#صحافیوں
Explore tagged Tumblr posts
Text
صحافیوں کیخلاف کریک ڈاؤن پنجاب پولیس کا بیان بھی جاری اصل حقیقت سامنے آگئی
(ویب ڈیسک)سوشل میڈیا پر آن لائن دعویٰ زیر گردش ہے جس میں کہا گیا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے صحافیوں اور رپورٹز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو پریس کلب یا میڈیا اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ دعویٰ 24 اکتوبر کو فیس بک پر ایک صارف نے کیا، اس نے پوسٹ میں صوبہ پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور کی تصویر کے نیچے تحریر لکھی تھی کہ” پنجاب پولیس زندہ باد،…
0 notes
Text
فیض حمید نے کن سیاستدانوں اور صحافیوں کو قتل کرانے کی سازش کی؟
سینئر تجزیہ کار حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے نہ صرف 9 مئی کے واقعات کی پلاننگ میں کردار ادا کیا بلکہ سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی بھی کوشش کی، فیض حمید نے تحقیقات سے بچنے کیلئے اثر و رسوخ کا استعمال بھی کیا اور وزیراعظم سے بھی ملنے کی کوشش کی لیکن شہباز شریف نے انکار کردیا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو…
0 notes
Text
’مغربی میڈیا غزہ میں اپنے صحافی ساتھیوں کو بھی کم تر سمجھ رہا ہے‘
عالمی میڈیا جیسے بی بی سی، سی این این، اسکائے نیوز اور یہاں تک کہ ترقی پسند اخبارات جیسے کہ برطانیہ کے گارجیئن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی ساکھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 400 فوجیوں سمیت 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے آنے والے غیر متناسب ردعمل کے حوالے سے ان صحافتی اداروں کی ادارتی پالیسی بہت ناقص پائی گئی۔ حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے 250 کے قریب افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید 8 ہزار فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائی کے لیے ان یرغمالیوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید ان فلسطینیوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ان میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں پر کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ انہیں صرف ’انتظامی احکامات‘ کی بنیاد پر حراست میں ��یا گیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ غزہ شہر اور غزہ کی پٹی کے دیگر شمالی حصوں پر اسرائیل کی مشتعل اور اندھی کارپٹ بمباری میں 14 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے جبکہ امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے قتل عام، یہاں تک کہ نسل کشی کی یہ کہہ کر حمایت کی ہے کہ وہ اپنے دفاع کے حق کا استعمال کررہا ہے۔
افسوسناک طور پر ان صحافتی اداروں میں سے بہت سی تنظیموں نے اپنی حکومتوں کے اس نظریے کی عکاسی کی جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کی ابتدا 7 اکتوبر 2023ء سے ہوئی نہ کہ 1948ء میں نکبہ سے کہ جب فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بڑے پیمانے پر بے دخل کیا گیا۔ چونکہ ان کی اپنی حکومتیں قابض اسرائیل کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی تھیں، اس لیے میڈیا اداروں نے بھی اسرائیلی پروپیگنڈے کو آگے بڑھایا۔ مثال کے طور پر غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو لے لیجیے، ان اعداد و شمار کو ہمیشہ ’حماس کے زیرِ کنٹرول‘ محکمہ صحت سے منسوب کیا جاتا ہے تاکہ اس حوالے سے شکوک پیدا ہوں۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر ہیومن رائٹس واچ اور غزہ میں کام کرنے والی چھوٹی تنظیموں تک سب ہی نے کہا کہ حماس کے اعداد و شمار ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ جن اعداد و شمار میں تبدیلی تو اسرائیل کی جانب سے کی گئی جس نے حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی ابتدائی تعداد کو 1400 سے کم کر کے 1200 کر دیا۔ تاہم میڈیا کی جانب سے ابتدائی اور نظر ثانی شدہ اعداد وشمار کو کسی سے منسوب کیے بغیر چلائے گئے اور صرف اس دن کا حوالہ دیا گیا جس دن یہ تبدیلی کی گئی۔
یہ تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ حماس نے جن کیبوتز پر حملہ کیا تھا ان میں سے کچھ جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں جن کے بارے میں گمان تھا کہ یہ اسرائیلیوں کی تھیں لیکن بعد میں فرانزک ٹیسٹ اور تجزیوں سے یہ واضح ہوگیا کہ یہ لاشیں حماس کے جنگجوؤں کی ہیں۔ اس اعتراف کے باوجود عالمی میڈیا نے معتبر ویب سائٹس پر خبریں شائع کرنے کے لیے بہت کم کام کیا، حتیٰ کہ اسرائیلی ریڈیو پر ایک عینی شاہد کی گواہی کو بھی نظرانداز کیا گیا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں حماس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا یوں دھماکوں اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی اپاچی (گن شپ) ہیلی کاپٹر پائلٹس کے بیانات کے حوالے سے بھی یہی رویہ برتا گیا۔ ان بیانات میں ایک ریزرو لیفٹیننٹ کرنل نے کہا تھا کہ وہ ’ہنیبل ڈائیریکٹوز‘ کی پیروی کررہے تھے جس کے تحت انہوں نے ہر اس گاڑی پر گولی چلائی جس پر انہیں یرغمالیوں کو لے جانے کا شبہ تھا۔ اس بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کو صرف ان میں سے کچھ مثالوں کو گوگل کرنا ہو گا لیکن یقین کیجیے کہ مغرب کے مین اسٹریم ذرائع ابلاغ میں اس کا ذکر بہت کم ہوا ہو گا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فوجیوں، عام شہریوں، بزرگ خواتین اور بچوں پر حملہ نہیں کیا، انہیں مارا نہیں یا یرغمال نہیں بنایا، حماس نے ایسا کیا ہے۔
آپ غزہ میں صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوریج کو بھی دیکھیں۔ نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلن والش نے ایک ٹویٹ میں ہمارے غزہ کے ساتھیوں کو صحافت کے ’ٹائٹن‘ کہا ہے۔ انہوں نے اپنی جانوں کو درپیش خطرے کو نظر انداز کیا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی خبریں پہنچائیں۔ آپ نے الجزیرہ کے نامہ نگار کے خاندان کی ہلاکت کے بارے میں سنا یا پڑھا ہی ہو گا۔ لیکن میری طرح آپ کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کم از کم 60 صحافیوں اور ان کے خاندانوں میں سے کچھ کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی علم ہو گا۔ یعنی کہ کچھ مغربی میڈیا ہاؤسز نے غزہ میں مارے جانے والے اپنے ہم پیشہ ساتھیوں کو بھی کم تر درجے کے انسان کے طور پر دیکھا۔ بہادر صحافیوں کی بے لوث رپورٹنگ کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی کو بے دریغ نشانہ بنانے اور خون میں لت پت بچوں کی تصاویر دنیا کے سامنے پہنچ رہی ہیں، نسل کشی کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو حاصل مغربی ممالک کی اندھی حمایت بھی اب آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے۔
اسپین اور بیلجیئم کے وزرائےاعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب بہت ہو چکا۔ اسپین کے پیڈرو سانچیز نے ویلنسیا میں پیدا ہونے والی فلسطینی نژاد سیرت عابد ریگو کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ سیرت عابد ریگو نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا کہ فلسطینیوں کو قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کے ردعمل کو ضرورت سے زیادہ قرار دیا ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ جن جماعتوں اور امیدواروں نے اسرائیل کو غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہے وہ اپنے ووٹرز کو گنوا رہے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی فتح کا فرق معمولی ہی تھا۔ اسے دیکھتے ہوئے اگر وہ اپنے ’جنگ بندی کے حامی‘ ووٹرز کے خدشات کو دور نہیں کرتے اور اگلے سال اس وقت تک ان ووٹرز کی حمایت واپس حاصل نہیں لیتے تو وہ شدید پریشانی میں پڑ جائیں گے۔
اسرائیل اور اس کے مغربی حامی چاہے وہ حکومت کے اندر ہوں یا باہر، میڈیا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں ایک معروضی ادارتی پالیسی چلانے کے بہت ہی ثابت قدم ایڈیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس انتہائی مسابقتی دور میں میڈیا کی ساکھ بچانے کے لیے غیرجانبداری انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور اگرچہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود منفی مواد کے بارے میں شکایت کی ہے لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان پلیٹ فارمز کے شکر گزار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید غزہ میں جاری نسل کشی کی پوری ہولناکی ان کے بغیر ابھر کر سامنے نہیں آسکتی تھی۔ بڑے صحافتی اداروں کی جانب سے اپنے فرائض سے غفلت برتی گئی سوائے چند مواقع کے جہاں باضمیر صحافیوں نے پابندیوں کو توڑ کر حقائق کی رپورٹنگ کی۔ اس کے باوجود یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تھے جنہوں نے اس رجحان کو بدلنے میں مدد کی۔ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو ہم روایتی میڈیا کو بھی خود کو بچانے کے لیے اسی راہ پر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔
عباس ناصر یہ مضمون 26 نومبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes
·
View notes
Text
عمران احمد خان نیازی
پلان کیا تھا؟ تجزیہ: 14 مئی سے پہلے عمران خان سمیت تمام تحریک انصاف لیڈرشپ اور ورکرز، اور ڈیجٹل میڈیا کے بڑے صحافیوں کو جیلوں میں بند کرنا تھا اور تیس سے نوے دن تک باہر نہیں آنے دینا تھا. سافٹ ایمرجنسی لگاکر فوج شہروں میں اتاری جائے، طاقت سے احتجاج روکیں اور مکمل کنٹرول کریں.لیکن وہ ہوا جو یہ طاقتور سوچ نہ سکے، صرف ورکرز نہی بلکہ عوام کی بڑی تعداد اور خصوصاً نوجوان لڑکے اورخواتین تمام خطروں کے…
View On WordPress
6 notes
·
View notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 03 November-2024 Time: 09:00-09:10 am آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۳/نومبر ۴۲۰۲ء وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹ ***** ***** *****
::::: سرخیاں:::::: پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں: ٭ آج منایا جارہا ہے جوش و خروش کے ساتھ دیوالی کے بھاؤ بیج کا تہوار؛ اور کل مختلف قسم کی خریداری کے ساتھ کیا گیا پاڑوے کا اہتمام۔ ٭ مرکزی خفیہ ایجنسی کے الرٹ کے بعد ریاست کے نائب وزیرِ اعلیٰ اور بی جے پی رہنماء دیویندر پھڑنویس کی سیکوریٹی میں کیا گیا اضافہ۔ ٭ احمدنگر ضلع میں 23 کروڑ روپئے مالیت کے سونے کے بسکٹ ضبط۔ اور۔۔۔٭ ممبئی کرکٹ ٹسٹ میں نیوزی لینڈ کو بھارت کے خلاف دوسری اننگ میں 143 رنو ں کی برتری۔ ***** ***** ***** اب خبریں تفصیل سے: بھائی‘ بہن کے رشتے کو اور مضبوطی دینے والا اور محبت میں اضافہ کرنے والا دیوالی کا دیوالی کے موقع پر ہر جگہ شائقین ِ موسیقی اور مختلف ثقافتی پروگرام سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس طرح کی تقریبات کو آج کل کافی پذیرائی مل رہی ہے۔ ناندیڑ میں آج صبح مشہور گلوکار بھیم راؤ پانچالے کے غزل کا پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔یہ پروگرام سرکاری ریسٹ ہاؤس میں صبح گیارہ بجے شروع ہوگا۔ اسی طرح کل پونے میں سنت مکتا بائی کی زندگی کا احاطہ کرنے والا برہمچت کلا مکتائی نامی پروگرام پیش کیا گیا۔ اس پروگرام میں مہاراشٹر کے سنتوں کے کام کی معلومات اور اہمیت کو بیان کیا گیا۔ ***** ***** ***** اہلیہ نگر ضلع کے مثالی گاؤں ہیورے بازار کے مکینوں نے کل روشنی کا ��ہوار دیوالی منائی۔ ہر خاندان کی جانب سے ایک چراغ یعنی کُل 850 دئیے جلاکر پانی میں چھوڑے گئے۔ یہاں ہر برس اسی طرح روشنی کا یہ تہوار منایا جاتا ہے۔ ***** ***** ***** واشم ضلع کے کارنجہ میں ضلع پریشد اسکول کے استاد گوپال کھاڑے نے اپنے مکان پر لگائی گئی آسمانی قندیل کے ذریعے رائے دہی کے فیصد میں اضافے کا پیغام دیا ہے۔ کھاڑے خاندان کی جانب سے رائے دہی کی خاطر ووٹروں کو بیدار کرنے کیلئے دیوالی کی اس آسمانی قندیل کے ذریعے کوشش کی گئی۔ ***** ***** ***** مرکزی انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے خبردار کیے جانے کے بعد ریاست کے نائب وزیرِ اعلیٰ اور بی جے پی رہنماء دیویندر پھڑنویس کی سیکوریٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ فی الحال انھیں ”Z“ درجہ کی سیکوریٹی دی جارہی ہے۔ پھڑنویس کی جان کو خطرہ ہونے اور ایک سازش رچے جانے کی اطلاع مرکزی خفیہ ایجنسی نے ریاستی خفیہ ادارے کو دی۔ جس کے بعد ریاستی پولس چوکس ہوگئی اور نائب وزیرِ اعلیٰ کی حفاظت بڑھا دی گئی۔ فورس وَن کے 12 سپاہی پھڑنویس کی حفاظت کیلئے تعینات کیے گے ہیں۔ ممبئی‘ ناگپور میں ان کی رہائش گاہوں پر اور ان کی تقریبات میں سیکوریٹی فراہم کرنے کیلئے پولس کو ہدایات دی گئی ہیں۔ ***** ***** ***** نئی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سابق ڈپٹی میئر اور کانگریس کے ضلع صدر اَنل کوشک کل بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے۔ دیویندر پھڑنویس کی موجودگی میں کوشک کے پارٹی میں شامل ہونے سے نئی ممبئی میں اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ***** ***** ***** بی جے پی کے باغی رکنِ اسمبلی گوپال شیٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ انتخابات میں بوریولی اسمبلی حلقے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ شیٹی نے کل نائب وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھو ں نے بتایا کہ ان کی یہ ملاقات دیوالی کی مبارکباد دینے کیلئے تھی۔ شیٹی نے وضاحت کی کہ انھوں نے پارٹی نہیں چھوڑی ہے اور نہ وہ آئندہ پارٹی چھوڑیں گے۔ انھو ں نے بتایا کہ ان کا ہر قدم پارٹی کے فائدے کیلئے ہے اور وہ پارٹی میں رہ کر پارٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف ہے۔ اسی دوران پھڑنویس نے کہا ہے کہ شیٹی نے اب تک پارٹی نظم و ضبط کی پاسداری کی ہے اور اُمید ظاہر کی کہ وہ بوریولی حلقے سے دستبردار ہوجائیں گے۔ ***** ***** ***** ناگپور سے پانچ مرتبہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لے چکے انیس احمد کل دوبارہ کانگریس میں شامل ہوگئے۔ چند دن قبل وہ ونچیت بہوجن آگھاڑی میں شمولت اختیار کرچکے تھے اور وسطی ناگپور اسمبلی حلقے سے آگھاڑی کے امیدوار کے طور پر میدان میں اُترنے والے تھے، تاہم پرچہ داخل کرنے میں دیری کے سبب اُن کی درخواست داخل نہ ہوسکی۔ کل ممبئی میں کانگریس پارٹی کے دفتر میں مہاراشٹر کیلئے پارٹی کے مبصر رمیش چینّی تھلا کی موجودگی میں دوبارہ پارٹی سے جُڑ گئے۔ ***** ***** *****
0 notes
Text
پریس ریلیز
31 اکتوبر 2024ء
*عظمیٰ بخاری نے ڈیمارکیشن لیٹر صحافی کالونی ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے حوالے کر دیئے*
*صحافیوں کے فلاح کے لئےکام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے: عظمٰی بخاری*
*میرے لئے رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی بہت جنگ لڑی: عظمٰی بخاری*
صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے: عظمٰی بخاری
اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں: عظمٰی بخاری
عظمی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں، بہن کی طرح ہیں،ان کا رویہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے: ارشد انصاری
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ صحافی کالونی کے ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے ڈیمارکیشن لیٹر ان کے حوالے کر دیئے ہیں،مجھےصحافیوں کے فلاح کے لئے کام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے۔میرے لئے تمام رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی جنگ لڑی یے۔ صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے۔ اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں "میٹ دی پریس" میں بطور مہمان خصوصی کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میری لیڈر مریم نواز ہیں۔ میری وزیراعلٰی صحافیوں کی فلاح کے لئے ہر بات پر فورا مان جاتی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خود آ کر صحافیوں کیلئے پریس کلب میں 5 کروڑ کا چیک دینا چاہتی تھیں مگر وہ جلد صحوفیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی۔ جلد ہی اس نئی سکیم کے لئے درخواستیں مانگ لی جائیں گی، جن میں ڈی جی پی آر، ریڈیو پاکستان ، پی ٹی وی اور اے پی پی کے ملازمین کا کوٹا بھی ہوگا۔ مریم نواز بطور وزیراعلٰی بہت زیادہ کام کر رہی ہیں۔ ایک سال سے کم عرصے میں 80 مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ جو کام حکومتیں پانچ پانچ سالوں میں نہیں کر پاتیں وہ ہم چند مہینوں میں کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے باہر ہم سخت موسم میں احتجاج کیا کرتے تھے تو میں سوچتی تھی کہ مجھے جب بھی موقع ملا میں صحافیوں کے لئے کچھ کروں گی۔ مجھے آج موقع ملا ہے کہ میں لوگوں کے لئے کچھ کر سکوں۔ میں آج ��یف بلاک کی ڈیمارکیشن کا لیٹر ساتھ لے کر آئی ہوں۔ کئی وزیر یہ کام بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود نہیں کر سکے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک میں مخالفین کا طرہ امتیاز ہے کہ وہ ہر معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔حکومتوں کو فساد نہیں بلکہ کام کرنے چاہئیں۔ میری وزیراعلٰی کام اور خدمت پر یقین رکھتی ہیں۔حکومت پنجاب کسانوں کے لئے بہت سے اقدامات کر چکی ہے۔کسانوں کو تمام زرعی آلات پر سبسڈی اور غریب کسانوں کو کرائے پر زرعی آلات دیئے جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب لاہور پریس کلب کے باہر مفت ادویات بند ہونے پر مریض اور لواحقین احتجاج کیا کرتے تھے، مگر اب سب کو ان کی دہلیز پر مفت ادویات مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارشد انصاری نے وزیراعلی کی طرف سے دی گئی پانچ کروڑ روپے گرانٹ میں سے سولر سسٹم لگا کر گرانٹ کا صحیح استعمال کیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ اس کلب کو فیملی کلب بنایا جائے جس کے لئے کلچر ڈیپارٹمنٹ سے کوئی مدد درکار ہے تو میں حاضر ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلٰی نے خواتین کے لئے سکوٹیز کی س��یم کا اعلان کر رکھا ہے، صحافی خواتین کے لئے وزیراعلٰی سے سکوٹیز کا اعلان جلد کرواؤں گی۔ فیز ٹو کے لئے جب درخواستیں آئیں گی تو ان کی میرٹ پر سکروٹنی کرینگے۔ پریس کلب کے جن اراکین کی فہرست ہمارے پاس آ چکی ہے ان کو دوبارہ درخواستیں دینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ میری خواہش ہے کہ جب ہماری حکومت پانچ سال پورے کر کے جائے تو ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر صحافیوں کی اپنی کالونی ہونی ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں ویج بورڈ ایوارڈ پر عملدرآمد کے حق میں ہوں اور میں اس پر ہمیشہ بات بھی کرتی ہوں۔میں مالکان سے درخواست کروں گی کہ میڈیا ورکرز کی کم از کم تنخواہ لازمی دی جائے اور تنخواہیں تاخیر کر کے میڈیا ورکرز کیساتھ زیادتی نہ کریں۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ عظمٰی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں ہیں بلکہ بہن کی طرح ہیں،یہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ان کا رویہ ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے۔ کلب اور صحافیوں کے کسی بھی مسئلے اور حقوق کے لئے ان کی کاوشوں کی مثال نہیں ملتی۔ یہ بہترین صحافی دوست وزیر ہیں۔ ہم وزیراعلٰی مریم نواز کے بھی انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے لاہور پریس کلب کو 5 کروڑ روپے کی گرانٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش ک�� تحت عظمٰی بخاری پر صحافیوں کو دھمکی دینے کا غلط الزام لگایا گیا۔
عظمٰی بخاری نے بطور وزیر جو کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات سید طاہر رضا ہمدانی بھی موجود تھے۔
0 notes
Text
مذاکرات ختم ہوتے ہی ترمیمی بل پیش ہو گا: یوسف رضا گیلانی
(24نیوز)چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر مذاکرات چل رہے ہیں۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جیسے ہی مذاکرات ختم ہوں گے ترمیمی بل پیش کر دیا جائے گا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ اجلاس آج چلایا جائے گا، مولانا فضل الرحمٰن کی خصوصی کمیٹی سے بات چیت چل رہی ہے۔ دوسری جانب چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے دعویٰ کیا…
0 notes
Text
ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، عمران خان
30 جولائی ، 2024 فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ہم مذاکرات کریں گے، بانی پی ٹی آئی – فوٹو: فائل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کےلیے تیار ہیں۔ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ہم مذاکرات کریں گے۔ اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے فوج پر الزامات نہیں بلکہ صرف تنقید کی ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ فوج…
0 notes
Text
غزہ پر مسلم امہ کی خاموشی اور ایردوان
صدر ایردوان گزشتہ چند دنوں سے قومی اسمبلی اور آق پارٹی کے قزل جا حمام کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرنے کے دوران عالمِ اسلام اور خاص طور پر اسلامی رہنمائوں کی جانب سے غزہ اور رفح میں اسرائیل کے فلسطینیوں کے قتلِ عام اور نسل کشی پر خاموشی اختیار کئے جانے پر اپنے شدید ردِ عمل ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ غزہ اور رفح کی تباہ کاری کے بعد اب عالمِ اسلام کس چیز کا منتظر ہے ؟ عالمِ اسلام کب تک اپنے فلسطینی بھائیوں کے حقوق غصب ہوتے دیکھتا رہیگا؟ رفح اور غزہ کی تباہ کاری پر ہم اللہ کو کیا جواب دینگے؟ دنیا میں کوئی بھی ریاست اس وقت تک محفوظ نہیں رہ سکتی جب تک اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کرتا۔ اسرائیل نے جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے محاورے پر عمل درآمد کرتے ہوئے مغربی ممالک کے علاوہ عالمِ اسلام اور ترکیہ کو بھی اس لاٹھی سے ہانکنے کی کوشش کرتے ہوئے دنیا میں اپنی من مانی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے لیکن خدا کی قسم ترکیہ اکیلا بھی رہ گیا تو وہ کسی بھی صورت فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ ترکیہ اور عالمِ اسلام کے رہنمائوں کے درمیان یہی فرق ہے جو کسی بھی صورت اسرائیل کو ہضم نہیں ہو پاتا۔ انہوں نے کہا کہ میں اچھی طرح جانتا ہوں اسرائیل کو جب بھی موقع ملا وہ ترکیہ کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کرے گا۔
اسرائیل کی یہ بربریت صرف غزہ تک محدود نہیں رہے گی۔ اسے خون پینے کی عادت پڑ گئی ہے اور جسے خون پینے کی ایک بار لت پڑ جائے وہ ہمیشہ نئے شکار کی تلاش میں رہتا ہے۔ اسلئے برملا کہہ رہا ہوں اسرائیل پوری انسانیت اور عالمی امن کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ اسرائیل اور اس کے حامی سمجھتے ہیں کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد اس نسل کشی کو فراموش کر دیا جائے گا، ایسا ممکن نہیں۔ صدر ایردوان نے گزشتہ ہفتے اپنے تمام خطابات میں امریکہ اور متعدد یورپی ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتلِ عام میں امریکہ اور متعدد یورپی ممالک کے بھی ہاتھ رنگے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسپین، آئرلینڈ اور ناروے کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے سے اس مایوس کن ��ورتِ حال کے باوجود کچھ امیدیں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔ اب تک اقوام متحدہ میں 147 ممالک فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر چکے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں، اقوام متحدہ کے 193 ممبران میں سے 3/4 سےزائد ممالک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر قبول کر چکے ہیں۔ اسلئے میں ہمیشہ کہتا چلا آیا ہوں’’دنیا پانچ سے عظیم تر ہے‘‘۔
ایردوان نے کہا کہ مہذب مغربی ممالک کے ماہرین تعلیم، پروفیسرز اور لیکچررز صہیونی لابی کے تمام تر دباؤ اور ظلم و جبر کے باوجود غزہ اور رفح میں نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں حالانکہ یہ سب اس مقصد کیلئے بھاری قیمت بھی چکا رہے ہیں، ان کی آزادی اظہار رائے کو سلب کر لیا گیا ہے۔ مہذب مغربی دنیا کے رہنما مظاہروں اور اجتماعات پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں لیکن ان تمام باتوں کے باوجود امریکہ اور یورپ کے’’اصل مہذب عوام‘‘ غزہ کی آواز بن رہے ہیں اور ان کی جانب سے برپا کردہ انقلاب صہیونیت سے پاک دنیا کو جنم دے گا۔ صدر ایردوان نےامریکہ کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہی کی پشت پناہی اور ہر قسم کے اسلحہ و بارود کی فراہمی کے نتیجے میں اسرائیل اس جدید دنیا میں Vampire اسٹیٹ کا روپ اختیار کر چکا ہے۔ اس ویمپائر اسٹیٹ کی بربریت کو براہ راست دیکھا جا رہا ہے۔ اپنے آپ کو ہمیشہ مہذب دنیا کا چیمپئن کہلوانے والے یورپی ممالک کے رہنمائوں کی غزہ اور رفح کی نسل کشی اور قتلِ عام پر خاموشی بڑی معنی خیز ہے۔ ان تمام رہنمائوں کے سامنے ہسپتالوں، اسکولوں، مساجد کو نشانہ بنایا گیا اور یہ رہنما خاموش رہے۔ غزہ میں صحافیوں، ڈاکٹروں، امدادی کارکنوں کو ہلاک کیا گیا اور یہ رہنما ٹس سے مس نہ ہوئے۔
غزہ کی سڑکوں پر شہداء کی لاشیں کتے کھاتے رہے اور اسرائیلی دہشت گرد مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کی بےحرمتی کرتے رہے، ہسپتال کےلان میں اجتماعی قبریں برآمد ہوتی رہیں لیکن یہ رہنما خوابِ خرگوش ہی کے مزے لیتے رہے۔ صدر ایردوان نے عالمِ اسلام کے رہنمائوں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا اپنے فلسطینی بھائیوں کے حقوق، قوانین، جانوں اور عزتوں کا تحفظ کب کرے گی؟ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گرد اسلامی جغرافیہ کے مرکز اور قلب میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ارتکاب کر رہے ہیں اور عالمِ اسلام خاموش ہے۔ ایسا کب تک ہوتا رہے گا؟ صدر ایردوان نے کہا کہ ��رک ہونے کے ناتے میں دنیا بھر کے ہر اس شخص کو یکجہتی کے پیغامات بھیج رہا ہوں جس کے دل میں فلسطین اور غزہ بستا ہے۔ ہم نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف دائر نسل کشی کے مقدمے میں مداخلت کا فیصلہ کیا۔ ہم نے تمام دستاویزات اور معلومات یکجا کرتے ہوئے عدلیہ کو پیش کر دی ہیں لیکن اسرائیلی انتظامیہ، مغربی ممالک اور صہیونی لابی عدالت اور ججوں کو کھلم کھلا دھمکیاں دے کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عالمی عدالت کو کسی دبائو میں نہیں آنا چاہئے۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
ذمہ دارانہ صحافت کو اصل خطرہ کس سے؟
چلیں مان لیتے ہیں کہ پنجاب حکومت کا میڈیا کے متعلق بنایا گیا قانون کالا ہے اور اسی بنیاد پر صحافتی تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا۔ لیکن کیا یہ حقیقت نہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ہاتھوں کسی کی عزت محفوظ نہیں، جھوٹ بہتان تراشی اور فیک نیوز ہمارے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کا معمول بن چکا۔ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر جھوٹے الزامات لگانا، کسی کی پگڑی اچھالنا، دوسروں پر غداری اور گستاخی تک کے سنگین الزامات لگانا، دوسروں کی زندگیوں تک کو خطرہ میں ڈالنا کیا یہ ہم نہیں کرتے رہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر فتنہ انگیزی کرنے والے کتنوں کو سزائیں دی گئیں؟ کس طرح ٹی وی چینلز نے دوسرے ٹی وی چینلز اور صحافیوں کے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر مہمات چلائیں، صحافیوں نے صحافیوں پر غداری کے فتوے لگائے، گستاخی تک کے الزامات لگائے لیکن کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہوا۔ ایسا کیوں ہے کہ برطانیہ میں انہی الزامات پر ہمارے ہی ٹی وی چینلز اور صحافیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جس پر نہ کسی نے آزادی رائے کی بات کی اور نہ ہی آزادی صحافت کیلئے خطرہ محسوس کیا۔
جہاں تک سوشل میڈیا کا تعلق ہے تو اُس نے تو تمام حدیں پار کر دیں۔ کسی کو گالی دینا ہی اس کی آزادی ہے؟ کسی پر سنگین سے سنگین الزام لگایا جائے تو اس پر بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں؟جو دل میں آئے کہہ دو چاہے کسی کے بھی متعلق ہو۔ جھوٹی اطلاعات یعنی فیک نیوز بنا بنا کر پھیلائی جاتی ہیں، ٹرولنگ اور بہتان تراشی کی بنیاد پر ٹرینڈز چلانا کھیل بن چکا ہے۔ گستاخانہ مواد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے، ملک دشمنی کی بھی حدیں پار کی جاتی ہیں لیکن جب کسی کے خلاف حکومت ایکشن لیتی ہے تو شور مچ جاتا ہے کہ آزادی رائے پر حملہ ہو گیا۔ صحافتی تنظیموں سے میرا سوال ہے کہ جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق میں نے اوپر لکھا کیا ایسا ہی نہیں ��و رہا یا ہوتا رہا؟ اگر یہ سچ ہے تو پھر صحافتی تنظیموں نے جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط ہو رہا ہے اور جس کا شکار میڈیا کے افراد خود بھی ہیں، اسے روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے؟
جب ہم ذمہ دارانہ صحافت کو پروموٹ کرنے کیلئے خود اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے، جب ہم سوشل میڈیا یا میڈیا کو استعمال کر کے بہتان تراشی اور فتنہ انگیزی کرنے والوں کے احتساب کی بجائے اگر خود قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو ہم اسے آزادی رائے اور آزادی صحافت کا مقدمہ بنا کر پیش کریں گے تو پھر جو کچھ غلط ہو رہا ہے وہ درست کیسے ہو گا۔ جب ہم اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے تو پھر حکومتوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق قوانین بنا دیں۔ اور پھر جب کوئی بھی حکومت میڈیا سے متعلق کوئی قانون بناتی ہے یا بنانے پر غور کرتی ہے تو اُسے آزادی صحافت اور آزادی رائے پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔ سیاستدانوں کا تو یہ وطیرہ رہا ہے کہ جو حکومت میں ہو ں تووہ میڈیا کے متعلق قانون میں تبدیلی چاہتے ہیں جبکہ وہی جب اپوزیشن میں ہوں تو میڈیا کے ساتھ یکجہتی کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت میڈیا پر قدغنیں لگانا چاہ رہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند سال پہلے تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں بنائے جانے والے میڈیا سے متعلق قانون کے حوالے سے جو کہا تھا اُس کی وڈیو ٹی وی چینلز پر چلائی گئی۔ کل جو وہ کہہ رہی تھیں آج وہ اُس کا الٹ کر رہی ہیں جبکہ تحریک انصاف اب اپوزیشن میں ہونے کی بنیاد پر میڈیا تنظیموں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہی ہے۔ سیاست کے اس کھیل پر اعتراض اپنی جگہ لیکن میری صحافتی تنظیموں سے درخواست ہے کہ وہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانے والے جھوٹ، فیک نیوز، فتنہ انگیزی وغیرہ کے خلاف نہ صرف اپنی آواز اُٹھائیں بلکہ موجودہ قوانین میں اگر کوئی کمی کسر ہے تو اُسے دور کرنے کا مطالبہ کریں تاکہ ذمہ دارانہ صحافت کو جو خطرہ فیک نیوز اور فتنہ پھیلانے والوں کی طرف سے ہے اُس کے آگے بند باندھا جا سکے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
حق اورسچ کی آواز اُٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
(24نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ حق اور سچ کی آواز اٹھانے والےصحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔ صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کاکہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ، فلسطین سمیت ہر ملک میں صحافیوں پر تشدد قابل مذمت ہے ، احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کیلئے آزاد صحافت کا ہونا…
0 notes
Text
قائمہ کمیٹی اطلاعات میں صحافیوں کی حفاظت سےمتعلق ترمیمی بل زیرغور
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات میں صحافیوں او ر میڈیا پروفیشنلز کی حفاظت کا ترمیمی بل 2022زیرغور آیا۔ سینیر علی ظفر کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا پی ایف یو جے نمائندگان نے کہا کہ صحافتی تنظیموں اور سٹیک ہولڈرز بل کے ٹیکسٹ سے لا علم ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ جنسی رحجانات کا صحافتی معیار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کمیٹی نے صحافی کی تعریف سے متعلق…
0 notes
Text
جلاوطن ہونے والے بی بی سی کے صحافیوں کی تعداد میں اضافہ: ’میں ڈر ڈر کر رہتا ہوں، اگر مجھے کچھ ہو گیا تو میری بیٹی کا کیا ہو گا‘
http://dlvr.it/T6P8gh
0 notes
Link
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 2 ؍ اکتوبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 02 October 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۲ ؍ اکتوبر ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ گاندھی جینتی کی مناسبت سےآج ملک بھر میں متعدد پروگراموں کا اہتمام
٭ وزیر اعظم کے ہاتھوں 9؍ ہزار 600؍ کروڑ روپئے کے اخراجات پر مشتمل مختلف صفائی منصوبوں کا آغاز
٭ سیلاب متاثرین کی معاونت کے لیے مرکزی حکومت نے مہاراشٹر کو دیا ایک ہزار 492؍ کروڑ روپئے کا فنڈ
٭ لاڈ لی بہن اسکیم کے سبب معیشت کو فروغ ملے گا ‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے
اور
٭ کانپور ٹیسٹ کر کٹ سیریز بھارت نے جیتی
اب خبریں تفصیل سے...
آج ملک بھر میں با با ئے قوم مہاتما گاندھی اور سابق آنجہا نی وزیر اعظم لعل بہادر شاستری کا یوم پیدائش منا یا جا رہاہے ۔ اِس منا سبت سے ملک بھر میں متعدد پروگراموں کا اہتمام کیاگیا ہے ۔ اِسی سلسلے میں آج صبح نئی دِلّی میں مہا تما گاندھی کی سما دھی پر کُل مذاہب دعائیہ جلسے کا اہتمام کیاگیا ہے ۔
صدر جمہوریہ محتر مہ در پدی مُر مو نے مہا تما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔لوک سبھا میں حزب مخالف کے رہنما راہل گاندھی نے بھی مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
***** ***** *****
گزشتہ 17؍ ستمبر سے ملک بھر میں جاری ’’ صفائی ہی خدمت ہےمہم ‘‘ آ ج ختم ہو رہی ہے۔ اِ س خصوص میں وزیر اعظم نریندر مودی آج نئی دِلّی میں منعقدہ ’’صاف بھارت پروگرام‘‘ میںشر کت کریں گے ۔اِس موقعے پر وہ صاف صفائی سے متعلق 9؍ ہزار 600؍ کروڑ روپئے کے اخرجات پر مشتمل متعدد منصوبوں کا آغاز کریں گے ۔
***** ***** *****
مرکزی حکو مت نے سیلاب سے متا ثرہ 14؍ریاستوں کے لیے 5؍ ہزار 858؍ کروڑ روپئے کا فنڈ منظور کیا ہے ۔اِس میں سب سے زیادہ ایک ہزار 492؍ کروڑ روپئے مہاراشٹر کو دیے جائیں گے ۔ اِس سال موسم باراں میں موسلادھار بارش ‘ سیلاب اور مٹی کے تود کھسکنے کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے ۔ نقصان بھر پائی کی مد میں اِس سال اب تک 21؍ ریاستوں کو مجموعی طور پر 14؍ ہزار 958؍ کروڑ روپئے کا فنڈ دیا جا چکاہے ۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ لاڈ لی بہن یوجنا کے سبب ریاستی و قومی معیشت کو کا فی فروغ ملے گا ۔ وہ کل سانگلی میں منعقدہ کسانوں کے جلسے میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت کو 5؍ ٹریلین ڈالر تک بڑھانے کا خواب پورا کرنے میں لاڈ لی بہن یو جنا بہت سود مند ثابت ہو گی ۔ انھو ں نے کہا کہ خواتین کو لکھ پتی بنا ئے بغیر حکو مت چین سے نہیں بیٹھے گی ۔
اِسی دوران خواتین و بہبود اطفال کی وزیر ادیتی تٹ کرے نے کہا کہ لاڈ لی بہن یو جنا سے مستفیض ہو رہی خواتین کے بینک کھاتوں سے مختلف فیسوں کے نام پر پیسے کاٹنے والی بینکوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
***** ***** *****
مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ایس ٹی کے 343؍ بس اسٹینڈ وں پر ’’ آنند آروگیہ کیندر ‘‘ نام سے دواخانے کھولے جا ئیں گے ۔ اِن دواخانوں میں تمام شہر یان کم فیس پر ڈاکٹروں سے تشخیص کر واسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی کم فیس پر مختلف ٹیسٹ اور کم قیمت پر دوائیں بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ مذکورہ کار پوریشن کے صدر نشین بھرت گو گاولے کی زیر صدارت منعقدہ بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا ۔
اِس کے علا وہ تمام بس اسٹینڈوں پر خواتین بچت گروپوں کے لیے برائے نام کرائے پر دکانیں بھی دستیاب کر وائی جائیں گی ۔ ساتھ ہی ڈھائی ہزار بسیں خرید نے ‘ ڈیزل سےچلنے والی 100؍ بسوں کو الیکٹرک بسوں میں تبدیل کرنے اور ممبئی -پونا راستے پر الیکٹرک شیو نیری میں مسافروں کی آسانی کے لیے شیو نیری سُندری مقرر کرنے کا فیصلہ بھی ایس ٹی کارپوریشن نے کیا ہے ۔
***** ***** *****
آئندہ اسمبلی چُنائو میں عظیم اتحاد کی حکو مت ریاست میں اقتدار سنبھا لے گی ۔ مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ نے یہ بات کہی ہے ۔ وہ کل ممبئ میں بی جے پی کار کنان سے مخاطب تھے ۔ اِس موقعے پر انھوں نے کار کنان سے اپیل کی کہ ریاست میں بی جے پی کی جیت کے لیے جوحکمت عملی بنائی جائے گی اُس پر عمل کریں ۔
***** ***** *****
ریاست میں نو اجازت یافتہ 8؍ میڈیکل کالجوں میں اِس سال سے تعلیم و تربیت شروع کی جائے گی ۔ مرکزی وزیر برائے صحت پر تاپ رائو جا دھو نے یہ بات بتائی ۔ وہ کل بلڈھانہ میں صحافیوں سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے بتا یا کہ ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں پوسٹ گریجویٹ کورسیس کے لیےگزشتہ 10؍ برسوں کے دوران تقریباً 60 ؍ ہزار 800؍ نشستوں کا اضا فہ کیاگیا ہے ۔ خیال رہے کہ اِن میڈیکل کالجوں میں جالنہ اور بلڈھانہ کے میڈیکل کالجوں کا بھی شمار ہے ۔
اپنے خطاب میں انھوں نے مزید بتا یا کہ کھام گائوں - جالنہ ریلوے راستے کا مسودہ منظوری کے لیے نیتی آیوگ کو بھیج دیاگیا ہے ۔ جلد ہی اِسے مر کزی کابینہ کی منظوری بھی مل جائے گی ۔ جناب پر تا رائو جا دھو نے بتا یا کہ ملکا پور - سلوڑ -چھتر پتی سنبھا جی نگر ریلوے راستے کی بھی تجویز ہے اِس کے لیے بھی وہ اقدام کریں گے۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
لاتور ضلعے کے جڑ کوٹ تعلقےسے گزر نے والی تیرو ندی پر تعمیر کیے گئے 7؍ پُشتوں کا افتتاح کل نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ہاتھوں کیاگیا ۔ تیرو ندی میں بیل سائونگی ‘ بور گائوں ‘ تیرو کا ‘ سُلاڑی اور گوہان کے مقام پر ایک ایک پُشتہ اور ڈونگر گائوں میں 2؍ پُشتوے تعمیر کیے گئے ہیں ۔ اِس کے سبب تقریباً 496؍ ہیکٹر زرعی رقبے کی آبپا شی ممکن ہو گی ۔
اِسی طرح جڑ کوٹ میں تعمیر کی گئی انتظامی عمارت ‘ تعمیرات عامہ کا ذیلی دفتر اور سرکاری آرام گاہ کا افتتاح بھی کل جناب اجیت پوار کے ہاتھوں کیاگیا ۔
***** ***** *****
کانپور میں کھیلی گئی بھارت - بانگلہ دیش ٹیسٹ کرکٹ سیریز بھارت نے جیت لی ہے ۔ سیریز کے دوسرے مقابلے میں بھارت نے بانگلہ دیش کو 7؍ وکٹوں سے شکست دے کر مقابلہ اپنے نام کر لیا ۔کل اِس میچ کے آخری دن جب مقابلہ شروع ہوا تو بھارت کو جیتنے کے لیے 95؍ رنوںکی ضرورت تھی ۔ بھارتی ٹیم نے 18؍ ویں اوور میں 3؍ کھلاڑیوں کے نقصان پر 98؍ رن بنا کر مقابلہ جیت لیا ۔ اِس جیت کے ساتھ ہی بھارت نے یہ سیریز0 - 2 ؍ سے جیت لی ہے ۔
یشسوی جیسوال کو مقابلے کا بہترین کھلاڑی اور روی چندرن اَشوِن کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا ۔ اِس سیریز میں رویندر جڈیجہ نے ٹیسٹ کر کٹ میں اپنے 3؍ ہزار رن اور 300؍ وکٹ مکمل کیے ۔ صرف74؍ ٹیسٹ کرکٹ مقابلوں میں یہ ریکارڈ بنا نے والے وہ دوسرے کھلاڑی ہیں ۔اِس سے پہلے انگلینڈ کے اِیان بوتھم یہ ریکارڈ بنا چکے ہیں ۔
***** ***** *****
جالنہ میںکل ضلع رابطہ اور کنٹرول کمیٹی دِشا کے سر براہ نیز رکن پارلیمان ڈاکٹر کلیان کاڑے کی موجود گی میں جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیاگیا تھا ۔اِس موقعے پر انھوں نے مختلف منصبوں کے تحت منظور شدہ مفاد ِ عامہ کے تر قیاتی کاموںکا مسلسل جائزہ لینے اور ایسے سبھی کام بغیر کسی دبائو کے جلداز جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔
***** ***** *****
گزشتہ یکم سے تین ستمبر کے دوران ناندیڑ کے 62؍ حلقوں میں ہوئی موسلا دھار بارش کی وجہ سے 5؍ لاکھ 96؍ ہزار 517؍ ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصلوں کا نقصان ہوا ہے ۔ ناندیڑضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت نے یہ بات بتائی ۔ انھوں نے بتا یا کہ ان نقصانات کی تفصیل حکو مت کو اِرسال کر دی گئی ہے اور کسانوں کی معاونت کے لیے 892؍ کروڑ روپئے فنڈ کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
ناندیڑ سے متصل واڈی گرام پنچایت کی سر پنچ پو جا ہن ونتے اور گرام پنچایت کی رکن شیتل پاوڈے نے مقررہ مدت میں ذات صداقت نامےپیش نہ کرنے کی پاداش میں اُنھیں اگلی میعاد کے لیے نا اہل قرار دیاگیا ہے ۔ ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت نے یہ حکم جاری کیا ہے ۔ خیال رہے کہ جنوری 2021ء میں ریزر و سیٹوں پر منتخب ہونے والے اراکین کو ذات صداقت نامے پیش کرنے کے لیے دی گئی مدت 9؍ جو لائی کو ختم ہو چکی ہے ۔
***** ***** *****
دھارا شیو ضلع ڈپٹی رجسٹرار کو آپریٹیو سوسائزیز آفیس کے ہیڈ کلرک دیانند چوہان کو کل 25؍ ہزار روپئے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیاگیا ۔ کڑمب کی زرعی پیداوار بازار کمیٹی میں محافظ تعینات کرنے کی اجازت حاصل کی تجویز منظور کرنے کے لیے اُس نے یہ رشوت مانگی تھی ۔
***** ***** *****
اِس موسم باراں کے دوران ریاست میں تقریباً 258؍ ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے ۔محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ آئندہ 24؍ گھنٹوں کے دوران کوکن ‘ وسطی مہاراشٹر اور مراٹھواڑے میں بجلی کی گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ گاندھی جینتی کی مناسبت سےآج ملک بھر میں متعدد پروگراموں کا اہتمام
٭ وزیر اعظم کے ہاتھوں 9؍ ہزار 600؍ کروڑ روپئے کے اخراجات پر مشتمل مختلف صفائی منصوبوں کا آغاز
٭ سیلاب متاثرین کی معاونت کے لیے مرکزی حکومت نے مہاراشٹر کو دیا ایک ہزار 492؍ کروڑ روپئے کا فنڈ
٭ لاڈ لی بہن اسکیم کے سبب معیشت کو فروغ ملے گا ‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے
اور
٭ کانپور ٹیسٹ کر کٹ سیریز بھارت نے جیتی
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
پریس ریلیز
*پنجاب میں کام ہو رہا ہے جبکہ فتنہ پارٹی فتنہ گردی میں مصروف ہے: عظمٰی بخاری*
*ایک صوبے کا ''مولا جٹ'' ہر روز فیڈریشن پر چڑھائی کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے: عظمٰی بخاری*
*میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ کی بنیاد پر کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے: عظمٰی بخاری*
*صحافیوں کے لئے میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، ان کے مسائل کا حل میری پہلی ترجیح ہے: سید طاہر رضا ہمدانی*
*ڈی جی پی آر کو جدید تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا میرا مشن ہے: غلام صغیر شاہد*
لاہور30 ستمبر:- نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز غلام صغیر شاہد کی جانب سے نجی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری اور سیکریٹری انفارمیشن سید طاہر رضا ہمدانی نے خصوصی شرکت کی۔ بیٹ رپورٹرز، بیورو چیفس، کالم نگار اور نیوز ایڈیٹرز بھی ظہرانے میں مدعو تھے۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب میں کام ہو رہا ہے اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز ہر روز عوام کے مسائل کے حل کے لئے گھنٹوں میٹنگز کرتی ہیں۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی آپ سب کے سامنے ہے۔ اس لئے پنجاب کے لوگ فتنہ پارٹی کی فتنہ گردی کا حصہ نہیں بنتے۔ ایک صوبے کا مولا جٹ ہر روز فیڈریشن پر چڑھائی کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ ایک مخصوص جماعت اور اس کے کارندوں نے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ لاہور کے ناکام جلسے اور راولپنڈی کے فلاپ احتجاج کے بعد یہ باولے ہو چکے ہیں۔ان کا اپنا صوبہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے لیکن ان کو فکر صرف پنجاب میں جلسے اور احتجاج کرنے کی ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ خیبر پختون خواہ کے لوگوں کو بھی بجلی کے بلوں میں ریلیف ملے۔جس طرح پنجاب کے بچوں کو لیپ ٹاپس، سکالرشپس اور الیکٹرک بائکس مل رہی ہیں اسی طرح خیبر پختونخواہ کے بچوں کو بھی یہ سب کچھ ملے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ بڑی تیزی سے جاری ہے۔ ہم میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ کی بنیاد پر کرنے کا طریقہ کار وضع کر رہے ہیں اور وزیراعلی پنجاب جلد ڈی جی پی آر کا دورہ کریں گی۔ اس موقع پر سیکریٹری انفارمیشن سید رضا ہمدانی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل حل کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے۔ میرے دروازے صحافیوں کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں۔ صحافی کالونی کے مسائل ہوں یا صحافیوں کی گرانٹ کے، انکے حل کو ترجیح دی جائے گی۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہمیشہ مثبت رول ادا کیا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ ڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد نے کہا کہ وزیر اطلاعات پنجاب نے جو ٹاسکس دیے ہیں انکو جلد از جلد پورا کریں گے۔ وزیراعلٰی پنجاب کے ویژن کے مطابق محکمہ اطلاعات کو چلایا جارہا ہے۔ ڈی جی پی آر کے آپریشنل ہیڈ متحرک اور موثر بنانا میرا مشن ہے۔ ہم نے آتے ہی میڈیا کے التواء شدہ بقایاجات میں سے 20 کروڑ ادا کئے ہیں۔ باقی ادائیگیاں آنے والے دنوں میں کردی جائیں گی۔ ڈی جی پی آر کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا بھی میرے ٹاسکس میں شامل ہے-
٭٭٭
0 notes