#گیس کنکشن
Explore tagged Tumblr posts
Text
ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والوں کے بجلی گیس کے کنکشن منقطع، موبائل سمز بند ہوں گے، ہر ضلع میں ٹیکس آفس کا قیام
حکومت نے جمعہ کو ملک بھر میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز (ڈی ٹی اوز) قائم کیے ہیں تاکہ جون 2024 تک 15 لاکھ سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن بی کے تحت ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن افسران بجلی اور گیس کے کنکشن سمیت یوٹیلٹی کنکشن منقطع کرنے اور نان فائلرز کی موبائل سمز کو بلاک کرنے کے مکمل طور پر مجاز ہوں گے۔ ��ورڈ کے پاس ان افراد کے سلسلے میں انکم ٹیکس جنرل آرڈر…
View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 31 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۳۱ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کا دائرہ بڑھانے کا ریاستی حکو مت کا فیصلہ
٭ ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سرما یہ کاری کے 7؍ منصوبوں کو منظوری ‘ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں الیکٹرک گاڑی سازی کا منصوبہ قائم ہو گا
٭ مراٹھواڑہ کی خالصہ کی گئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمین کلاس ون میں شامل کرنے کافیصلہ
٭ آشرم اسکولوں کے طلباء کی سبسیڈی میں اضا فہ کے ساتھ ساتھ ناندیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو سر کاری اشیاء دینے کا کابینہ کافیصلہ
اور
٭ پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ میں منوبھا کر اور سربجوت سنگھ جوڑی کو کانسے کا تمغہ
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کی حد بڑ ھا نے کا فیصلہ ریاستی حکو مت نے لیا ہے ۔ اِس کے تحت وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن اسکیم کی اہل خواتین کے خاندان کو اور مرکزی حکو مت کی و زیر اعظم اُجو لا اسکیم کے ریاست کے تقریباً 52؍ لاکھ 16؍ ہزار مستفدین کو گھر یلو استعمال کے لیے سالانہ 3؍ گیس سلینڈر بھر کر مفت ملیں گے ۔ اِس ضمن میں سر کاری حکم نا مہ کل جاری کیاگیا ۔ اِس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے گیس کنکشن خاتون کے نام پر ہونا ضروری ہے ۔ ایک خاندان میں صرف ایک ہی اِس اسکیم کی اہل ہو گی اور صرف 14؍ کلو 200؍ گرام وزنی سلینڈر کنکشن ہولڈر کو ہی اِس کا فائدہ ملنے کی اطلاع سر کاری حکم نا مہ میں ذکر ہے ۔
***** ***** *****
ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سر مایہ کاری کے 7؍ منصبوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی صدارت میں کل ہوئی صنعتی محکمہ کے کا بینہ کی ذیلی کمیٹی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ۔ اِس میں ہائی تکنا لو جی پر مبنی لیتھیم بیٹری ‘ الیکٹرک گاڑی ‘ سیمی کنڈکٹر جیپ اور پھلوں کے رس نکالنے کے منصوبے شامل ہیں ۔ اِس کی وجہ سے کو کن سمیت مراٹھواڑہ وِدربھ کے علاقوں میں بڑے پیما نے پر سر مایہ کاری ہو گی اور تقریباً 20؍ ہزار لوگوں کو روز گار ملے گا ۔ ISW گرین Mobility لمیٹیڈ کمپنی ‘ الیکٹرک اور ہائبریڈ گاڑی میں بڑے پیما نے پر سر مایہ کاری والا منصوبہ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں قائم ہو گا ۔ اِس منصوبہ میں تقریباً 27؍ ہزار 200؍ کروڑ روپئے کی سر مایہ کاری ہو گی جبکہ 5؍ ہزار 200؍ سے ز ائد روز گار پیدا ہو ں گے ۔ اِس منصوبہ کے تحت سالا نہ 5؍ لاکھ الیکٹران ک مسافر کاریں اور ایک لاکھ کمر شیل کاریں بنا نے کا منصوبہ ہے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ کی خالصہ ہوئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمینیں کلاس ون میں لانے کا فیصلہ ریاستی حکو مت نے لیا ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس کی صدارت میں کل ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا ۔ یہ زمینیں اصل مالک کو ملے اِس کے لیے گزشتہ 60؍ سالوں سے زیر التواء مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ پھڑ نویس نے حکم دیا کہ اِس ضمن میں تجویز جلد از جلد کابینہ کے رو برو پیش کی جائے ۔ اِس فیصلہ سے چھتر پتی سنبھا جی نگر ‘ جالنہ ‘ پر بھنی ‘ ناندیڑ ‘ ہنگولی ‘ بیڑ ‘ لاتور اور دھارا شیو اضلاع میں تقریباً 55؍ ہزار ہیکٹر زمینیں کھلی ہو جا ئے گی ۔
***** ***** *****
ریاستی کا بینہ نے کل مختلف محکموں کے ہاسٹلوں اور آشرم اسکولوں میں طلباء کےلیے فی کس سبسیڈی میں خاطر خواہ اضا فہ کو منظوری دی ہے ۔ مختلف شعبہ جات کے ذریعہ چلنے والی رضا کارانہ تنظیموں کی امداد یافتہ تنظیموں کی گرانٹ اب 1500؍ روپئے فی طالب علم ما ہا نہ سے بڑھا کر 2200؍ روپئے ‘ ایڈز اور ذہنی معذور ی کے شکار رہائشی طلباء کو دی جانے والی گرانٹ 1650؍ روپئے سے 2450؍ کر دی جائے گی ۔ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں نان دیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو خصوصی معاملہ کے طور پر سر کاری حصہ کا سر مایہ فارہم کرنے کو منظوری دی گئی ۔ قبائلی کو آپریٹیو سوت گِر نیوں کو طویل مد تی قرض ‘ نئے تیجسوینی دیہی خواتین کے انٹر پرائز ڈیولپمنٹ پرو جیکٹ کی ایک سال کی توسیع ‘ پن بجلی منصوبوں کی اُن کی عمر کے اختتا�� پر تزئین و آرائیش اور جدید کاری ‘ لوم کو آپریٹیو کو مالی امداد ‘ قبائلی خاندانوں کے لیے گھر اسکیم کو منظوری دی گئی ۔
***** ***** *****
لوبری زول انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کی جانب سے چھتر پتی سنبھا جی نگر کے بڑکن صنعتی علاقہ میں چکنائی آمیز ایندھن پیدا کرنے والے مصنوبے قائم کیے جا ئیں گے ۔ لوبری زول کمپنی آٹو میٹو اور صنعتی چکنا کرنے والے مادوں کے کمپنائونڈ سسٹم کے شعبے میں ایک سر کر دہ کمپنی ہے ۔ صنعت کے وزیر اُدئے سامنت نے یقین ظاہر کیا کہ تقریباً 2؍ ہزار کروڑ کی سر مایہ کاری والایہ پرو جیکٹ مراٹھواڑہ کی تر قی میں معا ون ثابت ہو گا اور 900؍ افراد کو روز گار فراہم کرے گا ۔ سامنت کی جانب سے بڑ کن علاقہ میں 120؍ ایکر زمین دیے جانے کا لیٹر لوبری زول کمپنی کو دیاگیا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
شیو سینا اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کے صدر اُدھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مرکزی حکو مت ریزر ویشن کی حد بڑھا نے کا حل نکالتی ہے تو ہی ہماری پارٹی کی حمایت رہے گی ۔ وہ کل ممبئی میں صحافتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اِس سے قبل کل مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق مراٹھا سماج کے احتجاجیوں نے اُدھو ٹھاکرے سے ملا قات کر کے اوبی سی سے ریزویشن دینے سے متعلق اپنے موقف کو واضح کر نے کا مطالبہ کیا ۔
***** ***** *****
ونچت بہو جن آگھاڑی کے صدر پر کاش امبیڈکر نے اپیل کی ہے کہ مراٹھا سماج کے غریبوں کے لیے منوج جرانگے پاٹل ودھان سبھا کی 288؍ نشستیں لڑیں گے وہ کل لاتور میں ریزر ویشن بچائو یاترا کے لیے آئے تھے ۔ لاتور سے کل یہ یاترا بیڑ ضلع کی جانب روانہ ہوئی ۔
***** ***** *****
سبک دوش گور نر رمیش بئیس کو کل ممبئی کے راج بھون میں الوداع کیاگیا ۔ بحریہ کی جانب سے گور نر کو مبارکباد دی گئی ۔ ریاست کے نئے گور نر سی سی رادھا کرشن کو آج شام راج بھون میں عہدہ کا حلف دلا یا جائے گا ۔
***** ***** *****
رائے گڑھ ضلع کے اُرن کی یش شری قتل معاملہ میں اہم ملزم دائود شیخ کو کل کرنا ٹک کے الّر گائوں سے گرفتار کیاگیا ۔ ابتدائی تفتیش میں دائود نے یش شری کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے تاہم پولس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ کے بارے میں کوئی نتیجہ نہیں نکالا جا سکتا ہے کیو نکہ ابھی تک جانچ مکمل نہیں ہوئی ہے ۔
***** ***** *****
بھارتی نشانہ باز منوبھاکر اور سربجوت سنگھ کی جوڑی نے پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ کے ڈبل میں کانسے کا تمغہ جیتا ۔ انھوں نے جنوبی کوریا کی ٹیم کو 16 - 10؍ سے شکست دی ۔ منو بھا کر کا اِس اولمپک میں یہ دوسرا تمغہ ہے اور اِس طرح کی کار کر دگی کرنے والی وہ پہلی بھارتی کھلاڑی ہے ۔
صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو ‘ وزیر اعظم نریندر مودی ‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اِس کامیابی پر دونوں ہی نشانہ بازوں کی تعریف کی ہے ۔
***** ***** *****
اِس ٹو ر نا منٹ میں کل ہاکی مقابلہ بھارتی ٹیم نے آئر لینڈ کو 0 - 2 ؍ سے شکست دی ۔ کشتی رانی میں بلراج پوار نے سیمی فائنل میں جبکہ بیڈ منٹن میں چراغ شیٹّی اور ساتوک سائی راج جوری نے انڈو نیشیائی جوڑی کو شکست دے کر کواٹر فائنل میں داخل ہو ئی ۔ تیر اندازی میں بھارت کی بھجن کور کواٹر فائنل میں داخل ہو گئی ۔ ٹیبل ٹینش میں منیکا بترا نے فرانس کے کھلاڑی کو شکست دے کر کواٹر فائنل میں جگہ بنائی ہے اور اس طرح کار کر گی کر نے والی وہ پہلی بھارتی خاتون کھلاڑی بن گئی ہے ۔
***** ***** *****
سر ی لنکا کے خلاف تینT-20 ؍ میچوں کی سریز بھارت نے 0- 3؍ سے جیت لی ہے ۔ کل پلّے کیلے میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری مقابلے میں بھارت نے سو پور اوور میں سری لنکا کو شکست دی ۔پہلے بلّے بازی کرتے ہوئے بھارت نے مقررہ اووروں میں 136؍ رنز بنائے ۔ اِس کے جواب میں سری لنکا نے بھی 20؍ اوور میں 136؍ رنز اسکور کیے تاہم سری لنکا سوپر اوور میں صرف 2؍ رنز ہی بنا سکا اور بھارت کے کپتان سوریہ کماریہ یا دو نے پہلی ہی گیند پر 4؍ رنز بنا کر مقابلہ اپنے نام کر لیا ۔
***** ***** *****
لاتور میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی رہنما ء پنکجا منڈے کی موجود گی میں پارٹی کا تنظیمی اجلاس منعقد ہوا ۔ لاتور ‘ ناندیڑ ‘ بیڑ اور دھاراشیو اضلاع کے پارٹی کے اہم قائدین ‘ عہدیداران اور کار کنان اِس اجلاس میں موجود تھے ۔ مرکزی حکو مت کی مختلف اسکیمات ‘ بجٹ کے فوائد عوام تک پہنچا نے کا فیصلہ اِس میٹنگ میں لیاگیا ۔
***** ***** *****
کپڑا صنعت ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام منعقدہ ریاستی سطح کے کپڑا صنعت دستکار انعام اسکیم کے نتائج کا کل اعلان کر دیاگیا ۔ 5؍ مختلف زمروں میں یہ مقابلے لیے گئے ۔ پیٹھنی ساڑی کے زمرے میں چھتر پتی سنبھا جی نگر کے گرام طالب کبیر کی تیار کر دہ برو کیڈ پیٹھنی ساڑی کو انعام اوّل دیاگیا ۔ جبکہ ہمرو شال زمرے میں چھتر پتی سنبھا جی نگر کے عبران احمد قریشی کو انعام اوّل اور فیصل اشتیاق قریشی انعام دوم کے حقدر قرار پائے ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے ایک اسپتال کا بائیو میڈیکل ویسٹ عوامی مقام پر پھنکنے کے معاملے میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے 25؍ ہزار روپئے کا جر مانہ عائد کیا ہے ۔ ڈپٹی میونسپل کمشنر اور صفائی محکمے کے سربراہ رویندر جوگدنڈ کی رہنمائی میں یہ کارروائی کی گئی ۔
***** ***** *****
یووا سینا کے ریاستی معاون سیکریٹری وکرم راٹھوڑ نے آشٹی - نگر- پونے - ممبئی شٹل ایکسپریس ریلوے خد مات فی الفور شروع کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اِس سے متعلق ایک مطالباتی مکتوب انھوں نے ریلوے کے وزیر اشو نی ویشنو کو اِرسال کیا ہے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کا دائرہ بڑھانے کا ریاستی حکو مت کا فیصلہ
٭ ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سرما یہ کاری کے 7؍ منصوبوں کو منظوری ‘ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں الیکٹرک گاڑی سازی کا منصوبہ قائم ہو گا
٭ مراٹھواڑہ کی خالصہ کی گئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمین کلاس ون میں شامل کرنے کافیصلہ
٭ آشرم اسکولوں کے طلباء کی سبسیڈی میں اضا فہ کے ساتھ ساتھ ناندیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو سر کاری اشیاء دینے کا کابینہ کافیصلہ
اور
٭ پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ میں منوبھا کر اور سربجوت سنگھ جوڑی کو کانسے کا تمغہ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلہ بننے کا مقابلہ آخر کب تک؟
اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار ختم ہونا چاہیے۔ یہ ہے اصول کی بات جو ہم سب کرتے رہتے ہیں اور اکثر جو تجزیوں او رتبصروں میں کہی سنی جاتی ہے۔ آئین و قانون کے تحت بھی ایسا ہی ہونا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نہیں۔ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے پیچھے ہٹ جائے اور سیاست دانوں کوسیاست کرنے دے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کی وجہ سے ہماری جمہوریت لولی لنگڑی ہی رہی اور اس نے عوام کو کچھ نہ دیا۔ یہ سب سچ ہے لیکن اس کا ایک دوسرا رخ بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ کیا ہمارے سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کو روکنے میں واقعی سنجیدہ ہیں بھی یا نہیں۔؟ تاریخی طور پر اس معاملہ کو سمجھا جائے تو یہ طاقت کی ایک ایسی لڑائی ہے جس میں اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہمیشہ اوپر رہا جبکہ سیاستدان اور سول حکومتیں اس لڑائی میں ہمیشہ ہارتی ہی رہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں ہائیبرڈ یا کنٹرولڈ جمہوریت ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی۔ ہمارا المیہ ��ہ رہا کہ ہمارے سیاستدانوں نے ہمیشہ اقتدار میں آنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے کاندھوں کو استعمال کیا۔ اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کا حصول ہمارے سیاستدانوں کی سیاست کا ہمیشہ سے محور رہا۔ اگر ایک سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کا منظور نظر ہوتا ہے تو اُس کیلئے سیاست اور اقتدار کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
ایسے میں مخالف سیاست دان کبھی کبھار سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر تنقید کرتے ہیں لیکن بار بار دیکھا گیا کہ اصل کوشش ان مخالف سیاستدانوں کی بھی یہی ہوتی ہے اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر کو اسٹیبلشمنٹ سے دور کیا جائے اور خود کو اسٹیبلشمنٹ کا منظور نظر بنایا جائے۔ اسٹیبلشمنٹ کی چھتری کے نیچے آنے کی ریس نے ہمارے سیاستدانوں کو سیاست کے اصل مقصد اور عوامی خدمت سے دور کر دیا اور یہی وجہ ہے کہ حکومتیں آتی ہیں، جاتی ہیں، کبھی ایک سیاسی جماعت کی حکومت تو کبھی دوسری سیاسی جماعت کی حکومت لیکن عوام کی خدمت، سروس ڈلیوری، پرفارمنس، بہترین گورننس اور سسٹمز کی مضبوطی، ایک کبھی نہ پورا ہونے والا خواب ہی رہا۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم بنے، عمران خان نے بھی ساڑھے تین سال حکومت کی، پیپلزپارٹی کو بھی حکومتیں ملیں لیکن ایسا کیوں ہے کہ کوئی ایک بھی اسلام آباد جیسے شہر میں سی ڈی اے جیسے محکمے کو ٹھیک نہ کر سک��، پولیس کا نظام ہو، محکمہ مال، بجلی یا گیس کنکشن لینے کا معاملہ ہو یا بچے کی پیدائش یا کسی کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ، ہر جگہ رشوت اور سفارش کا راج ہے۔
دوسرے شہروں، صوبوں اور دور دراز علاقوں میں سرکاری محکموں کا تو حال بہت ہی بُرا ہے۔ اب نظام کو درست کرنا ہے تاکہ عوام کو سہولتیں ملیں، اُن کے سرکاری محکموں میں کام جائز طریقہ سے باآسانی ہوں، پولیس، کچہری انصاف دینے میں فعال ہوں، یہ وہ کام ہیں جس کیلئے پیسہ نہیں بلکہ نیت اور نظام بنانے کا عزم درکار ہے لیکن کوئی نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے تیار ہی نہیں۔ عوام دھکے کھا رہے ہیں اور سیاست دانوں کے بار بار کے وعدوں سے تنگ ہیں۔ سیاستدان پرفارمنس اور اچھی حکمرانی کرنے کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنے کے ہی خواہاں رہتے ہیں۔ سیاستدانوں میں مقابلہ اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلا بننے کا رہتا ہے۔ نواز شریف تین بار وزیراعظم بنے اور اب جس طریقے سے وہ لندن سے واپس آئے اور چوتھی بار وزیراعظم بننے کے خواہاں ہیں اُس کا سویلین سپریمیسی سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں۔ عمران خان جیل میں ہیں اور جب سے اُن کو نکالا گیا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیارے کیے ہوئے ہیں لیکن اُن کی ساری لڑائی کا مقصد اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنا ہی ہے۔ وہ ساستدانوں سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کر کے اپنے معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بچارے کا تو گلہ ہی یہ ہے کہ اُس میں کیا کمی ہے کہ اُسے لاڈلہ نہیں بنایا جا رہا۔ باقی سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو ایک طرف رکھیں، پاکستان کی بڑی تین سیاسی جماعتیں تحریک انصاف، ن لیگ اور پیپلز پارٹی ہی یہ فیصلہ کیوں نہیں کرتیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اُن میں سے نہ کبھی کوئی سیاسی معاملہ پر بات کرے گا نہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار حاصل کرے گا اور نہ ہی لاڈلہ بنے گا۔ لیکن مجھے ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آرہا۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
مرکزی کابینہ کے فیصلے ، گھر یلو گیس سلنڈر 200 روپے ستا د 75 لاکھ نئے اجوال کنکشن تقسیم کرے گی حکومت
مرکزی کابینہ کے فیصلے ، گھر یلو گیس سلنڈر 200 روپے ستا د 75 لاکھ نئے اجوال کنکشن تقسیم کرے گی حکومت
0 notes
Text
ملک بھر میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں، حماد اظہر
ملک بھر میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں، حماد اظہر
اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں۔ وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے وفاقی وزیرِ برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حکومت اور عوام ماضی کے حکمرانوں کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، ماضی میں بجلی کے مہنگے معاہدے کئے گئے، گردشی قرضوں کا بوجھ عوام اور حکومت برداشت کر رہے ہیں، بجلی گھروں کے کرایوں میں…
View On WordPress
0 notes
Photo
ایسے افراد بجلی ،پانی اور گیس کے کنکشن حاصل نہیں کرسکیں گےجو ۔۔۔!!!بڑا اعلان کردیا گیا اسلام آباد( آن لائن )فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے صنعتی اور کمرشل صارفین کی جانب سے ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے کی وجہ سے ٹیکس قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے .
0 notes
Text
عمران خان کی کامیابی کا راز؟
کیا کبھی کسی نے سنجیدگی سے یہ سوچنے کی زحمت کی کہ عمران خان کی کامیابی کا راز کیا ہے؟ تمام سیاسی جماعتیں اپنے جملہ اختلافات کو فراموش کر کے یکجا ہونے کے باوجود تحریک انصاف کو شکست دینے میں کامیاب کیوں نہ ہو سکیں؟آپ کی آنکھوں میں سیاسی عصبیت کا موتیا اُتر آیا ہو یا پھر کبوتر کی طرح حقیقت سے آنکھیں چرانا چاہیں تو الگ بات ہے، ورنہ سچ یہی ہے کہ عمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں۔ آپ اس بات پر جلتے اور کڑھتے رہیں کہ وہ خوابوں کے سوداگر ہیں، قوم کو گمراہ کر رہے ہیں مگر یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ان کا منجن ہاتھوں ہاتھ بک رہا ہے۔ بعض افراد کا خیال ہے کہ عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک توڑا ہے، کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کے ووٹ بینک میں نقب زنی کی ہے لیکن میری دانست میں انہوں نے جیالے اور متوالے مستعار لینے کے بجائے اپنے حصے کے بیوقوف جمع کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔ برسہا برس سے پارلیمانی سیاست میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی مسلم لیگ (ن) ہو یا پھر پیپلز پارٹی ،ان کے ہاں تغیر و تبدل کو اہمیت نہیں دی گئی۔
زمانے کے انداز و اطوار بدل گئے مگر یہ پرانی ڈھب اور روش کے لوگ وہیں ساکت و جامد کھڑے رہ گئے۔ انہیں اِدراک ہی نہیں ہوا کہ زمانہ قیامت کی چال چل چکا ہے۔وقت مُٹھی میں بند ریت کی مانند پھسلتا چلا گیا اور یہ ماضی کے کارناموں پر اُتراتے رہے۔ عمران خان کو سیاسی میدان میں شکست دینی ہے تو اس کی حکمت عملی کو سمجھنا ہو گا۔ آپ نے ٹارگٹ آڈینس کی اصطلاح تو سنی ہو گی۔ ی��نی اگر آپ کو کوئی پروڈکٹ لانچ کرنی ہے تو سب سے پہلے یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ ممکنہ صارفین کون ہو سکتے ہیں؟ اسے خریدے گا کون؟ اگر آپ اخبار، ٹی وی یا سوشل میڈیا پر کوئی اشتہار دینا چاہ رہے ہیں تو پہلے یہ طے کریں کہ آپ کس قسم کے لوگوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ ٹی وی یا ریڈیو کے شوکے لئے ��ارگٹ آڈینس کا تعین ضروری ہے۔ عمران خان نے بھی اپنی سیاست کے لئے یوتھ کو یوتھیا بنانے اور اپنے عقیدت مندوں کی فہرست میں شامل کرنے کا ہدف سامنے رکھا۔ اقوام متحدہ ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
پاکستان کی آبادی کا جتنا حصہ آج نوجوانوں پر مشتمل ہے، ماضی میں کبھی اتنی بڑی تعداد میں نوجوانوں پر مشتمل نہیں رہا اور یہ رجحان 2050ء تک جار ی رہے گا۔ اگر آپ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں بدلتے ہوئے رجحانات کو سامنے رکھیں تو معلوم ہو گا کہ اس ملک کی تقدیر نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اور قیادت منتخب کرنے میں فیصلہ کن کردار انہی کا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس وقت 122 ملین رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 56 ملین یعنی 45.84 فیصد ووٹر 35 سال تک کی عمر کے نوجوان ہیں۔ ان میں سے بھی 23.58 ملین یا 19.46 فیصد وہ نوجوان ہیں جن کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان ہیں گویا ان میں سے بیشتر 2023ء کے انتخابات میں پہلی بار ووٹ کاسٹ کریں گے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ان نوجوان ووٹرز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 9 سال کے دوران تقریباً 37 ملین نئے ووٹرز کا اندراج ہوا۔ اور عمران خان نے انہی نوجوانوں کو اپنی ٹارگٹ آڈینس بنایا۔
ٹارگٹ آڈینس طے کرنے کے بعد عمران خان نے پروپیگنڈے کی طاقت کو سمجھا اور تمام تر وسائل ہی نہیں توانائیاں بھی اس جھونک دیں۔ ان کے سیاسی مخالفین اس مغالطے کا شکار رہے کہ کسی گائوں میں بجلی کا کھمبایا ٹرانسفامر لگوا کر ، گیس کے کنکشن دلوا کر ،چند نوکریوں کا لالچ دے کر یا کوئی سڑک اور پل بنوا کر لوگوں کی تائید وحمایت حاصل کی جاسکتی ہے مگر اس نے ترقیاتی کام کروانے والوں کو چور اور ڈاکو کہہ کر ساری کارکردگی کا صفایا کر دیا۔ جب کردار کشی کر کے آپ کے بارے میں یہ رائے پختہ کر دی جائے یہ لوگ کرپٹ ہیں تو پھر سب خوبیاں ماند پڑ جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کے فراہم کردہ لیپ ٹاپ پر نوجوان آپ ہی کے خلاف ٹرینڈ چلاتے ہیں۔ آپ کی بنائی موٹر ویز اور آپ کی چلائی اورنج ٹرین پر سفر کرتے ہوئے لوگ آپ کو برُا بھلا کہتے ہیں۔ جوانی کا دور امنگوں، آرزئوں ، تمنائوں، امیدوں اور باغیانہ روش سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس عمر میں انسان نتائج کی پروا کئے بغیر لڑنے مرنے پر آمادہ ہو جاتا ہے۔ چنانچہ خواب اور سراب بیچے گئے۔
پہلے سے دہک رہے جذبات و احساسات کوغیر حقیقی مگر پرکشش سیاسی نعروں سے بھڑکا یا گیا۔ ہمارے ہاں انواع واقسام کی نفرتوں کی چنگاریاں برسہا برس سے سلگ رہی تھیں۔ عدالتی نظام سے مایوسی، سیاسی قیادت سے بیزاری، کرپشن پر جھنجھلاہٹ ،غیر ملکی مداخلت پر اشتعال اور پھر حکومت ختم ہوجانے کے بعد اسٹیبلشمنٹ کے خلاف باسی کڑھی میں وقتی اُبال۔ اس ایندھن کی وافر مقدار ��یں دستیابی کے سبب آگ تیزی سے پھیلتی چلی گئی۔ بیانیہ بنانے کے لئے وہ غیر روائتی اور جدید ذرائع ابلاغ استعمال کئے گئے جن کی اہمیت سے دیگر سیاسی جماعتیں ابھی تک لاعلم ہیں۔ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ کر دکھانے کی طاقت نے عمران خان کو ایک ایسا دیوتا بنا دیا ہے جسے روایتی طرز سیاست سے شکست نہیں دی جاسکتی۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ’’آئوٹ آف باکس‘‘حل تلاش کرنا ہو گا۔
محمد بلال غوری
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
ٹیکس نوٹسز کا اجرا شروع، 30 دن میں تعمیل ورنہ بجلی اور گیس کنکشنز کاٹ دیئے جائیں گے
حکومت نے ملک بھر کے عوام کو ٹیکس نوٹسز کا اجرا شروع کر دیا ہے جس کی تعمیل کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا ورنہ گیس اور بجلی کے کنکشن منقطع کر دیئے جائیں گے۔ یہ بات چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بدھ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ اجلاس کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)…
View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad. Date : 15 May 2022 Time: 09 : 00 to 09: 10 AM آکاشوانی اَورنگ آباد علاقائی خبریں تاریخ: ۱۵ٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗٗ ؍ مئی ۲۰۲۲ء وَقت: صبح ۰۰۔۹ سے ۱۰۔۹؍ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں...
٭ مخالفین کی حکو مت پر الزام ترا شی یک طرفہ محبت کے سبب پیدا ہونے والی
خرابی کے مترادِف ہے ‘ وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے کی تنقید
٭ سوشل میڈیاپر متنازعہ تحریر کرنے کی پاداش میں اداکارہ کیتکی چِتڑے سمیت ایک گرفتار
٭ لاتور ضلعے میں5؍خواتین اور ہنگو��ی ضلعے میں ایک شخص پانی میں ڈوب کر جا بحق
اور
٭ ریاست میں کَل مزید248؍ کورونا مریضوں کا اندراج
اب خبریں تفصیل سے....
مخالفین کی حکو مت پر الزام تراشی یک طرفہ محبت کے سبب پیدا ہونے والی خرابی کے مترادِف ہے ۔ وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے نے یہ نکتہ چینی کی ہے ۔ وہ کَل ممبئی میں جلسۂ عام میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اُنھوں نے کہا کہ مخالفین ریاستی حکو مت کو گرانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاراشٹر پر کون حکو مت کرے گا یہ مہاراشٹر کے باسی طئے کریں گے ۔اُنھوں نے کہا کہ مرکزی حکو مت کے متعددمحکمہ جات کی وجہ سے کئی منصوبے التواء میں پڑے ہیں ۔ اُنھوں نے الزام لگا یا کہ اورنگ زیب کی قبر کی دیکھ ریکھ کرنے والا محکمہ آثارِ قدیمہ مندر کی تجدید کاری کی مخالفت کر رہا ہے ۔
اِس موقعے پر وزیر اعلیٰ نے مراٹھی زبان کو ابھی جات بھا شا کا درجہ دینے ‘ میٹرو پرو جیکٹ ‘ لائوڈ اسپیکر ‘ گیس سِلینڈر کی بڑھتی قیمتوں سمیت متعد موضوعات پر اظہار خیال کیا ۔ اپنی تقریر میں جناب ٹھا کرے نے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس ‘ بی جے پی کے رہنما کِریٹ سومّیا ‘ منسے کے سر براہ راج ٹھا کرے ‘ رکن پارلیمنٹ نو نیت رانا اور اداکارہ کیتکی چِتڑے پر نکتہ چینی کی ۔
***** ***** *****
بی جے پی کے ریاستی صدر رکن اسمبلی چندر کانت پاٹل نے کہا ہے کہ اُدھو ٹھا کرے وزیر اعلیٰ کے عہدے کو بھول گئے ۔ اُنھوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہوئے جلسے میں اُدھو ٹھاکرے کئی اہم موضوعات پراظہار خیال کرنا ہی بھول گئے ۔ پاٹل نے کہا کہ وہ پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو کم کرنے کی اپنی ذمہ داری بھول گئے ‘ دائو د کی ٹو لی ��ے لین دین کرنے والے شخ�� کو اپنی کابینہ میں رکھا ہے یہ بھی وہ بھول گئے ۔ رکن اسمبلی چندر کانت پاٹل نے کہا کہ مراٹھا سماج کو دوبارہ ریزر ویشن دلانے کے لیے ٹھاکرے سر کار کچھ نہیں کر رہی ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاست میں دوبارہ لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ‘ کاشتکاروں کے بجلی کنکشن کاٹ دیے گئے اور ہزاروں ایکر رقبے پر گناّ جوں کا توں کھڑا ہے جیسے کئی اہم موضوعات پر اُدھو ٹھا کرے نے اظہار خیال نہیں کیا ۔
***** ***** *****
سابق وزیر زراعت شرد پوار نے کہا ہے کہ مراٹھواڑہ کے ناندیڑ اور ہنگولی ضلعے میں بڑے پیمانے پر ہلدی کی پیدا وار ہو تی ہے اِس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکو مت کو ہلدی کی فصل کے حوالے سے اپنا منصوبہ بنا نے کی ضرورت ہے ۔وہ کَل ناندیڑ میں گودا وری اربن کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی کی دفتری عما رت کا افتتاح کرنے کے بعد اظہار خیال کررہے تھے ۔ اِس تقریب میں مرکزی وزیر نِتِن گڈ کری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسل سے شرکت کی تھی ۔ اپنی مخاطبت میں اُنھوں نے کہا کہ کریڈٹ فراہم کرنے والی سوسائٹیز کاشتکاروں کے لیے آبپاشی اسکیمات چلائیں۔
***** ***** *****
راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے اِس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ریاست کی مہا وِکاس آگھاڑی حکو مت اپنی پانچ سالہ معیاد پوری کرے ۔ ناندیڑ میںصحافیوں سے بات کر تے ہوئے اُنھوں نے کہ آئندہ انتخاب بھی ہم تینوں جماعتیں متحد ہو کر لڑیں گی ۔ پوار نے کہا گنّے کی کشید کے حوالے سے حکو مت نے متعلقین کو ہدایات دیدی ہیں ۔ اداکارہ کیتکی چِتڑے کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی گئی نکتہ چینی سے متعلق پوچھے جانے پر پوار نے کہا کہ کِس نے کیا کہا یہ مجھے معلوم نہیں ۔اُنھوں نے اِس سے متعلق کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ۔
***** ***** *****
سوشل میڈیا پر قابلِ اعتراض پوسٹ کرنے کی پا داش میں اداکارہ کیتکی چِتڑے کو تھانہ پولس نے گرفتار کر لیا ہے ۔ ایسےمعاملے میں نِکھل بھامرے نامی نو جوان کو ناسک دیہی پولس نے کَل گرفتار کر لیا ۔
اِسی دوران مہا راشٹر نو نِر مان سینا کے سر براہ راج ٹھا کرے نے متنازعہ پوسٹ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اُنھو ں نے کہا کہ ایسی تحریر کی مہاراشٹر کی تہذیب میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔راج ٹھا کرے نے کہا کہ ریاستی حکو مت ایسے رجحانات کی فوراً سر کو بی کریں ۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** *****
ریاست میں گزشتہ روز مزید248؍ کورونا مریضوں کا اندراج ہوا ۔ اِس کے ساتھ ہی ریاست میں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 78؍ لاکھ80؍ ہزار585؍ ہو گئی ہے ۔ ریاست میں کَل ایک کورونا مریض کی علاج کے دوران موت واقع ہو گئی ۔ اِس طرح ریا ست میں اب تک ایک لاکھ 47؍ ہزار853؍ کورونا مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔
دوسری جانب کَل 263؍ کورونا متاثرین علاج کے بعد شفا یاب ہو گئے ۔ اِس طرح ریاست بھر میں اب تک 77؍ لاکھ31؍ ہزار292؍ کورونا متاثرین علاج معالجے کے بعد صحت یاب ہو گئے ۔ فی الحال ریاست بھر میں ایک ہزار439؍ کورونا مریض زیر علاج ہیں ۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے میں احمد پو رکے قریب واقع کِن گائوں میں کَل 5؍ خواتین تالاب میں ڈوب کر جا بحق ہو گئیں ۔ تا لاب سے پانی لانے گئی لڑ کی کو پانی میں ڈوبتا دیکھ کر اُس کی ماں اور ایک چھو ٹی بچی نے پانی میں چھلانگ لگا دی ۔ اِن تینوں کو تیر نے میں دشواری پیش آ رہی ہیں یہ ��یکھتے ہی اُن کی دیگر 2؍ رشتہ دار خواتین بھی اُنھیں بچانے کے لیے دوڑی لیکن یہ پانچوں خواتین غرق ہوکر جا بحق ہو گئیں ۔
***** ***** *****
ہنگولی تعلقے میں کیسا پورلوح گائوں کے ایک گڑھے میں جمع پانی میں تیر نے گئے ایک نو جوان کی پانی میں ڈوبنے سے موت واقع ہو گئی ۔ اِس 17؍سالہ نوجوان کا نام شیخ ابوزاہد شیخ یونس ہے ۔ موصولہ خبرمیں بتا یا گیا ہے کہ گڑھے کے اندر ایک دراڑ میں پیر پھنس جانے سے وہ نوجوان پانی سے باہر نہیں نکل سکا ۔
***** ***** *****
دھرم ویر سنبھاجی مہاراج کی جینتی کَل مختلف پروگرام منعقد کر کے منائی گئی ۔ اِس موقعے پر اورنگ آ باد شہر کے ٹی وی سینٹر چوک پر واقع چھتر پتی سنبھا جی راجے کے مجسمے پر گُلہائے عقیدت پیش کیے گئے ۔ اِس کے علا وہ سوا راج سنگٹھنا اور یووا سنگٹھنا کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ بھی منعقد کیا گیا تھا۔
***** ***** *****
ناندیڑ شہر میں جلد از جلد پولس کمشنریٹ قائم کیا جا ئے گا ۔ وزیر داخلہ دلیپ وڑسے پاٹل نے یہ بات بتائی ہے ۔ وہ کَل ناندیڑ میں صحافیوں سے مخاطب تھے ۔ اُنھوں نے بتا یا کہ ضلعے میں36؍ پولس اسٹیشن ہیں اِسی لیے انتظامی نقطہ نظر سے شہر اور دیہات اِس طرح منقسم کیا جا ئےگا ۔وڑ سے پاٹل نے بتا یا کہ ناندیڑ پولس کمشنریٹ کی تجویز حکو مت کو موصول ہو چکی ہے یہ تجویز کابینی اجلاس میں پیش کر کے منظوری حاصل کی جا ئے گی ۔
***** ***** *****
اورنگ آباد میں بھنگسی ماتا گڑھ علاقے میں پانی اور درختوں کی بقاء کے لیے کَل شرم دان کیا گیا ۔ اوس بورن ‘ اورنگ آباد پلاگرس اور ماحولیات کی بقاء کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے مذکورہ علاقے میں قدرتی آبی وسائل کی بحالی کے لیے کام کیا گیا ۔ اِسی طرح درختوں کو پانی دیا گیا ۔ اِسی طرح شجر کاری بھی کی گئی ۔ آج بھی بھنگسی ماتا گڑھ علاقے میںپانی اور درختوں کی بقاء کے لیے شرم دان کیا جا ئے گا ۔ ماحولیات کی بقاء میں دلچسپی رکھنے والے شہر یان سے کثیر تعداد میں شر کت کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔
***** ***** *****
تھائی لینڈ میں کھیلے جا رہے تھامس کپ بیڈ مِنٹن ٹورنامنٹ کے آخری رائونڈ کے مقابلے آج بھارت اور اِنڈو نیشیاء کے ما بین کھیلے جا ئیں گے ۔ اِنڈین مینس ٹیم پہلے ہی اِس ٹور نامنٹ کے آخری رائونڈ میں پہنچ چکی ہے ۔ خیال رہے کہ سیمی فائنل میں بھارتی ٹیم نے ڈین مارک کو3 - 2 ؍ سے شکت دی تھی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ مخالفین کی حکو مت پر الزام ترا شی یک طرفہ محبت کے سبب پیدا ہونے والی
خرابی کے مترادِف ہے ‘ وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے کی تنقید
٭ سوشل میڈیاپر متنازعہ تحریر کرنے کی پاداش میں اداکارہ کیتکی چِتڑے سمیت ایک گرفتار
٭ لاتور ضلعے میں5؍خواتین اور ہنگولی ضلعے میں ایک شخص پانی میں ڈوب کر جا بحق
اور
٭ ریاست میں کَل مزید248؍ کورونا مریضوں کا اندراج
علاقائی خبریں ختم ہوئیں۔
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
گیس کی قلت کا ایل این جی کی درآمد سے کوئی تعلق نہیں، حماد اظہر
گیس کی قلت کا ایل این جی کی درآمد سے کوئی تعلق نہیں، حماد اظہر
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سردیوں میں گیس کی قلت کا ایل این جی کی درآمد سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ حماد اظہر نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہمارے قدرتی ذخائر 9 فیصد سالانہ کے حساب سے کم ہو رہے ہیں لیکن ڈیمانڈ ہر روز بڑھ رہی ہے، ماضی میں سیاسی بنیادوں پر گیس کنکشن دیے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی طلب اور رسد میں توازن لانے کے لیے متبادل ذرائع کی طرف جانا پڑے گا،…
View On WordPress
0 notes
Text
ایس این جی پی ایل نے اوگرا سے 46.5 بلین روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کی منظوری طلب کی۔
ایس این جی پی ایل نے اوگرا سے 46.5 بلین روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کی منظوری طلب کی۔
لاہور: سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) سے کہا ہے کہ وہ رواں مالی سال کے دوران گھریلو صارفین کو 300,000 نئے گیس کنکشن سمیت متعدد ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لیے 46.525 بلین روپے خرچ کرنے کی اجازت دے۔ 30 جون 2022 کو ختم ہونے والا سال (FY22)۔ ایس این جی پی ایل نے مالی سال 22 کے دوران 100 فیصد لاگت کے اشتراک کی بنیاد پر 2.946 بلین روپے…
View On WordPress
0 notes
Text
سندھ ہائیکورٹ کا مکہ ٹیرس کی بجلی، گیس اورپانی کنکشن منقطع کرنے کاحکم - اردو نیوز پیڈیا
سندھ ہائیکورٹ کا مکہ ٹیرس کی بجلی، گیس اورپانی کنکشن منقطع کرنے کاحکم – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مکہ ٹیرس کی بجلی، پانی اورگیس کے کنکشن منقطع کرنے کاحکم دے دیا۔ مکہ ٹیرس خالی نہ کرنے پرسندھ ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے ایس بی سی اے کو یوٹیلٹی سروس فراہم کرنے والے اداروں سے رابطہ کرنے کا حکم بھی دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مکہ ٹیرس سے متعلق عدالت 10 نومبرکوواضح حکم دے چکی ہے لیکن اس کے باجود عدالتی فیصلے پرعملدرآمد…
View On WordPress
0 notes
Text
سندھ ہائیکورٹ کا مکہ ٹیرس کی بجلی، گیس اورپانی کنکشن منقطع کرنے کاحکم
��ندھ ہائیکورٹ کا مکہ ٹیرس کی بجلی، گیس اورپانی کنکشن منقطع کرنے کاحکم
عدالت کے10نومبرکےحکم پرعلمدرآمد نہیں کیا گیا،تحریری فیصلہ:فوٹو:فائل کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مکہ ٹیرس کی بجلی، پانی اورگیس کے کنکشن منقطع کرنے کاحکم دے دیا۔ مکہ ٹیرس خالی نہ کرنے پرسندھ ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے ایس بی سی اے کو یوٹیلٹی سروس فراہم کرنے والے اداروں سے رابطہ کرنے کا حکم بھی دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مکہ ٹیرس سے متعلق عدالت 10 نومبرکوواضح حکم دے چکی ہے…
View On WordPress
0 notes
Text
پیرمحل میں سوئی گیس کا دفتر ہونے کے باوجود ڈیمانڈ نوٹس جمع کروانے بل درستگی کروانے کا اختیار نہ ہونے پر صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا
پیرمحل میں سوئی گیس کا دفتر ہونے کے باوجود ڈیمانڈ نوٹس جمع کروانے بل درستگی کروانے کا اختیار نہ ہونے پر صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا
پیرمحل ( نمائندہ سچ کا ساتھ) تحصیل پیرمحل میں سوئی گیس کا دفتر ہونے کے باوجود ڈیمانڈ نوٹس جمع کروانے بل درستگی کروانے کا اختیار نہ ہونے پر صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا جنرل منیجر فیصل آباد پیرمحل میں سوئی گیس دفترمیں بل درستگی اور نئے کنکشن جمع کروانے کی سہولت مہیا کریں تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں اربوں روپے کی لاگت سے سوئی گیس کی فراہمی کرکے میٹروں کی تنصیب کی گئی مگر مقامی سطح پر دفتر قائم…
View On WordPress
0 notes
Text
نسلہ ٹاور : چند سوالات
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے کے اندر اندر گرا دیا جائے۔ اس معاملے کی قانونی نوعیت تو یقیناً وہی ہو گی جو معزز عدالت نے طے کر دی۔ البتہ کچھ سوالات قانون سے ہٹ کر بھی ہیں۔ یہ سوال سماجیات اور عمرانیات سے متعلق ہیں جو معاشرے اور پارلیمان کی توجہ چاہتے ہیں۔ نسلہ ٹاور ناجائز تھا، گرا دیا جائے گا۔ یہ قانونی پہلو ہے۔ سماجی اور عمرانی پہلو یہ ہے کہ اس ٹاور میں کچھ ہنستے بستے خاندان بھی رہ رہے ہیں جنہوں نے اپنی جائز کمائی سے جائز طریقے سے ادائیگی کر کے یہاں اپنے لیے رہائش خریدی۔ دو دن بعد ان کے گھروں کی بجلی اور گیس کاٹ دی جائے گی اور سات دن کے بعد ان کے گھر زمین بوس ہو جائیں گے۔ سوال یہ ہے کہ ان خاندانوں پر کیا بیتے گی اور انہیں یہ سزا کس جرم میں ملے گی؟ اسی سوال سے پھر یہ بحث جنم لیتی ہے کہ شہریوں اور ریاست کے درمیان تعلق کی نوعیت کیا ہوتی ہے؟
ریاست اپنے شہریوں پر محض قانون کا اطلاق کرتی ہے یا ریاست ایک ماں کی طرح اپنے شہریوں کے جائز مفادات کا تحفظ بھی کرتی ہے؟ نیز یہ کہ قانون سماج کے لیے ہوتا ہے یا معاشرہ قانون کے لیے؟ نسلہ ٹاور ایک دن میں نہیں بن گیا۔ ملک کے سب سے بڑے شہر میں مرکزی اور نمایاں جگہ پر ایک کثیر المنزلہ عمارت بنتی ہے۔ سب کے سامنے بنتی ہے۔ جب یہ عمارت بن رہی ہوتی ہے اس وقت ریاست کے تمام متعلقہ ادارے موجود ہوتے ہیں اور کام کر رہے ہوتے ہیں۔ عدالتیں بھی موجود ہوتی ہیں۔ پولیس بھی موجود ہوتی ہے۔ نقشے بھی منظور کیے جاتے ہیں۔ واپڈا والے بجلی کا کنکشن بھی دے دیتے ہیں اور سوئی گیس کا محکمہ گیس بھی پہنچا دیتا ہے۔ علی الاعلان سب کے سامنے ان فلیٹس کو فروخت کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔ لوگوں نے جمع پونجی اور گھر کا سونا بیچ کر یہاں فلیٹس لیے ہوں گے۔ سوال یہ ہے کہ اگر یہ ٹاور ناجائز تھا تو یہ بن کیسے گیا؟ بن گیا تو یہاں فلیٹس کیسے فروخت ہو گئے۔ فلیٹس فروخت ہو گئے تو وہاں بجلی اور گیس کیسے آگئے؟
چائنا کٹنگ کراچی کا بلاشبہ سنگین مسئلہ ہے لیکن کیا کوئی اس حقیقت سے انکار کر سکتا ہے کہ جب کئی عشروں یہ چائنا کٹنگ ہو رہی تھی تو اس وقت ملک کے نظام تعزیر و قانون کی بھی چائنا کٹنگ ہو چکی تھی اور کسی میں یہ ہمت نہیں تھی کہ اس سلسلے کو روک سکے۔ ریاستی اداروں نے تو گویا یہاں ایک سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ قبضے ہوتے رہے اور متعلقہ ادارے خاموش رہے۔ ایسے میں تعزیر کا کوڑا صرف ان بے گناہ خریداروں کی کمر پر کیوں برسایا جائے جنہوں نے سارے قانونی تقاضے پورے کر کے شہر کے بیچ رہنے کو گھر خریدے؟ اس سارے دورانیے میں جن اداروں نے اپنی اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتی، کیا قانون ان کی دہلیز پر بھی دستک دے گا؟ کیا ان کی تنخواہیں اور پینشن بھی ضبط نہیں ہونی چاہیے جو اس ساری واردات کے سہولت کار تھے اور جن کی غفلت کی وجہ سے آج مائیں بہنیں اوربیٹیاں اپنے گھروں کو مسمار ہوتے دیکھ رہی ہیں اور انہیں ہارٹ اٹیک ہو رہے ہیں؟
یہ قبضے کچے کے علاقے میں نہیں ہو رہے تھے کہ کسی کو اس واردات کی خبر نہ ہو سکی، نہ ہی نسلہ ٹاور علاقہ غیر میں تعمیر ہو رہا تھا کہ کراچی میٹروپولیٹن سمیت کسی ادارے کے علم میں نہ آسکا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ شہر کے وسط میں قبضہ کر کے عمارات تعمیر کر کے انہیں فروخت کیا جاتا رہا اور کسی ادارے کو خبر نہیں ہو سکی؟ اس سوال پر بھی غور کرنا چاہیے کہ نظام قانون و تعزیر کا مقصد کیا ہے؟ کیا قانون کا نفاذ مقصود بالذات ہے یا قانون کے نفاذ کا مقصد انصاف کی فراہمی ہے؟ نسلہ ٹاور ایک وارداتِ مسلسل کا نام ہے۔ کسی نے ناجائز عمارت تعمیر کی، کوئی اس کا سہولت کار بنا، کسی نے یہاں فلیٹس خریدے۔ اب اس پوری واردات کو مخاطب کیے بغیر صرف معصوم اور بے گناہ خریداروں پر قانون کا نفاذ پوری پارلیمان کی قانونی بصیرت پر سوال اٹھا رہا ہے۔ پارلیمان بدلتے حالات کے مطابق قانون سازی نہ کر سکے تو اس کی افادیت کیا رہ جاتی ہے؟
نسلہ ٹاور کو گرانے کے لیے جدید مشینری کے حصول کے حکم کے ساتھ یہ حکم بھی معزز عدالت نے دیا ہے کہ اس مشینری کا کرایہ سوسائٹی کے مالک سے وصول کیا جائے اور اگر وہ نہ دے تو اس کی جائیداد ضبط کر کے وصول کیا جائے۔ کیا ایسا ہی کوئی اہتمام ان خاندانوں کے لیے نہیں ہو سکتا تھا جن کے فلیٹس مسمار ہونے جا رہے ہیں؟ ان خاندانوں کے بارے میں عدالت نے کہا ہے کہ ان کو ان کی رقم دی جائے اور اگر رقم نہ دی جائے تو وہ متعلقہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ’ریکوری سوٹ‘ کرنا، ایک طاقتور کے خلاف کرنا، پھر اس میں کامیاب ہو کر رقم لے لینا کوئی معمولی بات نہیں۔ روایت یہ ہے کہ اس معاملے میں کامیابی کے لیے صبر ایوب درکار ہے۔ کیا معلوم یہ رقم ان لوگوں کو کب ملے اور ملے بھی کہ نہیں؟ کیا یہ نہیں ہو سکتا تھا کہ یہاں بھی ویسا ہی حکم آ جاتا کہ مالک کی جائیداد ضبط کر کے ایک ہفتے میں متاثرین کو رقم ادا کی جائے اور رقم ادا کرتے ہی ٹاور گرا دیا جائے؟ قانون میں ایسی گنجائش موجود نہیں تو پارلیمان کو ان خطوط پر سوچنا نہیں چاہیے؟
لوگ سب کچھ بیچ کر اور ساری پینشن لگا کر گھر بناتے ہیں اور پھر جا کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ تو فراڈ تھا، ایسے میں کیا ان کے لیے حصول انصاف کا کوئی سپیڈی میکنزم نہیں ہونا چاہیے؟ یہ کیسا انصاف ہے کہ غریب پہلے جمع پونجی سے محروم ہو جائے، پھر گھر بھی گرا دیا جائے اور پیسوں کی ریکوری کے لیے اسے ایک طویل اور تکلیف دہ پروسیجر کے حوالے کر دیا جائے؟ لوگوں کے گھر اگر ایک ہفتے میں گرائے جا سکتے ہیں تو قانون ایسے لوگوں کو دو ہفتوں میں ان کی رقم واپس کیوں نہیں دلوا سکتا؟ کچھ ناجائزسوسائٹیوں کو محض جرمانے کر کے معاملہ حل کر لیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ ان کی بیرون ملک سے ضبط ہو کر واپس آنے والی رقم بھی مبینہ طور پر انہی جرمانوں میں ایڈجسٹ کر لی جاتی ہے۔ کیا یہی اصول ہر ’بے گناہ خریدار‘ کے معاملے میں بطور قانون لاگو نہیں ہو سکتا یا کم از کم کیا اتنی قانون سازی نہیں ہو سکتی کہ ایسے معاملات میں جب تک بے گناہ خریدار کو ساری رقم واپس نہ دلائی جائے تب تک اس سے چھت نہ چھینی جائے؟
آصف محمود
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Text
نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں۔ حمد اظہر
نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں۔ حمد اظہر
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے ملک بھر میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگا رہے ہیں۔ وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے وفاقی وزیرِ برائے توانائی حماد اظہر نے کہا حکومت اور عوام ماضی کے حکمرانوں کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، ماضی میں بجلی کے مہنگے معاہدے کئے گئے، گردشی قرضوں کا بوجھ عوام اور حکومت برداشت کر رہے ہیں، بجلی گھروں کے کرایوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم نے…
View On WordPress
0 notes