#منسوخی
Explore tagged Tumblr posts
Text
توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منسوخی درخواست پر بشریٰ بی بی سے جواب طلب
(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منسوخی کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ 2 کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی ایف آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کر دیا,ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی اسلام…
2 notes
·
View notes
Text
این او سی منسوخی کےباوجود پی ٹی آئی کا کل جلسے کااعلان
این او سی منسوخی کے باوجود تحریک انصاف نے کل اسلام آباد میں جلسے کااعلان کردیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی کا جلسے کی این او سی معطل کرنے کے حوالے سے ردعمل سامنے آگیا۔ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر کاکہنا ہے کہ ہم ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کل پرامن جلسہ کریں گے،وزیراعلی خیبرپختوانخواہ علی امین گنڈاپور سمیت مرکزی قیادت جلسے سے خطاب کرے گی۔ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں این او سی…
0 notes
Text
بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنوانے والی بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کی خودمختاری چھیننے کو بھی جائز قرار دے دیا
بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے میں مودی کی سہولت کاری کرنے والی بھارتی سپریم کورٹ نے ایک بار پھر انصاف کا خون کردیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی خودمختاری کے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو جائز قرار دے دیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مودی حکومت کے اقدام کو برقرار رکھا۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم…
View On WordPress
0 notes
Text
اسلام آباد میں سرکاری رہائش کیلیے خالی ہونے سے مشروط لیٹرز غیر قانونی قرار - ایکسپریس اردو
سرکاری رہائش گاہ کے منتظر جنرل ویٹنگ لسٹ میں شامل وفاقی ملازمین کا ڈیٹا تیار کرنے کی ہدایت اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں سرکاری رہائش کے لیے ‘سبجیکٹ ٹو ویکنسی’ (خالی ہونے سے مشروط) الاٹنمنٹ لیٹرز کا اجرا غیر قانونی قرار دے دیا۔ جسٹس بابر ستار نے کنٹریکٹ ملازم سمیرا صدیقی کی الاٹمنٹ منسوخی کیخلاف درخواست خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ‘سبجیکٹ ٹو ویکنسی’ تمام…
View On WordPress
0 notes
Text
ثاقب نثار کے اعترافات
پاکستان کے نویں چیف جسٹس شیخ انوارالحق کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ ایک ڈکٹیٹرجنرل ایوب خان نے انہیں ہائیکورٹ کا جج بنایا، دوسرے ��کٹیٹرجنرل یحییٰ خان نے انہیں لاہور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا جب کہ تیسرے ڈکٹیٹر جنرل ضیا الحق نے انہیں سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بنا دیا۔ جالندھر سے تعلق رکھنے والے شیخ انوارالحق نے انڈین سول سروس سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور کئی اضلاع میں اسسٹنٹ کمشنر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں، انتظامیہ سے عدلیہ کی طرف آئے تو کراچی اور لاہور سمیت متعدد اضلاع میں بطور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کام کیا۔ جسٹس انوارالحق تعلیمی قابلیت کے اعتبار سے اکانومسٹ تھے مگر عدلیہ کا رُخ کیا تو یہاں بھی اپنی قابلیت کا سکہ منوایا لیکن انہیں تاریخ ایک ایسے چیف جسٹس کے طور پر یاد کرتی ہے جن کے دور میں نہ صرف مارشل لا کی توثیق کی گئی بلکہ نظریۂ ضرورت کے تحت ڈکٹیٹر کو آئین میں من چاہی ترمیم کا اختیار بھی دے دیا گیا۔ نصرت بھٹو کیس ان کے دامن پر سب سے بدنما داغ ہے، وہ عمر بھر اس حوالے سے وضاحتیں پیش کرتے رہے۔ جسٹس انوارلحق اپنی کتاب ’’Revolutionnary, Legality in Pakistan‘‘ میں اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ نصرت بھٹو کیس میں سپریم کورٹ نے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کوآئین سازی یا آئین میں ترمیم کرنے کی اجازت ضرور دی مگر یہ اجازت صریحاً نظریۂ ضرورت کے تحت دی گئی۔
یہ ایک عبوری بندوبست تھا اور فیصلے کے مطابق عدالتیں نظریہ ٔضرورت کے تحت سی ایم ایل اے کی طرف سے بنائے گئے کسی بھی قانون کا جائزہ لے سکتی تھیں۔ نصرت بھٹو کیس میں جسٹس افضل چیمہ نے اضافی نوٹ لکھ کر نظریۂ ضرورت کے حق میں دلائل دیئے اور لکھا کہDoctrine of Necessity یعنی نظریۂ ضرورت کو اسلامک جیورس پروڈنس میں بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ جسٹس انوارالحق کے علاوہ سپریم کورٹ کے اس بنچ میں شامل بیشتر جج صاحبان صفائیاں دیتے رہے یا پھر ندامت کا اظہار کرتے دکھائی دیئے۔ جسٹس دراب پٹیل جن کا شمار باضمیر جج صاحبان میں ہوتا ہے، انہوں نے بھی برملا اس فیصلے پر پشیمانی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس دراب پٹیل اپنی سوانح حیات ’’Testament of a liberal‘‘ میں لکھتے ہیں کہ اس فیصلے پر تنقید کی گئی کیونکہ ہم نے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کو آئین میں ترمیم کا اختیار دیدیا۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے ہاں ایسے لا جرنلز شائع نہیں ہوتے جن میں اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے اور ان پر تنقید کی جائے چنانچہ یہ کام جج صاحبان خود کر سکتے ہیں اور انہیں یہ کرنا چاہئے کہ مخصوص وقت کے بعد اپنے فیصلوں پر تنقید کا جائزہ لیں۔
(نصرت بھٹوکیس) پر ہونے والی تنقید کہ ہم نے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کو آئین میں تبدیلی کا اختیار دے دیا، اس کا جائزہ لینے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ تنقید درست ہے۔ نصرت بھٹو کیس کے بعد ��نرل ضیا الحق نے سپریم کورٹ کی طرف سے دیئے گئے آئین سازی کے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے آئین میں آرٹیکل 212A کا اضافہ کر کے اعلیٰ عدالتوں کے پر کاٹ دیئے۔ آرٹیکل 212A کے تحت سپریم کورٹ پر تو کوئی قدغن نہ لگائی گئی البتہ ہائیکورٹس کو فوجی عدالتوں سے متعلق رٹ جاری کرنے سے روک دیا گیا گویا اب ہائیکورٹ کسی فوجی عدالت کی کارروائی روکنے کے لئے حکم جاری نہیں کر سکتی تھی۔ دراب پٹیل اپنی خود نوشت ’’Testament of a Liberal‘‘ میں لکھتے ہیں کہ آرٹیکل 212A کے نفاذ سے پہلے جنرل ضیا الحق نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انوارالحق اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مولوی مشتاق کو مشاورت کے لئے راولپنڈی بلایا۔ جسٹس انوارالحق ،جسٹس حلیم، جسٹس صفدر شاہ اورمیں، ہم سب پشاور میں تھے۔
مولوی مشتاق کے مطابق انہیں معلوم ہوا کہ جنرل ضیا الحق آئین کو منسوخ کرنیوالے ہیں اس لئے انہوں نے آئین کی منسوخی کے متبادل کے طور پر ایک آئینی مسودہ تیار کر لیا۔ یہ آئینی مسودہ جسٹس مولوی مشتاق نے اپنے ہاتھ سے تحریر کیا تھا اور چیف جسٹس انوارالحق نے اس کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ہاتھ سے اس میں کچھ ترامیم کیں۔ پھر یہ دونوں چیف جسٹس صاحبان جنرل ضیاالحق سے ملنے گئے جو راولپنڈی میں سینئر جرنیلوں کے ہمراہ ان کا انتظار کر رہے تھے۔ یہ ملاقات بہت کٹھن تھی مگر آخر کار جرنیلوں نے دونوں چیف جسٹس صاحبان کا تیار کردہ مسودہ قبول کر لیا اور آئین کو منسوخ کرنیکا ارادہ ترک کر دیا گیا۔ اس مسودے نے ہی آرٹیکل 212A کی شکل اختیار کی اور سپریم کورٹ کی جیورس ڈکشن کو بچا لیا گیا۔ نصرت بھٹو کیس کا فیصلہ اس خوش فہمی کی بنیاد پر دیا گیا کہ اعلیٰ عدالتیں کام کر رہی ہیں ان کے جوڈیشل ریویو کا اختیار باقی ہے مگر پھر خود ہی اپنے ہاتھ قلم کر دیئے گئے۔
یہ سب باتیں یوں یاد آئیں کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے چند صحافیوں سے گفتگو کے دوران اعتراف کیا ہے کہ بطور جج ان سے غلط فیصلے ہوئے۔ مگر ان فیصلوں کی نشاندہی کرنے کے بجائے انہوں نے کہا کہ بعد از مرگ ان کی آپ بیتی شائع ہو گی جس میں یہ تمام تفصیلات موجود ہوں گی۔ اگر جسٹس دراب پٹیل کے الفاظ مستعار لوں تو پاکستان میں جج صاحبان خود ہی اپنے فیصلوں کا جائزہ لے سکتے ہیں اور اس کا طریقہ یہی ہے کہ یادداشتیں اور مشاہدات قلمبند کئے جائیں۔ جسٹس نسیم حسن شاہ نے اپنی زندگی میں ہی اعتراف کرلیا تھا کہ بھٹو کو پھانسی دینے کا فیصلہ کس ط��ح ہوا۔ حال ہی میں جسٹس ارشاد حسن خان کی سوانح حیات شائع ہوئی۔ بہتر ہو گا کہ ثاقب نثار بھی اپنی زندگی میں ہی یہ کتاب منظر عام پر لے آئیں۔
محمد بلال غوری
بشکریہ روزنامہ جنگ
#Chief Justice of Pakistan#Pakistan Judiciary#Pakistan Politics#Politics#Supreme Court of Pakistan#World
0 notes
Text
پلوامہ میں سٹیل پلانٹ کا سنگ بنیاد
شوکت حمید پلوامہ //جے ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر سجن جندال نے پلوامہ ضلع میں ایک اسٹیل پروسیسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ جندال اسٹیل نے جموں و کشمیر میں اپنے پہلے سرمایہ کاری کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جندال گروپ کشمیر میں اپنا قدم جمانے والا پہلا بڑا سرمایہ کار بن گیا ہے۔ایک ٹویٹ میں، سجن جندال نے لکھا، “یہ اعلان کرتے ہوئے فخر ��حسوس ہو…
View On WordPress
0 notes
Text
پلوامہ میں سٹیل پلانٹ کا سنگ بنیاد
شوکت حمید پلوامہ //جے ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر سجن جندال نے پلوامہ ضلع میں ایک اسٹیل پروسیسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ جندال اسٹیل نے جموں و کشمیر میں اپنے پہلے سرمایہ کاری کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جندال گروپ کشمیر میں اپنا قدم جمانے والا پہلا بڑا سرمایہ کار بن گیا ہے۔ایک ٹویٹ میں، سجن جندال نے لکھا، “یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو…
View On WordPress
0 notes
Text
اقلیتوں و پسماندہ طبقات سے کے سی آر حکومت کی دھوکہ دہی: ریونت ریڈی - Siasat Daily
کانگریس حکومت کا پہلا جی او دھرانی پوٹل کی منسوخی کا جاری ہوگا، اسٹیشن گھن پور میں پد یاترا، محمد علی شبیر اور دوسروں کی شرکتحیدرآباد 17 فروری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی پد یاترا آج 11 ویں دن ورنگل کے اسٹیشن گھن پور اسمبلی حلقہ میں جاری رہی اور انہوں نے پارٹی کے سینئر قائدین محمد علی شبیر ، انجن کمار یادو ، سدرشن ریڈی ، ایس راجیا اور دوسروں کے ہمراہ تقریباً 10 کیلو میٹر کا فاصلہ…
View On WordPress
0 notes
Text
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page title_words_as_hashtags
View On WordPress
0 notes
Text
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #عدالت #عظمی #دفعہ #کی #منسوخی #کے #خلاف #دائر #عرضیوں #کی #جلد #سماعت #پر #راضی
View On WordPress
0 notes
Text
بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست نمٹا دی گئی
(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ 2 کیس میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست نمٹادی جبکہ عدالت نے کہا ہے کہ اگر بشریٰ بی بی ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوتیں تو ٹرائل کورٹ جج ضمانت واپس لے سکتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ 2 کیس میں ایف آئی اے کی سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر…
0 notes
Text
صدارتی آرڈیننس پر مذاکرات تعطل کا شکار، مظاہرین کی اسلام آباد کی جانب مارچ کی دھمکی
آزاد جموں وکشمیر میں شہری تنظیموں کےاتحاد جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جے کے جے اے اے سی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کےساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وہ ہفتہ کو علاقےکےداخلی راستوں کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ متنازع صدارتی آرڈیننس کی منسوخی کےلیے شہری تنظیموں کے اتحاد کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن اورپہیہ جام ہڑتال نے جمعرات کو آزاد جموں و کشمیر کومفلوج کر دیا۔ آزاد کشمیرحکومت کی جانب سےرات گئے مظفر…
0 notes
Text
سعودی عرب میں پرواز تاخیر پر ایئرلائنز کو بھاری جرمانے ہوں گے، مسافروں کو ہرجانہ دینا پڑے گا، نوٹیفکیشن جاری
سعودی عرب نے مسافروں کے حقوق اور تحفظ کے لیے قوانین رائج کردیے،پرواز کی روانگی میں تاخیر اور منسوخی پرائیرلائن پربھاری جرمانے عائد ہونگے،مسافروں کو معاوضہ بھی اداکرنا ہوگا۔ سعودی ایوی ایشن (گاکا)کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مسافروں کے حقوق اور تحفظ کیلئے قوانین بنا دیے جو 20،نومبر سے نافذ العمل ہوں گے۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پرائیرلائن پر بھاری جرمانے ہوں گے اورمسافروں کو ادائیگیاں بھی…
View On WordPress
0 notes
Text
نئے نیب قانون میں کوتاہیاں ہیں جسے دیکھ رہے ہیں، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے 23 کروڑ روپے کرپشن کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیرموثر ہونے پرخارج کردی:فوٹو:فائل اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ نئے نیب قانون میں کوتاہیاں ہیں جسے دیکھ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں 23 کروڑ روپے کی کرپشن کے ملزم نواب خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ نئے نیب قانون میں کچھ کوتاہیاں ہیں جسے…
View On WordPress
0 notes
Text
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #عدالت #عظمی #دفعہ #کی #منسوخی #کے #خلاف #دائر #عرضیوں #کی #جلد #سماعت #پر #راضی
View On WordPress
0 notes
Text
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی
عدالتِ عظمیٰ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی جلد سماعت پر راضی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #عدالت #عظمی #دفعہ #کی #منسوخی #کے #خلاف #دائر #عرضیوں #کی #جلد #سماعت #پر #راضی
View On WordPress
0 notes