#امریکی صدر
Explore tagged Tumblr posts
Text
تنازعات کا شکار ٹرمپ دوبارہ امریکی صدر کیسے بنا؟
جب رنگین مزاج ڈونلڈ ٹرمپ پہلی بار ہیلری کلنٹن کے خلاف صدارتی الیکشن لڑ رہے تھے تو یہ سوچنا بھی محال تھا کہ وہ کامیاب ہو پائیں گے، لیکن جو بائیڈن کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد کمیلا ہیرس کو ہرا کر دوسری بار صدر بن نے والے ٹرمپ نے نہ صرف ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے بلکہ ساری دنیا کو حیران بھی کر دیا ہے۔ 2016 میں امریکہ کی صدارت کے لیے پہلے بار امیدوار بننے سے پہلے ڈونلڈ کا شمار ملک کے رنگین مزاج ترین…
0 notes
Text
امریکی صدر اپنے وزیر دفاع کی بیماری سے ہستال داخل ہونے سے کئی دن تک لاعلم
ایک عہدیدار نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کو کئی دنوں سے یہ نہیں بتایا گیا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ 70 سالہ مسٹر آسٹن کو پیر کو سرجری کے بعد پیچیدگیوں کی وجہ سے والٹر ریڈ میڈیکل سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ ایک اہلکار نے سی بی ایس کو بتایا کہ کم از کم جمعرات کی صبح تک وائٹ ہاؤس کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ مسٹر آسٹن نے کمیونیکیشن کی کمی…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹرمپ کے ’47 ویں‘ امریکی صدر بننے کی راہ میں کملا ہیرس کیسے رکاوٹ بن سکتی ہیں؟
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ نائب امریکی صدر اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کو شکست دے کر امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ امریکا کے انتخابی قوانین کے مطابق کچھ دیگر مراحل کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ تاہم اس با ت کا خدشہ بھی موجود ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر…
0 notes
Text
امریکی صدر کا پہلی مرتبہ فلسطینی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ
(ویب ڈیسک ) امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین کے صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور دونوں رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دیں انہوں نے شہریوں کے تحفظ کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق صدر محمود عباس نے جو بائیڈن کو فلسطینی عوام…
View On WordPress
#24 News#first time#Palestinian President#telephone contact#امریکی صدر، پہلی مرتبہ، فلسطینی صدر ،ٹیلی فونک رابطہ،24 نیوز American President
0 notes
Text
چاند پر جانے کی وڈیو جعلی تھی
ایک اخباری کے مطابق :جو کہ امریکہ اور یورپ کے 12 دسمبر کے اخبارات میں چھپی ہے۔ خبر کا لنک بھی دے رہا ہوں۔
http://www.express.co.uk/news/science/626119/MOON-LANDINGS-FAKE-Shock-video-Stanley-Kubrick-admit-historic-event-HOAX-NASA
خبر کا خلاصہ کچھ یوں ہے
ہالی ووڈ کے معروف فلم ڈائریکٹر سٹینلے کبرک نے ایک ویڈیو میں تسلیم کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چاند پر مشن بھیجنے کا دعویٰ جعلی اور جھوٹ پر مبنی تھا اور میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اس جھوٹ کو فلم بند کیا تھا ۔اس رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک خفیہ ویڈیو ریلیز کی گئی ہے جس میں ہالی ووڈ کے آنجہانی ہدایتکار سٹینلے کبرک نے تسلیم کیا ہے کہ 1969ء میں چاند پر کوئی مشن نہیں گیا تھا بلکہ انہوں نے اس کی فلم بندی کی تھی۔ ہالی ووڈ کے ہدایتکار کی اس خفیہ ویڈیو کو 15 سال قبل فلم بند کیا گیا تھا۔ ان کی ویڈیو بنانے والے رپورٹر نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ویڈیو کو ان کی وفات کے 15 سال بعد افشاء کرے گا۔ اس کے چند ہی دن بعد سٹینلے کبرک کا انتقال ہو گیا تھا۔ اس خفیہ ویڈیو میں انہوں نے تسلیم کیا کہ چاند کی تسخیر پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات درست ہیں یہ سب کچھ امریکی خلائی ادارے ناسا اور امریکی حکومت کی ایماء پر کیا گیا تھا۔اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو اس تمام معاملے کا علم تھا۔سٹینلے کبرک کا کہنا تھا کہ وہ امریکی عوام سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے ان سے دھوکہ دہی کی ہے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے امریکی حکومت اور ناسا کے کہنے پر مصنوعی چاند پر فلم بندی کی تھی میں اس فراڈ پر امریکی عوام کے سامنے شرمسار ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو یہ تھا اس وڈیو بنانے والا اصل کریکٹر جو اعتراف کرگیا کہ یہ سب کچھ جعلی تھا۔ اس سے پہلے میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کے دوستوں کو اس کے بارے میں بتا چکا ہوں کہ اس وڈیو بنانے کی وجوہات اصل میں کیا تھیں۔ اور کچھ اس پر اٹھائے جانے والے اعتراضات بھی بتا چکا ہوں۔ یہ پوسٹ میں دوبارہ آپ کی دلچسپی اور علم میں اضافے کے لئے پیش کررہا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند پر انسانی قدم کے ڈرامے کی وجوہات اور اعتراضات
چند دن پہلے میں نے "چاند پر قدم کا ڈرامہ" نامی آرٹیکل اس دلچسپ معلومات پیج پر پوسٹ کیا تھا ۔ جس پر کچھ دوستوں نے اعتراضات کئے تھے کہ "یہ سب بکواس ہے چاند پر قدم ایک حقیقت ہے"۔یا۔"خود تو کچھ کر نہیں سکتے اور دوسروں پر اعتراضات کرتے ہیں"۔ وغیرہ وغیرہ ۔اور بہت سارے دوست تو میری بات سے متفق بھی تھے۔ تو ان معترضین سے عرض یہ ہے کہ چاند پر قدم کا ڈرامہ کہنے والے پاکستان نہیں بلکہ خود امریکی اور یورپ کے ماہرین ہیں۔کیونکہ ہمارے پاس تو اتنی ٹیکنالوجی اور وسائل نہیں کہ ہم حقیقتِ حال جان سکیں۔ جن کے پاس تمام وسائل ہیں ان لوگوں نے ہی اس نظریے پر اعتراضات اٹھائے ہیں کہ یہ ایک باقاعدہ ڈرامہ تھا جو امریکہ اور روس کی سرد جنگ کے درمیان امریکہ نے روس پر برتری حاصل کرنے کے لئے گڑھا تھا۔ آئیے ان اعتراضات پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔ذہن میں رہے یہ اعتراضات کوئی پاکستانی نہیں کررہا بلکہ امریکی کررہے ہیں۔جن کو میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کو دوستوں سے شئیر کررہا ہوں۔
1969 میں امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے گرد سے اٹی ہوئی جس سرزمین پر قدم رکھا تھا، کیا وہ چاند کی سطح تھی یا یہ ہالی وڈ کے کسی سٹوڈیو میں تخلیق کیا گیا ایک تصور تھا؟ بہت سے لوگوں کی نظر میں یہ حقیقت آج بھی افسانہ ہے۔کیونکہ کچھ ہی سالوں میں خود امریکہ میں اس بات پر شک و شبہ ظاہر کیا جانے لگا کہ کیا واقعی انسان چاند پر اترا تھا؟
15 فروری 2001 کو Fox TV Network سے نشر ہونے والے ایک ایسے ہی پروگرام کا نام تھا
Conspiracy Theory: Did We Land on the Moon?
اس پروگرام میں بھی ماہرین نے بہت سے اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اسی طرح یوٹیوب پر بھی یہ دو ڈاکیومینٹری دیکھنے والوں کے ذہن میں اس بارے ابہام پیدا کرنے کے لئے کافی موثر ہیں۔
Did man really go to the moon
Did We Ever Land On The Moon
پہلے اس ڈرامے کی وجوہات پر ایک نگاہ ڈالتے ہیں۔کہ آخر کیا وجہ تھی کہ امریکہ نے اتنا بڑا(تقریباکامیاب) ڈرامہ بنایا۔
سرد جنگ کے دوران امریکہ کو شدید خطرہ تھا کہ نہ صرف اس کے علاقے روسی ایٹمی ہتھیاروں کی زد میں ہیں بلکہ سرد جنگ کی وجہ سے شروع ہونے والی خلائی دوڑ میں بھی انہیں مات ہونے والی ہے۔ کیونکہ روس کی سپیس ٹیکنالوجی امریکہ سے بہت بہتر تھی۔ جنگ ویتنام میں ناکامی کی وجہ سے امریکیوں کا مورال بہت نچلی سطح تک آ چکا تھا۔
پہلا مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجنے کے معاملے میں روس کو سبقت حاصل ہو چکی تھی جب اس نے 4 اکتوبر 1957 کو Sputnik 1 کو کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں بھیجا۔ روس 1959 میں بغیر انسان والے خلائی جہاز چاند تک پہنچا چکا تھا۔ 12 اپریل 1961 کو روسی خلا نورد یوری گگارین نے 108 منٹ خلا میں زمیں کے گرد چکر کاٹ کر خلا میں جانے والے پہلے انسان کا اعزاز حاصل کیا۔ 23 دن بعد امریکی خلا نورد Alan Shepard خلا میں گیا مگر وہ مدار تک نہیں پہنچ سکا۔ ان حالات میں قوم کا مورال بڑھانے کے لیئے صدر کینڈی نے 25 مئی 1961 میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہم اس دہائی میں چاند پر اتر کہ بخیریت واپس آئیں گے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دہائی کے اختتام پر بھی اسے پورا کرنا امریکہ کے لئے ممکن نہ تھا اس لیئے عزت بچانے اور برتری جتانے کے لیئے جھوٹ کا سہارا لینا پڑا۔ امریکہ کے ایک راکٹ ساز ادارے میں کام کرنے والے شخصBill Kaysing کے مطابق اس وقت انسان بردار خلائی جہاز کے چاند سے بہ سلامت واپسی کے امکانات صرف 0.017% تھے۔ اس نے اپولو مشن کے اختتام کے صرف دو سال بعد یعنی 1974 میں ایک کتاب شائع کی جسکا نام تھا
We Never Went to the Moon:
America's Thirty Billion Dollar Swindle
3 اپریل 1966 کو روسی خلائ جہاز Luna 10 نے چاند کے مدار میں مصنوعی سیارہ چھوڑ کر امریکیوں پر مزید برتری ثابت کر دی۔ اب امریکہ کے لئے ناگزیر ہوگیا تھا کہ کچھ بڑا کیا جائے تاکہ ہمارا مورال بلند ہو۔
21 دسمبر 1968 میں NASA نے Apollo 8 کے ذریعے تین خلا نورد چاند کے مدار میں بھیجے جو چاند کی سطح پر نہیں اترے۔ غالباً یہNASA کا پہلا جھوٹ تھا اور جب کسی نے اس پر شک نہیں کیا تو امریکہ نے پوری دنیا کو بے وقوف بناتے ہوئے انسان کے چاند پر اترنے کا یہ ڈرامہ رچایا اورہالی وڈ کے ایک اسٹوڈیو میں جعلی فلمیں بنا کر دنیا کو دکھا دیں۔ اپولو 11 جو 16جولائی 1969 کو روانہ ہوا تھا درحقیقت آٹھ دن زمین کے مدار میں گردش کر کے واپس آ گیا۔
1994 میں Andrew Chaikin کی چھپنے والی ایک کتاب A Man on the Moon میں بتایا گیا ہے کہ ایسا ایک ڈرامہ رچانے کی بازگشت دسمبر 1968 میں بھی سنی گئی تھی۔
اب ان اعتراضات کی جانب آتے ہیں جو سائنسدانوں نے اٹھائے ہیں۔
1- ناقدین ناسا کے سائنسدانوں کے عظیم شاہکار اپالو گیارہ کو ہالی وڈ کے ڈائریکٹروں کی شاندار تخلیق سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس سفر اور چاند پر انسانی قدم کو متنازعہ ماننے والوں کی نظر میں ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں کئی نقائص ہیں، جن سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے چالیس سال قبل انسان سچ مچ چاند پر نہیں پہنچا تھا۔
2۔اس سفر کی حقیقت سے انکار کرنے والوں کا خیال ہے کہ تصاویر میں خلانوردوں کے سائے مختلف سائز کے ہیں اور چاند کی سطح پر اندھیرا دکھایا گیا ہے۔
3۔ ا�� افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند کی سطح پر لی گئی ان تصاویر میں آسمان تو نمایاں ہے مگر وہاں کوئی ایک بھی ستارہ دکھائی نہیں دے رہا حالانکہ ہوا کی غیر موجودگی اور آلودگی سے پاک اس فضا میں آسمان پر ستاروں کی تعداد زیادہ بھی دکھائی دینی چاہئے تھی اور انہیں چمکنا بھی زیادہ چاہئے تھا۔
4۔ ان لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ناسا کی ویڈیو میں خلانورد جب امریکی پرچم چاند کی سطح پر گاڑ دیتے ہیں تو وہ لہراتا ہے جب کہ چاند پر ہوا کی غیر موجودگی میں ایسا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔
5۔چاند کی تسخیر کو نہ ماننے والے ایک نکتہ یہ بھی اٹھاتے ہیں کہ اس ویڈیو میں ایک خلانورد جب زمین پر گرتا ہے تو اسے دوتین مرتبہ اٹھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے۔ چاند پر کم کشش ثقل کی وجہ سے ایسا ہونا خود ایک تعجب کی بات ہے۔
6۔زمین کے بہت نزدیک خلائی مداروں میں جانے کے لیئے انسان سے پہلے جانوروں کو بھیجا گیا تھا اور پوری تسلی ہونے کے بعد انسان مدار میں گئے لیکن حیرت کی بات ہے کہ چاند جیسی دور دراز جگہ تک پہنچنے کے لئے پہلے جانوروں کو نہیں بھیجا گیا اور انسانوں نے براہ راست یہ خطرہ مول لیا۔
7۔ کچھ لوگ یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ اگر انسان چاند پر پہنچ چکا تھا تو اب تک تو وہاں مستقل قیام گاہ بن چکی ہوتی مگر معاملہ برعکس ہے اور چاند پر جانے کا سلسلہ عرصہ دراز سے کسی معقول وجہ کے بغیر بند پڑا ہے۔ اگر 1969 میں انسان چاند پر اتر سکتا ہے تو اب ٹیکنالوجی کی اتنی ترقی کے بعد اسے مریخ پر ہونا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہے۔ ناسا کے مطابق دسمبر 1972 میں اپولو 17 چاند پر جانے والا آخری انسان بردار خلائی جہاز تھا۔ یعنی 1972 سے یہ سلسلہ بالکل بند ہے ۔
8۔ چاند پر انسان کی پہلی چہل قدمی کی فلم کا سگنل دنیا تک ترسیل کے بعد
slow scan television -SSTV
فارمیٹ پر اینالوگ Analog ٹیپ پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان ٹیپ پر ٹیلی میٹری کا ڈاٹا بھی ریکارڈ تھا۔ عام گھریلو TV اس فارمیٹ پر کام نہیں کرتے اسلیئے 1969 میں اس سگنل کو نہایت بھونڈے طریقے سے عام TV پر دیکھے جانے کے قابل بنایا گیا تھا۔ اب ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ ایسے سگنل کو صاف ستھری اور عام TV پر دیکھنے کے قابل تصویروں میں بدل دے۔ جب ناسا سےSSTV کے اصلی ٹیپ مانگے گئے تو پتہ چلا کہ وہ ٹیپ دوبارہ استعمال میں لانے کے لئے مٹائے جا چکے ہیں یعنی اس ٹیپ پر ہم نے کوئی اور وڈیو ریکارڈ کردی ہے۔ اورناسا آج تک اصلی ٹیپ پیش نہیں کر سکا ہے۔
9۔ اسی طرح چاند پر جانے اور وہاں استعمال ہونے والی مشینوں کے بلیو پرنٹ اور تفصیلی ڈرائنگز بھی غائب ہیں۔
ان لوگوں کا اصرار رہا ہے کہ ان تمام نکات کی موجودگی میں چاند کو مسخر ماننا ناممکن ہے اور یہ تمام تصاویر اور ویڈیوز ہالی وڈ کے کسی بڑے اسٹوڈیو کا شاخسانہ ہیں۔تو یہ کچھ اعتراضات تھے جن کے تسلی بخش جوابات دیتے ہوئے ناسا ہمیشہ سے کتراتا رہا ہے۔ جو اس نے جوابات دیئے بھی ہیں وہ بھی نامکمل اور غیرشعوری ہیں۔
#fakemoonlanding
#معلومات #عالمی_معلومات #دنیا_بھر_کی_معلومات #جہان_کی_تازہ_معلومات #دنیا_کی_تحریریں #عالمی_خبریں #دنیا_کی_تاریخ #جغرافیائی_معلومات #دنیا_بھر_کے_سفر_کی_کہانیاں #عالمی_تجارت #عالمی_سیاست #تاریخ #اردو #اردو_معلومات #اردوادب
#Infotainment #information #History #WorldHistory #GlobalIssues #SocialTopics #WorldPolitics #Geopolitics #InternationalRelations #CulturalHeritage #WorldCulture #GlobalLeadership #CurrentAffairs #WorldEconomy #Urdu
بہرحال ہر انسان کے سوچنے کا انداز مختلف ہوتا ہےمیرے موقف سے ہر ایک کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
#urdu shayari#urdu poetry#urdu#urdu shairi#urdupoetry#urdu quote#urdu poem#urduadab#poetry#urdu adab#urdu sher#urdu poems#urdu literature#urduposts#urdualfaz#urdushayri#urdushayari#اردو شعر#اردو غزل#اردو شاعری#اردو#اردو ادب#اردو زبان#اردو خبریں#حقیقت#realislam#reality
2 notes
·
View notes
Text
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری
پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک میں تو سابق کیا، موجودہ حکمرانوں کی گرفتاریاں، مقدمات حتیٰ کہ پھانسی کی سزائیں بھی ہوتی رہی ہیں لیکن تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ جیسی سپر پاور کے ایک سابق صدر کو ایک دو نہیں 34 فوجداری الزامات میں گرفتار کر لیا گیا اور ملزم گرفتاری دینے کے لئے خود عدالتی کمپلیکس پہنچا۔ امریکہ میں تاریخ رقم کرنے والے یہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں جنہیں اپنے کاروبار سے متعلق جھوٹے بیانات پر گرفتار کر لیا گیا۔ ارب پتی ٹرمپ جو اپنی شعلہ بیانی اور بڑبولا ہونے کی شہرت رکھتے ہیں گرفتاری خود دی اور اس مقصد کے لئے فلوریڈا سے اپنے ذاتی ہوائی جہاز میں طویل فاصلہ طے کر کے نیویارک پہنچے ۔
عدالتی کمپلیکس کے باہر ان کے حامیوں اور مخالفین کی بڑی تعداد موجود تھی جو ان کے حق یا مخالفت میں نعرے لگارہے تھے تاہم اس موقع پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے جس کی وجہ سے توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جس کا مظاہرہ حالیہ عرصے میں پاکستان میں اکثرکیا جاتا ہے۔ عدالت میں ٹرمپ کے فنگر پرنٹس لئے گئے اور تصویریں کھینچی گئیں۔ پھر رہا بھی کر دیا گیا۔ ان پر باقاعدہ مقدمہ کی کارروائی دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ پاکستان ہوتا تو ٹرمپ گرفتاری دینے کے لئے اتنا کلف نہ کرتے اور کہہ دیتے کہ میں گرفتار ہونے کو تیار ہوں مگر میرے کارکن اجازت نہیں دیتے۔ مگر یہ امریکہ ہے جہاں اس کے ایک سابق طاقتور صدر نے بلا جوں وچرا خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔ ان کے اس فعل کے پیچھے کئی سبق پنہاں ہیں جو پاکستان یا ایسے ہی دوسرے ممالک میں نظر نہیں آتے۔ قانون کی عملداری کی یہ نظیر امریکہ جیسے جمہوری ملکوں میں ہی دیکھی جاسکتی ہے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
3 notes
·
View notes
Text
کملا ہیرس کا حملہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کیسے ناکام کیا؟ جیت کی چند اہم وجوہات
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ایک تاریخی موڑ ہے۔ انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست دی۔ یہ پہلی بار تھا کہ سابق صدر، جو پچھلا الیکشن ہار چکے تھے، دوبارہ صدر بننے میں کامیاب ہوئے۔ ٹرمپ کی جیت کے کچھ اہم عوامل، جو مختلف سروے اور عوامی آراء سے سامنے آئے، درج ذیل ہیں: معیش�� امریکی عوام نے معیشت کو انتخابی مہم میں اہم مسئلہ قرار دیا۔ بائیڈن کے دور میں معیشت میں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو…
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر1019
وزیراعلیٰ مریم نواز اور مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد نواز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات، قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز بھی موجود تھیں
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور قونصل جنرل ہاکنز کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مواقع بڑھانے پر تبادلہ خیال
مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر غور، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید بہتر بنانے کے مواقع پر گفتگو
پاکستان اور امریکہ کے مابین بہترین دوستانہ تعلقات ہیں،مزید تقویت دینے کے لئے پر عزم ہیں:مریم نوازشریف
لاہور23ستمبر:……وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم(Mr. Donald Blome) نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک امریکہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین بہترین دوستانہ تعلقات ہیں،مزید تقویت دینے کے لئے پر عزم ہیں۔پاک امریکا تجارت میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے جس سے مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔ حکومت نے مختصر عرصے میں متعدد شعبوں میں نمایاں کامیاں حاصل کی ہیں۔ پاکستان ماضی کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور پرامن ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گڈ گورننس اورشفافیت کے نئے معیار قائم کئے ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مواقع بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر غورکیا گیا اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید بہتر بنانے کے مواقع پر گفتگو بھی کی گئی۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، معاون خصوصی راشد نصراللہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
0 notes
Link
0 notes
Text
امریکی صدرنےفلسطین کے2ریاستی حل کی حمایت کردی
امریکی صدرجو بائیڈن نےمسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل ہے۔فلسطنیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کاحق ملناچاہئے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےبطورامریکی صدراپنا آخری خطاب کرتےہوئے جو بائیڈن نےکہا کہ کسی بھی ملک کوحق ہے کہ وہ یقینی بنائےکہ اس پردوبارہ حملہ نہ ہو، دنیا7اکتوبر کےہولناک واقعات کو کبھی نظراندازنہیں کرسکتی۔ امریکی صدرجو بائیڈن نےکہا ہےکہ غزہ میں جنگ بندی معاہدےکی فوری ضرورت ہے۔مشرق وسطیٰ میں…
0 notes
Text
غزہ ہسپتال میں دھماکہ اسرائیل نے نہیں، کسی دوسری ٹیم نے کیا، بائیڈن نے تل ابیب کو کلین چٹ دے دی
تل ابیب کے دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ کے ہسپتال میں دھماکے سے اسرائیل کو بری کرتے ہوئے ذمہ داری فلسطینی گروپ پر ڈال اور اسرائیل کو غزہ میں کارروائی کی کھلی چھوٹ کا بھی واضح اشارہ دیا۔ تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ پریس بریفنگ میں جو بائیڈن نے کہا کہ میں کل غزہ کے ہسپتال میں ہونے والے دھماکے سے بہت افسردہ اور غمزدہ ہوں۔ اور جو کچھ میں نے دیکھا ہے اس کی بنیاد…
View On WordPress
0 notes
Text
ٹرمپ کی دولت میں ایک دن کے دوران کھربوں کا اضافہ ، امریکی تاریخ کے امیر ترین صدر بن گئے
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت میں کھربوں روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد وہ امریکی تاریخ کے امیر ترین صدر بن گئے۔ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا کمپنی ٹروتھ سوشل کی مالیت میں ایک ارب ڈالر ( 2 کھرب ، 77 ارب 83 کروڑ 74 لاکھ روپے ) اضافہ ہوا۔بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق جون 2024 تک ٹرمپ کی دولت 21 کھرب 40 ارب روپے (7 ارب 70 کروڑ ڈالر) ہے۔…
0 notes
Text
صدر کے تکیے سمیت ایئر فورس ون سے چیزیں چرانے سے باز رہیں، امریکی صحافیوں کو تنبیہ
http://dlvr.it/T4xMG5
0 notes
Text
اہل فلسطین پہ ظلم وستم کرنے والی ؛ اسرائیلی افواج سزا سے کیسے بچتی ہیں؟ - ایکسپریس اردو
امریکا کے بانی عدل وانصاف کی اہمیت سے بخوبی آگاہ تھے۔ پہلے امریکی صدر ، جارج واشنگٹن کا قول ہے:’’دنیا کی سبھی اقوام سے ہم اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں اور انصاف کی راہ اپنائیں گے۔امن اور باہمی پیار ومحبت ہماری منزل ہے۔‘‘ اسی طرح امریکا کا ایک اور بانی و پہلا وزیر خزانہ، ایلیگزنڈر ہملٹن کہتا ہے:’’میں سمجھتا ہوں کہ ایک معاشرے کی سب سے پہلی ڈیوٹی انصاف فراہم کرنا ہے۔‘‘دیگر بانیان ِامریکا (فاؤنڈنگ…
View On WordPress
0 notes