#Nasla tower
Explore tagged Tumblr posts
news360updates · 3 years ago
Text
نسلہ ٹاور کی زمین کا مالک معلوم، باقی سب کیوں نامعلوم؟
نسلہ ٹاور کی زمین کا مالک معلوم، باقی سب کیوں نامعلوم؟
نسلہ ٹاور کی زمین  کے مالک معلوم، باقی سب کیوں نامعلوم؟سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور کیس میں درج ایف آئی آر نے پولیس کے کنڈکٹ پر سنجیدہ سوالات کھڑے کردیے۔ کیا کراچی پولیس عدلیہ کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے؟ایف آئی آر میں نسلہ ٹاور کی زمین کے مالک کے علاوہ کسی سرکاری افسر کا نام شامل کیوں نہیں کیا گیا؟ یہ بھی پڑھیے نسلہ ٹاور تعمیر کرنے کی اجازت دینے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج نسلہ ٹاور سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
farazsharasol · 3 years ago
Video
youtube
The story of the Nasla Tower |The Real Story |STV Urdu |M Shams
0 notes
newsonepakistan · 3 years ago
Link
0 notes
karachitimes · 3 years ago
Text
نسلہ ٹاور : چند سوالات
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے کے اندر اندر گرا دیا جائے۔ اس معاملے کی قانونی نوعیت تو یقیناً وہی ہو گی جو معزز عدالت نے طے کر دی۔ البتہ کچھ سوالات قانون سے ہٹ کر بھی ہیں۔ یہ سوال سماجیات اور عمرانیات سے متعلق ہیں جو معاشرے اور پارلیمان کی توجہ چاہتے ہیں۔ نسلہ ٹاور ناجائز تھا، گرا دیا جائے گا۔ یہ قانونی پہلو ہے۔ سماجی اور عمرانی پہلو یہ ہے کہ اس ٹاور میں کچھ ہنستے بستے خاندان بھی رہ رہے ہیں جنہوں نے اپنی جائز کمائی سے جائز طریقے سے ادائیگی کر کے یہاں اپنے لیے رہائش خریدی۔ دو دن بعد ان کے گھروں کی بجلی اور گیس کاٹ دی جائے گی اور سات دن کے بعد ان کے گھر زمین بوس ہو جائیں گے۔ سوال یہ ہے کہ ان خاندانوں پر کیا بیتے گی اور انہیں یہ سزا کس جرم میں ملے گی؟ اسی سوال سے پھر یہ بحث جنم لیتی ہے کہ شہریوں اور ریاست کے درمیان تعلق کی نوعیت کیا ہوتی ہے؟ 
ریاست اپنے شہریوں پر محض قانون کا اطلاق کرتی ہے یا ریاست ایک ماں کی طرح اپنے شہریوں کے جائز مفادات کا تحفظ بھی کرتی ہے؟ نیز یہ کہ قانون سماج کے لیے ہوتا ہے یا معاشرہ قانون کے لیے؟ نسلہ ٹاور ایک دن میں نہیں بن گیا۔ ملک کے سب سے بڑے شہر میں مرکزی اور نمایاں جگہ پر ایک کثیر المنزلہ عمارت بنتی ہے۔ سب کے سامنے بنتی ہے۔ جب یہ عمارت بن رہی ہوتی ہے اس وقت ریاست کے تمام متعلقہ ادارے موجود ہوتے ہیں اور کام کر رہے ہوتے ہیں۔ عدالتیں بھی موجود ہوتی ہیں۔ پولیس بھی موجود ہوتی ہے۔ نقشے بھی منظور کیے جاتے ہیں۔ واپڈا والے بجلی کا کنکشن بھی دے دیتے ہیں اور سوئی گیس کا محکمہ گیس بھی پہنچا دیتا ہے۔ علی الاعلان سب کے سامنے ان فلیٹس کو فروخت کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔ لوگوں نے جمع پونجی اور گھر کا سونا بیچ کر یہاں فلیٹس لیے ہوں گے۔ سوال یہ ہے کہ اگر یہ ٹاور ناجائز تھا تو یہ بن کیسے گیا؟ بن گیا تو یہاں فلیٹس کیسے فروخت ہو گئے۔ فلیٹس فروخت ہو گئے تو وہاں بجلی اور گیس کیسے آگئے؟
چائنا کٹنگ کراچی کا بلاشبہ سنگین مسئلہ ہے لیکن کیا کوئی اس حقیقت سے انکار کر سکتا ہے کہ جب کئی عشروں یہ چائنا کٹنگ ہو رہی تھی تو اس وقت ملک کے نظام تعزیر و قانون کی بھی چائنا کٹنگ ہو چکی تھی اور کسی میں یہ ہمت نہیں تھی کہ اس سلسلے کو روک سکے۔ ریاستی اداروں نے تو گویا یہاں ایک سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ قبضے ہوتے رہے اور متعلقہ ادارے خاموش رہے۔ ایسے میں تعزیر کا کوڑا صرف ان بے گناہ خریداروں کی کمر پر کیوں برسایا جائے جنہوں نے سارے قانونی تقاضے پورے کر کے شہر کے بیچ رہنے کو گھر خریدے؟  اس سارے دورانیے میں جن اداروں نے اپنی اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتی، کیا قانون ان کی دہلیز پر بھی دستک دے گا؟ کیا ان کی تنخواہیں اور پینشن بھی ضبط نہیں ہونی چاہیے جو اس ساری واردات کے سہولت کار تھے اور جن کی غفلت کی وجہ سے آج مائیں بہنیں اوربیٹیاں اپنے گھروں کو مسمار ہوتے دیکھ رہی ہیں اور انہیں ہارٹ اٹیک ہو رہے ہیں؟
یہ قبضے کچے کے علاقے میں نہیں ہو رہے تھے کہ کسی کو اس واردات کی خبر نہ ہو سکی، نہ ہی نسلہ ٹاور علاقہ غیر میں تعمیر ہو رہا تھا کہ کراچی میٹروپولیٹن سمیت کسی ادارے کے علم میں نہ آسکا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ شہر کے وسط میں قبضہ کر کے عمارات تعمیر کر کے انہیں فروخت کیا جاتا رہا اور کسی ادارے کو خبر نہیں ہو سکی؟ اس سوال پر بھی غور کرنا چاہیے کہ نظام قانون و تعزیر کا مقصد کیا ہے؟ کیا قانون کا نفاذ مقصود بالذات ہے یا قانون کے نفاذ کا مقصد انصاف کی فراہمی ہے؟ نسلہ ٹاور ایک وارداتِ مسلسل کا نام ہے۔ کسی نے ناجائز عمارت تعمیر کی، کوئی اس کا سہولت کار بنا، کسی نے یہاں فلیٹس خریدے۔ اب اس پوری واردات کو مخاطب کیے بغیر صرف معصوم اور بے گناہ خریداروں پر قانون کا نفاذ پوری پارلیمان کی قانونی بصیرت پر سوال اٹھا رہا ہے۔ پارلیمان بدلتے حالات کے مطابق قانون سازی نہ کر سکے تو اس کی افادیت کیا رہ جاتی ہے؟
نسلہ ٹاور کو گرانے کے لیے جدید مشینری کے حصول کے حکم کے ساتھ یہ حکم بھی معزز عدالت نے دیا ہے کہ اس مشینری کا کرایہ سوسائٹی کے مالک سے وصول کیا جائے اور اگر وہ نہ دے تو اس کی جائیداد ضبط کر کے وصول کیا جائے۔ کیا ایسا ہی کوئی اہتمام ان خاندانوں کے لیے نہیں ہو سکتا تھا جن کے فلیٹس مسمار ہونے جا رہے ہیں؟ ان خاندانوں کے بارے میں عدالت نے کہا ہے کہ ان کو ان کی رقم دی جائے اور اگر رقم نہ دی جائے تو وہ متعلقہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ’ریکوری سوٹ‘ کرنا، ایک طاقتور کے خلاف کرنا، پھر اس میں کامیاب ہو کر رقم لے لینا کوئی معمولی با�� نہیں۔ روایت یہ ہے کہ اس معاملے میں کامیابی کے ��یے صبر ایوب درکار ہے۔ کیا معلوم یہ رقم ان لوگوں کو کب ملے اور ملے بھی کہ نہیں؟ کیا یہ نہیں ہو سکتا تھا کہ یہاں بھی ویسا ہی حکم آ جاتا کہ مالک کی جائیداد ضبط کر کے ایک ہفتے میں متاثرین کو رقم ادا کی جائے اور رقم ادا کرتے ہی ٹاور گرا دیا جائے؟ قانون میں ایسی گنجائش موجود نہیں تو پارلیمان کو ان خطوط پر سوچنا نہیں چاہیے؟
لوگ سب کچھ بیچ کر اور ساری پینشن لگا کر گھر بناتے ہیں اور پھر جا کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ تو فراڈ تھا، ایسے میں کیا ان کے لیے حصول انصاف کا کوئی سپیڈی میکنزم نہیں ہونا چاہیے؟ یہ کیسا انصاف ہے کہ غریب پہلے جمع پونجی سے محروم ہو جائے، پھر گھر بھی گرا دیا جائے اور پیسوں کی ریکوری کے لیے اسے ایک طویل اور تکلیف دہ پروسیجر کے حوالے کر دیا جائے؟ لوگوں کے گھر اگر ایک ہفتے میں گرائے جا سکتے ہیں تو قانون ایسے لوگوں کو دو ہفتوں میں ان کی رقم واپس کیوں نہیں دلوا سکتا؟ کچھ ناجائزسوسائٹیوں کو محض جرمانے کر کے معاملہ حل کر لیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ ان کی بیرون ملک سے ضبط ہو کر واپس آنے والی رقم بھی مبینہ طور پر انہی جرمانوں میں ایڈجسٹ کر لی جاتی ہے۔ کیا یہی اصول ہر ’بے گناہ خریدار‘ کے معاملے میں بطور قانون لاگو نہیں ہو سکتا یا کم از کم کیا اتنی قانون سازی نہیں ہو سکتی کہ ایسے معاملات میں جب تک بے گناہ خریدار کو ساری رقم واپس نہ دلائی جائے تب تک اس سے چھت نہ چھینی جائے؟
آصف محمود  
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
azharniaz · 3 years ago
Text
سپریم کورٹ کا ناصلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں دھماکے سے اڑانے کا حکم
سپریم کورٹ کا ناصلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں دھماکے سے اڑانے کا حکم
کراچی: سپریم کورٹ نے پیر کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کراچی میں 15 منزلہ ناصلہ ٹاور کو ایک ہفتے کے اندر اندر کنٹرول شدہ دھماکے کے ذریعے گرا دیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے شارع فیصل پر سروس روڈ پر رہائشی کمپلیکس کی غیر قانونی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد اونچی عمارت کو توڑنے کا حکم دیا۔ جون میں ، سپریم کورٹ نے ایک سروس روڈ پر اس کی غیر قانونی تعمیر پر ٹاور کو مسمار کرنے کا حکم…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
idasolonline · 3 years ago
Text
Nasla Tower case brings land allotment issue on Sharae Faisal to the radar
Nasla Tower case brings land allotment issue on Sharae Faisal to the radar
A file photo of Nasla Tower. The allotment of 20-feet-wide pieces of land on both sides of Share Faisal towards the Sindhi Muslim Cooperative Housing Society (SMCHS) in 1957 has become a bone of contention ever since the Nasal Tower case has emerged. There’s a dispute between the Karachi Metropolitan Corporation (KMC) and the SMCHS regarding the subleasing of plots, including the subleasing of…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
whateveryousearch · 3 years ago
Text
CM murad asks why Islamabad buildings can be regularized but not Nasla Tower
0 notes
fastworldnews1 · 3 years ago
Text
SC Directs to immediately demolish Nasla Tower
Tumblr media
Supreme Court (SC) on Wednesday has conducted hearing on a case pertaining to demolish Nasla Tower in Karachi.
During the proceedings, the court expressed resentment over the report submitted by the Karachi commissioner and directed to immediately raze the tower and present report till afternoon.
Chief Justice of Pakistan (CJP) Gulzar Ahmed further ordered to also submit report on Tejori Heights.
On October 25, 2021, SC had ordered to demolish Nasla Tower in Karachi within a week.
During the hearing at Karachi registry, the apex court directed to use latest technology in the process and take all the expenses from the owner of Nasla Tower. Seize the properties of the owner if he refuses to pay the expenses, the court remarked.
The apex court had also turned down the review petitions filed by owners and allottees in Nasla Tower case and directed the commissioner to act on the June 16 order and told that written decision in this regard will soon be issued.
SC had remarked that the building should be demolished, as proved by the record that Nasla Tower was built on the occupied land.
The top court remarked that it had reviewed the documents of all the concerned institutions and directed the commissioner to take immediate custody of Nasla Tower building, no concession can be given on illegal constructions.
  https://ift.tt/30X3pso
0 notes
news360updates · 3 years ago
Text
SBCA officers, builder remained unidentified in Nasla Tower FIR
SBCA officers, builder remained unidentified in Nasla Tower FIR
KARACHI: A case has been registered against the responsible persons behind the illegal construction of Nasla Tower and commercial activities, however, the Sindh Building Control Authority (SBCA) officers, builders and other accused were not named in the First Information Report (FIR). A case was registered against the responsible people involved in the illegal construction of a high rise Nasla…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
estatelandnews · 3 years ago
Text
Nasla Tower controlled blast destruction costs Rs220m. While one outfit requested Rs220 million to demolish Nasla Tower via controlled implosion, another offered a free service via mechanical means.
In his report to the apex court, Commissioner Muhammed Iqbal Memon listed the benefits and drawbacks of both techniques recommended by the two shortlisted firms, sources informed Dawn on Sunday.
0 notes
govtjobspk4u · 3 years ago
Text
PDM rally in Dera Ismail Khan, petrol prices, TLP protest
PDM rally in Dera Ismail Khan, petrol prices, TLP protest
Here are some of the news we will be following today, Sunday, October 31. The Pakistan Democratic Movement, an opposition alliance, will rally in Dera Ismail Khan against the rising prices of essential items. JUI-F’s Maulana Fazlur Rehman and PML-N’s Shehbaz Sharif will address suspporters. All the residents of Karachi’s Nasla Tower have left their homes after the top court ordered the…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
newsskook · 3 years ago
Text
AC Ferozabad Asks KE, KWSB to Remove Connections of Nasla Tower
AC Ferozabad Asks KE, KWSB to Remove Connections of Nasla Tower
KARACHI: The assistant commissioner (AC) of Ferozabad wrote Monday a letter to three public utilities in the country asking them to suspend services to residents of the Nasla Tower, as instructed by the Supreme Court of Pakistan. Assistant Commissioner Asma Batool has written a letter to the CEO of K-Electric, MD Karachi Water and Sewerage Board, MD Sui Southern Gas Company Limited, stating that…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
generouseaglezipperhuman · 3 years ago
Link
0 notes
idasolonline · 3 years ago
Text
Karachi administration takes control of Nasla Tower
Karachi administration takes control of Nasla Tower
Nasla Tower. Photo: file    Nasla Tower residents urge Supreme Court ensure they are compensated for losses.Builder not ready to return our hard-earned money, says one resident. Deputy commissioner Karachi East says they have taken control of Nasla Tower last night after deadline to vacate had expired. KARACHI: Nasla Tower residents Thursday demanded the Supreme Court of Pakistan ensure they…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
fastworldnews1 · 3 years ago
Text
Nasla Tower’s pre-demolition work stopped
Tumblr media
The Sindh Building Control Authority (SBCA) was stopped from carrying out the pre-demolition work of Nasla Tower over safety concerns.
The SBCA had initiated the work on the directives of Karachi Commissioner Muhammad Iqbal Memon, however, Ferozabad Assistant Commissioner Asma Batool stopped it on the grounds of safety concerns.
“The demolition process has been stopped for a while because of the safety concerns of the passers-by,” she said, adding that huge blocks fell on the road during the demolition of the building.
She said that without proper safety measures, no demolition could take place because it could cause damage to human lives. After consulting with the high-ups, the demolition work would resume, she added. Earlier, the anti-encroachment police of the Sindh Board of Revenue cordoned off the building, following which the SBCA’s demolition squad kicked off the pre-demolition work.
District East Deputy Commissioner Asif Jan Siddiqui told the media that the tower’s doors and windows were being removed. He said the anti-encroachment police had been summoned to maintain law and order in the area.
“Initially, removal of windows and doors of the building will take place,” said Siddiqui, adding that there had not been any decision regarding the issuance of a tender for the proper demolition of the building.
He said that until a decision was made regarding controlled blast or manual demolition of the residential-cum- commercial tower, it would be destroyed according to the normal procedure.
https://ift.tt/3cFf6qv
0 notes
hamariworld · 4 years ago
Text
Supreme Court Orders Demolition Of Nasla Tower In Karachi
Supreme Court Orders Demolition Of Nasla Tower In Karachi
Chief justice hears Karachi encroachment cases The Supreme Court has ordered the demolition of the 11-story residential building Nasla Tower on Karachi’s Share Quaideen. Chief Justice Gulzar Ahmed resumed hearing Thursday morning the petitions against the encroachments in the city at Karachi Registry. The top judge asked the Karachi commissioner about the residential project while hearing a…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes