#کنکشن
Explore tagged Tumblr posts
Text
سیکرٹری انفارمیشن PTI رؤف حسن کے مزید انڈین کنکشن بے نقاب
بانی چیئرمین تحریک انصاف کے ریاست مخالف بیانیے کو پھیلانے میں ایک اور بھارتی سہولت کاری بے نقاب ہو گئی۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل رؤف حسن کے امریکی صحافی رائن گرِم، بھارتی صحافی کرن تھاپر، مائیکل کوگل مین کے بعد اب پاکستان مخالف اور را سپانسرڈ بھارتی تجزیہ نگار راہول رائے چوہدری کے ساتھ بھی واٹس ایپ کے ذریعے رابطوں کے ہوشربا انکشافات منظرِ عام پر آ گئے ہیں۔ روف حسن بھارتی خفیہ ایجنسی را کے…
0 notes
Text
ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والوں کے بجلی گیس کے کنکشن منقطع، موبائل سمز بند ہوں گے، ہر ضلع میں ٹیکس آفس کا قیام
حکومت نے جمعہ کو ملک بھر میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز (ڈی ٹی اوز) قائم کیے ہیں تاکہ جون 2024 تک 15 لاکھ سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن بی کے تحت ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن افسران بجلی اور گیس کے کنکشن سمیت یوٹیلٹی کنکشن منقطع کرنے اور نان فائلرز کی موبائل سمز کو بلاک کرنے کے مکمل طور پر مجاز ہوں گے۔ بورڈ کے پاس ان افراد کے سلسلے میں انکم ٹیکس جنرل آرڈر…
View On WordPress
0 notes
Text
Romantic poetry in urdu best love shayari in urdu
### 1. لازم و ملزوم کنکشن
"میں نے تم سے اس لیے محبت کی کہ تم آدھی روح، آدھا دماغ اور سارا دل ہو۔ میں نے تم سے اس لیے محبت کی کیونکہ میں تمہارے بغیر مکمل نہیں ہوں۔" یہ ابتدائی جذبہ خوبصورتی سے دو افراد کے درمیان گہرے تعلق کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے، اس مکملیت پر زور دیتا ہے جو محبت لاتی ہے۔
Best Romantic Shayari In Urdu
### 2. ضروری تکمیل
"میں آنکھ ہوں، اور تم ��س کی سیاہی ہو، جس آنکھ کی سیاہی نہ ہو وہ آنکھ نہیں ہے۔ کیونکہ میں تم سے پیار کرتا ہوں، میں نے تمھارے بہت س�� الفاظ اور لہجے کو نادانستہ نقل کیا ہے۔" یہ استعاراتی اظہار محبت کی علامتی نوعیت کی کھوج کرتا ہے، جہاں ہر پارٹنر دوسرے کی تکمیل اور اثر انداز ہوتا ہے، یہاں تک کہ لطیف باریکیوں میں بھی۔
### 3. ناقابل فراموش محبت
"جس طرح ہر رات چاند نکلتا ہے اور ہر صبح طلوع ہوتا ہے، میں آپ کو بھول نہیں سکتا اور نہ ہی آپ سے محبت کرنا چھوڑ سکتا ہوں۔ میں صبح اور رات میں آپ سے پیار کرتا ہوں، جب میں جاگتا ہوں اور سوتا ہوں تو میں آپ سے پیار کرتا ہوں۔" یہ شاعرانہ منظر کشی محبت کی لازوال اور غیر متزلزل نوعیت کی عکاسی کرتی ہے، اس کا موازنہ آسمانی مظاہر کی مسلسل خوبصورتی سے کرتی ہے۔
### 4. افراد سے بڑھ کر محبت
"میں نے تم سے صرف ایک شخص کے طور پر محبت نہیں کی، بلکہ میں نے تم سے ایک وطن کی طرح محبت کی، اور میں کسی اور سے تعلق نہیں رکھنا چاہتا۔" یہ گہرا اعلان محبت کے دائرہ کو انفرادی خصوصیات سے آگے بڑھاتا ہے، اسے کسی مقام سے گہرے تعلق کے طور پر پیش کرتا ہے۔
### 5. آپ کا خواب دیکھنا
"میں جب بھی سوتا ہوں، میری خواہش ہے کہ میں اپنے تمام خوابوں میں تمہیں اپنی بانہوں میں پکڑوں۔" آرزو اور خواہش کا یہ نرم اظہار خوابوں کے دائرے میں بھی اپنے پیارے کی موجودگی کی تڑپ کو ظاہر کرتا ہے۔
### 6. محبت کا اثر
"مجھے تم سے اتنی محبت تھی کہ جب تم مجھے چھوڑ کر چلے جاتے ہو تو تمہارے ساتھ سب کچھ غائب ہو جاتا ہے۔ میرا دل گواہی دیتا ہے کہ تم میرا دل ہو اور میری روح گواہی دیتی ہے کہ تم اس میں ہو۔" یہ طاقتور اعلان اس تبدیلی اور مرکزی کردار کی بات کرتا ہے جو کہ بولنے والے کی زندگی میں محبت ادا کرتا ہے۔
### 7. غیر موجودگی کی اہمیت
"آپ کی زندگی میں اہم شخص وہ نہیں ہے جس کی موجودگی آپ محسوس کرتے ہیں، بلکہ وہ شخص ہے جس کی غیر موجودگی آپ محسوس کرتے ہیں۔" یہ دلکش مشاہدہ کسی عزیز کی غیر موجودگی کے گہرے اثرات کو اجاگر کرتا ہے، جو کہ مقرر کی زندگی میں ان کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
### 8. اندر کی دنیا کی طرح محبت
"میں تم سے سچی محبت کرتا تھا یہاں تک کہ مجھے معلوم ہو گیا کہ تم ایک ایسی دنیا ہو جو میرے اندر رہتی ہے۔ میں واقعی میں تمہارے لیے، تمہارے لیے اور تمہارے لیے پاگل ہو گیا ہوں۔ یہ استعاراتی اظہار محبت کی عمیق اور ہمہ جہت فطرت کو خوبصورتی سے پکڑتا ہے، اسے بولنے والے کے وجود کے اندر ایک دنیا کے طور پر پیش کرتا ہے۔
### 9. محبت میں خوشی
"میں دنیا سے کچھ نہیں چاہتا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ جب میں تم سے ملا تو مجھے اپنی خوشی کا حصہ ملا۔" یہ سادہ لیکن دلی بیان محبت میں پائی جانے والی مکملیت اور قنا��ت کا اظہار کرتا ہے، جس کے مقابلے میں دنیاوی خواہشات پیلی ہو جاتی ہیں۔
### 10. الفاظ کی طاقت
"الفاظ تیر نہیں ہوتے بلکہ دلوں میں گھس جاتے ہیں۔" یہ استعاراتی بصیرت محبت کے اظہار میں الفاظ کے جذباتی اثر کو اجاگر کرتی ہے، دل کی گہرائیوں سے گونجنے کی ان کی صلاحیت پر زور دیتی ہے۔
### 11. محبت میں عقیدت
"میں آپ کے علاوہ ہر چیز سے دور رہنا چاہتا ہوں کیونکہ آپ میرے تمام دردوں کا راحت ہیں۔ میں آپ کو اس لیے رکھتا ہوں کہ آپ میری سب سے قیمتی چیزیں ہیں۔" عقیدت اور خصوصیت کا یہ اعلان اپنے محبوب سے مخاطب کی وابستگی کو خوبصورتی سے سمیٹتا ہے۔
### 12. ایک مبارک محبت
"تم ایک نعمت ہو جو میرے رب نے میرے دل میں رکھی ہے۔ میری محبت، تم وہ ہو جس نے مجھ میں تمام تخلیقی صلاحیتوں کو جنم دیا، اور میں تمہارے ذریعے تخلیقی ہوا، اور تمہارے لیے، میں تخلیق کرتا ہوں۔" یہ اظہار محبت کی الہی اور تبدیلی کی نوعیت کو تسلیم کرتا ہے، اسے تحریک اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعہ پیش کرتا ہے۔
### 13. محبت کی کامیابیاں
"میری محبت، میں نے وہ سب کچھ حاصل کیا جس کی میں خواہش کرتا ہوں، میں نے خدا کے فضل کے بعد، آپ کی محبت سے، مشکلات پر قابو پایا اور ناممکن کو حاصل کیا۔" یہ فاتحانہ اعلان چیلنجوں پر قابو پانے اور ذاتی سنگ میلوں کو حاصل کرنے میں محبت کی حوصلہ افزا قوت کی بات کرتا ہے۔
love poetry in urdu text
### 14. محبت کی پریشان کن یادیں۔
"میرے دل کی دھڑکنیں آپ سے بھری ہوئی ہیں اور بہت سی تفصیلات جو آپ کو بتاتی ہیں اور مجھے بتاتی ہیں، اور آپ کی خصوصیات مجھے پریشان کرنے لگتی ہیں، اور وقت مجھ سے زندگی چرا کر ہم سے گزر جاتا ہے۔" یہ خود شناسی اختتامی بیان یادوں میں محبت کی دیرپا موجودگی کی عکاسی کرتا ہے، جیسا کہ وقت غیرمعمولی طور پر آگے بڑھتا ہے۔
اظہار کے اس مجموعے میں، محبت کو ایک ایسی طاقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو اسے اپنانے والوں کی زندگیوں کو جوڑتی، بدلتی اور مالا مال کرتی ہے۔ ہر قول جذبات کی ایک انوکھی ٹیپسٹری باندھتا ہے، جو محبت کے گہرے سفر کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔
READ MORE:
2 notes
·
View notes
Text
چین کی پاکستان میں 30 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کا امکان
(24 نیوز)چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں 30 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کرنے کا امکان ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت چائنہ ایشیا ء اکنامک ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے وفد نے وزارت توانائی سے ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات اور سولر پاور گرڈ کنکشن کے امور پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کے وفد نے ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم پر وزارت صحت سے طبی پالیسیوں اور دواسازی میں سرما یہ کاری پر بھی بات چیت…
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 31 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۳۱ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کا دائرہ بڑھانے کا ریاستی حکو مت کا فیصلہ
٭ ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سرما یہ کاری کے 7؍ منصوبوں کو منظوری ‘ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں الیکٹرک گاڑی سازی کا منصوبہ قائم ہو گا
٭ مراٹھواڑہ کی خالصہ کی گئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمین کلاس ون میں شامل کرنے کافیصلہ
٭ آشرم اسکولوں کے طلباء کی سبسیڈی میں اضا فہ کے ساتھ ساتھ ناندیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو سر کاری اشیاء دینے کا کابینہ کافیصلہ
اور
٭ پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ میں منوبھا کر اور سربجوت سنگھ جوڑی کو کانسے کا تمغہ
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کی حد بڑ ھا نے کا فیصلہ ریاستی حکو مت نے لیا ہے ۔ اِس کے تحت وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن اسکیم کی اہل خواتین کے خاندان کو اور مرکزی حکو مت کی و زیر اعظم اُجو لا اسکیم کے ریاست کے تقریباً 52؍ لاکھ 16؍ ہزار مستفدین کو گھر یلو استعمال کے لیے سالانہ 3؍ گیس سلینڈر بھر کر مفت ملیں گے ۔ اِس ضمن میں سر کاری حکم نا مہ کل جاری کیاگیا ۔ اِس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے گیس کنکشن خاتون کے نام پر ہونا ضروری ہے ۔ ایک خاندان میں صرف ایک ہی اِس اسکیم کی اہل ہو گی اور صرف 14؍ کلو 200؍ گرام وزنی سلینڈر کنکشن ہولڈر کو ہی اِس کا فائدہ ملنے کی اطلاع سر کاری حکم نا مہ میں ذکر ہے ۔
***** ***** *****
ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سر مایہ کاری کے 7؍ منصبوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی صدارت میں کل ہوئی صنعتی محکمہ کے کا بینہ کی ذیلی کمیٹی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ۔ اِس میں ہائی تکنا لو جی پر مبنی لیتھیم بیٹری ‘ الیکٹرک گاڑی ‘ سیمی کنڈکٹر جیپ اور پھلوں کے رس نکالنے کے منصوبے شامل ہیں ۔ اِس کی وجہ سے کو کن سمیت مراٹھواڑہ وِدربھ کے علاقوں میں بڑے پیما نے پر سر مایہ کاری ہو گی اور تقریباً 20؍ ہزار لوگوں کو روز گار ملے گا ۔ ISW گرین Mobility لمیٹیڈ کمپنی ‘ الیکٹرک اور ہائبریڈ گاڑی میں بڑے پیما نے پر سر مایہ کاری والا منصوبہ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں قائم ہو گا ۔ اِس منصوبہ میں تقریباً 27؍ ہزار 200؍ کروڑ روپئے کی سر مایہ کاری ہو گی جبکہ 5؍ ہزار 200؍ سے ز ائد روز گار پیدا ہو ں گے ۔ اِس منصوبہ کے تحت سالا نہ 5؍ لاکھ الیکٹران ک مسافر کاریں اور ایک لاکھ کمر شیل کاریں بنا نے کا منصوبہ ہے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ کی خالصہ ہوئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمینیں کلاس ون میں لانے کا فیصلہ ریاستی حکو مت نے لیا ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس کی صدارت میں کل ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا ۔ یہ زمینیں اصل مالک کو ملے اِس کے لیے گزشتہ 60؍ سالوں سے زیر التواء مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ پھڑ نویس نے حکم دیا کہ اِس ضمن میں تجویز جلد از جلد کابینہ کے رو برو پیش کی جائے ۔ اِس فیصلہ سے چھتر پتی سنبھا جی نگر ‘ جالنہ ‘ پر بھنی ‘ ناندیڑ ‘ ہنگولی ‘ بیڑ ‘ لاتور اور دھارا شیو اضلاع میں تقریباً 55؍ ہزار ہیکٹر زمینیں کھلی ہو جا ئے گی ۔
***** ***** *****
ریاستی کا بینہ نے کل مختلف محکموں کے ہاسٹلوں اور آشرم اسکولوں میں طلباء کےلیے فی کس سبسیڈی میں خاطر خواہ اضا فہ کو منظوری دی ہے ۔ مختلف شعبہ جات کے ذریعہ چلنے والی رضا کارانہ تنظیموں کی امداد یافتہ تنظیموں کی گرانٹ اب 1500؍ روپئے فی طالب علم ما ہا نہ سے بڑھا کر 2200؍ روپئے ‘ ایڈز اور ذہنی معذور ی کے شکار رہائشی طلباء کو دی جانے والی گرانٹ 1650؍ روپئے سے 2450؍ کر دی جائے گی ۔ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں نان دیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو خصوصی معاملہ کے طور پر سر کاری حصہ کا سر مایہ فارہم کرنے کو منظوری دی گئی ۔ قبائلی کو آپریٹیو سوت گِر نیوں کو طویل مد تی قرض ‘ نئے تیجسوینی دیہی خواتین کے انٹر پرائز ڈیولپمنٹ پرو جیکٹ کی ایک سال کی توسیع ‘ پن بجلی منصوبوں کی اُن کی عمر کے اختتام پر تزئین و آرائیش اور جدید کاری ‘ لوم کو آپریٹیو کو مالی امداد ‘ قبائلی خاندانوں کے لیے گھر اسکیم کو منظوری دی گئی ۔
***** ***** *****
لوبری زول انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کی جانب سے چھتر پتی سنبھا جی نگر کے بڑکن صنعتی علاقہ میں چکنائی آمیز ایندھن پیدا کرنے والے مصنوبے قائم کیے جا ئیں گے ۔ لوبری زول کمپنی آٹو میٹو اور صنعتی چکنا کرنے والے مادوں کے کمپنائونڈ سسٹم کے شعبے میں ایک سر کر دہ کمپنی ہے ۔ صنعت کے وزیر اُدئے سامنت نے یقین ظاہر کیا کہ تقریباً 2؍ ہزار کروڑ کی سر مایہ کاری والایہ پرو جیکٹ مراٹھواڑہ کی تر قی میں معا ون ثابت ہو گا اور 900؍ افراد کو روز گار فراہم کرے گا ۔ سامنت کی جانب سے بڑ کن علاقہ میں 120؍ ایکر زمین دیے جانے کا لیٹر لوبری زول کمپنی کو دیاگیا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
شیو سینا اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کے صدر اُدھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مرکزی حکو مت ریزر ویشن کی حد بڑھا نے کا حل نکالتی ہے تو ہی ہماری پارٹی کی حمایت رہے گی ۔ وہ کل ممبئی میں صحافتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اِس سے قبل کل مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق مراٹھا سماج کے احتجاجیوں نے اُدھو ٹھاکرے سے ملا قات کر کے اوبی سی سے ریزویشن دینے سے متعلق اپنے موقف کو واضح کر نے کا مطالبہ کیا ۔
***** ***** *****
ونچت بہو جن آگھاڑی کے صدر پر کاش امبیڈکر نے اپیل کی ہے کہ مراٹھا سماج کے غریبوں کے لیے منوج جرانگے پاٹل ودھان سبھا کی 288؍ نشستیں لڑیں گے وہ کل لاتور میں ریزر ویشن بچائو یاترا کے لیے آئے تھے ۔ لاتور سے کل یہ یاترا بیڑ ضلع کی جانب روانہ ہوئی ۔
***** ***** *****
سبک دوش گور نر رمیش بئیس کو کل ممبئی کے راج بھون میں الوداع کیاگیا ۔ بحریہ کی جانب سے گور نر کو مبارکباد دی گئی ۔ ریاست کے نئے گور نر سی سی رادھا کرشن کو آج شام راج بھون میں عہدہ کا حلف دلا یا جائے گا ۔
***** ***** *****
رائے گڑھ ضلع کے اُرن کی یش شری قتل معاملہ میں اہم ملزم دائود شیخ کو کل کرنا ٹک کے الّر گائوں سے گرفتار کیاگیا ۔ ابتدائی تفتیش میں دائود نے یش شری کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے تاہم پولس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ کے بارے میں کوئی نتیجہ نہیں نکالا جا سکتا ہے کیو نکہ ابھی تک جانچ مکمل نہیں ہوئی ہے ۔
***** ***** *****
بھارتی نشانہ باز منوبھاکر اور سربجوت سنگھ کی جوڑی نے پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ کے ڈبل میں کانسے کا تمغہ جیتا ۔ انھوں نے جنوبی کوریا کی ٹیم کو 16 - 10؍ سے شکست دی ۔ منو بھا کر کا اِس اولمپک میں یہ دوسرا تمغہ ہے اور اِس طرح کی کار کر دگی کرنے والی وہ پہلی بھارتی کھلاڑی ہے ۔
صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو ‘ وزیر اعظم نریندر مودی ‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اِس کامیابی پر دونوں ہی نشانہ بازوں کی تعریف کی ہے ۔
***** ***** *****
اِس ٹو ر نا منٹ میں کل ہاکی مقابلہ بھارتی ٹیم نے آئر لینڈ کو 0 - 2 ؍ سے شکست دی ۔ کشتی رانی میں بلراج پوار نے سیمی فائنل میں جبکہ بیڈ منٹن میں چراغ شیٹّی اور ساتوک سائی راج جوری نے انڈو نیشیائی جوڑی کو شکست دے کر کواٹر فائنل میں داخل ہو ئی ۔ تیر اندازی میں بھارت کی بھجن کور کواٹر فائنل میں داخل ہو گئی ۔ ٹیبل ٹینش میں منیکا بترا نے فرانس کے کھلاڑی کو شکست دے کر کواٹر فائنل میں جگہ بنائی ہے اور اس طرح کار کر گی کر نے والی وہ پہلی بھارتی خاتون کھلاڑی بن گئی ہے ۔
***** ***** *****
سر ی لنکا کے خلاف تینT-20 ؍ میچوں کی سریز بھارت نے 0- 3؍ سے جیت لی ہے ۔ کل پلّے کیلے میں کھیلے گئے تیسرے اور آ��ری مقابلے میں بھارت نے سو پور اوور میں سری لنکا کو شکست دی ۔پہلے بلّے بازی کرتے ہوئے بھارت نے مقررہ اووروں میں 136؍ رنز بنائے ۔ اِس کے جواب میں سری لنکا نے بھی 20؍ اوور میں 136؍ رنز اسکور کیے تاہم سری لنکا سوپر اوور میں صرف 2؍ رنز ہی بنا سکا اور بھارت کے کپتان سوریہ کماریہ یا دو نے پہلی ہی گیند پر 4؍ رنز بنا کر مقابلہ اپنے نام کر لیا ۔
***** ***** *****
لاتور میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی رہنما ء پنکجا منڈے کی موجود گی میں پارٹی کا تنظیمی اجلاس منعقد ہوا ۔ لاتور ‘ ناندیڑ ‘ بیڑ اور دھاراشیو اضلاع کے پارٹی کے اہم قائدین ‘ عہدیداران اور کار کنان اِس اجلاس میں موجود تھے ۔ مرکزی حکو مت کی مختلف اسکیمات ‘ بجٹ کے فوائد عوام تک پہنچا نے کا فیصلہ اِس میٹنگ میں لیاگیا ۔
***** ***** *****
کپڑا صنعت ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام منعقدہ ریاستی سطح کے کپڑا صنعت دستکار انعام اسکیم کے نتائج کا کل اعلان کر دیاگیا ۔ 5؍ مختلف زمروں میں یہ مقابلے لیے گئے ۔ پیٹھنی ساڑی کے زمرے میں چھتر پتی سنبھا جی نگر کے گرام طالب کبیر کی تیار کر دہ برو کیڈ پیٹھنی ساڑی کو انعام اوّل دیاگیا ۔ جبکہ ہمرو شال زمرے میں چھتر پتی سنبھا جی نگر کے عبران احمد قریشی کو انعام اوّل اور فیصل اشتیاق قریشی انعام دوم کے حقدر قرار پائے ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے ایک اسپتال کا بائیو میڈیکل ویسٹ عوامی مقام پر پھنکنے کے معاملے میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے 25؍ ہزار روپئے کا جر مانہ عائد کیا ہے ۔ ڈپٹی میونسپل کمشنر اور صفائی محکمے کے سربراہ رویندر جوگدنڈ کی رہنمائی میں یہ کارروائی کی گئی ۔
***** ***** *****
یووا سینا کے ریاستی معاون سیکریٹری وکرم راٹھوڑ نے آشٹی - نگر- پونے - ممبئی شٹل ایکسپریس ریلوے خد مات فی الفور شروع کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اِس سے متعلق ایک مطالباتی مکتوب انھوں نے ریلوے کے وزیر اشو نی ویشنو کو اِرسال کیا ہے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ وزیر اعلیٰ اننا پور نا اسکیم کا دائرہ بڑھانے کا ریاستی حکو مت کا فیصلہ
٭ ریاست میں 81؍ ہزار 137؍ کروڑ روپئے سرما یہ کاری کے 7؍ منصوبوں کو منظوری ‘ چھتر پتی سنبھا جی نگر میں الیکٹرک گاڑی سازی کا منصوبہ قائم ہو گا
٭ مراٹھواڑہ کی خالصہ کی گئی کلاس ٹو کی انعامی اور مذہبی مقامات کی زمین کلاس ون میں شامل کرنے کافیصلہ
٭ آشرم اسکولوں کے طلباء کی سبسیڈی میں اضا فہ کے ساتھ ساتھ ناندیڑ کے شری گرو جی اسپتال کو سر کاری اشیاء دینے کا کابینہ کافیصلہ
اور
٭ پیرس اولمپک کے 10؍ میٹر ایئر پسٹل زمرہ میں منوبھا کر اور سربجوت سنگھ جوڑی کو کانسے کا تمغہ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ہینڈ آؤٹ نمبر422
ہر دن زیر ویسٹ ڈے کے طور پر منانے کی ضرورت ہے،وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ”زیروویسٹ ڈے“ پر پیغام
دنیا کو بے شمارماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، ایسی صنعتی معیشت کی ضرورت ہے جہاں وسائل کا موثر استعمال ہو اور ویسٹ کم سے کم پیدا ہو
تمام بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کا جامع ویسٹ مینجمنٹ سسٹم،پہلی مرتبہ دیہات کی صفائی کا پائیدار اور موثر نظام وضع کیا جارہا ہے: مریم نواز شریف
لاہور30 مارچ:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ آج اشیاء ضروریہ خاص طور پر فوڈ آئیٹم کے ذمہ دارانہ استعمال اور ویسٹ مینجمنٹ کی اہمیت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا کو بے شمارماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ہمیں ایسی صنعتی معیشت کی ضرورت ہے جہاں وسائل کا موثر استعمال ہو اور ویسٹ کم سے کم پیدا ہو۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے”زیرو ویسٹ ڈے“پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہر دن کو زیرو ویسٹ ڈے کے طور پر منانا چاہیے۔ عوام ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو کم کرکے ماحول دوست متبادل کو اپنائیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کا جامع نظام لا رہے ہیں اور پہلی مرتبہ دیہات کی صفائی کا پائیدار اور موثر نظام وضع کیا جارہا ہے۔ہر شہر،گاؤں اور گلی محلے کو صاف دیکھنا میرا عزم ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اجتماعی کاوش سے ہم اپنے بچوں کو صاف ستھرا ماحول دے سکتے ہیں۔ ہمیں پائیدار مصنوعات کا انتخاب اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ پرانی اشیاء کی مرمت، انہیں عطیہ کرنے، یا نئے استعمال کا طریقہ اختیار کرنے کے ضرورت ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ری سائیکل ہونے والی اشیاء کو کوڑے میں نہ پھینکیں اور کچرے کی چھانٹی ضروری امر ہے۔ مل کر کام کرنے سے ویسٹ میٹریل سے پاک صحت مند ماحول اور محفوظ مستقبل حاصل کر سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب لاہور، فون نمبر:99201390
ہینڈ آؤٹ نمبر423
حکومت پنجاب کا بجلی چوری،سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کیخلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ، سخت سزاؤں،بھاری جرمانوں کیلئے قانون سازی کا فیصلہ
بجلی چوری،سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کیخلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، ملوث افراد سے کوئی رعایت نہ کی جائے، وزیراعلی مریم نوازکی ہدایت
صنعتوں، کارخانوں، دکانوں، گھروں، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا، ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے،ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر
بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے،ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، اجلاس میں فیصلہ
وزیراعلی مریم نوازشریف کا بجلی چوری کے خاتمے کیلئے وزیراعظم کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیا
وزیراعلی مریم نوازکی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کیلئے اجلاس،ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ، ماہرین، حکومتی نمائندے شامل ہونگے
انرجی منسٹری، صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں کی مانیٹرنگ ہوگی،بجلی چوری سے ضائع ہونیوالے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کرینگے: مریم نوازشریف
لاہور30 مارچ:-پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں بجلی چوری،سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم پاکستان کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین کیا اور اس ضمن میں ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقررکی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتوں، کارخانوں،دکانوں، گھروں، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا،ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے بجلی چوری،سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت کی ہے اور کہاکہ بجلی چور، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی میں جو جو ملوث ہو، کوئی رعایت نہ کی جائے۔اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزاؤں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیاگیا۔ بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے،بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔انرجی منسٹری اور صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں (ڈسکوز) کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیاجس میں ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے۔ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بجلی چوری پہ کوئی رعایت نہیں، زیرو ٹالرنس ہوگی۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کریں گے۔اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ صوبہ پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔
٭٭٭٭
0 notes
Text
اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلہ بننے کا مقابلہ آخر کب تک؟
اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار ختم ہونا چاہیے۔ یہ ہے اصول کی بات جو ہم سب کرتے رہتے ہیں اور اکثر جو تجزیوں او رتبصروں میں کہی سنی جاتی ہے۔ آئین و قانون کے تحت بھی ایسا ہی ہونا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نہیں۔ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے پیچھے ہٹ جائے اور سیاست دانوں کوسیاست کرنے دے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کی وجہ سے ہماری جمہوریت لولی لنگڑی ہی رہی اور اس نے عوام کو کچھ نہ دیا۔ یہ سب سچ ہے لیکن اس کا ایک دوسرا رخ بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ کیا ہمارے سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کو روکنے میں واقعی سنجیدہ ہیں بھی یا نہیں۔؟ تاریخی طور پر اس معاملہ کو سمجھا جائے تو یہ طاقت کی ایک ایسی لڑائی ہے جس میں اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہمیشہ اوپر رہا جبکہ سیاستدان اور سول حکومتیں اس لڑائی میں ہمیشہ ہارتی ہی رہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں ہائیبرڈ یا کنٹرولڈ جمہوریت ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی۔ ہمارا المیہ یہ رہا کہ ہمارے سیاستدانوں نے ہمیشہ اقتدار میں آنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے کاندھوں کو استعمال کیا۔ اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کا حصول ہمارے سیاستدانوں کی سیاست کا ہمیشہ سے محور رہا۔ اگر ایک سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کا منظور نظر ہوتا ہے تو اُس کیلئے سیاست اور اقتدار کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
ایسے میں مخالف سیاست دان کبھی کبھار سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر تنقید کرتے ہیں لیکن بار بار دیکھا گیا کہ اصل کوشش ان مخالف سیاستدانوں کی بھی یہی ہوتی ہے اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر کو اسٹیبلشمنٹ سے دور کیا جائے اور خود کو اسٹیبلشمنٹ کا منظور نظر بنایا جائے۔ اسٹیبلشمنٹ کی چھتری کے نیچے آنے کی ریس نے ہمارے سیاستدانوں کو سیاست کے اصل مقصد اور عوامی خدمت سے دور کر دیا اور یہی وجہ ہے کہ حکومتیں آتی ہیں، جاتی ہیں، کبھی ایک سیاسی جماعت کی حکومت تو کبھی دوسری سیاسی جماعت کی حکومت لیکن عوام کی خدمت، سروس ڈلیوری، پرفارمنس، بہترین گورننس اور سسٹمز کی مضبوطی، ایک کبھی نہ پورا ہونے والا خواب ہی رہا۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم بنے، عمران خان نے بھی ساڑھے تین سال حکومت کی، پیپلزپارٹی کو بھی حکومتیں ملیں لیکن ایسا کیوں ہے کہ کوئی ایک بھی اسلام آباد جیسے شہر میں سی ڈی اے جیسے محکمے کو ٹھیک نہ کر سکا، پولیس کا نظام ہو، محکمہ مال، بجلی یا گیس کنکشن لینے کا معاملہ ہو یا بچے کی پیدائش یا کسی کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ، ہر جگہ رشوت اور سفارش کا راج ہے۔
دوسرے شہروں، صوبوں اور دور دراز علاقوں میں سرکاری محکموں کا تو حال بہت ہی بُرا ہے۔ اب نظام کو درست کرنا ہے تاکہ عوام کو سہولتیں ملیں، اُن کے سرکاری محکموں میں کام جائز طریقہ سے باآسانی ہوں، پولیس، کچہری انصاف دینے میں فعال ہوں، یہ وہ کام ہیں جس کیلئے پیسہ نہیں بلکہ نیت اور نظام بنانے کا عزم درکار ہے لیکن کوئی نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے تیار ہی نہیں۔ عوام دھکے کھا رہے ہیں اور سیاست دانوں کے بار بار کے وعدوں سے تنگ ہیں۔ سیاستدان پرفارمنس اور اچھی حکمرانی کرنے کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنے کے ہی خواہاں رہتے ہیں۔ سیاستدانوں میں مقابلہ اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلا بننے کا رہتا ہے۔ نواز شریف تین بار وزیراعظم بنے اور اب جس طریقے سے وہ لندن سے واپس آئے اور چوتھی بار وزیراعظم بننے کے خواہاں ہیں اُس کا سویلین سپریمیسی سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں۔ عمران خان جیل میں ہیں اور جب سے اُن کو نکالا گیا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیارے کیے ہوئے ہیں لیکن اُن کی ساری لڑائی کا مقصد اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنا ہی ہے۔ وہ ساستدانوں سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کر کے اپنے معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بچارے کا تو گلہ ہی یہ ہے کہ اُس میں کیا کمی ہے کہ اُسے لاڈلہ نہیں بنایا جا رہا۔ باقی سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو ایک طرف رکھیں، پاکستان کی بڑی تین سیاسی جماعتیں تحریک انصاف، ن لیگ اور پیپلز پارٹی ہی یہ فیصلہ کیوں نہیں کرتیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اُن میں سے نہ کبھی کوئی سیاسی معاملہ پر بات کرے گا نہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار حاصل کرے گا اور نہ ہی لاڈلہ بنے گا۔ لیکن مجھے ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آرہا۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان بجلی سپلائی کے معاہدوں پر دستخط - ایکسپریس اردو
معاہدوں کے تحت حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان دیرینہ تنازعات کو حل کیا گیا، اعلامیہ پاور ڈویژن ۔ فوٹو: اے پی پی اسلام آباد: حکومت پاکستان اور کے الیکٹرک کے درمیان کراچی کو توانائی کاتحفظ فراہم کرنے والے معاہدوں پر دستخط ہو گئے۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق ان معاہدوں کے تحت حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان دیرینہ تنازعات کو حل کیا گیا، جن میں سب سے اہم کراچی کو نیشنل گرڈ سے انٹر کنکشن کی صلاحیت…
View On WordPress
0 notes
Text
بجلی صارفین کا استحصال
وفاقی حکومت کے تحت نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی 1997 کے ایکٹ کے تحت قائم ہوا۔ نیپرا کا انتظامی بورڈ چاروں صوبوں کے ماہرین اور ایک چیئر پرسن پر مشتمل ہے۔ اس ادارے کا بنیادی فریضہ بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کے لیے قابلِ اعتبار مارکیٹ اور صارفین کے لیے بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔ نیپرا کا ایک بنیادی فریضہ بجلی صارفین اور اداروں کے درمیان توازن برقرار رکھنا ہے، یوں قانون کے تحت نیپرا کی ذمے داری ہے کہ صارفین کے مفادات کا تحفظ کرے۔ نیپرا نے گزشتہ دنوں بجلی تقسیم کار اداروں کے بارے میں رپورٹ افشاء کی تو بجلی صارفین کی شکایات کی تصدیق ہوتی ہے۔ نیپرا کی اس رپورٹ میں۔ نیپرا کی اس رپورٹ کے سرسری مطالعہ سے ہی ظاہر ہو جاتا ہے کہ بجلی تقسیم کار بعض اداروں نے صارفین سے حقیقی بل سے صد فی صد زیادہ رقم وصول کی۔ نیپرا کی اس جامع تحقیقاتی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ تمام کمپنیاں صارفین سے زائد بل وصولی کی ذمے دار ہیں، ملک بھر میں ایک کمپنی بھی ایسی نہیں ہے جو صارفین نے زیادہ بل وصول نا کرتی ہو۔
اس سال جون کے مہینے میں بجلی کے نرخ غیر معمولی طور پر بڑھائے گئے ہیں ، چھوٹے صارفین کی قوتِ خرید جواب دے گئی، یوں چند سر پھرے لوگوں نے اوور بلنگ کے خلاف احتجاج شروع کیا، جب صورتحال قابو سے باہر ہونے لگی تو اوور بلنگ کے بارے میں تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔ یوں ماہرین نے ایک مستند رپورٹ مرتب کی۔ یہ رپورٹ بجلی گھروں کی تقسیم کے نظام کے بغور مطالعہ، اس موضوع پر ہونے والی تحقیق کے جائزہ اور بجلی کی کمپنیوں کے طویل سروس سے حاصل کردہ اعدادوشمارکی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارف کے میٹر کی ریڈنگ سے زیادہ رقم وصول کی گئی ہے اور بعض کیسوں کے غور سے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوں میں اوور چارجنگ سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت کی گئی ہے۔ اسی طرح صارفین کو طے شدہ مدت کو نظرانداز کر کے بل بھیجے گئے۔ یوں یہ بل 30 دن کی طے شدہ مدت سے زیادہ ہو گئے۔ اس صورتحال کا نقصان ان لاکھوں صارفین کو پہنچا جو ہر ماہ 200 یونٹ سے کم بجلی خرچ کرتے ہیں۔ ملکی قانون کے تحت 30 دن کے اندر بجلی کے میٹر کی ریڈنگ حاصل کرنی چاہیے مگر اس قانون کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔
نیپرا کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک 13.76 ملین صارفین کو 30 دن سے زائد ریڈنگ کی بنیاد پر بل بھیجے گئے۔ اسی طرح 3.2 ملین صارفین سے اوور بلنگ کی گئی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گجرانوالہ میں 1.65 ملین صارفین سے اوور بلنگ کی گئی۔ فیصل آباد کے 1.9 ملین صارفین کو زیادہ بل بھجوائے گئے۔ بجلی کے نظام کو ریگولیٹ کرنے والے سرکاری ادارہ کی اس رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کے الیکٹرک سمیت تمام کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور عوام کو بجلی کے بلوں میں رعایت دی جائے۔ نیپرا کی یہ رپورٹ گزشتہ جولائی اور اگست کے بلوں سے متعلق ہے۔ سال کے باقی 10 مہینوں کے بارے میں کیا صورتحال ہو گی اس کے بارے میں ایک جامع تحقیقات سے ہی حقائق کا علم ہو سکتا ہے۔ بجلی بلز میں اووربلنگ کے تناظر میں افسوس ناک یہ حقیقت ہے کہ کم آمدنی والے کروڑوں صارفین کو استعمال سے زیادہ بجلی کے بل بھیجے گئے۔ جب لاکھوں افراد ان بلوں کی ادائیگی سے قاصر رہے تو ان کے کنکشن منقطع کر دیے گئے۔
بنیادی انسانی حقوق میں بجلی کے استعمال کا حق بھی شامل ہے، مگر اس ملک میں ہر سال بجلی کے نرخ بڑھا دیے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی ہوتی ہے۔ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے جہاں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ کراچی میں بجلی کی تقسیم کے حوالے سے شہر کو طبقاتی بنیادوں پر تقسیم کر دیا گیا ہے۔ جن علاقوں میں صد فی صد بلنگ ہوتی ہے، وہ لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دیے گئے ہیں اور جہاں بلز کی ادائیگی کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔ جہاں بجلی بلزکی وصولی کی شرح کم ہے وہاں سردیوں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔ ایک صورتحال یہ بھی ہے ان علاقوں میں جہاں صارفین صد فی صد بل ادا کرتے ہیں مگر ان صد فی صد بل ادا کرنے والے صارفین کی بستیوں سے متصل بستیوں میں بل ادا کرنے کی شرح کم ہوتی ہے تو وہاں 10 ,10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور جو لوگ ہر ماہ بل ادا کرتے ہیں وہی سزا پاتے ہیں۔ ایک طرف تو لوڈ شیڈنگ کی بناء پر بجلی نہیں آتی تو دوسری طرف ہر مہینہ دو مہینہ بعد بجلی کے بلوں کے نرخ بڑھا دیے جاتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران بجلی کے نرخ میں صد فی صد کے قریب اضافہ ہوا ہے۔ یہ صورتحال تو گھریلو صارفین کی ہے، تجارتی اور صنعتی استعمال والے اداروں میں ایک نیا بحران جنم لیتا ہے۔ جب بھی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ ہوتا ہے تو تیار کی جانے والی اشیاء پر آنے والی قیمت بڑھ جاتی ہے، یوں برآمدات کا شعبہ اس صورتحال سے براہِ راست متاثر ہوتا ہے۔ برآمد کنندگان مسلسل یہ شکایت کر رہے ہیں کہ گزشتہ 15 ماہ کے دوران بجلی اور گیس کے نرخ بڑھے تو ان کارخانوں کی تیار کردہ اشیاء کی برآمدی قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ پاکستانی اشیاء غیر ممالک کی منڈیوں میں مقابلہ نہیں کر پا رہی ہیں۔ نیپرا نے گزشتہ جولائی اور اگست کے مہینوں کے بارے میں جب یہ تحقیق کی تھی تو اس وقت میاں شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کر رہے تھے۔ پارلیمانی نظام کی روایت کے تحت حکومت میں شریک تمام جماعتیں حکومتی فیصلوں کی ذمے دار ہوتی ہیں،
یوں پی ڈی ایم حکومت میں شامل تمام جماعتیں اس صورتحال کی براہِ راست ذمے دار ہیں، جس کے وزراء آنکھیں بند کر کے حکومت کے بجلی کے نرخ بڑھانے کے فیصلے کی وکالت کرتے رہے۔ سابق پارلیمانی سیکریٹری زاہد توصیف کا کہنا ہے کہ بجلی کی کمپنیوں نے 1700 ارب روپے زیادہ وصول کیے ہیں جو ہر صورت صارفین کو واپس ہونے چاہئیں۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ بلند ترین مارک اپ ریٹ اور مہنگی ترین بجلی اور گیس پاکستان میں ہے۔ ملک میں ایک نگراں حکومت برسرِ اقتدار ہے جس کے بارے میں تصور یہ ہے کہ وہ خاموشی سے اپنی پیش رو حکومتوں کی پیروی کررہی ہے مگر اس کے باوجود نگراں حکومت کی ذمے داری ہے کہ فوری طور پر بجلی کے نرخ کم کرے اور تمام شہریوں کو بجلی فراہم کرنے کے بارے میں لائحہ عمل تیار کرے۔ نیپرا کی اس رپورٹ پر غور کرنے کے لیے پاور ڈویژن نے چار رکنی ایک کمیٹی بنائی ہے۔ مگر کیا یہ کمیٹی طاقتور کمپنیوں کا کیا احتساب کرے گی ؟ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ کمیٹی وقت ضایع کرنے کے سوا کچھ نہ کر پائے گی۔ سیاسی جماعتوں کو بجلی صارفین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خاتمے کے لیے اقتدار میں آنے کے قابل عمل پالیسی بنانی چاہیے۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان
بشکریہ ایکسپریس نیوز
#Electricity#Electricity bills#Electricity crisis#K Electric#Load Shedding#Overbilling#Pakistan#World
0 notes
Text
Unlock Your Earning Potential with Just an Internet Connection and a Laptop!
7 مراحل اور آپ کسی بھی چیز پر پیسہ لگائے بغیر کما سکتے ہیں، لیکن مہارت اور سخت تحریری مہارت صرف ایک انٹرنیٹ کنکشن اور ایک لیپ ٹاپ کے ساتھ اپنی کمائی کی صلاحیت کو غیر مقفل کریں! 💡 آئیڈیا 1: دی الٹیمیٹ بلاگنگ بلیو پرنٹ لکھنے کے اپنے شوق کو منافع بخش آمدنی میں بدلنے کا تصور کریں۔ صرف اپنے لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ، آپ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔ ان 7 آسان اقدامات کی پیروی…
View On WordPress
0 notes
Text
مرکزی کابینہ کے فیصلے ، گھر یلو گیس سلنڈر 200 روپے ستا د 75 لاکھ نئے اجوال کنکشن تقسیم کرے گی حکومت
مرکزی کابینہ کے فیصلے ، گھر یلو گیس سلنڈر 200 روپے ستا د 75 لاکھ نئے اجوال کنکشن تقسیم کرے گی حکومت
0 notes
Text
پی ٹی اے کا وی پی این پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نےقانونی بنیادوں کی کمی کی وجہ سے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس وی پی این پابندی نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہےجس کےبعد تمام وی پی اینز 30 نومبر کے بعد بھی چلتے رہیں گے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نےصارفین کو خبردارکیا تھا کہ وہ 30 نومبر تک اپنے وی پی این رجسٹرکروائیں جس کے بعد غیر رجسٹرڈ کنکشن بلاک کردیےجائیں گے۔ وزارت داخلہ نےٹیلی کام ریگولیٹر سےغیررجسٹرڈ وی پی این پر…
0 notes
Text
عثمان خواجہ جبڑے پر گیند لگنے سے زخمی، برسبین ٹیسٹ میں شرکت مشکوک
آسٹریلیا کے اوپنر عثمان خواجہ ایڈیلیڈ میں سیریز کے افتتاحی میچ میں جمعہ کو جبڑے میں دھچکے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لئے مشکوک دکھائی دے رہے ہیں۔ آسٹریلیا نے سات سیشن کے اندر 10 وکٹوں سے فتح سمیٹ لی لیکن شمر جوزف کی شارٹ گیند ہیلمٹ پر لگنے سے خواجہ ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے۔ 37 سالہ نوجوان نے خون تھوکا اور گراؤنڈ سے نکلنے سے پہلے اپنے جبڑے کو تھتھپا رہا تھا۔ اس نے ابتدائی کنکشن ٹیسٹ پاس کیا…
View On WordPress
0 notes
Text
چمبا کیسینو لاگ ان - بلاگ چمبا کیسینو لاگ ان کا تعارف ہماری Chumba کیسینو لاگ ان سائن اپ گائیڈ مدد کے لیے یہاں ہے۔ اس پوسٹ میں، ہم آپ کو دکھائیں گے کہ Chumba Casino میں اکاؤنٹ کے لیے کس طرح سائن اپ کیا جائے اور آپ کو کچھ نکات دیں گے کہ وہاں اپنے وقت کا زیادہ سے زیادہ فائدہ کیسے اٹھایا جائے۔ چاہے آپ پہلی بار استعمال کرنے والے ہوں یا تجربہ کار تجربہ کار، یہ گائیڈ آپ کو بغیر کسی رکاوٹ کے لاگ ان کرنے اور آپ کو درپیش کسی بھی پریشانی کو حل کرنے میں مدد کرے گا۔ آئیے ابھی اندر کودیں۔ کیسینو کی خبریں. Chumba کیسینو لاگ ان کیا ہے؟ Chumba کیسینو لاگ ان پر آن لائن کیسینو گیمز کچھ انتہائی دلچسپ دستیاب ہیں۔ Chumba Casino کی جدید سویپ اسٹیکس پر مبنی کاروباری حکمت عملی ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا میں گیمرز کے لیے قانونی آن لائن جوئے میں حصہ لینا ممکن بناتی ہے۔ Chumba کیسینو لاگ ان Chumba کیسینو اپنے صارف دوست ڈیزائن، خوبصورت گرافکس اور گیمز کی وسیع اقسام کے ساتھ کھلاڑیوں کو جوئے کا ایک سنسنی خیز اور دلکش تجربہ پیش کرتا ہے۔ Chumba کیسینو میں گیمنگ کے اختیارات وسیع ہیں، سلاٹ مشینوں سے لے کر بلیک جیک، رولیٹی، اور ویڈیو پوکر جیسے ٹیبل گیمز تک۔ Chumba کیسینو لاگ ان پیج تک کیسے رسائی حاصل کریں۔ Chumba کیسینو سائن ان صفحہ پر جانے کے لیے آپ کو یہ بنیادی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: اپنے کمپیوٹر یا موبائل ڈیوائس کو نکالیں اور اپنی پسند کا براؤزر لوڈ کریں۔ بس سرچ باکس میں "Chumba Casino" ڈالیں۔ تلاش کے نتائج میں، Chumba Casino کی آفیشل ویب سائٹ کا لنک منتخب کریں۔ Chumba Casino کے لیے "لاگ ان" بٹن صفحہ کے اوپری دائیں جانب پایا جا سکتا ہے۔ لاگ ان اسکرین تک رسائی کے لیے، "لاگ ان" بٹن پر کلک کریں۔ Chumba کیسینو اکاؤنٹ بنانا اگر آپ نے پہلے کبھی Chumba Casino میں نہیں کھیلا ہے، تو آپ کو پہلے ایک اکاؤنٹ کے لیے سائن اپ کرنا ہوگا۔ Chumba کیسینو کے لیے سائن اپ کرنے کے لیے، درج ذیل کام کریں: [embed]https://www.youtube.com/watch?v=NnzDZfEaLXM[/embed] Chumba کیسینو ویب سائٹ تک رسائی کے لیے اوپر دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔ سائن اپ کرنے کے لیے، صرف "اب جوائن کریں" یا "سائن اپ" بٹن کو اوپر دبائیں۔ مناسب فیلڈز میں اپنا ای میل پتہ، صارف نام، اور پاس ورڈ درج کریں۔ تصدیق کریں کہ آپ جوا کھیلنے کے لیے کم از کم عمر کے ہیں اور شرائط و ضوابط سے اتفاق کرتے ہیں۔ سائن اپ کا عمل مکمل کرنے کے لیے، "اکاؤنٹ بنائیں" یا متعلقہ بٹن پر کلک کریں۔ جیسے ہی آپ اکاؤنٹ بناتے ہیں آپ Chumba کیسینو میں کھیلنا شروع کر سکتے ہیں۔ Chumba کیسینو لاگ ان عمل Chumba کیسینو لاگ ان اپنے Chumba کیسینو اکاؤنٹ تک رسائی کے لیے آپ کو یہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: Chumba کے آن لائن کیسینو کو یہاں دیکھیں۔ آپ اوپر دائیں جانب "لاگ ان" بٹن کا استعمال کرکے اس صفحہ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ اپنے اکاؤنٹ تک رسائی کے لیے اپنا صارف نام (آپ کا ای میل پتہ) اور پاس ورڈ (اپنا پاس ورڈ) بھریں۔ اپنے ڈیٹا انٹری کی درستگی کی تصدیق کریں۔ اپنے Chumba کیسینو اکاؤنٹ میں داخل ہونے کے لیے، "لاگ ان" بٹن پر کلک کریں۔ لاگ ان کے مسائل کا ازالہ کرنا اگر آپ کو اپنے Chumba Casino اکاؤنٹ میں لاگ ان کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو یہ کچھ ٹربل شوٹنگ کے اقدامات ہیں: یقینی بنائیں کہ آپ ویب سے جڑے ہوئے ہیں: اگر آپ Chumba Casino میں کھیلنا چاہتے ہیں، تو آپ کو ویب سے ایک قابل اعتماد کنکشن کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ کو لاگ ان کرنے میں عارضی دشواری ہو رہی ہے، تو اپنے براؤزر کے کیشے اور کوکیز کو صاف کرنے سے مدد ملنی چاہیے۔ براؤزر کے ایڈ آنز کو بند کر دیں: کچھ ایڈ آنز لاگ ان کرنے میں مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ آپ انہیں عارضی طور پر بند کرنے اور پھر دوبارہ لاگ ان کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اگر آپ لاگ ان نہیں کر سکتے کیونکہ آپ اپنا پاس ورڈ بھول گئے ہیں، تو نیا بنانے کے لیے لاگ ان صفحہ پر "پاس ورڈ بھول گئے" کے لنک پر کلک کریں۔ ٹیک سپورٹ کے ساتھ رابطہ کریں: اگر آپ نے دیگر تمام آپشنز ختم کر دیے ہیں، تو براہ کرم مدد کے لیے Chumba Casino کی سپورٹ ٹیم سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کو لاگ ان کرنے میں دشواری ہو رہی ہے، تو وہ آپ کی مدد کریں گے۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے سوشل گیمنگ: دوسرے کھلاڑیوں اور دوستوں کے ساتھ تعامل کریں، ایک پرکشش ماحول پیدا کریں۔ محدود دستیابی: صرف منتخب ممالک اور خطوں میں قابل رسائی۔ مفت کھیلیں: حقیقی رقم خرچ کیے بغیر کیسینو گیمز سے لطف اٹھائیں۔ سویپ اسٹیکس کے ضوابط: مخصوص اصول اور پابندیاں نقد انعامات کی اہلیت کو محدود کرتی ہیں۔ منفرد گیمز: گیمز کا ایک انتخاب پیش کرتا ہے جو عام طور پر روایتی آن لائن کیسینو میں نہیں پائے جاتے۔
کوئی حقیقی رقم جمع نہیں: حقیقی رقم براہ راست جمع کرنے سے ��اصر؛ ورچوئل کرنسی خریدنے کی ضرورت ہے۔ سویپ اسٹیکس ماڈل: فنڈز جمع کیے بغیر حقیقی نقد انعامات کے لیے کھیلیں۔ محدود کھیل کا انتخاب: روایتی آن لائن جوئے بازی کے اڈوں کے مقابلے گیم کی قسم زیادہ محدود ہو سکتی ہے۔ قابل رسائی: سہولت کے لیے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس سے قابل رسائی۔ کسٹمر سپورٹ: کچھ صارفین نے جوابی اوقات اور سوال کے حل کے ساتھ مسائل کی اطلاع دی ہے۔ نتیجہ chumba کیسینو لاگ ان آخر میں، آپ کے چمبا کیسینو لاگ ان اکاؤنٹ میں لاگ ان اور آؤٹ ہونا ایک ہوا کا جھونکا ہے، اور ایک بار جب آپ داخل ہو جائیں تو، آپ کسی بھی طرح کے تفریحی کیسینو گیمز کھیل سکتے ہیں۔ اس ٹیوٹوریل میں فراہم کردہ معلومات اور طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے، ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کو چمبا کیسینو لاگ ان میں لاگ ان کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ اگر آپ کو لاگ ان کرنے میں کوئی دشواری ہے، تو ان حلوں کو آزمائیں جن پر ہم نے پہلے بات کی تھی۔ Chumba Casino کے ساتھ سائن اپ کرکے اپنے گھر کی سہولت سے آن لائن گیمنگ کے سنسنی میں شامل ہوں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. FAQs Chumba کیسینو لاگ ان ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا دونوں چمبا کیسینو میں کھیلنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ ایک سویپ اسٹیکس سسٹم پر مبنی ہے جو کسی کے لیے بھی قانون کو توڑے بغیر حقیقی رقم سے جوا کھیلنا ممکن بناتا ہے۔ Chumba کیسینو کمپیوٹر اور موبائل فون دونوں پر کھیلا جا سکتا ہے۔ آپ Chumba Casino تک رسائی حاصل کرنے اور سائن ان کرنے کے لیے اپنے موبائل آلہ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈز اور پے پال جیسے ای والٹس Chumba کیسینو میں استعمال ہونے والے ادائیگی کے چند طریقے ہیں۔ Chumba Casino کی قبول شدہ ادائیگی کی اقسام کی تفصیلی فہرست کے لیے، براہ کرم کیسینو کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔ انصاف کی ضمانت دینے کے لیے، Chumba کیسینو ایک تصدیق شدہ رینڈم نمبر جنریٹر (RNG) کو ملازمت دیتا ہے۔ ہر گیم کے نتائج کا حساب ایک نفیس الگورتھم کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس سے گیمنگ کا ایک منصفانہ اور دلچسپ تجربہ ہوتا ہے۔ Chumba کیسینو میں، آپ درحقیقت حقیقی رقم جیت سکتے ہیں۔ سویپ اسٹیکس فارمیٹ واقعی آپ کو اپنے انعامات کیش کرنے دیتا ہے۔ https://blog.myfinancemoney.com/chumba-casino-login/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/chumba-casino-login/
0 notes
Text
کراچی کے شہریوں کیلئے خوشخبریبجلی فراہمی میں اہم سنگ میل
(اشرف خان) کراچی کو کینپ کے ایٹمی پلانٹ سے سستی ترین بجلی کی فراہمی ممکن ہوگئی،کے-الیکٹرک نے 500 کے وی کا کے کے آئی گرڈ 22 ماہ کی قلیل ترین مدت میں مکمل کر لیا۔ کے کے آئی گرڈ 500کےوی کا کراچی میں میں اپنی نوعیت کا پہلا گرڈ ہے،کے کے آئی گرڈ کےذریعے نیشنل گرڈ اور کے-الیکٹرک کے نیٹ ورک میں بجلی کی ترسیل کا کامیاب کنکشن ہو گیا ہے۔ کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیاجس میں…
0 notes
Text
آکاشوانی اورنگ آباد‘ علاقائی اُردو خبریں: بتاریخ: 10 مئی 2023‘ وقت: صبح 09:00 تا 09:10
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ کسانوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے ریاستی سطح کی کمیٹی قائم کرنے کا وزیرِ اعلیٰ کا حکم؛ سِبِل اسکور معیار کا بہانہ لگاکر رُکاوٹ پیدا کرنے پر کارروائی کا اشارہ۔
٭ غیر موسمی بارش کے باعث ہوئے نقصانات کا معاوضہ ادا کرنے کا معاملہ متعلقہ اربابِ مجاز کے ساتھ اُٹھایا جائے: شرد پوار کی ترغیب۔
٭ ریاست کے ہر ضلع میں اسکریپ یونٹ شروع کرنے کی مرکزی وزیر نتن گڈکری کی ہدایت۔
٭ بارہویں کے امتحانات میں جوابی بیاضوں میں بدعنوانی کے سلسلے میں تعلیمی بورڈ کی طلباء سے تحقیقات۔
اور۔۔ ٭ میونسپل کارپوریشن کی گنٹھے واری مہم کی مدت میں مزید چھ ماہ کی توسیع۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
کسانوں کی پیداواری لاگت کم کرنے اور مختلف مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے ریاستی سطح کی کمیٹی قائم کرنے کا حکم وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے دیا۔ کل ممبئی میں کسانوں کے ایک نمائندہ وفد نے وزیرِ اعلیٰ ��ے ملاقات کرکے مختلف مطالبات پر گفت و شنید کی۔ وزیرِ زراعت عبدالستار سمیت متعدد اہم شخصیات اس موقع پرموجود تھیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ جن کاشتکاروں کے پاس بجلی کنکشن نہیں ہے انھیں شمسی توانائی پر چلنے والے پمپ فراہم کرنے میں فوقیت کی سرکاری پالیسی ہے۔ تاہم اگر بجلی کنکشن رکھنے والا کسان بھی شمسی توانائی پر چلنے والے پمپ کی مانگ کرتا ہے تو اسے یہ پمپ دینے کیلئے ایک جامع پروگرام مرتب کیا جائیگا۔ اس اجلاس میں ضلعی بینکوں کو ہدایت دی گئی کہ چھوٹے کاشتکاروں سے قرض کی وصولیابی کیلئے دباؤ نہ ڈالا جائے۔
***** ***** *****
زرعی قرضوں کیلئے سِبِل اسکور کا معیار عائد کرکے رُکاوٹ پیداکرنے والے بینکوں کے خلاف فوری فوجداری کارروائی کرنے کا واضح حکم نائب وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے دیا ہے۔ وہ کل امراوتی ضلع میں خریف ہنگام سے قبل کے جائزہ اجلاس سے مخاطب تھے۔ انھوں نے بتایا کہ چند بینکوں کی جانب سے مختلف امدادی اسکیموں کی رقم کسانوں کے قرض کھاتوں میں جمع کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اور اگر اس طرح کے کام کیے جاتے ہیں تو بینکوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ نائب وزیرِ اعلیٰ نے جل یُکت شیوار یوجنا کے تحت کام جنگی پیمانے پر کرکے اسے رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرنے کا حکم دیا۔
***** ***** *****
راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سربراہ شردپوار نے کہا ہے کہ ریاست میں غیر موسمی بارش کے باعث متاثرہ کسانوں کی مدد کرنے کیلئے حکومت ہر ایک کو ساتھ لیکر مسائل حل کرے۔ وہ کل ساتارا میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ زیادہ بارش کے باعث کئی مقامات پر فصلوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا اور اس کے پنچنامے مکمل ہونے کے بعد دو ہفتے گذر جانے کے باوجود کسانوں کو کسی قسم کی کوئی مدد نہیں ملی، اس وجہ سے لوگ بے چین ہیں۔ ساتارا میں پدم بھوشن ڈاکٹر کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کی برسی کے پروگرام میں بھی شرد پوار نے شرکت کی۔
***** ***** *****
ریاست کے ہر ضلع میں گاڑیوں کو توڑنے کے مراکز کی اسکریپنگ یونٹ شروع کرنے کی ہدایت مرکزی وزیر برائے سڑک اور حمل و نقل نتن گڈکری نے دی ہے۔ کل ممبئی میں وزیرِ موصوف کی زیرِ صدارت ریاست کی مختلف سڑکوں کے پروجیکٹس کے سلسلے میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں گڈکری نے کہا کہ بڑے اور ترقی یافتہ شہروں میں چار اور چھوٹے اور غیر ترقی یافتہ شہروں میں دو۔ دو‘ اس طرح کم از کم دیڑھ سو تا دو سو مراکز ریاست بھر میں شروع کیے جائیں۔ اس سے کم از کم 10 تا 15 ہزار افراد کو روزگار مل سکے گا۔ اسی دوران نتن گڈکری نے معروف گلوکارہ انورادھا پوڈوال کی سوریودئے پرتشٹھان کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام میں بھی شرکت کی۔ اس پروگرام میں وزیرِ موصوف نے کہا کہ استحصال کا شکار افراد کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
***** ***** *****
اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر نے کہا ہے کہ ارکانِ اسمبلی کو نااہل قرار دینے کا مکمل اختیارصرف اور صرف اسمبلی اسپیکر کا ہے اور کوئی بھی ادارہ اس معامل�� میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ عدالت ِ عظمیٰ میں ریاستی ارکانِ اسمبلی کی نااہلی سے متعلق زیرِ سماعت مقدمے کے متوقع نتیجے کے سلسلے میں نارویکر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ارکان ِ اسمبلی کو نااہل کرنے کا اختیار کوئی بھی ادارہ اسپیکر سے نہیں لے سکتا۔ جب تک اس ضمن میں اسمبلی اسپیکر ان تمام درخواستوں پر اپنا فیصلہ نہیں دے دیتا تب تک کوئی بھی عدالت یا آئینی ادارہ اس معاملے میں مداخلت کا مجاز نہیں ہے۔
***** ***** *****
مراٹھا سماج کے طلباء کیلئے تعلیمی قرض فراہمی کا فیصلہ انا صاحب پاٹل مالی ترقیاتی کارپوریشن نے کیا ہے۔ کارپوریش�� کے چیئرمن نریندر پاٹل نے اس خصوص میں ایک اخباری بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے چھوٹی قرض اسکیم شروع کی جائیگی، جس کے تحت دو لاکھ روپئے قرض دینے کا فیصلہ کارپوریشن نے کیا ہے۔ اس قرض پر سود کی ادائیگی مالیاتی کارپوریشن خود کرے گا۔ انفرادی سود کی ادائیگی سے متعلق قرض کی حد 10 لاکھ سے بڑھاکر 15 لاکھ روپئے کردی گئی ہے اور قرض کی واپسی کی معیاد سات برس کردی گئی ہے۔
***** ***** *****
کرناٹک اسمبلی کیلئے آج رائے دہی ہورہی۔ اس کیلئے کرناٹک کی سرحد سے ملحق سندھو دُرگ‘ کولہاپور، سانگلی، شولاپور، عثمان آباد، لاتور اور ناندیڑ اضلاع میں موجود جن شہریوں کے نام کرناٹک ریاست کے رائے دہندگان فہرست میں موجود ہیں۔ انھیں مہاراشٹر حکومت کی جانب سے آج تعطیل دی گئی ہے۔ یہ چھٹی صرف رائے دہی کے دِن کیلئے ہوگی۔
***** ***** *****
صدرِ جمہوریہ درَوپدی مُرمو کے ہاتھوں کل نئی دہلی میں اعزازاتِ شجاعت تفویض کیے گئے۔ ریاستی پولس فورس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولس سمید منڈھے سمیت دو اہلکاروں ٹیکارام کاٹنگے اور رویندر نیتام کو بھی یہ ایوارڈ دیئے گئے۔ اس برس کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر پرم وِششٹھ سیوا میڈل اور کیرتی چکر سمیت مختلف 300 سے زائد ایوارڈز کا اعلان کردیا گیا ہے۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے آج لاتور ضلع کا دورہ کررہے ہیں۔ اوسہ میں رکنِ اسمبلی ابھیمنیو پوار کے صاحبزادے کی شادی اور اجتماعی شادیوں کے پروگرام میں وہ شرکت کریں گے اور بعد ازاں بیدر کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔
***** ***** *****
بارہویں جماعت کے طبعیات کے مضمون کی جوابی بیاض میں جعلسازی کے معاملے میں تعلیمی بورڈ نے کئی طلبہ کو اورنگ آباد میں واقع ڈویژنل دفتر میں حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔ طلبہ سے خط کی تبدیلی، روشنائی کی تبدیلی، سوال کے جواب کی بجائے متن کچھ اور درج کرنے کے سلسلے میں یہ جانچ کی جائیگی۔ اس دفتر میں پرسوں 12 مئی تک روزانہ 80 طلبہ سے پوچھ تاچھ کی جائیگی۔
***** ***** *****
اورنگ آباد میونسپل کاپوریشن نے گنٹھے واری مہم چلانے کیلئے ایک بار پھر چھ مہینے کی توسیع دے دی ہے۔ اب تک 10 ہزار 760 گنٹھے واری کی فائلوں میں سے 9 ہزار 842 پلاٹس مالکان کو گنٹھے واری کے تحت تسلیم کرلیا گیا ہے۔ جس کے ذریعے میونسپل کارپوریشن کی تجوری میں 128 کروڑ 43 لاکھ 28 ہزار 780 روپؤں کی آمدنی ہوئی ہے۔ یہ اطلاع ٹاؤن پلاننگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر منوج گرجے نے دی ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ کسانوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے ریاستی سطح کی کمیٹی قائم کرنے کا وزیرِ اعلیٰ کا حکم؛ سِبِل اسکور معیار کا بہانہ لگاکر رُکاوٹ پیدا کرنے پر کارروائی کا اشارہ۔
٭ غیر موسمی بارش کے باعث ہوئے نقصانات کا معاوضہ ادا کرنے کا معاملہ متعلقہ اربابِ مجاز کے ساتھ اُٹھایا جائے: شرد پوار کی ترغیب۔
٭ ریاست کے ہر ضلع میں اسکریپ یونٹ شروع کرنے کی مرکزی وزیر نتن گڈکری کی ہدایت۔
٭ بارہویں کے امتحانات میں جوابی بیاضوں میں بدعنوانی کے سلسلے میں تعلیمی بورڈ کی طلباء سے تحقیقات۔
اور۔۔ ٭ میونسپل کارپوریشن کی گنٹھے واری مہم کی مدت میں مزید چھ ماہ کی توسیع۔
***** ***** *****
0 notes