#عافیہ صدیقی
Explore tagged Tumblr posts
googlynewstv · 8 days ago
Text
ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے بائیڈن سے صدارتی معافی کی اپیل کردی
ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر بائیڈن سےصدارتی معافی کی اپیل کردی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر سے اپیل کی ہےکہ وہ صدارت سے سبکدوش ہونے سے پہلے سزا معاف کردیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا میں ایک متنازع عدالتی فیصلےکے باعث 86 سالہ سزا کاٹ رہی ہیں۔ برطانوی میڈيا کا کہنا ہےکہ  ڈاکٹرعافیہ صدیقی اپنی رہائی کے لیے پر امید ہیں۔ اپنے وکیل کے ذریعے برطانوی میڈيا سےخصوصی گفتگومیں…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی عافیہ صدیقی سے امریکی جیل میں ملاقات طے پا گئی
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی عافیہ صدیقی سے امریکی جیل میں ملاقات طے پا گئی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی دو اور تین دسمبر کو عافیہ صدیقی سے امریکہ میں ملاقات کریں گی، سینیٹر مشتاق اور سینیٹر طلحہ بھی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ساتھ ہوں گے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔ عافیہ صدیقی کے وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی عافیہ صدیقی سے امریکی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 3 months ago
Text
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزا معافی کیلئےحکومت کا امریکی صدر کو خط
(24 نیوز)ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کے کیس میں بڑی پیشرفت،حکومتِ پاکستان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزا معافی کیلئے امریکی صدر کو خط لکھ دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عافیہ صدیقی کی سزا معافی کیلئے امریکی صدر کو خط لکھا۔اس ضمن میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کر دیا،جسٹس سردار اعجاز نے عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈاکٹر…
0 notes
pakistantime · 2 years ago
Text
ڈاکٹر عافیہ بہت ظلم سہہ چکی
Tumblr media
امریکی جیل میں 13 سال سے قید پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ڈھائی گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔ خبروں کے مطابق یہ ملاقات ٹیکساس کے شہر فورورتھ کی جیل ایف ایم سی کارس ول میں ہوئی۔ ڈاکٹر عافیہ سے ان کے خاندان کے کسی فرد کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ ڈاکٹر عافیہ کو لاپتہ ہوے 24 سال اور امریکی قید میں 13 سال کا طویل عرصہ گزر چکا لیکن اس کے باوجود دونوں بہنوں کو نہ ہاتھ ملانے دیا گیا نہ وہ گلے مل سکیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد، جو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ہمراہ امریکہ گئے ہوئے ہیں، نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ دونوں بہنوں کی یہ ملاقات جیل کے ایک کمرے میں ہوئی لیکن دونوں کے درمیان موٹا شیشہ لگا تھا جس سے وہ ایک دوسرے کو دیکھ اور سن تو سکتی تھیں لیکن چھو نہیں سکتی تھیں۔ سفید اسکارف اور خاکی جیل ڈرس میں ملبوس عافیہ صدیقی سے اُن کی بہن کی ڈھائی گھنٹے کی اس ملاقات میں پہلے ایک گھنٹہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے روز روز اپنے اوپر گزرنے والی اذیت کی تفصیلات بتائیں۔ ڈاکٹر عافیہ اپنی بہن سے اپنی ماں (جو اُن کی قید کے دوران وفات پاچکی ہیں) اور اپنے بچوں کے بارے میں پوچھتی رہیں اور کہا کہ ماں اور بچے اُنہیں ہر وقت یاد آتے ہیں۔ 
Tumblr media
ڈاکٹر عافیہ کو اپنی ماں کی وفات کا علم نہیں ہے۔ امریکہ کی قید میں پاکستان کی اس بیٹی کے سامنے والے دانت جیل میں ہوئے حملے میں ضائع ہو چکے ہیں اور اُن کے سر پر لگنے والی ایک چوٹ کی وجہ سے انہیں سننے میں بھی مشکل پیش آ رہی تھی۔ سینیٹر مشتاق کے مطابق کل ڈاکٹر عافیہ سے اُن کی ڈاکٹر فوزیہ اور کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ سمیت جیل میں ملاقات ہو گی۔ اُنہوں نے ڈاکٹر فوزیہ کی (عافیہ صدیقی سے) ملاقات کا افسوسناک احوال سناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن ملاقاتوں کا، بات چیت کاراستہ کھل گیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام آواز اُٹھائیں اور حکمرانوں کو مجبور کریں کہ وہ فوری اقدامات کر کے عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ امریکی حکومت کے ساتھ اُٹھائیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے اُن کی ملاقات کا یہ مختصر احوال پڑھ کر دل رنجیدہ ہو گیا۔ سوچ رہا ہوں کہ اُن افراد کے ضمیر پر کتنا بوجھ ہو گا جنہوں نے پاکستان کی اس بیٹی کو امریکہ کے حوالے کیا ،جہاں ایک نام نہاد مقدمے میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اسی پچاسی سال کی سزا سنا دی گئی۔ 
یہ ظلم پرویزمشرف کے دور میں ہوا۔ پرویزمشرف کا انتقال ہو چکا ہے، جنہو ں نے اپنی کتاب میں تسلیم کیا کہ اُنہوں نے ڈالرز کے بدلے پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کیا۔ امریکہ کے دباو میں اپنے شہریوں اور پاکستان کی ایک بیٹی کو امریکہ کے حوالے کرنے میں ایجنسیوں کے جن افراد کا کردار تھا وہ بھی آج کیا سوچتے ہوں گے۔؟ بڑی تعداد میں امریکہ کے حوالے کئے گئے پاکستانی جنہیں گوانتامو بے میں انتہائی مشکل حالات میں رکھا گیا تھا اُن میں سے کئی پاکستان واپس لوٹ چکے لیکن اس گھناونے کھیل میں شامل اُس وقت کے ہمارے ذمہ دار اور کرتا دھرتا اپنے رب کو کیا جواب دیں گے۔ نجانے کب تک ڈاکٹر عافیہ امریکی جیل میں پڑی رہیں گی۔ ہماری مختلف سیاسی جماعتیں یہ وعدہ کرتی رہیں کہ ڈاکٹر عافیہ کو پاکستان واپس لانے کیلئے امریکہ سے بات چیت کی جائے گی۔ اس دوران ن لیگ، تحریک انصاف اورپیپلز پارٹی کی حکومتیں آئیں لیکن ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش کبھی ہوتی دکھائی نہ دی۔ یہ موجودہ حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی پاکستان منتقلی کا مسئلہ امریکہ کے سامنے سنجیدگی سے اُٹھائے اور اُس وقت تک اس کیس کا پیچھا کرے جب تک کہ ��اکستان کی اس بیٹی کی واپسی ممکن نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر عافیہ پہلے ہی بہت ظلم سہہ چکی۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ  
4 notes · View notes
risingpakistan · 2 years ago
Text
عافیہ کی رہائی کی کنجی
Tumblr media
امریکا میں مقید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی 20 سال بعد اپنی بہن فوزیہ صدیقی سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقات میں ڈاکٹر فوزیہ کے ہمراہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور انسانی حقوق کے وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے لیے عافیہ کو ایک چھوٹے سے کمرے میں لایا گیا درمیان میں ایک شیشے کی دیوار حائل تھ�� اس دوران ہونے والی گفتگو ریکارڈ کی جا رہی تھی وہ کافی کمزور اور خوفزدہ نظر آ رہی تھی، چار دانت ٹوٹے ہوئے تھے وہ التجا کر رہی تھی مجھے اس جہنم سے نکالو۔ سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے عافیہ کو سماعت میں مشکل پیش آ رہی تھی۔ ملاقات کے اختتام پر اسے زنجیروں سے جکڑ کر واپس لے جایا گیا۔ ملاقات کے دوران جیل کی بھاری کنجیوں کی آوازیں پس منظر موسیقی کی طرح وقفے وقفے سے بج رہی تھیں۔ عافیہ کو اس کے بچوں کی تصاویر بھی نہیں دکھانے دی گئیں جو اب 20 سال کے ہو چکے ہیں۔ اسے ماں کے انتقال کی خبر بھی نہیں دی گئی، عافیہ کا کہنا تھا کہ میں روزانہ ماں بہن اور بچوں کو یاد کرتی ہوں۔ اسٹفورڈ اسمتھ انسانی حقوق کے علم بردار وکیل ہیں جو اس سے قبل سیف اللہ پراچہ کو گوانتاناموبے جیل سے رہا کرا چکے ہیں، اس ملاقات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔ 
ملاقات کے دوران انھوں نے فوزیہ صدیقی کو تلقین کی کہ اپنی بہن سے اہلخانہ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ باتیں کریں۔ ملاقات کے بعد ڈاکٹر فوزیہ تبصرہ کرنے سے قاصر تھیں اور گاڑی میں بیٹھ کر روتی رہیں، کلائیو اسٹفورڈ نے کہا کہ وہ آیندہ دو دنوں میں اس کیس پر زیادہ توجہ مرکوز کریں گے کہ عافیہ کی رہائی کو ممکن بنانے کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے انھوں نے کہا کہ’’ یہ ملاقات انتہائی افسردہ کرنے والی تھی لیکن اس جذباتی ملاقات کے لیے حاضر ہونا ایک اعزاز تھا۔ ‘‘ کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ امریکی نژاد برطانوی ہیں جو انسانی حقوق کے علم بردار اور یوکے ہیومن رائٹس این جی او تھری ڈی سی کے ڈائریکٹر ہیں جو امریکی عقوبت خانوں سے کئی بے گناہوں کو رہائی دلوا چکے ہیں۔ انھوں نے پچھلے ماہ کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب میں کہا تھا کہ ’’عافیہ کے ساتھ بہت ظلم و ناانصافی کی گئی ہے۔ فوزیہ میری بہن ہے میں عافیہ کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا‘‘ اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ نے خطاب کرتے ہوئے یہ شعر پڑھا تھا کہ ’’پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانہ سے۔‘‘
Tumblr media
اس موقع پر سوال و جواب کے دوران ایک مندوب نے بہت معنی خیز جملہ کہا کہ ’’کلائیو اسٹفورڈ اس وقت ساری پاکستانی قوم کی نظریں آپ پر لگی ہیں اور ساری توقعات آپ سے وابستہ ہیں۔‘‘ اسٹفورڈ نے کہا تھا کہ میں بحیثیت ایک امریکی اس مقدمے پر بڑا شرمسار ہوں۔ اس ملاقات میں شامل سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ عافیہ کی رہائی حکومت پاکستان کی ایمانداری کی مرہون منت ہے اور عافیہ کی رہائی کی کنجی اسلام آباد میں ہے۔ انھوں نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عافیہ کو فی الفور ایف ایم سی کارزویلسے کسی دوسری جیل منتقل کرانے کے لیے حکومت اپنا کردار ادا کرے۔ عدالتیں حکمرانوں کو عافیہ کے مسئلے پر وقتاً فوقتاً مختلف ہدایات اور احکامات جاری کرتی رہی ہیں یہاں تک کہ عافیہ کی واپسی کے لیے بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کرنے کی ہدایت دے چکی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عافیہ سے اہل خانہ کی ملاقات اور ہر ہفتے خیریت سے آگاہ کرنے کا پابند کیا تھا اور وزیر اعظم کو دورہ امریکا میں اس مسئلے کو اٹھانے کی ہدایت کی تھی، سینیٹ عافیہ کی سزا کی مذمت اور اسے واپس لانے کی قرارداد پاس کر چکی ہے۔
عافیہ کی قید کے اس عرصے کے دوران آٹھ حکومتیں تبدیل ہو چکی ہیں کسی نے زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ سینیٹر طلحہ محمود نے عافیہ سے ملاقات کے بعد بیان دیا تھا کہ حکومت اس کی رہائی کے لیے مخلص نہیں ہے۔ امریکی اٹارنی ٹینا فوسٹر کا کہنا ہے کہ وکلا نے عافیہ کے حق میں موجود ثبوت و شواہد کو ضایع کیا لگتا ہے کہ حکومت نے ان کی خدمات عافیہ کو مجرم قرار دلوانے کے لیے حاصل کی تھیں۔ عافیہ کے اہل خانہ نے بھی حکومت کو وکلا کرنے سے منع کیا تھا جنھیں پانچ ملین ڈالر کی فیس ادا کی گئی ہے۔ عافیہ کے لیے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے مظاہرے کیے اور انھیں ’’صدی کی خاتون‘‘ کے خطاب سے نوازا گیا۔ صدر جارج ڈبلیو بش اعتراف کر چکے ہیں کہ جیلوں میں ہونے والے مظالم امریکا کی شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔ نیویارک کے ریٹائر جج رچرڈ برمین کا کہنا ہے کہ مقدمے میں کہیں ثابت نہیں ہوا کہ عافیہ کا کسی تنظیم سے تعلق ہے امریکی ایلچی رچرڈ ہالبروک کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے کبھی عافیہ کی واپسی کا مطالبہ نہیں کیا۔
عدنان اشرف ایڈووکیٹ 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
apnabannu · 2 years ago
Text
عافیہ صدیقی کی 20 سال بعد بہن سے ملاقات: ’شیشے کی دیوار دیکھ کر مسکراہٹ اُداسی میں بدل گئی‘
http://dlvr.it/Sq1KBY
0 notes
asraghauri · 4 years ago
Text
8 مارچ ۔۔۔۔۔عافیہ صدیقی کے نام کیا - مدیحہ صدیقی
8 مارچ ۔۔۔۔۔عافیہ صدیقی کے نام کیا – مدیحہ صدیقی
میں عافیہ ہوں کوئی سُنے تو اسے بتاوُ میں عافیہ ہوں سُنا ہے عورت کا دن منانے کو سب چلے ہیں ذکر میرا کہیں نہیں ہے!!! اکیلی,تنہا میں قید خانے میں ٹوٹی سانسوں میں بکھری گنتی جو کر رہی ہوں میں اپنے آنسو میں عکس اپنے جگر کے ٹکڑوں کا دیکھتی ہوں یہاں کے روزن مرے تشخص کی کرچیوں کے گواہ ٹھہرے یہاں کے چہرے عجیب وحشت درندگی کا نصیب ٹھہرے میری سوچیں ٹپک ٹپک کر خموشیوں کا جمود توڑیں یہاں کے دیوار و در کو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 6 years ago
Photo
Tumblr media
عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کو رہا کیا جاسکتا ہے، وزیراعظم #KhanMeetTrump #IKmeetsTrump #ImranKhanOurPride #ImranKhanVisitsUS #Pakistan #aajkalpk واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کو رہا کیا جاسکتا ہے، معاملے پر امریکا سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں۔
0 notes
nowpakistan · 6 years ago
Photo
Tumblr media
امریکی صدر کی مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت ثالثی کی پیشکش
0 notes
apnibaattv · 3 years ago
Text
IHC نے ایف او کو عافیہ صدیقی کے اہل خانہ کو امریکی ویزا حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی
IHC نے ایف او کو عافیہ صدیقی کے اہل خانہ کو امریکی ویزا حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی
پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی۔ – ٹویٹر/فائل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہفتے کے روز وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہل خانہ کو اس یقین دہانی کے ساتھ ویزا کے حصول میں مدد فراہم کرے کہ ان کے ساتھ وابستگی سے خاندان کی آزادی اور تحفظ کو خطرہ نہیں ہوگا۔ اپنے تحریری حکم میں، IHC نے دفتر خارجہ کو حکم دیا کہ “مناسب تعاون کے ساتھ ویزا کی درخواست کو آسان بنایا جائے۔ اس نے فریقین…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 3 months ago
Text
امریکی جج کا بڑا فیصلہ عافیہ صدیقی کیلئے نئی امید پیدا ہوگئی
واشنگٹن (ویب ڈیسک) ایک امریکی جج نے امریکی اہلکاروں پر حملے کے الزام میں سزا پانے والی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی قانونی ٹیم کو نئے اور خفیہ شواہد تک رسائی کی اجازت دے دی ہے جو ممکنہ طور پر معافی کی درخواست کیلئے اچھی علامت ہے۔ نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج رچرڈ ایم برمن کی طرف سے جاری کردہ حکم میں عافیہ صدیقی کے وکلا کو 2009 سے تعلق رکھنے والے اہم مواد تک رسائی کی اجازت دی گئی۔ عدالتی…
0 notes
pakistantime · 2 years ago
Text
جنرل مشرف دور کے گہرے زخم
Tumblr media
سینیٹ آف پاکستان جنرل مشرف کے انتقال پر اُن کے لئے مغفرت کی دعا کرنے سے انکاری ہو گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ جب کوئی مسلمان اس دنیا سے چلا جائے تو ہمیں اُس کی مغفرت کیلئے دعا کرنی چاہئے۔ جنرل مشرف کا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہو چکا۔ سینیٹ میں دعا سے انکار کرنے والوں کا کہنا تھا کہ جنرل مشرف اس قوم کے مجرم تھے جن کیلئے دعا نہیں کی جا سکتی۔ کوئی اختلاف کرے یا اتفاق، سینیٹ میں جو کچھ ہوا وہ حکمرانوں کے لئے ایک سبق کی حیثیت ضرورکھتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کسی عام فرد کی بجائے حکمرانوں کا آخرت میں حساب زیادہ سخت ہو گا۔ جنرل مشرف کی وفات اور اس موقع پر میں اُن کی ذات پر بات نہیں کرنا چاہوں گا لیکن اُن کے دور پر ضرور بات ہونی چاہئے اور ہو بھی رہی ہے۔ جنرل مشرف کے دور پر ایک طرف اگر آئینی اور انتظامی امور کا جائزہ لیا جا سکتا ہے، وہیں میرے لئے اور لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کے لئے اہم ترین نکتہ یہ ہے کہ وہ دور مسلمانوں کے لئے کیسا تھا؟ 
بہت لوگوں کے لئے سب سے اہم مسئلہ اُس دور کا یہ تھا کہ جنرل مشرف نے اپنی ذات کے لئے پاکستان کے آئین کو دو بار روندا۔ پہلی بار بحیثیت آرمی چیف اپنے نکالے جانے پراُس وقت کی نواز شریف حکومت کو ختم کیا اور ملک میں مارشل لا لگا دیا اور دوسری بار اپنی وردی کو بچانےکے لئے آئین کو معطل کر کے اعلیٰ عدلیہ کے درجنوں ججوں کو اُن کے گھروں میں بچوں سمیت نظر بند کر دیا، جس پر اُن کے اقتدار سے رخصت ہونے کے بعد عدالت نےانہیں موت کی سزا بھی سنائی۔ مجھے جنرل مشرف دور کے جس عمل نے بہت دکھ اور تکلیف دی اُس کا تعلق، 9/11 کے واقعہ کے بعد اپنائی گئی پالیسیاں اور اُن کے مسلمانوں، پاکستان اور ہمارے عوام کے لئے نتائج سے ہے۔ بغیر کسی سے مشورہ کئے جنرل مشرف نے امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو جھونک دیا جس کے وطنِ عزیز پر سنگین اثرات مرتب ہوئے اور اب بھی ہم اُن نتائج سے باہر نہیں نکل پائے۔
Tumblr media
افغاستان پر حملے کے لئے اپنا سب کچھ امریکہ کے حوالے کر دیا گیا۔ یعنی امریکہ کو اپنے ہمسایہ مسلمان ملک پر حملے کے لئے اپنے ہوائی اڈے بھی دیے، زمینی اور فضائی حدود بھی اُن کے لئے کھول دیں، امریکہ کو جاسوسی کے لئے بھی پاکستان کی سرزمین مہیا کر دی اور اس طرح لاکھوں مسلمانوں کو وہاں شہید کرنے کے لئے امریکہ نے ایک گھناونا کھیل کھیلا اور دکھ کی بات یہ ہے کہ ہم اُس وقت ظالم کے ساتھ تھے، جن کو امریکہ اور پاکستان 9/11 سے پہلے جہادی کہتے تھے اُنہیں چن چن کر مارا گیا اور اُن مصیبت زدوں سے ہمدردری کرنے والوں اور اس عمل کو غلط کہنے والوں کو شدت پسندی کے طعنے دیے جاتے رہے۔ نجانے کتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں ڈالرز کے عوض بیچا گیا۔ یہاں تک کہ پاکستان کی ایک بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھی امریکہ کے حوالے کر دیا گیا۔ پاکستان کے اندر ہزاروں افراد کو گمشدہ کر دیا گیا، نجانے کتنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ 
امریکہ کی جاسوس ایجنسیوں بشمول سی آئی اے ، ایف بی آئی اور بلیک واٹر کو پاکستان میں کھلی چھٹی دے دی گئی اور وہ پاکستان کے خلاف ہی کام کرنے لگیں۔ جنرل مشرف کی 9/11 کی پالیسیوں کے ردِعمل میں پاکستان نے دہشت گردی کا وہ رنگ دیکھا جس کی کوئی نظیر نہیں ��لتی۔ کبھی کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اپنی ہی فوج پر یہاں اپنے ہی لوگ حملے کریں گے۔ اس دہشت گردی کے باعث پاکستان میں تقریباً اسی ہزار سویلین اور فوج ، پولیس ، قانون نافذ کرنے والے دوسرے اداروں اور سیکورٹی ایجنسیوں کے ہزاروں اہلکار شہید ہوئے۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے اور پاکستان کو کوئی ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان اُٹھانا پڑا۔ پاکستان کے ہوائی اڈوں سے اڑنے والے امریکی ڈرون پاکستان کے اندر ہی حملے کرنے لگے جن سے سینکڑوں افراد بشمول عورتیں اور بچوں کو collateral Damage کے نام پرشہید کیا گیا۔ سابق فاٹا کے علاقے میں شادیوں، مدرسوں اور مساجد پر میزائل برسائے گئے اور صرف ایک مدرسے پر حملے کے نتیجے میں کوئی 80 بے گناہ بچے شہید ہوئے۔ 
مشرف دور میں امریکہ نے اپنی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کو پاکستان کے اندر دھکیلا جس کا ہمیں ایسا نقصان ہوا اور جس کا کوئی ازالہ ممکن نہیں۔ جنرل مشرف کے حکم پر لال مسجد پر آپریشن اور وہاں موجود بڑی تعداد میں موجود نمازیوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا جس کے نتیجہ میں پاکستان میں دہشت گردی بہت زیادہ بڑھ گئی۔ جو ظلم مسلمانوں پر اور پاکستان اور پاکستانیوں پر اُس دور میں ہوا اُس کے متعلق مشرف کے اپنے ہی چیف آف جنرل سٹاف جنرل شاہد عزیز کی کتاب ’’یہ خاموشی کہاں تک‘‘ میں پڑھا جا سکتا ہے۔ جنرل مشرف نے امریکہ کی خوشی کے لئے پاکستان میں روشن خیالی کا نعرہ بلند کیا جس نے یہاں بے شرمی اور بے حیائی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ بلوچستان میں اکبر بگٹی کو قتل کروا کے وہاں بھی پاکستان مخالف طاقتوں کو وہ قوت بخشی جس کا توڑ ہم اب تک تلاش نہیں کر سکے۔
کراچی میں 12 مئی کے واقعے کو یہ قوم کیسے بھلا سکتی ہے جس میں درجنوں بے گناہوں کی کھلےعام جان لے لی گئی، جس پر اُسی شام جنرل مشرف نے اسلام آباد کے ایک جلسے میں مکا لہرا کر کہا کہ آج میری طاقت دیکھ لی؟ مشرف نے اپنے دور میں آئی ایس آئی کو بڑی بے دردی سے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا۔ ق لیگ بنائی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو توڑا اور جب اپنی ذات کے لئے ضرورت پڑی تو بے نظیر بھٹو کو این آر اور بھی دے دیا۔ جنرل مشرف کے دور نے مسلمانوں اور پاکستانیوں بلکہ میں تو کہوں گا کہ پاکستان کو بہت گہرے زخم دیے۔ آخرت میں جنرل مشرف مرحوم کا کیا فیصلہ ہوتا ہے اس کا کسی کو کچھ علم نہیں لیکن تاریخ جب بھی جنرل مشرف کے دور کا حوالہ دے گی تو اُن گہرے زخموں کو بھلایا یا مٹایا نہیں جا سکے گا جن میں سے کچھ کا میں نے اس کالم میں ذکر کیا۔
انصار عباسی 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
thetodaynews24 · 3 years ago
Text
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ٹیکساس جیل میں حملے میں معمولی چوٹیں آئیں: ایف او ترجمان
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ٹیکساس جیل میں حملے میں معمولی چوٹیں آئیں: ایف او ترجمان
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتے کے روز کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ، ٹیکساس کے فورٹ ورتھ کی ایف ایم سی کارسویل جیل میں قید ہیں ، ساتھی قیدی کے حملے کے بعد “کچھ معمولی زخمی ہوئے”۔ چودھری نے کہا ، “ہیوسٹن میں ہمارے قونصل جنرل نے ڈاکٹر صدیقی سے ان کی خیریت معلوم کرنے کے لیے فوری طور پر ملاقات کی۔ انہیں کچھ معمولی چوٹیں آئیں لیکن وہ ٹھیک ہیں۔” انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ 30 جولائی کو پیش…
View On WordPress
0 notes
45newshd · 5 years ago
Photo
Tumblr media
رمضان کے خرچ کیلئے قونصل جنرل نے 2سو ڈالر اکائونٹ میں جمع کروائے ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے پاکستانی حکام سے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے اضافی جواب عدالت میں جمع کرا دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے پاکستانی حکام سے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کےمطابق امریکی جیل حکام نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ٹھیک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
0 notes
risingpakistan · 5 years ago
Text
اصل عورت کا رونا نقل عورت کیا جانے
امریکہ میں ہماری ایک گوری پڑوسن کو بیوہ ہوئے پندرہ برس ہو گئے ہیں لیکن اس کے شوہر کی گاڑی آج بھی اس کے پورچ میں کھڑی اس کی یاد دلاتی ہے۔ بیوی کا حوصلہ نہیں پڑتا کہ شوہر کی گاڑی بیچ دے۔ کہتی ہے گاڑی سے اُمید رہتی ہے کہ شوہر گھر میں میرے پاس ہی ہے۔ شوہر کی نشانی ہے یہ گاڑی مجھے اس کی عادت ہو گئی ہے۔ شوہر میں اگر رب جیسی صفات موجود ہوں تو بیوی کا دل سجدہ ریز رہتا ہے۔ شوہر ظالم یا ہرجائی ہو تو بیوی نفرت کرنے لگتی ہے۔ یہی معاملہ مرد کے ساتھ بھی ہے۔ بیوی اسے وفا حیا اور محبت دیتی تو ہے اور شوہر اس پر اپنا سب کچھ نچھاور کر دیتا ہے۔ اور یہ سب طور طریقے اللہ اپنی الہامی کتابوں میں بتا چکا ہے۔ یہ عورت اور مرد کی جہالت ہے کہ وہ اپنی مذہبی کتابوں کو پس پشت ڈال کر انسانوں کی من گھڑت ترکیبیں اور ٹوٹکے آزمانے سڑکوں پر خوار ہوتے پھریں۔ اور آج نوبت سڑکوں پر مقابلہ بازی تک پہنچ گئی ہے۔ 
عورت مارچ والیاں امریکی فنڈڈ تنظیمیں عافیہ صدیقی کو رہائی دلائیں گی ؟ سانحہ ماڈل‘ ٹائون سانحہ ساہیوال کی عورتوں کا خون بہا دلائیں گی ؟ یا عورت کے نام پر گوروں کے فنڈزپر عیش ہی اڑاتی رہیں گی ؟ عورت اور مرد کے تعلقات دو گونہ اصول پر قائم ہو جائیں تو زندگی خوبصورت ہو جاتی ہے۔ مرد عورت سے محبت کرے اور عورت مرد کی اطاعت۔ سارا جھگڑا یہی ہے کہ عورت مرد کی اطاعت سے نکلنا چاہتی ہے اور مرد عورت پر حکومت کا خواہاں رہتا ہے۔ اسی تعلق کو ازسرنو استوار کرنے کے لیے اقوام متحدہ نے فقط ایک دن عورتوں کے لیے مخصوص کیا ہے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والا ملک ہے اور آئین پاکستان میں جہاں مردوں کو حقوق دیئے گئے ہیں وہاں عورتوں کو بھی حقوق فراہم کئے گئے ہیں جن کی واضح مثال ہر شعبہ زندگی میں عورتوں کی نمائندگی بکثرت دیکھی جا سکتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی دو بار وزیراعظم رہ چکی ہیں اس کے علاوہ بیرون ملک سفارتکاری میں بھی عورتیں ہیں۔ 
ایک عام گھریلوخاتون سے لے کر وزیراعظم تک کے حقوق عورتوں کو دیئے گئے ہیں مگر پھر بھی سمجھ سے بالاتر ہے کہ ان نام نہاد روشن خیال عورتوں کو کیا مسئلہ ہے جو آئے دن اپنے حقوق کا رونا روتی ہیں حالانکہ سب سے زیادہ عورتوں کے حقوق کا خیال اسلام نے رکھا ہے۔ خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ اور اگر وہ فرمان��رداری کریں تو ان پر (کسی قسم کی) زیادتی کا تمہیں کوئی حق نہیں ‘‘۔ میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں پر تشدد روکتے ہوئے فرمایا’’ تم میں سے کوئی آدمی اپنی بیوی کو اس طرح کیوں مارتا ہے جیسے غلام کو مارا جاتا ہے۔ مسند احمد۔ اس حدیث سے ثابت ہوا آقا کریم نے عورتوں پر بے جا تشدد کی ممانعت کی ہے اور ان کے حقوق کا پورا پورا خیال رکھا ہے۔ 
یہی نہیں عورت کو حق خلع دیتے ہوئے مزید اس کی شان کو بلند کیا گیا ہے اور جنت ماں کے قدموں تلے ہونے کی بشارت دی گئی ہے مگر یہ نام نہاد حقوق نسواں کی جعلی علمبردار بھول گئیں کہ اسلام سے قبل لوگ اپنی بچیوں کو زندہ درگور کر دیتے تھے پھر میرے نبی رحمت تشریف لائے اور معصوم کلیوں کے محافظ بن گئے۔ جس قدر اسلام نے عورت کے حقوق کا خیال رکھا دنیا میں اتنا خیال کسی مذہب نے نہیں رکھا اسلام نے عورت کو وراثت میں حق دلوایا اور میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران جنگ بچوں بوڑھوں کیساتھ عورتوں کو بھی قتل کرنے سے منع فرمایا۔ ایک طرف قبل از اسلام عورت کو پیدا ہوتے ہی قتل کر دیا جاتا تھا تو دوسری طرف نبی ذیشان نے دوران جنگ بھی عورت کو قتل کرنے سے منع فرما دیا.
ہم اگر اسلام کا مطالعہ کریں تو مردوں سے بڑھ کر عورتوں کو حقوق دیئے گئے عورت پر مرد کو حاکم مقرر کیا گیا اور اسی حاکم کے ذمے اسی عورت کی کفالت کا حکم دیا حالانکہ عام دستور یہ ہے جو حاکم ہوتا ہے وہ آرام کرتا ہے اور محکوم محنت مزدوری جبکہ اسلام نے مرد کو حاکم ہوتے ہوئے محنت مزدوری کا حکم دیا جبکہ عورت کو محکوم ہوتے ہوئے بھی شہزادی و ملکہ کا رتبہ دیا۔ عورتوں کا عالمی دن 1909 سے منایا جارہا ہے لیکن یہ عالمی دن دنیا بھر میں آٹھ مارچ کو منانے کا فیصلہ 1913ء میں کیا گیا۔ 1908ء میں پندرہ سو عورتیں مختصر اوقاتِ کار، بہتر اجرت اور ووٹنگ کے حق کے مطالبات منوانے کے لیے نیویارک کی سڑکوں پر مارچ کرنے نکلیں۔
ان پر بیت برسائے گئے اور ان میں سے بہت سی عورتوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ 1909ء میں سوشلسٹ پارٹی آف امریکہ نے عورتوں کا دن منانے کی قرارداد منظور کی اور پہلی بار اسی سال اٹھائیس فروری کو امریکہ بھر میں عورتوں کا دن منایا گیا۔ اسی سال اس دن کے لیے 8 مارچ کی تاریخ مخصوص کر دی گئی اور تب ہی سے دنیا بھر میں آٹھ مارچ کو عورتوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں عورت مارچ یا وومن ڈے وہ عورت منا رہی ہے جو اصل عورت ہی نہیں بلکہ گوروں کے فنڈز پر چند کرائے کی عورتیں فرنگی کی مزدوری پر فائز کر دی گئی ہیں۔
طیبہ ضیاء
بشکریہ نوائے وقت
1 note · View note
weaajkal · 6 years ago
Photo
Tumblr media
عافیہ صدیقی کا مقدمہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کا حکم #AfiaSaddique #SupremeCourt #Case #aajkalpk اسلام آباد: سپریم کورٹ نے امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق مقدمہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
0 notes