#کالو
Explore tagged Tumblr posts
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 29 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۲۹ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نے من کی بات پروگرام سے ملک کی عوام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقا فت پر فخر محسوس کر تا ہے ۔ بھارت میں بھی تہذیب و ثقا فت کو بہت اہمیت دی جا تی ہے ۔ انھوں نے پبلک آرٹ آف انڈیا اِس اسکیم کا ذکر بھی کیا ۔ عوامی فنون کو عام کرنے کے لیے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر وانے کے لیے یہ پلیٹ فارم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ 15؍ اگست کے موقع پر ہر گھر ترنگا مہم میں حصہ لیں اور اِس کے ساتھ فوٹو کھچوا کر ویب سائٹ پر اپلوڈ کر یں۔
ہر گھر ترنگا مہم کی اہمیت بتلا تے ہوئے انھوں نے کہا کہ ...
’’ جب کالو نی یا سو سائٹی کے ایک ایک گھر پر ترنگا لہرا تا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے گھروں پر بھی ترنگا دکھنے لگتا ہے ۔
یعنی ہر گھر ترنگا ابھیان ترنگے کی شان میں ایک یونیک فیسٹول بن چکا ہے ‘‘
یوم آزادی کے موقعے پر ہونے والے خطاب کے لیے ہر سال کی طرح اس بار بھی عوام مائے جی او وی یا نمو ایپ پر وزٹ کر نے کی اپیل انھوں نے کی ۔ دنیا بھر میں فی الحال پیرس اولمپک کی دھوم ہے ۔ اولمپک کی وجہ سے اپنے کھلاڑیوں کو عالمی پلیٹ فارم پر ترنگا لہرانے کے لیے موقع فراہم ہوتا ہے ۔ اِس لیے ملکی عوام اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔ وزیر اعظم نے کھا دی ہینڈ لوم صنعت کو بڑ ھا وا دینے کی اپیل کی ۔ اِس موقع پر انھوں نے مہا راشٹر کے پیٹھن اور وِدربھ کی ہینڈ بلاک پرنٹ کی صنعت کا ذکر کیا ۔
***** ***** *****
بی جے پی کی حکو مت والی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ و نائب وزراء اعلیٰ کے دہلی میں ہوئی 2؍ روزہ کانفرنس کا کل اختتام ہوا ۔ اِس میں وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکو مت اور ریاستی حکو مت ایک ساتھ عوامی فلاح کی کوشش کر یںگے ۔ تب ہی قومی فلاح کو پا سکتے ہیں ۔ تر قی یافتہ بھارت کے تصور میں وراثت کی تر قی کے ساتھ ساتھ وراثت کی تخلیق بھی اہم ہے ۔ اِس کانفرنس میں 13؍ وزراء اعلیٰ و 15؍ نائب وزراء اعلیٰ نے شر کت کی ۔
***** ***** *****
قانون ساز کونسل کے منتخب اراکین کی حلف بر داری تقریب گزشتہ روز قانون ساز کونسل کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی جس میں قانون ساز کونسل کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گورہے نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا ۔ پنکجا منڈے ‘ ساد بھائو کھوت ‘ پری نئے پھوکے ‘ یو گیش ٹیڑیکر ‘ امِت گور کھے ‘ بھائو نا گئو لی ‘ کُر پال تو ما نے ’ پر گیا سا تو ‘ راجیش وِٹیکر ‘ شیواجی رائو گر جے اور ملند ناروے کرنے حلف لیا ۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا سیتا رمن کے ذریعہ حال ہی میں پیش کیے گئے بجٹ کو سابق وزیر مملکت برائے خزا نہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے عوام کے لیے راحت بخش قرار دیا وہ کل جالنہ میں صحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تر قی یافتہ بھارت کا تصور پیش کیا اور 140؍ کروڑ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکو مت کو شش کر رہی ہے ۔ اِس بجٹ میں پال گھر ضلع کے توسیعی بند رگاہ منصوبے کے لیے 75؍ ہزار کروڑ روپئے جبکہ مراٹھواڑہ اور وِدربھ کے آبپاشی منصوبے کے لیے 600؍ کروڑ روپئے منظور ہوئے ہیں ۔
***** ***** *****
پیرس اولمپک میں نشا نہ بازی میں 10؍ میٹر ایئر پستول زمرہ میں بھارت کی منو بھا کر نے کانسے کا تمغہ حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے ۔ یہ نشانہ بازی میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون قرار پائی ۔ اِس مرتبہ اولمپک میں تمغہ جیتنے والی خاتون کا اعزاز بھی انھوں نے حاصل کیا ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے منو بھا کر کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپک میں نشا نہ بازی کے سنگل زمرہ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون قرار پا نے پر بہت اہم کامیابی ہے ۔ مرکزی وزیر کھیل منسکھ مانڈویہ وزیر داخلہ امِت شاہ نے بھی منو بھا کر کی ستائش کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شند�� اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہاراشٹر کی اولمپک تنظیم کی جانب سے منو بھا کر کی ستائش کی ۔
***** ***** *****
دریں اثناء اِس ٹور نا منٹ میں کل خواتین کے 10؍ میٹر ایئر رائفل میں بھارت کی رمیتا جِندال آخری رائونڈ میں داخل ہوئی ۔ انھوں نے 631؍ عشاریہ 5؍ فیصد پوائنٹ حاصل کر کے پانچویں پو زیشن حاصل کی ۔ بھارتی وقت کے مطا بق آج دو پہر ایک بجے آخری رائونڈ ہو گا ۔
کشتی رانی کھلاڑی بلراج پنور نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔
بیڈ منٹن میں خواتین سنگل میں پی وی سندھو نے شروعاتی مقابلہ میں اپنے مد مقابل کھلاڑی کو 21 - 6 , 21 - 9 ؍ سے شکست دی جبکہ مردوں کے سنگل زمرہ میں ایچ ایس پر نائے نے بھی فاتحانہ شروعات کی ۔
***** ***** *****
ٹیبل ٹینس میں خواتین کے سنگل زمرہ میں شری جا اکو لا اور مینکا بترا اگلے رائونڈ میں داخل ہوئیں ۔ مر دوں کے سنگل زمرہ میںبھارت کے شرتھ کمل کو سلوانیہ کے کھلاڑی سے شکست ہوئی ۔ مُکے بازی میں خواتین کے 50؍ کلو وزنی زمرہ میں بھارت کی نکہت زرین نے کوارٹر فائنل میں جگہ بنا لی ہے اور آئندہ ایک اگست کو اُن کا مقابلہ چین کی ویو سے ہو گا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
مردوں کے کر کٹ میں کل پلّے کے لیے میں ہوئے دوسرےT- 20 ؍ مقابلے میں بھارت نے شری لنکا کو ڈک ورتھ لو ئس قانون کے مطابق 7؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ سری لنکا نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 9؍ وکٹ پر 161؍ رن بنائے ۔ روی بشنوئی نے 3؍ وکٹ لیے ۔ بارش کی رکاوٹ کی وجہ سے بھارت کو ڈک ور تھ لو ئس قانون کے مطا بق 8؍ اووروں میں 78؍ رنوں کا ہدف دیا گیا ۔ بھارتی ٹیم نے 6 ؍ اوور اور 3؍ گیندوں میں 81؍ رن اسکور کیے ۔ 3؍ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا مقابلہ کل کھیلا جائے گا ۔
***** ***** *****
خواتین کے T-20 ؍ ایشیا ٹور نا منٹ مقابلے میں بھارت کو رنر اپ پر اکتفا کر نا پڑا ۔کل سر ی لنکا کے دامبو لا میں ہوئے آخری مقابلے میں میز بان سری لنکا ٹیم نے بھارت کو 8؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ بھارتی خواتین نے پلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 6؍ وکٹ پر 165؍ رن بنئاے ۔ سری لنکا کی خواتین نے یہ ہدفت 19؍ ویں اوور میں حاصل کیا ۔
***** ***** *****
اننا صاحب پاٹل معاشی پسماندہ تر قی بورڈ کی جانب سے خواہش مند نو جوانوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے اور انھیں کاروباری بنا یا جا رہا ہے ۔ کار پوریشن اور حکو مت مراٹھا سماج کی ہمہ جہت تر قی کے لیے پُر عزم ہیں ۔ اِن خیا لات کا اظہار بورڈ کے صدر نریندر پاٹل نے کیا ۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع کے کنڑ میں مستدین کے ایک پروگرام سے وہ مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے ایک لاکھ مراٹھا کو کاروباری بنا نے کا عزم ہے ۔ جس کے لیے یہ پروگرام رکھا گیا ہے ۔ مراٹھا سماج کی ہمہ جہت ترقی کے لیے حکو مت نے سارتھی کے ذریعہ مختلف اسکیمیں چلائی ہے ۔
***** ***** *****
دھا را شیو ضلعے میں ’’ وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن ‘‘ اسکیم کے لیے 17؍ ہزار اہل در خواست دہندگان کو تعلقہ کمیٹی نےمنظوری دی ہے ۔ جبکہ ضلعے میں 4؍ لاکھ سے زائد خواتین کو اِس اسکیم سے مستفید ��رنے کی ضلع انتظامیہ نے منصوبہ بندی کی ہے ۔ اِس ا سکیم کے لیے اب تک دیہی اور شہری حدود سے ایک لاکھ 79؍ ہزار 995؍ خواتین کی در خواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نے زیادہ سے زیادہ خواتین سے اسکیم کا فائدہ اٹھا نے کی اپیل کی ہے ۔
***** ***** *****
آ شاڑھی واری کی تقریبات ختم ہونے کے بعد شیو گائوں کی جانب جانے والی سنت گجا نن مہاراج کی پالکی کل بیڑ شہر میں داخل ہوئی ۔ رم جھم بارش کے دوران عقیدتمندوں نے زو ردار نعروں کے ساتھ پالکی کااستقبال کیا ۔ اِس موقع پر سینکڑوں عقیدتمند پالکی کے درشن کے لیے موجود تھے ۔ آج یہ پالکی آگے کے سفر پر روانہ ہو گی ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری تعلقے کے موضع سُکڑی ویر میں بر قی جھٹکے سے ایک نوجوان کسان سمیت 2؍ مویشیوں کی موت ہو گئی ۔ کل صبح کھیت میں کام ختم ہونے کے بعد کسان سُبھاش کھندارے بیل کی جوری واپس کرنے کےلیے جام گو ہان کی جانب جا رہا تھا ۔ سُکڑی ویر تا جام گو ہان راستے پر جنگلی چرند و پرند کے نقصانات سے بچنے کے لیے کچھ کسانوں نے کھیتوں کو تار فینسگ کرکے اِس میں بر قی رو چھوڑ دی ہے ۔ اِن ہی تاروں کی زد میں آ کر کسان سُبھاش کھندارے اور 2؍ جانور وں کی ہلاکت ہوئی ۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلعے میں عوامی مقامات سمیت مختلف بازاروں سے سر قہ ہونے والے 32؍ لاکھ 89؍ ہزار 205؍ روپئے کے موبائک فون پولس نے ضبط کرلیے ۔ گمشدہ مو بائل فونز کا سُراغ لگانے کے لیے انتظامیہ نے سائبر سیل ‘ مقامی کرائم برانچ اور ضلعے کے تمام پولس اسٹیشنوں کے ملازمین پر مشتمل دستے تیار کر کے خصوصی جانچ مہم چلائی تھی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
مسیح موعودؑ نے اللہ کا نام یلاش ، کالا اور کالو بتایا اس پر اعتراض کا جواب
مسیح موعودؑ نے اللہ کا نام یلاش ، کالا اور کالو بتایا اس پر اعتراض کا جواب
0 notes
Text
د چرګ په اړه عجیب حدیث او معلومات
نبي کریم (صلی الله علیه وسلم) فرمايي:
څوک چې د چرګ آذان په وخت کې دغه دعا پنځه (ځلې) ووایي(لَااِلهَ اِلَّااللهُ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمْ)
الله پاک به یې د (۴۰) کالو ګناهونه معاف کړي؛
نبي کریم (ﷺ) فرمایي:
کله چې چرګ آذان کوي نو تاسو د الله پاک نه د خپل حاجت او ضرورت دعا وغواړئ ځکه دغه وخت کی چرګ فرښته لیدلي وي، ممکن دا فرښته ستاسو په دعا آمین ووایي نو دعا به مو قبوله شي؛
یو بل حدیث شریف کې راځي نبي کریم(ﷺ) فرمايي چرګ ته بد رد او ښکنځل مه کوئ ځکه زما ملګری دی په چرګ کې څلور ④ خصلتونه د پیغمبرانو موجود دي:
( ۱ ) د الله پاک ډیر ذکر کوي.
( ۲ ) شجاعت لري .
( ۳ ) سخاوت لري معمولاً په دانو او خوراک کې چرګو ته اولویت او ترجیح ورکوي.
( ۴) چرګ د خوب په وخت سترګې پټې وي او زړه یې بیدار وي، پیغمبر هم په خوب کې سترګې پټې وي او زړه یې بیدار وي، زړه یی د الله د ذکر نه غافل نه وي.
(نـزهـة الـمـجـالـس جـلـد ۱ صفحه ۲۹۲)
0 notes
Photo
۶ ژوئیه زادروز #فریدا #کالو نقاش مکزیکی. ماگدالنا کارمن فریدا کالو ی کالدرون د ریورا (به اسپانیایی: Magdalena Carmen Frieda Kahlo y Calderón de Rivera) (زادهٔ ۶ ژوئیه ۱۹۰۷ در کویوآکان، مکزیکوسیتی – درگذشتهٔ ۱۳ ژوئیه ۱۹۵۴ در کویوآکان، مکزیکوسیتی) نقاش مکزیکی و یکی از زنان نامدار تاریخ هنر معاصر است. او ��هویژه بهخاطر خودنگارههای هنرمندانهاش، مشهور است. فریدا در تاریخ ۶ ژوئیه ۱۹۰۷ از پدری آلمانیتبار و مادری دورگه (اسپانیایی و بومی مکزیک) در خانهای که اکنون موزهٔ فریدا است موسوم به «خانهٔ آبی» در شهرک کوچکی بهنام کویوآکان در حومهٔ مکزیکوسیتی به دنیا آمد. پدرش یک نقاش و عکاس یهودی-آلمانی با اصلیت رومانیایی بود. پدر فریدا از هنرمندان عکاس مشهور مکزیک بود که پرترههای زیادی از کودکی فریدا گرفتهاست. سلفپرترههایی که فریدا از خود میکشید در واقع به نوعی تداوم عکسهای پدر است. سه ساله بود که انقلاب مکزیک و جنگهای داخلی به وقوع پیوست. در شش سالگی به علت ابتلا به فلج اطفال چندین ماه در خانه بستری شد. این بیماری انحرافی ماندگار در پای راستش باقی گذاشت و همین موضوع باعث شد تا پای راست او همیشه لاغرتر از پای دیگرش باشد و سبب شد از آن پس تا پایان عمر در همهجا با دامنهای بلند (با تزئینات پیشاکلمبوسی و موهایی آراسته به نوارها و پارچهای رنگین) ظاهر شود. در سپتامبر ۱۹۲۵، نقطهٔ عطف زندگی فریدا کالو به شکل حادثهای دردناک بر او فرود آمد. فریدا دانشجوی هجدهسالهٔ رشتهٔ پزشکی در تصادف شدید اتوبوس از ناحیهٔ شانه، سینه، کمر، لگن و پا دچار شکستگیهای متعدد شد. خودش دربارهٔ لحظهٔ سانحه میگوید «دستهٔ صندلی چون شمشیری که به گاو میزنند در من فرورفت.» در این میان، به دنبال جراحتی که بر اثر فرورفتن میلهای آهنی بر رحم او ایجاد شد، فریدا تا پایان عمر از داشتن فرزند محروم ماند. پس از این تصادف، بستر بیماری جایی بود که فریدا درست در نقطهای که میتوانست پایان زندگیاش باشد، سرنوشت خود را به دست گرفت و برای اولین بار شروع به کشیدن نقاشی کرد؛ او با عاریهگرفتن لوازم این کار از پدرش توانست امیال، آرزوها و رنجهایش را از جسم ساکن و سراسر آتل و گچگرفتهاش روانهٔ بوم نقاشی کند. او از آسیبهای جسمیاش جان سالم به در برد و در نهایت قادر به راهرفتن شد. با این وجود، درد پای فریدا هرگز بهطور کامل او را ترک نکرد. فریدا پس از این توجهش را از حرفهٔ پزشکی به نقاشی معطوف کرد. فریدا تجربیات عاطفی پرفراز و نشیبی را پشت سر گذاشت. پس از حادثهٔ تصادف، نامزدش از ازدواج با او منصرف شد. https://www.instagram.com/p/CCUEFY7nWR0/?igshid=8vkxf610947y
0 notes
Link
بزنس ریکارڈر کی اطلاعات کے مطابق، کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں ،پی آئی اے کا طیارہ جس میں
سو سے زائد افراد تھے گر کر تباہ ہوگیا ہے
اس کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی جارہی ہے ، پی آئی اے کا طیارہ جو کہ کراچی سے لاہور آرہا تھا ، اسے
،کراچی کے ائیر پورٹ جناح ٹرمینل پر لینڈ کرنا تھا
Flight No. A230 جس میں ، سو سے زائد مسافر سوار تھے
تاہم ابھی ، زخمی اور اموات ، کی تعداد کا کوئی علم نہیں
پی آئی اے کا طیارہ ،کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہونے کی وجہ سے
مبینہ طور پر
کم از کم پانچ گھر
اور کچھ گاڑیاں تباہ ہوگئ ہیں
قانون نافذ کرنے والے اداروں/میڈیکل/طبی عملے/ریسکیو ٹیم نے جناح ٹرمینل ، اور متعلقہ علاقے کا گھیراو کرلیا ہے ، سول ایوی ایشن نے کراچی کے ہوائے اڈے پر ، ایمرجنسی نافذ کردی ہے
0 notes
Text
زما د یار داسا خندا دا، د سالو کالو مرور په کونه!
The smile of my beloved is so Beautiful, it palacates, in one moment, a years-long anger!
Daryaab Tawfeeq Khan.
ISHQZAAT by @dastur-e-ishq
15 notes
·
View notes
Text
زمه د یار داسې خنده ده
Zama da yaar dase khanda da,
The smile of my beloved is so beautiful,
د سَلو کالو مرور پُخله کوينه
Da salo kaalo marawar pa khula kawina.
It placates, in one moment, a years-long anger.
#pashto#lit#pashto-literature#pashto lines#pashto shayari#pashto lyrics#pashto poetry#pashto literature#pushto#personal fav#pashto quotes#pashtun#speena spogmai
176 notes
·
View notes
Text
زما د يار داسې خندا دا د سلور کالو مرور په خوله کوينه۔
My beloved has a smile that makes long sulking ones rejoice.
7 notes
·
View notes
Text
هلکه که سوک بوټم وی.
آو صرف د پېشاور وی.
.آو د 50 نه تر 80 کالو پورې.
نو ما سره کنټکټ اوکی..
3 notes
·
View notes
Text
ګرانو لوستونکيو ته دې معلومه وي ، چې پښتو ډاټ نېټ د تيرو ديارلسو کالو راسې خپلو درونو کتونکو ته د پښتو ژبې اؤ ادب په حواله تر خپله وسه د معلوماتو ورکولو زيار کيباسي ، په دغه اړه زمونږ د اولې ورځې نه دا کــــوشش پاتې شوے دے چې د خپلو مينه والو سره د زلمي کهول شاعران او اديبان د هغوئ د ژوند اؤ فن په اساس معرفی کړو ، داسې که يو اړخ ته د دغه شاعرانو ، اديبانو د ادب د مئينانــو سره پېژندګلي کېږی ، نو بل اړخ ته د دغه مبتدی ليکوالو د حوصله افزايۍ سوب هم ګرځی ، څه که هم زمونـږ دې پاڼه کښې د داسې شاعرانو ليکونه اؤ کتابونه هم خواره شوې دي يا خوريږي ، چې د هغوئ په کلام کښې د متأثر کولو هغه سرۀ اؤ زور لا نه دې پېدا شوے کوم چې د کلام د ترفع د پاره ضروري وي ، ولې مونږ ئې محض په دې خيال پخپله پاڼه کښې ځايؤو چې د دغه زلمو ليکوالو همت افـزائي پرې وشي او عين ممکنه ده ، چې په راتلونکي وختونو کښې خپلې ژبې اؤ ادب ته ډيرې ګټورې ډالۍ پېرزو کړي ، ځکه نو ګران کتونکي دې خاطر نۀ درنوی بلکې په دغه لـړ کښې دې هغوئ د داسې ليکوالو سره نېغ په نېغه تماس اونيسي ، اؤ د هغوئ حوصله دې لوړوي چې هغوئ نور ادبی تخليقات رامخ ته کوي اؤ دا شان خپلو ادبی هڅو ته دوام بخښی.
د دې نه سربيره پښتو ډاټ نېټ وخت په وخت د لوستونکيو د پاره کتابونه په پي ډي ايف بڼه کښې نشر کوي، دغه د پښتو ادبي ، تحقيقي ، تنقيدي ، افسانې ، ناولونه اؤ اسلامي کتابونه تاسو د پښتو ډاټ نېټ نه وېړيا ډاؤن لوډ کولې شئ .
د دې سره سره اوس تاسو کولې شئ چې خپل ليکونه د پښتو ډاټ نېټ څخه نشر کړئ ، تاسو په بيلا بيل اسلامي موضوعاتو خپل ليکونه مونږ ته راستولې شئ ، لکه د قران ژباړه ، د احاديثو مبارکو ژباړه ، نثري اؤ شعري نعت نګاري ، منظوم منقبت ، تصوف ، فيلسوب ، الحاد، دهريت اؤ د لا ادريت په حقله خپل ليکونه دلته د خپل نوې کهول د پاره محفوظ کړئ .
دغسې د ادبي برخې په حقله هم د خپلې برخې بار يوسئ اؤ خپل د شعرو ادب ، ژبه ليکدود ، د پښتو ژبې تاريخ ، ادبي انتقاد ، کلاسيکي شاعري ، خاکې ، طنزونه ، افسانې ، ناولونه اؤ دغسې نور علمي ليکونه د پښتو ډاټ نېټ څخه نشر کړئ.
د دې بره معروضاتو اؤ تفصيلاتو په بنا بايد زمونږ سره خپلې اړيکې نورې هم ټېنګې اؤ قوي کړئ .
پښتو ډاټ نېټ
Pukhto.Net
د نورو معلوماتو لپاره: د پښتو مقالې ډاونلوډ کړئ
1 note
·
View note
Text
Amazon Course Pushto Babat Yawo So Khabari.
Amazon Course Pushto Babat Yawo So Khabari.
اسلام وعلېکمګرانو پښتنو ځما نوم باقې ملک جان دے او ځه ده تېر شوي لسو کالو نه په اسټرېلېا کې پاتېږېګمځما دري کاله اوشو چې ځه په اېمازونباندي کار کووم خو ډير کم وخت اوشو تقرېبا شپږ مېاشتي چې ما په فېس بک ټېک ټاک او ېوټېوب باندي داڅې وېډېوګانې اوکتلي چې ده امازون کښې ډېر غلط مارکېټنګ ( اغستل خرسېدل) کېدوبېا ما په فېس بک باندي ېو وېډېو اوکړه چې ډېو پښتنو خوښه کړه او ده هغه وېډېو په وجه ماته ډېرو…
View On WordPress
0 notes
Text
میت کے ورثاء میں صرف پوتے اور پوتیاں ہوں تو اسکی جائداد کس طرح تقسیم ہوگی؟
میت کے ورثاء میں صرف پوتے اور پوتیاں ہوں تو اسکی جائداد کس طرح تقسیم ہوگی؟
میت کے ورثاء میں صرف پوتے اور پوتیاں ہوں تو اسکی جائداد کس طرح تقسیم ہوگی؟ کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسمی راج ولی مرحوم کے تین بیٹے ہیں (1) جمعہ (2) کالو (3) حسن دین جمعہ کے دو بیٹے دو بیٹیاں ہیں۔کالو کی صرف تین بیٹیاں ہیں۔ حسن دین کے دو بیٹے ایک بیٹی ، راج ولی کے تینوں بیٹے انتقال کر چکے ہیں . دریافت طلب امر یہ ہے کہ راج ولی مرحوم کی جائیداد اولاد…
View On WordPress
0 notes
Text
ہندو مت کثرت پرستی سے وحدت الوجود تک
ہندمت کسی ایک مذہب کا نام نہیں ہے ، بلکہ اس میں مختلف و متضاد عقائد و رسوم ، رجحانات ، تصورات اور توہمات کا مجموعہ کا نام ہے ۔ یہ کسی ایک شخص کا قائم کردہ یا لایا ہوا نہیں ہے ، بلکہ مختلف جماعتوں کے مختلف نظریات کا ایک ایسا مرکب ہے ، جو صدیوں میں جاکر تیار ہوا ہے ۔ اس کی وسعت کا یہ عالم ہے کہ الحاد سے لے کر عقیدہ وحدت اوجود تک بلا قباحت اس میں ضم کر لئے گئے ہیں ۔ دہریت ، بت پرستی ، شجر پرستی ، حیوان پرستی اور خدا پرستی سب اس میں شامل ہیں ۔
عہد وسطی میں ہندو مت میں مختلف تحریکوں نے جنم لیا ، جن کا رجحان توحید یا ایک خالق کی عبادت پر تھا اور ان کے بارے میں گمان ہے کہ ان پر مسلمانوں کا اثر ہے ۔ حقیقت اس کے برعکس ہے جب سے ویدک مذہب ہندو مت میں تبدیل ہوا برصغیر میں بہت سے مذہبوں اور فرقوں میں جنم لیا ، ان تمام پنتھ (فرقوں) کا مقصد مکتی حاصل کر اور آواگون سے نجات حاصل کرنا ۔ آواگون یعنی بار بار جنم لینے سے چھٹکارہ اور مکتی یعنی نجات حاصل کرنا ۔ اس عقیدے کے مطابق ہمیں جس ہستی نے پیدا کیا ہے ، ہم اس کی ذات کا ہی حصہ ہیں اور اسی کی ذات میں جذب ہونا مکتی ہے ۔ یہی نظریہ وحدت الوجود ہے جس کو مسلمان صوفیا نے اختیار کیا ہے اور اس نظریہ کے زیر اثر اس خیال نے جنم لیا ہے کہ توحید یہ نہیں ہے خدا ایک ہے بلکہ کائنات کی ہر شے اس کی ذات کا حصہ ہے اور دوبارہ اسی کی ہستی میں جذب ہونا ہماری معراج ہے ۔
اس طرح حلول کا نظریہ جس میں اوتار وغیرہ کا جنم لینا شامل ہیں ۔ وحدت الوجود کے پرچار سے پہلے ہندوؤں میں مختلف دیوتاؤں کو پوجنے والے والے ایک دوسرے کے سخت خلاف تھے مثلاً وشنوی اور شیوی غیرہ اور ہر ایک فرقہ نے اپنے مذہب کی تائید میں سکیڑوں پران تصنیف کئے اور اس میں اپنے خالق کی بے شمار پران تصنیف کئے گئے ۔ ان میں اٹھارہ پران وشنو پران ، شیو پران گنش پران ، بھاگوت پران ، اسکندر پران ، مارکنڈے پران ، بہوشٹ پران ، برہم پتی ورنگ پران ، کورم پران ، پدم پران ، برہم پران ، بایو پران ، گڑر پران ، یتسہ پران ، اگن پران ، بارہ پران ، نارہ پران اور مچھ پران معتبر سمجھے گئے اور ان پر ہندو دہرم کے عقائد کی بنیاد رکھی گئی ۔ یہ پران اگرچہ ایک دوسرے کے مخالف ہیں لیکن ہندو کل پرانوں کے دیوتاؤں کو مانتے ہیں اور ان کا عقیدہ ہے ہر دیوتا میں شکتی ہے جس کو ہم نہیں جانتے ۔
وحدت الود کے نظریہ نے تمام دیوتا ایک ہی ہستی کا مختلف روپ کی شکل میں عقیدے نے جنم لیا اور تری مورتی یعنی شیو ، وشنو اور برہما کی ایک ہستی کا عقیدہ سامنے آیا ۔ یہاں تک اس عقیدے نے اتنی وسعت اختیار کی کہ دور جدید میں قدیم قوموں کے دیوتاؤں کو بھی ان دیوتاؤں کا روپ بتایا گیا ۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہندو مت توحید کی طرف بڑھ رہا اگرچہ ان کی توحید ناقص ہے ۔ بہرحال ہندو مت میں ہندو کہلانے والے کسی ایک خالق پر متفق نہیں ہیں بلکہ ہر پنتھ (فرقہ) نذدیک اس کائنات اور ان کا خالق الگ ہے ۔ جن کی تعداد ہزاروں میں ہے ۔
ہندو مت میں کچھ پنتھ یہ جن کی وہ پوجا کرتے ہیں اور اسے خالق مانتے ہیں ۔ مثلاً
پنتھ/فرقہ۔۔۔۔معبود یا دیوی دیوتا
کایستھ۔۔۔۔۔چتر گپت
آریہ۔۔۔۔۔۔اوم
گوشائیں۔۔۔جگناتھ
پنج پیریہ۔۔۔۔پنج پیر
چیرو۔۔۔۔۔۔۔ستیلا
ڈھانگر اور برنا۔۔۔۔۔بھوانی
گڈریہ۔۔۔۔۔کالی
کہار۔۔۔۔۔۔کالو بابا
بنجارے۔۔۔۔۔بنجاری دیوی
لوہار اور بڑھئی۔۔۔۔۔بشن اور کرما
آگرہ کے لودھ۔۔۔۔۔سید محسن
سنیاسی۔۔۔۔نراین
شیوی۔۔۔۔۔شیو
وشنوی۔۔۔۔۔وشنو
شاکتیو۔۔۔۔۔۔دیبی
گنییشی۔۔۔۔۔۔ گنیش
جینی۔۔۔۔۔۔۔۔چوبیس جینا
داود پنتھی۔۔۔۔۔۔ست رام
ست نامی۔۔۔۔۔ست نام
برمہی۔۔۔۔۔۔پہیا
بھیکا پنتھی۔۔۔۔۔۔آتما
مالی۔۔۔۔۔۔۔۔بھونی
بھنگی۔۔۔۔۔۔۔لال بیگی
نانک پنتھی۔۔۔۔۔واہ گرو اور ست سری اکال
بندھیلا۔۔ ٹھاکر ، بالاگوپالا اور رادھا کشن
بھربھونجہ اور چندا کرتال۔۔۔۔۔مہابیر
بھاٹ۔۔۔۔۔ گوری اور ساروا
بھیل۔۔۔۔۔ماتاجی اگری
ودسادھ۔۔۔۔۔راہو ، کیتو
ہبوڑا اور دیبی۔۔۔۔۔ظاہر پیر
ریداسی رام ۔۔۔۔۔جانکی
ردھاسوامی ۔۔۔۔۔۔ست چتانند ، برہم اور پرماتہا
بھوین ہار ، گوریا۔۔۔۔ دھرتی ماتا ، باندی مائی ، کالی اور پہاڑی دیوی
کبیر پنتھی ، سیتاپرش۔۔۔۔۔۔۔ نرانکا اور ہری رام گوبند
چھوٹے سنیاسی۔۔۔۔۔ گنیش ، رددر ، بھگوتی ، سورج اور نراین
کلوار۔۔۔۔۔درگا
کالکا۔۔۔۔۔۔۔پنجوپیر ، ہردیا ، غازی میاں
ہٹیلے۔۔۔۔۔۔۔برم دیوتا ، بڑا پورکھ
بہر اگواں۔۔۔۔دیوا بہوانی پھول متی ہنر د بیر ، کالکا ، کاشی داس بابا
جاٹ۔۔۔۔۔ مہادیو ، دیبی ، گوگا ، لکھ دت ، پیارے جی ، رن دیو ، داؤجی ، جمندا دیوی ، ظاہر دیوان ، زین الدین ، شیخ سدو
چمار۔۔۔۔۔۔ بھوانی ، جگیشونہ ، کالادت ، گجادت ، طاہر پیر ، ناگر سین ، ٹیڑھا دیو ،
وندھیا۔۔۔۔۔۔ بنیسی دیبی ، برنا پیر ، برتیا ، پرکھالوک
دریاپنتھی ۔۔۔۔۔اوڈرو لال
یہ مختلف فرقہ ہیں جو انہیں کو معبود حقیقی سمجھ کر پوجتے ہیں اور اپنے مرادوں کو بر لانے کے لیے انہیں سے التجا کرتے ہیں ۔ موجودہ زمانے کے تعلیم یافتہ لوگ بھگوان اور پرمیشور کو یاد کرتے ہیں ۔ جن کا پتہ نہ ویدوں میں ہے نہ پرانوں میں ۔ بعض ہندوؤں کا کہنا ہے کہ پیدا کرنے والا مرد ہے بعض کہتے ہیں پیدا کرنے والی عورت ہے ۔ عموماً عورتیں پیدا کرنے والی کو اپنی طرح شوہر والی عورت سمجھتی ہیں ، جس گورا پاربتی ، دیوی سیتا ، درگا ، کالی ، رادھا ، رکمنی ، لچھمی ، جانکی اور بھونی وغیرہ کے ناموں سے یاد کرتی ہیں ۔
موجودہ دور میں وحدت الوجو کے زیر اثر تمام دیوتاؤں اور دیویوں کو ایک ہستی کے مختلف روپ خیال کیا جانے لگا ہے ہے ۔ اس طرح یہ توحید کی طرف بڑھ رہے ہیں اگرچہ ان کی توحید ناقص ہے ۔
کچھ ہندو عبادت خانہ نہیں بناتے ہیں اور جو بناتے ہیں ان کے ہر پنتھ کے لوگوں کا عبادت خانہ الگ نمونے پر ہوتا ہے اور مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے ۔ مثلاً شیوی اپنے عبادت خانہ کو شوالہ ، شاکتی ، دیوالہ ۔ کرشن کے پوجنے والے ٹھاکر دوارہ ۔ نانک پنتھی گرد وارہ ، کبیر پنتھی کبیرچورا ۔ سماجی سماج کا مندر وغیرہ وغیرہ کہتے ہیں ۔ شوالہ میں شیو کی ، دیوالہ میں دیبی کی ، ٹھاکر دوارہ میں بالاگوپالہ رادھا کرشن کی ، جینی کے مندر میں مہابیر یا پرسوا ناتھ اور چوبیس جینا کی مورتیں ، گردوارہ میں گرنتھ کی کتاب رکھی جاتی ہے ۔ آریہ سماج کے مندر میں دیانند سرستی کا فوٹو آویزاں کیا جاتا ہے ۔ وشنوی مندر نہیں بناتے ہیں ۔ کیوں کہ یہ مورتی پوجا کے خلاف ہیں ۔ بعض ہندو آبادی کے باہر کسی درخت کے نیچے چبوترہ بناتے ہیں اور اس پر کوئی مورتی یا کسی پتھر آویزاں کرکے اس کی پوجا کرتے ۔ بعض کسی درخت کی ، بعض کسی چٹان کی پوجا کرتے ہیں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے انیسویں صدی م��ں ایسے بہت سے فرقہ وجود میں آگئے تو تھے جو بعض انگریزوں جن میں جنرل نکلسن اور ملکہ وکٹوریہ قابل ذکر ہیں پوجا کرتے تھے ۔
اس طرح ہر پنتھ کا مقدس مقام الگ ہے ۔ کوئی ہری ہر چھتر ، کوئی گڑھ کھٹیشر ، کوئی ککوڑا ، کوئی پراگ ، کوئی ہرودار ، کوئی کاشی بنارس ، کوئی پشکر ، کوئی اجودھیا ، کوئی جگناتھ ، کوئی بیجاناتھ ، کوئی بدری ناتھ ، کوئی پارسناتھ ، کوئی مہابلیشر ، کوئی سخی سرور ، کوئی کہیں تیرتھ جاتر کی غرض سے جاتا ہے اور انہی مقامات کو اپنا معبد سمجھتا ہے ۔ بعض ہندوؤں کا کہنا ہے کہ پیدا کرنے والا مرد ہے بعض کہتے ہیں پیدا کرنے والی عورت ہے ۔ عموماً عورتیں پیدا کرنے والی کو اپنی طرح شوہر والی عورت سمجھتی ہیں ، جس گورا پاربتی ، دیوی سیتا ، درگا ، کالی ، رادھا ، رکمنی ، لچھمی ، جانکی اور بھونی وغیرہ کے ناموں سے یاد کرتی ہیں ۔
ٍتہذیب و ترتیب
ّ(عبدالمعین انصاری)
0 notes
Photo
د متحده عربي اماراتو دولت مشر شیخ خلیفه بن زاید النهیان د ۷۳ کالو په عمر ومړ. د هغه په مرګ اماراتو کې څلویښت ورځې ماتم کوي. https://www.instagram.com/p/CdgQES-sw83/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Text
'میزبان آئیوری کوسٹ 2023 AFCON جیت سکتا ہے' | ایکسپریس ٹریبیون
‘میزبان آئیوری کوسٹ 2023 AFCON جیت سکتا ہے’ | ایکسپریس ٹریبیون
جوہانسبرگ: سابق آئیوری کوسٹ اسٹار سالومن کالو ان کا ماننا ہے کہ ان کے ملک کے پاس 2023 کا افریقہ کپ آف نیشنز “جیتنے کا ایک اچھا موقع” ہے جب وہ اگلے سال جون اور جولائی کے دوران ٹورنامنٹ کی میزبانی کریں گے۔ کالو اور سابق جنوبی افریقہ کے اسٹار لوکاس رادیبے نے منگل کو جوہانسبرگ میں ٹی وی چینل سپر اسپورٹ کے اسٹوڈیوز میں 2023 کوالیفائنگ گروپس کے لیے ڈرا کیا۔ اگرچہ میزبان کے طور پر خودکار کوالیفائر،…
View On WordPress
0 notes
Text
کینٹکی کی ماں جس نے اسکول کے ماسک مینڈیٹ کے خلاف مزاحمت کی وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے بچے کے لیے 'لڑ رہی تھیں' #اہمخبریں
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%da%a9%db%8c%d9%86%d9%b9%da%a9%db%8c-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%a7%da%ba-%d8%ac%d8%b3-%d9%86%db%92-%d8%a7%d8%b3%da%a9%d9%88%d9%84-%da%a9%db%92-%d9%85%d8%a7%d8%b3%da%a9-%d9%85%db%8c%d9%86%da%88%db%8c%d9%b9/
کینٹکی کی ماں جس نے اسکول کے ماسک مینڈیٹ کے خلاف مزاحمت کی وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے بچے کے لیے 'لڑ رہی تھیں'
نئیاب آپ فاکس نیوز کے مضامین سن سکتے ہیں!
رائیسا بینکسٹن آف مرے، کینٹکی، لڑا ماسک مینڈیٹ کے ایک بڑے حصے کے ذریعے اپنے بیٹے کے پری اسکول میں کورونا وائرس عالمی وباء – اور کہا کہ اس کی تحقیق کرنا اور اپنے چھوٹے لڑکے کے لیے کھڑے ہونے نے اسے جدوجہد کے ذریعے حاصل کیا۔
جبکہ گورنمنٹ اینڈی بیشیر، ایک ڈیموکریٹ، نے گزشتہ اگست میں کینٹکی کے اسکولوں میں ماسک لازمی کرنے کا ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، اس ماہ اس نے اسکولوں کو ماسکنگ کی پالیسیاں جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ آج، بلیو گراس ریاست کے بہت سے اسکولی اضلاع ماسک کی ضروریات میں نرمی کر رہے ہیں۔
بینکسٹن، 31، اس کے خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے بارے میں سخت جذبات رکھتے ہیں۔
بینکسٹن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو ایک فون انٹرویو میں بتایا ، “میں نے کبھی ایسا محسوس نہیں کیا جیسے ماسک کام کرتے ہیں – لوگ اب بھی بیمار ہو رہے ہیں۔”
“میں نے کبھی ایسا محسوس نہیں کیا جیسے ماسک کام کرتے ہیں – لوگ اب بھی بیمار ہو رہے ہیں۔”
– رائسا بینکسٹن، کینٹکی ماں
اس کا ایک 5 سالہ بیٹا ہے، ڈیکن؛ اس کے اور اس کے بوائے فرینڈ کا ایک 10 ماہ کا بچہ بھی ہے۔ کالو وے کاؤنٹی اسکولوں کے ساتھ ماں کی جدوجہد اس وقت شروع ہوئی جب ڈیکن نے ستمبر 2021 میں پری اسکول شروع کیا۔
NJ ماں، خاندانی شادی سے پہلے ویکسین لگوانے پر مجبور، ER میں سمیٹ گئی
بینکسٹن نے کہا کہ اسکول کے دوسرے ہفتے کے دوران، والدین کو ایک ای میل موصول ہوئی کہ بچوں کے لیے ماسک لازمی ہیں۔
“فوری طور پر، ڈیکن نے کہا کہ وہ سانس نہیں لے سکتا [while] ماسک پہننا،” اس نے کہا۔
کینٹکی کی ماں رائیسا بینکسٹن نے ان مسائل کو شیئر کیا جو انہیں اور اس کے نوجوان بیٹے ڈیکن نے گزشتہ موسم خزاں میں ان کے اسکول ڈسٹرکٹ میں طلباء کے ماسکنگ کے نفاذ کے وقت محسوس کیے تھے۔ اس نے اپنے بیٹے سے کہا کہ “اس کے حقوق ہیں،” اس نے کہا۔ (ریسا بینکسٹن)
تحقیقی نتائج
اس تحقیق میں بینکسٹن نے پایا کہ اس کی عمر کے بچوں کو ماسک نہیں پہننا چاہئے “کیونکہ یہ ان کے مدافعتی نظام سے سمجھوتہ کرتا ہے۔”
اس نے کہا کہ اس کے بیٹے کو اسکول میں بھی ماسک پہننے کے بارے میں پریشانی اور رونے کی “مسلسل جھڑپیں” تھیں۔ (اس بات کا کوئی آزاد ثبوت نہیں ہے کہ نقاب پوش کی وجہ سے بچے کی پریشانی ہوئی ہے۔)
اس نے کہا کہ اس نے اس سے “سیدھی بات کی”۔
“میں نے اپنے بیٹے کو سمجھایا کہ اس کے حقوق ہیں – اور اسے پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ [a mask] اگر وہ نہیں چاہتا تھا۔ یہ مینڈیٹ ہیں، قانون نہیں۔”
“میں نے اپنے بیٹے کو سمجھایا کہ اس کے حقوق ہیں – اور اسے پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ [a mask] اگر وہ نہیں چاہتا تھا۔ یہ مینڈیٹ ہیں، قانون نہیں۔”
– رائسا بینکسٹن، کینٹکی ماں
بینکسٹن نے کہا، تاہم، اسکول نے اس کے بیٹے پر اس کے خدشات کے باوجود ماسک لگایا۔ اس کے بعد، “میں نے ان سے کہا کہ وہ میرے بچے کو اس وقت ��ک جسمانی طور پر ہاتھ نہیں لگائیں گے جب تک کہ وہ کسی کو تکلیف نہ دے، یا وہ خود کو تکلیف نہ پہنچائے،” اس نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول کے عملے نے طلباء سے کہا، “اگر آپ ماسک نہیں پہنیں گے تو آپ کو گھر میں پریشانی ہو گی۔” یہ اس کے بیٹے کے لیے الجھا ہوا تھا، اس نے نوٹ کیا، کیونکہ ڈیکن ماسک پہننے کے بارے میں اپنی ماں کی واضح پوزیشن کو جانتا تھا۔
بینکسٹن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ مینڈیٹ کے دوران عملے کے بہت سے ارکان مہربان اور مددگار تھے۔ اس نے کہا کہ وہ ان کے ساتھ بات کرتے وقت منطق پر بھروسہ کرتی ہیں۔
لٹل ڈیکن جلد ہی کینٹکی میں پری اسکول کا اپنا پہلا سال مکمل کر لے گا۔ اسے سانس لینے میں دشواری تھی، اس کی والدہ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا، جب اسے آخری موسم خزاں سے اسکول میں سارا دن ماسک پہننے پر مجبور کیا گیا۔ (ریسا بینکسٹن)
“ماسک کا اصل نقطہ کیا ہے؟” اس نے کہا کہ اس نے پرنسپل اور دیگر منتظمین سے پوچھا۔
“وہ [the students] بینکسٹن نے نوٹ کیا، “لیکن وہ ان کے بغیر دالانوں سے گزر رہے تھے۔”
بینکسٹن نے یہ بھی کہا کہ اس نے ماسک کے قواعد کو چیلنج کیا جب اس نے سیکھا کہ بچوں کو اسکول میں باہر ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ جب باہر کھیلتے ہوئے، اس نے کہا، “بچے ایک دوسرے کے منہ میں مل جاتے ہیں!”
‘کوئی اور تمام علاج’
29 ستمبر 2021 کو، بینکسٹن نے کہا کہ اسے کالو وے کاؤنٹی کے سپرنٹنڈنٹ کے دفتر سے ایک “ہاتھ سے پہنچایا گیا” خط موصول ہوا جب اس نے اپنے بیٹے کو بغیر ماسک کے اسکول بھیجا۔ بینکسٹن نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ خود اسے خط لایا تھا (اس نے خط کا مواد فاکس نیوز ڈیجیٹل کے ساتھ شیئر کیا تھا)۔
خط میں کہا گیا ہے، جزوی طور پر، کہ اگر اس نے اپنے بیٹے پر ماسک لگانے سے انکار کر دیا اور جب وہ مینڈیٹ کی خلاف ورزی کر رہا تھا تو اسے اٹھانے سے انکار کر دیا، تو سپرنٹنڈنٹ کو اس کے لیے “دستیاب کوئی بھی اور تمام علاج” کرنے کی ضرورت ہوگی، بشمول خاندانی خدمات سے رابطہ کرنا “اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بچے کو محفوظ ماحول میں رکھا گیا تھا کیونکہ وہ بغیر کسی طبی چھوٹ کے بغیر نقاب کیے ہمارے اسکول میں نہیں جا سکتا تھا۔”
اس کے دوسرے نکات میں: سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ وہ اس کے رائے کے حق کا “احترام” کرتا ہے، لیکن یہ کہ وہ اسکول کے ماسک مینڈیٹ کو نافذ کرنے کا پابند ہے۔
“سپرنٹنڈنٹ میری اپنی دہلیز پر مجھ سے اونچی آواز میں بولا،” بینکسٹن فاکس نیوز ڈیجیٹل سے متعلق ہے۔ “میں نے کہا، ‘یہ بات چیت ختم ہو گئی ہے۔ آپ مجھے ڈرانے والے نہیں ہیں، اور آپ مجھے ڈرانے نہیں دیں گے۔ میں اپنے بچے کے لیے لڑ رہا ہوں۔’
سیئٹل کے والدین ناراض اور پریشان ہیں کیونکہ گرافٹی نے شہر کو ‘جنگی علاقے’ جیسا بنا دیا ہے
Fox New Digital تبصرہ کے لیے سپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کیا۔ کالو وے کاؤنٹی اسکولوں کے پیشہ ورانہ ترقی اور تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر ریان مارچیٹی نے ایک ای میل کے جواب میں لکھا، “پوری وبائی بیماری کے دوران، ہم نے صحت کے اداروں کی رہنمائی پر عمل کیا ہے اور ریاستی اور وفاقی حکام کی ضروریات کی تعمیل کی ہے۔”
انہوں نے یہ بھی لکھا، “آج تک [Feb. 21, 2022], ہمارے اسکول ڈسٹرکٹ میں، وفاقی مینڈیٹ کی وجہ سے بسوں میں چہرے کو ڈھانپنا ضروری ہے۔ ہمارے ایریا ٹکنالوجی سنٹر میں ریاستی مینڈیٹ کے مطابق چہرے کو ڈھانپنا بھی ضروری ہے۔”
مارچیٹی نے مزید کہا کہ پری اسکول میں، “چہرے کو ڈھانپنا طلباء کے لیے اختیاری ہے اور جنوری کے اوائل سے اس کی ضرورت نہیں ہے۔”
‘یہ میرا خاندان ہے’
رائیسا بینکسٹن نے کہا کہ ماسک مینڈیٹ کے دوران، وہ ایک نیا آئیڈیا لے کر آئیں۔
انہوں نے کہا، “میں آن لائن گئی اور ایک ‘ماسکریڈ ماسک’ خریدا – بنیادی طور پر، ایک لباس والا پارٹی ماسک،” اس نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ “وہ عملی طور پر نظر آنے والے اور سوراخوں سے بھرے ہوئے ہیں، لہذا میرا بیٹا اس کے ذریعے سانس لے سکتا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ رائیسا بینکسٹن نے یہ ماسک اپنے بیٹے کے لیے سکول میں استعمال کرنے کے لیے خریدا جب ماسک نافذ کیے گئے تھے۔ اس نے یہ تصویر فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بھیجی۔ (ریسا بینکسٹن)
بینکسٹن نے کہا کہ اس کے بعد اس نے ماسکنگ کے بارے میں کچھ اور نہیں سنا۔
ماں نے نوٹ کیا کہ “ہم میں سے بہت سے” ماسک مینڈیٹ کے خلاف لڑ رہے ہیں، اور بہت سے والدین نے اسکول بورڈ کے اجلاسوں میں بات کی، اس نے کہا۔
سی ٹی ہائی اسکول کے طلباء چاہتے ہیں کہ ماسک مینڈیٹ اب ختم ہو جائے
بینکسٹن نے کہا کہ اس صورتحال نے اس کی حفاظتی “ماما ریچھ” کی جبلت کو سامنے لایا۔ انہوں نے کہا، “یہ میرا خاندان ہے، اور ہم اکیلے ہی اپنے بچوں کی صحت اور حفاظت سے متعلق حتمی فیصلے کرتے ہیں۔”
جب ماسکنگ کی بات آتی ہے تو، بینکسٹن انتخاب کی آزادی پر یقین رکھتا ہے۔
“پارٹی” ماسک کا ایک اور منظر جسے رائیسا بینکسٹن نے اپنے نوجوان بیٹے کے لیے سکول میں پہننے کے لیے خریدا تھا جب ماسکنگ لازمی تھی۔ (ریسا بینکسٹن)
“اگر ماسک لگانے سے آپ کو محفوظ محسوس ہوتا ہے، تو اس کے لیے جائیں!” کہتی تھی.
بینکسٹن کو CoVID-19 کے خلاف ویکسین نہیں لگائی گئی، اس نے ایک مجبوری وجہ سے کہا: اس کی ایک بہن ہے جو برسوں پہلے پرٹیوسس بوسٹر شاٹ سے دوروں میں مبتلا ہونے کے بعد معذور ہے۔
گردے کی پیوند کاری کی ضرورت میں این سی کے تجربہ کار نے وعدہ کیا کہ وہ اپنی آزادی کے لیے مرے گا
بینکسٹن نے کہا کہ اس کی بہن، جو 43 سال کی ہے، آج “2 سال کی عمر کی ذہنیت رکھتی ہے”۔
اس نے کہا کہ اس تجربے نے اسے ویکسین کے بارے میں “بہت خاص” بنا دیا ہے۔
‘صرف اپنے کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں’
ینگ ڈیکن آج اپنے پری اسکول کینٹکی کلاس روم میں ترقی کی منازل طے کر رہا ہے (اس تحریر کے مطابق ماسک اختیاری ہیں)، اس کی ماں نے کہا۔
بینکسٹن نے کہا کہ وہ عملے کے ارکان کی تعریف کرتی ہیں جنہوں نے ان کی بات سنی۔
انہوں نے کہا کہ “ہمارے مسائل تھے اور ہم نے ان کو حل کر لیا ہے۔” “اساتذہ صرف اپنا کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
فاکس نیوز ایپ حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
نیچے لائن، اس نے یہ بھی کہا: بچوں کے حقوق اور انتخاب ہوتے ہیں۔
اپنی رائے میں، اس نے کہا، “انہیں حکومت کی طرف سے کبھی بھی کوئی ایسا کام کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے جو ان کے لیے نقصان دہ ہو۔”
Source link
0 notes