#کمیٹی
Explore tagged Tumblr posts
Text
گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل
(24 نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، مذکورہ کمیٹی آئی ایم ایف کے نقطہ نظر کو پیش رکھتے ہوئے کام کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کی خرداری کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، گندم خریداری کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ وزیر خزانہ ہوں گے۔کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر برائے نیشنل فوڈ…
0 notes
Text
قومی اسمبلی کا اجلاسعمیر نیازی کاگندم کی درآمد پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے رکن عمیر نیازی نے گندم کی درآمد پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔ قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب میں کہا کہ آبادی کے لحاظ سے کل 32 ملین میٹرک ٹن کی ضرورت ہے، پاکستان میں 24-2023 میں 3.87 ملین میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی، 3900 روپے فی من گندم کی قیمت حکومت نے مقرر کی جو غیر منصفانہ ہے، فصل کی بوائی میں 65ہزارروپے فی ایکڑ خرچ آ…
0 notes
Text
اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کیلئے اسٹرنگ کمیٹی بنانے کا فیصلہ
اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے قیام کیلئے اسٹرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیاگیا۔ ذرائع کے مطابق اسٹیرنگ کمیٹی تحریک انصاف اور جے یو آئی ف کے کیلئے ٹی او آراوز طے کرےگی،ممکنہ اتحاد کی صورت میں اسٹیرنگ کمیٹی احتجاجی تحریک سے متعلق حکمت عملی مرتب کرے گی۔اسٹیرنگ کمیٹی ہی جلسے،جلوس کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرے گی۔ اسٹیرنگ کمیٹی میں پانچ اراکین تحریک تحفظ آئین پاکستان جبکہ پانچ جے یو آئی ف سے ہوں…
View On WordPress
0 notes
Text
سندھ کے تمام پولنگ سٹیشنز پر فوج کی تعیناتی مکمل ہو گئی، کور کمانڈر کراچی
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت امن امان سے متعلق صوبائی ایپکس کمیٹی کا 30 واں اجلاس وزیراعلیٰ ہاوس میں منعقد ہوا۔ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے آگاہ کیا کہ سندھ کی تمام پولنگ اسٹیشنز پر آرمی کے تعیناتی مکمل ہوگئی ہے، ۔آئی جی سندھ کے مطابق عام انتخابات سے متعلق تمام تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرا، کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ…
View On WordPress
0 notes
Text
میونسپل کمیٹی بدین کا بجٹ پیش کردیا گیا
اردو ٹوڈے، بدین چئیرمین میونسپل کمیٹی بدین پیر محمد صالح قریشی نے میونسپل کمیٹی کا سال 2023 اور 24 کا 35 کروڑ 38 لاکھ 34 ہزار 106 روپے کا سالانہ بجٹ پیش کر دیا 24 کروڑ 15 لاکھ 9 ہزار 106 روپے تنخواہوں کے لئے مختص وائس چئیرمین میونسپل کمیٹی بدین علی اکبر میمن کی صدارت میں منعقد پہلے بجٹ اجلاس میں چئیرمین میونسپل کمیٹی بدین پیر محمد صالح قریشی نے میونسپل کمیٹی کا سال 2023 اور 24 کا 35 کروڑ 38…
View On WordPress
1 note
·
View note
Text
کاشغر' گوادر ریلوے لائن
28 اپریل 2023 کے اخبارات میں ایک بہت ہی اچھی خبر شایع ہوئی ہے‘ خبر کے مطابق ’’چین کے روڈ اور بیلٹ پروجیکٹ کے مہنگے ترین منصوبے کی فزیبیلٹی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے‘ جس میں گوادر سے سنکیانگ تک 58 ارب ڈالر کے نئے ریل منصوبے کی تجویز دی گئی ہے‘ 1860 میل طویل ریلوے سسٹم گوادر کو سنکیانگ کے شہر کاشغر سے ملا دے گا‘‘۔ انگریز نے ہندوستان اور پاکستان کو جاتے ہوئے جو تحفے دیے‘ ان میں ریل سب سے بہترین ذریعہ سفر تھا۔ اب تو ہم ریلوے کے ساتھ ساتھ اس کی پٹڑیاں بھی کباڑ میں فروخت کر کے کھا چکے ہیں‘ معلوم نہیں ہمارا پیٹ کب بھرے گا؟ اب چین کے تعاون سے نئی ریلوے لائن اور موٹر وے کا چرچا ہے‘ جو چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے شہر کاشغر کو بحیرہ عرب کے دہانے پر واقع پاکستان کی بندر گاہ گوادر سے ملائے گی۔ چین سے آنے والی اس سڑک اور ریلوے لائن کا روٹ پاکستان میں کون سا ہونا چاہیے اس سلسلے میں مختلف فورموں پر بحث ہو رہی ہے‘ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی اس پر کافی بحث کی ہے اور مختلف تجاویز پیش کی ہیں، اس سلسلے میں سب سے بہترین حل نواز شریف کے دور حکومت میں اس وقت کے چیئرمین ریلوے و چیئرمین واپڈا محترم شکیل درانی نے پیش کیا تھا، قارئین کی دلچسپی کے لیے یہ تجاویز پیش خدمت ہیں‘ وہ لکھتے ہیں کہ ’’ کاشغر سے گوادر تک ریلوے لائن اور شاہراہ‘ کی بہت زیادہ اسٹرٹیجک اور اقتصادی اہمیت ہو گی۔
کوہاٹ‘ بنوں‘ ڈیرہ اسماعیل خان‘ ڈیرہ غازی خان اور اندرون بلوچستان کے علاقوں کی دوسرے علاقوں کی بہ نسبت پسماندگی کی بڑی وجہ ریلوے لائن کا نہ ہونا بھی ہے۔ ضروری ہے کہ کاشغر سے گوادر تک ریلوے لائن اور سڑک کے روٹ کے لیے وہ علاقے منتخب کیے جائیں جو پسماندہ اور دور دراز واقع ہوں تاکہ ان علاقوں کو بھی ترقی کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل سکے۔ سنکیانگ کے شہر کاشغر سے آنے والا راستہ دو اطراف سے پاکستان میں داخل ہو سکتا ہے‘ یہ کاشغر کے نزدیک درہ کلیک ور درہ منٹاکا سے گزرے گی چونکہ یہ درے کاشغر کے نزدیک ہیں یا پھر یہ درہ خنجراب سے ہوکر آ سکتی ہے‘ اول ذکر درّے پرانے قافلوں کے راستے ہیں اور شاید ان کے ذریعے گلگت تک ایک متبادل راستہ بذریعہ غذر مل جائے گا‘ یہ راستہ آگے ملک کے باقی علاقوں کے ساتھ مل جائے گا اور یہ موجودہ قراقرم ہائی وے کے علاوہ ہو گا۔ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ دریائے سندھ کے دائیں کنارے پر انڈس ہائی وے نے پہلے سے ہی کراچی اور پشاور کے درمیان فاصلہ 300 میل کم کر دیا ہے‘ اس طرح نئی ریلوے لائن بھی پرانی کی نسبت چھوٹی ہو گی پرانی لائن کی مرمت اور سگنلنگ کے نظام کو بہتر کر کے اسپیڈ بڑھائی جا سکتی ہے‘ بجائے اس کے کہ نئی لائن بچھائی جائے‘ پرانی لائن کو لاہور سے پنڈی تک ڈبل کیا جائے اس سے اخراجات بھی کم ہوں گے‘ نئی ریلوے لائن کو کشمور سے آگے بلوچستان کے اندرونی علاقوں خضدار اور تربت وغیرہ سے گزار کر گوادر تک لایا جائے۔
کوئٹہ کے لیے موجودہ لائن بہتر رہے گی اور اس کو گوادر تک توسیع دی جائے تاکہ سیندک‘ریکوڈیک اور دوسرے علاقوں کی معدنیات کو برآمد کے لیے گوادر بندرگاہ تک لانے میں آسانی ہو ۔ تربت‘ پنچ گور‘ آواران‘ خاران اور خضدار کی پسماندگی کا اندازہ ان لوگوں کو ہو سکتا ہے جنھوں نے یہ علاقے خود دیکھے ہوں یہ علاقے پاکستان کا حصہ ہیں اور ریاست کی طرف سے بہتر سلوک کے مستحق ہیں، دریائے سندھ کے داہنے کنارے پر واقع انڈس ہائی وے آج کل افغانستان کی درآمدی اور برآمدی تجارت کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ بنوں میرعلی روڈ آگے سرحد پر واقع غلام خان کسٹم پوسٹ سے جا ملتی ہے۔ 2005 میں کی گئی انڈس ہائی وے کے ساتھ نئی ریلوے لائن کی فیزیبلٹی رپورٹ موجود ہے، اس سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، اس ریلوے لائن کو افغانستان تک توسیع دی جا سکتی ہے‘ کوئٹہ چمن لائن بھی بہت مناسب ہے‘ دادو سے گوادر تک ریلوے لائن صرف پیسوں کا ضیاع ہو گا، گوادر سے کراچی تک کوسٹل ہائی وے اس بندرگاہ کی فوری ضروریات کے لیے کافی ہے۔ پاکستان میں بہت سے علاقے حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پسماندہ رہ گئے ہیں ’اس لیے مستقبل میں جو بھی منصوبہ بنے اس کا ہدف پسماندہ علاقوں کی ترقی ہونا چائے‘‘۔
جمیل مرغز
بشکریہ ایکپریس نیوز
2 notes
·
View notes
Text
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر535
ننکانہ صاحب:( )19 نومبر 20224۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب ویژن کے تحت ضلع کے تمام شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں صفائی کا عمل بلاتفریق جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو کی زیرصدارت ضلع میں جاری صفائی مہم اور سی ایم انیشیٹوز پر عملدرآمد بارے اہم اجلاس کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رائے ذوالفقار علی ، تینوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز ، ضلع کونسل، لوکل گورنمنٹ ، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔لوکل گورنمنٹ، ضلع کونسل اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران نے صفائی ستھرائی بارے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم انیشیٹوز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، ون ڈش ، میرج ایکٹ اور ٹائمنگ پر کمپرومائز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا ضلع کے تمام شہر ، قصبے اور دیہات صاف نظر آئیں ، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر صفائی ٹیموں کی نگرانی کریں ، خود بھی اچانک دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لیتا رہوں گا ، اسسٹنٹ کمشنرز اپنی نگرانی میں تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنائیں ، دوبارہ خلاف ورزی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ آوارہ کتوں کے تلفی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں ، ہیلتھ ، لائیو سٹاک اور ضلع کونسل پر مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں ۔
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 15 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ آدی واسی گورو دِن کی منا سبت سے ملک بھر میں متعدد تقاریب کا اہتمام
٭ ریاست کی تر قی کے لیے مہا یوتی کو چُن کر دیں ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل
٭ مہا وِکاس آ گھاڑی کو اقتدار ملتا ہے تو سویابین کی فصل 7؍ ہزار روپئے فی کوئنٹل کے بھائو سے خریدیں گے ‘ کانگریس پارٹی کا تیقن
٭ رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کےلیے انتظامیہ کی جانب سے مختلف سر گر میوں کا اہتمام ‘ کئی علاقوں میں گھر میں ووٹ دینے کا عمل جاری
اور
٭ لڑ کیوں کے ایشین ہاکی کپ میں بھارت کی متواتر تیسری فتح
اب خبریں تفصیل سے...
قبائیلی برادری کےقائد رہ چکے آنجہا نی بھگوان بِر سا منڈا کا یومِ پیدائش آج آدیواسی گورو دن کے طور پر منا یا جا رہا ہے ۔ اِسی منا سبت سے کل شام قوم سے خطاب کر تے ہوئے صدر جمہوریہ محتر مہ درو پدی مُر مو نے کہا کہ قومی روایات میں قبائیلی برا دری کا تعاون بھی خاصہ اہمیت کا حامل ہے ۔ انھوں نے کہا کہ قبائیلی برا دری کی تر قی سے ملک کی تر قی ہو گی ۔ انھوں نے بتا یا کہ قبائلی برا دری کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف اسکیمات چلائی جا رہی ہیں۔صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ملک کی جدو جہد آزادی میں قبائیلی برادری کا تعاون بھی قابل ستائش ہے ۔ انھوں نے کہا آزادی کے لیے بھگوان بِر سا مُنڈا کی قیادت میںکی گئی جدو جہد آنے والے دور میں بھی حوصلہ افزائی کا باعث ہو گی ۔
آدیواسی گورو دن کی منا سبت سے آج بہار میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیاگیاہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی اِس میں شرکت کریں گے۔
***** ***** *****
سِکھ مت کے بانی ‘ پہلے گرو گرو نا نک کی 555؍ ویں جینتی آج منا ئی جا رہی ہے ۔ اِس خصوص میں ناندیڑ کے شری سچ کھنڈ گرو دوارا سمیت متعدد گرو دواروں میں بھجن کیرتین تقاریب کا اہتمام کیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جل یُکت شیوار منصوبے کے سبب مراٹھواڑے میں پانی کی قلت دور ہوئی ہے ۔ وہ کل چکل تھانہ میں منعقدہ جلسہ عام میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ یہ جلسہ چھتر پتی سنبھا جی نگر اور جالنہ ضلعے سے مہا یوتی کے امید واروں کی تشہیر کے لیے منعقد کیاگیاتھا ۔ اِس موقعے انھوں نے بتا یا کہ مراٹھواڑے میں پانی کی قلت دور کرنے کے لیے مہا یوتی حکو مت ٹھوس منصوبے بنا رہی ہے ۔
انھوں نے کہا ...
مراٹھواڑہ میں لمبے سمئے سے پانی کا سنکٹ رہا ہے ۔ لیکن کانگریس اور آ گھاڑی والے ہمیشہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے ۔ ہماری سر کار نے پہلی بار سو کھے کے ��لاف ٹھوس پر یاس شروع کیے ۔ مہا یو تی کی سر کار نے وئے تار نا اور اُلہاس سب بیسِن سے پانی مراٹھواڑا تک پہنچا نے کا فیصلہ لیا ہے۔
وزیر اعظم نےمزید کہا کہ اگر مہا یوتی کی حکو مت قائم ہو تی ہے تو اگلے 5؍ برسوں میں مہاراشٹر کی تر قی کو نئی جہت عطا کرے گی ۔ اپنی تقریر میں انھوں نے مہا یو تی حکو مت کی جانب سےچلائی جا رہی متعدد اسکیمات کا جائزہ پیش کیا ۔
اِس جلسے میں شیو سینا کے سر کر دہ رہنما وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ‘ ریپبلیکن پارٹی کے سر براہ رام داس آ ٹھولے اور مہا یوتی میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنما اور امید وار بھی موجود تھے ۔
***** ***** *****
اگر مہا وِکاس آ گھاڑی کی حکو مت قائم ہو تی ہے تو سویا بین کی فصل 7؍ ہزار روپئے فی کوئنٹل کے بھائو سے خریدے گی ۔ کانگریس پارٹی کے سر براہ ملک ارجُن کھر گے نے یہ اعلان کیا ہے ۔ وہ کل پونا میں صحا فیوں سے اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے مزید بتایا کہ پیاز کی قیمتوں سے متعلق بھی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔
***** ***** *****
کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے کل نا ندیڑ اور نندور بار میں جلسہ عام سے خطاب کیا ۔ اپنی تقا ریر میں انھوں نے کہا کہ ریاست میں اگر مہا وِکاس آ گھاڑی کی حکو مت قائم ہو تی ہے تو خواتین اور کاشتکاروں کے مفاد کو تر جیح دی جائے گی ۔اِس کے علا وہ انھوں نےکاشتکاروں کے
3؍ لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کرنے سمیت کئی اعلانات کیے ۔
انھوں نے کہا ...
’’ جب آپ دھان ‘ سو یا بین ‘ کپاس بیجیں گے تو آپ کو صحیح دام منی مم سپورٹ پرائز کانگریس پارٹی کی اِنڈیا گٹھ بندھن کی سر کار دے گی۔‘‘
***** ***** *****
سامعین ‘ ریاستی اسمبلی انتخاب کے خصوص میں آکاشوانی سے ہر شام 7؍ بج کر 10؍ منٹ پر نشر کیےجا رہے پروگرام ’’ آڈھا وا وِدھان سبھا متدار سنگھا چا ‘‘ میں آج ساتار ضلعے کے اسمبلی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائےگا ۔
***** ***** *****
رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے مراٹھواڑے کے کئی حصوں میں کل ریلیوں سمیت کئی سر گر میوں کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ اِسی سلسلے میںچھتر پتی سنبھا جی نگر کے اورنگ آباد- مغرب حلقہ انتخاب میں میرا تھان ریلی کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ اِس میں ضلع کلکٹر نیز ضلع چُنائو افسر دلیپ سوامی بھی شریک ہوئے تھے ۔ اِس ریلی کے شر کاء نے ’’ رائے دہندگان بیدار ہو جمہوریت کا دھا گا ہو ‘‘
’’میرا ووٹ میرا فخر ‘‘ اور ’’ آپ کا انمول ووٹ کرے جمہوریت کو مضبوط ‘‘ کےنعرے لگائے ۔
***** ***** *****
دھا را شیو ضلعے میں رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے انتظامیہ کی جانب سے ’’ رن فار ووٹ ‘‘ کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ اِس میں دھا راشیو شہر کے سبھی اسکولوں کے طلباء و طالبات نےکثیر تعداد میں حصہ لیا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے میں بھی ووٹروس کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے کل دو پہیہ گاڑیوں کی ریلی نکالی گئی تھی ۔ اِس موقعے پر ضلع کلکٹر نیز ضلع چُنائو افسر ابھینئو گوئل نے ضلعے میں رائے دہی کاتناسب 75؍ فیصد سے بھی زیادہ بڑھانے کی اپیل کی ۔
***** ***** *****
پر بھنی شہر میں کل شنی وار بازار سے راج گوپال چاری گار��ن تک ’’ رن فار ووٹ ‘‘ دوڑ کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ ضلع کلکٹر رگھو ناتھ گائوڈے‘ پولس افسران اور چُناوی افسران نے اِس دوڑ کو ہری جھنڈی دکھائی تھی ۔ اِس سے قبل ضلع کلکٹر نے حاضرین کو رائے دہی کا حلف بھی دلایا ۔
***** ***** *****
جالنہ ضلع کلکٹر نیز ضلع چُنائو افسر ڈاکٹر شری کرشن پانچاڑ اور پولس سپرنٹنڈنٹ اجئے کمار بنسل نے کل بھو کر دن اسمبلی حلقے میں رائے دہی مراکز اور رائے شماری مراکز کا دورہ کیا ۔ اِس دوران جناب پانچاڑ نے بھو کر دن نگر پریشد کے ہال میں قائم کیے گئے رائے شماری مرکز پہنچ کر ووٹنگ مشینوں کی تیاری کے دوران امید وار کے نام کی جانچ کرنے کے لیے ایک مشین پر ’’ ماک پول ‘‘ کرکے وی وی پیٹ کے ذریعے ظاہر کی جا رہی پر چی کی بھی تسلی کی ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے کنڑ اسمبلی حلقہ میں گھر میں ووٹ دینے کی سہولت پر عمل در آمد جا ری ہے ۔ کل کنڑ شہر کے شانتی نگر علاقے میں رہنے والی 86؍ سالہ ضعیفہ شکُنتلا انوڈے نے گھر پر ہی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ اِس موقعے پر ضلع کلکٹر دلیپ سوامی بھی اُن کے گھر میں موجود تھے ۔
***** ***** *****
پر بھنی میں بھی معذور اور بزرگ رائے دہندگان کے لیے گھر میں ووٹ دینے کا عمل جاری ہے ۔کل اِس عمل میں ضلع کلکٹر رگھو ناتھ گائوڈے بھی متعلقہ عملے کے ساتھ تھے ۔
***** ***** *****
بہار میں کھیلے جارہے لڑ کیوں کے ایشین ہاکی کپ میں کل بھارت نے تھائی لینڈ کو 0 -13 ؍ سے شکست دی ۔ بھارتی کھلاڑی دپیکا نے بہترین کار کر دگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5؍ گول کیے ۔ اِسی طرح پریتی دوبے ‘ لال ریم سیامی اور منیشا چوہان نے فی کس 2 - 2؍ گول کیے ۔ اِس ٹور نا منٹ میں یہ بھارت کی متواترتیسری جیت ہے ۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے کے نلنگا اسمبلی حلقہ میں بھی کل سے گھر میں ووٹ دینے کی عمل شروع ہوا ۔ اِس موقعے پر عام انتخابات کے نگراں افسر لکشمی کانت پر دھان نے موقعے پر پہنچ کر کام کاج کا جائزہ لیا ۔اِس کے علا وہ انھوں نے ضلعے کے آئی ٹی آئی میں قائم کیے گئے محفوظ کمرے کا بھی جائزہ لیا ۔
***** ***** *****
پیٹھن کے جائیکواڑی ڈیم سےپانی کا اخراج روک دیاگیا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ 24؍ ستمبر سے ڈیم سے گودا وری ندی میں پانی چھوڑا جا رہا تھا ۔ ڈیم انتظامیہ سے موصولہ تفصیلات کے مطا بق اِس موسم باراں میں ڈیم میں 3؍ہزار 145؍ میلین مکعب میٹر پانی ذخیرہ ہوا ہے ۔ جبکہ ڈیم سے 863؍ میلین مکعب میٹر پانی گودا وری ندی میں چھوڑا گیا ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ آدی واسی گورو دِن کی منا سبت سے ملک بھر میں متعدد تقاریب کا اہتمام
٭ ریاست کی تر قی کے لیے مہا یوتی کو چُن کر دیں ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل
٭ مہا وِکاس آ گھاڑی کو اقتدار ملتا ہے تو سویابین کی فصل 7؍ ہزار روپئے فی کوئنٹل کے بھائو سے خریدیں گے ‘ کانگریس پارٹی کا تیقن
٭ رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کےلیے انتظامیہ کی جانب سے مختلف سر گر میوں کا اہتمام ‘ کئی علاقوں میں گھر میں ووٹ دینے کا عمل جاری
اور
٭ لڑ کیوں کے ایشین ہاکی کپ میں بھارت کی متواتر تیسری فتح
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
فوج پی ٹی آئی مذاکرات ممکن…کیسے؟
ن لیگ اور محمود خان اچکزئی کے درمیان رابطوں کی تو تصدیق ہو چکی۔ ان رابطوں میں میرے ذرائع کے مطابق ن لیگ نے زور دیا کہ تحریک انصاف سے آمنے سامنے بیٹھ کر ہی بات ہو سکتی ہے اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ محمود خان اچکزئی کیساتھ حکومتی جماعت اُن معاملات پر بات کرے جن کا تعلق خالصتاً تحریک انصاف اور اسکے طرز سیاست سے ہے۔ یہ بھی تجویز سامنے آئی ہے کہ اگر تحریک انصاف اپنے بیانیہ کی وجہ سے ن لیگ یا حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کیساتھ کھل کر مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو یہ مذاکرات خفیہ بھی رکھے جا سکتے ہیں جس کیلئے ضروری ہے کہ محمود خان اچکزئی تحریک انصاف کی قیادت کو مذاکرات کیلئے ایک کمیٹی بنانے پر راضی کریں جو حکومت کی کمیٹی سے بات جیت کرے۔ جب اس سلسلے میں میں نے خبر دی محمود خان کی ن لیگ کیساتھ رابطوں کی تصدیق کی۔ ن لیگ کی طرف سے ان رابطوں کی تصدیق تو ہوئی لیکن حکمران جماعت کے کچھ دوسرے رہنمائوں بشمول احسن اقبال اور خواجہ آصف نے تحریک انصاف سے بات چیت کی مخالفت کر دی۔
احسن اقبال نے بات چیت کیلئے 9 مئی کے واقعات پر تحریک انصاف کی طرف سے معافی مانگنے کی شرط رکھ دی جبکہ اس سے پہلے وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے ایک خطاب میں تحریک انصاف کو غیر مشروط مذاکرات کی دعوت دی تھی جس کو اُسی وقت وہاں موجود اپوزیشن لیڈر نے رد کر دیا اور کہا کہ حکومت سے مذاکرات کیلئے پہلے تحریک انصاف کی شرائط کو تسلیم کیا جائے جس میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام رہنمائوں اور کارکنوں کو جیلوں سے رہا کیا جائے، فروری 8 کے انتخابات میں چوری شدہ مینڈیٹ تحریک انصاف کو واپس کیا جائے۔ 9 مئی کے حوالے سے تحریک انصاف معافی مانگنے کی بجائے بضد ہے کہ یہ تو اُن کے خلاف سازش تھی جس پر وہ 9 مئی پر تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جو شرائط تحریک انصاف کی طرف سے سامنے آ رہی ہیں اگر اُنکی موجودگی میں مذاکرات نہیں ہو سکتے تو دوسری طرف ن لیگ اگر واقعی مذاکرات چاہتی ہے تو اُسے بھی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت درکار ہو گی۔
9 مئی اور تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کے فوج اور فوجی قیادت پر حملوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو ایک انتشاری ٹولے کے طور پر دیکھتی ہے۔ جس سیاسی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ انتشاری ٹولہ کے طور پر دیکھ رہی ہو اُس سے اُس کی مرضی کی شرائط کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ حکومتی جماعت ن لیگ کیسے مذاکرات کر سکتی ہے؟ ہاں اگر تحریک انصاف غیر مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہو جاتی ہے تو پھر بات چیت کا کوئی رستہ نکل سکتا ہے۔ جب حکومت سے تحریک انصاف کے مذاکرات ہونگے تو ایسی صورت میں اسٹیبلشمنٹ بھی ایک نہ نظر آنے والے فریق کے طور پر ان مذاکرات میں شامل ہو گی کیوں کہ حکومت 9 مئی اور کچھ دوسرے اہم معاملات میں وہی موقف مذاکرات کی ٹیبل پر رکھے گی جو موقف اسٹیبلشمنٹ کا ہو گا۔ عمران خان ویسے بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہی مذاکرات چاہتے ہیں۔ اگرچہ براہ راست ایسے مذاکرات فی الحال ممکن نظر نہیں آ رہے لیکن بالواسطہ یہ مذاکرات ہو سکتے ہیں جس کیلئے میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ تحریک انصاف کو غیر مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہو نا ہو گا جبکہ ن لیگ کو اسٹیبلشمنٹ کو اس سارے معاملے میں لوپ پر رکھنا ہو گا۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
پنجاب کی جیلوں کی اصلاحات کیلئے ریفارمز کمیٹی تشکیل، نوٹیفکیشن جاری
(ملک اشرف)چیف جسٹس پاکستان کی منظوری سے پنجاب کی جیلوں کی اصلاحات کیلئے جیل ریفارمز کمیٹی تشکیل دیدی گئی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں 7 رکنی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جیل ریفارمز کمیٹی کا کل سہ پہر دو بجے اجلاس طلب کر لیا گیا،چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ویڈیو لنک پر کمیٹی…
0 notes
Text
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے مسودہ کی منظوری دے دی
(روزینہ علی) آئینی ترمیم پر مشاورت کیلئے قائم پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے مسودہ کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 26 نکاتی ایجنڈا خصوصی کمیٹی نے منظور کر لیا26 نکاتی ایجنڈے میں زیادہ تر تجاویز عدالتی اصلاحات کے متعلق تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے آئینی ترامیم کو دو حصوں میں پیش کرنے پر غورکا فیصلہ کرلیا ہے،پہلے مرحلے میں عدالتی اصلاحات پر…
0 notes
Text
پیپلز پارٹی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی مانگ لی
پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی مانگ لی۔ پیپلز پارٹی کےسینیٹر سلیم مانڈوی والا نےاسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط ارسال کردیاجس میں پی اےسی اراکین کی ریکوزیشن پراجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق پی اے سی کے گیارہ اراکین نےریکوزیشن جمع کروا رکھی ہے۔ اسپیکرکےاجلاس نہ بلانے کی صورت میں پیپلز پارٹی نےخود اجلاس بلانے کا عندیہ دےدیا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی…
0 notes
Text
پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان جارحیت پر یقین نہیں رکھتا۔ پاکستان پر امن ملک ہے۔ ہمسایہ ممالک کے ساتھ ورکنگ ریلشن رکھنا چاہتاہے، اگر کسی نے جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی میں پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی…
View On WordPress
0 notes
Text
مشتری ہوشیار باش
احمدیہ جماعت میں ایک خلیفہ کی موت کے بعد نئے خلیفہ کا انتخاب کرنے کے لیے ایک خلافت کمیٹی موجود ہوتی ہے جو پرانے خلیفہ کی موت پر ایک عالمی اجلاس منعقد کرتی ہے جس میں پوری دنیا کے ہر ملک سے نیشنل امیر اور نیشنل مشنری انچارج کو مدعو کیا جاتا ہے اور صرف یہی لوگ ووٹ دینے یا اپنی پسند کے خلافت کے امیدوار کو چننے کے اہل ہوتے ہیں۔
خلافت کمیٹی نام تجویز کرتی ہے ،جو بعض اوقات ایک اور بعض اوقات ایک سے زیادہ ہوتے ہیں۔
پھر ان ناموں پر ووٹنگ ہوتی ہے اور جس مجوزہ نام کے ووٹ سب سے زیادہ ہوں وہ خلیفہ بن جاتا ہے۔
احمدیہ جماعت کا سب سے بڑا جھوٹ
احمدیہ جماعت ان افراد کے ذریعہ خلیفہ منتخب کر کے دنیا میں ایک نیا جھوٹا ڈھنڈورا پیٹتی ہے اور وہ یہ ہے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے۔حالانکہ صاف نظر آتا ہے کہ ان کی خلافت کمیٹی و ممبران ووٹنگ کر کے خلیفہ منتخب کرتے ہیں لیکن یہ جماعت برابر اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے۔
اس جماعت کے دعوےداروں سے ایک سچا سوال ہے کہ وہ کونسا خدا ہے جو ہمیشہ مرزا غلام احمد کے خاندان میں سے ہی خلیفہ چنتا ہے۔ہم جس خدا کو جانتے ہیں وہ تو العدل ہے اور سب سے بڑھ کر ا��صاف کرنے والا ہے لیکن یہ خدا جو مسلسل مرزا خاندان سے ہی خلیفہ چن رہا ہے العدل تو دور خدا بھی نہیں معلوم ہوتا۔اتنی جانبداری مرزا خاندان کے راتب خواروں میں تو ہو سکتی ہے لیکن اللہ عزوجل اتنا جانبدار نہیں ہو سکتا۔سو ثابت ہو گیا کہ اگر واقعی احمدیہ کی خلافت خداوند کریم کی جانب سے جاری ہوتی تو خدا کبھی کوئی پنجابی خلیفہ بنتا،کبھی کوئی حبشی خلیفہ بنتا،کبھی مرزا،کبھی کوئی فرنگی،کبھی کوئی ہسپانوی،کبھی کوئی اور نسل سے چنا جاتا۔لہذا احمدیہ جماعت جو خلافت کی آڑ میں ایک ہی خاندان کو نظام بادشاہت سونپنے کے درپے ہے اس کو آنکھ بند کر کے سوائے غلامانہ ذہنیت کے حامل افراد کے کوئی ترقی پسند دماغ کبھی قبول نہیں کرتا۔
احمدیہ مرکز ربوہ کے اندر جتنے دفاتر بڑی کرسیاں رکھتے ہیں وہاں مرزا کے فیملی سے پوتے ،پڑپوتے نواسے پڑ نواسے اور مرزا کے خاندان سے نسبت رکھنے والوں کو بڑی کرسیاں عطا کی جاتی ہیں جو اس نظام کو ایک دیمک کی طرح کھا رہے ہیں اور چونکہ مرزا کا نام ساتھ جڑا ہے اس لیے انکی شکایت کرنا گناہ تصور ہوتا ہے بلکہ اگر اس مرزا کی کوئی جائز شکایت بھی کرے تو مرزا کی باقیات اس کے خلاف سازش کر کے اسے سائیڈ لائن کر دیتے ہیں۔
دراصل مرزا خاندان کو انگریزوں کی پشت پناہی حاصل تھی،اور آج بھی فرنگی محل سے اس خاندان کے لیے خاص آشیرباد نازل ہوتی ہے۔مبارک ہے وہ جو اس ایک خاندان کی استعماریت و قبضہ گیری کے خلاف جہاد کرتا ہے۔سچا ہے وہ جو خدا کو العدل حقیقت کے ساتھ ثابت کرنا چاہتا ہے۔خدا اتنا جانبدار اور انصاف سے دور کیسے ہو سکتا ہے جسے ہمیشہ خلافت کی گدی مرزا کے خاندان سے ہی ملتی ہے۔ثابت ہوتا ہےکہ خلافت احمدیہ چند سازشی عناصر کے دماغوں کی ذہانت کا ایک مرکب ہے اور اس طرح کی خلافت کو بالکل بھی خدا پسند نہیں کرتا۔لہذا مرزا کے خاندان کو گدی سونپ کر یہ کہنا کہ خلیفہ خدا بناتا ہے خدا پر افترا ء باندھنے کے مترادف ہے اور ایسے سب لوگ ہلاک کیئے جاویں گے۔
0 notes
Text
پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایکا کرنیوالوں سے سوال؟
گزشتہ دنوں نقاب پوش پارلیمنٹ بلڈنگ میں داخل ہوئے اور تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کئی ممبران قومی اسمبلی کو گرفتار کر لیا۔ اس پر قومی اسمبلی اور سینٹ میں تمام ممبران پارلیمنٹ ایک ہو گئے، واقعہ کو پارلیمنٹ کی حرمت پر حملہ قرار دیا، خوب احتجاج کیا، مذمتی قراردار پاس کی، متفقہ کمیٹی بنا دی تا کہ ایسا واقعہ دوبارہ کبھی رونما نہ ہو۔ انکوائری بھی شروع کر دی گئی اور پہلے مرحلہ میں قومی اسمبلی کے کچھ افسران کو معطل بھی کر دیا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے ممبران نے اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے ایک کمیٹی بنا دی گئی۔ پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے ممبران اسمبلی کا اپنے اختلافات ایک طرف رکھ کر پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ہونے پر ایک بہت خوب صورت تبصرہ کیا گیا۔ یہ تبصرہ جمعہ کی نماز پڑھنے گیا تو ہماری مسجد کے مفتی صاحب نے کیا۔ مفتی صاحب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ہونے والے ہمارے سیاستدان پاکستان کی سلامتی اور اس کو معاشی اور دوسری مشکلات سے نکالنے کیلئے ایک کیوں نہیں ہوتے؟۔
مفتی صاحب نے زبردست بات کی۔ کیا پارلیمنٹ کی حرمت پاکستان کی حرمت اور اس کی سلامتی سے زیادہ ہے۔ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ضرور ایکا کریں لیکن سیاستدانوں کے اس ایکے کی پاکستان کو کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ پاکستان کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے اور ان مشکلات میں اضافے کی وجہ سیاستدانوں کی آپس کی نہ ختم ہونے والی لڑائیاں اور اختلافات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ پاکستان کو میثاق معیشت کی ضرورت ہے، پاکستان کے عوام کو بہترین سہولتیں دینے کیلئے بہتر گورننس کی ضرورت ہے، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، پاکستان اور ��وام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے اور یہ سب کچھ اُسی وقت ممکن ہو گا جب سیاستدان آپس میں مل بیٹھیں گے، جب سیاستدان اپنے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھ کر پاکستان کے بارے میں سوچیں گے، جب پاکستان کی سلامتی اور اس کی خوشحالی کی سوچ لے کر آگے چلیں گے۔
پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ساتھ بیٹھنے والے پاکستان کیلئے ایک ساتھ بیٹھنے سے کیوں انکاری ہیں؟۔ پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، فوج، ایجنسیاں، وزیر، مشیر، اقتدار، حکمرانی یہ سب کچھ پاکستان کے ہی ساتھ ہے۔ کسی سیاستدان، کسی ممبر پارلیمنٹ کی عزت پاکستان کی عزت سے زیادہ نہیں۔ پاکستان کی خاطرایک ساتھ نہیں بیٹھنا لیکن اپنے اپنے استحقاق اور پارلیمنٹ کے استحقاق کیلئے سب ایک ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ سب مانتے ہیں کہ میثاق معیشت پاکستان کی ضرورت ہے، سب مانتے ہیں کہ اس ملک کو بہترین گورننس کی ضرورت ہے، سب مانتے ہیں کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہر ادارے کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا پڑے گا۔ یہ بھی سب کو معلوم ہے کہ یہ سب اُسی وقت ممکن ہو گا جب سیاستدان مل کر بیٹھیں گے۔ لیکن پاکستان کی خاطر، پاکستان کی معیشت کی خاطر، پاکستان کے عوام کی فلاح اور خوشحالی کی خاطر یہی سیاستدان جو پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ساتھ بیٹھ گئے، پاکستان کی خاطر کیوں ایک ساتھ مل کر بیٹھنے کیلئے تیار نہیں۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note
·
View note