#جیتنے
Explore tagged Tumblr posts
Text
صدارتی انتخابات میں جیتنے کے کتنے فیصد چانس ہیں؟ٹرمپ نے مشی گن میں انتخابی ریلی میں خطاب میں بڑا دعویٰ کردیا
مشی گن(ڈیلی پاکستان آن لائن)ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ میراصدارتی انتخابات جیتنے کا 95فیصد امکان ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مشی گن میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات جیتا تو امریکا کو نئی بلندیوں پر لے جاؤں گا، صدارتی انتخابات جیتنے کا 95فیصد امکان ہے۔ ٹرمپ نے توانائی انڈسٹری پر توجہ مرکوز کرکے افراط زر ختم…
0 notes
Text
امن کا نوبیل انعام جیتنے والے جاپان کے توشیوکی فلسطینیوں کے قتلِ عام پر رو پڑے
ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن )جاپانی تنظیم نیہون ہیڈانکیو کی جانب سے اینٹی نیوکلیئر مہم چلانے والے توشیوکی میماکی نوبیل انعام جیتنے کے بعد اپنی گفتگو میں بولے کہ غزہ کو ہر حال میں جنگ جیتنا ہوگی۔ان کا کہنا تھا حیران ہوں کہ غزہ اور اسرائیل کی جنگ بندی کے لئے کام کرنے والوں کے بجائے ہمیں نوبیل انعام کا حق دار ٹھہرایا گیا۔ اشکبار آنکھوں کے ساتھ توشیوکی نے کہا کہ غزہ میں بچوں کی خون آلود تصاویر دیکھ…
0 notes
Text
سکون مطلوب نہیں
ایک کہاوت ہے کہ جہاز بندر گاه میں زیاده محفوظ رہتے ہیں- مگر جہاز اس لئے نہیں بنائے گئے کہ وه بندر گاه میں کهڑے رہیں :
Ships are safer in the harbour , but they are not meant for that purpose.
انسان اگر اپنے ٹهکانے پر بیٹها رہے، وه نہ سفر کرے، نہ کوئی کام شروع کرے، نہ کسی سے معاملہ کرے، تو ایسا آدمی بظاہر محفوظ اور پر سکون هو گا- مگر انسان کو پیدا کرنے والے نے اس کو اس لئے پیدا نہیں کیا ہے کہ وه پر سکون طور پر ایک جگہ رہے اور پهر وه قبر میں چلا جائے-
انسان کو اس لیے پیدا کیا گیا ہے کہ وه کام کرے- وه دنیا میں ایک زندگی کی تعمیر کرے- اس مقصد کے لیے اس کو دنیا کے ہنگاموں میں داخل هونا پڑے گا- وه ہارنے اور جیتنے کے تجربات اٹهائے گا- اس کو کبهی نقصان هو گا اور کبهی فائده- اس قسم کے واقعات کا پیش آنا عین فطری ہے- اور ایسے واقعات و حوادث کا اندیشہ هونے کے باوجود انسان کے لئے یہ مطلوب ہے کہ وه زندگی کے سمندر میں داخل هو اور اپنی جدوجہد میں کمی نہ کرے-
مزید یہ کہ پر سکوں زندگی کوئی مطلوب زندگی نہیں- کیونکہ جو آدمی مستقل طور پر سکوں کی حالت میں هو اس کا ارتقاء روک جائے گا- ایسے آدمی کے امکانات بیدار نہیں هوں گے- ایسے آدمی کی فطرت میں چهپے هوئے خزانے باہر آنے کا موقع نہ پا سکیں گے-
اس کے برعکس ایک آدمی جب زندگی کے طوفان میں داخل هوتا ہے تو اس کی چهپی هوئی صلاحیتیں جاگ اٹهتی ہیں- وه معمولی انسان سے اوپر اٹهہ کر غیر معمولی انسان بن جاتا ہے- پہلے اگر وه چهوٹا سا بیج تها تو اب وه ایک عظیم الشان درخت بن جاتا ہے-
زندگی جدوجہد کا نام ہے- زندگی یہ ہے کہ آدمی مقابلہ کر کے آگے بڑهے- زندگی وه ہے جو سیلاب بن جائے نہ کہ وه جو ساحل پر ٹهہری رہے-
الرسالہ، جون 2000
مولانا وحیدالدین خان
7 notes
·
View notes
Text
جیتنے والوں کا ہم کو نہیں کچھ علم کہ ہم
ہار کر سوچتے رہتے ہیں کہ ہارا کیا ہے 🥀
8 notes
·
View notes
Text
پی ٹی آئی کا ووٹ بینک کہاں جائے گا؟
9 مئی کو ہونے والی ہنگاموں کے ملکی سیاست پر فوری اور اہم نتائج سامنے آئے۔ 9 مئی کو ہونے والے پُرتشدد واقعات چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جاری تصادم کی ایک کڑی تھے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا۔ پھر یہ جماعت بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا شروع ہو گئی کیونکہ اس کے زیادہ تر رہنماؤں اور سابق اراکینِ پارلیمنٹ نے منظم عمل کے تحت پارٹی سے استعفے دینا شروع کر دیے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔ تمام منح��ف اراکین نے ایک ہی اسکرپٹ دہرائی جس میں انہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کی اور پارٹی کو اشتعال انگیزی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پارٹی سے علحیدگی اختیار کی۔ حکمران اتحاد کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ وزرا نے خبردار کیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے ’ماسٹر مائنڈ‘ ہونے کے الزام پر انہیں فوجی عدالت میں مقدمے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ ان کی جماعت پر پابندی بھی لگائی جاسکتی ہے۔ مشکل حالات کا شکار چیئرمین پی ٹی آئی جو اب متعدد عدالتی مقدمات کا بھی سامنا کررہے ہیں، انہوں نے سختی سے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
انہوں بڑے پیمانے پر ہونے والی گرفتاریوں اور جبری اقدمات کی مذمت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود اپنی سابقہ پوزیشن سے ڈرامائی انداز میں پیچھے ہٹتے ہوئے انہوں نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ تاہم، وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی اس پیشکش کو ٹھکرا دیا اور ان لوگوں کے ساتھ بات چیت کے امکان کو مسترد کر دیا ہے جنہیں انہوں نے ’انتشار پسند اور اشتعال پسند‘ قرار دیا جو ’سیاستانوں کا لبادہ اوڑھتے ہیں لیکن ریاستی تنصیبات پر حملہ کرتے ہیں‘۔ پی ٹی آئی کی ٹوٹ پھوٹ نے سیاسی منظرنامے کو ایک نئی شکل دینا شروع کر دی ہے۔ اگرچہ سیاسی صف بندی ممکنہ طور پر اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ انتخابات کا حتمی اعلان نہیں ہو جاتا، لیکن اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ انتخابی صورت حال کیا ہو گی۔ ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کا ووٹ بینک کہاں جائے گا؟ جہانگیر خان ترین کی جانب سے ایک ایسی پارٹی بنانے کی کوششیں جاری ہیں جو پی ٹی آئی چھوڑنے والے ’الیکٹ ایبلز‘ کو اپنی جانب متوجہ کرے اور ووٹرز کو ’تیسرا آپشن‘ مہیا کرے۔
تاہم جہانگیر ترین جیسے ایک ہوشیار سیاست دان اور متحرک کاروباری شخصیت کو اس طرح کا اہم کردار ادا کرنے کے لیے پہلے خود پر لگا نااہلی کا داغ ہٹانا ہو گا۔ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا کہ وہ پارٹی کے قیام میں کس حد تک کامیاب ہوں گے جبکہ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اگر انہوں نے پی ٹی آئی کے سابق ارکان کو شمولیت پر آمادہ کر لیا تو کیا وہ پی ٹی آئی کے ووٹرز کو بھی اپنے ساتھ لائیں گے۔ اس معاملے نے ملک کی انتخابی سیاست کو بہت زیادہ متحرک کر دیا ہے۔ پنجاب ایک ایسا میدانِ جنگ ہے جہاں سے جیتنے والی پارٹی ممکنہ طور پر وفاق میں حکومت بناتی ہے، اگر اس صوبے میں جماعتوں کے درمیان ووٹ بینک تقسیم ہو جاتا ہے تو مرکز میں کوئی بھی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر پائے گی اور ایک ایسی پارلیمنٹ وجود میں آئے گی جس میں کسی بھی پارٹی کے پاس واضح اکثریت نہیں ہو گی۔ کیا پی ٹی آئی کے ووٹرز یہ جانتے ہوئے بھی ووٹ ڈالنے آئیں گے کہ ان کی جماعت تتربتر ہو چکی ہے اور ان کے لیڈر کے خلاف قانونی مقدمات ہیں اس لیڈر کا اقتدار میں واپس آنے کا بہت کم امکان ہے؟ خاص طور پر اب جب نوجوان ووٹرز رائے دہندگان کا ایک بڑا حصہ ہیں تو اس صورتحال کا مجموعی ووٹرز ٹرن آؤٹ پر گہرا اثر پڑے گا۔
اس بات کا امکان نہایت کم ہے کہ پی ٹی آئی کے سپورٹرز پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) جیسی دو روایتی پارٹیوں کی حمایت کرنے پر آمادہ ہوں، حالانکہ پی پی پی نے جنوبی پنجاب میں منحرف ووٹرز کو اپنی جانب راغب کیا ہے۔ آخر ان دونوں جماعتوں کو مسترد کرنے کے بعد ہی پی ٹی آئی کو لوگوں نے سپورٹ کرنا شروع کیا۔ کیا جہانگیر ترین کی نئی جماعت انہیں اپنی جانب راغب کر پائے گی؟ یہ بات بھی مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ ماضی میں ووٹروں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے امیدواروں کو ووٹ دینے سے گریز کیا ہے۔ تو اگر پی ٹی آئی کا ووٹ تقسیم ہوتا ہے تو کیا اس سے روایتی جماعتوں میں سے کسی ایک کو فائدہ پہنچے گا؟ اس وقت بہت زیادہ غیر یقینی پائی جاتی ہے خاص طور پر ایسے حالات میں کہ جب حکومت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ چونکہ پارلیمنٹ کی مدت 16 اگست کو ختم ہو رہی ہے اس لیے انتخابات میں تاخیر نہیں ہو سکتی، اس وجہ سے جب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو گا تو انتخابی اعداد و شمار سیاسی صف بندیوں کا تعین کرنا شروع کر دیں گے اور انتخابی مقابلے کی نوعیت کے بارے میں تصویر واضح طور پر سامنے آئے گی۔
لیکن اس وقت کوئی بھی سیاسی جماعت اپنے پالیسی پروگرامز یا ملک کے مستقبل کے حوالے سے وژن طے کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ ملک کو درپیش مسائل سے کیسے نمٹا جائے، اس حوالے سے کسی بھی سیاسی جماعت نے کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔ سیاسی جماعتیں اقتدار کی کشمکش میں مصروف ہیں اور مستق��ل کے لیے پالیسی منصوبے تیار کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مخالفین کو زیر کرنے کی کوشش میں نظر آرہی ہیں۔ یہ غیریقینی کی صورتحال ہماری ملک کی سیاست کے لازمی جز کی طرح ہو چکی ہے۔ البتہ جو چیز یقینی ہے وہ ہے ہماری معیشت کا عدم استحکام۔ تمام معاشی اشاریے بدستور خراب ہوتے جا رہے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کی حکومت میں ہماری معیشت تیزی سے زوال کی جانب جارہی ہے۔ حکومت کی طرف سے ڈیفالٹ کے امکانات رد کرنے کے باوجود ملک اب بھی ��پنے قرضوں پر ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے بیل آؤٹ ملنے کے امکان بھی مبہم ہیں۔ وزیراعظم نے حال ہی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے تعطل کا شکار پروگرام دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے بات کی۔
تاہم آئی ایم ایف نے تب تک اسٹاف لیول معاہدہ نہ کرنے کا کہا جب تک پاکستان اس مالی سال (جو 30 جون کو ختم ہو رہا ہے) کے اختتام تک اپنے کرنٹ اکاؤنٹ میں 6 بلین ڈالر کے خلا کو پُر کرنے کے لیے فنانسنگ کا بندوبست نہیں کر تا۔ ملک کے ذخائر تقریباً 4 ارب ڈالرز تک آگئے ہیں جو درآمدات پر عائد پابندیوں کے باوجود ایک ماہ سے بھی کم کی درآمدات کے لیے ہی پورے ہو سکتے ہیں۔ حکومت نے پاکستان میں ادائیگیوں کے توازن کے بدترین بحران کو ختم کرنے کے لیے درآمدی کنٹرولز لگانے جیسے وقتی اقدامات کے ذریعے معیشت کو سنبھالنے کی کوشش کی ہے۔ اس نے اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ حالیہ مالی سال کے لیے سرکاری طور پر تخمینہ شدہ جی ڈی پی کی شرح نمو گزشتہ مالی سال کے 6 فیصد کے مقابلے میں 0.3 فیصد ہے۔ لیکن اس مایوس کن تعداد پر بھی سب کو یقین نہیں ہے۔ صنعتی شعبہ بھی 3 فیصد تک سکڑ گیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے کاروبار بند ہو رہے ہیں، لوگوں کی ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں اور اشیا کی قلت پیدا ہو رہی ہے۔
گزشتہ سال آنے والے تباہ کُن سیلاب کے نتیجے میں ملک میں زرعی شعبے پر شدید اثرات مرتب ہوئے اور پیداوار میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ درآمدات پر پابندیوں اور خام مال کی قلت کے باعث ملک کی برآمدات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب افراطِ زر بلند ترین شرح کو چھو رہی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت اب ’ریلیف بجٹ‘ پیش کرنے جارہی ہے جس میں عوام کے مفاد میں اقدامات لیے جانے کی توقع کی جارہی ہے۔ اس سے ملک میں معاشی بحران کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گی۔ سیاست کو معیشت پر فوقیت دینے کی وجہ سے ہمارے ملک کی صورتحال زوال کی جانب جارہی ہے۔ ملک کا مستقبل سیاسی غیریقینی اور معاشی بحران کی صورتحال سے گھرا ہوا ہے جسے حل کرنے کے لیے ساختی اصلاحات اور فیصلہ کُن اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان کے پاس ایسی کوئی قیادت ہے جو ان تمام حالات کو سمجھتی ہو اور ملک کے مفادات کو اپنے مفادات پر ترجیح دینے کے قابل ہو۔
ملیحہ لودھی
یہ مضمون 6 جون 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
9 notes
·
View notes
Text
ٹرمپ کے جیتنے پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی
امریکی صدارتی الیکشن میں ریپبلکن امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت نمایاں کمی واقع ہوگئی۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں ایک فیصد سےزیادہ کمی ہوگئی جبکہ ڈالرکی قدر میں اضافہ ہوگیا۔برینٹ خام تیل کی قیمت1.32فیصد کے لحاظ سے ایک ڈالر کم ہوکر74.53 ڈالر فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ تیل کی قیمت1.29 فیصد کی شرح سے1.11 ڈالر کم ہوکر71.06 ڈالر فی بیرل…
0 notes
Text
بڑے انعامات دیکھنے اور جیتنے کے لیے ابھی PIN درج کریں!
Claim Now:
#one direction#harry styles#larry stylinson#liam payne#zayn malik#thanks for sharing#zayn#animation#art#artists on tumblr#artwork#bill cipher#billford#batman#animals#agatha all along#baby animals
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1007
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی مکسڈمارشل آرٹ سٹار شاہ زیب رند کو سنگاپور میں کراٹے کمبیٹ چیمپئن شپ کا فائنل جیتنے پر مبارکباد
لاہور20 ستمبر:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مکسڈمارشل آرٹ سٹار شاہ زیب رند کو سنگاپور میں کراٹے کمبیٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں برازیل کے برونو روبرٹو ڈی ایسی کو شکست دینے پر مبارکباد دی ہے-وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے شاہ زیب رند کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا-شاہ زیب رند کی انٹرنیشنل ایونٹ میں جیت پر قوم کو فخر ہے -
٭٭٭٭
0 notes
Text
یوسف ڈکیچ: اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے ترکش شوٹر جن کا موازنہ ہالی وڈ کردار ’جان وک‘ سے کیا جا رہا ہے
http://dlvr.it/TBRjkj
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 29 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۲۹ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑ�� سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نے من کی بات پروگرام سے ملک کی عوام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقا فت پر فخر محسوس کر تا ہے ۔ بھارت میں بھی تہذیب و ثقا فت کو بہت اہمیت دی جا تی ہے ۔ انھوں نے پبلک آرٹ آف انڈیا اِس اسکیم کا ذکر بھی کیا ۔ عوامی فنون کو عام کرنے کے لیے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر وانے کے لیے یہ پلیٹ فارم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ 15؍ اگست کے موقع پر ہر گھر ترنگا مہم میں حصہ لیں اور اِس کے ساتھ فوٹو کھچوا کر ویب سائٹ پر اپلوڈ کر یں۔
ہر گھر ترنگا مہم کی اہمیت بتلا تے ہوئے انھوں نے کہا کہ ...
’’ جب کالو نی یا سو سائٹی کے ایک ایک گھر پر ترنگا لہرا تا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے گھروں پر بھی ترنگا دکھنے لگتا ہے ۔
یعنی ہر گھر ترنگا ابھیان ترنگے کی شان میں ایک یونیک فیسٹول بن چکا ہے ‘‘
یوم آزادی کے موقعے پر ہونے والے خطاب کے لیے ہر سال کی طرح اس بار بھی عوام مائے جی او وی یا نمو ایپ پر وزٹ کر نے کی اپیل انھوں نے کی ۔ دنیا بھر میں فی الحال پیرس اولمپک کی دھوم ہے ۔ اولمپک کی وجہ سے اپنے کھلاڑیوں کو عالمی پلیٹ فارم پر ترنگا لہرانے کے لیے موقع فراہم ہوتا ہے ۔ اِس لیے ملکی عوام اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔ وزیر اعظم نے کھا دی ہینڈ لوم صنعت کو بڑ ھا وا دینے کی اپیل کی ۔ اِس موقع پر انھوں نے مہا راشٹر کے پیٹھن اور وِدربھ کی ہینڈ بلاک پرنٹ کی صنعت کا ذکر کیا ۔
***** ***** *****
بی جے پی کی حکو مت والی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ و نائب وزراء اعلیٰ کے دہلی میں ہوئی 2؍ روزہ کانفرنس کا کل اختتام ہوا ۔ اِس میں وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکو مت اور ریاستی حکو مت ایک ساتھ عوامی فلاح کی کوشش کر یںگے ۔ تب ہی قومی فلاح کو پا سکتے ہیں ۔ تر قی یافتہ بھارت کے تصور میں وراثت کی تر قی کے ساتھ ساتھ وراثت کی تخلیق بھی اہم ہے ۔ اِس کانفرنس میں 13؍ وزراء اعلیٰ و 15؍ نائب وزراء اعلیٰ نے شر کت کی ۔
***** ***** *****
قانون ساز کونسل کے منتخب اراکین کی حلف بر داری تقریب گزشتہ روز قانون ساز کونسل کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی جس میں قانون ساز کونسل کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گورہے نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا ۔ پنکجا منڈے ‘ ساد بھائو کھوت ‘ پری نئے پھوکے ‘ یو گیش ٹیڑیکر ‘ امِت گور کھے ‘ بھائو نا گئو لی ‘ کُر پال تو ما نے ’ پر گیا سا تو ‘ راجیش وِٹیکر ‘ شیواجی رائو گر جے اور ملند ناروے کرنے حلف لیا ۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا سیتا رمن کے ذریعہ حال ہی میں پیش کیے گئے بجٹ کو سابق وزیر مملکت برائے خزا نہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے عوام کے لیے راحت بخش قرار دیا وہ کل جالنہ میں صحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تر قی یافتہ بھارت کا تصور پیش کیا اور 140؍ کروڑ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکو مت کو شش کر رہی ہے ۔ اِس بجٹ میں پال گھر ضلع کے توسیعی بند رگاہ منصوبے کے لیے 75؍ ہزار کروڑ روپئے جبکہ مراٹھواڑہ اور وِدربھ کے آبپاشی منصوبے کے لیے 600؍ کروڑ روپئے منظور ہوئے ہیں ۔
***** ***** *****
پیرس اولمپک میں نشا نہ بازی میں 10؍ میٹر ایئر پستول زمرہ میں بھارت کی منو بھا کر نے کانسے کا تمغہ حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے ۔ یہ نشانہ بازی میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون قرار پائی ۔ اِس مرتبہ اولمپک میں تمغہ جیتنے والی خاتون کا اعزاز بھی انھوں نے حاصل کیا ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے منو بھا کر کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپک میں نشا نہ بازی کے سنگل زمرہ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون قرار پا نے پر بہت اہم کامیابی ہے ۔ مرکزی وزیر کھیل منسکھ مانڈویہ وزیر داخلہ امِت شاہ نے بھی منو بھا کر کی ستائش کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہاراشٹر کی اولمپک تنظیم کی جانب سے منو بھا کر کی ستائش کی ۔
***** ***** *****
دریں اثناء اِس ٹور نا منٹ میں کل خواتین کے 10؍ میٹر ایئر رائفل میں بھارت کی رمیتا جِندال آخری رائونڈ میں داخل ہوئی ۔ انھوں نے 631؍ عشاریہ 5؍ فیصد پوائنٹ حاصل کر کے پانچویں پو زیشن حاصل کی ۔ بھارتی وقت کے مطا بق آج دو پہر ایک بجے آخری رائونڈ ہو گا ۔
کشتی رانی کھلاڑی بلراج پنور نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔
بیڈ منٹن میں خواتین سنگل میں پی وی سندھو نے شروعاتی مقابلہ میں اپنے مد مقابل کھلاڑی کو 21 - 6 , 21 - 9 ؍ سے شکست دی جبکہ مردوں کے سنگل زمرہ میں ایچ ایس پر نائے نے بھی فاتحانہ شروعات کی ۔
***** ***** *****
ٹیبل ٹینس میں خواتین کے سنگل زمرہ میں شری جا اکو لا اور مینکا بترا اگلے رائونڈ میں داخل ہوئیں ۔ مر دوں کے سنگل زمرہ میںبھارت کے شرتھ کمل کو سلوانیہ کے کھلاڑی سے شکست ہوئی ۔ مُکے بازی میں خواتین کے 50؍ کلو وزنی زمرہ میں بھارت کی نکہت زرین نے کوارٹر فائنل میں جگہ بنا لی ہے اور آئندہ ایک اگست کو اُن کا مقابلہ چین کی ویو سے ہو گا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
مردوں کے کر کٹ میں کل پلّے کے لیے میں ہوئے دوسرےT- 20 ؍ مقابلے میں بھارت نے شری لنکا کو ڈک ورتھ لو ئس قانون کے مطابق 7؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ سری لنکا نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 9؍ وکٹ پر 161؍ رن بنائے ۔ روی بشنوئی نے 3؍ وکٹ لیے ۔ بارش کی رکاوٹ کی وجہ سے بھارت کو ڈک ور تھ لو ئس قانون کے مطا بق 8؍ اووروں میں 78؍ رنوں کا ہدف دیا گیا ۔ بھارتی ٹیم نے 6 ؍ اوور اور 3؍ گیندوں میں 81؍ رن اسکور کیے ۔ 3؍ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا مقابلہ کل کھیلا جائے گا ۔
***** ***** *****
خواتین کے T-20 ؍ ایشیا ٹور نا منٹ مقابلے میں بھارت کو رنر اپ پر اکتفا کر نا پڑا ۔کل سر ی لنکا کے دامبو لا میں ہوئے آخری مقابلے میں میز بان سری لنکا ٹیم نے بھارت کو 8؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ بھارتی خواتین نے پلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 6؍ وکٹ پر 165؍ رن بنئاے ۔ سری لنکا کی خواتین نے یہ ہدفت 19؍ ویں اوور میں حاصل کیا ۔
***** ***** *****
اننا صاحب پاٹل معاشی پسماندہ تر قی بورڈ کی جانب سے خواہش مند نو جوانوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے اور انھیں کاروباری بنا یا جا رہا ہے ۔ کار پوریشن اور حکو مت مراٹھا سماج کی ہمہ جہت تر قی کے لیے پُر عزم ہیں ۔ اِن خیا لات کا اظہار بورڈ کے صدر نریندر پاٹل نے کیا ۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع کے کنڑ میں مستدین کے ایک پروگرام سے وہ مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے ایک لاکھ مراٹھا کو کاروباری بنا نے کا عزم ہے ۔ جس کے لیے یہ پروگرام رکھا گیا ہے ۔ مراٹھا سماج کی ہمہ جہت ترقی کے لیے حکو مت نے سارتھی کے ذریعہ مختلف اسکیمیں چلائی ہے ۔
***** ***** *****
دھا را شیو ضلعے میں ’’ وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن ‘‘ اسکیم کے لیے 17؍ ہزار اہل در خواست دہندگان کو تعلقہ کمیٹی نےمنظوری دی ہے ۔ جبکہ ضلعے میں 4؍ لاکھ سے زائد خواتین کو اِس اسکیم سے مستفید کرنے کی ضلع انتظامیہ نے منصوبہ بندی کی ہے ۔ اِس ا سکیم کے لیے اب تک دیہی اور شہری حدود سے ایک لاکھ 79؍ ہزار 995؍ خواتین کی در خواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نے زیادہ سے زیادہ خواتین سے اسکیم کا فائدہ اٹھا نے کی اپیل کی ہے ۔
***** ***** *****
آ شاڑھی واری کی تقریبات ختم ہونے کے بعد شیو گائوں کی جانب جانے والی سنت گجا نن مہاراج کی پالکی کل بیڑ شہر میں داخل ہوئی ۔ رم جھم بارش کے دوران عقیدتمندوں نے زو ردار نعروں کے ساتھ پالکی کااستقبال کیا ۔ اِس موقع پر سینکڑوں عقیدتمند پالکی کے درشن کے لیے موجود تھے ۔ آج یہ پالکی آگے کے سفر پر روانہ ہو گی ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری تعلقے کے موضع سُکڑی ویر میں بر قی جھٹکے سے ایک نوجوان کسان سمیت 2؍ مویشیوں کی موت ہو گئی ۔ کل صبح کھیت میں کام ختم ہونے کے بعد کسان سُبھاش کھندارے بیل کی جوری واپس کرنے کےلیے جام گو ہان کی جانب جا رہا تھا ۔ سُکڑی ویر تا جام گو ہان راستے پر جنگلی چرند و پرند کے نقصانات سے بچنے کے لیے کچھ کسانوں نے کھیتوں کو تار فینسگ کرکے اِس میں بر قی رو چھوڑ دی ہے ۔ اِن ہی تاروں کی زد میں آ کر کسان سُبھاش کھندارے اور 2؍ جانور وں کی ہلاکت ہوئی ۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلعے میں عوامی مقامات سمیت مختلف بازاروں سے سر قہ ہونے والے 32؍ لاکھ 89؍ ہزار 205؍ روپئے کے موبائک فون پولس نے ضبط کرلیے ۔ گمشدہ مو بائل فونز کا سُراغ لگانے کے لیے انتظامیہ نے سائبر سیل ‘ مقامی کرائم برانچ اور ضلعے کے تمام پولس اسٹیشنوں کے ملازمین پر مشتمل دستے تیار کر کے خصوصی جانچ مہم چلائی تھی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
شیر افضل مروت ڈرائیور لیول کے ہیں، حادثاتی طور پر لیڈر بن گئے: فواد چوہدری
شیر افضل مروت اور فواد چوہدری—فائل فوٹو سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا شیر افضل مروت کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہنا ہے کہ یہ ڈرائیور لیول کے لوگ ہیں، حادثاتی طور پر لیڈر بن گئے، ان کا سیاست میں کردار ہی کیا ہے؟ جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے سوال کیا ہے کہ حادثاتی طور پر جیتنے والوں نے سیاست میں کیا حصہ ڈالا ہے؟ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مشورہ دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو بانیٔ پی ٹی آئی سے…
0 notes
Text
27 گولڈ میڈلز جیتنے والے پاکستان کے لیجنڈ ایتھلیٹ انتقال کرگئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے انٹرنیشنل مقابلوں میں 27 گولڈ میڈلز جیتنے والے لیجنڈ ایتھلیٹ، اعزازی کیپٹن محمد یونس 77 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق ملک محمد یونس کا شمار 800 اور 1500 میٹر کی دوڑ کے ٹاپ ایتھلیٹس میں کیا جاتا ہے۔محمد یونس نے نے 1974 میں ایران میں ہونے والے ایشین گیمز میں 1500 میٹر دوڑ کا گولڈ میڈل…
0 notes
Text
ملتان ٹیسٹ میں کامیابی کس کی محنت کا نتیجہ ہے چیئرمین پی سی بی کا اہم بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے ملتان ٹیسٹ جیتنے پر پاکستانی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈمحسن نقوی نےاپنے بیان میں کہاہے کہ ساجدخان اور نعمان علی نےشاندار باؤلنگ کرکے فتح میں اہم کردارادا کیا، کامران غلام نےپہلےہی میچ میں سنچری سکورکرکے اپنی بھرپورصلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ چئیرمین پی سی بی نے مزید نےکہاطویل عرصے کے بعد ہوم ٹیسٹ میچ میں…
0 notes
Text
زور سے ہاتھ جھٹک ، یار مکمل کردے
تو مرے ھجر کو اس بار مکمل کردے۔۔۔
ان دنوں آدھے ادھورے ھیں تخیل سارے
بھیج وہ درد جو اشعار مکمل کردے۔۔۔۔
روٹھ جانے کی یہ تلوار ھٹادے سر سے
ورنہ رستے کی یہ دیوار مکمل کردے۔۔۔
ایک چُھٹی تو مِرے ساتھ مَنا گاؤں میں
کوئی خوش بخت سا اتوار مکمل کردے
کردے اعلان مسخر ھوئی کومل جوئیہ
جیتنے والے مِری ھار مکمل کردے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کومل جوئیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2 notes
·
View notes
Text
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ گیمز گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ نے نیشنل پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں 2 نئے ریکارڈز بنا ڈالے.
لاہور میں ہونے والی نیشنل پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں نوح دستگیر بٹ نے اسکواٹ میں 330 کلو گرام اور بینچ پریس میں 208 کلو وزن اٹھا کر اپنے ہی قومی ریکارڈ توڑ دیے۔ نوح دستگیر بٹ کا کہنا ہے کہ میڈلز جیتنے والے ایتھلیٹس کو ٹریننگ کی سہولت فراہم کی جائے،کامن ویلتھ گیمز میں جیتنے والوں کی سرپرستی کی جاتی تو اولمپکس میں میڈل جیتنا مشکل نہیں تھا۔
0 notes
Text
ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد امریکا کیسا ہو گا؟
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی جماعت ریپبلکن پارٹی کی شاندار کامیابی کے بعد اب امریکا کیسا ہو گا؟ یہ سوال امریکا سمیت دنیا بھر میں گردش کر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت نے امریکی اور بین القوامی سیاسی منظر نامے میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کی بڑی تعداد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ طرزِ سیاست اور تبدیل شدہ امریکی پالیسیوں کو واپس لانے کی خواہش ظاہر کی۔
صدارتی الیکشن جیتنے والے ٹرمپ سے متعلق دلچسپ حقیقت امریکا میں ووٹرز کی اکثریت معاشی مسائل، امیگریشن قوانین کی سختی اور امریکی حکومت میں ڈرامائی تبدیلیاں چاہتی تھی، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے منشور میں جگہ دی اور پھر کامیابی سے ہم کنار ہوئے۔ اس کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسی حکومت کی تشکیل کا ارادہ رکھتے ہیں جو ان کے مخالفین پر کڑی نظر رکھے، بڑے پیمانے پر تارکینِ وطن کو نکالے اور امریکی اتحادیوں کے لیے سخت پالیسی بنائے۔ مذکورہ اقدامات کے ذریعے ٹرمپ ایک مضبوط امریکی قوم کا جو نظریہ پیش کر رہے تھے وہ نوجوان ووٹرز میں مقبول ہوا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی حکومت میں کوئی روایتی رکاوٹ نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے پہلے سے ہی اپنی ایڈمنسٹریشن میں وفادار افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کرنے کا عندیہ دیا ہے جو ان کے ہر حکم کو نافذ العمل کریں گے۔ اب صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکی سیاست کے مستقبل پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں اور یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر کس حد تک عمل کروانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
صدارتی انتخابات کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 295 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ برتری حاصل کی ہے جبکہ کملا ہیرس کو صرف 226 الیکٹورل ووٹس ملے۔ یہاں اس بات کا ذکر کرنا بھی اہم ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے ہوتے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی نے سینیٹ کی 52 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور ڈیموکریٹس پارٹی 43 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی، یوں اب ریپبلکن پارٹی کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے۔ ایوان نمائندگان کانگریس میں ریپبلکن پارٹی نے 222 نشستیں حاصل کیں جبکہ ڈیموکریٹس پارٹی کو 213 نشستوں پرکامیابی ملی یعنی ریپبلکن پارٹی کو معمولی برتری حاصل ہے۔ ریاستی سطح پر گورنرز کی تعداد دیکھیں تو ریپبلکن پارٹی کے 27 امیدوار بطور گورنر منتخب ہوئے جبکہ ڈیموکریٹس پارٹی کے 23 امیدوار کامیاب ہوئے۔
جب ریپبلکن پارٹی نے ایوانِ نمائندگان کانگریس میں اکثریت حاصل کر لی ہے تو قانون سازی میں ان کا غلبہ متوقع ہے اور سینیٹ میں بھی ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے ڈیموکریٹس پارٹی کے لیے کسی بھی بل کی منظوری میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اسی طرح گورنرز کی تعداد میں بھی ریپبلکن پارٹی کی برتری برقرار ہے، لیکن ڈیموکریٹس پارٹی نے واشنگٹن، ڈیلاویئر اور نارتھ کیرولائنا جیسی اہم ریاستوں میں کامیابی حاصل کر لی ہے اور گورنرز ریاستوں کی سطح پر اہم فیصلوں میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں جن میں تعلیم، صحت اور گن کنٹرول جیسے موضوعات شامل ہیں تو یہ ترتیب ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ ایجنڈے پر اثر ڈال سکتی ہے۔ حالیہ صدارتی انتخابات کے بعد امریکی عوام کو ریپبلکن پارٹی کی حکمتِ عملی سے جو توقعات ہیں ان میں معاشی اصلاحات، امیگریشن کنٹرول اور امریکا کی عالمی پوزیشن کو دوبارہ مضبوط کرنا شامل ہیں۔
کانگریس اور سینٹ میں اکثریت ہونے کی وجہ سے ریپبلکن پارٹی کو اپنے قوانین اور پالیسیز نافذ کرنے میں ڈیموکریٹس پارٹی کی مخالفت کا سامنا کم کرنا پڑے گا۔ ان پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی عوام ٹیکس میں چھوٹ، قومی سلامتی میں سختی اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ محتاط رویہ اختیار کیے جانے کی توقع کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹس پارٹی شکست کے بعد اب ایک چیلنجنگ پوزیشن میں آ گئی ہے جہاں انہیں ایوان میں اپنے ایجنڈے کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی زبردست حکمتِ عملی اپنانی ہو گی کیونکہ وہ مستقبل ��یں اپوزیشن کی حیثیت سے کام کریں گے اور ہو سکتا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر بعض اقدامات کو روکنے کے لیے مختلف فورمز پر اپنی آواز بھی بلند کریں۔ حالیہ صدارتی انتخابات امریکی سیاسی نظام کے مستقبل کو ایک نئی سمت کی طرف لے گئے ہیں اور عوام کے لیے یہ تبدیلی کئی اہم معاملات پر اثر انداز ہو گی۔
ٹرمپ کی پالیسیاں ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مرکز سب سے پہلے امریکا ہے اور ان کی معاشی پالیسی امریکا میں کاروبار اور ملازمتوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس کٹوتیاں اور تجارتی معاہدوں میں ترامیم ہیں جن کا مقصد ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔
ٹرمپ کی خارجہ پالیسی ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں نیٹو اور عالمی اداروں میں امریکی اخراجات پر نظر، چین کے ساتھ تجارتی جنگ، ایران پر دباؤ ڈالنا اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کی موجودگی کو کم کرنا ہے۔ وہ امیگریشن پالیسی میں سرحدی حفاظت اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے سخت اقدامات اور دیوار کی تعمیر پر زور بھی دیتے ہیں۔
ماحولیاتی پالیسی ماحولیاتی پالیسی میں ڈون��ڈ ٹرمپ صنعتی ترقی کے لیے ماحولیاتی پابندیوں کو کم کر کے اور پیرس معاہدے سے علیحدگی اختیار کرناچاہیں گے، یہ تمام پالیسیاں بقول ان کے امریکی معیشت، سماج، اور دفاع کو مستحکم بنانے کے لیے ہیں۔
ٹرمپ کے مسلمانوں کے بارے میں خیالات ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کی روشنی میں یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ مسلمان کاروباری افراد اور نوجوانوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔
ٹرمپ سپریم کورٹ پر کیسے اثر انداز ہو سکتے ہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت دہائیوں تک سپریم کورٹ میں قدامت پسند اکثریت کو یقینی بنا سکتی ہے، ویسے وہ اپنے پہلے پچھلے دورِ اقتدار میں 3 سپریم کورٹ کے ججز تعینات کر چکے ہیں جبکہ اب اپنے دوسرے دورِ اقتدار میں انہیں مزید 2 ججز نامزد کرنے کا بھی موقع مل سکتا ہے جس سے ایک ایسی سپریم کورٹ تشکیل پائے گی جس میں ان کے تعینات کردہ ججز کی اکثریت دہائیوں تک قائم رہے گی۔ یہ فیصلہ کن نتیجہ عدالت کو انتخابی تنازعات میں الجھنے سے محفوظ رکھے گا اور اس سے امیگریشن جیسے اہم معاملات کے مقدمات کی نوعیت بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ اس وقت امریکی سپریم کورٹ میں 2 معمر ترین ججز موجود ہیں جن میں 76 سالہ جسٹس کلیرنس تھامس اور دوسرے 74 سالہ جسٹس سیموئل الیٹو ہیں گو کہ امریکا میں ججز کی تعیناتی تاحیات ہوتی ہے لیکن یہ دونوں اپنی عمر کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ریٹائر بھی ہو سکتے ہیں۔ یوں ڈونلڈ ٹرمپ کو اگر 2 نئے ججز تعینات کرنے کا موقع ملا تو وہ ایسے ججز نامزد کریں گے جو جسٹس کلیرنس تھامس اور جسٹس سیموئل الیٹو سے تقریباً 3 دہائیاں کم عمر ہوں اور اس طرح سپریم کورٹ پر طویل عرصے تک قدامت پسندانہ ججز کا غلبہ یقینی ہو گا۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes