#نمائندے
Explore tagged Tumblr posts
Text
پارلیمنٹ میں جعلی نمائندے بیٹھے ہیں،حقیقی نہیں،فضل الرحمان
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کاکہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں عوام کے جعلی نمائندے بیٹھے ہیں،حقیقی ۔نہیں مولانا فضل الرحمان کا تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ حکومت کے فرنٹ پر کوئی اور ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہے،ایسا وزیر اعظم آتا ہے کہ کچھ نہیں پتہ چلتا کہا سے آیا کہا گیا،ہمارے سیاستدانوں نے پہلے سے باہر اپنے لیے انتظامات کئے ہوئے ہوتے ہیں،وزیر اعظم اور آرمی چیف چائنہ سے خالی…
0 notes
Text
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 08 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۸/نومبر ۴۲۰۲ء
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاست میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی تشہیر زوروں پر؛ وزیرِ اعظم نریندر مودی کریں گے آج دھولیہ اور ناسک میں جلسہئ عام سے خطاب۔
٭ کانگریس پارٹی کے اہم رہنماؤں کی ریاست میں انتخابی تشہیر؛ آئندہ 10 نومبر کو مہاوِکاس آگھاڑی کرے گی اپنا منشور ظاہر۔
٭ مرکزی حکومت جلد ہی دہشت گرد مخالف پالیسی کا کرے گی اعلان: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا بیان۔
اور۔۔۔٭ ہنگولی میں انتخابی تشہیر میں حصہ لینے والے گرام سیوک پر کارروائی کے احکام۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے تشہیری مہم زور و شور سے جاری ہے۔ ریاست کے سینئر قائدین سمیت دیگر ریاستوں کے سیاسی رہنماء مختلف مقامات پر جلسے کررہے ہیں۔ ریاست میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کی انتخابی مہم آج سے شروع ہورہی ہے۔ ان کا یہ پہلا جلسہ آج مالیگاؤں روڈ‘ دھولیہ میں مہاتماگاندھی فلاسفی سینٹر کے قریب پانجرا پول گوشالہ میں ہوگا۔ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ضلع کلکٹر نے جلسے کے دوران علاقے میں بغیر اجازت ڈرون اُڑانے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس کے بعد ناسک کے تپون علاقے میں وزیرِ اعظم تشہیری جلسے سے خطاب کریں گے۔ اس جلسے کیلئے ناسک کی انتظامیہ نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور سلامتی کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہمارے نمائندے نے بتایا کہ تپون سمیت ناسک کے 11 راستوں پر ٹریفک کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ ان جلسوں میں مہایوتی کی اتحادی جماعتوں کے سینئر قائدین شرکت کریں گے۔
***** ***** *****
اورنگ آباد وسطی انتخابی حلقے میں مہایوتی کے امیدوار پردیپ جیسوال نے کل اتحادی جماعتوں کے عہدیداروں کے ساتھ پدیاترا کی۔ اسی طرح مہایوتی کے ہی اورنگ آباد مشرق سے امیدوار اتل ساوے نے کل عوام سے رابطہ کیا۔ وہیں کنڑ حلقے میں ونچیت بہوجن آگھاڑی کے نوجوان لیڈر سجات امبیڈکر نے کل اپنے امیدوار ایاز مقبول شاہ کیلئے جلسے سے خطاب کیا۔ شیوسینا اُدّھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رہنماء آدتیہ ٹھاکرے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں دو انتخابی میٹنگز کیں۔ کنڑ تعلقے کے پشور میں انھوں نے مہا وِکاس آگھاڑی کے منشور کا اعادہ کیا۔
وہیں سابق مرکزی وزیرِ مملکت راؤ صاحب دانوے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے پھلمبری اسمبلی حلقے میں مہایوتی اُمیدوار انورادھا چوہان کی انتخابی تشہیر کی خاطر‘ لاڈ ساونگی، پڑشی اور گولٹ گاؤں میں عوام سے رابطہ کیا۔
تلجاپور اسمبلی حلقے میں مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدوار کُلدیپ پاٹل کی انتخابی مہم کا آغاز کل سابق وزیر امت دیشمکھ کے ہاتھوں‘ رکنِ پارلیمان اوم پرکاش راجے نمبالکر کی موجودگی میں کیا گیا۔
اسی طرح وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے آج دھاراشیو ضلع میں تین انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ یہ میٹنگز بالترتیب پرنڈا‘ دھاراشیو اور عمرگہ کے مہایوتی امیدواروں ڈاکٹر تاناجی ساونت‘ اجیت پنگلے اور گیان راج چوگلے کی انتخابی مہم کیلئے ہورہی ہیں۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر جیوتی راجے سندھیا نے کل اہلیا نگر ضلع کے کرجت- جام کھیڑا اسمبلی حلقے می راشین کے مقام پر انتخابی جلسہ کیا۔ اس موقع پر مہایوتی اُمیدوار رام شندے کے ساتھ بی جے پی کے عہدیدار موجود تھے۔
***** ***** *****
راشٹروادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے صدر شرد پوار آج پربھنی ضلع کے سیلو میں ایک انتخابی میٹنگ کریں گے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے آج لاتورمیں تین جلسے کریں گے۔ یہ جلسے لاتور شہر حلقے کے امیدوار امت دیشمکھ اور لاتور دیہی حلقے کے امیدوار دھیرج دیشمکھ کی مہم کیلئے نلنگہ اور گنج گولائی میں ہوں گے۔
***** ***** *****
مہاوِکاس آگھاڑی کا منشور آئندہ 10 تاریخ کو ممبئی میں کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھرگے کی موجودگی میں جاری کیا جائیگا۔ کانگریس پارٹی کے مہاراشٹر کیلئے انچارج رمیش چینّی تھلا نے کل ممبئی میں ایک صحافتی کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ پارٹی صدر کھرگے‘
کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی اور کانگریس پارٹی کے سینئر قائدین مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدواروں کی تشہیر کیلئے ریاست کے مختلف علاقوں میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔ چینّی تھلا نے مزید بتایا کہ مہاوِکاس آگھاڑی کے نامزد امیدواروں کے سامنے اپنی درخواستیں واپس نہ لینے والے کانگریس کے باغیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور انھیں پارٹی سے چھ برسوں کیلئے معطل کردیا گیا ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ ریاست میں کہیں بھی دوستانہ مقابلہ نہیں ہوگا۔
***** ***** *****
سینٹرل بیورو آف کمیونیکیشنز اور مرکزی انتخابی کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر رائے دہندگان کی بیداری کیلئے ”SWEEP“ پروگرام کے تحت آج سے ایک موبائل نمائش کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ کاروں کے ذریعے کی جانے والی یہ نمائش 15 اضلاع میں رائے دہی کی آگاہی کا پیغام لیکر جائے گی۔ آج ممبئی میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں انتخابی کمیشن کے عہدیداروں‘ فلم‘ کھیل اور سماجی شعبوں کے معززین کی موجودگی میں ووٹرس میں بیداری کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔
***** ***** *****
انتخابات میں رائے دہندگان کو لالچ دینے کے واقعات کی روک تھام کیلئے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران سرکاری ایجنسیوں نے اب تک کم و بیش 280 کروڑ روپؤں کا سامان ضبط کیا ہے۔ یہ اطلاع انتخابی کمیشن نے دی۔ کمیشن نے بتایا کہ گذشتہ 2019 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں یہ ضبطیاں ساڑھے تین گنا زیادہ ہے۔
***** ***** *****
سامعین ِ کرام! قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے پیشِ نظر ”آڑھاوا ودھان سبھا متدار سنگھانچا“ نامی پروگرام روزانہ شام سات بجکر 10 منٹ پر آکاشوانی سے نشر کیا جارہا ہے۔ آج اس پروگرام میں امراوتی ضلع کے انتخابی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جلد ہی دہشت گردی مخالف پالیسی کا اعلان کرے گی۔ وزیرِ موصوف ک نئی دہلی میں دہشت گردی مخالف کانفرنس کے افتتاح کے بعد بول رہے تھے۔ انھو ں نے بتایاکہ تین نئے فوجداری قوانین سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے 36 ہزار سے زائد پولس اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس کانفرنس میں مرکزی جانچ ایجنسیوں کے افسران‘ فارنسک میڈیسن اور ٹکنالوجی کے ماہرین‘ ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے سینئر پولس افسران موجود تھے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر دلیپ سوامی نے انتخابی کمیشن کی ہدایت کے مطابق ضلع کے تمام انتخابی مراکز پر ابتدائی طبّی سہولیات فراہم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں منعقدہ میٹنگ میں کل سوامی نے محکمہئ صحت کو یہ ہدایت دی۔
***** ***** *****
انتظامیہ نے ہنگولی میں انتخابی مہم میں حصہ لینے والے گرام سیوک کیخلاف کارروئی کرنے کا حکم دیا ہے۔ کلمنوری پنچایت سمیتی کے گرام سیوک شیوشنکر گٹّے کا شیوسینا پارٹی کارکنان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم چلانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہا تھا۔ جس کے بعد سب ڈویژنل اور ریٹرننگ افسر پرتکشا بھتے نے گرام سیوک پر کارروائی کا حکم دیا۔
***** ***** *****
بیڑ کے انتخابی انسپکٹر ایس ملک نے کل گیورائی حلقے کے جتے گاؤ‘ کھام گاؤں‘ ماہر ٹاکلی پھاٹہ چیک پوسٹ اور مرکلہ گاؤں کے حساس انتخابی مراکز کا دورہ کیا۔ انھوں نے گڑھی کے نوودئے ودیالیہ کے اسٹرانگ روم کا بھی جائزہ لیا۔ جہاں ڈیوٹی پر موجود افسران و ملازمین کو چوکس رہنے کی انھوں نے ہدایت دی۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کے دوران لاتور ضلع کے دو ہزار 142 انتخابی مراکز اور ایک ذیلی مرکز کیلئے درکار انتخابی مشینوں کی دوسری مکسنگ کل کلکٹر دفتر میں کی گئی۔ اس میں انتخابی مراکز کے مطابق ووٹنگ مشینوں کے نمبر طئے کیے گئے۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر گھوگے اور ضلع انتخابی افسر ڈاکٹر کدم نے تمام امیدواروں اور ان کے نمائندوں کو اس بارے میں آگاہ کیا۔
***** ***** *****
مہاراشٹر نونرمان سینا کے ریاستی نائب صدر اشوک تورے نے دعویٰ کیا ہے کہ بیڑ اسمبلی حلقے کے رائے دہندگان کی فہرست میں تقریباً 23ہزار 471 نامو ں کا اندراج کیا گیا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان ناموں کو ووٹرس لسٹ سے ہٹایا جائے۔
***** ***** *****
جالنہ کے مقامی سی آئی ڈی دستے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر چوپھلی علاقے میں ایک کار سے 52 لاکھ 89 ہزار روپئے نقد ضبط کیے۔ اسمبلی انتخابات کے مدِنظر کی جانے والی ناکہ بندی کے دوران یہ کارروائی کی گئی۔ ایک کاروباری ابھی��یت موہن ساؤجی کی ملکیت والی اس کار سے ملی یہ رقم آگے کی کارروائی کیلئے چندن جھیرہ پولس کے حوالے کی گئی ہے۔
***** ***** *****
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ مقابلوں کی سیریز کا پہلا میچ آج ڈربن میں کھیلا جارہا ہے۔ سوریہ کمار یادو کی کپتانی میں بھارتی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہے۔ بھارتی وقت کے مطابق آج رات ساڑھے آٹھ بجے اس میچ کا آغاز ہوگا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاست میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی تشہیر زوروں پر؛ وزیرِ اعظم نریندر مودی کریں گے آج دھولیہ اور ناسک میں جلسہئ عام سے خطاب۔
٭ کانگریس پارٹی کے اہم رہنماؤں کی ریاست میں انتخابی تشہیر؛ آئندہ 10 نومبر کو مہاوِکاس آگھاڑی کرے گی اپنا منشور ظاہر۔
٭ مرکزی حکومت جلد ہی دہشت گرد مخالف پالیسی کا کرے گی اعلان: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا بیان۔
اور۔۔۔٭ ہنگولی میں انتخابی تشہیر میں حصہ لینے والے گرام سیوک پر کارروائی کے احکام۔
***** ***** *****
0 notes
Text
ایم ڈی کیٹ پیپر مبینہ بے قاعدگیوں کا کیس سندھ ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ جاری کردیا
(ممتاز جمالی)ایم ڈی کیٹ پیپر مبینہ بے قاعدگیوں کے کیس کا سندھ ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ جاری کردیا ۔ مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی متفق ہے کہ پورے ٹیسٹ کا نظام کمپرومائزڈ ہے ،لہٰذا دوبارہ ٹیسٹ لینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے ،سندھ حکومت کے نمائندے ،پی ایم ڈی سی کے نمائندے اور ڈاؤ یونیورسٹی کے نمائندے کمیٹی کی سفارشات پڑھ کر متفق ہیں کہ ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے ۔ سندھ ہائیکورٹ نے کہاہے…
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر415
ننکانہ صاحب:( )22 ستمبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ناجائز تجاوزات کا جائزہ لینے کے لیے ننکانہ سٹی، موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کا طویل دورہ کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رائے ذوالفقار علی، اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ وجیہہ ثمرین، سی او ضلع کونسل عامر اختر بٹ، سی او میونسپل کمیٹی راو انوار، متعلقہ انکروچمنٹ انسپکٹرز، انجمن تاجران کے نمائندے، میڈیا نمائندگان سمیت دیگر افسران بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ موجود تھے۔طویل دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے ننکانہ سٹی، موڑکھنڈا اور منڈی فیض آباد کے تاجران سے ملاقات بھی کی۔ڈپٹی کمشنر نے انجمن تاجران کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوکاندار حضرات 25 ستمبر تک ناجائز تجاوزات اپنی مدد آپ کے تحت ہٹا لیں، 25 ستمبر کے بعد ناجائز تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 25 ستمبر کے بعد ضلع کے تمام شہروں اور قصبوں میں بیک وقت ناجائز تجاوزات کے خلاف سخت کریک ڈاون کا آغاز کیا جائے گا۔انجمن تاجران کے نمائندوں نے 25 ستمبر تک ڈپٹی کمشنر کو ناجائز تجاوزات ہٹانے کی یقین دہانی کروائی۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے کہا کہ ناجائز تجاوزات اور اسٹیٹ لینڈ پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ بلاتفریق کاروائیاں کریں گے، شہریوں کی سہولت کے لیے بنائے جانے والے راستوں ہر صورت کلیئر کروایا جائے گا، اداروں سے مزاحمت کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق عوام الناس کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ڈپٹی کمشنر نے عوامی مسائل کے حل کے لیے موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کی مساجد میں کھلی کچہریاں بھی لگائیں، ڈپٹی کمشنر نے مساجد میں عوام الناس کے مسائل سنے اور متعلقہ افسران کو عوامی شکایات موقع پر حل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔ڈپٹی کمشنر نے کھلی کچہری کے دوران ریڑھی بانوں سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ محمد تسلیم اختر راو نے متعلقہ افسران کو ضلع کے تمام شہروں میں ریڑھی بانوں کے لیے فوری جگہ مختص کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے ہر شہر میں ریڑھی بانوں کو جگہ کی دستیابی سمیت تمام تر سہولیات فراہم کریں گے تاکہ یہ اپنے بچوں کے لیے بہتر روزگار کما سکیں۔انہوں نے ریڑھی بانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریڑھی بان شہریوں کی گزرگاہوں کو بند نہ کریں اور کسی سرکاری اہلکار یا دوکاندار کو ریڑھی لگانے کے پیسے ادا نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ بھتہ مانگنے والوں کے خلاف مجھے ڈائریکٹ شکایت کریں، سخت ایکشن لیا جائے گا، ریڑھی بان غریب لوگ ہیں، ان کا رزق بند نہیں کرنا چاہتے، آپ کو بھی انتظامیہ کے احکامات پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے لیے رزق کمائیں لیکن شہریوں کو اشیاء جائز منافع رکھ فروخت کریں۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب مہم کے تحت ضلع بھر میں جاری شجرکاری، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو خوبصورت بنانے کے حوالے سے کھیاڑے کلاں تا ننکانہ روڑ کا دورہ کیا۔انہوں نے متعلقہ اداروں کی جانب سے لگائے جانے والے پودوں کا جائزہ لیا۔اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پودوں کی نگہداشت میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا، پودے درخت بن کر آنے والی نسلوں کو سرسبز و شاداب ماحول فراہمی کے ساتھ ساتھ ماحول کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گزشتہ دنوں شاہکوٹ روڑ پر واگزار کروائی جانے والی اسٹیٹ لینڈ کا دورہ کیا۔اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ وجیہہ ثمرین سمیت دیگر ریونیو عملہ بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ لینڈ کو قابضین سے واگزار کروانے کے لیے آپریشن کو تیز کیا جائے گا اور سرکاری اراضی کا چپہ چپہ قابضین سے واگزار کروایا جائے گا۔
0 notes
Text
پٹرولیم کانفرنس 2024: تیل ، گیس کی دریافت اور پیداوار کی کوششوں میں حکومت لاجسٹکس، سکیورٹی تعاون کرے گی، وزیراعظم
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آج اسلام آباد میں پیٹرولیم کانفرنس 2024 میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر مہمان خصوصی تھے۔ کانفرنس میں ایڈمرل نوید اشرف، چیف آف دی نیول اسٹاف صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیر توانائی، سیکرٹری پٹرولیم، حکومتی نمائندے، پالیسی ساز، توانائی اور پٹرولیم سیکٹر کے غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی مندوبین نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس سے…
View On WordPress
0 notes
Text
تحصیل کوٹ ادو پیچھے کیوں۔۔۔!!!
ترقی آخر کیوں کر نہ آئی۔۔۔!!!
1977 ڈاکٹر دوست محمد بزدار NA129 (پی این اے)
1985 ملک غلام مرتضیٰ کھر NA 129 آزاد
کے بعد۔۔۔!!!
1985 ملک سلطان محمود ہنجرا pp196
1988 ملک سلطان محمود ہنجرا (آئی جے آئی) pp213
1990 ملک سلطان محمود ہنجرا (آئی جے آئی) pp213
1997 ملک سلطان محمود ہنجرا (PML-N) pp213
2002 ملک احمد یار ہنجرا (PML-Q) pp251
2008 ملک احمد یار ہنجرا (PML-Q) pp251
2013 ملک احمد یار ہنجرا (PML-N) pp251
2013 ملک سلطان محمود ہنجرا (PML-N) NA-176
2018 ملک غلام قاسم ہنجرا (PML-N) pp268
مشرف دور حاجی سلطان محمود ہنجرا
ضلعی ناظم ضلع مظفرگڑھ بھی رہے۔۔۔!!!
1985 سے ایک ہی خاندان کو بار بار ووٹ دیکر کامیاب کیا گیا۔۔۔!!!
کیا ہمیں ان سے حساب مانگنا چاہیے۔۔۔!!!
عوام نے اپنا ووٹ عتماد بھروسہ ہنجرا خاندان کو دیا۔۔۔!!!
مگر عوام کو کیا ملا۔۔۔!!!
آپ نے عوام کو ڈسنے کیلئے سانپ تیار کئے۔۔۔!!!
جنہوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا۔۔۔!!!
1985 سے 2018 تک سیاست ہنجرا خاندان کے گھر کی لونڈی بنی رہی۔۔۔!!! مگر عوام کے مسائل ویسے کے ویسے دھرے رہے۔۔۔!!!
عوام کا کیا قصور تھا۔۔۔!!! ایک پوری نسل بچپنے سے جوان ہو گئی بوڑھے بزرگ کچھ چل بسے کچھ حیات ہیں۔۔۔!!!
مگر شہر کا حال احوال وہی تا��یخی مناظر پیش کر رہا ہے۔۔۔!!! آج بھی آپ سیاست کر رہے ہیں۔۔۔!!! جب 35 سالہ اقتدار میں عوامی مسائل حل نہ ہوسکے پھر آپ کس بنیاد پر الیکشن کمپین کریں گے۔۔۔!!!
35 سالہ حکومتی اقتدار اور 4 سالہ پاکستان تحریک انصاف موجودہ اقتدار کو آپ کیسے غلط کہیں گے۔۔۔!!!
جبکہ آج بھی آپ وفاق میں موجود ہیں۔۔۔!!!
آپ بتائیں آپ جس حکومتی جماعت کے ساتھ منسلک ہیں اس جماعت نے عوام کو مہنگائی کے سوا دیا ہی کیا۔۔۔!!!
جب آپ منتخب ہوتے ہیں آپ مظفرگڑھ میں کھڑے ہوکر اپنے قائد کے سامنے تعریفوں کے پل باندھ دیتے ہیں۔۔۔!!!
اور جنوبی پنجاب میں سب کچھ موجود ہے کا نعرہ بلند کرتے ہیں۔۔۔!!!
افسوس صد افسوس
مجھے سابقہ رزلٹ دیکھ کر شرمندگی محسوس ہو رہی ہے کہ آج بھی آپ نوجوانوں کو ورغلا کر اپنی سیاست بچانے میں مگن ہیں۔۔۔!!!
مگر اپکو معلوم ہونا چاہیے آج 2022 ہے میڈیا کا دور ہے۔۔۔!!!
آج بچے بچے کے پاس موبائل فون ہے اور وہ سوشل میڈیا سے جڑا ہوا ہے۔۔۔!!!
عوام اب پرانی جاگیر دارانہ سوچ کو یکسر مسترد کر چکی ہے۔۔۔!!!
35 سال عوام نے جس کو ووٹ دیا آج ہم پیچھے مڑ کر دیکھیں تو عوام کیلئے کچھ دیکھائی نہیں دے گا۔۔۔!!!
ہاں مگر آپکی سیاسی امیری اور آپکے قربت داروں کی ترقی ضرور دیکھائی دیتی ہے۔۔۔!!!
اتنا ضرور کہوں گا۔۔۔!!! ہر پانچ سال بعد عوامی نمائندے کو عوام کے سامنے اپنا احتساب پیش کرنا چاہیے۔۔۔!!!
مکمل دلائل اور تحمل سے جوابدہ ہونا چاہیے۔۔۔!!!
سیاسی نمائندہ عوام کو بتائے کہ جب تم عوام سو رہے تھے تب میں تمہارے شہر کی کس طرح حفاظت کر رہا تھا۔۔۔!!!
یا سرکاری اداروں میں عوام کے ساتھ بدکلامی سے پیش آنے والے آفیسرز کا کس طرح محاسبہ کر رہا تھا۔۔۔!!!
جب رشوت طلب کی جا رہی تھی میں(سیاستدان)رشوت کا غائبانہ ہاتھ کیسے روک رہا تھا۔۔۔!!!
یا پھر وہ غائبانہ ہاتھ ہی سیاست دان کا تھا جو عوام کا مال سرکاری و ذاتی ٹاوٹوں کی مدد سے لوٹ رہا تھا۔۔۔!!!
جواب دینا ہوگا۔۔۔!!!
0 notes
Text
تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے مطالبے کا کوئی ارادہ نہیں، آئی ایم ایف - ایکسپریس اردو
کاروباری آمدنی پرٹیکس اضافی اور پٹرولیم لیوی کی حدبڑھانے کابھی کوئی مطالبہ نہیں کیا، نمائندہ آئی ایم ایف —فائل فوٹو اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان میں تنخواہوں پر ٹیکس بڑھانے کی تردید کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کے نمائندے نے کہا ہے کہ تنخواہوں پرٹیکس میں اضافے کے مطالبے کا کوئی ارادہ نہیں۔ یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار، کاروباری طبقے کی آمدنی پر ٹیکس میں مزید اضافے کی تجویز نمائندہ…
View On WordPress
0 notes
Text
کرکٹ کو ’سیاست‘ کی نظر لگ گئی
آسڑیلیا نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کیوں وہ برسہا برس سے کرکٹ کا بے تاج بادشاہ ہے اور چھٹی بار ورلڈکپ چیمپئن بنا۔ وہاں کھلاڑی نہیں ٹیم کی اہمیت ہے کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی وقت ٹیم کو فتح دلاسکتا ہے۔ ایک سسٹم ہے جو ہر چند سال بعد چیمپئن ٹیم تیار کر دیتا ہے ورنہ تو ’آن پیپر‘ بھارت کی ٹیم ہر شعبہ میں بہترین تھی اور فائنل سے پہلے کے تمام میچز جیتی تھی۔ بہر کیف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نصیب میں نہ تھا کہ وہ ’مودی اسٹیڈیم‘ میں ایک لاکھ چالیس ہزار پُرجوش تماشائیوں کی موجودگی میں بھارت کے کپتان کو ورلڈکپ کی ٹرافی دے کر اپنی انتہاپسندانہ اور جنونی سیاست کو آگے بڑھاتے۔ مگر آخر ہم کیوں خوش تھے اور آسڑیلیا کی جیت سے زیادہ بھارت کی ہار پر جشن منارہے تھے، یہ بھی جنون کی ایک شکل ہے اور اسکا ایک سیاسی پس منظر بھی ہے۔ عین ممکن تھا کہ اگر بھارت کی جگہ فائنل میں ہمیں شکست ہوئی ہوتی تو بھارت میں اسی طرح کا جشن ہوتا جیسا کہ 1999ء میں ہوا تھا جب آسڑیلیا کے ہاتھوں ہمیں شکست ہوئی تھی۔ آج سے چند ماہ پہلے پاکستان میں ’ایشیا کپ‘ ہوا تھا مگر بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر دیا جس کی کوئی معقول وجہ ماسوائے تنگ نظر سیاست کے کچھ نہ تھی۔ اس کے برخلاف حکومت پاکستان نے اپنی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دی اور وہاں کے لوگوں نے بھی کئی جگہ ہماری ٹیم کو ویلکم کیا۔
ایسا ہی کچھ ہمارے یہاں بھی ہوتا ہے جب بھی بھارتی ٹیم یہاں آئی تو عوام نے ان کے کھلاڑیوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔ دونوں طرف کے عوام کے اسی جنون کو دیکھ کر اسے سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ورنہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کے روابط قائم ہوتے، ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی-20 سیریز ہورہی ہوتیں تو دونوں طرف کی ’سیاسی آلودگی‘ بھی کم ہو جاتی۔ اب چونکہ یہ خبر کئی سال پہلے میں نے ہی ایک بین الاقوامی نیوز ایجنسی کے نمائندے کو بریک کی تھی تو آج بھی یاد ہے کہ جب سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی انتہاپسند گروپ شیوسینا کی دھمکیوں کے باوجود پاکستان کی ٹیم کو بھارت جانے کیلئے گرین سگنل دیا تو بھارت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے تاریخی جملہ کہا ’’کرکٹ کو سیاست کی نذر نہ کریں دونوں کو الگ رکھیں‘۔ ٹیم گئی تو وہاں کے عوام نے شاندار استقبال کیا۔ عمران خان وزیراعظم بنے تو انہوں نے بھارت کے اپنے زمانے کے مایہ ناز کرکٹر، سنیل گواسکر، کپل دیو، سدھو سمیت کئی کرکٹرز کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گواسکر اور کپل مصروفیت کی بنا پر نہ آئے پوری بھارتی ٹیم نے دستخط شدہ بیٹ بھیجا اور سدھو نے شرکت کی جس کا خمیازہ اسے بی جے پی کے ہاتھوں بھگتنا پڑا۔
ایک وقت تھا جب ’کرکٹ ڈپلومیسی‘ کے ذریعے دونوں ملک تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کرتے تھے مگر پھر سیاسی معاملات نے لوگوں کے درمیان تعلقات بھی ختم کروا دیئے اور اب ہم بس ایک دوسرے کی شکست پر خوش ہوتے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ کے زوال کے کئی اسباب ہیں مگر ان میں سے ایک مسلسل ’سیاسی مداخلت‘ ہے۔ جس تیزی سے ہمارے یہاں وزرائے اعظم تبدیل ہوتے ہیں اسی تیزی سے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین۔ ہر وزیراعظم اپنی پسند کا چیئرمین لاتا ہے اور وہ اپنی ٹیم نیا کپتان، نیا کوچ ’نتائج‘ ہمارے سامنے ہیں۔ تصور کریں پچھلے چار یا پانچ ورلڈکپ میں ہم کبھی فائنل تک نہیں پہنچ پارہے مگر کوئی احتساب نہیں۔ یہی حال رہا تو ہماری کرکٹ کا حال بھی قومی کھیل ہاکی جیسا نہ ہو جائے۔ ہماری کرکٹ کے زوال میں یہ عنصر بھی نمایاں رہا کہ کئی نامور کرکٹرز اور نوجوان کھلاڑی ’تنگ نظر‘ سیاست کی نذر ہو گئے۔ اگر کرکٹ کو بچانا ہے تو بے جا مداخلت ختم کرنا ہو گی، سیاست کو تو ہم جمہوری نہ کر سکے کم از کم کرکٹ بورڈ کو تو جمہوری کر دیں۔ کیوں کوئی صدر یا وزیراعظم کرکٹ بورڈ کا پیٹرن انچیف ہو۔
بورڈ کو اپنا چیئرمین خود منتخب کرنے دیں، گورننگ باڈی بھی منتخب ہو۔ ’کپتان‘ سے توقع تھی کیونکہ وہ اکثر آسڑیلین ماڈل کا ذکر کرتے تھے مگر وزیراعظم بنے تو یہاں بھی یوٹرن لے لیا ورنہ وہ خود کہتے تھے کہ صدر یا وزیراعظم کو پیٹرن نہیں ہونا چاہئے۔ ہمارے یہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں مگر ٹیم پر نظر ڈالیں تو لگتا ہے ملک میں ٹیلنٹ ہے ہی نہیں۔ آج تک ہم سعید انور اور عامر سہیل کے بعد اوپنرز کی جوڑی نہ تلاش کر پائے۔ ایک سال پہلے تک اسی بائولنگ اٹیک کو دنیا کا بہترین اٹیک کہا جارہا تھا مگر ہمارے ان ’نامور بولرز‘ نے ریکارڈ قائم کیا تو سب سے زیادہ رنز دینے کا۔ کسی نے 10 اوورز میں 100 رنز دیئے تو کسی نے 90۔ اسپنرز تو لگتا ہے ختم ہی ہو گئے ہیں جو ایک تھا وہ باہر بٹھا دیا گیا، ابرار۔ جب ہماری سیاست کا لیول یہ ہو جائے کہ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے درمیان اختلافات میں معاملہ نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کا ہو تو نہ کرکٹ بچے گی نہ سیاست۔ حکومتوں کی طرح کرکٹ میں بھی تسلسل چاہئے جو بھی چیئرمین منتخب ہو اسے مدت ملازمت پوری کرنی چاہئے۔
ایسا نہیں کہ ٹیم ورلڈ چیمپئن نہیں رہی آج بھی ہم دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہیں اگر کمی ہے تو ’تسلسل‘ کی۔ جب بھی ٹیم متحد نظر آتی ہے تو اچانک ایک دو خراب پرفارمنس پر تبدیل کر دی جاتی ہے اور تسلسل ٹوٹ جاتا ہے۔ اب ہم ایک اور خطرناک کھیل کھیلنے جارہے ہیں جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ ہے PSL کا مستقبل۔ نجم سیٹھی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے نہ صرف اس لیگ کو پاکستان میں متعارف کرایا بلکہ بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان میں واپس بھی لائے۔ اب ذکا اشرف صاحب کے دور میں یہ خبریں کہ اسے اس سال ملک میں عام انتخابات کی وجہ سے اور سیکورٹی کے نام پر واپس دبئی لے جایا جارہا ہے ، باعث تشویش ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو دراصل ہم خود ہی دنیا کو پیغام دیں گے کہ پاکستان محفوظ ملک نہیں۔ رمیز راجہ جب کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے تو انہوں نے بھی بین الاقوامی ٹیموں کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر بات الیکشن کی ہے تو PSL کو ایک ماہ آگے لے جائیں فروری کے بجائے مارچ میں۔ خدارا اس کو ’جلاوطن‘ نہ کریں ورنہ واپس لانا مشکل ہو گا۔
مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
’فلسطینیوں کے لیے تو مزاحمت فرض بن چکی ہے‘
ماہرین تعلیم اور سیاست دان یکساں طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ حماس کی 7 اکتوبر کی کارروائی نے نہ صرف اسرائیل کو فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے پر اکسایا بلکہ اس سے امن عمل کو بھی نقصان پہنچا۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں جتنے فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں اتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے حتیٰ کہ انتفاضہ میں بھی نہیں۔ تاہم حماس کے حملے کو ایک الگ تھلگ کارروائی کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا، یہ اس منظم ریاستی دہشت گردی کے خلاف مزاحمتی کارروائی تھی جس کا ارتکاب اسرائیل کئی دہائیوں سے فلسطینی عوام کے خلاف کر رہا ہے۔ گزشتہ سات دہائیوں سے اسرائیل نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت کی ضمانت اقوام متحدہ کی 1947ء کی قرارداد نمبر 181 میں دی گئی ہے جس نے فلسطین کو دو ریاستوں یعنی ایک عرب ریاست اور ایک یہودی ریاست میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب 1947ء میں نو تشکیل شدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس قرارداد کے مسودے پر بحث کر رہی تھی تو پاکستان کے نمائندے سر ظفر اللہ خان نے فلسطینیوں کے اس حق کے لیے ایک مضبوط مقدمہ پیش کیا تاکہ وہ ان سرزمینوں پر ایک آزاد جدید ریاست کی تشکیل کر سکیں جہاں وہ صدیوں سے رہ رہے ہیں۔
اس پورے معاملے میں مرکزی حیثیت برطانوی حکومت کے اعلان بالفور کی تھی جس نے 2 نومبر 1917ء کو فلسطین میں ’یہودیوں کے لیے ایک قومی ریاست‘ قائم کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ ’۔۔۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جائے گا جس سے فلسطین میں موجودہ غیر یہودیوں کے شہری اور مذہبی حقوق کو نقصان پہنچے۔۔۔‘ تاہم اس وعدے کو کبھی پورا نہیں کیا گیا۔ کشمیریوں کی طرح فلسطینی بھی آج تک اپنی سرزمین پر عزت اور وقار کے ساتھ جینے کے حق کے لیے لڑ رہے ہیں جب��ہ یہ حق زیادہ تر لوگوں کو آسانی سے مل جاتا ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے قضیے کو علاقائی، نظریاتی اور جغرافیائی و سیاسی جہتوں سے سمجھا جاسکتا ہے۔ علاقائی طور پر دیکھا جائے تو عرب فلسطینیوں کا ماننا ہے کہ وہ اس سرزمین میں ہزاروں سال سے رہتے آئے ہیں اور یہ اس وقت بھی یہاں رہتے تھے جب فلسطین کو کنعان کہا جاتا تھا، یا جب داؤدؑ اور ان سے پہلے یعقوبؑ جن کو بعد میں اسرائیل کہا گیا، ان علاقوں میں رہتے تھے۔ حالیہ تاریخ میں دیکھا جائے تو یہ علاقہ دیگر کے علاوہ رومیوں، عربوں، عثمانیوں اور پھر انگریزوں کے زیر تسلط رہا ہے۔
یہ صہیونی (وہ یہودی جنہوں نے ایک آزاد وطن کے لیے جدوجہد کی تھی) تحریک تھی جو یورپ سے یہودیوں کو عرب سرزمین پر قبضہ کرنے کے لیے لائی، جس نے 7 لاکھ مقامی فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کیا جس کو نکبہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ وہ تباہی تھی جس کے بعد 14 مئی 1948ء کو اسرائیل کی ریاست وجود میں آئی۔ نظریاتی طور پر یہ سرزمین یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لیے مذہبی اہمیت رکھتی ہے۔ مسلمان مسجد اقصیٰ کا احترام کرتے ہیں جب کہ یہودیوں کے لیے یہ سرزمین ان کے روایتی آباؤ اجداد کا گھر تھی۔ جغرافیائی طور پر دیکھا جائے تو یہ برطانیہ ہی تھا جس نے فلسطین میں یہودی ریاست بنانے، یورپ سے یہودیوں کو نکال کر یہاں بسانے اور مقامی آبادی کو بے گھر کرنے کا عمل شروع کیا۔ پچھلے 70 سالوں میں امریکا اور برطانیہ نے اسرائیل کو اپنی مشرق وسطیٰ کی پالیسی کا محور رکھا ہے۔ یہ مندرجہ بالا علاقائی، نظریاتی، اور جغرافیائی و سیاسی عوامل ہیں جن کے باعث ارض فلسطین سے امن جاتا رہا۔ 1948ء، 1967ء اور 1973ء کی عرب اسرائیل جنگیں اورنہ ہی فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف مقامی مزاحمت جو پہلی انتفاضہ (1987-1992) اور پھر دوسری انتفاضہ (2000-2005) کے طور پر سامنے آئیں دونوں ہی تنازع کے حل میں معاون ثابت نہیں ہوئیں۔ پھر فلسطینی صفوں یعنی الفتح اور حماس کے درمیان اختلاف نے بھی ان کے مقصد کو نقصان پہنچایا ہے۔
قیام امن کی کوشش کی گئی لیکن اس کے نتیجے میں دو ریاستی حل پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ مصر نے اسرائیل کو 1979ء میں اور اردن نے 1994ء میں تسلیم کر لیا تھا۔ 1990ء کی دہائی کے اوسلو معاہدے سے فلسطینیوں کو معمولی خودمختاری ہی مل سکی۔ ابھی حال ہی میں، معاہدات ابراہیمی کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب بھی ایک معاہدے پر امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا جس سے فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کے حق کو یقینی بنایا جا سکتا تھا۔ لیکن اب یہ بات واضح ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حالیہ حملے نے عرب اسرائیل تعلقات کو معمول پر آنے سے روک دیا ہے۔ تمام مسلم ممالک، یورپ اور یہاں تک کہ امریکا میں ہونے والے مظاہروں سے لگتا ہے کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا غیر متناسب ردعمل اور غزہ میں شہریوں پر بے دریغ بمباری نے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس، چین اور دیگر نے جنگ بندی اور غزہ تک امداد پہچانے کے انتظام کی کوشش کی تاہم امریکی ویٹو نے اقوام متحدہ کے کسی بھی اقدام کو عملی طور پر روک دیا۔
اسرائیل کو امریکا کی طرف سے ملنے والی کھلی حمایت نے اسے تمام انسانی حقوق کو نظر انداز کرنے کی شہ دی ہے۔ غزہ کو خوراک، پانی، ایندھن یا ادویات کے بغیر ہفتوں تک محاصرے میں رکھنا، معصوم شہریوں کو ہلاک کرنا، جن میں بچے بھی شامل ہیں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کرنا اور محصورینِ غزہ کے لیے انسانی امداد کو روکنا جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ فلسطینیوں کے لیے تو مزاحمت فرض بن چکی ہے۔
عزاز احمد چوہدری
یہ مضمون 29 اکتوبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
1 note
·
View note
Text
کانپور، 27 تمبر یوگی حکومت ریاست گرام پر دهان نهیں لے رھے دلچسپی کے دیہی علاقوں کے نونہالوں کی تعلیم سدھارنے وپڑھائی کے ذرائع مہیا کرانے کے لئے پر عزم ہے ۔ کانپور نگر کے دیہی علاقوں میں 115 آتمن بازی مراکز کی تعمیر کرانے کے احکامات دئے ہیں۔ لیکن اب تک 10 فیصد بھی آنگن بازی مراکز کا تیری ہ کام نہیں شروع ہو سکا اس کی خاص وجہ گرام پردھان دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔ ڈی سی رمیش چندر نے بدھ کو بند دستمان ساچار کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر کے لیے وقت پر بحث کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی مراکز میں پڑھنے والے بچوں کو سرکاری عمارتوں
0 notes
Text
منتخب نمائندے بلوچستان کی ترقی میں کردار اداکریں،وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا ہے کہ بلوچستان سے منتخب نمائندے صوبے کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں مسلم لیگ ن کے ارکان پارلیمان کے وفد کی ملاقات،پارٹی امور ،مسائل پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ بلوچستان میں صوبائی اتحادی حکومت مشاورت سے مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کیلئے جامع منصوبہ بندی بنائے۔مسلم لیگ ن عوامی خدمت پر یقین…
0 notes
Text
لاوارث شہر کا ’میئر‘ کون
وہ شاعر نے کہا تھا نا’’ ؎ مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں۔‘‘ ابھی ہم پہلے سال کی بارشوں کی تباہ کاریوں سے ہی باہر نکل نہیں پائے کہ ایک اور سمندری طوفان کی آمد آمد ہے۔ اب خدا خیر کرے یہ طوفان ٹلے گا یا میئر کا الیکشن جو کم از کم کراچی میں کسی سیاسی طوفان سے کم نہیں۔ ویسے تو مقابلہ پی پی پی کے نامزد امیدوار مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کے درمیان ہے مگر دونوں کی جیت اس وقت زیر عتاب پاکست��ن تحریک انصاف کے منتخب بل��یاتی نمائندوں پر منحصرہے، وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں اور کیسے کرتے ہیں۔ اتوار کے روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بڑے پراعتماد نظر آئے اور کہا نہ صرف میئر کراچی ایک ’جیالا‘ ہو گا بلکہ اکتوبر میں ہونے والے عام انتخابات میں ایک بار پھر سندھ کے لوگ پی پی پی کو ووٹ دیں گے۔ بظاہر کچھ ایسا ہی نظر آتا ہے مگر شاہ صاحب پہلے آنے والے طوفان سے تو بچائیں۔ دوسری طرف اسی شام جماعت اسلامی نے، جس کی شکایت یہ ہے کہ پی پی پی زور زبردستی سے اپنا ’میئر‘ لانا چاہتی ہے، سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے ’مدد‘ طلب کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق خصوصی طور پر کراچی آئے کیونکہ یہ الیکشن جماعت کیلئے خاصی اہمیت کا حامل ہے۔ شاید پورے پاکستان میں یہ واحد بلدیہ ہے جہاں ان کا میئر منتخب ہو سکتا ہے اگر پاکستان تحریک انصاف کے تمام منتخب بلدیاتی نمائندے حافظ نعیم کو ووٹ دے دیں۔ ماضی میں جماعت کے تین بار میئر منتخب ہوئے دو بار عبدالستار افغانی 1979ء اور 1983ء میں اور جناب نعمت اللہ ایڈووکیٹ 2001 میں، مگر یہ بھی تاریخی حقیقت ہے کہ 1979ء میں پی پی پی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا جیسا آج پی ٹی آئی کے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ ہو رہا ہے ورنہ افغانی صاحب کا جیتنا مشکل تھا البتہ 1983ء میں وہ باآسانی جیت گئے اور دونوں بار ڈپٹی میئر پی پی پی کا آیا۔ لہٰذا ان دونوں جماعتوں کا یہاں کی سیاست میں بڑا اسٹیک ہے۔ اسی طرح نعمت اللہ صاحب کو 2001 کی میئر شپ متحدہ قومی موومنٹ کے بائیکاٹ کے طفیل ملی جنہوں نے اس وقت کے بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہیں لیا، جو ایک غلط سیاسی فیصلہ تھا۔
اب تھوڑی بات ہو جائے پی پی پی کی بلدیاتی سیاست کی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایم کیو ایم کے ساتھ 22 اگست 2016ء کے بعد جو ہوا اس سے شہری سندھ کا سیاسی توازن پی پی پی کے حق میں چلا گیا اور پہلی بار دیہی اور شہری سندھ کی بلدیاتی قیادت ان کے ہاتھ آنے والی ہے، جس میں حیدرآباد، میر پور خاص، سکھر اور نواب شاہ شامل ہیں۔ پی پی پی پر تنقید اپنی جگہ مگر کسی دوسری سیاسی جماعت نے اندرون سندھ جا کر کتنا سیاسی مقابلہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہو یا 29 سال پرانی تحریک انصاف یا مسلم لیگ (ن)۔ رہ گئی بات ’قوم پرست‘ جماعتوں کی تو بدقسمتی سے یہ صرف استعمال ہوئی ہیں ’ریاست‘ کے ہاتھوں۔ ایسے میں افسوس یہ ہوتا ہے کہ اتنی مضبوط پوزیشن میں ہونے اور برسوں سے برسر اقتدار رہنے کے باوجود آج بھی سندھ کا ��تنا برا حال کیوں ہے۔ شہروں کو ایک طرف رکھیں کیا صوبہ تعلیمی میدان میں آگے ہے کہ پیچھے۔ بارشوں کا پانی جاتا نہیں اور نلکوں میں پانی آتا نہیں۔
18ویں ترمیم میں واضح اختیارات کے باوجود۔ آج بھی منتخب بلدیاتی ادارے صوبائی حکومت کے مرہون منت ہیں، آخر کیوں؟۔ چلیں اس کو بھی ایک طرف رکھیں۔ شاہ صاحب جس وقت پریس کانفرنس کر رہے تھے تو ان کے دائیں اور بائیں سب منتخب نمائندے بیٹھے تھے، سوائے میئر کیلئے نامزد امیدوار مرتضیٰ وہاب کے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک پڑھے لکھے انسان ہیں بات بھی شائستگی سے کرتے ہیں جس میں والدین وہاب اور فوزیہ وہاب کی تربیت بھی نظر آتی ہے مگر کیا ہی اچھا ہوتا کہ وہ یو سی کا الیکشن جیت کر امیدوار بنتے۔ اب یہ سوال تو بنتا ہے کہ اگر پی پی پی بلدیاتی الیکشن میں کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے تو کیا کوئی بھی منتخب نمائندہ اس قابل نہیں کہ ’میئر‘ کیلئے نامزد ہو سکے ایسے میں صرف ایک غیر منتخب نمائندے کو میئر بنانے کیلئے قانون میں ترمیم کی گئی۔ کیا یہ رویہ جمہوری ہے۔ مرتضیٰ سے یہ سوال تو بنتا ہے کہ آخر کیا وجہ تھی کہ آپ نے بلدیاتی الیکشن نہیں لڑا اور اب کیا آپ کی نامزدگی منتخب یوسی چیئرمین کے ساتھ ’تھوڑی زیادتی‘ نہیں۔
تعجب مجھے اس لئے نہیں ہوا کیونکہ پی پی پی میں کچھ ایسا ہی چند سال پہلے بھی ہوا تھا جب پارٹی کی کراچی کی صدارت کیلئے رائے شماری میں تین نام تھے جن کو ووٹ پڑا مگر جب نتائج کا اعلان ہوا تو ایک صاحب جو دوڑ میں ہی نہیں تھے وہ کراچی کے صدر ہو گئے۔ ’جیالا‘ کون ہوتا ہے اس کا بھی شاید پی پی پی کی موجودہ قیادت کو علم نہ ہو کہ یہ لفظ کیسے استعمال ہوا اور کن کو ’جیالا‘ کہا گیا۔ یہ جنرل ضیاء الحق کے دور میں پھانسی چڑھ جانے والوں، خود سوزی کرنے اور کوڑے کھانے، شاہی قلعہ کی اذیت سہنے والوں کے لئے اس زمانے میں پہلی بار استعمال ہوا یعنی وہ جو جان دینے کے لئے تیار رہے اور دی بھی۔ اب مرتضیٰ کا مقابلہ ہے جماعت کے ’جیالے‘ سے یا انہیں آپ جماعتی بھی کہہ سکتے ہیں، حافظ نعیم سے ، جنہوں نے پچھلے چند سال میں خود کو ایک انتہائی محنتی اور متحرک سیاسی کارکن منوایا اور جلد کراچی شہر میں جماعت کی پہچان بن گئے۔ دوسرا 2016ء میں متحدہ کو ’ریاستی طوفان‘ بہا کر لے گیا جس کو حافظ نعیم نے پر کرنے کی کوشش کی اور بارشوں میں شہر کے حالات اور تباہی نے بھی انہیں فائدہ پہنچایا۔
مگر ان دونوں جماعتوں کے درمیان آئی، پی ٹی آئی اور 2018ء میں 14 ایم این اے اور 25 ایم پی اے جیت گئے جس کا خود انہیں الیکشن کے دن تک یقین نہیں تھا۔ البتہ حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں انہیں نشستیں ضرور مل گئیں کہ کراچی کا میئر جو بھی منتخب ہو گا وہ ’پی ٹی آئی‘ کی وجہ سے ہی ہو گا چاہے وہ ووٹ کی صورت میں، مبینہ طور پر ’نوٹ‘ کی صورت میں ہو یا لاپتہ ہونے کی صورت میں۔ اگر 9؍ مئی نہیں ہوتا توشاید ان کے معاملات خاصے بہتر ہوتے، اب دیکھتے ہیں کہ اگر الیکشن ہو جاتے ہیں تو پی ٹی آئی کے کتنے نومنتخب نمائندے آتے ہیں اور کتنے لائے جاتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ ووٹنگ اوپن ہے سیکرٹ بیلٹ کے ذریعہ نہیں۔ رہ گئی بات ’لاوارث کراچی‘ کی تو بھائی کوئی بھی آجائے وہ بے اختیار میئر ہو گا کیونکہ سیاسی مالی اور انتظامی اختیارات تو بہرحال صوبائی حکومت کے پاس ہی ہوں گے یہ وہ لڑائی ہے جو کسی نے نہیں لڑی۔ لہٰذا ’کراچی کی کنجی‘ جس کے بھی ہاتھ آئے گی اس کا اختیار 34 فیصد شہر پر ہی ہو گا۔ جس ملک کے معاشی حب کا یہ حال ہو اس ملک کی معیشت کا کیا حال ہو گا۔
مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 08 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۸/نومبر ۴۲۰۲ء
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاست میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی تشہیر زوروں پر؛ وزیرِ اعظم نریندر مودی کریں گے آج دھولیہ اور ناسک میں جلسہئ عام سے خطاب۔
٭ کانگریس پارٹی کے اہم رہنماؤں کی ریاست میں انتخابی تشہیر؛ آئندہ 10 نومبر کو مہاوِکاس آگھاڑی کرے گی اپنا منشور ظاہر۔
٭ مرکزی حکومت جلد ہی دہشت گرد مخالف پالیسی کا کرے گی اعلان: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا بیان۔
اور۔۔۔٭ ہنگولی میں انتخابی تشہیر میں حصہ لینے والے گرام سیوک پر کارروائی کے احکام۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے تشہیری مہم زور و شور سے جاری ہے۔ ریاست کے سینئر قائدین ��میت دیگر ریاستوں کے سیاسی رہنماء مختلف مقامات پر جلسے کررہے ہیں۔ ریاست میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کی انتخابی مہم آج سے شروع ہورہی ہے۔ ان کا یہ پہلا جلسہ آج مالیگاؤں روڈ‘ دھولیہ میں مہاتماگاندھی فلاسفی سینٹر کے قریب پانجرا پول گوشالہ میں ہوگا۔ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ضلع کلکٹر نے جلسے کے دوران علاقے میں بغیر اجازت ڈرون اُڑانے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس کے بعد ناسک کے تپون علاقے میں وزیرِ اعظم تشہیری جلسے سے خطاب کریں گے۔ اس جلسے کیلئے ناسک کی انتظامیہ نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور سلامتی کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہمارے نمائندے نے بتایا کہ تپون سمیت ناسک کے 11 راستوں پر ٹریفک کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ ان جلسوں میں مہایوتی کی اتحادی جماعتوں کے سینئر قائدین شرکت کریں گے۔
***** ***** *****
اورنگ آباد وسطی انتخابی حلقے میں مہایوتی کے امیدوار پردیپ جیسوال نے کل اتحادی جماعتوں کے عہدیداروں کے ساتھ پدیاترا کی۔ اسی طرح مہایوتی کے ہی اورنگ آباد مشرق سے امیدوار اتل ساوے نے کل عوام سے رابطہ کیا۔ وہیں کنڑ حلقے میں ونچیت بہوجن آگھاڑی کے نوجوان لیڈر سجات امبیڈکر نے کل اپنے امیدوار ایاز مقبول شاہ کیلئے جلسے سے خطاب کیا۔ شیوسینا اُدّھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رہنماء آدتیہ ٹھاکرے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں دو انتخابی میٹنگز کیں۔ کنڑ تعلقے کے پشور میں انھوں نے مہا وِکاس آگھاڑی کے منشور کا اعادہ کیا۔
وہیں سابق مرکزی وزیرِ مملکت راؤ صاحب دانوے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے پھلمبری اسمبلی حلقے میں مہایوتی اُمیدوار انورادھا چوہان کی انتخابی تشہیر کی خاطر‘ لاڈ ساونگی، پڑشی اور گولٹ گاؤں میں عوام سے رابطہ کیا۔
تلجاپور اسمبلی حلقے میں مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدوار کُلدیپ پاٹل کی انتخابی مہم کا آغاز کل سابق وزیر امت دیشمکھ کے ہاتھوں‘ رکنِ پارلیمان اوم پرکاش راجے نمبالکر کی موجودگی میں کیا گیا۔
اسی طرح وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے آج دھاراشیو ضلع میں تین انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ یہ میٹنگز بالترتیب پرنڈا‘ دھاراشیو اور عمرگہ کے مہایوتی امیدواروں ڈاکٹر تاناجی ساونت‘ اجیت پنگلے اور گیان راج چوگلے کی انتخابی مہم کیلئے ہورہی ہیں۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر جیوتی راجے سندھیا نے کل اہلیا نگر ضلع کے کرجت- جام کھیڑا اسمبلی حلقے می راشین کے مقام پر انتخابی جلسہ کیا۔ اس موقع پر مہایوتی اُمیدوار رام شندے کے ساتھ بی جے پی کے عہدیدار موجود تھے۔
***** ***** *****
راشٹروادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے صدر شرد پوار آج پربھنی ضلع کے سیلو میں ایک انتخابی میٹنگ کریں گے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے آج لاتورمیں تین جلسے کریں گے۔ یہ جلسے لاتور شہر حلقے کے امیدوار امت دیشمکھ اور لاتور دیہی حلقے کے امیدوار دھیرج دیشمکھ کی مہم کیلئے نلنگہ اور گنج گولائی میں ہوں گے۔
***** ***** *****
مہاوِکاس آگھاڑی کا منشور آئندہ 10 تاریخ کو ممبئی میں کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھرگے کی موجودگی میں جاری کیا جائیگا۔ کانگریس پارٹی کے مہاراشٹر کیلئے انچارج رمیش چینّی تھلا نے کل ممبئی میں ایک صحافتی کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ پارٹی صدر کھرگے‘
کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی اور کانگریس پارٹی کے سینئر قائدین مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدواروں کی تشہیر کیلئے ریاست کے مختلف علاقوں میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔ چینّی تھلا نے مزید بتایا کہ مہاوِکاس آگھاڑی کے نامزد امیدواروں کے سامنے اپنی درخواستیں واپس نہ لینے والے کانگریس کے باغیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور انھیں پارٹی سے چھ برسوں کیلئے معطل کردیا گیا ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ ریاست میں کہیں بھی دوستانہ مقابلہ نہیں ہوگا۔
***** ***** *****
سینٹرل بیورو آف کمیونیکیشنز اور مرکزی انتخابی کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر رائے دہندگان کی بیداری کیلئے ”SWEEP“ پروگرام کے تحت آج سے ایک موبائل نمائش کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ کاروں کے ذریعے کی جانے والی یہ نمائش 15 اضلاع میں رائے دہی کی آگاہی کا پیغام لیکر جائے گی۔ آج ممبئی میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں انتخابی کمیشن کے عہدیداروں‘ فلم‘ کھیل اور سماجی شعبوں کے معززین کی موجودگی میں ووٹرس میں بیداری کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔
***** ***** *****
انتخابات میں رائے دہندگان کو لالچ دینے کے واقعات کی روک تھام کیلئے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران سرکاری ایجنسیوں نے اب تک کم و بیش 280 کروڑ روپؤں کا سامان ضبط کیا ہے۔ یہ اطلاع انتخابی کمیشن نے دی۔ کمیشن نے بتایا کہ گذشتہ 2019 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں یہ ضبطیاں ساڑھے تین گنا زیادہ ہے۔
***** ***** *****
سامعین ِ کرام! قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے پیشِ نظر ”آڑھاوا ودھان سبھا متدار سنگھانچا“ نامی پروگرام روزانہ شام سات بجکر 10 منٹ پر آکاشوانی سے نشر کیا جارہا ہے۔ آج اس پروگرام میں امراوتی ضلع کے انتخابی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جلد ہی دہشت گردی مخالف پالیسی کا اعلان کرے گی۔ وزیرِ موصوف ک نئی دہلی میں دہشت گردی مخالف کانفرنس کے افتتاح کے بعد بول رہے تھے۔ انھو ں نے بتایاکہ تین نئے فوجداری قوانین سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے 36 ہزار سے زائد پولس اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس کانفرنس میں مرکزی جانچ ایجنسیوں کے افسران‘ فارنسک میڈیسن اور ٹکنالوجی کے ماہرین‘ ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے سینئر پولس افسران موجود تھے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر دلیپ سوامی نے انتخابی کمیشن کی ہدایت کے مطابق ضلع کے تمام انتخابی مراکز پر ابتدائی طبّی سہولیات فراہم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں منعقدہ میٹنگ میں کل سوامی نے محکمہئ صحت کو یہ ہدایت دی۔
***** ***** *****
انتظامیہ نے ہنگولی میں انتخابی مہم میں حصہ لینے والے گرام سیوک کیخلاف کارروئی کرنے کا حکم دیا ہے۔ کلمنوری پنچایت سمیتی کے گرام سیوک شیوشنکر گٹّے کا شیوسینا پارٹی کارکنان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم چلانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہا تھا۔ جس کے بعد سب ڈویژنل اور ریٹرننگ افسر پرتکشا بھتے نے گرام سیوک پر کارروائی کا حکم دیا۔
***** ***** *****
بیڑ کے انتخابی انسپکٹر ایس ملک نے کل گیورائی حلقے کے جتے گاؤ‘ کھام گاؤں‘ ماہر ٹاکلی پھاٹہ چیک پوسٹ اور مرکلہ گاؤں کے حساس انتخابی مراکز کا دورہ کیا۔ انھوں نے گڑھی کے نوودئے ودیالیہ کے اسٹرانگ روم کا بھی جائزہ لیا۔ جہاں ڈیوٹی پر موجود افسران و ملازمین کو چوکس رہنے کی انھوں نے ہدایت دی۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کے دوران لاتور ضلع کے دو ہزار 142 انتخابی مراکز اور ایک ذیلی مرکز کیلئے درکار انتخابی مشینوں کی دوسری مکسنگ کل کلکٹر دفتر میں کی گئی۔ اس میں انتخابی مراکز کے مطابق ووٹنگ مشینوں کے نمبر طئے کیے گئے۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر گھوگے اور ضلع انتخابی افسر ڈاکٹر کدم نے تمام امیدواروں اور ان کے نمائندوں کو اس بارے میں آگاہ کیا۔
***** ***** *****
مہاراشٹر نونرمان سینا کے ریاستی نائب صدر اشوک تورے نے دعویٰ کیا ہے کہ بیڑ اسمبلی حلقے کے رائے دہندگان کی فہرست میں تقریباً 23ہزار 471 نامو ں کا اندراج کیا گیا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان ناموں کو ووٹرس لسٹ سے ہٹایا جائے۔
***** ***** *****
جالنہ کے مقامی سی آئی ڈی دستے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر چوپھلی علاقے میں ایک کار سے 52 لاکھ 89 ہزار روپئے نقد ضبط کیے۔ اسمبلی انتخابات کے مدِنظر کی جانے والی ناکہ بندی کے دوران یہ کارروائی کی گئی۔ ایک کاروباری ابھیجیت موہن ساؤجی کی ملکیت والی اس کار سے ملی یہ رقم آگے کی کارروائی کیلئے چندن جھیرہ پولس کے حوالے کی گئی ہے۔
***** ***** *****
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ مقابلوں کی سیریز کا پہلا میچ آج ڈربن میں کھیلا جارہا ہے۔ سوریہ کمار یادو کی کپتانی میں بھارتی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہے۔ بھارتی وقت کے مطابق آج رات ساڑھے آٹھ بجے اس میچ کا آغاز ہوگا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خ��ریں ایک بار پھر:
٭ ریاست میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی تشہیر زوروں پر؛ وزیرِ اعظم نریندر مودی کریں گے آج دھولیہ اور ناسک میں جلسہئ عام سے خطاب۔
٭ کانگریس پارٹی کے اہم رہنماؤں کی ریاست میں انتخابی تشہیر؛ آئندہ 10 نومبر کو مہاوِکاس آگھاڑی کرے گی اپنا منشور ظاہر۔
٭ مرکزی حکومت جلد ہی دہشت گرد مخالف پالیسی کا کرے گی اعلان: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا بیان۔
اور۔۔۔٭ ہنگولی میں انتخابی تشہیر میں حصہ لینے والے گرام سیوک پر کارروائی کے احکام۔
***** ***** *****
0 notes
Text
برازیل میں سینسر شپ احکامات ایکس نے آپریشن بند کر دیا
(ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے برازیل میں “سینسر شپ کے احکامات” کی وجہ سے آپریشن بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس نے دعویٰ کیا ہے کہ برازیل کے جج الیگزینڈر ڈی موریس نے احکامات نہ ماننے پر ایکس کے قانونی نمائندے کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے۔ سوشل میڈیا کمپنی ایکس کا کہنا ہے کہ برازیل میں اپنی کارروائیاں بند کر رہے ہیں لیکن ملک میں ایکس کی سروس دستیاب رہے گی۔ جج…
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ہینڈ آؤٹ نمبر422
ہر دن زیر ویسٹ ڈے کے طور پر منانے کی ضرورت ہے،وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ”زیروویسٹ ڈے“ پر پیغام
دنیا کو بے شمارماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، ایسی صنعتی معیشت کی ضرورت ہے جہاں وسائل کا موثر استعمال ہو اور ویسٹ کم سے کم پیدا ہو
تمام بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کا جامع ویسٹ مینجمنٹ سسٹم،پہلی مرتبہ دیہات کی صفائی کا پائیدار اور موثر نظام وضع کیا جارہا ہے: مریم نواز شریف
لاہور30 مارچ:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ آج اشیاء ضروریہ خاص طور پر فوڈ آئیٹم کے ذمہ دارانہ استعمال اور ویسٹ مینجمنٹ کی اہمیت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا کو بے شمارماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ہمیں ایسی صنعتی معیشت کی ضرورت ہے جہاں وسائل کا موثر استعمال ہو اور ویسٹ کم سے کم پیدا ہو۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے”زیرو ویسٹ ڈے“پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہر دن کو زیرو ویسٹ ڈے کے طور پر منانا چاہیے۔ عوام ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو کم کرکے ماحول دوست متبادل کو اپنائیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کا جامع نظام لا رہے ہیں اور پہلی مرتبہ دیہات کی صفائی کا پائیدار اور موثر نظام وضع کیا جارہا ہے۔ہر شہر،گاؤں اور گلی محلے کو صاف دیکھنا میرا عزم ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اجتماعی کاوش سے ہم اپنے بچوں کو صاف ستھرا ماحول دے سکتے ہیں۔ ہمیں پائیدار مصنوعات کا انتخاب اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ پرانی اشیاء کی مرمت، انہیں عطیہ کرنے، یا نئے استعمال کا طریقہ اختیار کرنے کے ضرورت ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ری سائیکل ہونے والی اشیاء کو کوڑے میں نہ پھینکیں اور کچرے کی چھانٹی ضروری امر ہے۔ مل کر کام کرنے سے ویسٹ میٹریل سے پاک صحت مند ماحول اور محفوظ مستقبل حاصل کر سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب لاہور، فون نمبر:99201390
ہینڈ آؤٹ نمبر423
حکومت پنجاب کا بجلی چوری،سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کیخلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ، سخت سزاؤں،بھاری جرمانوں کیلئے قانون سازی کا فیصلہ
بجلی چوری،سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کیخلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، ملوث افراد سے کوئی رعایت نہ کی جائے، وزیراعلی مریم نوازکی ہدایت
صنعتوں، کارخانوں، دکانوں، گھروں، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا، ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے،ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر
بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے،ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، اجلاس میں فیصلہ
وزیراعلی مریم نوازشریف کا بجلی چوری کے خاتمے کیلئے وزیراعظم کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیا
وزیراعلی مریم نوازکی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کیلئے اجلاس،ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ، ماہرین، حکومتی نمائندے شامل ہونگے
انرجی منسٹری، صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں کی مانیٹرنگ ہوگی،بجلی چوری سے ضائع ہونیوالے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کرینگے: مریم نوازشریف
لاہور30 مارچ:-پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں بجلی چوری،سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم پاکستان کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین کیا اور اس ضمن میں ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقررکی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتوں، کارخانوں،دکانوں، گھروں، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا،ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے بجلی چوری،سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت کی ہے اور کہاکہ بجلی چور، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی میں جو جو ملوث ہو، کوئی رعایت نہ کی جائے۔اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزاؤں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیاگیا۔ بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے،بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔انرجی منسٹری اور صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں (ڈسکوز) کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیاجس میں ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے۔ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بجلی چوری پہ کوئی رعایت نہیں، زیرو ٹالرنس ہوگی۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کریں گے۔اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ صوبہ پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔
٭٭٭٭
0 notes