#پر
Explore tagged Tumblr posts
Text
عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی پر خارج
(24نیوز)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی پر خارج کر دیں۔ 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواستوں پر جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی،درخواست گزار قیوم خان، محمود اختر اور میاں شبیر عدالت پیش نہیں ہوئے۔ تینوں درخواست گزاروں نے عام انتخابات 2024ء میں مبینہ دھاندلی پر درخواستیں دائر کی…
2 notes
·
View notes
Text
پی ٹی اے کے موقف میں تبدیلی پر سندھ ہائیکورٹ برہم ہوگئی
(ویب ڈیسک)سندھ ہائیکورٹ نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش سے متعلق پی ٹی اے کے جانب سے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بیان پر نظر ثانی اپیل کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کردی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایکس (ٹویٹر) کی بندش سے متعلق پی ٹی اے کے جانب سے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بیان پر نظر ثانی اپیل کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی اے کے جانب سے…
0 notes
Text
پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پی پر برس پڑے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ک�� چیئرمین عمران خان نے ہفتہ کے روز پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور انسپکٹر جنرل (آئی جی پی) ڈاکٹر عثمان انور پر دونوں رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے چند گھنٹے بعد ہی گولیاں برسائیں۔ بیان کرنا پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال عرف ذلی شاہ کی موت ایک “حادثہ کیس” تھا۔ سابق وزیر اعظم نے ٹویٹر پر جاکر نقوی اور انور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ان دو بے شرم لوگوں کو نہ صرف…
View On WordPress
0 notes
Text
آدمها چطور وحشی و ظالم میشوند؟
در سال ۱۹۷۴، مارینا آبراموویچ یک اجرای هنری به مفهوم مدرن داشت. او اعلام کرده بود که در طی اجرای ۶ ساعته، مانند یک شئی بیحرکت و بدون هرگونه واکنش خواهد بود. در این مدت شرکتکنندگان اجازه داشتند هر کاری که میخواهند با او بکنند و حتی از ۷۲ وسیلهای هم که آبراموویچ روی میز استودیو گذاشته بود، استفاده نمایند.
این اجرا «ریتم ِ صفر» نام داشت. روی میز یادداشت زیر به چشم میخورد:
- راهکار: ۷۲ وسیله روی میز است که هر طور دوست داشتید میتوانید آنها را روی من به کار ببرید.
- تعهد: من برای مدت ۶ ساعت صرفاً یک اُبژه خواهم بود و مسئولیت هر نوع عواقبی را بر عُهده میگیرم.
- شش ساعت از ۸ شب تا ۲ صبح است.
روی میز هم ادوات لذت بود (پَر، دستمالهای ابریشمی، گُل، آب و ...) و هم ابزار شکنجه (چاقو، تیغ، زنجیر، سیم و ...) و حتی یک اسلحهی پُر!
در ابتدای کار همه رودربایستی داشتند. یک نفر نزدیک شد و او را با گُلها آراست. یک نفر دیگر او را با سیم به یک شیئ دیگر بست، دیگری قلقلکش داد ... کمی بعد او را بلند کردند و جایش را تغییر دادند! کمکم زنجیرها را به کار گرفتند، به او آب پاشیدند و وقتی دیدند واکنشی نشان نمیدهد، رفتارها حالت تهاجمیتر گرفت!
منتقد هنری، توماس مک اویلی، که در این اجرا شرکت کرده بود، به خاطر میآورد که چگونه رفتار مردم رفتهرفته، خشن و خشنتر شد: «اولش ملایم بود، یک نفر او را چرخاند، یکی دیگر بازوهایش را بالا برد ... دیگری به نقاط خصوصی بدنش دست زد ...»
مردی جلو آمد و با تیغ ریشتراشی که برداشته بود، گردن او را مجروح کرد و مردی دیگر خارهای گل را روی شکم آبراموویچ کشید. یک نفر اسلحه را به دستش داد و دستش را تا بالای گیجگاهش برد. یک نفر دیگر آمد اسلحه را گرفت و از پنجره به بیرون پَرت کرد.
با این اجرا، آبراموویچ نشان داد که اگر شرایط برای افرادی که به خشونت گرایش دارند مهیا باشد، به چه راحتی و با چه سرعتی آن را اِعمال میکنند!
بعد از پایان ۶ ساعت، آبراموویچ در سالن استودیو به راه افتاد و از مقابل دستیاران و بازدیدکنندگان گذشت. همهٔ آنها از نگاهکردن به صورت او اجتناب میکردند! بازدیدکنندگان هم آن قدر عادی رفتار میکردند که انگار اصلا از خشونتی که دقایقی پیش به خرج داده بودند و این که چگونه از آزار او لذت برده بودند، چیزی در خاطرشان نمانده است!
این اثر، نکتهای دهشتناک را در بارهی ماهیت بشر آشکار میکند؛ به ما نشان میدهد که اگر شرایط مناسب باشد، یک انسان با چه سرعت و به چه آسانی میتواند به همنوع خود آسیب برساند، به چه سادگی میشود از شخصی که از خود دفاع نمیکند یا نمیجنگد، بهرهکشی کرد، و این که اگر بسترش فراهم باشد، اکثریت افراد بهظاهر «نُرمال» جامعه میتوانند در چشم برهمزدنی به موجودی حقیقتا وحشی و خشن تبدیل شوند!
مارینا بعدها اعلام کرد وقتی که شب به هتل خود برگشته بود، دید که یک دسته از موهایش در عرض این چند ساعت سفید شده است. خودداری و عدم واکنش او چنین هزینهای به او تحمیل کرده بود.
مارينا آبراموويچ و اجرای ريتم صفر به ما ياد میدهد كه وقتی منفعل باشيم هم خودمان نابود میشويم و هم بخش نابودگر و آزارگر ديگران را بيدار میكنیم.
وقتی منفعل باشیم، آدمها وحشی میشوند، زورگو میشوند، اخلاق و شأن انسانی ما را ديگر چندان محترم نمیشمارند، و امیال و عُقدههای درونیشان مجال ِ ابراز پیدا کرده، خودنمایی میکنند!
شاید به صورت خلاصه بتوان گفت که این آزمایش بهسادگی و روشنی، ثابت کرد که این مظلوم است که ظالم را میسازد!
در مقابل ظلم ساکت نباشیم چون ساکت بودن ما است که ظالم را می سازد در حقیقت مظلوم بودن علت ظالم بودن انسانها است
0 notes
Text
.
#دیکھنے کو زندگی بالکل مکمل نظر آتی ہے کہ میں اپنی مرضی جی زندگی گزار رہا ہوں#ہر وہ چیز میرے پاس موجود ہے جس کی میں نے ہمیشہ سے تمنا کی تھی#اپنے ہر مقصد میں کامیاب رہا ہوں#پر پھر بھی دل کے ایک کونے میں بہت دور گہرائی میں اداسی کی ایک لہر اٹھتی ہے جو مجھے بے چین کر کے رکھ دیتی ہے#میں ہر طرح سے کوشش کر چکا ہوں اس سے چھٹکارا پانے کے لیے لیکن اب تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی#کوئی بھی چیز مجھے سکون نہیں دے پا رہی
2 notes
·
View notes
Text
بانی پی ٹی آئی عمران خان اداروں پر تنقید نہ کرنےپررضامند
تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اداروں کیخلاف بیانات اور تنقید نہ کرنے پر رضامندی ظاہرکردی۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق عمران خان نے اداروں پرتنقید نہ کرنے پراتفاق کیا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اس حوالے سے رضامندی ظاہر کی ہے اور تنقید کا محور صرف سیاستدانوں کو بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے عمران خان کو اداروں سے متعلق بیانات نہ دینےکا پیغام دیا جبکہ دیگر…
0 notes
Text
مسلمانوں پر بلائیں کیوں آتی ہیں
مسلمانوں پر بلائیں کیوں آتی ہیں تین قیمتی رسالے مسلمانوں پر بلائیں کیوں آتی ہیں جمع و ترتیب: مولانا مفتی محمد ثمین اشرف صاحب مسلمانوں کے دنیوی مصائب کے دینی اسباب از: حضرت مولانا سید مناظر احسن گیلانی رحمۃ الله علیہ نجات المؤمنین از: حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری رحمۃ الله علیہ صفحات: ۹۷ اشاعت: ۲۰۲۴ ناشر: مکتبہ تحفظ ختم نبوت، مادھو پور سلطان پور، سیتا مڑھی، بہار کتاب کا تعارف: یہ کتاب تین اہم…
#Mufti Muhammad Sameen Ashraf Qasmi#Musalmano par Balayen kion aati hin#تین قیمتی رسالے#مسلمانوں پر بلائیں کیوں آتی ہیں#مولانا سید محمد علی مونگیری
0 notes
Text
طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟
طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟ سوال ۔بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ کس پر واجب ہے اسکول کالج میں پڑھنے والے لڑکے نفقہ پانے کا حق رکھتے ہیں ؟ الجواب بعون الملک الوھاب ۔ بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ والد پر لازم ہے اگر لڑکا فقیر ہو کالج یا دنیوی علوم حاصل کرے جس سے دین کو نقصان پہونچے ایسے لڑکے کو خرچہ دینا پاپ پر لازم نہیں ۔ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں طالب علم کہ علم دین پڑھتا…
0 notes
Video
youtube
چرا کلینیک هلیا را برای کاشت مو انتخاب کنیم؟
#youtube#مرکز کاشت مو#کلینیک کاشت مو#کاشت مو با تراکم بالا#تراکم موی سر#بهترین کلینیک کاشت مو#کاشت مو در تهران#مرکز کاشت مو در ایران#کلینیک هلیا#کاشت مو طبیعی#پیوند مو طبیعی#پیوند مو پر تراکم
0 notes
Text
توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منسوخی درخواست پر بشریٰ بی بی سے جواب طلب
(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منسوخی کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ 2 کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی ایف آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کر دیا,ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی اسلام…
2 notes
·
View notes
Text
قومی اسمبلی کا اجلاسعمیر نیازی کاگندم کی درآمد پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں سنی ��تحاد کونسل کے رکن عمیر نیازی نے گندم کی درآمد پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔ قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب میں کہا کہ آبادی کے لحاظ سے کل 32 ملین میٹرک ٹن کی ضرورت ہے، پاکستان میں 24-2023 میں 3.87 ملین میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی، 3900 روپے فی من گندم کی قیمت حکومت نے مقرر کی جو غیر منصفانہ ہے، فصل کی بوائی میں 65ہزارروپے فی ایکڑ خرچ آ…
0 notes
Text
ایران اور سعودی عرب تعلقات کی بحالی پر رضامندی کے بعد کیا توقع رکھیں | خبریں
تہران، ایران – ایران اور سعودی عرب نے اتفاق کیا ہے۔ سفارتی تعلقات کی بحالی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کی ثالثی میں ہونے والے اس معاہدے میں جس کے وسیع پیمانے پر نتائج برآمد ہو سکتے ہیں لیکن اس پر قائم رہنا اہم چیلنج ثابت ہو گا۔ جمعے کو بیجنگ میں ہونے والے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے۔ سفارتی مشن پر تبادلہ خیال دو مہینوں کے اندر، سات سال کی دراڑ کے خاتمے کی…
View On WordPress
0 notes
Text
0 notes
Text
.
#پتہ نہیں لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں۔ میں ہمیشہ دوسروں کے سکون کو ترجیح دیتا ہوں ک کوئی میری وجہ سے کسی بے چینی سے دو چار نہ ہو#لیکن میرے سکون کی کوئی پرواہ ہی نہیں کرتا، یہ میں ان لوگوں کی بات کر رہا ہوں جو میرے دل کے بہت قریب ہیں#یہی ایک وجہ مجھے مجبور کرتی ہے کہ کسی کو بھی اپنے اور اپنے دل کے قریب نہ آنے دوں#لوگ بدل جاتے ہیں، بھول جاتے ہیں، پر میرے لیے اداس رہنے کی ایک اور وجہ بن جاتی ہے#نا جانے کون سا دکھ، کون سا رنج، کون سا غم میرے دل کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔
11 notes
·
View notes
Text
دار العلوم دیوبند کا پہلا کارخانہ تجارت، اس کے افراد اور برکات
دار العلوم دیوبند کا پہلا کارخانہ تجارت، اس کے افراد اور برکات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ دار العلوم دیوبند سے 1882ء، یا1883ء میں فارغ ہوگیے، فراغت کے دوسرے سال 1884ء میں حضرت حج پرتشریف لے گئے؛ کیوں کہ آپ پر حج فرض ہوگیاتھا۔۔۔ اِس بات کا ذکر کرتے ہوے عصر حاضر کے عظیم محقق، اکابر و اہلِ علم کی امانتوں کے لاثانی امین، حضرت مولانا نورالحسن راشد کاندھلوی زیدمجدہ رقم فرماتے ہیں: اُس وقت…
0 notes