#فوٹو سٹوڈیو
Explore tagged Tumblr posts
qaumisafeer · 8 years ago
Text
نذیر احمد سب انسپکٹر ٹریفک کے پرانی شکار گاہ پر پھندے، شہری چالان اور نذرانے دینے پر مجبور
نذیر احمد سب انسپکٹر ٹریفک کے پرانی شکار گاہ پر پھندے، شہری چالان اور نذرانے دینے پر مجبور
ظفروال(تحصیل رپورٹر، رانا علی رضا) رشوت دو چابی لو کا فارمولا۔ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر نذیر نے چونڈہ روڈ نزد گرڈ اسٹیشن ظفروال میں اپنی پرانی شکارگاہ کو آباد کر لیا۔ٹریفک پولیس نذیر ایس آئی ہمراہ اپنے تین اہلکار وں نے ناکہ لگا کر عمر نامی ایک شہری کو روکا اور موٹر سائیکل سے چابی نکال لی۔عمر نے اپنا شناختی کارڈ اور ڈاکو منٹس چیک کروائے مگر پیسے کی حوس نذرانے کی طرف کھینچنے لگی۔ شہری چالان اور…
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 6 years ago
Text
وہ اہم راز جو جولین اسانج نے افشا کیے
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے سے گرفتار کر لیا گیا۔ سفارت خانے نے انھیں سنہ 2012 سے پناہ دے رکھی تھی ۔  امریکہ نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے چیلسی میننگ کے ساتھ مل کر دفاعی ادارے کے کمپیوٹرز میں موجود خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی سازش کی۔ اس جرم کی پاداش میں انھیں پانچ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔  سنہ 2006 میں اپنے باقاعدہ آغاز کے بعد سے اب تک وکی لیکس ہزاروں خفیہ دستاویزات شائع کر کے مشہور ہو چکا ہے۔ یہ خفیہ معلومات فلم انڈسٹری سے لے کر قومی سلامتی اور جنگوں سے متعلق رازوں پر مشتمل ہیں۔
ہیلی کاپٹر حملہ سنہ 2010 میں وکی لیکس نے امریکہ کے ایک جنگی ہیلی کاپٹر سے بنائی گئی ویڈیو نشر کی جس میں عراق کے شہر بغداد میں شہریوں کو ہلاک کرتے ہوئے دیکھایا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں ایک آواز سنی جا سکتی ہے جس میں پائلٹس کو اکسایا جا رہا ہے کہ ان سب کو مار دو اور اس کے بعد ہیلی کاپٹر سے گلیوں میں موجود شہریوں پر فائرنگ کی جاتی ہے۔ اس کے بعد جب ایک گاڑی جائے حادثہ سے زخمیوں کو اٹھانے کے لیے آتی ہے تو اس پر بھی فائرنگ کی جاتی ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز سے منسلک فوٹو گرافر نمیر نور الدین اور ان کے معاون سعید چماغ بھی اس حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی فوجی انٹیلیجینس وکی لیکس نے ان ہزار ہا دستاویزات کو بھی شائع کیا جو سابقہ امریکی انٹیلیجینس تجزیہ کار چیلسی میننگ نے ان کو فراہم کیں۔ افغانستان میں جنگ سے متعلقہ دستاویزات کے ذریعے یہ راز فاش ہوا کہ کیسے امریکی فوج نے سیکڑوں شہریوں کو ہلاک کیا اور یہ واقعات رپورٹ نہ ہو پائے۔ عراق جنگ سے متعلق دستاویزات سے یہ پتا چلا کہ 66 ہزار شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔ یہ تعداد اس سے کم ہے جو رپورٹ ہوئی تھی۔ دستاویزات سے ظاہر ہوا کہ عراقی فورسز نے قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ان لیکس میں وہ دو لاکھ پچاس ہزار پیغامات بھی شامل تھے جو امریکی سفارت کاروں کی جانب سے بھیجے گئے تھے۔ ان سے معلوم ہوا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے کلیدی عہدیداروں کے بائیو گرافک اور بائیو میٹرک معلومات جیسا کہ ڈی این اے اور فنگر پرنٹس حاصل کرنا چاہتا تھا۔
9/11 کے پیغامات وکی لیکس نے تقریباً 573000 ریکارڈ کیے گئے وہ پیغامات بھی شائع کیے جو 9/11 میں شدت پسندوں کے امریکہ میں حملوں کے دوران بھیجے گئے۔ ان پیغامات میں وہ پیغامات بھی شامل تھے جو مختلف امریکی خاندانوں نے اپنے پیاروں سے رابطوں کے لیے اور حکومتی اداروں نے ایک دوسرے کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے تھے۔ ایک پیغام میں کہا گیا 'صدرِ مملکت کو اپنے روٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ وہ واشنگٹن واپس نہیں آ رہے لیکن اس بات کا یقین نہیں کہ وہ کہاں جائیں گے۔'
ڈیموکریٹس کی ای میلز وکی لیکس نے ہزاروں وہ ای میلز بھی شائع کیں جو سنہ 2016 میں سابق صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی الیکشن مہم کے سربراہ جان پوڈیسٹا کے اکاؤنٹ سے ہیک کی گئی تھیں۔ ان ای میلز میں جان پوڈیسٹا ہیلری کلنٹن کے مخالف برنی سینڈرز کو پیرس میں ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے پر تنفید کرنے کی وجہ سے 'بیوقوف' کہتے ہوئے پائے گئے۔ ای میلز سے یہ بھی پتا چلا کہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کا ایک صحافی کلنٹن کی ٹیم کو ایک سوال کے بارے میں بتا رہا ہے جو ان سے الیکشن ڈیبیٹ کے دوران اس نشریاتی ادارے نے پوچھنا تھا۔ ان ای میلز کے ایسے وقت میں سامنے آنے پر ویکی لیکس پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ وہ ہیلری کلنٹن کو الیکشن سے قبل بدنام کرنا چاہتا ہے۔ وکی لیکس نے ریپبلیکن امیدوار سارہ پیلن کے یاہو اکاؤنٹ کی ای میلز کو بھی سنہ 2008 میں شائع کیا۔
برٹش نیشنل پارٹی کے ممبران سنہ 2008 میں وکی لیکس نے برٹش نیشنل پارٹی کے 13 ہزار سے زائد ممبران کے نام، پتے، اور رابطے کی معلومات بھی شائع کیں۔ اس سیاسی جماعت کے منشور میں تجویز دی گئی تھی کہ مسلمان ممالک سے تارکین وطن کی امیگریشن پر پابندی عائد کی جائے اور برطانیہ کے باسیوں کو کہا جائے کہ وہ نسلی بنیادوں پر اپنے علاقوں میں واپس آ کر آباد ہوں۔ ایک سابق ممبر کو یہ راز فاش کرنے پر 200 برطانوی پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
سونی پکچرز ہیک سنہ 2015 میں وکی لیکس نے ایک لاکھ ستر ہزار ای میلز اور 20 ہزار وہ دستاویزات شائع کر دیں جو فلم سٹوڈیو سونی پکچرز سے چرائی گئیں تھیں۔ اس کمپنی کو شمالی کوریا پر بنائی گئی فلم دی انٹرویو کی ریلیز سے چند ہفتوں قبل سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان ای میلز سے پتہ چلا کہ اداکاراؤں جینیفر لورینس اور ایمی ایڈمز کو فلم امریکن ہسل کے لیے اپنے ساتھی مرد اداکاروں سے کم معاوضہ دیا گیا۔ جب کہ وہ پیغامات بھی تھے جن میں اس کمپنی کے ہدایت کار اور اعلی عہدیداران مشہور فلمی شخصیات بشمول اینجلینا جولی کی بے عزتی کرتے پائے گئے۔ سونی پکچرز کی ایک فلم مسترد کرنے پر اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کو 'کمینہ' کہا گیا۔ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کا کہنا ہے کہ یہ ای میلز عوامی مفاد میں جاری کی گئیں کیونکہ ان کے ذریعے ملٹی نیشنل کمپنی میں اندرونِ خانہ کام کرنے کے طریقہ کار کا پتا چلتا ہے۔
بشکریہ بی بی سی اردو
1 note · View note
classyfoxdestiny · 3 years ago
Text
آرٹسٹ انپو ورکی کو "سڑکوں پر کام کرنے والے" کے طور پر قبول کرنے میں خوشی ہے
آرٹسٹ انپو ورکی کو "سڑکوں پر کام کرنے والے" کے طور پر قبول کرنے میں خوشی ہے
Tumblr media
انپو نے ابھی آرٹیریا 2021 ایڈیشن کے حصے کے طور پر ترواننت پورم میں ایک دیوار مکمل کی ہے
سر سے پاؤں تک پینٹ کے ساتھ چھپے ہوئے ، انپو ورکی کی آنکھیں مسکراہٹ میں ��ھس جاتی ہیں جب ہم ، نقاب پوش اور معاشرتی طور پر دور ، ہوٹل ساؤتھ پارک کی لابی میں اس کے بڑے دیوار کے بارے میں بات کرتے ہیں جو پالیم میں ایک آرٹیریل انڈر پاس کی دو دیواروں پر آ رہا ہے۔ ترواننت پورم میں
آرٹیریا 2021 ایڈیشن کا حصہ ، جسے کیرالہ حکومت کے محکمہ سیاحت اور اسٹیل انڈسٹریلز کیرالا نے تصور کیا ہے ، عوامی مقامات کو خوبصورت بنانے کے لیے ، اجیت کمار اور انیتا روز ابراہم کے تیار کردہ پروجیکٹ پر 19 فنکار کام کر رہے ہیں۔ ہر فنکار نے ایک جگہ کا انتخاب کیا ہے۔
دھوپ اور بارش سے تحفظ کے لیے صرف ایک چھتری کے ساتھ ، انپو زیادہ تر کرین پر بیٹھا ہوا تھا تاکہ وہ اپنے 3،500 مربع فٹ دیوار کو مکمل کر سکے۔
Tumblr media
آرپیریا 2021 ایڈیشن کے حصے کے طور پر ترووننت پورم میں پالیم انڈر پاس پر کام کرنے والی انپو ورکی | فوٹو کریڈٹ: خصوصی اہتمام۔
مقابلہ منظور
“میں نے انڈر پاس کا انتخاب کیا کیونکہ یہ چیلنجنگ تھا۔ ایک دو طرفہ دیوار جسے دیکھنے کے لیے لوگوں کو نیچے دیکھنا پڑے گا۔ یہ دیکھنے والوں کی ایک مختلف قسم ہے۔ دو دیواروں کو جوڑنا ایک چیلنج تھا۔ اب تک ، میں دیواروں کو پینٹ کرتا رہا ہوں جنہیں گزرنے والے بعد میں دیکھتے ہیں۔
اسے چار دن میں خلا کے کام کا تصور کرنا تھا۔ اپنے کام کو ثقافتی لحاظ سے متعلق بنانے کی کوشش کرنے سے زیادہ ، وہ چاہتی ہے کہ یہ اس جگہ سے گونجتی ہو جس پر وہ کام کر رہی ہے۔ انڈر پاس کے اوپر ایک چھوٹی سی جگہ ہے جہاں احتجاج کیا جاتا ہے۔ میں نے سوچا کہ میرے کام کے لیے ٹاسنگ اور ٹرننگ کا یہ کھیل دلچسپ ہوگا۔
کھیل ، سیٹ ، میچ۔
ٹیبل ٹینس کے دو سیٹوں کی پینٹنگ (ایکریلک ایملشن کا استعمال کرتے ہوئے) ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا دو مخالف دیواروں کو جوڑتا ہے اور ایک بصری ڈرامہ بھی ہے۔ انپو نے دانستہ طور پر ان کے چہروں کے بجائے حرکت اور کھلاڑیوں کے موقف پر توجہ دی ہے۔
“جب ہم اپنے دوستوں کے ساتھ احتجاج کرتے ہیں ، بحث کرتے ہیں یا لڑتے ہیں تو ہمارا ایک خاص موقف ہوتا ہے ، ہم ہمیشہ کے لیے اور اس کے خلاف ہوتے ہیں ، ہم خیالات اور بیانات کو کس طرح پھینک دیتے ہیں ، شاید ہم کس طرح تاخیر کرتے ہیں … آپ کام میں بہت سی چیزیں پڑھ سکتے ہیں۔”
Tumblr media
انپو ورکی کا الپپوزہ میں ‘لوکامے تھراوڈو’ شو کے لیے کام۔ فوٹو کریڈٹ: آنند کے ایس
اس سے پہلے ، بنگلور میں مقیم انپو نے اپنے بڑے دستخطی دیواروں کو کوچی بینال کے لیے پینٹ کیا ہے اور کیرالہ کے الپپوزہ میں جاری ‘لوکامے تھراوڈو’ نمائش۔ بڑودا اسکول آف آرٹ کے فارغ التحصیل ، انپو کا اسٹریٹ آرٹسٹ بننے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ اسے ایک دہائی قبل دہلی میں ایک میلے کے ذریعے اس صنف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ انپو نے عوامی مقامات پر پینٹنگ کے چیلنج سے لطف اندوز کیا۔
خیالات اور احساسات۔
“میں ایسے کام پینٹ کرنا چاہتا ہوں جن میں جذبات ، جذبات ہوں اور ناظرین میں ردعمل پیدا ہو۔ یہ آسانی سے نہیں آیا۔ ہر شہر اور گلی کا گوشہ مختلف ہے۔ جس طرح ایک درخت دیوار کے سامنے کھڑا ہوتا ہے وہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ آپ کا کام کیسا رہے گا۔
Tumblr media
ہر چیز کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنے کے بجائے ، وہ سائٹ اور گردونواح کو اس کی رہنمائی کرنے دیتی ہے۔ اس کے کاموں کا جواب اسے حوصلہ دیتا ہے۔ انپو کا کہنا ہے کہ فنکاروں کو سڑکوں پر جو دکھاتے ہیں اس کی حدود کو آگے بڑھانا چاہیے۔ “یہ صرف خوبصورتی یا سماجی پیغام رسانی نہیں ہے۔ یہ سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن میں ایک جذباتی عنصر لانے کی کوشش کرتا ہوں۔ کم سے کم کام کرتا ہے اور میں کم کھینچتا ہوں ، آنکھوں کی رہنمائی کے لیے کافی کھینچتا ہوں اور باقی دیکھنے والوں پر چھوڑ دیتا ہوں۔
ملکیت لینا۔
وہ یقین رکھتی ہے کہ ایک فنکار جو سڑکوں پر کر سکتا ہے وہ حیرت انگیز ہے کیونکہ وہ لوگوں کے حواس کو ٹائٹلیٹ کر سکتا ہے۔ “اس کا رد عمل وہی ہے جو میں دیکھ رہا ہوں۔ ایک فنکار صرف پینٹ کرتا ہے اور چھوڑ دیتا ہے۔ لوگ کاموں کے ساتھ رہتے ہیں اور اس کی ملکیت لیتے ہیں۔
انپو کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ آرٹ کے بارے میں اس کی سمجھ ایک فنکار کی حیثیت سے اس کے سفر کی کھوج ہے ، جہاں وہ لوگوں کو چیلنج کرنا چاہتی ہے۔ فنکار کے لیے ، سڑکوں پر کام کرنا بھی “آپ کی زندگی کی ملکیت لینے اور کسی کی رہنمائی کا انتظار نہ کرنے” کا ایک طریقہ ہے۔ فنکار اس وقت کو یاد کرتی ہے جب اس کے پاس ایک سٹوڈیو تھا اور وہ بڑے پورٹریٹ کر رہی تھی ، بہت سے لوگ اس کے کام میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔
Tumblr media
کیوریٹرز نے سوچا کہ اس کے کام کو کیسے فروغ دیا جائے کیونکہ اس میں کوئی حقوق نسواں ، ماحولیاتی یا سماجی طور پر متعلقہ عناصر نہیں ہیں۔
سٹریٹ کریڈٹ۔
“یہ میری زندگی اور میرا فن ہے۔ میں فیصلہ کرتا ہوں کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں۔ آرٹ مارکیٹ ایک خاص قسم کی جگہ ہے جہاں آپ کو کیوریٹوریل تاثرات پر عمل کرنا پڑ سکتا ہے۔ مجھے اپنے کاموں کی توثیق کی ضرورت نہیں ہے اور اسٹریٹ آرٹ مجھے یہ اعتماد دیتا ہے۔
انپو نے مکالموں کے بغیر ایک گرافک ناول بنایا ہے ، سمر کے بچے۔. خاموش کتاب امیر ، اشتعال انگیز عکاسی کے ذریعے “یادداشت اور نقصان” کی کہانی بیان کرتی ہے۔ پالا میں قائم ، جہاں وہ پیدا ہوئی تھی ، کتاب میں پالا کی سرسبز و شاداب ہریالی میں گزارے گئے بچپن کی کہانی سامنے آئی ہے۔ انپو کا کہنا ہے کہ کہانی بچپن سے ہی اس کے ساتھ تھی اور اس کی پڑھائی کے بعد اس نے اسے تصویر کی کتاب میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ کتاب نے پبلشرز کو خوش نہیں کیا اور اس لیے انپو نے خود شائع کرنے کا راستہ اختیار کیا۔ “یہ وہ طاقت ہے جو مجھے سڑکوں پر کام کرنے سے ملتی ہے۔ مجھے اپنے کام کی توثیق کے لیے کسی کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ خاموش کتاب زبان کی رکاوٹیں توڑ دے گی۔
بچپن پر نظر ثانی کی۔
انپو لوگوں میں اس کے کاموں سے پیدا ہونے والے رد عمل سے عاجز محسوس کرتا ہے۔ وہ یاد کرتی ہیں کہ میمم میں ایک کچرے سے الٹا لٹکا ہوا اس کا بچہ کا بڑا دیوار تقریبا almost تمام ناظرین کو ان کے بچپن میں لے گیا۔ “دھاروی کے بچوں کا ایک گروپ بہت دن میرے ساتھ گھومتا تھا۔ ہر لڑکی نے سوچا کہ یہ کسی لڑکی کی پینٹنگ ہے ، ہر لڑکے نے سوچا کہ یہ کسی لڑکے کی پینٹنگ ہے۔
Tumblr media
ممپ ، ممبئی میں انپو ورکی کا دیوار فوٹو کریڈٹ: سورج کٹرا۔
وہ کہتی ہیں کہ لوگوں نے اسے “سڑک پر کام کرنے والے” کے طور پر قبول کرنے کے بارے میں سوچا ہے۔
��الپپوزہ میں ، سڑکوں پر لٹکنے والی بہت سی خواتین نہیں تھیں۔ میرا کام مجھے گلیوں میں گھومنے دیتا ہے ، ایک عیش و آرام جو مردوں کو پسند ہے۔ یہ تھا۔ چائے کا اضافہ (چائے کا اسٹال) اور ایک آٹورکشا اسٹینڈ۔ میں وہاں گھنٹوں بیٹھا رہتا ، اپنا فون چارج کرتا ، چائے لیتا۔ اپنے ہونے کا یہ احساس کبھی واپس نہیں آئے گا۔
Tumblr media
انپو ورکی ‘الپوزہ میں’ لوکامے تھراوڈو ‘شو کے لیے اپنے دیوار پر کام کر رہے ہیں | فوٹو کریڈٹ: لکشمی راج۔
وہ ہنستی ہے جب وہ کہتی ہے کہ اسٹریٹ آرٹسٹ ہونا آسان انتخاب نہیں ہے۔ سنبرن ، ٹینڈونائٹس اور غیر یقینی حالات میں کام کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔ “جب کچھ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تو ، آپ صرف بہاؤ کے ساتھ جائیں اور اسے کریں۔ جب آپ پیچھے مڑ کر دیکھیں تو یہ خوفناک ہوسکتا ہے۔
. Source link
0 notes
urdunewspedia · 5 years ago
Text
بیروزگاری میں مفت فوٹو شوٹ کرائیں - اردو نیوز پیڈیا
بیروزگاری میں مفت فوٹو شوٹ کرائیں – اردو نیوز پیڈیا
[ad_1]
اردو نیوز پیڈیا آن لائین
ہفتہ 4 جولائی 2020 10:16
ایلس اور تارا اپنے سٹوڈیو کو مفت فوٹو سیشن کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ فوٹو: عرب نیوز
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں زندگی کے معمولات بدل گئے، کچھ لوگ وبا کا شکار ہوئے تو دیگر اس کے پھیلاؤ کے خوف سے گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ جبکہ بہت سے افراد معیشت متاثر ہونے کی وجہ سے نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایسی مشکل صورتحال میں…
View On WordPress
0 notes
cidnewspk · 5 years ago
Text
سر ڈیوڈ لین ۔۔۔ اک صدی کا عظیم ہدایت کار
 جس نے عملی زندگی کا آغاز ایک سٹوڈیو میں ٹی بوائے سے کیا ۔ فوٹو : فائل
’’ڈرامائی انداز میں پیش کی جانے والی حقیقت کو فلم کہا جاتا ہے اور فلم کو حقیقت تک پہنچانا ایک ڈائریکٹر کا کام ہے‘‘ یہ مقولہ اس عظیم ہدایت کار کا ہے، جسے دنیا سر ڈیوڈ لین کے نام سے جانتی ہے۔ بلاشبہ ڈیوڈ لین وہ شخصیت تھے، جنہوں نے فلم سازی کا کلچر ہی تبدیل کر کے رکھ دیا۔
پورے کیرئیر میں صرف 17 فلمیں بنا کر خود کو فلم…
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 5 years ago
Text
چاند پر قدم،کچھ جواب طلب سوالات۔۔
کیا واقعی چاند پر کوئی گیا تھا ؟؟ چاند پر اب تک کوئی نہیں گیا ... اگر گیا ہوتا تو آج کے دور میں دوبارہ ضرور جاتا۔ چاند پر جھوٹی فلم بنانے کی وجہ سے ناسا نے مزید سیکڑوں جھوٹ بولے۔ دنیا اس وقت ناسا کو سجدے کر رہی ہے کیونکہ کوئی اس قابل نہیں کہ وہ من گھڑت راز پا لیں جو ناسا نے بتائیں ہیں آج لاکھوں امریکی عوام کو یقین ہے کہ وہ چاند پر نہیں گئے لیکن ہم ایسا سوچ بھی نہیں سکتے۔ نیچے چند سوالات کیئےگئے ہیں ۔ اگر کوئی بھی سائنسی اور عقلی دلائل سے جواب دے سکتا ہے تو وہ ضرور دے بڑی خوشی ہوگی ۔ سوال نمبر ۱۔ ۲۰ جولائی ۱۹۶۹ یعنی اڑتالیس ۴۸ سال قبل انسان چاند پر گیا تھا ۔۔ اب اتنی زیادہ ٹیکنولوجی بڑھ گئی ہے امریکہ خود یا کوئی دوسرے دوبارہ جدید کیمروں اور جدید آلات کے ساتھ آج کے دور میں دوبارہ کیوں نہیں گئے ۔ یعنی اس وقت امریکہ کے ڈرامے کے بعد جب رشیا اور چائینا نے بھی مخالفت میں باری باری ڈرامے کیئے تو یہ تینوں اپنے ڈراموں کے بعد آج کے دور میں دوسرا ڈرامہ کیوں نہ بنا سکے ؟ سوال نمبر ۲۔ کیوں چاند پر صرف امریکہ اور اس کے مخالفین ہی آپس کی دشمنی کی وجہ سے ڈٖراموں کا مقابلے کرتے رہے تھے؟ کیوں امریکہ حمایتی ملکوں میں سے کسی ایک کی بھی ہمت نہ ہوسکی چاند پر قدم رکھ کر امریکہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہونے کی ؟ سوال نمبر ۳۔ جب چاند گاڑی چاند پر پہنچی تو چاند پر پہچنے کے بعد ایک عجیب قسم کی کار میں چاند کی زمین پر گھومے پھرے ۔۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنی بڑی چاند کار چاند گاڑی سے برآمد کیسے ہوئی ؟ یعنی چھوٹی سی چاند گاڑی کے پیٹ میں اتنی گنچائش کہاں سے آئی اس کو اپنے اندر گھسانے کی ؟ دوسرا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس چاند کار کو چاند گاڑی سے برآمد ہونے کی ویڈو کیوں نہیں ب��ائی گئی ؟ کیونکہ یہ بھی ایک بھی ایک بہت بڑا کمال اور معجزہ تھا ۔ ایک چھوٹی سی چاند گاڑی سے بڑی سی چاند کار کی برآمدگی بھی دنیا کو حیران کرنے کے لیے کافی تھی کیوں یہ والا ڈرامہ دکھلا کر مزید داد وصول کرنے کی کوشش کیوں نہیں کی گئی ؟ اور پھر اس کے بعد ایک اور سوال اٹھتا ہے کہ یہ چاند گاڑی کس لفٹ کی مدد سے اتاری گئی اور دوبارہ کس لفٹ کی مدد سے چڑھائی گئی ؟ اور آخر میں ایک اور سوال کیا چاند گاڑی چاند پر ہی چھوڑ آئے یا ساتھ واپس بھی لائے ؟؟ اور اگر ساتھ واپس بھی لائے تو اس واپسی کا لفٹ کے ذریعے اوپر چڑھنے کا ڈرامہ ہمیں کیوں نہیں دکھلایا گیا ؟ سوال نمبر ۴۔ کہا جاتا ہے کہ نیل آرم سٹرونگ نے چاند پر سب سے پہلے قدم رکھا ۔۔ تو جناب وہ کون کون سے فوٹوگرافر پہلے ہی چاند پر اتر چکے تھے جو چاند گاڑی کو اترتے ہوئے اور خود نیل آرمسٹروم صاحب کو اترتے ہوئے ان کی مووی بنا رہے تھے؟؟ اور ایک نہایت چھوٹی سی چاند گاڑی بغیر اندھن کے صرف اسپرنگ کی مدد سے دوربارہ کیسے چاند پر سے اُڑ کر دنیا تک آ گئی ؟؟ اور چاند پر سے واپسی پر دوبارہ جب وہ اڑکر واپس آرہی تھی تب چاند پر بیٹھ کر کون کون سے فوٹوگرافر کیمرے کو گھوماتے ہوئے چاند گاڑی کی تصویر بنا رہے تھے ؟؟ اور پھر وہ فوٹو گرفر کون سی چاند گاڑی سے واپس آئے ؟؟ واپس آئے بھی یا وہیں رہ گئے ؟؟ سوال نمبر ۵۔ نیل آرم سٹرونگ صاحب کا ابھی حال ہی میں انتقال ہوا ہے ۲۵ اگست ۲۰۱۲ کو ۔ امریکہ نے نیل آرم سٹرونگ صاحب کو ساری دنیا سے اور اپنے ملک کے میڈیا سے بھی کیوں چھپا کر رکھا؟؟ سوال نمبر۶۔ چاند پر کئی تصاویر ایسی لی گئیں جن کے دو دو سائے تھے ۔ کیا چاند پر دو سورج نکلتے ہیں؟؟ یا دو طرف سے سٹوڈیو لائیٹیں ڈلیں گئیں تھیں ؟ سوال نمبر ۷۔ چاند پر امریکہ نے جھنڈا گاڑا ۔۔ جو جھنڈو گاڑا گیا وہ لہرا رہا تھا ۔۔ چاند پر ہوا کہاں سے آئ ؟؟ جبکہ خلا میں ہوا نہیں چلتی ؟ سوال نمبر ۸۔ چونکہ ناسا دنیا کے سوتھ پول کے بارے میں بہت سارے سوالات کے جواب نہیں دے پا رہا تھا اور خاص طور پر موسم کے بدلنے کے نظام کو تو اس نے سب کو بتایا کہ زمیں گول نہیں بلکی بیضوی ہے انڈے کی ماندد ۔۔۔لیکن حیرت ہے تمام فرضی تصاویر گول ہی پیش کرنا شروع کر دی گئی ہیں ۔۔ بقول ناسا کے کشش زمین صرف ۶۲میل یعنی ۱۰۰ کلو میڑ کے بعد سے ختم ہو جاتی ہے اور خلا شروع ہوجاتی ہے ۔۔ اگر زمین ایک طرف سے سورج کے گرد گھوم رہی ہے اور وہ بھی ایک طرف سے ۱۰۰۰ میل اور ساتھ ��اتھ دوسری طرف سے ۶۷۰۰۰ میل فی گھنٹے کی رفتار سے تو ایک سیدھا چلتا ہوا راکٹ کیسے اتنا بڑا جھٹکا کیسے سہہ سکتا ہے ؟؟ یعنی ۶۷۰۰۰میل گھنٹے پر گھومتی ہوئی زمین کے مدار سے باہر نکلنا . بلکل ایسے جیسے کسی کو انتہائی تیز چلتی ہوئی کار سے باہر پھینکا جائے تو کیا وہ بڑے ہی آرام سے آگے چلتا رہے گا ؟ سوال نمبر ۹۔ ۲۰ جولائی ۱۹۶۹ کو چاند پر جانے کی کہانی کی وجہ سے امریکہ سپر پاور بنا ۔ امریکہ یا پوری دنیا کیوں ہر سال بیس ۲۰ جوالائ کو چاند ڈے کیوں نہیں مناتی ؟ سوال نمبر ۱۰۔ چاند خود بھی اپنے مدار پر گردش کر رہا ہے بقول ناسا کے اس کی اسپیڈ ۳۶۸۳ کلو میٹر فی گھنٹی ہے اور چاند اسی دوران ۱۲۹۰۰۰۰ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے ۔ ایک راکٹ کس طرح انتہائی تیز گھومتے ہوئے چاند کے اوربٹ(مدار)میں داخل ہوسکتا ہے؟؟ اس راکٹ نے فضا سے چاند کے اوربٹ میں داخل ہونے کا جھٹکا کیسے برداشت کیا ؟ سوال نمبر ۱۱۔ چاند گاڑی دوبارہ واپس کیسے اڑی ؟؟ جبکہ دیکھلائی گئی چاند گاڑی کچھ عجیب طرح کی تھی چار ٹانگوں والی ۔۔ اتنی چھوٹی سی گاڑی اڑ کیسے گئی بغیر انجیکٹر بغیر انجن اور بغیر فیول کے ؟؟ سوال نمبر ۱۲۔ اتنی چھوٹی سی چاند گاڑی میں سے بڑی سی چار پیوں والی ایک اور گاڑی نکلی اور بغیر آکسیجن کے اسٹارٹ کیسے ہوئی ؟؟ اور ناسا کے حساب سے چاند پر دنیا کی نسبت چھ گنا کم کشش ہونے کے باوجود جیسے دنیا میں گاڑیاں چلتی ہیں ویسے ہی کیسے چلتی ہوئی دکھلائی ؟ یعنی بغیر اچھلتے کودتے تیرتے نارمل انداز میں کیسے دوڑی ؟؟ سوال نمبر ۱۳۔ نیل آرم سٹرونگ صاحب چاند کے مدار سے واپس کیسے نکلے ۱۲۹۰۰۰۰ کلومیڑ گھومتے مدار سے نکلنا کیا مذاق ہے ؟ سوال نمبر ۱۴۔ چاند پر رات کے وقت فلم بنائی گئی اس میں کئی دفعہ آسامان دیکھلایا گیا کسی بھی دفعہ آسامان پر ستارے نہیں دیکھلائے گئے ۔۔۔ کیا فضا میں ستارے ختم ہوگئے یا ایک سٹوڈیو میں فلم بنائی گئی ؟ سوال نمبر ۱۵۔ چاند گاڑی جو دیکھلائی گئی اس میں سلور اور گولڈن رنگ کے پیپر / کاغذ لیپٹے ہوئے تھے ۔۔۔ چاند گاڑی پلاسٹک کے ٹائیروں والے پیر کے ساتھ جو چمکیلے سے ہوتے ہیں اکثر بچوں کی سائیکلوں کی پیکنگ میں بھی استعمال ہوتے ہیں اور گفٹ پیپر میں بھی استعمال ہوتے ہیں ۔۔۔ یہ کاغذ یعنی چمکیلے شاپر لینڈنگ میں الگ نہیں ہوئے ؟؟ سوال نمبر ۱۶۔ جب نیل آرمسٹرونگ صاحب چاند پر چل رہے تھے تو ساتھ ساتھ بے تحاشہ گرد بھی اڑا رہے تھے کیونکہ ریگستانی علاقے میں فلم بن رہی تھی ۔۔ سوال یہ ہے کہ یہ گرد ان چمکیلے پنی نما شاپر پر زرا سی بھی نہیں پڑی۔۔ حلانکہ لینڈنگ کے وقت بے تحاشہ گرد اڑنی چاہیئے تھی ۔ سوال نمبر ۱۷۔ نیل آرم سٹرونگ صاحب نے جو ہیلمٹ پہنا ہوا تھا ان کے ہیلمیٹ کے گلاس کور کے کونے میں ایک سرچ لائٹ کی روشنی نظر آرہی تھی ۔۔۔ یہ چاند پر کیا اسٹریٹ لائٹیں لگائیں گئیں تھی یا اسٹوڈیو کی لائٹ تھی ؟؟ سوال نمبر ۱۸ ۔ جب چاند پر سے دنیا دکھلائی گئی تو وہ رنگین دکھلائی ۔۔ کیا کبھی رات کو چاند رنگین سات رنگ کا دکھلائی دیتا ہے ؟ کہتے ہیں چاند پر سے دنیا بھی ریفلیکٹ ہوتی نظر آتی ہے جیسے چاند نظر آتا ہے ۔ کیا کبھی ریفلیکشن بھی رنگ برنگی ہوتی ہے ؟ سوال نمبر ۱۹ ۔ کہتے ہیں زمین چاند سے کئی گنا بڑی ہے ۔۔ اگر واقعی سچ کہتے ہیں تو وہ زمین جو ناسا نے دکھلائی ��ھی وہ تو چاند کے برابر ہی نظر آ رہی تھی ۔۔ کیسے چاند پر سے دنیا کا سائز بھی اتنا ہی بڑا نظر آیا جتنا ہمیں چاند نظر آتا ہے ؟؟ کیوں دنیا کئی گنا بڑی نظر نہ آئی چاند پر سے ؟ Read the full article
0 notes
isloootalkingpoint-blog · 8 years ago
Photo
Tumblr media
اخباری – ذیشان حیدر نقوی میں پبلشر سے اپنی آنیوالی کتاب کے سلسلے میں بات چیت کر رہا تھا کہ اچانک ایک آواز سماعتوں میں رس گھولتی محسوس ہوئی، یوں لگا جیسے ، پبلشر کا آفس نا ہو، کوک سٹوڈیو ہو۔۔۔ اتنی مترنم آواز یا تو ملکہ نور جہاں کی تھی یا یہ جو میں سُن رہا تھا، اس آواز میں وہ چاشنی تھی کہ میں مُڑ کر بھی نا دیکھ سکا کہ صاحبِ صوت کون ہے کہ اچانک وہ آواز گویا ہوئی " پبلشر صاحب آج اخبار کی چار کاپیاں پرنٹ کر دیں"۔ میں جو ابھی تک پبلشر صاحب کو ہی دیکھ رہا تھا، میں نے دیکھا کہ پبلشر صاحب کے چہرے پر خوشی اور حیرت کے آثار واضح ہیں۔ پبلشر صاحب مجھے اگنور کرتے ہوئے صاحبِ صوت سے بولے" ملک صاحب مبارک ہو، لگتا ہے آپ کے اخبار کی سیل کافی بڑھ گئی ہے، جو اچانک ایک سے چار کاپیوں کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں"۔ "نہیں سر، سیل نہیں بڑھی، بس آپ کی بھابی نے آج حکم دیا تھا کہ گھر آتے ہوئے اخبار کی ردی لیتے آنا، الماریوں اور میزوں پر بچھانی ہے، تو سوچا کہ اپنا خبار کس مرض کی دوا ہے، پڑھتا تو کوئی ہے نہیں، چلو گھر کے کسی کام آ جائے" لفظ، ملک صاحب اور بھابی کا سُننا تھا کہ میں نے پیچھے مُڑ کر دیکھا تو ایک سرُو قد، نازک اندام شخصیت کو کھڑے پایا، میں تو سمجھا تھا کہ کوئی قاتل ادا حُسینہ دیکھوں گا مگر یہ کیا، وہاں تو حسینہ سے ملتی جُلتی مخلوق کھڑی تھی۔ یہ تھا میرا پہلا تعارف، معروف و مشہور شخصیت جناب بابر لطیف ملک صاحب سے، بابر لطیف ملک ، ہمارے مشترکہ دوست قمر عباس اعوان سے زیادہ مشہور ہیں، و�� ایسے کہ کم از کم بابر ملک کو اِنکے اپنے گھر میں سب جانتے ہیں۔۔۔ دن ہفتوں میں، ہفتے مہینوں میں اور مہینے سالوں میں بدلتے گئے اور ہماری دوستی یقین و اعتماد کی نئی منازل طے کرتی گئی۔۔ گزرے ہوئے اتنے سالوں میں نا تو ہماری دوستی کی مضبوطی میں کوئی فرق آیا اور نا ہی ملک صاحب کے اخبار کی سیل میں۔۔۔۔ آج بھی چار کاپیاں صرف اسی دن پرنٹ کرواتے ہیں جس دن بچے کہیں کہ ابو، کتابوں پر جِلدیں کروانی ہیں۔ ملک صاحب کے زیرِ نگرانی چلنے اور چھپنے بلکہ رینگنے والے اخبار کا نام "روزنامہ صاف" ہے، اخبار اپنے نام کی طرح بالکل صاف ہوتا ہے، کوئی گندی خبر نہیں ہوتی بلکہ اکثر اوقات تو کوئی بھی خبر نہیں ہوتی۔۔ میرا یار قمر کہتا ہے کہ ملک صاحب کے اخبار میں کوئی بھی خوبی نہیں ہے۔۔ میں قمر کی اس بات سے اتفاق کر لیتا اگر میں نے خود ملک صاحب کے " روزنامہ صاف" کو اپنی آنکھوں سے آدھا کلو پکوڑوں کا تیل جزب کرتے ہوئے نا دیکھا ہوتا۔۔۔ یہ خوبی تو مُلک کے کسی بھی دوسرے اخبار میں نہیں پائی جاتی۔ ایک اور ایسی خوبی ، جو کسی بھی ہم عصر اخبار میں نہیں ہے وہ ہے اخبار کا نرم و ملائم ہونا، آپ "روزنامہ صاف" کو بیک وقت ٹوائلٹ رول اور ٹشو پیپر کی جگہ بھی استعمال کر سکتے ہیں، ادارہ "روزنامہ صاف" کی بچوں کے ناک صاف کرنے جیسی خوبیوں کی بھی ضمانت دیتا ہے مگر میں یہ مشورہ نہیں دوں گا، مبادا بچے ناراض نا ہو جائیں۔ آپ ، " روزنامہ صاف" سے شیشے، برتن اور ہاتھ بھی صاف کر سکتے ہیں اور بوقتِ ضرورت رول کرے مکھیاں بھی مار سکتے ہیں۔ میں حیران ہوں کہ اتنے اوصاف والا اخبار ابھی تک آپ کی نظروں سے کیوں نہیں گزرا۔ ملک صاحب کا ماننا ہے کہ ہمارے مُلک میں سیاست، نالیوں اور گٹروں پر ہوتی ہے، اس لیئے ان کا فوکس بھی نالیوں اور گٹروں پر زیادہ ہوتا ہے، وہ یوں کہ اگر انکے مُحلےمیں کوئی نالی یا گٹر بند ہو جائے تو خود ہی صاف کر دیتے ہیں ۔ پُر امید ہیں کہ اگلے انتخابات میں بھاری اکثریت سے واسا کے رکن منتخب ہو جائیں گے۔بہت یار باش ہیں، اسلیئے کبھی کبھار بغیر پیسوں کے بھی صفائی کر جاتے ہیں۔ ملک صاحب کو فوٹو گرافی کا بہت شوق ہے، ایک بار ناران گئے تھے اپنی جیپ پر، تووہاں کسی خان صاحب نے کہا کہ خوچہ ہمارا تصویر تو بنا دو، ملک صاحب جھٹ سے تیار ہو گئے، خان صاحب بولے، خوچہ ہم تمہاری جیپ پر بیٹھ کر سامنے والے پہاڑ سے ادھر آئے گا تم ہمار فوٹو بنانا، ملک صاحب جیسے تخلیقی آدمی کو یہ آئیڈیا بہت اچھا لگا اور جیپ خان صاحب کو دے دی۔۔ بس وہ دن اور آج کا دن ، نا خان واپس آیا اور نا جیپ۔۔ تب سے جب بھی کسی کو یہ کہتے ہوئے سُن لیں کہ خان لوگ تو سادہ ہوتے ہیں،ملک صاحب مرنے مارنے پر تیار ہو جاتے ہیں۔
0 notes
classyfoxdestiny · 4 years ago
Text
کینے ویسٹ نے اپنے اٹلانٹا اسٹیڈیم بیڈروم کی تصویر شیئر کی۔
کینے ویسٹ نے اپنے اٹلانٹا اسٹیڈیم بیڈروم کی تصویر شیئر کی۔
Tumblr media
کینئے ویسٹ “ڈونڈا” ختم کرتے ہوئے اپنے عاجز رہائش گاہ کی جھلک پیش کی۔
“یسوع چلتا ہے” rapper اندر رہ رہا ہے اٹلانٹا کا مرسڈیز بینز اسٹیڈیم جیسا کہ اس نے اپنا نیا البم ختم کیا ، جو کہ گزشتہ جمعہ کو ریلیز ہونا تھا لیکن ابھی تک اس کا نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
صرف ایک جڑواں بستر ، ایک ٹی وی اور ایک چھوٹی سی الماری کی جگہ کم کلیدی نام نہاد سنڈر بلاک بیڈ روم پر مشتمل ہے جس میں مغرب آرام کر رہا ہے جب وہ “ڈونڈا” پر حتمی ہاتھ نہیں ڈال رہا ہے۔
Tumblr media
اٹلانٹا ، جورجیا۔ جولائی 22: اٹھارٹا ، جارجیا میں 22 جولائی 2021 کو کینڈی ویسٹ کو مرسڈیز بینز اسٹیڈیم میں سننے کی تقریب ‘ڈونڈہ بہ کانی ویسٹ’ میں دیکھا گیا۔ (تصویر برائے کیون مزور / گیٹی امیجز برائے یونیورسل میوزک گروپ)
کینیا ویسٹ ڈونڈا لسٹنگ ایونٹ میں میرے خاندان کو کھونے کے بارے میں گانے کی جذباتی کارکردگی
کبھی بھی مرصع پرست ، مغرب نے اس تصویر کو کیپشن نہیں کیا – حالانکہ اس کی قیمت تقریبا a ایک ہزار الفاظ ہے۔
پیج سکس نے اس خبر کو توڑ دیا کہ ویسٹ اسٹیڈیم کے اندر ایک “نجی جگہ” میں رہ رہا ہے جب یہ اطلاع ملی کہ وہ اس سہولت کو نہیں چھوڑے گا جب تک کہ اس کا انتہائی متوقع کام مکمل نہ ہو جائے۔
ذرائع نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ عمارت میں ایک سوئٹ ہے جس میں دروازے کے باہر سرکاری اسٹیڈیم پلے کارڈ موجود ہے جس میں لکھا ہے کہ “مرسڈیز بینز اسٹیڈیم میں ڈونڈا اسٹوڈیو۔”
“فلیشنگ لائٹ” ریپر کا اسٹیڈیم کی جگہ کو پرائیویٹ ریکارڈنگ سٹوڈیو میں تبدیل کرنا ریپ میں نئے رجحان کا حصہ بھی ہوسکتا ہے: ڈریک حال ہی میں ڈوجرز اسٹیڈیم میں کھانے کے لئے ایک تاریخ لی اور میدان میں دو کے ل a ایک میز رکھنے کے لئے پوری جگہ کرائے پر لی۔
Tumblr media
مرسڈیز بینز اسٹیڈیم ، پیر ، جولائی 26 ، 2021 ، اٹلانٹا میں دیکھا جاتا ہے۔ ریکارڈنگ آرٹسٹ کینے ویسٹ اپنے نئے البم پر کام کرتے ہوئے اسٹیڈیم کے اندر رہ رہے ہیں۔ (اے پی فوٹو/رون ہیرس) (اے پی)
فاکس نیوز ایپ حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ 44 سالہ یزی ڈیزائنر اس رجحان کو ایک نئی سطح پر لے جا رہا ہے ، کیونکہ اس نے گذشتہ جمعرات کو اسٹیڈیم میں اپنی فروخت ہونے والی سننے والی پارٹی کی میزبانی کے بعد سے یہ سہولت نہیں چھوڑی ، جس نے بیوی کو الگ کر دیا کم کارڈیشین اور ان کے بچوں نے شرکت کی۔ خلو کارداشیئن اور جوناتھن “فوڈ گوڈ” چیبان نے بھی اپنے پروگرام میں مغرب کی حمایت کی۔
بڑے پیمانے پر سننے والی پارٹی کے دوران ، مغرب نے واضح کیا کہ وہ ابھی بھی کم سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکا ، کیونکہ “غیر مشروط طور پر محبت” کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے ، جب انہوں نے “میرے کنبے کو کھونے” کے بارے میں چیخ چیخ کر کہا۔
“ڈونڈا ،” جو کہ 2019 کی “جیسس ایز کنگ” کے بعد ویسٹ کا پہلا اسٹوڈیو البم ہوگا ، اس کا نام اس کی پیاری ماں ڈونڈا ویسٹ کے نام پر رکھا گیا ہے ، جو 2007 میں انتقال کر گئیں۔
کلک کریں یہاں مزید پڑھنے کے لیے نیو یارک پوسٹ.
Source link
0 notes