#چھلانگ
Explore tagged Tumblr posts
Text
’مجھ میں سپر پاور ہے‘ انجینئرنگ کالج کی چوتھی منزل سے طالبعلم نے چھلانگ لگادی
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی شہر تمل ناڈو میں انجینئرنگ کالج ہاسٹل میں پیش آنے والے واقعہ پر سب کو حیران کردیا۔ کالج کا 19 سالہ طالب علم نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ہاسٹل کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی کہ اس کے اندر ’سپرپاورز‘ ہے اور اس کو کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ واقعہ تمل ناڈو کے کوئمبٹور ضلع میں ایک نجی انجینئرنگ کالج ہاسٹل میں پیش آیا۔ 19 سالہ پربھو کرپاگام انجینئرنگ کالج میں…
0 notes
Text
"ابتدائے محبت کا قصہ "
عہدِ بعید میں، زمین و آسمان کی آفرینش کے بعد ،جب ابھی بشر کا عدم سے وجود میں آنا باقی تھا، اس وقت زمین پر اچھائی اور برائی کی قوتیں مل جل کر رہتیں تھیں. یہ تمام اچھائیاں اور برائیاں عالم عالم کی سیر کرتے گھومتے پھرتے یکسانیت سے بے حد اکتا چکیں تھیں.
ایک دن انہوں نے سوچا کہ اکتاہٹ اور بوریت کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنا چاہیے،
تمام تخلیقی قوتوں نے حل نکالتے ہوئے ایک کھیل تجویز کیا جس کا نام آنکھ مچولی رکھا گیا.
تمام قوتوں کو یہ حل بڑا پسند آیا اور ہر کوئی خوشی سے چیخنے لگا کہ "پہلے میں" "پہلے میں" "پہلے میں" اس کھیل کی شروعات کروں گا..
پاگل پن نے کہا "ایسا کرتے ہیں میں اپنی آنکھیں بند کرکے سو تک گنتی گِنوں گا، اس دوران تم سب فوراً روپوش جانا، پھر میں ایک ایک کر کے سب کو تلاش کروں گا"
جیسے ہی سب نے اتفاق کیا، پاگل پن نے اپنی کہنیاں درخت پر ٹکائیں اور آنکھیں بند کرکے گننے لگا، ایک، دو، تین، اس کے ساتھ ہی تمام اچھائیاں اور برائیاں اِدھر اُدھر چھپنے لگیں،
سب سے پہلے نرماہٹ نے چھلانگ لگائی اور چاند کے پیچھے خود کو چھپا لیا،
دھوکا دہی قریبی کوڑے کے ڈھیر میں چھپ گئی،
جوش و ولولے نے بادلوں میں پناہ لے لی،
آرزو زیرِ زمین چلی گئی،
جھوٹ نے بلند آواز میں میں کہا، "میرے لیے چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی اس لیے میں پہاڑ پر پتھروں کے نیچے چھپ رہا ہوں" ، اور یہ کہتے ہوئے وہ گہری جھیل کی تہہ میں جاکر چھپ گیا،
پاگل پن اپنی ہی دُھن میں مگن گنتا رہا، اناسی، اسی، اکیاسی،
تمام برائیاں اور اچھائیاں ایک ایک کرکے محفوظ جگہ پر چھپ گئیں، ماسوائے محبت کے، محبت ہمیشہ سے فیصلہ ساز قوت نہیں رہی ، لہذا اس سے فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا کہ کہاں غائب ہونا ہے، اپنی اپنی اوٹ سے سب محبت کو حیران و پریشان ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور یہ کسی کے لئے بھی حیرت کی بات نہیں تھی ۔
حتیٰ کہ اب تو ہم بھی جان گئے ہیں کہ محبت کے لیے چھپنا یا اسے چھپانا کتنا جان جوکھم کا کام ہے. اسی اثنا میں پاگل پن کا جوش و خروش عروج پر تھا، وہ زور زور سے گن رہا تھا، پچانوے، چھیانوے، ستانوے، اور جیسے ہی اس نے گنتی پوری کی اور کہا "پورے سو" محبت کو جب کچھ نہ سوجھا تو اس نے قریبی گلابوں کے جھنڈ میں چھلانگ لگائی اور خود کو پھولوں سے ڈھانپ لیا،
محبت کے چھپتے ہی پاگل پن نے آنکھیں کھولیں اور چلاتے ہوئے کہا "میں سب کی طرف آرہا ہوں" "میں سب کی طرف آرہا ہوں" اور انہیں تلاش کرنا شروع کردیا،
سب سے پہلے اس نے سستی کاہلی کو ڈھونڈ لیا، کیوں کہ سستی کاہلی نے چھپنے کی کوشش ہی نہیں کی تھی اور وہ اپنی جگہ پر ہی مل گئی،
اس کے بعد اس نے چاند میں پوشیدہ نرماہٹ کو بھی ڈھونڈ لیا،
صاف شفاف جھیل کی تہہ میں جیسے ہی جھوٹ کا دم گُھٹنے لگا تو وہ خود ہی افشاء ہوگیا، پاگل پن کو اس نے اشارہ کیا کہ آرزو بھی تہہ خاک ہے،
اسطرح پاگل پن نے ایک کے بعد ایک کو ڈھونڈ لیا سوائے محبت کے،
وہ محبت کی تلاش میں مارا مارا پھرتا رہا حتیٰ کہ ناامید اور مایوس ہونے کے قریب پہنچ گیا،
پاگل پن کی والہانہ تلاش سے حسد کو آگ لگ گئی، اور وہ چھپتے چھپاتے پاگل پن کے نزدیک جانے لگا، جیسے ہی حسد پاگل پن کے قریب ہوا اس نے پاگل پن کے کان میں سرگوشی کی " وہ دیکھو وہاں، گلابوں کے جُھنڈ میں محبت پھولوں سے لپٹی چھپی ہوئی ہے"
پاگل پن نے غصے سے زمین پر پڑی ایک نوکدار لکڑی کی چھڑی اٹھائی اور گلابوں پر دیوانہ وار چھڑیاں برسانے لگا، وہ لکڑی کی نوک گلابوں کے سینے میں اتارتا رہا حتیٰ کہ اسے کسی کے زخمی دل کی آہ پکار سنائی دینے لگی ، اس نے چھڑی پھینک کر دیکھا تو گلابوں کے جھنڈ سے نمودار ہوتی محبت نے اپنی آنکھوں پر لہو سے تربتر انگلیاں رکھی ہوئی تھیں اور وہ تکلیف سے کراہ رہی تھی، پاگل پن نے شیفتگی سے بڑھ کر محبت کے چہرے سے انگلیاں ہٹائیں تو دیکھا کہ اسکی آنکھوں سے لہو پھوٹ رہا تھا، پاگل پن یہ دیکھ کر اپنے کیے پر پچھتانے لگا اور ندامت بھرے لہجے میں کہنے لگا، یا خدا! یہ مجھ سے کیا سرزد ہوگیا، اے محبت! میرے پاگل پن سے تمھاری بینائی جاتی رہی، میں بے حد شرمندہ ہوں مجھے بتاؤ میری کیا سزا ہے؟ میں اپنی غلطی کا ازالہ کس صورت میں کروں؟
محبت نے کراہتے ہوئے کہا " تم دوبارہ میرے چہرے پر نظر ڈالنے سے تو رہے، مگر ایک طریقہ بچا ہے تم میرے راہنما بن جاؤ اور مجھے رستہ دکھاتے رہو"
اور یوں اس دن کے واقعے کے بعد یہ ہوا کہ، محبت اندھی ہوگئی، اور پاگل پن کا ہاتھ تھام کر چلنے لگی ، اب ہم جب محبت کا اظہار کرنا چاہیں تو اپنے محبوب کو یہ یقین دلانا پڑتا ہے کہ "میں تمھیں پاگل پن کی حد تک محبت کرتا ہوں "
8 notes
·
View notes
Text
غیرملکی قرض، مال مفت دل بے رحم

موجودہ حکومت سے ہرگز یہ توقع نہ تھی کہ IMF سے قرضہ منظورہوتے ہی وہ بے دریغ اپنے اخراجات بڑھا دے گی۔ وہ صبح وشام عوام سے ہمدردی اور انھیں ریلیف بہم پہنچانے کے دعوے توبہت کرتی رہتی ہے لیکن عملاً اس نے انھیں کوئی ایسا بڑا ریلیف نہیں پہنچایا ہے جیسا اس نے اپنے وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کو صرف ایک جھٹکے میں پہنچا دیا ہے۔ ہمارے وزیر خزانہ ہر بار عوام کو یہ تسلیاں دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ آپ اگلے چند ماہ میں حکومتی اخراجات کم ہوتے دیکھیں گے۔ اُن کے مطابق حکومت جسے اپنے غریب عوام کا بہت خیال ہے وہ بہت جلد سرکاری اخراجات کم کرے گی، مگر ہم نے پچھلے چند ماہ میں اخراجات کم ہوتے تو کیا بلکہ بے دریغ بڑھتے ہوئے ہی دیکھے ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے نام نہاد مسیحا عوام سے تو ہر وقت قربانی دینے کی درخواستیں کرتے ہیں لیکن خود وہ کسی بھی قسم کی قربانی دینے کو تیار نہیں ہیں۔ یہ سارے کے سارے خود ساختہ عوامی غم خوار اللہ کے فضل سے کسی غریب طبقہ سے تعلق نہیں رکھتے ہیں۔
اِن میں بہت سے بڑے بڑے جاگیردار اور سرمایہ دار لوگ ہیں۔ پشت درپشت اِن کی جاگیریں ان کی اولادوں میں بٹتی رہی ہیں۔ اُن کی زمینوں کا ہی تعین کیا جائے تو تقریباً آدھا پاکستان انھی لوگوں کی ملکیت ہے۔ اِنکے گھروں میں وہ فاقے نہیں ہو رہے جن سے ہمارے بیشتر عوام دوچار ہیں۔ ملک میں جب بھی کوئی بحران آتا ہے تو یہ سب لوگ ترک وطن کر کے دیار غیر میں جا بستے ہیں۔ جن لوگوں سے یہ ووٹ لے کر پارلیمنٹ کے منتخب ارکان بنتے ہیں انھیں ہی برے وقت میں تنہا چھوڑ جاتے ہیں۔ وطن عزیز کے معرض وجود میں آنے کے دن سے لے کر آج تک اس ملک میں جب جب کوئی بحران آیا ہے قربانیاں صرف غریب عوام نے ہی دی ہیں۔مالی مشکلات پیدا کرنے کے اصل ذمے دار یہی لوگ ہیں جب کہ قربانیاں عوام سے مانگی جاتی ہیں۔ ٹیکسوں کی بھرمار اور اشیائے خورونوش کی گرانی عوام کو برداشت کرنا پڑتی ہے۔ IMF کی کڑی شرطوں کا سارا بوجھ عوام پر ڈالا جاتا ہے اور عالمی مالی ادارے جب کوئی قرضہ منظور کر دیتے ہیں تو شاہانہ خرچ اِنہی خیر خواہوں کے شروع ہو جاتے ہیں۔

ہماری سمجھ میں نہیں آرہا کہ ارکان پارلیمنٹ اور حکومتی اہل کاروں کی تنخواہوں میں یکمشت اتنا بڑا اضافہ کرنے کی بھلا ایسی کیا بڑی ضرورت آن پڑی تھی کہ پچاس فیصد نہیں سو فیصد نہیں چار سو سے لے کر نو سو فیصدی تک ایک ہی چھلانگ میں بڑھا دی گئی ہیں۔ جب کہ ان بھاری تنخواہوں کے علاوہ دیگر مراعات اور بھی دی جارہی ہیں۔ ان کے گھر کے اخراجات بھی حکومت کے خزانوں سے پورے کیے جاتے ہیں۔ بجلی، گیس اور ٹیلیفون تک کے بلوں کی ادائیگی عوام کے پیسوں سے کی جاتی ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں حاضری لگانے کے الاؤنس بھی اس کے علاوہ ملتے ہیں۔ پارلیمنٹ کی کیفے ٹیریا میں انھیں لنچ اور ڈنر بھی بہت ہی ارزاں داموں میں ملا کرتے ہیں۔ اِنکے سفری اخراجات بھی عوام کے ٹیکسوں سے پورے کیے جاتے ہیں، پھر کیا وجہ ہے کہ انھیں اتنی بڑی بڑی تنخواہوں سے نوازا گیا ہے۔ IMF نے ابھی صرف ایک ملین ڈالر ہی دیے ہیں اور ہمارے مسیحاؤں نے فوراً ہی اس میں سے اپنا حصہ سمیٹ لیا ہے، مگر جب یہ قرض ادا کرنے کی بات ہو گی تو عوام سے وصول کیا جائے گا۔
حکومت نے تو یہ کام کر کے اپنے ساتھیوں کی دلجوئی کر دی ہے مگر ہمیں یہ توقع نہ تھی کہ اپوزیشن کے ارکان اس کی اس حرکت پر خاموش رہیںگے۔ پاکستان تحریک انصاف جو ہر حکومتی کام پر زبردست تنقید کرتی دکھائی دیتی ہے اس معاملے میں مکمل خاموشی طاری کیے ہوئے ہے۔ اس بہتی گنگا میں اس نے بھی اشنان کرنے میں بڑی راحت محسوس کی ہے اور مال غنیمت سمجھ کر جو آتا ہے ہنسی خوشی قبول کر لیا ہے۔ یہاں اسے اپنے غریب عوام کا ذرہ بھر بھی خیال نہیں آیا۔ کوئی منحنی سی آواز بھی پارلیمنٹ میں بلند نہیں کی۔ غریب عوام کو ابھی تک اس حکومت سے کوئی بڑا ریلیف نہیں ملا ہے۔ مہنگائی کی کمی کے جو دعوے کیے جارہے ہیں تو زمینی حقائق کے بالکل برخلاف ہیں، کسی شئے کی قیمت کم نہیں ہوئی ہے۔ جس آٹے کی قیمت کم کیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ ایک بار پھر پرانی قیمتوں کو پہنچ چکا ہے۔ عوام کی سب بڑی مشکل بجلی اورگیس کے بلز ہیں۔اس مد میں انھیں ابھی تک کوئی ریلیف نہیں ملا ہے۔
سردیوں میں صرف تین ماہ کے لیے جو رعایتی سیل حکومت نے لگائی ہے۔ وہ بھی حیران کن ہے کہ جتنی زیادہ بجلی خرچ کرو گے اتنا زیادہ ریلیف ملے گا۔ یعنی گزشتہ برس اِن تین سال میں عوام نے جتنی بجلی خرچ کی ہے اس سے زیادہ اگر وہ اس سال اِن تین مہینوں میں خرچ کریں گے تو حکومت اس اضافی بجلی پر کچھ ریلیف فراہم کریگی۔ سبحان اللہ سردیوں میں عام عوام ویسے ہی کم بجلی خرچ کرتے ہیں انھیں زیادہ بجلی خرچ کرنے پر اکسایا جا رہا ہے۔ یہ ریلیف بھی انھی امیروں کو ملے گا جو سردیوں میں الیکٹرک ہیٹر چلاتے ہیں۔ غریب عوام کو کچھ نہیں ملے گا۔ اس نام نہاد ریلیف کی تشہیراخبارات میں بڑے بڑے اشتہاروں ک�� ذریعے کی جارہی ہے جنھیں دیکھ کر عوام قطعاً خوش نہیں ہو رہے بلکہ نالاں اور سیخ پا ہو رہے ہیں ۔ خدارا عقل کے ناخن لیں اورصحیح معنوں میں عوام کو ریلیف بہم پہنچانے کی کوشش کریں۔ غیرملکی قرضوں سے انھیں نجات دیں اور کچھ دنوں کے لیے سکھ کا سانس لینے دیں۔ ابھی معیشت پوری طرح بحال بھی نہیں ہوئی ہے اور قرض کو مال مفت سمجھ کر اپنے ہی لوگوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اسے اس بے رحمی سے خرچ کیا جارہا ہے جیسے پھر کبھی موقع نہیں ملے گا۔ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کا سویا ہوا ضمیراس شاہانہ اخراجات پر نہیں جاگا۔
IMF جو حکومتی ہر اقدام پر کڑی نظر رکھتی ہے وہ بھی نجانے کیوں اس غیر ضروری فراخدلی پر خاموش ہے۔ وہ دراصل چاہتی بھی یہی ہے کہ یہ ملک اور اس کے عوام اسی طرح قرض لینے کے لیے ہمیشہ اس کے محتاج بنے رہیں اور وہ چند ملین قرض دینے کے بہانے ان پر پابندیاں لگاتی رہے۔ وہ ہرگز نہیں چاہتی کہ ہم اس کے چنگل سے آزاد ہو کر خود مختار اور خود کفیل ہو پائیں۔ اس کی ہشت پالی گرفت ہمیں کبھی بھی اپنے شکنجہ سے نکلنے نہیں دے گی۔ یہ سی پیک اور معدنیات کے بڑے بڑے ذخائر سب فریب نظر ہیں۔ ہم کبھی بھی اِن سے فیضیاب نہیں ہو پائیںگے۔ ہمیں برباد کرنے کے لیے تو اُن کے پاس بہت سے آپشن ہیں۔ کبھی سیاسی افراتفری اور کبھی منتخب حکومت کی اچانک تبدیلی۔ کبھی ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر پابندیاں تو کبھی سی پیک رول بیک کرنے کی کوششیں۔ اسی طرح اور ممالک نے بھی ایسے ہی کئی MOU سائن کیے ہیں لیکن وہ بھی صرف کاغذوں پر موجود ہیں ،عملاً کوئی قدم بھی ابھی نہیں بڑھایا ہے۔ حالات جب اتنے شکستہ اور برے ہوں تو ہمیں اپنا ہاتھ بھی ہولہ رکھنا چاہیے۔ پڑوسی ملک بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر ہم سے کہیں زیادہ ہیں لیکن وہاں کے پارلیمنٹرین کی تنخواہیں اور مراعات ہم سے بہت ہی کم ہیں۔ یہی سوچ کر ہمارے حکمرانوں کو احساس کرنا چاہیے کہ ہم کیونکر اتنے شاہانہ خرچ کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر منصور نورانی
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
ٹیسٹ رینکنگ میں سعود شکیل ٹاپ 10پرپہنچ گئے
آئی سی سی کی نئی پلیئرز رینکنگ میں قومی ٹیسٹ ٹیم کےنائب کپتان سعود شکیل لمبی چھلانگ لگاتےہوئےٹاپ ٹین میں شامل ہو گئے۔ آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ پلیئرز رینکنگ کے مطابق سعود شکیل20 درجےترقی کےبعد7ویں نمبر پرآگئےجبکہ بابراعظم بھی ایک درجہ ترقی پاکر19 سے18 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ سعود شکیل نےحال ہی میں انگلینڈ کےخلاف کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی5 اننگز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی مدد سے280…
0 notes
Text
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ دریا کے کنارے ایک درخت پر ایک بندر رہتا تھا۔ بندر تنہا تھا کیونکہ اس کا کوئی دوست یا خاندان نہیں تھا لیکن وہ خوش اور مطمئن تھا۔ درخت نے اسے کھانے کے لیے کافی میٹھا جامن کا پھل دیا۔ اسے دھوپ سے سایہ بھی دیا اور بارش سے پناہ بھی۔ایک دن ایک مگرمچھ دریا میں تیر رہا تھا۔ وہ بندر کے درخت کے نیچے آرام کرنے کے لیے کنارے پر چڑھ گیا۔
'ہیلو،' بندر کو کہا جاتا ہے، ایک دوستانہ سلوک کرنے والا جانور۔ہیلو۔" مگرمچھ نے حیران ہو کر جواب دیا۔ 'کیا تم جانتے ہو کہ مجھے کھانا کہاں سے مل سکتا ہے؟' اس نے پوچھا. 'میں نے سارا دن کچھ نہیں کھایا اور مجھے بھوک لگی ہے۔'
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ مگرمچھ بندر کو کھا جانا چاہے گا، لیکن یہ ایک بہت ہی شفیق اور شریف مگرمچھ تھا اور یہ خیال اس کے ذہن میں کبھی نہیں آیا۔
'میرے درخت پر بہت سے پھل ہیں۔ کیا آپ کچھ کھانا پسند کریں گے؟' بندر نے کہا، جو خود بہت م��ربان تھا۔اس نے جامن کا کچھ پھل مگرمچھ کی طرف پھینک دیا۔ مگرمچھ اتنا بھوکا تھا کہ اس نے تمام جامن کھا لیا حالانکہ مگرمچھ عام طور پر پھل نہیں کھاتے۔ اسے میٹھا میٹھا پھل بہت پسند تھا اور گلابی گودا نے اس کی زبان کو جامنی کر دیا۔
جب مگرمچھ نے جتنا چاہا کھا لیا، توبندر نے کہا، 'جب بھی زیادہ پھل چاہو واپس آجاؤ۔'جلد ہی مگرمچھ ہر روز بندر کے پاس آتا تھا۔ دونوں جانور اچھے دوست بن گئے۔ وہ باتیں کرتے، ایک دوسرے کو کہانیاں سناتے اور بہت سے میٹھے جام ایک ساتھ کھاتے۔
ایک دن مگرمچھ نے بندر کو اپنی بیوی اور خاندان کے بارے میں بتایا۔
بندر نے کہا، 'آج واپسی پر اپنی بیوی کے لیے کچھ پھل لے آؤ'۔
مگرمچھ کی بیوی کو جام بہت پسند آیا۔ اس نے پہلے کبھی اتنی میٹھی چیز نہیں کھائی تھی لیکن وہ اپنے شوہر کی طرح مہربان اور شریف نہیں تھی۔اس نے اپنے شوہر سے کہا، 'تصور کیجیے کہ بندر جب یہ جام ہر روز کھائے گا تو اس کا ذائقہ کتنا میٹھا ہوگا'۔
مہربان مگرمچھ نے اپنی بیوی کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ بندر کو نہیں کھا سکتا۔
'وہ میرا سب سے اچھا دوست ہے،' اس نے کہا۔
مگرمچھ کی لالچی بیوی نہیں سنتی۔ اپنے شوہر کو وہ کرنے کے لیے جو وہ چاہتی تھی، اس نے بیمار ہونے کا بہانہ کیا۔'میں مر رہا ہوں اور صرف ایک پیارے بندر کا دل ہی مجھے ٹھیک کر سکتا ہے!' اس نے اپنے شوہر کو بلایا۔ 'اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو تم اپنے دوست بندر کو پکڑو گے اور مجھے اس کا دل کھانے دو گے۔'
بیچارے مگرمچھ کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا کرے۔ وہ اپنے دوست کو کھانا نہیں چاہتا تھا لیکن وہ اپنی بیوی کو مرنے نہیں دے سکتا تھا۔
آخر کار اس نے فیصلہ کیا کہ اسے کیا کرنا ہے اور اگلی بار جب وہ بندر کے پاس گیا تو اس نے اسے اپنی بیوی سے ملنے کو کہا کیونکہ اس نے ذاتی طور پر جامن کے خوبصورت پھل کا شکریہ ادا کیا۔ کرنا چاہتا تھا
بندر خوش تھا لیکن اس نے کہا کہ وہ نہیں جا سکتا کیونکہ وہ تیرنا نہیں جانتا تھا۔'اس کی فکر نہ کرو،' مگرمچھ نے کہا۔ 'میں تمہیں اپنی پیٹھ پر لے جاؤں گا۔'
بندر راضی ہوا اور مگرمچھ کی پیٹھ پر چھلانگ لگا دی۔
چنانچہ دونوں دوست گہری چوڑی دریا میں چلے گئے۔
جب وہ کنارے اور جامن کے درخت سے بہت دور پہنچے تو مگرمچھ نے کہا مجھے بہت افسوس ہے لیکن میری بیوی بہت بیمار ہے اور کہتی ہے کہ بندر کے دل کا علاج ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ مجھے آپ کو مارنا پڑے گا، حالانکہ میں ہماری بات چیت سے محروم رہوں گا۔'بندر نے جلدی سے سوچا اور کہا پیارے دوست مجھے تمہاری بیوی کی بیماری کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اس کی مدد کر سکتا ہوں لیکن میں نے اپنا دل جامن کے درخت میں چھوڑ دیا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہم واپس جا سکتے ہیں تاکہ میں اسے حاصل کر سکوں؟'
مگرمچھ نے بندر کی بات مان لی۔ وہ مڑا اور تیزی سے تیر کر جامن کے درخت کی طرف گیا۔ بندر اپنی پیٹھ سے چھلانگ لگا کر اپنے درخت کی حفاظت پر چڑھ گیا۔
'میں نے سوچا کہ تم میرے دوست ہو،' اس نے پکارا۔ کیا تم نہیں جانتے کہ ہم اپنے دل کو اپنے اندر رکھتے ہیں؟ میں پھر کبھی آپ پر بھروسہ نہیں کروں گا اور نہ ہی آپ کو اپنے درخت کا پھل دوں گا۔ جا اور واپس نہ آنا۔'مگرمچھ کو بہت بے وقوف محسوس ہوا۔ اس نے ایک دوست اور اچھے میٹھے پھل کی فراہمی کھو دی تھی۔ بندر نے خود کو بچا لیا کیونکہ اس نے جلدی سے سوچا۔ اس دن سے اس نے پھر کبھی مگرمچھوں پر بھروسہ نہیں کیا۔
0 notes
Text
دو اجنبی دھوئیں کے کنستر اٹھائے بھارتی پارلیمنٹ کے اندر گھس گئے،افراتفری، اجلاس ملتوی
بدھ کے روز دوپہر 1.02 بجے پارلیمنٹ میں زیرو آور کے دوران سیکیورٹی کی ایک بڑی خلاف ورزی ہوئی جب دو آدمی، دونوں دھوئیں کے کنستر اٹھائے ہوئے تھے، جو پیلے رنگ کا دھواں چھوڑ رہے تھے، مہمانوں کی گیلری ��ے چھلانگ لگا کر لوک سبھا کے چیمبر میں آ گئے۔ ہاؤس کے سی سی ٹی وی سسٹم سے حاصل ہونے والی فوٹیج میں ایک شخص کو گہرے نیلے رنگ کی قمیض پہنے ہوئے، پکڑے جانے سے بچنے کے لیے میزوں پر چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا…

View On WordPress
0 notes
Text
تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ - بلاگ تعارف: تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ دریافت کریں۔ تھنڈر ویلی کیسینو ریسارٹ ریاست کیلیفورنیا میں بہترین تفریح، گیمنگ اور لگژری منزل پر مہمانوں کا استقبال کرنے پر فخر محسوس کرتا ہے۔ وادی تھنڈر، جو سیرا نیواڈا کے خوبصورت دامن میں واقع ہے، مہمانوں اور محفل کو ایک ناقابل فراموش مہم جوئی فراہم کرتی ہے۔ ریزورٹ کی حیرت انگیز سہولیات، پرتعیش کمروں، عمدہ کھانے کے انتخاب، اور دلچسپ گیمنگ فلور کی بدولت ہر مہمان کو تھنڈر ویلی میں زندگی بھر کا تجربہ حاصل ہوگا۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو کی خبریں۔. تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ تھنڈر ویلی میں جوئے کا سنسنی گیارہ بجے تک بڑھ گیا ہے۔ 200,000 مربع فٹ سے زیادہ کو گیمنگ ایریا کے لیے وقف کیا گیا ہے، اور مختلف ذوق کے لیے کافی امکانات موجود ہیں۔ تھنڈر ویلی جوا کھیلنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے چاہے آپ روایتی ٹیبل گیمز، جدید سلاٹ مشینیں، یا ہائی اسٹیک پوکر کو ترجیح دیں۔ بلیک جیک، رولیٹی یا بیکریٹ پر ہاتھ آزماتے ہوئے کچھ وقت دلچسپ ماحول میں گزاریں۔ ترقی پسند جیک پاٹس والی جدید سلاٹ مشینیں بہت پرجوش ہیں کیونکہ بڑی رقم جیتی جا سکتی ہے۔ دستیاب بہترین رہائش سے لطف اندوز ہوں۔ جب آرام دہ اور پرتعیش ہوٹل کے کمروں کی بات آتی ہے تو تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ سونے کا معیار ہے۔ کمرے اور اپارٹمنٹس کو ذائقہ سے سجایا گیا ہے اور مہمانوں کو پرامن پناہ گاہ فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ کمرے کے سائز سے لے کر فرنیچر کے معیار تک ہر چیز کا انتخاب احتیاط سے کیا جاتا ہے تاکہ مہمان اپنے قیام کے دوران آرام کر سکیں۔ تھنڈر ویلی میں آپ کا قیام پرتعیش بستروں، جدید ترین سہولیات اور شاندار مناظر کی بدولت ناقابل فراموش ہوگا۔ مزیدار کھانے کے اختیارات کی ایک قسم تھنڈر ویلی کے بہت سے ریستوراں حواس کے لئے ایک حقیقی دعوت پیش کرتے ہیں۔ فاسٹ فوڈ جوا��نٹس سے لے کر عمدہ کھانے کے اداروں تک ہر قسم کے ڈنر کو اطمینان بخش کھانا مل سکتا ہے۔ ہائی سٹیکس سٹیک ہاؤس منہ سے پانی بھرنے والے سٹیکس پیش کرتا ہے، جبکہ بہتر پینو ہال مستند اطالوی کھانا پیش کرتا ہے۔ The Thunder Café روایتی امریکی کرایہ فراہم کرتا ہے، جبکہ The Buffet بین الاقوامی کھانوں کا وسیع انتخاب پیش کرتا ہے۔ تھنڈر ویلی کی بہترین سروس اور صرف اعلیٰ ترین معیار کی مصنوعات استعمال کرنے کا عزم اسے ایک پاکیزہ جنت بنا دیتا ہے۔ [embed]https://www.youtube.com/watch?v=DaumSeqEbHI[/embed] اعلیٰ ترین معیار کے واقعات اور تفریح تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ میں تفریحی اختیارات بے مثال ہیں۔ اس ریزورٹ میں دنیا بھر سے مشہور موسیقار اور دلچسپ لائیو اداکاری پیش کی جاتی ہے۔ بڑے آؤٹ ڈور ایمفی تھیٹر میں کنسرٹس افسانوی ہوتے ہیں، جبکہ چھوٹے پینو ہال میں ہونے والے کنسرٹس زیادہ ذاتی محسوس ہوتے ہیں۔ تھنڈر ویلی میں مختلف قسم کے کامیڈی، موسیقی اور تھیٹر شو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر مہمان کی شام یادگار ہو۔ کھولنے اور تازہ دم کرنے کے لیے تھنڈر ویلی سپا کا دورہ کریں۔ مکمل تجدید کا تجربہ کرنے کے لیے تھنڈر ویلی میں سپا میں آئیں۔ روزمرہ کی زندگی کے تناؤ سے دور رہیں اور ایک پرامن پناہ گاہ میں جائیں۔ سپا آپ کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مختلف خدمات فراہم کرتا ہے، آرام دہ مساج سے لے کر چہرے کو زندہ کرنے تک۔ بھاپ کے کمرے میں آرام کریں، تالاب میں چھلانگ لگائیں، یا بھنور کا استعمال کریں۔ تھنڈر ویلی میں سپا آرام کے لیے ایک پناہ گاہ ہے، جس میں ماہر معالجین اور ایک پرسکون ماحول ہے۔ حیرت انگیز پارٹیاں اور کانفرنسیں پھینکیں۔ تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ چھٹیاں گزارنے والوں کے لیے ایک بہترین منزل ہونے کے علاوہ، تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ کنونشنز اور دیگر خصوصی تقریبات کے لیے بھی ایک بہترین مقام ہے۔ تھنڈر ویلی 25,000 مربع فٹ سے زیادہ قابل تقلید ایونٹ کی جگہ، جدید ٹیکنالوجی، اور خصوصی ایونٹ پلاننگ سروسز فراہم کرکے کسی بھی ایونٹ کی کامیابی کی ضمانت دیتی ہے۔ ریزورٹ کے تربیت یافتہ اہلکار شادی سے لے کر کاروباری کانفرنس سے لے کر تجارتی میلے تک، یاد رکھنے کے لیے کسی بھی تقریب میں مدد کر سکتے ہیں۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے گیمنگ کے اختیارات کی وسیع رینج جوئے کی لت کے لیے ممکنہ پرتعیش اور جدید سہولیات زیادہ شور کی سطح اور ہجوم کا ماحول کھانے کے مختلف اختیارات مخصوص علاقوں میں سگریٹ نوشی کی اجازت ہے۔ تفریحی اور لائیو شوز زیادہ خرچ یا مالی نقصان کا امکان اعلی درجے کے ہوٹل میں رہائش عوامی نقل و حمل کے محدود اختیارات سپا اور فلاح و بہبود کی سہولیات کچھ مہمانوں کو یہ بہت مہنگا لگ سکتا ہے۔ بڑے شہروں کے قریب آسان مقام ثقافتی یا تاریخی اہمیت کا فقدان پیشہ ور اور دوستانہ عم��ہ
غیر جواریوں کے لیے محدود اختیارات باقاعدہ پروموشنز اور خصوصی تقریبات پریشانی والے جواریوں کا سامنا کرنے کا خطرہ بہترین حفاظتی اقدامات محدود بیرونی تفریحی سرگرمیاں تھنڈر ویلی کیسینو ریسارٹ: جہاں جادو ہوتا ہے فائنل ہوتا ہے۔ آخر میں، تھنڈر ویلی کیسینو ریزورٹ گیمنگ، لگژری رہائش، اور دلچسپ رات کی زندگی میں بہترین پیشکش کرنے کی اپنی صلاحیت میں بے مثال ہے۔ ریزورٹ کی ہر چیز، کھانے کے شاندار انتخاب سے لے کر سنسنی خیز گیمنگ فلور تک، مہمانوں کو ایک ناقابل فراموش تجربہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اگر آپ ویک اینڈ گزارنے کے لیے کہیں تلاش کر رہے ہیں، یاد رکھنے کے لیے کسی ایونٹ کی میزبانی کر رہے ہیں، یا صرف اچھا وقت گزاریں، تو تھنڈر ویلی مایوس نہیں کرے گی۔ تھنڈر ویلی کا سفر اپنے کیلنڈر پر رکھیں اور لاڈ پیار کرنے کی تیاری کریں جیسا کہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. اکثر پوچھے گئے سوالات کیسینو اور گیمنگ کے علاقے صرف 21 ��ال سے زیادہ عمر والوں تک محدود ہیں۔ تھنڈر ویلی میں لباس ایک کاروباری آرام دہ ہے۔ براہ کرم اپنے دورے کے لئے آرام سے لیکن ذائقہ کے ساتھ لباس پہنیں۔ کچھ مقامی ہاٹ سپاٹ کے لیے اور وہاں سے مفت شٹل سروس موجود ہے۔ اگر آپ اضافی معلومات چاہتے ہیں، تو آپ کو براہ راست ریزورٹ سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اس قاعدے کی واحد استثنا خدمت کرنے والے جانوروں کے لیے ہے۔ آنے سے پہلے، تمام تفصیلات کا پہلے سے خیال رکھنا یقینی بنائیں۔ تھنڈر ویلی میں دلچسپ پروموز اور ترغیبی پروگرام دستیاب ہیں۔ تازہ ترین پروموشنل ڈیلز کے لیے، براہ کرم ویب سائٹ دیکھیں یا کیسینو سے براہ راست رابطہ کریں۔ https://blog.myfinancemoney.com/thunder-valley-casino-resort/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/thunder-valley-casino-resort/
0 notes
Text
ڈاکٹر اجمل ساوند کو مرنا ہی تھا

نیٹ فلیکس کی ڈاکومینٹری ’’ہماری کائنات‘‘ دیکھنے سے معلوم ہوا کہ آسٹریلیا کی گریٹ بیرئیر ریف کے طویل سفید ریتلے ساحل پر سبز دھاری دار کچھوے ہزاروں کی تعداد میں ایک مخصوص موسم میں خونی مچھلیوں اور شکاری پرندوں سے بچتے بچاتے آتے ہیں اور ہزاروں انڈے ریت میں دبا کے پھر نیلگوں سمندر کی گہرائیوں میں اتر جاتے ہیں۔ سورج کی گرمی سے ریت میں دبے انڈوں سے نوزائیدہ بچے نکل کے جیسے ہی سمندر کی طرف دوڑ پڑتے ہیں تو فضا میں منڈلاتے بھوکے پرندے اور ساحل سے ذرا پرے منتظر بڑی مچھلیاں ان پر ایک ساتھ یلغار کر دیتے ہیں۔ ہزاروں نوزائیدہ کچھوؤں میں سے بمشکل چار پانچ ہی سمندر میں اترنے کے بعد زندہ رہتے ہیں اور ان میں سے بھی بہت کم طبعی عمر کو پہنچ پاتے ہیں۔ ہزاروں میں سے چار پانچ بچ جانے والے کئی کئی ہزار کلو میٹر تک سمندر چھاننے اور خطرات سے آنکھ مچولی میں ایک عمر گذارنے کے بعد دوبارہ انڈوں کا ذخیرہ پیٹ میں دبائے اپنی جنم بھومی کی جانب واپسی کا سفر شروع کرتے ہیں تاکہ یہ انڈے اسی ریت میں دبا سکیں جس کی حدت سے انھوں نے کئی سال پہلے جنم لیا تھا۔ یہ سلسلہ لاکھوں برس سے اسی طرح چل رہا ہے اور چلتا رہے گا۔
جب مجھے ڈاکٹر اجمل ساوند کے قتل کی اطلاع ملی تو یہی کہانی یاد آ گئی۔ کتنی مشکل سے قبائلی ریت میں دبے ہزاروں انڈوں میں سے اجمل ساوند جیسے بچے نکلتے ہیں اور انھیں انتقام و جہالت و ذہنی پسماندگی و محرومی کے خمیر سے پیدا ہونے والے پرندے، شارکیں اور وہیل مچھلیاں چٹ کر جاتی ہیں۔ ہزاروں میں سے بمشکل پانچ دس بچے بچیاں آگے بڑھ پاتے ہیں اور ان میں سے بھی آدھے کسی حادثے یا غیر طبعی موت یا انتقام کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ مگر جو بچ جاتے ہیں وہ جبلت کے ہاتھوں مجبور ہو کے دوبارہ اپنی امنگوں کے انڈے لے کر اسی ریت کی طرف دوڑتے ہیں جس ریت سے وہ جنمے تھے۔ کشمور ، جیکب آباد ، شکار پور ، گھوٹکی ، سکھر ، لاڑکانہ یا شمالی سندھ کے دیگر اضلاع یا آس پاس کے اور اضلاع۔ شاید ہی کوئی قبیلہ دعویٰ کر سکے کہ اس کی کسی دوسرے قبیلے سے کبھی دشمنی نہ رہی ہو اور زن، زر، زمین اور انا کے منحوس چکر نے اس کے بچے نہ کھائے ہوں۔ لگ بھگ پندرہ برس قبل مجھے خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں ’’ غیرت کے کاروبار‘‘ پر بی بی سی اور یونیورسٹی کے مشترکہ سیمینار میں شرکت کا موقع ملا۔ زیادہ تر لڑکے لڑکیاں مقامی یا آس پاس کے اضلاع کے تھے۔

یہ سب بچے مجھے ان نوزائیدہ کچھوؤں جیسے لگے جو آدم خور پرندوں اور جانوروں سے بچ کے علم کے سمندر میں اپنی شناخت ڈھونڈنے کے لالچ میں غوطہ زن ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ میزبانوں نے ایک درمیانے درجے کے قبائلی سردار کو بھی اس سیمینار میں بطور مرکزی مہمان مدعو کیا تاکہ کاروکاری ، سنگ چٹی ( تاوان میں لڑکیوں کو دینے کا رواج )، جرگہ، فیصلہ، بدلہ۔ ان سب کی فارسی سمجھ سکیں۔ سردار صاحب کو لڑکوں لڑکیوں نے گھیر لیا اور وہ وہ سوالات داغے کہ جنھیں اٹھانے کی جرات صرف جوان خون ہی کر سکتا تھا۔ سردار صاحب نے تسلیم کیا کہ یہ سب جہالت ہے جس کی آج کے زمانے میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور یہ خونی گرداب پوری پوری نسلیں نگل رہا ہے مگر بقول سردار صاحب یہ رواج ، دشمنیاں ، غیرت کا جدی پشتی تصور اگلی نسل میں بھی ��لے گا۔ بھلے ایک عام قبائلی لڑکا اور لڑکی کتنا بھی پڑھ لکھ جائے۔ بھلے سردار انگوٹھا چھاپ بھی ہو مگر رہے گا وہ سردار۔ بھلے اس کا بیٹا اور پوتا آکسفورڈ سے بھی پڑھ کے آ جائے۔لیکن جب اپنے گاؤں آئے گا اور گدی پر بیٹھے گا تو روشن خیالی شہر میں ہی چھوڑ کے آنا پڑے گا۔ ورنہ ماحول اسے اور اس کی سرداری کھا جائے گا۔ اگر سب کچھ ٹھیک ہو گیا اور ویسے ہی ٹھیک ہو گیا جیسا آپ چاہتے ہو تو پھر سردار کو کون پوچھے گا۔
ڈاکٹر اجمل ساوند یا اس جیسوں کو ہوش سنبھالتے ہی اندازہ ہو جاتا ہو گا کہ انھیں انیسویں صدی پار کر کے بیسویں اور پھر اکیسویں صدی میں صرف اپنے ہی بل بوتے پر گھپ اندھیروں کو چیرتے ہوئے آگے جانا ہے۔ ڈاکٹر اجمل جب کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں داخل ہوا ہو گا، جب مہران انجینئرنگ یونیورسٹی میں اپنا مستقبل کات رہا ہو گا، جب شاہ عنائیت جھوکی اور لطیف ، چومسکی اور ایڈورڈ گبن کو پڑھ رہا ہوگا۔ جب پیرس کی ڈیکارت یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت کے جن کو قابو میں لا کے اسے ڈاکٹریٹ کا لباس پہنا رہا ہو گا۔ اجمل جب مغرب سے حاصل کردہ سائنسی زاویہ نظر اپنے اندر سمو کر اکیسویں صدی سے واپس انیسویں صدی میں چھلانگ لگانے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو رہا ہو گا۔ جب اپنے اردگرد کے چھوٹے چوٹے اذہان کو جگنو بنانے کے خبط میں مبتلا ہو کر واپس اپنی جنم بھومی کی طرف لوٹا ہو گا اور آئی بی اے سکھر میں بیٹھ کر اس دھوکے میں مبتلا ہوا ہو گا کہ اسے بھلا کون مارے گا ؟ اسے کون کسی اور کی دشمنی کی مشین میں ایک اور گنا سمجھ کے کیوں پیلے گا۔ تب اسے یہ تھوڑی معلوم ہو گا کہ جہالت کے ہاتھ میں تھمی بندوق کی ایک گولی اس کے پورے علم اور تمام خوابوں پر بھاری ہے۔
ایک سندرانی نے ایک ساوند کو مار دیا۔ کوئی ساوند پھر کسی سندرانی کو مار دے گا۔ ڈاکٹر اجمل کی خوش نیتی، تپسیا، درویشی، وطن پرستی اور علم شناسی گئی بھاڑ میں۔ وہ علامہ اقبال یا فراز فینن ہی کیوں نہ ہو مگر ہے تو ساوند۔ اور ساوند کوئی بھی ہو دشمن ہے۔ جیسے سندرانی کوئی بھی ہو، ہے تو ٹارگٹ وغیرہ وغیرہ۔ آسمان پر منڈلاتے خونی پرندوں ، ساحل کے آس پاس گشت کرتی شارکوں اور تاک میں بیٹھے مردار خور گدھوں کے جھنڈ کے لیے ڈاکٹر اجمل صرف ایک وقت کا رزق تھا اور بس۔ مگر اچھی خبر یہ ہے کہ کچھوؤں کے بچے پیدا ہوتے ہی سمندر کی طرف بھاگنا بند نہیں کر سکتے۔ بھلے ان میں سے دو چار ہی ڈبکی لگا پائیں۔ خیر اور شر کا ڈرامہ یونہی چلے گا۔ بس کردار بدلتے رہیں گے۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
سوئٹزرلینڈ کی عمارت سے چھلانگ لگانے والے مشتبہ مہلک گروہ کی تحقیقات خبریں
سوئٹزرلینڈ کی عمارت سے چھلانگ لگانے والے مشتبہ مہلک گروہ کی تحقیقات خبریں
مونٹریکس میں ایک رہائشی عمارت کے دامن سے چار افراد مردہ پائے گئے ہیں اور پانچویں کی حالت تشویشناک ہے۔ سوئس پولیس کے مطابق، جھیل کے کنارے شہر مونٹریکس میں ایک عمارت کے دامن سے چار افراد مردہ پائے گئے ہیں، جن میں پانچواں شخص تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل ہے۔ واؤڈ ریجنل پولیس کے ترجمان الیگزینڈر بسنز نے خبر رساں ادارے دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ سوئس روزنامہ بلک میں شائع ہونے والی ایک…

View On WordPress
0 notes
Text
پیٹرو کیمیکل حصص کی وجہ سے سعودی انڈیکس کی تائید ، ہلوانی بروس نے چھلانگ لگا دی
پیٹرو کیمیکل حصص کی وجہ سے سعودی انڈیکس کی تائید ، ہلوانی بروس نے چھلانگ لگا دی
پیٹرو کیمیکل حصص کی وجہ سے سعودی انڈیکس کی تائید ، ہلوانی بروس نے چھلانگ لگا دی فائل فوٹو: ایک سرمایہ کار 25 جون ، 2014 کو ابوظہبی سیکیورٹیز ایکسچینج میں اسکرین کی معلومات کی نمائش کرنے والی اسکرین پر نظر رکھے گا۔ مشرق وسطی اور افریقہ رائٹرز اسٹاف (رائٹرز) – وزارت توانائی کے تیل اور گیس کے چار نئے شعبوں کی دریافت کے اعلان کے ایک روز بعد ہی پیٹرو کیمیکل حصص کی وجہ سے پیر کو ابتدائی تجارت میں…

View On WordPress
0 notes
Text
چین میں ڈوبنے والی خاتون کو بچانے کے لئے برطانوی سفارتکار دریا میں چھلانگ لگا رہا ہے
چین میں ڈوبنے والی خاتون کو بچانے کے لئے برطانوی سفارتکار دریا میں چھلانگ لگا رہا ہے

جنوب مغربی چین میں ڈوبنے والی ایک خاتون کو بچانے کے لئے ایک برطانوی سفارتکار کی تعریف کی جارہی ہے۔
چونفنگ کے نواح میں واقع ایک گاؤں میں پانی میں گرنے کے بعد اسٹیفن ایلیسن خاتون کو بچانے کے لئے ندی میں کود پڑی۔ ایلیسن چینی شہر میں برطانوی قونصل جنرل ہیں۔
بیجنگ میں برطانوی سفارتخانے نے ایک ٹویٹ میں کہا ، “ہم سب چونگینگ میں ہمارے قونصل جنرل ، اسٹیفن ایلیسن پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں ، جنہوں نے…
View On WordPress
0 notes
Photo

حالات سے دلبرداشتہ معمر بزرگ نے دریائے چناب کے پل سے چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا، انتہائی افسوسناک واقعہ چنیوٹ (آن لائن) حالات سے دلبرداشتہ ہو کر معمر بزرگ نے دریائے چناب کے پل سے چھلانگ لگا دی ریسکیو1122کی امداد ٹیمو ں نے لاش برآمد کر لی تفصیلات کے مطابق گھریلو حالات سے تنگ آکر ساٹھ سالہ نامعلوم بزرگ نے دریائے چناب کے پہلے پل پر سے دریا میں چھلانگ لگا دی مقامی افرادنے وقوعہ کی اطلاع ریسکیو1122کو دی تو امدادی ٹیمیں بروقت پہنچ گئیں اور آپریشن کے بعد ریسکیو ٹیموں نے نامعلوم بزرگ کی لاش پانی سے نکال لی لاش کو ڈی ایچ کیو شفٹ کر دیا گیا۔
#افسوسناک#انتہائی#بزرگ#پل#چناب#چھلانگ#حالات#خاتمہ#دریائے#دلبرداشتہ#زندگی#سے#کا#کر#کے#لگا#لیا#معمر#نے#واقعہ
0 notes
Text
ملائیکہ اروڑاکےوالد کی چھت سےچھلانگ لگاکرخود کشی
بھارتی اداکارہ ملائیکہ اروڑا کےوالدنےچھت سےچھلانگ لگاکرخودکشی کرلی۔ پولیس کابتاناہےکہ انیل اروڑانےممبئی کےعلاقے باندرا کی عمارت کی چھت سے چھلانگ لگاکرزندگی کاخاتمہ کیا۔حادثےکےبعدپولیس نےجائےوقوعہ پرپہنچ کر لاش تحویل میں لےلی ہے۔ پولیس کوخودکشی کی اصل وجہ تاحال معلوم نہ ہو سکی۔ ملائیکہ اروڑا کے سابق شوہرارباز خان انیل اروڑا کی موت کی خبرسن کر سب سےپہلےملائیکہ کےگھرپہنچ گئے۔ انیل اروڑاکےسوگواران…
0 notes
Text
پاکستان نیزہ بازی کے بین الاقوامی مقابلوں میں شامل، 9 جولائی کو جنوبی افریقا میں انڈر 21 ٹورنامنٹ کا آغاز
نیزہ بازیی کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی ایک بڑی چھلانگ، ٹینٹ پیگنگ کی انڈر 21 ٹیم پہلی بار انٹرنیشنل چیمپئن شپ کا حصہ بنے گی۔ ٹینٹ پیگنگ انڈر 21 چیمپئن شپ کا آغاز 9 جولائی سے ساؤتھ افریقہ میں ہورہا ہے، سہہ فریقی مقابلے میں پاکستان ، ساؤتھ افریقہ اور مصر کی ٹیمیں حصہ لیں گی چیمپئن شپ میں پاکستانی 5 رکنی ٹیم حصہ لیگی جس میں ایک خاتون رائڈر بھی شامل ہے۔ صدر ٹینٹ پیگنگ ایسوسی ایشن صاحبزادہ…

View On WordPress
0 notes
Text
ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو - بلاگ ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو کا تعارف لاس ویگاس کی پٹی کے مرکز میں، ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو خوبصورتی اور تفریح پیش کرتا ہے۔ ہمارا معزز ریزورٹ بین الاقوامی سیاحوں کو غیر معمولی تجربات دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ہم اس ٹور میں ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو کی اعلیٰ ترین سہولیات کا جائزہ لیں گے۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو کی خبریں۔. بے مثال رہائش اور سہولیات ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو ہم ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو میں بے مثال رہائش فراہم کرتے ہیں۔ ہم آرام دہ اور سجیلا کمرے اور سوئٹ پیش کرتے ہیں۔ ہمارے کمرے تیز رفتار انٹرنیٹ، فلیٹ اسکرین ٹی وی، آرام دہ بستر، اور شہر کے اسکائی لائن یا قریبی پہاڑوں کے دلکش نظارے فراہم کرتے ہیں۔ مزید برآں، ہمارے ریزورٹ میں کئی سہولیات ہیں۔ ہمارے تازگی بخش تالابوں میں سے ایک میں چھلانگ لگائیں، سپا میں آرام کریں، یا ہمارے جدید ترین فٹنس سنٹر میں ورزش کریں۔ والیٹ پارکنگ، 24 گھنٹے دربان خدمت، اور مشہور مقامات کے لیے مفت شٹل بھی دستیاب ہیں۔ دلچسپ کیسینو اور گیمنگ کے مواقع ہمارا کیسینو فلور ��وئے کے سنسنی خیز تجربات پیش کرتا ہے۔ ہمارے کیسینو میں تقریباً 95,000 مربع فٹ ٹیبل گیمز، سلاٹ مشینیں، اور پوکر ٹورنامنٹس ہیں۔ چاہے آپ پرو ہوں یا ابتدائی، ہمارا خوشگوار اور ہنر مند عملہ مدد کے لیے حاضر ہے۔ اپنے آپ کو پُرجوش ماحول میں غرق کریں اور بلیک جیک، رولیٹی، کریپس، یا بہت سے دوسرے سنسنی خیز گیمز میں سے ایک کھیلیں۔ شاندار تفریح اور تقریبات ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو میں تفریح ہماری خاصیت ہے۔ شوز، کنسرٹس اور تمام ذوق کے لیے تقریبات ہماری خاصیت ہیں۔ مشہور فنکار، مزاح نگار اور جادوئی شوز آپ کے منتظر ہیں۔ ہمارے مختلف مقامات مباشرت ملاقاتوں اور بڑے پیمانے پر شوز کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں، جو تمام شرکاء کے لیے ایک بہترین تجربہ فراہم کر سکتے ہیں۔ لذیذ کھانے [embed]https://www.youtube.com/watch?v=ZtrEvoY_fTE[/embed]ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو میں کھانے کے مزیدار انتخاب ہیں۔ ہمارے پاس آرام دہ اور پرسکون ریستوراں سے لے کر پرتعیش ریستوراں تک سب کچھ ہے جو سب سے زیادہ سمجھدار کھانے کے شوقینوں کے مطابق ہے۔ ہمارے اسٹیک ہاؤس میں شاندار اسٹیکس، ہمارے ٹریٹوریا میں کلاسک اطالوی کھانوں، اور ہمارے فیشن ایبل پین-ایشین ریستوراں میں مزیدار ایشین فیوژن کا لطف اٹھائیں۔ ہم ایک یادگار کھانے کو یقینی بنانے کے لیے عالمی پکوان اور منفرد پکوانوں کی ایک وسیع رینج فراہم کرتے ہیں۔ تندرستی اور آرام آرام اور آرام کی تلاش ہے؟ ہمارے لگژری سپا اور فلاح و بہبود کی سہولیات سے زیادہ دور نہ دیکھیں۔ ہنر مند تھراپسٹ آرام اور تازگی کے لیے مساج، فیشل، اور باڈی ریپ دینے کے لیے اعلیٰ معیار کا مواد استعمال کرتے ہیں۔ جیسا کہ آپ ہماری کلی صحت مند خدمات کے ساتھ آرام کرتے ہیں، اپنی پریشانیوں کو دور ہونے دیں۔ ہمارے سپا کا مقصد آپ کے دماغ، جسم اور روح کو پرسکون کرنا ہے۔ ریزورٹ سے پرے: لاس ویگاس ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو کی جامع سہولیات اور تفریح سیاحوں کو لاس ویگاس دریافت کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ لاس ویگاس کی پٹی کی روشن روشنیاں، پرتعیش ریزورٹس، اور سنسنی خیز سرگرمیاں دریافت کریں۔ کوئی شو دیکھیں، میوزیم دیکھیں، یا دوسرے مشہور کیسینو میں جوا کھیلیں۔ خریداری کریں، ہائیک کریں یا ہیلی کاپٹر سے گرینڈ وادی کا دورہ کریں۔ لاس ویگاس کے تجربات بے مثال ہیں۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے پرائم لوکیشن: لاس ویگاس کی پٹی کے قریب واقع، مقبول پرکشش مقامات اور تفریحی مقامات تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ ریزورٹ فیس: لاس ویگاس میں بہت سے دوسرے ہوٹلوں کی طرح، ویسٹ گیٹ روزانہ ریزورٹ فیس لیتا ہے، جس سے آپ کے قیام کی مجموعی لاگت بڑھ سکتی ہے۔ رہائش کی مختلف قسمیں: ریزورٹ کمرے کے اختیارات کی ایک رینج پیش کرتا ہے، بشمول کشادہ سویٹس اور ولاز۔ مصروف ماحول: اپنی جسامت اور مقبولیت کی وجہ سے، ویسٹ گیٹ پر ہجوم ہو سکتا ہے، خاص طور پر چوٹی کے سیاحتی موسموں کے دوران، جس کے نتیجے میں ہلچل اور جاندار ماحول ہوتا ہے۔ آن سائٹ کیسینو: مہمان ریسارٹ کے اندر موجود اچھی طرح سے لیس کیسینو میں جوئے اور گیمنگ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ تمباکو نوشی کی اجازت: کیسینو کے علاقے میں سگریٹ نوشی کی اجازت ہے، جو تمباکو نوشی نہ کرنے والوں یا تمباکو نوشی کے لیے حساس لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ کھانے کے اختیارات: ریزورٹ مختلف قسم کے ریستوراں اور کیفے پر فخر کرتا ہے، متنوع پاک تجربات پیش کرتا ہے۔ شور کی سطح: ویسٹ گیٹ پر متحرک
ماحول کے نتیجے میں شور کی سطح بلند ہو سکتی ہے، خاص طور پر عوامی علاقوں اور تفریحی مقامات پر۔ ریزورٹ کی سہولیات: مہمان پول، فٹنس سینٹر، سپا سروسز اور ٹینس کورٹ جیسی سہولیات سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ ریزورٹ کا سائز: ویسٹ گیٹ ایک بڑا ریزورٹ ہے، جس کا مطلب ہے کہ پیدل چلنے کا طویل فاصلہ اور کچھ مہمانوں کے لیے پراپرٹی کو نیویگیٹ کرنے میں ممکنہ دشواری۔ تفریحی اختیارات: ریزورٹ مختلف تفریحی اختیارات پیش کرتا ہے، بشمول لائیو شوز اور کنسرٹس۔ محدود پٹی کے نظارے: جب کہ ریزورٹ لاس ویگاس کی پٹی کے قریب ہے، تمام کمرے مشہور پٹی کے خوبصورت نظارے پیش نہیں کرتے ہیں۔ نتیجہ لاس ویگاس پٹی کا ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو ایک اعلیٰ منزل ہے۔ ہمارا ریزورٹ مہمانوں کے لیے اپنی پرتعیش رہائش، سنسنی خیز گیمنگ، عالمی معیار کی تفریح، لذیذ کھانا، آرام اور تندرستی کی سہولیات، اور متحرک میٹروپولیٹن پرکشش مقامات کی قربت کے ساتھ حیرت انگیز تجربات پیش کرتا ہے۔ ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو میں، آپ کو خوبصورتی، جوش و خروش اور بے مثال سروس ملے گی۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. اکثر پوچھے گئے سوالات ویسٹ گیٹ لاس ویگاس ریزورٹ اور کیسینو میک کیران انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 10 منٹ کی ڈرائیو پر ہے، جو مسافروں کے لیے آسان بناتا ہے۔ جی ہاں، ہم لاس ویگاس کی پٹی میں مفت شٹل پیش کرتے ہیں تاکہ مسافر آسانی سے شہر کے مشہور پرکشش مقامات کا دورہ کر سکیں۔ بالکل! ہمارے ریزورٹ میں بڑے ایونٹ رومز اور چھوٹے اجتماعات سے لے کر بڑی کانفرنسوں کے لیے ہنر مند ایونٹ پلاننگ سروسز ہیں۔ ہاں، ہم ہر ایک کے قیام کو خوشگوار بنانے کے لیے سوئمنگ پول، گیم روم، اور زیر نگرانی بچوں کے پروگرام فراہم کرتے ہیں۔ ہم تمام مہمانوں کو مفت تیز رفتار وائی فائی پیش کرتے ہیں۔ https://blog.myfinancemoney.com/westgate-las-vegas-resort-and-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/westgate-las-vegas-resort-and-casino/
0 notes
Text
کراچی کی ایک خاتون نے دو سالہ بچی کو نیچے پھینک کر عمارت سے چھلانگ لگا دی
کراچی کی ایک خاتون نے دو سالہ بچی کو نیچے پھینک کر عمارت سے چھلانگ لگا دی
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک خاتون نے دو سالہ بچی کو خود سے چھلانگ لگانے سے پہلے ایک کثیر منزلہ عمارت سے نیچے پھینک دیا ، جیو نیوز ہفتہ کو اطلاع دی۔ پولیس کے مطابق ، خاتون کی شناخت 35 سالہ مریم کے نام سے ہوئی ، جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ چھوٹا بچہ ، جس کی شناخت 2 سالہ ایمان کے نام سے ہوئی ہے ، معجزانہ طور پر اسے نقصان نہیں پہنچا تھا جب نیچے کھڑے لوگوں نے اسے پھیلے ہوئے کپڑے…

View On WordPress
0 notes