#پڑھا
Explore tagged Tumblr posts
Text
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَماصَلَّيتَ عَلٰی اِبْراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبْراھِيمَ اِنَّكَ حَمِيدُ مَّجِيدُُ اَللَّھُمَّ بَارِك عَلٰی مُحَمَّدٍوَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارکتَ عَلٰی اِبراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبراھيمَ اِنَّكَ حَمِيدُ مَّجِيدُ
www.facebook.com/share/r/K1sV39ZtvjadMGUk/ ﴿ 1﴾ اِنَّاۤ اَعۡطَيۡنٰكَ الۡكَوۡثَرَؕ ترجمہ : (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو کوثر عطا فرمائی ہے Lo! We have given thee Abundance; ﴿2﴾ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانۡحَرۡؕ ترجمہ : تو اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھا کرو اور قربانی دیا کرو So pray unto thy Lord, and sacrifice ﴿3﴾ اِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الۡاَبۡتَرُ ترجمہ : کچھ شک نہیں کہ تمہارا دشمن ہی بےاولاد رہے…
#AAFU#Afroz#ALLAH BAKHSHAY MY NOBLE DR.AMANULLAH KHAN AND MY NOBLE BEGUM SAHIBA ALLAH UMAR DARAZ KARAY BEGUM DR.AMANULLAH KHAN GRANDDAUGHTER OF NAWAB SI#Allah Nawaz Castle of Nawab of Dera Ismail Khan#https://pin.it/xmlw2XO#https://wowmaryamgull-blog.tumblr.com/post/143684486096/when-creating-a-new-character#nawab ikramullah khan inventor#Nawabdera#Novels by Nawabdera Aafiya Mariyum Moosa KALEEMULLAH khan#The Nawab of Dera
11 notes
·
View notes
Text
مشاہدہ کرنے کی عادت ڈالیں ! سوچا کریں ! کہیں بھی ہوں کچھ بھی کریں ! اس کی گہرائی تک اترنے کی کوشش کیجئے !
چہرے پڑھا کیجئے !
جن باتوں سے آپ کو خود تکلیف ہو وہ کبھی دوسروں کے لئے نہ کی جائیں ۔۔۔
کوئی جب آپ کے گھر آئے تو کھلے دل کے ساتھ اس سے مل لیجئے اور اگر ان کے ساتھ بچے ہوں تو انکو سب سے زیادہ اہمیت دیجئے !
کسی کے گھر جائیں تو کبھی خالی ہاتھ نہ جائیں ۔۔اور چہرے کے تاثرات ضرور پڑھیں کہ کون آپ کو دل سے خوش آمدید کہتا ہے کون نہیں ۔۔ جو خوش دلی سے ملے اس سے جب دل چاہے ملیں ۔۔اور جو نہ ملے اسے چھوڑیں مت لیکن بس اتنا ملیں کہ صلہ رحمی کا فرض ادا ہوجائے ۔۔یاد رکھیں محبّتیں برابر نہیں ہوا کرتیں لیکن رشتے برابر ہوتے ہیں ۔۔
کسی کو کسی کی خاطر مت چھوڑیں چاہے کتنا ہی نزدیکی کیوں نہ ہو ۔۔ اللہ کے لئے چھوڑیں جب بھی چھوڑیں ۔۔ اللہ ایک نہ ایک دن لوگوں کو آپ کی موافقت میں کر دے گا ۔۔
اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے سے کبھی بھی نہ گھبرائیں اور نہ اپنے کئے کو جتائیں ۔۔۔ جتان�� والے کی کبھی کوئی عزت نہیں کیا کرتا ۔۔۔ خلوص نیت سے کریں گے تو خود اہم ہو جائیں گے ۔۔۔
توقعات رکھ کر خود کو نیچے مت گرنے دیں ۔۔کر کے بھول جائیں اسی میں سکون اور عزت ہے اللہ کسی اور ذریعہ سے آپ کی قدر دانی کروا دے گا ۔۔
شکر کرنے کی عادت ڈالیں چاہے جیسے بھی حالات ہوں ۔۔حالات گذر جاتے ہیں اچھی یادیں ہمیشہ باقی رہتی ہیں ۔۔ معتبر رہیں !
جہاں بھی ہوں اپنی ذات کو تکبر سے پاک رکھنے کی کوشش کریں ! دوسرے کو سنیں اور خود جو بھی کہیں دل کش ہو کسی کے لئے اذیت نہ ہو ۔۔۔
بندے سے شکایت ہو یا دکھ ملے تو پہلے رب سے رجوع کیجئے وہ حالات کو آپ کے لئے آسان کر دیتا ہے اور اگر ایسا ہونے میں دیر ہو تو وہ حوصلہ تو بخش ہی دیتا ہے ۔۔۔
کسی کا عیب مت کریدیں ! پتہ چل بھی جائے تو چرچا مت کریں ۔۔۔اللہ آپ کے عیب ڈھک دے گا ۔۔۔
انسانوں کی قربت چاہتے ہیں تو انسانوں سے دور رہیں اور رب کی قربت چاہتے ہیں تو انسانوں سے قریب رہیں ۔۔
بس یہی توازن قائم رکھ لینا ہماری کامیابی اور ہمارا سکون ہے ۔۔۔۔
8 notes
·
View notes
Text
ٹین کا بندر
سنگلاخ چٹانوں کے بیچ ایک پرانی آبادی میں مٹی پتھر اور لکڑی کے بنے خوبصورت محل نما گھروں میں روزمرّہ کا کام جاری ہے بوڑھے اکتوبر نومبر کے ریشمی جھاڑوں میں کھلے آنگنوں میں بیٹھے دھوپ سیک رہے ہیں سورج آہستہ آہستہ سرکتا ہوا ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ کی جانب محوِ سفر ہے درختوں کے ساے بڑھ رہے ہیں گاوں کا حجام ایک صحن میں چھوٹے بڑوں کی حجمامت میں مصروف ہے بچے حجام کے گرد دائرہ بناے بیٹھےاپنی باری کاانتظارکررےہیں جسے ہی کسی بچے کا نمبر آتا ہے کوہی بڑا آ کے بیٹھ جاتا ہے بچے مایوسی اور غصے کے ملے جُلے جذبات کا اظہار سرگوشیوں میں کر رہے ایک بچہ سکول بیگ زمین پہ رکھتے ہوے باقی بچوں کو ذرہ دھیمی آواز میں کہہ رہا ہے ہمارے بڑے بھی نا پکے سامراجی ہیں حجمامت کرواتے چاچےپھنڈو کا غصے سے چہرہ سوا کُٹ [سرخ] ہو جاتا ہے کوبرا سانپ کی طرح پھنکارتے ہوے چاچا پھنڈو اپنی ترنگ میں بولے جا رہا ہے آج کل کے بچوں میں احترام نام کی کوہی چیز ہی نہیں میں ان کے باپ کی عمر کا ہوں مجھے مر چی کہہ دیا ہے یہ اپنے ماں باپ کا کیا احترام کرتے ہوں گے موب لیل کی پیداوار کہیں کے
ساے بڑھتے جا رہے ہیں آبادی میں مٹی کے بنے چولہوں پہ چاے اُبل رہی ہے ماہیں اپنے بچوں کو آوازیں دے رہی ہیں آچھو چا پی ہینو [آو چاے پی لو] چاے کی پیالیوں سے اٹھتی بھاپ فضا میں تحلیل ہو رہی ہے فضاہیں محطر ہیں آبادی میں جادوہی سماں ہے۔
ساے بڑھتے بڑھتے ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ پہ پہنچ چکے ہیں پہاڑ کی چوٹی سے ایک مداری بندر کے گلے میں رسی ڈالے آہستہ آہستہ آبادی کی طرف بڑھ رہا ہے ہر کوہی ماتھے پہ ہاتھ رکھے آنکھوں کو سورج کی روشنی سے بچاتے ہوے پہاڑ کی چوٹی سے اترتے مداری اور بندر کی طرف دیکھ رہا ہے سورج تھک کر لال ہو چکا ہے ساے غاہب ہو رہے ہیں مداری آبادی کے ایک صحن میں پہنچ چکاہے بچے سہم کر دیکھ رہے ہیں کہ مداری نے جس کے گلے میں رسی ڈال رکھی ہے یہ چیز کیا ہے کوہی جن بھوت ہے ��لا ہے یا کہکو ہے آبادی میں رہنے والے بچے بندر پہلی بار دیکھ رہے تھے چاچا پھنڈو طیش میں آکر پھر بچوں پہ غصہ نکال رہا ہے کہہ دیخنیو بوجا دا یو نہی چک مارنا [ کیا دیکھ رہے ہو بندر ہے یہ نہیں کاٹے گا] حجام ہتھیلی پہ استرا تیز کرتے ہوے بچوں کو سمجھا رہا ہے یہ پڑھا ہوا بوجا ہے مالک کی سنتا ہے مالک اسے جو حکم دیتا ہے وہی کرتا ہے انسان بھی بندر سے انسان بنے ہیں ڈرو نہیں
بچے حجام کی راے کا احترام کرتے ہوے مداری کے پاس جمح ہو گے مداری سب کچھ بھانپ رہا تھا بندر کے گلے میں گھنگوروں جڑا پٹہ اور کمر پہ چمڑے کا بیلٹ تھا مداری نے سر پہ ٹوپی رکھتے ہوے ڈگڈگی بجاہی بندر دونوں ہاتھ اٹھا کر ناچنا شروع کر دیتا ہے چاچے پھنڈو کی جھڑکیوں سے تنگ بچوں کو خوشی کے چند لمحات ملے تو انھوں نے زور زور سے تالیاں بجانا شروع کر دی تالیوں کی آواز سن کر قرب و جوار کے بچے بھی جمح ہو گے ایک ماحول بن گیا
شام گہری ہوتی جا رہی ہے
مداری ڈگڈگی بجا رہا ہے، ڈنڈا ہر وقت بندر کے سر کے اوپر ہے۔ مداری نے اپنے دائیں ہاتھ پر بندر کے گلے میں بندھی رسی کو بل دے کر بندر کو قابو میں رکھا ہوا ہے۔ اگر کچھ چھوٹ دینا ہوتی ہے تو وہ ہاتھ کو آگے کرتا ورنہ پھر کھینچ کر بندر کو اپنے تابع رکھتا، اُس دوران میں ہاتھ میں پکڑا ڈنڈا بندر کے سر کے اوپر مسلسل رہتا۔ مداری بائیں ہاتھ سے متواتر ڈگڈگی بجا رہا ہے اور بچوں کو تسلسل کے ساتھ کہانی سنا رہا ہے۔ مداری کو کہانی بیان کرنے کا ہنر ہے۔ اُس نے کامیابی سے کئی تماشے لگائے اور سمیٹے ہیں۔
بندر کو ٹوپی پہنا دی گئی۔ مداری نے زمیں پر ایک چھوٹا ٹین کا ڈبہ رکھا، رسی سے بندھے بندر کو مداری نے بتایا ہے کہ یہ تیری کرسی ہے، چل اب اس پر چل کے بیٹھ
بندر نخرے دکھا رہا ہے، بندر ایسی کرسی پر بیٹھنے کو تیار نہیں۔ مداری نے زبان بدل لی، اُس نے کسی بدیسی سے کچھ انگریزی زبان سیکھی لگتی ہے۔ حاضرین کو بتاتا ہے کہ بندر انگریزی سمجھتا ہے۔ سو بندر کو انگریزی میں حکم دیا، ” گو اینڈ شِٹ ڈاون”۔ انگریزی اور ڈنڈے دونوں کے اکٹھ سے حکم بندر کو سمجھ آجاتا ہے اور وہ ٹین کے ڈبے پر جا کر بیٹھ جاتا ہے۔
بچے خوشی سے تالیاں بجا رہے ہیں بندر مٹک مٹک کر ڈانس کر رہا ہے مداری خوشی سے لوٹ پوٹ ہو رہا ہے کہ ایک لمبے عرصے بعد اسے داد مل رہی ہے دھندہ ٹھپ ہو چکا تھا شکر ہے بچوں نے بندر تماشہ پہلی بار دیکھا
اب رات کا سماں ہے بچے مداری اور بندر کے لیے مخملی بستر بچھا دیتے ہیں بندر اور مداری کو انواع و اقسام کے کھانے پیش کیے جاتے ہیں
مداری اور بندر آبادی کے محترم مہمان بن جاتے ہیں روزانہ بندر تماشہ لگایا جاتا ہے شب و روز یونہی گذر رہے ہیں دور دراز آبادیوں سے لوگ آ کر بندر تماشہ دیکھ رہے ہیں
اچانک ایک دن مداری کے رشتے دار آبادی میں داخل ہو کر مداری اور بندر کی تلاش شروع کر دیتے ہیں مداری کے رشتے دار کہہ رہے ہیں کہ یہ دونوں گھر سے بھاگے ہوے ہیں بندر ہمارا ہے ہم اس سے نہیں چھوڑیں گے
بچے بندر کو کسی دوسری جگہ ��ھاگادیتے ہیں مداری کے رشتے دار مایوس گھر کو لوٹ جاتے ہیں بیابانوں جنگلوں میں سر پٹخ رہے ہیں بندر نظر بھی آ جاے تو مداری کے ڈر سے اس کے قریب نہیں جاتے
اب مداری کے رشتے دار تلاش بسیار کے بعد وحشی ہو چکے ہیں گھپ اندھیری رات میں آبادی پہ دھاوا بول دیتے ہیں جن بچوں نے بندر تماشہ دیکھا انھیں سبق سکھا رہے ہیں ہر طرف آہ و بکا ہے بچے جو ماوں کی گود میں تھے مداری کے رشتے دار انھیں بغل میں دبا کر بھاگ رہے ہیں
بڑے بچے چھوٹے بچوں کو چھوڑاتے ہوے لہو لہان ہیں پگٹڈیوں پہ لہو کی پپڑیاں جمحی ہیں
فضاہیں محصوم خون کی خوشبو سے عطر بیز ہیں مداری کے رشتے دار بھی زخم چاٹ رہے ہیں
آبادی کی صبح افسردہ ہے معصوم بچے مٹی کے چولہوں کے پاس بیٹھے خاموشی سے سراپا سوال ہیں کہ آج ماہیں آگ کیوں نہیں جلا رہے ہیں چاے کیوں نہیں بناہی جا رہی
بندر مداری کے اشاروں پہ دور کہیں گھنے جنگلوں میں ٹہنیوں پہ چلانگیں لگا رہا ہے مداری کے
رشتے دار چاہ رہے ہیں کہ بندر خود ہی پنجرے میں آ کر بیٹھ جاے
چاچا پھنڈو محفل سجا کر کچے ذہن کے بچوں پہ پھٹکار بھیج رہا ہے کاش یہ چاچا پھنڈو اپنے نمبر پہ حجمامت کرواتا تو بچے بقول چاچا پھنڈو کے یوں بدتمیز نہ ہوتے
خیر اب
موسم بدل رہا ہے دسمبر کی سرمئ شاموں سرد راتوں حناہی صبحوں کا قہر ٹوٹنے والا ہے
سر پہ خاک ڈالے تار تار دامن ننگے پاوں آبلہ پا آشفتہ سر ملنگ ہمالے کی چوٹیوں پہ افسردہ شکستہ دِل سے اپنے آپ کو کوس رہا ہے
اپنا چہرہ نوچ رہا ہے
کہ کاش میں آبادی کہ محصوم ہیرے موتیوں نڈر چیتے کا جگر رکھنے والے بچوں کو مداری اور بندر کے کھیل کی حقیقت سمجھا دیتا یا سمجھا پاتا
عظمت حسین
جدہ سعودی عربیہ
۱۳ ،نومبر ۲۰۲۴
3 notes
·
View notes
Text
جب کسی کا کوئی مر جائے، یا ایک دن ایک عام سی ہنستی کھیلتی صبح اُس کا گھر اُجڑ جائے، جب ایک پرفیکٹ لائف گزارتے ہویے اُس پتہ چلے کہ یہ سب ایک دھوکا ہے، وہ دن کتنے عجیب ہوتے ہیں سورج کی روشنی دل کو کتنا سوگوار کرتی ہے، روڈ پے چلتے ہوئے ہنستے کھیلتے لوگ کتنا حیران کن لگتے ہیں میری زندگی اُجڑ گئی اور یہ سب لوگ کتنے نارملُ ہیں کسی کو کوئی فرق پڑا سب کتنے خوش قسمت ہیں، اور میں کتنا بد نصیب، اُس دن بچون نے کھانا کھایا یا نہی پڑھا یا نہی روز کے مسائل روز کی ڈیوٹیز سب غیر اہم ہو جاتے ہیں، احساس ہوتا ہے زندگی میں کتے بڑے مسلے ہیں، ہنستا کھیلتا چہکتا ہوا لاونج کتنا بے رونق اور disoriented لگتا ہے۔
وہ دن کتا عجیب ہوتا ہے۔
9 notes
·
View notes
Text
کیوں پریشان ہوتے ہو اگر کوئی تمہارے ساتھ زیادتی کر کے خوش ہے تو کیا تم نے پڑھا نہیں ؟ اور تیرا رب بھولنے والا نہیں۔
Why are you worried if someone is happy to abuse you? Have you not studied?
And your Lord is not forgetful.
Surah Maryam; 64
22 notes
·
View notes
Text
“یہ دنیا ہے! یہاں لوگ قرآن ہاتھ میں لے کر ماتھے اور سینے سے چاہے لگاتے ہوں۔ حضورﷺ کا نام سننے پر انگلیاں ہونٹوں سے لگا کر چاہے چومتے ہوں، مگر کرتے وہی ہیں جو ان کی اپنی مرضی اور خواہش ہوتی ہے۔ کس نے نہیں سنی ہوگی یہ حدیث، کس نے نہیں پڑھا ہوگا قرآن۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے! یہاں لوگ قرآن پر کٹ مرتے ہیں، مگر قرآن کے مطابق جیتا کوئی نہیں۔”
من و سلویٰ - عمیرہ احمد
20 notes
·
View notes
Text
DAROOD SHAREEF AFTER FAJR AND MAGHRIB PRAYERS
Please recite the selection of the best Darood Shareef after Fajr and Maghrib Prayers, especially on Thursdays and Fridays, to get the maximum Blessings from Allah Subhanahu wa Ta’ala and His Last Prophet Muhammad SallAllahu ‘alaihi wa Sallam, In Shaa Allah!
اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓـئِكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّ ؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا
InnAllaha wa Malaa’ikatahoo yu-Salloona ‘alan-Nabiyyi, Yaa ayyuhalladheena aamanoo Salloo ‘alaihi wa Sallimoo tasleemaa.
Darood Ibraheemi دٍرٰودٍاِبْرٰہِیْمَی
اللّٰہُمَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
As-Sallaamu ‘alaika ayyuhan-Naabiyyu wa Rahmatullahin wa Barakatuhu
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ
As-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
اَلصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللّٰهِ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
الصلوۃ و السلام علیک یا رسول اللہ ، الصلوۃ و السلام علیک یا حبیب اللہ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah, As-Salaatu was-Salaamu yaa HabeebAllah
۔ \اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin
اللهم صلی علی سیدنا محمد النبی الامی
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّمْ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Sallim
اللھم صلی علی سیدنا محمد بعدد کل داء
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daamin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin
اللّھُمَّ صَلِ عَلٰی سَیِّدِنا محمدٍ بِعَدَدِ کُلِ دَإٍٓ وَّ دَوَإٍٓ وَ باَرِکٕ وَسلم ۔۔ یہ درود شریف سات مرتبہ پڑھا جائے اس کے بعد سات مرتبہ سورہ فاتحہ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawaa’a wa Baarik wa Sallim
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa aali Muhammadin wa Baarik wa Sallim
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ کُلِّ دَاءٍ وَ دَوَاءٍ وَ بِعَدَدِ کُلِّ عِلَّةٍ وَشِفَاءٍ وَبَارِک وَسَلِّم”- یہ درود شریف 7 مرتبہ اس کے بعد سورہ فاتحہ 7 مرتبہ پڑھا جائے
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawa’in bi ‘adadi kulli ‘illastin wa shifaa’in wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على سيدنا و حبيبنا و شفيعنا و نبينا محمد و آله وأصحابه و بارك و سلم
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Habeebinaa wa Shafee’inaa wa Nabiyyinaa Muhammadin wa aalihi wa As-haabihee wa Baarik wa Sallim
االلھم صل علی سیدنا و مولانا محمد وعلی سیدنا علی وسیدتنا فاطمہ وسیدتنا زینب وسیدنا حسن وسیدنا حسین وعلی الہ وصحبہ وبارک وسلم.
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin wa ‘alaa Sayyidinaa ‘Ali wa Sayyiditinaa Fatimah wa Sayyiditinaa Zainab wa Sayyidinaa Hassan, wa Sayyidinaa Hussain wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Baarak wa Sallim
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa wa Maulaana Muhammadin
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘alaa Nabiyyinaa wa Salli ‘alaa Muhammadin, wa Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa wa Salli ‘alaa Muhammadin
اللھم صلی علی محمد عبدک و رسولک
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin ‘Abdika wa Rasoolika
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ ﻋَﺒْﺪِكَ وَنَبِيِّكَ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee
اللھم صلی علی محمد کما تحب و ترضی
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin kamaa yuhibbu wa tardaa
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa Aali Muhammadin wa Baarik wa Sallam
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ بَارِکْ وَ سَلِّمْ
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee.wa Sahbihee wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin, Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa Muhammadin wa Salli ‘alaa Muhammadin...
اللھم صلی وسلم علی نبینا محمد
Allahumma Salli ‘’wa Sallim ‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin
اَللّٰھُمَّ صَلّ ِعَلٰی سَیِدناَ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِهِ وَعِترَتِهِ بِعَدَدِ کُل ِمَعلُومٍ لَّكَ اَستَغفِرُ اللهََ َالَّذِی لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الحَیُّ القَیُومُ وَاَتُوبُ اِلَیهِ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa ‘izzatihee bi’adadi kulli ma’loomillaka astaghfirullaahilladhee laa ilaaha illaa huwal Hayyul Qayoom wa atoobu ilaihi
بسم اللہ اللھم صلی علی محمد
Bismillahi Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
جزی اللہ عنا محمد صلی اللہ علیہ و سلم ما ھو اھلہ
JazAllahu ‘annaa Muhammadin SallAllahu ‘alaihi wa Sallam maa huwa ahluhoo
صَليَّ اللّٰہُ عَلَيَٰ النَّبِیِ الْاُمِّیِّ وَ عَليَٰ آلِهٖ وَ صَلَّي اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ صَّلٰوةً وَّالسَّلَامُ ٗ عَلَيۡكَ یَا رَسُوْلَ اللہِ
SallAllahu ‘alan-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee wa SallAllahu ‘alaihi wa Sallim Salaatan was-Salaamu ‘alaik a yaa Rasoolullah Sahbihee wa Baarak wa Sallim
صَلَّى اللّٰهُ عَلَ��ٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin
صلی اللہ علی سیدنا محمد والہ وسلم
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa Aalihee wa Sallim…
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ]
As-Salaamo ‘alaika yaa RasoolAllah
صلی اللہ علیک یا رسول اللہ و سلم علیک یا حبیب اللہ
SallAllahu ‘alaika yaa RasoolAllah wa Sallam ‘alaika yaa HabeebAllah
صلی علٰی حبیبہ محمد و آل و سلم
Salli ‘alla Habeebihee Muhammadin wa Aali wa Sallim
صلی علٰی حبیبہ و صحبہ و سلم
Salli ‘alla Habeebihee wa Sahbihee wa Sallim
صلی علٰی نبينا صلی علٰی محمد
Salli ‘alaa Nabiyyinaa Salli ‘alaa Muhammadin
دروداِبْرٰھِیْمَی
Darood Ibraheemi
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa ‘Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa ‘Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa ‘Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa ‘Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
2 notes
·
View notes
Text
’مغربی میڈیا غزہ میں اپنے صحافی ساتھیوں کو بھی کم تر سمجھ رہا ہے‘
عالمی میڈیا جیسے بی بی سی، سی این این، اسکائے نیوز اور یہاں تک کہ ترقی پسند اخبارات جیسے کہ برطانیہ کے گارجیئن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی ساکھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 400 فوجیوں سمیت 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے آنے والے غیر متناسب ردعمل کے حوالے سے ان صحافتی اداروں کی ادارتی پالیسی بہت ناقص پائی گئی۔ حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے 250 کے قریب افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید 8 ہزار فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائی کے لیے ان یرغمالیوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید ان فلسطینیوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ان میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں پر کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ انہیں صرف ’انتظامی احکامات‘ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ غزہ ��ہر اور غزہ کی پٹی کے دیگر شمالی حصوں پر اسرائیل کی مشتعل اور اندھی کارپٹ بمباری میں 14 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے جبکہ امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے قتل عام، یہاں تک کہ نسل کشی کی یہ کہہ کر حمایت کی ہے کہ وہ اپنے دفاع کے حق کا استعمال کررہا ہے۔
افسوسناک طور پر ان صحافتی اداروں میں سے بہت سی تنظیموں نے اپنی حکومتوں کے اس نظریے کی عکاسی کی جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کی ابتدا 7 اکتوبر 2023ء سے ہوئی نہ کہ 1948ء میں نکبہ سے کہ جب فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بڑے پیمانے پر بے دخل کیا گیا۔ چونکہ ان کی اپنی حکومتیں قابض اسرائیل کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی تھیں، اس لیے میڈیا اداروں نے بھی اسرائیلی پروپیگنڈے کو آگے بڑھایا۔ مثال کے طور پر غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو لے لیجیے، ان اعداد و شمار کو ہمیشہ ’حماس کے زیرِ کنٹرول‘ محکمہ صحت سے منسوب کیا جاتا ہے تاکہ اس حوالے سے شکوک پیدا ہوں۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر ہیومن رائٹس واچ اور غزہ میں کام کرنے والی چھوٹی تنظیموں تک سب ہی نے کہا کہ حماس کے اعداد و شمار ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ جن اعداد و شمار میں تبدیلی تو اسرائیل کی جانب سے کی گئی جس نے حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی ابتدائی تعداد کو 1400 سے کم کر کے 1200 کر دیا۔ تاہم میڈیا کی جانب سے ابتدائی اور نظر ثانی شدہ اعداد وشمار کو کسی سے منسوب کیے بغیر چلائے گئے اور صرف اس دن کا حوالہ دیا گیا جس دن یہ تبدیلی کی گئی۔
یہ تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ حماس نے جن کیبوتز پر حملہ کیا تھا ان میں سے کچھ جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں جن کے بارے میں گمان تھا کہ یہ اسرائیلیوں کی تھیں لیکن بعد میں فرانزک ٹیسٹ اور تجزیوں سے یہ واضح ہوگیا کہ یہ لاشیں حماس کے جنگجوؤں کی ہیں۔ اس اعتراف کے باوجود عالمی میڈیا نے معتبر ویب سائٹس پر خبریں شائع کرنے کے لیے بہت کم کام کیا، حتیٰ کہ اسرائیلی ریڈیو پر ایک عینی شاہد کی گواہی کو بھی نظرانداز کیا گیا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں حماس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا یوں دھماکوں اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی اپاچی (گن شپ) ہیلی کاپٹر پائلٹس کے بیانات کے حوالے سے بھی یہی رویہ برتا گیا۔ ان بیانات میں ایک ریزرو لیفٹیننٹ کرنل نے کہا تھا کہ وہ ’ہنیبل ڈائیریکٹوز‘ کی پیروی کررہے تھے جس کے تحت انہوں نے ہر اس گاڑی پر گولی چلائی جس پر انہیں یرغمالیوں کو لے جانے کا شبہ تھا۔ اس بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کو صرف ان میں سے کچھ مثالوں کو گو��ل کرنا ہو گا لیکن یقین کیجیے کہ مغرب کے مین اسٹریم ذرائع ابلاغ میں اس کا ذکر بہت کم ہوا ہو گا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فوجیوں، عام شہریوں، بزرگ خواتین اور بچوں پر حملہ نہیں کیا، انہیں مارا نہیں یا یرغمال نہیں بنایا، حماس نے ایسا کیا ہے۔
آپ غزہ میں صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوریج کو بھی دیکھیں۔ نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلن والش نے ایک ٹویٹ میں ہمارے غزہ کے ساتھیوں کو صحافت کے ’ٹائٹن‘ کہا ہے۔ انہوں نے اپنی جانوں کو درپیش خطرے کو نظر انداز کیا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی خبریں پہنچائیں۔ آپ نے الجزیرہ کے نامہ نگار کے خاندان کی ہلاکت کے بارے میں سنا یا پڑھا ہی ہو گا۔ لیکن میری طرح آپ کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کم از کم 60 صحافیوں اور ان کے خاندانوں میں سے کچھ کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی علم ہو گا۔ یعنی کہ کچھ مغربی میڈیا ہاؤسز نے غزہ میں مارے جانے والے اپنے ہم پیشہ ساتھیوں کو بھی کم تر درجے کے انسان کے طور پر دیکھا۔ بہادر صحافیوں کی بے لوث رپورٹنگ کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی کو بے دریغ نشانہ بنانے اور خون میں لت پت بچوں کی تصاویر دنیا کے سامنے پہنچ رہی ہیں، نسل کشی کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو حاصل مغربی ممالک کی اندھی حمایت بھی اب آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے۔
اسپین اور بیلجیئم کے وزرائےاعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب بہت ہو چکا۔ اسپین کے پیڈرو سانچیز نے ویلنسیا میں پیدا ہونے والی فلسطینی نژاد سیرت عابد ریگو کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ سیرت عابد ریگو نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا کہ فلسطینیوں کو قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کے ردعمل کو ضرورت سے زیادہ قرار دیا ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ جن جماعتوں اور امیدواروں نے اسرائیل کو غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہے وہ اپنے ووٹرز کو گنوا رہے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی فتح کا فرق معمولی ہی تھا۔ اسے دیکھتے ہوئے اگر وہ اپنے ’جنگ بندی کے حامی‘ ووٹرز کے خدشات کو دور نہیں کرتے اور اگلے سال اس وقت تک ان ووٹرز کی حمایت واپس حاصل نہیں لیتے تو وہ شدید پریشانی میں پڑ جائیں گے۔
اسرائیل اور اس کے مغربی حامی چاہے وہ حکومت کے اندر ہوں یا باہر، میڈیا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں ایک معروضی ادارتی پالیسی چلانے کے بہت ہی ثابت قدم ایڈیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس انتہائی مسابقتی دور میں میڈیا کی ساکھ بچانے کے لیے غیرجانبداری انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور اگرچہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود منفی مواد کے بارے میں شکایت کی ہے لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان پلیٹ فارمز کے شکر گزار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید غزہ میں جاری نسل کشی کی پوری ہولناکی ان کے بغیر ابھر کر سامنے نہیں آسکتی تھی۔ بڑے صحافتی اداروں کی جانب سے اپنے فرائض سے غفلت برتی گئی سوائے چند مواقع کے جہاں باضمیر صحافیوں نے پابندیوں کو توڑ کر حقائق کی رپورٹنگ کی۔ اس کے باوجود یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تھے جنہوں نے اس رجحان کو بدلنے میں مدد کی۔ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو ہم روایتی میڈیا کو بھی خود کو بچانے کے لیے اسی راہ پر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔
عباس ناصر یہ مضمون 26 نومبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes
·
View notes
Text
سفید پھولوں کی پتیوں میں
کوئی تو ��خصت کرے گا مجھ کو
کسی کے ہاتھوں میں وقتِ رخصت
اداسیوں کا الم تو ہو گا
کوئی تو ہو گا کہ جس کی آنکھوں میں
جلتے بجھتے وہ خواب ہوں گے
کہ جن کی تعبیر مر گئی تھی
وہ جن کی عظمت بکھر گئی تھی
کوئی تو ہو گا جو غم میں ڈوبے
اداس نوحے پڑھا کرے گا
کوئی تو ہو گا
جو میری نظموں کے دکھ سنے گا
کوئی تو میری سسکتی غزلوں کے
اشک پونچھا کرے گا شب بھر
کوئی تو ہو گا
جو میرے حق میں دعا کرے گا
کوئی تو ہو گا
4 notes
·
View notes
Text
غزہ نے تاریخ کا دھارا بدل دیا
جن کا خیال تھا کہ حماس کی مزاحمت کو ختم کر دیا گیا ہے اور اب وہ قصہ ماضی ہے، انہیں خبر ہو کہ اسرائیل کو اسی مزاحمت کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر معاہدہ کرنا پڑا ہے اور معاہدہ بھی وہی ہے جس پر فلسطینی مزاحمت پہلے دن سے رضامند تھی مگر نیتن یاہو نے جسے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جن کا خیال تھا کہ غزہ اب قصہ پارینہ بن چکا، اور یہاں اسرائیل ساحل کے ساتھ اب اپنی بستیاں آباد کرے گا، ان کو خبر ہو کہ معاہدے کی رو سے غزہ، غزہ والوں کے پاس ہے۔ جن کا خیال تھا کہ شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر بے دخل کر دیا جائے گا، انہیں خبر ہو کہ شمالی غزہ پر اہل غزہ کا حق تسلیم کروا لیا گیا ہے۔ جن کو یقین تھا کہ فلاڈلفیا اور نیٹسارم کاریڈور اب ہمیشہ کے لیے اسرائیلی فوج کے بوٹوں تلے رہیں گے انہیں خبر ہو کہ دونوں کاریڈورز سے اسرائیل کو انخلا کرنا ہو گا۔ جن کا خیال تھا مزاحمت کاروں کو یوں کچل دیا جائے گا کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گے وہ اب بیٹھے سر پیٹ رہے ہیں کہ صرف بیت حنون میں اتنے اسرائیلی فوجی مارے گئے جتنے آج تک کی جنگوں میں نہیں مارے گئے۔ جن کا خیال تھا چند سر پھروں کی مزاحمت کچل دی گئی، انہیں خبر ہو کہ اسرائیلی برگیڈیر عامر اویوی دہائی دے رہا ہے کہ مزاحمت تو آج بھی پوری قوت کے ساتھ موجود ہے لیکن اسرائیل گھائل ہو چکا، مزاحمت کار تو نئی بھرتیاں کر رہے ہیں لیکن اسرائیل سے لوگ بھاگ رہے ہیں کہ فوجی سروس نہ لی جائے۔
غزہ میں مزاحمت متحد ہے۔ لوگوں پر قیامت بیت گئی، بچے ٹھٹھر کر مر گئے، قبریں کم پڑ گئیں، لیکن کوئی تقسیم نہیں ہے۔ سب ڈٹ کر کھڑے ہیں، لہو میں ڈوبے ہیں لیکن خدا کی رحمت سے مایوس نہیں۔ اُدھر اسرائیل ہے جہاں مایوسی اور فرسٹریشن میں دراڑیں وضح ہیں۔ ہرادی یہودی اسرائیلی حکومت کو سیدھے ہو چکے ہیں کہ ملک تو چھوڑ دیں گے لیکن لڑائی میں شامل نہیں ہوں گے۔ اسرائیل کا فنانس منسٹر بزالل سموٹرچ دھمکی دے رہا ہے کہ یہ معاہدہ اسرائیل کی شکست ہے ، وہ حکومت سے الگ ہو جائے گا۔ نیشنل سیکیورٹی کا وزیر اتمار بن گویر بھی دہائی دے رہا ہے کہ اس وقت ایسا کوئی معاہدہ شکست کے مترادف ہے۔ ایرل سیگل چیخ رہا ہے یہ معاہدہ اسرائیل پر مسلط کیا گیا ہے۔ یوسی یوشع کہتا ہے بہت برا معاہدہ ہوا لیکن ہم بے بس ہو چکے تھے، اور کیا کرتے۔ مقامی خوف فروشوں سے اب کوئی جا کر پوچھے، حساب سودوزیاں کا گوشوارہ کیا کہتا ہے۔ اسرائیل کے جنگی مبصرین دہائی دے رہے ہیں کہ جس دن امریکہ کمزور پڑ گیا یا اس نے منہ پھیر لیا اس دن اسرائیل کا کھیل ختم ہو جائے گا۔
اسرائیلی فضائیہ کے افسران گن گن کر بتا رہے ہیں کہ امریکی امداد نہ پہنچتی تو اسرائیل تیسرے ہفتے میں جنگ کے قابل نہ تھا۔ وہ حیران ہیں کہ ایک چھوٹا سا شہر ہے، ہزاروں قتل ہوئے پڑے اور لاکھوں زخمی، دنیا نے منہ موڑ رکھا، کئی ایٹم بموں کے برابر سلحہ ان پر پھونک دیا گیا، کہیں سے کوئی امداد نہیں ملی، اسلحہ تو دور کی بات انہیں کوئی مسلمان ملک پانی اور خوراک تک نہ دے سکا، لیکن وہ ڈٹے رہے، کیسے ڈٹے رہے۔ وہ لڑتے رہے، کیسے لڑتے رہے؟ کچھ وہ تھے جن کے سر قضا کھیل چکی، اور کچھ وہ تھے جو اس کے منتظر تھے، قدم مگر کسی کے نہ لڑکھڑائے۔ ہبریو یونیورسٹی میں قائم عارضی وار روم میں اب پہلی تحقیق اس بات پر ہونے لگی ہے کہ ان حالات میں مزاحمت کیسے قائم رہی؟ حوصلے کیوں نہ ٹوٹے۔ دنیا اب ویت نام کی مزاحمت بھول چکی ہے۔ دنیا آئندہ یہ پڑھا کرے گی کہ غزہ میں ایسی مزاحمت کیسے ممکن ہوئی؟ جس مزاحمت کا نام لینے پر مغرب کے سوشل میڈیا کے کمیونٹی سٹینڈرڈز کو کھانسی، تپ دق، تشنج اور پولیو جیسی مہلک بیماریاں لاحق ہو جاتی تھیں، اتفاق دیکھیے اسی مزاحمت کے ساتھ مذاکرات کرنا پڑے، معاہدے میں اسی مزاحمت کا نام لکھنا پڑا اور عالم یہ ہے کہ امریکی صدر اور نو منتخب امریکی صدر میں کریڈٹ کاجھگڑا چل رہا ہے کہ سہرا کس کے سر باندھا جائے۔
دنیا اپنے فوجیوں کی تحسین کرتی ہے مگر ادھر خوف کی فضا یہ ہے کہ غزہ میں لڑنے والے اسرائیلی فوجیوں کی شناخت خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کہیں کسی ملک میں جنگی جرائم میں دھر نہ لیے جائیں۔ ان جنگی مجرموں کے لیے باقاعدہ مشاورتی فرمان جاری ہو رہے ہیں کہ بیرون ملک جائیں تو گرفتاری سے بچنے کے لیے کون کون سے طریقے استعمال کیے جائیں۔ خود نیتن یاہو کے لیے ممکن نہیں کہ دنیا میں آزادانہ گھوم سکے۔ قانون کی گرفت میں آنے کا خوف دامن گیر ہے۔ یہ فاتح فوج کے ڈھنگ ہیں یا کسی عالمی اچھوت کے نقوش ہیں جو ابھر رہے ہیں؟ ادھر اسرائیل میں بائیڈن کے سفیر جیک لیو کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نہ صرف گلوبل ساؤتھ گنوا دیا ہے بلکہ مغرب بھی اس کے ہاتھ سے جا رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ہم تو اسرائیل کے ساتھ ہیں لیکن نئی نسل کچھ اور سوچ رہی ہے اور اگلے بیس تیس سال میں معاملات نئی نسل کے ہاتھ میں ہوں گے۔ جیک لیو کے مطابق بائڈن اس نسل کا آخری صدر تھا جو اسرائیل کے قیام کے بیانیے کے زیر اثر بڑی ہوئی۔ اب بیانیہ بدل رہا ہے۔
نیا بیانیہ کیا ہے؟ نیا بیانیہ یہ ہے کہ امریکہ میں ایک تہائی یہودی ٹین ایجرز فلسطینی مزاحمت کی تائید کر رہے ہیں۔ 42 فی صد ٹین ایجر امریکی یہودیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کا جرم کر رہا ہے۔ 66 فی صد امریکی ٹین ایجر یہودی فلسطینی عوام سے ہمدردی رکھتے ہیں۔۔۔۔ کیا یہ کوئی معمولی اعدادوشمار ہیں؟غزہ نے اپنی لڑائی اپنی مظلومیت اور عزیمت کے امتزاج سے لڑی ہے ورنہ مسلم ممالک کی بے نیازی تو تھی ہی، مسلمان دانشوروں کی بڑی تعداد نے بھی اپنے فیس بک اکاؤنٹ کی سلامتی کی قیمت پر غزہ کو فراموش کر دیا تھا۔ اسرائیل کا مظلومیت کا جھوٹا بیانیہ تحلیل ہو چکا ہے۔ دنیا کے سب سے مہذب فاتح کی کوزہ گری کرنے والی فقیہان ِ خود معاملہ طفولیت میں ہی صدمے سے گونگے ہو چکے۔ مرعوب مجاورین کا ڈسکو کورس منہدم ہو چکا ہے۔ انکے جو ممدوح مزاحمت کو ختم کرنے گئے تھے، اسی مزاحمت سے معاہدہ کر کے لوٹ رہے ہیں۔ جدوجہد ابھی طویل ہو گی، اس سفر سے جانے کتنی مزید عزیمتیں لپٹی ہوں، ہاں مگر مزاحمت باقی ہے، باقی رہے گی۔ مزاحمتیں ایسے کب ختم ہوتی ہیں؟ ڈیوڈ ہرسٹ نے کتنی خوب صورت بات کی ہے کہ غزہ نے تاریخ کا دھارا بدل دیا ہے۔
آصف محمود
بشکریہ روزنامہ 92 نیوز
0 notes
Text
DAROOD SHAREEF AFTER FAJR AND MAGHRIB PRAYERS
Please recite the selection of the best Darood Shareef after Fajr and Maghrib Prayers, especially on Thursdays and Fridays, to get the maximum Blessings from Allah (Subhanahu wa Ta’ala) and His Last Prophet Muhammad (SallAllahu ‘alaihi wa Sallam) In Shaa Allah!
اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓـئِكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّ ؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا
InnAllaha wa Malaa’ikatahoo yu-Salloona ‘alan-Nabiyyi, Yaa ayyuhalladheena aamanoo Salloo ‘alaihi wa Sallimoo tasleemaa.
Darood Ibraheemi دٍرٰودٍ اِبْرٰہِیْمَی
اللّٰہُمَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرٰھِیْمَ وَ عَلٰی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ
مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰی اِبْرٰھِیْمَ عَلٰی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
As-Sallaamu ‘alaika ayyuhan-Naabiyyu wa Rahmatullahin wa Barakatuhu
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ
As-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
اَلصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللّٰهِ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
الصلوۃ و السلام علیک یا رسول اللہ ، الصلوۃ و السلام علیک یا حبیب اللہ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah, As-Salaatu was-Salaa
mu yaa HabeebAllah
۔ \اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin
اللهم صلی علی سیدنا محمد النبی الامی
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّمْ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Sallim
اللھم صلی علی سیدنا محمد بعدد کل داء
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daamin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin
اللّھُمَّ صَلِ عَلٰی سَیِّدِنا محمدٍ بِعَدَدِ کُلِ دَإٍٓ وَّ دَوَإٍٓ وَ باَرِکٕ وَسلم ۔۔
۔ یہ درود شریف سات مرتبہ پڑھا جائے ۔۔ اس کے بعد سات مرتبہ سورہ فاتحہ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawaa’a wa Baarik wa Sallim
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa aali Muhammadin wa Baarik wa Sallim
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ کُلِّ دَاءٍ وَ دَوَاءٍ وَ بِعَدَدِ کُلِّ عِلَّةٍ وَشِفَاءٍ
وَبَارِک وَسَلِّم”- یہ درود شریف 7 مرتبہ اس کے بعد سورہ فاتحہ 7 مرتبہ پڑھا جائے
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawa’in bi ‘adadi kulli ‘illastin wa shifaa’in wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على سيدنا و حبيبنا و شفيعنا و نبينا محمد و آله وأصحابه و بارك و سلم
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Habeebinaa wa Shafee’inaa wa Nabiyyinaa Muhammadin wa aalihi wa As-haabihee wa Baarik wa Sallim
االلھم صل علی سیدنا و مولانا محمد وعلی سیدنا علی وسیدتنا فاطمہ وسیدتنا زینب وسیدنا حسن وسیدنا حسین وعلی الہ وصحبہ وبارک وسلم.
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin wa ‘alaa Sayyidinaa ‘Ali wa Sayyiditinaa Fatimah wa Sayyiditinaa Zainab wa Sayyidinaa Hassan, wa Sayyidinaa Hussain wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Baarak wa Sallim
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa wa Maulaana Muhammadin
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘alaa Nabiyyinaa wa Salli ‘alaa Muhammadin, wa Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa wa Salli ‘alaa Muhammadin
اللھم صلی علی محمد عبدک و رسولک
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin ‘Abdika wa Rasoolika
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ ﻋَﺒْﺪِكَ وَنَبِيِّكَ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee
اللھم صلی علی محمد کما تحب و ترضی
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin kamaa yuhibbu wa tardaa
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa Aali Muhammadin wa Baarik wa Sallam
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ بَارِکْ وَ سَلِّمْ
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee.wa Sahbihee wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin, Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa Muhammadin wa Salli ‘alaa Muhammadin...
اللھم صلی وسلم علی نبینا محمد
Allahumma Salli ‘’wa Sallim ‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin
اَللّٰھُمَّ صَلّ ِعَلٰی سَیِدناَ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِهِ وَعِترَتِهِ بِعَدَدِ کُل ِمَعلُومٍ لَّكَ اَستَغفِرُ اللهََ َالَّذِی لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الحَیُّ القَیُومُ وَاَتُوبُ اِلَیهِ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa ‘izzatihee bi’adadi kulli ma’loomillaka astaghfirullaahilladhee laa ilaaha illaa huwal Hayyul Qayoom wa atoobu ilaihi
بسم اللہ اللھم صلی علی محمد
Bismillahi Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
جزی اللہ عنا محمد صلی اللہ علیہ و سلم ما ھو اھلہ
JazAllahu ‘annaa Muhammadin SallAllahu ‘alaihi wa Sallam maa huwa ahluhoo
صَليَّ اللّٰہُ عَلَيَٰ النَّبِیِ الْاُمِّیِّ وَ عَليَٰ آلِهٖ وَ صَلَّي اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ صَّلٰوةً وَّالسَّلَامُ ٗ عَلَيۡكَ یَا رَسُوْلَ اللہِ
SallAllahu ‘alan-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee wa SallAllahu ‘alaihi wa Sallim Salaatan was-Salaamu ‘alaik a yaa Rasoolullah Sahbihee wa Baarak wa Sallim
صَلَّى اللّٰهُ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin
صلی اللہ علی سیدنا محمد والہ وسلم
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa Aalihee wa Sallim…
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ]
As-Salaamo ‘alaika yaa RasoolAllah
صلی اللہ علیک یا رسول اللہ و سلم علیک یا حبیب اللہ
SallAllahu ‘alaika yaa RasoolAllah wa Sallam ‘alaika yaa HabeebAllah
صلی علٰی حبیبہ محمد و آل و سلم
Salli ‘alla Habeebihee Muhammadin wa Aali wa Sallim
صلی علٰی حبیبہ و صحبہ و سلم
Salli ‘alla Habeebihee wa Sahbihee wa Sallim
صلی علٰی نبينا صلی علٰی محمد
Salli ‘alaa Nabiyyinaa Salli ‘alaa Muhammadin
درود اِبْرٰھِیْمَی
Darood Ibraheemi
اللّٰہُمَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرٰھِیْمَ وَ عَلٰی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ
مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰی اِبْرٰھِیْمَ عَلٰی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
0 notes
Text
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پورا قرآن پاک پڑھاتھا وِل سمتھ کا انکشاف
(24 نیوز)ہالی ووڈ سپر سٹار ول اسمتھ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے رمضان کے مقدس مہینے میں پورا قرآن پاک پڑھا تھااور انہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعات نے بہت متاثر کیا۔ تفصیلات کے مطابق “بگ ٹائم پوڈ کاسٹ”پروگرام کے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دو سال سے ایک مشکل وقت سے گزر رہے تھے، جس نے انہیں اپنے باطن کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے بتایا کہ” اس دوران انہوں نے قرآن…
0 notes
Text
ایک استاد کی ڈائری !
مجھے اپنے ہونہار شاگرد بہت یاد آتے ہیں۔۔۔
۔۔۔۔۔
ایک دفعہ کلاس میں بچوں سے درخواست لکھنے کو کہا تو ایک نے بخدمت جناب کو "بدبخت جناب" لکھا۔۔۔
۔۔۔۔۔
پرچے میں چچا کے نام خط لکھنے کو کہا گیا تو
کسی کے چچا شاید وفات پاچکے تھے،خط کے آغاز میں لکھا
"السلام علیکم یا اہل القبور"۔
۔۔۔۔۔
ایک طالب علم نے خط نویسی میں "امید ہے آپ بخیریت ہوں گے" کو "امید ہے آپ بیغیرت ہوں گے" لکھ ڈالا
۔۔۔۔۔۔
ایک نے "درختوں پر انجیر لٹکے ہوئے تھے، کو "درختوں پر انجینئر لٹکے ہوئے تھے" پڑھا۔
۔۔۔۔۔۔
ایک نے تو گھر جا کر بتایا کہ مس کہہ رہی تھیں آپ خود کشی پر دھیان دیں حالانکہ مس نے خوش خطی کی بات کی تھی.۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
پچھلے ہفتے ایک شاگرد نے لکھا: شاعر مشرک فرماتے ہیں
"محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں گند"
۔۔۔۔
میم کیا ہم لعنت کا استعمال کر سکتے ہیں؟
ہر گز نہیں،یہ کیسا سوال ہے؟
میم آپ نے ہی نوٹ میں لکھا تھا کہ جہاں مشکل پیش آئے وہاں لعنت کا استعمال کریں.
میں نے "لغت" لکھا تھا لعنت نہیں۔۔اف۔۔
2 notes
·
View notes
Photo
نجاست لگے کپڑوں میں عمرہ کرنے کا حکم سوال ۵۰۵: ایک شخص کو عمرے سے فراغت کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے احرام کے کپڑوں کو نجاست لگی ہوئی ہے، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جب انسان کو عمرے کا طواف اور سعی کرنے کے بعد معلوم ہو کہ اس کے احرام کے کپڑے کو نجاست لگی ہوئی ہے تو اس کا طواف وسعی اور عمرہ صحیح ہے کیونکہ جب انسان کو یہ معلوم نہ ہو کہ اس کے کپڑے کو نجاست لگی ہوئی ہے یا معلوم تو ہو مگر وہ اسے دھونا بھول گیا ہو اور اس نے اسی کپڑے میں نماز پڑھ لی ہو تو اس کی نماز صحیح ہے۔ اسی طرح اس نے اگر اسی کپڑے میں طواف کر لیا ہو تو اس کا طواف بھی صحیح ہے اور اس کی دلیل حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا﴾ (البقرۃ: ۲۸۶) ’’اے ہمارے پروردگار! اگر ہم سے بھول یا چوک ہوگئی ہو تو ہم سے مواخذہ نہ کیجئے۔‘‘ یہ دلیل عام قواعد شریعت میں سے ایک عظیم قاعدہ ہے اور اس مسئلے سے متعلق ایک دلیل خاص بھی ہے اور وہ یہ کہ رسول ��للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو نماز پڑھائی اور آپ کا یہ طریقہ تھا کہ آپ اپنے جوتوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے، مگر اس دن آپ نے نماز کے دوران اپنے جوتوں کو اتار دیا۔ آپ کو دیکھ کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی اپنے جوتوں کو اتار دیا۔ نماز مکمل کرنے کے بعد آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے پوچھا: ((مَا شَأْنُکُمْ؟)) ’’تمہیں کیا ہوا؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم نے دیکھا کہ آپ نے جوتے اتار دیے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ جِبْرِیْ��َ عَلَیْہِ السَّلَامُ اَتَانِی فَأَخْبَرَنِی اَنَّ فِیْہِمَا خبثا))( سنن ابی داود، الصلاۃ، باب الصلاۃ فی النعال، ح: ۶۵۰۔) ’’بے شک جبریل میرے پاس آئے اور انہوں نے مجھے بتایا کہ میرے جوتوں کو نجاست لگی ہوئی ہے۔‘‘ اس موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو از سر نو نہیں پڑھایا تھا، حالانکہ آپ نے نماز کا ابتدائی حصہ انہی جوتوں کو پہنے ہوئے پڑھا تھا جن کو نجاست لگی ہوئی تھی۔ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ جو شخص بھول جانے یا عدم واقفیت کی وجہ سے ناپاک کپڑے میں نماز پڑھ لے، اس کی نماز صحیح ہے۔ یہاں ایک ضروری مسئلے کی طرف بھی توجہ دلائی جاتی ہے اور وہ یہ کہ اگر انسان اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نماز پڑھنی شروع کر دے اور وضو نہ کرے اور وہ یہ سمجھے کہ اس نے بکری کا گوشت کھایا ہے اور جب اسے یہ معلوم ہو کہ یہ گوشت بکری کا نہیں بلکہ اونٹ کا تھا تو کیا وہ اپنی نماز دوہرائے یا نہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ وضو کر کے نماز دوبارہ پڑھے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ جو شخص عدم واقفیت کی وجہ سے ناپاک کپڑے میں نماز پڑھ لے تو وہ نماز نہ دہرائے اور جو عدم واقفیت کی وجہ سے اونٹ کا گوشت کھا لے تو وہ نماز کو دوبارہ پڑھے؟ (ان دونوں میں کیا فرق ہے؟) ہم عرض کریں گے کہ یہ اس لیے ہے کہ ہمارے پاس ایک مفید اور اہم قاعدہ ہے اور وہ یہ ہے کہ مامورات جہالت ونسیان کی وجہ سے ساقط نہیں ہوتے جب کہ منہیات جہالت ونسیان کی وجہ سے ساقط ہو جاتے ہیں۔ اس قاعدے کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: ((مَنْْ نَامَ عن صلاۃ أو نسیھافلییُصَلِّیَہَا إِذَا ذَکَرَہَا))( صحیح البخاری، المواقیت باب من نسی صلاۃ فلیصل اذا ذکر، ح: ۵۹۷ وصحیح مسلم، المساجد، باب قضاء الصلاۃ الفائتۃ، ح: ۶۸۴ (۳۱۵) واللفظ لہ۔) ’’جو شخص کوئی کسی نماز کے وقت سوجائے یا اس کے ذہن سے نمازکاخیال جات رہے تو وہ اسے اسی وقت پڑھ لے جب اسے یاد آئے۔‘‘ اسی طرح اگر کوئی ظہر یا عصر کی نماز میں دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دے اور باقی نماز بھول جائے، تو یاد آجانے پر اسے نماز مکمل کرنا ہوگی۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مامورات نسیان کی وجہ سے ساقط نہیں ہوتی، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ جو شخص نماز بھول جائے تو وہ اسے اس وقت پڑھ لے جب اسے یاد آئے، نسیان کی وجہ سے نماز ساقط نہ ہوگی۔ اسی طرح بھول کر کم پڑھنے کی صورت میں بھی باقی نماز ساقط نہ ہوگی بلکہ اسے پورا کرنا ہوگا۔ رہی اس بات کی دلیل کہ مامورات جہالت کی وجہ سے بھی ساقط نہیں ہوتے تو وہ یہ ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے جلدی جلدی نماز پڑھی اور پھر اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ((اِرْجِعْ فَصَلِّ فَاِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ))( صحیح البخاری، الاذان، باب وجوب القراء ۃ، ح: ۷۵۷، وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ، ح: ۳۹۷۔) ’’واپس جاؤ اور نماز پڑھو، کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔‘‘ اس طرح آپ نے اسے تین بار لوٹایا۔ وہ نماز پڑھنے کے بعد جب بھی آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا، آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس سے یہی فرماتے: ((اِرْجِعْ فَصَلِّ فَاِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ))( صحیح البخاری، الاذان، باب وجوب القراء ۃ، ح: ۷۵۷، وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ، ح: ۳۹۷۔) ’’واپس جاؤ اور نماز پڑھو، تم نے نماز نہیں پڑھی۔‘‘ حتیٰ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نماز سکھائی اور پھر اس نے صحیح نماز ادا کی۔ اس شخص نے جہالت کی وجہ سے نماز کے ایک واجب کو ترک کیا تھا کیونکہ اس شخص نے عرض کیا تھا: ’’اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے، میں اس سے زیادہ اچھے طریقے سے نماز نہیں پڑھ سکتا، لہٰذا آپ مجھے نماز سکھا دیجئے۔‘‘ اگر جہالت کی وجہ سے واجب ساقط ہوتا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے معذور سمجھتے۔ طالب علم کے لیے یہ ایک اہم اور مفید قاعدہ ہے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۴۳۸، ۴۳۹، ۴۴۰ ) #FAI00415 ID: FAI00415 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
اداکارہ ریکھا میری کلاس فیلو ہیں،نیتاامبانی
بھارتی اب پتی بزنس مین مکیش امبانی کی اہلیہ اور��یلائنس فاؤنڈیشن کی بانی و چیئرپرسن نیتاامبانی نے انکشاف کیاہےکہ وہ اورریکھا ایک ہی اسکول میں پڑھا کرتےتھے اور یہ میری کلاس فیلو ہیں۔ رپورٹ کےمطابق بھارتی فیشن ڈیزائنر،کوسٹیوم اسٹائلسٹ اورفلم میکر منیش ملہوترانےحال ہی میں ممبئی میں اپنےنئےاسٹورکاآغاز کیا۔فلمی ستارے،فیشن بزنس سےتعلق رکھنےوالےسیلبریٹیزاورفلم انڈسٹری کےلوگوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی…
0 notes
Text
أحببتك على الرغم من أنني لا أحضنك ولا أراك دائمًا ، أنا أحبك لأنني كتبت عنك ، وقرأت لك ، وضحكت من أجلك ، وتغيرت من أجلك ، لقد أحببتك أثناء غيابك.
میں نے آپ سے محبت کی حالانکہ میں آپ کو گلے نہیں لگاتا اور میں آپ کو ہمیشہ نہیں دیکھتا ہوں، میں آپ سے پیار کرتا ہوں کیونکہ میں نے آپ کے بارے میں لکھا، آپ کے لیے پڑھا، آپ کے لیے ہنسا، اور آپ کے لیے بدلا، میں نے آپ سے محبت کی جب آپ دور تھے۔
I loved you even though I don't hug you and I don't always see you, I love you because I wrote about you, read for you, laughed for you, and changed for you, I Loved you while you were away.
Mahmood Darwish
49 notes
·
View notes