#گنڈا
Explore tagged Tumblr posts
Text
عمران خان نے گنڈا پور کو
علی امین گنڈا پور کے حوالے سے میں نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا تھا کہ وہ یا بشریٰ بی بی جو خان کے پاس پہلے پہنچ گیا وہ جیت جائے گا اور یہی ہوا بشریٰ بی بی نے عمران خان کی بہن علیمہ خان سے ایک ملاقات کی جس کا احوال میں نے اپنے نند بھاوج والے بلاگ میں کیا تھا کہ یہ ملاقات مستقبل کے حوالے سے بہت اہم ہے یہ ملاقات فیصلہ کرے گی کہ خیبر پختونخواہ میں اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا اور عمران خان کو کم از کم سزا…
0 notes
Text
علیمہ خان ناکام گنڈا پور کامیاب آرمی چیف کا اہم پیغام آگیا
آرمی چیف نے کس کے لیے کیا پیغام دیا ؟ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور نے احتجاج کی سربراہی کیوں کی ؟ کیا راز ہے ؟ شہباز شریف حکومت کا خاتمہ کیا نزدیک ہے؟ اور نواز شریف نے دورہ لندن کیوں موخر کیا؟ سارے سوال ہی اہم ہیں کہ ان کا آنے والے ملکی حالات سے گہرا ربط ہے آئیے ان سوالات کے جوابات تلاش کرنے میں میری مدد فرمائیں اور جہاں میں غلط ہوں اس کی نشاندہی بھی فرمائیں ۔سب سے پہلا سوال ہے…
0 notes
Text
بشریٰ بی بی نے بھی گنڈا پور والی فسادی سیاست شروع کر دی
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی المعروف پنکی پیرنی نے گھریلو غیر سیاسی خاتون ہونے کے تمام دعووں کو بالائے ��اق رکھتے ہوئے تحریک انصاف کے 24 نومبر کے فائنل احتجاج کی کمان سنبھال لی ہے۔ بشری بی بی نے نہ صرف پارٹی رہنماوں کو ہدایات کے نام پر دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں بلکہ انھیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر چاروں اطراف سے حملہ آور ہونے کا پلان بھی دے دیا ہے یعنی پنکی پیرنی ملک میں…
0 notes
Text
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے لیے علی امین گنڈا پور کے علاوہ کس کا نام زیر غور؟
خیبرپختونخوا کا نیا وزیراعلیٰ کون ہو گا؟ تحریک انصاف نے کور کمیٹی کا اجلاس کل پشاور میں طلب کر لیاہے۔ ذرائو نے بتایا کہ کور کمیٹی اجلاس میں وزارت اعلیٰ کے لئے علی امین گنڈاپور اور مشتاق غنی کے ناموں پر غور ہوگا۔ ذرائع نے کہا کہ وزارت اعلیٰ کے لئے علی امین گنڈاپور کا نام سرفہرست ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ کے بھائی کا نام بھی وزارت اعلیٰ کے لئے پیش کیا جائے…
View On WordPress
#ق��می سیاست#مشتاق غنی#وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا#پی ٹی آئی#تحریک انصاف#حکومت سازی جوڑ توڑ#علی امین گنڈا پور#عاقب اللہ
0 notes
Text
0 notes
Text
1 note
·
View note
Text
پریس ریلیز
*کاہنہ میں غنڈہ گردی کے بعد پی ٹی آئی نے راولپنڈی پر یلغار کرنے کی ناکام کو شش کی: عظمٰی بخاری*
*گنڈا پور دو نمبر مولا جٹ نہ بنیں، اپنے صوبے کے عوام کی فکر کریں: عظمٰی بخاری*
*کے پی میں لوگ اغواء ہو رہے ہیں، ٹی ٹی پی والے املاک کو آگ لگا رہے ہیں: عظمٰی بخاری*
*کے پی کے میں تعلیمی ادارے بند ہو رہے ہیں، واجب الادا قرض کا حجم 630 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے : عظمٰی بخاری*
*کے پی میں نہ کام ہو رہا ہے ، نہ نظر آرہا ہے اور نہ کسی کو وہاں کے لوگوں کی فکر ہے: عظمی بخاری*
*حکومت بلوچستان بتائے کہ وہاں کب تک معصوم پنجابیوں کا خون بہتا رہے گا؟ عظمٰی بخاری*
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں نے کاہنہ میں غنڈہ گردی کے بعد راولپنڈی میں یلغار کرنے کی ناکام کو شش کی۔ پنجاب کی وارث مریم نواز ہے جسے اپنے لوگوں کی حفاظت اور قانون کی رٹ قائم کرنا آتا ہے۔ گنڈا پور کو سستی اداکاری اور دو نمبر مولا جٹ بننے سے فرصت ملے تو اسے پتا چلے کہ کے پی کے میں کیا ہو رہا ہے۔ کے پی میں نہ کام ہو رہا ہے ، نہ نظر آرہا ہے اور نہ کسی کو وہاں کے لوگوں کی فکر ہے۔ کے پی کے حکومت نے اپنی عیاشیوں کے لئے اخراجات میں 69 کروڑ روپے کا اضافہ کیا ہے۔ وہاں کا قرض 101 ارب 72 کروڑ کے اضافے سے 630 ارب روپے ہو گیا ہے۔ خیبر پختونخواہ میں یونیورسٹیوں کے تعداد 32 سے کم کر کے 12 کی جا رہی ہے۔ غیر فعال سکولوں کی تعداد 543 ہو چکی ہے اور 30 ہزار سے زائد اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ یہ لوگ اپنے صوبےکا پیسہ جلسے جلسوں اور احتجاجوں پر ضائع کر رہے ہیں۔ جبکہ پنجاب میں یونیورسٹیوں میں اضافہ ہو رہا ہے،آئی ٹی کی نئی یونیورسٹیاں بن رہی ہیں ، بچوں کو میل مل رہا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ بھرتی کئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان بتائے کہ وہاں کب تک معصوم پنجابیوں کا خون بہتا رہے گا؟ پنجابیوں کا خون سستا نہیں ہے۔ ��وسرے صوبوں سے جب بھی کوئی آتا ہے پنجاب دونوں ہاتھ پھیلا کر استقبال اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ دکھ کی بات ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی بڑھ گئی ہے۔ ہم مل کر پنجابی اور بلوچی کو آپس میں لڑانے کی سازش ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گنڈا پور پختونوں اور پنجابیوں کو آپس میں لڑوانا چاہتا ہے۔ یہ لوگ پنجاب کو چھوڑ کر کے پی کے میں احتجاج کیوں نہیں کرتے؟ وہاں احتجاج سے سرکاری وسائل کا ضیاع ہونے سے بچ جائے گا۔ پی ٹی آئی کے لوگ گنڈا پور کی منتیں کرتے رہے مگر موصوف اپنی گاڑی سے ہی نیچے نہیں اترے۔ پنجاب کے لوگوں نے ان کو مکمل طور پر ریجیکٹ کر دیا ہے۔ شیخ وقاص اور مورچے میں چھپے بیرسٹر سیف نے مانا ہے کہ پنجاب سے لوگ نہیں نکلے۔ بیرسٹر سیف گھر سے نہیں نکلتا مگر چھپ کر بیان دیتا رہتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب کے لوگ اپنی وزیر اعلٰی سے خوش ہیں اور یہاں کے لوگ کسی بھی فتنہ پروری کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔انہوں نے مزید کہا کہ گنڈاپور نے پنجاب میں گولیاں چلانے کی بات کی۔ میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ گولیاں کے پی کے میں چل رہی ہیں، وہاں طالبان دندناتے پھرتے ہیں ۔ وزیر اعلٰی کے اپنے علاقے ڈی آئی خان میں ڈی ایس پی کے بیٹے کو اغواء کر کے قتل کیا گیا اور ٹی ٹی پی کے لوگ املاک کو آگ لگا رہے ہیں مگر انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کے پی کے وزیر اعلٰی نے کبھی امن و امان پر اجلاس نہیں بلایا۔ انکا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے جج صاحب کو کہا کہ مجھے احتجاج میں جانا ہے تو اسے پورے پروٹوکول کے ساتھ وہاں لے جایا گیا ۔ ان کے سہولتکاروں کو پتا ہونا چاہیے کی یہ لوگ انسانی حقوق اور جمہوریت کی آڑ میں دہشتگردی کرتے ہیں ۔ پارلیمنٹ پر حملے سے لیکر 9 مئی تک انہیں جب جب انہیں موقع ملا انھوں نے دہشت گردی کی ہے۔ یہ اپنی فتنہ گردی سے ایس سی او کے اجلاس کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ فتنہ پارٹی کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ عام آدمی کی تکالیف کو بڑھایا جائے۔ یہ لوگ وفاق اور پنجاب میں ہونے والی ترقی سے چلتے ہیں۔ یہ لوگ آئی ایم ایف کو خط لکھنے اور احتجاج کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کے پی کے میں بھی پنجاب جیسی ترقی ہو، انہیں بھی پنجاب جیسا وزیر اعلٰی ملے، وہاں بھی لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات ملیں، بچیوں کو سکوٹیاں ملیں اور لوگ ایئر ایمبولینس جیسی سہولیات سے مستفید ہوں۔
0 notes
Text
آج کے مشہور جلسہ کے مشہور عوامی فقرے
#8ستمبر
گنڈاپور
فیض حمید کو فوجی تم نے بنایا، جنرل تم نے بنایا، ڈی جی تم نے بنایا، اب اگر وہ غلط کرے تو اپنا ادارہ صہیح کرو ہمیں کیوں کہتے ہو۔
عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہ خواجہ آصف کا باپ کرسکتا ہے نہ خواجہ آصف کے باپ کرسکتے ہیں ، علی امین
اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا، مریم میں آرہا ہوں، پنگا مت لینا وہ حال کریں گے کہ بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، ہمارے پٹھانوں کا اصول ہے ڈھول بھی لاتے ہیں اور بارات بھی، علی امین گنڈا پور۔۔۔!!!
عمران خان تم جیت گئے یہ سارے بے غیرت ہار گئے ، علی امین
اگر تم نےفوج نہ ٹھیک کی تو فوج کو ہم ٹھیک کردیں گے ، لو یو علی امین
علی امین نے ڈیڈ لائن دے دی ���
ایک سے دو ہفتوں میں عمران خان رہا نا ہوا تو ہم خود عمران خان کو رہا کروائیں گے لیڈ میں کروں گا پہلی گولی بھی میں کھاؤں گا۔
علی امین گنڈا پور کی وارننگ
علامہ راجہ ناصر عباس
دوستو یہ جدوجہد بہت طویل ہے آپ نے مایوس نہیں ہونا،میدان میں ڈٹے رہنا ہے،دنیا کی کوئی طاقت آپ کے جذبوں اور حوصلوں کو شکست نہیں دے سکتے۔جلسے سے خطاب
اب جو ہمیں مارے گا،ہم اسے ماریں گے،اگر آئین تم نہیں مانتے تو آئین پھر ہم بھی نہیں مانتے،علی امین گنڈا پور
فیض حمید ہمیں کوئی جہیز میں نہیں ملا تھا وہ تمہارا جنرل تھا وہ تمہارا باپ تھا
علی امین گنڈا پور کی للکار🔥🔥🔥
محمود خان اچکزئی
میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ذریعے عمران خان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دنیا میں جتنے انقلابات ہوئے انہیں اتنی بڑی عوامی حمایت حاصل نہیں تھی جتنی آپ کو حاصل ہے۔ پھر کیوں انقلاب نہیں ہورہا؟
انقلاب کیلئے بنیادی شرط تنظیم ہے۔ یہاں تنظیم کی کمی ہے۔
مجھے تحریک انصاف کی اس قیادت سے ایک گلہ ہے کہ لاکھوں لوگوں کے سمندر کے باوجود عمران خان جیل میں ہے یہ افسوس کی بات ہے۔
کیوں نہ اڈیالہ کی طرف مارچ شروع کیا جائے؟ ہمارا راستہ نا اسٹیبلشمنٹ روک سکتی ہے نا یہ سرکار۔
خالد خورشید کا یہ جملہ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ کا نچوڑ ہے:
ایوب نے آئین پہ پیشاب کیا: بھٹو نے جنم لیا
ضیاء نے آئین پہ پیشاب کیا: شریف خاندان نے جنم لیا
منیرے مستری نے آئین پہ پیشاب کیا: محسن نقوی نے جنم لیا
0 notes
Text
عمران خان کے پاس اب کیا آپشنز ہیں؟
الیکشن ہو گیا۔ اگلے چند دنوں میں تمام وفاقی اور صوبائی حکومتیں فنکشنل ہو جائیں گی۔ پنجاب اور سندھ میں تو ابھی سے ہوچکیں۔ اصل سوال اب یہی ہے کہ عمران خان کو کیا کرنا چاہیے، ان کے پاس کیا آپشنز موجود ہیں؟ ایک آپشن تو یہ تھی کہ الیکشن جیتنے کے بعد پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم وغیرہ کے ساتھ مل کر وفاقی حکومت بنا لی جاتی۔ ابتدا میں اس کے اشارے بھی ملے، تحریک انصاف کے بعض لوگ خاص کر بیرسٹر گوہر وغیرہ اس کے حامی تھے۔ عمران خان نے البتہ عدالت میں اپنے کیس کی سماعت پرصحافیوں سے صاف کہہ دیا کہ وہ ن لیگ، پی پی پی اور ایم کیو ایم سے کسی بھی صورت میں بات نہیں کریں گے۔ یوں فوری طور پر حکومت میں آنے کی آپشن ختم ہو گئی۔ اگلے روز ایک سینیئر تجزیہ کار سے اس موضوع پر بات ہو رہی تھی۔ وہ کہنے لگے کہ عمران خان کو ایسا کر لینا چاہیے تھا کیونکہ جب ان کی پارٹی اقتدار میں آتی تو خان کے لیے رہائی کی صورت نکل آتی، دیگر رہنما اور کارکن بھی رہا ہو جاتے، اسمبلی میں بعض قوانین بھی تبدیل کیے جا سکتے تھے وغیرہ وغیرہ۔
یہ تمام نکات اپنی جگہ وزن رکھتے ہیں مگر میری اطلاعات کے مطابق عمران خان کے دو دلائل تھے، ایک تو یہ کہ ان کا مینڈیٹ چھینا گیا ہے اور چھین کر جن پارٹیوں کو دیا گیا، وہ بھی اس جرم میں برابر کی شریک ہیں۔ اس لیے ن لیگ، پی پی پی اور ایم کیوا یم کے ساتھ مل کر کیسے حکومت بنائیں؟ دوسرا یہ کہ یہ سب کچھ عارضی اور محدود مدت کے لیے ہے۔ جلد نئے الیکشن کی طرف معاملہ جائے گا اور تب تحریک انصاف کا اپنا بیانیہ جو دونوں جماعتون ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف ہے، اس پر ہی تحریک انصاف الیکشن جیت سکتی ہے۔ اگر ایک بار مل کر حکومت بنا لی تو پھر بیانیہ تو ختم ہو گیا۔ خیر یہ آپشن تو اب ختم ہو چکی۔ اب عمران خان کے پاس دو ہی آپشنز ہیں۔ پہلا آپشن کچھ انقلابی نوعیت کا ہے کہ ’ڈٹے رہیں انہیں پاکستان میں اداروں کے کردار کے حوالے سے سٹینڈ لینا چاہیے، اسٹبلشمنٹ کا ملکی معاملات میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے وغیرہ وغیرہ۔‘ دوسرا آپشن اصولی ہونے کے ساتھ کسی حد تک پریکٹیکل بھی ہے۔ اس کے مطابق عمران خان ن لیگ، پی پی پی، ایم کیوایم، ق لیگ وغیرہ کے حوالے سے اپنی تنقیدی اور مخالفانہ پالیسی پر قائم رہیں۔ دھاندلی پر احتجاج کرتے رہیں۔
جو پارٹیاں دھاندلی پر احتجاج کر رہی ہیں، ان کی طرف ہاتھ بڑھائیں، ان کے ساتھ ایک وسیع اتحاد بنائیں، حکومت پر دباؤ بڑھاتے رہیں اور اپنے وقت کا انتظار کریں۔ یہ آپشن زیادہ منطقی اور سیاسی اعتبار سے معقول ہے اور غالباً عمران خان اسی راستے پر گامزن ہیں۔ اس حوالے سے البتہ انہیں دو تین باتوں کا خیال رکھنا ہو گا۔ سب سے پہلے انہیں ان سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کی طرف ہاتھ بڑھانا ہو گا جو احتجاج کر رہی ہیں، بے شک ماضی میں انہوں نے تحریک انصاف کو دھوکہ ہی کیوں نہ دیا ہو۔ ایک نیا سیاسی آغآز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔ جماعت اسلامی اور جی ڈی اے کے ساتھ تحریک انصاف پہلے ہی کراچی میں مل کر احتجاج کر رہی ہے۔ جماعت کے ساتھ کراچی میں بھی تعاون کرنا چاہیے۔ جماعت کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں اس کی دو نشستیں چھن گئی ہیں، دونوں تحریک انصاف کو دی گئیں، اگر تحریک انصاف تدبر سے کام لے تو باجوڑ میں کیا گیا ایثار ان کے لیے مستقبل میں تعاون کے راستے کھول سکتا ہے۔ باجوڑ میں قومی اسمبلی کی سیٹ اور صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ پر الیکشن ہونا باقی ہے، ان سیٹس پر بھی کچھ ہو سکتا ہے۔
اختر مینگل نے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد ختم کر کے تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تھا۔ عمران خان کو اس کا صدمہ ہو گا، مگر اب انہیں اختر مینگل اور دیگر بلوچ و پشتون قوم پرست جماعتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔ بلوچستان میں محمود اچکزئی کی پشونخوا میپ، بی این پی مینگل، ڈاکٹر مالک بلوچ کی نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی مشترکہ احتجاج کر رہی ہیں۔ تحریک انصاف کو اس اتحاد کا حصہ بننا چاہیے۔ جے یوآئی کے مولانا فضل الرحمن بھی احتجاجی موڈ میں ہیں، ان کے ساتھ پی ٹی آئی کا ایک رابطہ ہو چکا ہے، احتیاط کے ساتھ تحریک انصاف کو اس جانب مزید بڑھنا ہو گا۔ مولانا کا احتجاج جن نکات پر ہے، وہ اصولی اور تحریک انصاف کی سوچ سے ہم آہنگ ہیں۔ مولانا کہتے ہیں کہ کس نے اسمبلی میں اور کس نے حکومت کرنی ہے، یہ فیصلہ صرف عوام کو کرنا چاہیے۔ اس نکتہ پر تحریک انصاف اور جے یو آئی میں اتفاق ہو سکتا ہے۔ البتہ عمران خان کو علی امین گنڈا پور جیسے ہارڈ لائنرز کو مولانا کے خلاف بیان بازی سے روکنا ہو گا۔ دوسرا اہم کام عمران خان کو ریاستی اداروں کے ساتھ کشمکش اور کشیدگی میں کمی لانے کا کرنا پڑے گا۔
بیرسٹر گوہر اور عمرایوب دونوں معتدل اور عملیت پسند سیاستدان ہیں، ان کے ذریعے کوئی بریک تھرو ہو سکتا ہے۔ اس وقت خان صاحب کو اقتدار نہیں مل سکتا، البتہ ان کے لئے قانونی جنگ میں کچھ سہولتیں مل سکتی ہیں۔ وہ ضمانت پر باہر آ سکتے ہیں۔ ایسا ہونا بھی بڑی کامیابی ہو گی کیونکہ ان کی پارٹی کے لوگوں کی خان تک آزادانہ رسائی نہ ہونے سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور پارٹی میں مختلف گروپ بن چکے ہیں۔ عمران خان باہر ہوں گے تو یہ سب گروپنگ ختم ہو جائے گی۔ خان صاحب کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اسی سسٹم میں انہیں رہنا، اسی میں جگہ بنانی ہے۔ انہیں جذباتی غلطیوں سے گریز کرنا ہو گا۔ آئی ایم ایف کو خط لکھنا ایک غلطی ہی تصور ہو گی، اس کا کوئی جواز اور دفاع ممکن نہیں۔ اسی طرح امریکی اراکین کانگریس کو خط لکھنا یا انہیں آواز اٹھانے کا کہنا ایک سیاسی حکمت عملی ہو سکتی ہے، مگر آئی ایم ایف یا کسی دوسرے عالمی ادارے کو خط لکھ کر ریاست پاکستان کو دی جانے والی کوئی مالی مدد رکوانا یا پابندی کی کوشش نہایت غلط اور بے کار کاوش ہے۔
اس سے کیا حاصل ہو گا؟ الٹا عمران خان کے لیے مقتدر حلقوں میں جو تھوڑی بہت حمایت ہے یا جو چند ایک حمایتی ہیں، وہ اس سے کمزور ہوں گے۔ عمران خان کو چاہیے کہ اپنے مشاورت کے عمل پر نظرثانی کریں، انہیں ایسا کرنے سے قبل امور خارجہ اور معاشی امور کے ماہرین سے ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ مشاورت کرنی چاہیے۔ ابھی کچھ بگڑا نہیں۔ ابھی بہت کچھ ہونا ہے۔ عمران خان کو فوکس ہو کر اپنے اہداف پر نظر رکھنی چاہیے۔ قدم بہ قدم آگے بڑھیں، تب ہی چیزیں بہتر ہوں گی۔ اگر کوئی قدم غلط پڑ گیا تو دو قدم پیچھے جانے میں کوئی حرج نہیں۔ پیچھے ہٹ کر پھر سے آگے بڑھیں، دیکھ بھال کر، سوچ سمجھ کرآگے چلیں۔
عامر خاکوانی
بشکریہ اردو نیوز
#Imran Khan#Pakistan#Pakistan Election 2024#Pakistan Politics#Pakistan Tehreek-e-Insaf#Politics#PTI#World
0 notes
Text
#KPK police پشاور لائنز دھماکہ، کے پی پولیس میں اہم تبدیلی
پشاور: خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو تبدیل کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کو عہدے سے ہٹادیا گیا، ان کی جگہ اختر حیات کو نیا آئی جی خیبرپختونخوا پولیس لگا دیا گیا ہے جس کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نئے آئی جی کے پی گریڈ اکیس کے افسر اختر حیات گنڈا پور ایف آئی اے میں تعینات تھے جبکہ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم…
View On WordPress
0 notes
Text
بشریٰ بی بی نے اعتراف جُرم کرلیا دھرنا کینسل گنڈا پور فارمولہ
جی ہاں دونوں خبریں ہی درست ہیں ان میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے اور میں یہ دونوں خبریں وثوق کے ساتھ آپ تک پہنچا رہا ہوں کہ بشریٰ بی بی نے سعودی حکومت اور عمران خان کے بارے قمر جاوید باجوہ ایکس آرمی چیف کا حوالہ دیکر یہ جو کہا ہے کہ ” یہ تم کیا اٹھا لائے ہو” اعتراف جُرم ہے جی ہاں اعتراف جُرم یہ بھی بتاتا ہوں اور دوسری خبر کہ اسلام آباد میں دھرنا ملتوی کردیا گیا ہے ۔چلیں پہلی خبر کی طرف پہلے چلتے…
0 notes
Text
علی امین گنڈا پور جادوگروں نے کیسے غائب کیا؟ مکمل تفصیل
علی امین گنڈا پور ہے دلچسپ کریکٹر وہ سیاست دان سے زیادہ ایک چھلاوہ نظر آتا ہے! چھلاوہ سمجھتے ہیں نا بھوت کا وہ بچہ جو بہت شرارتی ہوتا ہے، لوک داستانوں میں اس کا تذکرہ بہت ملتا ہے جس میں وہ کبھی ایک جگہ نمودار ہوکر کوئی شرارت کرتا ہے اور کبھی غائب ہوکر دوسری جگہ نمودار ہو جاتا ہے اور شاید ایسے ہی کسی چھلاوے جیسا کردار ہے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا جو پشاور سے سرکاری وسائل کا جتھا لیکر اسلام آباد…
0 notes
Text
وزیراعلیٰ علی گنڈا پور کےپی ہاؤس تک کیسےپہنچے؟
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈا پورکےقافلے کی کےپی ہاؤس اسلام آبادتک پہچنےکی تفصیلات سامنےآگئیں۔ وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپورکا قافلہ پہلےاسلام آبادٹول پلازہ گیا۔ٹول پلازہ سے وزیراعلیٰ نےواپس سنگجانی جانےکافیصلہ کیا، وزیراعلیٰ سنگجانی کےراستے بلیوایریا اسلام آباد میں داخل ہوئے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سنگجانی میں قافلےسے الگ ہوکراسلام آباد چائنہ چوک گئے تھے۔چائنہ چوک سے تین بجےکےبعد…
0 notes
Text
کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس، اسلم اقبال، حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی سمیت 10 ملزموں کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم
9 مئی کور کمانڈر ہاوس پر حملہ اور جلاو گھیراو کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے مفرور ملزموں کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کےایڈمن جج جج محمد نوید اقبال نے فیصلہ سنایا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں مطلوب ملزم میاں اسلم اقبال ،حماد اظہر،مراد سعید،اعظم سواتی،حافط فرحت ،علی امین گنڈا پور سمیت 10 ملزم روپوش پوچکے ہیں۔ عدالت نے ملزموں کی جائیدادیں…
View On WordPress
0 notes
Text
ڈانٹ فلور اعمال کی تعریف کے 28 سال بعد ڈافٹ پنک حصہ لے رہے ہیں
ڈانٹ فلور اعمال کی تعریف کے 28 سال بعد ڈافٹ پنک حصہ لے رہے ہیں
اس جوڑے نے Epilogue کے عنوان سے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک روبوٹ جوڑی صحرا میں اڑا دی گئی ہے فرانسیسی الیکٹرانک میوزک اسٹارز ڈافٹ پنک الگ ہوگئے ہیں ، پیر کے روز ان کے پبلک نے اس بات کی تصدیق کی ، اور اس عہد کی ایک اہم ڈانس فلور حرکت کو ختم کردیا۔ ان دونوں نے عنوان کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کیا مرثیہ جس میں ایک روبوٹ جوڑی صحرا میں اڑا دی گئی ہے ، اس کے بعد “1993-2021” کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ ان کے…
View On WordPress
0 notes
Link
0 notes