#کھانے
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 14 days ago
Text
روزانہ ایک سیب کھانے کے بہترین فوائد
(ویب ڈیسک)سیب اپنے اندر صحت کی ایک پوری دنیا سمیٹے ہوئے ہے۔ دن میں صرف ایک سیب کھانے سے آپ صحت کے کئی فوائد لوٹ سکتے ہیں, یہاں آپ کو روزانہ ایک سیب کھانے کی چند مثبت تبدیلیوں سے آگاہ کریں گے۔ پھیپھڑوں کی صحت کی حفاظتسیب کا پھیپھڑوں کی صحت سے گہرا تعلق ہے, سیب میں موجود اینٹی آکسیڈنیٹ پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو جسم سے خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں, گہرے سانس لینے میں آسانی پیدا…
0 notes
urdu-e24bollywood · 2 years ago
Text
آلو رائتہ کھانے میں لذیذ ہے۔
آلو رائتہ کھانے میں لذیذ ہے۔
آلو رائتہ کی ترکیب: لوگ کھانے کے ساتھ رائتہ کھانا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر لوگ بوندی کا رائتہ کھاتے ہیں، یہ بنانا سیدھا اور ذائقہ دار بھی ہے۔ اس کے علاوہ، بہت سے لوگ کھیرے کا رائتہ، گاجر کا رائتہ، اور لوکی کا رائتہ وغیرہ بھی بناتے ہیں۔ واقعی، رائتہ کے ساتھ کھانے کا انداز بہت زیادہ بڑھ جائے گا، لوگ اسے بنانے کے لیے کئی طرح کی حکمت عملی اپناتے ہیں۔ آپ نے ان میں سے بہت سے رائتہ کھائے ہوں گے،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 2 months ago
Text
مفت کھانے کیلئے فیملی نے اپنی ڈش میں کاکروچ ڈال دیا
ریسٹورنٹ میں فیملی نے اپنی ہی پلیٹ میں کاکروچ ڈال دیا تاکہ کھاناکھانے کے بعد پیسے نہ دینے پڑیں۔ تفصیلات کے مطابق میکسیکو میں ایک فیملی کو اس وقت فراڈ کرتے ہوئے پکڑا گیا جب ویڈیو میں انہیں اپنی پلیٹوں میں کاکروچ دیکھاگیاتھا۔ ریسٹورنٹ نےسوشل میڈیا پر فراڈ کرنے والی ایک فیملی کی نشاندہی کرتے ہوئے ویڈیو پوسٹ کی جس نے ریسٹورنٹ انتظامیہ کو کاکروچ والے کھانے دکھا کر ریسٹورنٹ کو قیمت نہ دینے کاکہا…
0 notes
urduchronicle · 10 months ago
Text
جنوبی کوریا میں لوگ ٹوتھ پک فرائی کر کے کیوں کھا رہے ہیں؟
جنوبی کوریا کی وزارت خوراک کی طرف سے صحت کی وارننگ میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سٹارچ سے بنے ہوئے فرائیڈ ٹوتھ پک نہ کھائیں جس کی شکل گھونگریالے فرائز سے ملتی ہے، یہ وارننگ سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ عمل وائرل ہونے کے بعد دی گئی۔ ویڈیو کلپس دکھایا گیا ہے کہ لوگ ڈیپ فرائیڈ سٹارچ ٹوتھ پک کو پاؤڈر پنیر کے ساتھ کھار رہے ہیں، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر ان ویڈیوز  پر لائکس اور شیئرز کی تعداد ہزاروں میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
masailworld · 2 years ago
Text
سود کھانے والوں کا قیامت کے دن کیا حال ہوگا؟
سود کھانے والوں کا قیامت کے دن کیا حال ہوگا؟
سود کھانے والوں کا قیامت کے دن کیا حال ہوگا؟ السلام علیکم : سود کھانے والوں کا قیا مت کے دن کیا حال ہوگا تفصیلا بتائیں؟ المستفتی:- محمد نصیر قادری خادم دار العلوم اسلامیہ قادریہ جامع مسجد بفلیاز الجوا�� بعون الملك الوهاب:- سود حرام سخت حرام ہے، سود کا کاروبار کرنے والوں کے بارے میں قرآن وحدیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں، قیامت کے دن ان لوگوں کا حال یہ ہوگا کہ سود کھانے کی وجہ سے ان کے پیٹ بہت بھاری اور…
View On WordPress
0 notes
therealmehikikomori · 2 years ago
Text
مَچھلی اَپنی جان سے گئی ، کھانے والوں کو مَزا نَہ آیا
رک : مرغی اپنی جان سے گئی ، کھانے والوں کو مزا نہ آیا ، جو زیادہ مستعمل ہے ۔
0 notes
khaanahbadoshiyaan · 1 month ago
Text
شاعری کا ہنر زخم کھانے کے بود ہوا
The art of poetry was attained after enduring wounds
یہ حادثہ بھی کسی کے جانے کے بعد ہوا
This incident, also, took place after someone’s parting
- Syed Abbas Syed (سید عباس سید)
11 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 8 months ago
Text
فیض احمد فیض کی روح سے معذرت کے ساتھ
میں نے سمجھا تھا پکوڑوں سے درخشاں ہے حیات،
پھل میسر ہیں تو مہنگائی کا جھگڑا کیا ہے
لال شربت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات،
ان سموسوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
اور بھی دکھ ہیں تربوز کچا نکلنے کے سوا،
را��تیں اور بھی ہیں لذت کام و دہن کے سوا
ان گنت نسخوں سے پکوائے ہوئے جانوروں کے جسم،
سیخوں پر چڑھے ہوئے، کوئلوں پر جلائے ہوئے
جابجا بکتے ہوئے کوچہ بازار میں مرغ،
مصالحہ میں لتھڑے ہوئے، تیل میں نہلائے ہوئے
نان نکلے ہوئے، دہکے ہوئے تندوروں سے،
خوشبو آتی ہوئی مہکے
ہوئے خربوزوں سے
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجیے،
تو نے رکھے ہیں پورے روزے، مگر کیا کیجے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں کھانے کے سوا،
راحتیں اور بھی ہیں
خوان سجانے کے سوا
مجھ سے پہلی سی افطاری میرے محبوب نہ مانگ...🤭
25 notes · View notes
mischeifblogger · 6 months ago
Text
✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨
GAZA! 🇵🇸 Almost everybody on the planet has heard of this word, though. Why not, too? The most shocking thing about this brutal genocide against the world's most oppressed people is how they justify this senseless slaughter of women and children. They are having difficulty obtaining necessities like food and water, and guess what? The Jews, who were given sanctuary by the Palestinians, are subjected to this persecution in a Muslim-majority nation. Ahhh, the unsettling pictures of kids and the reports of adolescent girls and women being sexually assaulted. And here I am, writing this blog and doing absolutely nothing.
Perhaps the most severe sensation I have is that after we all pass away, questions regarding our roles in the tyranny will be raised. not one thing has changed in our ordinary lives; yet, some people are boycotting companies that promote Israel, raising the question of why these companies even exist. As you can see, they are so consumed with their success and wealth that they don't even consider humanity or our fundamental morality. What's worse is that we have no empathy whatsoever for Palestinians. Yes, even you! heard me correctly! because it has no effect on your day-to-day existence. We are having a pleasant time while dining in restaurants. Nothing in how we live every day has altered. And since we as human beings fell short to act and speak up for them, we are the individuals who are most accountable for this holocaust. We will pay a price for this.The Qur'an indicates that Almighty is aware of everything.
✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨✨🇵🇸✨
Tumblr media
غزہ! سیارے پر تقریباً ہر شخص نے اس لفظ کے بارے میں سنا ہے۔ کیوں نہیں، بھی؟ دنیا کے مظلوم ترین انسانوں کے خلاف اس وحشیانہ نسل کشی کے بارے میں سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ عورتوں اور بچوں کے اس بے ہودہ قتل کو کس طرح جائز قرار دیتے ہیں۔ انہیں خوراک اور پانی جیسی ضروریات کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے، اور اندازہ لگائیں کہ کیا؟ یہودی، جنہیں فلسطینیوں نے پناہ دی تھی، مسلم اکثریتی قوم میں اس ظلم و ستم کا نشانہ بنتے ہیں۔ آہ، بچوں کی پریشان کن تصاویر اور نوعمر لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی اطلاعات۔ اور میں یہاں ہوں، یہ بلاگ لکھ رہا ہوں اور کچھ بھی نہیں کر رہا ہوں۔ شاید مجھے سب سے شدید احساس یہ ہے کہ ہم سب کے گزر جانے کے بعد، ظلم میں ہمارے کردار کے بارے میں سوالات اٹھیں گے۔ ہماری عام زندگیوں میں ایک چیز بھی نہیں بدلی۔ پھر بھی، کچھ لوگ اسرائیل کو فروغ دینے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ یہ کمپنیاں کیوں موجود ہیں۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، وہ اپنی کامیابی اور دولت کے ساتھ اس قدر ہڑپ کر جاتے ہیں کہ وہ انسانیت یا ہماری بنیادی اخلاقیات کا خیال تک نہیں رکھتے۔ سب سے بری بات یہ ہے کہ ہمیں فلسطینیوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ ہاں، تم بھی! مجھے صحیح سنا! کیونکہ اس کا آپ کے روزمرہ کے وجود پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ریستوراں میں کھانے کے دوران ہم خوشگوار وقت گزار رہے ہیں۔ ہم جس طرح سے ہر روز رہتے ہیں اس میں کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ اور چونکہ ہم بحیثیت انسان ان کے لیے کام کرنے اور بولنے میں کوتاہی کرتے ہیں، اس لیے ہم وہ افراد ہیں جو اس ہولوکاسٹ کے لیے سب سے زیادہ جوابدہ ہیں۔ ہم اس کی قیمت ادا کریں گے۔ قرآن بتاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز سے ب��خبر ہے۔
✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨
Tumblr media
गाझा! ग्रहावरील जवळजवळ प्रत्येकाने हा शब्द ऐकला आहे. का नाही, पण? जगातील सर्वात अत्याचारित लोकांवरील या क्रूर नरसंहाराची सर्वात धक्कादायक गोष्ट म्हणजे ते स्त्रिया आणि मुलांच्या या मूर्खपणाच्या कत्तलीचे समर्थन कसे करतात. त्यांना अन्न आणि पाणी यासारख्या गरजा मिळवण्यात अडचण येत आहे आणि अंदाज लावा काय? ज्यू, ज्यांना पॅलेस्टिनींनी अभयारण्य दिले होते, मुस्लिमबहुल राष्ट्रात हा छळ केला जातो. अहो, लहान मुलांची अस्वस्थ करणारी छायाचित्रे आणि किशोरवयीन मुली आणि स्त्रियांवर लैंगिक अत्याचार झाल्याच्या बातम्या. आणि मी इथे आहे, हा ब्लॉग लिहित आहे आणि काहीही करत नाही.
कदाचित मला सर्वात तीव्र खळबळ अशी आहे की आपण सर्वांचे निधन झाल्यानंतर, जुलमी शासनातील आपल्या भूमिकेबद्दल प्रश्न उपस्थित केले जातील. आपल्या सामान्य जीवनात एकही गोष्ट बदललेली नाही; तरीही, काही लोक इस्रायलला प्रोत्साहन देणाऱ्या कंपन्यांवर बहिष्कार टाकत आहेत आणि या कंपन्या अस्तित्वात का आहेत असा प्रश्न उपस्थित करत आहेत. तुम्ही बघू शकता, ते त्यांच्या यशाचा आणि संपत्तीचा इतका उपभोग घेतात की ते मानवतेचा किंवा आपल्या मूलभूत नैतिकतेचाही विचार करत नाहीत. सर्वात वाईट म्हणजे ��ॅलेस्टिनी लोकांबद्दल आम्हाला सहानुभूती नाही. होय, अगदी तुम्हीही! मला बरोबर ऐकले! कारण त्याचा तुमच्या दैनंदिन अस्तित्वावर कोणताही परिणाम होत नाही. रेस्टॉरंटमध्ये जेवताना आम्ही आनंददायी वेळ घालवत आहोत. आपण दररोज कसे जगतो यातील काहीही बदललेले नाही. आणि त्यांच्यासाठी कृती करण्यात आणि बोलण्यात आम्ही मानव म्हणून कमी पडलो असल्याने, या सर्वनाशासाठी आम्ही सर्वात जबाबदार व्यक्ती आहोत. आम्ही याची किंमत मोजू. कुराण सूचित करते की सर्वशक्तिमान सर्व गोष्टींबद्दल जागरूक आहे.
🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸
Tumblr media
غزة! ومع ذلك، فقد سمع الجميع تقريبًا على هذا الكوكب بهذه الكلمة. لماذا لا أيضا؟ إن الشيء الأكثر إثارة للصدمة في هذه الإبادة الجماعية الوحشية ضد الشعوب الأكثر اضطهادا في العالم هو كيف يبررون هذه المذبحة التي لا معنى لها للنساء والأطفال. إنهم يواجهون صعوبة في الحصول على الضروريات مثل الطعام والماء، وخمنوا ماذا؟ ويتعرض اليهود، الذين منحهم الفلسطينيون الملاذ، لهذا الاضطهاد في دولة ذات أغلبية مسلمة. آه، الصور المزعجة للأطفال والتقارير عن تعرض الفتيات والنساء المراهقات للاعتداء الجنسي. وها أنا أكتب هذه المدونة ولا أفعل شيئًا على الإطلاق.
ولعل أشد ما ينتابني هو أنه بعد وفاتنا جميعا ستُطرح أسئلة حول دورنا في الاستبداد. لم يتغير شيء واحد في حياتنا العادية؛ ومع ذلك، يقاطع بعض الناس الشركات التي تروج لإ��رائيل، مما يثير التساؤل عن سبب وجود هذه الشركات. وكما ترون، فإنهم منشغلون جدًا بنجاحهم وثرواتهم لدرجة أنهم لا يفكرون حتى في الإنسانية أو أخلاقنا الأساسية. والأسوأ من ذلك هو أنه ليس لدينا أي تعاطف على الإطلاق مع الفلسطينيين. نعم، حتى أنت! سمعتني بشكل صحيح! لأنه ليس له أي تأثير على وجودك اليومي. نحن نقضي وقتًا ممتعًا أثناء تناول الطعام في المطاعم. لم يتغير شيء في الطريقة التي نعيش بها كل يوم. وبما أننا كبشر فشلنا في التحرك والتحدث نيابة عنهم، فإننا الأفراد الأكثر مسؤولية عن هذه المحرقة. وسندفع ثمن ذلك. ويشير القرآن إلى أن الله تعالى يعلم كل شيء.
✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨🇵🇸✨
Tumblr media
गाजा! हालाँकि, ग्रह पर लगभग हर किसी ने इस शब्द के बारे में सुना है। भी क्यों नहीं? दुनिया के सबसे उत्पीड़ित लोगों के खिलाफ इस क्रूर नरसंहार के बारे में सबसे चौंकाने वाली बात यह है कि वे महिलाओं और बच्चों के इस संवेदनहीन वध को कैसे उचित ठहराते हैं। उन्हें भोजन और पानी जैसी ज़रूरतें प्राप्त करने में कठिनाई हो रही है, और सोचिए क्या? जिन यहूदियों को फ��िलिस्तीनियों ने शरण दी थी, उन्हें मुस्लिम-बहुल राष्ट्र में इस उत्पीड़न का सामना करना पड़ रहा है। आह, बच्चों की परेशान करने वाली तस्वीरें और किशोर लड़कियों और महिलाओं के यौन उत्पीड़न की खबरें। और मैं यहाँ हूँ, यह ब्लॉग लिख रहा हूँ और बिल्कुल कुछ नहीं कर रहा हूँ।
शायद मेरी सबसे गंभीर अनुभूति यह है कि हम सभी के निधन के बाद, अत्याचार में हमारी भूमिकाओं के बारे में सवाल उठाए जाएंगे। हमारे सामान्य जीवन में एक भी चीज़ नहीं बदली है; फिर भी, कुछ लोग इज़राइल को बढ़ावा देने वाली कंपनियों का बहिष्कार कर रहे हैं, जिससे यह सवाल उठता है कि ये कंपनियाँ अस्तित्व में क्यों हैं। जैसा कि आप देख सकते हैं, वे अपनी सफलता और धन से इतने लीन हैं कि वे मानवता या हमारी मौलिक नैतिकता पर भी विचार नहीं करते हैं। इससे भी बुरी बात यह है कि फ़िलिस्तीनियों के प्रति हमारी कोई सहानुभूति नहीं है। हाँ, आप भी! मुझे सही सुना! क्योंकि इसका आपके दैनिक अस्तित्व पर कोई प्रभाव नहीं पड़ता है। रेस्तरां में भोजन करते समय हम सुखद समय बिता रहे हैं। हम हर दिन कैसे जीते हैं, इसमें कोई बदलाव नहीं आया है। और चूँकि हम मनुष्य के रूप में उनके लिए कार्य करने और बोलने में विफल रहे, हम ही वे व्यक्ति हैं जो इस विनाश के लिए सबसे अधिक जिम्मेदार हैं। हम इसके लिए कीमत चुकाएंगे। कुरान इंगित करता है कि सर्वशक्तिमान को हर चीज की जानकारी है।
Tumblr media
17 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year ago
Text
Tumblr media
تمھارے دور جانے کا دکھ ایسے ہی ہے جیسے بھوکے سے کھانے کی امید چھن جانا پھولوں کا مرجھا جانا تتلیوں کا رنگوں سے جدا ہو جانا آسمان سے چاند کا ساتھ چھوٹ جانا۔
The sorrow of your departure is like the hope of food being snatched from a hungry person, the withering of flowers, the separation of the butterflies from the colors, the moon is missing from the sky.
29 notes · View notes
be-wajhah · 2 years ago
Note
پھر فریب کھانے میں وقت چاہیے کچھ تو۔
Complete it plz.
دل کو پھر بنانے میں وقت چاہیے کچھ تو
کرچیاں اٹھانے میں وقت چاہیے کچھ تو
زخم جو پرانے ہیں ان کو ہم رفو کر لیں
پھر فریب کھانے میں وقت چاہیے کچھ تو
Such beautiful couplets!
48 notes · View notes
hasnain-90 · 1 year ago
Text
‏اپنے ٹھیک ہونے کا دکھاوا کریں زندگی کتنی ہی مشکل
کیوں نہ ہو ،چھپانا دوسروں کے ترس کھانے سے کہیں
زیادہ خوبصورت ہے 🥀
18 notes · View notes
urdu-e24bollywood · 2 years ago
Text
خشک انگور کھانے سے قوت مدافعت مضبوط ہو سکتی ہے۔
خشک انگور کھانے سے قوت مدافعت مضبوط ہو سکتی ہے۔
منکا کے فوائد: منکا ایک خشک میوہ ہے جس کے استعمال سے ہمارے جسم کو بہت سے وٹامنز ملیں گے۔ عام طور پر لوگ اس کے بارے میں سوچتے ہیں کہ یہ بیماری کے علاوہ بھی موثر ہے۔ صرف یہی نہیں، خشک انگور جھلسا دینے والے ہیں اور اس کے استعمال سے سردی میں بھی کمی آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اسے سردیوں میں کھانا چاہتے ہیں۔ متبادل کے طور پر، بہت سے لوگ کشمش کو پسند نہیں کرتے، تاہم اس وقت ہم ایسے فوائد سے آگاہ کریں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 2 months ago
Text
کھانے میں استعمال ہونیوالی ”ہلدی“صحت کیلئے بھی فائدہ مند قرار
ماہرین صحت نے کھانے میں استعمال ہونیوالی ”ہلدی“کو صحت کیلئے بھی فائدہ مند قرار دیدیا۔ ماہرین نے بتایا کہ ہلدی، جو عام طور پر کھانوں میں استعمال ہوتی ہے، اپنی طبی خصوصیات کی وجہ سے بھی بہت مشہور ہے۔ اس میں کرکیومِن نامی مرکب پایا جاتا ہے، جو اس کے زیادہ تر فائدوں کا ذمہ دار ہے۔ہلدی میں موجود کرکیومِن ایک طاقتور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات رکھتا ہے، جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔…
0 notes
asthetic-azalea · 9 months ago
Text
زندگی نے اُسے سکھایا تھا کہ ظاہری بدصورتی خوف کھانے والی شے نہیں ہوتی. یہ انسان کی اندر کی بدصورتی ہوتی ہے جس سے ڈرنا چاہئیے!
(اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول عکس سے )
4 notes · View notes
pakistantime · 11 months ago
Text
آئیں اسرائیل سے بدلہ لیں
Tumblr media
اسلامی ممالک کی حکومتوں اور حکمرانوں نے دہشت گرد اور ظالم سرائیل کے حوالے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑا مایوس کیا۔ تاہم اس کے باوجود ہم مسلمان اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسرائیل کی طرف سے اُن کی نسل کشی کا بدلہ لے سکتے ہیں بلکہ ان شاء اللہ ضرور لیں گے۔ بے بس محسوس کرنے کی بجائے سب یہودی اور اسرائیلی مصنوعات اور اُن کی فرنچائیزز کا بائیکاٹ کریں۔ جس جس شے پر اسرائیل کا نام لکھا ہے، کھانے پینے اور استعمال کی جن جن اشیاء کا تعلق اس ظالم صہیونی ریاست اور یہودی کمپنیوں سے ہے، اُن کو خریدنا بند کر دیں۔ یہ بائیکاٹ دنیا بھر میں شروع ہو چکا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بائیکاٹ کو مستقل کیا جائے۔ یہ بائیکاٹ چند دنوں، ہفتوں یا مہینوں کا نہیں ہونا چاہیے۔ بہت اچھا ہوتا کہ اسلامی دنیا کے حکمران کم از کم اپنے اپنے ممالک میں اس بائیکاٹ کا ریاستی سطح پر اعلان کرتے لیکن اتنا بھی مسلم امہ کے حکمران نہ کر سکے۔ بہرحال مسلمان (بلکہ بڑی تعداد میں غیر مسلم بھی) دنیا بھر میں اس بائیکاٹ میں شامل ہو رہے ہیں۔ 
Tumblr media
پاکستان کی بات کی جائے تو یہاں بھی سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کے حق میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسرائیلی مصنوعات، اشیاء، مشروبات اور فرنچائیزز سے خریداری میں کافی کمی آ چکی ہے۔ ان اشیاء کو بیچنے کیلئے متعلقہ کمپنیاں رعایتی آفرز دے رہی ہیں، قیمتیں گرائی جا رہی ہیں لیکن بائیکاٹ کی کمپین جاری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقہ اورتاجر تنظیمیں بھی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اس بائیکاٹ کے متعلق یہ سوال بھی اُٹھایا جا رہا ہے کہ ایسے تو ان پاکستانیوں کا، جو اسرائیلی مصنوعات فروخت کر رہے ہیں یا اُنہوں نے اسرائیلی فرنچائیزز کو یہاں خریدا ہوا ہے، کاروبار تباہ ہو رہا ہے۔ اس متعلق محترم مفتی تقی عثمانی نے اپنے ایک حالیہ بیان میں بہت اہم بات کی۔ تقی صاحب کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کچھ مسلمانوں نے یہودی اور امریکی مصنوعات کی خریدوفروخت کیلئے ان سے فرنچائیزز خرید رکھی ہیں جس کی وجہ سے آمدنی کا پانچ فیصد ان کمپنی مالکان کو جاتا ہے جو کہ یہودی و امریکی ہیں یا پھر کسی اور طریقہ سے اسرائیل کےحامی ہیں تو اگر کاروبار بند ہوتا ہے تو مسلمانوں کا کاروبار بھی بند ہوتا ہے۔
مفتی تقی صاحب کا کہنا تھا کہ یہ فتوے کا سوال نہیں بلکہ اس مسئلہ کا تعلق غیرت ایمانی سے ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کیا ایک مسلمان کی غیرت یہ برداشت کرتی ہے کہ اس کی آمدنی کا ایک فیصد حصہ بھی مسلم امہ کے دشمنوں کو جائے اور خاص طور پر اس وقت جب امت مسلمہ حالت جنگ میں ہو اور ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہو۔ مفتی صاحب نے کہا کہ یہ بات مسلمان کی ایمانی غیرت کے خلاف ہےکہ اس کی آمدنی سے کسی بھی طرح امت مسلمہ کے دشمنوں کو فائدہ پہنچے۔ اُنہوں نے ایک مثال سے اس مسئلہ کو مزید واضح کیا کہ کیا آپ ایسے آدمی کو اپنی آمدنی کا ایک فیصد بھی دینا گوارا کریں گے جو آپ کے والد کو قتل کرنے کی سازش کر رہا ہو۔ مفتی صاحب نے زور دیا کہ غیرت ایمانی کا تقاضہ ہے کہ ان مصنوعات اور فرنچائیزز کا مکمل بائیکاٹ کر کے اپنا کاروبار شروع کیا جائے۔ اسرائیلی و یہودی مصنوعات اور فرنچائیزز کے منافع سے خریدا گیا اسلحہ مظلوم فلسطینیوں کو شہید کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، چھوٹے چھوے بچوں، جن کی تعداد ہزاروں میں ہے، کو بھی بے دردی سے مارا جا رہا ہے جس پر دنیا بھر کے لوگوں کا دل دکھا ہوا ہے۔ 
ایک عام مسلمان اسرائیل سے لڑ نہیں سکتا لیکن اُس کا کاروبار اور اُس کی معیشت کو بائیکاٹ کے ذریعے زبردست ٹھیس پہنچا کر بدلہ ضرور لے سکتا ہے۔ بائیکاٹ کا یہ سارا عمل پر امن ہونا چاہیے۔ میری تمام پاکستانیوں اور یہ کالم پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ اسرائیل سے بدلہ لینے میں بائیکاٹ کی اس مہم کو آگے بڑھائیں، اس میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں لیکن ہر حال میں پرامن رہیں اور کسی طور پر بھی پرتشدد نہ ہوں۔
 انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes · View notes