#کھری
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 23 days ago
Text
’آپ لوگوں کا مجھے کوئی فائدہ نہیں ‘،عمران خان پی ٹی آئی رہنماؤں پر برس پڑے
(اویس کیانی )بانی چئیرمین  پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) عمران خان سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔ جیل ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر کی قیادت میں آئینی ترامیم پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کے لئے اڈیالہ جیل پہنچنے والے پی ٹی آئی وفد کو عمران خان نے کھری کھری سنا دیں،بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لئے آئے تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی سرزنش…
0 notes
googlynewstv · 3 months ago
Text
عفان وحید فنکاروں پرتنقید کرنیوالے صارفین پربرس پڑے
اداکارہ عفان وحید نے فنکاروں کوتنقید کانشانہ بنانے والے سوشل میڈیا صارفین کو کھری کھری سنادیں۔ معروف اداکار عفان وحید کاانٹرویو میں کہنا تھاکہ خود پربہت زیادہ تنقید ہو تو میں ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہوں اور سوشل میڈیاپر کمنٹس سیکشن بند کرنے میں ہی عافیت سمجھتا ہوں۔ اداکار نے کہاکہ   ہر انسان نے بوڑھا ہونا ہے اور ہر کوئی سدا بہار جوان نہیں رہتا اور پھر جب کوئی خوبصورتی بڑھانے کے لیے کچھ کرواتا ہے…
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
حماس، عرب ممالک، ایران اور ترکیہ
Tumblr media
یہ 29؍ جنوری 2009ء کی بات ہے وزیراعظم ایردوان اور اسرائیل کے صدر شمعون پیرز نے سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیوس میں منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم میں حصہ لیا۔ اس عالمی اقتصادی فورم میں ماڈریٹر نے اسرائیلی صدر کو 25 منٹ تک اظہار خیال کرنے اور ایردوان کو صرف بارہ منٹ بولنے کی اجازت دی جس پر اردوان نے ماڈریٹر کو کھری کھری سنائیں اور پھر شمعون پیرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’ آپ عمر میں مجھ سے بڑے ہیں لیکن آپ کی آواز اور ٹون بہت بلند ہے جو مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے اس موقع پر ماڈریٹر سے مزید One minute دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج اور وزرائے اعظم کی جانب سے کیے جانے والے ظلم و ستم کو تسلیم کرنے سے متعلق بیانات کی قلعی کھول کر رکھدی اور دنیا کے سامنے لائیو نشریات میں اسرائیل کو بے نقاب کیا جس پر ایردوان عالمِ اسلام میں نڈر اور دلیر لیڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے۔ اس صورتِ حال کے بعد عرب ممالک طویل عرصے تک صدر ایردوان سے ملنے سے کتراتے رہے جبکہ فلسطینی عوام نے انہیں اپنا ہیرو قرار دے دیا اور اس وقت سے لے کر کچھ عرصہ قبل تک (جب تک ترکیہ نے دوبارہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہ کر لیے) صدر ایردوان اور فلسطینی رہنماؤں محمود عباس اور اسماعیل حنیہ کے درمیان بڑی گاڑھی چھنتی تھی اور دونوں لیڈر ترکیہ میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں خصوصی طور پر شرکت کرتےتھے۔ 
اگرچہ یہ تعلقات موجودہ دور میں بھی قائم ہیں لیکن یہ تعلقات ماضی والی گرمجوشی سے کچھ حد تک عاری دکھائی دیتے ہیں۔ شاید اس کی بڑی وجہ ترکیہ کا ان دنوں اقتصادی لحاظ سے مشکلات میں گھرا ہونا ہے۔ ترکیہ اس وقت ایسا کوئی بیان دینے سے گریز کر رہا ہے جس کے نتیجے میں ڈالر ایک بار پھر راتوں رات آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگے، اس لیے حکومت اب نئی مالی پالیسی پر بڑی سختی سے عمل درآمد کررہی ہے۔ صدر ایردوان نے حماس کے حملے کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ القدس شہر ہمارے لیے انتہائی غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ ترکوں نے 4 صدیوں سے زائد عرصے تک القدس کی خدمت کرنے کا اعزاز حاصل کیے رکھا اور وہاں پر آباد تمام مذاہب کے افراد کیلئے رواداری اور اعلیٰ ظرفی کا رویہ اپنایا، یہاں تک کہ اس وقت کے ترک حکمران سلطان سلیمان قانونی نے الخلیل گیٹ پر’’لا الہ الا اللہ، ابراہیم خلیل اللہ ‘‘ کی عبارت کندہ کروا کر القدس کی بھرپور خصوصیات کو اجاگر کیا تھا تاہم خطے سے عثمانیوں کے انخلا کے بعد القدس پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے حقوق کی اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے باوجود خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے۔
Tumblr media
صدر ایردوان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین خطے کے تمام مسائل کی جڑ ہے اور جب تک یہ مسئلہ منصفانہ طریقے سے حل نہیں کر لیا جاتا خطے میں امن قائم کرنا ممکن نہیں۔ اس مسئلے کا واحد حل دو ریاستی حل ہے جس میں تاخیر نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر آگ پر تیل چھڑکنے کی بجائے تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا۔ جیسا کہ عرض کر چکا ہوں ترکیہ میں اقتصادی مشکلات کی وجہ سے ترکیہ اس باراسرائیل کے خلاف پہلے جیسا جارحانہ رویہ اختیار کرنے سے گریز کررہا ہے۔ اگر ترکیہ کے اقتصادی حالات بہتر ہوتے تو شاید ترکیہ کی جانب سے حماس کو ترک ڈرونز فراہم کیے جاسکتے تھے جیسا کہ ترکیہ اس سے قبل یہ ڈرونز آذربائیجان کے علاقے قارا باغ کو آزاد کروانے اور لیبیا میں مخالف ملیشیا گروپوں کے خاتمے کیلئے استعمال کر چکا ہے لیکن ان حالات میں ایسا ممکن نہیں۔ جہاں تک عرب ممالک کا تعلق ہے یہ تمام ممالک اب فلسطین اور اسرائیل سے متعلق اپنی پالیسی میں نمایاں تبدیلیاں کر چکے ہیں اور وہ فلسطین کو اپنے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لحاظ سے بہت بڑی رکاوٹ بھی سمجھتے ہیں۔ اسی لیے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے بیان دیتے ہوئے ایران پر سعودی عرب اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات کو ڈائنا مائٹ سے اُڑانے کی کوشش قرار دیا ہے اور حماس پر ایران کا آلہ کار بننے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایران، اسرائیل کو اپنا ازلی دشمن قرار دیتا ہے اور اس نے اس بار حزب اللہ سے زیادہ حماس کی مدد کی ہے اور اس نے حماس کو ٹریننگ فراہم کرتے ہوئے اس پلان کو آخری وقت تک خفیہ رکھا اور دنیا کی سب سے بڑی انٹیلی جنس سروس موساد جسے دنیا بھر میں اپنے خفیہ منصوبوں کو عملی جامہ پہننے کا گھمنڈ تھا، یہ گھمنڈ خاک میں ملا دیا۔ اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار حماس کے نوجوانوں نے موٹر سائیکلز، پیرا گلائیڈرز اور کشتیوں کے ذریعے بیک وقت حملے کرتے ہوئے اسرائیل کی سرزمین کے اندر ہی اسے آن دبوچا ہے۔ غزہ کو کہیں دیوار اور کہیں خاردار تار لگا کر چاروں طرف سے محصور کر دیا گیا ہے اور جگہ جگہ اسرائیلی چوکیاں بھی قائم ہیں۔ فلسطینی جانبازوں کے حوصلے ہمیشہ بلند رہے ہیں، انھوں نے خالی ہاتھ، بے سروسامان ہونے کے باوجود بارہا پتھروں سے اسرائیلی ظالمانہ بمباری کا مقابلہ گھریلو ساخت کے ہتھیاروں سے کیا ہے۔ سوچئے، چند منٹ کے اندر اسرائیل پر پانچ ہزار میزائلوں کی برسات کوئی معمولی بات ہے ؟ یہ مزائل کہاں سے آئے اور ایک اوپن ائیر جیل کی حیثیت رکھنے والے غزہ کے ایک سو مقامات سے چند ایک منٹ کے اندر بیک وقت کیسے داغے گئے اور دنیا کی بہترین انٹیلی جنس سروس موساد کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ    
0 notes
waqasyousaf · 1 year ago
Text
ایک زمین ۔۔۔ پانچ شعراء
نعت رسولِ مقبول ﷺ از حفیظ تائب رہی عمر بھر جو انیسِ جاں، وہ بس آرزوئے نبیؐ رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی، کبھی درد بن کے دبی رہی
شہِؐ دیں کے فکر و نگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے تفرقے نہ رہا تفاخرِ منصبی، نہ رعونتِ نسبی رہی سرِ دشتِ زیست برس گیا، جو سحابِ رحمتِ مصطفےٰؐ نہ خرد کی بےثمری رہی، نہ جنوں کی تشنہ لبی رہی تھی ہزار تیرگئ فتن، نہ بھٹک سکا مرا فکر و فن مری کائناتِ خیال پر نظرِ شہِؐ عربی رہی وہ صفا کا مہرِ منیر ہے، طلب اُس کی نورِ ضمیر ہے یہی روزگارِ فقیر ہے، یہی التجائے شبی رہی وہی ساعتیں تھیں سُرور کی، وہی دن تھے حاصلِ زندگی بحضورِ شافعِؐ امّتاں مری جن دنوں طلبی رہی
نصیر الدین نصیر کوئی جائے طور پہ کس لئے کہاں اب وہ خوش نظری رہی نہ وہ ذوق دیدہ وری رہا ، نہ وہ شان جلوہ گری رہی جو خلش ہو دل کو سکوں ملے ، جو تپش ہو سوز دروں ملے وہ حیات اصل میں کچھ نہیں ، جو حیات غم سے بری رہی وہ خزاں کی گرم روی بڑھی تو چمن کا روپ جھلس گیا کوئی غنچہ سر نہ اٹھا سکا ، کوئی شاخ گل نہ ہری رہی مجھے بس ترا ہی خیال تھا ترا روپ میرا جمال تھا نہ کبھی نگاہ تھی حور پر ، نہ کبھی نظر میں پری رہی ترے آستاں سے جدا ہوا تو سکونِ دل نہ مجھے ملا مری زندگی کے نصیب میں جو رہی تو دربدری رہی ترا حسن آنکھ کا نور ہے ، ترا لطف وجہ سرور ہے جو ترے کرم کی نظر نہ ہو تو متاع دل نظری رہی جو ترے خیال میں گم ہوا تو تمام وسوسے مٹ گئے نہ جنوں کی جامہ دری رہی ، نہ خرد کی درد سری رہی مجھے بندگی کا مزا ملا ، مجھے آگہی کا صلہ ملا ترے آستانہ ناز پر ، جو دھری جبیں تو دھری رہی یہ مہ و نجوم کی روشنی ترے حسن کا پرتو بدل نہیں ترا ہجر ، شب کا سہاگ تھا ، مرے غم کی مانگ بھری رہی رہ عشق میں جو ہوا گزر ، دل و جاں کی کچھ نہ رہی خبر نہ کوئی رفیق نہ ہم سفر ، مرے ساتھ بے خبری رہی ترے حاسدوں کو ملال ہے ، یہ نصیر فن کا کمال ہے ترا قول تھا جو سند رہا ، تری بات تھی جو کھری رہی
سراج اورنگ آبادی خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی شۂ بے خودی نے عطا کیا، مجھے اب لباسِ برہنگی نہ خرد کی بخیہ گری رہی، نہ جنوں کی پردہ دری رہی چلی سمتِ غیب سے اک ہوا کہ چمن ظہور کا جل گیا مگر ایک شاخِ نہالِ غم جسے دل کہیں سو ہری رہی نظرِ تغافلِ یار کا گلہ کس زباں سے کروں بیاں کہ شرابِ حسرت و آرزو، خمِ دل میں تھی سو بھری رہی وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا کہ کتاب عقل کی طاق پر جو دھری تھی سو وہ دھری رہی ترے جوشِ حیرتِ حسن کا اثر اس قدر ہے یہاں ہوا کہ نہ آئینے میں جِلا رہی، نہ پری میں جلوہ گری رہی کیا خاک آتشِ عشق نے دلِ بے نوائے سراج کو نہ خطر رہا، نہ حذر رہا، جو رہی سو بے خطری رہی
قمر جلالوی مجھے باغباں سے گلہ یہ ہے کہ چمن سے بے خبری رہی کہ ہے نخلِ گلُ کا تو ذکر کیا کوئی شاخ تک نہ ہری رہی مرا حال دیکھ کے ساقیا کوئی بادہ خوار نہ پی سکا تِرے جام خالی نہ ہو سکے مِری چشمِ تر نہ بھری رہی میں قفس کو توڑ کے کیا کروں مجھے رات دن یہ خیال ہے یہ بہار بھی یوں ہی جائے گی جو یہی شکستہ پری رہی مجھے علم تیرے جمال کا نہ خبر ہے تیرے جلال کی یہ کلیم جانے کہ طور پر تری کیسی جلوہ گری رہی میں ازل سے آیا تو کیا ملا جو میں جاؤں گا تو ملے گا کیا مری جب بھی در بدری رہی مری اب بھی در بدری رہی یہی سوچتا ہوں شبِ الم کہ نہ آئے وہ تو ہوا ہے کیا وہاں جا سکی نہ مری فغاں کہ فغاں کی بے اثری رہی شبِ وعدہ وہ جو نہ آسکے تو قمر کہوں گا یہ چرخ سے ترے تارے بھی گئے رائگاں تری چاندنی بھی دھری رہی احمد فراز ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی کہ جو روشنی ترے جسم کی تھی مرے بدن میں بھری رہی ترے شہر میں چلا تھا جب تو کوئی بھی ساتھ نہ تھا مرے تو میں کس سے محوِ کلام تھا؟ تو یہ کس کی ہمسفری رہی؟ مجھے اپنے آپ پہ مان تھا کہ نہ جب تلک ترا دھیان تھا تو مثال تھی مری آگہی تو کمال بے خبری رہی مرے آشنا بھی عجیب تھے نہ رفیق تھے نہ رقیب تھے مجھے جاں سے درد عزیز تھا انہیں فکرِ چارہ گری رہی میں یہ جانتا تھا مرا ہنر ہے شکست و ریخت سے معتبر جہاں لوگ سنگ بدست تھے وہیں میری شیشہ گری رہی جہاں ناصحوں کا ہجوم تھا وہیں عاشقوں کی بھی دھوم تھی جہاں بخیہ گر تھے گلی گلی وہیں رسمِ جامہ دری رہی ترے پاس آ کے بھی جانے کیوں مری تشنگی میں ہراس تھا بہ مثالِ چشمِ غزال جو لبِ آبجو بھی ڈری رہی جو ہوس فروش تھے شہر کے سبھی مال بیچ کے جا چکے مگر ایک جنسِ وفا مری سرِ رَہ دھری کی دھری رہی مرے ناقدوں نے فرازؔ جب مرا حرف حرف پرکھ لیا تو کہا کہ عہدِ ریا میں بھی جو بات کھری تھی کھری رہی
1 note · View note
youngstarspk · 1 year ago
Text
Watch "اسٹیبلشمنٹ اورعوام اوریا مقبول جان۔سچی کھری بات۔" on YouTube
0 notes
dashtyus · 4 years ago
Photo
Tumblr media
بھارت میں تبلیغی جماعت پر کورونا پھیلانے کی درج ایف آئی آر منسوخ ممبئی کی عدالت نے حکومت کو کھری کھری سنا دیں ممبئی (این این آئی )ممبئی ہائیکورٹ نے تبلیغی جماعت کے ارکان پر کورونا وائرس پھیلانے کی ایف آئی آر منسوخ کردی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ مہاراشٹر کی سیاسی حکومت عالمی وبائی مرض کو پھیلنے سے روکنےمیں ناکام رہی۔عدالت نے اس حولے سے مزید کہا کہ حکومت نے اپنی ناکامی پر تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی ہے۔تبلیغی جماعت نے مقدمے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، مقدمے کو عدالت نے فضول قرار دے کر خارج کردیا
0 notes
45newshd · 4 years ago
Photo
Tumblr media
حکومت نے نااہلی چْھپانے کیلئے پوری ایوی ایشن انڈسٹری کو داؤ پرلگا دیا،ن لیگ نے حکومت اور وزیراعظم کو کھری کھری سنا دیں اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر داخلہ و مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ��یک جہاز حادثے میں نااہلی چْھپانے کے لیے پاکستان کی پوری ایوی ایشن انڈسٹری کوداؤ پرلگا دیا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ان کے بیانات میں تضاد نہیں، وزیراعظم نے کہا کہ قرضے نہیں لیں گے لیکن سب سے زیادہ قرضے لیے،
0 notes
htvpakistan · 3 years ago
Text
ہرن کھری: سونے سے زیادہ قیمتی گھاس
ہرن کھری: سونے سے زیادہ قیمتی گھاس
ہرن کھری ایک چھوٹی بیل دار بوٹی ہے۔ جسے انگریزی میں field bindweed کہا جاتاہے اورنباتاتی نام Convolvulus arvensis ہے۔ یہ جڑی بوٹی عموماًربیع میں پیدا ہوتی ہے۔ گندم، کپاس اور کمادکے کھیتوں میں بکثرت ہوتی ہے۔اس کی شاخیں دھاگے کی مانند باریک ہوتی ہیں۔اس کے توڑنے پر سفید دودھ کا قطر نکلتاہے۔اس کے پتے مثلث نوک دار مشابہ سم آہو(ہرن کھری) کے مانند اور پھول کٹوری نما سفید مائل بہ گلابی ہوتے ہیں۔اس کے ہر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
اداکارہ ریشم نے خلیل الرحمان قمر کو کھری کھری سنادیں
پاکستانی اداکارہ ریشم نے ہدات کار خلیل الرحمان کو کھری کھری سنادیں۔ اداکارہ ریشم کاکہنا ہے خلیل الرحمان قمر کے اداروں کیخلاف بیانات کو وائرل ہونے کا طریقہ کار قرار دیدیا واضح رہے کہ ہدایت کار خلیل الرحمان قمر کا مختلف اداکاروں کے ساتھ تنازعہ چل رہاہے بلکہ لفظی گولہ باری بھی جاتی رہی ہے حال ہی میں نعمان اعجاز اور خلیل الرحمان قمر کے مابین لفظی گولہ بھی جاری رہی تھی جس میں خلیل الرحمان قمرنے نعمان…
0 notes
sweettanya8 · 3 years ago
Photo
Tumblr media
#poetry #punjabi ‏‎#تانی_دے_دل_دی_گلاں سادے لوکاں دی سادی گلاں ستھری کھری تے سچی کردے دل دے وچ نا کوئی میل رکھدے سنگی ساتھی ستھرے تے چنگے لبدے نا ونگ چب نا جھوٹاں دا کوئی پلندہ زندگی لنگدی بناں رولے پنگے https://www.instagram.com/p/CQvnu4CDTfl/?utm_medium=tumblr
4 notes · View notes
kanjidasblog · 3 years ago
Photo
Tumblr media
‏‎#سچے_ستگرو_کی_پہچان پورن گرو جب ستیہ گیان کا پرچار کرتا ہے تو سبھی نقلی گرو عوام کے دوارا اس کا ورودھ کروا دیتے ہیں- جبکہ پورن گرو کا گیان شاستر سے پرمانت ہوتا ہے. یہ باتیں سنت رامپال جی مھاراج پر ہی کھری اترتی ہیں. True Guru Saint Rampal Ji Must read book "Gyan Ganga" https://t.co/LTwjmbEjmD‎ https://www.instagram.com/p/CRtbBD3lwWx/?utm_medium=tumblr
1 note · View note
urduclassic · 5 years ago
Text
سارے دنوں سے اچھا، کتاب کا دن
آپ بھی محسوس کرتے ہوں گے، دنیا میں سال کے ہر روز کوئی نہ کوئی دن منایا جاتا ہے، کبھی بوڑھوں کا دن تو کبھی جوانوں کا، کبھی گانے کا دن اور کبھی ہنسنے ہنسانے کا دن مگر مجھے ان سارے دنوں میں تین دن دل سے پسند ہیں، پہلا ماں کا دن، دوسرا مسکراہٹ کا دن اور آخری مگر قابلِ قدر، کتاب کا دن۔ ماں کا مدرز ڈے تو ایسا ہے کہ جی چاہتا ہے اس روز کے سارے لمحے ماں کے قدموں میں گزریں۔  اس کے بعد آتا ہے مسکراہٹ کا دن۔ مسکراہٹ کا وہ دن تو مجھے ہمیشہ یاد رہے گا جب لندن کی صبح کی چمکتی دھوپ میں، ماں کی پُش چیئر میں بیٹھا ہوا ایک چھوٹا سا بچہ مجھے دیکھ کر م��کرایا تھا۔ ایسی سچی، کھری، درخشاں مسکراہٹ جس میں نہ کچھ لگی تھی نہ لپٹی۔ انسان ذرا سا بھی دردمند ہو تو واری واری جائے۔
میرا تیسرا پسندیدہ دن کتاب کا عالمی دن ہے جو ابھی کچھ روز پہلے منایا گیا۔ مجھے یاد ہے پچھلے سال کتاب کے دن شمالی افریقہ کے ملک تیونس میں کالج یونیورسٹی کے سارے طالب علم سڑکو ں اور فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر کتابیں پڑھتے رہے۔ وہ عجب منظر تھا جب تاحدِ نگاہ، نوجوان ہی نوجوان بیٹھے کتابوں پر جھکے ہوئے تھے اور دنیا کو یہ پیغام دے رہے تھے کہ اوراق سے نور بن کر پھوٹنے والا علم کسی دولت اور کسی نعمت سے کم نہیں۔ کتاب کا عالمی دن جس کسی کے ذہن کی اختراع ہے اس کو سلام کہ اس نے شعور کی شمع کی لو ذرا سی اونچی کر کے فضا کو کیسا منوّر کر دیا۔ می��ا بھی جی چاہتا ہے کہ پاکستان میں بھی اس روز سارے نوجوان سڑکوں کے آس پاس بنے سبزہ زاروں میں بیٹھ کر کتاب پڑھیں اور مخیر حضرات اور ادارے لڑکوں لڑکیوں میں کتابیں تقسیم کریں، جگہ جگہ کتاب میلے لگائے جائیں اور نادر اور نایاب کتابوں کی نمائشیں سجائی جائیں۔
کتابیں لکھنے، چھاپنے، شائع کرنے اور فروخت کرنے والے افراد اور اداروں کو انعامات دیے جائیں، اعزازات دیے جائیں اور میڈیا کے ہونے کا اس روز خوب خوب فائدہ اٹھایا جائے اور کتب بینی اور کتب سازی کے بارے میں پروگرام پیش کئے جائیں۔ اس کے علاوہ پڑھے لکھے افراد کو مدعو کر کے اُن ہی دنوں دنیا کے بازاروں میں دھوم مچانے والی کتابوں پر خوب خوب گفتگو کی جائے، کیوں نہ دانشور مشہور کتاب The Sapiens انسان کی تاریخ کے دلچسپ اقتباس پیش کریں یا اسی طرح ہندوستان کے بڑے اسکالر اور سابق فوجی افسر لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ کی کتاب ’سرکاری مسلمان‘ کو کھنگالا جائے۔ کچھ بات چلے کچھ چھیڑ چھاڑ ہو، ذرا کتاب کی خوبیوں کو اجاگر کیا جائے، کبھی تحفظات کی بات ہو کبھی اختلاف موضوع بنے۔ کیوں نہیں؟ اسی دھج سے مکالمے سنوارے جاتے ہیں۔
کتاب کا اور ہمارے بزرگوں کا صدیوں کا ساتھ رہا ہے۔ جب چھاپہ خانہ نہیں تھا، کتنے ہی لوگ گھروں میں بیٹھ کر قلمی کتابوں کی نقلیں تیار کرتے تھے اور بازاروں میں فروخت کرتے تھے۔ مجھے ایک کتاب یاد ہے ’حال جنگ کابل‘ جو کسی نے افغانستان کے محاذ سے واپس آکر لکھی تھی۔ اس کی نقل بازار میں بکنے آئی ہو گی۔ اس پر قیمت آٹھ آنہ درج تھی لیکن کسی یورپی خاتون نے خریدی تھی اور شاید خوش حال گاہک کو دیکھ کر وہ قیمت مٹا کر بارہ آنے بنا دی گئی تھی۔ اس زمانے میں کتب سازی کی دنیا میں دھوکہ اور فریب بھی ہوتا ہو گا۔ میں نے کتنی ہی قدیم کتابیں دیکھیں جن پر لکھا ہوتا تھا’’جس کتاب پر مصنف کے دستخط نہ ہوں اسے جعلی تصور کیا جائے‘‘۔ اس زمانے میں بھی ہر کتاب کے ایک ایک ہزار نسخے چھپا کرتے تھے (آج بھی تعداد اشاعت اتنی ہی ہوتی ہے)۔ اب سوچئے کہ غریب مصنف جس نے پہلے ہی راتوں کو جاگ جاگ کر کتاب لکھی ہوگی، اشاعت کے بعد بیٹھ کر ہزار بار اپنے دستخط کر تا رہا ہو گا۔ اور جب چھاپہ خانہ ایجاد ہوکر عام ہو گیا، کتابوں کی دنیا میں جعل سازی جاری رہی۔
اس کی بڑی مثال سر سیداحمد خاں کی لا جواب کتاب ’آثارالصنادید‘ ہے جو سنہ 1847 میں شائع ہوئی۔ کچھ عرصے بعد کسی نے کسی فرضی نام سے اس کا چربہ شائع کر دیا، اور فرضی نام بھی کسی یورپین کا۔ اس ناشر نے بھی خوب پیسہ کمایا ہو گا۔ ایک اور دل چسپ صورتحال سنئے۔ ہمارے باپ دادا کے زمانے کی بعض کتابوں پر یقین کیجئے، کتابوں کو کھا جانے والے جھینگروں کے بادشاہ کے نام درخواست لکھی ہوتی تھی کہ براہِ کرم اس کتاب کو نہ چاٹیں۔ (کتابیں چاٹنے والی مخلوق کے بادشاہ کا نام ذہن سے نکل رہا ہے، کچھ کبکیچ جیسا نام تھا۔ (خیر نام میں کیا رکھا ہے وار وہ بھی کسی جھینگر کا)۔ آج بھی کتابوں کی دنیا میں جعل سازی بہت عام ہے۔ کتاب بازار میں آتے ہی راتوں رات اس کا چربہ چھپ جاتا ہے اور آدھی قیمت پر دستیاب ہوتا ہے۔ اُس دیوانِ غالب کا قصہ یاد ہو گا جو بظاہر خود غالب کے ہاتھ کا لکھا ہوا تھا اور کوئی صاحب بھوپال کے کسی کباڑی سے کوڑیوں کے دام خرید کر لائے تھے۔ اس کی بڑی دھوم مچی اور اس کا عکس بڑی شان و شوکت سے شائع ہوا۔
ابھی اس کے خریدار بھاری رقم ادا کر ہی رہے تھے کہ کسی نے اس عکس کا بھی عکس چھاپ کر چوتھائی قیمت پر بیچنا شروع کر دیا۔ ابھی معاملہ عدالتوں میں پہنچا ہی تھا کہ ایک بڑا انکشاف ہوا۔ دیوانِ غالب کے جس نسخے کے بارے میں خیال تھا کہ خود مرزا صاحب کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے، پتا چلا کہ وہ جعلی تھا اور کسی خوش نویس نے عین غالب کے ہاتھ کی لکھائی کی ہو بہونقل کی تھی۔ ایک جانب یہ دھندے ہو رہے ہیں، دوسری طرف یوں ہے کہ کسی کتاب کا مقبول ہونا غضب ہے۔ ناشر اس کے ایڈیشن پر ایڈیشن چھاپ کر بیچتا رہتا ہے اور مصنف کو یہی بتاتا ہے کہ یہ پہلا ایڈیشن فروخت ہو رہا ہے۔ مصنف کو رائلٹی نہیں ملتی اور پبلشر کی زبان پر ایک ہی رٹ لگی رہتی ہے’ لوگ کتاب نہیں پڑھتے‘۔ اس سارے قصے میں کون مظلوم ہے، کیا مصنف؟ پبلشر؟ یا قاری؟ جی نہیں۔ وہ ہے ہماری دکھیا کتاب۔
رضا علی عابدی
ب��کریہ روزنامہ جنگ
1 note · View note
45newshd · 4 years ago
Photo
Tumblr media
میں نے ایک ٹی وی پروگرام میں رانا ثنا اللہ سے پوچھانوکروں کے نام پر جو اتنے پیسے نکلتے ہیں وہ کیسے آتے ہیں ،رانا ثنا اللہ نے جواب دیا میرا نوکر میری مرضی ،وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ پر برس پڑے ، کھری کھری سنادیں  اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دور ان پاکستان کی معیشت 0.4، بھارت کی 0.45فیصد گری،پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ریونیو پورٹ قاسم سے کمایا ہے ،پالیسی لارہے ہیں ،پاکستانی پرچم والے بحری جہاز کو سب سے پہلے لنگر انداز ہونے کی اجازت ہوگی ،دو ایل این جی ٹرمینل لگا رہے ہیں ،ہمیں نئے ایل این جی ٹرمینل کو نئے پیسے نہیں دیں گے ،
0 notes
urdu-poetry-lover · 5 years ago
Text
طنز کرنا ہے مجھ پر ؟؟ اجی کیجئے ..!
کر رہے ہیں سبھی ،آپ بھی کیجئے ..!
ایویں دھوکے میں ہی مارا جاؤں نہ میں ..!!
اس لگاوٹ میں تھوڑی کمی کیجئے ..!
میں غلط بات بالکل نہیں مانتا ..!!
بات کرنی ہے جو بھی ،کھری کیجئے ..!
10 notes · View notes
googlynewstv · 4 months ago
Text
عطا تارڑ نے شاہد خاقان،مفتاح اسماعیل کوکھری کھری سنادیں
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کو کھری کھری سنادیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تار ڑ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو حکومت کے بہتر معاشی اقدامات کو سراہنا چاہئے تھا، مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ تھے تو مہنگائی زیادہ تھی اب کم…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
its-veronika-bananas · 4 years ago
Text
’’پاکستان میں ایک اور گھر ٹوٹ گیا جس کے بعد میں--‘‘ فریال مخدوم نے شہروز اور صدف کے حامیوں کو کھری کھری سُنا دیں
’’پاکستان میں ایک اور گھر ٹوٹ گیا جس کے بعد میں–‘‘ فریال مخدوم نے شہروز اور صدف کے حامیوں کو کھری کھری سُنا دیں
لندن (ویب ڈیسک) باکسر عامر خا ن کی اہلیہ اور معروف کاسمیٹکس برینڈ کی مالک فریال مخدوم نے صدف کنول کو دوست سائرہ یوسف کا گھر توڑنے کی وجہ قرار دے دیا- حال ہی میں سائرہ یوسف کو طلاق دے کر صدف کنول سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے
شہروز سبزواری کو جہاں زیادہ تر ساتھی شخصیات مبارکباد دے رہی ہیں اور ان کے فیصلے کا دفاع کررہی ہیں وہیں فریال مخدوم نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے انسٹاگرام پر اپنے…
View On WordPress
0 notes