#پاونڈ
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 2 months ago
Text
190ملین پاؤنڈ ریفرنس بشریٰ بی بی عدالت میں پیش اڈیالہ جیل سے اہم خبر آ گئی
(ارشادقریشی)بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے 190ملین پاؤنڈریفرنس اور توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے گئے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ  بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت  ہوئی،احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں ریفرنس کی سماعت کی،بشریٰ بی بی کے عدالت پیش ہونے پر وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے گئے،ملزمان نے 342کے…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
توشہ خانہ کیس میں فرد جرم پھر مؤخر، عمران خان کی بیٹوں سے فون پر رابطے کی درخواست منظور
احتساب عدالت کے جج نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ اور 190ملین پاونڈ ریفرنسسز کی سماعت کی،توشہ خانہ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عا��د نہ ہو سکی ۔ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ملزمان کو نقول کی تقسیم بھی 8جنوری تک موخر کردی گئی۔ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت بھی 8جنوری تک ملتوی کردی گئی۔ عمران خان کی جانب سے بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کی استدعا کی گئی ،عدالت نے ان کی استدعا  منظور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
dashtyus · 5 years ago
Photo
Tumblr media
المعروف ون پاؤنڈ فش گلوکار سیٹھ شاہد نذیر اور اس کے بیٹے پر باراتیوں کا ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ‘گلوکار کا سرپھٹ گیا پتوکی (این این آئی )المعروف ون پاؤنڈ فش گلوکار سیٹھ شاہد نذیر اور اس کے بیٹے پر باراتیوں کا ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ‘ باراتیوں کے حملے میں باپ بیٹا شدید زخمی ہوگئے، تفصیلات کے مطابق ون پاؤنڈ فش سیٹھ شاہد نذیر کا بیٹا حماد نذیر گھر کا سامان لینے گیا تو راستے میں ملتان روڈ پر واقع مغل اعظم شادی حال پتوکی کے سامنے حماد کی موٹر سائیکل باراتیوں کی گاڑی سے ٹکرا گئی جس پر باراتیوں
0 notes
45newshd · 5 years ago
Photo
Tumblr media
المعروف ون پاؤنڈ فش گلوکار سیٹھ شاہد نذیر اور اس کے بیٹے پر باراتیوں کا ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ‘گلوکار کا سرپھٹ گیا پتوکی (این این آئی )المعروف ون پاؤنڈ فش گلوکار سیٹھ شاہد نذیر اور اس کے بیٹے پر باراتیوں کا ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ‘ باراتیوں کے حملے میں باپ بیٹا شدید زخمی ہوگئے، تفصیلات کے مطابق ون پاؤنڈ فش سیٹھ شاہد نذیر کا بیٹا حماد نذیر گھر کا سامان لینے گیا تو راستے میں ملتان روڈ پر واقع مغل اعظم شادی حال پتوکی کے سامنے حماد کی موٹر سائیکل باراتیوں کی گاڑی سے ٹکرا گئی جس پر باراتیوں
0 notes
urdu-poetry-lover · 4 years ago
Text
Tumblr media
ستر اور اسی کی دہائی میں اس کی شہرت اور دولت کا اتنا چرچا تھا کہ شہزادیاں اور شہزادے ان کے ساتھ ایک کپ کافی پینا اپنے لئے اعزاز سمجھتے تھے.
وہ کینیا میں موجود اپنے وسیع و عریض فارم ہاوس میں چھٹیاں گزار رہے تھے ان کی کم سن بیٹی نے آئیسکریم اور چاکلیٹ کی خواہش کی انہوں نے اپنا ایک جہاز ال 747 بمع عملہ پیرس بھیجا جہاں سے آئیسکریم خریدنے کے بعد جنیوا سے چاکلیٹ لیکر اسی دن جہاز واپس کینیا پہنچا.
اس کے ایک دن کا خرچہ 1 ملین ڈالرز تھا.
لندن،پیرس،نیویارک،سڈنی سمیت دنیا کے 12 مہنگے ترین شہروں میں اس کے لگژری محلات تھے.
انہیں عربی نسل گھوڑوں کا شوق تھا دنیا کے کئی ممالک میں ان کے خاص اصطبل تھے.
اس کی دی ہوئی طلاق آج تک دنیا کی مہنگی ترین طلاق سمجھی جاتی ہے جب اس نے 875 ملین ڈالر اپنی امریکی بیوی کے منہ پر مارے اور اسے طلاق دی.
اس کی ملکیت میں جو یاٹ تھی وہ اپنے دور کی سب سے بڑی یاٹ تھی،جو اس وقت بادشاہوں کو بھی نصیب نہ تھی
اس یاٹ میں 4 ہیلی کاپٹر ہر وقت تیار رہتے جب کہ 610 افراد پر مشتمل خدام اور عملہ تھا،وہ یاٹ بعد میں ان سے برونائی کے سلطان نے خریدی ان سے ہوتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ تک پہنچی،ٹرامپ نے 29 ملین ڈالر میں خریدی.
ان کی اس یاٹ پر جیمز بانڈ سیریز کی فلموں سمیت کئی مشہور ہالی ووڈ فلمیں شوٹ کی گئیں.
اپنی پچاسویں سالگرہ پر اس نے سپین کے ساحل پر دنیا کی مہنگی ترین پارٹی دی جس میں دنیا کی 400 معروف شخصیات نے 5 دن تک خوب مستی کی.
امریکی صدر رچرڈ نکسن کی بیٹی کی ایک مسکراہٹ پر 60 ہزار پاونڈ مالیت کا طلائی ہار قربان کر دیا.
اسحلے کا بہت بڑا سوداگر تھا ملکوں کے درمیان وہ اسلحے کی ڈیل اور معاہدے کراتا تھا،سعودی عرب اور برطانیہ کے درمیان انہوں نے 20 ارب ڈالر کے معاہدے کرائے.
شراب اور شباب ان کی کمزوری تھی 4 جائز اور 8 ناجائز بیگمات ان کے عقد میں تھیں.
یتیموں پر دست شفقت رکھنا،بیواوں کا خیال،مسکینوں کی مدد،سیلاب اور زلزلوں میں انسانی ہمدردی کے تحت فلاحی کام ان سب سے اسے سخت الرجی تھی ان کا یہ جملہ مشہور تھا کہ آدم علیہ السلام نے اپنی اولاد کی کفالت کی ذمہ داری مجھے نہیں سونپ دی ہے.
اسی کی دہائی میں وہ 40 ارب ڈالرز کے اثاثوں کا مالک تھا.
پھر آہستہ آہستہ اللہ تعالی نے اس کی رسی کھینچ لی،اب تنزل و انحطاط کی طرف اس کا سفر شروع ہوا، اربوں ڈالرز کی مالیت کے ان کے ہیرے سمندر میں ڈوب گئے،کاروبار میں خسارے پہ خسارہ شروع ہوا،قرضے پہ قرضا چڑھا سب اثاثے فروخت کر ڈالے،ان کے دوست احباب،ان کے چاہنے والوں نے ان سے نظریں پھیر لی،یہ ایک لمبی مدت گمنامی کے پاتال میں چلا گیا،کسی کو خبر نہ تھی کہ کہاں ہے.
پھر ایک دن یہ لندن میں کسی سعودی تاجر کو ملا ،ان کی حالت غیر ہوچکی تھی،اس تاجر سے کہا وطن واپس جانا چاہتا ہوں لیکن کرایہ نہیں،اس سعودی تاجر نے اکانومی کلاس کا ٹکٹ خرید کر اسے دیا اور یہ جملہ کہا.
اے عدنان ! اللہ تعالی نے فقیروں اور غریبوں پر مال خرچ کرنے اور صدقہ کا حکم دیا ہے یہ ٹکٹ بھی صدقہ ہے.
اپنے دور کا یہ کھرپ پتی شخص صدقے کی ٹکٹ پر عام مسافروں کے ساتھ جہاز میں بیٹھ کر جدہ پہنچ گیا.
اس عرب پتی تاجر کا نام عدنان خاشقجی تھا یہ عرب نژاد ترکی تھا،اس کی پیدائش مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی ان کا والد شاہی طبیب تھا،یہ شخص ترکی میں قتل ہوئے صحافی جمال خاشقجی کا چچا تھا،2017 میں ان کا انتقال ہوا.
میں نے جب اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کیا یقین کیجئے میں ہل کر رہ گیا اللہ تعالی کے انصاف پر میرا ایمان مزید پختہ ہوگیا،یاد رکھیں آپ جتنے بھی طاقت ور ہیں آپ جتنے بھی ثروت مند ہیں اللہ تعالی کے آگے بہت کمزور ہیں،اپنی دولت اور طاقت کو کبھی بغاوت کے لئے استعمال نہ کرنا اللہ تعالی کی پکڑ بڑی سخت ہے.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زوال نعمت سے ہمیشہ اللہ تعالی کی پناہ مانگتے تھے.
اللهم إني أعوذ بك من زوال نعمتك.
3 notes · View notes
urduclassic · 4 years ago
Text
پہلے ناول کی کامیابی کے بعد بیشتر مصنف ناکام کیوں ہو جاتے ہیں؟
اپنے پہلے ہی ناول کی کامیابی کے بعد دوسری کتاب لکھنے کا دباؤ یا تو مصنفین کے لیے دہشت پیدا کرتا ہے یا پہلی کامیابی ان کو مکمل اعتماد فراہم کرتی ہے۔  کمپوٹر کی خالی سکرین اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ مصنف سے دوبارہ متاثر کن تحریر کی امید کی جا رہی ہے۔ اس کیفیت کو ’سیکنڈ ناول سنڈروم‘ کہا جاتا ہے اور اکثر ناول نگار اس کا شکار بن جاتے ہیں۔ برطانیہ کے سب سے معتبر ایوارڈز ’دی ڈیسمنڈ ایلیٹ پرائز‘ پہلی بار ناول نگاری کرنے والے بہترین مصنف کو دس ہزار پاونڈ کی انعامی رقم سے نوازتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ دوبارہ بھی اتنا ہی اچھا ناول تحریر کریں گے۔ 2004 میں اپنی کتاب ’دی لائن آف بیوٹی‘ کے لیے ’دی مین بُکر پرائز‘ جتنے والے مصنف اور ’دی ڈیسمنڈ ایلیٹ پرائز‘ ججنگ پینل کے رکن ایلن ہولنگ ہرسٹ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ’حالانکہ ان مصنفین پر دوسری بار لکھنے کے لیے معاہدہ کی کوئی پابندی نہیں ہوتی تاہم انعامی رقم جتنے کے بعد ان سے امیدیں باندھ لی جاتی ہیں کہ یہ انعام و اکرام ان میں دوسرا ناول لکھنے کے لیے تحریک پیدا کرے گا اور یہ کہ آنے والی تحریر کے لیے پڑھنے والے پہلے سے ہی تیار بیٹھیں ہوں گے۔‘
’میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میرے پہلے ناول ’دی سوئمنگ پول لائبریری‘ جو 1988 میں شائع ہوا تھا، نے برطانیہ اور امریکہ میں دھوم مچا دی تھی۔ میرا خیال ہے کہ دوسرا ناول لکھنے کے لیے حوصلہ افزائی پہلی تخلیق کی کامیابی سے ملتی ہے اور میں یہ جانتا ہوں کہ میں دوسری تحریر کے لیے اس کی ترتیب اور مزاج کو مختلف انداز سے پیش کرنا چاہتا تھا۔ میں جب یاد کرتا ہوں تو میں پاتا ہوں کہ اس کا آغاز کرنا کتنا مشکل تھا لیکن جب میں نے ایک بار اسے شروع کر دیا تو وہ تحریر میرے لیے اتنی پُرلطف اور دلچسپ ثابت ہوئی کہ وہ آج تک قائم ہے۔‘ ماضی میں جن مصنفین نے اپنے پہلے ناول کے باعث کامیابیاں سمٹی ان میں آئرش ناول نگار ایمیر میک برائڈ بھی شامل ہیں جن کو ان کے پہلے ناول ’اے گرل از آ ہاف تھنگ‘ کے لیے 2014 میں دی ڈیسمنڈ ایلیٹ پرائز دیا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں خواتین کے لیے افسانہ نگاری ’دی وومینز پرائز فار فِکشن‘ کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
دی ڈیسمنڈ ایلیٹ پرائز کا آغاز 2007 میں ہوا تھا اور اس کے بعد سے یہ انعام جتنے والے تمام مصنفین نے دوبارہ ناول تحریر کیے ہیں سوائے فرانسس سپافورڈ کے جن کو 2017 میں یہ اعزاز ان کے پہلے ناول ’گولڈن ہِل‘ کے لیے دیا گیا تھا۔ تاہم اب وہ نئے ناول پر کام کر رہے ہیں۔ اس فہرست میں رواں سال کا ایوارڈ جتنے والی مصنفہ کلیر ایڈم بھی شامل ہیں جن کو ان کی تصنیف ’گولڈن چائلڈ‘ کے لیے دی ڈیسمنڈ ایلیٹ پرائز دیا گیا۔ ہولنگ ہرسٹ کا کہنا ہے کہ ان تمام مصنفین کی تخلیقات نہایت عمدہ اور خوفناک حد تک حقیقت کے قریب تر تھیں لیکن اہم سوال یہ ہے کہ ایوارڈ یافتہ مصنفین دوبارہ ایسے شاندار ناول کیوں تحریرنہیں کر پائے۔ کیا یہ صرف ایک بار ہی قسمت کا کھیل تھا؟ تاہم مین بُکر پرائز کے لیے سالوں سے کام کرنے والے پیٹر سٹراس ایسا نہیں سوچتے۔ سٹراس کے مطابق : ’میرے خیال میں ایک غیرمعمولی افسانہ تحریر کرنا بذات خود ایک قابل قدر کارنامہ ہوتا ہے اور دوسرے ناول کی فکر میں گُھلنے کی بجائے پہلی کامیابی کا جشن منانا چاہیے۔‘
کچھ معاملات میں دوسری تصنیف کے مقابلے میں پہلی کتاب لکھنے کا خوف دل کو جھنجھوڑ دینے والا ہوتا ہے جیسا کہ امریکی مصنف ہارولڈ بروڈ کے کے ساتھ ہوا جہنوں نے اپنی پہلی کتاب کی تکمیل میں 27 برس لگا دیے۔ ہارولڈ کے ناول ’دی رن آوے سول‘ کو 1961 میں شائع ہونا تھا تاہم وہ اس کو 1991 میں مکمل کر پائے جبکہ ان کی دوسری تنصیف محض تین سال بعد منظرعام پر آ گئی تھی۔ پھر کچھ ایسے مصننفین ہوتے ہیں جو ایک ہی قابل ذکر کتاب تحریر کر کے ماضی کی دھول میں کھو جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر جے ڈی سیلنگر نے اپنے قلم سے’کیچر اِن دی رے‘ کے بعد کچھ تحریر نہیں کیا۔ اسی طرح میری شیلے نے بھی اپنے شہرہ آفاق ناول ’فرینکینسٹین‘ کے بعد مزید کچھ لکھنے سے اغماض ہی برتا۔ لیکن جب آپ ایملی برونٹے جیسا کلاسیک ناول ’وتھرنگ ہائیٹس‘ تحریر کرتے ہیں تو قارئین آپ کے قلم سے مزید پڑھنے کے لیے بے قرار رہتے ہیں۔
معروف شاعرہ سلویا پلاتھ کا اکلوتا ناول ’دی بیل جار‘ 1963 میں شائع ہوا۔ سلویا نے اس ناول کو اپنے اصل نام کی بجائے تخلص سے شائع کیا تھا جو حقیقت میں مصنفہ کی خود گزشت تھا جس میں انہوں نے اپنے ذہنی مرض کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے اس شہرہ آفاق ناول کو بڑے برطانوی اور امریکی ناشروں نے شائع کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد انہوں نے وکٹوریہ لوکاس کے فرضی نام سے اس کی اشاعت کا راستہ نکالا تھا۔ 2018 کا ایوارڈ جیتنے والی بھارتی نژاد برطانوی مصنفہ پریتی تانیجا جن کے ناول ’وی ڈیٹ آر ینگ‘ پر ٹی وی ڈرامہ بنایا جا رہا ہے، ابھی تک اپنا دوسرا ناول لکھنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جذبات باہر سے نہیں بلکہ آپ کے اندر سے آتے ہیں۔ ’یہ دباؤ ان کرداروں کا ہوتا ہے جو میرے ذہین میں بسے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان کی آوازوں کو سننے اور ان کو دیکھنے کے لئے اظہار کی ضرورت ہے۔ 
یہ وہ کہانیاں ہیں جو میں سنانا چاہتی ہوں‘ پہلی بار لکھنے والے کامیاب ناول نگاروں کے لیے دوسرا ناول لکھنا ٹوپی سے دوبارہ خرگوش نکالنے کے متراف ہوتا ہے، مصنفین کے رائٹرز بلاک کا خوف اور حالیہ کامیابی کو کھو دینے کے ڈر سے ان کا مستقبل ہمیشہ غیر یقینی رہتا ہے۔ کوئی بھی نہیں بتا سکتا کہ آپ کی اگلی کتاب پہلی کی طرح کامیاب رہے گی۔ ایسا 10 ناولوں کے بعد بھی ہو سکتا ہے جیسا کہ ہلیری مینٹل کے ساتھ ہوا تھا۔ ہلیری کو 1985 میں اپنے پہلے ناول ’ایوری ڈے از مادرز ڈے‘ کی کامیابی کے بعد سٹار بننے کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا تھا جب 2009 میں ان کے ناول ’ولف ہال‘ اور 2013 میں ’برنگ اپ دی باڈیز‘ کے لیے ان کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ لیکن جیسا کہ کوئی بھی مصنف یا ایجنٹ آپ کو بتائے گا کہ کامیابی حاصل کرنے کا واحد طریقہ صرف ایک ہی ہے اور وہ یہ کہ آپ کو لکھنا جاری رکھنا ہو گا۔
شارلیٹ کرپس
بشکریہ دی انڈپینڈنٹ
1 note · View note
msnsial · 2 years ago
Text
ڈاکٹر علی الوردی کی کتاب " لمحات اجتماعية من تاريخ العراق " سے ماخوذ
ڈاکٹر علی الوردی کی کتاب ” لمحات اجتماعية من تاريخ العراق ” سے ماخوذ
یہ 1917 کی بات ہے، عراق کے پہاڑوں میں برطانوی جنرل سٹانلی ماودے کا ایک چرواہے سے سامنا ہوا ۔جنرل چرواہے کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے مترجم سے کہا: ان سے کہہ دو کہ جنرل تمہیں ایک پاونڈ دے گا، بدلے میں تمہیں اپنے کتے کو ذبح کرنا ہوگا۔ کتا چرواہے کے لئے بہت اہم ہوتا ہے، یہ اس کی بکریاں چراتا ہے، دور گئے ریوڑ کو واپس لاتا ہے، درندوں کے حملوں سے ریوڑ کی حفاظت کرتا ہے، لیکن پاونڈ کی مالیت تو آدھا ریوڑ…
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 3 months ago
Text
190ملین پاؤنڈ کیس؛بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں دوبارہ ٹرائل کورٹ کو ارسال
(حاشر احسن)190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ بھیج دیں،عدالت نے کہاکہ ٹرائل کورٹ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے ۔ تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
موجودہ چیف جسٹس نے 190 ملین پاؤنڈز قومی خزانے میں منتقل کر دیئے، لطیف کھوسہ
تحریک انصاف کے وکیل اور رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس نے 190ملین پاونڈ کی تمام رقم قومی خزانے میں منتقل کروا دی ہے، اس رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آج میراتھن سیشن ہوا، الیکشن کمیشن بھی تشریف لائی، سائفر کیس بھی تھا، سائفر کیس میں اوپن ٹرائل ایک طرف رہا انہوں نے بند کمرہ کر دیا۔ وکیل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
45newshd · 5 years ago
Text
دوسری جنگ عظیم میں خدمات سرانجام دینے والے 99 سالہ ریٹائرڈ آرمی افسر کیپٹن ٹام مور نے کرونا وائرس سے لڑنے کیلئے ایک کروڑ پاؤنڈ جمع کر لئے ، انہوں نے اتنی بڑی رقم کیسے اکٹھی کی ؟پڑھئے تفصیلات
لندن(این این آئی)برطانیہ کے 99 برس کے سابق کیپٹن ٹام مور نے کہاہے کہ جب تک لوگ پیسے دیتے رہیں گے چلتا رہوں گا،میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کے 99 برس کے سابق کیپٹن ٹام مورنے کورونا کیخلاف ملک میں ہراول دستے کی مدد کے لیے اپنے باغ میں واک کرکے ایک کروڑ پائونڈ سے زائد رقم جمع کرلی ہے۔نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے چندہ جمع کرنے کی یہ مہم انہوں نے اپنی بیٹی کی مدد سے شروع کی تھی اور ارادہ ظاہر کیا تھا…
View On WordPress
0 notes
asimhanif · 3 years ago
Photo
Tumblr media
پرانے زمانے میں مالاکنڈ پہاڑی کے دامن میں ایک گاوں آباد تھا, جب بھی کوئی مسافر گاڑی حادثے کا شکار ہوکر پہاڑ سے گر جاتی یہ لوگ جاکر ان کا سامان لوٹتے۔ یہی ان کا ذریعہ معاش تھا۔ ان کا امام مسجد میں نماز کے بعد کچھ یوں دعا پڑھتا "اے پروردگار بہت عرصہ ہوا ہے کوئی گاڑی نہیں گری۔۔۔۔۔۔ کوئی باراتیوں سے بھری بس گرادے جن کی عورتیں سونے سے لدی ہوئی ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ رب کریم کوئی برطانیہ پلٹ کی گاڑی گرادے جس کا بیگ سامان سے اور جیب پاونڈ سے بھرا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم تیرے نادان بندے ہیں اگر ہم سے کوئی بھول ہوئی ہو تو رحم کا معاملہ کر ورنہ ہمارے بچے بھوکے مرجائے گے۔" پیچھے سے مقتدی امین ثمہ امین کی صدا لگاتے۔۔۔۔۔ پشتو کی ایک کہاوت ہے "دا چا پہ شر کی دا چا خیر یی۔" جس کا ترجمہ ہے "کسی کے شر میں کسی کی خیر ہوتی ہے"۔ قیام پاکستان سے لیکر آج تک ہم نے دوسروں کے شر میں اپنی خیر منائی ہے۔ہم نے خود سے کچھ نہیں کیا نا اپنے ادارے مضبوط کئے نہ انڈسٹری بنائی نہ برآمدات بڑھائی۔ تعلیم صحت اور انصاف کسی شعبے پر محنت نہیں کی۔۔۔ پچاس کی دہائی میں ہم نے "سیٹو" اور "سینٹو" کے مزے اڑائے۔ ساٹھ کی دہائی میں سرد جنگ میں امریکہ کا ڈارلنگ بن کر بڈھ بیر میں یوٹو طیاروں کو اڈے دیکر ڈالر بٹورے۔ ستر کی دہائی میں بھٹو صاحب نے عرب اسرائیل جنگوں جے کانت شکرے کا کردار نبھایا اور ڈائیلاگ بول بول کر مفت تیل کے مزے اڑائے۔ اسی کی دہائی میں روس افغانستان والے کھاتے ہم نے خوب "ریمبو تھری" بنا کر باکس آفس پر پیسے بنوائے۔ نوے کی دہائی میں کسی کا شر ہمارے ہاتھ نہیں آیا اور ہماری حالت بہت پتلی ہوگئی۔ دو ہزار کے بعد رحمت خداوندی نے پھر جوش مارا اور امریکہ نے افغانستان پر حملہ کردیا۔ اس شر کا جام لیکر ہم خوب جھومے، اسلحے اور ڈالروں کی برسات ہوئی۔ اس دفعہ ہم اکشے کمار بنے رہے کیونکہ "جو ہم بولتے وہ ہم کرتے اور جو نہیں بولتے وہ ڈیفنٹلی کرتے ہیں"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد آٹھ سال ہوئے کہ خدا ہم سے ناراض ہے اور ہمارے اردگرد کوئی شر نہیں ہورہا۔ حالت بہت خراب ہے ڈالر ایک سو اسی(180) پر پہنچ گیا ہے۔لوگوں کا معیار زندگی جانوروں سے بھی بدتر ہوگیا ہے۔۔۔۔۔۔ آئیں سب مل کر اپنے رب کریم سے دعا مانگتے ہیں "اے تمام جہانوں کے مالک امریکہ کا ایران پر حملہ کروادے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چین اور امریکہ کی کوئی زبردست سرد جنگ شروع کرادے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سعودی اور حوثیوں کی لڑائی ہمارے مکران ساحل تک پھیلا دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روس اور یوکرین کی لڑائی میں ہمیں فریق بنادے۔۔۔۔۔۔۔ پروردگار ہم تیرے نادان بندے ہیں اگر رحم کا معاملہ نہیں کروگے تو ہم بھوکے مرجا https://www.instagram.com/asimhanif50/p/CYgq5YwlJRe/?utm_medium=tumblr
1 note · View note
urdunewspedia · 3 years ago
Text
رواں ہفتے ڈالر، پاونڈ اور یورو کی قدر میں اضافہ - اردو نیوز پیڈیا
رواں ہفتے ڈالر، پاونڈ اور یورو کی قدر میں اضافہ – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ایک ماہ میں 8 ارب ڈالر کی ریکارڈ درآمدات کے باعث گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان برقرار رہی۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ ، آئی ایم ایف سے معاہدے اور سعودی فنڈز کی آمد میں تاخیر نے پاکستانی روپیہ کومزید کمزور کردیا ہے اور ایسے ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے ڈالر کی ڈیمانڈ برقرار رہی۔ رواں ہفتے بھی ڈالر، ریال، پاونڈ اور یورو کی قدروں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 3 years ago
Text
واٹس ایپ پر شوہر کو گالیوں سے نوازنے والی بیوی کو 50 ہزار پاونڈ جرمانہ
واٹس ایپ پر شوہر کو گالیوں سے نوازنے والی بیوی کو 50 ہزار پاونڈ جرمانہ
واٹس ایپ پر اپنے شوہر کو گا لیوں سے نوازنے والی خاتون کو عدالت نے 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ کی سزا مل گئی . واضح رہے کہ مصر میں 2003 کو ٹیلی کمیونی کیشن ایکٹ 10 کا آرٹیکل 76 نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سزا سنائی جاسکتی ہے۔ مصر کے جنوبی صوبے قنا کے شہر نجع حمادی میں عدالت نے ایک سرکاری ملازم خاتون پر 50 ہزار مصری پاؤنڈز (3300 ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ 30 سالہ خاتون پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
azharniaz · 3 years ago
Text
*برطانوی جنرل اور چرواہا*
*برطانوی جنرل اور چرواہا*
*یہ 1917 کی بات ہے عراق کے پہاڑوں میں برطانوی جنرل سٹانلی ماودے کا ایک چرواہے سے سامنا ہوا۔* *جنرل چرواہے کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے مترجم سے کہا ان سے کہہ دو کہ جنرل تمہیں ایک پاونڈ دے گا بدلے میں تمہیں اپنے کتے کو ذبح کرنا ہوگا۔* *کتا چرواہے کے لئے بہت اہم ہوتا ہے یہ اس کی بکریاں چراتا ہے، دور گئے ریوڑ کو واپس لاتا ہے، درندوں کے حملوں سے ریوڑ کی حفاظت کرتا ہے،لیکن پاونڈ کی مالیت تو آدھا ریوڑ سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
topurdunews · 3 months ago
Text
190ملین پاؤنڈ ریفرنس حتمی مرحلے میں داخلاحتساب عدالت سے اہم خبر آ گئی
(ارشادقریشی)190ملین پاؤنڈ ریفرنس کے 35گواہوں پر جرح مکمل ہو گئی،بانی پی ٹی آئی  عمران خان اور بشریٰ بی بی کے 342 کے بیان کیلئے 8 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت  ہوئی،احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی،بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی بھی  عدالت پیش ہوئیں،190 ملین پاؤنڈ ریفرنس حتمی مرحلے…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان سے جیل میں دوسرے دن بھی تفتیش
نیب ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کیلئے دوبارہ اڈیالہ جیل پہنچ گئی، نیب ٹیم 190 میں پاونڈ (القادر ٹرسٹ کیس) میں تفتیش کے لئے اڈیالہ جیل پہنچی ہے۔ جیل ذرائع  کا کہنا  ہے کہ نیب ٹیم میں میاں عمر ندیم، کیس افسر آصف منیر اور روح الامین شامل ہیں۔  جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کیلئے دوسری بار اڈیالہ جیل پہنچی۔نیب ٹیم میں میاں عمر ندیم، کیس افسر آصف منیر اور روح…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes