#مچا
Explore tagged Tumblr posts
Text
واٹس ایپ کے نئے فیچر نے دھوم مچا دی
(24 نیوز) واٹس ایپ کے نئے فیچر نے ہر طرف دھوم مچا دی ہے جس سے ویڈیوز دیکھنے کا تجربہ مزید شاندار ہو جائے گا، اس فیچر کی مدد سے ویڈیو کی رفتار، کنٹرول اور پکچر ان پکچر موڈ بھی شامل ہے۔ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کے لیے ایک شاندار نیا فیچر متعارف کروا دیا ہے جس نے ایپ کے استعمال کا تجربہ مزید بہتر بنا دیا ہے، آئی او ایس (iOS) کے لیے اپ ڈیٹ میں ویڈیوز کی پلے بیک رفتار کو ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت شامل کر…
0 notes
Text
کالے گاؤن میں سونم کپور نے تہلکہ مچا دیا۔
کالے گاؤن میں سونم کپور نے تہلکہ مچا دیا۔
سونم کپور لگتا ہے: سونم کپور کو ان کی شان کے لیے سمجھا جاتا ہے۔ اداکارہ کی ہر قسم پیروکاروں کو لوپی بناتی ہے۔ سونم کپور کی تصویریں سوشل میڈیا پر تیزی سے ٹرینڈ ہونے لگتی ہیں۔ وہیں، سونم کپور کا نیا روپ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس سے نظریں ہٹانا کافی مشکل ہے۔ یہی نہیں اداکارہ کی تصاویر دیکھ کر فالوورز ان کی قسم اور ٹرینڈ سینس کی تعریف کرنے میں بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوں گے۔ سیاہ نظر میں بجلی…
View On WordPress
0 notes
Text
حالت بگاڑ ، شور مچا ، توڑ کوئی شے
جیسے بھی تجھ کو ٹھیک لگے ، دکھ بیان کر
haalat bigaaaR , shor machaa , toR koi shae
jaise bhi tujh ko theek lagay , dukh bayan kar !
src:Zeeshan Usmani
7 notes
·
View notes
Text
اب کے بیگم مری میکے سے جو واپس آئیں
ایک مرغی بھی بصد شوق وہاں سے لائیں
میں نے پوچھا کہ مری جان ارادہ کیا ہے
تن کے بولیں کہ مجھے آپ نے سمجھا کیا ہے
ذہن نے میرے بنائی ہے اک ایسی سکیم
دنگ ہوں سن کے جسے علم معیشت کے حکیم
آپ بازار سے انڈے تو ذرا دوڑ کے لائیں
تاکہ ہم جلد سے جلد آج ہی مرغی کو بٹھائیں
تین ہفتوں میں نکل آئیں گے چوزے سارے
تو سہی آپ کو پیار آئے وہ پیارے پیارے
چھ مہینے میں جواں ہو کے وہی مرغ بچے
نسل پھیلاتے چلے جائیں گے دھیرے دھیرے
دیکھ لیجے گا بہ تائید خدائے دانا
پولٹری بنے گا مرا مرغی خانہ
پولٹری فارم میں انڈوں کی تجارت ہوگی
دور عسرت اسی مرغی کی بدولت ہوگی
میں وہ عورت ہوں کہ حکمت مری مردوں کو چرائے
انہیں پیسوں سے خریدوں گی میں کچھ بھینسیں اور گائے
ڈیری فارم بنے گا وہ ترقی ہوگی
جوئے شیر آپ ہی انگنائی میں بہتی ہوگی
عقل کی بات بتاتی ہوں اچنبھا کیا ہے
دودھ سے آپ کو نہلاؤں گی سمجھا کیا ہے
بچے ترسیں گے نہ مکھن کے لئے گھی کے لئے
آپ دفتر میں نہ سر ماریں گے دفتر کے لئے
میرے خوابوں کے تصدق میں بشرط تعمیل
چند ہی سال میں ہو جائے گی دنیا تبدیل
سحر تدبیر کا تقدیر پہ چل جائے گا
جھونپڑا آپ کا کوٹھی میں بدل جائے گا
الغرض ہوتی رہی بات یہی تا سر شام
نو بجے رات کو سونے کا جو آیا ہنگام
سو گئیں رکھ کے حفاظت سے اسے زیر پلنگ
خواب میں آتی رہی نشۂ دولت کی ترنگ
سن رہی تھی کوئی بلی بھی ہماری باتیں
پیاری بیگم کی وہ دلچسپ وہ پیاری باتیں
رات آدھی بھی نہیں گزری تھی کہ اک شور مچا
چیخ مرغی کی سنی نیند سے میں چونک پڑا
آنکھ ملتا ہوا اٹھا تو یہ نقشہ پایا
اس بچاری کو صحنچی میں تڑپتا پایا
دانت بلی نے گڑائے تھے جو گردن کے قریب
مر گئی چند ہی لمحوں میں پھڑک کر وہ غریب
صبح کے وقت غرض گھر کا یہ نقشہ دیکھا
چہرہ بیگم کا کسی سوچ میں لٹکا دیکھا
روٹی بچوں نے جو مانگی تو دو ہتھڑ مارا
اسے گھونسہ اسے چانٹا اسے تھپڑ مارا
2 notes
·
View notes
Text
"یہ تفصیلات ہیں، میرے دوست، بہت چھوٹی چیزیں، جو اندر ہی اندر تمام شور مچا رہی ہیں، وہ غیر واضح تفصیلات جنہیں سب سے زیادہ نظر انداز کر دیا جاتا ہے جب کہ ہم ڈوبتے رہتے ہیں، یہ تصور کرتے ہوئے کہ یہ ہمیں بدل دیتا ہے کہ بڑے حالات کیا کر سکتے ہیں۔" "
“It’s the details, my friend, the very small ones, that’s making all the noise inside, the unclear details that most overlook while we continue to sink, imagining that it changes us what big situations can do.”
10 notes
·
View notes
Text
حکومت کی 15 نئی پابندیوں نے نان فائلرز میں کھلبلی مچا دی
وفاقی حکومت کی جانب سے نان فائلرز پر 15 قسم کی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے نے ٹیکس نیٹ ورک میں شامل ہونے سے انکاری افراد میں کھلبلی مچا دی ہے۔ وفاقی حکومت نے مزید شکنجہ کسنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نان فائلرز کے زمین، جائیداد، گھر اور گاڑی کی خریداری سمیت مختلف قسم کی 15 پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر حکام کے مطابق نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرکے ٹیکس نہ دینے…
0 notes
Text
اپنی انکھوں سے کئی شور سنا سکتے ہیں
رہ کے خاموش بھی ہم شور مچا سکتے ہیں
دوست دشمن یا اور کوئی رشتہ ہو
صرف وہ کیجئے جو آپ نبھا سکتے ہیں
ہم کو دنیا کے اجالوں سے بہت نفرت ہے
ہم چمکتا ہوا سورج بھی بجھا سکتے ہیں۔
1 note
·
View note
Text
فلاحی، فاشسٹ، ہائبرڈ اور چھچھوری ریاست کا فرق
فلاحی ریاست کا مطلب ہے وہ ملک جس کی چار دیواری میں آباد ہر طبقے کو نسل و رنگ و علاقے و عقیدے و جنس کی تمیز کے بغیر بنیادی حقوق اور مساوی مواقع میسر ہوں تاکہ وہ اپنی انفرادی و اجتماعی اہلیت کے مطابق بلا جبر و خوف و خطر مادی و ذہنی ترقی کر سکے۔ فلاحی ریاست کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ ملک جس کی چار دیواری میں آباد پہلے سے مراعات یافتہ طبقات اپنے سے کمزوروں کے بنیادی حقوق اور مساوی مواقع فراہم کرنے والے راستے پامال کرتے ہوئے محض اپنے تحفظ اور فلاح پر دھیان دیں اور نہ صرف اپنا حال بلکہ اپنی نسلوں کا سیاسی، سماجی و معاشی مستقبل ریاستی و سائل و مشینری کو استعمال میں لاتے ہوئے محفوظ رکھ سکیں۔ فاشسٹ ریاست وہ ہوتی ہے جہاں ایک گروہ، ادارہ یا تنظیم اندھی قوم پرستی کا جھنڈا بلند کر کے اقلیتی گروہوں، نسلوں اور تنظیموں کو اکثریت کے بوجھ تلے دبا کے اس اکثریت کو بھی اپنا نظریاتی، معاشی و سماجی غلام بنانے کے باوجود یہ تاثر برقرار رکھنے میں کامیاب ہو کہ ہم سب سے برتر مخلوق ہیں لہذا ہمیں کم تروں پر آسمانوں کی جانب سے حاکم مقرر کیا گیا ہے۔ وقت کی امامت ہمارے ہاتھ میں ہے۔ جہاں ہم کھڑے ہوں گے لائن وہیں سے شروع ہو گی۔ ہمارا حکم ہی قانون ہے۔ جو نہ مانے وہ غدار ہے۔
فاشسٹ ریاست کے قیام کے لیے جو لیڈر شپ درکار ہے اسے مکمل سفاکی کے ساتھ سماج کو اپنی سوچ کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے فطین دماغوں کی ضرورت ہے جو تاریخ اور جغرافیے کی سچائیوں اور سماجی حقائق کو جھوٹ کے سنہری قالب میں ڈھال کے بطور سچ بیچ سکیں۔ فاشسٹ ریاست قائم رکھنا بچوں کا کھیل نہیں۔ اس کے لیے ضروری ڈسپلن، یکسوئی اور نظریے سے غیر مشروط وفادار کارکنوں و فدائین کی ضرورت ہوتی ہے جو اس مشن کو مقدس مشن کی طرح پورا کر سکیں اور اپنی انفرادی زندگیوں کو اجتماعی ہدف کے حصول کی راہ میں قربان کرنے کا حوصلہ رکھ سکیں۔ فاشسٹ ریاست محض فاشسٹ بننے کے شوق سے یا موقع پرستوں کے ہاتھوں تشکیل نہیں پا سکتی۔ اس کے لیے مسلسل مستعد رہنے کے ساتھ ساتھ انتھک محنت اور لومڑ و گرگٹ کی صفات سے مالامال مرکزی و زیلی قیادت درکار ہے۔ دلال ریاست وہ کہلاتی ہے جو اپنے جغرافیے اور افرادی قوت و صلاحیت کو بطور جنس دیکھے اور انا و غیرت و ثابت قدمی و اصول پسندی جیسی فضول اقدار بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے رویے میں اتنی لچک دار اور اس رویے کی پیکیجنگ اور مارکیٹنگ میں اتنی ماہر ہو کہ ہر کوئی اسے اپنی ضرورت سمجھ کے خریدنا یا حسبِ ضرورت دہاڑی، ماہانہ، سالانہ کرائے پر لینا یا کسی خاص اسائنمنٹ کا کنٹریکٹ کر کے استعمال کرنا چاہے۔
لیفٹ رائٹ کے سب ممالک اور بین الاقوامی ادارے اور اتحاد دلال ریاست کو اپنے کام کی شے سمجھیں اور وہ اپنے متمول گاہکوں کی چھوٹی سے چھوٹی ضرورت بھی خوش اسلوبی سے پوری کرنے کی کوشش کرے اور اس کے عوض اپنے تحفظ کی ضمانت، داد و تحسین اور ’ویل‘ سے جھولی بھرتی رہے۔ خود بھی ہر طرح کے حالات میں خوش اور مست رہے اور گاہکوں کو بھی خوش رکھے۔ ہائبرڈ ریاست دراصل ریاست کے روپ میں ایک ایسی لیبارٹری ہوتی ہے جہاں ہر طرح کے سیاسی ، سماجی، معاشی و سٹرٹیجک تجربات کی سہولت میسر ہو۔ یہ تجربات جانوروں پر ہوں یا انسانوں پر۔ اس سے ریاست کے پروپرائٹرز کو کوئی مطلب نہیں۔ بس انھیں اس لیبارٹری سے اتنی آمدن ہونی چاہیے کہ خرچہ پانی چلتا رہے۔ ��رف اتنی پابندی ہوتی ہے کہ کوئی ایسا خطرناک تجربہ نہ کر لے کہ لیب ہی بھک سے اڑ جائے۔ باقی سب جائز اور مباح ہے۔ ایک چھچوری ریاست بھی ہوتی ہے۔ جو تھوڑی سی فاشسٹ زرا سی جمہوری، قدرے دلال صفت، کچھ کچھ نرم خو، غیرت و حمیت کو خاطر میں لانے والی چھٹانک بھر صفات کا ملغوبہ ہوتی ہے۔
تن و توش ایک بالغ ریاست جتنا ہی ہوتا ہے۔ مگر حرکتیں بچگانہ ہوتی ہیں۔ مثلاً چلتے چلتے اڑنگا لگا دینا، اچھے خاصے رواں میچ کے دوران کھیلتے کھیلتے وکٹیں اکھاڑ کے بھاگ جانا، راہ چلتے سے بلاوجہ یا کسی معمولی وجہ کے سبب بھڑ جانا، چھوٹے سے واقعہ کو واویلا مچا کے غیر معمولی دکھانے کوشش کرنا اور کسی غیر معمولی واقعہ کو بالکل عام سا سمجھ کے نظر انداز کر دینا، کسی طاقت ور کا غصہ کسی کمزور پر نکال دینا۔ لاغر کو ایویں ای ٹھڈا مار دینا اور پہلوان کو تھپڑ ٹکا کے معافی مانگ لینا۔ اچانک سے یا بے وقت بڑھکیں مارنے لگنا اور جوابی بڑھک سن کر چپ ہو جانا یا یہ کہہ کے پنڈ چھڑانے کی کوشش کرنا کہ ’پائی جان میں تے مذاق کر رہیا سی۔ تسی تے سدھے ہی ہو گئے ہو۔‘ جب کسی فرد، نسل ، قومیت ، گروہ یا ادارے کو مدد اور ہمدردی کی اشد ضرورت ہو تو اس سے بیگانہ ہو جانا اور جب ضرورت نہ ہو تو مہربان ہونے کی اداکاری کرنا۔ دوسروں کی دیکھا دیکھی بدمعاشی کا شوق رکھنا مگر تگڑا سامنے آ جائے تو اس سے نپٹنے کے لیے اپنے بچوں یا شاگردوں کو آگے کر دینا یا آس پاس کے معززین کو بیچ میں ڈال کے معاملہ رفع دفع کروا لینا۔
اپنے ہی بچوں کا کھانا چرا لینا اور گالیاں کھانے کے بعد بچا کچھا واپس کر دینا۔ سو جوتے کھانا ہیں یا سو پیاز اسی شش و پنج میں مبتلا رہنا۔ اکثر عالمِ جذب میں اپنے ہی سر پر اپنا ہی ڈنڈہ بجا دینا اور گومڑ پڑنے کی صورت میں تیرے میرے سے پوچھتے پھرنا کہ میرے سر پے ڈنڈہ کس نے مارا۔ جہاں دلیل سے مسئلہ حل ہو سکتا ہو وہاں سوٹا گھما دینا اور جہاں سوٹے کی ضرورت ہو وہاں تاویلات کو ڈھال بنا لینا۔ ان سب کے باوجود اپنے تئیں خود کو ذہین ترین اور چالاک سمجھتے رہنا۔چھچھوری ریاست خود بھی نہیں جانتی کہ اگلے لمحے اس سے کیا سرزد ہونے والا ہے۔ چنانچہ ایسی ریاست پر نہ رعایا کو اعتبار ہوتا ہے اور نہ گلوبل ولیج سنجیدگی سے لیتا ہے۔ اس کی حیثیت وہی ہو جاتی ہے جو مادے کی ہوتی ہے۔ یعنی سائنسی تعریف کے اعتبار سے مادہ اس عنصر کو کہتے ہیں جو بس جگہ گھیرتا ہو اور وزن رکھتا ہو۔ ہم ان مندرجہ بالا ریاستوں میں سے کس طرح کی ریاست کے مکین ہیں۔ یہ آپ جانیں اور آپ کو ہنکانے اور چلانے والے یا پھر الیکٹڈ و سلیکٹڈ جانیں۔ میرے جیسا ہومیو پیتھک آدمی کیا جانے۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
Text
Best Happy New Year Urdu Poetry in Urdu Text | New Year Sad Shayari - RoshniQuotes
Viewers, yeh naya saal ki Urdu poetry ka ek collection hai jo aapke liye tayar kiya gaya hai. Yeh khaas taur par New Year Sad Poetry par focus karta hai jo aapke mood ko badalne mein kafi hai. Ummed hai ki aapko yeh New Year Quotes in Urdu Text collection pasand aayegi aur aap ise apne dosto ke saath share karenge, hamare moral ko aur bhi badhane ki koshish karenge.
Agar aap aur poetry aur quotes padhna chahte hain to hamare website aur dusre pages par visit karen. Wahan aapko Urdu Quotes, Urdu Poetry, Motivational Quotes, Islamic Quotes, God Quotes, English Quotes, Rumi Quotes, Life Quotes, Love Quotes, Sad Poetry, Sufi Poetry, Attitude Poetry, aur hamare website ke dusre poetry aur quotes se judi aur bhi cheezein milengi. Hamari website rozana poetry aur quotes ke topics par update hoti hai.
Urdu Islamic Quotes – Top Motivational Quotes To Defend Islam
Motivational Quotes in Urdu About Life | Wisdom Quotes | Deep Quotes
Best Sad Poetry in Urdu Text Shayari | 2 Lines Sad Poetry
30 Best Life Quotes in Urdu | Urdu Quotes | Poetry Quotes in Urdu
50+ Best Urdu Quotes With Images That Will Touch Your Heart
دل میں ہے ابھی سالِ گزشتہ کی اذیت
مجھ سے نہ کہے کوئی نیا سال مبارک
Dil Main Hai Abhi Saal-e-Guzashta Ki Aziyat
Mujh Se Na Kahe Koi Naya Saal Mubarak
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر
جس ک�� ہوتے ہوئے ہوتے زمانے میرے
Aaj Ek Aur Barss Beet Gaya Us K Bgair
Jis K Hoty Howe Hoty Zamane Mere
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
وقت وہیں ہے ٹھہرا ہوا
پر سال ایک اور بدل گیا
Waqat Wahen Hai Tehra Howa
Par Saal Aik Aur Badal Gaya
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
جاتے سال کی آخری شب ہے
کل کا سورج جانے کیسا ہوگا
Jaaty Saal Ki Akhri Shab Hai
Kal Ka Soraj Jaane Kaisa Hoga
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
نہ کوئی رنج کا لمحہ کسی کے پاس آئے
خدا کرے کہ نیا سال سب کو راس آئے
Na Koi Ranjj Ka Lamha Kisi K Pass Aye
Khuda Kare K Naaya Saal Sab Ko Raas Aye
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
Best Posts For You
کچھ خوشیاں کچھ آنسو دے کر ٹال گیا
جیون کا اک اور سنہرا سال گیا
Kuch Khushiyan Kuch Aanso De Kar Taal Gaya
Jeevan Ka Ek Aur Sunehra Saal Gaya
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
لوگ نئے سال میں بہت کچھ نیا مانگیں گے
اور مجھے وہی تمہارا ساتھ پرانا چاہیے
Log Naye Saal Main Kuch Naya Mangen Gay
Aur Mujhe Wohi Tumhara Sath Purana Chahye
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ـــــــــــــــــ
ــ
نئے سال کی بس اتنی کہانی ہے
کیلنڈر نیا ہے کیل وہی پرانی ہے
Naye Saal Ki Bas Itni Kahani Hai
Kalendar Naya Hai Keel Wohi Purani Hai
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
اے نئے سال بتا تجھ میں نیا پن کیا ہے؟
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے
Ay Naye Saal Btaa Tujh Main Naya Pann Kya Hai?
Har Tarf Khalq Ne Kiun Shoor Macha Rakha Hai
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
آپ سال بدلتا دیکھ رہے ہیں
میں نے سال بھر لوگوں کو بدلتے دیکھا ہے
Ap Saal Badlta Dekh Rahy Hain
Main Ne Saal Bhar Logon Ko Badlte Dekha Hai
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ـــــــــــ
ــــــــ
پچھلے برس یہ ڈر تھا تجھے کھونا دوں کہیں
اب کے برس دعا ہے کہ تیرا سامنا نہ ہو
Pichly Barss Yeh Dar Tha Tujhe Khoo Na Du Kahen
Ab K Barss Dua Hai K Tera Saamna Na Ho
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
خود کو بدلنا سیکھو
سال تو ہر سال بدلتا ہے
Khud Ko Badlna Seekho
Saal To Har Saal Badlta Hai
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
تینوں چڑھیا سال مبارک
سانوں ساڈا حال مبارک
Tenu Charya Saal Mubarak
Sanu Saada Haal Mubarak
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کو
پر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو
Ek Saal Gaya Ek Saal Naya Hai Aany Ko
Par Waqat Ka Ab Bhi Hosh Nahi Deewany Ko
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
TAGS: sad-new-year-poetry-in-urdu,happy-new-year-sad-poetry-in-urdu,sad-poetry-happy-new-year,happy-new-year-poetry,new-year-poetry-in-urdu,new-year-sad-poetry-in-urdu-2-lines,love-poetry-happy-new-year,happy-new-year-poetry-in-urdu,new-happy-new-year-poetry,happy-new-year-poetry-in-urdu-2023,new-sad-poetry-in-urdu-lines,alwida-happy-new-year-poetry-in-urdu
0 notes
Text
پاکستان میں نئے سال کی تقریبات پر پابندی
نگراں وزیراعظم نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سالِ نو کی تقریبات پر پابندی لگادی۔ انوار الحق کاکڑ نے ویڈیو پیغام میں عوام سے نئے سال کی آمد پر غزہ ک�� مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے سادگی کا مظاہرہ کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیلی افواج فلسطین میں تباہی مچا رہی ہیں، پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی بالخصوص بچوں کے قتل پر گہرے غم میں مبتلا…
View On WordPress
0 notes
Link
سمندری طوفان مچونگ نے بدھ کو جنوبی ہندوستان میں تباہی مچا دی۔ چنئی میں موسلا دھار بارش اور دیگر وجوہات کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ تروپتی میں ایک بچہ اپنی جان گنوا بیٹا ہے۔ اس کے علاوہ، 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سمندری طوفان مچونگ کے اثر سے مسلسل تین دنوں سے ہونے والی بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ چنئی میں موسلا دھار بارش اور دیگر وجوہات کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ تروپتی میں ایک بچہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، سمندری طوفان نے منگل کو باپٹلا کے قریب آندھرا پردیش کے ساحل کو عبور کیا اور پیچھے بھاری تباہی چھوڑ گیا۔ حکام نے بتایا کہ طوفان سے 770 کلومیٹر سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ 25 گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ اب محکمہ موسمیات نے راحت کی خبر دی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کمزور ہو گیا ہے اور اس کے اثرات سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوگا۔ تاہم اس کے اثر سے ہندوستان کی جنوبی ساحلی ریاستوں میں بارشوں کا سلسلہ آج تک جاری رہ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے لکھا، ’’گردابی طوفان 'مچونگ' وسطی ساحلی آندھرا پردیش میں کمزور ہو کر گہرے ڈپریشن میں تبدیل ہو گیا ہے۔ باپٹلا سے تقریباً 100 کلومیٹر شمال-شمال مغرب اور کھمم سے 50 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ یہ اگلے 6 گھنٹوں کے دوران ڈپریشن میں اور اس کے اگلے 6 گھنٹوں کے دوران بہت کمزور ہو جائے گا۔‘‘ مچونگ طوفان نے چنئی، تروپتی، اور ساحلی اضلاع میں شدید بارش اور تند و تیز ہواؤں کا باعث بنا۔ چنئی میں، بارش کی وجہ سے سڑکیں زیر آب آ گئیں، اور درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے۔ تروپتی میں، بارش کی وجہ سے ایک دیوار گر گئی، جس کے نتیجے میں ایک بچہ ہلاک ہو گیا۔ حکومت نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔
0 notes
Text
فیض کے بعد کون؟
پاکستان میں نئی تاریخ رقم ہو گئی، آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو گرفتار کر لیا گیا، آئی ایس پی آر نے اس حوالے سے جو پریس ریلیز جاری کی اس میں ٹاپ سٹی سکینڈل اور ریٹائرمنٹ کے بعد خلاف قانون سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ فیض حمید ریاست کے لیے کھلا سکیورٹی تھریٹ بن چکے تھے، انہوں نے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی کے طور پر ہی پورے ملک میں ہلچل مچا دی تھی ، ڈی…
0 notes
Text
بھور تھانہ علاقہ کے نہر میں غرقاب نوجوان کی لاش ملی
گھر میں مچا کہرام، پولیس تحریر لیکر کر رہی لیگل کارروائی
0 notes
Text
آئی ایم ایف معاہدہ، ہم ہاتھ کٹوا بیٹھے
دلچسپ کہیں افسوس ناک یا شرم ناک کہیں۔ نگران حکومت نے جس دن پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا اُسی دن عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتیں ڈیڑھ فیصد سے زائد تک گر گئیں۔ رواں اگست کے پہلے پندرہ دنوں میں دو مرتبہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، پہلی مرتبہ پی ڈی ایم حکومت ختم ہونے سے چند دن پہلے اور دوسرا پندرہ اگست نگران حکومت کے دور میں۔ قیمت بڑھاتے ہوئے دونوں مرتبہ صریح غلط بیانی کی گئی کہ عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا ہو گیا ہے، جب کہ اس کے برعکس عالمی منڈی میں تیل سستا ہوا ہے۔ یہ تو ظلم کی انتہا ہے۔ شاید ہی دنیا کی کسی حکومت نے اپنی عوام سے ایسا سفید جھوٹ بولا ہو۔ عوام سے عجیب مذاق ہو رہا ہے۔ صرف پٹرول پر عوام سے 60 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ تیل کی قیمت گرنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ چین کی معیشت مشکلات کا شکار ہے جسکی وجہ سے سرمایہ کار خدشات کا شکار ہیں۔ معاشی سست روی کی وجہ سے تیل کی کھپت چین میں کم ہو گئی ہے۔ چین تیل کے بڑے خریداروں میں شامل ہے، باوجود اس کے کہ خام تیل کی پیداوار اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عوام پچھلے پانچ سالوں سے مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن ان کی طرف سے کبھی کوئی مؤثر احتجاج نہیں کیا گیا، چنانچہ قیمتیں بڑھانے میں حکومت بھی بے خوف ہے۔
ایک تو مہنگائی دوسری مصنوعی مہنگائی۔ دوکاندار، تاجر دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ بعض چیزوں پر اضافی 100 روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم خاقان عباسی کے گزشتہ کچھ عرصہ سے حیران کن بیان آ رہے ہیں، ایک طرف ن لیگ میں ہیں اور دوسری طرف وہ اپنی ہی حکومت پر تنقید کرتے کچھ غیر معمولی حقائق سامنے لا رہے ہیں۔ بہرحال، خاقان عباسی نے نیب کے حوالے سے ایک دلچسپ انکشاف کرتے ہوئے اپنی مثال پیش کی کہ نیب نے مجھ سے ہر سوال پوچھا لیکن ایک سوال نہیں پوچھا کہ میں ٹیکس ادا کرتا ہوں یا نہیں؟ انھوں نے واضح طور پر بتایا کہ حکمران طبقات ٹیکس ادا نہیں کرتے جب کہ وہ عوام کے خون پسینے کی کمائی سے سالانہ ہزاروں ارب روپے کی مراعات حاصل کرتے ہیں۔ ان طبقات کے ٹیکس ادا نہ کرنے کی وجہ سے ہر آئے دن عوام پر نئے ٹیکس لگا دیے جاتے ہیں۔ ایک طرف سرکاری و غیر سرکاری ملازمین ہیں، جن کی تنخواہ سے ٹیکس پہلے ہی کاٹ لیا جاتا ہے، دوسری طرف پاکستان کے 5 فیصد جاگیردار ہیں جن کے قبضہ میں پاکستان کی 75 فیصد زرعی اراضی ہے جو اپنی آمدن کے تناسب سے کسی طور ٹیکس دینے پر آمادہ نہیں ہیں۔
چنانچہ حکومت کو اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے اندرون بیرون ملک سے قرضے لینے پڑتے ہیں۔ اب تو نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ ہمیں اپنے ہوائی اڈے جن میں لاہور ، اسلام آباد، کراچی کے ایئرپورٹ شامل ہیں۔ ہم آؤٹ سورس کرنے جا رہے ہیں یعنی یہ ہوائی اڈے عالمی بینک کے ذیلی ادارے کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔ یہ معاملات PIA سے بھی متعلق ہیں۔ جس کا خسارہ گزشتہ سال ستمبر تک 630 ارب روپے سے تجاوز کر گیا تھا۔ اب تو مزید ایک سال اوپر ہونے والے ہیں، سوچیے خسارہ کہاں تک پہنچ چکا ہو گا۔ ہماری معاشی صورتحال اب بالکل ویسے ہی اس شخص کے مشابہ ہے جو دیوالیہ ہونے پر اپنا قرض اور سود ادا کرنے کے لیے گھر کی چیزیں بیچ رہا ہو کیونکہ ہمارے حکمران طبقات سے لے کر عام آدمی تک ٹیکس ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ دوکاندار چند ہزار روپے سالانہ ادا کرنے پر تیار نہیں۔ جب کہ یورپ خاص طور پر فلاحی ریاستوں میں تنخواہ اور آمدنی کا 30 سے 40 فیصد ٹیکس کی مد میں کاٹ لیا جاتا ہے۔ اس طرح حکومتیں بے روزگاری، رہائش ، تعلیم اور صحت کی مد میں اپنے شہریوں کو بہت سہولیات دیتی ہیں۔
آئی ایم ایف تو مسلسل شور مچا رہا ہے کہ مراعات یافتہ طبقات پر ٹیکس لگایا جائے اور خسارہ میں جانے والے اداروں کو پرائیویٹایز کیا جائے۔ لیکن حکمران طبقات اور اشرافیات اپنے اوپر ٹیکس لگائیں گے؟ ایسا تو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ چنانچہ ہمیشہ کی طرح عوام کے زیر استعمال اشیاء پٹرول، ڈیزل، بجلی اور کھانے پینے وغیرہ کی اشیاء پر ٹیکس لگا دیا جاتا ہے۔ یہ ہے بے پناہ کمر طور مہنگائی کی اصل وجہ۔ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ پی ڈی ایم حکومت نے اندرونی قرضوں میں پی ٹی آئی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ یہ قرضے اس اتحادی حکومت نے محض 15 ماہ کی قلیل مدت میں لیے۔ یعنی 18.5 کھرب روپے، یہ ہے مہنگائی کی دوسری وجہ۔ پاکستان ٹریڈز یونین کے صدر کہتے ہیں کہ حالت ایسی ہو گئی ہے کہ لوگ کھانے پینے کی چیزیں چرانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے تاجر اور عوام مشکل میں چلے گئے ہیں۔ ایک بڑے بزنس گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ ملکی معاشی حالات آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی وجہ سے اس بد ترین جگہ پہنچے ہیں۔ آج جو کچھ ہو رہا ہے، یہ معاہدہ میں درج ہے۔ جن پر ہم نے دستخط کیے ہیں۔ حکومت نے معاہدہ میں جا کر اپنے ہاتھ کٹوا لیے ہیں۔ کراچی میں 50 فیصد انڈسٹری بند ہو گئی ہے کیونکہ اس بار بجلی کا بل 52 روپے یونٹ سے زائد آیا ہے۔
زمرد نقوی
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
الطاف حسین قد آور لیڈر۔
الطاف حسین نے نقارہ بجا دیا۔
پینجاب میں گھنٹی بج گئی۔
ایڈوائزری کونسل نے ہلچل مچا دی۔
مومن خان مومن کے چوکے چھکے۔
تفصیلی اور چشم کشاء تبصرہ ویلاگ میں ملاحظہ کیجیئے۔
youtube
0 notes
Text
نیو یارک نیو یارک ہوٹل اور کیسینو - بلاگ تعارف یہاں پر نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینوزندگی ہمیشہ دلچسپ ہے. یہ افسانوی ریزورٹ، جو مرکزی طور پر لاس ویگاس کی پٹی پر واقع ہے، سیاحوں کو شہر سے نکلے بغیر نیویارک شہر پہنچاتا ہے۔ اس کتاب میں علاقے کے تاریخی ماضی سے لے کر اس کے عالیشان رہائش، لذیذ کھانے، زندہ رات کی زندگی، دلچسپ کیسینو ایکشن، اور بھرپور ریٹیل تھراپی تک ہر چیز کا احاطہ کیا جائے گا۔ میں غوطہ لگائیں اور میں آپ کو نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو کی تمام تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو کی خبریں. نیویارک، نیو یارک ہوٹل اور کیسینو: ایک مختصر تاریخ نیو یارک - نیو یارک ہوٹل اور کیسینو جب 1997 میں نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو کے دروازے پہلی بار عوام کے لیے کھولے گئے، تو یہ فوری طور پر لاس ویگاس کی پٹی کا آئیکن بن گیا۔ یہ ریزورٹ نیو یارک شہر کے ابدی رغبت کو اپنی طرف کھینچتا ہے تاکہ شہر کے سب سے زیادہ پہچانے جانے والے پرکشش مقامات، جیسے مجسمہ آزادی، ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ، اور بروکلین برج کے بعد ایک خوبصورت بیرونی حصہ بنایا جائے۔ اس شہر کی روح کو حاصل کرنے کے لیے انتہائی احتیاط برتی گئی جو ڈیزائن اور تعمیر کے ہر پہلو میں کبھی نہیں سوتی، اور نتائج شاندار ہیں۔ نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو میں ہوٹل کے کمرے نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو میں ایک کمرے کی قسم ہے جو آپ کے لیے بہترین ہوگی۔ ریزورٹ کا دورہ کرنے کے ایک دن اور لاس ویگاس کے جوش و خروش کے بعد�� مہمانوں کا ان کی سجیلا اور آرام دہ رہائش گاہوں میں استقبال کیا جاتا ہے۔ تمام مہمان یہ جان کر آرام کر سکتے ہیں کہ ان کے کمرے جدید ترین سہولیات جیسے فلیٹ اسکرین ٹی وی، وائرلیس انٹرنیٹ، اور عالیشان بستروں سے مزین ہیں۔ کھانے کے لیے انتخاب New York-New York Hotel and Casino میں آپ کے لیے انتخاب کرنے کے لیے وسیع اقسام کے ریستوراں ہیں۔ کسی بھی ذائقے کو پورا کرنے کے لیے ریستورانوں کی وسیع اقسام دستیاب ہیں۔ Tom's Urban ایک کلاسک امریکی ڈنر ہے جو آپ کے دن کی شروعات کے لیے دلکش ناشتہ پیش کرتا ہے۔ دیکھ بھال اور فخر کے ساتھ پکائے گئے حقیقی اطالوی کھانوں کا تجربہ کرنے کے لیے Il Fornaio آئیں۔ Gallagher's Steakhouse وہ جگہ ہے جہاں آپ کو ایک ٹینڈر سٹیک کی خواہش ہے۔ نیو یارک-نیو یارک ہوٹل اور کیسینو میں آپ کے کچھ حیرت انگیز کھانوں میں درج ذیل شامل ہیں۔ دیکھنے کے لیے تفریحی اور دلچسپ چیزیں نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو صرف اپنے فائیو اسٹار رہائش اور لذیذ کھانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ دنیا کے مشہور جادوگر ڈیوڈ کاپرفیلڈ کے ذہن کو اڑا دینے والے فریبوں سے لطف اندوز ہوں یا دنیا کے مشہور زومانٹی تھیٹر میں ایک شاندار لائیو پرفارمنس کا مشاہدہ کریں۔ بگ ایپل رولر کوسٹر نیو یارک سٹی اسکائی لائن کے ماڈل کے ذریعے ایک سنسنی خیز سواری ہے، جو ہر اس شخص کے لیے بہترین ہے جو اپنا خون پمپ کرنا چاہتے ہیں۔ ہر عمر کے زائرین مشہور ٹائمز اسکوائر آرکیڈ اور ہرشی کی چاکلیٹ ورلڈ میں اچھا وقت گزار سکتے ہیں۔ کیسینو میں ایک رات نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو میں گیمنگ ایکشن دلچسپ اور خود تجربہ کرنے کے قابل ہے۔ بڑے کیسینو میں بہت سی سلاٹ مشینیں ہیں جن میں بلیک جیک، رولیٹی اور کریپس سمیت متعدد ٹیبل گیمز کے علاوہ تھیمز اور فرقوں کی وسیع اقسام ہیں۔ نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو میں عالمی معیار کے گیمنگ کے سنسنی اور جوش کا تجربہ کریں، چاہے آپ تجربہ کار ہو یا صرف پہلی بار اپنی قسمت آزما رہے ہوں۔ ریٹیل تھراپی نیو یارک - نیو یارک ہوٹل اور کیسینو نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو کی دکانیں کسی بھی خریدار کو خوش کرنے کا یقین رکھتی ہیں۔ ریزورٹ مختلف قسم کے اسٹورز کا گھر ہے جو جدید لباس اور لوازمات سے لے کر ایک قسم کے یادگاروں تک کچھ بھی فروخت کرتا ہے۔ ریزورٹ کا شاپنگ سینٹر، دی ولیج اسٹریٹ ایٹریز، ایک کوبل اسٹون اسٹریٹ اسکیپ اور ایک جاندار ماحول پیش کرتا ہے جو نیویارک شہر کی ہلچل سے بھرپور سڑکوں کی یاد دلاتا ہے، جو کہ خزانے کی تلاش کے دن کے لیے بہترین ہے۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے مشہور تھیم: ہوٹل کا ڈیزائن NYC اسکائی لائن سے ملتا جلتا ہے۔ ممکنہ طور پر شور: متحرک ماحول بعض اوقات شور مچا سکتا ہے۔ آسان مقام: لاس ویگاس کی پٹی پر واقع ہے۔ ہجوم: ہوٹل میں ہجوم ہو سکتا ہے، خاص کر چوٹی کے اوقات میں سہولیات کی وسیع رینج: کھانے اور خریداری کے متعدد اختیارات کمرہ کے اعلیٰ نرخ: رہائش کی قیمتیں زیادہ ہو سکتی ہیں۔ کیسینو کا تجربہ: مختلف گیمز کے ساتھ ایک مکمل سروس کیسینو پیش کرتا ہے۔ تمباکو نوشی کے علاقے: مخصوص علاقوں میں سگریٹ نوشی کی اجازت ہے، جو غیر تمباکو نوشی کرنے والوں کو پریشان کر سکتے ہیں۔
لائیو انٹرٹینمنٹ: باقاعدہ لائیو پرفارمنس کی خصوصیات پول کی محدود جگہ: ہوٹل کا پول ایریا ہجوم کا شکار ہو سکتا ہے اور اس میں کافی بیٹھنے کی کمی ہو سکتی ہے۔ رولر کوسٹر: دی بگ ایپل کوسٹر سنسنی کے متلاشی افراد کو ایک دلچسپ سواری فراہم کرتی ہے۔ لمبی چیک ان/چیک آؤٹ لائنیں: مصروف ادوار کے دوران، چیک ان/چیک آؤٹ کی لائنیں لمبی ہو سکتی ہیں۔ منفرد کمرے: NYC سے متاثر تھیمز کے ساتھ کمرے کے مختلف اختیارات ریزورٹ فیس: ہوٹل کمرے کی شرح کے اوپر ریزورٹ فیس لیتا ہے۔ قابل رسائی پارکنگ: خود کار پارکنگ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ مفت وائی فائی نہیں: انٹرنیٹ تک رسائی ایک اضافی قیمت پر آتی ہے۔ اسپورٹس بک: شائقین کے لیے اسپورٹس بیٹنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ فٹنس کی محدود سہولیات: جم کا علاقہ چھوٹا ہو سکتا ہے اور جدید آلات کی کمی ہو سکتی ہے۔ فیملی فرینڈلی: بچوں کے لیے پرکشش مقامات جیسے Hershey's Chocolate World ممکنہ انتظار کے اوقات: مشہور پرکشش مقامات اور ریستوراں کے لیے قطاریں لگ سکتی ہیں۔ نتیجہ خلاصہ یہ کہ نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو کا دورہ لاس ویگاس کے سنسنیوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے نیویارک شہر کی توانائی کو محسوس کرنے کا زندگی بھر کا ایک موقع ہے۔ اس ریزورٹ میں واقعی ہر ایک کے لیے سب کچھ موجود ہے، دلکش فن تعمیر سے لے کر شاندار کمروں اور ریستوراں تک پرجوش شوز اور گیمز تک۔ نیویارک-نیویارک ہوٹل اور کیسینو لاس ویگاس کی پٹی پر رہنے کے لیے بہترین جگہ ہے اگر آپ ایک ناقابل فراموش چھٹی یا کاروباری سفر کرنا چاہتے ہیں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. عمومی سوالات اور جوابات آپ New York-New York Hotel & Casino کی بکنگ سروس سے رابطہ کر سکتے ہیں یا بکنگ کرنے کے لیے ان کی آفیشل ویب سائٹ استعمال کر سکتے ہیں۔ وہ آپ کو اپنے سفر کے لیے موزوں ترین رہائش کا پتہ لگانے میں مدد کریں گے۔ New York-New York Hotel & Casino میں اپنے مہمانوں کے لیے بہت سی سہولیات دستیاب ہیں، جیسے کہ ایک ہیلتھ کلب، سوئمنگ پول، سپا، اور پورے ہوٹل اور کیسینو میں مفت انٹرنیٹ تک رسائی۔ ریزورٹ کے تمام ریستوراں، نائٹ کلب اور کیسینو بھی مہمانوں کے لیے کھلے ہیں۔ نیو یارک-نیو یارک ہوٹل اور کیسینو میں والیٹ اور خود پارکنگ دونوں دستیاب ہیں۔ ممکنہ مزید چارجز ممکن ہیں۔ شادیاں، کانفرنسیں، اور کاروباری میٹنگز صرف کچھ ایسے واقعات ہیں جنہیں ریزورٹ کے ورسٹائل ایونٹ کی جگہوں اور میٹنگ رومز کے ذریعے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو کسی تقریب کو منظم کرنے میں مدد کی ضرورت ہو تو، ایونٹ کے عملے سے رابطہ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ جوئے بازی کے اڈوں میں داخلے کے لیے 21 سال کی عمر کا ثبوت دکھانے والی ایک درست تصویری شناخت درکار ہے۔ تاہم، مختلف تفریحی اداروں میں داخلے کی عمریں مختلف ہو سکتی ہیں۔ سفر کی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے، آپ کو کسی بھی شرط کے لیے ایونٹ کے مقامات کی تحقیق کرنی چاہیے۔ https://blog.myfinancemoney.com/new-york-new-york-hotel-and-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/new-york-new-york-hotel-and-casino/
0 notes