#قلمدان
Explore tagged Tumblr posts
Text
کابینہ میں ردوبدل اور قلمدان کی تبدیلیاںنوٹیفکیشن جاری
(24نیوز)حکومت سندھ نے کابینہ میں ردوبدل قلمدان کی تبدیلیاں اور نئے مشیروں کا اضافہ کردیا گیا۔ حکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی مکیش کمارچاؤلہ صوبائی وزیر اور صوبائی وزیردوست علی راہموں کو وزیراعلیٰ کا مشیرمقررکردیاگیا جبکہ محکمہ لائیو سٹاک کا قلمدان صوبائی وزیرمحمدعلی ملکانی کودےدیاگیا۔ رکن ایم پی اےسلیم بلوچ اور لال چند اوکرانی وزیراعلیٰ…
0 notes
Text
پرانے چہرے، نئی وزارتیں
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے چند روز بعد آصف علی زرداری نے صدرِ مملکت کے عہدے کا حلف اٹھایا جس نے ملک میں ایک ناقابلِ یقین صورتحال پیدا کی ہے۔ دو حریف اب سمجھوتے کے بندھن میں بندھ چکے ہیں۔ انتخابی نتائج نے دونوں کو مجبور کر دیا کہ وہ حکومت کی تشکیل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اقتدار کی تقسیم کا نیا نظام پاکستان کی سیاست کی عجیب و غریب صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ جتنی زیادہ چیزیں بدلتی ہیں، اتنی ہی زیادہ وہ ایک جیسی رہتی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اچھی آئینی پوزیشن لے کر بھی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے جوکہ نئے حکومتی نظام کے عارضی ہونے کا اشارہ ہے۔ رواں ہفتے حلف اٹھانے والی 19 رکنی وفاقی کابینہ میں 5 اتحادی جماعتوں کی نمائندگی بھی شامل ہے۔ ان میں سے زیادہ تر وہی پرانے چہرے تھے جن سے تبدیلی کی امید بہت کم ہے۔ نئے ٹیکنوکریٹس کے علاوہ، وفاقی کابینہ میں زیادہ تر وہی پرانے چہرے ہیں جو گزشتہ 3 دہائیوں میں کبھی حکومت میں اور کبھی حکومت سے باہر نظر آئے۔ ان میں سے اکثریت ان کی ہے جو پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی ایم) کی سابق حکومت کا بھی حصہ تھے۔ تاہم سب سے اہم نئے وزیرخزانہ کی تعیناتی تھی جوکہ ایک مایہ ناز بین الاقوامی بینکر ہیں۔ محمد اورنگزیب کی کابینہ میں شمولیت نے ’معاشی گرو‘ اسحٰق ڈار سے وزارت خزانہ کا تخت چھین لیا ہے۔
بہت سے لوگوں کے نزدیک اسحٰق ڈار کے بجائے ٹیکنوکریٹ کو وزیرخزانہ منتخب کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے سائے سے باہر آرہے ہیں۔ یہ یقیناً مشکلات میں گھری پاکستانی معیشت کے لیے اچھی نوید ہے۔ اس کے باوجود نئے وزیر کے لیے چینلجز پریشان کُن ہوں گے۔ معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کے لیے پاکستان کو اہم اصلاحات کی ضرورت ہے۔ لگتا یہ ہے کہ وزیراعظم کے ایجنڈے میں معیشت سرِف��رست ہے اور ایسا بجا بھی ہے۔ کابینہ کے ساتھ اپنے پہلے خطاب میں شہباز شریف نے کچھ ایسے اقدامات کو ترجیح دی جن سے ان کی حکومت کو حالات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ لیکن موجودہ بحران کے پیش نظر یہ اتنا آسان نہیں ہو گا کیونکہ ہماری معیشت پہلے ہی اندرونی اور بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دب چکی ہے۔ اس کے لیے یقینی طور پر کوئی فوری حل دستیاب نہیں۔ اگلے چند مہینوں میں اقتصادی محاذ پر جو کچھ ہونے جارہا ہے اس سے کمزور مخلوط حکومت کے لیے صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔ نئے وزیر خزانہ کا پہلا کام نہ صرف آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی آخری قسط کے اجرا کو یقینی بنانا ہے بلکہ 6 ارب ڈالرز کے توسیعی فنڈز پر بات چیت کرنا بھی ان کے ایجنڈے میں شامل ہو گا کیونکہ یہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
کمرشل بینکاری میں مہارت رکھنے والے نئے وزیرخزانہ کا یہ پہلا امتحان ہو گا۔ معاملہ صرف آئی ایم ایف معاہدے تک محدود نہیں بلکہ انہیں قرضوں کی شرح میں کمی اور ریونیو بیس کو بڑھانا بھی ہو گا۔ مشکل حالات متزلزل نظام کے منتظر ہیں۔ ایک اور دلچسپ پیش رفت میں اسحٰق ڈار کو ملک کا وزیر خارجہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس سے عجیب و غریب صورتحال اور کیا ہو گی کہ خارجہ پالیسی کے امور کا ذمہ دار ایک ایسے شخص کو بنا دیا گیا ہے جو اکاؤنٹینسی کے پس منظر (جو بطور وزیرخزانہ ناکام بھی ہو چکے ہیں) سے تعلق رکھتا ہے۔ تیزی سے تبدیل ہوتی ہمارے خطے کی جغرافیائی سیاست میں پاکستان کو پیچیدہ سفارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک تجربہ کار شخص کی ضرورت ہے۔ یقینی طور پر اسحٰق ڈار وہ شخص نہیں جنہیں یہ اعلیٰ سفارتی عہدہ سونپا جاتا۔ یہ وہ آخری چیز ہونی چاہیے تھی جس پر نئی حکومت کو تجربہ کرنا چاہیے تھا۔ لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اپنے سب سے قابلِ اعتماد لیفٹیننٹ کو ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ اسحٰق ڈار جو مسلم لیگ (ن) کے سینیئر ترین قیادت میں شامل ہیں، وہ نئی حکومت میں دوسرے سب سے طاقتور عہدیدار ہوں گے۔ ماضی میں بھی اتحادی جماعتوں سے بات چیت کرنے میں انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔
جہاں زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے وزرا پی ڈی ایم حکومت میں کابینہ کا حصہ بن چکے ہیں وہیں محسن نقوی کی بطور وزیرداخلہ تعیناتی اتنا ہی حیر��ن کن ہے جتنا کہ ڈیڑھ سال قبل نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر ان کی تقرری تھی۔ دلچسپ یہ ہے کہ ان کا تعلق مسلم لیگ (ن) یا کسی اتحادی جماعت سے نہیں لیکن اس کے باوجود انہیں کابینہ کے اہم قلمدان کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ ملک کے کچھ حصوں میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی اور بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ ��ے درمیان وزارت داخلہ اہم ترین وزارت ہے۔ اس سے ان قیاس آرائیوں کو بھی تقویت ملی کہ ان کی تقرری کے پیچھے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے۔ فوج کی قیادت کے ساتھ محسن نقوی کے روابط کا اس وقت بھی خوب چرچا ہوا تھا جب وہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔ وہ اپنے نگران دور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف پنجاب میں سنگین کریک ڈاؤن کی وجہ سے بھی بدنام ہوئے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے کو عملی طور پر ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کر دیا تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی سیکیورٹی کے اعلیٰ عہدے سے نوازا گیا۔ محسن نقوی کی بطور وزیر داخلہ تقرری، اہم سرکاری عہدوں پر تقرریوں میں اسٹیبلشمنٹ کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔
اتنے کم وقت میں میڈیا ہاؤس کے مالک سے اہم حکومتی وزیر تک ان کا سفر کافی حیران کُن ہے۔ دوسری طرف انہیں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدے پر بھی برقرار رکھے کا امکان ہے اور وہ سینیٹ کی نشست کے لیے کھڑے ہوں گے۔ یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا ہو گا کہ وہ مزید کتنا آگے جاتے ہیں۔ ابھی صرف کچھ وفاقی وزرا نے حلف اٹھایا ہے۔ کابینہ میں مزید تقرریاں ہوسکتی ہیں کیونکہ وزیراعظم کو اپنی حکومت کی بقا کو یقینی بنانے کے لیے تمام اتحادی جماعتوں کی تعمیل کرنا ہو گی۔ صرف امید کی جاسکتی ہے کہ یہ کابینہ پی ڈی ایم حکومت جتنی بڑی نہیں ہو گی جس میں 70 وزرا، وزرائے مملکت اور مشیر شامل تھے جس کے نتیجے میں قومی خزانے پر بوجھ پڑا۔ 18ویں ترمیم کے بعد بہت سے محکموں کی صوبوں میں منتقلی کے باوجود کچھ وزارتیں وفاق میں اب بھی موجود ہیں جو کہ عوامی وسائل کے لیے نقصان دہ ہیں۔ سب سے اہم، ملک کو آگے بڑھنے کے لیے سیاسی استحکام کی ضرروت ہے۔ نومنتخب قومی اسمبلی کی قانونی حیثیت کا سوال نئی حکومت کو اُلجھائے رکھے گا۔
اپوزیشن کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال پہلے سے عدم استحکام کا شکار سیاسی ماحول کو مزید بگاڑ دے گا۔ حکومت کی جانب سے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے کوئی اقدام اٹھانے کا اشارہ نہیں مل رہا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران پنجاب میں پی ٹی آئی کے مظاہروں میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔ معیشت اور گورننس براہ راست سیاسی استحکام سے منسلک ہیں لیکن یہ اقتدار میں موجود قوت یہ اہم سبق بھلا چکی ہے۔
زاہد حسین
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
Text
چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : از چهره پرتاب شده در توسل به او توسط موجودی عذاب آور نه، من کلمات ساده می شنوم: "هدیه تو این را می آورد!" از جا بلند شد، به عقب تکان خورد، او سقوط کرد، و با او دوست ما -در بازی بعدی عقب نیفتاده است. رنگ مو : با این حال او نمرده بود که روز بعد انتخاب کردند از اعماق خندق خرابه او؛ سقوط او توسط گوزن گوزن زیر آن باقی مانده بود که گردن او را بالشتک و نجات داد. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : اما بقیه بدن او - چرا، پزشکان گفتند: هر چه می توانست بشکند شکسته شد.[صفحه 88] پاها، بازوها، دنده ها، همه او شبیه یک نان تست بود در یک لیوان شراب بندری خیس شده. "این که زندگی شما به شما سپرده شده است. لینک مفید : پروتئین تراپی مو در حالی که دست چپ پاسترن را می گیرد. بالا آمدن روی آرنج، و - اکنون زمان آن است یا هرگز: این نوبت آخرین نوبت است! من جرأت خواهم کرد که خود را به خدا بسپارم چه کسی هر ویژگی را اسکن کرده است. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : از گوزن نر تشکر کنید!" گفتند وقتی - درمان آهسته تمام شد - در بیمارستان را باز کردند و از آنجا - تسمهبندی شده، متصل شده، شکستگیهای اصلی ترمیم شده، و آسیب جزئی که عاقلانه به حال خود رها شده است. لینک مفید : پروتئین تراپی موی رنگ شده مثل یک کفش کهنه پوشیده و سنگفرش، بیرون - آنچه در چاه جالوت رفت، - حدود نیمی از یک دیوید هول کرد. باید از خانه به خانه صدقه بخواهید: سر گوزن را به یک براکت بفروشید، با دوازده تاین بزرگش - خودم میخرمش - و از پوست برای ژاکت استفاده کنید!» او عاقل تر بود. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : هم سر و هم مخفی کرد برنده پنی او: دست و زانو، میتوانست در کنار جادهها بخزد - خرچنگ بیچاره در فصل تعقیب مه آلود. و اگر او یکی از این دو را کشف کرد، چرا، برداشت مطمئن بود: مردم گوش دادند. او داستان خود را برای دوستداران ورزش گفت: لب ها تکان خوردند، گونه ها درخشیدند، چشم ها برق زدند. لینک مفید : پروتئین تراپی مو در بارداری و هنگامی که به پایان رسید و گسترش یافت غنایم او برای شگفتی بینندگان، با «آقایان، اینجا جمجمه گوزن است من تمام شده بودم، خدا را شکر، نه زیر!» شرکت در تشویق شکست. «به جینگو، یک معلول خوش شانس! مقداری باقرقره و یک تکه نان بخورید. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : و علاوه بر این، یک یدک کش در نوک ما!» و "حقوق من برای پول توست!" گریه کرد این "و من برای داستان شاد شما!" گریه کرد، در حالی که T'other - اما او مست بود - سکسکه "یک ترامپ، یک محافظه کار!" امیدوارم دو برابر بقیه داده باشم. لینک مفید : پروتئین تراپی مو در بارداری ضرر دارد زیرا، همانطور که هومر میگوید، «در داخل رنده گرچه دندان ها زبان را نگه می داشتند، اما تمام روحم غرغر شد، "به درستی پاداش داده شده، - قدردانی کنید!" [صفحه 90] "و پر در صورت صاحبش پرت شد دستکش." دستکش یک روز پادشاه فرانسیس خمیازه کشید: «هیگو» "فاصله همه ارزش افزایش می یابد! چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : وقتی مردی مشغول است، چرا، اوقات ��راغت او را به عنوان یک لذت شگفت انگیز می زند: "ایمان، و در اوقات فراغت او است؟" بلافاصله می خواهد مشغول باشد. اینجا ما آرامش داریم و من متحیر هستم گرفتار فکر جنگ سرگرمی واقعی است. لینک مفید : پروتئین تراپی مو چیست و چگونه انجام میشود آیا دلیلی در متر وجود دارد؟ سخنرانی خود را به ما بگویید، استاد پیتر! من که اگر فانی جرات گفتن داشته باشد، من با ناسوی من در ضرر نیستم من پاسخ دادم: "آقا، شادی ها ابرها را ثابت می کنند: مردان تنها ترین ایکسیون ها هستند"- در اینجا پادشاه با صدای بلند سوت زد: «بیایید - هیگو - برو شیرهای ما را نگاه کن! چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : چنین فرصت های غم انگیزی است اگر با پادشاه فرانسیس خوب صحبت کنید. و بنابراین، به روند حیاط شرکت ما، فرانسیس پیشرو بود، فالوورهای جدید ده برابر افزایش یافته است. لینک مفید : چگونه در خانه پروتئین تراپی کنیم قبل از رسیدن به قلمدان؛[صفحه 91] اربابان، خانم ها، مانند ابرهایی هستند که در بستر هستند در غروب افق غربی. و سِر دو لورگ "وسط" را فشار داد با دختری که او اظهار داشت که بیشتر او را می پرستد. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : اوه چه چهره ای! یکی با چشم مناسب او، و کنار چاله وحشتناک. برای قلمدانی که حفره ای را احاطه کرده بود که منجر به جایی شد که چشم کمیاب جرات دنبال کردنش را داشت، و قفسه به اتاق منزوی جایی که ریش آبی، شیر بزرگ، جوجه میکشید. لینک مفید : پروتئین تراپی و بوتاکس مو پادشاه از نگهبان خود که یک عرب بود استقبال کرد براق و سیاه مثل اسکراب، و به او دستور داد که ورزش کند و یکباره به هم بزند هیولای پیر از لانه اش بالا و بیرون می رود.
سوراخی در سیم کار باز کردند در سراسر آن، و یک آتش بازی انداختم، و فرار کرد: ضربان قلب یک نفر دوبرابر شد. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : مکثی در حالی که دهان گودال آشفته بود، سیاهی و سکوت بسیار شدید با جرقه زدن و پاشیدن آهسته آتش بازی؛ سپس زمین در یک انحراف ناگهانی سقطش را به نگاه ما داد. چنین بی رحمی! آیا من دوست کلمنت مارو بودم؟ (کسی که تجربه طبیعت اما محدود است. لینک مفید : چگونه پروتئین تراپی کنیم و توانایی هایش در مه کوچکی حرکت می کند وقتی داوود مزمور سرا را شعر می گوید) من باید آن بی رحم را مطالعه کنم تا تو را توصیف کنم خون کامل یک نفر منجمد و وحشتناک شد برای دیدن یال سیاه، وسیع و پر حجم، دم در هوا سفت و خسته، چشم های گشاد، نه اپیلاسیون و نه کم شدن، همانطور که بر روی مانعی که محدود شده بود. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : سکوی او و ما که اطراف را احاطه کرده بودیم به سد رسیدند و استراحت کردند در فضایی که ممکن است او را در بهترین حالت قرار دهد: چه کسی می دانست، او ��کر کرد. لینک مفید : پروتئین تراپی مو یعنی چه چه شگفتی است، فوران صدای تق تق و شعله به این معنی بود که و اگر در این دقیقه شگفتی، بدون خروجی، در میانه رعد و برق و رعد، پهن دراز کشید و غل و زنجیرش همه به لرزه افتادند بالاخره شیر تحویل داده شد؟ آه، آن آسمان باز بود! و با برق روی پیشانی او دیدی به امیدی که در آن چشمان گشاد و پیوسته است. چگونه مو را پروتئین تراپی کنیم : او قبلاً در بیابان لیگ بود، راندن گله ها به بالای کوه، یا گربه مانندی که در کنار چشمه به سختی تخت خوابیده اند برای تنظیم تاریخ گردآوری: بنابراین از ورودی یا خروجی محافظت می کرد. "او چگونه ایستاده است!" پادشاه می گوید: "ما ممکن است سوگند یاد کنیم. لینک مفید : مرکز پروتئین تراپی مو در تهران (نه تازه کار، ما در جاهای دیگر برنده شده ایم و بنابراین می توانید اعتراف را تحمل کنید،) ما احتیاط کامل را اعمال می کنیم در دوری از آستانه اش، هنگامی که شما را در آغوش بگیرید، آن آرواره ها نیازی به نگه داشتن تازه ندارند.
0 notes
Text
نقش صنایع دستی در فرهنگ ایرانی
صنایع دستی اصفهان نقش مهمی در حفظ و ارتقای فرهنگ ایرانی دارند. این صنایع با استفاده از فنون و طراحیهای خاص، تاریخ و هویت فرهنگی ایران را در خود جای دادهاند.
صنایع دستی اصفهان با ترکیب اصالت و خلاقیت، توانستهاند به یکی از مهمترین عوامل حفظ و ارتقای فرهنگ ایرانی تبدیل شوند. این هنرها با ارزشهای فرهنگی، هنری و تمدنی ایران سازگاری دارند و حتی پتانسیل دارند به میراثی مهم در جهان تبدیل شوند. نقش صنایع دستی در فرهنگ ایرانی بسیار مهم است و بایستی برنامه منسجمی جهت حفظ و حمایت از آن در اصفهان و همچنین در سراسر کشور پیاده شود.
یکی از هنرهای صنایع دستی اصفهان که به عنوان نمادی از فرهنگ ایرانی شناخته میشود، هنر مس و پرداز است.
هنر مس و پرداز در صنایع دستی اصفهان به عنوان یکی از پرطرفدارترین هنرها محسوب میشود. این هنر اخیرا در اصفهان رشد کرده و جایگاه ویژهای در فرهنگ ایرانی پیدا کرده. طرحها و آثار مس و پرداز تنوع و زیبایی بینظیری دارند و همواره به عنوان یکی از عوامل هنری مهم در صنایع دستی اصفهان مورد توجه قرار گرفتهاند.
در این هر، میتوانید آثاری با طرحهای چشمگیر و منحصر به فرد ببینید که به صورت دستی و با دقت بالا توسط هنرمندان ماهر ساخته شدهاند. هنر مس و پرداز اصفهان را میتوان برگرفته از هنر میناکاری دانست.
پیشنهاد محصولات مس و پرداز
گلدان مس و پرداز ارتفاع 16 س.م
285,000 تومان – 350,000 تومانعدد
ست گلدان و شکلات خوری مس و پرداز 20 سانتیمتر
1,730,000 تومان – 1,980,000 تومانعدد
برخی دیگر از صنایع دستی اصفهان
صنایع دستی اصفهان به لطف طرحهای زیبا و کیفیت بالای خود در سراسر ایران معروف شدهاند. در این بخش، به شما چند مورد از مشهورترین هنرها را معرفی میکنیم که توانستهاند تحسین و تمجید علاقهمندان به هنرهای دستی را به خود جلب کنند.
الماس تراش
هنر الماس تراش یا حکاکی روی مس یکی از جدیدترین صنایع دستی اصفهان است که با استفاده از فنون خاص تراش روی فلز مس، طرحهایی شگفتانگیز را بر روی ظروف مختلف ایجاد میکند. این هنر با توجه به مینیمال بودن رنگ و طرح توانسته توجه علاقه مندان به آثار مدرن تر را جلب و محصولات خیرهکنندهای را به بازار عرضه کند.
پیشنهاد محصولات الماس تراش
گلدان حکاکی روی مس 20 سانتی چند وجهی
810,000 تومان – 890,000 تومانعدد
شیرینی خوری حکاکی روی مس سایز 30
2,600,000 تومانعدد
رونق صنایع دستی در اصفهان
اصفهان شهری است که به عنوان قطب تولید صنایع دستی در ایران شناخته میشود. صنایع دستی اصفهان از قدیمیترین صنایع دستی کشور بوده و همچنان در حال رونق و توسعه است. این صنایع دستی اصفهان شامل محصولات متنوعی از جمله فرش، قلمکار، ظروف مسی، سفالگری، قلمزنی، میناکاری و خاتمکاری میشود.
رونق صنایع دستی در اصفهان تأثیرگذاری بسیاری در اقتصاد محلی دارد. با تولید و فروش صنایع دستی، اشتغال زیادی در بخشهای مختلف صنعت، هنر و تجارت ایجاد میشود. همچنین، صنایع دستی اصفهان به عنوان یکی از عوامل جذابیت گردشگری شهر محسوب میشود و گردشگران بسیاری به دنبال خرید صنایع دستی اصفهان میآیند.
در جدول زیر، برخی از صنایع دستی مشهور اصفهان و محصولات آنها را میتوانید مشاهده کنید: صنایع دستی محصولات فرش بافی فرش، تابلو فرش سفالگری ظروف سفالی(کاسه، بشقاب، کوزه و …) قلمزنی تابلو قلمزنی، ظروف دکوری قلمزنی میناکاری گلدان، بشقاب میناکاری، انواع ظروف دکوری(سنگاب مینا، شم��دان، سینی و ست های تزیینی) ظروف مسی انواع ظروف دکوری الماس تراش و حکاکی، ظروف آشپزخانه و … ترمه رومیزی و رانر ترمه، انواع کیف و ساک ترمه قلمکار سفره و رومیزی، ساک های قلمکار فیروزه کوبی انواع ظروف دکوری (گلدان، شکلات خوری، سنگاب ، آینه شمعدان، سینی و ست های تزیینی) خاتمکاری قاب، قلمدان و جاقلمی، جعبه دستمال و سطل خاتم،شکلات خوری، ساعت های دیواری، تخته نرد و ظروف دکوری مس و خاتم
0 notes
Text
18 رکنی کاکڑ کابینہ اورنگران وزیراعلیٰ سندھ نے حلف اٹھا لیا
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمعرات کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔ ایوان صدر میں تقریب حلف برداری کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر شمشاد اختر کو خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں وفاقی وزیر تجارت و صنعت بنایا گیا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما سرفراز بگٹی کو عبوری وزیر داخلہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ نگراں کابینہ میں…
View On WordPress
0 notes
Text
پختونخوا؛ نگراں وزیراعلیٰ کے مزید 4 مشیروں کا تقرر
پشاور: گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کے لیے 4مزید مشیروں کا تقررکردیا، جس کے بعد صوبائی مشیروں کی تعداد5 ہوگئی ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ کی سفارش پر جن 4 مشیروں کا تقرر کیاہے، اُن میں سید جعفر حسین بخاری کو بہبودی آبادی ،ظفر محمود کو سیاحت وثقافت،رحمت سلام خٹک کو ابتدائی وثانوی تعلیم جب کہ ڈاکٹر عابد جمیل کو صحت کے محکمے کا قلمدان حوالے کیاگیا ہے ۔ داخلہ اور اطلاعات کے…
View On WordPress
0 notes
Text
خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ میں شامل وزراء کو قلمدان تفویض
پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ میں شامل14وزراء کو قلمدان دے دیئے گئے، اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں تمام وزراء کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کردیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق مسعود شاہ اسٹیبلشمنٹ اینڈایڈمنسٹریشن اور بین صوبائی رابطہ کے وزیر مقرر کیے گئے ہیں، عبدالحلیم قصوریہ زراعت، لائیواسٹاک اور ماہی پروری کے وزیرہوں گے۔ اس کے علاوہ شاہدخٹک کو سائنس و آئی ٹی اور ٹرانسپورٹ کا قلمدان دیا گیا ہے…
View On WordPress
0 notes
Text
پنجاب میں پی ٹی آئی کے وزراء کے قلمدان تبدیل کر دیے گئے۔
پنجاب میں پی ٹی آئی کے وزراء کے قلمدان تبدیل کر دیے گئے۔
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد (ایل) اور محمد بشارت راجہ (ر)۔ – ٹویٹر لاہور: پنجاب کی 21 رکنی کابینہ کے حلف اٹھانے کے چند روز بعد، وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے پیر کو بڑے پیمانے پر ردوبدل کا اعلان کیا، جس میں پانچ محکموں میں نئے چہرے نظر آئے۔ پنجاب گورنمنٹ رولز آف بزنس 2011 کے سیکشن 3(5) کے تحت دیئے گئے اختیارات کے استعمال میں، وزیراعلیٰ پنجاب کو درج ذیل صوبائی وزراء، مشیر اور معاون خصوصی کے…
View On WordPress
0 notes
Photo
. 🍊🌿 نقاشی سفال دیوارکوب 🌿🍊 ✨ امکان سفارش در اندازه ی دلخواه شما بر روی سفال گرد ، مربع و چوب بهای کارهای فانتزی روی سفال گرد: قطر ۱۵ ۱۰۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۰ ۱۳۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۵ ۱۶۰۰۰۰ تو.مان قطر ۳۰ ۱۹۰۰۰۰ تو.مان بهای کارهای فانتزی روی سفال مربع: قطر ۱۵ ۱۰۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۰ ۱۳۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۵ ۱۶۰۰۰۰ تو.مان 🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿 برای اطلاع از هزینه کارهای چهره و عکس و طرح های سفارشی دایر.کت پیام بدید🧡🧡🧡 🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿 هزینه ارسال بر عهده مشتری عزیز 🧡🧡 #نقاشی#ماتیلدا#ترند#قلمدان#لئون#سبز#لایف_استایل#دیوارکوب#جاقلمی#گلدان (at Explore - اکسپلور) https://www.instagram.com/p/ChHdhMjLIXQ/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Text
ہرینی امر سوریا سری لنکا کی دوبارہ وزیراعظم مقرر
کولمبو(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہرینی امر سوریا سری لنکا کی دوبارہ وزیراعظم مقررہو گئیں۔ خبرایجنسی کے مطابق سری لنکا ک�� صدر انوراکمارا ن�� ہرینی امر سوریا کو سری لنکا کا وزیراعظم مقرر کیا، جبکہ تجربہ کار قانون ساز وجیتا ہیراتھ کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپ دیا گیا۔ Source link
0 notes
Text
برآمدات بڑھانے میں آئی ٹی سیکٹر کی اہمیت
ملک کو درپیش معاشی بحران سے نکالنے کا واحد حل یہ ہے کہ برآمدات بڑھائی جائیں۔ اس کیلئے جہاں برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مشکلات ختم کرنے کی ضرورت ہے وہیں برآمدات میں فوری اضافے کیلئے دیگر شعبوں کی استعداد کار کو بڑھانا بھی ضروری ہے۔ اس حوالے سے آئی ٹی سیکٹر نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس شعبے میں برآمدات بڑھانے کے لامحدود مواقع موجود ہیں جبکہ اس کیلئے ٹیکسٹائل انڈسٹری یا دیگر پیداواری شعبوں کی طرح بہت زیادہ سرمایہ کاری کی بھی ضرورت نہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی کمپنیاں اور فری لانسرز پہلے ہی بغیر کسی بہت بڑی حکومتی مدد یا تعاون کے عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ تاہم اب یہ ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کہ اس شعبے کو باقاعدہ ایک انڈسٹری کا درجہ دے کر اس کیلئے درکار "ایکو سسٹم " کو بہتر بنایا جائے۔ اس حوالے سے خوش آئند بات یہ ہے کہ اس وقت نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا قلمدان ڈاکٹر عمر سیف کے پاس ہے جونہ صرف اس شعبے کے پوٹینشل سے آگاہ ہیں بلکہ انہیں اس سیکٹر کو درپیش مسائل کا بھی پوری طرح سےادراک ہے۔ انہوں نے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد اس سیکٹر کی ترقی کیلئے مختصر عرصے میں گرانقدار اقدامات کئے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے حکومت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس سے پاکستان کی آئی ٹی کمپنیوں اور سٹارٹ اپس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اس ایم او یو کا مقصد مشترکہ منصوبوں، تربیتی پروگراموں اور جدید ٹیکنالوجیز کیلئے انوویشن سینٹرز، سینٹرز آف ایکسیلینس اور یونیورسٹی برانچوں کے ذریعے تحقیق اور جدت کو بڑھانا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک اپنے فائبر آپٹک نیٹ ورکس، ڈیٹا سینٹرز اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے رابطے کو بڑھا کر اپنے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بھی بہتر بنائیں گے۔ اس مفاہ��تی یادداشت کے تحت پاکستان اور سعودی عرب ای گورننس، سمارٹ انفراسٹرکچر، ای ہیلتھ، ای ایجوکیشن اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسا کہ آرٹی��شل انٹیلجنس، روبوٹکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ای گیمنگ اور بلاک چین میں بھی تعاون کے راستے کھل گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات تقریباً دوگنا ہو چکی ہیں۔ تاہم گزشتہ چند سال کے اعدادو شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے کی ترقی کی شرح میں تسلسل نہیں ہے۔
اس کی بڑی وجہ عالمی سیاسی و معاشی حالات اور پاکستانی حکومتوں کی پالیسیاں ہیں جو آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے کام کرنے کے ماحول اور مالیاتی معاملات کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگر پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو درپیش بنیادی مسائل حل ہو جائیں تو مختصر عرصےمیں آئی ٹی ایکسپورٹس کو ڈھائی ارب ڈالر سالانہ سے بڑھا کر 15 سے 20 ارب ڈالر سالانہ تک لیجایا جا سکتا ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کیلئے جدید آئی ٹی پارکس اور انکیوبیشن سینٹرز کے قیام کے ساتھ ساتھ ٹیلی کام سروسز کی خدمات میں بہتری اور انٹرنیٹ بینڈوتھ میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ غیر ملکی آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کیلئے جدید تقاضوں اور عالمی معیار کے مطابق ہنر مند افرادی قوت کی تیاری اور بنیادی ڈھانچے کی مسلسل ترقی اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں بہتری بھی ناگزیر ہے۔ علاوہ ازیں اس شعبے میں پائیدار ترقی کیلئے ضروری ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے والے اداروں کو بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کے ساتھ منسلک کیا جائے تاکہ پاکستان میں ٹیکنالوجی پر مبنی مضامین اور خصوصی آئی ٹی مہارت میں اضافہ کیا جا سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ طویل المدت بنیادوں پر آئی ٹی سیکٹر کو ترقی کے سفر پر گامزن رکھنے کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ سکولوں کی سطح پر طلبہ کو اس اہم شعبے سے روشناس کروایا جائے۔ اس طرح ہمارے پاس نئی نسل کی شکل میں کم عمری سے ہی مضبوط بنیادوں پر استوار افرادی قوت مستقبل کیلئے درکار ٹیلنٹ کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے تیار ہو گی۔ پاکستان کے جغرافیائی حالات اور سماجی روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ٹی کا شعبہ خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگر طالبات کی ابتدائی کلاسز سے ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو فوکس کر کے تعلیم وتربیت کی جائے تو مستقبل میں پاکستان کے پاس نہ صرف بہترین آئی ٹی ماہرین کی ایک بڑی کھیپ تیار ہو سکتی ہے بلکہ بہت سی خواتین گھر بیٹھے ہی باعزت روزگار کما کر ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے گھرانوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں بھی اہم کر دار ادا کر سکیں گ��۔ اس طرح نہ صرف اس انڈسٹری میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہو گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج میں بھی بہتری آئے گی۔
حکومت کو چاہیے کہ اس سلسلے میں لڑکیوں کیلئے "STEM" تعلیم کی حوصلہ افزائی کرے اور خواتین پر مبنی ٹیک پروگرامز کو ترجیحی بنیادوں پر مالی وسائل فراہم کئے جائیں تاکہ آئی ٹی سیکٹر میں خواتین ورک فورس کی نمائندگی میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ آئی ٹی کمپنیوں کو صنفی شمولیت کی پالیسیوں، محفوظ نقل و حمل، ڈے کیئر اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع بہتر بنا کر اس شعبے میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اس وقت عالمی سطح پر پاکستان ایک جدید ترین آئی ٹی اور ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کے مرکز کے طور پر اپنی ساکھ کو مستحکم کر رہا ہے۔ اس لئے اگر حکومت اس شعبے کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم، اور پالیسی سپورٹ پر توجہ مرکوز کرے تو اس شعبے کی عالمی مسابقت کی صلاحیت اور استعداد کو بہتر بنا کر پاکستان کو معاشی طور پر خودمختار بنانے کی جانب اہم پیشرفت کی جا سکتی ہے۔
کاشف اشفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
فواد چوہدری کے قلمدان سنبھالتے ہی وزارتِ اطلاعات کا بڑا فیصلہ! ملک میں نئے ’ انگریزی چینل ‘ کی بنیاد رکھنے کا اعلان کر دیا گیا
فواد چوہدری کے قلمدان سنبھالتے ہی وزارتِ اطلاعات کا بڑا فیصلہ! ملک میں نئے ’ انگریزی چینل ‘ کی بنیاد رکھنے کا اعلان کر دیا گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزارت اطلاعات کے ذیلی اداروں میں اصلاحات لانے کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے گا، پی ٹی وی کو ایچ ڈی، اے پی پی کو ڈیجیٹل نیوز، پی آئی ڈی کے اشتہارات کے عمل کو مزید بہتر اور پیپر لیس بنایا جائے گا، پی ٹی وی انگلش چینل کی جلد بنیاد رکھی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے مستقبل میں وزارت اطلاعات نشریات اور اس…
View On WordPress
#اطلاعات#اعلان#انگریزی#بڑا#بنیاد#چوہدری#چینل#دیا#رکھنے#سنبھالتے#فواد#فیصلہ#قلمدان#گیا#ملک#میں#نئے#وزارت
0 notes
Text
سعید غنی سے قلمدان واپس لینے کا فیصلہ
سعید غنی سے قلمدان واپس لینے کا فیصلہ
کراچی: سندھ کی صوبائی حکومت میں وزیر تعلیم و لیبر سعید غنی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان لینے اور کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا امکان ہے۔ جنگ کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے سندھ میں محکمہ تعلیم کی غیرتسلی بخش صورتحال اور خصوصا ٹیسٹ پاس ھیڈ ماسٹروں کے احتجاج اور ان کا معاملہ طول پکڑنے کے باعث پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سعید غنی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان واپس لے رہی ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ…
View On WordPress
0 notes
Photo
وزیراعظم کا یوٹرن، شہریار آفریدی کو نارکوٹکس کا قلمدان واپس سونپ دیا اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے دو روز بعد ہی شہریار آفریدی کو نارکوٹکس کنٹرول کا قلمدان واپس دے دیا۔جیوز کی رپورٹ کے مطابق شہریارآفریدی وزیر مملکت برائے سیفران ہیں جن سے وزیر اعظم عمران خان نے 8 اپریل کو نارکوٹکس کنٹرول کا اضافی قلمدان واپس لے لیا تھا۔
0 notes
Photo
پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں، صمصام بخاری سے اطلاعات کی وزارت واپس لے لی گئی
0 notes
Photo
. 🍊🌿 نقاشی سفال دیوارکوب 🌿🍊 ✨ امکان سفارش در اندازه ی دلخواه شما بر روی سفال گرد ، مربع و چوب بهای کارهای فانتزی روی سفال گرد: قطر ۱۵ ۱۰۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۰ ۱۳۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۵ ۱۶۰۰۰۰ تو.مان قطر ۳۰ ۱۹۰۰۰۰ تو.مان بهای کارهای فانتزی روی سفال مربع: قطر ۱۵ ۱۰۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۰ ۱۳۰۰۰۰ تو.مان قطر ۲۵ ۱۶۰۰۰۰ تو.مان 🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿 برای اطلاع از هزینه کارهای چهره و عکس و طرح های سفارشی دایر.کت پیام بدید🧡🧡🧡 🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿 هزینه ارسال بر عهده مشتری عزیز 🧡🧡 #نقاشی#اکریلیک#ترند#قلمدان#روباه#پاییز#لایف_استایل#نارنجی#آبی#دکوراسیون (at esfehan) https://www.instagram.com/p/ChB63GtrK4z/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes