#سمتھ
Explore tagged Tumblr posts
Text
عثمان خواجہ مجھے ٹاپ آرڈر پر پسند نہیں کرتے آسٹریلوی بیٹر سٹیو سمتھ کا بیان
سڈنی(ڈیلی پاکستان آن لائن)آسٹریلوی بیٹر سٹیو سمتھ کا کہنا ہے کہ عثمان خواجہ اور مارنوس لابوشین مجھے ٹاپ آرڈر پر پسند نہیں کرتے۔سٹیو سمتھ نے ٹیسٹ میں بیٹنگ نمبر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عثمان خواجہ اور مارنوس لابوشین چاہتے ہیں کہ میں ان کے بعد بیٹنگ کروں۔ جیو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نمبر 4 پر بیٹنگ کرنے پر خوش ہوں، میں نے دوبارہ نمبر 4 پر بیٹنگ کے لیے نہیں کہا تھا، بیٹنگ…
0 notes
Text
اسٹیو سمتھ، ڈیوڈ وارنر کی جگہ اوپنر کی ذمہ داری سنبھالیں گے
سلیکٹر جارج بیلی نے اس ماہ کے آخر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچوں کی سیریز سے پ��لے، بدھ کو کہا کہ اسٹیو اسمتھ ، ڈیوڈ وارنر کی جگہ سنبھالیں گے اور آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے لیے عثمان خواجہ کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کریں گے۔ آسٹریلوی میڈیا نے اس ہفتے رپورٹ کیا کہ اسمتھ اور آل راؤنڈر کیمرون گرین وارنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد اوپنر کی خالی جگہ کے لیے سب سے آگے تھے۔ بیلی نے نامہ نگاروں کو بتایا، “ٹیم کے اندر…
View On WordPress
0 notes
Text
آسٹریلیا کے حیرت انگیز اور بحرانی آدمی، ہیڈ نے پھر ثابت کر دیا کہ وہ کلٹ ہیرو کیوں ہے۔
جب آپ کے پاس ہیڈ ہو تو کس کو سٹیون سمتھ کی ضرورت ہے؟ وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ تمام سپر ہیروز کیپ نہیں پہنتے
یہ تھا. آسٹریلیا کے لیے تمام خوف کا مجموعہ۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایڈیلیڈ ٹیسٹ سے قبل ٹیم کے انتخاب کے بارے میں بہت سے لوگوں کی مخالفت کی وجہ۔
ٹیسٹ میں پہلی بار نمبر 4 پر بیٹنگ کرنے والے کیمرون گرین نے دوسرے دن کے دوسرے ہی اوور میں شمر جوزف کی ایک خو��صورتی کو سستے انداز میں آؤٹ کیا۔ آسٹریلیا 3 وکٹوں پر 67 رن پر تھا - ایک مشکل پچ پر ایک اور 121 پیچھے - اس کے فائر وال اسٹیون اسمتھ پہلے ہی رات پہلے ہی آؤٹ ہو گئے تھے، پہلی بار بیٹنگ کا آغاز کرنے کے خطرات سے دوچار تھے۔
لیکن جب آپ کے پاس ٹریوس ہیڈ ہو تو کس کو اسمتھ کی ضرورت ہے؟ آسٹریلیا کے مونچھوں والے چمتکار، ایک بحران کے لیے ان کا آدمی، ایک بار پھر بچاؤ کے لیے آیا تاکہ اس عمر کے لیے ایک اور سنچری فراہم کر سکے جب کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔
Read More
0 notes
Text
آسٹریلین کرکٹ ٹیم کو ہالی وڈ سٹار ول سمتھ سے سیکھنا چاہیے: کوچ
ایک ایسے وقت پر جب آسٹریلین کرکٹ ٹیم کرونا (کورونا) وبا کے باعث چھ ماہ بعد کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کی تیاری کر رہی ہے، کوچ جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشکل وقت میں فلم سٹار ول سمتھ سے تحریک لی ہے۔ آسٹریلین ٹیم اتوار کو محدود اوورز کی سیریز کے لیے انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہوگی۔ مارچ کے بعد کینگروز پہلی بار میدان میں اتریں گے جو ان کے لیے کڑا امتحان ہو گا۔ انگلینڈ میں تاحال کرونا وائرس کی موجودگی کے باعث آسٹریلیا کے خلاف سیریز بھی پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی طرح احتیاطی اقدامات کے تحت کھیلی جائے گی۔ آسٹریلیا واپسی پر ٹیم 14 دن کے قرنطینہ میں رہے گی جس کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کا ہوم سیریز کے لیے بھارت اور افغانستان کی میزبانی کرنے کا امکان ہے۔ آسٹریلیا میں سرحد بندی اور سخت ترین پابندیوں کے باوجود کرونا وائرس اب بھی بڑے پیمانے پر موجود ہے۔ اس بارے میں لینگر کا کہنا ہے کہ چیلنج کا مقابلہ کرنا ناگزیر ہے۔ آسٹریلین کوچ نے اپنی ٹیم کو ’مین ان بلیک‘ کے ہیرو وِل سمتھ کی پیروی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لینگر نے زوم کال میں اپنی ٹیم سے کہا: ’شاید ہم کچھ عرصے کے لیے اپنے اہل خانہ سے نہیں مل پائیں گے کیوں کہ ہمیں کھیلنے کے لیے باہر نکلنا پڑے گا۔ تاہم ہمارے کچھ بہترین کھلاڑیوں کو اگر اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنا ہے تو انہیں بین الاقوامی کرکٹ سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔ یہ بہت پیچیدہ ہے��۔۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر یقین کرنے کی ضرورت ہے۔‘ ول سمتھ کے ایک پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لینگر نے کہا: Read the full article
#australia#GCNNewsUrdu#GlobalCurrentNews#Smith#star#آسٹریلین#ٹیم#چاہیے#سٹار#سمتھ#سیکھنا#سے#کرکٹ#کو#کوچ#ہالی#وڈ#ول
0 notes
Text
سوچا کہ میں نے پاکستان کے خلاف 2009 چیمپئنز ٹرافی میچ کے بعد کیا تھا: کوہلی
سوچا کہ میں نے پاکستان کے خلاف 2009 چیمپئنز ٹرافی میچ کے بعد کیا تھا: کوہلی
سوچا کہ میں نے پاکستان کے خلاف 2009 چیمپئنز ٹرافی میچ کے بعد کیا تھا: کوہلی ہندوستانی کپتان نے آؤٹ ہونے کو واپس بلا لیا جس کی وجہ سے وہ نیند سے محروم ہوگئے نیوز ڈیسک کراچی میں 16 دسمبر ، 2020 فوٹو کورسیسی: کرکٹ آسٹریلیا بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا خیال تھا کہ سنچورین میں 2009 کے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے خلاف واپسی میچ کے دوران جب انہوں نے اپنی وکٹ کو پھینک دیا تھا تو ان کا بین الاقوامی…
View On WordPress
#آسٹریلیا#اسٹیو سمتھ#بعد#پاکستان#تھا#ٹرافی#چیمپئنز#خلاف#سوچا#شاہد آفریدی#کرکٹ#کہ#کوہلی#کیا#کے#میچ#میں#نے#ہندوستان#ویرات کوہلی
0 notes
Text
انکا : اپنے دور کی ترقی یافتہ تہذیب
''انکا‘‘ (Inca) تہذیب کو''چوا ‘‘تہذیب بھی کہتے ہیں اپنے دور کی ایک عظیم اور ترقی یافتہ تہذیب تھی۔ کولمبیا دور سے قبل امریکہ کی ایک قوم جس نے سن 1200 سے لیکر 1533 تک جنوبی امریکہ کا بیشتر علاقہ رفتہ رفتہ فتح کر کے انکا سلطنت کو ایک وسیع سلطنت میں بدل دیا تھا۔ انکا تہذیب و تمدن اور علم و فنون میں اپنی ہم عصر اقوام میں سب سے آگے تھی۔ انکا ثقافت پیرو ، ایکواڈور اور بولیویا کے مغرب ارجنٹائن اور چلی کے شمال اور کولمبیا کے ایک حصے پر قائم تھی۔ چونکہ اس سلطنت کا مرکز اور دارالحکومت ''کوسکو‘‘ (پیرو کا ایک شہر) تھا اس لئے تمام سڑکیں اسی شہر سے نکلتی تھیں۔ سڑک کے کنارے بہت سارے مقدس مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔
جینیاتی مطالعات نے اس امر کی توثیق کی ہے کہ انکا تاریخ تقریباََ 6 ہزار سال پرانی ہے۔ یہ اپنے دور کی ایک ترقی یافتہ تہذیب ہوا کرتی تھی جو 20 لاکھ مربع کلومیٹر رقبے پر مشتمل تھی ۔ 1438 سے 1533 تک جو اینڈین پہاڑوں پر مشتمل امریکہ کا ایک بڑا حصہ ان کی سلطنت میں شامل تھا۔ پیرو کے علاوہ ایکواڈور، مغربی اور جنوبی وسطی بولیویا ، شمال مغربی ارجنٹائن ، شمالی اور وسطی چلی اور جنوب مغربی کولمبیا کا کچھ حصہ بھی اس سلطنت میں شامل تھا۔ اس سلطنت میں کم و پیش 700 سے زیادہ زبانیں بولی جاتی تھیں۔ حکمرانوں نے اپنی سرکاری زبان ''چیچوا ‘‘ کو پھیلانے کے لئے پوری سلطنت میں مددگار بھیجے تھے۔ اس زبان کا پرانا نام رونا سمی تھا بعدازاں یہ چیچوا کہلوائی۔
مذہب اور عقائد انکا تہذیب کے باسییوں نے مذہب کو بہت اہمیت دی۔ ان کے نزدیک دیوتائوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ سورج دیوتا ''انتی‘‘ مرکزی دیوتا تھا جبکہ زمین کی دیوی کو ''پچاماما‘‘ کہتے تھے۔ قدرت کی عطا کردہ ہر نعمت کا شکر بجا لانا ان کے عقائد میں شامل تھا۔ دوسری طر�� انکاس یعنی انکا لوگ موت کے بعد زندگی پر یقین رکھتے تھے ان کے نزدیک تین مختلف دنیائیں تھیں۔ ایک دنیا ''ہانان پاچا‘‘ میں دیوتاؤں نے سکونت اختیار کی۔ دوسری دنیا '' پاچا‘‘ یعنی انسانوں کا گھر اور تیسرا یوکو پاچا یعنی مردہ دنیا یا موت کے بعد کی دنیا۔ جنوبی امریکہ میں میکسیکو اور پیرو تک پھیلی ہوئی انکا تہذیب اگرچہ ترقی یافتہ سمجھی جاتی تھی لیکن وہاں بچوں ، عورتوں اور جانوروں کو زندہ دفن کرنے کا رواج عام تھا۔ قدیم تہذیب (موجودہ پیرو) میں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لئے نہ صرف جانوروں کو زندہ دفن کیا جاتا تھا بلکہ معصوم بچوں کو بھی زندہ دفن کرنے کا رواج تھا۔
اگرچہ چند سال قبل تک انکا کے کھنڈرات سے بچوں کی قبریں ملتی رہی ہیں لیکن تا حال مقامی جانور لاما کی باقیات بھی ملی ہیں۔ خیال کیا جات ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا تھا۔ ''انکا‘‘ باشندے گوشت، کھال اور اون وغیرہ کی وجہ سے ''لاما‘‘ جانور کو مقدس کہتے تھے ۔ پروفیسر لیڈیو کہتے ہیں کہ وہ اس جانور کو دیوی اور دیوتاؤں کی بھینٹ بھی چڑھایا کرتے تھے۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف کیلگری کی تحقیق کے مطابق سفید لاما نامی جانور کی پانچ لاشیں ایک جگہ سے ملی ہیں ان پر کسی قسم کے زخم یا چوٹ وغیرہ کا کوئی نشان نہیں ہے۔ اس ضمن میں محقق پروفیسر لیڈیو والدیز کہتے ہیں کہ اب تک انکی موت کی کوئی واضح وجہ اگرچہ سامنے نہیں آئی لیکن ہماری تحقیق کے مطابق انہیں زندہ دفن کیا گیا تھا۔ کچھ سال پہلے نیشنل جیوگرافک کے حوالے سے اس خبر نے دنیا بھر کے لوگوں کو حیران کر دیا تھا جس کے تحت پیرو میں 140 بچوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں نشہ آور شے کھلا کر زندہ دفن کیا گیا تھا۔ 500 سال قبل یہ واقعہ انکا تہذیب کے کائمو دور میں پیش آیا تھا ۔ ماہرین نے اسے انسانی تاریخ کی بچوں کی سب سے بڑی بھینٹ قرار دیا ہے۔
فنون لطیفہ ماہرین کہتے ہیں کہ انکا سلطنت کی نمایاں خصوصیات میں اس کا یاد گار فن تعمیر ، پتھروں کا کام ، سلطنت کے کونے کونے تک پہنچنے والا وسیع شاہراہوں کا نیٹ ورک ہے ۔ ''انکا روڈ‘‘ نامی سڑک دنیا میں انجینئرنگ کا وہ کمال ہے جس نے آج کے ترقی یافتہ ممالک کے ماہرین کو بھی حیرت زدہ کر رکھا ہے ۔ یہ سڑک کسی مشینری کے بغیر ہاتھوں سے بنائی گئی تھی ۔ اس طویل سڑک کے کچھ حصے آج بھی موجود ہیں جو ارجنٹائن ، بولیویا ، چلی، ایکواڈور اور پیرو میں ہزاروں خاندانوں کو ایک دوسرے سے ملاتے ہیں۔ ماہر تعمیرات بوزے بائیرو کہتے ہیں کہ ''ہر سال پانی بہت ساری جدید سڑکوں کو تباہ کر دیتا ہے مگر انکا کی بنائی ہوئی سڑکیں آج بھی قائم ہیں‘‘ ۔ شاید یہی وجہ ہے کہ 2014 ء میں یونیسکو نے اس سڑک کو عالمی ورثے میں شامل کر لیا تھا۔
کچھ عرصہ پہلے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے ''سمتھ سونیئن انسٹی ٹیوٹ‘‘میں کہ ''قدیم معماروں کے پاس دیرپا سڑکیں بنانے کا راز کیا تھا‘‘ ؟ پر منعقدہ نمائش میں ماہرین نے انکا شاہراہ نامی سڑک کی تعمیر بارے حیرت کا اظہار کیا۔ منفرد بات یہ ہے کہ انکا تہذیب پانی کے استعمال کی ماہر تھی۔ پیرو میں ماچو پیچو نامی شہر میں انکا فن تعمیر بلندیوں کو چھو رہا تھا‘‘۔ قارئین کی دلچسپی کے لئے بتاتا چلوں کہ ماچو پیچو جسے انکا تہذیب کا گم شدہ شہر بھی کہتے ہیں ۔ یہ پیرو کے صوبے کسکو میں واقع تھا۔ یہ شہر انکا تہذیب کا گڑھ تھا ۔ اپنے نادر فن تعمیر کے نمونے کی وجہ سے اسے سات عجائبات عالم میں بھی شامل کر لیا گیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے ہسپانوی حملہ آوروں نے اس پورے علاقے پر اپنا قبضہ جما کے تہذیب کو برباد کر دیا۔
خاور نیازی
بشکریہ دنیا نیوز
1 note
·
View note
Text
شاہ صاحب کہتا ہے اخلاقیات معاشیعات کے تابع ہے یہ فلسفہ کسی اور مسلم ہو یا غیر مسلم فلسفی ہو کسی نے نہیں دیا شاہ صاحب واحد فلسفی ہے جس نے یہ تصور پیش کیا ہے.حقیقت یہ ہے کہ اخلاق کی درستگی کیلیے ضروری ہے کہ معیشت بھی صالح ہو اور میعشت کے صالح ہونے کیلۓ سیاست کا صالح ہونا ضروری ہے اسی طرح اخلاق کی درستگی اور صالح ہونے کے لیے تعلیم کا صالح ہونا ضروری ہے .گویا شعبوں کے صالح ہونے کے لیے نظام کا صالح اورعادل ہونا ضروری ہے اسی طرح یہ تمام چیزيں اپس میں مر بوط ہوں گی تو پھر جاکر ایک بہتر نتیجہ نکلتا ہے..اور اسی ربط کے نتیجے میں يہ معاشرہ آگے بڑھ رہا ہے انسانی زندگی کے شعبے بھی اپس میں جڑے ہوۓ ہے انسانی زندگی کو ہم محتلف جزیروں میں نہیں بانٹ سکتے ..کیونکہ سیاست معیشت کے ساتھ معیشت آخلاق کے ساتھ اخلاق تعلیم کے ساتھ اور اسطرح تعلیم عمرانیات کے ساتھ .گویا یہ ساری چیزيں اپس میں ایک دوسرے کے ساتھ متعلق ہیں انکو ہم ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں کرسکتے .چنانچہ یہ نظریہ کہ معیشت ایک علحیدہ چيز ہے اسکو اپ اپنی جگہ پر رہنے دیں وہ جیسی تیسی بھی گزرتی ہے مگر اپ اپنے اخلاق کو اچھے کرلیں یہ بہت بیانک سوچ اور نظریہ ہے جو کہ اج کل بہت عام ہے .اخلاقیات کے فضائل پر لکچر جھاڑنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اخلاقیات کیسے پیدا ہونگے سوسائٹی میں جب تک معشت سیاست اور سسٹم کو ہم لنک نہیں کریں گے تب تک اخلاقیات درست نہیں ہوسکتے چاھے اپ ايک ہزار سال بھی لوگوں کو فضائل سناتے رہے گے کوئ نتیجہ نہیں نکال سکیں گے..جب انسان کو بھوک لگتا ہے اور اسکے پاس پیسے نہ ہو ظاہر ہے وہ چور راستہ احتیار کرے گا اسلیے پہلے سوسائٹی کا بھوک مٹاوں پھر اخلاقیات کا درس دو..شاہ صاحب کہتا ہے اخلاقیات کا اخری درجہ عدل احسان ہے..جب معاشرے میں سیاست ظلم وبدامنی اور معیشت غیر منصفانہ ہو تو وہاں اخلاقیات پر لیکچر جھاڑنے والوں پر فرض ہوتا ہے کہ پہلے سیاست امن اور معیشت مساوات اور منصفانہ اصول پر قایم کرنے کیلے کردار ادا کریں نتجے میں سوسائٹی میں اخلاقیات عدل واحسان کی صورت میں نظر ائيں گے.اسلیے ہمیں چاھیے کہ پہلے اس غلامی کے نظام کو سمجھے جو معیشت ایڈم سمتھ اور سیاست میں میکیاولی اور تعلیم میں لارڈمیکلے کے اصول پر چل رہے ہے .اسلیے نوجوانوں کو ان سکالر اور موٹیویشنل سپیکر سے سوالات کرنے چاھیے جو غریب عوام کے بداخلاقی کو تو سامنے رکھتے ہے کہ ہم بداخلاق ہے اور انکوں غریب کی یہ بداخلاقی تو نظر اتا ہے لیکن انکی بد خالی اور مجبوری نظر نہیں اتی جو مجبوری کی وجہ سے چھوٹے موٹے بد اخلاقی کررہے انکو تو خوب بیان کرتے ہے لیکن ان سکالر اور موٹیویشنل سپیکر کو چاھیے کہ ایک بیان تو اس ظلم اور غلام نظم پر بھی دیں جو ائ ایم ایف کے دروازے پر سجدے لگا رہے ہے اور کوئ پالیسی بھی ازادانہ نہیں کرتے اور قومی اور بینالاقوامی سرمایاداروں کے اخلاقیات پر تو یہ سکالر اور موٹیویشنل سپیکر بلکل گونگے نظر ارہے ہے. اور کتنی شرم کی بات ہے ہم نے سیاست معیشت تعلیم سامراج کا قبول کیا ہے اور اخلاقیات کا توقعوں قوم ��ے عدل واحسان کا کررہے ہے غور وفکر کی ضرورت ہے انکھیں کھولوں انکھیں چيزوں کو سمجھو اور سمجھاوں .اسلیے نوجوانوں کو چاھیے کہ شاہ صاحب کو پڑھے سمجھے اور انکے تعلیمات پر غور وفکر کرکے درست راۓ قایم کریں اور قومی سوچ کو پروان چڑھاۓ..شکریہ
وقاص صابر خٹک..
1 note
·
View note
Text
رومی آج مشرق و مغرب دونوں تہذیبوں کی جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ شاید وہ مقام جو کسی بھی مسلم صوفی شاعر کو اس سے پہلے حاصل نہیں ہوا۔ اور مشرق ہو یا مغرب جو بھی شخص رومی کو جانتا ہے وہ شاہ شمس تبریز کو نہ بھی جانتا ہوتو بہرحال ان کا نام اس نے ضرور سنا ہوگا۔ ان دونوں کا باہمی تعلق اتنا ناقابل انکار ہے کہ وائی ریلیجن میٹرز کے مشہور زمانہ مصنف ہسٹن سمتھ جیسے دانتے اور بیٹریس کی محبت کا ذکر کرتا ہے بلکل اسی انداز میں وہ رومی کی شمس تبریز سے محبت کو بیان کرتا ہے۔
رومی کی تمام شاعری میں شاہ شمس کا ذکر مسلسل اور مستقل جاری رہتا ہے۔ مگر ان کے باہمی تعلق کی گتھیاں شاید آج تک کوئی بھی انسان نہیں سلجھا پایا ہے۔ یہ بات ناقابل فہم سی لگتی ہے کہ ایک ایسا روایتی عالم جو ہر لحاظ سے شہرت و عزت و مقام کے بلند ترین مرتبوں پر فائز تھا وہ کس طرح اچانک ایک ایسے شخص کا دیوانہ ہوگیا جس کا روایتی مذہبی طورطریقوں اور عبادات سے کوئی لینا دینا تک نظر نہیں آتا۔ آپ سوچیے کہ شمس تبریز کی شخصیت کیسی ہوگی کہ اپنے وقت کا مشہور ترین ہردلعزیز ترین اور کامیاب ترین زندگی گزارنے والے مولانا رومی ان پر عاشق ہوگئے۔ آپ کو ایک دلچسپ بات بتائوں کہ مولانا رومی کا سب سے بڑا اور طویل کام عموما مثنوی کو مانا جاتا ہے۔ لیکن مثنوی میں پچیس ہزار اشعار ہیں جبکہ ان کی کتاب دیوان شمس تبریز جس میں انہوں نے شاہ شمس تبریزی کے خیالات کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا ہے وہ چالیس ہزار اشعار پر مشتمل ہے۔ دیوان شمس تبریز اصل میں تصوف کی تاریخ کا ایک اہم ترین واقعہ ہے کہ جس میں مرید روم نے خود پیر تبریز کا پیرہن پہن کر شعر لکھے ہیں۔
مثنوی کہتی ہے کہ جب بادشاہ نے دیکھا کہ خدائی مہمان شہر میں وارد ہورہا ہے تو وہ آگے بڑھا اور بڑے ہی احترام کے ساتھ مہمان کا ہاتھ تھاما اور گلے سے لگا لیا۔ جیسے عشق دل اور روح کو ٹھکانہ کرتا ہے ویسے ہی اس طبیب کو بادشاہ نے اپنے دل و روح میں بھر لینا چاہا۔ اور یہ بات یاد رکھیں کہ رہبر، مرشد گرو گائیڈ کوئی ایسی چیز نہیں کہ جسے آپ غوروخوض سے پاسکیں گے۔ ہماری آج کی دنیا میں یہ بڑا سوال ہے اور مجھ سے بھی اکثر پوچھا جاتا ہے کہ پیر میں مرشد میں کیا اوصاف ہونے چاہیئیں۔ گرو ڈھونڈنے نکلے ہیں صاحب تو گھر سے باہر نکلنے سے پہلے عقل دانیاں گھر ہی میں چھوڑ آئیں۔ کیونکہ گرو کا تو کام ہی بس ایک ہے کہ زندگی کے تجربے کو ذہن سے ماورابھی روبرو کرسکے اور اگرآپ اسی رسٹرکشن کو سیڑھی بنا کرگروتک پہنچنا چاہتے ہیں تو شاید کبھی نہ پہنچ سکیں۔ ہاں اگر آپ کا دل اور آپ کی روح اگر انوالو ہے توپھر گرو کو ڈھونڈنا آپ کا کام نہیں گروآپ کو ڈھونڈتا آئےگا۔ آپ نے دیکھا نہیں کہ شاہ شمس ڈھونڈتے قونیا پہنچے تھے ، رومی تبریز نہیں گئے تھے۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ گرو مرشد کا ملنا آپ کی تلاش آپ کی ریسرچ کا نتیجہ نہیں ہوتا، بلکہ یہ آپ کی طلب کی شدت دل کی وابستگی اور روح کی بیداری سے جڑا ایک مظہر ہے۔ اب مجھے بھی چونکہ یہ لفظوں سے سمجھانا ہے اس لیے شاید بات زیادہ واضح نہ ہوپائے بہرحال ایک بات میں کہوں گا کہ ان لفظوں سے جڑیں گے ان کو کلیہ بنائیں گے تو یہ راہ پھر مشکل ہوجائے گی۔ لفظوں کو انڈی کیٹر جانیے، اشارہ سمجھیے، سنگ میل دیکھیے، کبھی آپ ٹریفک کے اشاروں کو منزل مان کر رکے ہیں، نہیں بس انہیں دیکھ کرمڑے ہیں، کبھی آپ کسی سنگ میل پر لاہور 100کلومیٹر دور سے چمٹے ہیں کہ لاہور آگیا، نہیں بس اشارہ ہے۔ ویسے ہی یہ لفظ ہیں یہ انڈی کیٹر ہوسکتے ہیں، یہ اشارہ ہوسکتے ہیں۔ حقیقت تو لفظوں سے آگے کی چیز ہے۔ لفظوں سے چمٹیں گے تو پھر مذاہب کے جھگڑے مسلکوں کے دنگے قومیتوں کی جھڑپیں ڈھونڈیں گے کہ ذہن کے تراشے لفظ یہی کرسکتے ہیں۔ ذہن جس سے یہ لفظ نکلے ہیں وہ دوئی پسند ہے وہ وحدت کا اذل سےانکاری ہے۔ ذہن کبھی مذہب سے محبت نہیں کرتا، یہ صرف میرے مذہب سے محبت کرتا ہے۔ اسے مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں اسے مذہب سے لینا دینا ہے جس کے ساتھ میرا کا لیبل لگا ہے۔
2 notes
·
View notes
Text
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پورا قرآن پاک پڑھاتھا وِل سمتھ کا انکشاف
(24 نیوز)ہالی ووڈ سپر سٹار ول اسمتھ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے رمضان کے مقدس مہینے میں پورا قرآن پاک پڑھا تھااور انہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعات نے بہت متاثر کیا۔ تفصیلات کے مطابق “بگ ٹائم پوڈ کاسٹ”پروگرام کے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دو سال سے ایک مشکل وقت سے گزر رہے تھے، جس نے انہیں اپنے باطن کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے بتایا کہ” اس دوران انہوں نے قرآن…
0 notes
Text
ورلڈ کپ میں پانچ بلے باز جن کو دیکھنے کا سب کو انتظار ہوگا
ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ کپ میں جن بلے بازوں پر سب کی نظریں ٹکی ہوں گی وہ یہ ہیں۔ بین اسٹوکس (انگلینڈ) طلسماتی آل راؤنڈر نے اگست میں ون ڈے سے ریٹائرمنٹ واپس لی اور گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کے خلاف 182 رنز – فارمیٹ میں انگلینڈ کا سب سے زیادہ انفرادی سکور – اسکور کرنے کے بعد ٹائٹل حریفوں کو پہلے ہی وارننگ دے چکے ہیں۔ سٹوکس، 2019 میں انگلینڈ کی پہلی ورلڈ کپ فتح کے معمار اور جنہوں نے گزشتہ سال ٹی 20…
View On WordPress
0 notes
Text
جمائمہ گولڈ سمتھ کی پاکستانی کی تعریف، پاکستانیوں نے ایسا مطالبہ کر دیا کہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ بھی سوچ میں پڑ گئیں - -
جمائمہ گولڈ سمتھ کی پاکستانی کی تعریف، پاکستانیوں نے ایسا مطالبہ کر دیا کہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ بھی سوچ میں پڑ گئیں – –
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) دنیا بھر میں جہاں نسل پرستی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے وہیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ نے ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی تعریف کر کے سب کی توجہ ان کی جانب مبذول کرادی ہے-پاکستانیوں نے بھی اپنی سابقہ بھابھی سے پاکستان واپسی کا مطالبہ کر ڈالا- تفصیلات کے مطابق جمائمہ نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو ری ٹویٹ کی ہے جس میں…
View On WordPress
#urdu news#urdu news gold#urdu news papers#اہلیہ#ایسا#بھی#پاکستانی#پاکستانیوں#پڑ#تعریف#جمائمہ#خان#دیا#سابقہ#سمتھ#سوچ#عمران#کر#کہ#کی#گئیں#گولڈ#مطالبہ#میں#نے
0 notes
Text
سٹیون سمتھ کا ٹیسٹ میں تیز ترین 7 ہزار رنز کا عالمی ریکارڈ
سٹیون سمتھ کا ٹیسٹ میں تیز ترین 7 ہزار رنز کا عالمی ریکارڈ
ایڈیلیڈ( آن لائن )آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز سٹیون سمتھ نے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 7 ہزار رنز بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا، انہوں نے یہ اعزاز پاکستان کے خلاف ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں حاصل کیا۔30 سالہ سمتھ نے 70 میچز کی 126 اننگز میں 7 ہزار رنز مکمل کئے، اس سے قبل یہ ریکارڈ انگلینڈ کے سابق مایہ ناز بلے باز ویلی ہیمنڈ کے پاس ہے، انہوں نے 80 ٹیسٹ کی131 اننگز میں 7 ہزار رنز…
View On WordPress
0 notes
Photo
ایشزسیریز:چوتھے ٹیسٹ کا پہلا دن آسٹریلیا کے نام میلبورن: ڈیوڈ وارنر کی شاندار سنچری اور کپتان اسٹیون اسمتھ کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن اپنی پہلی اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 244 رنز بنا کر پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔میلبورن کرکٹ گراونڈ پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان چوتھے ایشز ٹیسٹ میں آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ نے ٹاس جیت پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیمرون بینکرافٹ اور ڈیوڈ وارنر نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں قیمتی 122 رنز بنائے۔ اس موقع پر بینکرافٹ 26 رنز بناکر ووکیز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوگئے۔ڈیوڈ وارنر 99 کے اسکور پر اس وقت خوش قسمت ثابت ہوئے جب کوران کی گیند پر وہ کیچ ہوئے لیکن وہ گیند نوبال ہونے کے سبب انہیں نئی زندگی ملی۔انہوں نے انگلش بولرز کی خوب خبر لیتے ہوئے ایک چھکے اور 13 چوکوں کی مدد سے ناصرف ٹیسٹ کیریئر کی 21 ویں سنچری اسکور کی بلکہ 6 ہزار رنز بھی مکمل کرلیے تاہم 99 کے اسکور پر نئی زندگی ملنے کے باوجود وہ اپنی اننگز میں محض چار رنز اور جوڑ سکے اور 103 رنز بنانے کے بعد جیمز اینڈرسن کی گیند پر بیئراسٹو کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔عثمان خواجہ آوٹ ہونے والے تیسرے آسٹریلین بلے باز تھے جو 17 رنز بناکر براڈ کی گیند پر بیئراسٹو کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔ میچ کے پہلے روز جب کیھل ختم ہوا تو آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 244 بنائے تھے جبکہ اس کی 7 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔کپتان اسٹیون اسمتھ 65 اور مارش 31 رنز کے ساتھ ناٹ آوٹ تھے۔میزبان آسٹریلیا کو پانچ میچوں کی ایشز سیریز میں 3-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔
0 notes
Text
کرس را�� کو تھپڑ مارنے پر ول اسمتھ پر 10 سال کی آسکر پابندی خبریں
کرس راک کو تھپڑ مارنے پر ول اسمتھ پر 10 سال کی آسکر پابندی خبریں
گزشتہ ہفتے موشن پکچر اکیڈمی سے استعفیٰ دینے والے سمتھ کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور اسے قبول کرتے ہیں۔ ول اسمتھ پر 10 سال کے لیے آسکر ایوارڈز میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس اکیڈمی نے ایوارڈز دینے کا اعلان کیا، امریکی اداکار کے دو ہفتے بعد تھپڑ مارا کامیڈین کرس راک اسٹیج پر۔ اپنے بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ کے بعد، اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے جمعہ کو کہا کہ…
View On WordPress
0 notes
Text
وِل اسمتھ کا دل ٹوٹ گیا جب جاڈا پنکیٹ سابق پریمی نے اضافی ازدواجی تعلقات کے بارے میں کتاب لکھی۔
وِل اسمتھ کا دل ٹوٹ گیا جب جاڈا پنکیٹ سابق پریمی نے اضافی ازدواجی تعلقات کے بارے میں کتاب لکھی۔
بیوی جاڈا پنکیٹ سمتھ کی سابقہ پریمی نئی کتاب میں اپنے اضافی مادی تعلقات کو قلمبند کرنے کے لیے تیار ہونے کے بعد ول اسمتھ ایک اور دل ٹوٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ول کے ساتھ اپنی شادی کے مشکل وقت کے دوران، جاڈا، 50، نے کئی سالوں سے R&B گلوکارہ اگست السینا، 29 کی طرف رجوع کیا۔ 2020 میں، دو بچوں کی ماں نے اعتراف کیا کہ وہ گلوکار کے ساتھ شامل تھیں۔ اگست اب، جاڈا کے ساتھ اپنے رومانس کو کیش ان کرنے کی کوشش…
View On WordPress
0 notes
Text
کیا بل گیٹس کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار ہیں ؟
مشہور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائکروسافٹ کے بانی اور ایک فلاحی ادارہ چلانے والے بل گیٹس کے بارے میں افواہ ساز یہ کہانیاں پھیلا رہے ہیں کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں ان کا ہاتھ ہے، جس پر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سے وائرس کو ختم کرنے کے کام میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا یر سازشی کہانیاں بنانے والوں کی جانب سے پھیلائی گئی جعلی خبریں اور تصاویر مختلف زبانوں میں گردش کر رہی ہیں، جن میں یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بل گیٹس کی وجہ سے کورونا وائرس پھیلا ہے۔ واضح رہے کہ بل گیٹس نے کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے 25 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم کا وعدہ کیا ہے۔
صحافیوں کی تربیت کرانے والے ’فرسٹ ڈرافٹ‘ نامی تحقیقی ادارے کے ریسرچ مینیجر روری سمتھ کا کہنا ہے کہ 'بل گیٹس ہمیشہ سے مخصوص سازشی کمیونٹیوں کا ہدف رہے ہیں۔' اے ایف پی کے مطابق یوٹیوب پر ایک ویڈیو کو کروڑوں لوگوں نے دیکھا ہے جس میں بل گیٹس پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ دنیا کی 15 فیصد آبادی کو ویکسینیشن اور الیکٹرانک مائیکرو چپس سے مٹا دینا چاہتے ہیں۔ ادھر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ خوف اور پریشانی میں وائرس سے متعلق پھیلائی جانے والی غلط خبروں کو بھی ختم کیا جائے۔ اے ایف پی کے مطابق حال ہی میں فائیو جی نیٹ ورکس اور ہنگری نژاد امریکی ارب پتی جارج سوروس پر بھی کووڈ 19 کو تحلیق کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
1 note
·
View note