#ٹیکس
Explore tagged Tumblr posts
Text
ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکو کینیڈا چین سے آنے والی اشیاء پر بھاری ٹیکس لگانے کا اعلان
واشنگٹن (ویب ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین سے آنے والی اشیاء پر بھاری ٹیکس لگانے کا اعلان کر دیا۔ روزنامہ جنگ کے مطابق ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ 20 جنوری کو میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی تمام اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف پر دستخط کروں گا، یہ ٹیرف منشیات اور غیر قانونی تارکینِ وطن کا داخلہ بند ہونے تک نافذ رہے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ چین سے درآمد اشیاء پر…
0 notes
Text
آئی ایم ایف کا اخراجات کم کرنے یا189ارب کے مزید ٹیکس لگانے کامطالبہ
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت سےاخراجات کم کرنے یا 189 ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا۔ وزیر خزانہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح پر مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان نے پیر کے روز آئی ایم ایف کو مطلع کیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس مشینری نے ریٹیلرز، تھوک فروشوں اورڈسٹری بیوٹرز سے11 ارب روپے جمع کیے ہیں۔ تاہم، تاجِر دوست اسکیم کے بارے میں توقعات پوری نہیں ہو سکیں اور اس…
0 notes
Text
آئی ایم ایف گھیرا تنگ کرنے لگا،زراعت،ٹیکسٹائل کے شعبوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ
(ویب ڈیسک)عالمی مالیاتی ادارہ آئی ایم ایف پاکستانیوں پر گھیرا تنگ کرنے لگا،زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر پروٹیکشنز کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ۔ انگریزی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے حال ہی میں منظور شدہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام سے متعلق رپورٹ میں آئی ایم ایف نے زور دیا کہ پاکستان بار بار ’بوم بسٹ سائیکل‘ سے بچنے کے لیے گزشتہ 75 سالوں کے اپنے معاشی…
0 notes
Text
ملک کے 5 بڑے شہروں میں ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، 100 ارب اکٹھے ہوں گے
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے سے 100 ارب روپے کا ریونیو متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اسکیم تیار ہے، حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر اسکیم لانچ کردی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے ریٹیلرز پر ٹیکس سے 300 ارب سے زائد آمدن متوقع ہے۔ذرائع…
View On WordPress
0 notes
Text
*ہر تل پہ ہر رخسار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*اب وصل کے اصرار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*محبوب کی گلی میں بھی جانا سنبھل کے*
*سنتے ہیں کہ دیدار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*اب ٹیکس اداؤں پہ بھی دینا ہی پڑے گا*
*بے وجہ کے انکار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*بھر جائے گا اب قومی خزانہ یہ ھے امکان*
*ہر عشق کے بیمار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*اب باغ کی رونق کو بڑھائے گا بھلا کون*
*ہر پھول پہ ہر خار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*جس زلف پہ لکھتے ہیں صبح و شام سخن ور*
*اسی زلف کی ہر تار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*دل بھر کے دیکھ لو جتنا بھی اب چاھو*
*ہر تل پہ ہر رخسار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
*میاں جی دیوان کو اب اپنے سمیٹو*
*کہتے ہیں کہ اشعار پہ بھی ٹیکس لگے گا*
5 notes
·
View notes
Text
ٹیکس
#urdu shayari#urdu poetry#urdu#urdu shairi#urdupoetry#urdu quote#urdu poem#urduadab#poetry#urdu adab#urdu ghazal#urdu stuff#urdu literature#urdu lines#اُردو#اردوادب#پاکستان#پاکستانی#pakistan#pakistanday#pakistani
3 notes
·
View notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 19 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 19 November 2024
Time: 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۹۱ /نومبر ۴۲۰۲ء
وقت: 09.00 سے 09.10/ بجے
سب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ اسمبلی انتخابات سمیت ناندیڑ لوک سبھا کے ضمنی انتخابات کی تشہیر ختم ‘ کل رائے دہی
٭ ریاست بھر میں 9/ کروڑ 70 / لاکھ 25/ ہزار 119/ رائے دہندوں کے لیے ایک لاکھ427/ رائے دہی مراکز
٭ اکتوبر کے لیے جی ایس ٹی ٹیکس بھر نے21/ تاریخ تک مدت میں توسیع
اور
٭ ضابطہ ئ اخلاق کے دوران ریاست میں 80/ ہزار افراد کے خلاف کارروائی
اب خبریں تفصیل سے...
اسمبلی انتخا بات سمیت ناندیڑ لوک سبھا ضمنی انتخاب کی تشہیر کل ختم ہو گئی ہے۔ ریاست میں اسمبلی کی288/ جبکہ ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے لیے کل رائے دہی ہو گی۔ ریاست بھر میں 9/ کروڑ 70/ لاکھ 25/ ہزار119/ ووٹروں کے لیے ایک لاکھ 424 / رائے دہی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ حساس مراکز پر سینٹرل ریزرو فورس کے جوان تعینات ہوں گے۔
ووٹنگ سے پہلے کے خاموش ما حول میں ووٹروں پر دباؤ ڈالنے ‘ الیکشن کے نتیجہ متاثر کرنے جیسے عوام کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے الیکشن کمیشن نے منع کیا ہے۔ اب تشہیر کرنے اور ریلی نکا لنے پر منتظم اور شر کاء کے خلاف 2/ سال کی سزا اور جر ما نہ یا دونوں بھی لاگو کرنے کی اطلاع چیف الیکشن کمیشن دفتر نے دی ہے۔
اِسی دوران اشتہارات نشر کر تے وقت بھی اصول کا خیال رکھنے کے احکا مات امید واروں اور اشتہار نشر کرنے والوں کو الیکشن کمیشن نے دیے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے الیکشن کے عمل کی پوری تیاری ہو چکی ہے اور چیف الیکشن افسر ایس چوک لنگم نے ریاست کے ووٹروں سے کثیر تعداد میں ووٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
پولنگ اسٹیشن پر ووٹر کی شناخت کے لیے ووٹر آئی ڈی کے ساتھ 12/ دیگر ثبو توں میں سے کوئی بھی ایک قبول کیا جائے گا۔ اِن میں ڈرائیونگ لائسنس ‘ پین کارڈ‘ آ دھار کارڈ ‘ پاسپورٹ ‘ منریگا جاب کارڈ‘ بینک یا پوسٹل اکاؤنٹ کی تصویر والی پاس بک ‘ ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ‘ قومی آ بادی رجسٹر کے ��حت رجسٹرار جنرل آف اِنڈیا کے ذریعہ جاری کردہ اسمارٹ کارڈ اور خصو صی معذوری شناختی کارڈ شامل ہیں۔
***** ***** *****
ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے ووٹروں کو کل دوبارہ ووٹ دینا ہے۔ اِسی پولنگ اسٹیشن پر پہلی پولنگ لوک سبھا ضمنی انتخاب کے لیے ہو گی جبکہ دوسری پولنگ اسمبلی انتخابات کے لیے ہو گی۔ ضلع کے6/ اسمبلی حلقوں کے ووٹروں سے احتیاط برتنے کی اپیل کر تے ہوئے کلکٹر ابھیجیت راؤت نے نا مہ نگاروں کو اطلاع دی۔
ناندیڑ شمال‘ ناندیڑ جنوب‘ بھو کر نائیگاؤں ‘ دیگلور اور مُدکھیڑ اِن اسمبلی حلقوں میں 2/ ای وی ایم کے سیٹ رہیں گے۔ ایک مشین لوک سبھا کے لیے سفید رنگ کی اِس پر سفید رنگ کے اسٹیکر چسپاں ہوں گے جبکہ دوسری مشینیں وِدھان سبھا کے لیے گلا بی رنگ کے اسٹیکر کے ساتھ اور پولنگ چِٹ بھی گلا بی رنگ کی ہو گی۔ رائے دہندگان کو ایک ہی پولنگ سینٹر پر دونوں ووٹ ڈالنے ہوں گے۔ اپنی شناخت کی تصدیق کے بعد رائے دہندہ کو پہلے لوک سبھا اور پھر اسمبلی کا ووٹ ڈالنا ہو گا۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے تمام 9/ اسمبلی حلقوں پر آج دو پہر تک ووٹنگ اشیاء کے ساتھ ووٹنگ دستے پہنچنے کی اطلاع ضلع کلکٹر و ضلع الیکشن افسر دلیپ سوامی نے دی۔ کل چھتر پتی سنبھا جی نگر میں ایک صحافتی کانفرنس سے وہ مخاطب تھے۔ انھوں نے اطلاع دی کہ تقریباً18/ ہزار178/ افراد ووٹنگ کے عمل کے لیے تعینات رہیں گے اور اُن کی حمل ونقل کے لیے تقریباً 11/ ہزار گاڑیاں رہیں گی۔
ضلع بھر میں مجموعی طور پر 3/ ہزار273/ رائے دہی مراکز پر ووٹنگ کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پولنگ مراکز کی تعداد کے پیش نظر ضلعے میں 7/ ہزار 430/ بیلیٹ یو نٹ در کار ہو ں گے۔ ان میں سے 20/ فیصد مشینیں مختص رکھی گئی ہیں۔ اِسی طرح 3/ ہزار 917/ کنٹرول یونٹ میں سے 20/ فیصد یو نٹ مختص رکھی گئیں ہیں۔
***** ***** *****
ضلع الیکشن افسر ڈاکٹر شری کرشن پانچاڑ نے کہا کہ جالنہ ضلعے میں الیکشن کمیشن کے آن لائن سسٹم کے ذریعہ کل پانچوں اسمبلی حلقوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر جانے والی انتخابی ٹیموں کی تیسری راؤنڈنگ کل عمل مکمل ہو ا۔ اِس عمل کے مطا بق کون سی ٹیم کس پولنگ اسٹیشن پر جائے گی‘ متعلقہ ٹیموں کو آج آگاہ کر دیا جائے گا۔ اِس کے بعد ٹیمیں ووٹنگ کے تمام سامان لے کر پولنگ اسٹیشن کے لیے روانہ ہو جا ئیں گی۔
***** ***** *****
دھارا شیو ضلعے میں پُر امن اسمبلی انتخابات کو یقینی بنانے والے الیکشن کے دوران کسی بھی نا خوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے پولس انتظامیہ‘ 5/ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولس‘18/ پولس انسپکٹر ‘104/ اسسٹنٹ انسپکٹر اور پولس سب انسپکٹر‘ ایک ہزار 604/ پولس کانسٹیبلوں کے ساتھ ایک ہزار450/ ہوم گارڈ اور 103/ این سی سی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ اِسی کے ساتھ مرکزی پولس ٹیم کے 4/ یونٹ بھی یہاں
داخل ہو چکے ہیں۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
دریں اثناء گزشتہ روز انتخابی مہم کے آخری دن امید واروں نے پر یس کانفرنس جلسے اور روڈ شو اور وٹر کے گھروں کا دورہ کیا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی ‘ بی جے پی کے قو می جنرل سیکریٹری وِنود رتاؤڑے ‘ وزیر اعلیٰ و شیو سینا لیڈر ایکناتھ شندے ‘ شیو سینا اُدھو با لا صاحب ٹھاکرے گروپ کے رکن اسمبلی آدِتیہ ٹھاکرے سمیت دیگر افراد نے کل پریس کانفرنس منعقد کر تے ہوئے اپنے موقف کا اظہارکیا۔
***** ***** *****
سابق وزیر داخلہ اور این سی پی شرد چندر پوار گروپ کے لیڈر انیل دیشمکھ کی گاڑی پر پتھراؤ کیاگیا اِس میں انیل دیشمکھ زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ ناگپور دیہی کے کاٹول کے جلال کھیڑہ علاقہ میں پیش آ یا۔ انیل دیشمکھ کے بیٹے سلیل دیشمکھ کاٹول سے مہا وکاِس آ گھاڑی کے امید وار ہیں۔ پولس سپرنٹنڈنٹ ہرش پوددار نے کہا کہ واردات کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے گنگا پور حلقہ کے آزاد امید وار سُریش سو نو نے پر بھی کچھ نہ معلوم افراد نے لانجی گاؤں کے قریب پتھراؤ کیا۔ اِس میں وہ معمولی زخمی ہو گئے۔ پولس جانچ کر رہی ہے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابی ضابطہ اخلاق کے دوران ریاست میں تقریباً80/ ہزار لوگوں کے خلاف احتیا طی کارروائی کی گئی۔ 56/ ہزار سے زائد ہتھیار جمع کیے گئے اور 611/ اسلحہ لائسنس منسوخ کیے گئے۔ اِس عرصے میں مختلف مقامات سے ٹیموں نے660/ کروڑ روپئے سے زائد کا سامان ضبط کیا ہے۔ اِس میں 153/ کروڑ روپئے سے زیادہ نقد‘282/ کروڑ روپئے سے زیادہ کی قیمتی دھاتیں شامل ہیں۔
***** ***** *****
جاری مالی سال میں حکو مت نے جی ایس ٹی ریٹرن 3B داخل کرنے کی آخری تاریخ میں ایک دن یعنی مہا راشٹر اور جھار کھنڈ کی ریاستوں میں 21/ تاریخ تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ جی ایس ٹی عمل آ وری کمیٹی کی منظوری کے بعد لیاگیا۔
***** ***** *****
چھترپتی سنبھا جی نگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے میونسپل حدود میں واقع 4/ اسمبلی حلقوں میں فی کس ایک مثالی ووٹنگ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ اِن میں ویٹنگ روم‘ نر سری ‘ پینے کا پانی ‘ طبی سہو لت ‘ سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر سہو لیات فراہم کی گئی ہے۔ استقبالیہ کمرہ میں نویں دسویں کے طلبہ کو بطور رضار کار مقرر کیاگیا ہے تکہ وہ ووٹر کو فہرست میں نام تلاش کرنے اور بوتھ کی معلومات فراہم کرنے میں مدد کر سکیں۔ طلبہ کو تعینات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ الیکشن کے عمل سے آ گاہ ہو۔
***** ***** *****
اورنگ آباد مشرق حلقے سے مہا یوتی کے امید وار اتل ساوے اور اورنگ آباد وسطی حلقے سے مہا یو تی کے امید وار پر دیپ جیسوال نے وہیکل ریلی نکال کر رائے دہندگان سے ملاقاتیں کی۔ جبکہ اورنگ آباد وسطی حلقے سے مہاوِکاس آگھاڑی کے امید وار باڑا صاحب تھورات نے موبائل فون پر آڈیو پیغام کے ذریعے مہا وِکاس آگھاری کے اِسی حلقے کے امید وار راجو شندے نے عوام سے راست ملا قاتیں کر کے اپنی تشہیر ی مہم کا اختتام کیا۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگرضلعے میں اب تک 4/ ہزار71/ رائے دہندگان نے گھر سے اپنا رائے دہی کا حق ادا کیا ہے اور یہ تنا سب79/ فیصد ہے۔ جبکہ 9/ہزار699/ پوسٹل ووٹ ڈالے گئے ہیں اور یہ رائے دہی 73/ فیصد ہوئی ہے۔ انتخابی شعبہ کی جانب سے یہ معلومات فراہم کی گئی ہے۔
***** ***** *****
دھارا شیو ضلعے کے عمر گہ حلقے میں 85/613 / سال سے زائد عمر کے افراد اور 194/ معذور رائے دہندگان اِس طرح مجموعی طور پر 807/ رائے دہندگان نے گھر سے ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹریشن کر وا یا ہے اور اِن میں سے 769/ رائے دہندگان نے گھر سے رائے دہی کا حق ادا کیا ہے۔
***** ***** *****
پر بھنی انتخابی حلقے سے شیو سینا اُدھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر راہل پاٹل نے اپنی تشہیر ی مہم کا اختتام کل آٹو رکشہ ریلی اور معذورین کی رکشہ ریلی سے کیا۔ جبکہ شیو سینا کے امدی وار آنند بھر وسے نے تصویر ی رتھ کی ریلی سے اپنی تشہیری مہم ختم کی۔
***** ***** *****
لاتور شہر انتخابی حلقے سے کانگریس پارٹی کے امید وار امِت دیشمکھ نے فلم ادا کار رِتیش دیشمکھ کے ہمارہ شہر میں ایک جلسہ ئ عام کیا۔ بعد ازاں گنج گو لائی علاقے میں روڈ شو کر کے رائے دہندگان سے ملا قاتیں کی۔
***** ***** *****
آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ اسمبلی انتخابات سمیت ناندیڑ لوک سبھا کے ضمنی انتخابات کی تشہیر ختم ‘ کل رائے دہی
٭ ریاست بھر میں 9/ کروڑ 70 / لاکھ 25/ ہزار 119/ رائے دہندوں کے لیے ایک لاکھ427/ رائے دہی مراکز
٭ اکتوبر کے لیے جی ایس ٹی ٹیکس بھر نے21/ تاریخ تک مدت میں توسیع
اور
٭ ضابطہ ئ اخلاق کے دوران ریاست میں 80/ ہزار افراد کے خلاف کارروائی
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
زرعی ٹیکس
ساحرلدھیانوی نے کہا تھا زمیں نے کیا اِسی کارن اناج اگلا تھا؟ کہ نسل ِ آدم و حوا بلک بلک کے مرے
چمن کو اس لئے مالی نے خوں سے سینچا تھا؟ کہ اس کی اپنی نگاہیں بہار کو ترسیں
لگتا ہے یہی صورتحال پیدا ہونے والی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرعی ٹیکس کی وصولی کا کام شروع ہو جائے گا۔ پنجاب اسمبلی نے زرعی ٹیکس کا بل منظور کر لیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے اس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ٹیکس پاکستان کے زرعی شعبہ کیلئے معاشی تباہی سے کم نہیں کیونکہ پاکستان ان زرعی ملکوں میں سے ہے جہاں کسان مسلسل بدحالی کا شکار ہیں۔ جہاں اکثر اوقات گندم باہر سے منگوا نی پڑ جاتی ہے۔ زراعت پہلے ہی تباہ تھی زرعی ٹیکس لگا کر اسے مزید تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘ پاکستان کسان اتحاد کے سربراہ کا کہنا ہے کہ زرعی ٹیکس کیخلاف ملک گیر احتجاج کا پلان ترتیب دے رہے ہیں۔ زراعت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، کچھ ممالک نے ایسی پالیسیاں اپنائی ہیں جو اس شعبے کو براہ راست ٹیکس سے مستثنیٰ کرتی ہیں، جن کا مقصد ترقی کو تیز کرنا، کسانوں کا تحفظ کرنا اور زرعی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ جیسے ہندوستان جہاں 1961 کے انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت زراعت وفاقی انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہے۔
یہ استثنیٰ تاریخی اور اقتصادی تحفظات پر مبنی ہے، جو ہندوستانی معیشت میں زراعت کی اہم شراکت کو تسلیم کرتا ہے۔ اگرچہ آئین کے تحت ریاستی حکومتوں کے پاس زرعی ٹیکس لگانے کا اختیار موجود ہے، لیکن زیادہ تر ریاستیں سیاسی اور عملی وجوہات کی بنا پر پر زرعی ٹیکس نہیں لگاتیں۔ ایک بار ہندوستان میں زرعی ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی تھی مگر اتنا خوفناک احتجاج ہوا تھا کہ حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑ گیا تھا۔ پاکستان میں زرعی ٹیکس اُس وقت تک نہیں لگایا جانا چاہئے تھا جب تک کسان کو اس قابل نہ کیا جاتا کہ وہ زرعی ٹیکس ادا کر سکے۔ اس زرعی ٹیکس سے یقیناً کھانے پینے کی اشیا اور مہنگی ہونگی۔ پہلے ہی پاکستان میں مہنگائی اپنے پورے عروج پر ہے۔ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج میں کسان بھی شریک ہونے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ، جو اپنے جدید زرعی شعبے کیلئے جانا جاتا ہے، وہاں بھی زرعی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں بلکہ زرعی سرمایہ کاری، پائیداری کے منصوبوں اور اختراعات کیلئے اہم چھوٹ اور مراعات دی جاتی ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور قطر جیسے ممالک بھی زرعی ٹیکس عائد نہیں کرتے۔
یہ قومیں خوراک کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرتی ہیں اور سبسڈی اور مراعات کے ذریعے کاشتکاری کے طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کینیا، برما وغیرہ میں بھی زرعی ٹیکس نہیں ہے۔ وہ ممالک جو اپنے کسانوں کو بہت زیادہ سہولیات فراہم کرتے ہیں وہ ضرور ٹیکس لگاتے ہیں مگر دنیا بھرمیں سب سے کم شرح زرعی ٹیکس کی ہے۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں، جہاں اکثر کسان غیر مستحکم منڈیوں، غیر متوقع موسم، اور وسائل تک محدود رسائی کا سامنا کرتے ہیں۔ ٹیکس کی چھوٹ انہیں اپنی کاشتکاری کی سرگرمیوں میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کیلئے مزید آمدنی برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ بہت سی حکومتیں خوراک کی پیداوار اور خود کفالت کو ترجیح دیتی ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسانوں پر ٹیکسوں کا زیادہ بوجھ نہ پڑے جس سے زرعی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے۔ ان ممالک میں جہاں آبادی کا ایک بڑا حصہ زرعی کام کرتا ہے، وہاں ٹیکس کی چھوٹ دیہی حلقوں کی معاش بہتر بنانے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
ٹیکس میں چھوٹ کسانوں کو کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنانے، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے اور پائیدار تکنیکوں کو اپنانے کی ترغیب دے سکتی ہے۔زرعی ٹیکس کی چھوٹ پر تنقید کرنے والے کہتے ہیں کہ حکومتیں ممکنہ ٹیکس ریونیو کو چھوڑ دیتی ہیں جسے عوامی خدمات کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ممالک میں، مالدار زمیندار یا بڑے زرعی ادارے ان چھوٹوں سے غیر مت��اسب فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ٹیکس کی چھوٹ پر حد سے زیادہ انحصار بعض اوقات ناکارہ ہونے یا آمدنی کے تنوع کی حوصلہ شکنی کا باعث بن سکتا ہے۔ وہ ممالک جو زراعت کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھتے ہیں ان کا مقصد کاشتکاری کی سرگرمیوں کو فروغ دینا، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا اور دیہی معاش کی حمایت کرنا ہے۔ اگرچہ یہ پالیسیاں نیک نیتی پر مبنی ہیں، لیکن ان کی تاثیر کا انحصار مناسب نفاذ اور متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے پر ہے۔ اپنے زرعی شعبوں کو ترقی دینے کی کوشش کرنے والی قوموں کیلئے، وسیع تر اقتصادی مقاصد کے ساتھ ٹیکس مراعات میں توازن رکھنا بہت ضروری ہے مگر پاکستان میں زرعی ٹیکس صرف آئی ایم ایف کے دبائو میں لگایا گیا ہے۔
اگر حکومت سمجھتی ہے کہ یہ ٹیکس لگانا اس کی مجبوری تھی تو پھر اسے کسانوں کوفری مارکیٹ دینی چاہئے، انہیں بجلی اور ڈیزل کم قیمت پر ملنا چاہئے، کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات پر بھی سبسڈی فراہم کی جائے۔ باہر سے ہر قسم کے بیجوں کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔
منصور آفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد امریکا کیسا ہو گا؟
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی جماعت ریپبلکن پارٹی کی شاندار کامیابی کے بعد اب امریکا کیسا ہو گا؟ یہ سوال امریکا سمیت دنیا بھر میں گردش کر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت نے امریکی اور بین القوامی سیاسی منظر نامے میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کی بڑی تعداد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ طرزِ سیاست اور تبدیل شدہ امریکی پالیسیوں کو واپس لانے کی خواہش ظاہر کی۔
صدارتی الیکشن جیتنے والے ٹرمپ سے متعلق دلچسپ حقیقت امریکا میں ووٹرز کی اکثریت معاشی مسائل، امیگریشن قوانین کی سختی اور امریکی حکومت میں ڈرامائی تبدیلیاں چاہتی تھی، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے منشور میں جگہ دی اور پھر کامیابی سے ہم کنار ہوئے۔ اس کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسی حکومت کی تشکیل کا ارادہ رکھتے ہیں جو ان کے مخالفین پر کڑی نظر رکھے، بڑے پیمانے پر تارکینِ وطن کو نکالے اور امریکی اتحادیوں کے لیے سخت پالیسی بنائے۔ مذکورہ اقدامات کے ذریعے ٹرمپ ایک مضبوط امریکی قوم کا جو نظریہ پیش کر رہے تھے وہ نوجوان ووٹرز میں مقبول ہوا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی حکومت میں کوئی روایتی رکاوٹ نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے پہلے سے ہی اپنی ایڈمنسٹریشن میں وفادار افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کرنے کا عندیہ دیا ہے جو ان کے ہر حکم کو نافذ العمل کریں گے۔ اب صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکی سیاست کے مستقبل پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں اور یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر کس حد تک عمل کروانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
صدارتی انتخابات کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 295 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ برتری حاصل کی ہے جبکہ کملا ہیرس کو صرف 226 الیکٹورل ووٹس ملے۔ یہاں اس بات کا ذکر کرنا بھی اہم ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے ہوتے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی نے سینیٹ کی 52 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور ڈیموکریٹس پارٹی 43 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی، یوں اب ریپبلکن پارٹی کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے۔ ایوان نمائندگان کانگریس میں ریپبلکن پارٹی نے 222 نشستیں حاصل کیں جبکہ ڈیموکریٹس پارٹی کو 213 نشستوں پرکامیابی ملی یعنی ریپبلکن پارٹی کو معمولی برتری حاصل ہے۔ ریاستی سطح پر گورنرز کی تعداد دیکھیں تو ریپبلکن پارٹی کے 27 امیدوار بطور گورنر منتخب ہوئے جبکہ ڈیموکریٹس پارٹی کے 23 امیدوار کامیاب ہوئے۔
جب ریپبلکن پارٹی نے ایوانِ نمائندگان کانگریس میں اکثریت حاصل کر لی ہے تو قانون سازی میں ان کا غلبہ متوقع ہے اور سینیٹ میں بھی ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے ڈیموکریٹس پارٹی کے لیے کسی بھی بل کی منظوری میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اسی طرح گورنرز کی تعداد میں بھی ریپبلکن پارٹی کی برتری برقرار ہے، لیکن ڈیموکریٹس پارٹی نے واشنگٹن، ڈیلاویئر اور نارتھ کیرولائنا جیسی اہم ریاستوں میں کامیابی حاصل کر لی ہے اور گورنرز ریاستوں کی سطح پر اہم فیصلوں میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں جن میں تعلیم، صحت اور گن کنٹرول جیسے موضوعات شامل ہیں تو یہ ترتیب ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ ایجنڈے پر اثر ڈال سکتی ہے۔ حالیہ صدارتی انتخابات کے بعد امریکی عوام کو ریپبلکن پارٹی کی حکمتِ عملی سے جو توقعات ہیں ان میں معاشی اصلاحات، امیگریشن کنٹرول اور امریکا کی عالمی پوزیشن کو دوبارہ مضبوط کرنا شامل ہیں۔
کانگریس اور سینٹ میں اکثریت ہونے کی وجہ سے ریپبلکن پارٹی کو اپنے قوانین اور پالیسیز نافذ کرنے میں ڈیموکریٹس پارٹی کی مخالفت کا سامنا کم کرنا پڑے گا۔ ان پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی عوام ٹیکس میں چھوٹ، قومی سلامتی میں سختی اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ محتاط رویہ اختیار کیے جانے کی توقع کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹس پارٹی شکست کے بعد اب ایک چیلنجنگ پوزیشن میں آ گئی ہے جہاں انہیں ایوان میں اپنے ایجنڈے کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی زبردست حکمتِ عملی اپنانی ہو گی کیونکہ وہ مستقبل میں اپوزیشن کی حیثیت سے کام کریں گے اور ہو سکتا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر بعض اقدامات کو روکنے کے لیے مختلف فورمز پر اپنی آواز بھی بلند کریں۔ حالیہ صدارتی انتخابات امریکی سیاسی نظام کے مستقبل کو ایک نئی سمت کی طرف لے گئے ہیں اور عوام کے لیے یہ تبدیلی کئی اہم معاملات پر اثر انداز ہو گی۔
ٹرمپ کی پالیسیاں ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مرکز سب سے پہلے امریکا ہے اور ان کی معاشی پالیسی امریکا میں کاروبار اور ملازمتوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس کٹوتیاں اور تجارتی معاہدوں میں ترامیم ہیں جن کا مقصد ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔
ٹرمپ کی خارجہ پالیسی ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں نیٹو اور عالمی اداروں میں امریکی اخراجات پر نظر، چین کے ساتھ تجارتی جنگ، ایران پر دباؤ ڈالنا اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کی موجودگی کو کم کرنا ہے۔ وہ امیگریشن پالیسی میں سرحدی حفاظت اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے سخت اقدامات اور دیوار کی تعمیر پر زور بھی دیتے ہیں۔
ماحولیاتی پالیسی ماحولیاتی پالیسی میں ڈونلڈ ٹرمپ صنعتی ترقی کے لیے ماحولیاتی پابندیوں کو کم کر کے اور پیرس معاہدے سے علیحدگی اختیار کرناچاہیں گے، یہ تمام پالیسیاں بقول ان کے امریکی معیشت، سماج، اور دفاع کو مستحکم بنانے کے لیے ہیں۔
ٹرمپ کے مسلمانوں کے بارے میں خیالات ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کی روشنی میں یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ مسلمان کاروباری افراد اور نوجوانوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔
ٹرمپ سپریم کورٹ پر کیسے اثر انداز ہو سکتے ہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت دہائیوں تک سپریم کورٹ میں قدامت پسند اکثریت کو یقینی بنا سکتی ہے، ویسے وہ اپنے پہلے پچھلے دورِ اقتدار میں 3 سپریم کورٹ کے ججز تعینات کر چکے ہیں جبکہ اب اپنے دوسرے دورِ اقتدار میں انہیں مزید 2 ججز نامزد کرنے کا بھی موقع مل سکتا ہے جس سے ایک ایسی سپریم کورٹ تشکیل پائے گی جس میں ان کے تعینات کردہ ججز کی اکثریت دہائیوں تک قائم رہے گی۔ یہ فیصلہ کن نتیجہ عدالت کو انتخابی تنازعات میں الجھنے سے محفوظ رکھے گا اور اس سے امیگریشن جیسے اہم معاملات کے مقدمات کی نوعیت بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ اس وقت امریکی سپریم کورٹ میں 2 معمر ترین ججز موجود ہیں جن میں 76 سالہ جسٹس کلیرنس تھامس اور دوسرے 74 سالہ جسٹس سیموئل الیٹو ہیں گو کہ امریکا میں ججز کی تعیناتی تاحیات ہوتی ہے لیکن یہ دونوں اپنی عمر کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ریٹائر بھی ہو سکتے ہیں۔ یوں ڈونلڈ ٹرمپ کو اگر 2 نئے ججز تعینات کرنے کا موقع ملا تو وہ ایسے ججز نامزد کریں گے جو جسٹس کلیرنس تھامس اور جسٹس سیموئل الیٹو سے تقریباً 3 دہائیاں کم عمر ہوں اور اس طرح سپریم کورٹ پر طویل عرصے تک قدامت پسندانہ ججز کا غلبہ یقینی ہو گا۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1060
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 17 واں اجلاس، اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری
تین ہزار غریب خاندان کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور،دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائیگی
فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی13 اشیاگفٹ کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ مریم نوازکی اجتماعی شادیوں کا دائر کار مزید بڑھانے کی ہدایت
پنجاب بھر میں عارضی کاشت کیلئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کوتین اور پانچ سال کیلئے لیز پر بے زمین کاشتکاروں کو الاٹ کرنیکی منظوری
ای بس سروس کی منظوری، پہلے مرحلے میں 27 بسیں آئیں گی، چارجنگ کیلئے 1.2 میگا واٹ کے سولر پینل لگائے جائیں گے، 680 ای بسیں سال کے آخر تک فنکشنل ہونگی
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا پلان طلب کر لیا، صوبہ بھر میں آٹا اور چکن کے نرخ کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم
پنجاب میں ایک لاکھ 70ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ مل گئے، دو لاکھ 67ہزار کاشتکاروں کیلئے کسان کارڈ جاری کر دیئے گئے: بریفنگ
کسان کارڈ کیلئے 11لاکھ کاشتکاروں نے اپلائی کیا،گرین ٹریکٹر سکیم کیلئے 12لاکھ درخواستیں وصول کی گئی، سات لاکھ درخواستوں کی جانچ پڑتال مکمل
لاہور08 - اکتوبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 17 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب میں اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں تین ہزار غریب خاندان کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور۔ دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائے گی۔ فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی13 اشیاگفٹ کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے اجتماعی شادیوں کا دائر کار مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے پنجاب بھر میں عارضی کاشت کے لئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کوتین اور پانچ سال کیلئے لیز پر بے زمین کاشتکاروں کو الاٹ کرنے کی منظوری دی۔اجلاس میں پنجاب میں ای بس سروس سکیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت پہلے مرحلے میں 27 بسیں آئیں گی۔ ای بسوں کی پارکنگ میں چارجنگ کے لئے 1.2 میگا واٹ کے سولر پینل لگائے جائیں گے۔ پنجاب بھر میں 680 ای بسیں سال کے آخر تک فنکشنل ہوجائیں گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے لاہور میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا پلان طلب کر لیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے صوبہ بھر میں آٹا اور چکن کے نرخ کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم دیا۔ اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک لاکھ 70ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ مل گئے۔ دو لاکھ 67ہزار کاشتکاروں کے لئے کسان کارڈ جاری کر دیئے گئے۔ کسان کارڈ کے لئے 11لاکھ کاشتکاروں نے اپلائی کیا۔ گرین ٹریکٹر سکیم کے لئے 12لاکھ درخواستیں وصول کی گئی۔سات لاکھ درخواست دہندگان کی گرین ٹریکٹرز کے لئے جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی۔ اجلاس میں رائیونڈ، چنیوٹ اور سرگود��ا میں نئے پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے 839 گھر اور فنڈز ہاؤسنگ ڈیپارنمنٹ کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدوں پر پروموشن کے لئے پانچ سال کی عمر میں رعایت کی منظوری دی گئی۔ گورنمنٹ آف پنجاب کے ہیلی کاپٹرکی سالانہ مرمت کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے شیخو پورہ میں آئل سٹوریج اور دیگر مقاصد کے لئے اراضی آئل سٹوریج پاکستان سٹیٹ آئل کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔ ای سٹیمپنگ سسٹم
(جاری۔۔صفحہ2)
(بقیہ ہینڈ آؤٹ نمبر1060) (2)
کے ذریعے غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کی وصولی کے لیے بورڈ آف ریونیو اور پنجاب بینک کے معاہدہ کی منظوری دی گئی۔ وفاق میں سیڈ سے متعلق بورڈ میں نمائند گی کے لئے منسٹر زراعت اور ٹیکنیکل ممبر کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ہیلتھ انیشیٹوز مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دوبارہ تعیناتی اور نئے ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ٹرشری کیئر ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے لئے سامان اور فرنیچر خریدنے کیلئے 1.7 ارب روپے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی۔ پانچ بڑے ہسپتالوں میں ترقیاتی منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کے بورڈ آف کمشنر کی تشکیل نو اور محکمہ آبپاشی سے شیئر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کومنتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ وقف انتظامیہ، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2023 ء کے لیگل فریم ورک ڈرافٹ کی منظوری دی گئی۔ پنجاب فرانزک ایکٹ 2007 ء کو منسوخ کرکے پنجاب فرانزک سائنس ایکٹ2024 ء کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ہوم ڈیپارنمنٹ کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے سٹاف کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی۔ چائلڈ پروٹیکشن کورٹ لاہورکے لئے پریزائیڈنگ آفیسر کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ اے کیٹگری پراپرٹی خریدار کے لئے سیل ڈیڈ کے نفاذ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز 2024 ء کی منظوری دی گئی اور ہر ضلع میں جوائنٹ لوکل گورنمنٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چائلڈ میرج کی روک تھام کے لئے ایکٹ 1929 ء میں ترمیم کے لئے اعلیٰ سطح وزراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور الحمراء میں اجوکا انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول کے لئے 10ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ کے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کی کارروائی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ اور پی آئی ٹی بی کے درمیان ہیلپ لائن کے معاہدے کے تجدید کی منظوری دی گئی۔توسیعی فیملی ویلفیئر سنٹرز اینڈ انٹروڈکشن آف ک��یونٹی بیس فیملی ورکر2024-21 کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں چھ ماہ توسیع کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چھ نان آفیشل ممبرز کی تعیناتی اور پیڈمک اور فیڈمک کے آرٹیکل آف ایسوسی ایشن میں ترمیم کی منظوری دی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس کے قیام کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس3408 ملین ہیکٹر اراضی پر مشتمل 96 پروٹیکڈ وائلڈ لائف ایریاز میں فرائض سرانجام دے گی۔ پیر محل، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چکوال میں سنٹر آف ایکسی لنس سکولز کی تکمیل اور سٹاف کی بھرتی کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب سکول ری آرگنائزیشن پروگرام کے سبسڈی ریٹس بڑھا کر1200 کرنے کی منظوری دی۔ 13ہزار پرائمری سکولوں کی ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈیشن ہوگی جس کے تحت ایک لاکھ 4ہزار تعلیم یافتہ مرد و خواتین کو روزگار ملے گا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر فیڈمک کی عارضی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب سروس ٹربیونل لاہور کے ممبران کی تعیناتی کے لئے نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی کے کنٹریکٹس کی تجدید کی منظوری اور کلینک آن ویلز پراجیکٹ کے لئے فنڈز کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی اور پاکستان سنگل ونڈو کے مابین معاہدے کی منظوری دی گئی۔ ڈینگی سٹاف کی بھرتی اورڈینگی کٹس کی خریداری کے لئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو سپلیمنٹری گرانٹ کے تحت فنڈز کی منظوری دی گئی۔ سینئر سکیل سٹینوگرافر قمر مبین کے علاج معالجہ کے لئے آٹھ لاکھ روپے کے میڈیکل چارجز کی ادائیگی اورمحکمہ خوراک کے سینئر ریسرچ آفیسر محمد عمر دراز کے لئے ایکس گرایشیاگرانٹ کی منظوری دی گئی۔ ویسٹ پاکستان سول سرونٹس میڈیکل انٹنڈٹس رولز کے تحت میڈیکل چارجز ری ایمبرسمنٹ میں نرمی کی منظوری دی گئی۔ صوبائی وزراء،معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، آئی جی،سیکرٹریز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر، مشیر صحت ڈاکٹر اظہر کیانی اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرنے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
ٹیکس فراڈ کی نشاندہی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیلئے لاکھوں روپے انعام کا اعلان
(24نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس فراڈ کی نشاندہی کرنے والے ایف بی آر افسر کیلئے 50 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ایف بی آر اصلاحات اور ٹیکس فراڈ کے خلاف مہم کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے،ایف بی آر کے سینئر افسر کی جانب سے کھربوں روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کی کوشش پر بروقت نشاندہی اورکارروائی کی گئی۔ وزیر اعظم سے ٹیکس فراڈ کی کوشش کی بروقت نشاندہی کرنے والے ایف بی آر…
0 notes
Text
معیشت کی بحالی کیلئے ہر فرد کو ٹیکس دینا پڑے گا،مریم اورنگزیب
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کاکہنا ہے کہ معیشت کی بحالی کیلئے ہر فرد کو ٹیکس دینا پڑے گا۔ پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھاکہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب دن رات محنت کر کے معیشت کی سمت درست کر رہے ہیں۔مشکل فیصلے لے کر عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے، ہر فرد کو ٹیکس دینا پڑے گا۔ وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کاکہنا…
View On WordPress
0 notes
Text
آئی فون 16 کی پاکستان میں قیمت کیا؟ کتنا ٹیکس دینا ہوگا ؟
(24 نیوز )9 ستمبر کو آئی فون 16 سیریز سمیت نئی پروڈکٹس متعارف کرائی گئی تھیں،آئی فون 16 پرو کی قیمت 999 ڈالرز سے جبکہ پرو میکس کی قیمت 1199 ڈالرز سے شروع ہوتی ہے اور آئی فون 16 کے ماڈلز 20 ستمبر سے مارکیٹ میں فروخت ہونا شروع ہوگئے تھے۔ لیکن پاکستان میں آئی فون 16 کی کیا قیمت ہے اور اس کے لئے کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ اس حوالے پاکستان میں ایپل کے مجاز ڈسٹری بیوٹر ’مرسینٹائل‘ نے اپنی ویب سائٹ پر…
0 notes
Text
دنیا کے 2700 ارب پتی افراد کے پاس دولت کا تخمینہ 13 ٹریلین ڈالرز، ٹیکس ادائیگی صرف 0.5 فیصد
یورپی یونین ٹیکس آبزرویٹری نے پیر کو کہا ہے کہ حکومتوں کو ارب پتیوں پر کم از کم بین الاقوامی ٹیکس کے ساتھ ٹیکس چوری پر ایک نیا محاذ کھولنا چاہئے، جس سے سالانہ 250 بلین ڈالر اکٹھا ہو سکتے ہیں۔ پیرس سکول آف اکنامکس میں ریسرچ گروپ نے کہا کہ اگر گلوبل ٹیکس لگایا جاتا ہے تو یہ رقم عالمی سطح پر 2,700 ارب پتیوں کی ملکیت میں موجود تقریباً 13 ٹریلین ڈالر کی دولت کے صرف 2 فیصد کے برابر ہوگی۔ اس گروپ نے…
View On WordPress
0 notes