#پانے
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 4 months ago
Text
شہر شہر سموگحکومت قابو پانے میں ناکاممصنوعی بارش ضروری ہوگئی؟
(24 نیوز)سموگ بدستور بے قابو ،پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع بھی اسموگ کی لپیٹ میں ہیں،دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور سرفہرست ہے، شہر میں اسموگ کی مجموعی شرح 910 تک پہنچ گئی ہے، آلودہ فضا کے باعث سانس لینا محال اور خشک کھانسی اور دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں،کہیں سے محسن نقوی جیسا وزیراعلیٰ ڈھونڈ لائیں ۔ اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں سموگ کا چھا جانا معمول بن چکا ہے،یہ ایسے دو…
0 notes
ariesvibe · 6 months ago
Text
.
2 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year ago
Text
Tumblr media
‏اور پھر میں نے جانا کہ ؛ کِسی کو ادھورا پانے سے بہتر ہے اُسے مُکمل کھو لِیا جائے
And then I knew that; It is better to lose someone completely than to find someone incomplete
102 notes · View notes
alkabirislamic · 4 months ago
Text
. باخبر تَنوَدَرشی سنت ہوتا ہے۔
باخبر کو تمام مذہبی کتابوں کی مکمل معلومات ہوتی ہے۔ انہیں تَنوَدَرشی سنت، دھیراناَم یا ستگرو بھی کہا جاتا ہے۔ انہیں نجات حاصل کرنے اور اللہ کو پانے کے صحیح طریقوں کی پوری معلومات ہوتی ہے۔ اس وقت زمین پر باخبر سنت صرف سنت رام پال جی مہاراج ہی ہیں۔
#AlKabir_Islamic
#SaintRampalJi
Tumblr media
22 notes · View notes
aiklahori · 2 days ago
Text
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ🌷
امید ہے آپ سب خيریت سے ہوں گے، اللہ سبحانہ وتعالی آپ کو اپنی حفظ وامان میں رکھیں 🌹
ہمارے بعض ساتھیوں کا رمضان شروع ہوگیا اور ہمارے ہاں آج شام سے شروع ہوجائے گا۔
اللہ اس ماہ کی برکتوں، رحمتوں اور خيروں کو خوب سمیٹنے والا بنائیں،
اس ماہ میں اللہ کی طرف رغبت نصیب فرمائیں 🤲🏻
اللہ کا بڑا احسان ہے کہ ہمارے دلوں کو جوڑنے اور عمل پر ابھارنے کیلئے ایسے رحمتوں والا مہینہ عطا فرمایا، اللہ اس کی برکتوں سے محروم نہ فرمائیں۔
کثرتِ عبادت اصل مقصود نہیں ہے، وہ ذریعہ ہے اللہ کی رضا کو پانے کیلئے، اللہ کے قرب کو محسوس کرنے کیلئے، اللہ کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرنے کیلئے۔
جب تھکاوٹ محسوس ہو، تو یاد رکھیں:
💫قدم ہوں راہ الفت میں تو منزل کی ہوس کیسی
یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چور ہوجانا۔
اللهم أهل علينا شهر رمضان برضوانك، والعتق من نيرانك، ووفقنا فيه لما تحب وترضى 🤲🏻
اپنی دعاؤں میں امت مسلمہ کو یاد رکھیے گا،
اللہ اسلام اور اہل اسلام کو سربلند فرمائیں، غلبہ نصیب فرمائیں، ظلم سے نجات نصیب فرمائیں، عدل وانصاف اور بھائی چارے کی فضا نصیب فرمائیں، قیدیوں کو رہائی نصیب فرمائیں، اہل حق کو غالب فرمائیں 🤲🏻
آمین ثم آمین یارب العالمین
- received on whatsapp
9 notes · View notes
thedelusionalselenophile · 10 months ago
Text
Tumblr media
تیرا لوٹ کر آنا ممکن نہ ہو سکا
ایسی رات ہوئی کہ پھر دن نہ ہو سکا
ایک تجھے پانے کی خاطر سب کو کھو دیا میں نے
اور ایک تو ہی مجھ کو حاصل نہ ہو سکا ~
Tera laut kar aana mumkin na ho saka
Aisi raat hui k phir din na ho saka
Ek tujhe paane ki khatir sab ko kho diya mai ne
Aur ek tu hi mujh ko hasil na ho saka ~
*Credits go to rightful owners
10 notes · View notes
hussain-stuff · 7 months ago
Text
ایک دن تمہارے پاس وہ سب ہو گا جسے پانے کی امید میں تم اتنی دعائیں کرتے ہوں، راتوں کو اٹھتے ہوں اللہ تمہیں وہ سب کچھ دے گا جسکی تم تمنا کرتے ہوں تمہارا انتظار ضائع نہیں جائے گا۔
4 notes · View notes
sadumbpotato · 2 years ago
Text
لوٹ آؤ
اس سے پہلے کہ دشتِ امکاں کو
وصلِ جاناں کی آرزو نہ رہے
اس سے پہلے کہ بار غم سے کہیں
تجھ کو پانے کی جستجو نہ رہے
اس سے پہلے کہ لوحِ قسمت پر
بابِ الفت تمام ہو جاۓ
لوٹ آٶ !!کہ مُنتظر ہے نگاہ
اس سے پہلے کہ شام ہو جاۓ۔
47 notes · View notes
urduclassic · 6 months ago
Text
پاکستانیوں کا فلسطین سے رشتہ کیا؟
Tumblr media
جس کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہ ہو وہ اپنے طاقتور دشمن پر فتح پانے کیلئے موت کو اپنا ہتھیار بنا لیتا ہے۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی تنظیم حماس کو بہت اچھی طرح پتہ تھا کہ اسرائیل پر ایک بڑے حملے کا نتیجہ غزہ کی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے لیکن حماس نے دنیا کو صرف یہ بتانا تھا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں اور مسئلہ فلسطین حل کئے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اب آپ حماس کو دہشت گرد کہیں یا جنونیوں کا گروہ کہیں لیکن حماس نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ کچھ عرب ممالک کے حکمران اسرائیل کے سہولت کار بن کر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں کرسکتے امن قائم کرنا ہے تو فلسطینیوں سے بھی بات کرنا پڑیگی۔ اس سوال پر بحث بے معنی ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی طاقتور انٹیلی جنس ایجنسیاں حماس کے اتنے بڑے حملے سے کیسے بے خبر رہیں؟ حماس کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ شیخ احمد یاسین نے تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کے سربراہ یاسر عرفات سے مایوسی کے بعد حماس قائم کی تھی۔
شیخ احمد یاسین کو 2004ء میں اسرائیل نے نماز فجر کے وقت میزائل حملے کے ذریعہ شہید کر دیا تھا لہٰذا حماس اور اسرائیل میں کسی بھی قسم کی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں تھا۔ اگست 2021ء میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد یہ طے تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں مزاحمت کی چنگاریاں دوبارہ بھڑکیں گی۔ فلسطین اور کشمیر کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ یہ تعلق مجھے 2006ء میں لبنان کے شہر بیروت کے علاقے صابرہ اورشتیلا میں سمجھ آیا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں اسرائیلی فوج نے 1982ء میں فلسطینی مہاجرین کا قتل عام کرایا تھا۔ 2006ء کی لبنان اسرائیل جنگ کے دوران میں کئی دن کیلئے بیروت میں موجود رہا۔ ایک دن میں نے اپنے ٹیکسی ڈرائیور کے سامنے مفتی امین الحسینی کا ذکر کیا تو وہ مجھے صابرہ شتیلا کے علاقے میں لے گیا جہاں شہداء کے ایک قبرستان میں مفتی امین الحسینی دفن ہیں۔ مفتی امین الحسینی فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے بانیوں میں سےتھے۔ مفتی اعظم فلسطین کی حیثیت سے انہوں نے علامہ اقبال ؒ، قائد اعظم ؒ اور مولانا محمد علی جوہر ؒسمیت برصغیر کے کئی مسلمان رہنمائوں کو مسئلہ فلسطین کی اہمیت سے آشنا کیا۔
Tumblr media
2006ء میں امریکی سی آئی اے نے ان کے بارے میں ایک خفیہ رپورٹ کو ڈی کلاسیفائی کیا جو 1951ء میں تیار کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ مفتی امین الحسینی نے فروری 1951ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں کشمیر پر منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کی جس کے بعد وہ آزاد کشمیر کے علاقے ��وڑی گئے اور انہوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی حمایت کی۔ اسی دورے میں وہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا گئے اور وہاں کے قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔ ایک قبائلی رہنما نے مفتی امین الحسینی کو ایک سٹین گن کا تحفہ دیا جو اس نے 1948ء میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے چھینی تھی۔ مفتی صاحب نے وزیر قبائل سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں کا حصہ نہ بنیں۔ امریکی سی آئی اے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے مفتی صاحب کابل گئے اور انہوں نے بیت المقدس کے امام کی حیثیت سے افغان حکومت سے اپیل کی کہ وہ ’’پشتونستان‘‘ کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔
ان کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد مجھے ایک بزرگ فلسطینی ملا اور اس نے کہا کہ وہ بہت سوچتا تھا کہ مفتی اعظم فلسطین کو اتنی دور پاکستان جانے کی کیا ضرورت تھی اور کشمیریوں کی اتنی فکر کیوں تھی لیکن آج ایک پاکستانی کو ان کی قبر پر دیکھ کر سمجھ آئی کہ پاکستانیوں کو فلسطینیوں کے لئے اتنی پریشانی کیوں لاحق رہتی ہے۔ ہمارے بزرگوں نے تحریک پاکستان کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر کیلئے تحریکوں میں بھی دل وجان سے حصہ لیا اس لئے عام پاکستانی فلسطین اور کشمیر کے درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں۔ علامہ اقبالؒ نے 3 جولائی 1937ء کو اپنے ایک تفصیلی بیان میں کہا تھا کہ عربوں کو چاہئے کہ اپنے قومی مسائل پر غوروفکر کرتے وقت اپنے بادشاہوں کے مشوروں پر اعتماد نہ کریں کیونکہ یہ بادشاہ اپنے ضمیروایمان کی روشنی میں فلسطین کے متعلق کسی صحیح فیصلے پر نہیں پہنچ سکتے۔ قائد اعظم ؒنے 15 ستمبر 1937ء کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لکھنؤمیں مسئلہ فلسطین پر تقریر کرتے ہوئے برطانیہ کو دغا باز قرار دیا۔
اس اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ تمام مسلم ممالک سے درخواست کی گئی کہ وہ بیت المقدس کو غیر مسلموں کے قبضے سے بچانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کریں۔ پھر 23 مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لاہور میں بھی مسئلہ فلسطین پر ایک قرار داد منظور کی گئی۔ میں ان حقائق کو ان صاحبان کی توجہ کیلئے بیان کر رہا ہوں جو دعویٰ کیا کرتے تھے کہ قیام پاکستان تو دراصل انگریزوں کی سازش تھی اور قائد اعظم ؒنے 23 مارچ کی قرارداد انگریزوں سے تیار کرائی۔ ۔اگر قائداعظم ؒ انگریزوں کے ایجنٹ تھے تو انگریزوں کے دشمن مفتی امین الحسینی سے خط وکتابت کیوں کرتے تھے اور اسرائیل کے قیام کیلئے برطانوی سازشوں کی مخالفت کیوں کرتے رہے ؟ سچ تو یہ ہے کہ برطانوی سازشوں کے نتیجے میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کو امریکہ کے بعد اگر کسی ملک کی سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے تو وہ بھارت ہے۔ آج بھارت میں مسلمانوں کےساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ روا رکھا اور اس ظلم وستم کا ردعمل حماس کے حملے کی صورت میں سامنے آیا۔ علامہ اقبال ؒ نے فلسطینیوں کو بہت پہلے بتا دیا تھا کہ
تری دوا نہ جنیوا میں ہے نہ لندن میں فرنگ کی رگ جاں پنجہ یہود میں ہے
س��ا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات خودی کی پرورش و لذت نمود میں ہے
فیض احمد فیض نے تو فلسطین کی تحریک آزادی میں اپنے قلم کے ذریعہ حصہ لیا اور 1980ء میں بیروت میں یہ اشعار کہے۔
جس زمیں پر بھی کھلا میرے لہو کا پرچم لہلہاتا ہے وہاں ارض فلسطیں کا علم
تیرے اعدا نے کیا ایک فلسطیں برباد میرے زخموں نے کیے کتنے فلسطیں آباد
ابن انشاء نے ’’دیوار گریہ‘‘ کے عنوان سے اپنی ایک نظم میں عرب بادشاہوں پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا
وہ تو فوجوں کے اڈے بنایا کریں آپ رونق حرم کی بڑھایا کریں
ایک دیوار گریہ بنائیں کہیں جس پر مل کے یہ آنسو بہائیں کہیں
اور حبیب جالب بھی کسی سے پیچھے نہ رہے انہوں نے فلسطینی مجاہدین کو کعبے کے پاسبان قرار دیتے ہوئے ان کے مخالفین کے بارے میں کہا۔
ان سامراجیوں کی ہاں میں جو ہاں ملائے وہ بھی ہے اپنا دشمن، بچ کے نہ جانے پائے
حامد میر 
بشکریہ روزنامہ جنگ
4 notes · View notes
kishmishwrites · 6 months ago
Text
اپنی زندگی سے دور ہو جانے والی چیزوں کے پیچھے مت بھاگیں ورنہ انہیں پانے کیلئے بھاگیں گے تو اہنے پاس موجود نعمتوں سے بھی لطف نہیں اٹھا سکیں گے
Tumblr media
3 notes · View notes
hassanriyazzsblog · 7 months ago
Text
𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑵𝒂𝒂𝒎 𝒔𝒆, 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑾𝒂𝒔'𝒕𝒆.
🌹🌹 𝗦𝗢𝗟𝗨𝗧𝗜𝗢𝗡 𝗧𝗢 𝗔𝗡𝗚𝗘𝗥:
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
9️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
💠 𝗦𝗢𝗟𝗨𝗧𝗜𝗢𝗡 𝗧𝗢 𝗔𝗡𝗚𝗘𝗥:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗶𝗳 𝗮𝗻𝘆 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗯𝗲𝗰𝗼𝗺𝗲𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗿𝘆 𝗮𝗻𝗱 𝗵𝗲 𝗶𝘀 𝘀𝘁𝗮𝗻𝗱𝗶𝗻𝗴 𝗮𝘁 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝘁𝗶𝗺𝗲, 𝗹𝗲𝘁 𝗵𝗶𝗺 𝘀𝗶𝘁 𝗱𝗼𝘄𝗻.
(Sunan Abu Dawood, Hadith No. 4782)
*If he is speaking, let him be quiet.*
(Al-Musnad, Vol. 1, p. 329)
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗺𝗲𝗮𝗻𝘀 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗰𝗵𝗮𝗻𝗴𝗲 𝘁𝗵𝗲 𝗰𝗼𝗻𝗱𝗶𝘁𝗶𝗼𝗻 𝗵𝗲 𝗶𝘀 𝗶𝗻.
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗰𝗵𝗮𝗻𝗴𝗲 𝗼𝗳 𝗺𝗼𝗼𝗱 𝘄𝗶𝗹𝗹 𝘀𝘂𝗯𝘀𝗶𝗱𝗲 𝗵𝗶𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗔𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝗮 𝗳𝗶𝗿𝗲 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗯𝘂𝗿𝗻𝘀 𝗶𝗻𝘀𝗶𝗱𝗲 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗮𝘀 𝗮 𝗿𝗲𝘀𝘂𝗹𝘁 𝗼𝗳 𝘀𝗼𝗺𝗲 𝘂𝗻𝗽𝗹𝗲𝗮𝘀𝗮𝗻𝘁 𝗲𝘅𝗽𝗲𝗿𝗶𝗲𝗻𝗰𝗲𝘀.
● 𝗔𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗹𝗲𝗮𝗱𝘀 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝘁𝗼 𝗮𝗱𝗼𝗽𝘁 𝗱𝗲𝘀𝘁𝗿𝘂𝗰𝘁𝗶𝘃𝗲 𝗺𝗲𝘁𝗵𝗼𝗱𝘀, 𝘄𝗵𝗶𝗰𝗵 𝗮𝗹𝘄𝗮𝘆𝘀 𝘁𝘂𝗿𝗻𝘀 𝗵𝗶𝗺 𝗶𝗻𝘁𝗼 𝗮 𝗹𝗼𝘀𝗲𝗿.
● 𝗜𝗻 𝘀𝘂𝗰𝗵 𝗮 𝘀𝗶𝘁𝘂��𝘁𝗶𝗼𝗻, 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝘄𝗶𝘀𝗲 𝘁𝗼 𝘁𝗮𝗸𝗲 𝗶𝗺𝗺𝗲𝗱𝗶𝗮𝘁𝗲 𝗮𝗰𝘁𝗶𝗼𝗻 𝘁𝗼 𝗰𝗮𝗹𝗺 𝗱𝗼𝘄𝗻 𝗼𝗻𝗲’𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗪𝗶𝘁𝗵 𝘁𝗮𝗰𝘁, 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗰𝗮𝗻 𝗼𝘃𝗲𝗿𝗰𝗼𝗺𝗲 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝘄𝗶𝘁𝗵𝗶𝗻 𝗺𝗶𝗻𝘂𝘁𝗲𝘀.
● 𝗕𝘂𝘁 𝗶𝗳 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝗮𝗹𝗹𝗼𝘄𝗲𝗱 𝘁𝗼 𝗹𝗶𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗼𝗻, 𝗶𝘁 𝗰𝗮𝗻 𝗱𝗼 𝗶𝗿𝗿𝗲𝗽𝗮𝗿𝗮𝗯𝗹𝗲 𝗱𝗮𝗺𝗮𝗴𝗲 𝘁𝗼 𝗺𝗮𝗻.
● 𝗜𝘁 𝗶𝘀 𝗻𝗮𝘁𝘂𝗿𝗮𝗹 𝘁𝗼 𝗴𝗲𝘁 𝗮𝗻𝗴𝗿𝘆.
● 𝗪𝗵𝗮𝘁 𝗶𝘀 𝗯𝗮𝗱 𝗶𝘀 𝗳𝗮𝗶𝗹𝘂𝗿𝗲 𝘁𝗼 𝗰𝗼𝗻𝘁𝗿𝗼𝗹 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗟𝗮𝗰𝗸 𝗼𝗳 𝗰𝗼𝗻𝘁𝗿𝗼𝗹 𝗼𝘃𝗲𝗿 𝗼𝗻𝗲’𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝘀𝗲𝗹𝗳𝗱𝗲𝗳𝗲𝗮𝘁𝗶𝗻𝗴.
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
💠 *غصے کا حل:*
*رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جس شخص کو غصہ آئے اور وہ اس وقت کھڑا ہو تو بیٹھ جائے۔*
(سنن ابو داود، حدیث نمبر 4782)
*اگر وہ بول رہا ہے تو اسے خاموش رہنے دو۔*
(المسند، ج1، ص329)
● اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان جس حالت میں ہے اسے بدلنا چاہیے۔
● مزاج کی یہ تبدیلی اس کے غصے کو کم کر دے گی۔
● غصہ ایک ایسی آگ ہے جو کسی ناخوشگوار تجربات کے نتیجے میں انسان کے اندر جلتی ہے۔
● غصہ انسان کو تباہ کن طریقے اختیار کرنے کی طرف لے جاتا ہے، جو اسے ہمیشہ ہارنے والے میں بدل دیتا ہے۔
●ایسی صورت حال میں اپنے غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے فوری اقدام کرنا دانشمندی ہے۔
● تدبیر کے ساتھ، ایک شخص منٹوں میں غصے پر قابو پا سکتا ہے۔
● لیکن اگر غصہ کو دیر تک رہنے دیا جائے تو یہ انسان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
● غصہ آنا فطری ہے۔
● غصے پر قابو نہ پانا بری چیز ہے۔
● غصے پر قابو نہ رکھنا خود کو شکست دینا ہے۔
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
💠 *غصے پر قابو پائیے، صحت اور تعلقات بہتر بنائیے:*
● غصہ نہ صرف صحت کےلیے مضر ہے بلکہ اس کی وجہ سے اکثر آپس کے تعلقات بھی داؤ پر لگ جاتے ہیں۔
● غصہ ایک ایسا جذبہ ہے جو ہر انسان میں فطرتاً پایا جاتا ہے۔
● یہ ایک ایسی جذباتی کیفیت یا حالت کا نام ہے جس کی شدت بدلتی رہتی ہے۔
● یعنی انسان کو مختلف حالات اور اوقات میں غصہ بھی مختلف نوعیت کا آتا ہے۔
●اکثر شدید غصے کے باعث لوگوں کو بھیانک نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔
● لہٰذا غصے پر قابو پانے کے گر سیکھنا ہر ایک کےلیے اہم ہے۔
● ماہرِ نفسیات کا ماننا ہے کہ اگر انسان شعوری کوشش کرے تو وہ اپنے غصیلے پن پر وقت کے ساتھ قابو پا��کتا ہے۔
● یعنی اسے غصہ تو آئے گا مگر اب وہ اپنے غصے کا باس ہوگا نہ کہ خود اس کا غلام بن جائے۔
● غصے کی کئی وجوہات ہیں۔
● کچھ لوگوں میں یہ موروثی ہوتا ہے، جبکہ کچھ گھرانوں میں لوگ بات بے بات غصہ کرتے ہیں اور وہاں پلنے والے بچے یہی سیکھتے ہیں۔
● محققین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی، بھوک کی شدت اور تھکاوٹ بھی انسانی جذبات پر اثرانداز ہوتی ہے۔
● اور ایسا شخص آسانی سے چڑچڑے پن کا شکار ہوکر معمولی باتوں پر مشتعل ہوجاتا ہے۔
● غصہ انسانی صحت پر برے اثرات ڈالتا ہے۔
● کیونکہ غصے میں انسانی جسم ایسے ہارمونز خارج کرتا ہے جو اسے اس حالت سے نمٹنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
● لیکن اگر یہ ہارمونز کثرت سے یا باقاعدگی سے خارج ہوں تو انسانی جسم مختلف اقسام کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
● جن میں سر اور پیٹ کا درد، نیند نہ آنا، بلڈ پریشر کا بڑھنا، ڈپریشن، بےچینی، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض شامل ہیں۔ ان امراض سے بچنے کےلیے ضروری ہے کہ انسان اپنے غصے کو قابو میں رکھنا سیکھ لے تاکہ وہ ایک صحت مند اور بامقصد زندگی گزارنے کے قابل ہو۔
● غصہ نہ صرف صحت کےلیے مضر ہے بلکہ اس کی وجہ سے اکثر آپس کے تعلقات بھی داؤ پر لگ جاتے ہیں۔
● گھروں کا ماحول مکدر رہتا ہے۔
● ہمارے ملک میں طلاق کی ایک اہم وجہ بھی غصہ ہی بتایا جاتا ہے۔
● غصیلے لوگوں کو کوئی اپنا دوست بنانا پسند نہیں کرتا اور ایسے لوگ تنہا رہ جاتے ہیں۔
● اس کے علاوہ انسان غصے میں خود کو اور دوسروں کو شدید نقصان پہنچا بیٹھتا ہے۔
● نتیجتاً یا تو جیل جا پہنچتا ہے یا اپنی اور دوسروں کی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔
▪️غصے پر قابو پانے کے چند طریقے:
● یوں تو غصے پر قابو پانے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن یہاں ان چند اہم اقدام کی بات کی گئی ہے جن کی افادیت ثابت شدہ ہے۔
▪️ جذبات کا اظہار کیجیے:
● اگر آپ کو کسی بات پر غصہ ہے تو اس کا اظہار احتیاط سے کیجیے۔
● یعنی اپنا اور دوسرے کا احترام کرتے ہوئے بات کریں۔
● الزام تراشی یا غلط الفاظ کے استعمال سے پرہیز کیجیے۔
● سنی سنائی باتوں کو بغیر تحقیق کیے نہ مانیں۔
🔸 قرآن ہمیں باتوں کی تحقیق کرلینے کا درس دیتا ہے (الحجرات)۔
● لیکن اگر اپنے جذبات کا اظہار کرنا آپ کےلیے ممکن نہ ہو تو ایسی سچویشن میں ماہرِ نفسیات مشورہ دیتے ہیں کہ آپ اپنے دماغ میں آنے والے خیالات کو ایک ڈائری میں لکھنا شروع کردیں، اس طرح آپ کے دل کی تمام بھڑاس نکل جائے گی اور آپ بہتر محسوس کریں گے۔
▪️خاموش رہیے:
● یہ طریقہ بہترین ہے اور پرسکون رہنے کےلیے اسی کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
● اگرچہ غیظ و غضب کی حالت میں خاموش رہنا بے حد مشکل امر ہے۔
● لیکن اس ایک عادت کو اپنانے سے آپ غصے کے خلاف آدھی جنگ جیت لیں گے۔
● کیونکہ خاموشی آپ کو سوچنے سمجھنے کا وقت دے گی اور آپ جذبات کی رو میں بہہ کر کچھ ایسا نہیں کریں گے کہ بعد میں پچھتانا پڑے۔
● محققین ایسے وقت میں گہرے سانس لینے اور اپنے دل میں ��وئی بھی پرسکون لفظ یا جملہ دہرانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
▪️خود سے مثبت باتیں کیجیے:
● شدید جذباتی حالت میں اکثر انسان منفی باتیں سوچتا ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتا ہے۔
● جبکہ خود کو مثبت رکھنا اور مثبت باتیں سوچنا آپ میں صبر اور شکر کے جذبات پیدا کر کے آپ کو پرسکون رہنے میں مدد دے گا۔
● اسی طرح کسی ایسے شخص سے بات کی جاسکتی ہے جو قابلِ بھروسہ ہو اور آپ کو درست مشورہ دے سکے۔
▪️اپنی پوزیشن بدلیے:
● پوزیشن بدلنے سے مراد ایک تو یہ ہے کہ آپ اس جگہ سے ہٹ جائیں تاکہ اس کیفیت کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکے۔
🔸 اور دوسرا اس حدیث پر عمل کرنا ہے کہ غصے کی حالت میں اگر انسان کھڑا ہے تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہے تو لیٹ جائے۔
● پانی کا استعمال جیسا کہ پانی پینا، ہاتھ اور پاؤں کا دھونا اور نہانا بھی فائدہ مند رہتا ہے۔
▪️ورزش کیجیے:
● ورزش آپ کے جسم میں خوشی کے ہارمونز پیدا کرتی ہے جنہیں اینڈورفین کہا جاتا ہے۔
● ورزش کو اپنا معمول بنانا آپ کے غصے کو کم کرنے میں سودمند ہوگا۔
● آپ اپنی پسندیدہ ورزش کا انتخاب کیجیے۔
● چہل قدمی، تیراکی، یوگا، باکسنگ، سائیکلنگ، کرکٹ یا اسی طرح کی کوئی اور ورزش یا کھیل کھیلیے اور پھر کھیل ہی کھیل میں آپ غصے کو پچھاڑ دیں گے۔
▪️وقت کا صحیح استعمال کرنا سیکھیے:
● غصے کی ایک اہم وجہ بہت سے کاموں کا جمع ہوجانا یا وقت پر نہ کر پانا ہے۔
● جس کی وجہ سے اسٹریس بڑھتا ہے۔
● اور انسان نیند کی کمی، بھوک اور تھکاوٹ کے باعث آسانی سے غصے کا شکار بن جاتا ہے۔
● لہٰذا آج کا کام آج ہی مکمل کرنے کی عادت کو پختگی سے اپنالیجیے۔
▪️اپنی صحت کا خیال رکھیے:
● متوازن غذا لیجیے، کام اور آرام میں بیلنس رکھیے، اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزاریے اور اپنی روٹین میں سیر و سیاحت کو بھی شامل کیجیے۔
● یہ تمام عادات آپ کی جسمانی، ذہنی، جذباتی اور روحانی صحت کو بہترین بنانے کےلیے اکسیر ہیں۔
🔸آخر میں یہ جان لیجیے کہ لوگ اہم ہیں، اس لیے درگزر سے کام لیں۔
🔸 دوسروں کو معاف کرنا سیکھیں۔
🔸 قرآن مجید میں معاف کرنے کی بڑی تلقین آئی ہے۔
🔸 یہ ایک خوبی آپ کی قسمت بدل دے گی اور آپ اپنوں اور دوسروں کے ساتھ ایک صحت مند اور خوش و خرم زندگی بسر کرسکیں گے۔
🍃 *جہاں رہیے اللہ کے بندوں کے لیے باعث رحمت بن کر رہیں، باعث آزار نہ بنیں۔* 🍃
🍂 *اللہ سبحانہ وتعالی ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
2 notes · View notes
topurdunews · 4 months ago
Text
سموگ پر قابو پانے کیلئے تمام مارکیٹیں رات8 بجے بند،آوٹ ڈورسرگرمیوں پر پابندی،نوٹیفکیشن جاری
(عمیر افضل)صوبائی دارالحکومت لاہور شہر میں سموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی اور اس کا باضابطہ  نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، مارکیٹیں رات8بجےبندکرانےکیلئےٹاسک فورس ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں۔  ضلعی انتظامیہ فضائی آلودگی اور سموگ پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں  انتظامیہ کے مطابق ٹاسک فورس ٹیمیں تحصیل سطح پر تشکیل دی ہیں،اےسی کنوینئر،ایس ایچ او،زونل آفیسر ریگولیشن…
0 notes
ariesvibe · 2 years ago
Text
اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں
اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے
اپنی بے کار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں
اپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے
میری امیدوں کا حاصل مری کاوش کا صلہ
ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں
کتنی بے کار امیدوں کا سہارا لے کر
میں نے ایوان سجائے تھے کسی کی خاطر
کتنی بے ربط تمناؤں کے مبہم خاکے
اپنے خوابوں میں بسائے تھے کسی کی خاطر
مجھ سے اب میری محبت کے فسانے نہ کہو
مجھ کو کہنے دو کہ میں نے انہیں چاہا ہی نہیں
اور وہ مست نگاہیں جو مجھے بھول گئیں
میں نے ان مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں
مجھ کو کہنے دو کہ میں آج بھی جی سکتا ہوں
عشق ناکام سہی زندگی ناکام نہیں
ان کو اپنانے کی خواہش انہیں پانے کی طلب
شوق بے کار سہی سعئ غم انجام نہیں
وہی گیسو وہی نظریں وہی عارض وہی جسم
میں جو چاہوں تو مجھے اور بھی مل سکتے ہیں
وہ کنول جن کو کبھی ان کے لیے کھلنا تھا
ان کی نظروں سے بہت دور بھی کھل سکتے ہیں
ساحر لدھیانوی۔
10 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years ago
Text
Tumblr media
‏پانے سے پہلے اور کھونے کے بعد دنیا میں ہر شے قیمتی ہے۔۔۔ Everything in the world is precious before getting and after losing!!
76 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 2 years ago
Text
ھم بھی اِس عمرِ رَواں میں ، کہیں بہہ جائیں گے
تو بھی باقی نہ رھے گا ، ہمیں پانے کے لیے
9 notes · View notes
asthetic-azalea · 1 year ago
Text
اللّٰہ جانتا ہے کہ آپ تھک چکے ہیں اللّٰہ جانتا ہے کہ یہ زندگی آپ کے لیے بہت مشکل ہے۔ لیکن آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ آپ کو کبھی بھی ان حالات میں نہیں ڈالے گا جن پہ آپ قابو پانے کی طاقت نہ رکھ سکتے ہوں۔
امام شافعی کہتے تھے :
" آزمائش جب بہت تنگ ہو جاتی ہے تو پھر وہیں سے کھل جاتی ہے "
اس دنیا کی بے ثباتی اس کی سب سے بڑی خامی اور بیک وقت یہی سب سے بڑی خوبی بھی ہے۔ کیونکہ یہاں خوشیاں دائمی نہیں تو غم بھی مستقل نہیں ہیں، قہقہوں کو دوام نہیں تو آنسو بھی بس کچھ ہی دن میں ختم ہو جانے والے ہیں۔
جب سب کچھ عارضی ہے حتیٰ کہ آپ خود بھی یہاں اس دنیا میں ہمیشہ کے لئے نہیں آئے ہیں تو عارضی چیزوں کے پیچھے خود کو ہلکان نہ کریں انہیں جان کا عذاب نہ بنائیں کوئی روگ نہ پالیں۔ بس حالات کچھ بھی ہوں مایوس نہ ہوں اپنے رب سے دعا مانگنا نہ چھوڑیں ممکن اور ناممکن تو صرف آپ کی سوچ میں ہے آپ کا رب تو اندھیروں میں بھی دیا جلانے پہ قادر ہے تو اس کے لئے آپ کی دعا پہ کن کہنا کون سا مشکل ہے۔
پس اپنے رب سے پورے یقین کے ساتھ دعا مانگیں...!!
2 notes · View notes