#ورزی
Explore tagged Tumblr posts
Text
یورپی یونین کا بلیو اسکائی پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
(ویب ڈیسک) یورپی یونین کی جانب سے بلیو اسکائی پر انفارمیشن ڈسکلوژر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یورپی کمیشن کے ترجمان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز چاہے وہ کتنے ہی چھوٹے ہوں۔ جنہوں نے یورپی یونین میں کام کرنا شروع کیا ہے، ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر ایک خاص صفحہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بنائے گئے خاص صفحے پر…
0 notes
Text
افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی خلاف ورزی،ترانے کےاحترام میں کھڑےنہ ہوئے
پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کی جانب سےسفارتی آداب کی خلاف ورزی کی گئی۔قومی ترانے کےاحترام میں کھڑےنہ ہوئے۔ پشاور میں ہونےوالی قومی رحمت للعالمینﷺکانفرنس میں قومی ترانہ شروع ہوتے ہی تمام شرکا احترام میں کھڑےہوگئے۔ لیکن افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکرقومی ترانےکےاحترام میں کھڑےنہ ہوئے بلکہ تقریب میں شریک انکےساتھی بھی احتراماً کھڑےنہ ہوئے۔ سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ افغان قونصل…
0 notes
Text
ترکیہ اسرائیل تجارتی تعلقات منقطع
دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا میں ہونے والی پیش رفت پر ترکیہ کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا پڑی۔ سوویت یونین کے خطرے نے ترکیہ کو مغربی بلاک کے بہت قریب کر دیا اور اس دوران ترکیہ نے نیٹو میں شمولیت کی اپنی تیاریاں شروع کر دیں۔ ترکیہ نے 14 مئی 1948 کو قائم ہونے والی ریاست اسرائیل کو فوری طور پر تسلیم نہ کیا اور’’انتظار کرو اور دیکھو‘‘ کی پالیسی پر عمل کیا۔ ترکیہ نے 1948-1949 کی عرب اسرائیل جنگ میں بھی غیر جانبدار رہنے کا انتخاب کیا، جو اسرائیل کے قیام کے فوراً بعد شروع ہوئی تھی۔ تقریباً ایک سال بعد 24 مارچ 1949 کو ترکیہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والا پہلا اسلامی ملک بن گیا اور ترکیہ کے اسرائیل کے ساتھ اقتصادی اور سیاسی تعلقات کی بنیادیں اس دور میں رکھی گئیں۔ ایردوان کے دور میں کئی بار اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں بڑے پیمانے پر کشیدگی بھی دیکھی گئی اور دونوں ممالک نےکئی بار سفیر کی سطح کے تعلقات کو نچلی سطح پر جاری رکھنے کو ترجیح دی۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران ترکیہ پر اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کا الزام لگایا گیا جس پر ترکیہ نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ ترکیہ اس وقت تک غزہ کو امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کے بعد صدر ایردوان نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان اس وقت 9.5 بلین ڈالر کا تجارتی حجم موجود ہے۔ اس سے اگرچہ ترکیہ کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے لیکن یہ منفی اثرات غزہ پر معصوم انسانوں کی نسل کشی کے سامنے ہمارے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔ اس طرح ترکیہ نے پہلی بار اسرائیل پر تجارتی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترکیہ کی وزارتِ تجارت نے اپنے بیان میں کہا کہ جب تک غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہیں کیا جاتا اسرائیل کیلئے 54 مختلف کٹیگریز سے مصنوعات کی برآمدات پر پابندی ہو گی اور پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔ ترکیہ کا یہ اعلان اسرائیل کی جانب سے ایئر ڈراپ یعنی فضا کے ذریعے امداد میں حصہ لینے کی ترکیہ کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ترکیہ کے شماریاتی ادارے (TUIK) کے اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں اسرائیل کو ترکیہ کی برآمدات 5.2 بلین ڈالر تھیں، اور اسرائیل سے اس کی درآمدات 1.6 بلین ڈالر تھیں۔ اس ایک سال کی مدت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم تقریباً 6.8 بلین ڈالر تھا اور ترکیہ، اسرائیل کے ساتھ اپنی برآمدات کی فہرست میں 13 ویں نمبر پر ہے۔
اسرائیل پر لگائی جانے والی تجارتی پابندیوں کے بعد ترکیہ کے وزیر خارجہ حقان فیدان نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے ظلم و ستم کے باوجود وہ جوابدہ نہیں ہے اور نہ ہی اسے اب تک کسی قسم کی سزا کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پوری امت کا فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کے دفاع کیلئے صف بندی کرے۔ یہ ہمارا امتحان ہے ہمیں ثابت کرنا چاہیے کہ ہم متحد ہو سکتے ہیں۔ ہمیں یہ دکھانا چاہیے کہ اسلامی دنیا سفارتی ذرائع سے اور جب ضروری ہو، زبردستی اقدامات کے ذریعے نتائج حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبضے کے خلاف مزاحمت اب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ نہیں ہے، بلکہ پوری دنیا کے ظالموں اور مظلوموں کے درمیان لڑائی ہے۔ وزیر خارجہ فیدان نے کہا کہ اگر ہم نے (غزہ میں) اس سانحے سے سبق نہ سیکھا اور دو ریاستی حل کی طرف گامزن نہ ہوئے تو یہ غزہ کی آخری جنگ نہیں ہو گی بلکہ مزید جنگیں اور آنس�� ہمارے منتظر ہوں گے۔ ہمیں اسرائیل کو 1967 کی سرحدوں کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہو گا۔
حماس سمیت تمام فلسطینی 1967 کی بنیاد پر قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کو قبول کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے دو ریاستی حل کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور عالم اسلام اب فلسطین کے مسئلے پر اتحاد کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ یکم مئی کو ترکیہ نے جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر کردہ نسل کشی کے مقدمے میں مداخلت کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ تمام ممکنہ سفارتی ذرائع استعمال کرے گا اور اسرائیل کو روکنے کیلئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کرے گا۔ ترکیہ کے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مکمل طور پر منقطع کرنے کے حوالے سے انقرہ میں فلسطینی سفیر مصطفیٰ نے کہا کہ ترکی کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی ریاست پر اثر انداز ہونے کی جانب ایک عملی قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ترکیہ نے یہ فیصلہ 9 اپریل تک غزہ کو ہوائی جہاز کے ذریعے انسانی امداد بھیجنے کی کوشش کو روکنے کے بعد کیا تھا اور 2 مئی کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مکمل طور پر منقطع کر دیا گیا ہے۔
اس فیصلے پر اس وقت تک عمل درآمد ہوتے رہنا چاہیے جب تک غزہ کیلئے انسانی امداد کی بلاتعطل رسائی کیاجازت نہ مل جائے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اسرائیل کے حملے شروع ہونے کے وقت سے ہی غزہ کی پٹی میں فیلڈ ہسپتال تیار کررہا تھا اور ضروری سازو سامان العریش ہوائی اڈے اور بندرگاہ پر پہنچادیا گیا تھا لیکن اسرائیل نے ان آلات کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اور ترکی کو فیلڈ ہسپتال بنانے کی اجازت نہیں دی بلکہ غزہ کی پٹی میں قائم واحد کینسر ہسپتال، جسے ترکیہ نے قائم کیا کیا تھا، کو بھی تباہ کر دیا ۔
ڈاکٹر فرقان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes
·
View notes
Text
میری نرمی، میرے دل کی نرمی، میری بار بار خاموشی اور میرے اندر کیا ہے اس کی وضاحت نہ کرنا، میری مسلسل خلاف ورزی، لاتعلق ہونے کا بہانہ اور ہر ایک پر حد سے زیادہ اعتماد نے مجھے بگاڑ دیا۔
My tenderness, the softness of my heart, my frequent silence and not explaining what is inside me, my constant transgression, pretending to be indifferent, and excessive trust in everyone spoiled me. My intuition and the accuracy of my observation in everything spoiled me.
9 notes
·
View notes
Text
مامان زهره
مامان زهره الان ۴۰ سالشه. اون و بابا ۲۵ سال پیش یعنی وقتی مامان زهره، ۱۵ سالش بود ازدواج میکنن. مامان زهره در واقع نوه عموی بابا ست. اونا توی یه روستا اطراف خوانسار زندگی میکردن. همون روستایی که اصالت بابا (در واقع ما) از اونجاست. منتها بابا توی تهران بزرگ شده بود و ۱۰ سال از مامان زهره بزرگ تر بود. خلاصه مامان بعد از ازدواج میاد تهران و از خانواده اش دور میشه و مجبور میشه ترک تحصیل کنه چون خیلی زود منو باردار شد!... یعنی با سیکل اومد خونه ی شوهر.
البته مامان زهره بعدا موفق میشه ��یپلمش رو بگیره و الان دانشجوی رشته تربیت بدنی هستش. این در حالیه که بابا همون دیپلم رو داره. مامان زهره توی زندگی خیلی سختی کشیده و یادمه بابا خیلی کتکش میزد و اذیتش میکرد. خاطراتی که از بچگیم دارم پره از دعواها و داد و فریاد های بابا سر مامان و کتک های خیلی بدی که به مامان زهره میزد. مدام مامان رو تحقیر میکرد و دهاتی بودنش رو تو سرش میزد. هی بهش میگفت:« دهاتی بی سواد!» و «ضعیفه» صداش میکرد. مثل مردهای قدیمی! بابا کلا خیلی غیرتی بود و مامان رو به شدت محدود میکرد. حتی وقتی میرفت سرکار در رو روی ما میبست و تلفن رو هم با خودش میبرد. یه جورایی مامان رو با اسیر اشتباه گرفته بود. هر وقتم خونه بود دنبال بهونه میگشت تا مامان رو کتک بزنه.
اما خب از قدیم گفتن در همیشه روی یه پاشنه نمیچرخه! حدود ۱۰ سال پیش بود... که بابا با اصرار عموم برای کار رفت امارات. قرار بود دوتایی توی یه شرکت ساختمانی بزرگ به عنوان سرکارگر مشغول بشن. آنجلا اون موقع ۵ سالش بود. بابا ۶ ماه یکبار میومد خونه. تازه فقط یک هفته میتونست بمونه؛ یعنی بیشتر از یک هفته بهش مرخصی نمیدادن. مامان با رفتن بابا، یکم بال و پر گرفت. اول دیپلمش رو گرفت. آنجلا رو از همون ۵ سالگی فرستاد کلاس شنا و ژیمناستیک و بعد از ۲ سال بدنسازی و از ۹ سالگی، بوکس و صخره نوردی رو تحت حمایت مامان، شروع کرد. مامان از ۵ سال پیش خودش ورزش رو شروع کرد. آخه وزنش خیلی زیاد شده بود و الان ۳ ساله که بدنسازی میکنه. بدن مامان کاملا نچراله و همراه تغذیه، فقط مکمل مصرف میکنه.
الان دور، دور مامان زهره و آنجلا ست!... الان مامان چند ماهه که نذاشته بابا برگرده دبی!... آخه اون دیگه یه زن عضلانیه!... شبی که بابا از فرودگاه برگشت خونه و مامان رو با بیکینی در حالی که روی کاناپه لم داده بود و سیگار میکشید، دید؛ رو هیچ وقت فراموش نمیکنم. چهره بابا رو هیچ وقت فراموش نمیکنم. چنان از دیدن بدن عضلانی مامان زهره وحشت کرده بود که داشت سکته میکرد. آنجلا هیچ دخالتی نکرد اونشب، فقط در خونه رو قفل کرد و کلید رو توی در شکست. بابا سراسیمه دوید به سمت در، اما آنجلا جلوی در ایستاده بود. اونم با بیکینی!... بابا انگار تازه دخترش رو با بیکینی دیده بود. خشکش زد!... آنجلا بهش کلید شکسته رو نشون داد و گفت:« کجا میخوای بری بابایی... تازه اومدی!... بمون عزیزم. 😏» کلید رو گذاشت کف دست بابا و یه تنه محکم بهش زد جوری که نقش بر زمین شد. اومد سمت من آنجلا و کنارم ایستاد و باهم اتفاقاتی که قرار بود بیوفته رو تماشا کردیم.
بابا داشت با در ور میرفت که مثلا بازش کنه. مامان خیلی ریلکس سیگارش رو کشید... آخرش بود که از روی کاناپه بلند شد. به بیکینی لامبادا تنش بود. از اونایی که شورتش با دو تا بند گره خورده، دو طرف پهلو بسته میشه و سوتینش هم بندی بود و بندهاش پشت گردن کلفت مامان زهره و روی عضلات کمرش گره میخورد. یه صندل لژ دار هم پاش بود. به بابا گفت:« عزییییزم؟... کجا میخوای بری؟... مگه تازه نیومدی ملوسک؟ 😏» بابا برگشت و با وحشت مامان زهره رو دید که داره با قدمهای آروم و ریلکس و قدرتمند بهش نزدیک میشه. شروع کرد با تته پته حرف زدن:« زهره!... عزیزم... تو رو خداااا آروم باش!... م م م من یه چیزی بیرون جا گذاشتم... برم بیارمش...» مامان پوزخندی زد و گفت:« ععععه؟!!!... چی جا گذاشتی؟...😏» بابا همینطور به در ور میرفت و دستگیره رو با زور ورزی میکشید. مامان رسید بهش یه اسپانک محکم به کون بابا زد جوری که بابا با صورت خورد به در و گفت:« تو رو خدا زهره!...» مامان سیگار رو گذاشت گوشه لبش، با دست چپش که دست غیر تخصصیشه، دستگیره رو گرفت و چنان کشیدش که کنده شد. پشماااااااااااااااامممم ریخته بود 😱 و بابا از من بدتر... جوری پشماش ریخته بود که چشماش داشت از حدقه بیرون میزد. مامان با پوزخند و کنایه دستگیره شکسته رو آورد بالا و مقابل صورت بابا گرفت و گفت:« اینو میخواستی؟... اینو جا گذاشته بودی ملوسک؟... 😏 بکنمش تو ماتحت اول و آخرت؟...» بابا رنگش پریده و بود و زبونش بند اومده بود. مامان زهره بهش نزدیک تر شد و گفت:« چرا خفه خون گرفتی نفله؟... زر بزن ببینم... 😠» و یدفه با دست راست چنان مشتی زد به سمت راست صورت بابا که سرش محکم خورد به دیوار و نقش بر زمین شد... بهش گفت:« کو اون زبون سی متری ات مرتیکه آشغال؟... » خم شد و دستگیره شکسته رو به زور فرو کرد تو دهن بابا و گفت:« دهنتو باز کن ببینم نفله... بخورش!... مگه همینو نمیخواستی ضعیفه بدبخت؟!!!... » بابا با التماس گفت:« زهره تو رو خداااا... زهره غلط کردم!...» یدفه مامان یه سیلی محکم به بابا زد که دستگیره از توی دهنش پرت شد بیرون و گردنش رو گرفت و گفت:« چیو غلط کردی؟... اینکه ۲۵ سال زندگی منو تلف کردی؟؟؟... آره؟...» با قدرت بازوش گردن بابا رو کشید بالا و گفت:« بلند شو ببینم آشغال!... 😡» سیگار از گوشه لبش برداشت و روی صورت بابا خاموش کرد... صدای فریاد «آاااااااخ...» بابا بلند شد. یدفه مامان داد زد:« خفه شو عوضی!» و جوری با دست چپ سیلی به صورت بابا زد که یک متر پرت شد سمت راست و با صورت خورد زمین. سیلی بود یا مشت؟!!! 🤯
از اون طرف آنجلا هم دستش رو به کون من میمالید. هرچی مانعش میشدم فایده نداشت... خودشم بهم چسبیده بود و داشت منو میمالید.
مامان زهره رفت و دوباره گردن بابا رو گرفت و با گفتن:« کی گفت صدات در بیاد عوضی؟... با اجازه کی داد زدی، هاااااان؟... حالا نشونت میدم دنیا دست کیه!...» بابا رو روی زمین مثل گونی سیب زمینی کشید و آوردش وسط پذیرایی... خون از دهن و دماغ بابا جاری بود. مامان زهره مدام میزد تو سر و صورت بابا... بابا حتی ف��صت التماس کردن هم نداشت... بعد کلی کتک و مشت که به بابا زد کشیدش سمت کاناپه نشست روی کاناپه. سر بابا رو گذاشت لای رونهاش و شروع کرد فشار دادن...
مامان زهره اونشب بابا رو لخت کرد و انقدر کتکش زد که بدنش سیاه و کبود شد و چندتا دندون هاشو شکست. از اون روز هر شب الان پنج ماه میگذره... هر شب بساط همینه!... هر شب مامان زهره بابا رو کتک میزنه... گوشیش رو هم جلوی خودش خرد کرد و سیمکارتش رو شکست... یکماه اول هر روز بابا رو توی توالت زندانیش میکرد و میرفت دانشگاه و باشگاه... الان چند ماهه که در خونه رو روش قفل میکنه و با زنجیر بابا رو میبنده توی آشپزخونه تا غذا درست کنه. منم حق ندارم در رو روی بابا باز بذارم. جرأت سرپیچی هم ندارم...دلم برای بابا میسوزه ولی به نظرم، حقشه!
مامان زهره هر شب بابا رو با دیلدو کمری میکنه و کتکش میزنه... جدیدا مامان زهره غذای بابا رو میریزه روی پاهای خودش و وادارش میکنه که با لیس زدن پاهاش، غذا بخوره!
این درحالیه که مامان هنوز خیلی عضلانی نشده!... حتی آنجلا عضلات بیشتری از مامان زهره داره. اما مامان با ورزیده تر شدن و عضلانی تر شدنش انتقامش از بابا رو میخواد تکمیل کنه! من میدونم که منتظره یائسه بشه تا استفاده از استروئید رو شروع کنه... مامان من چند سال دیگه تبدیل به یه غول مؤنث عضلانی میشه 😱
2K notes
·
View notes
Text
باتسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس ،محکمہ تعلقات عامہ، حکومت پنجاب، شیخوپورہ
ہینڈ آﺅٹ نمبر : 10479
26 نومبر :- وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف ، ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی پنجاب محمد عاصم جاوید اور ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ شاہد عمران مارتھ کی ہدایات پر پنجاب فوڈ اتھارٹی شیخوپورہ کی فوڈ سیفٹی ٹیمیں معیاری خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فیلڈ میں مکمل متحرک ، ضلع بھر میں خوراک سے منسلک 80 کاروباروں کا معائنہ کیا گیا ، حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی اور صفائی کے ناقص انتظامات پر 72 ہزار روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا، معیاری دودھ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ضلع شیخوپورہ کے مختلف علاقوں میں چیکنگ کے دوران 41 ہزار 480 لٹر دودھ کو چیک کیا گیا ۔ مزید براں مضر صحت غیر معیاری ناقص اور ممنوع زائد المعیاد اشیاء متعدد بیکری آئٹمز کو موقع پر تلف کیا گیااورمتعدد فوڈ پوائنٹس کو اصلاحی نوٹس بھی جاری کیے گئے ۔ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ شاہد عمران مارتھ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی مضر صحت اشیاء کی خریدوفروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائیوں بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام الناس کو صاف ستھری خوراک کی فراہمی پنجاب فوڈ اتھارٹی کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، پنجاب فوڈ اتھارٹی ہمیشہ کی طرح لوگوں کو صاف ستھری اور معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے دن رات کوشاں ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
0 notes
Text
[en] THIS IS HOW THEY STEAL???
WHO KNEW ABOUT THIS????
AND HOW MUCH IS THERE IN THE CAR????
IS THIS ALL LEGAL??!!
THIS IS NOT A VIOLATION OF HUMAN RIGHTS????
[ru] ВОТ И КАК УГОНЯЮТ???
КТО ЗНАЛ ПРО ТАКОЕ????
И СКОЛЬКО В МАШИНЕ ТАКОЕ????
А ЭТО ВСЁ ЗАКОННО??!!
ЭТО НЕ НАРУШЕНИЯ ПРАВ ЧЕЛОВЕКА????
[zh-TW] 他們就是這樣偷東���的?
誰知道這個?
車上有多少東西?
這都是合法的嗎?
這不是侵犯人權嗎?
[zh-CN] 他们就是这样偷东西的???
谁知道这个???
车里有多少东西???
这都是合法的吗?!!
这不是侵犯人权吗???
[ja] こうやって盗むの?
誰がこれについて知っていましたか?
そして車にはいくらありますか?
これはすべて合法ですか?
これは人権侵害ではありませんか?
[ko] 이것이 그들이 훔치는 방법인가요???
이 사실을 누가 알았나요????
그리고 차에 얼마가 있나요????
이게 다 합법적인가요??!!
이건 인권침해가 아닌가요????
[kn] ಅವರು ಕದಿಯುವುದು ಹೀಗೆಯೇ???
ಇದರ ಬಗ್ಗೆ ಯಾರಿಗೆ ಗೊತ್ತು????
ಮತ್ತು ಕಾರಿನಲ್ಲಿ ಎಷ್ಟು ಇದೆ????
ಇದೆಲ್ಲ ಕಾನೂನುಬದ್ಧವೇ??!!
ಇದು ಮಾನವ ಹಕ್ಕುಗಳ ಉಲ್ಲಂಘನೆ ಅಲ್ಲವೇ????
[de] SO STEHLEN SIE???
Wer wusste davon????
UND WIEVIEL IST IM AUTO????
IST DAS ALLES RECHTLICH??!!
DAS IST KEINE MENSCHENRECHTSVERLETZUNG????
[fr] C'EST COMMENT ILS VOLENT ???
QUI LE SAVAIT ????
ET COMBIEN Y A-T-IL DANS LA VOITURE ????
EST-CE QUE TOUT CELA LÉGAL ??!!
CE N'EST PAS UNE VIOLATION DES DROITS DE L'HOMME ????
[el] ΕΤΣΙ ΚΛΕΒΟΥΝ;;;
ΠΟΙΟΣ ΤΟ ΓΝΩΡΙΖΕ ΑΥΤΟ????
ΚΑΙ ΠΟΣΟ ΕΙΝΑΙ ΣΤΟ ΑΥΤΟΚΙΝΗΤΟ????
ΕΙΝΑΙ ΝΟΜΙΜΑ ΟΛΑ ΑΥΤΑ??!!
ΔΕΝ ΕΙΝΑΙ ΠΑΡΑΒΙΑΣΗ ΑΝΘΡΩΠΙΝΩΝ ΔΙΚΑΙΩΜΑΤΩΝ;;;;
[tr] BÖYLE ÇALIYORLAR MI???
BUNU KİM BİLİYORDU????
VE ARAÇTA NE KADAR VAR????
BUNLARIN HEPSİ YASAL MI??!!
BU BİR İNSAN HAKLARI İHLALİ DEĞİLDİR???
[ar] هذه هي الطريقة التي يسرقونها؟؟؟
من كان يعلم بهذا؟؟؟؟
وكم يوجد في السيارة ؟؟؟؟
هل هذا كله قانوني؟؟!!
هذا ليس انتهاك لحقوق الإنسان ؟؟؟؟
[ro] ASA FUR ???
CINE A STIAT DESPRE ASTA????
ȘI CÂT ESTE ÎN MAȘINĂ????
ESTE TOTUL LEGAL??!!
ASTA NU ESTE O ÎNCĂLCARE A DREPTURILOR OMULUI????
[es] ASÍ ROBAN???
QUIEN SABIA DE ESTO????
¿Y CUÁNTO HAY EN EL COCHE????
¡¿TODO ESTO ES LEGAL??!!
¿ESTO NO ES UNA VIOLACIÓN DE DERECHOS HUMANOS????
[haw] PEIA KO LAKOU AHUE???
ʻO wai ka mea i ʻike e pili ana i kēia????
A Ehia ka nui o loko o ke kaʻa????
HE KANAWAI ANEI ANEI??!!
AOLE KEIA HE KUAI I KA PONO KANAKA????
[ka] აი როგორ იპარავენ???
ვინ იცოდა ამის შესახებ????
და რამდენია მანქანაში????
ეს ყველაფერი კანონიერია??!!
ეს არ არის ადამიანის უფლებების დარღვევა????
[yi] דאס איז ווי זיי גנבענען???
ווער האט געוואוסט וועגן דעם????
און ווי פיל איז דאָרט אין די מאַשין????
איז דאָס אַלץ לעגאַל??!!
דאָס איז נישט אַ הילעל פון מענטשנרעכט????
[id] INILAH CARA MEREKA MENCURI???
SIAPA YANG TAHU TENTANG INI????
DAN BERAPA HARGA DI DALAM MOBIL????
APAKAH INI SEMUA HUKUM??!!
INI BUKAN PELANGGARAN HAK ASASI MANUSIA????
[is] SVONA STULA ÞEIR???
HVER VISSI UM ÞETTA????
OG HVAÐ ER MIKILL Í BÍLINN????
ER ÞETTA ALLT LÖGLEGT??!!
ÞETTA ER EKKI MANNRÉTTINDARBROT????
[ga] SEO CONAS SIAD steal???
CÉ A BHÍ A FHIOS AGAM SEO???
AGUS CÉ MÉAD ANN SA CHARR????
AN BHFUIL SEO GO DLÍTHIÚIL??!!
NACH Sárú í SEO AR CHEARTA AN DUINE????
[it] COSÌ RUBANO???
CHI SAPEVA QUESTO????
E QUANTO C'È IN MACCHINA????
TUTTO QUESTO È LEGALE??!!
QUESTA NON È UNA VIOLAZIONE DEI DIRITTI UMANI????
[yo] BAYI NI WON SE JI???
TANI MO NIPA EYI????
ATI MELO WA NINU MOTO ????
SE GBOGBO YI NI OFIN???!!
ELEYI KO SE RUBO ETO ENIYAN????
[co] CUSI ARUBBI ???
CHI HA SAPIU QUESTO ????
È QUANTU C'È IN CARU ????
Hè tuttu LEGALE ??!!
QUESTA NON È UNA VIULAZIONE DI I DIRITTI UMANI ????
[ms] INI CARA MEREKA MENCURI???
SIAPA TAHU TENTANG INI????
DAN BERAPA ADA DALAM KERETA????
ADAKAH INI SEMUA SAH??!!
INI BUKAN MELANGGAR HAK ASASI MANUSIA????
[uk] Ось і як викрадають???
ХТО ЗНАВ ПРО ТАКЕ????
І СКІЛЬКИ У МАШИНІ ТАКЕ????
А ЦЕ ВСЕ ЗАКОННО??!!
ЦЕ НЕ ПОРУШЕННЯ ПРАВ ЛЮДИНИ????
[ur] یہ کیسے چوری کرتے ہیں؟؟؟
اس کے بارے میں کون جانتا ہے؟؟؟؟
اور گاڑی میں کتنا ہے؟؟؟؟
کیا یہ سب قانونی ہے؟!!
یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں؟؟؟؟
[tl] GANITO SILA MAGNANAKAW???
SINO ANG ALAM NITO????
AT MAGKANO ANG NASA KOTSE????
LEGAL BA ITO LAHAT??!!
HINDI ITO PAGLABAG SA KARAPATANG PANTAO????
[fi] NÄIN VARASTAVAKSI???
KUKA TIESI TÄSTÄ????
JA PALJON AUTOSSA ON????
ONKO TÄMÄ KAIKKI LAILLISIA??!!
EI TÄMÄ OLE IHMISOIKEUSLUOKKAA????
[hi] ऐसे करते हैं चोरी???
इस बारे में कौन जानता था????
और कार में कितना सामान है????
क्या यह सब कानूनी है??!!
यह मानवाधिकार का उल्लंघन नहीं है????
[gd] Seo mar a tha iad a’ goid ???
Cò aig an robh fios mu dheidhinn seo ????
AGUS DÈ THA ANN AN CÀR ????
A BHEIL SEO A H-UILE laghail??!!
CHAN EIL SEO A’ BHARADH CHÒRAICHEAN DAONNA ????
[eo] TIEL ILI ŜTELAS???
KIU SKIS PRI ĈI TIO????
KAJ KIOM ESTAS EN LA AŬTO????
ĈU ĈI ĈIO LEGALE??!!
ĈI ĈI NE ESTAS VOLANTO DE HOMAJ RAJTOJ????
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 20 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۰؍ نومبر ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
٭ ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کرکے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
٭ ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
٭ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاستی اسمبلی کی 288نشستوں سمیت ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے ر ائے دہی کا عمل جاری ہے۔ ریاست میں نو کروڑ 70 لاکھ 25 ہزار 119 ر ائے دہندگان کیلئے ایک لاکھ 427 را ئے دہی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ شام چھ بجے تک ر ائے دہی کا عمل جار ی رہے گا۔
دریں اثنا‘ ریاستی گورنر سی پی رادھا کرشنن‘ چیف الیکشن آفیسر ایس چوکّ لنگم‘ چیف سیکریٹری سجاتا سَونِک‘ معروف کرکٹر بھارت رَتن سچن تنڈولکر نے ممبئی میں اپنے پولنگ مرکز پر جاکر ووٹ د یا۔
چھترپتی سمبھاجی نگر میں رائے دہی کا عمل بہتر طور پر جاری ہے۔ ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے و یب کاسٹنگ کے ذریعے ضلع کے ووٹنگ مراکز کا مشاہدہ کیا۔ پربھنی شہر میں سخت سردی میں را ئے دہی کا عمل ہورہا ہے ا ور ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں۔
ہنگولی شہر میں صبح سے ہی رائے دہی کیلئے عو ام کا بہتر ردّ عمل دکھائی دے رہا ہے۔
بارامتی اسمبلی حلقے کے مہایوتی کے اُمیدوار اجیت پوار نے کاٹے واڑی کے مرکز پر ووٹ د یا۔
عثمان آباد اسمبل ی حلقے کے مہاوِکاس آگھاڑی کے امید وار کیلاش گھاڑگے ا ور لا تور شہر ��لقے سے مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدو ار امیت دیشمکھ نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا۔
دریں اثنا‘ رائے دہی مراکز پر ر ائے دہندگان کی تصدیق کیلئے ووٹر شناختی کارڈ کے ساتھ 12 دیگر دستاویزات میں سے کوئی بھی ایک دستاویز قبول کیا جائے گا۔ ان دستاو یزات میں ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، آدھار کارڈ، پاسپورٹ، منریگا جاب کارڈ، بینک یا ڈاک محکمے کی تصویر والی پاس بک، ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، قومی آبادی رجسٹر کے تحت حاصل کردہ اسمارٹ کارڈ، خصوصی معذوری شناختی کارڈ وغیرہ دستاو یزات قابلِ قبول ہوں گے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے تمام ر ائے دہند گان سے اپنی شناخت کی تصدیق کرکےر ائے دہی کر نے کی اپیل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ جمہوریت کے اس جشن میں سبھی کو شرکت کرنی چاہیے۔
چیف انتخابی افسر ایس چو کّ لنگم نے ریاست کے سبھی ر ائے دہندگان سے کثیر تعداد میں اپنا حقِ ر ائے دہی ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات میں مجموعی طور پر چار ہزار 136 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین ہزار 771 مرد امیدواروں کے علاوہ، 363 خواتین اور تیسری جنس کے دو امید وار ہیں۔ پونے ضلعے میں سب سے زیادہ 303 امیدوار ، جبکہ سندھو دُرگ ضلعے میں سب سے کم 17 امیدوار مید ان میں ہیں۔
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 183 امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں 109 امیدوار، بیڑ ضلع کے چھ اسمبلی حلقوں میں 139 امیدوار، پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 58 امیدوار، ہنگولی ضلعے کے تین حلقوں میں 53 امیدوار میدان میں ہیں۔ اسی طرح لاتور ضلعے کے چھ انتخابی حلقوں میں 106 امیدوار، دھا را شیو ضلعے کے چار حلقوں میں 66 امیدوار اور ناندیڑ ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 165 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب میں ر ائے دہندگان 19 امیدواروں میں سے کسی ایک امیدو ار کو اپنا نمائندہ منتخب کریں گے۔ اس لوک سبھا حلقہ کے ناندیڑ شمال، ناندیڑ جنوب، بھوکر، نائیگاؤں، دیگلور اور مکھیڑ اسمبلی حلقوں کے ر ائے دہندگان دو بار ووٹ دے رہے ہیں۔ لوک سبھا ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ مشین پر سفید اسٹیکر، جبکہ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ووٹنگ مشین پر گلابی اسٹیکرز چسپاں کیے گئے ہیں۔ پولنگ مرکز پر رائے دہندگان اپنی شناخت کی تصدیق کے بعد پہلے لوک سبھا اور پھر اسمبلی کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
مرکزی انتخابی کمیشن کے حکم کے مطابق ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے 'خواتین پولنگ عملے کے ماتحت 426رائے دہی مر اکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان تمام مراکز پر خواتین افسران و ملازمین انتخابی اُمور انجام دے رہی ہیں۔
***** ***** *****
رائے دہی کے عمل کی تکمیل کیلئے گزشتہ روز ہی پولنگ عملے اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئے ہیں۔ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے میں تین ہزار 273 ر ائے دہی مر اکز پر پولنگ اُمور کی انجام دہی کیلئے 18 ہزار 178 افسران اور ملا زمین کو تعینات کیا گیا ہے۔
جالنہ ضلعے کے پانچ حلقوں میں جملہ ایک ہزار 775 پولنگ مراکز پر ر ائے دہی ہو رہی ہے‘ جبکہ بیڑ ضلعے کے چھ حلقوں میں دو ہزار 416 پولنگ اسٹیشنوں پر 11 ہز��ر 469 افسران و ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔
ناندیڑ ضلع میں تین ہزار 88 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور پولنگ عملے کی نگرانی میں ان تمام مراکز پر صبح سات بجے سے ر ائے دہی شروع ہو چکی ہے۔
دھاراشیو ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 14 لاکھ چار ہزار ��وٹر ایک ہزار 523 ر ائے دہی مراکز پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے دوران 15 اکتوبر سے گذشتہ کل تک ریاست بھر میں سی ویجل ایپ پر نو ہزار 293 شکایات موصول ہوئیں ہیں‘ جن میں سے نو ہزار 265 شکایات کا ازالہ کرنے کی اطلاع چیف الیکشن آفیسر دفتر نے دی ہے۔ اس دوران جملہ 673 کروڑ 22 لاکھ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تائوڑے کے خلاف پال گھر ضلع کے نالاسوپارہ کے تُڑِنج پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انتخابات کی تشہیری مہم ختم ہونے کے بعد قائدین و کارکنان کے انتخابی حلقے میں نہ رہنے کے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پرتاوڑے سمیت مہایوتی کے امیدوار راجن نائیک اور تقریباً 250 کارکنان پر مقدمہ درج کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی ر ائے دہی سے قبل تشہیری مہم کے اختتام کے بعد صحافتی کانفرنس منعقد کرنے او ر ہوٹل کے کمروں کی تلاشی کے دو ر ان نقد رقم ملنے کے دو دیگر مقدمے بھی پولس نے درج کیے ہیں۔
دریں اثنا‘ بہوجن وکاس آگھاڑی پارٹی نے ونود تائوڑے پر نالاسوپارہ کی ایک ہوٹل میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تائوڑے سمیت بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے معاملے کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
صحت و خاند انی بہبودمحکمے نے ریاست اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کو موسم کی تبد یلی اور صحت پر اسکے اثرات کیلئے ضلع اور شہری سطح پر ضروری منصوبہ بندی کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ مرکزی صحت سیکریٹری پنیہ سلیلا شریواستو نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریوں کو اس سلسلے میں ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ جس میں فضائی آلودگی کا سامنا کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ آلودگی سے ہونے والی بیماریوں اور اس کے مطابق طبّی پالیسیاں تبد یل کرنے جیسی ہدایات اس میں شامل ہیں۔
***** ***** *****
بہار کے راجگیر میں جاری خواتین کے ایشیائی چیمپئن شپ ٹو رنامنٹ کا فائنل مقابلہ آج بھارت اور چین کے درمیان ہوگا۔ شام پونے پانچ بجے سے میچ کا آغاز ہوگا۔ کل کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلے میں بھارت نے جاپان کو دو۔ صفر سے جبکہ چین نے ملائیشیا کوتین ۔ ایک سے شکست دی تھی۔
***** ***** *****
پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں رائے دہی کے د وران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رو کنے او ر رائے دہندگان کو لبھانے جیسے غیر قانونی کاموں پر نظر رکھنے کیلئے پولس انتظامیہ کی جانب سے ڈرون پیٹرولنگ کی جارہی ہے۔ جن علاقوں میں پہنچنا ممکن نہ ہو‘ وہاں پر ڈرون پیٹرولنگ مؤـثر ثابت ہونے کی اطلاع پولس سپرنٹنڈنٹ نے د ی ہے۔
بیڑ ضلعے میں رائے دہی کا عمل پُرامن طریقے سے مکمل کرنے کیلئے ایک ہزار 209 رائے دہی مراکز پر منظر کشی کی جارہی ہے۔
جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں چار ہزار پولس ملازمین کو بندوبست پر تعینا ت کیا گیا ہے۔ چار حساس ر ائے دہی مراکز کیلئے سی اے پی ایف دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ویب کاسٹنگ او ر مائیکرو آبزرورس کے ذریعے نگرانی کرو ائی جارہی ہے۔
***** ***** *****
55و اں بھارتی بین ا لاقو امی فلم فیسٹیول یعنی IFFI کا آج سے گوا میں آغاز ہورہا ہے۔ اس فلم فیسٹیول میں 81 ممالک کی تقریباً 18 فلمیں دکھائی جائیں گی۔ آئندہ 28 نومبر تک یہ فیسٹیول جا ری رہے گا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
٭ ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کرکے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
٭ ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
٭ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
0 notes
Text
زندگینامه دیجیتال
اگر همه زندگی را به صورت دیجیتال ذخیره کنیم، نتیجه چقدر به واقعیت ما نزدیک میشود؟
ذخیره همه افکار و همه لحظات و رفتارها چیز جدیدی نیست، ما از سالها قبل در مورد زندگیهایمان مینوشتیم. زندگینامه نوشتن ، رفتار جدیدی از ما نیست،و لی حتما به کمک تکنولوژیهای جدید واقعیتر خواهد بود. این امکانات زیادی را در اختیار ما میگذارد. ما میتوانیم بعد از مرگ هم وجود داشته باشیم. عادلانه تر مورد قضاوت قرار بگیریم و البته راویای باشیم و برای آیندگان به عنوان عملی خیر.
عدالت
زندگی ��ادلانه نیست، آدمها به کرات به آنچهکه می خواهند نمیرسند، ما رنج می کشیم و سبب رنج میشویم. ما مرتب مورد قضاوت قرار می گیریم . همه ما میدانیم مغرض بودن چگونه است و یکی از ناراحتی ها و گاها ریشه خیلی از تنهایی ها همین است که همه را مغرض پیدا میکنیم، همه دارای سوگیری هستند. حق ماست که کسی زندگی ما را با کمترین غرض ورزی نگاه کند و مورد قضاوت قرار دهد. اگر در زمان حیات به آن نرسیدیم حتما باید بعد از مرگ آن را بیابیم. بعد از مرگ، تنفر از ما یا دوست داشتن ما توجیه چندانی ندارد. شاید همین ایدهی پشت معاد است. در زندگی بعد از مرگ به عدالتی که در این زندگی می خواستیم و نرسیدیم خواهیم رسید.
روزی در آینده ، زمانی که من دیگر نبودم. آنچه که از من به جای مانده گواهی چگونه زندگیای است؟ بسیار مشتاقم که جواب این سوال را هم اکنون بدانم. اینکه ناظری با کمترین وابستگی به زندگی من بتواند قضاوتی در مورد من داشته باشد میتواند دیدی ارائه دهد که آزادی بخش است. آیا همه این را میخواهند که مورد قضاوت قرار بگیرند، با شرط عادلانه بودن؟ آیا چنین دیدی بدون محدودیت و عینی از زندگی من با فرض وجود چنین اطلاعاتی از زندگی من ، پذیرشش برای من آسان خواهد بود؟ اگر کسی به من بگوید جایی تصمیمی گرفتی اگر کمی متفاوت میبود نتیجه برای تو بسیار دلخواه میبود؟آیا اگر بدانیم که اشتباه کردیم باز هم دنبال دید عادلانه هستیم ؟،یعنی اگر نیرویی به دنبال تقاص و جبران اشتباهات ما باشد. باز میخواهیم بدانیم که دید آن نسب به زندگی ما چگونهست؟
زندگی ابدی
اینکه همه زندگی را ضبط کنم مربوط به میلی دیگر از من نیز میشود، میل به بقا. اینگونه که من روزی که دیگر نیستم ، خواهم بود . همه به من دسترسی خواهند داشت. کاملا عادلانه. شاید حتی این امید وجود داشته باشد آنچه که در زندگی خود را محق دریافت آن بودم را بعد از مرگ دریافت کنم. درست مانند عدالت.
میتوانیم از هوش مصنوعی بخواهیم براساس اطلاعاتش از زندگی ما نسخه مجازی از زندگی ما را بازسازی کند. می توانیم به صورت هوشی و خاطرهای هنوز برای دیگران زنده باشیم، این امکان هماکنون برای خیلی از نویسندگان و ادبای برجسته وجود دارد. فرض کنید که حافظ را بوسیله آثار و زندگینامهاش به صورت مجازی داشته باشیم .
حدسم این است که خواست خیلیدیگر هم همین باشد که عزیزان خود را بعد از مرگ هم در کنار خود داشته باشند ، حتی به صورت مجازی. ولی این امکان برای بازماندگان هست که نوع این حضور را دست کاری کنند، یعنی خصوصیاتی را از آن حضور مجازی ، کم یا زیاد کنند. در این صورت باز در حضور مجازی هم آزادی چندانی نخواهد بود. در اصل چگونه میتوان حضور مجازی ای داشت که در جهت خواست متمولی نباشد؟،یعنی چه چیزی تضمین کننده این است که انسانهای دیگر در حضور مجازی ما خدشهای وارد نکنند؟
همه اینها با فرض این است که ما بتوانیم گنجینه��ی ویژه از زندگی خود به جای بگذاریم ، هر چه کاملتر، بهتر. در اینصورت مساله ما در بیشتر صادق بودن است. و البته در بیشتر بیان کردن. تا این که هوش مصنوعی بتواند الگوی رفتاری ما را راحتتر تشخیص دهد.
0 notes
Text
اینٹی سموگ اوقات کار کی خلاف ورزی پر 56 دکانیں سیل ہزاروں کے جرمانے
(24 نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں سموگ تدارک اقدامات کے تحت اوقاتِ کار کی خلاف ورزی پر 56 دکانیں سیل اور 50 ہزار روپے کے جرمانے کئے گئے۔ ضلعی انتظامیہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں ما��کیٹس کو 8 بجے بند کروانے اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد کیلئے متحرک ہے، شہر میں 10 ریسٹورنٹس کو آؤٹ ڈور ڈائننگ پر جبکہ 3 اوپن بار بی کیو پوائنٹس کو سیل کیا گیا، اے سی شالیمار نے 02 دکانوں کو…
0 notes
Text
باراتیوں کی شکل میں چکمہ دینے کی کوشش،27پی ٹی آئی کارکن گرفتار
فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی باراتیوں کی شکل میں چکمہ دینےکی کوشش ناکام ہوگئی اور کئی کارکن دھرلیےگئے۔ پولیس ترجمان کےمطابق کارکن پھولوں سےسجی8 بڑی گاڑیوں میں سوارتھےاور بارات کی شکل میں جانےکی کوشش کررہےتھے۔پولیس نے روک کر تلاشی لی تو شناخت ہونےپرحراست میں لےلیا گیا۔ پولیس کےمطابق سرگودھاروڈ پربارات کی شکل میں جانےوالےپی ٹی آئی کے27 کارکن گرفتار کرلیے گئے۔دفعہ144 کی خلاف ورزی…
0 notes
Photo
دعا سے بے اعتنائی نہیں کرنی چاہیے سوال ۳۳۸: بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم بارش کی دعا نہ بھی کرو، تو بارش نازل ہو جائے گی، اس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ جواب :میں یہ کہتا ہوں کہ اس بات کے کہنے والے کے بارے میں مجھے بہت زیادہ خطرہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ﴾ (الغافر: ۶۰) ’’اور تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری (دعا) قبول کروں گا۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ حکیم ہے اسی حکمت ومصلحت کے پیش نظر کبھی کبھار وہ بارش کو مؤخر کر دیتا ہے تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم کے کس قدر شدید محتاج ہیں اور ان کے لیے اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی ملجأ اور مأویٰ نہیں ۔ ان ناگفتہ بہ حالات میں اللہ تعالیٰ لوگوں کی دعا کو بارش کے نازل ہونے کا سبب بنا دیتا ہے اور اگر لوگوں کی دعا کے باوجود بارش نہ ہو تو اس میں بھی اللہ تعالیٰ کی کوئی نہ کوئی حکمت ومصلحت پنہاں ہوتی ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ زیادہ علم والا، زیادہ حکمت والا اور اپنے بندوں پر اس قدر رحم فرمانے والا ہے کہ وہ بندے خود بھی اپنے اوپر اس طرح رحم نہیں کر سکتے جس طرح اللہ سبحانہ وتعالیٰ ان کو رحمت سے نوازتا رہتا ہے۔ بسا اوقات انسان بہت دعا کرتا ہے مگر وہ قبول نہیں ہوتی، پھر دعا کرتا ہے اور وہ قبول نہیں ہوتی اس کے بعدوہ پھر دعا کرتا ہے اور وہ قبول نہیں ہوتی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((یُسْتَجَابُ لِأَحَدِکُمْ مَا لَمْ یَعْجَلْ یَقُولُ دَعَوْتُ فَلَمْ یُسْتَجَبْ لِی)) (صحیح البخاری ، الدعوات ، باب یستجاب للعبد ما لم یجعل ، ح: ۲۷۳۵۔) ’’تم میں سے ایک شخص کی دعا کو قبول کیا جاتا ہے، جب تک وہ جلدی نہ کرے (جلدی کا مفہوم یہ ہے) کہ وہ کہے کہ میں نے دعا تو کی تھی مگر میری دعا قبول نہیں ہوئی۔‘‘ اس صورت میں وہ اکتا کر دعا ہی کو ترک کر دیتا ہے۔ والعیاذ باللّٰہ! حالانکہ انسان جب دعا کرتا ہے تو اسے ایک ایک لفظ کا اجر و ثواب ملتا ہے کیونکہ دعا کرنا تو عبادت ہے، لہٰذا دعا کرنے والا ہر حال میں فائدے میں ہے بلکہ حدیث میں ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس شخص نے دعا کی، اسے تین باتوں میں سے ایک ضرور حاصل ہو جاتی ہے: (۱) یاتواس کی دعا قبول ہو جاتی ہے یا (۲) اس سے کوئی بہت بڑی مصیبت دور کر دی جاتی ہے یا (۳) اسے قیامت کے دن کے لیے ذخیرہ کر لیا جائے گا۔[1]میں اپنے اس بھائی کو جس نے یہ الفاظ کہے ہیں کہ اگر تم بارش کی دعا نہ بھی کرو تو بارش نازل ہو جائے گی، یہ نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرے کیونکہ یہ بہت بڑا گناہ ہے (اور) دعاء کرنے کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے حکم کی صریح خلاف ورزی ہے اور اللہ سے دشمنی اور مخالفت مول لینی ہے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۳۲۹، ۳۳۰ ) #FAI00266 ID: FAI00266 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
Text
طاقت سے مظلوم قوم کے جذبہ مزاحمت کو دبایا نہیں جاسکتا‘
اسرائیل-فلسطین تنازع اور غزہ میں جنگ ایک ایسا لاوا تھا جو طویل عرصے سے پک رہا تھا۔ فلسطین پر 7 دہائیوں کے وحشیانہ اسرائیلی قبضے کے باعث حالات اس نہج پر پہنچے۔ اسرائیل جو ہمیشہ سے ہی فلسطینیوں کے خلاف ’حالتِ جنگ‘ میں ہے، اس نے فلسطینیوں کے خلاف شدید جارحیت، آبادکاروں کی جانب سے تشدد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، مقدس اسلامی مقامات کی بےحرمتی اور جدید تاریخ میں نسل پرستی کی بدترین مثال قائم کی ہے۔ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے زبردستی بےدخل کیا گیا، انہیں ان کے گھروں سے محروم کیا گیا جبکہ انہیں ظلم، بلاوجہ گرفتاریاں اور اجتماعی سزاؤں کا بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان کے پورے کے پورے محلوں کو مسمار کر دیا گیا اور ان کی جگہ اسرائیلیوں کی غیرقانونی آبادکاری کے لیے راہ ہموار کی گئی۔ ان مظالم نے بےگھر ہونے والے لوگوں کو ناقابلِ بیان مصائب میں مبتلا کیا ہے۔ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد رہائشی گزشتہ 16 سال سے اسرائیل کی طرف سے مسل�� کردہ ناکہ بندی اور ظالمانہ پابندیوں کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں اور ان پابندیوں نے ان کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ وہ ایسی جگہ رہتے ہیں جسے دنیا کی سب سے بڑی ’کھلی جیل‘ کہا جاتا ہے۔
ناانصافیوں کی اس تاریخ کو مدِنظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو بڑے پیمانے پر جنگ کا آغاز کرنا زیادہ حیران کن نہیں لگتا۔ اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ اور بلاامتیاز جوابی کارروائی نے فلسطین کی المناک داستان میں ایک دردناک باب کا اضافہ کر دیا ہے۔ اسرائیل نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ ’دردناک انتقام‘ لے گا اور ساتھ ہی غزہ کا محاصرہ کرلیا ہے۔ وہ اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ ایک تنگ، غریب، گنجان آباد پٹی پر کررہا ہے جبکہ رہائشی عمارتوں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں کو بمباری کا نشانہ بنارہا ہے جو کہ بلاشبہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس بمباری سے 700 بچوں سمیت 2 ہزار 200 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے جبکہ تقریباً 5 لاکھ کے قریب فلسطینی بےگھر ہوچکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ہیومن رائٹس چیف نے اسرائیل کے محاصرے کو بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوسیپ بورل نے بھی غزہ کے محاصرے کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ غزہ کے لیے بجلی، پانی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی بند کر کے اسرائیل نے ایک خوفناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے 11 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ خالی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے تباہ کُن نتائج کے لیے خبردار کیا گیا ہے اور اب غزہ میں انسانی المیے کا سامنا ہے۔ اس المیے میں بین الاقوامی برادری کا بھی ہاتھ ہے۔ فلسطینیوں کی حالتِ زار کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے مغربی میڈیا اس مؤقف کی غیرمشروط حمایت کر رہا ہے کہ ’اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے‘۔ امریکا جو اسرائیل کا اہم اتحادی ہے اس نے اسرائیل کے لیے مکمل فوجی تعاون کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی مشرقی بحیرہ روم میں ایک طیارہ بردار بحری جہاز بھی بھیجا ہے اور اسرائیل کو ’جدید ہتھیار‘ بھی فراہم کیے ہیں۔ کوئی بھی اس اقدام کی حمایت نہیں کرسکتا جس کے تحت دونوں جانب بےگناہ افراد مارے گئے لیکن اس کے باوجود مغربی ممالک کی حکومتوں نے اسرائیلیوں کی اموات پر تو غم و غصے کا اظہار کیا مگر بے گناہ فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے پر وہ چُپ سادھے بیٹھے ہیں۔ جس دوران اسرائیلی بمباری سے پوری کی پوری آبادیاں ملبے کا ڈھیر بن رہی تھیں اس دوران آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن (او آئی سی) نے بیان جاری کیا جس میں فلسطینی عوام پر اسرائیل کی عسکری جارحیت کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ غیرمستحکم حالات کی وجہ اسرائیل کا فلسطین پر غاصبانہ قبضہ ہے۔
لیکن 57 مسلمان ممالک کی اس تنظیم نے فلسطین کے حق میں اجتماعی اقدامات پر غور نہیں کیا۔ نہ ہی ان عرب ممالک جو گزشتہ سالوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کر چکے ہیں، سے کہا گیا کہ وہ اسرائیل سے تعلقات منقطع کریں۔ درحقیقت نارملائزیشن کی اسی پالیسی کے سبب اس��ائیل کو حوصلہ ملا ہے اور وہ آزادانہ طور پر غزہ میں اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بھی بلایا گیا جس نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر کے خاموشی اختیار کر لی۔ ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہی۔ 8 اکتوبر کو حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اس کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا لیکن یہ اجلاس اس وقت تعطل کا شکار ہوا جب سیکیورٹی کونسل کوئی بیان ہی جاری نہ کرسکی۔ کہا جارہا ہے کہ مغربی ممالک چاہتے تھے کہ سلامتی کونسل حماس کی پُرزور اور سخت الفاظ میں مذمت کرے جبکہ کشیدگی کم کرنے پر ہرگز زور نہ دے۔
روسی نمائندے نے کونسل پر جنگ بندی اور بامعنیٰ مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالا لیکن وہ کسی کام نہیں آیا۔ 13 اکتوبر کو ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی شدید اختلافات دیکھنے میں آئے۔ روس نے ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی‘ کی تجویز دی اور شہریوں کے تحفظ پر زور دینے کے لیے قرارداد پیش کی۔ اس قرارداد کو پی 3 یعنیٰ امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کوئی توجہ نہ مل سکی جبکہ اس پر ووٹ ہونا ابھی باقی ہے لیکن اس قرارداد کو اکثریت کی حمایت ملنا ناممکن لگ رہا ہے۔ یوں سلامتی کونسل تشدد کو روکنے کا اپنا فرض ادا نہیں کر پائی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اقوامِ متحدہ کسی معاملے کو سلجھانے میں ناکام رہی ہو۔ مسئلہ کشمیر کی مثال ہمارے سامنے ہے جو تقریباً اقوامِ متحدہ کے آغاز سے ہی اس کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں میں اس مسئلے کو حل کرنے اور فلسطین پر اسرائیل کے غیرقانونی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
فلسطین کے مسئلے پر کم از کم 88 قراردادیں سلامتی کونسل میں پیش کی گئیں۔ اس مسئلے کا سب سے پرانا حل جو سلامتی کونسل نے پیش کیا وہ دو ریاستی حل تھا جس کے تحت فلسطین عملی اور خودمختار ریاست ہو گا۔ لیکن اسرائیل کو برسوں پہلے سے مغربی ممالک کی حمایت حاصل تھی خاص طور پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں نے دو ریاستی حل کو مسترد کیا اور اس کے بجائے ایک ریاست کا ’حل‘ پیش کیا جس کی وجہ سے غیرقانونی طور پر اسرائیلی بستیوں کی توسیع کر کے نہ صرف سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی گئی بلکہ اس آبادکاری کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مطالبات کو بھی نظرانداز کر دیا گیا۔ ان قراردادوں پر عمل نہ کر کے عالمی قوتوں نے خود پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں کیونکہ یہ قوتیں حالات بدلنے کا اختیار رکھتی ہیں لیکن وہ اسرائیل کی غیرمشروط حمایت میں اس قدر اندھی ہو چکی ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے دعوے کے برعکس عمل کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ موجودہ تنازع ’اچانک کھڑا نہیں ہوا ہے‘ بلکہ اس کے پیچھے ایک ’دیرینہ مسئلہ ہے جو 56 سال پرانے قبضے سے پروان چڑھا‘۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خونریزی کو بند کیا جائے اور ’اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں پیش کردہ دو ریاستی حل کی روشنی میں مذاکرات کر کے امن بحال کیا جائے۔ اسی طرح اس سرزمین کے لوگوں اور مشرقِ وسطیٰ کے لیے پائیدار استحکام لایا جاسکتا ہے‘۔ انہوں نے اسرائیل پر یہ بھی زور دیا کہ وہ 11 لاکھ لوگوں کے انخلا کے اپنے حکم پر نظرثانی کرے۔ اس طرح کی اپیلوں پر اسرائیل بالکل بھی کان نہیں دھر رہا۔ اسرائیل کی غزہ پر زمینی کارروائی اور غزہ پر دوبارہ قبضے کی منصوبہ بندی کے باعث اس تنازع کے نتائج واضح نہیں ہیں۔ اس بات کا خطرہ بھی موجود ہے کہ یہ جنگ خطے میں پھیل سکتی ہے۔ ایک بات جو یقینی ہے وہ یہ ہے کہ خطے میں نارملائزیشن کی تمام کوششیں بالخصوص سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بنانے کے تمام منصوبے ملیا میٹ ہو چکے ہیں۔ پھر گزشتہ 7 دہائیوں کا نتیجہ بھی ہمارے سامنے ہے اور وہ یہ ہے کہ طاقت اور جبر سے کوئی بھی مظلوم قوم کے جذبہ مزاحمت کو نہیں دبا سکتا ۔
ملیحہ لودھی یہ مضمون 16 اکتوبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes
·
View notes
Text
علت جوانه نزدن بذر چیست؟ ۱۰ دلیل که باید بدانید
به گزارش کارشناسان واحد کشاورزی رونستو با توجه به هزینههای زیادی که کشاورزان قبل از کشت بذر متقبل میشوند، اعم از خرید بذر، اجاره زمین، شخم و عملیات خاک ورزی، هزینه کارگر و… حق دارند که نگران سبز نشدن بذر یا عدم جوانه زنی باشند. در حالت کلی جوانه زدن بذر فرایندی است که طی آن بذر به گیاهی زنده تبدیل می شود. این فرآیند شامل مراحلی است که در نهایت منجر به رشد و نمو گیاه میشود. عوامل زیادی میتوانند بر جوانه نزدن بذر موثر باشند که در این مقاله به ��۰ علت جوانه نزدن بذر میپردازیم.
0 notes
Text
سعودی عرب میں ڈریگن بال پر مبنی پہلا تھیم پارک کا اعلان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشہور جاپانی اینی میٹڈ سیریز ڈریگن بال پر مبنی تھیم پارک بنائے گا، جس پر اس سیریز کے مداحوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے. اس تھیم پارک کو بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس پارک کے وسط میں 70 میٹر طویل ڈریگن بنایا جائے گا اور اس میں کم از کم 30 جھولے ہوں گے۔ یہ دنیا میں اینی میٹڈ سیریز ڈریگن بال پر مبنی پہلا تھیم پارک ہو گا. تاہم اس اعلان کو چند حلقوں کی جانب سے سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے.سعودی عرب میں ڈریگن بال پر مبنی پہلا تھیم پارک کا اعلان
سعودی عرب اور ڈریگن بال تھیم پارک منصوبے پر تنقید
سعودی عرب میں انسانی حقوق کی صورتحال اور خصوصاً ہم جنس پرست افراد کے حقوق کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا بھی ہے. تھیم پارک کی تعمیم سے تعلق رکھنے والی قدیہ انویسٹمنٹ کمپنی (کیو آئی سی) کے مطابق یہ پارک پانچ لاکھ مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہوگا جو کہ مکمل طور پر سعودی حکومت کے انویسٹمنٹ فنڈ کی ملکیت ہے. اس پروجیکٹ پر کام کرنے والی قدیہ انویسٹمنٹ کمپنی اور ڈریگن بال کو بنانے والی جاپانی کمپنی توئی اینیمیشن کی ’طویل مدتی سٹریٹیجک شراکت داری‘ کا حصہ ہیں. اس تھیم پارک کی تعمیر سے منسوب سوالات پیدا ہوئے ہیں جو کہ عوام کی ذہنوں میں خلاف ورزی کا سبب بنسکتے ہیں.
تھیم پارک کی تعمیر سے منسوب سوالات
تھیم پارک کی تعمیر سے منسوب سوالات کا مرکزی حصہ انسانی حقوق کی صورتحال اور ہم جنس پرستی کے حقوق کو لے کر ہوئے ہیں. سوشل میڈیا پر اس منصوبے کی تنقید اس حقیقت کی وجہ سے بڑھی ہے کہ سعودی عرب میں ہم جنس پرستی سزا بخش نہیں مانی جاتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی رپورٹس بھی آتی رہتی ہیں. منصوبے تکنیکی جانب سے تو منظم ہو رہا ہے لیکن سیاسی اور اجتماعی جوانمریاں اس کی تعمیر سے منسوب سوالات کا باعث بن رہی ہیں.
انسانی حقوق کی صورتحال اور خصوصاً ہم جنس پرست افراد کے حقوق کی تسلیم نہ کرنے والی کارروائیوں کے بعد سعودی عرب کا ایک بڑا تفریحی اور سیاحتی منصوبہ قائم کرنے پر سوالات اٹھے ہیں. اسپاتالیٹی اور حقوقی رواسازی کا سیاسی مقصد اس پرکشش پارک کے تعمیر کا حصہ ہونے سے روک رہا ہے. سوشل میڈیا پر موجود غیر مسلم تقاضوں کا متناقص ہونا بھی اسپتالیٹی اور محلوں کی معماری پر سوالات کھڑے کر کے خارج ہو رہا ہے.
یہ تھیم پارک سعودی عرب کا ایک بڑا تفریحی اور سیاحتی منصوبہ ہے جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے قریب تعمیر کیا جا رہا ہے. یہ تفریحی منصوبہ سعودی عرب کی معیشت کو تیل کے علاوہ دیگر ذرائع پر انحصار کرنے کے منصوبوں کا حصہ بن سکتا ہے. اس کے قلم و کاغذ پر تشریعی، اقتصادی اور تجاری ٹیکنالوجی پر پابندیاں پائی جائیں گی جس سے عوام کی تشریعی اور معیاری صلاحیتوں کو بچایا جائے گا. سعودی عرب میں ڈریگن بال کے چند مداحوں نے تھیم پارک کے منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے.
سعودی عرب کی القدیہ انویسٹمنٹ کمپنی کے مطابق یہ تھیم پارک پانچ لاکھ مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہوگا جو کہ مکمل طور پر سعودی حکومت کے انویسٹمنٹ فنڈ کی ملکیت ہے. مستقبل میں یہ پارک سعودی عرب کے دیگر شہروں میں بھی فراہم کیا جاسکتا ہے. سعودی عربی حکومت کیلئے اس پارک کو تشیعقلاسی عوام کی آمدنی کا ایک میدان بنانے کا مقصد بنایا گیا ہے. اس پارک کا استعمال سعودی عرب کی ��یاست میں موجود اراضی کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے رکھا جا رہا ہے.
سعودی عربی حکومت میں طویل الامدادی منصوبہ بنانے کی اسلامی عوام کی خواہش اور تجارتی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے. سعودی عرب میں سونم مرمت کے حصوں کی معیشت کے دیگر زریعوں پر نشوو کاری کی جاتی ہے. سعودی عرب کا یہ رکھ رھا استعمال پوری دنیا پر عکس انداز ہوو رھا ہے چونکہ تھیم پارک جہاں پریوو ਹو سکتا ہیو بلاکائٹ عوام کو مورروسم کے زیر اورکرنے کے راستے پروتکشش کرتا ہے چونکہ یہ منصوبوہ برآمد کرنے سے پہلے سعودی عرب اور جاپانی سیاحوں کی زیاده آمدنی دھندن کا سامنا کر رہی ہوتی تھی۔ سعودی عرب کے وزیر الاقتصاد کا یہ کہنا ہے کہ یہ منصوبہ سعودی آرب کی پیسٹیکسوئوز معیشتی پانی کی آمدنی میں ثانوی تجدید کھادیا گئی ہیں.
جہاں ڈریگن بال کے چند مداحوں نے تھیم پارک کے منصوبے کا خیرمقدم کیا ہوا ہے، وہیں سوشل میڈیا پر دیگر افراد نے سعودی عرب میں اس پرکشش پارک کی تعمیر کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے. ان لوگوں نے اس پروجیکٹ کی بابت وزارت کی جانب سے واضع کردہ معیشتی، راجنیتی اورمسافرتی چیزوں کی پابندیوں پر سوالات کھڑے کردیے ہیں. سعودی عرب کے میر منصور بن سلمان کے کہنے پر تھیم پارک تعمیر سے کیمیونٹی کا استعمال مسافرتی چیزوں کو تیل سے متروک کرتا ہے. ڈریگن بال کے چند مداحوں نے بڑے خوشی سے سعودی عرب میں منصوبے کو خیرمقدم کیا ہے.
سعودی عرب کی حکومت کو ایسے خیالات کا خیال کرنا پڑتا ہے کہ ڈریگن بال میٹڈ سیریز کے خالق اکیرا توریاما کی موت کے چند ہفتے بعد سعودی عرب میں اس منصوبے کا اعلان کیا گیا۔ توریاما کی وفات یکم مارچ کو 68 سال کی عمر میں ہوئی. ڈریگن بال کے ویب سائٹ پر ایک بیان کے مطابق، صرف ان کے خاندان اور بہت کم دوست ان کی آخری رسومات میں شریک ہوئے. دنیا بھر کے مداحوں نے توریاما کو ایسے کردار تخلیق کرنے پر خراج تحسین پیش کیا جو ان کی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں. ڈریگن بال کامک سیریز کا آغاز 1984 میں ہوا. یہ سون گوکو نامی لڑکے کی کہانی ہے جو جادوئی ڈریگن بالز کو اکٹھا کرنے کی جستجو کرتا ہے کیونکہ وہ اسے سپر پاور دے سکتے ہیں. یہ اب تک کی سب سے زیادہ بااثر اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والی جاپانی کامکس میں سے ایک ہے.
اس تھیم پارک کی تعمیم سے متعلق یہ اعلان ڈریگن بال کے خالق اکیرا توریاما کی موت کے چند ہفتے بعد سامنے آیا ہے. توریاما کی وفات یکم مارچ کو 68 سال کی عمر میں ہوئی. ڈریگن بال ویب سائٹ پر ایک بیان کے مطابق، صرف ان کے خاندان اور بہت کم دوست ان کی آخری رسومات میں شریک ہوئے. دنیا بھر کے مداحوں نے توریاما کو ایسے کردار تخلیق کرنے پر خراج تحسین پیش کیا جو ان کی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں. ڈریگن بال کامک سیریز کا آغاز 1984 میں ہوا۔ یہ سون گوکو نامی لڑکے کی کہانی ہے جو جادوئی ڈریگن بالز کو اکٹھا کرنے کی جستجو کرتا ہے کیونکہ وہ اسے سپر پاور دے سکتے ہیں.
#international#urdu news#dragon ball#technology#saudi arabia 2024 saturday#saudi arabia tourist visa
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر535
ننکانہ صاحب:( )19 نومبر 20224۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب ویژن کے تحت ضلع کے تمام شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں صفائی کا عمل بلاتفریق جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو کی زیرصدارت ضلع میں جاری صفائی مہم اور سی ایم انیشیٹوز پر عملدرآمد بارے اہم اجلاس کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رائے ذوالفقار علی ، تینوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز ، ضلع کونسل، لوکل گورنمنٹ ، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔لوکل گورنمنٹ، ضلع کونسل اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران نے صفائی ستھرائی بارے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم انیشیٹوز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، ون ڈش ، میرج ایکٹ اور ٹائمنگ پر کمپرومائز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا ضلع کے تمام شہر ، قصبے اور دیہات صاف نظر آئیں ، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر صفائی ٹیموں کی نگرانی کریں ، خود بھی اچانک دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لیتا رہوں گا ، اسسٹنٹ کمشنرز اپنی نگرانی میں تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنائیں ، دوبارہ خلاف ورزی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ آوارہ کتوں کے تلفی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں ، ہیلتھ ، لائیو سٹاک اور ضلع کونسل پر مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں ۔
0 notes