#facebook news
Explore tagged Tumblr posts
Text
Is Facebook crashing for anyone else? I just got randomly logged out and it glitches out every time I try to log back in.
I saw there was an outage reported on Down Detector a few hours ago, but I'm trying to see if anyone else is having this issue now?
55 notes
·
View notes
Text
The primary reason why I ever launch Facebook on my phone is going away.
8 notes
·
View notes
Text
since facebook nixed fact checking some really cool things are being shared and I am totally here for it
#facebook#elon musk#elongated muskrat#fuck elon musk#fuck elongated muskrat#lmao#lol#true real verified news#meme#memes#lmfao#funny#relatable meme#relatable memes#relatable#dank memes#memedaddy#funny meme#tumblr memes
79K notes
·
View notes
Text
From CNN: Mark Zuckerberg says Meta was ‘pressured’ by Biden administration to censor Covid-related content in 2021
Mark Zuckerberg says Meta was ‘pressured’ by Biden administration to censor Covid-related content in 2021
0 notes
Video
youtube
Facebook, Instagram Down 😂😂 | Facebook News | #facebookdown
0 notes
Text
Weekly output: Android feature drop, 5G-connected e-bike, infosec diplomacy, "Feel Tech Animal" demo, Bluesky supports hashtags, AT&T and AST SpaceMobile, Facebook to nix News tab, Mark Vena podcast
I have only two days this upcoming workweek that aren’t blocked off completely, Monday and Thursday. Tuesday I’ll be working the Virginia primary election (hard to believe it’s been almost four years since my first long day as a poll worker), Wednesday I’m covering the ACA Connects telecom-industry conference, and Friday I fly to Austin for SXSW. In addition to the stories below, I wrote a bonus…
View On WordPress
#Android feature drop#AST SpaceMobile#AT&T#Barcelona#BCN#Bluesky#cybersecurity#e-bikes#Facebook News#hashtags#infosec#Mark Vena#Mobile World Congress#MWC#NTN#satellite to phone#virtual reality#wireless
0 notes
Text
معذرت فیس بک، اب کوئی آپ کو ’لائیک‘ نہیں کرتا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کو 20 سال ہو چکے ہیں اور اس حقیقت کو بھول جانا آپ کی غلطی ہو گا۔ بہرحال اگر فیس بک کی کوئی اچھی بات ہے تو یہ کہ وہ آپ کو ان لوگوں کی سالگرہ یاد دلاتی ہے جن کے آپ واقعی قریب ہوا کرتے تھے لیکن برسوں سے یہ رابطہ ختم ہو چکا اور واقعی اس وقت اس کی یہی بات اچھی ہے۔ ایسا کوئی طریقہ نہیں جس سے مارک زکربرگ کو یہ جاننے کا موقع مل سکے کہ جب انہوں نے 2004 میں پہلی بار فیس بک لائیو کا آغاز کیا تو دنیا کو کس قسم کی تباہی سے دوچار کر رہے تھے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے کے ایک طریقے کے طور پر جو کچھ شروع کیا، وہ بالآخر ڈیٹا سے ذاتی معلومات کے حصول، پروپیگنڈا اور خوف ناک بنیاد پرستی پھیلانے کا سبب بن گئی، جس مسئلے کا آج ہم سامنا کر رہے ہیں۔ کون اندازہ لگا سکتا تھا کہ وہ شخص جس نے خواتین کو ایک شے کے طور پر پیش کرنے کے لیے ویب سائٹ بنائی وہ اس طرح کے غلط کام میں سہولت کاری کے قابل ہو گا؟ میں نے خاصی تاخیر کے ساتھ فیس بک پر اپنا اکاؤنٹ بنایا، جب 2009 میں ہمیں سٹوڈنٹ ہاؤس میں اضافی کمرے میں کسی کے رہائش اختیار کرنے کی اشد ضرورت تھی۔
یہ کمرہ ہمارے ایک ساتھی کے تعلیم ترک کرنے کے بعد خالی ہوا۔ تب تک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم مائی سپیس کا سختی کے ساتھ وفادار ہوا کرتا تھا اور مجھے پورا یقین تھا کہ بالآخر اس کے شریک بانی ٹام واپس آئیں گے اور اس گھٹیا نقال کو پچھاڑ دیں گے۔ میرا مطلب فیس بک ہے کیا؟ آپ اپنے ہوم پیچ پر ’ڈیتھ کیب فار کیوٹی‘ نامی راک بینڈ کا گانا نہیں رکھ سکتے۔ ماضی میں جائیں تو ایسے اشارے ملیں گے کہ ممکن ہے فیس بک مکمل طور پر قابل بھروسہ ثابت نہ ہو۔ جس طرح ہمیں کسی دوسرے شخص (’ریان کوگن ڈیٹھ فار کیوٹی کا گانا سن رہے ہیں‘) کا ذکر کرتے ہوئے فیس بک پر پوسٹوں کا آغاز کرتے تھے۔ جس طرح ہم دوسرے لوگوں کی پوسٹوں پر تبصرے کے حصے میں نجی گفتگو شروع کرتے تھے۔ (یو او کے؟‘)۔ تعلقات کا سٹیٹس تبدیل کر کے جس انداز میں ہم اپنے رومانوی پارٹنر کے بارے میں سرعام بات کرتے تھے۔ (’نہیں۔ میں ٹھیک نہیں۔ یہ پیچیدہ مسئلہ ہے۔‘) کہا جا رہا ہے کہ فیس بک کے اپنے فوائد ضرور تھے۔ یہ تقریبات کی منصوبہ بندی اور لوگوں کو مدعو کرنے کا ایک عمدہ طریقہ تھا۔
یہ ہم خیال لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے اچھا تھا، جن کے ساتھ آپ مخصوص دلچسپیاں اور مشاغل شیئر کرتے تھے۔ اور یہ ان لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے پہلی ویب سائٹ تھی جن کے ساتھ آپ سکول جاتے تھے اور حسد سے اپنی زندگی کا موازنہ ان کی زندگی سے کرتے تھے۔ معذرت چاہتا ہوں میرا مطلب ’پرانے دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہنا‘ تھا۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کی طرح میں نے واقعی کئی عرصے فیس بک استعمال نہیں کیا۔ سوشل میڈیا کے ایک وقت کے بادشاہ کی تقریباً ہر خصوصیت کو دوسری ویب سائٹس نے تبدیل کیا اور بہتر بنایا۔ اگر میں واضح مقصد ظاہر نہ کرنا چاہتا ہوں تو میں ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاتا ہوں۔ اگر میں کسی سابق پارٹنر کا گلہ کرنا چاہتا ہوں تو میں انسٹاگرام پر جاتا ہوں۔ میں جہاز چھوڑنے پر لوگوں کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا۔ ایک موقعے پر ہمارے تمام والدین اور رشتہ دار سوشل میڈیا کا حصہ بن گئے اور اس فیس بک پر قابض ہو گئے جو کبھی خوبصورت حویلی ہوا کرتی تھی۔ ’آپ یہاں کیا کر رہے ہیں، انکل پیٹ؟ میری تمام خاتون دوستوں کی پوسٹوں کو لائیک کرنا بند کریں۔‘
آج کل فیس بک 50 سال سے کم عمر اور سیاسی طور پر بائیں بازو یا انقلابی خیالات کے مالک کسی بھی شخص کے لیے ناقابل استعمال ہے۔ شاذ و نادر مواقع پر جب میں لاگ اِن کرتا ہوں تو مجھے فوری طور پر قابل اعتراض میمز، ویب سائٹس سے جعلی خبروں اور مصنوعات اور خدمات کے اشتہارات دیکھنے پڑتے ہیں جو حقیقی ہونے کا دکھاوا تک نہیں کرتے۔ ایسا لگتا ہے کہ فیس بک کا واحد مقصد یہ رہ گیا ہے کہ وہ مجھ سے باقی رہ جانے والا وہ احترام چھین لے جو میرے اندر ان بڑوں کے لیے ہے، جنہوں نے میری پرورش کی۔ یہ لوگ کرہ ارض کے سب سے زیادہ سادہ اور کم پڑھے لوگوں میں شامل لوگوں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ فیس بک پر جانا ایسا ہی ہے جیسے کسی ڈراؤنے تھیم پارک میں جایا جائے۔ اس کے رنگ پھیکے پڑ چکے ہیں۔ ہر بات عجیب سی ہو چکی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر میں زیادہ دیر تک پلیٹ فارم پر موجود رہا تو مجھے قتل کیا جا سکتا ہے۔ اس کا معیار پہلے کے مقابلے میں گر چکا ہے لیکن اپنے عروج پر بھی یہ زیادہ متاثر کن نہیں تھا۔ ہاں ایک بات ہے کہ فیس بک اب بھی اتنی برا نہیں جتنا ایکس یا سابقہ ٹوئٹر ہے۔
رائن کوگن
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Text
Claiming that the banner embodied the spirit of the company’s values, Mark Zuckerberg defended his controversial decision Friday to fly a Confederate flag at the Facebook headquarters. “Facebook considers itself an open environment that accepts all perspectives, and white nationalism is an important part of the conversation,” said Zuckerberg, telling reporters that the Confederate battle flag waving majestically above the company’s main campus would give employees and users alike an opportunity to reflect on the brave sacrifices made by the Rebel army during the War of Northern Aggression. Full Story
1K notes
·
View notes
Text
Eddie posts a Tiktok at 6:21am that’s just him in bed, lamenting that, “sorry to announce this like this but my husband is leaving me. After making a vow to stay together forever, he is breaking that vow and abandoning me. My heart breaks. I will not survive.”
Steve comes into frame and kisses him on the cheek before telling the camera, “I’m going to work.”
“I’m going to die of loneliness and you don’t even care!”
Steve laughs, tilts Eddie’s head to kiss him on the lips and tells him to, “Try to sleep some today. Love you.”
#it’s not just kids who are dramatic on the first day of school y’all#Eddie: *sends pictures to Steve of him posed like a victorian lady in mourning all day*#Steve: *adds them to his Facebook post about the new school year*#eddie munson tiktok saga#steve harrington#eddie munson
1K notes
·
View notes
Text
The Hidden Cost of Being an Autistic Adult
Neurodivergent_lou
#autism#actually autistic#the cost of being#food is a big one for me#finding food I’ll like is hard#and I don’t like trying new things either#i’m sure some of you can relate#neurodivergence#neurodiversity#actually neurodivergent#feel free to share/reblog#neurodivergent_lou (Facebook)
2K notes
·
View notes
Text
کیا فیس بک ایپ کا وجود ختم ہونے والا ہے؟
دورِ جدید میں سوشل میڈیا کی وجہ سے ایک دوسرے سے بات چیت کرنے، رابطے قائم کرنے اور اظہارِ خیال کے انداز بالکل تبدیل ہو چکے ہیں۔ بہت سے پلیٹ فارم آئے اور چلے گئے جبکہ کچھ کی اہمیت تمام ادوار میں برقرار رہی۔ ان میں سے ہی ایک سب سے پرانا اور مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک ہے۔ میٹا کمپنی کے تشہیری ذرائع کی جانب سے شائع ہونے والے اعداوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سال 2022ء کے اوائل میں پاکستان میں فیس بک کے 4 کروڑ 35 لاکھ صارفین تھے۔ ٹوئٹر کا بریکنگ نیوز کا ٹاپ ذریعہ ہونے کے باوجود فیس بک، یوٹیوب کے بعد خبروں کے حصول کا مقبول ترین ذریعہ ہے۔ یہ کسی بھی موضوع پر بروقت مواد مہیا کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے جس سے صارفین کو آگاہی ملتی ہے، اور مباحث کا آغاز ہوتا ہے۔ فیس بک کی کامیابی کے بعد، دیگر دو سوشل میڈیا ایپلیکیشنز بھی سامنے آئیں جو انتہائی مقبول ہیں۔ پہلا پلیٹ فارم تصاویر اور ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن انسٹاگرام ہے جو کہ فالوورز کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے کے لیے بہترین ہے۔
مزید یہ کہ انسٹاگرام اپنے فیچرز میں اضافہ اور اسے اپڈیٹ کرتا رہتا ہے جس کی وجہ سے یہ ایپ صارفین کے لیے زیادہ دلچسپی اور مشغولیت کا باعث بنتی ہے۔ ایسا ہی دوسرا پلیٹ فارم ٹک ٹاک ہے جو نسبتاً نیا ہے اور حالیہ چند برسوں میں تیزی سے مقبول ہوا ہے۔ یہ اب دنیا بھر میں اپنے 50 کروڑ ماہانہ فعال صارفین کے ساتھ دنیا کا مقبول ترین سوشل میڈیا فلیٹ فارم ہے۔ فیس بک کافی عرصے سے مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے تاہم یہ آہستہ آہستہ اپنا مقام کو کھو رہی ہے۔ اگرچہ سال 2020ء تک اس کے خاتمے کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن آج ہم 2023ء میں موجود ہیں اور فیس بک ایپ اب بھی زندہ ہے۔ لیکن آخر مزید کتنے عرصے تک؟ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ایک ایسا دن آئے گا جب فیس بک مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ لیکن فیس بک کے اعداوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایپلیکیشن اس وقت بہترین کام کر رہی ہے۔
فیس بک سب سے پرانی اور مقبول ترین ایپ ہے لیکن یہ بھی کہا جاتا ہے کہ نوعمروں اور نوجوانوں میں فیس بک ایپلیکیشن تیزی سے اپنی مقبولیت کھو رہی ہے۔ 30 سال سے زائد عمر کے افراد سے اگر موازنہ کیا جائے تو نوعمر افراد فیس بک کم استعمال کرتے ہیں اور اس پر پوسٹ بھی کم کرتے ہیں۔ اس عدم مقبولیت کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں صارف کی عدم دلچسپی سے لے کر رازداری کے حوالے سے خدشات شامل ہیں۔ بہت سے صارفین اس ایپلیکیشن سے بیزار ہو چکے ہیں اور وہ کسی نئی اور دلچسپ چیز کی تلاش میں ہیں۔ دوسری جانب بہت سے صارفین خصوصی طور پر کیمبریج اینالیٹیکا اسکینڈل کے معاملے کے بعد اپنی رازداری کے حوالے سے فکرمند ہیں۔ مزید یہ کہ فیس بک کے نیوز فیڈ ایلگوریتھم کی وجہ سے یہ ایپ سمجھنے اور اسے استعمال کرنے کے لیے انتہائی مشکل بن چکی ہے جس کی وجہ سے صارفین کے لیے اپنی مطلوبہ چیز تلاش کرنا دشوار ہو گیا ہے۔ پھر بہت سے صارفین فیس بک ایپ میں اسپانسرڈ مواد اور اشتہارات کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے بھی پریشان ہو چکے ہیں۔
پرانے پلیٹ فارم ہونے کے باوجود 2000ء کے بعد پیدا ہونے والے افراد اس کے کل صارفین کا 26 اشاریہ 4 فیصد ہیں۔ تاہم فیس بک کے 36 فیصد صارفین کی عمر 45 سال سے زیادہ ہے۔ اس کے باوجود فیس بک کی خاطر خواہ آرگینک ریچ اسے مالی اعتبار سے بہتر تشہیری پلیٹ فارم میں سے ایک بناتی ہے۔ اس کے تشہیری فیچرز نے کمپنیوں اور تنظیموں کو ان کے مارکیٹنگ مقاصد حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ہے جن میں نئے کلائنٹس کو راغب کرنا، سیلز بڑھانا یا ویب سائٹ پر ٹریفک میں اضافہ کرنا جیسی چیزیں شامل ہیں۔ فیس بک کا استعمال 2019ء سے برقرار رہا ہے حالانکہ گزشتہ 5 برسوں میں اس کے استعمال میں اوسطاً 6 منٹ کی کمی دیکھی گئی ہے۔ اس بات کا خیال رہے کہ ان پلیٹ فارمز پر سرگرمیاں میں کوئی خاص فرق نہیں آیا ہے۔ مستقبل میں ان پلیٹ فارمز کے درمیان ناظرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کے لیے مقابلہ بازی میں اضافہ ہو گا۔ نتیجتاً عام صارف اپنے استعمال کے وقت کو ان ایپلیکیشنز پر زیادہ مساوی طور پر تقسیم کرے گا۔ ٹک ٹاک کا مقابلہ کرنے کے لیے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا ریلز سمیت مختصر ویڈیوز پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ ریلز بنانے کا آغاز 2020ء میں انسٹاگرام سے ہوا تھا۔
ریلز کا فیچر انسٹاگرام کے لیے مخصوص ہے تاہم انسٹاگرام ریلز کی مقبولیت بھی فیس بک صارفین کی دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے ناکافی تھی۔ شاید یہ فیچر ان لوگوں کے لیے متاثرکُن نہیں تھا جو اس پلیٹ فارم کو صرف خاندان اور دوستوں سے رابطے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم ریلز کا فیچر انسٹاگرام کے لیے مخصوص ہے جو فیس بک صارفین کی محدود تعداد کو ہی دستیاب ہے۔ اگرچہ فیس بک اور دیگر ایپس کے پاس مختصر ویڈیوز کے لیے ریلز کے مماثل فیچرز موجود ہیں لیکن ٹک ٹاک مختصر طرز کی ویڈیوز کی دنیا میں غالب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹک ٹاک ایسی ایپلیکیشن ہے جس کی وجہ سے اس طرز کے مواد نے مقبولیت حاصل کی اور فیس بک سمیت دیگر ایپس اس معاملے میں ٹک ٹاک کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ جیسے جیسے سماجی رابطے کی سائٹس میں تبدیلی آتی رہتی ہے، یہ ضروری ہوتا جاتا ہے کہ یہ پلیٹ فارمز جدید ٹرینڈز اور ٹیکنالوجی کو اختیار کرتے رہیں۔ یقیناً دورِحاضر کے پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک، ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی دوڑ میں ترقی اور اختراعات کا عمل جاری رکھیں گے۔
ضروری ہے کہ یہ پلیٹ فارمز جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اپ ٹو ڈیٹ رہیں مزید یہ کہ کلب ہاؤس اور ڈسکورڈ جیسے دیگر پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ ہماری بات چیت اور رابطے کے طریقہ کار کو تبدیل کررہے ہیں۔ امکان یہ ہے کہ ان پلیٹ فارمز کی مقبولیت بڑھتی رہے گی اور بہت سے صارفین مستقبل میں اس کی جانب رخ کریں گے۔ یہ بات مدِنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ ہر پلیٹ فارم کے اپنے منفرد فیچر اور فوائد ہوتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ایک ایسے پلیٹ فارم کا انتخاب کیا جائے جو آپ کی کاروباری ضروریات کے مطابق بہترین ہو۔ مثال کے طور پر اگر آپ کم عمر افراد تک رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ٹک ٹاک آپ کے لیے بہترین انتخاب ہو گا۔ دوسری جانب اگر آپ بالغ افراد تک رسائی حاصل کرنے کے خواہاں ہیں تو انسٹاگرام آپ کا بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ کسی ایسے پلیٹ فارم کی تلاش میں ہیں جہاں آپ کو تمام عمر کے افراد ملیں تو اس کے لیے فیس بک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہو سکتا ہے۔
جہاں تک رہا یہ سوال کہ کیا واقعی فیس بک ختم ہو رہی ہے؟ تو اس بارے میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ حقیقت میں فیس بک نے سوشل میڈیا کے منظرنامے کو مستقل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور چاہے ہم اس بات کا اعتراف کریں یا نہ کریں، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ یہ ہماری زندگیوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فیس بک کو مردہ قرار دینا قبل ازوقت ہو گا۔ تاہم کچھ بھی ہو فیس بک ہے تو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہی اور مائی اسپیس جیسے دیگر پلیٹ فارمز کی طرح اس کا عروج و زوال بھی آئے گا اور ایک ایسا دن بھی ہو گا جب یہ مکمل طور پر ہماری زندگیوں سے غائب ہو جائے گی۔
راج کھیراج یہ مضمون 6 اپریل 2023ء کو ارورا میگزین میں شائع ہوا۔
0 notes
Text
Is Facebook going to start charging this summer?
The recent speculation that Facebook may soon begin to implement a fee-based model of operation has generated much discussion within the digital media community. Though no official statement has been issued, some believe that Facebook may seek to monetize their platform through the utilization of monetized models, potentially beginning in the summer months. This hypothesis is further supported by the observation that similar social media outlets have begun to utilize a fee-based system as an additional revenue stream.
0 notes
Text
From CNN: Meta is lifting restrictions on Trump’s accounts
Meta is lifting restrictions on Trump’s accounts
0 notes
Text
I was a kid with a Hunger Games hyperfixation and, from time to time, I'll get reminded of the books. With Trump's inauguration and the TikTok ban and unban, I can't stop thinking about a political tactic called panem et circenses, or bread and circuses.
In Mockingjay, Collins writes "'It’s a saying from thousands of years ago, written in a language called Latin about a place called Rome,' he explains. 'Panem et Circenses translates into "Bread and Circuses." The writer was saying that in return for full bellies and entertainment, his people had given up their political responsibilities and therefore their power.'"
In Collins' world, the Hunger Games was the entertainment. In ours, it's social media. Twitter, Meta, TikTok, are all controlled by political powers. Musk, Zuckerberg. TikTok is owned by Yiming and Rubo, but with the ban and unban, the content it shows in America is filtered to fit Trump's political agenda.
It's entertainment at the cost of information.
#looking at the hunger games as a kid like 'wow look at that logical extreme'#growing up and seeing it happen#this shit's fucking unreal#the hunger games#mockingjay#quotes#book quotes#donald trump#america#us news#us politics#i try not to make too many political posts#but it's hard not to speak up when fundamental human rights are being violated#and free speech is being silenced#the hunger games was a comforting nightmare as a kid#because it was so unrealistic#the parallels are getting to close#tiktok#tiktok ban#panem et circenses#bread and circuses#twitter#elon musk#meta#facebook#instagram#mark zuckerberg#social media#free speech#zhang yiming
711 notes
·
View notes
Text
Facebook layoff | layoff news | layoffs in india | layoffs 2023 | facebook | facebook news | meta
Facebook will layoff 1000 more employees, 11,000 have already been shown the way out Let us tell you that in November 2022, the company fired 13 per cent of its employees. In the first round, 11,000 employees were shown the way out. The phase of layoffs in tech companies is not taking its name. Facebook is going to lay off once again. Actually, Facebook’s parent company Meta Platforms Inc. has…
View On WordPress
0 notes
Text
Weekly output: connected cars, Android 14, AI investing, Twitter hides headlines, Meta and the media
I’ve spent much of this weekend following the horrible news from Israel. The country I’ve occasionally thought about going back to since my brief introduction to it in 2016 once again finds itself under Hamas attacks that targeted civilians from the start. Once again, I’m struggling to think of a more dishonorable, depraved “resistance” movement than this decades-long campaign of…
View On WordPress
#AI#Android 14#connected car#Elon Musk Twitter#Facebook journalism#Facebook News#investing#MWC Las Vegas#personal finance#X headlines
0 notes