Tumgik
#Sir CColin Campbellpore
iattock · 3 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک - 7
کیمبل پور سے اٹک تک – 7
تحریر: سیدزادہ سخاوت بخاری کامل پور سیداں کے شرق میں ناز سینماء سے لیکر پولیس لائین تک اور اس کے عقب میں اسٹیڈیم تک ، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن بلاک ، اعلی افسران کی رہائش گاہیں ، کمپنی باغ ، سروسز کلب ، ڈیپٹی کمشنر ہاوس اور دیگر سرکاری عمارات ہیں ۔ اسی طرح  سیشن کورٹ اور کچہری کے بیچ ، صدر پولیس اسٹیشن کے بالمقابل ، سادات کامل پور سیداں کا آبائی اور قدیمی قبرستان ہے ، جس کے اندر اپنے وقت کے ولی ،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 3 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک- 6
کیمبل پور سے اٹک تک- 6
تحریر: سیدزادہ سخاوت بخاری ہم بجلی گھر روڈ پر کھڑے ایک تعلیمی ادارے کی بات کررہے تھے ، جہاں اب غلاظت کے ڈھیر لگے ہیں ۔ قصور کس کا ، مفاد پرست ، چور ، ڈاکو اور لٹیرے ، ہر سوسائیٹی میں ہوتے ہیں لیکن ، نیکی کی قوتوں کو متحرک رھنا چاھئے تاکہ معاشرہ ترقی کرتا رہے ۔ آئیے آگے بڑھتے ہیں ، بجلی گھر موڑ سے گیدڑ چوک تک بیچ کی جگہ خالی تھی ، جو ملک شیراحمد خان کے خاندان کی ملکیت ہے ، بعد میں انہوں نے یہاں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 4 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک - 5
کیمبل پور سے اٹک تک – 5
تحریر: سیدزادہ سخاوت بخاری چوتھی قسط میں ، ہم چھوئی روڈ کی جنوبی سمت کی آبادی کے تذکرے میں ریلوے پھاٹک سے ماڑی موڑ تک پہنچے تھے کہ موضوع سخن ھریالی اور شادابی کے نوحے پہ ختم ہوا ۔ فقط نوحہ ہی نہیں ، میرا جی تو ماتم کرنے کو چاھتا ہے ۔ چند ٹکوں کی خاطر اس علاقے کے ھزاروں درخت کاٹ دئے گئے تاکہ پلاٹ بیچ کر دولت جمع کی جاسکے ، سرسبز و شاداب کھیتوں کو صفحہ ھستی سے مٹادیا گیا ، زیر زمین میٹھے پانی کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 4 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک – 4
کیمبل پور سے اٹک تک – 4
تحریر: سیدزادہ سخاوت بخاری تیسری قسط میں ہم سول ھسپتال تک پہنچے تھے ، جسےشھر کے وسط سے بہت دور ، ویرانے میں تعمیر کیا گیا ، بڑے بوڑھے اور بزرگ اس بات پہ حکومت سے سخت نالاں تھے کہ مریضوں کا وھاں تک چل کر جانا ممکن نہیں ۔ یاد رہے ، یہ دور ، پیدل چلنے، جانوروں پہ اور سائیکل سواری کا تھا ، سب سے بڑی سواری تانگہ ہوا کرتا تھا لیکن تانگے کا کرایہ کون دے ۔عام آدمی کی تنخواہ 80 سے 100 روپے تک تھی ، اگرچہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 4 years
Text
تیرا جیوے کیمبل پور کڑئیے
تیرا جیوے کیمبل پور کڑئیے
سیدزادہ سخاوت بخاری  تحریر کے عنوان سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ کیمبل پور کیسا ہوگا ، جس کی شان میں میرے مانموں ، پنجابی زبان کے نامور شاعر اور فرزند کیمبل پور ، مرحوم حکیم تائب رضوی نے اتنی پیاری نظم لکھی  ۔ کیمبل پور کے عشق میں ڈوبی ان کی اس نظم کا ایک بند ملاحظہ ہو ” سر چک کے ڈولا لسی دا نی اڑئیے انج نہیں نسی دا وچوں بھانویں دل پیا رووے اتوں کھڑ کھڑ ھسی دا ذرا ہولی ہولی تر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 4 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک - 3
کیمبل پور سے اٹک تک – 3
تحریر: سیدزادہ سخاوت بخاری ذکر ہورہا تھا تولہ رام بلڈنگ کا ، جو اس شھر کے ماتھے کا جھومر ہے ۔ جب بھی کیمبل پور جاتا ہوں ، آتے جاتے ، فن تعمیر کا یہ شاھکار مجھے ، ماضی کے جھروکوں میں لے جاتا ہے ، کیسا نقشہ نویس تھا ، کون تھے معمار ، کسے داد دوں ، تولہ رام کو ، آرکیٹیکٹ کو یا جس نے تیسی کرنڈی چلائی ، کہاں گئے یہ لوگ ، سنا تو یہ ہے کہ ہم علوم و فنون میں بہت آگے بڑھ گئے ہیں لیکن اب ایسے شاھکار کیوں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
iattock · 4 years
Text
کیمبل پور سے اٹک تک (قسط دوم)
کیمبل پور سے اٹک تک (قسط دوم)
تحریر :سیدزادہ سخاوت بخاری پہلی قسط میں بات ریستورانوں تک پہنچی تھی جنھیں ہم پاکستان میں ھوٹل کہتے ہیں ۔جب ہم نے ہوش سنبھالا تو پاکستان کو بنے ابھی سات آٹھ برس ہوئے تھے ، ھندو آبادی کےکیمبل پور سے ھجرت کرجانے کے بعد ، ھندوستان سے ھجرت کرکے آنیوالے اردو اور پنجابی بولنے والے ہمارے بھائی بہن ، خاندان اور کنبے ، ھندو متروکہ املاک میں جلوہ گر تھے ۔ پرانے شھر کے اکثر بلاک ان ہی کے حصے میں آئے ۔ مقامی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes