#Yatoosahii Poetry
Explore tagged Tumblr posts
Text
میرے مولا نہ پردہ کر ۔۔۔۔
میرے مولا نہ پردہ کر ذرا دیدار ہو جائے
یہ مردہ دل ذرا میرا چمن زار ہو جائے ۔
میرے مولا میرے بازُو ہے مثلِ سارنگی
نگاہِ کرم ہوجائے یہ ذلفقار ہو جائے ۔
یہ بزمِ دل میرے مولا سجی خاطر تمہارے ہے
فقط دیدار ہو جائے فقط اک بار ہو جائے ۔
تمنا ہے میرے مولا بلاؤ مجھ کو در پہ تم
مَلوں میں خاک چہرے پر اور دل سرشار ہو جائے ۔
مولا کے نام پر آنسؤں بہانا گر تماشا ہے
ساہی پھر تماشا یہ سر بازار ہو جائے ۔۔۔
یتو ساہی
2 notes
·
View notes
Text
تو شاہیں ہے تجھے افلاق میں پرواز کرنا ہے ۔۔۔۔
تو شاہیں ہے تجھے افلاق میں پرواز کرنا ہے تجھے اسلام کی خاطر ہی جینا اور مرنا ہے ۔ تیری للکار سے باطل کی روح بھی تھرتھرا جائے تجھے نسلوں میں ایوبی کی طرح مثل بننا ہے ۔ تجھے اِن پُرخطر رستوں پہ لاکھوں زخم کھانے ہیں تجھے گرنا بھی ہے اور تجھ کو گر کے پھر سنبھلنا ہے ۔ ملے جو نا شریت سے جلا دو اُن عقائد کو تجھے محبوب کی توحید کو دل سے لگانا ہے ۔ وفا کی راہ میں چوٹوں پہ چوٹیں تجھ کو کھانی ہیں تجھے اُس…
1 note
·
View note
Text
ہے دامن میرا یہ گناہوں سے داغی۔۔۔
ہے دامن میرا یہ گناہوں سے داغی مجھ کو نفس نے بنایا ہے باغی ۔ نہ دنیا ملی اور نہ عقبیٰ سنواری تم سے رہا دور پائی ہے خواری ۔ تم نے پکارا تھا میں ہی نہ آیا خدایا ہوئی مجھ پہ غفلت تھی طاری ۔عذابِ جہنم سے واقف تھا ہر دم شرم پھر بھی مجھ کو خدایا نہ آئی ۔ خطاؤں سے میں باز آیا نہیں اور تم نے میری سب خطائیں چھپائی ۔ شرمسار ہوں اُس جوانی پہ یا رب سجدے بِنا جو ہے میں نے گزاری ۔ تمہیں معاف کرنا پسند ہے…
0 notes
Text
کر نہ شکوہ تو خدا سے ۔۔۔
کر نہ شکوہ تو خدا سے یہ وقت بھی ٹل جائے گا غم کی اندھیری رات کا اک دن سویرا آئے گا ۔ وہ مالکِ کون و مکاں ہے وہ کاتبِ تقدیر ہے قاد�� ہے وہ ہر چیز پر تو ہاتھ کب اٹھائے گا ۔ ہاتھ اٹھا کر دعا اوروں سے کیوں ہے مانگتاایسا بھی کیا کام ہے جو رب تیرا نہ کر پائے گاپہلے خدا پہ رکھ یقین پھر قدم بڑھائے چل پھر دیکھ ہر قدم پہ تو کیسے جگمگائے گا ۔ فلک سے آتی ہے صدا توبہ کا در ہے ابھی کھلا کیا پتا کل ہو نہ ہو…
1 note
·
View note
Text
تمہیں مگر کیا ۔۔۔۔
راہِ حق میں ہے ہم نے کھائیں کیا زخم دل پر تمہیں مگر کیا
کفن بنایا الم کو ہم نے تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
نہ مڑ کے دیکھا گھروں کو اپنے نہ ہچکچائے قدم یہ اپنے
گنوائے ہم نے ہیں خواب سارے تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
تمہاری خاطر ہتھیلی پر ہم یہ جان اپنی لئے پھرے ہیں
نثار اپنے کئے ہیں سینے تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
دلائی تھی یاد تم کو منزل دکھائیں تھے خواب تم کو ہم نے
بلند نعرے لگائیں ہم نے تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
گلافہ پہنا کے تم نے جِس کو سجا کے رکھا ہے گھر میں اپنے
خدا نے اس کو کیا ہے نازل تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
نہ خوف تم کو ہے کچھ خدا کا نہ یاد تم کو ہے قبر ساہی
رسولِ اکرم بہائے آنسؤں تمہاری خاطر تمہیں مگر کیا ۔
یتو ساہی
1 note
·
View note