#کرائے
Explore tagged Tumblr posts
Text
ٹرمپ لیڈر کو آزاد کرائے گا یہ کسی لطیفے سے کم نہیں احسن اقبال ن
(24 نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت کا کہنا کہ ٹرمپ آئے گا تو ان کے لیڈر کو آزاد کرائے گا، کسی لطیفے سے کم نہیں۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر منتخب ہونا امریکی عوام کا فیصلہ تھا، اس کا احترام کرتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم کسی بھی قومی ادارے کو کوڑیوں کے دام نہیں بیچیں گے، تحریکِ انصاف کے وزیرِ ہوا بازی کی وجہ سے اربوں…
0 notes
Text
ویگنر کرائے کے باس نے بکموت کی وجہ سے بھرتی مہم کا انکشاف کیا | روس یوکرین جنگ کی خبریں۔
یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ انہوں نے روس کے 42 شہروں میں بھرتی کے مراکز کھولے ہیں تاکہ باخموت میں ہونے والے نقصانات کی وجہ سے رینک بھر سکیں۔ کرائے کی فوج کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے کہا کہ ان کی ویگنر کی نجی فوج نے روس کے 42 شہروں میں بھرتی کے مراکز کھولے ہیں کیونکہ وہ روس کے لیے لڑائی میں بھاری نقصان کے بعد فوج کی صفوں کو بھرنا چاہتے ہیں۔ یوکرین کا شہر باخموت. جمعہ کو ایک پرجوش آڈیو پیغام…
View On WordPress
0 notes
Text
اولمپک 2024: پیرس کے ہوٹلوں نے کرائے تین گنا بڑھا دیئے
ایک صارف تنظیم کے مطالعے کے مطابق پیرس کے ہوٹل 2024 کے اولمپک کھیلوں کی افتتاحی رات کے لیے اوسطاً اپنی قیمتیں تین گنا بڑھا کر 1,000 یورو ($1,092) سے زیادہ کر رہے ہیں۔ UFC-Que Choisir نے کہا کہ دسمبر کے اواخر میں 80 تین اور چار ستارہ ہوٹلوں کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 26 جولائی کی رات، دریائے سین کے کنارے اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے دن، ایک ڈبل کمرے کی قیمت 1,033 ہوگی۔ اوسطاً یورو ($1,128)، دو ہفتے…
View On WordPress
0 notes
Text
اگر خلاف ہیں، ہونے دو، جان تھوڑی ہے
یہ سب دھواں ہے، کوئی آسمان تھوڑی ہے
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے
جو آج صاحبِ مسند ہیں، کل نہیں ہوں گے
کرائے دار ہیں، ذاتی مکان تھوڑی ہے
سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں
کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے
راحت اندوری
8 notes
·
View notes
Note
Il y a des congélateurs à louer.
Hay congeladores para alquilar.
有冰柜出租。
Có tủ đông cho thuê.
هناك مجمدات للإيجار.
대여 가능한 냉동고가 있습니다.
Есть морозильные камеры в аренду.
Es gibt Kühlschränke zum Mieten.
Er zijn vriezers te huur.
May mga freezer na uupahan.
Pakastimia on vuokrattavana.
Υπάρχουν καταψύκτες προς ενοικίαση.
יש מקפיאים להשכרה.
किराए के लिए फ्रीजर हैं।
Vannak bérelhető fagyasztók.
Það eru frystir til leigu.
冷凍庫のレンタルもございます。
Ci sono congelatori da affittare.
Det finnes frysere til leie.
Istnieje możliwość wynajęcia zamrażarek.
Há freezers para alugar.
ਕਿਰਾਏ 'ਤੇ ਫ੍ਰੀਜ਼ਰ ਹਨ।
Det finns frysar att hyra.
มีตู้แช่ให้เช่า
Є морозильні камери в оренду.
کرائے کے لیے فریزر موجود ہیں۔
Mae rhewgelloedd i'w rhentu.
עס זענען פריזער צו דינגען.
7 notes
·
View notes
Text
پریس ریلیز
31 اکتوبر 2024ء
*عظمیٰ بخاری نے ڈیمارکیشن لیٹر صحافی کالونی ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے حوالے کر دیئے*
*صحافیوں کے فلاح کے لئےکام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے: عظمٰی بخاری*
*میرے لئے رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی بہت جنگ لڑی: عظمٰی بخاری*
صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے: عظمٰی بخاری
اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں: عظمٰی بخاری
عظمی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں، بہن کی طرح ہیں،ان کا رویہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے: ارشد انصاری
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ صحافی کالونی کے ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے ڈیمارکیشن لیٹر ان کے حوالے کر دیئے ہیں،مجھےصحافیوں کے فلاح کے لئے کام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے۔میرے لئے تمام رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی جنگ لڑی یے۔ صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے۔ اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں "میٹ دی پریس" میں بطور مہمان خصوصی کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میری لیڈر مریم نواز ہیں۔ میری وزیراعلٰی صحافیوں کی فلاح کے لئے ہر بات پر فورا مان جاتی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خود آ کر صحافیوں کیلئے پریس کلب میں 5 کروڑ کا چیک دینا چاہتی تھیں مگر وہ جلد صحوفیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی۔ جلد ہی اس نئی سکیم کے لئے درخواستیں مانگ لی جائیں گی، جن میں ڈی جی پی آر، ریڈیو پاکستان ، پی ٹی وی اور اے پی پی کے ملازمین کا کوٹا بھی ہوگا۔ مریم نواز بطور وزیراعلٰی بہت زیادہ کام کر رہی ہیں۔ ایک سال سے کم عرصے میں 80 مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ جو کام حکومتیں پانچ پانچ سالوں میں نہیں کر پاتیں وہ ہم چند مہینوں میں کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے باہر ہم سخت موسم میں احتجاج کیا کرتے تھے تو میں سوچتی تھی کہ مجھے جب بھی موقع ملا میں صحافیوں کے لئے کچھ کروں گی۔ مجھے آج موقع ملا ہے کہ میں لوگوں کے لئے کچھ کر سکوں۔ میں آج ایف بلاک کی ڈیمارکیشن کا لیٹر ساتھ لے کر آئی ہوں۔ کئی وزیر یہ کام بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود نہیں کر سکے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک میں مخالفین کا طرہ امتیاز ہے کہ وہ ہر معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔حکومتوں کو فساد نہیں بلکہ کام کرنے چاہئیں۔ میری وزیراعلٰی کام اور خدمت پر یقین رکھتی ہیں۔حکومت پنجاب کسانوں کے لئے بہت سے اقدامات کر چکی ہے۔کسانوں کو تمام زرعی آلات پر سبسڈی اور غریب کسانوں کو کرائے پر زرعی آلات دیئے جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب لاہور پریس کلب کے باہر مفت ادویات بند ہونے پر مریض اور لواحقین احتجاج کیا کرتے تھے، مگر اب سب کو ان کی دہلیز پر مفت ادویات مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارشد انصاری نے وزیراعلی کی طرف سے دی گئی پانچ کروڑ روپے گرانٹ میں سے سولر سسٹم لگا کر گرانٹ کا صحیح استعمال کیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ اس کلب کو فیملی کلب بنایا جائے جس کے لئے کلچر ڈیپارٹمنٹ سے کوئی مدد درکار ہے تو میں حاضر ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلٰی نے خواتین کے لئے سکوٹیز کی سکیم کا اعلان کر رکھا ہے، صحافی خواتین کے لئے وزیراعلٰی ��ے سکوٹیز کا اعلان جلد کرواؤں گی۔ فیز ٹو کے لئے جب درخواستیں آئیں گی تو ان کی میرٹ پر سکروٹنی کرینگے۔ پریس کلب کے جن اراکین کی فہرست ہمارے پاس آ چکی ہے ان کو دوبارہ درخواستیں دینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ میری خواہش ہے کہ جب ہماری حکومت پانچ سال پورے کر کے جائے تو ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر صحافیوں کی اپنی کالونی ہونی ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں ویج بورڈ ایوارڈ پر عملدرآمد کے حق میں ہوں اور میں اس پر ہمیشہ بات بھی کرتی ہوں۔میں مالکان سے درخواست کروں گی کہ میڈیا ورکرز کی کم از کم تنخواہ لازمی دی جائے اور تنخواہیں تاخیر کر کے میڈیا ورکرز کیساتھ زیادتی نہ کریں۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ عظمٰی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں ہیں بلکہ بہن کی طرح ہیں،یہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ان کا رویہ ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے۔ کلب اور صحافیوں کے کسی بھی مسئلے اور حقوق کے لئے ان کی کاوشوں کی مثال نہیں ملتی۔ یہ بہترین صحافی دوست وزیر ہیں۔ ہم وزیراعلٰی مریم نواز کے بھی انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے لاہور پریس کلب کو 5 کروڑ روپے کی گرانٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت عظمٰی بخاری پر صحافیوں کو دھمکی دینے کا غلط الزام لگایا گیا۔
عظمٰی بخاری نے بطور وزیر جو کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات سید طاہر رضا ہمدانی بھی موجود تھے۔
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date: 30 October-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳۰؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ اسمبلی انتخابات کیلئے داخل کردہ کاغذاتِ نامزدگی کی آج ہوگی چھان بین ، 4 نومبر تک امیدواری عریضے واپس لینے کی مہلت۔
٭ ریاست بھر کے 288 انتخابی حلقوں میں سات ہزار 995 خواہشمندوں کی جانب سے 10 ہزار 905 امیدواری درخواستیں جمع۔
٭ معروف ادیبہ ڈاکٹر وینا دیو کا انتقال ؛ پونے میں آخری رسومات ادا۔
٭ شریعت کونسل کو طلاق نامہ جاری کرنے کا اختیار نہیں ؛ مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ کا فیصلہ۔
٭ صحت مند و خوشحال زندگی کا پیغام دینے والا دھن تریودَشی کا تہوار ہر طرف جوش و خروش سے منایا گیا۔
اور
٭ تیسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر بھارتی خواتین کی ٹیم نےسیریز جیت لی۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاستی اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے جمع کیے گئے امیدواروں کے عریضوں کی آج چھان بین کی جائیگی‘ جبکہ انتخابی مید ان میں موجوداہل امیدوار آئندہ 4 نومبر تک اپنی امید واری واپس لے سکتے ہیں۔
دریں اثناء گزشتہ روز درخواست دہی کے آخری دن متعدد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ مرکزی انتخابی افسر کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق ریاست بھر میں 288 انتخابی حلقوں سے مجموعی طور پر سات ہزار 995 امیدواروں نے جملہ 10 ہزار 995 درخواستیں داخل کی ہیں۔
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے میں کل 368 نامزدگی درخواستیں داخل کی گئیں۔ سابق رکن پارلیمان سیّد امتیاز جلیل نے اورنگ آباد مشرقی حلقے سے اپنا امیدواری عریضہ داخل کیا۔ انھوں نے وضاحت کی کہ مجلس اتحادالمسلمین اسمبلی انتخابات پر پور ی توجہ مرکوز کررہی ہے جس کے سبب پارٹی نے ناندیڑ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں نہ اُترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اورنگ آباد مغربی حلقے سے مہا یوتی کے سنجے شرساٹ، اورنگ آباد وسطی حلقے سے مہا وِکاس آگھاڑی کے بالاصاحب تھورات اور سلوڑ۔ سوئیگاؤں حلقے سے مہایوتی کے نامزد امیدو ار عبدالستار نے کل اپنے کاغذاتِ نامزدگی د اخل کیے۔ اورنگ آباد مشرقی حلقے سے مہاوکاس آگھاڑی کے پانڈورنگ تانگڑے، پیٹھن سے مہایوتی کے ولاس بھومرے ، جبکہ کنڑ سے مہایوتی کی سنجنا جادھو نے اپنی درخواستیں جمع کیں۔ کنڑ انتخابی حلقے سے سابق رُکنِ اسمبلی ہرش وردھن جادھو نے بھی آزاد امیدوار کے طور پر اپنا امیدو اری عریضہ د اخل کیا۔
دھاراشیو ضلعے کے چار انتخابی حلقوں میں کل 130 امیدواروں نے 179 امیدوار ی پرچے داخل کیے۔ اس طرح مہلت ختم ہونے تک ضلعے میں 185 امیدواروں نے 271 کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔
لاتور ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں میں کل 125 امیدواروں نے 173 امیدواری عریضے داخل کیے اور ضلع میں مجموعی طور پر 213 امیدواروں نے 301 درخواستیں داخل کی ہیں۔
ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے کل 27 امیدواروں نے 34 عریضے جمع کیے اور مجمو عی طور پر 41 خواہشمندوں نے 56 درخواستیں داخل کی ہیں۔ ضلع کے نو اسمبلی حلقوں میں کل 388 درخواستیں داخل کی گئیں اور جملہ 515 امیدواروں نے 667 پرچہ نامزدگی داخل کیے ہیں۔
جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں 149 امیدواروں نے 208 درخواستیں داخل کیں ۔ جبکہ مہلت ختم ہونے تک 258 امیدواروں کی 382 درخواستیں داخل ہوئی ہیں۔
بیڑ ضلع کے چھ انتخابی حلقوں میں اب تک 409 امیدواروں نے 566 درخواستیں داخل کی ہیں، جبکہ پربھنی ضلع میں 189 امیدواروں نے 244 درخواستیں داخل کی ہیں ‘ ساتھ ہی ہنگولی ضلعے کے تینوں اسمبلی حلقوں میں کل 124 نامزدگی عریضے داخل کیے گئے ۔
اہلیا نگر ضلعے کے سنگم نیر انتخابی حلقے سے کانگریس کے بالا صاحب تھورات، شری رامپور حلقے سے کانگریس کے ہیمنت اوگلے نے کاغذاتِ نامزدگی داخل کیے۔ اسی انتخابی حلقے سے موجودہ رکنِ اسمبلی لہو کانڑے کو کانگریس کی جانب سے امیدواری نہ دئیے جانے پرانھوں نے راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرکے مہایوتی سے اپنا نامزدگی عریضہ داخل کیا۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کی مناسبت سے، ’’آڑھاوا وِدھان سبھا متدار سنگھانچا‘‘ پرو گرام آکاشوانی سے روزانہ شام سات بجکر دس منٹ پر نشر کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام میں آج کےنشریے میں جالنہ اور بیڑ اضلاع کے اسمبلی حلقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
***** ***** *****
معروف ادیبہ ڈاکٹر وینا دیو کل پونے میں انتقال کرگئیں، وہ 75 برس کی تھیں۔ نامور شخصیات کے انٹرویوز اور دیگر خصوصی پروگراموں کے توسط سے وہ آکاشوانی سے بھی وابستہ رہ چکی ہیں۔ وہ پونے کے شاہو مندر کالج میں 32 سال تک تدریسی فر ائض انجام د یتی رہیں۔ وینا دیو، نے مختلف کتابیںبھی تصنیف کیں، جن میں سے کئی تصنیفات عوام میں کافی مقبول ہیں۔ اُن کے جسد خاکی پر گذشتہ شب پونے میں آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ ان کی انتقال پر سماج کے سبھی طبقات میں رنج و غم کا اظہار کیا جارہا ہے۔
***** ***** *****
شریعت کونسل کو طلاق نامہ جاری کرنے کا کوئی اختیار نہ ہونے کا فیصلہ مدراس عد الت ِ عالیہ نے صادر کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق مدورائی بنچ میں ایک مسلم جوڑے کی تین طلاق سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس جی آر سوامی ناتھن نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ بنچ کے مطابق‘ شریعت کونسل ایک نجی ادارہ ہے اور یہ ادارہ خاندانی اور مالی معاملات کو حل کر سکتا ہے۔ تاہم اس ادارے کو طلاق نامہ جاری کرنے یا جرمانہ عائد کرنے کا کوئی اختیار نہ ہونے کی وضاحت اس فیصلے میں کی گئی ہے۔
***** ***** *****
خوشیوں ا ور روشنی کے تہوار دیوالی میں دھن تریودَشی کل منایا گیا ۔ کل شام گھر گھر میں بھگوان دھنونتری کی پوجا کی گئی۔ دھنونتری دن اور نویں آیوروید دن کے موقع پر، وزیر اعظم نریندر مودی نے کل نئی دہلی میں صحت سے متعلق سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ ناسک کی ہیلتھ سائنس یونیورسٹی میں کل قومی یوم آیوروید منایا گیا۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل مادھوری کانٹکر اور دیگر شخصیات نے دھنونتری کی پوجاکی۔
***** ***** *****
خواتین کی کرکٹ میں، بھارت ا ورنیوزی لینڈ کے مابین کھیلے گئے تیسرے ایک رو زہ میچ میں بھارت نے چھ وِکٹوں سے فتح حاصل کرکے تین میچوں کی سیریز دو ایک سے جیت لی۔ احمد آباد میں گزشتہ روزکھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بلّے بازی کرتے ہوئے 232 رنز بنائے۔ اس ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھارتی خواتین کی ٹیم نے اسمرتی مندھانا کی سنچری کے بل بوتے پر 45ویں اوور میں چار کھلاڑیوں کے نقصان پر مقابلہ جیت لیا۔ اسمرتی مندھانا کو میچ کی بہترین کھلاڑی اور دِپتی شرما کو سیریز کی بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
***** ***** *****
ناسک میں مہاراشٹر پولس اکیڈمی کا 125 واں جلسۂ تقسیمِ اسناد ریاستی انسدادِ دہشت گردی دستے کے کارگذار پولس ڈائریکٹر جنرل کنول بجاج کی موجودگی میں منعقد ہوا۔ اس موقعے پر 108 مرد اور تین خواتین اس طرح مجموعی طور پر 111 پولس سب انسپکٹر پولس خدمات میں شامل ہوئے۔
***** ***** *****
پربھنی ضلعے میں عام انتخابات کے مبصرکے طور پر جنتو ر اور پربھنی اسمبلی حلقوں کیلئے کے ہریتا ‘ جبکہ گنگا کھیڑ اور پاتھری حلقوں کیلئے سنچیتا بشنوئی کا تقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ راجیش دُگّل کا تمام انتخابی حلقوں کیلئے الیکشن پولس انسپکٹر کے طور پر تقرر کیا گیا۔
بیڑ ضلعے کے آشٹی‘ کیج اور پرلی اسمبلی انتخابات کے خرچ مبصر کے طور پر کے روہن ر اج جبکہ گیورائی‘ ماجل گائوں اور بیڑ اسمبلی انتخابات کے خرچ مبصر کے طور پر کپل جوشی کا تقرر کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
ناند یڑ ضلعے میں انتخابی شعبے کی جانب سے سبھی امیدو ارو ں کے ریکارڈ بحفاظت رکھنے کے احکامات خرچ مبصر اے گووِند ر اج نے دئیے ہیں۔ دیگلور۔ بلولی اسمبلی حلقوں کے امیدو ار وں کے انتخابی خرچ سے متعلق جائزاتی اجلاس کے دوران وہ مخاطب تھے۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں کل غیر قانونی شراب کا بڑا ذخیرہ ضبط کیا گیا۔ کلمب۔ امباجوگائی شاہراہ پر محکمۂ محصول اور پولس دستے نے یہ کارروائی انجام دی۔ اس کارروائی میں اسکارپیو گاڑی سمیت دس لاکھ روپئے مالیت کا سا مان ضبط کیا گیا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ اسمبلی انتخابات کیلئے داخل کردہ کاغذاتِ نامزدگی کی آج ہوگی چھان بین ، 4 نومبر تک امیدواری عریضے واپس لینے کی مہلت۔
٭ ریاست بھر کے 288 انتخابی حلقوں میں سات ہزار 995 خواہشمندوں کی جانب سے 10 ہزار 905 امیدواری درخواستیں جمع۔
٭ معروف ادیبہ ڈاکٹر وینا دیو کا انتقال ؛ پونے میں آخری رسومات ادا۔
٭ شریعت کونسل کو طلاق نامہ جاری کرنے کا اختیار نہیں ؛ مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ کا فیصلہ۔
٭ صحت مند و خوشحال زندگی کا پیغام دینے والا دھن تریودَشی کا تہوار ہر طرف جوش و خروش سے منایا گیا۔
اور٭ تیسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر بھارتی خواتین کی ٹیم نےسیریز جیت لی۔
***** ***** *****
0 notes
Text
ترمیم پرووٹ نہ دیا توحکومت من مانامسودہ منظورکرلےگی،جے یو آئی
جمعیت علمائے اسلام کےرہنما اورسینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہناہےکہ حکومت کے پاس تین متبادل ڈرافٹس تیار ہیں، اگر ہم نےووٹ نہ دیا تو حکومت اپنامن مانا مسودہ منظورکرا لےگی۔ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمدکے موقع پرمیڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ دعا کرنی چاہیےکہ اللہ ہم سےغلط فیصلہ نہ کرائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کےپاس3متبادل ڈرافٹ تیارہیں، اگر ہم نےووٹ نہ دیا تو حکومت…
0 notes
Photo
گاڑیاں اورمکان کرائے پردیے ہوں تو حاصل شدہ آمدنی پر زکوٰۃ سوال ۳۶۹: کیا ان گاڑیوں میں جو ٹیکسی کے طور پر استعمال کی جاتی ہوں اور جو اپنے ذاتی استعمال کے لیے ہوں، زکوٰۃ واجب ہے؟ جواب :وہ گاڑیاں جو انسان کرائے پر دیتاہو یا جنہیں اپنی ذاتی ضرورت کے لیے استعمال کرتا ہو، ان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔ زکوٰۃ ان سے حاصل ہونے والے کرائے پر واجب ہوگی بشرطیکہ کرائے سے حاصل شدہ مال نصاب کو پہنچ جاتا ہو یا اس کے پاس جو دیگر سرمایہ ہو اس کے ساتھ مل کر نصاب کے مطابق ہو جاتا ہو اور اس پر سال کی مدت پوری ہو جائے۔ اسی طرح ان عمارتوں میں بھی زکوٰۃ نہیں، جو کرائے پر دی جاتی ہوں، بلکہ زکوٰۃ ان سے وصول ہونے والے کرائے پر ہوگی۔ سوال ۳۷۰: کرائے پر دیے ہوئے گھر کی زکوٰۃ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :وہ گھر جو کرائے پر دینے کے لیے ہو، اس کی قیمت میں زکوٰۃ نہیں بلکہ زکوٰۃ اس سے حاصل ہونے والے کرائے میں ہے بشرطیکہ کرائے کے معاہدے پر ایک سال کا عرصہ گزر جائے اور اگر معاہدے پر ایک سال کا عرصہ نہ گزرے تو اس صورت میں بھی اس مال میں زکوٰۃ نہیں ہے، مثلاً: ایک شخص نے دس ہزار کے کرائے پر کسی کو اپنا گھر دیا اور اس سے پانچ ہزار معاہدے کے وقت وصول کر لیے اور انہیں خرچ کر لیا اور پھر نصف سال گزرنے کے بعد باقی پانچ ہزار بھی وصول کر لیے اور سال مکمل ہونے سے پہلے انہیں خرچ کر لیا تو اس صورت میں اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی کیونکہ اس مال پر سال پورا نہیں ہوا۔ اگر اس نے گھر تجارت کے لیے رکھا ہو اور وہ اس سے نفع حاصل کرنے کا منتظر ہو اور وہ یہ کہے کہ جب تک یہ گھر فروخت نہیں ہوتا، میں اسے کرائے پر دے دیتا ہوں تو اس صورت میں گھر کی قیمت پر زکوٰۃ واجب ہوگی، نیز کرائے پر بھی بشرطیکہ ایک سال کی مدت گزر جائے جیسا کہ قبل ازیں بیان کیا گیا ہے۔ گھر کی قیمت پر زکوٰۃ اس لیے واجب ہوگی کہ اس گھر کو اس نے تجارت کے لیے رکھا ہے اس نے اسے اپنے پاس رکھنے اور اس کا کرایہ حاصل کرنے کے لیے نہیں رکھا ہے اور ہر وہ چیز جس سے مقصود تجارت اور کمائی ہو، اس میں زکوٰۃ ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((اِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ وَإِنَّمَا لِکُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَی)) (صحیح البخاری، بدء الوحی، باب کیف کان بدء الوحی الی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم مسلم، الامارۃ، باب قولہ: صلی اللّٰه علیہ وسلم انما الاعمال بالنیۃ، ح: ۱۹۰۷۔) ’’تمام اعمال کا انحصار نیتوں پر ہے اور ہر آدمی کے لیے صرف وہی ہے جو اس نے نیت کی۔‘‘ جس شخص کے پاس اموال ہوں اور وہ ان کے ذریعہ کمائی کرنا چاہتا ہو تو اس کی نیت ان کی قیمت کی ہے، ان کی ذات کی نہیں ظاہر ہے ان کی قیمت دراہم اور نقدی ہے، دراہم اور نقدی میں زکوٰۃ واجب ہے، لہٰذا جس شخص کا مقصد تجارت اور کرایہ وصول کرنا ہو تو اس صورت میں گھر کی قیمت اور اس سے وصول ہونے والے کرائے دونوں میں زکوٰۃ واجب ہوگی بشرطیکہ معاہدے پر ایک سال کا عرصہ گزر جائے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۳۵۲، ۳۵۳ ) #FAI00295 ID: FAI00295 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
طبیب پیڈیا
طبیب پیڈیا لانچ ہو گئی تمام لوگوں کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ طبیب پیڈیا ویب سائٹ لانچ کر دی گئی ہے۔ طبیب پیڈیا ویب سائٹ جڑی بوٹیوں، حکیموں، دواخانوں اور پنسار سٹورز کی ایک بہت بڑی ڈائریکٹری بنے گی۔ جڑی بوٹیوں کا تعارف قدیم طب اور جدید طب جس میں سائنسی تحقیقات بھی ہیں کی روشنی میں پیش کی جارہی ہے۔ جڑی بوٹیوں کی اردو زبان میں ایسی کوئی کتاب نہیں جس میں ان کا تعارف سائنسی انداز میں بھی کرائے جائے۔ کس…
0 notes
Text
واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبریجلد چیٹ بوٹس متعارف کرائے جانے کا امکان
(ویب ڈیسک)واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری آگئی ۔چیٹ بوٹس کو بہتر کرنے پر کام جاری ہے۔چیٹ بوٹ جلد متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جس سے پیغام رسانی میں آسانی ہوجائے گی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جلد ہی اے آئی چیٹ بوٹ میں وائس چیٹنگ کا آپشن بھی متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت صارفین لکھنے کے بجائے بول کر اے آئی سے مدد حاصل کر سکیں گے،واٹس ایپ کی اپڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ فیچر…
0 notes
Text
ایک اور صاحب سے میری دیرینہ شناسائی ہے جنہوں نے دوسروں کی زندگیوںکو جہنم بنا کر اپنی زندگی کو جنت بنا رکھا ہے۔ یہ صاحب ریٹائرڈ ہیڈ کلرک ہیں اور لاہور کے ایک نواحی گائوں میں رہتے ہیں۔ ضلع کچہری کے پاس انہوں نے ایک کمرہ کرائے پر لے رکھا ہے۔ ان کا واحد شوق لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمے دائر کر کے انہیں تھانوں اور عدالتوں میں خوار کرنا ہے۔ وہ زیادہ تر مقدمے لاہور سے باہر کے لوگوں پر کرتے ہیں، دو چار سال بعد یہ مقدمہ خارج ہو جاتا ہے لیکن ان دو چار برسوں میں بیچارا ملزم لاہور کے پھیرے لگا لگا کر اپنے علاقے میں ’’بھائی پھیرو‘‘ مشہور ہو جاتا ہے۔ میں نے ایک دفعہ ان صاحب سے پوچھا ’’آپ ایسا کیوں کرتے ہیں۔ ’’بولے‘‘ پولیس کے غریب اہلکاروں، وکیلوں کے منشیوں اور عدالتوں کے درجہ چہارم کے مظلوم ملازموں کے گھروں کا چولہا مجھ ایسے دردمند لوگوں ہی کی وجہ سے جلتا ہے۔ میں تو سوچتا ہوں اگر میں فوت ہوگیا تو ان بے چاروں کا کیا بنے گا؟
عطا ء الحق قاسمی
#اردو#اردو پوسٹ#اردو مزاح#urdu#کاپی پیسٹ#کاپی#inspiration#life quotes#urdulovers#منقول#اردو ادب#اردوادب#urdu posts#urdu stuff#urdujoke#funny urdu#urdu literature#urdu lines
1 note
·
View note
Text
پی آئی اے نے عمرہ ٹکٹ میں 7 ہزار روپے کمی کا اعلان کردیا
پی آئی اے نےعمرہ کرایوں میں فوری طورپر7ہزاروپے کی کمی کا اعلان کردیا،کراچی اورکوئٹہ سے جدہ کا دوطرفہ کرایہ 79000ہزارروپے ہوگیا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق کراچی اورکوئٹہ سے دوطرفہ عمرہ کرایہ 79000روپے علاوہ ٹیکس ہوگیا۔ لاہور،اسلام آباد،سیالکوٹ، پشاور،ملتان، فیصل آباد سے جدہ کے لئے دوطرفہ عمرہ کرایہ 87000 روپے علاوہ ٹیکس ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق یہ کرائے فوری طورپرنافذالعمل ہوں گے،پی آئی اے عمرہ…
View On WordPress
0 notes
Text
مہنگے ریلوے سفر میں بدحال مسافر
پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان ریلوے نے مسافر ٹرینوں اور مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا سلسلہ شروع کیا تھا، وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود برقرار ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی و بیشی ہوتی رہی مگر پاکستان ریلوے کے کرایوں میں کمی نہیں ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت نے ریلوے کے اہم محکمے کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے، جہاں کوئی وزیر موجود نہیں اور اویس لغاری کو چند روز کے لیے ریلوے کا وزیر بنایا گیا تھا جس کے بعد سے ریلوے افسران ہی فیصلے کر رہے ہیں۔ جنھیں مسافروں کا کوئی احساس نہیں جس کی وجہ سے ریلوے مسافر لاوارث ہو کر سفر کر رہے ہیں جب کہ ریلوے کے بڑے افسروں کے سفر کے لیے ریلوے کے خصوصی اور شاہانہ سہولتوں سے آراستہ سیلون موجود ہیں جو مسافروں کا سفر ان کی بوگیوں میں جا کر دیکھیں تو شاید انھیں احساس ہو جائے کہ ریلوے مسافر کس بدحالی میں سفر کرتے آ رہے ہیں مگر وہ ایسا کیوں کریں گے ریلوے ٹرینوں میں بزنس کلاس اور اسٹینڈرڈ اے سی ہیں جب کہ اکنامی کلاس تیسرے درجے کی کلاس ہے۔ تیز رفتار ٹرینوں جن کے کرائے بھی کچھ زیادہ ہیں ان میں کچھ بہتر بوگیاں اکنامی میں لگا دی جاتی ہیں مگر بعض دفعہ قراقرم اور بزنس ٹرین میں بھی پرانی اور خستہ بوگیاں جو سفر کے اب قابل نہیں مگر وہ بھی لگا دی جاتی ہیں جب کہ باقی ٹرینوں میں لگائی جانے والی اکنامی بوگیاں انتہائی خستہ حال اور ناقابل سفر ہوتی ہیں۔
جن کے پنکھے خراب، بلب غائب، واش روم گندے اور بعض میں اندر سے بند کرنے کے لاک تک نہیں ہوتے۔ اے سی کلاسز میں تو لوٹے اور ٹشو رول اور ہاتھ دھونے کا لیکوڈ ضرور ہوتا ہے مگر اکنامی کے لاوارث مسافر لوٹوں تک سے محروم ہوتے ہیں اور مسافر خریدے ہوئے پانی کو پینے کے بعد وہ خالی بوتلیں واش روم میں رکھ دیتے ہیں جو دوسروں کے بھی کام آ جاتی ہیں۔ اے سی بوگیوں میں مسافر کم اور سہولتیں موجود ہوتی ہیں۔ جہاں فاصلے کے بعد صفائی کرنے والے دوران سفر آ جاتے ہیں یا کوئٹہ سے پشاور یا کراچی سے لاہور، روہڑی اور راولپنڈی و پشاور تک کی گاڑیوں میں صفائی کا عملہ مقرر ہے جو پورے سفر میں ایک دو اسٹیشنوں پر اے سی کوچز کی صفائی کر دیتے ہیں مگر اکنامی کلاس کے مسافروں کو رفع حاجت کے لیے پانی کی معقول فراہمی، صفائی اور روشنی اور پنکھوں کی ہوا سے مکمل محروم رکھا جاتا ہے جہاں گرمی میں پنکھے چلتے ہیں تو لائٹ نہیں ہوتی۔ واش رومز بدتر اور پانی سے محروم ہوتے ہیں۔ اکنامی کلاس میں بہت سے مسافر سیٹ ریزرو نہ ہونے کی وجہ سے مجبوری میں فرش پر بھی سفر کر لیتے ہیں۔ اکنامی کلاسز میں مسافر بھی زیادہ ہوتے ہیں اور ان بوگیوں میں پانی جلد ختم ہو جاتا ہے۔
کراچی سے چلنے والی ٹرینوں میں روہڑی، ملتان اور لاہور میں پانی بھرا جاتا ہے اور دوران سفر واش رومز کا پانی ختم ہو جائے تو مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے یا ضرورت پر خود ہی متبادل انتظام کرنا پڑتا ہے۔ ایئرپورٹس کی طرح تمام ریلوے اسٹیشنوں پر فراہم کردہ کھانا اور غیر معیاری ہوتا ہے جب کہ دوران سفر خوردنی اشیا، پانی کی بوتلوں اور کنفیکیشنری کے نرخ اسٹیشنوں سے بھی زیادہ ہوتے ہیں اور چائے و کھانا فروخت کرانے والوں کے ٹھیکیدار ریلوے عملے اور افسروں کو مفت کھانا اور چائے فراہم کرتے ہیں اور قیمت مسافروں سے وصول کر لیتے ہیں۔ ٹرینوں میں دوران سفر مسافروں کو تکیے اور چادریں مہنگے کرائے پر دی جاتی ہیں جو صاف نہیں ہوتے اور پرانے ہوتے ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں اور دوران سفر فروخت ہونے والی اشیائے ضرورت اور خوردنی کے سرکاری طور پر نرخ مقرر نہیں ہوتے اور مسافروں کو بازار سے کافی مہنگے ملتے ہیں جن کا کوئی معیار نہیں ہوتا۔ ریلوے کے سفر سڑکوں کے سفر کے مقابلے میں آسان اور آرام دہ کہا جاتا ہے مگر لمبے سفر کی ٹرینوں کی بعض بوگیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کی اوپر کی نشست پر صرف لیٹا جا سکتا ہے بیٹھا نہیں جا سکتا۔ دوران سفر سامان کی حفاظت خود مسافروں کی ذمے داری ہے مگر رات کو بوگی میں روشنی کی فراہمی ریلوے اپنی ذمے داری نہیں سمجھتی اور مسافروں کو کھانا کھانے اور ضرورت پر اپنے موبائل فونز سے روشنی کرنا پڑتی ہے۔
محمد سعید آرائیں
بشکریہ ایکسپریس نیوز
#Economy#Pakistan Economy#Pakistan Railway Crisis#Pakistan Railway History#Pakistan Railway Problems#Pakistan Railways#World
0 notes
Text
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے
جو آج صاحبِ مسند ہیں، کل نہیں ہوں گے
کرائے دار ہیں، ذاتی مکان تھوڑی ہے
سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں
کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے
راحت اندوری
1 note
·
View note
Text
سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کی اہلیت
سینئر سیاسی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں ملکی مسائل حل کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے، انھیں علم ہی نہیں ہے کہ ملکی مسائل کا حل کیا ہے۔ سینئر سیاسی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ سیاستدان صرف اپنے لیے نہیں بلکہ قوم کے بچوں کے لیے آگے آئیں اور ان کے بہتر مستقبل کا سوچیں۔ الیکشن میں ایسا ہی ہوتا آیا ہے، اس لیے انتخابی نتائج تسلیم کریں۔ ملک میں سیاسی جماعتوں کی مختلف حکومتوں کی مدت تین آمرانہ حکومتوں سے زیادہ ہو چکی ہے۔ گزشتہ 16 برس سے ملک آمریت سے محفوظ ہے۔ 2008 کے الیکشن کے بعد سے ملک میں تین جماعتوں کے وزرائے اعظم نے ہی حکومت کی ہے مگر تینوں پارٹیوں کے منتخب وزیر اعظم اپنی مدت پوری نہیں کر سکے البتہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی حکومتوں اور تین اسمبلیوں نے اپنی آئینی مدت پوری کی ہے۔ پی ٹی آئی کے وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے آئینی طور پر ہٹایا گیا، یوں اسمبلیاں برقرار رہیں اور پانچوں قومی و صوبائی اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی۔ پی ٹی آئی کے وزیر اعظم نے اقتدار سے محرومی کے بعد پہلے قومی اسمبلی سے اپنے ارکان کے استعفے دلائے اور بعد میں اپنے سیاسی مفاد کے لیے پنجاب و کے پی کی اسمبلیاں قبل از وقت تڑوا کر اپنے وزرائے اعلیٰ کو بھی اقتدار میں نہیں رہنے دیا اور اپنی ضد اور انا کی خاطر اپنی اچھی بھلی دو صوبائی حکومتیں اس لیے ختم کرائیں کہ وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن قبل ازوقت جنرل الیکشن کرانے پر مجبور ہو جائے لیکن عمران خان کی یہ خواہش ناتمام ہی رہی۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے دونوں وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو عدالتی فیصلوں نے مدت پوری نہیں کرنے دی تھی اور دونوں کو نااہل کیا تھا۔ نااہلی کے دونوں عدالتی فیصلوں سے قبل 1999 تک فوجی جنرلوں اور 58/2-B کے اختیار کے حامل سویلین صدور نے وزرائے اعظم برطرف کیے اور اسمبلیاں ختم کیں اور 1985 سے 1999 تک کسی وزیر اعظم کو مدت پوری نہیں کرنے دی۔ 1999 میں نواز شریف کو برطرف کرنے والے جنرل پرویز مشرف نے سپریم کورٹ کے حکم پر ملک میں 2002 میں الیکشن کرایا اور 2007 تک تمام اسمبلیوں کو مدت پوری کرنے کا موقعہ دیا اور اپنی بنائی گئی مسلم لیگ (ق) کی حکومت میں ظفر اللہ جمالی کو ضرور تبدیل کیا اور غیر سیاسی وزیر اعظم شوکت عزیز کے ذریعے حکومت کے 5 سال مکمل کرائے تھے اور یہ واحد فوجی جنرل تھے جنھوں نے اسمبلیوں کی مدت پوری کرائی اور خود کو وردی میں صدر منتخب کرایا اور بعد میں صدر رہ کر فوجی وردی اتار دی تھی۔ 1999 تک پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپنے اقتدار کے گیارہ برسوں میں ایک دوسرے کی حکومتیں ختم کرائیں اور دو دو باریاں لیں اور دونوں ہی حکومتیں خود ان کے منتخب صدور نے ختم کیں اور فوجی مداخلت 1999 میں ہوئی جس کے بعد سے فوج نے برائے راست کوئی مداخلت نہیں کی مگر 2018 تک تمام حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے قائم ہوئیں اور پی ٹی آئی حکومت بنوائی گئی۔
2018 میں پہلی بار پی ٹی آئی کی حکومت بنوائی گئی جو اس کے وزیر اعظم کے غیر جمہوری رویے، من مانیوں اور انتقامی کارروائیوں کے باعث تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم ہو گئی جس کو برطرف وزیر اعظم نے غلط رنگ دیا۔ کبھی تحریک عدم اعتماد کو امریکی سازش قرار دیا، کبھی جنرل قمر جاوید باجوہ کو ذمے دار قرار دیا اور میر صادق، میر جعفر اور جانور تک کا طعنہ دیا گیا۔ اپنی آئینی برطرفی کے بعد انھیں جمہوری طور اسمبلیوں میں رہنا چاہیے تھا اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی خوشامد نہیں کرنی چاہیے تھی کہ وہ انھیں دوبارہ وزیر اعظم بنوا دیں، جنرل صاحب نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا بھی کہا تھا مگر اپوزیشن نہیں مانی تھی کیونکہ اس کی تحریک عدم اعتماد آئینی تھی جو پہلی بار کامیاب ہوئی تھی۔ سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ فوج غیر جانبدار رہے، آئین کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کسی وزیر اعظم کولائے نہ ہٹائے ، یہ درست ہے مگر اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے ذمے دار تو خود سیاستدان اور سیاسی پارٹیاں ہیں۔ 1970 تک ملک میں جو ہوتا رہا اس کے ذمے دار سیاسی رہنما اور ان کی اپنی پارٹیاں تھیں جنھوں نے جنرل ایوب کو باعزت واپسی کا راستہ نہیں دیا۔
1977 میں بھٹو حکومت میں انتخابی دھاندلی کے بعد ملک گیر تحریک چلی۔ وزیر اعظم بھٹو کی وجہ سے مارشل لا لگا۔ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف ایک دوسرے کی حکومت ہٹانے کی کوشش کرتے رہے۔ نواز شریف اگر جنرل پرویز مشرف کو غلط طور نہ ہٹاتے، پی ٹی آئی وزیر اعظم اگر پی پی اور (ن) لیگ کو ساتھ لے کر چلتے تو آج تنہا نہ ہوتے۔ سیاستدانوں میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا جذبہ ہوتا، پی ٹی آئی دوسری جماعتوں سے مل کر مسائل کا حل تلاش کرتی اور اس کے چیئرمین نئی نسل کو بگاڑنے کے بجائے ملک کے بچوں کا سوچتے تو آج جیل میں نہ ہوتے۔ دوسروں کو چور، ڈاکو قرار نہ دیتے تو سیاستدان اور سیاسی پارٹیاں ملک کے مفاد اور مسائل کے حل پر آپس میں متحد ہو جاتیں تو ملک میں سیاسی استحکام ہوتا، پی پی اور (ن) لیگ کی طرح پی ٹی آئی نے اقتدار کے بجائے ملک کا سوچا ہوتا تو آج ملک میں سیاسی دشمنی اور انتشار نہ ہوتا۔
محمد سعید آرائیں
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes