#اٹھائے
Explore tagged Tumblr posts
Text
Zindagi khaak na thi khaak udatey guzri
Ache Waqton Ki Tamanna Mein Rahi Umar-e-Rawaan Waqt Aisa Tha K Bus Naaz Uthatey Guzri...
اچھے وقت کی تمنا میں راہی عمر ای راون
وقت ایسا تھا کہ بس ناز اٹھائے گزری۔
#zindagi gulzar hai#kashaf#zaroon#pakistani drama#desi tumblr#depressed urdu#urdu aesthetic#desiblr#urduzone#urduadab#desi aesthetic#life quotes#aesthetic#urdu poetry#quotes
56 notes
·
View notes
Text
آخری بار ملو
آخری بار ملو ایسے کہ جلتے ہوئے دل
راکھ ہو جائیں کوئی اور تقاضہ نہ کریں
چاک وعدہ نہ سلے زخم تمنا نہ کھلے
سانس ہموار رہے شمع کی لو تک نہ ہلے
باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آ کر گن جائیں
آنکھ اٹھائے کوئی امید تو آنکھیں چھن جائیں
اس ملاقات کا اس بار کوئی وہم نہیں
جس سے اک اور ملاقات کی صورت نکلے
اب نہ ہیجان و جنوں کا نہ حکایات کا وقت
اب نہ تجدید وفا کا نہ شکایات کا وقت
لٹ گئی شہر حوادث میں متاع الفاظ
اب جو کہنا ہے تو کیسے کوئی نوحہ کہیے
آج تک تم سے رگ جاں کے کئی رشتے تھے
کل سے جو ہوگا اسے کون سا رشتہ کہیے
پھر نہ دہکیں گے کبھی عارض و رخسار ملو
ماتمی ہیں دم رخصت در و دیوار ملو
پھر نہ ہم ہوں گے نہ اقرار نہ انکار ملو
آخری بار ملو
مصطفی زیدی
13 notes
·
View notes
Text
وہ شخص جس نے بہت مصائب اٹھائے اور خانہ بدوش پھرا ، وہ اپنے دکھوں سے تسکین لیتا ہے ۔
A person who has suffered a lot and is a nomad gets satisfaction from his sufferings.
Odessey
20 notes
·
View notes
Text
ek muddat hui tumko dekha nahi. ik zamaana hua muskuraaye hue. ایک مدت ہوئی تم کو دیکھا نہیں. اک زمانہ ہوا مسکرائے ہوئ
Kis Musarrat Se Pahunche The Ham Bazm Mein Rooh Ki Tishnagi Ko Chupaye Huye
Saakiya Daur Aaya Chala Bhi Gaya Aur Ham Reh Gaye Jaam Uthaaye Huye
کس مسرت سے پہنچے تھے ہم بزم میں
روح کی تشنگی کو چھپائے ہوئے
ساقیا دور آیا چلا بھی گیا
اور ہم رہ گئے جام اٹھائے ہوئے
Kyun Nazar Pher Li Mujhse Mere Sanam Chupke Baithe Ho Kyun Dil Churaye Huye
کیوں نظر پھیر لی مجھ سے میرے صنم
چھپ کے بیٹھے ہو کیوں دل چرائے ہوئے
Ek Muddat Hui Tumko Dekha Nahi Ik Zamaana Hua Muskuraaye Hue
ایک مدت ہوئی تم کو دیکھا نہیں
اک زمانہ ہوا مسکرائے ہوئ
Maut Bimaar E Gham Ko Ab Aane Ko Hai Choro Ab Is Nadaamat Se Kya Faayda
Aakhiri Waqt Hai Hasn Ke Rukhsat Karo Dekho Baitho Na Yun Sar Jhukaye Huye
موت بیمار غم کو اب آنے کو ہے
چھوڑو اب اس ندامت سے کیا فائدہ
آخری وقت ہے ہنس کے رخصت کرو
دیکھو بیٹھو نہ یوں سر جھکائے ہوئے
Phool Ki Zindagi Ik Tabassum Sahi Ye Tabassum Bhi Har Ik Ko Milta Nahiham Ko Dekho Ke
Hum Hain Chaman Mein Magar Ik Zamaana Hua Muskuraaye Huye
پھول کی زندگی اک تبسم سہی
یہ تبسم بھی ہر اک کو ملتا نہیں
ہم کو دیکھو کہ ہم ہیں چمن میں مگر
اک زمانہ ہوا مسکرائے ہوئے
Shamma Bujhne Ko Hai Chaand Chchupne Ko Hai Raat Dhalne Ko Hai Dil Nikalne Ko Hai
Ab To Aaja Sanam Kabse Baithe Hain Ham Apni Palkon Pe Taare Sajaaye Huye
شمع بجھنے کو ہے چاند چھپنے کو ہے
رات ڈھلنے کو ہے دن نکلنے کو ہے
اب تو آ جا صنم کب سے بیٹھے ہیں ہم
اپنی پلکوں پہ تارے سجائے ہوئے
#urdu stuff#urdu poetry#shayari#urdu literature#nfak#literature#nusrat fateh ali khan#hindi shayari#hindi poetry#urdu aesthetic#desi aesthetic#desi girl#desi stuff#desi academia#desi culture
21 notes
·
View notes
Text
وہ اک نظر جو دل سے جگر تک اتر گئی
افسانۂ حیات کی تکمیل کر گئی
کیا پوچھتے ہو مجھ سے جوانی کدھر گئی
بس اتنا یاد ہے ادھر آئی ادھر گئی
ان کی نگاہِ لطف یہ احسان کر گئی
دامانِ دل امید کے پھولوں سے بھر گئی
کیا جانے کوئی کیسی قیامت اٹھائے گی
دل سے نکل کے آہ فلک تک اگر گئی
اپنی جگہ قرینے سے ہر شے ہے بزم میں
وہ کیا گئے کہ رونقِ دیوار و در گئی
دو دن میں ان کے پھول سے چہرے کو کیا ہوا
دو دن میں ان کی چاند سی صورت اتر گئی
زیدیؔ بہ فیض مرگ یہ ثابت ہوا کہ زیست
موتی کی اک لڑی تھی کہ ٹوٹی بکھر گئی
- تہور علی زیدی
10 notes
·
View notes
Text
بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
جفا کے تیر کھائے جا رہے ہیں
فدا کرنے کو دینِ مصطفٰےؐ پر
علی اکبر سجائے جا رہے ہیں
قدم دوشِ نبوتؐ پر تھے جن کے
وہ کانٹوں پر پھِرائے جا رہے ہیں
بٹھاتے تھے نبیؐ کاندھوں پہ جن کو
وہ نیزوں سے گِرائے جا رہے ہیں
ہوا تھا جونؔ قائم جن سے پردہ
وہ بازاروں میں لائے جا رہے ہیں
جون ایلیا
3 notes
·
View notes
Text
سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا
پڑے جو آگ کا دریا تو پار کر جانا
یہ اک اشارہ ہے آفاتِ ناگہانی کا
کسی مقام سے چڑیوں کا کوچ کر جانا
یہ انتقام ہے دشتِ بلا سے بادل کا
سمندروں پہ برستے ہوئے گزر جانا
تمہارا قرب بھی دوری کا استعارہ ہے
کہ جیسے چاند کا تالاب میں اتر جانا
طلوعِ مہر درخشاں کی اک علامت ہے
اٹھائے شمع یقیں اس کا دار پر جانا
تھے رزم گاہِ محبت کے بھی عجب انداز
اسی نے وار کیا جس نے بے سپر جانا
ہر اک نفس پہ گزرتا ہے یہ گماں جیسے
چراغ لے کے ہواؤں سے جنگ پر جانا
ہم اپنے عشق کی اب اور کیا شہادت دیں
ہمیں ہمارے رقیبوں نے معتبر جانا
مرے یقیں کو بڑا بد گمان کر کے گیا
دعائے نیم شبی تیرا بے اثر جانا
ہر ایک شاخ کو پہنا گیا نمو کا لباس
سفیرِ موسمِ گل کا شجر شجر جانا
زمانہ بیت گیا ت��کِ عشق کو تشنہؔ
مگر گیا نہ ہمارا اِدھر اُدھر جانا
(عالمتاب تشنہ)
2 notes
·
View notes
Text
چاند پر جانے کی وڈیو جعلی تھی
ایک اخباری کے مطابق :جو کہ امریکہ اور یورپ کے 12 دسمبر کے اخبارات میں چھپی ہے۔ خبر کا لنک بھی دے رہا ہوں۔
http://www.express.co.uk/news/science/626119/MOON-LANDINGS-FAKE-Shock-video-Stanley-Kubrick-admit-historic-event-HOAX-NASA
خبر کا خلاصہ کچھ یوں ہے
ہالی ووڈ کے معروف فلم ڈائریکٹر سٹینلے کبرک نے ایک ویڈیو میں تسلیم کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چاند پر مشن بھیجنے کا دعویٰ جعلی اور جھوٹ پر مبنی تھا اور میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اس جھوٹ کو فلم بند کیا تھا ۔اس رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک خفیہ ویڈیو ریلیز کی گئی ہے جس میں ہالی ووڈ کے آنجہانی ہدایتکار سٹینلے کبرک نے تسلیم کیا ہے کہ 1969ء میں چاند پر کوئی مشن نہیں گیا تھا بلکہ انہوں نے اس کی فلم بندی کی تھی۔ ہالی ووڈ کے ہدایتکار کی اس خفیہ ویڈیو کو 15 سال قبل فلم بند کیا گیا تھا۔ ان کی ویڈیو بنانے والے رپورٹر نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ویڈیو کو ان کی وفات کے 15 سال بعد افشاء کرے گا۔ اس کے چند ہی دن بعد سٹینلے کبرک کا انتقال ہو گیا تھا۔ اس خفیہ ویڈیو میں انہوں نے تسلیم کیا کہ چاند کی تسخیر پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات درست ہیں یہ سب کچھ امریکی خلائی ادارے ناسا اور امریکی حکومت کی ایماء پر کیا گیا تھا۔اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو اس تمام معاملے کا علم تھا۔سٹینلے کبرک کا کہنا تھا کہ وہ امریکی عوام سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے ان سے دھوکہ دہی کی ہے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے امریکی حکومت اور ناسا کے کہنے پر مصنوعی چاند پر فلم بندی کی تھی میں اس فراڈ پر امریکی عوام کے سامنے شرمسار ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو یہ تھا اس وڈیو بنانے والا اصل کریکٹر جو اعتراف کرگیا کہ یہ سب کچھ جعلی تھا۔ اس سے پہلے میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کے دوستوں کو اس کے بارے میں بتا چکا ہوں کہ اس وڈیو بنانے کی وجوہات اصل میں کیا تھیں۔ اور کچھ اس پر اٹھائے جانے والے اعتراضات بھی بتا چکا ہوں۔ یہ پوسٹ میں دوبارہ آپ کی دلچسپی اور علم میں اضافے کے لئے پیش کررہا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند پر انسانی قدم کے ڈرامے کی وجوہات اور اعتراضات
چند دن پہلے میں نے "چاند پر قدم کا ڈرامہ" نامی آرٹیکل اس دلچسپ معلومات پیج پر پوسٹ کیا تھا ۔ جس پر کچھ دوستوں نے اعتراضات کئے تھے کہ "یہ سب بکواس ہے چاند پر قدم ایک حقیقت ہے"۔یا۔"خود تو کچھ کر نہیں سکتے اور دوسروں پر اعتراضات کرتے ہیں"۔ وغیرہ وغیرہ ۔اور بہت سارے دوست تو میری بات سے متفق بھی تھے۔ تو ان معترضین سے عرض یہ ہے کہ چاند پر قدم کا ڈرامہ کہنے والے پاکستان نہیں بلکہ خود امریکی اور یورپ کے ماہرین ہیں۔کیونکہ ہمارے پاس تو اتنی ٹیکنالوجی اور وسائل نہیں کہ ہم حقیقتِ حال جان سکیں۔ جن کے پاس تمام وسائل ہیں ان لوگوں نے ہی اس نظریے پر اعتراضات اٹھائے ہیں کہ یہ ایک باقاعدہ ڈرامہ تھا جو امریکہ اور روس کی سرد جنگ کے درمیان امریکہ نے روس پر برتری حاصل کرنے کے لئے گڑھا تھا۔ آئیے ان اعتراضات پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔ذہن میں رہے یہ اعتراضات کوئی پاکستانی نہیں کررہا بلکہ امریکی کررہے ہیں۔جن کو میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کو دوستوں سے شئیر کررہا ہوں۔
1969 میں امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے گرد سے اٹی ہوئی جس سرزمین پر قدم رکھا تھا، کیا وہ چاند کی سطح تھی یا یہ ہالی وڈ کے کسی سٹوڈیو میں تخلیق کیا گیا ایک تصور تھا؟ بہت سے لوگوں کی نظر میں یہ حقیقت آج بھی افسانہ ہے۔کیونکہ کچھ ہی سالوں میں خود امریکہ میں اس بات پر شک و شبہ ظاہر کیا جانے لگا کہ کیا واقعی انسان چاند پر اترا تھا؟
15 فروری 2001 کو Fox TV Network سے نشر ہونے والے ایک ایسے ہی پروگرام کا نام تھا
Conspiracy Theory: Did We Land on the Moon?
اس پروگرام میں بھی ماہرین نے بہت سے اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اسی طر�� یوٹیوب پر بھی یہ دو ڈاکیومینٹری دیکھنے والوں کے ذہن میں اس بارے ابہام پیدا کرنے کے لئے کافی موثر ہیں۔
Did man really go to the moon
Did We Ever Land On The Moon
پہلے اس ڈرامے کی وجوہات پر ایک نگاہ ڈالتے ہیں۔کہ آخر کیا وجہ تھی کہ امریکہ نے اتنا بڑا(تقریباکامیاب) ڈرامہ بنایا۔
سرد جنگ کے دوران امریکہ کو شدید خطرہ تھا کہ نہ صرف اس کے علاقے روسی ایٹمی ہتھیاروں کی زد میں ہیں بلکہ سرد جنگ کی وجہ سے شروع ہونے والی خلائی دوڑ میں بھی انہیں مات ہونے والی ہے۔ کیونکہ روس کی سپیس ٹیکنالوجی امریکہ سے بہت بہتر تھی۔ جنگ ویتنام میں ناکامی کی وجہ سے امریکیوں کا مورال بہت نچلی سطح تک آ چکا تھا۔
پہلا مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجنے کے معاملے میں روس کو سبقت حاصل ہو چکی تھی جب اس نے 4 اکتوبر 1957 کو Sputnik 1 کو کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں بھیجا۔ روس 1959 میں بغیر انسان والے خلائی جہاز چاند تک پہنچا چکا تھا۔ 12 اپریل 1961 کو روسی خلا نورد یوری گگارین نے 108 منٹ خلا میں زمیں کے گرد چکر کاٹ کر خلا میں جانے والے پہلے انسان کا اعزاز حاصل کیا۔ 23 دن بعد امریکی خلا نورد Alan Shepard خلا میں گیا مگر وہ مدار تک نہیں پہنچ سکا۔ ان حالات میں قوم کا مورال بڑھانے کے لیئے صدر کینڈی نے 25 مئی 1961 میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہم اس دہائی میں چاند پر اتر کہ بخیریت واپس آئیں گے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دہائی کے اختتام پر بھی اسے پورا کرنا امریکہ کے لئے ممکن نہ تھا اس لیئے عزت بچانے اور برتری جتانے کے لیئے جھوٹ کا سہارا لینا پڑا۔ امریکہ کے ایک راکٹ ساز ادارے میں کام کرنے والے شخصBill Kaysing کے مطابق اس وقت انسان بردار خلائی جہاز کے چاند سے بہ سلامت واپسی کے امکانات صرف 0.017% تھے۔ اس نے اپولو مشن کے اختتام کے صرف دو سال بعد یعنی 1974 میں ایک کتاب شائع کی جسکا نام تھا
We Never Went to the Moon:
America's Thirty Billion Dollar Swindle
3 اپریل 1966 کو روسی خلائ جہاز Luna 10 نے چاند کے مدار میں مصنوعی سیارہ چھوڑ کر امریکیوں پر مزید برتری ثابت کر دی۔ اب امریکہ کے لئے ناگزیر ہوگیا تھا کہ کچھ بڑا کیا جائے تاکہ ہمارا مورال بلند ہو۔
21 دسمبر 1968 میں NASA نے Apollo 8 کے ذریعے تین خلا نورد چاند کے مدار میں بھیجے جو چاند کی سطح پر نہیں اترے۔ غالباً یہNASA کا پہلا جھوٹ تھا اور جب کسی نے اس پر شک نہیں کیا تو امریکہ نے پوری دنیا کو بے وقوف بناتے ہوئے انسان کے چاند پر اترنے کا یہ ڈرامہ رچایا اورہالی وڈ کے ایک اسٹوڈیو میں جعلی فلمیں بنا کر دنیا کو دکھا دیں۔ اپولو 11 جو 16جولائی 1969 کو روانہ ہوا تھا درحقیقت آٹھ دن زمین کے مدار میں گردش کر کے واپس آ گیا۔
1994 میں Andrew Chaikin کی چھپنے والی ایک کتاب A Man on the Moon میں بتایا گیا ہے کہ ایسا ایک ڈرامہ رچانے کی بازگشت دسمبر 1968 میں بھی سنی گئی تھی۔
اب ان اعتراضات کی جانب آتے ہیں جو سائنسدانوں نے اٹھائے ہیں۔
1- ناقدین ناسا کے سائنسدانوں کے عظیم شاہکار اپالو گیارہ کو ہالی وڈ کے ڈائریکٹروں کی شاندار تخلیق سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس سفر اور چاند پر انسانی قدم کو متنازعہ ماننے والوں کی نظر میں ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں کئی نقائص ہیں، جن سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے چالیس سال قبل انسان سچ مچ چاند پر نہیں پہنچا تھا۔
2۔اس سفر کی حقیقت سے انکار کرنے والوں کا خیال ہے کہ تصاویر میں خلانوردوں کے سائے مختلف سائز کے ہیں اور چاند کی سطح پر اندھیرا دکھایا گیا ہے۔
3۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند کی سطح پر لی گئی ان تصاویر میں آسمان تو نمایاں ہے مگر وہاں کوئی ایک بھی ستارہ دکھائی نہیں دے رہا حالانکہ ہوا کی غیر موجودگی اور آلودگی سے پاک اس فضا میں آسمان پر ستاروں کی تعداد زیادہ بھی دکھائی دینی چاہئے تھی اور انہیں چمکنا بھی زیادہ چاہئے تھا۔
4۔ ان لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ناسا کی ویڈیو میں خلانورد جب امریکی پرچم چاند کی سطح پر گاڑ دیتے ہیں تو وہ لہراتا ہے جب کہ چاند پر ہوا کی غیر موجودگی میں ایسا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔
5۔چاند کی تسخیر کو نہ ماننے والے ایک نکتہ یہ بھی اٹھاتے ہیں کہ اس ویڈیو میں ایک خلانورد جب زمین پر گرتا ہے تو اسے دوتین مرتبہ اٹھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے۔ چاند پر کم کشش ثقل کی وجہ سے ایسا ہونا خود ایک تعجب کی بات ہے۔
6۔زمین کے بہت نزدیک خلائی مداروں میں جانے کے لیئے انسان سے پہلے جانوروں کو بھیجا گیا تھا اور پوری تسلی ہونے کے بعد انسان مدار میں گئے لیکن حیرت کی بات ہے کہ چاند جیسی دور دراز جگہ تک پہنچنے کے لئے پہلے جانوروں کو نہیں بھیجا گیا اور انسانوں نے براہ راست یہ خطرہ مول لیا۔
7۔ کچھ لوگ یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ اگر انسان چاند پر پہنچ چکا تھا تو اب تک تو وہاں مستقل قیام گاہ بن چکی ہوتی مگر معاملہ برعکس ہے اور چاند پر جانے کا سلسلہ عرصہ دراز سے کسی معقول وجہ کے بغیر بند پڑا ہے۔ اگر 1969 میں انسان چاند پر اتر سکتا ہے تو اب ٹیکنالوجی کی اتنی ترقی کے بعد اسے مریخ پر ہونا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہے۔ ناسا کے مطابق دسمبر 1972 میں اپولو 17 چاند پر جانے والا آخری انسان بردار خلائی جہاز تھا۔ یعنی 1972 سے یہ سلسلہ بالکل بند ہے ۔
8۔ چاند پر انسان کی پہلی چہل قدمی کی فلم کا سگنل دنیا تک ترسیل کے بعد
slow scan television -SSTV
فارمیٹ پر اینالوگ Analog ٹیپ پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان ٹیپ پر ٹیلی میٹری کا ڈاٹا بھی ریکارڈ تھا۔ عام گھریلو TV اس فارمیٹ پر کام نہیں کرتے اسلیئے 1969 میں اس سگنل کو نہایت بھونڈے طریقے سے عام TV پر دیکھے جانے کے قابل بنایا گیا تھا۔ اب ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ ایسے سگنل کو صاف ستھری اور عام TV پر دیکھنے کے قابل تصویروں میں بدل دے۔ جب ناسا سےSSTV کے اصلی ٹیپ مانگے گئے تو پتہ چلا کہ وہ ٹیپ دوبارہ استعمال میں لانے کے لئے مٹائے جا چکے ہیں یعنی اس ٹیپ پر ہم نے کوئی اور وڈیو ریکارڈ کردی ہے۔ اورناسا آج تک اصلی ٹیپ پیش نہیں کر سکا ہے۔
9۔ اسی طرح چاند پر جانے اور وہاں استعمال ہونے والی مشینوں کے بلیو پرنٹ اور تفصیلی ڈرائنگز بھی غائب ہیں۔
ان لوگوں کا اصرار رہا ہے کہ ان تمام نکات کی موجودگی میں چاند کو مسخر ماننا ناممکن ہے اور یہ تمام تصاویر اور ویڈیوز ہالی وڈ کے کسی بڑے اسٹوڈیو کا شاخسانہ ہیں۔تو یہ کچھ اعتراضات تھے جن کے تسلی بخش جوابات دیتے ہوئے ناسا ہمیشہ سے کتراتا رہا ہے۔ جو اس نے جوابات دیئے بھی ہیں وہ ��ھی نامکمل اور غیرشعوری ہیں۔
#fakemoonlanding
#معلومات #عالمی_معلومات #دنیا_بھر_کی_معلومات #جہان_کی_تازہ_معلومات #دنیا_کی_تحریریں #عالمی_خبریں #دنیا_کی_تاریخ #جغرافیائی_معلومات #دنیا_بھر_کے_سفر_کی_کہانیاں #عالمی_تجارت #عالمی_سیاست #تاریخ #اردو #اردو_معلومات #اردوادب
#Infotainment #information #History #WorldHistory #GlobalIssues #SocialTopics #WorldPolitics #Geopolitics #InternationalRelations #CulturalHeritage #WorldCulture #GlobalLeadership #CurrentAffairs #WorldEconomy #Urdu
بہرحال ہر انسان کے سوچنے کا انداز مختلف ہوتا ہےمیرے موقف سے ہر ایک کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
#urdu shayari#urdu poetry#urdu#urdu shairi#urdupoetry#urdu quote#urdu poem#urduadab#poetry#urdu adab#urdu sher#urdu poems#urdu literature#urduposts#urdualfaz#urdushayri#urdushayari#اردو شعر#اردو غزل#اردو شاعری#اردو#اردو ادب#اردو زبان#اردو خبریں#حقیقت#realislam#reality
2 notes
·
View notes
Text
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَقْبِضُ اللَّهُ الْأَرْضَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَطْوِي السَّمَاءَ بِيَمِينِهِ ثُمَّ يَقُولُ: أَنَا الْمَلِكُ أَيْنَ مُلُوكُ الْأَرْضِ؟ . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ روز قیامت اللہ زمین کو مٹھی میں لے لے گا اور آسمانوں کو اپنے دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا ، پھر فرمائے گا : میں بادشاہ ہوں ، زمین کے بادشاہ کہاں ہیں ؟‘‘ متفق علیہ ۔
Mishkat ul Masabih#5522
قیامت کے احوال اور دوبارہ اٹھائے جانے کا بیان
0 notes
Text
رکے رکے سے قدم رک کے بار بار چلے
قرار دے کے ترے در سے بے قرار چلے
اٹھائے پھرتے تھے احسان جسم کا جاں پر
چلے جہاں سے تو یہ پیرہن اتار چلے
نہ جانے کون سی مٹی وطن کی مٹی تھی
نظر میں دھول جگر میں لیے غبار چلے
سحر نہ آئی کئی بار نیند سے جاگے
تھی رات رات کی یہ زندگی گزار چلے
ملی ہے شمع سے یہ رسم عاشقی ہم کو
گناہ ہاتھ پہ لے کر گناہ گار چلے
گلزار
1 note
·
View note
Text
عورتوں کا طریقہ نماز
عورتوں کا طریقہ نماز عورتوں کا طریقہ نماز – اہم فتویٰ یہ مختصر کتابچہ ایک استفتاء کے جواب پر مشتمل ہے، جو مولوی محمد ایوب صاحب ندوی بھٹکلی کی طرف سے کیا گیا تھا۔ موصوف شافعی المسلک ہیں اور فقہ حنفی کی تفصیلی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے، عورتوں کے حنفی طریقہ نماز اور مشہور و مستند کتاب *بہشتی زیور* میں ذکر کیے گئے مسائل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوالات اٹھائے تھے۔ اس استفتاء کا مدلل اور مفصل جواب…
0 notes
Text
کر نہ شکوہ تو خدا سے ۔۔۔
کر نہ شکوہ تو خدا سے یہ وقت بھی ٹل جائے گا غم کی اندھیری رات کا اک دن سویرا آئے گا ۔ وہ مالکِ کون و مکاں ہے وہ کاتبِ تقدیر ہے قادر ہے وہ ہر چیز پر تو ہاتھ کب اٹھائے گا ۔ ہاتھ اٹھا کر دعا اوروں سے کیوں ہے مانگتاایسا بھی کیا کام ہے جو رب تیرا نہ کر پائے گاپہلے خدا پہ رکھ یقین پھر قدم بڑھائے چل پھر دیکھ ہر قدم پہ تو کیسے جگمگائے گا ۔ فلک سے آتی ہے صدا توبہ کا در ہے ابھی کھلا کیا پتا کل ہو نہ ہو…
1 note
·
View note
Text
بدن کے بوجھ کو خود پر اٹھائے پھرتے ہیں
زمیں پہ لوگ نہیں ، صرف سائے پھرتے ہیں
ہر ایک شخص کوکہنا پڑا کہ خوش ہیں بہت
اُجڑ کے حُرمتِ دل کو ، بچائے پھرتے ہیں
گنوا نہ دیں کہیں عجلت پرستیوں میں تجھے
یہ سوچ کر تجھے خود سے، لگائے پھرتے ہیں
یوں اضطراب میں "دن اور رات" گھومتےہیں
کہ جیسے گردشِ غم کے ، ستائے پھرتے ہیں
ابھی تلک تو ہم اسباب ڈھو رهے تھے، فقط
ذرا سی مل گئی فرصت، س��ائے پھرتے ہیں
هو اپنے باپ کی جاگیر ، یہ محبت بھی
بُرے دنوں میں اسے، یُوں بچائے پھرتے ہیں
بِچھے گی ان کےبھی دل میں کبھی صفِ ماتم
خوشی خوشی ہمیں اب جو گنوائےپھرتے ہیں
حضور ! کس لئے کچے ہیں آپ کانوں کے ؟
ہر ایک شخص کی باتوں میں آئے پھرتے ہیں
عجیب زعمِ بصارت کے مارے لوگ ہیں یہ
چراغ ہاتھ میں ہیں اور بُجھائے پھرتے ہیں
کومل جوئیہ
7 notes
·
View notes
Text
روبوٹ چلتے ہوئے لڑ کھڑا گیا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
(ویب ڈیسک) ٹیسلا کے ایک روبوٹ کا چلنے کا سٹائل اس وقت انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا ہے جب وہ ڈھلوان سے اترتے ہوئے انسان کی طرح لڑکھڑا جاتا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیسلا کے Optimus نامی روبوٹ نے ایک ڈھلوان پر اپنے پہلے قدم اٹھائے لیکن روبوٹ کی غیر مستحکم حرکت جو کسی شرابی شخص کی طرح چلنے کی نقل کررہی تھی، نے سوشل میڈیا پر ملے جلے رد عمل کو جنم دیا ہے۔ چلنا ہمارے لیے ایک آسان عمل ہے لیکن روبوٹس…
0 notes
Text
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے عمران خان کو جھنڈی کیسے دکھائی؟
تحریک انصاف کی فائنل کال کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی قیادت میں بلیم گیم کا سلسلہ جاری ہے۔ جہاں ایک طرف احتجاج کی ناکامی پر بشری بی بی کو مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب مرکزی قیادت کی احتجاج میں عدم موجودگی بارے بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مبصرین کے مطابق حکومت کے خلاف اپنی حتمی کال کیلئے میدان میں اترنے والی پی ٹی آئی نے کچھ حاصل کیے بغیر ہی پسپائی اختیار کرلی، بلکہ پرتشدد احتجاج…
0 notes
Text
#GodMorningThursday
noidagbnup16
یہ مقدس کتاب صرف بندی اور اردو زبان میں دستیاب ہے۔ یہ خاص طور پر مسلم برادری کے لیے مخصوص ہے۔
غریب قاضی کلس اٹھائے لے تج روزے کی ریت غریب داس اللہ بھجو یہ سمے جاوے گا بیت!!
سنت غریب داس جی فرماتے ہیں: "اے قاضی اور ملا یہ غلط روایات چھوڑ دو اور اس ایک اللہ کی عبادت کرو ورنہ یہ قیمتی انسانی زندگی کا وقت ضائع ہو جائے گا۔"
باخبر
0 notes