#جاؤنگا
Explore tagged Tumblr posts
Text
انسان
کب تلک تلاشِ کروگے شیطانوں میں انسان کو آؤ مل کر تلاشِ کریں انسنانوں میں انسان کو کس نے کہا تھا برہنہ کر عزت ٹار تار کر دو کب پہچانو گے سیاست دانوں میں شیطاں کو اہل سیاست کو مبارک مکاری اور عیاری لمحہ میں کر دیتے ہیں ثابت غدار ہر وفادار کو میرا خمیر ہے خاک خاک میں مل جاؤنگا شیطاں بھی شرما جائے دیکھ کر اس انسان کو میرے چاک گریبان پر نہ ہنس ائے دوستق بدر میں ہم نے۔دیا شکست لشکر جرار…
View On WordPress
0 notes
facts-and-research · 2 years ago
Photo
Tumblr media
Surat No 3 : سورة آل عمران - Ayat No 195 فَاسۡتَجَابَ لَہُمۡ رَبُّہُمۡ اَنِّیۡ لَاۤ اُضِیۡعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنۡکُمۡ مِّنۡ ذَکَرٍ اَوۡ اُنۡثٰی ۚ بَعۡضُکُمۡ مِّنۡۢ بَعۡضٍ ۚ فَالَّذِیۡنَ ہَاجَرُوۡا وَ اُخۡرِجُوۡا مِنۡ دِیَارِہِمۡ وَ اُوۡذُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِیۡ وَ قٰتَلُوۡا وَ قُتِلُوۡا لَاُکَفِّرَنَّ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ لَاُدۡخِلَنَّہُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۚ ثَوَابًا مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ؕ وَ اللّٰہُ عِنۡدَہٗ حُسۡنُ الثَّوَابِ ﴿۱۹۵﴾ پس ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرمالی کہ تم میں سے کسی کام کرنے والے کے کام کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت میں ہرگز ضائع نہیں کرتا ، تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو اس لئے وہ لوگ جنہوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکال دیئے گئے اور جنہیں میری راہ میں ایذا دی گئی اور جنہوں نے جہاد کیا اور شہید کئے گئے ، میں ضرور ضرور ان کی بُرائیاں ان سے دُور کردوں گا اور بالیقین انہیں اُن جنّتوں میں لے جاؤنگا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، یہ ہے ثواب اللہ تعالٰی کی طرف سے اور اللہ تعالٰی ہی کے پاس بہترین ثواب ہے ۔ (at قصور، پنجاب، پاکستان) https://www.instagram.com/p/CmTwVyhNsRy/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
hasnain-90 · 5 years ago
Text
مرشد میرا جنازہ بھاری ہوگا
میں ارمان ساتھ لے کر جاؤنگا
7 notes · View notes
45newshd · 5 years ago
Text
پاکستان میرا گھر ہے،میں نہیں جاؤنگا تو۔۔۔کرتار پور راہداری کھلنے کے موقع پر سنی دیول بھی کھل کر بول پڑے
پاکستان میرا گھر ہے،میں نہیں جاؤنگا تو۔۔۔کرتار پور راہداری کھلنے کے موقع پر سنی دیول بھی کھل کر بول پڑے
اسلام آباد (مانیٹرنگ  ڈیسک) معروف بھارتی اداکار اور بھارتی حکمران جماعت کے سیاستدان سنی دیول کرتار پور راہداری میں شرکت کے لیے پاکستان آ رہے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے ایم پی سنی دیول کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہ داری کھولے جانے کے موقع پر افتتاحی تقریب میں شرکت  کروں گا۔ پاکستان ان کا علاقہ اور ان کا گھر ہے اور اگر وہ وہاں نہیں جائیں گے تو اور کون جائے
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 5 years ago
Text
بھول جاؤنگا تجھے______اُسی پل اُسی وقت!
بس تو اُس سے ملا دے جو مجھ سے زیادہ چاھے تجھے!
7 notes · View notes
shfatima12 · 5 years ago
Text
“ افسانہ:- "سرخ ستارہ
۔
کشمیر تیرا حسن ہوا درد کی تصویر
آنسو ہیں تیری آنکھ میں پیروں میں زنجیر
وہ کہتے ہیں آزادی کو ایک خواب ہی سمجھو
ہم کہتے ہیں ہر خواب کی ہوتی ہے تعبیر
یاران جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت
اورجنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی
توروک لے راہے مسجد کی پر سجدے کیسے روکے گا
معصوم دعاؤں کا رستہ تو کہ دے کیسے روکے گا
وہ روزآسمان کی طرف ایک چمکتے ہوئے ستارے کوامیدبھری نگاہوں سے دیکھتا۔۔۔۔وہ چھپ چھپ کے کھڑکی کی طرف جاتا جہاں جانا اسے بہت کم نصیب ہوتا۔ حالات کے پیش نظر وہ ہر وقت ڈرا سہما رہتا,جیسے ابھی کوئی آئیگا اور اسے مار دیگا۔ یہ ڈر,یہ خوف تو ہونا ہی تھا اسکے دل میں۔۔۔۔۔جب اس کے سامنے اسکے بھائی کو گھسیٹتے ہوئے لے جایا گیا۔اس وقت وہ کتناڈرا ہوا تھا۔ہر طرف چیخنے چلانے کی آوازیں گونج رہی تھیں ,آنسو سب کی آنکھوں سے جاری تھے جو کسی کو بھی نظر نہیں آرہےتھے۔اس نے اپنے کانوں کو دونوں ہاتھوں سے کس کے دبایا تھاتاکہ چیخ وپکار اس کے ڈر میں اضافہ نہ کریں ۔ وہ کسی ایسی جگہ جانا چاہتا تھاجہاں درد ,تکلیف کا نام ونشان تک نہ ہو۔وہ تو صرف ایک ایسی جگہ جانا چاہتا تھا جہاں سے وہ آسمان میں چمکتے ستاروں کو آزادی کے ساتھ دیکھ سکے۔ ایک ہفتہ گزر چکا تھالیکن اسکے بھائی کا کوئی نام ونشان نہیں تھا۔ شام کو انکے گھر کا دروازہ اچانک سے بجا ۔ ٹھک۔۔۔۔ٹھک۔۔۔ٹھک!
دل خوف کی وجہ سے دھڑک رہے تھےکہ ناجانے اب کونسا طوفان سرپرکھڑا ہوگا۔اب کس مظلوم کو پکڑا جائےگا۔۔۔۔۔؟, اب اس ماں کے کس لخت جگرکو مارا جائیگا؟
دروازہ ایک باراور بجا۔۔۔۔۔��ورڈرتے ڈرتے دروازہ کھول دیا گیا۔ وہ ��ون سے لت پت تھا ,اسکا منہ سوجا ہوا تھا,دانت ٹوٹے ہوئےتھے۔۔۔اسکو دو لڑکے سہارادئیے اندر لیکرآئے۔ "ماں جی!شکرکریں کہ بچ گیا ہے۔۔۔۔ورنہ ان ظالموں کوکسی پہ رحم نہیں آتا۔انکا کام تو بس ہمیں جان سے ماردیناہے۔۔۔۔بس!" وہ اس چارپائی کے ساتھ زمین پہ بیٹھ گیا۔اماں کی آنکھیں تو شاید اب کبھی خشک نہ ہو۔۔۔۔۔اس نے دکھ بھری نظروں سے اماں کی طرف دیکھا۔ " ماں جی!۔۔۔۔میں اب چلتا ہوں۔" وہ اٹھ کھڑا ہوا اوردروازے سے نکل گیا۔ وہ درد سے تڑپ رہا تھا اوراسکی ماں اسکے زخموں پر مرحم لگارہی تھی۔ ""سب کچھ ٹھیک ہو جائےگا۔۔۔۔توتومیرابہادر بچہ ہے نا۔۔۔۔مجاہد!" آنسوؤں کاگولہ ہلک میں بن چکاتھا۔تکلیف تھی کہ ختم ہونےکا نام ہی نہیں لےرہی تھی۔ "اے میرےخدایا! آخراورکتنا امتحان دینا پڑےگا ہمیں۔۔۔۔۔۔اورکتنی لاشیں اٹھانی پڑےگی۔ " آنسوؤں سے چہرہ اب بھرچکاتھا۔روتےروتے ہچکیاں بندھنےلگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"آپ نے بالکل ٹھیک کہا! " اسکی بہن اپنی ماں کے ساتھ آ کربیٹھ گئی۔۔۔۔۔ " اب توبس موت کی دعاہے !۔۔۔۔۔۔۔اماں آپ دعا کرنا کہ ہمیں موت آجائے ۔۔۔۔مجاہدکواور تکلیف نہیں ہوگی۔" آنسواس کے گال پہ لڑک کر نیچے گرا تھا۔ "آپ۔۔۔آپ بس دعا کریں۔" آمنہ وہاں سے چلی گئی تھی۔ اماں کے دعا کے لئے ہاتھ نیچے گر پڑے
وہ ان سب مظالم کو اپنی آنکھوں سے دیکھتا رہتا اورناجانے کیا کیا سوچتا۔ علی کی عمرتو صرف سات برس تھی۔ وہ بولتا بہت کم تھا ۔اسکا کام تو صرف رات کو چھپ کر آسمان کی طرف امیدبھری نگاہوں سے چمکتا ستارہ دیکھنا تھا۔ " علی! ادھرآؤ تمیہں منع کیا ہےنا۔۔۔خدا کا واسطہ ہے میرا کہا ماناکرو۔" اماں اسکو کھڑکی میں لٹکا دیکھ کر گھبراتی ہوئی بولی۔ " اماں۔۔۔۔۔۔میں وہاں جاؤنگا۔" اس نے آسمان پہ چمکتے ستاروں کی طرف اشارہ کیا۔ " وہاں کیوں۔۔۔۔؟" اماں نے پیاربھری نگاہ سے اسے دیکھا۔ " وہاں وہ مجھےپکڑنہیں سکیں گے ,ہم سب وہیں چلے جاتے ہیں۔" وہ اماں کو دیکھ کر بولا۔" اماں! میں اُن سے ڈرتا ہوں۔ " وہ اسے سینے سے لگاکر آسمان کی طرف دیکھنے لگی۔ "ہمیں کسی سے نہیں ڈرنا چاہیے بلکہ ہر مشکل کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ " وہ اسکے سامنے گھٹنوں کے بل زمین پہ بیٹھ گئی۔ "میرے بیٹے تم نے انکا مقابلہ کرنا ہے، ان سے ڈرنا نہیں ہے۔ " باہر سے نعرہ بازی کی آواز اب اور بھی گونج رہی تھی۔ "آزادی۔۔۔۔ آزادی۔۔۔۔ آزادی!!! دنیا کو جگانے کی اس کو یہ باور کرانے کی پرزور کوشش ہو رہی تھی مگر ہرسوخاموشی کے بادل چھائے ہوئے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دن رات وہ سب اپنی آزادی کے لئے سڑکوں پر نکلے ہوتے اور نعروں کی گونج سے آسمان بھی چیخ اٹھٹتا۔ ��خم ایسے تھے جس پہ لگانے کے لئے مرحم بھی مہیا نہیں تھا۔ سڑکیں مجاہدوں سے بھری تھی جو نسل درنسل ایک پنجرے میں پرندے کی طرح قید بس ایک ہی چیز کا انتظار کر رہے تھے کہ کب وہ ہوا میں آزادی سے سانس لے سکیں گے,اپنی اڑان بھر سکیں گے۔
وہ اپنے کمرے میں سو رہا تھا۔ زخموں سے چور تھاابھی کچھ دن پہلے ہی تو بھارتی فورسزنے اسےبے دردی سے ماراتھا۔ اس کے زخم ابھی بھی تازہ تھے ۔ اسے تھوڑی دیر پہلے ہی ہوش آیا تھا۔ " ہم لے کے رہیں گے آزادی۔۔۔بھارت سے لیں گے آزادی!!!" آزادی کی آواز پوری وادی میں گونج رہی تھی۔ اس نے ��مشکل اٹھ کر بیٹھنے کی کوشش کی تھی۔ " اماں۔۔۔۔ مجھے باہر جانا ہے۔۔۔مجھے لڑنااپنی آزادی کے لئے ۔۔۔۔میں اسطرح گھر میں نہیں بیٹھ سکتا ۔" وہ دوبارہ اٹھنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا۔ تکلیف اسکے چہرے پہ جھلک رہی تھی۔ " تم جب ٹھیک ہو جاؤگے تو ان سے اچھی طرح لڑ سکوںگے ,لیکن اس سب کے لئے تمہارا ٹھیک ہونا ضروری ہے۔" ماں نے جیسے منت کی تھی۔ "یہ زخم مجھے روک نہیں سکتے ۔۔۔۔۔۔آہ!" وہ درد سے چلایا تھا ۔ "تم بالکل اپنےباپ جیسے ہو۔۔۔۔نڈر,بے خوف ۔" علی کے ذہن میں کئی سوال گردش کر رہے تھے اور شاید وہ ان سوالوں کے جواب جانتا۔جب اسکے باپ کی لاش کو پاکستانی جھنڈے میں لپیٹے جلوس کی شکل میں دنیا سے یہ سوال پوچھا جا رہا تھا کہ کیاآزادی کی اتنی بڑی سزا ملتی ہے؟ اور جب آدھی رات کو اسکے بھائی کو گھسیٹ گھسیٹ کر لے جایا جا رہا تھا۔۔اسکی غلطی صرف اور صرف یہی تھی کہ اس نے اپنے دل کی آواز سے پکارا تھا۔ "کشمیر بنے گا پاکستان !" بس وہی وقت تھا جب اسکے ساتھ کئی مجاہدوں پہ لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔۔۔۔لیکن انکی زبانوں پر پھر بھی یہی نعرہ تھا۔ "کشمیر بنے گا پاکستان!"
حالات ٹھیک ہونے کی بجائے اور زیادہ خراب ہورہےتھے۔ مسجدوں کو ناجانے کب سے تالوں میں بند کر دیا تھا ،لیکن وہ آذان کی آواز کو نہیں روک سکیں تھے۔ روز کسی نہ کسی کی گود اجڑجاتی،لیکن دنیا خاموش تماشا دیکھتی۔۔ آج مجاہد کے دوست کو بے دردی سے مارا گیاتھا۔ اسکی میت کو جلوس کی شکل میں لے جایا جا رہا تھا۔۔۔۔۔اور پھرسے دنیا سے سوال تھا جس کا جواب شاید کوئی دینا نہیں چاہتا تھا۔ سڑکیں روز بھرجایاکرتیں۔۔۔۔عورتیں،نوجوان،بچے،بوڑھے ہاتھوں میں جھنڈے تھامے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائیں دنیا کو یہ باور کراتے کہ وہ بھی ہیں،جینے کا حق انہیں بھی اتنا ہی ہے جتنا دنیا کے اور لوگوں کو۔۔۔۔شہادتوں میں صرف اورصرف اضافہ ہوتا لیکن اس کے ساتھ ہی امیدکی کرنیں روز سورج کی کرنوں کے ساتھ جنم لیتیں۔ بچوں کو،نوجوانوں سے انکی آنکھیں چھین لی جاتیں ،لیکن وہ پھر بھی آزادی کا خواب دیکھتے ۔۔۔لڑکیوں کی عزتوں کی دھجیاں اڑائی جاتی ،لیکن انکی زبانیں پھر بھی آزادی کی بولی بولتیں۔ آسمان پہ اب بھی علی کو ستاریں نظرآتے جو وہ چھپ چھپ کے دیکھا کرتا ۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن اب اسے سرخ ستارہ نظر آتا ،جس پہ بہت سے کشمیریوں کے خون کا رنگ تھا!
وہ ڈرتے ہیں تمہاری آزادی سے
اسی لئے تمہیں قید میں رکھتے ��یں
تم خواب کی تعبیر جو ہو۔۔۔۔
تو وہ آنکھیں چھین لیتے ہیں
فاطمہ شیخ
1 note · View note
onlyurdunovels · 5 years ago
Text
وہ لڑکی عمیر راجپوت قسط 6 ( آخری )
وہ لڑکی
عمیر راجپوت
قسط 6 ( آخری )
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اور پھر مائکل نے رسیاں کھول کے کیٹ کو مسکرکر دیکھا وہ بھی مسکرائ اور پھر اس کی مسکراہٹ بڑھتی چلی گئ یہاں تک کے ہونٹ پھیلتے پھیلتے کانو کی لو تک پھیل گئے اسکے تمام دانت نظر آرہے تھے یہ دیکھ کر مائیکل کا خوف کے مارے بُرا حال ہوگیا وہ پھٹ�� نگاہوں سے کیٹ کو دیکھنے لگا......
""""""""بہت بڑی غلطی کر دی تم نے....."""""""" کیٹ کے منہ سے بھیانک قہقہ نکلا اور اس نے مائکل کو زوردار انداز میں دھکا مارا تو وہ اڑتا ہوا دیوار سے جا ٹکرایا اور بُری طرح سے گِرا مائیکل کو آپنا جوڑ جوڑ ٹوٹتا ہوا ہوا محسوس ہوا کیٹ بیڈ سے نیچے اتری اور دروازے کی جانب بڑھی مائیکل نے اسے روکنا چاہا مگر وہ درر کے مارے نا ہل پایا اور نہ ہی اس کے حلق سے کوئ آواز نکل پائ کیٹ جیسے ہی دروازے کے قریب پہنچی دروازے کا لاک خود بخود گھما اور دروازہ خودکار انداز میں کھلتا چلا گیا اور کیٹ آہستہ آہستہ چلتی ہوۃ باہر نکل گئ....
چند لمحے مائیکل اسی طرح پڑا رہا پھر اس نے آپنی تر ہمت جمع کی اور اٹھ کھڑا ہوا اسے آپنا دماغ چکراتا ہوا محسوس ہوا مائیکل نے آپنا سر دونو ہاتھوں سے تھاما اور گِرتا پڑتا کمرے سے باہر نکلا.....
گیلری سنسان پڑی تھی مائیکل نے آپنے وجود کو بڑی مشکل سے سنبھالتے ہوئے تمام بنگلہ دیکھ ڈالا مگر کیٹ اسے کہیں بھی دکھائ نا دی تو اس کے زہن میں ایک خیال آیا اس نے ٹارچ لی اور بنگلے کے پیچھے بنے باغیچہ میں گیا باغیچہ گھپ اندھیرے اور موت کی طرح پھیلے سناٹے میں ڈوبا ہوا تھا مائیکل ٹارچ کی روشنی کی مدد سے ارد گِرد دیکھنے لگا......
"""مائیکل""""" ایک جانب سے کیٹ کی آواز سنائ دی...
"""'"کیٹ"""""" مائیکل نے بے اختیار پکارا اور اس جانب گیا مگر وہاں کوئ بھی نہیں تھا....
مائیکل........ ایک بار پھر ایک سمت سے اسکے کانوں میں آواز پڑی وہ دوڑ کر گیا تو وہاں کوئ نہیں تھا مائیکل گھبرا کر ارد گِرد دیکھنے لگا تو اسکے کانو میں کیٹ کے ہنسنے کی آواز گونجی.....
"""""دیکھو تم جو بھی ہو یہ ٹھیک نہیں کررہے ہو ہمت ہے تو سامنے آؤ بزدل""""'' مائیکل نے غصے سے ارد گرد دیکھتے ہوئے کہا تو یکدم خاموشی چھا گئ اور پھر اسے آپنے سر کے اوپر کسی درندے کے غرانےکی آواز سنائ دی تو بوکھلا کر اوپر دیکھا مگر اس سے پہلے کسی نے اس پر چھلانگ لگا دی اور وہ وجود مائیکل کو گِرا کے اسکے سینے پرا سوار ہو گیا......
مائیکل کے ہاتھ سے ٹارچ گرگئ مگر اس کا رُخ مائیکل کی جانب تھا مائیکل نے دیکھا وہ کیٹ تھی مگر اس بار اس کا چہرا بہت ڈراؤنا تھا اس کی آنکھیں بلکل انگارہ ہوگئیں تھی چہرا بھی بلکل سفید تھا جبکہ ہونٹ اور دانت سیاہ ہو چکے تھے مائیکل کو خوف کے مارے آپنا دل بند ہوتا محسوس ہونے لگا کیٹ مائیکل کی حالت دیکھ کے کیٹ کا قہقہ باغیچے میں گونج اٹھا کیٹ اسکے اوپر سے اتری اور کسی جانور کی طرح آپنے ہاتھ پاؤں کی مدد سے دوڑتی ہوئ بنگلے کی جانب بھاگ گئ.....
مائیکل چند لمحوں کے لیے بے جان پڑا رہا پھر ہمت کر کے اٹھا اور اس جانب گیا جہاں کیٹ گئ تھی مائیکل اندھیری گیلری میں پہنچا اور آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر کیٹ کو دیکھنے لگا پر وہ کہیں نظر نا آئ.....
اچانک اسے پانی گِرنے کی آواز آئ تو اس نے بے اختیار گیلرے کےستون کے پیچھے چھُپ کر دیکھا جہاں سویمنگ پول تھا وہاں کا خوفناک منظر دیکھ کر دنگ رہ گیا کیٹ پورہ منہ کھولے سوئمنگ پول کے کنارے بیٹھ کر کسی جانور کی طرح پانی پی رہی تھی سویمنگ پول تیزی سے خالی ہو رہا تھا..... اس سے بھی زیادہ بھیانک بات یہ تھی بلب کی روشنی سے جو کیٹ کا سایا تھا وہ کیٹ کی جگہ کسی بہت بڑے درخت کا سایہ تھا.....
مائیکل کے منہ سے چیخ نکلنے ہی والی تھی کہ کسی نے اسکے منہ ہاتھ رکھ دیا اور اسکی چیخ گلے میں ہی گھٹ کر رہ گئ مائیکل نے مُڑ کر دیکھا تو وہ کوئ اور نہیں جان ویک تھا......
"""""" میری بات غور سے سنو اور پھر اس پر عمل کرو اب تمہارے منہ سے کوئ آواز نا نکلنی چاہیے اور نا ہی تم کچھ بولو گے سمجھے""""" جان نے کہا تو مائکل نے جلدی سے سر ہلا دیا جان نے اسکے منہ سے ہاتھ ہٹا دیا....
کیٹ کے وجود پر کسی بلا کر سایہ ہے وہ کوئ عام بلا نہیں ہے یہ آسیب کی ایک بہت خوفناک نسل ہے اسکا وجود ایک درخت جیسا ہے یہ کسی عام درخت کی طرح ایک سال یا دو سال ایک جگہ کھڑہ رہتا ہے اور پھر آپنی مرضی سے چل کر کہیں اور جا سکتا ہے یا پھر کسی انسان کے اندر سما جاتا ہے اور دس سالوں بعد اسکو پیاس لگتی ہے اور تب اسکا کسی انسان کے اندر سمانا ضروری ہوتا ہے اور جب اسکی پیاس ختم ہوتی انسان ختم ہو جاتا ہے اور جب یہ بلا پانی پیتی ہے تو آس پاس کے ماحول سے بےخبر ہو جاتی ہے اب میں اسکے سامنے جا رہا ہوں اور جب میں تم سے پانی مانگوں گا تم فوراً کین مجھے دے دینا یاد رہے کوئ غلطی نا ہو......
جان نے مائیکل کو کہا تو مائیکل نے ہاں میں سر ہلا دیا اور جان آہستہ آہستہ چلتے ہوئے کیٹ کے قریب جا کر کھڑا ہو گیا....
"""""اب بس کرو کتنا پانی پیوگے"""" جان نے اونچی آواز میں کہا تو کیٹ نے پانی پینا بند کردیا اور سر اٹھا کے جان کی جانب آپنی انگارہ برساتی سرخ آنکھوں سے دیکھا....
"""جان ویک........تم پھر آگئے؟"""" کیٹ نے مسکرا کر کہا.... """"ہاں تمہاری یاد آرہی تھی اس لیے لوٹ آیا ہوں""""" جان نے مسکرا کر کہا
""""لگتا تمہیں زندہ رہنے کا شوق نہیں ہے میں نے تمہیں اس لیے چھوڑا تھا کونکہ تم آپنی بیماری سے ہی بہت جلد مرنے والے ہو مگر تم میرے ہی ہاتھوں مرنا پسند کرتے ہو تو مجھے کوئ اعتراض نہیں"""""" کیٹ نے اٹھتے ہوئے کہا اس پہلے جان کچھ کہتا جان نے آپنا ہاتھ آپنے سینے پر رکھا اس کے چہرے پر شدید تکلیف کے آثار پیدا ہو گئے اور دوسرے ہی لمحے وہ گھٹنوں کے بل گِرا یہ دیکھ کے کیٹ کے منہ سے بھیانک قہقہ نکلا....
""""ارے تم تو آپنی موت خود ہی مرنے لگے""""" کیٹ نے ہنستے ہوئے کہا..
"""""پ......پ.......پانی""""" جان کے حلق سے گھٹی گھٹی آواز نکلی تو مائیکل کین لیے دوڑ کے جان کے پاس آیا مگر اس سے پہلے جان کے پاس پہنچتا کیٹ نے اس کے ہاتھ سے کین چھین لیا اور اسے دھکا دیا تو مائیکل سوئمنگ پول میں جا گِرا.....
"""""میرے خیال میں تم سے زیادہ مجھےاسکی ضرورت ہے"""""" کیٹ نے کین منہ کو لگایا اور سارا پانی پی گئ....
""""" ہاں ٹھیک کہا تم نے اس کی واقعی تمہیں زیادہ ضرورت تھی""""" جان نے کہا اور یوں اٹھ کھڑا ہو جیسے اسے کچھ ہوا ہی نا ہو.. کیٹ حیرت سے اسے دیکھا اور پھر چہرے کا رنگ بدلنے لگا.....
"""یہ تم نے کیا پلا دیا مجھے؟""""" اس نے غرا کر کہا...
""""غلط نہیں بولو, میں نہیں تم خود پیا ہے, اچھا ہے تمہارے فنا ہونے کا زمہ اب مجھ پر نی آئیگا"''' جان نے مسکرا کر کہا....
ادھر کیٹ سینہ پکڑ کر کھانسنے لگی اور اسکے حلق سے کسی زخمی درندے کی طرح غرانے کی آوازیں نکلنے لگی اسکے ساتھ ہی اسکے منہ سے گاڑھا سیاہ دھواں نکلنے لگا اور اسکے ساتھ ہی ایک آخری چیخ کے ساتھ دھواں نکلنا بند ہوگیا اور کیٹ کا وجود بے جان ہو کر گِرگیا مائیکل بھی سوئمنگ پول سے باہر نکل کر حیرت انگیز منظر دیکھنے لگا...
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
"""""صبح جان ویک جانے لگا تو مائیکل نے روک لیا""""" جانتا ہوں تمہارے زہن میں بہت سوال ہونگے پھر جان نے اس نوجوان اور اسلامک سینٹر جانے کے بارے میں بتایا..... جب میں اسلامک سینٹر گیا تو مجھے معلوم ہوا وہ کوئ عام پانی نہیں تھا. """زم"زم"""" کا پانی تھا جسکو پینے سے شفا ملتی ہے میری بھی طبیعت کافی بہتر ہو گئ اس سے تو مجھے کیٹ کا خیال آیا.... اتنے میں ایک ملازم نے انہیں کیٹ کے ہوش میں آنے کے بارے میں بتایا کہ اب کیٹ بلکل تندرست لگ رہی ہے.....
""""'آئیے کیٹ سے ملیے""" مائیکل نے جان کو کہا...
"""نہیں زرہ جلدی میں ہوں"""" جان نے کہا....
""""اب کہاں جانا ہے"""" مائیکل نے سوالیہ انداز میں ہوچھا....
مائیکل میں مسلمان ہو گیا ہوں اور میں اسلامک سینٹر جاؤنگا جس اللہ نے مجھے نئ زندگی دی ہے اب اسکا فرمانبردار بندی بننا چاہتا ہوں----- جان نے کہا
مائیکل مسکرا پڑا اتنی دیر میں جان آپنی جیبیں ٹٹولنے لگا....
""""ارے کہاں رہ گئ یہ.....""" جان بڑ بڑایا...
""""شاید تمہیں یہ چاہیے"""""مائیکل نے سگریٹ کی ڈبی نکال کے کہا.... دراصل زیادہ نہیں پیتا ہوں کبھی کبھی پیتا ہوں....
"""" نہیں اب مجھے اسکی ضرورت نہیں"""" جان نے کہا اور پھر جیب سے ایک چیونگم نکال کر منہ میں ڈالی....
""""" میں نے سگریٹ چھوڑ دی ہے اور تم بھی یہ کبھی کبھی والا شغل چھوڑ دو یہی بہتر ہوگا تمہارے لیے"""" جان نے کہا اور چل دیا جبکہ مائیکل اسے جاتے ہوئے دیکھ رہا تھا...... ختم شد اب ملاقات ہوگی نیکسٹ ناول میں دعاؤں میں یاد رکھنا اور آپکو یہ ناول کیسا لگا کمنٹ میں ضرور بتانا
1 note · View note
nurulhodanoorul · 2 years ago
Text
Nurul Hoda Sultan
السلام علیکم دوستوں میں نورالہدیٰ میں ابھی شیلفاٹا کلیان ممبئی مہاراشٹرا میں ابھی کچھ کام کے تحت آیا ہوں اور مجھے ممبئی بہت اچھا شہر لگا دراصل میں ممبئی اس لیے آیا ہوں کے مجھے حاجی علی علیہِ رحمہ جانے کا بہت شوق تھا مجھے اور میں حاجی علی علیہِ رحمہ کے درگاہ میں میں گیا اور مجھے بہت اچھا لگا لیکن میں بہت جلدی میں تھا اس لیے میں پھر دوبارہ حاجی علی علیہِ رحمہ جاؤنگا انشا اللہ
Tumblr media
1 note · View note
adeelahmad · 3 years ago
Photo
Tumblr media
ایک انگریز کو بچپن سے ہی یہ خوف تھا کہ جب وہ سوتا ہے تو اس کے بیڈ کے نیچے کوئی ہوتا ہے لیکن بڑا ہونے کے بعد اس کا یہ خوف دور نہ ہوا. بڑی سوچ بچار کے بعد وہ ایک ماہر نفسیات کے پاس گیا اور اسے اپنا مسئلہ بتایا کہ کوئی حل بتائیں نہیں تو میں اس خوف سے پاگل ہو جاؤنگا. ماہر نفسیات نے اسے کہا کہ مجھ سے علاج کروا لو. ایک سال میں تمہارا یہ مسئلہ گارنٹی کے ساتھ حل ہو جائے گا. بس ہفتے میں تین دن تمہیں آنا ہو گا میرے پاس. انگریز نے پوچھا اور آپ کی فیس کتنی ہو گی. 200 ڈالر فی وزٹ، ماہر نفسیات نے بتایا. ہمممممم، چلیں میں سوچ کر بتاتا ہوں، انگریز بولا. پھر کوئی ایک سال بعد اس گورے اور ماہر نفسیات کی کسی فنگشن پر ملاقات ہوئی تو ماہر نفسیات نے پوچھا کہ تم آئے نہیں میرے پاس. گورے نے جواب دیا کہ میرا وہ مسئلہ میرے ایک پاکستانی دوست نے صرف "ایک بریانی کی پلیٹ اور ایک بوتل" پر دور کروا دیا اور آپ کی فیس کے پیسے بچا کر میں نے گاڑی بھی خرید لی ہے ماہر نفسیات نے بڑی حیرانی سے پوچھا: بھئی اس نے ایسا کیا علاج بتایا مجھے بھی بتاؤ پلیز گورا: پاکستانی دوست نے مشورہ دیا کہ بیڈ بیچ دو اور فرش پر گدا ڈال کر سویا کرو۔۔ https://www.instagram.com/p/CUyYZs4IePq/?utm_medium=tumblr
0 notes
zahidashz · 3 years ago
Text
✍️اسرائیل کا پہلا وزیراعظم بن گوریان تھا۔
ایک روز کچھ جلدی میں گھر سے جارہا تھا کہ اسکی بیٹی نے یاد دہانی کروائی کہ آج دیوار گریہ (Wailing Wall) پر سالانہ دعا کا دن ہے۔ بن گوریان نے جواب دیا کہ ریاستی امور سے متعلق کچھ اہم کام نمٹانے ضروری ہیں۔
*بیٹی نے کہا کہ سالانہ دعا سے اہم اور کیا کام ہو سکتا ہے؟*
بن گوریان نے تاریخی جواب دیا کہ *”اگر صرف دعا سے کام ہوتے تو تمام عرب اور مسلمان حج کے اتنے بڑے اجتماع میں ہر سال اسرائیل کی تباہی اور بربادی کی دعا مانگتے ہیں لیکن عمل سے عاری ہیں جبکہ نتیجہ تمہارے سامنے ہے عرب اور مسلمان کس حال میں ہیں اور نو زائیدہ یہودی ریاست دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہی ہے*
میں ریاستی امور طے کرکے شام کو دعا میں بھی شامل ہو جاؤنگا۔ ایک ارب چالیس کروڑ سے ذیادہ بے عمل مسلمان اس ساٹھ لاکھ کی آبادی والے ملک کے سامنے بے بس ہیں اور آہستہ آہستہ اسکی شرائط پر تعلقات استوار کرنے کی فکر میں ہیں!!!
**
*یاد رکھیں کوئی بھی انسان اپنی بزدلی کی وجہ سے موت سے نہیں بچ سکتا*
*اگر صرف دعاوں، التجاوں سے مسائل حل ہونے ہوتے تو نہ غزوہ بدر کے لیے جانا پڑتا نہ احد، نہ خندق اور نہ باقی تمام جنگیں لڑنی پڑتیں*
منقول
0 notes
rahmanigroup-official · 3 years ago
Text
Tumblr media Tumblr media
#AyahOfTheDay
👉🏻 #Dua Of Nuh A.S Seeking #Refuge - نوح علیہ السلام کی دعا پناہ کی تلاش میں
• Chapter No. 11 Hud - هود ( Hud ), Verse No. 47
• Type: Meccan​
• Total Ayat: 123
• Total Ruku: 10
• Revelation Order: 52​
قَالَ رَبِّ إِنِّىٓ أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَسْـَٔلَكَ مَا لَيْسَ لِى بِهِۦ عِلْمٌۖ وَإِلَّا تَغْفِرْ لِى وَتَرْح��مْنِىٓ أَكُن مِّنَ ٱلْخَٰسِرِينَ
English - Tafsir Jalalayn
He said, `My Lord, I seek refuge in You, from [the sin], that I should ask of You that whereof I have no knowledge. Unless You forgive me, my excess, and have mercy on me I shall be among the losers'.
Urdu - Tafsir Ahsanul Bayaan
نوح نے کہا میرے پالنہار میں تیری ہی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ تجھ سے وہ مانگوں جس کا مجھے علم ہی نہ ہو اگر تو مجھے نہ بخشے گا اور تو مجھ پر رحم نہ فرمائے گا، تو میں خسارہ پانے والوں میں ہو جاؤنگا (١)۔
٤٧۔١ جب حضرت نوح علیہ السلام یہ بات جان گئے کہ ان کا سوال واقعہ کے مطابق نہیں تھا، تو فورا اس سے رجوع فرما لیا اور اللہ تعالٰی سے اس کی رحمت و مغفرت کے طالب ہوئے۔
#RahmaniGROUP
👉🏻Take Your Beliefs From The Qur'an And Sunnah, Sahih-Hadith...
✿ Join Our WhatsApp Group:
To Subscribe: Save +919731230908 & Text Us With, Your Name & City On WhatsApp ( •Separate Group For Sisters ).
0 notes
aamiribd · 4 years ago
Photo
Tumblr media
#DailyHadithSMS #Quran #Hadith #Islam لَّعَنَهُ ٱللَّهُۘ وَقَالَ لَأَتَّخِذَنَّ مِنۡ عِبَادِكَ نَصِیبࣰا مَّفۡرُوضࣰا. سورة النساء ١١٨ (Satan) Whom Allah has cursed. For he had said, "I will surely take from among Your servants a specific portion (to the Hell). [Surah An-Nisa': 118] (وہ شیطان) جسے اللہ نے لعنت کی ہے اور اس نے بیڑا اٹھایا ہے کہ تیرے بندوں میں سے میں مقرر شده حصہ لے کر رہوں گا (یعنی اپنے ساتھ جہنم میں لے کر جاؤنگا). سورۃ النساء 118 Surah An-Nisa': 118 (Wo shetan) jisay ALLAH ny lanat ko hy aur us ny bera uthaya hy k Tere bandon main sy muqarrar shuda hissa ly kr rahon ga (yani apny sath Jahannam main ly kr jaonga). https://www.instagram.com/p/CORNFgyB5gX/?igshid=zft56ebmtmmf
0 notes
drchmustansar · 4 years ago
Photo
Tumblr media
کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ کہیں بہت دور صحرا میں ننگے پاؤں تپتی ریت پے تنہا چلتی جاؤں کوئی ذی روح کا نام و نشان نا ہو بس میں ہوں یا حد نگاہ تک نظر آتا صحرا ہو اور میں چلتے چلتے ریت پے بیٹھ کر نم آنکھوں سے ہنستی جاؤں اور کبھی دل کرتا ہے کہ پہاڑوں پے چلی جاؤں اور چیخ چیخ کر ساری دنیا کو اپنے اردگرد اکھٹا کر لوں دنیا کا ہر انسان بس میری طرف متوجہ ہو مجھے دیکھے مجھے سنے میں اتنا بولوں کہ دنیا بنانے والا میرے سامنے آکر میری آنکھوں اترتی نمی کو دیکھتے ہوئے کہے کہ کس بات کا غم ہے تمکو میں تمہارے ساتھ ہوں نا تمہارے قریب کبھی نہی تمکو چھوڑ کر جاؤنگا اور کبھی دل کرتا ہے کہ راتوں کو اٹھ کر سڑک پےچلتی جاؤں اتنا چلوں کہ پیروں میں چھالے بن کر ان میں خون رسنے لگ جائے اور کوئی پوچھے کہ کیا ہوا ھے میں روتی ہوئی لیکن مسکراتے چہرے کے ساتھ سر نفی میں ہلاتے ہوئے کہوں میں پاگل ہوگئی ہوں میرا کچھ کھو گیا ھے ڈھونڈ رہی ہوں اور کبھی دل کرتا ھے کہ گہرے برف جیسے ٹھنڈے سمندر میں چلی جاؤں ڈوب جاؤں اتنا ٹھنڈا پانی ہو کہ میرے من کی جلن کو ختم کر دے میری آنکھوں میں ٹھنڈک اتارے دے موت کی ٹھنڈک ______ کبھی دل کرتا ہے کہ کمرے کی ساری کھڑکیاں بند کرکے دروازے بند کردوں اتنا اندھیرا ہو کہ میرے خیال میں بھی کوئی سوچ نا اترے نہ سمجھے دیکھائی دے کچھ نہ میں کسی کو دیکھائ�� دوں کبھی دل کرتا ھے کہ قبرستان جا کر اونچی اونچی آواز میں رونے لگ جاؤں ہر قبر پے جا کر کہوں مجھ سے بات کرو دیکھو میں زندہ ہوں لیکن تمہاری قبروں جیسی خاموشی میرے اندر بھی ہے یہ خاموشی یہ سکوت رکھ لو میں زندہ ہوں دیکھو زندہ ہوں مگر میرا دل تم لوگوں کے وجود کیطرح مردہ ہوچکا________!!! #شانی رائے https://www.instagram.com/p/CMkN9HZD84_JVVvscnzI2FyPuMe42G2bX3DuXQ0/?igshid=1sr0xn4jmcaq8
0 notes
gcn-news · 4 years ago
Text
ہم اپنے آہنی برادر ملک پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہیں، چین نے دوستی کا حق ادا کر دیا -
Tumblr media
ہم اپنے آہنی برادر ملک پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہیں، چین نے دوستی کا حق ادا کر دیا - اسلام آباد (گلوبل کرنٹ نیوز) پاکستان میں چینی سفیر نونگ رونگ نے کہاہے کہ ہم اپنے آہنی برادر ملک پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہیں۔ اپنے بیان میں چینی سفیر نے کہاکہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ چینی حکومت کی طرف سے کورونا ویکسین پاکستانی جہاز میں لوڈ کر دی گئی،فخر ہے چین پاکستان کو کورونا ویکسین فراہم کرنے والا پہلا ملک ہے۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر چائنیز سفیر کے ساتھ ویکسین وصول کرنے جاؤنگا،ویکسین سب کے لئے فری ہوگی،سب سے پہلے سٹاف نرسز ہیلتھ ورکرز اور ڈاکٹرز کو دیں گے،ڈینیل پرل کیس پر حکومت نے سپریم کورٹ ایک رٹ پیثٹیشن دائر کررہی ہے،ڈینیل پرل کی فیملی کو انصاف ملے گا اور قانون کے تقاضے پورے ہونگے،ہماری کوشش ہے افغانستان میں امن کے معاملات بہتر انداز میں چلیں، پاکستان نئی امریکی حکومت کے ساتھ ملکر افغانستان میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملتان کورونا ویکسین کی پانچ لاکھ ویکسین لینے جہاز چائنہ پہنچ گیا ہے،میں اسلام آباد ائیرپورٹ پر چائنیز سفیر کے ساتھ ویکسین وصول کرنے جاؤنگا۔ انہوں نے کہاکہ ویکسین سب کے لئے فری ہوگی سب سے پہلے سٹاف نرسز ہیلتھ ورکرز اور ڈاکٹرز کو دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ڈینیل پرل کیس پر حکومت نے سپریم کورٹ ایک رٹ پٹیشن دائر کررہی ہے،ڈینئل پرل کی فیملی کو انصاف ملے گا اور قانون کے تقاضے پورے ہونگے۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے افغانستان میں امن کے معاملات بہتر انداز میں چلیں، پاکستان نئی امریکی حکومت کے ساتھ ملکر افغانستان میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ Read the full article
0 notes
24sevenislam · 4 years ago
Photo
Tumblr media
Jub main Foat ho jaonga! | Sheikh Javed Iqbal Muhammadi | 24SevenIslam | Authentic Islamic Lectures https://youtu.be/8Z3zAxMKw9Y جب میں فوت ہو جاؤنگا! شیخ جاوید اقبال محمدی Please Subscribe our Channel Follow us @ our Facebook Page: https://www.facebook.com/24SevenIslam #Death #HereAfter #Aakhirah #Quran #Sunnah #Reminders #videos #peace #religion #videoReminders #24SevenIslam #oneness #Allah #lifeGoals #purpose #life #RealWealth https://www.instagram.com/p/CGWadamAIaz/?igshid=6kafd754gubo
0 notes
bible-is-life · 4 years ago
Photo
Tumblr media
میں سلامتی سے لیٹ جاؤنگا اور سورہونگا کیونکہ اَے خُداوند! فقط تُو ہی مجھے مطمئن رکھتا ہے۔ 8 I will both lay me down in peace, and sleep: for thou, LORD, only makest me dwell in safety. God bless you 🙏 Bible is life زبور Psalms 4:8 https://www.instagram.com/p/CEdV07wnRDW/?igshid=1agcyixp4pu0z
0 notes