#کانپور نیوز
Explore tagged Tumblr posts
Text
Mukhtalif mutalbat ko lekar astanda ne kua muzahra
0 notes
Text
جب یہ محفوظ نہی تو آپ کیسے
0 notes
Text
لاکھوں رپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر ایوب اسٹیڈیم کی بجلی منقطع
کوئٹہ: کانپور الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹیڈ (کیسکو) نے واجبات کی عدم ادائیگی پر بلوچستان کے ایوب اسٹیڈیم کی بجلی منقطع کردی جس کے بعد نیشنل گیمز کے کئی مقابلوں کا انعقاد نہیں ہوسکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کیسکو نے محکمہ کھیل کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی پر ایوب اسٹیڈیم کی بجلی منقطع کردی، بجلی کی سپلائی معطل ہونے پر نیشنل گیمز کے کئی ایونٹس متاثر ہوئے۔
کیسکیو کے مطابق محکمہ کھیل کو 39 لاکھ 14 ہزار 423 روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں، محکمے نے فنڈز ہونے کے باوجود بل ادا نہیں کیے اور ٹال مٹول سے کام لیا جس کے باعث مجبورا یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔
کمپنی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ جب تک واجبات کی ادائیگی نہیں ہوجاتی ایوب اسٹیڈیم کی بجلی بحال نہیں کی جائے گی۔
(function(d, s, id){ var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) {return;} js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = "//connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.3&appId=770767426360150"; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk')); (function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = "//connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v2.7"; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk')); #لاکھوں #رپے #کے #واجبات #کی #عدم #ادائیگی #پر #ایوب #اسٹیڈیم #کی #بجلی #منقطع
from Aspire Blogging https://ift.tt/4OoHzDv via https://ift.tt/ocK2u0q
0 notes
Text
کانپور دیہات: بلڈوزر کارروائی کے دوران ماں-بیٹی کی جل کر موت معاملہ میں ایس ڈی ایم-لیکھ پال پر گری گاج، 39 پر مقدمہ درج
کانپور، 15/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) اتر پردیش کے کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم کے تحت بلڈوزر کارروائی کے دوران ماں-بیٹی کی جل کر ہوئی موت کے بعد اہل خانہ اور مقامی لوگوں کے شدید احتجاج کے بعد ایس ڈی ایم، تھانہ انچارج، چار لیکھ پالوں اور ایک درجن پولیس اہلکاروں سمیت 39 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ کانپور رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولیس پرشانت کمار نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ…
View On WordPress
0 notes
Text
میر تقی میر کراچی میں : مشتاق احمد یوسفی
پہلی ہی نظر میں میر تقی میر نے کراچی کو اور کراچی نے میر تقی میر کو مسترد کر دیا۔ اٹھتے بیٹھتے کراچی میں کیڑے نکالتے، شکایت کا انداز کچھ ایساہی تھا، ''حضرت�� یہ مچھر ہیں یا مگر مچھ۔ کراچی کا مچھر ڈی ڈی ٹی سے بھی نہیں مرتا، صرف قوالوں کی قوالی سے مرتا ہے۔ یا غلطی سے کسی شاعر کو کاٹ لے، تو بائولا ہو کر بے اولادا مرتا ہے، نمرود مردود کی موت ناک میں مچھر گھسنے سے ہوئی تھی، کراچی کے مچھروں کا شجرہ نسب کئی نمرودوں کے واسطے سے اس مچھر سے جا ملتا ہے۔ اور ذرا زبان تو ملاحظہ فرمایئے، میں نے پہلی مرتبہ ایک صاحب کو پکارتے سنا تو میں سمجھا کہ اپنے کتے کو بلا رہے ہیں، معلوم ہوا کہ یہاں ہیلپر کو پٹے والا کہتے ہیں۔ ہر وقت کچھ نہ کچھ پھڈا اور لفرا ہوتا رہتا ہے، ٹوکو تو کہتے ہیں، اردو میں اس صورتحال کے لئے کوئی لفظ نہیں ہے۔ بھائی میری اردو میں یہ صورتحال بھی تو نہیں ہے۔ ممبئی والے لفظ اور صورتحال ، دونوں اپنے ساتھ لائے ہیں۔
میر تقی میر اونٹ گاڑی میں منہ باندھے بیٹھے رہے۔ اپنے ہم سفر سے اس لئے بات نہ کی کہ ''زبان غیر سے اپنی زباں بگڑتی ہے ‘‘۔ میر صاحب کراچی میں ہوتے تو بخدا ، ساری عمر منہ میں ڈھاٹا باندھے پھرتے، یہاں تک کہ ڈاکوئوں کا سا بھیس بنائے پھرنے پر کسی ڈکیتی میں دھر لئے جاتے۔ اماں، ٹونک والوں کو امرود کو صفری کہتے تو ہم نے بھی سنا ہے، یہاں امرود کو جام کہتے ہیں۔ اور اس پر نمک مرچ کی بجائے ''صاحب‘‘ لگا دیں تو مرزا نواب صاحب لسبیلہ ہوتے ہیں۔ اپنی طرف وکٹوریہ کا مطلب ملکہ وکٹوریہ ہوتا ہے، یہاں تک کسی ترکیب سے دس بارہ جنے ایک گھوڑے پر سواری گانٹھ لیں تو اسے وکٹوریہ کہتے ہیں۔ میں دو دن لاہور میں رکا تھا۔ وہاں دیکھا کہ نیا فیشن چل پڑا ہے، گانے والے کو گلوکار اور لکھنے والے کو قلم کار کہتے ہیں۔ میاں، ہمارے وقتوں میں تو صرف نیکو کار اور بدکار ہوا کرتے تھے۔ قلم اور گلے سے یہ کام نہیں لیا جاتا تھا۔
''میں نے لالو کھیت، بہار کالونی ، چاکی واڑہ اور گولی مار کا چپہ چپہ دیکھا ہے، 14، 15 لاکھ آدمی (اخبار والے اب بھی' آدمی‘ کہنے سے شرماتے ہیں، اور افراد یا نفوس لکھتے ہیں ) ضرور رہتے ہوں گے۔ لیکن وہاں کتابوں اور عطریات کی دکان نہ دیکھی ۔ کاغذ تک کے پھول نظر نہ آئے۔ کانپور میں ہم شرفاء کے گھروں میں ��ہیں نہ کہیں موتیا کی بیل ضرور چڑھتی تھی۔ حضور والا، یہاں موتیا صرف آنکھوں میں اترتا ہے، حد ہو گئی۔ کراچی میں لکھ پتی، کروڑ پتی، سیٹھ لکڑی اس طرح نپواتا ہے گویا کم خواب کا پارچہ خرید رہا ہے ۔ لکڑی دن میں دو فٹ بکتی ہے، اور بردہ خریدنے والے پچاس۔ مانا کہ روپیہ بہت کچھ ہوتا ہے، مگر سبھی کچھ نہیں ہوتا، زر کو حاجت روا کرنے والا، قاضی الحاجات کہلاتا ہے۔ تسلیم، مگر جب یہ خود سب سے بڑی حاجت بن جائے تو وہ صرف موت سے رفع ہو گی۔ میں نے تو زندگی میں ایسی کانی کھتری لکڑی نہیں بیچی۔ نہ فروختنی نہ سوختنی۔ بڑھئی کی یہ مجال کہ چھاتی پہ چڑھ کے کمیشن مانگے، نہ دو تو مال کو گندے انڈے کی طرح قیامت تک سیتے رہو۔
مشتاق احمد یوسفی
بشکریہ دنیا نیوز
2 notes
·
View notes
Text
میانک: کیا ریتا بہوگنا جوشی کے بیٹے میانک نے بی جے پی کو ایس پی کے لیے چھوڑ دیا ہے؟ | انڈیا نیوز #اہمخبریں
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d9%85%db%8c%d8%a7%d9%86%da%a9-%da%a9%db%8c%d8%a7-%d8%b1%db%8c%d8%aa%d8%a7-%d8%a8%db%81%d9%88%da%af%d9%86%d8%a7-%d8%ac%d9%88%d8%b4%db%8c-%da%a9%db%92-%d8%a8%db%8c%d9%b9%db%92-%d9%85%db%8c%d8%a7%d9%86/
میانک: کیا ریتا بہوگنا جوشی کے بیٹے میانک نے بی جے پی کو ایس پی کے لیے چھوڑ دیا ہے؟ | انڈیا نیوز
نئی دہلی: بی جے پی ایم پی ریتا بہوگنا جوشیکا بیٹا میانک جوشی شامل ہو سکتا ہے سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور آنے والے دنوں میں باضابطہ اعلان کیا جا سکتا ہے۔ منگل کو ایس پی صدر اکھلیش یادو کے ساتھ اپنی تصویر ٹویٹ کی تھی۔ میانک اور کہا، “میانک جوشی کے ساتھ ایک شائستہ ملاقات۔”
श्री मयंक जोशी जी से शिष्टाचार भेंट। https://t.co/SPNPsN3vCh
— اکھلیش یادو (@yadavakhilesh) 1645544463000
ذرائع نے TOI کو بتایا کہ میانک کے ایس پی میں شامل ہونے کی تمام رسمی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ میٹنگ سے یہ واضح ہے کہ میانک ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس کا باضابطہ اعلان آنے والے دنوں میں کیا جائے گا،‘‘ ایک ذریعے نے بتایا۔ یہ ملاقات کم از کم دو وجوہات کی بنا پر اہم تھی۔ یہ لکھنؤ کی تمام اسمبلی سیٹوں کے انتخابات کے موقع پر آیا، بشمول لکھنؤ کنٹونمنٹ جہاں سے مایانک کو بی جے پی کا ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا اور دوسرا، اسے ریاست کی برہمن برادری کے لیے ایک اشارہ کے طور پر دیکھا گیا، جن کے کچھ حصے اس سے ناخوش ہیں۔ حکمران جماعت اپنے کم اثر و رسوخ پر۔ میانک نے لکھنؤ کینٹ سے بی جے پی کا ٹکٹ مانگا تھا۔ کانپور سے بی جے پی کی لوک سبھا ایم پی ریتا نے لکھنؤ کینٹ سیٹ سے اپنے بیٹے کے لیے ٹکٹ کے لیے لابنگ کی تھی، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ وہ وہاں 2009 سے سرگرم ہیں۔ ریٹا نے بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کو خط لکھا تھا اور اپنی لوک سبھا سیٹ سے استعفی دینے کی پیشکش کی تھی اس کے بدلے میں میانک کو لکھنؤ کینٹ سے اسمبلی ٹکٹ ملنے کی صورت میں پارٹی فی خاندان صرف ایک شخص کو ٹکٹ دینے کے اصول کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ بی جے پی نہیں چھوڑیں گی اور پارٹی کے لیے کام کرتی رہیں گی۔ چوتھے مرحلے کے انتخابات سے ایک دن پہلے میانک کے ساتھ اپنی تصویر ٹویٹ کرکے، اکھلیش نے بی جے پی کو شرمندہ کرنے اور ووٹروں کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ حکمران پارٹی کے ساتھ سب ٹھیک نہیں ہے اور ایس پی ان کے لیے بہتر انتخاب ہے۔ اسے اکھلیش کی طرف راغب کرنے کی بولی کے طور پر بھی دیکھا گیا۔ برہمن جو کہ بی جے پی سے ناخوش ہیں۔ ریٹا بہوگنا جوشی یوپی میں بی جے پی کے سرکردہ برہمن رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور ان کے بیٹے نے بی جے پی کے اہم چیلنجر سے “بشکریہ ملاقات” کرنا ریاست پر حکومت کرنے والی پارٹی کے لیے شرمناک ہے۔ اکھلیش نے بھلے ہی اسے “بشکریہ کال” قرار دیا ہو لیکن ان کی پارٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ میانک ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ایس پی کے ترجمان فخر الحسن چاند، دیسی مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کوانہوں نے دعویٰ کیا کہ راج ببر اور میانک کی پارٹی میں شمولیت سے متعلق ان کی سابقہ پوسٹس درست ثابت ہوئی ہیں۔
راج ببر نے کانگریس چھوڑ دی تھی اور 28 جنوری کو دوبارہ ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔ ایک دن پہلے، چاند نے کو پر پوسٹ کیا تھا، “کانگریس کے سابق ریاستی صدر، سابق سماج وادی رہنما اور اداکار جلد ہی دوبارہ سماج وادی بن سکتے ہیں۔” 31 جنوری کو کو پر میانک کے لیے اسی طرح کی پوسٹ لکھتے ہوئے، چاند نے کہا تھا، “ریتا بہوگنا جوشی کا بیٹا میانک آج شام سماج وادی پارٹی میں شامل ہو سکتا ہے۔ لکھنؤ کے سرکردہ ایس پی لیڈروں کی میٹنگ شام 4 بجے بلائی گئی ہے۔
راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے قومی ترجمان روہت اگروال نے بھی کو پر دعویٰ کیا کہ میانک ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی عوام دشمن پالیسیوں سے پریشان ہو کر میانک جوشی سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔ جینت چودھری کی قیادت والی آر ایل ڈی ایس پی کے پری پول الائنس پارٹنر کے طور پر یوپی اسمبلی الیکشن لڑ رہی ہے۔
!function(f,b,e,v,n,t,s) if(f.fbq)return;n=f.fbq=function()n.callMethod? n.callMethod.apply(n,arguments):n.queue.push(arguments); if(!f._fbq)f._fbq=n;n.push=n;n.loaded=!0;n.version='2.0'; n.queue=[];t=b.createElement(e);t.async=!0; t.src=v;s=b.getElementsByTagName(e)[0]; s.parentNode.insertBefore(t,s)(window, document,'script', 'https://connect.facebook.net/en_US/fbevents.js'); fbq('init', '593671331875494'); fbq('track', 'PageView'); . Source link
0 notes
Text
ہربھجن کی جگہ ایشون بھارت کے تیسرے کامیاب بولر بن گئے - اردو نیوز پیڈیا
ہربھجن کی جگہ ایشون بھارت کے تیسرے کامیاب بولر بن گئے – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کانپور: اسپنر روی چندرن ایشون بھارت کے کامیاب ترین بولرز کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگئے۔ روی چندرن ایشون نے ہربھجن سنگھ کو پیھچے چھوڑا، ایشون نے گذشتہ روز نیوزی لینڈ سے کانپور ٹیسٹ کے پانچویں دن ٹام لیتھم کو بولڈ کیا، وہ ان کا418 واں شکار بنے۔ ہربھجن سنگھ 103 میچز میں 417 وکٹوں کے ساتھ اب چوتھے نمبر پر چلے گئے ہیں، کپیل دیو 434 وکٹیں لے کر دوسرے اور انیل کمبلے (619)…
View On WordPress
0 notes
Text
کانپور، جنونی ہندوؤں کا مسجد و مزار پر حملہ، توڑ پھوڑ
کانپور، جنونی ہندوؤں کا مسجد و مزار پر حملہ، توڑ پھوڑ
نئی دہلی: بھارتی شہر کانپور کے علاقے بٹھور میں جنونی شرپسند ہندوؤں نے ایک قدیم مسجد اوراس سے منسلک مزار میں توڑ پھوڑ کی ہے۔ بھارت: قطب مینار کی مسجد قوت الاسلام کو شہید کرنیکی سازش ہم نیوز نے بھارت کے ای ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ شرپسندوں نے مزار کے کچھ حصوں کو بھگوا رنگ بھی کردیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری انتظامیہ نے حالات کو قابو میں…
View On WordPress
0 notes
Text
بغیرکھانے کے لئے 220کیلومیٹر کی نور جہاں نے مسافت طئے کی
نورجہاں جو یومیہ اجر ت پر کام کرنے والے مزدور ہیں ان افراد میں شامل ہیں جنھیں معاشی مدد کے پیاکج کی ضرورت ہے
نیوز ایجنسی اے این ائی سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ”چہارشنبہ کے روز سے میں کانپور دیہات کے ابکا پور (220کیلو میٹر) کی مسافت طئے کرنے کے لئے اپنے گھر نکلی تھی۔ مجھے امید تھی کے ایک یادوروز میں اپنے گھر میں پہنچ جاؤں گی۔ میں بھوکی ہوں مگر میرے پاس اس کاکوئی حل نہیں ہے“۔
اگر لاک ڈاؤن کے…
View On WordPress
0 notes
Text
Kalindi Express hadse ke bad criminal target par
0 notes
Text
فارم بہرے موبائل کورٹ میں شکائت درج کرانے کیلئے
0 notes
Text
قدیم بھارتی مندر میں داخل ہو نے والی خواتین شاید اپنے گھروں کو نہ لوٹ سکیں
واشنگٹن —
بھارت کی جنوبی ریاست کیرلا میں ایک مندر میں داخل ہو کر تاریخ رقم کرنے والی دونوں خواتین انتہا پسند ہندوؤں کی طرف سے قتل کی دھمکیوں کے باعث روپوش ہونے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
بھارت میں روایتی طور پر ایسی خواتین کے اس مندر میں داخلے پر پابندی تھی جو عمر کے اُس حصے میں ہیں جس میں وہ بچے پیدا کر سکتی ہوں۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس ستمبر کے آخر میں ایک فیصلے کے ذریعے خواتین پر عائد اس پابندی کو ختم کر دیا تھا جس کے بعد سے کیرالا کا سبری مالا مندر شدید کشیدگی کا شکار رہا ہے۔
اُس وقت سے وقتاً فوقتاً مندر کے علاقے میں حکام اور اُن مظاہرین کے درمیان تصادم کی خبریں آتی رہی ہیں جو اس مندر میں خواتین کے داخلے کی شدت سے مخالفت کرتے ہیں۔
کانپور یونیورسٹی کی 40 سالہ لیکچرر بندو امینی اور سرکاری ملازمہ 39 سالہ کناکادرگا نے نیوز ایجنسی رائیٹرز کو بتایا ہے کہ پرتشدد دھمکیوں کے باوجود مندر میں جاتے رہنے کا ان کا ارادہ پختہ تھا۔
اُن کا کہنا ہے کہ پولیس اور اُن کے دوستوں سمیت بہت سے لوگوں نے اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ مندر جانے کا ارادہ ترک کر دیں کیونکہ وہ سب جانتے ہیں کہ ہمیں اس کے خطرناک نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے اس پابندی کے خاتمے کے بعد ان دونوں خواتین نے 24 دسمبر کو مندر میں جانے کی ناکام کوشش کی۔ تاہم وہ بعد میں 2 جنوری کو اس مندر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔
کیرلا ریاست کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کا کہنا ہے کہ ان کے بعد 4 جنوری کو ایک تیسری 46 سالہ خاتون کو بھی مندر میں داخل ہونے میں کامیابی مل گئی۔
پہلے داخل ہونے والی دو خواتین میں سے ایک ’بندو‘ کا کہنا تھا کہ اُنہیں مندر میں داخل ہوتے ہوئے کوئی خوف محسوس نہیں ہوا۔ اُن کا صرف ایک مقصد تھا اور وہ یہ تھا کہ وہ مندر میں جا کر عبادت کرنا چاہتی تھیں۔
ان خواتین کے مندر میں جانے سے انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کیرلا میں ایک روزہ ہڑتال بھی کی۔
’بندو‘ کا کہنا ہے کہ یہ بی جے پی کا فرض ہے کہ اپنے اراکین کو ایسا کرنے سے روکے۔
ان خواتین نے کوچی شہر کے مضافات میں ایک نامعلوم مقام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں مظاہرین کی طرف سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔ تاہم اُنہیں حکام پر اعتماد ہے کہ وہ اُنہیں تحفظ فراہم کریں گے اور ایک ہفتے کے اندر اُنہیں حفاظت کے ساتھ واپس اپنے گھروں کو لوٹنے کے لئے حالات کو سازگار بنائیں گے۔
The post قدیم بھارتی مندر میں داخل ہو نے والی خواتین شاید اپنے گھروں کو نہ لوٹ سکیں appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2TGBNim via Roznama Urdu
#jang online newspaper#roznama urdu#naija newspapers#khabrain news epaper#all pakistani newspapers in
0 notes
Text
قدیم بھارتی مندر میں داخل ہو نے والی خواتین شاید اپنے گھروں کو نہ لوٹ سکیں
واشنگٹن —
بھارت کی جنوبی ریاست کیرلا میں ایک مندر میں داخل ہو کر تاریخ رقم کرنے والی دونوں خواتین انتہا پسند ہندوؤں کی طرف سے قتل کی دھمکیوں کے باعث روپوش ہونے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
بھارت میں روایتی طور پر ایسی خواتین کے اس مندر میں داخلے پر پابندی تھی جو عمر کے اُس حصے میں ہیں جس میں وہ بچے پیدا کر سکتی ہوں۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس ستمبر کے آخر میں ایک فیصلے کے ذریعے خواتین پر عائد اس پابندی کو ختم کر دیا تھا جس کے بعد سے کیرالا کا سبری مالا مندر شدید کشیدگی کا شکار رہا ہے۔
اُس وقت سے وقتاً فوقتاً مندر کے علاقے میں حکام اور اُن مظاہرین کے درمیان تصادم کی خبریں آتی رہی ہیں جو اس مندر میں خواتین کے داخلے کی شدت سے مخالفت کرتے ہیں۔
کانپور یونیورسٹی کی 40 سالہ لیکچرر بندو امینی اور سرکاری ملازمہ 39 سالہ کناکادرگا نے نیوز ایجنسی رائیٹرز کو بتایا ہے کہ پرتشدد دھمکیوں کے باوجود مندر میں جاتے رہنے کا ان کا ارادہ پختہ تھا۔
اُن کا کہنا ہے کہ پولیس اور اُن کے دوستوں سمیت بہت سے لوگوں نے اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ مندر جانے کا ارادہ ترک کر دیں کیونکہ وہ سب جانتے ہیں کہ ہمیں اس کے خطرناک نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے اس پابندی کے خاتمے کے بعد ان دونوں خواتین نے 24 دسمبر کو مندر میں جانے کی ناکام کوشش کی۔ تاہم وہ بعد میں 2 جنوری کو اس مندر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔
کیرلا ریاست کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کا کہنا ہے کہ ان کے بعد 4 جنوری کو ایک تیسری 46 سالہ خاتون کو بھی مندر میں داخل ہونے میں کامیابی مل گئی۔
پہلے داخل ہونے والی دو خواتین میں سے ایک ’بندو‘ کا کہنا تھا کہ اُنہیں مندر میں داخل ہوتے ہوئے کوئی خوف محسوس نہیں ہوا۔ اُن کا صرف ایک مقصد تھا اور وہ یہ تھا کہ وہ مندر میں جا کر عبادت کرنا چاہتی تھیں۔
ان خواتین کے مندر میں جانے سے انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کیرلا میں ایک روزہ ہڑتال بھی کی۔
’بندو‘ کا کہنا ہے کہ یہ بی جے پی کا فرض ہے کہ اپنے اراکین کو ایسا کرنے سے روکے۔
ان خواتین نے کوچی شہر کے مضافات میں ایک نامعلوم مقام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں مظاہرین کی طرف سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔ تاہم اُنہیں حکام پر اعتماد ہے کہ وہ اُنہیں تحفظ فراہم کریں گے اور ایک ہفتے کے اندر اُنہیں حفاظت کے ساتھ واپس اپنے گھروں کو لوٹنے کے لئے حالات کو سازگار بنائیں گے۔
The post قدیم بھارتی مندر میں داخل ہو نے والی خواتین شاید اپنے گھروں کو نہ لوٹ سکیں appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2TGBNim via Daily Khabrain
0 notes
Text
ناکامی پر بھارتی ٹاپ آرڈر سوشل میڈیا پر ہدف تنقید بن گیا - اردو نیوز پیڈیا
ناکامی پر بھارتی ٹاپ آرڈر سوشل میڈیا پر ہدف تنقید بن گیا – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کانپور: بھارتی ٹاپ آرڈر می ناکامی پر شائقین نے سینئر کرکٹرز پر تنقید کی بوچھاڑ کردی۔ نیوزی لینڈ کیخلاف جاری ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھارتی ٹاپ آرڈر می ناکامی پر شائقین نے سینئر کرکٹرز پر تنقید کی بوچھاڑ کردی۔ میانک اگرول (17)، شبمان گل (1)، چتیشور پجارا (22) اجنکیا راہنے (4) اور رویندرا جڈیجا (0) ناکام رہے تھے، تاہم شریاس آئر، ساہا اور ایشون نے عمدہ بیٹنگ کرکے کیویز…
View On WordPress
0 notes