#شیخ روحیل اصغر
Explore tagged Tumblr posts
urduchronicle · 1 year ago
Text
شیخ روحیل اصغر اور ایاز صادق کے درمیان حلقے کی لڑائی ختم، سہیل شوکت بٹ نے قربانی دے دی
مسلم لیگ ن نے لاہور میں دو اہم رہنماؤں کے درمیان سیٹ کا مسئلہ حل کر لیا، شیخ روحیل اصغر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے الیکشن لڑیں گے ، جبکہ  سردار ایاز صادق کو  این اے 120 سے ٹکٹ سے دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن ڈسٹرکٹ لاہور کی ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران شیخ روحیل اصغر نے این اے 121 سے ایاز صادق کی درخواست پر شدید اعتراض کیا تھا اور ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں آزاد الیکشن لڑنے کا بھی کہا تھا۔ روحیل اصغر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years ago
Text
رانا ثنا پر غلط کیس بنانے والے افسران کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر پی اے سی برہم
 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر غلط کیس بنانے والے افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں نارکوٹکس کنٹرول سے متعلق سال 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ دورانِ اجلاس رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ہمارے رکن قومی اسمبلی پر کیس بنایا گیا،سب کچھ کرنے کے بعد…
View On WordPress
0 notes
dnanewshd · 5 years ago
Photo
Tumblr media
گجرات کے نامور بزنس مین ، سابق چیئرمین پاکستان الیکٹرک فین مینو فیکچرز ایسوسی ایشن عدنان نسیم سیٹھی کی صاحبزادی ، رضوان نسیم سیٹھی، ریحان نسیم سیٹھی کی بھتیجی ڈاکٹر ماہم عدنان کی شادی حسن آفتاب سے انجام پا گئی۔ گجرات کے نامور بزنس مین ، سابق چیئرمین پاکستان الیکٹرک فین مینو فیکچرز ایسوسی ایشن عدنان نسیم سیٹھی کی صاحبزادی ، رضوان نسیم سیٹھی، ریحان نسیم سیٹھی کی بھتیجی ڈاکٹر ماہم عدنان کی شادی حسن آفتاب سے انجام پا گئی۔ تقریب کا اہتمام سیٹھی ہاو ¿س جی ٹی روڈ میں کیا گیا۔بارات کا استقبال، عدنان نسیم سیٹھی، ریحان نسیم سیٹھی، رضوان نسیم سیٹھی، عمیر سیٹھی اور دیگر فیملی ممبران نے کیا۔ تقریب میں قائم مقام گورنر پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، چوہدری وجاہت حسین، چوہدری سلیم سرور جوڑا، سعادت نواز اجنالہ، چوہدری مبشر حسین، چوہدری شافع حسین،چوہدری نیئر حسین،چوہدری اظہر حسین،چوہدری بلال نیئر، آر پی او گوجرانوالہ طارق عباس قریشی، ڈی پی او گجرات سید توصیف حیدر، چوہدری ندیم اختر ملہی، خا��د اصغر گھرال، میاں عمران مسعود، شیخ خاور رفیق، چوہدری اظہر حسین، کالم نگار توفیق بٹ، میاں محمد اعجاز، ڈی ایس پی سٹی رضا اعوان، چوہدری صفدر ممتاز سندھو، اورنگزیب بٹ، جاوید بٹ، چوہدری کلیم اللہ وڑائچ، صاحبزادہ سید سعید احمد شاہ گجراتی، چوہدری نجیب اشرف چیمہ، ڈی ایس پی حافظ امتیاز، چوہدری اعظم، چوہدری بلال نیئر، چوہدری علیم اللہ وڑائچ گورالی،چوہدری غلام عباس ملہی، ملک اظہار احمد اعوان، یاسر احسان پاک فین، ملک اعجاز احمد، میاں امان اللہ پاک فین، ناصر چیمہ، الحاج امجد فاروق، صفدر ممتاز سندھو،چوہدری افتخار احمد مٹو، میاں پرویز اخترپگانوالہ، چوہدری عثمان منظور دھدرا، مظفر حسین ڈار، میاں سلیم اللہ پاک فین،چوہدری علی عثمان پرواز فین، رزاق ڈار فیصل فین، چوہدری فاروق افگن کلاچور، چوہدری طاہر ترکھا، غیاث الدین پال، فرقان ایوب یونس فین، باو ¿ منیر پشاوری امین فین، افضل سماں، میر عبدالغفار سپین، ساجد شاہ، چوہدری اعجاز احمد، قاضی خالد سیف اللہ، علی بشارت راٹھور، قمر زمان گل، چوہدری محمد اصغر تیل والا، سید عاطف عظمت، سلیم بٹ، حاجی محمد شفیق رفیقی چائینہ فین، چوہدری شجاع زیب جوڑا، وحید زمان ڈوگہ، چوہدری رخسار میلو، شیرافگن، ارشد وحید بٹ، سلیم ارشد شیخ ناروے، چوہدری الیاس وڑائچ، حمزہ طارق، میجر نسیم اکبر فاروقی، انصر محمود گھمن، مرزا جمشید اقبال، علی انصر گھمن، شجاع زیب میر، الطاف حسین جعفری، جواد حسین جعفری، عاصم مشتاق بٹ، سینئر صحافی طفیل میر، وسیم اشرف بٹ، سید وقار گیلانی، سلیم بٹ، ارشد وحید بٹ، عمیر گھمن، چوہدری یوسف ساروچک، جاوید یعقو ب ڈار، ارشد محمود بٹ، میاں غلام محی الدین، شیخ جاوید، شیخ مسعود اختر الشیخ فین، شیخ خرم مسعود، رضوان سلیم بٹ، ذیشان زیب، عمیر افضل گوندل، نعمان جاوید، فیضان جاوید، چوہدری شمشاد اللہ ملہی، ندیم شہزاد کوکب، حاجی الیاس الرحمان ، چوہدری شہزاد گل، چوہدری شیراز گل، چوہدری محمد انور (ر) انسپکٹر، چوہدری جاوید سراج، حاجی کالے خان، ملک اسحاق اعوان، عدنان احسان واحد فین، چوہدری شیر امجد، وقاص سیٹھی، شیخ افضال احمد، مظہر وڑائچ نت، کبیر احمد میر، یاسر میر، امتیاز کوثر، سجاد لانیکا، چوہدری ندیم طفیل، جاوید اقبال ماجرہ، ملک صفدر حسین، ملک اسحاق اعوان، چوہدری علی عثمان پرواز فین، ندیم بٹ، اسلم زیب بٹ، توحید شاہ، خرم الطاف بھٹی نائب صدر گجرات چیمبر، چوہدری خرم، توحید شاہ، نوابزادہ سنی، شیخ محمد اقبال، ڈاکٹر ذکی بٹ، چوہدری اختر چھوکر کلاں، روحیل عظمت بٹ، مزین حمید بٹ، صابر علی چیمہ ایڈووکیٹ، سید عدیل عباس شاہ، شیخ محمد اسحاق، شیخ جاوید، نومان ظہیر بٹ، حاجی محمد ریاض، حاجی صغیر احمد، چوہدری عبداللہ اعجاز، سول جج صوفی نوید، رانا صلاح الدین، امان اللہ، منظو ر حسین ڈا، امان اللہ بٹ، ثناءاللہ بٹ، ارتضیٰ شاہ، چوہدری مظہر وڑائچ، چوہدری اظہر وڑائچ، سیٹھ علی اصغر، ع��لمگیر بوبی، ننھا پہلو��ن، الیاس ڈار، ساجد راٹھور، شیخ زوہیب اختر، سرجن ڈاکٹر اکرام، آفتاب احمد کینیڈا، رانا صلاح الدین، وقاص سیٹھی، قاضی ذوالفقار، مرزا سلیم صدیق، بلال جوڑا، سید توحید شاہ،شیخ وقار وحید، حاجی صغیر احمد و دیگر شریک تھے۔
0 notes
urdubbcus-blog · 6 years ago
Photo
Tumblr media
عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے آٹا، چینی، دال کے بھاؤ سے انجان نکلے کسی نے آٹے کا بھاؤ172 روپے کلو قرار دیا ، تو کوئی یہ سوال سْن کر فوراً بھاگ نکلا اسلام آباد (وائس آف ایشیا)موجودہ حکومت اور اپوزیشن پارٹیاں دونوں ہی خود کو عوامی حقوق کا چیمپئن ثابت کرنے کی دوڑ میں پیش پیش ہیں۔ دونوں جانب سے خود کو عوام کا نجات دہندہ ثابت کیا جاتا ہے۔ عوامی مصائب میں کمی لانے کے حوالے سے دونوں جانب سے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے ہیں۔ مگر صورتِ حال اس کے برعکس ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے نمائندے کی جانب سے قومی اسمبلی کے احاطے میں کئی اراکینِ اسمبلی سے جب آٹا، چینی اور دال کا بھاؤ پْوچھا گیا تو کسی ایک سے بھی اس کا جواب نہ بن سکا۔ماضی میں پاکستان کے وزیر داخلہ رہنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما رحمن ملک نے تو آٹے کا بھاؤ 172 روپے فی کلو گرام قرار دے دِیا۔ ایک خاتون رْکن اسمبلی نے جواباً کہا کہ میرے گھر میں تو آٹا گاؤں سے آتا ہے، اس لیے سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے اس بارے میں کچھ پتا نہیں۔لاہور سے تعلق رکھنے والے شیخ روحیل اصغر نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے طنزاً یہ تو کہہ دیا کہ عوام مہنگائی کے ہاتھوں پِس کر خوشی منا رہی اور نعرے لگا رہی ہے۔مگر جب اْن سے دوبارہ سوال کیا گیا کہ آٹے کا بھاؤ کیا ہے، تو وہ یہ کہہ کر کنی کتراتے ہوئے نکل گئے کہ اْنہیں کیا معلوم آٹے کا کیا بھاؤ ہے۔ سیاسی مخالفین کو دبنگ لہجے میں للکارنے والی پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ آٹے کے بھاؤ کے سوال پر یہ کہہ کر وہاں سے بھاگ نکلیں کہ میں بعد میں آ کر اس سوال کا جواب دیتی ہوں۔پیپلز پارٹی کے رْکنِ اسمبلی میر یوسف تالپور نے کہا کہ پتا نہیں، آٹے کی قیمت تو روز تبدیل ہوتی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رْکن اسمبلی زرتاج گْل نے جواب دیا، پتا نہیں میں نہیں خریدتی، میری والدہ خریدتی ہیں۔ جبکہ صوبہ سرحد سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے رْکن نْور عالم نے تو اس سیدھے سادے سوال کو شرارت قرار دے کر کہا، یار نہ کرو۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے حوالے سے عوام نے کمنٹس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹے، دال اور چینی کے بھاؤ سے بے خبر ارکانِ اسمبلی بھلا عوام کی مشکلات کیسے جان سکتے ہیں۔اپنے گھروں میں دْنیا کی بہترین سہولت اور نعمتیں رکھنے والوں کو کیا خبر کہ عوام کی بڑی گنتی مہینے کے آخری دِنوں میں ایک کلو آٹے اور ایک کلو چینی خریدنے سے بھی عاجزہو جاتی ہے۔ بھلا جس آدمی نے غربت ، تکلیف اور پیسوں کی کمی کا سامنا ہی نہیں کیا، وہ اسمبلی میں بیٹھ ک�� عوامی مفاد اور فلاح و بہبود پر مبنی مؤثر قانون سازی کیسے کر سکتا ہے۔ اگر اسمبلیوں میں متوسط اور نچلے طبقے کے افراد کے نمائندوں کی اکثریت ہو، تو عوام مہنگائی کی چکّی میں پسنے پر مجبور نہ ہوں، اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں پر اضافہ کر کے عوام کو سِسک سِسک کر زندگی گزارنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ The post عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے آٹا، چینی، دال کے بھاؤ سے انجان نکلے کسی نے آٹے کا بھاؤ172 روپے کلو قرار دیا ، تو کوئی یہ سوال سْن کر فوراً بھاگ نکلا appeared first on Zeropoint. Get More News
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
این اے 121 کے ٹکٹ کے لیے شیخ روحیل اصغر اور سردار ایاز صادق میں میچ پڑ گیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر الیکشن کیلئے این اے ایک سو اکیس میں ٹکٹ کے معاملے پر لیگی قیادت کے سامنے ڈٹ گئے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ روحیل نے پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ این اے ایک سو اکیس میرا آبائی حلقہ ہے اور میں یہاں سے ہی الیکشن لڑوں گا۔ اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں شیخ روحیل نے یہ بھی کہا کہ آزاد حیثیت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspedia · 4 years ago
Text
رہنما(ن)لیگ روحیل اصغر نے ’’گالی دینا‘‘ پنجاب کا کلچر قرار دیدیا - اردو نیوز پیڈیا
رہنما(ن)لیگ روحیل اصغر نے ’’گالی دینا‘‘ پنجاب کا کلچر قرار دیدیا – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  اسلام آباد:  مسلم لیگ ن کے راہنما شیخ روحیل اصغر نے گندی سوچ اور گالی دینے کو کو پنجاب کا کلچر قرار دے دیا، وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ ہمارا غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں، ہمارے کلچر میں ماؤں بہنوں کی عزت کرنا سکھایا جاتا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق ن لیگ کے راہنما روحیل اصغر نے گذشتہ روز قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران ہونے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
healthzigzag · 6 years ago
Text
سابق ن لیگی وزیر شیخ روحیل اصغر گزشتہ حکومت میں 10ہزار بل ادا کرتے اب اتنے ہی استعمال پر 1کروڑ12لاکھ بل کیوں بھر رہے ہیں؟ فیصل واوڈاکرپشن کی نئی کہانی سامنے لے آئے
سابق ن لیگی وزیر شیخ روحیل اصغر گزشتہ حکومت میں 10ہزار بل ادا کرتے اب اتنے ہی استعمال پر 1کروڑ12لاکھ بل کیوں بھر رہے ہیں؟ فیصل واوڈاکرپشن کی نئی کہانی سامنے لے آئے
[ad_1]
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ( ن) لیگ کے ایم این اے اور سابقہ حکومت کے وزیرشیخ روحیل اصغر گزشتہ حکومت میں صرف دس ہزار روپے بل دیا کرتے تھے جبکہ اب وہ اتنے ہی استعمال پر ایک کروڑ بارہ لاکھ روپے بل ادا کرتے ہیں۔آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ وہ اتنا زیادہ بل ادا کرتے ہیں ،یہ ان کی کرپشن ہے۔وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ آپ گزشتہ حکومت…
View On WordPress
0 notes
khouj-blog1 · 6 years ago
Text
نیشنل ایکشن پلان، وزیراعظم نے اجلاس طلب کرلیا
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/120924/
نیشنل ایکشن پلان، وزیراعظم نے اجلاس طلب کرلیا
نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کس حد تک ہوا، کالعدم تنظیموں کے اثاثے کتنے منجمد کئے گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے آج اجلاس طلب کر لیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: شیخ روحیل اصغر بھی نیب کے ریڈار میں آگئے مگر کیسے؟ جانئے
وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں کے محکمہ داخلہ کو آگاہ کر دیا ہے اور عملدرآمد رپورٹس وزارت داخلہ کو بھجوانے کا پابند بھی کیا گیا ہے۔ جس پر محکمہ داخلہ پنجاب اور خیبرپختوانخوا کے محکمہ داخلہ کی جانب سے رپورٹس وزارت داخلہ کو ارسال کر دی گئی ہے، تمام صوبائی سیکرٹریز داخلہ کو اجلاس میں شریک ہونے کے احکامات بھی دئیے گئے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق مزید اہم نکات شامل کئے جائیں گے۔
0 notes
cleopatrarps · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضا��ت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Today Urdu News
0 notes
alltimeoverthinking · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیو�� بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Daily Khabrain
0 notes
katarinadreams92 · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Hindi Khabrain
0 notes
rebranddaniel · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Urdu News Paper
0 notes
indy-guardiadossonhos · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Urdu News
0 notes
party-hard-or-die · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Daily Khabrain
0 notes
dragnews · 6 years ago
Text
فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد — 
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اپنی وزارت کی وجہ سے کم اور اپنے تنازعات کی وجہ سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔ لیکن، حالیہ دنوں میں وہ اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے نرغے میں آ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں مذہبی جماعتوں کے ارکان ان کے خلاف قرارداد مذمت لانا چاہ رہے تھے۔ لیکن، اسپیکر کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران سپیکر ڈائس کے سامنے نماز ادا کرنا شروع کردی۔
اس معاملے میں ان کی مخالف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پارلیمان کی مذہبی جماعتیں ملکر ایسی آگ سے کھیل رہی ہیں جسے ماضی میں بھی کئی دردناک واقعات پیش آچکے ہیں۔
فیصل واڈا نے تین مارچ کو ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک بیان دیا اور کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں۔
اس بیان کے بعد اگرچہ انہوں نے اسی پروگرام کے دوران معذرت بھی کی۔ لیکن، فیصل واڈا کے لیے پارلیمان میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں جہاں ان کی مذمت کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے۔ اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔
میمبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ ’’ہم فیصل واڈا کی اس بات کو نہیں مانتے، کیونکہ اللہ کے رسولؐ، اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں۔ انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہ کی توہین کی۔ پورے انبیائے کرام کی توہین ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے‘‘۔
مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ ’’اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں۔ ان کے بعد پھر سب ہیں۔ اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا‘‘۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ’’اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین سے ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا۔ فیصل واڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے۔ اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے‘‘۔
اس معاملے کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےسنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو۔ پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے۔ کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسول موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے۔
اس معاملے میں سب سے بہتر کردار پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے جو اس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احتیاط اور حکومت کو علمائے کرام سے بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دے رہی ہے۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اتحاد کو قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے قبل فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے لیے غلط زبان استعمال کی جس پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ اب کوئی چوہان کا معاملہ اٹھا رہا ہے کوئی کچھ اور مسائل اٹھا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس واقعے کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں احسن اقبال اور خواجہ آصف پر حملہ ہو چکا ہے، جبکہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا واقعہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اس معاملے پر فیصل واڈا کی طرف سے سامنے نہ آنے اور حکومت کی طرف سے کوئی عملی قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے اب پنجاب اسمبلی میں فیصل واڈا کے استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کے ریمارکس نہ صرف توہین آمیز ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔ جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ لہٰذا، وہ فوری طور پر مستفی ہوں۔
یہ معاملہ بدھ کے روز قومی اسمبلی میں یہاں تک پہنچا کہ جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود نے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے قرارداد مذمت پیش کیے جانے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی ہال کے اندر اسپیکر ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کرنا شروع کردی۔
اسعد محمود نے امامت کی اور کئی ارکان اسمبلی جن میں (ن) لیگ کے خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی شامل تھے اسعد محمود کی امامت میں نماز ادا کی۔ اس موقع پر سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔
توہین مذہب کا معاملہ پاکستان میں حساس معاملہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں ایک لفظ یا ایک بیان جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے اپنے گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ گذشتہ دور حکومت میں الیکشن کے فارم میں تبدیلی کا الزام لگا کر 22 دن تک فیض آباد میں دھرنا دیا گیا اور زاہد حامد کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے علاوہ اگر عام شہریوں کو دیکھیں تو اب تک کئی افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے، جبکہ آسیہ بی بی سمیت کئی افراد کو کئی سال پابند سلاسل رہنا پڑا۔
فیصل واڈا اگرچہ اب تک ملک میں آبی وسائل کے حوالے سے کوئی انقلاب نہیں لاسکے، لیکن کبھی کراچی قونصلیٹ پر حملہ کے بعد ہاتھ میں پستول لیکر جانے اور بھارتی جہاز کے ملبے پر پاکستانی پرچم لیکر کھڑے ہونے تک مختلف معاملات میں شہرت حاصل کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار جس معاملے میں ان کا نام آرہا ہے اگر مذہبی جماعتوں نے اس پر زیادہ زور دیا تو ان کی زندگی کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ��ے۔
The post فیصل واڈا کے متنازع بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2IV2saJ via Today Pakistan
0 notes
khouj-blog1 · 6 years ago
Text
شیخ روحیل اصغر بھی نیب کے ریڈار میں آگئے مگر کیسے؟ جانئے
New Post has been published on https://khouj.com/pakistan/120921/
شیخ روحیل اصغر بھی نیب کے ریڈار میں آگئے مگر کیسے؟ جانئے
نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ذرائع کے مطابق شیخ روحیل اصغر نے گزشتہ ہفتہ نیب میں پیش ہو کر اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کرایا تھا، جس کے دوران نیب نے رو��یل اصغر کو اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کے حوالہ سے سوالنامہ بھی دیا تھا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: فواد چودھری نے جہانگیر ترین کے بارے میں ایسا بیان دیدیا کہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ روحیل اصغر کو ضرورت محسوس ہونے پر دوبارہ طلب کیا جا سکتا ہے۔ نیب کو شیخ روحیل اصغر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایت موصول ہوئی تھی جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
0 notes