#قومی سلامتی کمیٹی
Explore tagged Tumblr posts
Text
پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان جارحیت پر یقین نہیں رکھتا۔ پاکستان پر امن ملک ہے۔ ہمسایہ ممالک کے ساتھ ورکنگ ریلشن رکھنا چاہتاہے، اگر کسی نے جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی میں پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی…
View On WordPress
0 notes
Text
پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایکا کرنیوالوں سے سوال؟
گزشتہ دنوں نقاب پوش پارلیمنٹ بلڈنگ میں داخل ہوئے اور تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کئی ممبران قومی اسمبلی کو گرفتار کر لیا۔ اس پر قومی اسمبلی اور سینٹ میں تمام ممبران پارلیمنٹ ایک ہو گئے، واقعہ کو پارلیمنٹ کی حرمت پر حملہ قرار دیا، خوب احتجاج کیا، مذمتی قراردار پاس کی، متفقہ کمیٹی بنا دی تا کہ ایسا واقعہ دوبارہ کبھی رونما نہ ہو۔ انکوائری بھی شروع کر دی گئی اور پہلے مرحلہ میں قومی اسمبلی کے کچھ افسران کو معطل بھی کر دیا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے ممبران نے اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے ایک کمیٹی بنا دی گئی۔ پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے ممبران اسمبلی کا اپنے اختلافات ایک طرف رکھ کر پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ہونے پر ایک بہت خوب صورت تبصرہ کیا گیا۔ یہ تبصرہ جمعہ کی نماز پڑھنے گیا تو ہماری مسجد کے مفتی صاحب نے کیا۔ مفتی صاحب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ہونے والے ہمارے سیاستدان پاکستان کی سلامتی اور اس کو معاشی اور دوسری مشکلات سے نکالنے کیلئے ایک کیوں نہیں ہوتے؟۔
مفتی صاحب نے زبردست بات کی۔ کیا پارلیمنٹ کی حرمت پاکستان کی حرمت اور اس کی سلامتی سے زیادہ ہے۔ پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ضرور ایکا کریں لیکن سیاستدانوں کے اس ایکے کی پاکستان کو کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ پاکستان کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے اور ان مشکلات میں اضافے کی وجہ سیاستدانوں کی آپس کی نہ ختم ہونے والی لڑائیاں اور اختلافات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ پاکستان کو میثاق معیشت کی ضرورت ہے، پاکستان کے عوام کو بہترین سہولتیں دینے کیلئے بہتر گورننس کی ضرورت ہے، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، پاکستان اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے اور یہ سب کچھ اُسی وقت ممکن ہو گا جب سیاستدان آپس میں مل بیٹھیں گے، جب سیاستدان اپنے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھ کر پاکستان کے بارے میں سوچیں گے، جب پاکستان کی سلامتی اور اس کی خوشحالی کی سوچ لے کر آگے چلیں گے۔
پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ساتھ بیٹھنے والے پاکستان کیلئے ایک ساتھ بیٹھنے سے کیوں انکاری ہیں؟۔ پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، فوج، ایجنسیاں، وزیر، مشیر، اقتدار، حکمرانی یہ سب کچھ پاکستان کے ہی ساتھ ہے۔ کسی سیاستدان، کسی ممبر پارلیمنٹ کی عزت پاکستان کی عزت سے زیادہ نہیں۔ پاکستان کی خاطرایک ساتھ نہیں بیٹھنا لیکن اپنے اپنے استحقاق اور پارلیمنٹ کے استحقاق کیلئے سب ایک ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ سب مانتے ہیں کہ میثاق معیشت پاکستان کی ضرورت ہے، سب مانتے ہیں کہ اس ملک کو بہترین گورننس کی ضرورت ہے، سب مانتے ہیں کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہر ادارے کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا پڑے گا۔ یہ بھی سب کو معلوم ہے کہ یہ سب اُسی وقت ممکن ہو گا جب سیاستدان مل کر بیٹھیں گے۔ لیکن پاکستان کی خاطر، پاکستان کی معیشت کی خاطر، پاکستان کے عوام کی فلاح اور خوشحالی کی خاطر یہی سیاستدان جو پارلیمنٹ کی حرمت کیلئے ایک ساتھ بیٹھ گئے، پاکستان کی خاطر کیوں ایک ساتھ مل کر بیٹھنے کیلئے تیار نہیں۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note
·
View note
Text
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والوں کو انجام تک پہنچائیں گے:شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بے یقینی پھیلانے اور عدم استحکام سے دوچار کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سینیٹ میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئےوزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ (ن) کو حکومت، ریاستی اور قومی سلامتی کے…
0 notes
Text
نورعالم خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا -
اسلام آباد: پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے ملک کے موجودہ حالات پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے پشاور پولیس لائنز دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایوان سے سوال کرڈالا کہ پچیس، تیس سال سے ہم کہہ رہے ہیں کہ دہشت گردی ہورہی ہے، مگر یہ کون کررہا ہے؟ نور عالم خان کا کہنا تھا کہ ملک…
View On WordPress
0 notes
Text
قومی سلامتی، معیشت اور عام آدمی
قومی سلامتی، معیشت اور عام آدمی
اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے قرار دیا کہ قومی سلامتی کا تصور معاشی سلامتی کے گرد گھومتا ہے (فوٹو: فائل) قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ، دہشت گردی سے پوری ریاستی قوت کے ساتھ نمٹا جائے گا، سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی اور ت��میرنو کے لیے تمام وسائل کو متحرک کیا جائے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں…
View On WordPress
0 notes
Photo
قومی سلامتی کمیٹی کا 5 اپریل تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ @ImranKhanPTI #Pakistan #coronavirus #Aajkalpk وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں 5 اپریل تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
0 notes
Text
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، ریاستی رٹ کو ہر حال میں قائم کرنے کا فیصلہ
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، ریاستی رٹ کو ہر حال میں قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹی ایل پی احتجاج سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، اعلیٰ عسکری حکام اور انٹیلی جنس سربراہان شریک ہوئے اور کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکرات کے دروازے بند نہیں کئے ، تاہم ریاست کی رٹ کو…
View On WordPress
0 notes
Text
پاک ایران کشیدگی، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب
پاک ایران کشیدگی پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس کل دوپہر 2بجکر 45 منٹ پر ہوگا۔ اجلاس میں آرمی چیف سمیت دیگر سروسز چیف شریک ہونگے۔اجلاس میں پاک ایران کشیدگی پر بریفنگ گی۔۔اجلاس میں خفیہ اداروں کے حکام شریک ہونگے۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اجلاس کی صدارت کرینگے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں امن و امان کی صورتحال اور پاک ایران تعلقات پر اہم فیصلے…
View On WordPress
0 notes
Text
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی شرکت
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی شرکت
افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے بعد وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، وزیر دفاع، وزیر خزانہ سمیت دیگر اہم وزرا شرکت کر رہے ہیں جبکہ اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت بھی شریک ہے۔ اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور اس کے تناظر میں…
View On WordPress
0 notes
Text
دہشتگردی کا خاتمہ صرف فوج نہیں صوبائی حکومتوں کی بھی ذمہ داری ہے
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم سب نے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے، صوبائی حکومتیں سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوسکتیں۔ نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کا مسئلہ کافی عرصے سے نظر انداز ہوتا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں مبتلا غیرمستحکم ریاست میں اچھی معیشت کا تصور نہیں کیا جاسکتا، نرم ریاست کبھی…
View On WordPress
0 notes
Text
حقیقت کی دنیا - ایکسپریس اردو
حقیقت کی دنیا – ایکسپریس اردو
پاکستان کی بقا، سلامتی اور ترقی کے بنیادی مفادات کا نہایت جرات وبہادری، مستقل مزاجی اور ثابت قدمی سے تحفظ کیا جائے (فوٹو: فائل) وزیراعظم میاں شہباز شریف کی صدارت میں جمعے کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں وفاقی وزراء، سروسز چیفس اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ وزیراعظم دفتر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے ملکی معیشت اور امن…
View On WordPress
0 notes
Text
شیخ رشید کی آمد اور مستقبل
آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ وزیر داخلہ اور ان کی وزارت کتنی طاقتور ہے۔ نیکٹا جو، اس وزارت کا ایک منسلک ڈیپارٹمنٹ ہے، دہشت گردی سے متعلق تمام معلومات کا گڑھ ہے۔ اس ادارے کی انٹیلی جنس کو آرڈی نیشن کمیٹی تمام ایجنسیوں سے حساس ترین دہشت گردی سے معلومات اکٹھا کرتی اور وزیر داخلہ کو پیش کرتی ہے۔ یہ وزارت پاکستان کی اہم فورسز کی کپتان وزارت ہے۔ رینجرز، فرنٹیئر کور، فرنٹیئر کانسٹیبلری، کوسٹ گارڈز اور ان میں ہونے والی تعیناتیاں اس کے ماتحت ہیں۔ ایف آئی اے جو سیاسی اور اندرونی خطرات سے نمٹنے کا مرکزی ادارہ ہے، اسی وزارت کے ذریعے چلتا ہے۔ اسلام آباد کی تمام پولیس اس کی انگلی کے اشارے پر چلتی ہے۔ پاسپورٹ اور امیگریشن کے ڈیپارٹمنٹس اس کی بنائی ہوئی پالیسی کے تابع ہیں۔ نادرا جو اجتماعی معلومات کا مرکز ہے اور جس کا ڈیٹا سونے سے بھی مہنگا ہے، وزارت داخلہ کے دائرہ کار میں ہے۔
اسلام آباد میں موجود تمام سفارت خانے اور ان سے منسلک سفارت کاری کے دوسرے پلیٹ فارمز انتظامی طور پر وزارت داخلہ کے نیچے آتے ہیں۔ سفارت کاروں کا آنا جانا، ویزوں کا حصول، ویزوں میں توسیع، ان سفارت خانوں کی حفاظت اور ان سے جڑے ہوئے سکیورٹی کے معاملات سب وزارت داخلہ کے پاس ہیں۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس جس نے پاکستان کو کئی سالوں سے زچ کیا ہوا ہے، اپنے بیشتر مطالبات پر عمل درآمد کروانے کے لیے وزارت داخلہ کی کارکردگی کو سامنے رکھتی ہے۔ تمام کالعدم تنظیمیں ان کے اثاثے، قرقیاں، ان کی نقل و حرکت کی پابندیاں، سرحد پار آنا جانا، سب کچھ وزارت داخلہ دیکھتی ہے۔ ایئرپورٹ اور ملک میں داخلے اور اخراج کے تمام ذرائع وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے۔ اور تو اور اسلام آباد میں موجود دشمن اور دوست انٹیلی جنس ایجنسیوں کے معاملات بھی بذریعہ انٹیریئر منسٹری طے ہوتے ہیں۔
بیرون ملک تعینات خفیہ معلومات اکٹھا کرنے والے سفارتی اہلکار اسی وزارت کو رپورٹ کرتے ہیں۔ انسانی سمگلنگ، غیر قانونی مسافر، جنگ اور حادثات سے متاثرہ افراد کی بحالی سب اسی وزارت کی ذمہ داریوں میں آتے ہیں۔ اسلام آباد کو ہر طرح سے چلانے والا ادارہ یعنی سی ڈی اے سیاسی نمائندگی سے محروم نظام میں کلیدی کردار رکھتا ہے۔ یہ بھی وزیر داخلہ سے ربط میں چلتا ہے۔ قومی سلامتی کی پالیسی جو ملک بھر میں تمام صوبوں اور وفاقی اختیار میں علاقوں پر لاگو ہوتی ہے انٹیریئر منسٹر کے ہاتھ سے بنتی ہے۔ اس وزارت کا وزیر قوم کے سب سے اہم سلامتی سے متعلق فیصلہ ساز ادارے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ممبر ہے۔ وزیر اعظم کو روزانہ کی بنیاد پر قومی سلامتی کو درپیش خطرات پر بریفنگ وزیر داخلہ دیتا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے تمام سیاسی، غیرسیاسی ہنگامے سے نمٹنا اسی وزارت کا کام ہے۔
ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدی کمیٹیز جو دونوں ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کا اہم جز ہیں، اسی وزارت کے ذریعے چلتی ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان جس کی چند سال پہلے بڑی دھوم ہوا کرتی تھی اور جنرل راحیل شریف کو قوم کا مسیحا ثابت کرنے والے تمام حلقے ہر روز اسی کا ڈھول پیٹتے تھے، اسی وزارت کے ذریعے نافذ ہونا ہے۔ دوسرے ممالک سے خطرناک مجرموں کو بلوانے اور واپس بھیجنے کے سب معاملات وزارت داخلہ ہی طے کرتی ہے۔ گلگت بلتستان اور جموں و کشمیر کے پولیس افسران اسی وزارت سے ضرورت کے تحت کو آرڈی نیٹ کرتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں آپ یوں سمجھیں کہ وفاقی حکومت کے معیشت سے منسلک ادارے اور وزارتیں نکال کر تمام اہمیت اور طاقت کا مرکز یہ وزارت ہے۔
بعض کہنہ مشق بیورو کریٹس تو تمام وفاقی حکومت کی جان کو اس وزارت کے طوطے میں بند سمجھتے ہیں۔ اب اس ملک کے وزیر داخلہ شیخ رشید ہیں۔ جو عملاً وزیر اعظم پاکستان سے بھی زیادہ طاقتور ہیں۔ اس وزارت میں آنے کے بعد ان کے اہم ترین اقدامات میں سے ایک اسلام آباد میں کھلے سینیما کے ٹکٹ میں کمی کرنا تھا۔ اخبار میں چھپے بیان کے مطابق وزیر نے ہزار روپے کے ٹکٹ کو 50 روپے میں بدل دیا۔ یہ اہم تبدیلی لاتے ہوئے جو آرڈر جاری کیا اس کا لب لباب یہ تھا کہ میں وزیر داخلہ ہوں، میں نے یہ کہہ دیا ہے اور بس۔ اس کے بعد اہم قومی ضرورت کے پیش نظر انہوں نے سی ڈی اے کے چیئرمین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ٹیلنٹڈ ہیں اور ان کو اس طرح کی مزید سہولیات بنانی چاہییں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ہر شہری کا پہلا شناختی کارڈ مفت بنانے کی خوش خبری بھی سنائی۔ یہ نہیں بتایا کہ ابھی تک بننے والے کروڑوں پہلے شناختی کارڈوں پر جنہوں نے خرچہ کر دیا ہے کیا وہ پیسہ ان کو واپس ملیں گے یا نہیں۔
ایک اور اہم تبدیلی وزارت داخلہ کی پی آر او لالہ رخ کو تبدیل کر کے لائی گئی۔ یقیناً شیخ رشید ملک میں حقیقی انقلاب لانے کی باقاعدہ مہم کا آغاز کر چکے ہیں۔ سیاسی طور پر انہوں نے پی ڈی ایم کو سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا اور یہ پیش گوئی کی کہ جس دن عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں اکثریت حاصل کر لی تو کرپٹ مافیا کی چیخیں نکلیں گیں۔ شیخ رشید کی تعیناتی اس وژن کی تکمیل ہے جس کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان قوم کو اکثر باور کراتے رہتے ہیں۔ اس عظیم قوم کو علامہ اقبال کے تصور کائنات سے جوڑنے کے لیے جن شیر دلوں کی ضرورت ہے ان کو اکٹھا کرنے کا خوب بندوبست ہو رہا ہے۔ ہمارے عظیم اصلاف نے جو خواب دیکھے تھے ان کی تعبیر کی طرف ایسے ہی اقدامات اٹھانے کی ضرورت تھی۔ جو اڑھائی سال میں حزف اختلاف کی سازشوں کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔ مگر نجانے کیوں انتظامی عظمتوں کے نئے میناروں کی تیاری پر کچھ لوگ نالاں ہیں۔ اس اہم عہدے کے لیے پرویز خٹک کا نام بھی دیا گیا تھا جو آج کل وزیر دفاع جیسے بظاہر غیر اہم عہدے پر فائز ہیں۔
مگر شاید ان کی جہانگیر ترین کے ساتھ پرانی قربت اور خیبر پختونخوا میں ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے یہ تجویز رد کر دی گئی۔ دوسری تجویز چوہدری فواد کے بارے میں تھی لیکن چونکہ وہ حزب اختلاف سے بات چیت کے حامی سمجھے جاتے ہیں اور کئی مرتبہ وزیر اعظم سے تنقیدی بیانات پر براہ راست ڈانٹ بھی کھا چکے ہیں، اس وجہ سے ان کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔ شیخ رشید بہرحال ایک موزوں امیدوار تھے جنہوں نے یہ رتبہ پا لیا۔ اس ملک میں گذشتہ چند برسوں میں تعیناتیوں کے حوالے سے جو معیار بن گیا ہے شیخ رشید اس پر پورا اترتے ہیں۔ تمام قوم شیخ صاحب کی خصوصی صلاحیتوں سے مستفید ہونے کی منتظر ہے۔ ہمیں ان کی سیلیکشن اور ان کے سیلیکٹرز پر بھرپور اعتماد کرنا چاہیے اور اس کے ساتھ یہ تجویز بھی دینی چاہیے کہ شیخ رشید کسی بحرانی حالت میں وزیر اعظم بننے کے اہل بھی سمجھے جائیں۔ وزیر موصوف ان تمام اوصاف سے مالا مال ہیں جو نظریہ ضرورت کے تحت قوم کی خدمت کرنے میں انتہائی کار آمد ثابت ہو سکتی ہیں۔ آہستہ آہستہ پاکستان بہترین ہاتھوں میں جا رہا ہے۔
سید طلعت حسین
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
16 notes
·
View notes
Text
برطانوی وزیر خارجہ:روس نے برطانوی انتخابات میں مداخلت کی تھی
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ روس نے غیر قانونی طور پر حاصل شدہ دستاویزات کے ذریعے یقینی طور پر ملک کے 2019 کے انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک رابب نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مداخلت کی کوششیں بالکل ناقابل قبول ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ کے مابین تجارتی مذاکرات کی دستاویزات انٹرنیٹ پر جاری کی گئیں اور لیبر پارٹی نے اپنی انتخابی مہم میں اسے استعمال کیا۔ توقع ہے کہ برطانیہ کے جمہوری نظام میں مداخلت کے الزامات سے متعلق طویل التواء سے متعلق تفصیلی رپورٹ آئندہ ہفتے جاری کی جائے گی۔ یہ پہلا موقع ہے جب برطانوی حکومت نے اعتماد کے ساتھ برطانیہ کے جمہوری نظام میں روس کی مداخلت کا اعتراف کیا ہے۔ برطانیہ کی حزب اختلاف کی لیبر پارٹی نے کہا ہے کہ وہ روس یا کسی اور غیر ملکی طاقت کی طرف سے ملک کے جمہوری نظام میں مداخلت کی کوششوں کی مذمت کرتی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کی سرکاری رہا��ش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹ��یٹ کے ترجمان نے اس تاثر کو نامعقول قرار دے کر رد کر دیا ہے کہ ڈومنک راب کی طرف سے یہ بیان پارلیمنٹ کی انٹیلیجنس سکیورٹی کمیٹی کی طرف سے روس کے بارے میں رپورٹ کی اشاعت کی اہمیت کو کم کرنا ہے۔ لیبر رہنما جرمی کوربن نے سنہ 2019 کے انتخابات میں کہا تھا کہ اس دستاویز سے ثابت ہوا تھا کہ امریکہ سے ہونے والے تجارتی مذاکرات میں برطانیہ کا صحت کا سرکاری محکمہ این ایچ ایس بھی شامل تھا۔ حکومت نے اس بات کی تردید کی تھی۔ حکومت نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر کے تعاون سے یہ تحقیقات کر رہی ہے کہ کس طرح یہ دستاویز عام ہوئی۔ یہ اعلان قومی سلامتی کے اداروں کے ایک گروپ کے مطابق سامنے آیا ہے کہ روسی ہیکرز کرونا وائرس ویکسین پر کام کرنے والی کمپنیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ "کوئی ثبوت Read the full article
1 note
·
View note
Text
قومی سلامتی کمیٹی کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی، کابینہ نے ایران کے ساتھ تنائو ختم کر کے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دی ہے۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے…
View On WordPress
0 notes
Text
کورونا وائرس : شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا کیا مطلب ہے؟
کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر اگرچہ پاکستان میں فی الحال صرف بڑے اجتماعات کو بند کیا گیا ہے تاہم دنیا بھر میں متاثرہ ممالک لاک ڈاؤن کر رہے ہیں تاکہ لوگ اپنی نقل و حرکت محدود کریں اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ لاک ڈاؤن کا لفظ اب زبان زد عام ہو چکا ہے مگر لاک ڈاؤن ہوتا کیا ہے اور اس کے دوران کس قسم کی نقل و حرکت روکی جاتی ہے؟ میریم ویبسٹر ڈکشنری کے مطابق ’لاک ڈاؤن ایک ہنگامی اقدام ہوتا ہے جس میں خطرے کی حالت میں لوگوں کو ایک محدود علاقے یا بلڈنگ کو چھوڑنے سے عارضی طور پر روکا جاتا ہے۔‘ ماہرین کے مطابق لاک ڈاؤن کے نفاذ کا مقصد لوگوں کا تحفظ ہوتا ہے اور کورونا سے قبل فائرنگ یا بم حملے کا خطرہ عام طور پر اس کی وجوہات میں شمار ہوتے تھے۔
کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں چین کے شہر ووہان اور صوبے ہوبائی کا لاک ڈاؤن خاصا موثر رہا ہے۔ وائرس کو دوسرے طریقوں سے کنٹرول کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد صوبے کو 23 جنوری کو لاک ڈاؤن کر کے کروڑوں افراد کو نقل و حرکت سے روک دیا گیا تھا۔ دنیا میں اتنے بڑے پیمانے پر قرنطینہ کی شاید یہ واحد مثال تھی۔ اس اقدام سے صرف چھ ھفتوں میں چین کی کوششیں رنگ لے آئیں اور کورونا کے کیسز میں نمایاں کمی آ گئی۔ چین کی کامیابی کو ��یکھتے ہوئے اٹلی جیسے جمہوری ملک نے بھی ا��نے کئی شہروں کو لاک ڈاؤن کیا حتیٰ کہ نو مارچ کو اٹلی کے وزیراعظم نے قومی قرنطینہ نافذ کر دیا جس کے تحت لوگوں کی نقل وحرکت کو صرف ہنگامی حالات اور کاموں کے علاوہ محدود کر دیا گیا۔ صرف ریستوران صبح چھ سے شام چھ بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی۔
فرانس کی طرف سے ابتدائی طور پر ایسی کاوشوں سے بچنے کی کوشش کی گئی تاہم کورونا کیسز اور بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کو دیکھ کر فرانس نے بھی غیر ضروری کاروبار اور کیفے بند کر دیے۔ خلیجی ممالک میں بھی اسی طرح کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور لوگوں کے اجتماعات کو روک کر وائرس پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب کے علاوہ کویت اور قطر نے اپنے اپنے ملک آنے جانے والی پروازیں معطل کر رکھی ہیں۔ کویت نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں۔ متحدہ عرب امارات نے چار ہفتوں کے لیے مساجد اور عبادت گاہوں میں عبادت پر پابندی لگا دی ہے۔ کویت میں شاپنگ مالز، تھیم پارکس، ہیئر سیلون اور بازار بند کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان میں لاک ڈاون کا مطلب کیا ہے؟ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو پانچ اپریل تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ملک میں شادی ہالز اور کمیونٹی سینٹرز کو بھی تقاریب سے روک دیا گیا جبکہ پاکستان سپر لیگ کے چند میچز کو پہلے تماشائیوں کے بغیر بند سٹیڈیمز میں کروایا گیا اور اس کے بعد سیمی فائنلز اور فائنل کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے سابق چیئرمین میجر جنرل (ریٹائرڈ) اصغر نواز کے مطابق ’ذاتی آئسولیشن کی طرح ’لاک ڈاون‘ ایک بڑی سطح کی آئسولیشن کو کہتے ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کا وائرس سے سامنا کم سے کم ہو۔ پاکستان کی حکومت نے لاک ڈاون کے پہلے مرحلے میں جو اقدامات کیے ہیں وہ سکولوں کو بند کرنا یا اجتماعات کو کم کرنا ہے۔‘
میجر جنرل (ریٹائرڈ) اصغر نواز کے مطابق ’لاک ڈاؤن کے اگلے مرحلے میں باقی سرگرمیوں کو محدود کرنا ہے جیسے کاروبار، کھیل اور سماجی زندگی کو ختم یا محدود کرنا اور اس کے بعد سرکاری اور نجی دفاتر کو بند کرنا ہے۔‘ ’اس سے اگلے مرحلے میں کرفیو کا نفاذ ہوتا ہے جس میں لوگوں کو محدود وقت کے لیے شاپنگ مالز یا ریستورانوں تک رسائی دی جاتی ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’جس طرح ڈینگی کو روکنے کے لیے مچھروں کی افزائش کے تمام ذرائع بند کرنا ہوتے ہیں اسی طرح کورونا کی روک تھام کے لیے بھی اس کے پھیلانے والے تمام ذرائع جن میں انسان شامل ہیں انہیں روکنا ہو گا۔‘ ’اگر 14 دن تک ہر کسی کو روک دیا جائے تو پھر اس کے مریض سامنے آ جائیں گے اور جو اس سے محفوظ ہوں گے ان کو علیحدہ کر دیا جائے گا اور مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ باہر سے بھی وائرس کا کوئی ذریعہ باقی آبادی تک نہیں پہنچ سکے گا۔‘ ’یہ انتہائی اقدام ہو گا جس کی قیمت بھی ہو گی اور عوام میں افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہو گا۔ کاروبار کا نقصان بھی ہو گا اور روزانہ کا کام کرنے اور مزدوری کرنے والے افراد بری طرح متاثر ہوں گے۔‘ این ڈی ایم اے کے سابق چیئرمین کے مطابق ’موجودہ حکومت کی حکمت عملی مرحلہ وار اقدامات اٹھانا ہے۔‘
وسیم عباسی
بشکریہ اردو نیوز
1 note
·
View note
Text
افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے
افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے
افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کہا گیا کہ افغان گروہ یقینی بنائیں کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید ب��جوہ، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر…
View On WordPress
0 notes