#تجزیہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
عمران خان کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا جس سے ان کے سیاسی کیریئر کو ایک نیا دھچکا لگا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان میں حزب اختلاف کے اہم رہنما عمران خان کو اس سال کے آخر میں متوقع قومی انتخابات سے قبل اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کے لیے ایک طویل قانونی جنگ کا سامنا ہے۔ اس قانونی جنگ کے بارے میں کئی اہم سوالات ہیں جن کا جواب عمران خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
کیا عمران خان کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا؟ قانون کے مطابق اس طرح کی سزا کے بعد کوئی شخص کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔ نااہلی کی مدت کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔ قانونی طور پر اس نااہلی کی مدت سزا کی تاریخ سے شروع ہونے والے زیادہ سے زیادہ پانچ سال ہو سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ اس صورت میں تاحیات پابندی عائد کر سکتی ہے اگر وہ یہ فیصلہ دے کہ وہ بے ایمانی کے مرتکب ہوئے اور اس لیے وہ سرکاری عہدے کے لیے ’صادق ‘ اور ’امین‘ کی آئینی شرط پورا نہیں کرتے۔ اس طرح کا فیصلہ 2018 میں تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے خلاف دیا گیا تھا۔ دونوں صورتوں میں عمران خان کو نومبر میں ہونے والے اگلے عام انتخابات سے باہر ہونے کا سامنا ہے۔ عمران خان کا الزام ہے کہ ان کی برطرفی اور ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن میں عسکری عہدیداروں کا ہاتھ ہے۔ تاہم پاکستان کی فوج اس سے انکار کرتی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسے رہنماؤں کی مثالیں موجود ہیں جو جیل گئے اور رہائی کے بعد زیادہ مقبول ہوئے۔ نواز شریف اور ان کے بھائی موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف دونوں نے اقتدار میں واپس آنے سے پہلے بدعنوانی کے الزامات میں جیل میں وقت گزارا۔ سابق صدر آصف علی زرداری بھی جیل جا چکے ہیں۔
عمران خان کے لیے قانونی راستے کیا ہیں؟ عمران خان کے وکیل ان کی سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ تک ان کے لیے اپیل کے دو مراحل باقی ہیں۔ سزا معطل ہونے کی صورت میں انہیں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ اگر ان سزا معطل کر دی جاتی ہے تو عمران خان اب بھی اگلے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ عمران خان کو مجرم ٹھہرانے کے فیصلے کو بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ فیصلہ جلد بازی میں دیا گیا اور انہیں اپنے گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن سزا سنانے والی عدالت نے کہا ہے کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے جو گواہ پیش کیے ان کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں۔ بار بار طلب کیے جانے کے باوجود کئی ماہ تک عدالت میں پیش ہونے سے عمران خان کے انکار کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت تیز کر دی تھی۔ تاہم توشہ خانہ کیس ان پر بنائے گئے 150 سے زیادہ مقدمات میں سے صرف ایک ہے۔ ڈیڑھ سو سے زیادہ مقدمات میں دو بڑے مقدمات شامل ہیں جن میں اچھی خاصی پیش رفت ہو چکی ہے انہیں زمین کے معاملے میں دھوکہ دہی اور مئی میں ان کی گرفتاری کے بعد فوجی ت��صیبات پر حملوں کے لیے اکسانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ امکان یہی ہے کہ انہیں ایک عدالت سے دوسری عدالت میں لے جایا جائے گا کیوں کہ وہ تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عمران خان کی پارٹی کا کیا ہو گا؟ عمران خان کے جیل جانے کے بعد ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔ نو مئی کے تشدد اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے بعد کئی اہم رہنماؤں کے جانے سے پارٹی پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور بعض رہنما اور سینکڑوں کارکن تاحال گرفتار ہیں۔ اگرچہ پاکستان تحریک انصاف مقبول ہے لیکن سروے کے مطابق یہ زیادہ تر عمران خان کی ذات کے بدولت ہے۔ شاہ محمود قریشی کے پاس اس طرح کے ذاتی فالوورز نہیں ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق وہ کرکٹ کے ہیرو کی طرح تنظیمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہوں گے۔ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے پر پابندی کے بعد بھی عمران خان نے اپنے حامیوں کے ساتھ مختلف سوشل میڈیا فورمز جیسے ٹک ٹاک ، انسٹاگرام، ایکس اور خاص طور پر یوٹیوب تقریبا روزانہ یوٹیوب تقاریر کے ذریعے رابطہ رکھا تھا لیکن اب وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی ملی تو وہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتے ہیں۔
روئٹرز
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes
·
View notes
Text
عمران احمد خان نیازی
پلان کیا تھا؟ تجزیہ: 14 مئی سے پہلے عمران خان سمیت تمام تحریک انصاف لیڈرشپ اور ورکرز، اور ڈیجٹل میڈیا کے بڑے صحافیوں کو جیلوں میں بند کرنا تھا اور تیس سے نوے دن تک باہر نہیں آنے دینا تھا. سافٹ ایمرجنسی لگاکر فوج شہروں میں اتاری جائے، طاقت سے احتجاج روکیں اور مکمل کنٹرول کریں.لیکن وہ ہوا جو یہ طاقتور سوچ نہ سکے، صرف ورکرز نہی بلکہ عوام کی بڑی تعداد اور خصوصاً نوجوان لڑکے اورخواتین تمام خطروں کے…
View On WordPress
6 notes
·
View notes
Text
آئینی ترمیم،شہبازشریف نے اپنے اگلے پانچ سال کیسے پکے کئے؟
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے باوجود پاکستان میں نہ تو عمران خان کو کوئی فوری ریلیف ملتا نظر آتا ہے اور نہ ہی شہباز شریف کی حکومت کو کوئی فوری خطرہ درپیش ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ یے کہ فیصلہ سازوں نے امریکی صدارتی الیکشن سے فوری پہلے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرتے ہوئے ایک آئینی بنچ تشکیل دے دیا اور آرمی چیف کی مدت ملازمت…
0 notes
Text
ٹرمپ جیت گئے تو عمران خان جیل سے باہر ہوں گے؟
(ویب ڈیسک)الیکشن امریکا میں ہورہا ہے مگر دعائیں پاکستان اور بھارت میں مانگی جارہی ہیں،پاکستان کے لوگ ٹرمپ کی جیت کے حق میں ہیں جبکہ بھارتی کملا ہیرس کو امریکی صدر دیکھنا چاہتے ہیں ،پاکستان کے تجزیہ کاروں،عوام کے ہمدردی ٹرمپ کے ساتھ کیوں ہے؟کیا ٹرمپ جیت گئے تو عمران خان جیل سے باہر ہوں گے؟ کہانی کچھ یوں ہے کہ پاکستانی رہنماؤں کی نگاہیں امریکی الیکشن پر جمی ہوئی ہیں اور خصوصاً سابق وزیراعظم عمران…
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 22 ؍ اکتوبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ اسمبلی انتخابات کا نوٹِفِکیشن آج جاری ہو گا ‘ ریاست بھر میں پرچہ نامزدگی ادخال کا آج سے آغاز ‘
مہا یوتی اور مہا وِکاس آ گھاڑی نشستوں کی تقسیم ہنوز غیر واضح
٭ پریورتن مہا شکتی ‘ منسے اور وِنچت بہو جن آ گھاڑی کی جانب سے مرحلہ وار امید واروں کا اعلان
٭ ’’ بھارت جوڑو ابھیان ‘‘ کے کنوینر یو گیندر یادو کے اکو لہ میں منعقدہ پروگرام میں ہنگا مہ آ رائی
٭ سیاسی پارٹیوں سے ’’ قحط سے پاک مراٹھواڑہ ‘‘ کا تحریری تیقین دینے کا مرا ٹھواڑہ پانی پریشد کا مطالبہ
اور
٭ بھامر اگڑھ تعلقہ میں پولس کے ساتھ ہوئی مد بھیڑ میں 5؍ نکسلائٹس ہلاک
اب خبریں تفصیل سے...
وِدھان سبھا الیکشن کے لیے آج نوٹِفِکیشن جاری ہو رہاہے ۔ اِس ضمن میں ریاست بھر میں نامزدگی کی کارروائیاں شروع ہو جائیں گی ۔ آئندہ29؍ تاریخ تک امید واری عریضے بھرے جا سکیں گے اور 30؍ تاریخ کو عرضیوں کی چھان بین ہو گی ۔ 4؍ نو مبر تک عریضے واپس لیے جا سکیں گے اور اُسی دن تمام حلقوں کی تصویر صاف ہو گی ۔ ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے اِسی نظام الاوقات کے مطا بق پرچہ نامزدگی کا عمل ہو گا ۔
***** ***** *****
ریاست میں288؍ میں سے 25؍ حلقے درج فہرست ذاتوں کے لیے مختص ہیں ۔ فہرستِ رائے دہندگان میں اب تک 9؍ کروڑ 63؍ لاکھ سے زیادہ افراد کا اندراج ہو چکا ہے ۔ اِس کے مطا بق 5؍ کروڑ مرد اور 4؍ کروڑ 66؍ لاکھ سے زائد خواتین ہیں۔ تقریباً ایک کروڑ 85؍ لاکھ 20؍ تا 29؍ سال کے در میان ہیں ۔ 20؍ لاکھ 93؍ ہزار سے زائد نے پہلی مر تبہ ووٹنگ کے لیے اندراج کیا ہے ۔
کات کری ‘ کو لم ‘ مار یا گونڈ اِن خصوصی آدیواسی جماعتوں کے تمام 2؍ لاکھ 77؍ ہزار افراد کے ناموں کے اندراج کی اطلاع الیکشن کمیشن نے دی ہے ۔
ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے تقریباً ایک لاکھ 186؍ رائے دہی مراکز ہوں گے ۔ جن میں 42؍ ہزار 604؍ شہری اور 57؍ ہزار 582؍ دیہی علاقوں میں ہوں گے ۔سب سے زیادہ 8؍ ہزار 417؍ رائے دہی مراکز پونے ضلع میں جبکہ سب سے کم 921؍ مراکز سندھو درگ ضلعے میں ہیں ۔
***** ***** *****
دریں اثناء الیکشن کے وقت کے بعد ریاست میں صدر راج نافذ ہو نے کی بات غیر یقینی ہو نے کا سیا سی تجزیہ کاروں نے کہا ��ے ۔ موجودہ وِدھان سبھا کی مدت ختم ہونے سے قبل 26؍ نومبر سے پہلے الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن کا عمل پورا ہو کر نو منتخب شدہ ارکان اسمبلی کی فہرست گورنر کے سپرد کی جائے گی ۔ اُس کے بعد آئین کی دفعہ 164؍ کے مطا بق حکو مت سازی کے لیے گور نر مد عو کر سکتے ہیں اور اس کے لیے 26؍ نومبر تاریخ حتمی نہیں ہے بلکہ 26؍ نومبر کی مدت صرف الیکشن کے عمل کو مکمل کرنے کی بات سیاسی تجزیہ کاروں نے کہی ہے ۔
***** ***** *****
ریاست میں امید واری عرضی بھر نے کی شروعات آج ہو رہی ہے لیکن مہا یو تی اور مہا وِکاس آ گھاری کو پار ٹیوں کی جانب سے نشستوں کی تقسیم مکمل نہیں ہو ئی ہے۔ مہایو تی میں بی جے پی کے 99؍ امید وار اور راشٹر وادی کانگریس کے کچھ امید واروں کو چھوڑ کر دیگر امید وار ظاہر نہیں کیےگئے ہیں۔
دریں اثناء ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر نا نا پٹو لے نے کہا ہے کہ مہا وِکاس آ گھاڑی میںکسی بھی طرح کی نا اتفاقی نہیں ہے وہ کل دِلّی میں نامہ نگاروں سے مخاطب تھے ۔ نشستوں کی تقسیم کے ضمن میں کانگریس کی 96؍ نشستوں کے لیے بات اب تک مکمل ہو چکی ہے اور بقیہ نشستوں پر آج بات ہو گی ۔اُس کے بعد امید وار ظاہر کیے جانے کی اطلاع پٹو لے نے دی ۔ انھوں نے کہا کہ مہا وِکاس آ گھاری سے شیو سینا اُدھو با لا صاحب ٹھاکرے گروپ کے باہر نکلنے کی بات بے بنیاد ہے ۔ مخالف پارٹیوں کی جانب سے جان بو جھ کر افواہ پھیلائی جا رہی ہے ۔
***** ***** *****
ری پبلیکن پارٹی کے صدر و مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف رامداس آٹھولے نے اپنے وفد کے ساتھ بی جے پی لیڈر و نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے ممبئی میں ملا قات کی ۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ری پبلیکن پارٹی کے لیے کچھ نشستیں دینے کے لیے بات چیت ہونے کی اطلاع آٹھو لے نے دی ۔ اِس ضمن میں مہا یو تی کی تین بڑی پارٹیوں سے بات چیت کے بعد فیصلہ لیے جانے کا تیقن پھڑ نویس نے دیے جانے کی اطلاع دی ۔
***** ***** *****
مہا راشٹر نو نِر مان سینا نے اسمبلی انتخابات کے لیے امید واروں کی پہلی فہرست کل ظاہر کی ۔ کلیان مضا فات حلقہ سے راجو پاٹل اور ٹھا نہ سے اویناش جا دھو کو امید واری دی گئی ہے ۔ منسے صدر راج ٹھاکرے نے ڈومبیولی میں راجو پاٹل کے تشہیری دفتر کے افتتاح کے بعد یہ اطلاع دی ۔
***** ***** *****
ریاست میں نو قیام شدہ ’’ پر یو َرتن مہا شکتی ‘‘ اِس تیسرے محاذ نے 10؍ امید واروں کی پہلی فہرست کل جاری کی ۔ اِن 10؍ میں سے 8؍ نشستیں پر ہار جن شکتی پارٹی کو ‘ 2؍ راجو شیٹی کے سوا بھیما نی شیتکری سنگھٹنا کو دی گئی ہے۔ راجو شیٹی نے کل پونا میں صحافتی کانفرنس میں یہ اطلاع دی ۔ اِس صحافتی کانفرنس میں مہاراشٹر سوراجیہ پارٹی کے صدر چھتر پتی سنبھا جی راجے اور پر ہار جن شکتی کے صدر بچو کڑو موجود تھے ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
بھارت جوڑو مہم کے کو نوینر یوگیندر یادو نے کل اکو لہ میں ہوئے اجلاس میں ونچت بہو جن آ گھاڑی کے کار کنان نے ہنگا مہ کیا ۔
مہا راشٹر ڈیمو کریٹک فورم کی جانب سے منعقدہ اِس اجلاس میں یو گیندر یادو کی تقریر شروع ہوتے ہی ونچت بہو جن آ گھاڑی کے کار کنان نے کچھ مسائل پیش کیے جس پر بڑا ہنگا مہ ہو گیا ۔
دریں اثناء ہا تھا پائی ہونے پر پولس نے ونچت کے کچھ کار کنان کو حراست میں لینے کی اطلاع ہے ۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ پانی پریشد کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن لڑ نے والی تمام سیاسی پارٹیاں اپنے منشور میں تحریری وعدہ کر یں کہ مراٹھواڑہ کو خشک سالی سے پاک کیا جا ئے گا ۔ اپنی پریس ریلیز میں مراٹھواڑہ پانی پریشد نے یہ توقع بھی ظاہر کی ہے کہ مراٹھواڑہ کی آبپا شی کی صلاحیت کو 50؍فیصد تک بڑ ھا نے کےلیے مر بوط واٹر پالیسی اسکیم کے تحت تمام اختیا رات پر غور کرتے ہوئے ایک وقتی پروگرام کو نافذ کیا جا نا چاہیے ۔
***** ***** *****
سامعین اسمبلی انتخابات کے موقع پر پروگرام آڈھا وا وِدھا ن سبھا متدار سنگھا چا ‘‘ روز آ نہ شام 7؍ بج کر 10؍ منٹ پر آ کاشوانی سے نشر کیا جا رہ اہے ۔ اِس پروگرام میں آج ٹھا نے ضلعے کا جائزہ پیش کیا جائے گا ۔
***** ***** *****
قو می پانی ایوارڈ آج نئی دِلّی میں صدر جمہوریہ دروپدی مر مو کے ہاتھوں دیا جائے گا ۔ مرکزی جل شکتی وزارت نے 9؍ زمروں میں 38؍ فاتحین کا اعلان کیا ہے ۔ جن میں بہترین ریاست ‘ ضلع ‘ گرام پنچایت ‘ شہری مقامی خود مختار حکو مت واٹر یو ٹی لائزیشن گروپ اور بہترین شہری ‘ سو سائٹی شامل ہیں ۔ یہ اِس ایوارڈ کا پانچواں سال ہے ۔
***** ***** *****
گڑھ چِرولی ضلعے کے بھامرا گڑھ تعلقہ میں پولس کے ساتھ تصا دم میں 5؍ نکسلی مارے گئے ہیں ۔ اِس تصا دم میں ایک پولس اہلکار زخمی ہوا ہے اور اِس کا علاج جاری ہے ۔ اسمبلی انتخابات کے در میان قاتلا نہ حملہ کرنے کے لیے کو پر شی کے جنگولوں میں آنے کی اطلاع ملی تھی اُس کے مطا بق اِس علاقہ میں C-60؍ دستہ کے 22؍ جبکہ سینٹرل ریزر و فورس دستہ کے 2؍ ٹکڑیوں نے نکسل مخالف کارروائی انجام دی ۔ اِس تصا دم میں 5؍ نکسلی ہلاک ہوئے او ر اُن کی شناخت کا عمل جاری ہے ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے سو ئے گائوں تعلقہ میں کل 2 ؍ مختلف حادثات میں 2؍ افراد کے اوپر بجلی گر نے سے وہ ہلاک ہو گئے ۔ جنگلی کوٹہ کے اجی ناتھ نتھو راٹھوڑ اور ہنو منت کھیڑا کی اشوینی مچھندر ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری ‘ بسمت اور اونڈھا تعلقہ جات سمیت ناندیڑ ضلعے کے حد گائوں تحصیل میں آج صبح 6؍ بج کر 52؍ منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ۔ زلزلہ پیما پر اِن جھٹکوں کی شدت 3؍ اعشاریہ 8؍ ریختر اسکیل درج ہوئی ۔ ہمارے نمائندے نے ضلع ڈیزاسٹر منجمنٹ شعبے کے افسر کنجے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اِس زلزلے کا مرکز ناندیڑ تھا تاہم اِس کے اثرات ہنگولی ضلع میں محسوس کیے گئے ۔
ناندیڑ شہر اور علاقے کے کئی ایک گائوں میں اِس زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ۔ ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت نے گھروں کی ٹین کی چھتوں سے پتھر نکا لنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
ریاست میں اسمبلی انتخابات کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نافذ ہونے کے بعد سے سی وِجول ایپ پر تقریباً 776؍ شکایتیں موصول ہوئی ہیں جن میں 773؍ شکایتوں کا ازالہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کیا جا چکا ہے ۔ ریاستی ایڈیشنل چیف الیکشن افسر ڈاکٹر کرن کلکر نی نے یہ اطلاع دی ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے اساتذہ و معلمین سے ووٹر بیداری مہم میں سر گر م کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے ۔ بیداری رائے دہندگان کے لیے سویپ تصور کے تحت وہ کل اساتذہ کےایک اجلاس میں خطاب کر رہے تھے ۔ اِسی طرح کلکٹر دلیپ سوامی نے کل ایم آئی ٹی میں منعقدہ طلبہ کے ایک اجلاس سے بھی خطاب کیا اور انھیں رائے دہی کرنے کی تر غیب دی ۔ اِس موقع پر ووٹر بیداری پر ��بنی گیت پیش کر کے حاضرین کو ووٹ کی اہمیت سے آ گاہ کیاگیا ۔
دریں اثناء انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاد کے پیش نظر چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے میں ہر مہینے منعقد ہونے والا علاقائی لوک شاہی دن منسوخ کر دیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
بھارت اور نیوزی لینڈ کے ما بین کھیلیا جارہی 3؍ ٹیسٹ کرکٹ میچیز کی سیریز کا دوسرا مقابلہ آئندہ جمعرات سے پونا میں کھیلا جا ئے گا ۔ بنگلورو میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں نیوز ی لینڈ نے جیت حاصل کر کے سیریزمیں ایک صفر کی بر تری حاصل کی ہے ۔ سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ مقابلہ ممبئی میں یکم نومبر سے کھیلا جائے گا ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ اسمبلی انتخابات کا نوٹِفِکیشن آج جاری ہو گا ‘ ریاست بھر میں پرچہ نامزدگی ادخال کا آج سے آغاز ‘
مہا یوتی اور مہا وِکاس آ گھاڑی نشستوں کی تقسیم ہنوز غیر واضح
٭ پریورتن مہا شکتی ‘ منسے اور وِنچت بہو جن آ گھاڑی کی جانب سے مرحلہ وار امید واروں کا اعلان
٭ ’’ بھارت جوڑو ابھیان ‘‘ کے کنوینر یو گیندر یادو کے اکو لہ میں منعقدہ پروگرام میں ہنگا مہ آ رائی
٭ سیاسی پارٹیوں سے ’’ قحط سے پاک مراٹھواڑہ ‘‘ کا تحریری تیقین دینے کا مرا ٹھواڑہ پانی پریشد کا مطالبہ
اور
٭ بھامر اگڑھ تعلقہ میں پولس کے ساتھ ہوئی مد بھیڑ میں 5؍ نکسلائٹس ہلاک
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
پی ٹی آئی کی احتجاج اور جلسوں میں ناکامی عمران خان فرسٹریشن کا شکار
(ویب ڈیسک) تجزیہ نگاروں کی نظر میں پی ٹی آئی احتجاج اور جلسوں کا تو اعلان کر دیتی ہے مگر کوئی جلسہ کوئی احتجاج ڈھنگ سے نہیں کر پارہی۔جس کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی میں فرسٹریشن بڑھتی چلی جارہی ہے۔پارٹی میں اِس قدر تقسیم ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سمجھ ہی نہیں آرہا کہ وہ کس پر بھروسہ کریں اور کس پر بھروسہ نہ کریں اور جس پر بھروسہ کرتے ہیں وہ اُنہیں دھوکہ دے دیتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی راولپنڈی کا…
0 notes
Text
ذاکر نائیک : ہمارا مسئلہ کیا ہے؟
ضروری نہیں کہ ذاکر نائیک جو کہیں وہ ٹھیک ہو، ہر آدمی کی طرح ان کی رائے میں بھی، صحت اور غلطی، ہر دو کا امکان ہو سکتا ہے۔ لیکن اختلاف رائے کے کیا یہ آداب ہوتے ہیں جن کا مظاہرہ ہمارے ہاں کیا جا رہا ہے؟ جناب ذاکر نائیک کے بارے میں ہمارا مجموعی سماجی رد عمل بتا رہا ہے کہ اس معاشرے کا نفسیاتی عدم توازن کتنا شدید ہو چکا ہے۔ ضروری نہیں کہ ذاکر نائیک جو کہیں وہ ٹھیک ہو، ہر آدمی کی طرح ان کی رائے میں بھی، صحت اور غلطی، ہر دو کا امکان ہو سکتا ہے لیکن اختلاف رائے کے کیا یہ آداب ہوتے ہیں جن کا مظاہرہ ہمارے ہاں کیا جا رہا ہے ؟ کیا کبھی وہ وقت آئے گا کہ ہم اختلاف رائے کے آداب سیکھ جائیں؟ ایک طوفان سا برپا ہے، دائیں اور بائیں بازو کی تقسیم ختم ہو چکی ہے، گویا ایک اعلان عام ہے کہ ذاکر نائیک ہاتھ آیا ہے بچ کر جانے نہ پائے۔ جیسے کسی شفاخانے میں علاج کے طالب مریضوں کے ہاتھ کھلونا آ جائے، جسے زومبوں کے ہاتھ کوئی انسان لگ جائے۔
اس معاملے نے معاشرے کے چند پہلو نمایاں کر دیے ہیں: پہلا یہ کہ ہم اذیت پسند ہوتے جا رہے ہیں۔ ہمارے ہاں اب تجزیہ نہیں ہوتا، لوگ پتھر لے کر گلی کی نکڑ پر کھڑے ہوتے ہیں۔ جس کی چال میں معمولی سی لغزش دکھائی دیتی ہے اس پر سنگ باری شروع کر دی جاتی ہے۔ معاشرہ منفی ذہنیت کے آسیب کا شکار ہو چکا ہے۔ دوسرا یہ کہ ہم افراط و تفریط کا شکار ہو چکے ہیں۔ ہم یہ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ بیک وقت کسی شخص میں بہت سی خوبیاں بھی ہو سکتی ہیں اور کچھ خامیاں بھی۔ ہم توازن کھو چکے ہیں۔ ہم یا تو کسی کا ہانکا کر رہے ہوتے ہیں یا کسی کے جانثار بنے پھرتے ہیں۔ کوئے یار یا سوئے دار، بیچ کا کوئی مقام ہمیں راس نہیں آتا۔ تیسرا یہ کہ ہم مجموعی طور پر انتہا پسند ہیں۔ یہ ہمارا قومی عارضہ بن چکا ہے۔ اس میں مذہبی اور سیکولر کی کوئی تقسیم نہیں۔ جو بھی موقف دیتا ہے انتہا پر کھڑے ہو کر دیتا ہے۔ دوسرے کے لیے گنجائش کسی کے پاس بھی نہیں، ہر ایک کا دعویٰ ہے کہ وہ تاریخ انسانی کا آخری عقل مند ہے اور اس سے اختلاف کرنے والا دنیا کا احمق ترین انسان ہے اور اس دھرتی پر بوجھ ہے۔ چوتھا یہ کہ ہم خلط مبحث کا شکار ہو چکے ہیں اور اس خلط مبحث کے تازیانے کو لہراتے ہوئے ہم رجز پڑھتے کہ سوال کی حرمت کا سوال ہے۔
ذاکر نائیک صاحب سے جو سوال پوچھا گیا وہ بتاتا ہے کہ سماجی شعور کی عمومی سطح کیا ہے۔ سماجیات کے باب میں یہ بڑی بنیادی چیز ہے کہ معاشرہ اگر صحیح معنوں میں مذہبی ہو جائے جرائم تب بھی ہوتے رہتے ہیں۔ ایسا نہ ہوتا تو اسلامی تاریخ کے ابتدائی زمانے میں قانون اور سزا اور جزا کا محکمہ نہ ہوتا۔ یہ کج فہمی اور خلط مبحث تھا، سوال تھا ہی نہیں۔ ذاکر نائیک صاحب کی چند باتیں نامناسب بھی تھیں اور غیر ضروری بھی۔ ان کی نشاندہی بھی ہونی چاہیے تھی۔ ان سے اختلاف بھی کیا جاسکتا تھا۔ لیکن اس کو ایک نفرت انگیز مہم میں بدل دینا بنیادی انسانی اخلاقیات سے فروتر چیز ہے۔ ایسے ایسے لوگ اس مہم میں شامل ہیں جن کی ساری عمریں لوگوں کو روشن خیالی، برداشت، تحمل، رواداری اور احترام انسانیت کا درس دیتے گزریں۔ معمولی سا چیلنج آیا اور سارے آدرش مٹی میں مل گئے۔ اب نفرت سے ابلتے میسجز بھیجے جا رہے ہوتے ہیں۔ میں ان کو پڑھتا ہوں اور سوچتا ہوں پاکستان میں کیا صرف مذہبی انتہا پسندی کا چیلنج ہے یا سیکولر انتہاپسندی کی شکل میں بھی ایک چیلنج جنم لے چکا ہے۔
پاکستان ایک متنوع معاشرہ ہے۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ یہاں کوئی مہمان آئے اور وہ سب کے لیے بیک وقت قابل قبول ہو۔ فکری اختلافات بھی ہو سکتے ہیں اور ان میں شدت بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن کم از کم اتنی مروت قائم رہنی چاہیے کہ مہمان کے ساتھ اختلاف میں شائستگی برقرار رہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو جب حکومت پاکستان نے دعوت دی تھی تو ایسی کوئی شرط نہیں رکھی تھی کہ آپ نے سب کے لیے قابل قبول بن کر رہنا ہے۔ ان کی رائے کو قبول کرنا ضروری بھی نہیں۔ ہاں اسے برداشت کرنا ضروری ہے۔ کم از کم اس حد تک کہ ��ختلاف میں شائستگی برقرار رہے۔ جن باتوں کو مسکرا کر نظرانداز کیا جا سکتا ہے یا دوسرے کی ذاتی رائے سمجھ کر ان سے صرف نظر کیا جا سکتا ہے، ہم نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر ان چیزوں کو زندگی اور موت کا مسئلہ بنا لیتے ہیں۔ نفرت کی فالٹ لائنز بھر جائیں تو ہمارے کاروبار بند ہو جائیں۔ یہ تفنن طبع کی چیز نہیں ہے، یہ سماجی المیہ ہے۔ یہ بتا رہا ہے کہ معاشرے کی مجموعی ذہنی صحت متاثر ہو چکی ہے اور اسے کسی طبیب کی ضرورت ہے۔
آصف محمود
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Text
*کمشنر لاہور زید بن مقصود کی زیر صدارت ٹریفک روانی۔کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی کا ہفتہ وار اجلاس۔*
لاہور۔شہر میں محکموں کی مشترکہ مشاورت سے پہلے مرحلے کیلئے 16 ٹریفک چوکنگ پوائنٹس شناخت
ٹریفک پولیس۔ایم سی ایل۔ٹیپا نے 89پوائنٹس شناخت کیے تھے۔جن میں سے 31پوائنٹس کا تجزیہ کیا گیا
12 ٹریفک چوکنگ پوائنٹس پرٹریفک روانی کیلئے کیمپس قائم ہونگے۔کیمپس کے اوقات مقررہونگے۔کمشنر لاہور
شہر میں ٹریفک روانی کیلئے مختلف چوکنگ پوائنٹس پر کیمپس لگا کر انٹروینشنز کی جائیں گی۔کمشنر لاہور
ٹریفک پولیس اور ایم سی ایل کے تحت کیمپس قائم ہونگے۔کمشنر لاہور
انٹروینشنز میں پیچ ورک۔یوٹرن کلوز۔ لین مارکنگ۔تجاوزات خاتمہ۔پارکنگ ڈسپلن۔چالان۔مستقل نگرانی شامل ہیں۔
ٹریفک چوکنگ پوائنٹس داتا دربار۔اردو بازار۔سبزی منڈی۔رام گڑھ۔لال پل۔گلستان چوک میکلوڈ روڈ پر کیمپس لگانے کا جائزہ لیا گیا
۔کشمیری گیٹ۔بطرف مستی گیٹ۔دہلی دروازہ۔نیازی اڈا۔ چونگی امرسدھو۔ چوبرجی چوک۔عابد مارکیٹ پر ٹریفک کیمپس لگانے کا جائزہ لیا گیا
ٹریفک چوکنگ خاتمہ کے ساتھ ایئر کوالٹی کا باقاعدہ تجزیہ کیا جائیگا۔کمشنر لاہور زید بن مقصود
انسداد سموگ کیلئے بھی ٹریفک چوکنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔کمشنر لاہور زید بن مقصود
*اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف۔ڈی سی لاہور سید موسی رضا۔۔سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر۔مستنصر فیروز پنجاب سیف سٹی اتھارٹی۔سی او ایم سی ایل ۔سی ای او ایل ڈبلیو ۔ ایم ڈی واسا ۔ ڈی جی پی ایچ اے۔چیف انجینیر ٹیپا ۔ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اور سی ایم روڈمیپ ٹیم افسران کی شرکت*
شہری سہولیات فراہمی و میونسپل سروسز فراہمی میں کوتاہی پر افسران زیروٹالرنس رکھیں۔کمشنرلاہور
*وزیراعلی پنجاب کی جامع ترین انٹروینشنز کی واضح ہدایات کیمطابق عملی اقدامات اٹھارہے ہیں۔کمشنر لاہور*
0 notes
Text
میرا نام ایک او جی ہائفن ہے
آپ کا نام کہاں سے آیا ہے؟صبح بخیر دوستو، خاندان اور ساتھیو،ایک نام کتنا دلچسپ ہو سکتا ہے؟ آئیے تھوڑی دیر کے لیے میرے نام کا تجزیہ کرتے ہیں۔مجھے یقین نہیں ہے کہ میرے اپنے خاندان کو اس وقت اس کا علم تھا، لیکن میرا پہلا نام جنگ کے رومن دیوتا کا ہے، جو فرانسیسی رومانوی ہجے کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ میرا درمیانی نام اور آخری نام دونوں میرے مادری اور پدری نسب کو ظاہر کرتے ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ جین…
#AI#creative#dailyreflections#futurism#healthyliving#love#Lovecraftian#mantra#meditation#mentalhealth#mindfulness#peace#recovery#relativity#sciencefiction#theoryofeverything#blackholes#communications#dailyprompt#dailyprompt-2037#dark#hawking#humanity#languages#machinelearning#mathematics#nature#philosophy#science#selfaware
0 notes
Text
🔰 دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور [جلد اول + دوم] (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر عالم کا تقابلی جائزہ)
🛒 کتب گھر بیٹھے حاصل کریں، صرف ایک کلک کی دوری پر! https://www.minhaj.biz/item/dastur-e-madina-awr-falahi-riyasat-ka-tasawwur-dustur-e-madina-awr-jadid-dasatir-e-alam-ka-taqabuli-jaiza-byl-0001
دنیا کا پہلا تحریری دستور ہونے کے ناطے ’’میثاقِ مدینہ‘‘ نہ صرف امتیازی حیثیت کا حامل ہے بلکہ اپنے نفسِ مضمون کے اعتبار سے بھی اعلیٰ ترین دستوری اور آئینی خصوصیات کا مظہر ہے۔ اگر جدید آئینی و دستوری معیارات اور ضوابط کی روشنی میں میثاقِ مدینہ کا تجزیہ کیا جائے تو وہ تمام بنیادی خصوصیات جو ایک مثالی آئین میں ہونی چاہئیں، میثاق مدینہ میں بہ تمام و کمال نظر آتی ہیں۔
اس موضوع پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اُردو زبان میں دو جلدوں میں تقریباً 1,400 صفحات پر مشتمل ضخیم کتاب ’’دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر عالم کا تقابلی جائزہ)‘‘ کے نام سے تصنیف کی ہے (جب کہ عربی اور انگریزی میں بھی یہ فقید المثال تحقیقی کاوِش طبع شدہ ہے)۔
🧾 زبان: اردو 📖 صفحات: 1376 📕 ڈیلکس ایڈیشن | ہارڈ بائنڈنگ | اعلیٰ پیپر اینڈ پرنٹنگ
🔹 اصل قیمت: 4500 🔖 رعایتی قیمت: 3600 (خصوصی ڈسکاؤنٹ 20% 🫴) 🚚 فری ہوم ڈیلیوری
💬 وٹس ایپ لنک / نمبر 👇 https://wa.me/923224384066
🧾 اس کتاب کے درج ذیل 7 اَبواب ہیں:
عالمِ مغرب اور عالمِ اسلام میں قانون سازی کا ارتقاء
دستورِ مدینہ کی توثیق و تصدیق (دستورِ مدینہ کی روایات و آرٹیکلز کی تخریج اور راویوں کے اَحوال)
دستورِ مدینہ (تحقیقی جائزہ)
ریاست کے عناصرِ تشکیلی (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر میں نظامِ حکومت کے عمومی اُصول
حقوقِ انسانی (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
ریاستی اختیارات (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
پہلی جلد اَوّل الذکر تین ابواب پر مشتمل ہے، جب کہ دوسری جلد آخری چار ابواب پر محیط ہے۔ اس کتاب میں دستورِ مدینہ کا جدید دساتیر کے ساتھ تقابل کرکے واضح کیا گیا ہے کہ دستورِ مدینہ ریاست کی نوعیت و حیثیت، اَفرادِ ریاست کی آئینی حیثیت، ریاست کے حقوق و فرائض، ریاست کے باشندوں کے حقوق و فرائض اور دیگر ریاستی اُمور سمیت تمام تفصیلات کا جامع اِحاطہ کرتا ہے۔ اسلام کی تاریخ میں اِس موضوع پر اِمتیازی شان کی حامل یہ اپنی نوعیت کی منفرد تصنیف ہے۔
👇📖 کتاب کا تعارف پڑھنے کیلئے کلک کریں https://online.fliphtml5.com/vjcml/dgcv/
#DrHassanQadri#Book#DastooreMadina#ConstitutionofMedina#RiyasateMadina#WelfareState#FalahiRiyasat#SeerateNabawi#MinhajBooks#Islamicbooks#bookstore#BooksbyDrQadri#books#UrduBooks#MinhajulQuran#IslamicLibrary
0 notes
Text
Pre-Trial Injunction Against Media Platforms Should Be Exceptional: Supreme Court
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ٹرائل جج کو اس بات کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ اس طرح کا سابقہ حکم امتناعی کیوں ضروری ہے۔ نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالتوں کو غیر معمولی معاملات میں کسی خبر کی اشاعت کے خلاف یک طرفہ حکم امتناعی نہیں دینا چاہئے کیونکہ اس سے مصنف کی آزادی اظہار اور عوام کے جاننے کے حق پر شدید اثر پڑ سکتا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا گروپ بلومبرگ کو زی انٹرٹینمنٹ کے خلاف مبینہ طور پر ہتک…
View On WordPress
0 notes
Text
قرض سے چھٹکارا کب اور کیسے؟
پاکستانی عوام مہنگائی اور مشکلات کی جس چکی سے گزر رہے ہیں، وہ کسی سے چھپی ہوئی نہیں، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان مسائل کو حل کرنے میں کسی بھی قسم کی خاطر خواہ پیش رفت نظر نہیں آتی۔ پاکستان کی معیشت اور عوام کی مشکلات کی ویسے تو کئی وجوہات ہیں جن میں گڈ گورننس کی کمی، ترقیاتی ہدف کی جانب نیک نیتی سے پیش قدمی کا نہ ہونا، سیاسی ماحول میں تسلسل سے کھنچاؤ لیکن معاشی اعتبار سے ان سب کی جڑ دو اہم مسئلوں میں الجھی ہوئی ہے۔ ان دونوں مسئلوں کا قابل عمل حل جب تک تلاش نہ کیا جائے گا نہ تو ملکی معیشت میں استحکام پیدا ہو گا اور نہ ہی عام آدمی کی زندگی فلاح و بہبود کی جانب بڑھ سکے گی اور یہ دو معاملات ہیں پاکستان پر بڑھتے ہوئے قرضوں کا بوجھ اور بجلی کی مد میں کپیسٹی چارجز کی رقم، ان دونوں مسئلوں نے پاکستانی معیشت اور عوام کو جکڑ کر رکھ دیا ہے۔ آئیے ذرا ان کا جائزہ لیتے ہیں کہ پاکستان اس حوالے سے کس مشکل میں گرفتار ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان نے اس مالی سال کے دوران 40 ارب ڈالر کا قرض واپس کرنا ہے۔ اس ادائیگی میں قرض کی اصل رقم تو صرف آٹھ بلین ڈالر ہو گی جب کہ باقی 32 ارب ڈالر سود کی مد میں ادا کرنے ہوں گے۔ پاکستان کے پاس آمدنی ہو یا نہ ہو اسے ہر حال میں 32 بلین ڈالر تو ادا کرنے ہی ہوں گے۔ بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی بلکہ ناعاقبت اندیشانہ پالیسیوں کے نتیجے میں ہر سال ایک خطیر رقم قرض پر دیے جانے والے سود کی مد میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔
ادھر آئی پی پی سے پیدا ہونے والی بجلی کے مد میں ہمیں ساڑھے سات بلین ڈالر کپیسٹی پیمنٹ کے طور پر دینے ہیں۔ سالہا سال گزر جانے کے باوجود حکمرانوں کے پاس اس سے نکلنے کے لیے نہ تو کوئی پالیسی ہے اور نہ ہی ان معاملات کو حل کرنے کا عزم نظر آ رہا ہے۔ ہم کبھی سعودی عرب کی طرف دیکھتے ہیں اور کبھی چین کی طرف، کبھی متحدہ عرب امارات کی طرف دیکھتے ہیں کہ وہ کوئی مدد دے دیں۔ اس صورتحال کے ذمے دار کون ہیں۔ ہم پر کتنا قرضہ ہے اور یہ کس طرح چڑھا ہے اور اس گرداب سے نکلنے کے لیے ہمیں کیا کرنا ہے۔ اس بار یہ توقع کی جا رہی تھی کہ شاید حکومت اور مقتدر قوتی ایسے اصلاحی اقدامات کریں جس سے ہم خیر کی راہ پر چل نکلیں۔ لیکن بدقسمتی سے وہی “ڈھاک کے تین پات” … افسوس کہ “کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا” ۔ معاشی ماہرین اور پاکستان کی سیاسی تاریخ پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ اشرافیہ عوام کو ہر ایشو پر دھوکے میں رکھ رہی ہے۔
حکومت سہانے خواب دکھاتی ہے کہ 10 بلین ڈالر فلاں جگہ سے آ رہے ہیں۔ 15 ملین ایک بین الاقوامی ادارہ امداد کے طور پر دے رہا ہے اور جب یہ رقوم آجائیں گی تو ہم خسارے پر بھی قابو پا لیں گے، کپیسٹی چارجزکا مسئلہ بھی حل کر لیں گے، سود کی قسط بھی ادا کر دیں گے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی رقم مہیا کر سکیں گے۔ یہ سب کچھ بالکل اسی طرح ہے کہ کبوتر بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کر لے اور سوچے کہ میں اب محفوظ ہو گیا ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک خواب دکھانے کے مترادف ہے۔ حکمران اور سیاست دانوں کی نیتیں ٹھیک نہیں ہیں۔ وہ اصل مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، صرف ڈنگ ٹپاؤ کام ہو رہا ہے۔ ملک کی معاشی اور معاشرتی صورتحال ایک پیچیدہ اور گنجلک جال بن چکا ہے۔ اس کا سرا نہ تو کوئی نیک نیتی سے پکڑنا چاہ رہا ہے اور نہ ہی کسی کو فکر ہے۔ اس ملک کے حکمران اپنی آنکھیں اور دماغ کیوں نہیں کھول رہے۔ پاکستان کی نسبت کم تر وسائل رکھنے والے ملک اور مشکلات سے گھری قوموں نے بھی منزل کو جانے والا راستہ ڈھونڈ نکالا ہے لیکن ایک ہم ہیں جو اپنی ہی صورت کو بگاڑنے پر لگے ہوئے ہیں۔ ہمارے پاس من حیث القوم وقت نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہمیں نعرے بازی اور بیانیے کی جنگ کو چھوڑ کرملک اور قوم کی تعمیر کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینا ہے۔ پاکستانی عوام کے دکھ درد کا مداوا کب ہو گا؟ اور کون کرے گا؟… یہ ہے وہ سوال جو پاکستان کے عوام حکمرانوں سے پوچھ رہے ہیں۔
سرور منیر راؤ
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
جنرل الیکشن2024:فیصلے کی گھڑی آن پہنچی
ملکی و غیر ملکی میڈیا کے تجزیوں، خبروں،تبصروں اور سیاست پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کے اندازوں سے انتخابات سے پہلے ہی تصویر واضح ہوتی جا رہی ہے۔صاف نظر آنے لگا ہے کہ اگلا سیٹ اپ کیسا ہوگا اور کون ابھر کر سامنے آنے والا ہے۔ یہ تصور اور تصویر محض قیاس آرائیوں پر مبنی نہیں ، عوام کا رجحان بھی بتا رہا ہے کہ انتخابات کے ممکنہ نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔ مسلم لیگ)ن( کے جیتنے کے امکانات زیادہ نظر آتے…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹرمپ کی جیت کے بعد بھی عمران کی فوری رہائی کا امکان کیوں نہیں؟
امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر کامیابی کے بعد اب اندرون ملک اور بیرون ملک موجود پاکستانی یوتھیوں نے نئے امریکی صدر سے قیدی نمبر 804 کہلانے والے عمران خان کی رہائی کی امیدیں وابستہ کر لی ہیں، تاہم بین الاقوامی سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ یا ٹرمپ ایسی پوزیشن میں نہیں کہ پاکستانی فیصلہ سازوں پر اثر انداز ہو سکیں، خصوصا ملکی سیاست کے حوالے سے تو…
0 notes
Text
امریکی صدارتی انتخابات :ٹرمپ جیتے تو وائٹ ہاﺅس ہارے تو جیل بھی جاسکتے ہیں
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ٹرمپ جیتے تو وائٹ ہاﺅس اگر ہارے تو جیل بھی جا سکتے ہیں۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے تجزیہ کے مطابق امریکی صدارت اور کانگریس کے انتخابات میں اب صرف تین دن سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن تمام ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز سیاسی پنڈٹ اور سروے یکساں طور پر بتارہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان انتخابی معرکہ انتہائی سخت اور غیریقینی صورتحال کا شکار ہے۔ مقابلہ سخت ہونے کے…
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 21 ؍ستمبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 21 September 2024 Time: 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۱۲ /ستمبر ۴۲۰۲ء وقت: 09.00 سے 09.10/ بجےسب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ روایتی مہا رتیں بھارت کی شاندار تاریخ کی بنیاد ہیں ‘ پی ایم وِشو کر ما اسکیم کی سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم کا اظہار خیال ٭ ریاستی حکو مت کی آچا ریہ چا نکیہ فروغِ ہنر مندی مرکز اسکیم اور پُنیہ شلوک اہلیہ دیوی خواتین اسٹارٹ اَپ اسکیم کا وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح ٭ جالنہ ضلع میں ایس ٹی بس اور ٹرک کے در میان تصا دم کے سبب6/ مسافر ہلاک اور 23/ زخمی ٭ ناندیڑ کے سابق رکن پارلیمان بھاسکر راؤ پاٹل کھت گاؤنکر کانگریس پارٹی میں شامل اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کرکٹ میچ میں بھارت کو308/ رنوں کی سبقت اب خبریں تفصیل سے… وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ روایتی مہارتیں بھارت کی شاندار تاریخ کی بنیاد ہیں۔ وزیر اعظم کل ور دھا میں پی ایم وِشو کر ما اسکیم کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک خصوصی پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے بتا یا کہ اِس اسکیم کی سالگرہ کی تقریب کے لیے ور دھا کی مقدس سر زمین کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اِس موقع پر انھوں نے با با ئے قوم مہا تما گاندھی اور وِنو با بھا وے کو یاد کیا۔ اِس پروگرام میں گور نر سی پی رادھا کرشنن ‘ MSME کے مرکزی وزیر جِتن رام مانجھی ‘ ہنر مندی کی تر قی کے مرکزی وزیر مملکت جینت چو دھری‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے‘ نائب وزراء اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس اور اجیت پوار موجود تھے۔ اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نے بتا یا کہ وشو کر ما اسکیم صرف ایک سر کاری اسکیم نہیں ہے بلکہ یہ تر قی یافتہ بھرات کا روڈ میپ ہے۔
وِشو کرما یوجنا کے وَل سرکاری پروگرام بھر نہیں ہے۔ یہ یوجنا بھارت کے ہزاروں ورش پُرا نے کؤ شل کو وِکست بھارت کے لیے اِستعمال کرنے کا ایک روڈ میپ ہے۔ آپ یاد کر یے ہمیں اِتِہاس میں بھارت کی سمرُدّھی کے کِتنے ہی گؤ رو شالی ادھیائے دیکھنے ک�� ملتے ہیں۔ اِس سمرُدّھی کا بڑا آ دھار کیا تھا؟ اِس کا آ دھار تھا ہمارا پا رمپرِک کوشل۔
اِس پروگرام میں وِشو کر ما اسکیم کے استفا دہ کنندگان کو وزیر اعظم کے ذریعے ڈِجیٹل طور پر شنا ختی کارڈ اور سر ٹِفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ اِس کے علا وہ اُن کے ہاتھوں اِس تقریب میں وِشو کر ما اسکیم کا ایک سال مکمل ہونے پر ڈاک ٹکٹ بھی جا ری کیاگیا۔ اِس اسکیم کے 75/ ہزار استفا دہ کنندگان کو قر ضوں کی منظوری دی گئی ہے۔ جن میں سے 18/کو نمائندوں کے طور پر قر ض کے چیک دیئے گئے۔ وزیر اعظم کو ریاست کے تمام تکنیکی تعلیمی اِداروں میں قائم سنوِدھان مندروں کی نقل پیش کر تے ہوئے خوش آمدید کیاگیا۔ اِسی طرح وزیر اعظم نے کل امرا وتی میں پی ایم مِتر پارک نامی ٹیکسٹائل کامپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ 1000/ ایکر رقبے پر تعمیر کیے جا نے والے اِس پرو جیکٹ کو مہا راشٹر اِنڈسٹریل ڈیو لپمنٹ کاپوریشن تیار کررہا ہے۔ اِس مقام پر منعقدہ نمائش میں وزیر اعظم نے شر کت کی اور مختلف کاریگروں کے بو تھوں کا دورہ کیا اور اُن کی بنائی ہوئی اشیاء کا جائزہ لیا۔ یہ نمائش آج اور کل سب کے لیے کھُلی ہے۔وزیر اعظم نے کل مہا راشٹر حکو مت کی آچا ریہ چانکیہ فروغِ ہنر مندی مرکز اسکیم اور پُنیہ شلوک اہلیہ دیوی ہولکر خواتین اسٹارٹ اَپ اسکیم کا افتتاح کیا۔ ریاست کے ایک ہزار کالجوں میں فروغ ہنر مندی کے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ اِن میں چھتر پتی سنبھا جی نگر کے 33/کالج ناندیڑ28/ لاتور19/ دھا را شیو18/ اور پر بھنی ضلع کے14/ کالج شامل ہیں۔ اِس موقع پر منعقدہ پروگرام کو چھتر پتی سنبھا جی نگر کے چھتر پتی شاہو مہا راج کالج آف اِنجینئرنگ‘ناندیڑ کے مہا تما گاندھی کالج آف اِنجینئرنگ‘ پر بھنی ضلع کے دھر ما پو ری میں واقع بلیسنگ کالج آف نرسنگ اور دھاراشیو میں بِل گیٹس اِنسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس اینڈ مینجمنٹ کالج میں براہ راست نشر کیا گیا۔بی جے پی قائد اور مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ آئندہ 24/ اور 25/ ستمبر کو مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔ وزیر موصوف 24/ تاریخ کو ناگپور اور چھتر پتی سنبھا جی نگر جبکہ 25/تاریخ کو ناسک اور کولہا پور میں بی جے پی کار کنان کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔تِروپتی میں پر ساد کے لڈو میں چربی کی ملاوٹ کے معاملے میں مرکزی حکو مت نے آندھر پر دیش حکو مت سے فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔ دودھ کی تر قی کے قومی اِدارے کی تجزیہ گاہ کی رپورٹ کے مطا بق پر ساد کے لڈو کی تیاری میں استعمال ہونے والے گھی میں حیوانی چر بی پائی گئی ہے۔ اِسی بیچ تِروپتی تیرو مالا دیو استھان کی انتظامیہ نے متعلقہ کنٹراکٹر کے ساتھ معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے۔
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں جالنہ ضلعے میں کل بس اور ٹرک کے در میان ہوئے تصا دم کے سبب پیش آئے حادثے میں کنڈیکٹر سمیت 6/ افراد کی موت ہو گئی۔ یہ حادثہ کل صبح جالنہ کے وڑی گودری شاہ راہ پر پیش آیا۔ مرنے والوں میں بس کنڈیکٹر سمیت 3/ خواتین مسافر ‘ ٹرک ڈرائیور اور کلینر شامل ہے۔ اِس حادثے میں بس کے23/ مسافر زخمی ہے۔ جن میں سے 3/ کی حالت تشویشناک ہے۔ناندیڑ کے سابق رکن پارلیمان بھا سکر پاٹل کھت گاؤنکر ‘ سابق رکن اسمبلی اوم پر کاش پوکرنا اور یو تھ لیڈر ڈاکٹر مینل پاٹل کھت گاؤنکر نے کل کانگریس پارٹی میں شمو لیت اختیار کر لی۔ ممبئی میں کل پارٹی کے ریاستی صدر نا نا پٹو لے اور سابق وزیر امِت دیشمکھ کی موجودگی میں اُنھیں پارٹی میں شامل کیاگیا۔بھارت اور بانگلہ دیش کے درمیان چنئی میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ کرکٹ میچ میں کل دوسرے دن بھارت نے 308/ رنوں کی بر تری حاصل کر لی ہے۔ کل صبح بھارت کی پہلی پاری 376/ رنز بنائے۔ بانگلہ دیش کی ٹیم پہلی اِننگ میں 149/ رنوں پر ڈھیر ہو گئی۔ جب دوسرے دِن کا کھیل رُکا تو بھارت نے دوسری اننگ کے23/ اوورز میں 3/ وکٹوں کے نقصان رپ81/ رن بنائے۔دھنگر سماج کے لیے ریزر ویشن کے معاملے میں قائم سُدھا کر شندے کمیٹی کی توسیع دی گئی ہے۔ ایکسائز کے ریاستی وزیر شمبھو راج دیسائی نے کل ایک میٹنگ میں یہ اطلاع دی۔ وزیر موصوف نے بتا یا کہ حکو مت دھنگر سماج کے مطالبات سے متعلق مثبت رویہ رکھتی ہے۔مراٹھا ریزر ویشن کے مطالبے پر جالنہ کے انتر والی سراٹی میں بھوک ہڑ تال پر بیٹھے منوج جرانگے پاٹل کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ ڈاکٹر نے کل اُن کا معائنہ کیا تاہم جرانگے پاٹل نے علاج کر انے سے انکار کردیا ہے۔ اِسی دوران لکشمن ہاکے اور نو ناتھ واگھمارے نے او بی سی ریزر ویشن کے دفاع کے لیے کل سے وڈی گودری میں بے مدت بھوک ہڑ تال شروع کر دی ہے۔ اِسی مطالبے پر وکیل منگیش سسانے اور اُن کے ساتھیوں نے 18/ سے انتر والی سراٹی میں بے مدت بھو ک ہڑ تال شروع کی ہے۔صفائی ہی خدمت اِس مہم کے تحت ناندیڑ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کل ناندیڑ ریلوے اسٹیشن اور کلکٹر دفتر کے احا طے میں صفائی مہم چلائی۔ عوام کی شراکت سے کم و بیش 3/ ٹن کچرہ جمع کیا گیا۔ اِسی بیچ ڈویژنل منیجر نیتی سر کار کے ہاتھوں ایک پیڑ ماں کے نام مہم کے تحت کل ناندیڑ میں شجر کاری کی گئی۔عید میلاد النبی کی منا سبت سے کل پر بھنی ضلع کے مختلف مقامات پر جلوس نکالے گئے۔ عید میلاد کے دوسرے دن گنپتی وِسر جن کے سبب یہ جلو س کل نکالے گئے۔ پر بھنی شہر میں نکالے گئے جلو س کا اختتام عید گاہ میدان پر عمل میں آیا۔لاتور میونسپل کارپوریشن نے شہر یوں کے لیے دانتوں کے علاج کی سہولت دستیاب کی ہے۔ پونے کے میئرس اِنسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنس اینڈ ریسرچ اور لاتور میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت کے در میا ایک مفاہمت نامے پر دستحط کیے گئے۔ آئندہ پیر سے میونسپل کارپوریشن کے4/ ابتدائی صحت مراکز پر دانتوں کے علاج کی سہو لت انتہائی کم فیس پر دستیاب ہو گی۔ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پُر امن اہتمام کے لیے ہنگولی ضلع انتظامیہ نے مختلف دستے تشکیل دیے ہیں۔ ہنگولی کے ضلع کلکٹر ابھینو گوئل نے کل اِن تمام انتخابی دستوں کے سر براہوں کی میٹنگ کا انعقاد کیا اور اُنھیں تال میل قائم رکھتے ہوئے کام کرنے کی ہدایت دی۔آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے...
٭ روایتی مہا رتیں بھارت کی شاندار تاریخ کی بنیاد ہیں ‘ پی ایم وِشو کر ما اسکیم کی سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم کا اظہار خیال ٭ ریاستی حکو مت کی آچا ریہ چا نکیہ فروغِ ہنر مندی مرکز اسکیم اور پُنیہ شلوک اہلیہ دیوی خواتین اسٹارٹ اَپ اسکیم کا وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح ٭ جالنہ ضلع میں ایس ٹی بس اور ٹرک کے در میان تصا دم کے سبب6/ مسافر ہلاک اور 23/ زخمی ٭ ناندیڑ کے سابق رکن پارلیمان بھاسکر راؤ پاٹل کھت گاؤنکر کانگریس پارٹی میں شامل اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کرکٹ میچ میں بھارت کو308/ رنوں کی سبقت علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes