#تباہ
Explore tagged Tumblr posts
Text
پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا وزیر اعظم شہباز شریف
(ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ۔ آذربائیجان کے درالحکومت باکو میں کوپ 29کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے انعقاد پر میزبان صدر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا، موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کو شدید نقصان ہوا، بیشتر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا…
0 notes
Text
ورزش کینسر کے خلیوں کو تباہ کرتی ہےمحققین کا انکشاف
(ویب ڈیسک)ماضی میں محققین نے پایا کہ ورزش سائٹوٹوکسک ٹی خلیوں اور قدرتی قاتل خلیوں (killer cells) کی سرگرمی کو بڑھا کر کینسر کے خلیوں کو تباہ کرتی ہے لیکن ان مطالعات میں یہ تحقیق نہیں کی گئی تھی کہ جب مریض طویل عرصے تک ورزش کرتے ہیں تو کینسر کو فروغ دینے والے خلیوں کا کیا ہوتا ہے۔ فن لینڈ میں محققین کے ایک گروپ نے اس بات کی تحقیق کی کہ کس طرح 30 منٹ کی ورزش چھاتی کے کینسر کے مریضوں کے خون میں…
0 notes
Text
مریم حکومت عوام کو سموگ کی تباہ کاریوں سے بچانے میں ناکام کیوں؟
سموگ کی وجہ سے پنجاب کے مختلف شہروں میں ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ ایک سنگین بحران کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ سموگ کی وجہ سے لاکھوں افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ صوبائی حکومت صرف زبانی جمع خرچ میں مصروف دکھائی دیتی ہے اور سموگ کی صورتحال کے پیش نظر صوبائی دارالحکومت لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہےجبکہ تعلیمی اداروں کی مزید ایک ہفتہ بندش اور ہوٹلز کے اوقات کار کی…
0 notes
Text
میں تباہ ہوں تیرے عشق میں، تجھے دوسروں کا خیال ہے
کچھ غور کر میرے مسئلوں پہ بھی، میری زندگی کا سوال ہے
Mai tabah hoon tere ishq mai, tujhe dusron ka khayal hai
Kuch ghaur kar mere maslon pe bhi, meri zindagi ka sawal hai
*Credits go to rightful owners
#thedelusionalselenophile#delulu#delusional#selenophile#moon lovers#poetry#crescent moon#poetry of the heart#full moon#moon#new moon#moon phases#moon quotes#urdu shairi#urdu quote#urdu shayari#urdu ghazal#urdu literature#urdu aesthetic#urdu#urdu poetry#poetic#parveen shakir#jaun elia#mahmoud darwish#sad thoughts#literature lover#ahmad faraz#mirza ghalib#literature
19 notes
·
View notes
Text
بہترین لوگ خوبصورتی کا احساس رکھتے ہیں، خطرات مول لینے کی ہمت رکھتے ہیں، ان میں سچ کہنے کا نظم ہوتا ہے اور قربانی دینے کی اہلیت،، لیکن قسمت کا طنز دیکھیں ان کی یہ خوبیاں انھیں دوسروں کے سامنے کمزور بناتی ہیں، بلکہ کبھی کبھی انہیں تباہ بھی کر دیتی ہیں۔
ارنسٹ ہیمنگوے
10 notes
·
View notes
Text
"اندرونی کشمکش تباہ کن ہے، وہ گفتگو جو ہماری روحوں کے اندر بغیر کسی جواب کے ہوتی ہے تھکا دینے والی ہوتی ہے۔"
The inner conflict is destructive, the conversations that take place within our souls without answers are exhausting.
Dostovski
91 notes
·
View notes
Text
Tu Qadir-o-Adil Hai Magar Tere Jahan Mein Hain Talakh Bohat Banda’ay Mazdoor Ke Auqat
Omnipotent, righteous, You; but bitter the hours, Bitter the labourerʹs chained hours in Your world!
Kab Doobe Ga Sarmaya Prasti Ka Safina? Dunya Hai Teri Muntazir-e-Roz-e-Makafat !
When shall this galley of goldʹs dominion flounder? Your world Your day of wrath, Lord, stands and waits.
تو قادر و عادل ہے، مگر تیرے جہاں میں ہیں تلخ بہت بندہَ مزدور کے اوقات
معانی: قادر و عادل: قدرت رکھنے والا اور عدل و انصاف کرنے والا (اللہ تعالی کے صفاتی نام)۔ تلخ: تکلیف دہ، مشکل۔ اوقات: حالت، زندگی، گزارے کی صورت
مطلب: نظم کے ان آخری دو اشعار میں یہ لہجہ نسبتاً زیادہ تلخ نظر آتا ہے ۔ زیر تشریح شعر میں باری تعالیٰ سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بے شک تجھے کائنات کی ہر شے پر قدرت حاصل ہے اور تو عادل و منصف بھی ہے اس کے باوجود اتنا بتا دے کہ تیری دنیا میں مزدوروں اور محنت کشوں کی زندگیوں میں تلخیاں کیوں بھری ہوئی ہیں ۔ انہیں اطمینان قلب کیوں نصیب نہیں ہوتا
کب ڈوبے گا سرمایہ پرستی کا سفینہ دنیا ہے تری منتظرِ روزِ مکافات
معانی: سرمایہ پرستی:دولت کی پوجا، نظام سرمایہ داری۔ سفینہ: بیڑا، جہاز ۔منتظر:انتظار کرنے والا۔ روزِ مکافات: بدلے یا سزا کا دن، قیامت
مطلب: مجھے اب اتنا بتا دے کہ سرمایہ دارانہ اور استعماری نظام کب تباہ ہو گا اب تو ساری دنیا اس ضمن میں روز مکافات کی منتظر ہے ۔ بے شک ظالم کی رسی ایک حد تک دراز ضرور ہوتی ہے لیکن بالاخر ایک مرحلہ ایسا بھی آتا ہے جب تیرا عذاب اس پر نازل ہوتا ہے ۔ استعماری نظام اب ظلم کی انتہا تک پہنچ گیا ہے ۔ اس پر تیرا عذاب کب نازل ہو گا ۔ اور دنیا بھر کے لوگ اس ظالمانہ نظام سے کب نجات پا سکیں گے ۔
(Bal-e-Jibril-129) Lenin (Khuda Ke Hazoor Mein)
#inspiration#islam#motivation#iqbaliyat#encouragement#muslims#poetry#urdu#Poor#Labour#Labor day#allama iqbal
2 notes
·
View notes
Text
ایک ہی تو ہوس رہی ہے ہمیں , اپنی حالت تباہ کی جائے
“Ek hi to hawas rahi hai humein, apni haalat tabaah ki jaaye”
“We have only one desire, may our condition be ruined.”
- Jaun Eliya
#urdu#urdu lines#urdu adab#urdu stuff#deep#urdu poetry#rekhta#urdu shayari#2 line poetry#fav#desire#jaun elia poetry#jauneliya#jaun eliya#jaun elia#جون ایلیاء#urduzone#urduzabaan#urdu poems#urdu language#urdu sher#urdu ghazal#urdu quote#urdu aesthetic#desi dark academia#desi aesthetic#pakistanipoetry#englishvsurdu#urduparapgraph#tumblrurdu
9 notes
·
View notes
Text
𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑵𝒂𝒂𝒎 𝒔𝒆, 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝒌 𝑾𝒂𝒔'𝒕𝒆.
🌹🌹 𝗦𝗢𝗟𝗨𝗧𝗜𝗢𝗡 𝗧𝗢 𝗔𝗡𝗚𝗘𝗥:
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
9️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
💠 𝗦𝗢𝗟𝗨𝗧𝗜𝗢𝗡 𝗧𝗢 𝗔𝗡𝗚𝗘𝗥:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 ��𝗳 𝗮𝗻𝘆 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗯𝗲𝗰𝗼𝗺𝗲𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗿𝘆 𝗮𝗻𝗱 𝗵𝗲 𝗶𝘀 𝘀𝘁𝗮𝗻𝗱𝗶𝗻𝗴 𝗮𝘁 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝘁𝗶𝗺𝗲, 𝗹𝗲𝘁 𝗵𝗶𝗺 𝘀𝗶𝘁 𝗱𝗼𝘄𝗻.
(Sunan Abu Dawood, Hadith No. 4782)
*If he is speaking, let him be quiet.*
(Al-Musnad, Vol. 1, p. 329)
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗺𝗲𝗮𝗻𝘀 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗰𝗵𝗮𝗻𝗴𝗲 𝘁𝗵𝗲 𝗰𝗼𝗻𝗱𝗶𝘁𝗶𝗼𝗻 𝗵𝗲 𝗶𝘀 𝗶𝗻.
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗰𝗵𝗮𝗻𝗴𝗲 𝗼𝗳 𝗺𝗼𝗼𝗱 𝘄𝗶𝗹𝗹 𝘀𝘂𝗯𝘀𝗶𝗱𝗲 𝗵𝗶𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗔𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝗮 𝗳𝗶𝗿𝗲 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗯𝘂𝗿𝗻𝘀 𝗶𝗻𝘀𝗶𝗱𝗲 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗮𝘀 𝗮 𝗿𝗲𝘀𝘂𝗹𝘁 𝗼𝗳 𝘀𝗼𝗺𝗲 𝘂𝗻𝗽𝗹𝗲𝗮𝘀𝗮𝗻𝘁 𝗲𝘅𝗽𝗲𝗿𝗶𝗲𝗻𝗰𝗲𝘀.
● 𝗔𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗹𝗲𝗮𝗱𝘀 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝘁𝗼 𝗮𝗱𝗼𝗽𝘁 𝗱𝗲𝘀𝘁𝗿𝘂𝗰𝘁𝗶𝘃𝗲 𝗺𝗲𝘁𝗵𝗼𝗱𝘀, 𝘄𝗵𝗶𝗰𝗵 𝗮𝗹𝘄𝗮𝘆𝘀 𝘁𝘂𝗿𝗻𝘀 𝗵𝗶𝗺 𝗶𝗻𝘁𝗼 𝗮 𝗹𝗼𝘀𝗲𝗿.
● 𝗜𝗻 𝘀𝘂𝗰𝗵 𝗮 𝘀𝗶𝘁𝘂𝗮𝘁𝗶𝗼𝗻, 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝘄𝗶𝘀𝗲 𝘁𝗼 𝘁𝗮𝗸𝗲 𝗶𝗺𝗺𝗲𝗱𝗶𝗮𝘁𝗲 𝗮𝗰𝘁𝗶𝗼𝗻 𝘁𝗼 𝗰𝗮𝗹𝗺 𝗱𝗼𝘄𝗻 𝗼𝗻𝗲’𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗪𝗶𝘁𝗵 𝘁𝗮𝗰𝘁, 𝗮 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗰𝗮𝗻 𝗼𝘃𝗲𝗿𝗰𝗼𝗺𝗲 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝘄𝗶𝘁𝗵𝗶𝗻 𝗺𝗶𝗻𝘂𝘁𝗲𝘀.
● 𝗕𝘂𝘁 𝗶𝗳 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝗮𝗹𝗹𝗼𝘄𝗲𝗱 𝘁𝗼 𝗹𝗶𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗼𝗻, 𝗶𝘁 𝗰𝗮𝗻 𝗱𝗼 𝗶𝗿𝗿𝗲𝗽𝗮𝗿𝗮𝗯𝗹𝗲 𝗱𝗮𝗺𝗮𝗴𝗲 𝘁𝗼 𝗺𝗮𝗻.
● 𝗜𝘁 𝗶𝘀 𝗻𝗮𝘁𝘂𝗿𝗮𝗹 𝘁𝗼 𝗴𝗲𝘁 𝗮𝗻𝗴𝗿𝘆.
● 𝗪𝗵𝗮𝘁 𝗶𝘀 𝗯𝗮𝗱 𝗶𝘀 𝗳𝗮𝗶𝗹𝘂𝗿𝗲 𝘁𝗼 𝗰𝗼𝗻𝘁𝗿𝗼𝗹 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿.
● 𝗟𝗮𝗰𝗸 𝗼𝗳 𝗰𝗼𝗻𝘁𝗿𝗼𝗹 𝗼𝘃𝗲𝗿 𝗼𝗻𝗲’𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗲𝗿 𝗶𝘀 𝘀𝗲𝗹𝗳𝗱𝗲𝗳𝗲𝗮𝘁𝗶𝗻𝗴.
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
💠 *غصے کا حل:*
*رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جس شخص کو غصہ آئے اور وہ اس وقت ک��ڑا ہو تو بیٹھ جائے۔*
(سنن ابو داود، حدیث نمبر 4782)
*اگر وہ بول رہا ہے تو اسے خاموش رہنے دو۔*
(المسند، ج1، ص329)
● اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان جس حالت میں ہے اسے بدلنا چاہیے۔
● مزاج کی یہ تبدیلی اس کے غصے کو کم کر دے گی۔
● غصہ ایک ایسی آگ ہے جو کسی ناخوشگوار تجربات کے نتیجے میں انسان کے اندر جلتی ہے۔
● غصہ انسان کو تباہ کن طریقے اختیار کرنے کی طرف لے جاتا ہے، جو اسے ہمیشہ ہارنے والے میں بدل دیتا ہے۔
●ایسی صورت حال میں اپنے غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے فوری اقدام کرنا دانشمندی ہے۔
● تدبیر کے ساتھ، ایک شخص منٹوں میں غصے پر قابو پا سکتا ہے۔
● لیکن اگر غصہ کو دیر تک رہنے دیا جائے تو یہ انسان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
● غصہ آنا فطری ہے۔
● غصے پر قابو نہ پانا بری چیز ہے۔
● غصے پر قابو نہ رکھنا خود کو شکست دینا ہے۔
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
💠 *غصے پر قابو پائیے، صحت اور تعلقات بہتر بنائیے:*
● غصہ نہ صرف صحت کےلیے مضر ہے بلکہ اس کی وجہ سے اکثر آپس کے تعلقات بھی داؤ پر لگ جاتے ہیں۔
● غصہ ایک ایسا جذبہ ہے جو ہر انسان میں فطرتاً پایا جاتا ہے۔
● یہ ایک ایسی جذباتی کیفیت یا حالت کا نام ہے جس کی شدت بدلتی رہتی ہے۔
● یعنی انسان کو مختلف حالات اور اوقات میں غصہ بھی مختلف نوعیت کا آتا ہے۔
●اکثر شدید غصے کے باعث لوگوں کو بھیانک نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔
● لہٰذا غصے پر قابو پانے کے گر سیکھنا ہر ایک کےلیے اہم ہے۔
● ماہرِ نفسیات کا ماننا ہے کہ اگر انسان شعوری کوشش کرے تو وہ اپنے غصیلے پن پر وقت کے ساتھ قابو پاسکتا ہے۔
● یعنی اسے غصہ تو آئے گا مگر اب وہ اپنے غصے کا باس ہوگا نہ کہ خود اس کا غلام بن جائے۔
● غصے کی کئی وجوہات ہیں۔
● کچھ لوگوں میں یہ موروثی ہوتا ہے، جبکہ کچھ گھرانوں میں لوگ بات بے بات غصہ کرتے ہیں اور وہاں پلنے والے بچے یہی سیکھتے ہیں۔
● محققین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی، بھوک کی شدت اور تھکاوٹ بھی انسانی جذبات پر اثرانداز ہوتی ہے۔
● اور ایسا شخص آسانی سے چڑچڑے پن کا شکار ہوکر معمولی باتوں پر مشتعل ہوجاتا ہے۔
● غصہ انسانی صحت پر برے اثرات ڈالتا ہے۔
● کیونکہ غصے میں انسانی جسم ایسے ہارمونز خارج کرتا ہے جو اسے اس حالت سے نمٹنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
● لیکن اگر یہ ہارمونز کثرت سے یا باقاعدگی سے خارج ہوں تو انسانی جسم مختلف اقسام کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
● جن میں سر اور پیٹ کا درد، نیند نہ آنا، بلڈ پریشر کا بڑھنا، ڈپریشن، بےچینی، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض شامل ہیں۔ ان امراض سے بچنے کےلیے ضروری ہے کہ انسان اپنے غصے کو قابو میں رکھنا سیکھ لے تاکہ وہ ایک صحت مند اور بامقصد زندگی گزارنے کے قابل ہو۔
● غصہ نہ صرف صحت کےلیے مضر ہے بلکہ اس کی وجہ سے اکثر آپس کے تعلقات بھی داؤ پر لگ جاتے ہیں۔
● گھروں کا ماحول مکدر رہتا ہے۔
● ہمارے ملک میں طلاق کی ایک اہم وجہ بھی غصہ ہی بتایا جاتا ہے۔
● غصیلے لوگوں کو کوئی اپنا دوست بنانا پسند نہیں کرتا اور ایسے لوگ تنہا رہ جاتے ہیں۔
● اس کے علاوہ انسان غصے میں خود کو اور دوسروں کو شدید نقصان پہنچا بیٹھتا ہے۔
● نتیجتاً یا تو جیل جا پہنچتا ہے یا اپنی اور دوسروں کی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔
▪️غصے پر قابو پانے کے چند طریقے:
● یوں تو غصے پر قابو پانے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن یہاں ان چند اہم اقدام کی بات کی گئی ہے جن کی افادیت ��ابت شدہ ہے۔
▪️ جذبات کا اظہار کیجیے:
● اگر آپ کو کسی بات پر غصہ ہے تو اس کا اظہار احتیاط سے کیجیے۔
● یعنی اپنا اور دوسرے کا احترام کرتے ہوئے بات کریں۔
● الزام تراشی یا غلط الفاظ کے استعمال سے پرہیز کیجیے۔
● سنی سنائی باتوں کو بغیر تحقیق کیے نہ مانیں۔
🔸 قرآن ہمیں باتوں کی تحقیق کرلینے کا درس دیتا ہے (الحجرات)۔
● لیکن اگر اپنے جذبات کا اظہار کرنا آپ کےلیے ممکن نہ ہو تو ایسی سچویشن میں ماہرِ نفسیات مشورہ دیتے ہیں کہ آپ اپنے دماغ میں آنے والے خیالات کو ایک ڈائری میں لکھنا شروع کردیں، اس طرح آپ کے دل کی تمام بھڑاس نکل جائے گی اور آپ بہتر محسوس کریں گے۔
▪️خاموش رہیے:
● یہ طریقہ بہترین ہے اور پرسکون رہنے کےلیے اسی کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
● اگرچہ غیظ و غضب کی حالت میں خاموش رہنا بے حد مشکل امر ہے۔
● لیکن اس ایک عادت کو اپنانے سے آپ غصے کے خلاف آدھی جنگ جیت لیں گے۔
● کیونکہ خاموشی آپ کو سوچنے سمجھنے کا وقت دے گی اور آپ جذبات کی رو میں بہہ کر کچھ ایسا نہیں کریں گے کہ بعد میں پچھتانا پڑے۔
● محققین ایسے وقت میں گہرے سانس لینے اور اپنے دل میں کوئی بھی پرسکون لفظ یا جملہ دہرانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
▪️خود سے مثبت باتیں کیجیے:
● شدید جذباتی حالت میں اکثر انسان منفی باتیں سوچتا ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتا ہے۔
● جبکہ خود کو مثبت رکھنا اور مثبت باتیں سوچنا آپ میں صبر اور شکر کے جذبات پیدا کر کے آپ کو پرسکون رہنے میں مدد دے گا۔
● اسی طرح کسی ایسے شخص سے بات کی جاسکتی ہے جو قابلِ بھروسہ ہو اور آپ کو درست مشورہ دے سکے۔
▪️اپنی پوزیشن بدلیے:
● پوزیشن بدلنے سے مراد ایک تو یہ ہے کہ آپ اس جگہ سے ہٹ جائیں تاکہ اس کیفیت کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکے۔
🔸 اور دوسرا اس حدیث پر عمل کرنا ہے کہ غصے کی حالت میں اگر انسان کھڑا ہے تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہے تو لیٹ جائے۔
● پانی کا استعمال جیسا کہ پانی پینا، ہاتھ اور پاؤں کا دھونا اور نہانا بھی فائدہ مند رہتا ہے۔
▪️ورزش کیجیے:
● ورزش آپ کے جسم میں خوشی کے ہارمونز پیدا کرتی ہے جنہیں اینڈورفین کہا جاتا ہے۔
● ورزش کو اپنا معمول بنانا آپ کے غصے کو کم کرنے میں سودمند ہوگا۔
● آپ اپنی پسندیدہ ورزش کا انتخاب کیجیے۔
● چہل قدمی، تیراکی، یوگا، باکسنگ، سائیکلنگ، کرکٹ یا اسی طرح کی کوئی اور ورزش یا کھیل کھیلیے اور پھر کھیل ہی کھیل میں آپ غصے کو پچھاڑ دیں گے۔
▪️وقت کا صحیح استعمال کرنا سیکھیے:
● غصے کی ایک اہم وجہ بہت سے کاموں کا جمع ہوجانا یا وقت پر نہ کر پانا ہے۔
● جس کی وجہ سے اسٹریس بڑھتا ہے۔
● اور انسان نیند کی کمی، بھوک اور تھکاوٹ کے باعث آسانی سے غصے کا شکار بن جاتا ہے۔
● لہٰذا آج کا کام آج ہی مکمل کرنے کی عادت کو پختگی سے اپنالیجیے۔
▪️اپنی صحت کا خیال رکھیے:
● متوازن غذا لیجیے، کام اور آرام میں بیلنس رکھیے، اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزاریے اور اپنی روٹین میں سیر و سیاحت کو بھی شامل کیجیے۔
● یہ تمام عادات آپ کی جسمانی، ذہنی، جذباتی اور روحانی صحت کو بہترین بنانے کےلیے اکسیر ہیں۔
🔸آخر میں یہ جان لیجیے کہ لوگ اہم ہیں، اس لیے درگزر سے کام لیں۔
🔸 دوسروں کو معاف کرنا سیکھیں۔
🔸 قرآن مجید میں معاف کرنے کی بڑی تلقین آئی ہے۔
🔸 یہ ایک خوبی آپ کی قسمت بدل دے گی اور آپ اپنوں اور دوسروں کے ساتھ ایک صحت مند اور خوش و خرم زندگی بسر کرسکیں گے۔
🍃 *جہاں رہیے اللہ کے بندوں کے لیے باعث رحمت بن کر رہیں، باعث آزار نہ بنیں۔* 🍃
🍂 *اللہ سبحانہ وتعالی ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
2 notes
·
View notes
Text
نفرت
نفرت ایک ایسی چیز ہے جو نہ صرف دوسروں کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ خود انسان کو بھی اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے۔ یہ ایک منفی جذبات ہے جو انسان کو دوسروں سے دور کر دیتا ہے اور سماج میں انتشار پھیلاتا ہے۔
نفرت کی جڑیں مختلف وجوہات میں ہو سکتی ہیں جیسے کہ:
* تعصب: کسی خاص گروہ، مذہب�� یا قومیت کے خلاف نفرت۔
* حسد: دوسرے کی کامیابی یا خوشی پر حسد کرنا۔
* بدلہ: کسی سے کسی نقصان یا تکلیف کی وجہ سے بدلہ لینا۔
* نہ سمجھنا: دوسرے کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے میں ناکامی۔
نفرت کے اثرات بہت سنگین ہوتے ہیں جن میں شامل ہیں:
* دوسروں کو نقصان: جس شخص سے نفرت کی جاتی ہے اسے جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔
* سماج میں انتشار: نفرت سے سماج میں نفرت، دشمنی اور تشدد پھیلتا ہے۔
* ذاتی زندگی تباہ ہونا: نفرت سے انسان کی ذاتی زندگی تباہ ہو سکتی ہے اور وہ دوسروں سے تعلقات قائم نہیں رکھ پاتا۔
* نفسیاتی بیماریاں: نفرت سے انسان میں مختلف نفسیاتی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
نفرت سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
* دوسروں کو سمجھنے کی کوشش کریں: دوسروں کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
* تعصب سے بچیں: کسی بھی قسم کے تعصب سے بچیں۔
* معاف کرنے کی عادت ڈالیں: اگر کوئی آپ کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے معاف کرنے کی کوشش کریں۔
* محبت اور شفقت پھیلائیں: دوسروں کے ساتھ محبت اور شفقت کا سلوک کریں۔
* اپنے آپ کو مثبت سوچوں سے بھرپور رکھیں: منفی سوچوں سے دور رہیں اور مثبت سوچوں کو فروغ دیں۔
نفرت ایک ایسی چیز ہے جس سے انسان کو بچنا چاہیے۔ اس کے بجائے محبت، شفقت اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے
2 notes
·
View notes
Text
مشرقِ وسطیٰ کے حالات کے پیش نظر اگلے ایرانی صدر کو کن چینلجز کا سامنا ہو گا؟
جہاں ایران کو معاشی چیلنجز سمیت داخلی مسائل کا سامنا ہے وہیں بیرونی محاذ پر تہران اسرائیل کے خلاف ایک غیراعلانیہ جنگ میں ہے جس میں صہیونی حکومت کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں نے تنازع میں کلیدی کردار ادا کیا۔ تاہم یہ امکان کم ہے کہ ایران میں طاقت کا خلا پیدا ہو کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ عبوری صدر نے عہدہ سنبھال لیا ہے جبکہ آئندہ 50 روز میں انتخابات متوقع ہیں۔ ابراہیم رئیسی اور ان کا وفد آذربائیجان سے ایران واپس آرہے تھے کہ جب بہ ظاہر خراب موسم کے باعث ان کا ہیلی کاپٹر پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔ گزشتہ روز صبح ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد کی موت کی تصدیق ہو گئی تھی۔ ابراہیم رئیسی کا دورِ حکومت مختصر لیکن واقعات سے بھرپور رہا۔ انہوں نے 2021ء میں اقتدار سنبھالا۔ اپنے دورِ اقتدار میں ان کی انتظامی�� کو جس سب سے بڑے داخلی مسئلے کا سامنا کرنا پڑا وہ 2022ء میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی مبینہ طور پر ’اخلاقی پولیس‘ کی حراست میں ہلاکت کے بعد ہونے والے ملک گیر مظاہرے تھے۔ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آئی، جواباً حکومت نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔
بین الاقوامی محاذ پر بات کریں تو چین کی بطور ثالث کوششوں کی وجہ سے ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کیے۔ اس عمل میں وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے اہم کردار ادا کیا۔ لیکن شاید مرحوم ایرانی صدر کی خارجہ پالیسی کا سب سے مشکل دور اس وقت آیا جب گزشتہ ماہ کے اوائل میں اسرائیل نے شام کے شہر دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایران پاسدارانِ انقلاب کے اہم عسکری رہنما ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے جواب میں تہران نے دو ہفتے بعد اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملہ کیا۔ یہ ایک ایسا حملہ تھا جس کی مثال تاریخ میں ہمیں نہیں ملتی۔ پاکستان کے حوالے سے بات کی جائے تو ابراہیم رئیسی کی نگرانی میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی گئیں۔ جنوری میں دونوں ممالک نے مبینہ طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی موجودگی پر ایک دوسرے کی سرزمین پر میزائل داغے لیکن گزشتہ ماہ مرحوم ایرانی صدر کے دورہِ پاکستان نے اشارہ دیا کہ تہران پاکستان کے ساتھ گہرے تعلقات چاہتا ہے۔ امید ہے کہ اگلے ایرانی صدر بھی اسی سمت میں میں اقدامات لیں گے۔
ایران کے خطے اور جغرافیائی سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے، ایران میں اقتدار کی منتقلی کو دنیا قریب سے دیکھے گی۔ اگرچہ کچھ مغربی مبصرین ایران کے نظام کو سپریم لیڈر کے ماتحت ایک آمرانہ نظام قرار دیتے ہیں لیکن حقیقت اس سے کئی زیادہ پیچیدہ ہے۔ یہ درست ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کو ریاستی پالیسیوں میں ویٹو کا اختیار حاصل ہے مگر ایسا نہیں ہے کہ صدر اور اقتدار کے دیگر مراکز کا کوئی اثرورسوخ نہیں۔ ایران کے نئے صدر کو داخلی محاذ پر اقتصادی پریشانیوں اور سیاسی تفریق کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ دوسری جانب مشرق وسطیٰ اس وقت ایک خطرناک اور متزلزل صورت حال سے دوچار ہے جس کی بنیادی وجہ غزہ میں اسرائیل کا وحشیانہ جبر ہے۔ خطے کی حرکیات میں ایران کا متحرک کردار ہے کیونکہ وہ حماس، حزب اللہ اور اسرائیل میں لڑنے والے دیگر مسلح گروہوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب سب نظریں اس جانب ہیں کہ اگلے ایرانی صدر اور اسلامی جموریہ ایران کی اسٹیبلشمنٹ، اسرائیل کی مسلسل اشتعال انگیزی کا جواب کیا دے گی۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes
·
View notes
Text
پارکنگ میں دھماکا متعدد موٹر سائیکلیں تباہ
(ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی وادیٔ تیراہ کے علاقے زڑہ پخہ میں موٹر سائیکل کی پارکنگ میں دھماکا ہوا ہے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ خیبر پولیس کے مطابق دھماکےمیں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم متعدد موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں، دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ دھماکے کے وقت موٹر سائیکل پارکنگ میں کوئی موجود نہیں تھا۔ ، بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب…
0 notes
Text
نواز شریف کی سیاست تباہ دے آئینی ترمیم تو وڑ گئی
نواز شریف کا پہلا دور حکومت تھاجب اسحاق خان صدر اور نواز شریف وزیر اعظم تھے، لیکن حسب رو��یت دونوں میں ٹھن گئی۔غلام اسحاق خان نے حکومت کو چلتا کیا ،اور دوبارہ انتخابات کا شور مچادیا ،بچے اسحاق خان بھی نہیں ،دونوں گھر گئے۔ جس دن اسمبلی ٹوٹی تو لاہور ریلوے روڈ پر ایک کونسلر مقصود کی بیٹھک میں شہباز شریف کی آمد ہوئی۔ میں ے بھرے مجمے میں کہا “میاں صاحب کیا ضرورت تھی بم کو لات مارنے کی ؟” شہباز شریف نے…
0 notes
Text
غزہ جنگ میں سکول تباہ،6لاکھ بچے تعلیم سے محروم
غزہ میں ایک سال سے جنگ جاری،سکولوں کا سٹرکچر تباہ ہونے سے 6لاکھ بچے تعلیم سےمحروم ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ماہ ستمبر میں ہوتا ہے جو اگلے سال جون تک جاری رہتا ہے۔ غزہ کے رہائشی 6 لاکھ سے زائد طالب علم پچھلے ایک سال سے اسکول نہیں جا سکے۔ اسرائیل کے حملوں کے بعد ��یادہ تر لوگ اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کے حملوں میں غزہ…
0 notes
Text
آنکھوں سے خواب دل سے تمنا تمام شد
تم کیا گئے کہ شوقِ نظارہ تمام شد
کل تیرے تشنگاں سے یہ کیا معجزہ ہوا
دریا پہ ہونٹ رکھے تو دریا تمام شد
دنیا تو ایک برف کی سِل سے سوا نہ تھی
پہنچی دکھوں کی آنچ تو دنیا تمام شد
شہرِ دلِ تباہ میں پہنچوں تو کچھ کھلے
کیا بچ گیا ہے راکھ میں اور کیا تمام شد
ہم شہرِ جاں میں آخری نغمہ سنا چکے
سمجھو کہ اب ہمارا تماشا تمام شد
4 notes
·
View notes
Text
حال یہ ہے کہ خواہشِ پُرسشِ حال بھی نہیں
اُس کو خیال بھی نہیں، اپنا خیال بھی نہیں
اے شجرِ حیاتِ شوق، ایسی خزاں رسیدگی؟
پوششِ برگ و گُل تو کیا، جسم پہ چھال بھی نہیں
مُجھ میں وہ شخص ہو چکا جس کا کوئی حساب تھا
سُود ہی کیا، زیاں ہے کیا، اس کا سوال بھی نہیں
تُو میرا حوصلہ تو دیکھ، داد تو دے کہ اب مجھے
شوقِ کمال بھی نہیں، خوفِ زوال بھی نہیں
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
جون ایلیاء
3 notes
·
View notes