#سربراہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
سربراہ پاک بحریہ سےمراکش فضائیہ کے انسپکٹر کی ملاقات، سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
(احمد منصور) سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے رائل مراکش فضائیہ کے انسپکٹر نےملاقات کی،ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشن(آئی ایس پی آر)سے جاری بیان کے مطابق رائل مراکش فضائیہ کے انسپکٹر میجر جنرل محمد غادی نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے چیف نے…
0 notes
Text
سربراہ مسلم لیگ ن نواز شریف کا ملک گیر دورے کرنے کا فیصلہ
مسلم لیگ ن کو چاروں صوبوں میں منطم کرنے کیلئےسربراہ مسلم لیگ ن نواز شریف کا ملک گیر دورے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق سربراہ مسلم لیگ ن نوازشریف پہلے مرحلے میں ملک گیر دورے کریں گے اور سینئر پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کرینگے ۔نوازشریف سب سے پہلے بلوچستان کا دورہ کریں گے۔ نوازشریف بلوچستان کے بعد سندھ اور پھر خیبر پختونخواہ کا دورہ کریں گے، تینوں صوبوں کے بعد نواز شریف پنجاب کے مختلف اضلاع…
0 notes
Text
مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، جنرل عاصم منیر
پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈ آپریشنلائزیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پروقار تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سربراہ پاک فضائیہ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بیس آمد پر آرمی چیف کا استقبال کیا۔ تقریب میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کردہ نئے ویپن سسٹمز اور دفاعی اثاثہ جات نمائش کے لیئے پیش کئے گئے۔ چیف آف آرمی…
View On WordPress
0 notes
Text
پاکستانیوں کا فلسطین سے رشتہ کیا؟
جس کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہ ہو وہ اپنے طاقتور دشمن پر فتح پانے کیلئے موت کو اپنا ہتھیار بنا لیتا ہے۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی تنظیم حماس کو بہت اچھی طرح پتہ تھا کہ اسرائیل پر ایک بڑے حملے کا نتیجہ غزہ کی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے لیکن حماس نے دنیا کو صرف یہ بتانا تھا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں اور مسئلہ فلسطین حل کئے بغیر مشرق وس��یٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اب آپ حماس کو دہشت ��رد کہیں یا جنونیوں کا گروہ کہیں لیکن حماس نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ کچھ عرب ممالک کے حکمران اسرائیل کے سہولت کار بن کر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں کرسکتے امن قائم کرنا ہے تو فلسطینیوں سے بھی بات کرنا پڑیگی۔ اس سوال پر بحث بے معنی ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی طاقتور انٹیلی جنس ایجنسیاں حماس کے اتنے بڑے حملے سے کیسے بے خبر رہیں؟ حماس کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ شیخ احمد یاسین نے تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کے سربراہ یاسر عرفات سے مایوسی کے بعد حماس قائم کی تھی۔
شیخ احمد یاسین کو 2004ء میں اسرائیل نے نماز فجر کے وقت میزائل حملے کے ذریعہ شہید کر دیا تھا لہٰذا حماس اور اسرائیل میں کسی بھی قسم کی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں تھا۔ اگست 2021ء میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد یہ طے تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں مزاحمت کی چنگاریاں دوبارہ بھڑکیں گی۔ فلسطین اور کشمیر کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ یہ تعلق مجھے 2006ء میں لبنان کے شہر بیروت کے علاقے صابرہ اورشتیلا میں سمجھ آیا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں اسرائیلی فوج نے 1982ء میں فلسطینی مہاجرین کا قتل عام کرایا تھا۔ 2006ء کی لبنان اسرائیل جنگ کے دوران میں کئی دن کیلئے بیروت میں موجود رہا۔ ایک دن میں نے اپنے ٹیکسی ڈرائیور کے سامنے مفتی امین الحسینی کا ذکر کیا تو وہ مجھے صابرہ شتیلا کے علاقے میں لے گیا جہاں شہداء کے ایک قبرستان میں مفتی امین الحسینی دفن ہیں۔ مفتی امین الحسینی فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے بانیوں میں سےتھے۔ مفتی اعظم فلسطین کی حیثیت سے انہوں نے علامہ اقبال ؒ، قائد اعظم ؒ اور مولانا محمد علی جوہر ؒسمیت برصغیر کے کئی مسلمان رہنمائوں کو مسئلہ فلسطین کی اہمیت سے آشنا کیا۔
2006ء میں امریکی سی آئی اے نے ان کے بارے میں ایک خفیہ رپورٹ کو ڈی کلاسیفائی کیا جو 1951ء میں تیار کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ مفتی امین الحسینی نے فروری 1951ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں کشمیر پر منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کی جس کے بعد وہ آزاد کشمیر کے علاقے اوڑی گئے اور انہوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی حمایت کی۔ اسی دورے میں وہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا گئے اور وہاں کے قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔ ایک قبائلی رہنما نے مفتی امین الحسینی کو ایک سٹین گن کا تحفہ دیا جو اس نے 1948ء میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے چھینی تھی۔ مفتی صاحب نے وزیر قبائل سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں کا حصہ نہ بنیں۔ امریکی سی آئی اے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے مفتی صاحب کابل گئے اور انہوں نے بیت المقدس کے امام کی حیثیت سے افغان حکومت سے اپیل کی کہ وہ ’’پشتونستان‘‘ کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔
ان کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد مجھے ایک بزرگ فلسطینی ملا اور اس نے کہا کہ وہ بہت سوچتا تھا کہ مفتی اعظم فلسطین کو اتنی دور پاکستان جانے کی کیا ضرورت تھی اور کشمیریوں کی اتنی فکر کیوں تھی لیکن آج ایک پاکستانی کو ان کی قبر پر دیکھ کر سمجھ آئی کہ پاکستانیوں کو فلسطینیوں کے لئے اتنی پریشانی کیوں لاحق رہتی ہے۔ ہمارے بزرگوں نے تحریک پاکستان کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر کیلئے تحریکوں میں بھی دل وجان سے حصہ لیا اس لئے عام پاکستانی فلسطین اور کشمیر کے درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں۔ علامہ اقبالؒ نے 3 جولائی 1937ء کو اپنے ایک تفصیلی بیان میں کہا تھا کہ عربوں کو چاہئے کہ اپنے قومی مسائل پر غوروفکر کرتے وقت اپنے بادشاہوں کے مشوروں پر اعتماد نہ کریں کیونکہ یہ بادشاہ اپنے ضمیروایمان کی روشنی میں فلسطین کے متعلق کسی صحیح فیصلے پر نہیں پہنچ سکتے۔ قائد اعظم ؒنے 15 ستمبر 1937ء کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لکھنؤمیں مسئلہ فلسطین پر تقریر کرتے ہوئے برطانیہ کو دغا باز قرار دیا۔
اس اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ تمام مسلم ممالک سے درخواست کی گئی کہ وہ بیت المقدس کو غیر مسلموں کے قبضے سے بچانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کریں۔ پھر 23 مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لاہور میں بھی مسئلہ فلسطین پر ایک قرار داد منظور کی گئی۔ میں ان حقائق کو ان صاحبان کی توجہ کیلئے بیان کر رہا ہوں جو دعویٰ کیا کرتے تھے کہ قیام پاکستان تو دراصل انگریزوں کی سازش تھی اور قائد اعظم ؒنے 23 مارچ کی قرارداد انگریزوں سے تیار کرائی۔ ۔اگر قائداعظم ؒ انگریزوں کے ایجنٹ تھے تو انگریزوں کے دشمن مفتی امین الحسینی سے خط وکتابت کیوں کرتے تھے اور اسرائیل کے قیام کیلئے برطانوی سازشوں کی مخالفت کیوں کرتے رہے ؟ سچ تو یہ ہے کہ برطانوی سازشوں کے نتیجے میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کو امریکہ کے بعد اگر کسی ملک کی سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے تو وہ بھارت ہے۔ آج بھارت میں مسلمانوں کےساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ روا رکھا اور اس ظلم وستم کا ردعمل حماس کے حملے کی صورت میں سامنے آیا۔ علامہ اقبال ؒ نے فلسطینیوں کو بہت پہلے بتا دیا تھا کہ
تری دوا نہ جنیوا میں ہے نہ لندن میں فرنگ کی رگ جاں پنجہ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات خودی کی پرورش �� لذت نمود میں ہے
فیض احمد فیض نے تو فلسطین کی تحریک آزادی میں اپنے قلم کے ذریعہ حصہ لیا اور 1980ء میں بیروت میں یہ اشعار کہے۔
جس زمیں پر بھی کھلا میرے لہو کا پرچم لہلہاتا ہے وہاں ارض فلسطیں کا علم
تیرے اعدا نے کیا ایک فلسطیں برباد میرے زخموں نے کیے کتنے فلسطیں آباد
ابن انشاء نے ’’دیوار گریہ‘‘ کے عنوان سے اپنی ایک نظم میں عرب بادشاہوں پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا
وہ تو فوجوں کے اڈے بنایا کریں آپ رونق حرم کی بڑھایا کریں
ایک دیوار گریہ بنائیں کہیں جس پر مل کے یہ آنسو بہائیں کہیں
اور حبیب جالب بھی کسی سے پیچھے نہ رہے انہوں نے فلسطینی مجاہدین کو کعبے کے پاسبان قرار دیتے ہوئے ان کے مخالفین کے بارے میں کہا۔
ان سامراجیوں کی ہاں میں جو ہاں ملائے وہ بھی ہے اپنا دشمن، بچ کے نہ جانے پائے
حامد میر
بشکریہ روزنامہ جنگ
3 notes
·
View notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 12 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۱/ نومبر ۴۲۰۲ء
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ وزیرِ اعظم نریندر مودی اور کانگریس قائد راہل گاندھی کے آج ریاست کے مختلف مقامات پر تشہیری اجتماعات۔
٭ رائے دہندگان میں بیداری پیدا کرنے کیلئے ”سویپ“ پروگرام کے تحت ریاست بھر میں چتررَتھ روانہ؛ ووٹنگ کے فیصد میں اضافے کیلئے مختلف اقدامات۔
٭ کارتِکی ایکادشی کے سلسلے میں پنڈھرپور میں مرکزی سرکاری پوجا کا انعقاد۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں بھارت کی افتتاحی مقابلے میں ملیشیاء کے خلاف چار- صفر سے فتح۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
بی جے پی کے رہنماء‘ وزیرِ اعظم نریندرمودی آج ریاست کے چیمبور‘ شولاپور اور پونہ میں ہونے والے تشہیری جلسوں سے خطاب کریں گے۔ مرکزی وزیرِ داخلہ اور بی جے پی رہنماء امیت شاہ آج ممبئی میں پارٹی کے دو انتخابی جلسوں میں شرکت کریں گے‘ جبکہ کانگریس رہنماء راہل گاندھی چکھلی اور گوندیا اسمبلی حلقوں میں پارٹی امیدواروں کی انتخابی تشہیر کیلئے ہونے والے جلسوں سے خطاب کریں گے۔
***** ***** *****
انتخابی تشہیر کیلئے شیوسینا رہنماء وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے کنڑ حلقہئ انتخاب سے مہایوتی کی امیدوار سنجنا جادھو اور ویجاپور میں مہایوتی کے امیدوار رمیش بورنارے کی حمایت میں تشہیری مہم میں حصہ لیا۔ ویجاپور کے جلسہئ عام میں وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں شیوسینا نے اپنی طاقت دکھادی ہے اور اسمبلی انتخابات میں بھی ریکارڈ کامیابی حاصل کرنے کا اعتماد انھوں نے ظاہر کیا۔ انھو ں نے کہا کہ اُن کی شیوسینا نے لوک سبھا انتخابات میں مخالف محاذ سے دو لاکھ سات ہزار ووٹ زیادہ حاصل کیے تھے اور اب اسمبلی میں نئے ریکارڈ قائم کریں گے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کے حوالے سے چھترپتی سمبھاجی نگر میں کل بی جے پی کی جانب سے اخباری کانفرنس منعقد کی گئی‘ جس میں رُکنِ پارلیمان ڈاکٹر بھاگوت کراڑ اور اورنگ آباد مشرق حلقے کے امیدوار اتل ساوے نے مہایوتی کے دورِ اقتدار میں شہر میں کیے گئے ترقیاتی کاموں کی تفصیلات پیش کیں۔ بھاگوت کراڑ نے بتایا کہ 14 تاریخ کو وزیرِ اعظم نریندر مودی چکل تھانہ میں ایک انتخابی جلسے میں شرکت کریں گے۔ اورنگ آباد وسط حلقے کے مہایوتی کے امیدوار پردیپ جیسوال کی تشہیر کیلئے کل نکالی گئی پدیاترا میں فلمی اداکار گووندا نے شرکت کی۔ اورنگ آباد مغرب حلقہئ انتخاب میں مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدوار راجو شندے نے کل ویدانت نگر‘ کبیر نگر‘ ایکناتھ نگر، حمال واڑی‘ بالانگر اور راہل نگر میں پدیاترا نکالی۔
***** ***** *****
شیوسینا اُدّھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ اُدّھو ٹھاکرے نے کل ایوت محل ضلع کے وانی میں انتخابی اجتماع سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں انھوں نے سابقہ پنشن اسکیم اور عام مفت تعلیم کے اپنے وعدوں کا اعادہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ریاست میں ہر جگہ ایک علیحدہ پولس اسٹیشن قائم کیا جائیگا‘ جس میں ایک خاتون پولس افسر اور خاتون پولس کانسٹیبل ہوں گے۔ کسانوں کو نقصان سے بچانے کیلئے پانچ اشیائے ضروریہ گندم‘ چاول، شکر، تیل اور دالوں کی قیمتیں پانچ برسوں کیلئے مستحکم رکھی جائیں گی۔ اس کے علاوہ لڑکیوں کی مفت تعلیم کے خطوط پر مہاراشٹر میں پیدا ہونے والے لڑکوں کو بھی مفت تعلیم دی جائیگی۔
***** ***** *****
دھاراشیو میں تلجاپور حلقہئ انتخاب کے مہایوتی کے امیدوار رانا جگجیت سنگھ پاٹل نے کل ایک اخباری کانفرنس میں مہایوتی حکومت کی جانب سے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کی تفصیلات پیش کیں۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کیلئے مہاراشٹر او بی سی سینا نے شیوسینا کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تنظیم کے سربراہ شرد بھوور نے کل ممبئی میں منعقدہ ایک اطلاعی کانفرنس میں یہ اعلان کیا۔
***** ***** *****
مرکزی مواصلات بیورو کی جانب سے ریاست کے 14 اضلاع میں کل سے رائے دہندگان بیداری مہم کا آغاز کیا گیا۔ رائے دہندگان کو اپنے حق کا استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے شہر اور دیہی علاقوں میں آئندہ 10 دِنوں تک یہ تشہیری رتھ گردش کریں گے۔ چھترپتی سمبھاجی نگر میں ضلع کلکٹر دلیپ سوامی کے ہاتھوں سبز جھنڈی دکھاکر اس طرح کا ایک رَتھ روانہ کیا گیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ رائے دہی کا فیصد 75 سے 80 فیصد تک بڑھانے کیلئے یہ چتررَتھ معاون ثابت ہوگا اور ایک بھی ووٹر اپنے حقِ رائے دہی کے استعمال سے محروم نہ رہے اس کیلئے یہ مہم چلائی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ضلع میں اور بالخصوص شہر میں رائے دہی کا تناسب قابلِ تشویش ہے۔ بھارتی شہری کی حیثیت سے ہر ایک کو اس بات کی تشویش ہونا چاہیے کہ رائے دہی کا تناسب اسی طرح کم ہوتا رہا تو جمہوریت کیلئے خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
***** ***** *****
انتخابات میں خواتین رائے دہندگان کے تناسب میں اضافے کیلئے لاتور کے ضلع کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر دفتر‘ سویپ اور دَیانند کالج کے اشتراک سے منعقدہ ایک خصوصی پروگرام میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ”اس کی آواز اور اس کی رائے قیمتی ہے“ اس عنوان سے منعقدہ پروگرام میں ضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر گھوگے نے خواتین سے بات چیت کی۔ پروگرام میں موجود خواتین نے رائے دہی بیداری کا حلف بھی لیا۔
***** ***** *****
سامعین! اسمبلی انتخابات کے حوالے سے پروگرام ”آڑھاوا وِدھان سبھا متدار سنگھاچا“ روزانہ شام سات بجکر دس منٹ پر آکاشوانی سے نشر کیا جارہا ہے۔ اس پروگرام میں آج پونا ضلع کے حلقہئ انتخاب کا جائزہ آپ سماعت کرسکیں گے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
کارتکی ایکادشی آج منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں پنڈھرپور میں شری وِٹھل رُکمنی کی سرکاری مہاپوجا ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر چندر کانت پُل کُنڈوار کے ہاتھوں کی گئی۔ ہر سال یہ سرکاری مہا پوجا ریاست کے نائب وزیرِ اعلیٰ کے ہاتھوں کی جاتی ہے۔ تاہم اس برس انتخابی ضابطہئ اخلاق کے پیشِ نظر یہ پوجا انتظامی افسران نے انجام دی۔ اس موقع پر شولاپور کے ضلع کلکٹر کمار آشیرواد‘ شولاپور ضلع پریشد کے سی ای او کلدیپ جنگم موجود تھے۔ کارتکی ایکادشی کے سلسلے میں پیٹھن میں درشن کیلئے جانے والے زائرین کیلئے ایس ٹی کارپوریشن نے مختلف ڈپو سے اضافی بسیں چلانے کا اہتمام کیا ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں پیٹھن اسمبلی حلقے کیلئے گھر سے رائے دہی کے پروگرام کا آغازہوگیا ہے۔ اس کے پہلے دِن کل 900 افراد نے اپنے ووٹ ڈالے۔ ضلع میں کُل 27 ہزار 964 معذوروں اور 577‘ 85 برس سے زائد عمر کے بزرگوں نے گھر ہی سے ووٹ ڈالنے کے متبادل کیلئے اندراج کروایا ہے۔
ناندیڑ لوک سبھا ضمنی انتخاب اور اسمبلی عام انتخاب کیلئے گھر سے ووٹ ڈالنے کے مرحلے کا کل آغاز ہوا۔
ہنگولی ضلع کے بسمت‘ کلمنوری اور ہنگولی حلقوں میں کل 1700 ملازمین نے بذریعہئ ڈاک اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا۔
***** ***** *****
لاتور میں انتخابی کمیشن کے فلائنگ اسکواڈ نے کل ضلع پریشد کے داخلی دروازے سے قریب 25 لاکھ روپئے نقد رقم ضبط کرلی۔ انتخابی ریٹرننگ افسر روہنی نرہے- وِروڑے کی رہنمائی میں یہ کارروائی انجام دی گئی۔
ہنگولی میں واشم روڈ پر واقع پیپلز بینک کے احاطے سے ٹووہیلر پر بیگ میں ساڑھے 14 لاکھ روپئے لیکر جانے والے دو افراد کو مقامی کرائم برانچ کے دستے نے حراست میں لے لیا۔
***** ***** *****
خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں کل بھارت نے اپنے افتتاحی میچ میں ملیشیاء کو چار- صفر سے شکست دے دی۔ دوسرے میچوں میں چین نے تھائی لینڈ کو 15 صفر سے شکست دی اور جنوبی کوریا اور جاپان کے مابین مقابلہ دو- دو گول سے برابر رہا۔ بہار کے نالندہ کے راج گیر میں یہ ٹورنامنٹ کھیلا جارہا ہے۔ کل بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں چمپئن شپ کے باقاعدہ افتتاح کا پروگرام منعقد ہوا۔
***** ***** *****
جموں یونیورسٹی میں جاری کُل ہند انٹریونیورسٹی تلوار بازی مقابلوں میں چھترپتی سمبھاجی نگر کی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے ابھئے شندے سیبر انفرادی زمرے میں طلائی تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اسی زمرے میں نکھل واگھ نے نقرئی تمغہ جیتا۔ ایپّی زمرے میں یونیورسٹی کے انیل دیوکر‘ مہیش کورڈے‘ یش واگھ‘ آشیش ڈانگرے‘ اور فائل زمرے میں گورو گوٹے‘ شاکر سیّد‘ رِتوک شندے اور سیّم نروڑے کی کھیلو انڈیا انٹریونیورسٹی مقابلے 2025 کیلئے انتخاب عمل میں آیا ہے۔
***** ***** *****
گرونانک جینتی کے سلسلے میں جنوب وسطی ریلوے نے حضور صاحب ناندیڑ تا بیدر کے درمیان مکمل طور پر نان ریزرویشن خصوصی ٹرین چلانے کا اہتمام کیا ہے۔ ناندیڑ تا بیدر یہ گاڑی 14 نومبر کو ناندیڑ سے صبح ساڑھے آٹھ بجے روانہ ہوکر پربھنی‘ پرلی، لاتور‘ اودگیر‘ بھالکی کے راستے دوپہر چار بجے بیدر پہنچے گی۔ واپسی کے سفر میں یہ گاڑی بیدر سے 16 نومبر کو دوپہر ڈھائی بجے روانہ ہوکر شب ساڑھے گیارہ بجے ناندیڑ پہنچے گی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ وزیرِ اعظم نریندر مودی اور کانگریس قائد راہل گاندھی کے آج ریاست کے مختلف مقامات پر تشہیری اجتماعات۔
٭ رائے دہندگان میں بیداری پیدا کرنے کیلئے ”سویپ“ پروگرام کے تحت ریاست بھر میں چتررَتھ روانہ؛ ووٹنگ کے فیصد میں اضافے کیلئے مختلف اقدامات۔
٭ کارتِکی ایکادشی کے سلسلے میں پنڈھرپور میں مرکزی سرکاری پوجا کا انعقاد۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں بھارت کی افتتاحی مقابلے میں ملیشیاء کے خلاف چار- صفر سے فتح۔
***** ***** *****
0 notes
Text
کراچی میں نئی بسوں کی آمد؟
بہت دیر کی مہرباں آتے آتے ۔ میں نے اپنی صحافت کا آغاز ہی بلدیاتی رپورٹنگ سے کیا تھا۔ اُس زمانے میں شام کے اخبارات شہری مسائل پر زیادہ توجہ دیتے تھے چاہے وہ پانی کا مسئلہ ہو، ٹرانسپورٹ کے مسائل ہوں یا شہر کا ’’ماسٹر پلان‘‘۔ کرائمز کی خبریں اس وقت بھی سُرخیاں بنتی تھیں مگر اُن کی نوعیت ذرا مختلف ہوتی تھی۔ مجھے میرے پہلے ایڈیٹر نے ’’ٹرانسپورٹ‘‘ کی خبریں لانے کی ذمہ داری سونپی، ساتھ میں کرائمز اور کورٹ رپورٹنگ۔ اب چونکہ خود بھی بسوں اور منی بسوں میں سفر کرتے تھے تو مسائل سے بھی آگاہ تھے۔ یہ غالباً 1984ء کی بات ہے۔ جاپان کی ایک ٹیم شہر میں ان مسائل کا جائزہ لینے آئی اور اُس نے ایک مفصل رپورٹ حکومت سندھ کو دی جس میں شہر میں سرکلر ریلوے کی بہتری کیساتھ کوئی پانچ ہزار بڑے سائز کی بسیں بشمول ڈبل ڈیکر لانے کا مشورہ دیا اور پرانی بسوں اور منی بسوں کو بند کرنے کا کیونکہ ان کی فٹنس نہ ہونے کی وجہ سے شدید آلودگی پھیل رہی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب غالباً ٹرام یا تو ختم ہو گئی تھی یا اُسے بند کرنے کی تیاری ہو رہی تھی۔ اُس وقت کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے سربراہ چوہدری اسماعیل ہوتے تھے جن کے ماتحت کئی پرائیویٹ بسیں چلتی تھیں اور اُن کی گہری نظر تھی۔ اِن مسائل پر وہ اکثر کہتے تھے ’’ شہر جس تیزی سے پھیل رہا ہے ہم نے اس لحاظ سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہ کیا تو بات ہاتھوں سے نکل جائے گی‘‘۔
کوئی چالیس سال بعد مجھے یہ نوید سُنائی جا رہی ہے کہ اب انشا ءالله کئی سو نئی بسیں اور ڈبل ڈیکر بسیں بھی آرہی ہیں۔ مگر مجھے خدشہ ہے کے اِن ٹوٹی ہوئی سڑکوں پر یہ بسیں کیسے چلیں گی مگر خیر اب یہ بسیں آ رہی ہیں لہٰذا ان کا ’’خیر مقدم‘‘ کرنا چاہئے۔ میں نے حیدر آباد اور کراچی میں ڈبل ڈیکر بسوں میں سفر کیا ہے پھر نجانے یہ کیوں بند کر دی گئیں۔ ایک مضبوط کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تحت بڑی بڑی بسیں چلا کرتی تھیں جن کے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹرمینل ہوتے تھے۔ اس کے اندر جس طرح لوٹ مار کی گئی اُس کی کئی خبریں میں نے ہیڈ لائن میں دی ہیں اور اچانک یہ بند ہو گئیں کیوں اور کیسے؟ پھر وہ بسیں کہاں گئیں ٹرمینلز کی زمینوں کا کیا بنا۔ ایسا ہی کچھ حال سرکلر ریلوے کا ہوا ورنہ تو یہ ایک بہترین سروس تھی، اب کوئی دو دہائیوں سے اس کی بحالی کی فائلوں پر ہی نجانے کتنے کروڑ خرچ ہو گئے۔ اس سارے نظام کو بہتر اور مربوط کیا جاتا تو نہ آج کراچی کی سڑکوں پر آئے دن ٹریفک جام ہوتا نہ ہی شہر دنیا میں آلودگی کے حوالے سے پہلے پانچ شہروں میں ہوتا۔
قیام پاکستان کے بعد بننے والا ’’کراچی ماسٹر پلان‘‘ اُٹھا لیں اور دیکھیں شہر کو کیسے بنانا تھا اور کیسا بنا دیا۔ ماسٹر پلان بار بار نہیں بنتے مگر یہاں تو کیونکہ صرف لوٹ مار کرنا تھی تو نئے پلان تیار کئے گئے۔ میں نے دنیا کے کسی شہر میں اتنے بے ڈھنگے فلائی اوور اور انڈر پاس نہیں دیکھے جتنے اس معاشی حب میں ہیں۔ عروس البلاد کراچی کی ایک دکھ بھری کہانی ہے اور یہ شہر ہر لحاظ سے اتنا تقسیم کر دیا گیا ہے کہ اسکی دوبارہ بحالی ایک کٹھن مرحلہ ہے۔ تاہم خوشی ہے کہ وزیر اطلاعات نے رنگ برنگی اے سی بسیں لانے کا وعدہ کیا ہے جن کا کرایہ بھی مناسب اور بکنگ آن لائن۔ یہ سب کراچی ماس ٹرانسزٹ کا حصہ تھا جو کوئی 30 سال پہلے بنایا گیا تھا۔ اُمید ہے یہ کام تیزی سے ہو گا کیونکہ جو حال پچھلے پانچ سال سے کراچی یونیورسٹی روڈ کا ہے اور وہ بھی ایم اے جناح روڈ تک، اللہ کی پناہ۔ شہر کی صرف دو سڑکیں ایم اے جناح روڈ اور شاہراہ فیصل، چلتی رہیں تو شہر چلتا رہتا ہے۔ حیرت اس بات کی ہے کہ چند سال پہلے ہی جیل روڈ سے لے کر صفورہ گوٹھ تک جہاں جامعہ کراچی بھی واقع ہے ایک شاندار سڑک کوئی ایک سال میں مکمل کی گئی، بہترین اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں جس پر ایک ڈیڑھ ارب روپے لاگت آئی اور پھر... یوں ہوا کہ اس سڑک کو توڑ دیا گیا۔ اب اس کا حساب کون دے گا۔
اگر ایک بہتر سڑک بن ہی گئی تھی تو چند سال تو چلنے دیتے۔ ہمیں تو بڑے پروجیکٹ بنانے اور چلانے بھی نہیں آتے صرف ’’تختیاں‘‘ لگوا لو باقی خیر ہے۔ دوسرا بسوں کا جال ہو یا پلوں کی تعمیر یہ کام دہائیوں کو سامنے رکھتے ہوئے کئے جاتے ہیں اس شہر کا کھیل ہی نرالا ہے یہاں پلان تین سال کا ہو��ا ہے مکمل 13 سال میں ہوتا ہے۔ میں نے کئی بار شرجیل میمن صاحب کو بھی اور خود وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ صاحب کو بھی کہا کہ سڑکوں کا کوئی بڑا پروجیکٹ ہو، کوئی فلائی اوور یا انڈر پاس تو سب سے پہلے سائیڈ کی سڑکوں کو اور متبادل راستوں کو بہتر کیا جاتا ہے اور سڑکوں کی تعمیر یا مرمت سے پہلے متعلقہ اداروں سے پوچھا جاتا ہے کہ کوئی لائن و غیرہ تو نہیں ڈالنی؟ یہاں 80 فیصد واقعات میں واٹر بورڈ، سوئی گیس اور کے الیکٹرک والے انتظار کرتے ہیں کہ کب سڑک بنے اور کب ہم توڑ پھوڑ شروع کریں۔ اب دیکھتے ہیں ان نئی بسو ں کا مستقبل کیا ہوتا ہے کیونکہ 70 فیصد سڑکوں کا جو حال ہے ان بسوں میں جلد فٹنس کے مسائل پیدا ہونگے۔ مگر محکمہ ٹرانسپورٹ ذرا اس کی وضاحت تو کرے کہ چند سال پہلے جو نئی سی این جی بسیں آئی تھیں وہ کہاں ہیں کیوں نہیں چل رہیں اور ان پر لاگت کتنی آئی تھی۔
اگر یہ اچھا منصوبہ تھا تو جاری کیوں نہ رکھا گیا اور ناقص تھا تو ذمہ داروں کو سزا کیوں نہ ملی۔’’خدارا‘‘، اس شہر کو سنجیدگی سے لیں۔ ریڈ لائن، اورنج لائن، گرین لائن اور بلیو لائن شروع کرنی ہے تو اس کام میں غیر معمولی تاخیر نہیں ہونی چاہئے مگر اس سب کیلئے ٹریک بنانے ہیں تو پہلے سائیڈ ٹریک بہتر کریں ورنہ ایک عذاب ہو گا، یہاں کے شہریوں کیلئے بدترین ٹریفک جام کی صورت میں۔ سرکلر ریلولے بحال نہیں ہو سکتی اس پر پیسہ ضائع نہ کریں۔ اس کی وجہ سرکار بہتر جانتی ہے۔ جب بھی میں یا کوئی شہر کے مسائل کے حل کے اصل مسئلے پر آتا ہے تو اُسے سیاسی رنگ دے دیا جاتا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ اور ڈیفنس والے بھی خوش نہیں ہوتے ایک ’’میٹرو پولیٹن سٹی‘‘، ایک میئر کے انڈر ہوتی ہے۔ اُس کی اپنی لوکل پولیس اور اتھارٹی ہوتی ہے۔ کیا وقت تھا جب ہم زمانہ طالب علمی میں نارتھ ناظم آباد کے حسین ڈسلوا ٹائون کی پہاڑیوں پر جایا کرتے تھے، ہاکس بے ہو یا سی ویو پانی اتنا آلودہ نہ تھا، بو نہیں مٹی کی خوشبو آتی تھی۔ جرم و سیاست کا ایسا ملاپ نہ تھا۔ اس شہر نے ہم کو عبدالستار ایدھی بھی دیئے ہیں اور ادیب رضوی بھی۔ اس شہر نے سب کے پیٹ بھرے ہیں اور کچھ نہیں تو اس کو پانی، سڑکیں اور اچھی بسیں ہی دے دو۔ دُعا ہے نئی بسیں آئیں تو پھر غائب نہ ہو جائیں، نا معلوم افراد کے ہاتھوں۔
مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
جموں و کشمیر اسمبلی میں دفعہ 370 کی بحالی کے لیے قرارداد منظور، اپوزیشن کا احتجاج
پی ڈی پی کے تین ارکان، پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون، اور آزاد اراکین اسمبلی شیخ خورشید اور شبیر کلے نے اس قرارداد کی حمایت کی۔ اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے اس قرارداد کو ووٹ کے لیے پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اس تمام صورتحال کے دوران اسمبلی میں بی جے پی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا، جس پر اسپیکر کو ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ Source link
0 notes
Text
چھبیسویں آئینی ترمیم منظور، کیا طوفان ٹل چکا ہے؟
کیا طوفان ٹل چکا ہے؟ یہ تو ہمیں آنے والے دن بتائیں گے۔ بلآخر حکومتی اتحاد کے متنازع آئینی پیکج کو سینیٹ نے منظور کر لیا جس کے ساتھ ہی اس کی شقوں پر ہفتوں سے جاری بحث اور مذاکرات بھی اپنے اختتام کر پہنچے۔ جس لمحے یہ اداریہ لکھا جارہا تھا اس وقت قومی اسمبلی سے اس آئینی پیکج کی منظوری لینا باقی تھی ۔ اس سے پہلے ترامیم کو منظور کروانے کی ناکام کوشش کے بعد، کل جو مسودہ پیش کیا گیا وہ پہلے کے مقابلے میں کافی حد تک تبدیل شدہ تھا۔ حتیٰ کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جس نے ترامیم کے لیے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر کے تجاویز فراہم کرنے کے اہم موقع کو گنوا دیا، اس نے بھی اعتراف کیا کہ یہ آئینی مسودہ ابتدائی طور پر پیش کیے جانے والے مسودے سے ’قدرے بہتر‘ ہے۔ سینیٹ میں پارٹی کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے اس ’کامیابی‘ پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کاوشوں کی تعریف کی، البتہ انہوں نے ججوں کے انتخاب اور اعلیٰ عدلیہ میں اہم تقرریوں کے نئے عمل پر اپنی پارٹی کے تحفظات کو برقرار رکھا۔
گزشتہ شب پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیے جانے والے بل میں 22 ترامیم شامل تھیں جوکہ گزشتہ ماہ پیش کیے جانے والے مسودے میں 50 شقوں سے نصف سے بھی کم ہیں۔ یہ تبدیل شدہ مسودہ کافی حد تک قابلِ قبول تھا جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر ووٹنگ کا عمل چند دن بعد کیا جاتا تو وہ بھی اس میں حصہ لیتے۔ اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ انہیں چند معاملات کے حوالے سے جیل میں قید اپنے پارٹی قائد سے مشاورت کرنے کی ضرورت تھی۔ مسودے کے حوالے سے سب سے پہلا خیال یہی تھا کہ ترامیم سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کو متنازع بنا دیتیں کیونکہ یوں اس عمل میں حکومت کا کردار اہم ہوجاتا۔ عدالت عظمیٰ کے اندر اور ریاست کی مختلف شاخوں میں طویل عرصے سے جاری تنازعات اور تقسیم کے درمیان، ان آئینی ترامیم کی وجہ سے حکومت اور عدلیہ میں مزید ایک نیا تنازع کھڑا ہوسکتا ہے۔ اب وکلا برادری اس پر کیا ردعمل دیتے ہیں، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔
ایک خدشہ جو بدستور موجود ہے وہ یہ ہے کہ حکمران اتحاد نئے ’آئینی بینچ‘ میں اپنی پسند کے ججوں کی تقرری کے لیے ترامیم کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کر سکتا ہے یا وہ اپنے ’ہم خیال‘ جج کو چیف جسٹس کے عہدے پر فائز کرنے کی کوشش بھی کرسکتا ہے۔ شاید تحریک انصاف کو ان ترامیم کے بنیادی مخالف کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری زیادہ سنجیدگی سے لینی چاہیے تھی۔ انہیں عمل کو ’منصفانہ‘ بنانے کے لیے متبادل خیالات یا تجویز کردہ تبدیلیاں پیش کرنی چاہیے تھیں۔ اگر پی ٹی آئی کی تجاویز مسترد بھی ہو جاتیں تب وہ کم از کم یہ دعویٰ کر سکتے تھے کہ انہوں نے دیگر آپشنز پیش کیے تھے۔ تاہم یہ حکومت کا کام تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرتی لیکن اس کے لیے انہیں کئی دن یا ہفتے لگ جاتے لیکن انہیں یہی راستہ چُننا چاہیے تھا۔ اس کے بجائے حکومت نے ایک سخت ڈیڈلائن مقرر کی جس میں رہ کر انہوں نے ترامیم سے متعلق کام کیا جو کہ شاید اس لیے تھا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اعلیٰ عدلیہ میں ہونے والی بڑی تبدیلی سے قبل وہ اس معاملے کو نمٹا دیں۔ تاہم ابھی ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ آنے والے دنوں میں اس معاملے سے متعلق کیا پیش رفت ہوتی ہے۔
بشکریہ ڈان نیوز
#26th amendments#Maulana Fazlur Rehman#Pakistan Constitution#Pakistan Judiciary#Politics#PPP#PTI#World
0 notes
Text
حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے تو مذاکرات روک دیں گےمولانا فضل الرحمان
(24نیوز)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ جے یو آئی کے ارکان پارلیمنٹ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے،ہمارے ارکان کو بڑی آفر دی جارہی ہیں، حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے تو مذاکرات روک دیں گے،حکومت کا رویہ بدمعاشی کا ہوا تو ہمارا بھی وہی ہوگا،ولیل کے ساتھ بات کروتو دلیل سے جواب دیں گے،اپوزیشن ارکان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، صبح تک تمام صورتحال تبدیل دیکھنا چاہتا ہوں۔ تحریک…
0 notes
Text
ٹیکرز نمبر852
لاہور یکم ستمبر:……
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے اخوت کے بانی و چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب کی ملاقات
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ڈاکٹر امجد ثاقب کی سربراہی میں اخوت کی سماجی خدمات کو سراہا
ڈاکٹر امجد ثاقب کا بجلی کے بلوں میں عوامی ریلیف او راپنی چھت،اپنا گھر پروگرام کو خراج تحسین
صوبے بھر میں کم آمدن والے لوگوں کیلئے اپنی چھت کے خواب کوپورا کریں گے۔مریم نوازشریف
پنجاب میں لو کا سٹ ہاؤسنگ پروگرام کا آغاز ہو چکاہے، ہر سال دائرہ کار مزید بڑھائیں گے۔مریم نوازشریف
اپنی چھت…… اپنا گھر پروگرام پاکستان کی تاریخ کاسب سے بڑا اور سستا رہائشی پر اجیکٹ ہوگا۔ مریم نوازشریف
اپنی چھت ……اپنا گھر پروگرام کا بنیادی مقصد مالی طور کمزور طبقوں کو رہائش فراہم کرنا ہے۔ مریم نوازشریف
عوام پر مالی بوجھ کم کرنے کے لئے حکومتی سبسڈیز دیں گے اور آسان ترین ماہانہ اقساط مقررکریں گے۔ مریم نوازشریف
اپنی چھت…… اپنا گھر پروگرام کے تحت پائیدار اور ماحول دوست گھروں کی تعمیر کو فروغ دیا جائے گا۔ مریم نوازشریف
انقلابی ہاؤسنگ پراجیکٹ کے اجراء سے لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا اور لاکھوں ��اندان بہتر زندگی گزار سکیں گے۔ مریم نوازشریف
اپنی چھت ……اپنا گھر پروگرام سود کے بغیر قرضوں کی فراہمی کے لئے ملکی تاریخ کاپہلا بڑا پراجیکٹ ہوگا۔ مریم نوازشریف
بے گھر لوگوں کو اپنے گھر کی فراہمی ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔مریم نوازشریف
اپنی چھت……اپنا گھر پروگرام میں تین پلان کے تحت پراجیکٹ لانچ کیے جارہے ہیں۔ مریم نوازشریف
دیہات میں 10مرلے تک اور شہروں میں پانچ مرلے تک رہائشی پلاٹ کے مالکان 15لاکھ روپے تک قرض لے سکتے ہیں۔ مریم نوازشریف
اپنی چھت ……اپنا گھر سکیم میں تقریباً 14ہزار روپے ماہانہ اقساط میں واپس کرنے ہوں گے، کوئی سود نہیں۔ مریم نوازشریف
بڑے شہروں میں سرکاری زمینوں پر 4منزلہ فلیٹس تعمیر کریں گے۔مریم نوازشریف
فلیٹ آسان اقساط سے قرعہ اندازی کے ذریعے لوگوں کو مہیا کئے جائیں گے۔مریم نوازشریف
پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں میں تین سے پانچ مرلے تک گھربنا کر دیئے جائیں گے۔ مریم نوازشریف
پرائیویٹ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں حکومت ہر گھر کے لئے10 لاکھ روپے تک سبسڈی دے گی۔ مریم نوازشریف
پرائیویٹ ہاؤسنگ پراجیکٹ درخواست دہندہ پانچ سالوں میں باقی اقساط ادا کرکے اپنے گھر کا مالک بن جائے گا۔مریم نوازشریف
عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے مریم نوازشریف کا جذبہ قابل تحسین ہیں۔ڈاکٹر امجد ثاقب
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، پرنسپل سیکرٹری ساجد ظفر ڈال، سیکرٹری ہاؤسنگ اسد اللہ خان،چیف منسٹر کمپلینٹ سیل کے سربراہ شعیب مرزا،سیکرٹری سی ایم آفس دانش افضا ل اور پرسنل سیکرٹری صائمہ فاروق بھی موجود تھیں
0 notes
Text
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ بدھ کو ایران کا دورہ کریں گے
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے سربراہ رافیل گروسی آئندہ چند روز میں سرکاری حکام کے ساتھ بات چیت کے لئے ایران کا دورہ کریں گے۔خبر رساں ادارے نے ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’ارنا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سرکاری دورے پر بدھ کو ایران پہنچیں گے۔ایجنسی کے مطابق ایران میں رافیل گروسی کی سرکاری ملاقاتیں جمعرات کو…
0 notes
Text
کالعدم ٹی ٹی پی سربراہ خارجی نورولی محسود کی خفیہ کال لیک
کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ خارجی نور ولی محسود کی ہوشروبا خفیہ کال منظرِ عام پر آگئی۔ ذرائع کے مطابق دشمن کے آلہ کارٹی ٹی پی کے انتہا پسند خوارج نے نام نہاد شریعت کا لبادہ اوڑھ کر پاکستان کے امن کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے۔بدامنی پھیلانے کے اس مکروہ دھندے میں خوارج عملی طور پر اور پراپیگنڈے کے ذریعے پاکستانی عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔حالیہ ڈی آئی خان کے علاقے کری شموزئی میں خوارج…
0 notes
Text
مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن ناممکن رہے گا، ایڈمرل نوید اشرف
120ویں مڈشپ مین اور 28 ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں منعقد ہوئی۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نےاس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ کمیشن حاصل کرنے والا دستہ 88 مڈ شپ مین پر مشتمل تھا جن میں سے 60 کا تعلق پاکستان، 01 بحرین اور 27 کا تعلق سعودی عرب سے تھا جبکہ ایس ایس سی کورس کے 44 افسران بشمول 12خاتون افسران بھی شامل تھیں۔ چیف آف دی نیول اسٹاف…
View On WordPress
0 notes
Text
یحییٰ سنوار، حماس سربراہ کون ہیں؟
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ یحییٰ سنوار ایک سخت اور پُرعزم جنگجو شخصیت کے مالک ہیں جو اسرائیل کے خلاف فلسطینی تحریک میں نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
پس منظر اور ابتدائی زندگی یحییٰ سنوار 1962 میں غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں پیدا ہوئے۔ انکا تعلق ایک غریب فلسطینی خاندان سے ہے اور بچپن ہی سے انہوں نے اسرائیل کے خلاف فلسطینی جدوجہد میں حصہ لیا۔ حماس سربراہ کی جوانی 1980 کی دہائی کے ابتدائی سالوں میں گزری، جو فلسطین کی آزادی کے لیے ایک اہم دور سمجھا جاتا ہے۔
حماس میں شمولیت اور قیادت کا سفر یحییٰ سنوار نے حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی رہنمائی میں 1980 کی دہائی میں حماس میں شمولیت اختیار کی، وہ جلد ہی تنظیم کے اندرونی سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ بن گئے، یہ یونٹ اسرائیلی حکام کےلیے جاسوسی کرنے والوں کی نشاندہی کرنے اور سزا دینے کےلیے ذمہ دار تھا۔ ان کے اس کردار نے انہیں ایک سخت گیر اور غیر مصالحانہ شخصیت کے طور پر متعارف کروایا۔
قید اور رہائی یحییٰ سنوار کو 1988 میں اسرائیل نے گرفتار کیا اور متعدد قتل کے الزامات میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے اسرائیل کی جیلوں میں تقریباً 22 سال گزارے جہاں ان کے نظریات اور ان کی عسکری صلاحیتوں میں مزید پختگی آئی۔ انہیں 2011 میں ایک اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کے ساتھ رہا کیا گیا۔ یہ رہائی انہیں حماس کے اندر ایک مضبوط مقام دلوانے کا سبب بھی بنی۔
حماس کی قیادت میں کردار رہائی کے بعد یحییٰ سنوار نے تیزی سے حماس میں اپنی پوزیشن مضبوط کی۔ 2017 میں انہیں حماس کے غزہ پٹی کے لیے سیاسی دفتر کا سربراہ منتخب کیا گیا۔ ان کے اس عہدے نے انہیں حماس کے عسکری اور سیاسی ونگز کے درمیان ایک رابطے کا کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا۔ سنوار کو حماس کی حکمت عملی میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے والا رہنما مانا جاتا ہے، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور مسلح جدوجہد کے حوالے سے۔ ان کے فیصلے اکثر سخت گیر ہوتے ہیں اور وہ کسی بھی قسم کے مذاکرات یا سمجھوتے کے حامی نہیں سمجھے جاتے۔
حماس کے موجودہ حالات اور سنوار کی قیادت اکتوبر 2023 میں اسرائیل کے خلاف حملوں کے بعد یحییٰ سنوار زیر زمین چلے گئے اور ان کی تلاش اسرائیل کے لیے ایک اولین ترجیح بن گئی۔ اسرائیلی فوج نے متعدد بار غزہ میں یحییٰ سنوار کو تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ مسلسل اسرائیلی جاسوسی اور حملوں سے بچنے میں کامیاب رہے۔ یحییٰ سنوار کی قیادت میں حماس نے ناصرف اپنی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ کیا بلکہ فلسطینی عوام کے درمیان اپنی مقبولیت کو بھی برقرار رکھا۔ ان کی حکمت عملی نے حماس کو تنقید کے باوجود بین الاقوامی سطح پر ایک طاقتور مزاحمتی تحریک کے طور پر قائم رکھا ہے۔
شخصیت اور اثرات
یحییٰ سنوار کو ایک کرشماتی اور سخت گیر رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کرتے۔ ان کی قیادت نے حماس کو ایک مضبوط عسکری اور سیاسی قوت میں تبدیل کر دیا جو ناصرف اسرائیل بلکہ بین الاقوامی کمیونٹی کےلیے بھی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ سنوار کی زندگی اور ان کے کارنامے فلسطینی تحریک کی مزاحمت اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد کی ایک مضبوط علامت بن چکے ہیں۔ ان کی قیادت نے حماس کی صفوں میں اتحاد اور مزاحمت کی ایک نئی روح پھونک دی ہے جو آنے والے وقتوں میں بھی فلسطینی تحریک کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھے گی۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 11 ؍نومبر 2024ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 11 November 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۱۱ ؍نومبر ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب میں امید واروں کی تشہیری سر گر میاں زورو پر ‘عوام سے ملا قات کو دے رہے ہیں تر جیح
٭ چُنائو میں غداری کرنے والے 16؍ امید واروں کو کانگریس پارٹی نے کیا بے دخل
٭ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے میں آج سے تصویری رتھ کے ذریعے کی جائے گی رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی
اور
٭ ہنگولی ضلعے میں گھر میں ووٹ دینے کی سہولت روبہ عمل ‘ پہلے دِن 700؍ بزرگ اور معذوروں نے دیا ووٹ
اب خبریں تفصیل سے...
ریاستی اسمبلی چُنائو کے تناظر میں امید واروں کی تشہیری سر گر میاں زورو پر جاری ہیں ۔ سبھی امید وار عوام سے ملا قات کر کے ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں ۔ ساتھ ہی تشہیرکے لیے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔
اِسی سلسلے میں بی جے پی کے رہنما امِت شاہ نے کہا کہ مہا وکاس آ گھاڑی صرف ووٹوں کی سیاست کر تی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اتحاد کوئی بھی وعدہ پورہ نہیں کرسکتا ۔ وہ کل بلڈھانہ ضلعے میں عظیم اتحاد کے امید وار کے تشہیری جلسے میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ یہ جلسہ ملکا پور میں منعقد کیاگیاتھا ۔ اِس کے علا وہ امراوتی ضلعے کے وروڈ میں بھی انھوں نے جلسہ عام سے خطاب کیا ۔اِس موقعے پر اپنی تقریر میں جناب شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امید واروں کو ووٹ دینے کی اپیل کی ۔
***** ***** *****
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما مرکزی وزیر نتِن گڈ کری نے کل ایوت محل ضلعے کے راڑے گائوں میں بی جے پی کے امید وار اشوک اُئی کے
کے تشہری جلسے میں خطاب کیا ۔ اِس موقعے پر انھوں نے عوام سے فرقہ پرستی اور علاقہ پرستی سے گریز کرنے کی اپیل کی ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر میں کل تمام سیاسی جماعتوں کے امید واروں کی جانب سے پیدل ریلیاں نکالی گئی تھیں ۔ ساتھ ہی جلسوں کا بھی اہتمام کیاگیاتھا ۔ اِسی سلسلے میں اورنگ آباد مشرق حلقہ انتخاب سے عظیم اتحاد کے امید وار اتُل ساوے نے بھی کل پیدل ریلی نکالی تھی ۔ اِسی حلقے سے مہا وِکاس آگھاڑی کے امید وار لہو شیواڑے کی تشہیر کے لیے کانگریس پارٹی کے رہنما امِت دیشمکھ نےکل جلسہ عام میں خطاب کیا ۔
اورنگ آباو وسط سے مہا یوتی کے امید وار پر دیپ جیسوال نے بھی کل پیدل ریلی نکال کر عوام سے ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ اورنگ آباد مغرب حلقہ انتخاب سے مہا وِکاس آ گھاڑی کے امید وار راجو شندے نے بھی گھر گھر جا کر رائے دہندگان سے ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ مجلس اتحاد المسلمین MIM کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی کل اورنگ آباد مشرق حلقہ انتخاب سے پارٹی کے امید وار امتیاز جلیل کے تشہیری جلسے میں خطاب کیا ۔
دھارا شیو ضلعے کے تلجا پور اسمبلی حلقے سے مہا یو تی کے امید وار رانا جگجیت سنگھ پاٹل کی تشہیر کے لیے بھی کل ریلی نکالی گئی تھی۔
***** ***** *****
گنگا پور حلقہ اسمبلی میں مہا وِکاس آ گھاڑی کے امید وار ستیش چو ہان کی تشہیر کے لیے راشٹر وادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے سر براہ شرد پوار نے جلسہ عام سے خطاب کیا ۔ اِس کے علا وہ جناب شرد پوار نے کل دھارا شیو ضلعے کے بھوم- پرنڈا اسمبلی حلقے میں مہا وِکاس آ گھاڑی کے امید وار راہل میٹے کے تشہیری جلسے میں خطاب کیا ۔ اِس کے بعد انھوں نے جالنہ ضلعے میں گھن سائونگی حلقے سے مہا وکاس آگھاڑی کے امید وار راجیش ٹو پے کے تشہیری جلسے میں اظہار خیال کیا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری میں مہاو ِکاس آ گھاڑی کے امید وار سنتوش ٹارپھے کی تشہیر کے لیے شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے پارٹی کے سر براہ اُدھو ٹھاکرے نے جلسہ عام میں خطاب کیا ۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات میں غداری کرنے والے 16؍ امید واروں کو کانگریس پارٹی نے 6؍ برسوں کے لیے پارٹی سے بے دخل کر دیا ہے ۔ پارٹی کے ریاستی صدر نانا پٹو لے نے کل اِس خصوص میںاطلاع نامہ جاری کیا ۔ مہا وِکاس آ گھاڑی اور کانگریس پارٹی کے امید واروں کے خلاف در خواست دے کر پارٹی کے اصولوں کی پامالی کرنے کی پا داش میں مذکورہ کارروائی کی گئی ہے ۔
***** ***** *****
سامعین اسمبلی انتخاب کے خصوص میں آکاشوانی کی جانب سے ہر شام 7؍ بج کر 10؍ منٹ پر نشر کیے جا رہے پروگرام ’’ آ ڈھا وا وِدھان سبھا متدار سنگھا چا ‘‘ میں آج پونا ضلعے کے اسمبلی حلقہ انتخابات کاجائزہ پیش کیا جائے گا ۔
***** ***** *****
ریاست بھر میں رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے مختلف سرگر میاں انجام دی جا رہی ہیں۔ اِسی سلسلے میں آج چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے کے سبھی اسمبلی حلقوں میں تصویری رتھ کے ذریعے رائے دہندگان کو ووٹ دینے کی تر غیب دی جائے گا ۔یہ رتھ صبح 11؍ بجے ضلع کلکٹر دفتر سے نکالا جائے گا ۔
اِسی طرح ضلعے کے گنگا پور - خلد آباد حلقہ انتخاب میں رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے ریلیاں ‘ خطوط لکھنے ‘ رنگولی بنا نے ‘ تقریری ‘ مضمون نویسی اور اسٹریٹ ڈراموں جیسی سر گر میاں انجام دی جائیں گی ۔ یہی سرگر میاں کل گنگا پور ‘ جام گائوں ‘ والوج ‘ رانجن گائوں ‘ شی لے گائوں ‘ اور لاسور اسٹیشن میں بھی انجام دی گئی ۔
***** ***** *****
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
ناندیڑ میں رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے سو ئیپ کے تحت آج نوجوان ووٹرس کا میلہ لگا یا جائے گا ۔ ساتھ ہی پولس بھرتی رہنمائی پروگرام کا بھی نظم کیا جائے گا ۔یہ میلہ صبح 11؍ بجے ناندیڑ ��ے آئی آئی بی پرن کُٹی ‘ ہرش نگر شام نگر ناندیڑ میں منعقد کیا جائے گا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے میں گھر پر ووٹ دینے کی سہولت پر عمل د رآمد کیا جا رہا ہے ۔ کل پہلے ہی دِن 700؍ بزر گ رائے دہندگان اور معذور ووٹرس نے اِس سہو لت کے ذریعے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ۔ خیال رہے کہ ہنگولی ضلعے میں گھر پر ووٹ دینے کی سہولت حاصل کرنے کے لیے ایک ہزار
70؍ رائے دہندگان نے اندراج کر وا یا ہے ۔
اِسی سلسلے میں سین گائوں تعلقے کے ہوڑی میں رہنے والے 102؍ سالہ بزرگ نے بھی کل اپنا حقِ رائے استعمال کیا ۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے کے آشٹی اسمبلی حلقہ میں 6؍ امید واروں کو نوٹِسیں اِرسال کی گئی ہیں ۔ ان حلقوں میں امید واروں کے چُناوی اخرجات کی پہلی جانچ پڑ تال گزشتہ جمعہ کے دن کی گئی تھی ۔ جس کے بعد امید وار محبوب اِبراہیم شیخ اور پر دیپ چوہان کو چُناوی اخرجات پیش کرنے میں تاخیر کی وجہ بتا نے اور سُریش دھس ‘ باڑا صاحیب آجبے اور بھیم رائو دھونڈے کو حساب کتاب میں غلطیوں کی وضاحت 48؍ گھنٹوں میں پیش کرنے کو کہا گیا ہے ۔ آشٹی کے چُنائو فیصلہ افسر وسیم شیخ نے مذکورہ امید واروں کو یہ نوٹِسیس اِرسال کی ہیں ۔
***** ***** *****
چھتر پتی سنبھا جی نگر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے ایک سر کاری افسر کے خلاف کارروائی کرنے کی تجویز پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ اِسی طرح دوسرے افسر کو متنبہ کیاگیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق خلد آباد میں واقع کوہِ نور آرٹس ‘ سائنس اور کامرس کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شنکر امبھو رے اور شعبہ تعمیراتِ عامہ کے کار گذار انجینئر اشوک یے ریکر کے خلاف شکایات موصول ہونے پر کمرہ ضابطہ اخلاق کے نوڈل افسر وِکاس مینا نے معاملے کی سنوائی کر کے کارروائی کا حکم دیا ۔
***** ***** *****
ناندیڑ پولس کی عملداری میں ہاتھ بھٹیوں کا خاتمہ کرنے کے مقصد سے کل ناندیڑ ‘ پر بھنی ‘ لاتور اور ہنگولی میں بیک وقت ہاتھ بھٹیوں پر چھاپے مارے گئے ۔ اِس کارروائی میں 22؍ لاکھ 59؍ ہزار 160؍ روپئے مالیت کا ساز و سامان ضبط کیاگیا ۔ساتھ ہی 169؍ معاملات درج کیے گئےہیں۔ناندیڑ پولس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل شاہ جی اُماپ نے یہ معلومات دی ۔
***** ***** *****
ریاستی اسمبلی انتخاب کی مناسبت سے ریاست بھر میں نافذ ضابطہ اخلاق کے دوران ناندیڑ ضلع ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے گزشتہ 3؍ دنوں میں مختلف مقامات پر چھاپے مار کر 8؍ لاکھ 17؍ ہزار 30؍روپئے مالیت کی غیر قانونی شراب ضبط کی ۔ ناندیڑ میں تعینات ریاستی ایکسائز سپرنٹنڈنٹ گنیش پاٹل نے یہ اطلاع دی ۔ خیال رہے کہ ناندیڑضلعے کے 9؍ اسمبلی حلقوں میں پُر امن پولنگ کر وانے کے مقصد سے ضلع کلکٹر نیز چُنائو فیصلہ افسر ابھیجیت رائوت نے شعبہ ایکسائز کو مستعد رہنے اور ضروری اقدام کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
***** ***** *****
پر بھنی شہر کے قریب بسمت شاہراہ پر کل ایک ٹریکٹر نے دو پہیہ گاڑی کو ٹکر مار دی ۔ اِس حادثے میں میاں بیوی اور اُن کا بیٹا موقعے پر ہی جا بحق ہو گئے ۔ یہ لوک پر بھنی سے ہنگولی ضلعے کے اونڈھا میں آباد انجان واڑی جا رہے تھے کہ راستے میں یہ حادثہ پیش آیا ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ ریاستی اسمبلی انتخاب میں امید واروں کی تشہیری سر گر میاں زورو پر ‘عوام سے ملا قات کو دے رہے ہیں تر جیح
٭ چُنائو میں غداری کرنے والے 16؍ امید واروں کو کانگریس پارٹی نے کیا بے دخل
٭ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلعے میں آج سے تصویری رتھ کے ذریعے کی جائے گی رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی
اور
٭ ہنگولی ضلعے میں گھر میں ووٹ دینے کی سہولت روبہ عمل ‘ پہلے دِن 700؍ بزرگ اور معذوروں نے دیا ووٹ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
رد الفساد آپریشن تک جتنے آپریشن ہوئے دہشتگردی کی شرح 10 فیصد زیادہ ہوگئی، مولانا فضل الرحمان
دہشت گری کی شرح نکالیں اور بتائیں آپریشنز کا نتیجہ کیا نکلا؟ صاف، صاف بتائیں سب کچھ اپنے کمانے کیلئے ہورہا ہے عوام پر احسان کیوں جتلایا جارہا ہے۔ سربراہ جے یو آئی ف کی پریس کانفرنس اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2024ء ) جمعیت علماء اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دفاع کا مسئلہ ہو تو قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سیاسی معاملات میں مداخلت ان کے اپنے حلف کی نفی…
View On WordPress
0 notes