#لڑکا
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 2 months ago
Text
بالغ لڑکا یا لڑکی پسند کی شادی کر سکتے ہیں سندھ ہائیکورٹ
(24نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے 3 جوڑوں کے کیسز کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بالغ لڑکا یا لڑکی پسند کی شادی کر سکتے ہیں، والدین بچوں کو اس معاملے پر ہراساں اور تشدد نہیں کر سکتے۔ عدالت نے پولیس اور انتظامیہ کو پسند کی شادی کرنے والے جوڑوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے درمیان لڑکی کی عمر کا تنازع ہے تو اسے…
0 notes
googlynewstv · 7 months ago
Text
ہانیہ عامر کا ہم شکل لڑکا توجہ کا مرکز بن گیا
دولڑکیوں کے بعد اب  اداکارہ ہانیہ عامر کا ہم شکل لڑکا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل بھارتی لڑکے کو چہرے پر ڈمپل کی وجہ سے ہانیہ عامر کا ہم شکل کہا جارہاہے۔ ہانیہ عامر کے ہم شکل لڑکے کی ویڈیو سامنے آنے پر مداحوں کی جانب سے دلچسپ تبصرے بھی کئے جارہے ہیں۔متعدد صارفین نے تو لڑکے کو عمران اشرف کا ہم شکل بھی کہہ دیا۔ واضح رہے کہ لڑکے سے پہلے ہانیہ عامر کی ہم…
0 notes
faheemkhan882 · 1 year ago
Text
‏ایک چھوٹا لڑکا بھاگتا ھوا "شیوانا" (قبل از اسلام ایران کا ایک مفکّر) کے پاس آیا اور کہنے لگا..
"میری ماں نے فیصلہ کیا ھے کہ معبد کے کاھن کے کہنے پر عظیم بُت کے قدموں پر میری چھوٹی معصوم سی بہن کو قربان کر دے..
آپ مہربانی کرکے اُس کی جان بچا دیں.."
‏شیوانا لڑکے کے ساتھ فوراً معبد میں پہنچا اور کیا دیکھتا ھے کہ عورت نے بچی کے ھاتھ پاؤں رسیوں سے جکڑ لیے ھیں اور چھری ھاتھ میں پکڑے آنکھ بند کئے کچھ پڑھ رھی ھے..
‏بہت سے لوگ اُس عورت کے گرد جمع تھے .
اور بُت خانے کا کاھن بڑے ‏فخر سے بُت کے قریب ایک بڑے پتّھر پر بیٹھا یہ سب دیکھ رھا تھا..
‏شیوانا جب عورت کے قریب پہنچا تو دیکھا کہ اُسے اپنی بیٹی سے بے پناہ محبّت ھے اور وہ بار بار اُس کو گلے لگا کر والہانہ چوم رھی ھے.
مگر اِس کے باوجود معبد کدے کے بُت کی خوشنودی کے لئے اُس کی قربانی بھی دینا چاھتی ھے.
‏شیوانا نے اُس سے پوچھا کہ وہ کیوں اپنی بیٹی کو قربان کرنا چاہ رھی ھے..
عورت نے جواب دیا..
"کاھن نے مجھے ھدایت کی ھے کہ میں معبد کے بُت کی خوشنودی کے لئے اپنی عزیز ترین ھستی کو قربان کر دوں تا کہ میری زندگی کی مشکلات ھمیشہ کے لئے ختم ھو جائیں.."
‏شیوانا نے مسکرا کر کہا..
"مگر یہ بچّی تمہاری عزیز ترین ھستی تھوڑی ھے..؟
اِسے تو تم نے ھلاک کرنے کا ارداہ کیا ھے..
تمہاری جو ھستی سب سے زیادہ عزیز ھے وہ تو پتّھر پر بیٹھا یہ کاھن ھے کہ جس کے کہنے پر تم ایک پھول سی معصوم بچّی کی جان لینے پر تُل گئی ھو..
یہ بُت احمق نہیں ھے..
وہ تمہاری عزیز ترین ھستی کی قربانی چاھتا ھے.. تم نے اگر کاھن کی بجائے غلطی سے اپنی بیٹی قربان کر دی تو یہ نہ ھو کہ بُت تم سے مزید خفا ھو جائے اور تمہاری زندگی کو جہنّم بنا دے.."
‏عورت نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد بچّی کے ھاتھ پاؤں کھول دیئے اور چھری ھاتھ میں لے کر کاھن کی طرف دوڑی‏
مگر وہ پہلے ھی وھاں سے جا چکا تھا..
کہتے ھیں کہ اُس دن کے بعد سے وہ کاھن اُس علاقے میں پھر کبھی نظر نہ آیا..
‏دنیا میں صرف آگاھی کو فضیلت حاصل ھے اور ‏واحد گناہ جہالت ھے..
‏جس دن ہم اپنے "کاہنوں" کو پہچان گئے ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے !!
10 notes · View notes
sahil-kazi · 2 years ago
Text
Tumblr media Tumblr media
‏مزے کی بات ہے کہ آج کل ہر دوسرے گھر میں موجود مرد غیرت کا صرف دکھاوا کرتا ہے ۔ دل ہی دل میں ہر لڑکا اپنی ماں اور فیملی کی دیگر خواتین کو ایسے شہوت انگیز لباس زیب تن کیے دیکھنا چاہتا ہے، بس اس خواہش کا اظہار کرنے سے سب ڈرتے ہیں
41 notes · View notes
shazi-1 · 1 year ago
Text
اِک دوسرے سے پوچھتی پھرتی ہیں لڑکیاں
لڑکا بہت حسین ہے محبوب کس کا ہے ؟ 😍😄
Tumblr media
#just a poetry 😂
#personal
10 notes · View notes
iloveurdu · 2 years ago
Text
ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں
ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہُوا
جی مچلتا تھا ایک اک شے پر مگر
جیب خالی تھی، کچھ مول لے نہ سکا۔
لوٹ آیا لئے حسرتیں سینکڑوں
ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں۔
خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے۔
آج میلہ لگا ہے اسی شان سے
آج چاہوں تو ایک اک دکان مول لوں۔
آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں۔
نارسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں!
پر وہ چھوٹا سا، الہڑ سا لڑکا کہاں!!
ابنِ انشاء
4 notes · View notes
officialkahanimarkaz · 7 days ago
Text
50 Sala aurat ki dukh bhari kahani || Dardnak Kahaniya || Urdu Kahani || SachiKahaniyan || UrduStory
آج نائلہ کو رشتے والے دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں آج بس کسی چیز کے کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے اگر ہو سکے تو آج آپ دفتر سے چھٹی لے لیں تاکہ سارے کام کاج اچھے سے ہو جائیں سنا ہے لڑکے والے بڑے ہی امیر کبیر ہیں کھاتے پیتے لوگ ہیں لڑکا بھی  اچھا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ کھانے پینے کی کسی بھی چیز میں کوئی کمی نہ ہو آپ تو جانتی ہیں کہ پورے خاندان میں جیسا کھانا آپ بناتی ہیں ویسا کوئی بنا ہی نہیں سکتا میں نے مسکرا کر یہ سنا تھا دل سے نائلہ کے لیے دعائیں نکلی تھی کہ اللہ تعالی اس کے نصیب اچھے کرے مسکرا کر کہنے لگی کہ آپ فکر مت کریں میں سب کچھ سنبھالوں گی اتنا مزیدار کھانا بناؤں گی کہ سب لوگ انگلیاں چاٹتے رہ جائیں گے میری یہ بات سن کر وہ مسکرائی تھی پھر میرے قریب آئیں اور میرے گال پر اپنے لب رکھیں کہنے لگی  کہ بس تمہاری یہی اچھائی تو ہے جس نے کبھی ہمیں کھوکھلا نہیں ہونے دیا میں جانتی ہوں کہ آپ سب کچھ اچھے سے سنبھال لیں گی اور میں مسکرا کر دیکھتی رہ گئی تھی میں نے سب سے پہلے تو اپنا موبائل نکالا اور اپنی کولیگ کو فون کیا اسے بتایا کہ میں آج دفتر نہیں آ سکوں گی تم میری طرف سے درخواست دے دینا اور پھر برتن دھونے کے بعد میں وہیں کچن میں ہی  ہانڈی کا مسالہ بنانے لگی۔  سوچا  آج چکن اور سبزیوں والی بریانی پکاؤں گی ذرا اچھا امپریشن پڑے گا لیکن وہی اپنے جذبات میں اپنے دل میں دبا کر رکھی ہوئی تھی ہاں وہی جذبات جو ہر ایک لڑکی کے ہوتے ہیں اور میرے بھی تھے یہ عورت جو ابھی میرے پاس کچن میں آ کر مجھے کہہ کر گئی تھی کہ آج نائلہ کے رشتے والے آ رہے ہیں یہ میری ماں نہیں تھی بلکہ میری بھابھی تھی بھابھی بڑی نہ تھی بلکہ میرے چھوٹے بھائی کی بیوی تھی ۔  میں زندگی کی پچاس بہاریں دیکھ چکی تھی۔ مگراپنی زندگی اپنے بھائیوں کے نام وقف کر دے دی نائلہ میرے بڑے بھائی کی بیٹی تھی ہاں جو مجھ سے باقی بھائیوں میں بڑا تھا اور میں آج اس دعوت کا اہتمام اپنے بھتیجی کے آنے والے رشتے کے لیے کر رہی تھی بہرحال جلدی جلدی سارے کام نپٹائے تھے میرے دل پر کیا گزر رہی تھی جسے صرف میرا دل ہی جانتا تھا جہاں پر آخر پرواہ ہی کسی تھی کہ میں روز جیتی ہوں روز  مرتی ہوں اب تو میرے بھتیجے بھتیجیاں بھی جوان ہو چکے تھے تینوں بھائی شادی شدہ تھے اور اسی گھر میں رہتے تھے انہی خیالوں میں گم تھی چہرے پر مسکراہٹ سجائے ہوئے تھی کہ جب رشتے والے بھی آ گئے کھانا سارا تیار تھا میری بھتیجی کچن میں آئی اور سلیقے سے وہ کھانا لے جا کر میز پر سجانے لگی مہمانوں کے سامنے یہی بتایا گیا تھا کہ یہ سارا کھانا نائلہ نے خود اپنے ہاتھوں سے تیار کیا ہے مہمانوں نے جب کھانا کھایا تو واقعی انگلیاں چاٹتے رہ گئے تھے لیکن اسی کے ساتھ ہی جب نائلہ کی ہونے والی ساس کی نظر مجھ پر پڑی تو کہنے لگی کہ ارے بہن آپ بھی ہمارے پاس آ کر بیٹھ جائیں ہمیں آپ سے بھی دو گھڑی بیٹھ کر باتیں کرنی ہے ہم تو جب سے آئے ہیں آپ کو بس ادھر ادھر کام کرتے ہی دیکھ رہے ہیں نائلہ کے ہونے والی ساس نے یہ بات کہی تو میری بھابھی نے بھی فورا ہٹ بڑھا چکی تھی کہنے لگی کہ ہاں بس اپنی بھتیجی سے محبت ہی بہت کرتی ہیں کہتی ہیں کہ آپ لوگ بیٹھ کر معاملات سلجھاؤ میں ساتھ اپنی بھتیجی کی مدد کر دیتی ہوں میری بھابھی نے بڑے اچھے طریقے سے اس معاملے کو ہینڈل کیا تھا ۔نائلہ کی یا
youtube
0 notes
fatimanaseems-blog · 8 days ago
Text
یقیناً اس افسانہ کا کوئی اختتام نہیں مگر یہ افسانہ ایسے بچے کے سوال کا ہے جس کا جواب شائد ہی کسی کے پاس ہو ۔
افسانہ: میرا کیا قصور
شہر کے ایک تنگ و تاریک محلے میں، زندگی کے شور و غل کے بیچ، ایک تین سالہ بچہ احمر اکثر گلی کے کنارے بیٹھا اپنی چھوٹی سی گیند کے ساتھ کھیلتا نظر آتا تھا۔ اس کی آنکھوں میں معصومیت تو تھی، لیکن ان گہری آنکھوں کے پیچھے ایک سوال چھپا ہوا تھا، جس کا جواب شاید کسی کے پاس نہ تھا: "میرا کیا قصور؟"
یہ کہانی احمر کے ماں باپ، آمنہ اور فہد کی ہے۔ آمنہ، ایک مڈل کلاس گھرانے کی باشعور لڑکی تھی، جو خوابوں کی دنیا میں قدم رکھتی تھی۔ اس کی شادی فہد سے ہوئی، جو عام نوکری کرنے والا ایک سادہ مگر غیر ذمہ دار لڑکا تھا۔ یہ رشتہ محبت سے زیادہ سماجی دباؤ اور خاندان کی مرضی کا نتیجہ تھا۔
شادی کے ابتدائی دنوں میں آمنہ نے بھرپور کوشش کی کہ گھر کی ہر ذمہ داری کو نبھائے، لیکن ایک مسئلہ ہمیشہ اس کے راستے میں دیوار بن کر کھڑا رہتا: فہد کی بے فکری۔ فہد اپنے روزمرہ کے معمولات کو سنوارنے کی بجائے اپنی زندگی کو وقت کے بہاؤ پر چھوڑ چکا تھا۔ نوکری پر دیر سے جانا، کام سے غیر دلچسپی، اور باقی وقت دوستوں میں گزارنا اس کی عادت بن گئی تھی۔
ایک سال کے اندر احمر کی آمد ہوئی۔ آمنہ نے سوچا کہ شاید بچے کی موجودگی ان کے رشتے کو مضبوط کرے گی، لیکن احمر کے آنے سے ان ک�� مسائل اور بڑھ گئے۔ فہد کی لاپرواہی اب باقاعدہ بے حسی میں بدل چکی تھی۔ آمنہ خود کو تنہا محسوس کرنے لگی۔ وہ دن رات کام کرتی، بچے کو سنبھالتی، لیکن اسے سراہنے والا کوئی نہ تھا۔
احمر کے تین سال مکمل ہونے تک آمنہ اور فہد کے درمیان تلخیاں بڑھ چکی تھیں۔ لڑائیاں معمول بن چکی تھیں اور الزام تراشی دونوں کی زبانوں پر تھی۔ ایک دن، بات اتنی بڑھی کہ طلاق کے علاوہ کوئی راستہ نہ بچا۔
طلاق کے بعد، سوال یہ تھا کہ احمر کس کے پاس رہے؟ آمنہ نے کہا، "میں اب مزید برداشت نہیں کر سکتی۔ مجھے اپنی زندگی سنوارنی ہے۔" فہد نے بھی صاف انکار کر دیا: "میرے پاس نہ وقت ہے اور نہ وسائل۔" یوں، احمر کو نانی کے حوالے کر دیا گیا۔
نانی کے گھر، احمر بس ایک اضافی بوجھ تھا۔ نہ اس کے آنسو کسی کو دکھائی دیتے، نہ اس کی معصوم خواہشات کسی کے لیے اہم تھیں۔ وہ دن رات ماں اور باپ کے بارے میں سوچتا، ان کی توجہ کو ترستا، لیکن حقیقت یہ تھی کہ وہ دونوں اپنی نئی زندگیاں جینے میں مگن تھے۔
ایک دن احمر نے اپنی ماں سے فون پر پوچھا، "اماں، آپ مجھے لینے کب آئیں گی؟" آمنہ نے خاموشی اختیار کر لی۔ کچھ دن بعد اس نے اپنے باپ سے یہی سوال کیا، لیکن فہد نے بھی بات بدل دی۔ احمر کی معصوم آنکھیں ہر رات اپنے والدین کی محبت کے خواب دیکھتیں، لیکن وہ خواب کبھی حقیقت نہ بن سکے۔
وقت گزرتا گیا، لیکن احمر کی محبت اپنی ماں اور باپ کے لیے کم نہ ہوئی۔ وہ دونوں کو برابر چاہتا تھا، ان کی قربت کے لیے تڑپتا تھا، لیکن یہ سوال ہمیشہ اس کے دل میں چھپا رہا: "میرا کیا قصور؟"
یہ کہانی صرف احمر کی نہیں، بلکہ ان بے شمار بچوں کی ہے جو والدین کی بے حسی اور خودغرضی کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ وہ بچے جن کے لیے دنیا میں کوئی جگہ نہیں، لیکن وہ دنیا کے ہر کونے میں ماں باپ کی محبت کو ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ ان بچوں کی معصومیت، ان کی محبت، اور ان کی بے بسی، سب کچھ صرف ایک سوال بن کر رہ جاتا ہے: "میرا کیا قصور؟"
قلم کار ۔ فاطمہ نسیم
تاریخ ۔ 26 جنوری 2025
0 notes
red-shoe · 1 month ago
Text
Tumblr media
1 note · View note
masailworld · 2 months ago
Text
طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟
طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟ سوال ۔بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ کس پر واجب ہے اسکول کالج میں پڑھنے والے لڑکے نفقہ پانے کا حق رکھتے ہیں ؟ الجواب بعون الملک الوھاب ۔ بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ والد پر لازم ہے اگر لڑکا فقیر ہو کالج یا دنیوی علوم حاصل کرے جس سے دین کو نقصان پہونچے ایسے لڑکے کو خرچہ دینا پاپ پر لازم نہیں ۔ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں طالب علم کہ علم دین پڑھتا…
0 notes
draaklife · 2 months ago
Text
آج کل اس چیز کا شوق بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، کم عمر لڑکا اور موٹی دبلی عورت پیٹ لٹکا موٹی پھدی،
لیکن ایسے مال کو چودنے کے لیے تمھیں دم دار ہونا پڑے گا کیونکہ آنٹیاں لوڑے پر بیٹھ کر تمھارا سانس تک نکالنے کا ہنر رکھتی ہیں
1 note · View note
topurdunews · 3 months ago
Text
مردان میں کمرے کی چھت گر گئی 3 افراد جاں بحق 1 زخمی
(24 نیوز)باغیچہ ڈھیری مردان میں کمرے کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں ہوگئے جبکہ ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی۔ ریسکیو کے مطابق ��ادثے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو1122 میڈیکل اور ڈیزاسٹر ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور کمرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دبنے سے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو مشال ہسپتال منتقل کیا۔ ملبے تلے دبنے سے جاں بحق ہونے والوں میں ایک  18 سالہ لڑکی دوسری 12 سالہ لڑکی اور ایک 10سالہ لڑکا…
0 notes
googlynewstv · 3 months ago
Text
سابق بھارتی کرکٹر کا بیٹا جنس تبدیل کروا کر لڑکی بن گیا
    بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی آل راؤنڈر سنجے بانگر کے 23 سالہ بیٹے ج پہلے آریان تھے اور جنس تبدیل کروانے کے بعد اب عنایہ بن گئے نے کچھ ماہ قبل سوشل میڈیا پر ہارمونل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے اپنی جنس کی تبدیلی کا سفر شیئر کرنے کے بعد کافی توجہ حاصل کی۔ بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پیدائشی طور پر لڑکا پیدا ہونے والے آریان نے 2023 میں ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی (HRT) شروع کی تھی اور…
0 notes
dpr-lahore-division · 4 months ago
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر424
ننکانہ صاحب:( )29 ستمبر 2024۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ننکانہ صاحب کے نواحی قصبے بچیکی کا تفصیلی دورہ کیا، ایکسین ہائے وے، سی او ضلع کونسل عامر اختر بٹ، سی او ہیلتھ ڈاکٹر ذیشان شبیر، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے۔ڈپٹی کمشنر نے ستھرا پنجاب مہم کے تحت ناجائز تجاوزات کے خاتمے کا جائزہ لینے کے لیے بچیکی مین بازار کا وزٹ کیا اور انجمن تاجران کے نمائندوں سے ملاقات کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے تاجران اور دوکانداروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام دوکاندار اپنا سامان اپنی دوکانوں کی حدود میں رکھیں، دوکانوں کے آگے ریڑھیاں ہرگز کھڑی نہ ہونے دیں۔انہوں نے کہا کہ تاجر حضرات پکی اور عارضی تجاوزات سمیت دوکانوں کے آگے بڑھے ہوئے بل بورڈز کو خود ہٹا لیں آئندہ ہفتے سے بچیکی میں ناجائز تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے گا، احکامات نہ والوں کا سامان ضبط کر لیا جائے گا اور ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی سمیت بھاری جرمانوں سمیت ان کے کاروبار کو بھی سیل کر دیا جائے گا۔انجمن تاجران بچیکی کے نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ کو ناجائز تجاوزات ہٹانے کی یقین دہانی کروائی۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے بچیکی کے مقام پر نالہ ڈیک کا بھی دورہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ حکام کو نالہ ڈیک کی فی الفور صفائی یقینی بنانے اور نالہ ڈیک سے ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کا بھی حکم بھی جاری کیا۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین بچیکی کا دورہ کیا۔انہوں نے تدریسی امور، صفائی ستھرائی سمیت کالج کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے کالج کے لان میں پودا بھی لگایا۔ڈپٹی کمشنر نے طالبات کو انکی کلاسز میں جا کر لیکچر دیے اور ان سے مسائل بارے بھی دریافت کیا۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز، کالج پرنسپل سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے گورنمنٹ ہائی سکول بچیکی کا اچانک دورہ کرکے تعلیمی معیار سمیت دیگر سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے طبی سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لینے کے لیے رورل ہیلتھ سنٹر بچیکی اور بنیادی مرکز صحت چک لڑکا کا دورہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے ہسپتالوں میں ادویات کے اسٹاک، ڈاکٹرز و عملے کی حاضری، صفائی ستھرائی سمیت ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کی اور انکی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ڈپٹی کمشنر نے ہسپتال میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو ترقیاتی کاموں میں معیاری میٹریل کا استعمال یقینی بنانے اور جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں مریضوں کو کسی دوسرے ہسپتال ہرگز ریفر نہ کیا جائے، شکایت کی صورت میں سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔اس موقع پر سی او ہیلتھ ڈاکٹر ذیشان شبیر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے بچیکی سیدوالہ روڑ اور جڑانوالہ لاہور روڈ پر جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ایکسین ہائی وے نے جاری میگا منصوبوں بارے ڈپٹی کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاری عوامی منصوبوں کی بروقت تکمیل اولین ترجیح ہونی چاہیے اور ترقیاتی منصوبوں میں معیاری میٹریل استعمال متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے، کم کوالٹی کے میٹریل کی نشاندھی پر متعلقہ اداروں اور ٹھیکیداران کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی فلاح کے منصوبوں پر خطیر رقم خرچ کر رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ناجائز تجاوزات کے خلاف چار روز سے جاری آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے منڈی فیض اور موڑ کھنڈا کا دورہ بھی کیا۔سی او ضلع کونسل عامر اختر بٹ، ایکسین ہائی وے، انکروچمنٹ انسپکٹرز سمیت دیگر اداروں کے افسران بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں آپریشن پوری قوت کے ساتھ جاری ہے۔انہوں کہا کہ آپریشن کے دوران خلل ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آیا جا رہا ہے اور آخری تجاوزات ہٹانے تک آپریشن جاری رہے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے مرحلے میں ضلع کے بڑے شہروں میں آپریشن کیا جا رہا ہے دوسرے مرحلے میں قصبوں میں ناجائز تجاوزات کو ہٹایا جائے گا۔
0 notes
latestnews710 · 9 months ago
Link
0 notes
asliahlesunnet · 9 months ago
Photo
Tumblr media
آیت﴿ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ ﴾میں نر یا مادہ کے متعلق کوئی تصریح نہیں سوال ۱۵ : آج کل ڈاکٹروں کو معلوم ہو جاتا ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچہ لڑکا ہے یا لڑکی جب کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ (لقمان: ۳۴) ’’اور وہی (حاملہ کے) پیٹ کی چیزوں کو جانتا ہے (کہ نر ہے یا مادہ)۔‘‘ چنانچہ تفسیر ابن جریر میں امام مجاہد سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھا کہ اس کی بیوی کیا جنے گی اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی ۔ امام قتادہ رحمہ اللہ سے بھی اسی طرح مروی ہے؟ ان میں تطبیق کیسے ہوگی، نیز یہ فرمائیں کہ ارشاد باری تعالیٰ ﴿مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ کے عموم کا مخصص کیا ہے؟ جواب :اس مسئلے کے بارے میں گفتگو سے قبل میں اس بات کو بیان کر دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ قرآن کریم کی صراحت امر واقع سے متعارض ہو اور اگر کوئی امر واقع بظاہر قرآن مجید کے ��لاف ہو تو امر واقع محض دعویٰ ہوگا جس کی کوئی حقیقت نہیں یا قرآن مجید کا تعارض صریح نہیں ہوگا کیونکہ قرآن مجید کی صراحت اور حقیقت واقع دو قطعی امر ہیں اور دو قطعی چیزوں میں کبھی بھی تعارض نہیں ہو سکتا۔ اس وضاحت کے بعد ہم یہ کہیں گے کہ بیان کیا جاتا ہے کہ اطباء دقیق آلات کے استعمال سے حاملہ کے پیٹ کی چیزوں کو معلوم کرنے لگے ہیں کہ وہ نر ہے یا مادہ۔ اگر یہ بات باطل ہے تو پھر اس کے بارے میں گفتگو کی ضرورت ہی نہیں اور اگر یہ بات صحیح ہے تو پھر بھی آیت قرآنی کے خلاف نہیں ہے کیونکہ آیت قرآنی ایک غیبی امر پر دلالت کرتی ہے، جو آیت میں مذکور پانچ باتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے علم سے متعلق ہے اور جنین سے متعلق غیبی امور کہ ماں کے پیٹ میں اس کی مدت کی مقدار کتنی ہوگی، اس کی زندگی، اس کے عمل اور رزق کی مقدار کتنی ہوگی، شقاوت اور سعادت کے اعتبار سے اس کی کیا کیفیت ہوگی اور یہ نر ہوگا یا مادہ۔ یہ تمام امور تخلیق سے قبل غیبی ہیں، جب کہ تخلیق کے بعد تو یہ علم حاضر ہوگیا، البتہ یہ ضرور ہے کہ اس وقت جنین تین اندھیروں میں مستور ہوتا ہے اگر ان اندھیروں کو زائل کر دیا جائے تو اس کا معاملہ واضح ہو جاتا ہے اور یہ بات کوئی بعید نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ایسی قوی شعاعیں پیدا کر رکھی ہیں جو ان اندھیروں کو پھاڑ دیتی ہیں اور یہ بات واضح ہے کہ جنین نر ہے یا مادہ اور آیت کریمہ میں نر یا مادہ کے علم کے بارے میں کوئی تصریح نہیں، اسی طرح سنت میں بھی ایسی کوئی تصریح موجود نہیں ہے کہ اس علم سے مراد نر یا مادہ کا علم ہے۔ سائل نے ابن جریر کے حوالے سے امام مجاہد رحمہ اللہ کی جو یہ روایت ذکر کی ہے کہ ایک شخص نے نبی ص��ی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھا کہ اس کی بیوی کیا جنے گی؟ تو اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ہے، یہ روایت منقطع ہے کیونکہ امام مجاہد رحمہ اللہ تابعین میں سے ہیں۔ امام قتادہ رحمہ اللہ نے جو تفسیر بیان کی ہے تو ممکن ہے کہ اسے اس بات پر محمول کیا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے علم کے اختصاص کا تعلق تخلیق سے پہلے کا ہے اور تخلیق کے بعد اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں دوسروں کو بھی معلوم کرا دیتا ہے۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے سورۂ لقمان کی آیت کی تفسیر میں لکھا ہے: ’’اسی طرح اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ آئندہ ان ارحام سے کیا کچھ پیدا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، لیکن جب جنین کے بارے میں وہ حکم دے دیتا ہے کہ یہ نر ہے یا مادہ، بدبخت ہے یا خوش بخت تو وہ یہ باتیں اس جنین کے ساتھ موکل فرشتوں کو اور اپنی مخلوق میں سے جسے چاہے معلوم کروا دیتا ہے۔‘‘ آپ نے جو یہ پوچھا ہے کہ ارشاد باری تعالیٰ: ﴿مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ میں عموم کا مخصص کیا ہے، تو ہم عرض کریں گے کہ اگر آیت تخلیق کے بعد نر یا مادہ کو بیان کرتی ہے، تو مخصص انسانی حس اور امر واقع ہیں۔ علمائے اصول نے بیان کیا ہے کہ کتاب وسنت کے عموم کے مخصصات نص یا اجماع یا قیاس یا عقل ہیں، علمائے اصول کا کلام اس بارے میں معروف ہے۔ اگر آیت کا تعلق تخلیق سے قبل کی حالت سے ہے، تو پھر یہ اس بات کے معارض نہیں ہے جو جنین کے نر یا مادہ کے معلوم ہو جانے کے بارے میں بیان کیا جاتا ہے۔ بحمدللہ امر واقع کے اعتبار سے نہ کوئی ایسی چیز موجود ہے اور نہ کبھی موجود ہوگی جو قرآن کریم کی صراحت کے خلاف ہو۔ دشمنانِ اسلام نے قرآن کریم پر طعن وتشنیع کرتے ہوئے، ایسے امور کی نشان دہی کی ہے جو قران کریم ک�� ساتھ ظاہراً متعارض ہیں، تو اس کی وجہ یا تو کتاب اللہ کے بارے میں ان کے فہم کا قصور ہے یا ان کی نیت میں خرابی ہے۔ جہاں تک اہل دین و علم کا تعلق ہے تو وہ بحث و تحقیق کے بعد اس حقیقت تک پہنچ گئے ہیں، جس کے سامنے ان لوگوں کے تمام شکوک وشبہات ختم ہو جاتے ہیں۔ وللّٰه الحمد والمنۃ۔ اس مسئلے میں کچھ لوگ افراط اور تفریط میں مبتلا ہیں اور کچھ معتدل ہیں۔ کچھ لوگوں نے قرآن مجید کے ظاہر کو لے لیا ہے، جو صریح نہیں ہے اور پھر انہوں نے اس کے خلاف ہر واقعی اور یقینی امر کی مخالفت کی ہے اور اس طرح انہوں نے اپنے قصور فہم اور کوتاہی کی وجہ سے اپنے آپ کو مورد الزام قرار دے لیا ہے یا پھر قرآن کریم پر اعتراض کا باعث بنے ہیں جو ان کی نظر میں یقینی اور امر واقع کے خلاف ہے۔ کچھ لوگوں نے اس چیز سے اعراض کیا ہے جس پر قرآن کریم کی دلالت ہے اور انہوں نے محض مادی امور کو اختیار کر لیا ہے اور اس طرح یہ ملحد بن گئے ہیں۔ معتدل وہ لوگ ہیں جنہوں نے قرآن کریم کی دلالت کو لیا ہے اور امر واقع کے ساتھ اس کی تصدیق کی ہے اور جان لیا ہے کہ قرآن کریم کی تصریح اور امر واقع دونوں ہی برحق ہیں اور یہ ممکن ہی نہیں کہ تصریح قرآن کریم اس امر معلوم کے مخالف ہو جسے آنکھوں سے مشاہدہ کیا جا رہا ہو، گویا انہوں نے منقول اور معقول دونوں پر عمل کرنے کی کوشش کی ہے اور اس طرح انہوں نے اپنے دین اور عقل کو بچا لیا اور اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کی اس حق کی طرف راہنمائی فرما دی جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا بلاشبہ اللہ تعالیٰ جسے چاہے صراط مستقیم کی طرف ہدایت عطا فرما دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور ہمارے مومن بھائیوں کو ہدایت کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ہدایت کرنے والے، ہدایت یافتہ اور اصلاح وتجدید کی دعوت دینے والا مصلح ونیک قائد بناکر سرخروئی عطاء فرمائے۔ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلاَّ بِاللّٰہِ، عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَاِلَیْہِ اُنِیْبُ۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۹، ۵۰، ۵۱ ) #FAI00015 ID: FAI00015 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes