#قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
Explore tagged Tumblr posts
Text
حقیقت کی دنیا - ایکسپریس اردو
حقیقت کی دنیا – ایکسپریس اردو
پاکستان کی بقا، سلامتی اور ترقی کے بنیادی مفادات کا نہایت جرات وبہادری، مستقل مزاجی اور ثابت قدمی سے تحفظ کیا جائے (فوٹو: فائل) وزیراعظم میاں شہباز شریف کی صدارت میں جمعے کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں وفاقی وزراء، سروسز چیفس اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ وزیراعظم دفتر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے ملکی معیشت اور امن…
View On WordPress
0 notes
Text
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی شرکت
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی شرکت
افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے بعد وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، وزیر دفاع، وزیر خزانہ سمیت دیگر اہم وزرا شرکت کر رہے ہیں جبکہ اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت بھی شریک ہے۔ اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور اس کے تناظر میں…
View On WordPress
0 notes
Text
مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے لئے نئی آزمائش
بھارت نے جموں و کشمیر کے تنازع پر امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ثالثی کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرا دی تھی کہ وزیراعظم مودی کسی کی ثالثی کے بغیر ہی یہ مسئلہ حل کرنے کا طریقہ جانتے ہیں، چنا��چہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، پاکستان کے شدید انتباہ، کشمیری عوام کی خواہشات اور عالمی برادری کے تحفظات کی پروا نہ کرتے ہوئ�� اس نے یہ امن دشمن طریقہ اختیار کر کے بھارتی آئین کی دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی۔ بھارتی صدر نے اس سلسلے میں حکمنامہ جاری کر دیا جبکہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں ان دفعات کے خاتمے کا بل پیش کیا، جس پر ایوان میں ہنگامہ ہو گیا اور اپوزیشن نے بل کو مسترد کر دیا۔
دفعہ 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کو نیم خودمختار حیثیت حاصل تھی اور بھارتی پارلیمنٹ کا کوئی قانون یہاں اس وقت تک لاگو نہیں ہو سکتا تھا جب تک ریاست کی کٹھ پتلی اسمبلی اس کی منظوری نہ دیدے۔ اسی طرح دفعہ 35 اے کے تحت کوئی غیر کشمیری مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خرید سکتا نہ نوکری کر سکتا تھا۔ ان دفعات کی تنسیخ کے بعد ایک تو ریاست کو باضابطہ بھارت میں ضم کر دیا گیا ہے، دوسرا مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر اب الگ ریاست کے بجائے بھارت کی یونین ٹیریٹری یعنی وفاق کا علاقہ تصور ہو گا۔ لداخ کو بھی کشمیر سے الگ کر کے یہی حیثیت دے دی گئی ہے۔
بھارت کے اس جابرانہ اقدام کے خلاف مسلمانوں کے شدید ردعمل کو کچلنے کیلئے فوج کی تعداد میں تو پہلے ہی اضافہ کر دیا گیا تھا، اب پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر کے کرفیو لگا دیا گیا ہے اور حریت رہنمائوں کے علاوہ بھارت نواز لیڈروں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سجاد لون وغیرہ کو بھی گرفتار یا نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ریاست کی تمام سیاسی پارٹیوں نے اس اقدام کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے تو خصوصی حیثیت کے خاتمے کو بھارت سے ریاست کے نام نہاد مشروط الحاق کا خاتمہ قرار دیا ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید گیارہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔
پاکستان اور آزاد کشمیر میں بھارتی اقدامات کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اقدامات اور ایل او سی کی صورتحال پر غور کیلئے کور کمانڈر کانفرنس بلا لی ہے۔ ادھر وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اعلان کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، بھارت اسے یکطرفہ فیصلے سے ختم نہیں کر سکتا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس مسئلے کو دنیا کے ہر فورم پر اٹھائے گا اور تمام آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ��ھی سیاسی اور عسکری قیادت نے حقِ خودارادیت کیلئے کشمیریوں کی آواز دبانے اور افغان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں اور آزاد کشمیر کی کنٹرول لائن پر بھارت کے جارحانہ اقدامات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ وزیراعظم عمران خان نے عالمی قیادت اور اداروں سے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پاکستان ہر حالت میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بھارت کشمیر میں داخلی و خارجی سطح پر اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے جعلی فوجی آپریشن کر سکتا ہے جبکہ ایسی کسی پرخطر کارروائی سے دونوں ایٹمی ممالک میں آگ بھڑک سکتی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان کشمیری عوام کی جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت جدوجہد کر رہے ہیں، سفارتی، اخلاقی، سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر کلسٹر بموں کے استعمال کا نوٹس لے اور ان اقدامات کا جائزہ لے جن سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ اجلاس میں جس کے شرکا کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے اور ریاست کی متنازع حیثیت کے حوالے سے ابہام پیدا کرنے کیلئے حقائق چھپانے کے بارے میں بریفنگ دی گئی، بھارت کی شر انگیزیوں کا موثر جواب دینے کی حکمت عملی تیار کی گئی اور متنبہ کیا گیا کہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا دو ٹوک موقف مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں بھارتی اقدام سے ایک روز قبل منظر عام پر آ گیا تھا اور دنیا کے بعض اہم ملکوں کی جانب سے اپنے باشندوں کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روکنے کی ہدایت بھی سامنے آئی تھی جس کے بعد بھارت کو جموں و کشمیر کی حیثیت کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا چاہئے تھا مگر اس نے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کے پہلے سے طے کردہ منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا۔ حالات ایسا رخ اختیار کرتے دکھائی دیتے ہیں جو نہ صرف برصغیر بلکہ عالمی امن کے لئے بھی خطرناک ہیں۔
اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی برادری کو صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہئے اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلا کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں بھارت کو کشمیری عوام کے خلاف ظالمانہ کارروائیاں بند اور انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دینے پر مجبور کرنا چاہئے۔ یہ محض زمین کے ایک ٹکڑے کا جھگڑا نہیں ایک قوم کے مستقبل کا سوال ہے، جس کی تیسری نسل آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے اور لاکھوں جانوں کی قربانی دے چکی ہے۔ کشمیری عوام کو تقسیمِ ہند کے تینوں فریقوں یعنی برطانوی حکومت، ہندو کانگریس اور مسلمانوں کی نمائندہ جماعت آل انڈیا مسلم لیگ نے پاکستان یا بھارت میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کرنے کا حق دیا تھا اور سلامتی کونسل نےخود بھارت کی درخواست پر اس حق کو رائے شماری کے ذریعے استعمال کرنے کی قرارداد منظور کی تھی، جس کی کئی بار توثیق بھی کی گئی۔
بھارت مہاراجہ کی طرف سے جس فرضی الحاق کا دعویٰ کرتا ہے اس کا کوئی دستاویزی ثبوت موجود نہیں جبکہ اس وقت کی سرینگر اسمبلی کی اکثریتی جماعت مسلم کانفرنس نے پاکستان سے الحاق کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ حکومت پاکستان کو اپنی سرحدوں کے دفاع کیلئے بھرپور اقدامات کے ساتھ یہ مسئلہ فوری طور پر سلامتی کونسل میں اٹھانے کی تدبیر کرنا چاہئے تاکہ کشمیری مسلمانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دلایا جائے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
3 notes
·
View notes
Text
یو ای ایف اے نے چیمپیئنز لیگ کا فائنل سینٹ پیٹرزبرگ سے منتقل کیا کیونکہ کھیلوں کی دنیا نے یوکرین پر روسی حملے پر ردعمل ظاہر کیا #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%db%8c%d9%88-%d8%a7%db%8c-%d8%a7%db%8c%d9%81-%d8%a7%db%92-%d9%86%db%92-%da%86%db%8c%d9%85%d9%be%db%8c%d8%a6%d9%86%d8%b2-%d9%84%db%8c%da%af-%da%a9%d8%a7-%d9%81%d8%a7%d8%a6%d9%86%d9%84-%d8%b3%db%8c/
یو ای ایف اے نے چیمپیئنز لیگ کا فائنل سینٹ پیٹرزبرگ سے منتقل کیا کیونکہ کھیلوں کی دنیا نے یوکرین پر روسی حملے پر ردعمل ظاہر کیا
سی این این –
یو ای ایف اے اعلان کیا کہ اس سال چیمپئنز لیگ جمعہ کو گورننگ باڈی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس کے بعد فائنل سینٹ پیٹرزبرگ میں نہیں ہوگا۔
2022 کا فائنل کرسٹووسکی اسٹیڈیم میں ہونا تھا، جسے روسی سرکاری کمپنی گیز پروم نے سپانسر کیا ہے، لیکن اب اسے پیرس کے اسٹیڈ ڈی فرانس میں 28 مئی کی اصل تاریخ کو کھیلا جائے گا۔
UEFA کی طرف سے جمعہ کو ایک بیان میں کہا گیا کہ “UEFA فرانسیسی جمہوریہ کے صدر ایمانوئل میکرون کی ذاتی حمایت اور یورپی کلب فٹ بال کے سب سے باوقار کھیل کو بے مثال بحران کے وقت فرانس میں منتقل کرنے کے عزم کے لیے شکریہ اور تعریف کا اظہار کرنا چاہتا ہے۔”
“فرانسیسی حکومت کے ساتھ مل کر، UEFA یوکرین میں فٹ بال کے کھلاڑیوں اور ان کے خاندانوں کے لیے بچاؤ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ملٹی اسٹیک ہولڈر کی کوششوں کی مکمل حمایت کرے گا جنہیں شدید انسانی تکالیف، تباہی اور نقل مکانی کا سامنا ہے۔”
UEFA نے مزید کہا کہ روسی اور یوکرائنی کلب اب بھی UEFA مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں – چیمپئنز لیگ، یوروپا لیگ اور کانفرنس لیگ – کو “اگلے اطلاع تک” غیر جانبدار مقامات پر ہوم میچ کھیلنا ہوں گے۔
جمعرات کو یو ای ایف اے نے ایک جاری کیا۔ بیان یہ کہتے ہوئے کہ یہ یوکرین پر روس کے فوجی حملے کی “سختی سے مذمت کرتا ہے”: “یو ای ایف اے یورپ میں سلامتی کی صورتحال پر عالمی برادری کی اہم تشویش کا اظہار کرتا ہے اور یوکرین میں جاری روسی فوجی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
“یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی کے طور پر، UEFA اولمپک چارٹر کی روح میں، امن اور انسانی حقوق کے احترام جیسی مشترکہ یورپی اقدار کے مطابق فٹ بال کی ترقی اور فروغ کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔
“ہم یوکرین میں فٹ بال کمیونٹی کے ساتھ اپنی یکجہتی کے لیے پرعزم ہیں اور یوکرین کے عوام کے لیے اپنا ہاتھ بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔”
یوکرین کے مڈفیلڈر رسلان مالینووسکی نے جمعرات کی رات یوروپا لیگ میں اٹلانٹا کے لیے دو گول کیے، اپنے پہلے گول کی خوشی میں اپنی جرسی کے نیچے “نو وار اِن یوکرین” کی قمیض ظاہر کی۔
اولمپیاکوس کے خلاف یونان میں اپنے ملک پر روس کے حملے کے چند گھنٹے بعد کھیلتے ہوئے، مالینووسکی نے ناک آؤٹ مرحلے کے دوسرے مرحلے کے دوسرے ہاف کے وسط میں دو شاندار اسٹرائیکس میں سے پہلا گول کیا۔
28 سالہ نوجوان نے جنگ مخالف پیغام کے ساتھ لکھا ہوا ایک انڈر شرٹ ظاہر کرنے کے لیے اپنی جرسی اٹھانے کے لیے آگے بڑھا، اس سے پہلے کہ محض چند منٹ بعد باکس کے باہر سے حیران کن اسٹرائیک کے ساتھ دوسرا گول کیا۔
اس کے تسمہ نے رات کو 3-0 کی فتح اور اطالوی ٹیم کے لیے 5-1 کی مجموعی جیت حاصل کرنے میں مدد کی، جو اب مقابلے کے آخری 16 میں پہنچ گئی ہے۔
اٹلانٹا کے کوچ Gian Piero Gasperini نے کہا کہ کھیل کی صبح اس نے Malinovskyi سے پوچھا تھا – جس کے والدین اور خاندان یوکرین میں ہیں – اگر وہ میچ کھیلنے کے لیے تیار محسوس کرتے۔
“ہم ایک خاص لمحے میں جی رہے ہیں اور اس کے لیے یہ اور بھی زیادہ ہے،” گیسپرینی نے اسکائی اٹلی کو بتایا۔
“آج صبح، میں نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ کھیلنا پسند کرتا ہے کیونکہ اس کے والدین اور خاندان اب بھی یوکرین میں ہیں۔ میں اس تسمہ کے لیے خوش ہوں۔
“بعض اوقات، فٹ بال مسائل کو حل نہیں کرتا، تاہم، ہر ایک کو قریب تر محسوس کرنے کے لیے ایک چھوٹی سی شراکت کی جا سکتی ہے: ہمیں امید ہے کہ یہ چیز حل ہو جائے گی۔”
بارسلونا اور ناپولی کے کھلاڑی نیپلز میں یوروپا لیگ کے دوسرے مرحلے کے ناک آؤٹ میچ سے قبل ‘اسٹاپ وار’ بینر دکھانے کے لیے شامل ہوئے۔
کِک آف سے چند لمحے پہلے، دونوں ٹیموں کے ابتدائی کھلاڑی ایک سفید بینر پکڑنے کے لیے جمع ہوئے جس پر سرخ رنگ میں پیغام لکھا ہوا تھا۔
دریں اثنا، جرمن فٹ بال کلب ایف سی شالکے 04 کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جرسیوں سے گیز پروم کا لوگو ہٹا کر ٹیم کے نام کے ساتھ اس کی جگہ لے گا۔
لیکن کلب نے یہ ظاہر نہیں کیا ہے کہ آیا وہ سرکاری ملکیت والی روسی گیس کمپنی کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لے رہا ہے، جس نے 2007 سے ٹیم کو سپانسر کیا ہے۔
سات بار جرمن فرسٹ ڈویژن کے فاتح، شالکے گزشتہ سیزن میں بنڈس لیگا سے الگ ہونے کے بعد اس سال دوسرے درجے میں کھیل رہے ہیں۔
یوکرائنی فٹبالر اولیکسینڈر زنچینکو، جو انگلش پریمیئر لیگ کے رہنما مانچسٹر سٹی کے لیے کھیلتے ہیں، روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان یوکرائنیوں کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے منگل کو انسٹاگرام پر گئے۔
“پوری مہذب دنیا میرے ملک کی صورتحال سے پریشان ہے،” زنچینکو، جن کے پاس یوکرین کی قومی ٹیم کے لیے 48 کیپس ہیں، لکھا.
“میں پیچھے کھڑا نہیں ہوسکتا اور [not] میری بات کو پورا کرو. جس ملک میں میں پیدا ہوا اور پرورش پائی۔ ایک ایسا ملک جس کے رنگ میں بین الاقوامی کھیلوں کے میدان میں دفاع کرتا ہوں۔ ایک ایسا ملک جسے ہم جلال اور ترقی دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک ایسا ملک جس کی سرحدیں برقرار رہیں۔
“میرا ملک یوکرینیوں کا ہے اور کوئی بھی اسے کبھی بھی مناسب نہیں کر سکے گا۔ ہم ہار نہیں مانیں گے! یوکرین کی شان۔
یوکرائنی فٹ بال آئیکن اور قومی ٹیم کے سابق مینیجر اینڈری شیوچینکو دنیا سے اپنے وطن کی مدد کرنے کی التجا کر رہے ہیں۔
“میرے لوگ اور میرے خاندان پر حملے ہو رہے ہیں،” شیوچینکو ایک Instagram پوسٹ میں کہا.
سابق فٹبالر نے کہا کہ یوکرین اور اس کے لوگ “امن اور علاقائی سالمیت چاہتے ہیں۔ براہ کرم میں آپ سے کہتا ہوں کہ ہمارے ملک کی حمایت کریں اور روسی حکومت کو کال کریں کہ وہ اپنی جارحیت اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو روکے۔
“ہم صرف امن چاہتے ہیں۔ جنگ جواب نہیں ہے،‘‘ شیوچینکو نے مزید کہا۔
دریں اثنا، فیوڈور سمولوف جمعرات کو اپنے ملک کے یوکرین پر حملے کے خلاف بولنے والے پہلے روسی فٹبالرز میں سے ایک بن گئے۔
32 سالہ – روسی قومی ٹیم کی طرف سے 45 بار کیپ کی گئی – ایک تصویر پوسٹ کی انسٹاگرام پر ایک سیاہ اسکرین کے ساتھ ایک کیپشن جس میں لکھا ہے: “جنگ نہیں!!!!”
جنوری میں روسی پریمیئر لیگ کی طرف سے دستخط کرنے کے بعد سمولوف فی الحال ڈائنامو ماسکو کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔
جمعرات کو، پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک کی فٹ بال فیڈریشنوں نے کہا کہ مارچ کے آخر میں ہونے والے ان کے ورلڈ کپ کوالیفائنگ گیمز روس میں نہیں ہونے چاہئیں۔
“فوجی بڑھوتری جس کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں اس کے سنگین نتائج ہوں گے اور ہماری قومی فٹ بال ٹیموں اور سرکاری وفود کی حفاظت کافی حد تک کم ہو گی۔” تینوں ممالک کا بیان پڑھتا ہے
جمعرات کو فیفا ایک بیان جاری کیا یہ کہتے ہوئے کہ یہ “روس کی طرف سے یوکرین میں طاقت کے استعمال اور تنازعات کے حل کے لیے کسی بھی قسم کے تشدد کی مذمت کرتا ہے۔” بیان میں کہا گیا کہ “فیفا تمام فریقوں سے تعمیری بات چیت کے ذریعے امن بحال کرنے کا مطالبہ کرتا ہے” اور یہ کہ “اس تنازعہ سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار جاری رکھے ہوئے ہے۔”
یوکرین کے سابق ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپیئن باکسر ولادیمیر کلِٹسکو نے جمعرات کو Linkedin پر جمہوریت کے دفاع کے لیے ایک پرجوش درخواست پوسٹ کی۔
کیف سے لکھتے ہوئے، 45 سالہ نے روسی حملے کو “پیوٹن کی جنگ” اور روسی صدر کے “میگلومینیا” کا نتیجہ قرار دیا۔
“وہ [Putin] یہ واضح کرتا ہے کہ وہ یوکرین کی ریاست اور اس کے لوگوں کی خودمختاری کو تباہ کرنا چاہتا ہے،” Klitschko لکھا.
الفاظ کے بعد میزائل اور ٹینک آتے ہیں۔ تباہی اور موت ہم پر آتی ہے۔ بس، خون آنسوؤں میں ملے گا۔
“ہمیں حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے اور اپنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے نتائج اخذ کرنے کی ہمت ہونی چاہیے۔ یہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔”
1996 میں اٹلانٹا میں یوکرین کے اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والے، کلِٹسکو نے زور دے کر کہا کہ وہ اور ان کا ملک “بنیادی طور پر یہ جنگ نہیں چاہتے،” لیکن اب جمہوریت کے دفاع کے لیے مغربی حکومتوں پر انحصار کرتے ہیں “اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔”
“میرے ملک کے خلاف یہ جنگ نہ صرف ایک آدمی کے پاگل پن کا نتیجہ ہے بلکہ مغربی جمہوریتوں کی برس��ں کی کمزوری کا نتیجہ بھی ہے۔
’’اس پاگل پن کو اب روک تھام کر کے روکنا چاہیے۔ ہماری حکومتوں کو اونچی آواز میں اور صاف کہنے کی ضرورت ہے۔
چار بار کے فارمولا ون ورلڈ چیمپیئن سیباسٹین ویٹل کا کہنا ہے کہ اگر گراں پری 25 ستمبر کو سوچی میں طے شدہ منصوبے کے مطابق آگے بڑھتی ہے تو وہ روس میں ریس نہیں کریں گے۔
“میری اپنی رائے ہے کہ مجھے نہیں جانا چاہیے، میں نہیں جاؤں گا،” ایسٹن مارٹن کے لیے دوڑ لگانے والے جرمن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا، “مجھے ان معصوم لوگوں کے لیے افسوس ہے جو اپنی جانیں گنوا رہے ہیں، جو احمقانہ وجوہات اور ایک بہت ہی عجیب اور پاگل قیادت کی وجہ سے مارے جا رہے ہیں۔
F1 عالمی چیمپئن کا راج ہے۔ میکس ورسٹاپن انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ ملک میں دوڑ لگانا “درست” نہیں ہوگا، لیکن روس میں دوڑ لگانے کا فیصلہ ان کے اکیلے نہیں ہوگا۔
ریڈ بل ڈرائیور نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب کوئی ملک جنگ میں ہوتا ہے تو وہاں دوڑ لگانا درست نہیں ہے، یہ یقینی بات ہے۔
“لیکن یہ صرف وہی نہیں ہے جو میں سوچتا ہوں، یہ بھی ہے کہ پورا پیڈاک یہ فیصلہ کرے گا کہ ہم آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔”
ڈرائیوروں کے تبصرے F1 کے کہنے کے بعد آئے ہیں کہ وہ پی��رفت کو “قریب سے دیکھ رہا ہے”۔
جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “F1 بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح انتہائی تیز رفتار پیشرفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس وقت ستمبر میں ہونے والی ریس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔”
“ہم صورتحال کو بہت قریب سے مانیٹر کرتے رہیں گے۔”
بدھ کے روز، روسی ڈرائیور نکیتا مازپین، جو ہاس کے لیے دوڑ لگاتی ہیں، نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ ان کی گھریلو دوڑ آگے بڑھے گی۔
“میں بالکل بھی جدوجہد نہیں کر رہا ہوں کیونکہ میں ہمیشہ سیاست کے بغیر کھیلوں کا ایک بڑا حامی رہا ہوں،” مازپین نے بدھ کو اسکائی اسپورٹس کو بتایا۔
“یقینا، فارمولہ 1 کے ساتھ ہمیں جو سمجھ آئی ہے، اس سے دوڑ جاری ہے اور آپ مجھے وہاں ضرور دیکھیں گے۔”
دریں اثنا، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے جمعرات کو روسی حکومت کی طرف سے یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے اولمپک معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی۔
“حالیہ واقعات کے بعد، IOC یوکرین میں اولمپک کمیونٹی کی حفاظت کے بارے میں گہری فکر مند ہے۔ آئی او سی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے صورت حال پر گہری نظر رکھنے اور جہاں ممکن ہو یوکرین میں اولمپک کمیونٹی کے ارکان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی ہے۔
اولمپک جنگ بندی ایک قرارداد ہے جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2 دسمبر 2021 کو منظور کیا تھا، جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ IOC اور انٹرنیشنل پیرا اولمپک کمیٹی کے ساتھ تعاون کریں “کھیل کو امن کو فروغ دینے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کریں۔ اولمپک اور پیرا اولمپک گیمز کے دوران اور اس کے بعد تنازعات کے علاقوں میں بات چیت اور مفاہمت۔
یہ جنگ بندی 4 فروری کو بیجنگ سرمائی اولمپکس کے آغاز سے سات دن پہلے نافذ ہوئی اور پیرالمپکس گیمز کے اختتام کے سات دن بعد ختم ہو جائے گی، جو 13 مارچ کو ختم ہونے والے ہیں۔
. Source link
0 notes
Text
وفاقی کابینہ نے بھی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی - اردو نیوز پیڈیا
وفاقی کابینہ نے بھی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے بعد آج وفاقی کابینہ نے بھی ملک کی پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی اور کہا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد پاکستان کے شہریوں کو معاشی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس منعقد ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ نے قومی سیکیورٹی پالیسی…
View On WordPress
0 notes
Text
وفاقی کابینہ نے بھی قومی سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ نے بھی قومی سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی
پاکستان کسی بھی داخلی اور خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، وزیراعظم (فوٹو : فائل) اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے بعد آج وفاقی کابینہ نے بھی ملک کی پہلی قومی سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی اور کہا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد پاکستان کے شہریوں کو معاشی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس منعقد ہوا جس کا اعلامیہ جاری…
View On WordPress
0 notes
Text
قانون سازوں کو فوجی بریفنگ: 'پاکستان افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا'
قانون سازوں کو فوجی بریفنگ: ‘پاکستان افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا’
قانون سازوں کو ��یر کو ایک اعلیٰ سطحی سیکیورٹی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان افغانستان میں ایک ایسی حکومت کا خواہاں ہے جو اس کے عوام کی نمائندہ ہو اور جنگ سے تباہ حال ملک میں “امن اور استحکام کے لیے اپنی ہر ممکن حمایت” جاری رکھے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی (PCNS) کے اجلاس میں پارلیمانی اور سیاسی قیادت، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ، صوبائی قیادت اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو سینئر فوجی حکام…
View On WordPress
0 notes
Text
کپتان نے آپریشن سے یوٹرن لے کر TLP سے معاہدہ کیوں کیا؟
کپتان نے آپریشن سے یوٹرن لے کر TLP سے معاہدہ کیوں کیا؟
وفاقی کابینہ اور قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تحریکِ لبیک کے لانگ مارچ کو طاقت سے کچلنے کے فیصلے کے بعد کپتان حکومت نے تحریک لبیک کے سامنے ایک بار پھر گھنٹے کیوں ٹیک دیئے؟ یہ سوال ابھی تک ایک معمہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب تحریک لبیک کے معاملے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں جاری تھا تب بریلوی علما کرام کا ایک گروپ اچانک سامنے آیا جس نے پہلے راولپنڈی اور پھر اسلام آباد میں چند خفیہ…
View On WordPress
0 notes
Text
غیر ملکی سازش سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
غیر ملکی سازش سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام سروسز چیفس، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، احسن اقبال اور حنا ربانی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا کو متنازع خط پر بریفنگ دی گئی جب کہ نیشنل ایکشن پلان پر اور داخلہ سیکیورٹی صورتحال پر شرکا کو تفصیلات فراہم کی گئیں۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے…
View On WordPress
0 notes
Text
کالعدم جماعت کو قانون شکنی پر مزيد رعايت نہيں دينگے، قومی سلامتی کميٹی۔
0 notes
Text
کالعدم ٹی ایل پی نے اہلکاروں پر تشدد کیا یہ رویہ قابل قبول نہیں، قومی سلامتی کمیٹی
کالعدم ٹی ایل پی نے اہلکاروں پر تشدد کیا یہ رویہ قابل قبول نہیں، قومی سلامتی کمیٹی
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گيا، اعلامیہ میں کہا گيا ہے کہ ٹی ایل پی نے اہلکاروں پر تشدد کیا یہ رویہ قابل قبول نہیں، ریاست کسی قسم کے غیر آئینی اور بلاجواز مطالبات کو تسلیم نہیں کرے گی،ریاست آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہ کر مذاکرات کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی گروپ یا عناصر کو امن عامہ کی صورتحال بگاڑنے کی اجازت نہیں…
View On WordPress
0 notes
Text
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس - اردو نیوز پیڈیا
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی جائے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور دیگر سیکیورٹی معاملات پر غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء، عسکری قیادت اور دیگر اعلی حکام شریک ہیں جن میں وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر قومی…
View On WordPress
0 notes
Text
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی جائے گی اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی جائے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور دیگر سیکیورٹی معاملات پر غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء، عسکری قیادت اور دیگر اعلی حکام شریک ہیں جن میں وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات…
View On WordPress
0 notes
Text
وزیراعظم نے افغانستان پر مربوط پالیسی پر زور دیا ایکسپریس ٹریبیون۔
وزیراعظم نے افغانستان پر مربوط پالیسی پر زور دیا ایکسپریس ٹریبیون۔
وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کو 34 ویں قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے دوران افغانستان کے بارے میں ایک مربوط پالیسی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق افغانستان میں جاری صورتحال پر بات چیت کے لیے این ایس سی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہوا۔ اس میں وفاقی کابینہ کے متعلقہ ارکان ، تمام سروسز کے سربراہان اور انٹیلی جنس سروسز کے سربراہان نے شرکت…
View On WordPress
0 notes
Text
وزیراعظم کا نیشنل ایکشن پلان کے اہداف کے حصول کیلئے مؤثر اقدامات پر زور
وزیراعظم کا نیشنل ایکشن پلان کے اہداف کے حصول کیلئے مؤثر اقدامات پر زور
وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ایکشن پلان کی کمیٹی کے اجلاس میں طے کیے گئے اہداف کے حصول کے لیے رابطہ کاری کو بہتر کرنے اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، وفاقی وزرا خارجہ امور، دفاع، خزانہ، داخلہ اور اطلاعات، قومی سلامتی کے مشیر، گلگت…
View On WordPress
0 notes
Text
قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی مراسلے کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا
قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی مراسلے کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا
قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان سفارت کار کے ساتھ غیرملکی حکام کی گفتگو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دے دی۔ وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان متعلقہ ملک کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔ اسلام آباد اور متعلقہ ملک کے دارالحکومت میں سفارتی اداب کے مطابق احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔ شرکا نے قومی…
View On WordPress
0 notes