#کاشتکاری
Explore tagged Tumblr posts
Text
وزیر اعلیٰ سے اٹلی کی سفیر کی ملاقات زیتون کی کاشتکاری مزید بڑھا نے کی پیشکش کردی
(راؤدلشاد)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اٹلی کی سفیرماریلنا ارمیلن نے ملاقات کی، سیاحت،ٹیکسٹائل،لیدر،ماربل،کارپٹس ودیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اٹلی کو چکوال میں زیتون کی کاشت مزید بڑھانے کی پیش کش کی، ملاقات کے دوران پنجاب میں لائیو سٹاک اور ڈیری پراجیکٹ میں اٹالین انویسٹمنٹ پر اتفاق ہوا، اطالوی سفیر نے پنجاب میں عوامی فلاحی پراجیکٹس…
0 notes
Text
دریائے سندھ کا ڈیلٹا خطرے میں
سندھ کی معیشت، زراعت اور مقامی ماحول کا انحصار سندھ کے دریا، خاص طور پر دریائے سندھ پر ہے۔ یہ دریا سندھ کے میدانی علاقوں کو تازہ پانی فراہم کرتا ہے جس پر نہ صرف زراعت کا دارومدار ہے بلکہ دریائے سندھ کا ڈیلٹا بھی زندہ ہے۔ بدقسمتی سے، حالیہ برسوں میں نئی نہروں اور پانی کی تقسیم کے منصوبوں کے سبب سندھ کے اس قدرتی نظام کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ نہریں بالائی علاقوں میں پانی کے بہاؤ کو کم کرتی ہیں، جس سے سندھ کے لئے پانی کی کمی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔ اس صورتحال کا اثر نہ صرف سندھ کے کسانوں پر پڑ رہا ہے بلکہ ڈیلٹا کی بقا بھی خطرے میں ہے۔ نئے نہری منصوبے بالائی علاقوں میں آبپاشی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تشکیل دیے جاتے ہیں، لیکن اس کا براہ راست اثر سندھ پر پڑتا ہے۔ جب دریائے سندھ کے پانی کا بہاؤ کم ہوتا ہے، تو یہ نیچے کے علاقوں تک صحیح مقدار میں نہیں پہنچ پاتا، جس کے نتیجے میں زرعی زمین بنجر ہو جاتی ہے۔ زمین کی نمی ختم ہونے لگتی ہے اور کاشتکاری کے مواقع بھی محدود ہو جاتے ہیں۔ اس کمی کا سیدھا اثر مقامی کسانوں اور ان کی معیشت پر پڑتا ہے، جس سے ان کی معاشی حالت خراب ہو جاتی ہے۔
دریائے سندھ کے ڈیلٹا کی صحت کے لئے دریا کا بہاؤ مسلسل اور مناسب مقدار میں ہونا ضروری ہے۔ ڈیلٹا، جو کہ مٹی، پانی اور سمندری حیاتیات کی اہم بقا کا مرکز ہے، اس میں کمی آنے سے سمندری پانی آگے بڑھ جاتا ہے اور زمین میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس سے مچھلیوں کی نسل ختم ہونے لگتی ہے، مینگروو کے جنگلات جو ڈیلٹا کی حفاظت کرتے ہیں، کمزور ہونے لگتے ہیں، اور حیاتیاتی تنوع بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ماہی گیر طبقے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ اپنی روزی روٹی کے لئے ان وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔ سمندری پانی کے زمین میں شامل ہونے سے فصلوں اور زمین کی زرخیزی بھی متاثر ہوتی ہے، جو کہ زرعی معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ڈیلٹا کی تباہی سے نہ صرف ماحولیات پر اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ سندھ کے لوگوں کی روزمرہ زندگی پر بھی اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ پانی کی کمی کے باعث کاشتکاروں کی پیداوار میں کمی آتی ہے، جس سے ان کے مالی وسائل محدود ہوتے ہیں اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح ماہی گیری کی صنعت پر پڑنے والے اثرات بھی واضح ہیں، کیونکہ ڈیلٹا کے بگاڑ کے سبب مچھلیوں کی تعداد میں کمی ہوتی ہے۔ نتیجتاً، ماہی گیر طبقے کی آمدنی کم ہوتی ہے اور انہیں دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نئے نہری منصوبوں کی وجہ سے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات بھی سنگین ہیں۔ جب پانی کا بہاؤ تبدیل ہوتا ہے تو مٹی کے کٹاؤ اور زمین کی زرخیزی ختم ہونے لگتی ہے۔ اس سے موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، جس کے اثرات نہ صرف زراعت پر بلکہ پورے خطے کی آب و ہوا پر بھی ہوتے ہیں۔ یہ صورتحال سندھ کے لئے ایک بڑے چیلنج کی صورت اختیار کر رہی ہے اور اس کے لئے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔ پانی کی تقسیم کے معاملے میں بین الاقوامی معاہدے اور صوبائی سطح پر بھی کچھ اصول بنائے گئے ہیں۔ لیکن جب تک ان معاہدوں پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوتا، سندھ جیسے زیریں علاقوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ برقرار رہتا ہے۔
حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ پانی کی تقسیم میں تمام صوبوں کے مفادات کو مدنظر رکھیں اور کسی بھی نئے نہری منصوبے کی منصوبہ بندی سے پہلے اس کے ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی اثرات کا جائزہ لیا جائے۔ اس باب میں پانی کے وسائل کا موثر اور پائیدار انتظام ہی واحد راستہ ہے جس سے سندھ کے آبپاشی نظام اور ڈیلٹا کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ ہمیں ایک ایسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے جو نہ صرف پانی کے قدرتی بہاؤ کو برقرار رکھے بلکہ سندھ جیسے زیریں علاقوں کے مفادات کا بھی خیال رکھے۔ اگر ہم نے اس چیلنج کو نظر انداز کیا تو مستقبل میں نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کو اس کے اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
محمد خان ابڑو
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 30 May-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳۰؍مئی ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاستی تعلیمی‘ تحقیقی و تربیتی کونسل کی جانب سے تیسری تا بارہویں جماعت کا نصابی مسودہ شائع۔
٭ مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار کی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل۔
٭ کانگریس پارٹی کاریاست میں خشک سالی کے حالات کا معا ئنہ کرنے کیلئے خصوصی د ورہ کا اعلان؛ 31مئی سے چھترپتی سمبھاجی نگر میں ہوگا دورہ کا آغاز۔
٭ لاتور میں گٹکے کے کارخانے پر پولس کا چھاپہ، تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زیادہ کا سامان ضبط۔
اور۔۔۔٭ وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی کی کاشتکاری کیلئے ڈرون کے ذریعے ادویات چھڑکائوکی مہم۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاستی تعلیمی ‘تحقیقی و تربیتی کونسل نے ریاست میں جماعت ِ سوّم تا بارہویںکے نصاب کا مسودہ شائع کیا ہے۔ اس مسودے میں قومی تعلیمی مسودہ 2023 کی دفعات کو مدنظر رکھا گیا ہے اور ریاست کے مطابق جزوی طور پر ترمیم کی گئی ہے۔ پہلی سے دسویں تک مراٹھی اور انگریزی زبانیں لازمی کی گئی ہیں، جبکہ جماعت ِ ششم سے ہندی، سنسکرت اور دیگر ملکی یا غیر ملکی زبانیں سیکھنے کا اختیار دیا گیاہے، جبکہ گیارہویں اور بارہویں کے نصاب میں دو زبانیں شامل ہوں گی۔ تیسری جماعت سے آٹھویں جماعت تک پری ووکیشنل اسکل ایجوکیشن ‘جبکہ جماعتِ نہم سے خصوصی ووکیشنل تعلیم کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ریاضی اور سائنس کے مضامین میں دو سطحی کورسیز فراہم کرنے کا تصور ا ور بین الضابطہ تعلیم کے تحت ماحولیاتی تعلیم کو شامل کرنے کی تجویز اس مسودے میں شامل کی گئی ہے۔اسی طرح قدیم بھارتیہ تعلیم، اور اخلاقی اقدار کا علم، جسمانی اور ذہنی صحت، تعلیمی اور پیشہ وارانہ رہنمائی، ٹیکنالوجی سے متعلق تعلیم وغیرہ بھی مسودے میں شامل ہیں۔ ریاستی تعلیمی و تحقیقی کونسل کی ویب سائٹ پر موجود اس مسودے پر تمام سماجی حلقوں، اساتذہ، والدین، ماہرین تعلیم، تعلیمی ادارے اور دیگر تمام متعلقہ شعبوں سے آئندہ تین جون تک اپنی رائے دینےکی درخواست کونسل نے کی ہے۔
***** ***** *****
پارلیمنٹ کے عام انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی تشہیری مہم کا آج آخری دن ہے۔ اس مرحلے میں سات ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 57انتخابی حلقوں میں آئندہ یکم جون کو چنائو ہوگا۔
دریں اثنا، گزشتہ سنیچر کو ہوئے لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 58 انتخابی حلقوں میں 63 اعشا ریہ 37 فیصد رائے دہی کا اندراج کیا گیا۔
***** ***** *****
پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں، مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار نے رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ رائے دہندگان کے مختلف شبہات کے ازالےکیلئے انتخابی شعبےکی ویب سائٹ پر تمام سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں۔ویب سائٹ پر موجود تمام معلومات او ر کمیشن کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ تفصیلات و اعلامیہ کا جائزہ لینے کے بعد رائے دہندگان کو شکوک و شبہات سے گریز کرنے کی درخواست مرکزی انتخابی افسر نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کی ہے۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے روزنامہ سامنا کے نائب مدیر اور راجیہ سبھا کے رکنِ پا رلیمان سنجے رائوت کو ہتک ِعزت کا قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں پیسوںکا استعمال کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں یہ نوٹس بھیجا گیا ہے اوررائوت کی جا نب سے آئندہ تین دنوں میں عوامی سطح پر معافی نہ مانگنے پرر وزنامہ سامنا کیخلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے ۔
***** ***** *****
پونے کے پورشے کار حادثے کے معاملے میں سسون اسپتال کے دو ڈاکٹروں اور ایک ملازم کو ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روزپولس انتظامیہ نے ان تینوں کو معطل کرنے کی تجویز محکمہ صحت کو بھیجی تھی۔ دریں اثنا، عدالت نے اس معاملے میں نابالغ ملزم کی ضمانت کی درخواست پر سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشو انی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
کانگریس پارٹی نے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال کا معائنہ کرنے کیلئے ��ورے کا اعلان کیا ہے ۔اس معا ئنہ دورے کا آغاز کل 31 مئی سے ہوگا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کل ممبئی میں ایک صحافتی کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ کل چھترپتی سمبھاجی نگر سے اس دو رے کی شر وعات ہوگی۔
دریں اثنا، پونے کے پورشے کار حادثے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے مقررہ کردہ خصوصی تفتیشی افسر ڈاکٹرپلوی ساپڑے پر بدعنوانی کے کئی الزامات ہونے کی تنقید نانا پٹولے نے کی ہے۔
***** ***** *****
لاتور پولس نے جعلی گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ مار کر تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زائد کاسامان ضبط کرلیا۔ صنعتی علاقے کی کومبڑے ایگرو ایجنسی کے گودام پر چھاپہ مارکر یہ کاررو ائی کی گئی۔ اس معاملے میں مرکزی ملزم وجے کیندرےاور دو بیرون ر یاستی شہریوں سمیت جملہ سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر کے ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے نابالغ بچوں کی ڈرائیونگ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وہ گزشتہ روز ضلع اور پولس انتظامیہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ کلکٹر سوامی نے نابالغ بچوں کی شراب نوشی اور گاڑی چلانے کے معاملات پر قدغن لگانے کیلئے مشترکہ دستے تشکیل دیکر پرمٹ رومز، بیئر بار، شراب کی دکانوں اور گاڑیوں کی جانچ کرنے سمیت والدین اور بچوں کی ذہن سازی کر نے کی ہدایت بھی دی ۔
***** ***** *****
پربھنی کی وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی اور واو گو گرین کمپنی کے اشتراک سے ’’ڈرون ٹیکنالوجی آپ کے دروازے پر‘‘تصو ر کے تحت کاشتکاری کیلئے ڈرون سے چھڑکاؤ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم کے تحت کاشتکاروں کو ادو یات چھڑکائو کیلئے انتہائی کم کر ائے پر ڈرون دستیاب کرائے جارہے ہیں اور کئی دیہاتوں میں ڈرون کے ذریعے چھڑکائو کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلع پریشد میںای-آفس نظام کے ذریعے کام کاج شروع کر دیا گیاہے۔ جس کے بعد یہ ضلع پریشد بغیر کاغذ کے دفتری کام کرنے والی مراٹھواڑہ کی اوّلین ضلع پریشد بن گئی ہے۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے میں خریف ہنگام کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے او ر ضلع میں بیج کی فرو خت کی نگرانی کیلئے تعلقہ اور ضلعی سطح پر فلائنگ دستے تیار کیے گئے ہیں۔ ضلع زرعی سپرنٹنڈنٹ افسر آر ٹی جادھو نے مخصوص بیجوں کے مطالبے کی بجائے دستیاب اعلیٰ معیاری بیجوں کا ہی استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں زراعت سے متعلق شکایتوں کے ازالے کیلئے خصوصی کنٹرو ل رو م قا ئم کیا گیا ہے۔ کسا نوں کو اعلیٰ درجے کے زرعی بیج‘ کھاد او ر کیڑے مار ادویات بر موقع او ر مناسب نرخوں میں فراہم کرنے کیلئے او ر ان اشیا کی تعلقہ وار تقسیم کو بہتر بنانے کیلئے یہ کنٹرو ل رو م کام کرے گا۔
***** ***** *****
دھاراشیو تعلقے کے پولس پاٹل تجدید معاملہ میں افسر‘ منڈل افسر او ر تلاٹھی کیخلاف غیر قانونی طور پر مقدمہ درج کرنےکی مخا لفت میں مختلف تنظیموں کی جانب سے دھاراشیو تحصیل دفتر کے سا منے کل احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ضلع کلکٹر کو دئیے گئے محضر نامے میں کہا گیا کہ بغیر کسی تحقیق تلاٹھی اور منڈل افسران کی گرفت��ری غلط ہے ا ور متعلقہ پولس افسران کے خلاف فو ر اً مقدمہ درج کیا جائے۔
***** ***** *****
پر بھنی میں موٹر سائیکل چوری کرنے والے شخص کو پولس نے گرفتار کرلیا۔ ملزم کے قبضے سے اب تک بیڑ، پرلی، لاتور، مروڑ، بارشی اور شو لاپور سے سرقہ کی گئیں 20 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئی ہیں او ر عد الت نے ملزم کو چار دِن کی پولس تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میں عظیم الشان دھمّ میلہ اور مشہور گلوکار اجئے دیہاڑے کے بدّھ اور بھیم گیتوں کا پروگر ام منعقد ہوا۔ گوتم بدھ کی کردار نگاری کرنے والے دھمّ پدیاترا کے مجسمہ ساز گگن ملِک سمیت دیگر معززین اس موقعے پر موجود تھے۔
***** ***** *****
نارو ے میں جاری شطرنج مقابلوں میں بھارت کے آر پرگیانند نے اوّل درجہ کے نارو ے کے میگرس کارلسن کو تیسرے رائونڈ میں شکست سے دوچار کیا۔ پرگیانند اب پانچ اعشار یہ پانچ پوائنٹس کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سرفہرست ہیں۔
***** ***** *****
سنگاپور اوپن بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں خو اتین اور مردوں کے سنگلس مقابلوں میں بھا رتی کھلاڑیوں نےفاتحانہ آغاز کیا ہے۔ خواتین سنگلس کے پہلے رائونڈ میں پی وی سِندھو نے ڈینمارک کی کھلاڑی کو21-12, 22-20 سے، جبکہ مردوں کے سنگلس مقابلے میں ایچ ایس پرنائے نے جرمنی کے کھلاڑی کو 21-9, 18-21, 21-9 سے شکست دی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاستی تعلیمی‘ تحقیقی و تربیتی کونسل کی جانب سے تیسری تا بارہویں جماعت کا نصابی مسودہ شائع۔
٭ مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار کی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افو اہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل۔
٭ کانگریس پارٹی کاریاست میں خشک سالی کے حالات کا معا ئنہ کرنے کیلئے خصوصی د ورہ کا اعلان؛ 31مئی سے چھترپتی سمبھاجی نگر سےہوگا دورہ کا آغاز۔
٭ لاتور میں گٹکے کے کارخانے پر پولس کا چھاپہ، تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زیادہ کا سامان ضبط۔
اور۔۔۔٭ وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی کی کاشتکاری کیلئے ڈرون کے ذریعے ادویات چھڑکائوکی مہم۔
***** ***** *****
0 notes
Text
چینی A- شیئر مارکیٹ میں پیر کی صبح فصل کی کاشتکاری کے حصص کا فائدہ
چینی A- شیئر مارکیٹ میں پیر کی صبح فصل کی کاشتکاری کے حصص کا فائدہ
29 فروری ، 2020 کو لی گئی فضائی تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ جنوبی چین کے گوانگسی ژوانگ خودمختار خطے کے لوزائی کاؤنٹی کے پنگشان ٹاؤن میں واقع ذیشان گاؤں میں دیہاتی گنے لگاتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ، لوزائی کاؤنٹی نے اپنی غربت کے خاتمے میں روایتی صنعتوں ، بشمول فصل کی کاشتکاری ، جنگلات اور جانوروں کی کھیتی کو فروغ دیا ہے۔ غربت سے نجات کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور دیہی علاقوں کو زندہ کرنے میں مدد…
View On WordPress
0 notes
Text
ڈنمارک کے وزیر زراعت نے معماروں سے غیر قانونی سلوک کرنے پر استعفیٰ دے دیا
ڈنمارک کے وزیر زراعت نے معماروں سے غیر قانونی سلوک کرنے پر استعفیٰ دے دیا
ڈنمارک کے وزیر زراعت نے بدھ کے روز ، ملک کے کچھ منک فارموں میں کورونا وائرس کے تبدیل شدہ ورژن کی دریافت کے بعد منک ڈیتھ وارنٹ کے سنبھالنے پر تنقید کے بعد ، استعفیٰ دے دیا۔
موگینس جینسن نے گذشتہ ہفتے اعتراف کیا تھا کہ حکومت نے 15 سے 17 ملین منک مچھلیوں کو روکنے کے حکم کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔
انہوں نے بدھ کے روز ڈنمارک کے عوامی ٹیلی ویژن ڈی آر کو بتایا ، “مجھے اب پارلیمنٹ میں فریقین کی…
View On WordPress
0 notes
Text
ضلع اٹک کی بارانی زمین اور کاشتکاری
ضلع اٹک کی بارانی زمین اور کاشتکاری
آبی اٹک کی وہ زمین جو دریائے ہرو میں سلطان پور سے نیچے کٹ لگا کر اور وہ زمین جو چشموں اور دوسرے ندی نالوں میں کٹاؤ ڈال کر سیراب کی جاتی ہے آبی کہلاتی ہے۔ سب سے زیادہ مفید زمین وہ ہے جو واہ اور حسن ابدال کے چشموں سے سیراب ہوتی ہے، یہ بہت زیادہ اچھی ہے۔باقی کہیں کہیں ٹکڑوں میں بھی ایسی زمینیں ملتی ہیں لیکن زیادہ تر دیہات میں ایک ہی قسم کی زمین ہے۔ پنڈی گھیب میں آبی سے مراد ہر جگہ چاہی زمین کو ہی…
View On WordPress
#Agriculture and irrigation#attock#attock geographic#attock geography#campbellpore#Campbellpur#iattock magazine#Rainfed land and farming in Attock district،Agriculture and Horticulture#samana#اٹک#اٹک کا جغرافیہ#برہان#پنڈ فضل خان#ثمانہ زہرا#زراعت#زمین زندگی اور زمانہ#زمیندار#سردار ساجد محمود خان#سروالہ#ضلع اٹک کی بارانی زمین اور کاشتکاری#فتح جنگ#کیمبل پور#لارنس پور#مرزا#میرا#ہرو
0 notes
Text
پٹرول 22 روپے فی لیٹر مہنگا
پٹرول 22 روپے فی لیٹر مہنگا
سری لنکا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھر بڑھا دی گئیں. سری لنکا پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے اور بدامنی بھی پائی جا رہی ہے .ایسے میں وہاں کے مسائل اور بڑھ گئے . سری لنکا میں پیٹرول 22 روپے لیٹر اور ڈیزل 15 فیصد مہنگا کر دیا گیا ہے۔ سری لنکا میں غذائی بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے جس کے بعد فوج نے کاشتکاری مہم میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 1500 ایکڑ بنجر زمین کو غذائی پیداوار بڑھانے…
View On WordPress
0 notes
Text
زرعی ٹیکس
ساحرلدھیانوی نے کہا تھا زمیں نے کیا اِسی کارن اناج اگلا تھا؟ کہ نسل ِ آدم و حوا بلک بلک کے مرے
چمن کو اس لئے مالی نے خوں سے سینچا تھا؟ کہ اس کی اپنی نگاہیں بہار کو ترسیں
لگتا ہے یہی صورتحال پیدا ہونے والی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرعی ٹیکس کی وصولی کا کام شروع ہو جائے گا۔ پنجاب اسمبلی نے زرعی ٹیکس کا بل منظور کر لیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے اس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ٹیکس پاکستان کے زرعی شعبہ کیلئے معاشی تباہی سے کم نہیں کیونکہ پاکستان ان زرعی ملکوں میں سے ہے جہاں کسان مسلسل بدحالی کا شکار ہیں۔ جہاں اکثر اوقات گندم باہر سے منگوا نی پڑ جاتی ہے۔ زراعت پہلے ہی تباہ تھی زرعی ٹیکس لگا کر اسے مزید تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘ پاکستان کسان اتحاد کے سربراہ کا کہنا ہے کہ زرعی ٹیکس کیخلاف ملک گیر احتجاج کا پلان ترتیب دے رہے ہیں۔ زراعت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، کچھ ممالک نے ایسی پالیسیاں اپنائی ہیں جو اس شعبے کو براہ راست ٹیکس سے مستثنیٰ کرتی ہیں، جن کا مقصد ترقی کو تیز کرنا، کسانوں کا تحفظ کرنا اور زرعی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ جیسے ہندوستان جہاں 1961 کے انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت زراعت وفاقی انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہے۔
یہ استثنیٰ تاریخی اور اقتصادی تحفظات پر مبنی ہے، جو ہندوستانی معیشت میں زراعت کی اہم شراکت کو تسلیم کرتا ہے۔ اگرچہ آئین کے تحت ریاستی حکومتوں کے پاس زرعی ٹیکس لگانے کا اختیار موجود ہے، لیکن زیادہ تر ریاستیں سیاسی اور عملی وجوہات کی بنا پر پر زرعی ٹیکس نہیں لگاتیں۔ ایک بار ہندوستان میں زرعی ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی تھی مگر اتنا خوفناک احتجاج ہوا تھا کہ حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑ گیا تھا۔ پاکستان میں زرعی ٹیکس اُس وقت تک نہیں لگایا جانا چاہئے تھا جب تک کسان کو اس قابل نہ کیا جاتا کہ وہ زرعی ٹیکس ادا کر سکے۔ اس زرعی ٹیکس سے یقیناً کھانے پینے کی اشیا اور مہنگی ہونگی۔ پہلے ہی پاکستان میں مہنگائی اپنے پورے عروج پر ہے۔ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج میں کسان بھی شریک ہونے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ، جو اپنے جدید زرعی شعبے کیلئے جانا جاتا ہے، وہاں بھی زرعی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں بلکہ زرعی سرمایہ کاری، پائیداری کے منصوبوں اور اختراعات کیلئے اہم چھوٹ اور مراعات دی جاتی ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور قطر جیسے ممالک بھی زرعی ٹیکس عائد نہیں کرتے۔
یہ قومیں خوراک کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرتی ہیں اور سبسڈی اور مراعات کے ذریعے کاشتکاری کے طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کینیا، برما وغیرہ میں بھی زرعی ٹیکس نہیں ہے۔ وہ ممالک جو اپنے کسانوں کو بہت زیادہ سہولیات فراہم کرتے ہیں وہ ضرور ٹیکس لگاتے ہیں مگر دنیا بھرمیں سب سے کم شرح زرعی ٹیکس کی ہے۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں، جہاں اکثر کسان غیر مستحکم منڈیوں، غیر متوقع موسم، اور وسائل تک محدود رسائی کا سامنا کرتے ہیں۔ ٹیکس کی چھوٹ انہیں اپنی کاشتکاری کی سرگرمیوں میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کیلئے مزید آمدنی برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ بہت سی حکومتیں خوراک کی پیداوار اور خود کفالت کو ترجیح دیتی ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسانوں پر ٹیکسوں کا زیادہ بوجھ نہ پڑے جس سے زرعی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے۔ ان ممالک میں جہاں آبادی کا ایک بڑا حصہ زرعی کام کرتا ہے، وہاں ٹیکس کی چھوٹ دیہی حلقوں کی معاش بہتر بنانے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
ٹیکس میں چھوٹ کسانوں کو کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنانے، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے اور پائیدار تکنیکوں کو اپنانے کی ترغیب دے سکتی ہے۔زرعی ٹیکس کی چھوٹ پر تنقید کرنے والے کہتے ہیں کہ حکومتیں ممکنہ ٹیکس ریونیو کو چھوڑ دیتی ہیں جسے عوامی خدمات کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ممالک میں، مالدار زمیندار یا بڑے زرعی ادارے ان چھوٹوں سے غیر متناسب فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ٹیکس کی چھوٹ پر حد سے زیادہ انحصار بعض اوقات ناکارہ ہونے یا آمدنی کے تنوع کی حوصلہ شکنی کا باعث بن سکتا ہے۔ وہ ممالک جو زراعت کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھتے ہیں ان کا مقصد کاشتکاری کی سرگرمیوں کو فروغ دینا، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنان�� اور دیہی معاش کی حمایت کرنا ہے۔ اگرچہ یہ پالیسیاں نیک نیتی پر مبنی ہیں، لیکن ان کی تاثیر کا انحصار مناسب نفاذ اور متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے پر ہے۔ اپنے زرعی شعبوں کو ترقی دینے کی کوشش کرنے والی قوموں کیلئے، وسیع تر اقتصادی مقاصد کے ساتھ ٹیکس مراعات میں توازن رکھنا بہت ضروری ہے مگر پاکستان میں زرعی ٹیکس صرف آئی ایم ایف کے دبائو میں لگایا گیا ہے۔
اگر حکومت سمجھتی ہے کہ یہ ٹیکس لگانا اس کی مجبوری تھی تو پھر اسے کسانوں کوفری مارکیٹ دینی چاہئے، انہیں بجلی اور ڈیزل کم قیمت پر ملنا چاہئے، کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات پر بھی سبسڈی فراہم کی جائے۔ ��اہر سے ہر قسم کے بیجوں کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔
منصور آفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
0 notes
Text
آکاشوانی اورنگ آباد‘ علاقائی اُردو خبریں-بتاریخ: 11 نومبر 2022‘ وقت: صبح 09:00-09:10
::::: سرخیاں::::::
سب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ کسانوں کے بیمے کی زیرِ التواء معاملات پانچ دِنوں میں حل کرنے کی وزیرِ زراعت عبدالستار کی ہدایت۔
٭ مہاراشٹر کو ملک کی ایک نمبر ریاست بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز: وزیرِ اعلیٰ کا تیقن۔
٭ ناندیڑ میں کانگریس قائد راہل گاندھی کی وزیرِ اعظم نریندر مودی اور BJP پر کڑی تنقید۔
٭ مہنگائی اور بے روزگاری پر تبادلۂ خیال کیلئے ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا رکنِ پارلیمان سپریہ سُلے کا مطالبہ۔
٭ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا علاقائی پارٹیوں کو کمزور کرنے کیلئے کیا جارہا ہے غلط استعمال۔ شیوسینا سربراہ اُدّھو ٹھاکرے کا الزام
اور۔۔٭ آسٹریلیاء میں کھیلے جارہےT-20 عالمی کپ کرکٹ مقابلے کے سیمی فائنل میں برطانیہ نے بھارت کو 10 وِکٹ اور 4 اوورس باقی رکھ کر دی شکست۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاست کے ��زیرِ زراعت عبدالستار نے انتظامیہ کو کسانوں کو بیمے کی رقم کی فراہمی کی خاطر زیرِ التواء بیمہ تجاویز پر پانچ دِنوں میں کاروائی کرکے آئندہ ہفتے تک کسانوں کے کھاتوں میں بیمہ رقم جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزیرِ موصوف نے کل اورنگ آباد کے ڈویژنل کمشنر دفتر میں منعقدہ جائزاتی اجلاس میں یہ ہدایت دی۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت نے قدرتی آفات کے متاثرین کیلئے ایک ہزار 73 کروڑ روپئوں کی نقصان بھرپائی دینا طئے کیا ہے جس میں سے صرف 96 کروڑ روپئے ہی 3 لاکھ کسانوں کے کھاتوں میں جمع کیے گئے ہیں۔ مراٹھواڑہ کے ناندیڑ‘ ہنگولی اورپربھنی اضلاع میں شدید بارش سے کسانوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ ان میں سے پانچ لاکھ کسانوں کے نقصانات کا جائزہ لیا جاچکا ہے‘ بقیہ 21 ہزار کسانوں کے نقصان کا جائزہ فوری طورپر لینے کی وزیرِ زراعت عبدالستار نے ہدایت دی ہے۔ انھوں نے عثمان آباد ضلع کے بیمے سے متعلق معاملات پر بیمہ کمپنی سے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق بیمے کی رقم کسانوں کے کھاتوں میں فوری جمع کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے کام بڑے پیمانے پر کیے جارہے ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مہاراشٹر کو ملک کی ایک نمبر ریاست بنانے کیلئے حکومت نے اقدامات کرنا شروع کردئیے ہیں۔ انھوں نے کل ممبئی کے گورے گائوں میں منصوبہ سازی‘ تعمیرات اور انجینئرنگ کے موضوع پر نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ منصوبے وقت پر مکمل ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کئی بڑے پروجیکٹس پر کام کررہی ہے۔ مہاراشٹر کو ملک کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ ریاست بنانے کیلئے وزیرِ اعلیٰ نے عوام سے ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کاشتکاری کے بعد ملکیت کی خرید و فروخت دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جسے فروغ دینے کیلئے ریاستی حکومت نے کئی سہولیات مہیا کروائی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں 5 ہزار کلو میٹر طویل سڑکوں کی تعمیر کی جائیگی۔ انھوں نے بتایاکہ ممبئی- گوا گرین فیلڈ شاہراہ کی تعمیر کی خاطر تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جاچکی ہے۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ مولانا آزاد اقلیتی مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کی جانب سے تعلیمی قرض‘ ٹرم لون اور مائیکرو کریڈٹ اسکیم سے استفادے کیلئے آج یعنی بھارت رَتن مولانا ابوالکلام آزاد کے یومِ پیدائش سے درخواستیں قبول کی جائیں گی۔ انھوں نے بتایا کہ اس کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے قرض کی صورت میں فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے اقلیتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان اسکیمات سے فائدہ اٹھانے کیلئے درخواستیں دیں۔ انھوںنے بتایا کہ اس کارپوریشن کے تمام ضلع دفاتر میں عرضیاں قبول کی جائیں گی۔ تمام ضلع دفاتر کے پتے اور فون نمبر کارپوریشن کی ویب سائٹ www.mamfdc.maharashtra.gov.in پر دستیاب ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے بتایا کہ اس اسکیم کے اہل امیدواروں کو 18 دسمبر اقلیتوں کے حقوق دِن کے موقع پر قرض تقسیم کیا جائیگا۔
***** ***** *****
کانگریس پارٹی کے قائد راہل گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے اشیاء و خدمات ٹیکس GST کی غلط طریقے سے وصولی کے ذریعے کئی مسائل کھڑے کردئیے ہیں۔ راہل گاندھی کی قیا��ت میں کل بھارت جوڑو یاترا ناندیڑ شہر میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر منعقدہ جلسے میں انھوں نے وزیرِ اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید تنقیدکی۔ اس جلسے میں کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے‘ دگ وجئے سنگھ‘ پارٹی کے ریاستی صدر نانا پٹولے‘ اشوک چوہان‘ بالا صاحب تھورات‘ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل‘ رکنِ پارلیمان سپریہ سُلے اور کانگریس کے دیگر قائدین موجود تھے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کا نوٹ بندی کا فیصلہ غلط تھا۔ اس کے ذریعے ملک میں پہلی بار کسانوں پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کھاد اور کھیتی کے اوزاروں کی خریدی پر کسان ہی GST ادا کرتا ہے۔ انھوں نے بڑے پروجیکٹس مہاراشٹر سے دوسری ریاستوںمیں منتقل کیے جانے پر بھی مرکز پر نکتہ چینی کی۔ اسی بیچ بھارت جوڑوا یاترا کل ناندیڑ سے ہنگولی ضلع کیلئے روانہ ہوگی۔
***** ***** *****
راشٹروادی کانگریس کی رہنماء اور رکنِ پارلیمان سپریہ سُلے نے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بڑے مسائل پر تبادلۂ خیال کیلئے ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی خاطر ناندیڑ پہنچی محترمہ سُلے نے کل صحیفہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ مانگ کی۔ انھوں نے کہا کہ ہر سطح پر مہنگائی نظر آرہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاست کے سامنے اہم مسئلہ چار بڑے پروجیکٹس کا دوسری ریاستوں کو منتقل کرنا بھی ہے۔ محترمہ سُلے نے کہا کہ انھوں نے کئی دفعہ وزیرِ اعلیٰ اور نائب وزیرِ اعلیٰ سے اس خصوص میں تبادلۂ خیال کیلئے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔
***** ***** *****
سابق وزیرِ اعلیٰ اور شیوسینا قائد اُدّھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا علاقائی پارٹیوں کو کمزور کرنے کیلئے غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ انھوں نے اس طرح کے استعمال کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ پاتراچال معاملے میں رکنِ پارلیمان سنجے رائوت کو PMLA عدالت کی جانب سے ضمانت دئیے جانے پر کل منعقدہ صحافتی کانفرنس میں انھوں نے یہ اپیل کی۔ ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی جانچ ادارے حکومت کے پالتو جانور کی طرح برتائو کرتے ہیں اور مخالفین کو غیر قانونی طور پر ستاتے ہیں‘ بس عدالتیں ہی عام لوگوں کیلئے اُمید کی کرن ہے جسے دبانے کی مرکزی حکومت کوشش کررہی ہے۔ انھوں نے عوام سے اس عمل کی مخالفت کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
ثقافتی اُمور کے ریاستی وزیر سدھیر منگنٹی وار نے کہا ہے کہ حکومت شیواجی مہاراج کی برطانیہ میں موجود جگدمب نامی تلوار واپس لانے کی کوشش کررہی ہے۔ وزیرِ موصوف نے کل ممبئی میں منعقدہ صحافتی کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے کہا کہ اس خصوص میں وہ مرکزی حکومت کے محکمۂ ثقافتی اُمور سے خط و کتابت کررہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس معاملے میں نئے برطانوی وزیرِ اعظم جناب سُنک سے بات کرکے تلوار مہاراشٹر میں لانے کی خاطر کوششیں کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان T-20 عالمی کپ کرکٹ مقابلے کے دوران اورنگ آباد میں آن لائن سٹہ کھیلنے والے 7 افراد کو سٹی چوک پولس نے گرفتار کرلیا اور ان افراد سے 2 لاکھ 12 ہزار 700 روپئوں کا مال ضبط کیا گیا۔ پولس نے بتایا شہر کے راجہ بازار علاقے میں یہ سٹہ کھیلا جارہا تھا جہاں چھاپے کی کاروائی کی گئی۔
***** ***** *****
آسٹریلیاء میں کھیلے جارہے T-20 عالمی کپ کرکٹ مقابلوں کے سیمی فائنل میں کل برطانیہ نے بھارت کو 10 وکٹوں اور چار اوورس باقی رکھ کر شکست دے دی۔ ٹاس جیت کرپہلے گیند بازی کرنے والی برطانوی کرکٹ ٹیم نے بھارت کو 6 وِکٹوں کے نقصان پر 168 رَنوں پر روک دیا۔ ہاردِک پانڈیا نے سب سے زیادہ 33 گیندوں میں 63 رَن بنائے‘ جبکہ وِراٹ کوہلی نے 40 گیندوں میں 50 رَن بنائے۔ جوابی کھیل کے دوران انگلینڈ کے سلامی بلے باز جوز بٹلر نے 49 گیندوں میں 80 رَن اور الیکس ہیلس نے 7 چھکوں کے بل بوتے پر 86 رَن بنائے۔ ہیلس کو مین آف دی میچ کے خطاب سے نوازا گیا۔ فائنل مقابلہ آئندہ اتوار کو انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان میلبرن میں کھیلا جائیگا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ کسانوں کے بیمے کی زیرِ التواء معاملات پانچ دِنوں میں حل کرنے کی وزیرِ زراعت عبدالستار کی ہدایت۔
٭ مہاراشٹر کو ملک کی ایک نمبر ریاست بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز: وزیرِ اعلیٰ کا تیقن۔
٭ ناندیڑ میں کانگریس قائد راہل گاندھی کی وزیرِ اعظم نریندر مودی اور BJP پر کڑی تنقید۔
٭ مہنگائی اور بے روزگاری پر تبادلۂ خیال کیلئے ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا رکنِ پارلیمان سپریہ سُلے کا مطالبہ۔
٭ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا علاقائی پارٹیوں کو کمزور کرنے کیلئے کیا جارہا ہے غلط استعمال۔ شیوسینا سربراہ اُدّھو ٹھاکرے کا الزام۔
اور۔۔٭ آسٹریلیاء میں کھیلے جارہےT-20 عالمی کپ کرکٹ مقابلے کے سیمی فائنل میں برطانیہ نے بھارت کو 10 وِکٹ اور 4 اوورس باقی رکھ کر دی شکست۔
***** ***** ****
0 notes
Text
سری لنکا کی معاشی تباہی کی وجوہات کیا ہیں؟
سری لنکا کو ایک غیر معمولی معاشی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت مسائل کے بھنور میں پھنس گئی ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دو کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے ملک کو تیزی سے کم ہو رہے زرمبادلہ کے ذخائر اور قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے عوام کے لیے اشیائے ضروریہ درآمد کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ان وجوہات کی وجہ کئی ہفتوں تک حکومت کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے جو حال ہی میں پرتشدد ہو گئے، جس کے بعد وزیراعظم کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا۔ عوام کے زیادہ تر غصے کا محور صدر گوتابایا راجاپکشے اور ان کے بھائی اور سابق وزیراعظم مہندا راجا پکشے ہیں، جن پر ناقدین ملک کو معاشی بحران میں مبتلا کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
مظاہروں کا آغاز کیسے ہوا؟ کئی مہینوں سے سری لنکن شہری اشیائے ضروریہ خریدنے کے لیے قطاروں میں لگ رہے تھے کیونکہ زرمبادلہ کے بحران کی وجہ سے درآمدی خوراک، ادویات اور فیول کی قلت ہو گئی تھی۔ تیل کی کمی کی وجہ سے عوام کو لوڈ شیڈنگ کا بھی سامنا تھا۔ کورونا وبا اور روس یوکرین تنازع نے بھی حالات کو بدتر بنا دیا لیکن ممکنہ معاشی بحران کے حوالے سے انتباہ بہت پہلے سے کیا جا رہا تھا۔ سنہ 2019 میں صدر گوتابایا راجاپکشے ایسٹر پر چرچ اور ہوٹلوں میں ہونے والے خود کش دھماکوں کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔ ان دھماکوں میں 290 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور سیاحت کی صنعت کو بہت نقصان پہنچا تھا، جو کہ زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ گوتابایا راجاپکشے نے سری لنکا کو معاشی بحران سے نکالنے اور محفوظ رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔ حکومت کو اپنے محصولات میں اضافہ کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ بڑے انفراسٹکچر منصوبوں کی وجہ سے غیر ملکی قرضوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا تھا۔ کچھ قرضوں کے لیے چین نے مالی اعانت فراہم کی تھی، لیکن اپنی صدارت کے چند ہی دنوں میں راجاپکشے نے سری لنکا کی تاریخ میں ٹیکسوں میں سب سے بڑی چھوٹ دے دی۔
اس اقدام پر عالمی منڈی کی جانب سے فوراً سزا دی گئی۔ قرض دہندگان نے سری لنکا کی درجہ بندی کم کر دی اور اسے مزید رقم ادھار لینے سے روک دیا۔ اس کے فوراً بعد کورونا وبا نے ملک کی معیشت کو متاثر کیا اور قرضوں میں اضافے کے ساتھ ہی سیاحت کا شعبہ پھر بند ہو گیا۔ پھر گزشتہ اپریل میں راجاپکشے نے مناسب منصوبہ بندی کے بغیر نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے کیمیائی کھادوں کی درآمد پر اچانک پابندی کا اعلان کر دیا۔ اس اعلان نے کسانوں کو حیران اور چا��ل کی فصلوں کو تباہ کر دیا۔ جس کے بعد اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔ روس اور یوکرین کی جنگ نے بھی عالمی مارکیٹ میں اجناس اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، جس سے درآمد اور بہت مشکل ہو گئی۔ اس کے علاوہ غیرملکی زرمبادلہ کے دخائز میں تیزی سے کمی کی وجہ سے حکومت نے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی بھی روک لی۔
راجاپکشے کون ہیں؟ ملک گیر مظاہروں میں راجاپکشے بھائیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جو ایک نہایت طاقتور سیاسی گھرانہ ہے۔ گوتابایا اور مہندا ملک کی سنہالی اکثریت کی نظروں میں ہیرو کا درجہ رکھتے تھے کیونکہ انہوں نے 2009 میں 30 سال سے تاملوں کے ساتھ جاری خانہ جنگی کا خاتمہ کیا تھا۔ مہندا راجاپکشے 2015 تک ملک کے صدر رہے اور اپوزیشن سے شکست کے بعد اقتدار سے باہر ہوئے۔ 2019 کے ایسٹر بم دھماکوں کے بعد یہ خاندان گوٹابایا کے ماتحت اقتدار میں واپس آیا، جنہوں نے صدر بننے کے لیے ایک قوم پرست مہم چلائی اور کامیابی حاصل کی۔ مہندا راجاپکشے کا استعفیٰ مظاہرین کے لیے ایک جزوی فتح ہے۔ جبکہ صدر پر بھی مستعفی ہونے کے لیے دباو بڑھ رہا ہے۔
آگے کیا ہو گا؟ صدر گوتابایا راجاپکشے اس وقت وزیراعظم اور کابینہ کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ انہیں نئے وزیراعظم کے لیے پارلیمنٹ سے ایک نیا ممبر منتخب کرنا ہے اور کابینہ تشکیل دینی ہے۔ تاہم ان کے انتخاب کو 225 ارکان اسمبلی پر مشتمل پارلیمان کی اکثریت درکار ہو گی۔ ابھی تک یہ غیر واضح ہے کہ کیا ان کے پاس ابھی بھی پارلیمنٹ میں اکثریت ہے یا نہیں۔ صدر متحدہ حکومت بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں لیکن اپوزیشن کے ارکان کو اس میں شامل ہونے پر قائل کرنا مشکل ہو گا۔ اگر وزیراعظم نہ ہونے کے باوجود صدر استعفیٰ دے دیتا ہے تو پارلیمنٹ کے سپیکر ایک ماہ کے لیے عبوری صدر بن جائیں گے، اس دوران پارلیمنٹ کو صدر کے لیے کسی رکن کا انتخاب کرنا ہے جب تک کہ انتخابات نہ ہو جائیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Text
پاکستان میں پانی کی قلت شدید
پاکستان میں پانی کی قلت کا مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے پالیسی تبدیل نہیں کی تو ملک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں سندھ کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت کے حوالے سے زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ ٹھٹہ، بدین، سجاول، کے ٹی بندر، دادو اور سیہون شریف سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت رہی، جس سے آبادکاروں اور کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس قلت کا سامنا صرف صوبہ سندھ کو ہی نہیں بلکہ بلوچستان کے بھی کئی علاقے پانی کی قلت سے شدید متاثر ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں گوادر میں پانی کی قلت کے حوالے سے شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جس نے پورے بلوچستان کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس کے علاوہ نصیرآباد، جس کو بلوچستان کا گرین بیلٹ بھی کہا جاتا ہے، اس کو بھی دریائے سندھ سے اس کی ضروریات کے مطابق پانی نہیں مل رہا، جس سے کھیتی باڑی اور کاشتکاری متاثر ہو سکتی ہے۔
بلوچستان حکومت کے سابق ترجمان جان محمد بلیدی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں زیر زمین پانی کو بے دردی سے نکالا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے آنے والے وقتوں میں ان علاقوں میں پانی کا شدید بحران آئے گا۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ مستونگ، قلات کوئٹہ، زیارت اور پشین سمیت کئی علاقوں میں ایک ایک ہزار فٹ کھدائی کر کے زیر زمین پانی کو بے دردی سے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس عمل کو کوئی روکنے والا نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو ان علاقوں میں پانی کا بحران مزید شدید ہو جائے گا۔ جان بلیدی کے مطابق بلوچستان کا علاقہ نصیرآباد بھی پانی کی قلت کا شکار ہے: ''اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے دریائے سندھ سے اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا، جس کی وجہ سے نا صرف زراعت بلکہ ہزاروں لوگوں کا روزگار بھی متاثر ہو گا۔‘‘
ٹھٹہ، بدین، سجاول، کے ٹی بندر، دادو اور سیہون شریف سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت رہی، جس سے آبادکاروں اور کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک کے کچھ حلقے یہ کہتے ہیں کہ پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے مزید ڈیم بنانے چاہییں لیکن کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیموں اور بیراجوں کی وجہ سے ہی پاکستان میں پانی کی قلت کا مسئلہ کھڑا ہوا ہے، جس سے صوبوں کے درمیان بھی تلخیاں بڑھی ہیں۔ آبی امور کے ماہر ڈاکٹر حسن عباس کا کہنا ہے کہ ہم نے پانی کے فطری نظام کو خراب کیا ہے، جس کی وجہ سے سندھ میں پانی کی قلت کا مسلئہ کھڑا ہوا ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''ہم نے ڈیم اور بیراج بنا کر پانی کے قدرتی طریقے کو خراب کیا۔ ورنہ ملک میں پانی کی قلت نہ ہوتی کیونکہ آپ کے دریاؤں میں پانی برف پگھلنے، گلیشیئر پگھلنے اور مون سون کی بارشوں کی وجہ سے آ جاتا تھا۔ برف باری اور گلیشئیر کے پگھلنے کی وجہ سے جو پانی ماضی میں آتا تھا، وہ براہ راست دریا میں چلا جاتا تھا۔ اب ہم نے ڈیم اور بیراجوں کے ذریعے اس پانی کو روک لیا ہے، جس کی وجہ سے پانی سندھ کے کئی علاقوں تک پہنچ نہیں پاتا۔‘‘ پاکستانی عوام کو لاحق خطرات پاکستان ’گلوبل وارمنگ‘ يا عالمی درجہ حرارت ميں اضافے کا سبب بننے والی ’گرين ہاؤس‘ گيسوں کے عالمی سطح پر اخراج کا صرف ايک فيصد کا حصہ دار ہے تاہم اس کے باوجود موسمياتی تبديليوں و درجہ حرارت ميں اضافے سے پاکستان کی دو سو ملين سے زائد آبادی کو سب سے زيادہ خطرات لاحق ہيں۔ سن 2018 کے ’گلوبل کلائمیٹ رسک انڈيکس‘ ميں پاکستان ان ممالک کی فہرست ميں شامل ہے، جو موسمياتی تبديليوں سے سب سے زيادہ متاثر ہوں گے۔ حسن عباس کے مطابق یہ تصور غلط ہے کہ ڈیموں کو بھرنے کے لیے گلیشیئر اور برف باری سے پگھلنے والے پانی کو استعمال کیا جائے: ''ڈیموں میں پانی مون سون کی برسات سے آسانی سے بھرا جا سکتا ہے لیکن ہم پہلے برف باری اور گلیشئیر سے پگھلنے والے پانی کو ڈیموں سے بھرتے ہیں اور مون سون کی بارشوں سے بھی ان ڈیموں کو بھرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
برف باری اور گلیشئیر سے پگھلنے والے پانی کو اس وقت ڈیموں میں ذخیرہ کیا جاتا ہے جب اس کی سندھ کو شدید ضرورت ہوتی ہے اور وہاں یہ فصلوں کے کیے انتہائی ضروری ہوتا ہے۔‘‘ ڈاکٹر حسن عباس نے یہ تجویز کیا کہ حکومت کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا ڈیموں کا یہ پانی انسانی اور زرعی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ہے یا اس سے بجلی پیدا کرنی ہے، ''میرے خیال میں مزید ڈیم نہیں بننے چاہییں اور پانی کی تقسیم کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔ تربیلا اور منگلا ڈیم چار ملین ایکڑ فٹ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرتے ہیں اور سندھ اور پنجاب کی لڑائی صرف دو ملین ایکڑ فٹ پر ہوتی ہے۔ اگر اس پانی کو نہ روکا جائے تو دونوں صوبوں میں لڑائی بھی نہ ہو اور سندھ میں پانی کی قلت کا مسلئہ بھی حل ہو جائے۔‘‘
ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ لوگ آخر کریں کیا؟ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے آبی امور کے ماہر ڈاکٹر عارف محمود کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت سے مستقل طور پر چھٹکارا پانے کے لیے ہمیں زراعت پر انحصار کم کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا ''ہم زراعت کے لیے سیلابی طریقے سے پانی استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے چار ملین ایکڑ فٹ سے زیادہ پانی سالانہ ضائع ہوتا ہے جبکہ نہری نظام میں بھی بہت ساری خامیاں ہیں اور اس کی وجہ سے یہ پانی ضائع ہوتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ گنے، چاول اور وہ تمام دوسری فصلیں جن میں پانی بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے ان فصلوں کی کاشت کو ہم محدود کریں۔‘‘ ڈاکٹر عارف محمود کے مطابق کیونکہ سندھ دریائے سندھ کے آخری کونے پر واقع ہے اس لیے اس تک پانی پہچنے میں تاخیر ہو جاتی ہے: ''لیکن اس ��ال برف باری بھی کم ہوئی ہے اور بارش بھی کم ہوئی ہیں جس کی وجہ سے سندھ کے کئی علاقے خصوصاً ٹھٹہ، بدین، سجاول، دادو اور سہون شریف پانی کی قلت کا شدید شکار ہوئے ہیں تاہم 25 سے 30 دن میں پانی کی فراہمی بہتر ہو جائے گی۔‘‘
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
Text
بھائی بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا کیسا ہے ؟
بھائی بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا کیسا ہے ؟
بھائی بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا سوال : کیا زمین پر زکوۃ ہوتی ہے؟ بھائی بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا کیسا ؟ سائل : محمد عظیم عائشہ نگر مالیگاؤں الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب اپنے غریب بہن بھائیوں کو زکوۃ دینا باعث ثواب ہے۔ زکوۃ صرف اپنے والدین اور اولاد کو دینا جائز نہیں ہے باقی جتنے قریبی رشتہ دار ہیں سب کو زکوۃ دی جاسکتی ہے۔ (کتب فقه) زمین اگر کاشتکاری اور گھریلو استعمال کے لیے خریدی ہے اور…
View On WordPress
#Bhai ya bahen ko zakat dena kaisa hai#بھائی#بھائی بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا کیسا ہے ؟#بھائی کو زکوۃ دینا کیسا ہے#بہن اور والدین کو زکوٰۃ دینا#بہن کو زکوۃ دینا کیسا ہے
0 notes
Text
آب و ہوا، بڑی زراعت کیڑوں کی آبادی کو 'نصف تک' کم کر رہی ہے
آب و ہوا، بڑی زراعت کیڑوں کی آبادی کو ‘نصف تک’ کم کر رہی ہے
پیرس: گرمی کی بڑھتی ہوئی دنیا اور تیز زراعت کی وجہ سے کیڑے مکوڑوں کی آبادی تقریباً نصف تک کم ہو رہی ہے جو کہ درجہ حرارت میں اضافے اور صنعتی کاشتکاری سے کم متاثر ہونے والے علاقوں کے مقابلے میں، محققین نے بدھ کو کہا۔ محققین نے دنیا بھر کے علاقوں میں کیڑوں کی کثرت اور پرجاتیوں کی تعداد دونوں کی پیمائش کی اور اس کا موازنہ زیادہ قدیم ��ہائش گاہوں میں کیڑوں سے کیا۔ نیچر میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں…
View On WordPress
0 notes
Text
حکومت جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کھال کی درآمد اور فوئی گراس پر پابندی ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d8%ad%da%a9%d9%88%d9%85%d8%aa-%d8%ac%d8%a7%d9%86%d9%88%d8%b1%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d9%81%d9%84%d8%a7%d8%ad-%d9%88-%d8%a8%db%81%d8%a8%d9%88%d8%af-%da%a9%db%92-%d9%84%db%8c%db%92-%da%a9%da%be%d8%a7/
حکومت جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کھال کی درآمد اور فوئی گراس پر پابندی ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔
امکان ہے کہ حکومت وعدہ بند پابندی ختم کر دے گی۔ کھال کی درآمدات اور کابینہ کے اندر مخالفت کی وجہ سے فوئی گراس۔
پالیسیوں کو جانوروں کی بہبود کی نئی قانون سازی میں شامل کیا جانا تھا، لیکن اطلاعات کے مطابق کئی وزراء نے اس منصوبے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
Jacob Rees-Mogg – جنہیں ابھی بریکسٹ مواقع کے وزیر کے طور پر کابینہ میں شامل کیا گیا ہے – کہا جاتا ہے کہ وہ تبدیلیوں کے مخالفین میں شامل ہیں۔
برطانیہ میں کسانوں پر پہلے ہی فوئی گراس پیدا کرنے پر پابندی عائد ہے کیونکہ اس میں ان کے جگر کو فربہ کرنے کے لیے بطخوں اور گیز کو زبردستی کھانا کھلانا شامل ہے – لیکن یہ خوراک اب بھی بیرون ملک سے درآمد کی جا سکتی ہے۔
2000 سے برطانیہ میں فر کاشتکاری بھی غیر قانونی ہے لیکن مہم چلانے والوں نے طویل عرصے سے دوسرے ممالک میں تیار کی جانے والی کھال کی درآمد پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا ہے۔
حکومت کے اینیملز ابروڈ بل میں جانوروں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے ایک طریقے کے طور پر دو تجارتی پابندیوں کو شامل کرنے کی توقع تھی، لیکن حکومت کے اندر اختلافات کی وجہ سے اسے روک دیا گیا ہے۔
اس میں دوسرے ممالک میں رہنے والے جانوروں کی مدد کے لیے دیگر اقدامات بھی شامل کیے جائیں گے جیسے ٹرافی کے شکار پر پابندیاں اور چھٹیاں جو جانوروں کو نظر انداز کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
وزراء نے تصدیق کی ہے کہ وہ بلوں کے ٹرافی ہنٹنگ کے پہلو کو آگے بڑھائیں گے لیکن بی بی سی رپورٹس کہ ایکشن اور فوئی گراس اور امپورٹڈ فر کو کھودنے کا امکان ہے۔
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
تمام 50 دکھائیں۔
1/50تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
17 فروری 2021
پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پی ای ٹی اے) کے کارکنوں نے لندن فیشن ویک سے قبل لباس میں پنکھوں کے استعمال کے خلاف احتجاج کیا۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
16 فروری 2022
طوفان ڈڈلی انگلینڈ کے شمال سے ٹکرانے سے پہلے بلیک پول میں سمندری محاذ پر لہریں ٹکرا رہی ہیں
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
15 فروری 2022
بیجنگ سرمائی اولمپکس میں جاپان کے خلاف خواتین کے کرلنگ راؤنڈ رابن میچ کے دوران ہیلی ڈف، بائیں، وکی رائٹ، سینٹر اور جینیفر ڈوڈز گریٹ برٹسن کے لیے ایکشن میں ہیں۔ ٹیم جی بی نے 10-4 سے فتح اپنے نام کی۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
14 فروری 2022
لندن میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر گھریلو کیولری کے ارکان ویلنگٹن آرک اور ایک بڑے پھولے ہوئے دل سے گزر رہے ہیں
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
13 فروری 2022
یارکشائر میں وٹبی سٹیمپنک ویک اینڈ میں ملبوسات میں لوگ شرکت کر رہے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
12 فروری 2022
پارلیمنٹ اسکوائر، لندن میں لوگ، عوام کی اسمبلی میں مہنگائی کے بحران کے بارے میں ملک گیر احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
11 فروری 2022
رومنی بھیڑیں مغربی سسیکس میں ویسٹ چِلٹنگٹن میں Nyetimber’s Manor Vineyard میں غیر فعال بیلوں کے گرد گھاس چر رہی ہیں۔ مقامی فارم کا ریوڑ Nyetimber کے پائیداری پروگرام کا حصہ ہے اور انگور کے باغ کی دیکھ بھال، گھاس کو کم رکھنے، ٹھنڈ کے خطرے کو کم کرنے، اسٹیٹ پر گھاس کی لیز کو برقرار رکھنے اور کٹائی کے لیے ایندھن کی لاگت کو بچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
10 فروری 2022
ایلس وائلی اسکاٹ لینڈ کے نیشنل میوزیم، ایڈنبرا میں آڈوبن کے برڈز آف امریکہ نمائش کے لیے پریس ویو کے دوران کچھ مثالی پلیٹوں کی تفصیلات پر مشتمل تخمینوں کو دیکھ رہی ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
9 فروری 2022
Twycross Zoo، Leicestershire میں بونوبو انکلوژر میں نئی آمد اپینڈی اور ماں چیکا
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
8 فروری 2022
کارکنان نامعلوم مقام پر عارضی اسٹوریج یونٹ کے سفر سے قبل ٹائر اورساف، پورٹ ٹالبوٹ کے ریٹیل یونٹ سے اسٹریٹ آرٹسٹ بینکسی کے سیزن کی مبارکبادوں پر مشتمل ایک کریٹ منتقل کر رہے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
7 فروری 2022
کتے کی سیر کرنے والے انگلینڈ کے شمال مشرقی ساحل پر، نارتھ ٹائن سائیڈ کے ٹائین ماؤتھ بیچ پر صبح سویرے طلوع آفتاب سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
6 فروری 2022
سٹی گراؤنڈ، ناٹنگھم میں ایمریٹس ایف اے کپ کے چوتھے راؤنڈ میچ کے دوران لیسٹر سٹی نے پچ پر حملہ کیا جب ناٹنگھم فاریسٹ نے اپنی ٹیم کا تیسرا گول کرنے کا جشن منایا۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
5 فروری 2022
سیلہرسٹ پارک میں ایمریٹس ایف اے کپ کے چوتھے راؤنڈ میچ کے دوران اسٹیڈیم کا عملہ پچ سے بھڑک اٹھ رہا ہے
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
4 فروری 2022
“دی نوبا سروائیول” آکسفورڈ شائر کے چیکنڈن میں دو کنکالوں کا پانچ میٹر اونچا مجسمہ ہے۔ یہ مجسمہ مقامی مصور جان بکلی نے بنایا تھا۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
3 فروری 2022
کیو باغبان کیو آرکڈ فیسٹیول: کوسٹا ریکا، کیو، ویسٹ لندن میں رائل بوٹینک گارڈنز میں ‘بڑھتے سورج’ کی نمائش میں شرکت کر رہے ہیں
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
2 فروری 2022
لندن میں مظاہرین کرپشن کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔
ای پی اے
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
1 فروری 2022
کینٹ میں ڈوور کی بندرگاہ کے لیے لاریوں کی قطار، کیوں کہ ڈوور ٹی اے پی چینل کو عبور کرنے کے لیے انتظار کرنے والی لاریوں کی زیادہ مقدار کی وجہ سے نافذ ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
31 جنوری 2022
نیلسن بیومونٹ-لارینسیا نے ایک شیر کے مجسمے کو حتمی شکل دی ہے، جسے مانچسٹر بزنس امپروومنٹ ڈسٹرکٹ نے چینی نئے سال کا جشن منانے کے لیے بنایا ہے، سینٹ اینز اسکوائر میں اس کی نقاب کشائی کی گئی۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
30 جنوری 2022
گیٹس ہیڈ میں اوورہل ٹیرس پر ایک مکان 29 جنوری کو برطانیہ کے شمالی حصوں میں طوفان ملک کی تیز ہواؤں کے باعث اپنی چھت کھو بیٹھا
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
29 جنوری 2022
ویسٹ منسٹر برج پر سڑک کے بیچوں بیچ ایک نیا پینٹ کیا ہوا سائیکل کا نشان نظر آتا ہے، کیونکہ آج سے ہائی وے کوڈ کے نئے قوانین جنکشنوں پر پیدل چلنے والوں کو ترجیح دینے کے ساتھ شروع ہو رہے ہیں۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
28 جنوری 2022
سکول کے بچے برطانوی اشاروں کی زبان کو برطانیہ میں تسلیم شدہ زبان بننے کی حمایت میں ایک ریلی میں حصہ لے رہے ہیں، پارلیمنٹ کے ایوانوں، ویسٹ منسٹر کے باہر، جیسا کہ برطانوی اشاروں کی زبان پرائیویٹ ممبرز بل، روزی کوپر ایم پی کی طرف سے پیش کیا گیا، اپنی دوسری پڑھائی تک پہنچ رہا ہے۔ گھر
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
27 جنوری 2022
ایک نایاب چھ ہفتے پرانا جنوبی سفید گینڈا بچھڑا جسے Zawadi کہا جاتا ہے، افریقہ زندہ میں پہلی بار اپنے پیڈاک کی تلاش کرتا ہے! Lowestoft میں
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
26 جنوری 2022
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن لندن میں اپنے کتے ڈیلن کے ساتھ جاگ کر رہے ہیں۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
25 جنوری 2022
لندن میں رائل اکیڈمی آف آرٹس میں فرانسس بیکن: مین اینڈ بیسٹ نمائش میں نمائش کے لیے اسٹاف کا ایک رکن فرانسس بیکن کے کام ‘ٹریپٹائچ 1944 کا دوسرا ورژن’ دیکھ رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
24 جنوری 2022
رورز (آگے سے پیچھے) شارلٹ ارونگ، کیٹ کورڈینر اور ایبی جانسٹن، بحر اوقیانوس کے اس پار روئنگ کا عالمی ریکارڈ توڑنے کے لیے اپنے راستے پر
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
23 جنوری 2022
نارفولک میں ہارسی گیپ پر ساحل سمندر پر ایک سرمئی رنگ کا مہر کا پپل، جب پپنگ کا موسم برطانیہ کے ستنداریوں کے لیے سب سے اہم جگہوں میں سے ایک پر قریب آ رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
22 جنوری 2022
شرکاء لندن میں ٹوٹنگ ��یک لڈو میں کرائسس آئس بریکر کولڈ واٹر چیلنج میں حصہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں
ای پی اے
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
21 جنوری 2022
ولزبرو ونڈ مل، 1869 میں بنائی گئی ایک سفید سموک مل ایشفورڈ، کینٹ میں صبح کی دھوپ میں نہا رہی ہے
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
20 جنوری 2022
نارتھمبرلینڈ کے بلیتھ میں ایک جیٹ اسکیئر ساحل سے لہروں کو چھلانگ لگا رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
19 جنوری 2022
برطانیہ کے شہزادہ ولیم اور کیتھرین، ڈچس آف کیمبرج، لندن میں فاؤنڈلنگ میوزیم کے دورے کے دوران، نگہداشت کے نظام کا تجربہ کرنے والے افراد کے ساتھ ایک تھراپی سیشن میں شرکت کر رہے ہیں۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
18 جنوری 2022
شمال مشرقی ساحل پر ٹائنماؤتھ کے اوپر سورج طلوع ہونے کے ساتھ ہی سرفرز سمندر میں داخل ہوتے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
17 جنوری 2022
ایڈنبرا کے بونہمس میں جم لینن کلیکشن کی فروخت کے لیے فوٹو کال کے دوران بونہمس کے ڈینی میک الوریتھ نے نائیجیرین پولی کروم کھدی ہوئی لکڑی کا ماسک پکڑا ہوا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
16 جنوری 2022
پورٹسماؤتھ، ہیمپشائر میں اسپنکر ٹاور کے اوپر چاند طلوع ہو رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
15 جنوری 2022
لندن میں پولیس، جرم، سزا اور عدالتوں کے بل کے خلاف ‘کِل دی بل’ کے احتجاج کے دوران ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر مظاہرین
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
14 جنوری 2022
ایکولوجسٹ ایما اسمارٹ (بائیں) اور ریٹائرڈ جی پی ڈاکٹر ڈیانا وارنر HMP برونز فیلڈ کے باہر، سرے میں، جیل سے رہائی کے بعد جہاں ایما نے اپنی قید کے دوران 26 دن کی بھوک ہڑتال کی۔ محترمہ اسمارٹ کو نومبر میں انسولیٹ برطانیہ کے دیگر اراکین کے ساتھ، گزشتہ سال 8 اکتوبر کو صبح کے رش کے اوقات میں M25 موٹروے کے جنکشن 25 پر ناکہ بندی میں حصہ لے کر ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کو توڑنے پر چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
13 جنوری 2022
ایک ٹی وی پریزینٹر نے 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے باہر اخبار کی ایک کاپی اٹھا رکھی ہے جس کے بعد وزیر اعظم نے مئی 2020 میں نمبر ٹین گارڈن میں ساتھیوں کے اجتماع میں شرکت سے معذرت کی تھی، جب کہ برطانیہ کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن میں تھا۔
گیٹی
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
12 جنوری 2022
ونڈسر کیسل میں ایک سرمایہ کاری کی تقریب کے دوران ایم بی ای حاصل کرنے کے بعد فٹنس گرو ڈیرک ایونز
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
11 جنوری 2022
وسطی لندن میں ویسٹ منسٹر برج پر گیلے موسم کے دوران ایک جوڑا چھتری کے نیچے چل رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
10 جنوری 2022
ایک جوگر لندن میں کوویڈ میموریل وال سے گزر رہا ہے۔
اے پی
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
9 جنوری 2021
نارتھمبرلینڈ میں سیٹن سلائس میں سورج گھوڑوں پر طلوع ہوتا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
8 جنوری 2022
لندن کے جنوب میں، آرڈنگلی میں یوکے سائکلو کراس نیشنل چیمپئن شپ 2022 میں ویٹرنز مینز ریس کے دوران رائیڈرز مقابلہ کر رہے ہیں۔
اے ایف پی/گیٹی
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
7 جنوری 2022
Killeshin، Co. Laois میں ایک کتا کار کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہا ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
6 جنوری 2022
لندن کے بشی پارک میں طلوع آفتاب کے وقت لوگ جمی ہوئی جھیل کے ساتھ ساتھ ٹھنڈ اور دھند سے گزر رہے ہیں۔
رائٹرز
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
5 جنوری 2022
نارتھمبرلینڈ میں ویرڈیل کے شمال میں پینینس میں ایلن ہیڈز پر ایک اسکیئر ڈھلوان پر چھلانگ لگا رہا ہے
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
4 جنوری 2022
نارتھمبرلینڈ میں ہیکسہم کے قریب کوربریج میں تازہ گرنے والی برف گھروں کو ڈھانپ رہی ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
3 جنوری 2022
ڈین موریسن، 13، گلاسگو سنٹرل مسجد میں ویکسینیشن کلینک کے دوران طالب علم نرس انتھونی میک لافلن سے اپنی کوویڈ 19 ویکسین وصول کر رہے ہیں۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
2 جنوری 2022
اسٹامفروڈ برج پر پریمیئر لیگ کے میچ کے دوران لیور پول کے کونسٹینٹینوس سمیکاس چیلسی کے میسن ماؤنٹ کے ساتھ
لیورپول ایف سی/گیٹی
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
1 جنوری 2022
لندن میں آدھی رات کے فوراً بعد گرین وچ میں رائل نیول کالج کے سامنے نئے سال کی شام لیزر، ڈرون اور آتش بازی آسمان کو روشن کر رہی ہے۔
ای پی اے
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
31 دسمبر 2021
فینسی ڈریس میں مقابلہ کرنے والے ہاورتھ، ویسٹ یارکشائر کے قریب پینین ٹاپ پر دوڑ رہے ہیں، سالانہ آلڈ لینگ سائین فیل ریس میں جو ہر سال سینکڑوں رنرز کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
PA
تصاویر میں برطانیہ کی خبریں۔
30 دسمبر 2021
نارتھمبرلینڈ میں بامبرگ کیسل میں طلوع آفتاب
PA
بریگزٹ مواقع کے وزیر مسٹر ریز موگ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پابندیوں کے مخالف ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ لوگوں کے پاس یہ اختیار ہونا چاہیے کہ اگر وہ چاہیں تو ظالمانہ طریقوں سے تیار کردہ مصنوعات خرید سکتے ہیں۔
شمالی آئرلینڈ کے سیکریٹری برینڈن لیوس اور سیکریٹری دفاع بین والیس سمیت دیگر وزراء نے بھی خدشات کا اظہار کیا ہے کہ کھال پر پابندی گارڈزمین کے سپاہیوں کے ذریعے پہنی جانے والی ریچھ کی کھال کی ٹوپیوں کی درآمد پر پابندی لگا سکتی ہے۔
وزیر ماحولیات لارڈ گولڈ اسمتھ نے پچھلے سال پہلے کہا تھا کہ حکومت پابندیوں کے لیے “جلد سے جلد ممکن سلاٹ” میں قانون سازی کرے گی۔
لیکن حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اب کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ “جانوروں کی فلاح و بہبود میں اپنے عالمی سطح کے معیارات کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم میں متحد ہے”۔
Source link
0 notes