#ماحولیاتی
Explore tagged Tumblr posts
Text
اے آئی ٹیکنالوجی ماحولیاتی آلودگی پر اثرانداز ہورہی ہے؟ماہرین نے خبردار کردیا
(ویب ڈیسک) اگر آپ کو ماحولیات کا خیال ہے تو اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے پہلے آپ کو سو بار سوچنے کی ضرورت ہے۔ آرٹیفیششل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اس وقت دنیا بھر میں خصوصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے،ہر خاص و عام دنیا میں تیزی سے پھیلتی ہوئی اس اے آئی ٹیکنالوجی کے اثرات کے بارے میں جاننا چاہتا ہے اور ماہرین اس حوالے سے تحقیقات بھی کر رہے ہیں,لیکن سائنسدان کی ایک تحقیق نے سب کو حیران…
0 notes
Text
لاہور ہائیکورٹ نے بروقت بند نہ ہونے والے کیفیز کو جرمانے کرنے کا حکم دے دیا
لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدراک کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے کیفے بروقت بند نہ کرنے والوں کو جرمانے کا حکم دیا اور کہا کہ دوبارہ خلاف ورزی کرنے پر کیفے کو سیل کر دیا جائے۔ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خلاف درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ ممبر واٹر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ جوہر ٹاؤن ایریا میں 94 کیفے خلاف ورزی کرتے نظر آئے ہیں، اے…
View On WordPress
0 notes
Text
پنجاب حکومت کا پرائمری سے ہائیر سیکنڈری تک سکولز بند کرنے کا اعلان
(راو دلشادحسین) پنجاب حکومت نے پرائمری سے ہائیر سیکنڈری تک سکول بند کرنے کا اعلان کردیا جبکہ ماسک کا استعمال لازم قرار دے دیا گیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے تمام محکمے کام کر رہے ہیں، ایئر کوالٹی انڈیکس کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم جدید آلات سے بنایا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ تمام محکموں کو ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے…
0 notes
Text
پاکستان میں عام صحت کے مسائل
پاکستان میں عام صحت کے مسائل پاکستان میں مختلف قسم کے صحت کے مسائل پائے جاتے ہیں، جن میں زیادہ تر مسائل معاشی، طبی سہولتوں تک محدود رسائی اور ماحولیاتی عوامل کی وجہ سے ہیں۔ ذیل میں پاکستان میں اہم صحت کے مسائل کی تفصیلات ہیں: 1. متعدی بیماریاں ٹی بی (Tuberculosis): پاکستان ٹی بی کے زیادہ بوجھ والے ممالک میں سے ایک ہے، جہاں ہر سال ہزاروں نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔ ہیپاٹائٹس: ہیپاٹائٹس بی اور سی بہت…
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر479
ننکانہ صاحب:( )22 اکتوبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب کے زیراہتمام جمنیزیم ہال میں سموگ کے خاتمے کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے منعقدہ سیمنار میں خصوصی شرکت کی۔اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ وجیہہ ثمرین ، ڈپٹی ��ائریکٹر لوکل گورنمنٹ رانا عنصرجمیل ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت محمد اشرف ، سیکرٹری یونین کونسلز ، نمبرداران سمیت کاشتکاروں کی بڑی تعداد بھی تقریب میں موجود تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے کہا کہ پنجاب میں فضا بہت آلودہ ہو چکی ہے ، ماحول صاف کرنے کے لیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہو گا ، ماحول کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے سے ماحول خراب ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ماحول کو صحت مند بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے ہونگے ، 100 سے زائد انڈیکس انسانوں اور جانوروں کے لیے بھی خطرناک ہے۔ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر نے کہا کہ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں ہونگی ، فصلوں کے بقیہ کو آگ لگانے والے 47 زمینداروں کے خلاف ایف آئی آرز درج کروائی گئی ہیں ، ماحول خراب کرنے والوں کو لاکھوں روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سموگ کا باعث بننے والوں کے خلاف آج سے سخت ایکشن ہو گا ، گرفتار کرکے جیلوں میں بجھوائیں گے ، جس موضع میں فصلوں کے بقیہ کو آگ لگے گئی ، وہاں کا نمبردار ذمہ دار ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی نمبردار ، افسر یا ملازم فصلوں کے بقیہ کو آگ لگائے گا ، اس کے خلاف پہلے کاروائی کریں گے ، نمبرداران میری ٹیم کا اہم حصہ ہیں ، ان کو عزت و توقیر دینا تمام اداروں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ماہ کے اندر ضلع کے تمام شہروں اور دیہاتوں کو زیروویسٹ بنائیں گے ، وزیر اعلی پنجاب وعدے کے مطابق کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے کے لیے کوشاں ہیں ، گرین ٹریکٹر سکیم ، کسان کارڈز ، اپنی چھت اپنا گھر اور ہمت کارڈز وزیر اعلی کے اہم منصوبے ہیں۔تقریب کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر نے لوگوں کے مسائل سنے اور انکے فوری حل کے لیے احکامات جاری کیے۔
0 notes
Text
یونیسکو کی فہرست میں شامل چاول، مچھلی اور بطخ کے ماحولیاتی نظام سے ایس ڈبلیو چین کے گوئیژو (Guizhou)کو فائدہ
http://dlvr.it/TDbYn5
0 notes
Text
یونیسکو کی فہرست میں شامل چاول، مچھلی اور بطخ کے ماحولیاتی نظام سے ایس ڈبلیو چین کے گوئیژو (Guizhou)کو فائدہ
http://dlvr.it/TDYC48
0 notes
Text
یونیسکو کی فہرست میں شامل چاول، مچھلی اور بطخ کے ماحولیاتی نظام سے ایس ڈبلیو چین کے گوئیژو (Guizhou)کو فائدہ
http://dlvr.it/TDY8TR
0 notes
Text
جنگلات کا فروغ ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے، صدر مملکت
صدرمملکت آصف زرداری کاکہنا ہے کہ جنگلات کا فروغ ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کا مون سون شجرکاری مہم کیلئے پیغام میں کہنا ہے کہ مون سون شجرکاری مہم صرف ایک موسمی اقدام نہیں بلکہ ملک کے قدرتی حسن اور وسائل کے تحفظ کے قومی فریضے کا اہم پہلو ہے۔درخت زندگی کی اساس ہیں۔بڑھتے ماحولیاتی مسائل کے پیش ِنظر، شجرکاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے،رسول اللہ ﷺ نے بھی درخت لگانے…
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 30 May-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳۰؍مئی ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاستی تعلیمی‘ تحقیقی و تربیتی کونسل کی جانب سے تیسری تا بارہویں جماعت کا نصابی مسودہ شائع۔
٭ مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار کی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل۔
٭ کانگریس پارٹی کاریاست میں خشک سالی کے حالات کا معا ئنہ کرنے کیلئے خصوصی د ورہ کا اعلان؛ 31مئی سے چھترپتی سمبھاجی نگر میں ہوگا دورہ کا آغاز۔
٭ لاتور میں گٹکے کے کارخانے پر پولس کا چھاپہ، تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زیادہ کا سامان ضبط۔
اور۔۔۔٭ وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی کی کاشتکاری کیلئے ڈرون کے ذریعے ادویات چھڑکائوکی مہم۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاستی تعلیمی ‘تحقیقی و تربیتی کونسل نے ریاست میں جماعت ِ سوّم تا بارہویںکے نصاب کا مسودہ شائع کیا ہے۔ اس مسودے میں قومی تعلیمی مسودہ 2023 کی دفعات کو مدنظر رکھا گیا ہے اور ریاست کے مطابق جزوی طور پر ترمیم کی گئی ہے۔ پہلی سے دسویں تک مراٹھی اور انگریزی زبانیں لازمی کی گئی ہیں، جبکہ جماعت ِ ششم سے ہندی، سنسکرت اور دیگر ملکی یا غیر ملکی زبانیں سیکھنے کا اختیار دیا گیاہے، جبکہ گیارہویں اور بارہویں کے نصاب میں دو زبانیں شامل ہوں گی۔ تیسری جماعت سے آٹھویں جماعت تک پری ووکیشنل اسکل ایجوکیشن ‘جبکہ جماعتِ نہم سے خصوصی ووکیشنل تعلیم کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ریاضی اور سائنس کے مضامین میں دو سطحی کورسیز فراہم کرنے کا تصور ا ور بین الضابطہ تعلیم کے تحت ماحولیاتی تعلیم کو شامل کرنے کی تجویز اس مسودے میں شامل کی گئی ہے۔اسی طرح قدیم بھارتیہ تعلیم، اور اخلاقی اقدار کا علم، جسمانی اور ذہنی صحت، تعلیمی اور پیشہ وارانہ رہنمائی، ٹیکنالوجی سے متعلق تعلیم وغیرہ بھی مسودے میں شامل ہیں۔ ریاستی تعلیمی و تحقیقی کونسل کی ویب سائٹ پر موجود اس مسودے پر تمام سماجی حلقوں، اساتذہ، والدین، ماہرین تعلیم، تعلیمی ادارے اور دیگر تمام متعلقہ شعبوں سے آئندہ تین جون تک اپنی رائے دینےکی درخواست کونسل نے کی ہے۔
***** ***** *****
پارلیمنٹ کے عام انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی تشہیری مہم کا آج آخری دن ہے۔ اس مرحلے میں سات ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 57انتخابی حلقوں میں آئندہ یکم جون کو چنائو ہوگا۔
دریں اثنا، گزشتہ سنیچر کو ہوئے لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 58 انتخابی حلقوں میں 63 اعشا ریہ 37 فیصد رائے دہی کا اندراج کیا گیا۔
***** ***** *****
پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں، مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار نے رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ رائے دہندگان کے مختلف شبہات کے ازالےکیلئے انتخابی شعبےکی ویب سائٹ پر تمام سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں۔ویب سائٹ پر موجود تمام معلومات او ر کمیشن کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ تفصیلات و اعلامیہ کا جائزہ لینے کے بعد رائے دہندگان کو شکوک و شبہات سے گریز کرنے کی درخواست مرکزی انتخابی افسر نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کی ہے۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے روزنامہ سامنا کے نائب مدیر اور راجیہ سبھا کے رکنِ پا رلیمان سنجے رائوت کو ہتک ِعزت کا قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں پیسوںکا استعمال کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں یہ نوٹس بھیجا گیا ہے اوررائوت کی جا نب سے آئندہ تین دنوں میں عوامی سطح پر معافی نہ مانگنے پرر وزنامہ سامنا کیخلاف قانونی کار��وائی کا انتباہ دیا گیا ہے ۔
***** ***** *****
پونے کے پورشے کار حادثے کے معاملے میں سسون اسپتال کے دو ڈاکٹروں اور ایک ملازم کو ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روزپولس انتظامیہ نے ان تینوں کو معطل کرنے کی تجویز محکمہ صحت کو بھیجی تھی۔ دریں اثنا، عدالت نے اس معاملے میں نابالغ ملزم کی ضمانت کی درخواست پر سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشو انی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
کانگریس پارٹی نے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال کا معائنہ کرنے کیلئے دورے کا اعلان کیا ہے ۔اس معا ئنہ دورے کا آغاز کل 31 مئی سے ہوگا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کل ممبئی میں ایک صحافتی کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ کل چھترپتی سمبھاجی نگر سے اس دو رے کی شر وعات ہوگی۔
دریں اثنا، پونے کے پورشے کار حادثے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے مقررہ کردہ خصوصی تفتیشی افسر ڈاکٹرپلوی ساپڑے پر بدعنوانی کے کئی الزامات ہونے کی تنقید نانا پٹولے نے کی ہے۔
***** ***** *****
لاتور پولس نے جعلی گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ مار کر تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زائد کاسامان ضبط کرلیا۔ صنعتی علاقے کی کومبڑے ایگرو ایجنسی کے گودام پر چھاپہ مارکر یہ کاررو ائی کی گئی۔ اس معاملے میں مرکزی ملزم وجے کیندرےاور دو بیرون ر یاستی شہریوں سمیت جملہ سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر کے ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے نابالغ بچوں کی ڈرائیونگ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وہ گزشتہ روز ضلع اور پولس انتظامیہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ کلکٹر سوامی نے نابالغ بچوں کی شراب نوشی اور گاڑی چلانے کے معاملات پر قدغن لگانے کیلئے مشترکہ دستے تشکیل دیکر پرمٹ رومز، بیئر بار، شراب کی دکانوں اور گاڑیوں کی جانچ کرنے سمیت والدین اور بچوں کی ذہن سازی کر نے کی ہدایت بھی دی ۔
***** ***** *****
پربھنی کی وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی اور واو گو گرین کمپنی کے اشتراک سے ’’ڈرون ٹیکنالوجی آپ کے دروازے پر‘‘تصو ر کے تحت کاشتکاری کیلئے ڈرون سے چھڑکاؤ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم کے تحت کاشتکاروں کو ادو یات چھڑکائو کیلئے انتہائی کم کر ائے پر ڈرون دستیاب کرائے جارہے ہیں اور کئی دیہاتوں میں ڈرون کے ذریعے چھڑکائو کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلع پریشد میںای-آفس نظام کے ذریعے کام کاج شروع کر دیا گیاہے۔ جس کے بعد یہ ضلع پریشد بغیر کاغذ کے دفتری کام کرنے والی مراٹھواڑہ کی اوّلین ضلع پریشد بن گئی ہے۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے میں خریف ہنگام کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے او ر ضلع میں بیج کی فرو خت کی نگرانی کیلئے تعلقہ اور ضلعی سطح پر فلائنگ دستے تیار کیے گئے ہیں۔ ضلع زرعی سپرنٹنڈنٹ افسر آر ٹی جادھو نے مخصوص بیجوں کے مطالبے کی بجائے دستیاب اعلیٰ معیاری بیجوں کا ہی استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں زراعت سے متعلق شکایتوں کے ازالے کیلئے خصوصی کنٹرو ل رو م قا ئم کیا گیا ہے۔ کسا نوں کو اعلیٰ درجے کے زرعی بیج‘ کھاد او ر کیڑے مار ادویات بر موقع او ر مناسب نرخوں میں فراہم کرنے کیلئے او ر ��ن اشیا کی تعلقہ وار تقسیم کو بہتر بنانے کیلئے یہ کنٹرو ل رو م کام کرے گا۔
***** ***** *****
دھاراشیو تعلقے کے پولس پاٹل تجدید معاملہ میں افسر‘ منڈل افسر او ر تلاٹھی کیخلاف غیر قانونی طور پر مقدمہ درج کرنےکی مخا لفت میں مختلف تنظیموں کی جانب سے دھاراشیو تحصیل دفتر کے سا منے کل احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ضلع کلکٹر کو دئیے گئے محضر نامے میں کہا گیا کہ بغیر کسی تحقیق تلاٹھی اور منڈل افسران کی گرفتاری غلط ہے ا ور متعلقہ پولس افسران کے خلاف فو ر اً مقدمہ درج کیا جائے۔
***** ***** *****
پر بھنی میں موٹر سائیکل چوری کرنے والے شخص کو پولس نے گرفتار کرلیا۔ ملزم کے قبضے سے اب تک بیڑ، پرلی، لاتور، مروڑ، بارشی اور شو لاپور سے سرقہ کی گئیں 20 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئی ہیں او ر عد الت نے ملزم کو چار دِن کی پولس تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میں عظیم الشان دھمّ میلہ اور مشہور گلوکار اجئے دیہاڑے کے بدّھ اور بھیم گیتوں کا پروگر ام منعقد ہوا۔ گوتم بدھ کی کردار نگاری کرنے والے دھمّ پدیاترا کے مجسمہ ساز گگن ملِک سمیت دیگر معززین اس موقعے پر موجود تھے۔
***** ***** *****
نارو ے میں جاری شطرنج مقابلوں میں بھارت کے آر پرگیانند نے اوّل درجہ کے نارو ے کے میگرس کارلسن کو تیسرے رائونڈ میں شکست سے دوچار کیا۔ پرگیانند اب پانچ اعشار یہ پانچ پوائنٹس کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سرفہرست ہیں۔
***** ***** *****
سنگاپور اوپن بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں خو اتین اور مردوں کے سنگلس مقابلوں میں بھا رتی کھلاڑیوں نےفاتحانہ آغاز کیا ہے۔ خواتین سنگلس کے پہلے رائونڈ میں پی وی سِندھو نے ڈینمارک کی کھلاڑی کو21-12, 22-20 سے، جبکہ مردوں کے سنگلس مقابلے میں ایچ ایس پرنائے نے جرمنی کے کھلاڑی کو 21-9, 18-21, 21-9 سے شکست دی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاستی تعلیمی‘ تحقیقی و تربیتی کونسل کی جانب سے تیسری تا بارہویں جماعت کا نصابی مسودہ شائع۔
٭ مرکزی انتخابی افسر راجیو کمار کی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں رائے دہندگان سے غلط معلومات اور افو اہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل۔
٭ کانگریس پارٹی کاریاست میں خشک سالی کے حالات کا معا ئنہ کرنے کیلئے خصوصی د ورہ کا اعلان؛ 31مئی سے چھترپتی سمبھاجی نگر سےہوگا دورہ کا آغاز۔
٭ لاتور میں گٹکے کے کارخانے پر پولس کا چھاپہ، تقریباً تین کروڑ روپئے مالیت سے زیادہ کا سامان ضبط۔
اور۔۔۔٭ وسنت راؤ نائیک مراٹھواڑہ زرعی یونیورسٹی کی کاشتکاری کیلئے ڈرون کے ذریعے ادویات چھڑکائوکی مہم۔
***** ***** *****
0 notes
Text
پنجاب اورر سندھ کے میدانی علاقوں میں دھند، موٹر وے کے کئی سیکشن بند، لاہور پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر
پنجاب اور سندھ کے مختلف میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہونے کے باعث موٹرویز کے کئی سیکشن ٹریفک کے لیے بند کر دیے گئے۔ شدہد دُھند کے باعث موٹروے ایم ٹو لاہور سے کوٹ سرور، ایم تھری فیض پور سے رجانہ، ایم فور شیرشاہ سے شاہ کوٹ اور ایم فائیو ظاہر پیر سے روہڑی تک بند کر دی گئی ہے۔ موٹر وے پولیس نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے شہریوں کو غیرضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ خراب ائرکوالٹی انڈیکس کے باعث…
View On WordPress
0 notes
Text
پاکستان چین کا 5 نئی اقتصادی راہداریوں کے لیے کوششیں تیز، ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق_
ان رہداریوں کو 5 ایز فریم ورک سے منسلک کیا جائے گا_ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور چینی سفیر کا ملاقات میں اتفاق
یہ اتفاق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال اور چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان وزارت منصوبہ بندی میں ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں کیا گیا_
چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے پروفیسر احسن اقبال کو چوتھی بار وزیر منصوبہ بندی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی_
واضح رہے کہ ان پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جاہے گا ان راہداریوں ملازمتوں کی تخلیق کی راہداری، اختراع کی راہداری، گرین انرجی کی راہداری، اور جامع علاقائی ترقی شامل ہیں_
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ چین کی وزارت منصوبہ بندی اور قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) اور وزرات منصوبہ بندی اقتصادی راہدریوں پر الگ الگ Concept Paper مرتب کریں گے، جو مستقبل میں ہر شعبے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کریں گے_
جبکہ بعدآزں یہ Concept Paper جے سی سی میں پیش کی جاہیں گی_
یاد رہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے پہلے ہی 5Es فریم ورک پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جس میں ایکسپورٹ، انرجی، ایکویٹی، ای پاکستان اور ماحولیات شامل ہیں_
وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت ہر شعبے میں پاکستان کی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے یہ فریم ورک پانچ نئے اقتصادی راہداریوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا_
ملاقات میں وفاقی وزیر نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ذریعے پاکستان کی برآمدی صلاحیتوں کو تیز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کے اندر خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی کامیابی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے ایک حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا_
انہوں نے ایک "ون پلس فور" ماڈل تجویز کیا، جس کے تحت پاکستان میں ہر SEZ کو چین کے ایک صوبے کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی، SEZs کے اندر خصوصی کلسٹرز تیار کرنے کے لیے ایک صنعتی گروپ، تکنیکی مہارت فراہم کرنے کے لیے چین سے ایک SEZ، اور ایک سرکاری کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی_
جبکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زور اشتراکی فریم ورک پاکستان میں SEZs کے قیام اور ترقی کو تیز کرے گا، ان کی مسابقت اور سرمایہ کاروں کے لیے کشش میں اضافہ کرے گا_
اس موقع پر چین کے سفیر کے سی پیک کے فیز ٹو پر عمل دررامد تیز کرنے پر پاکستان کی کاوشوں کو سراہا_
انہوں نے خصوصی طور پر وفاقی وزیر کی سی پیک کے منصوبوں پر دلچسبیبی لینے اور منصوبوں کو تیز کرنے پر کوششوں کو سراہا_
جبکہ وفاقی وزیر کو خصوصی طور پر مسٹر سی پیک کے لقب سے مخاطب کرتے ہوے کہا چینی قیادت اپکی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے_
مزید براں، پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ SEZs کی کامیابی کا انحصار ان کی مخصوص صنعتوں کے کلسٹر بننے، پیمانے کی معیشتوں کو فروغ دینے، اور جدت اور ترقی کے لیے سازگار ایک متحرک ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر ہے_
ملاقات میں بات گوادر پورٹ اور M-8 موٹروے جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر خصوصی زور دینے کے ساتھ علاقائی روابط بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، جو تجارتی روابط کو مضبوط کریں گے اور علاقائی انضمام کو آسان بنائیں گے_
ملاقات میں وفاقی وزیر نے چینی سفیر کو یقین دلایا کہ حکومت چینی حکام کی سیکورٹی کے کیے بھر پور اقدامات اٹھا رہئ ہے_
1 note
·
View note
Text
سول ملٹری تعلقات
حکومتیں چاروں صوبوں میں بن چکی ہیں۔ وفاق میں سیاسی عدم استحکام کی صورتحال کسی حد تک کنٹرول میں آچکی ہے خصوصاّ جو پچھلے دو سال سے تھی مگر اب بھی خطرہ ٹلا نہیں ہے۔ یہ خطرہ دوبارہ بھی جنم لے سکتا ہے، اگر نئی حکومت ملک میں معاشی استحکام نہیں لا سکی، اگر ہم نے ماضی کی غلطیوں کو دہرایا تو یقینا ہمیں مستقبل میں ترقی کے راستے بند ملیں گے۔ ہمارا ملک وجود میں آنے کے بعد چھبیس سال تک آئین سے محروم رہا، کسی آزاد اور خود مختار ریاست کے لیے یہ بہت بڑی کمزوری ہے اور موجودہ آئین پر ہم چلنے کے لیے تیار ہی نہیں۔ کیا وجہ ہے کہ برصغیر میں پاکستان سب سے زیادہ عدم استحکام کا شکار ہے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی حقیقتیں مختلف تھیں اور یہ کہ ہم سرد جنگ کے زمانوں میں فرنٹ لائن اسٹیٹ بن کر کیپٹلسٹ طاقتوں کے اتحاد کا حصہ رہے۔ یہ کام نہ ہندوستان نے کیا نہ ہی بنگلا دیش نے۔ جواہر لعل نہرو نے 1961 میں یوگوسلواکیہ کے صد ر مارشل ٹیٹو اور دیگر غیرمنسلک ریاستوں کے ساتھ مل کرایک تنظیم بنا لی جب کہ پاکستان کے فیصلہ سازوں نے اس خطے میں اسٹر ٹیجک حکمت عملی کے تحت اپنے تعلقات چین کے ساتھ استوار کرنا شروع کر دیے، کشمیر کا مسئلہ ہمیں ورثے میں ملا۔ اس دور میں کہیں یہ گمان نہ تھا کہ چین دو دہائیوں کے بعد اس دنیا کی ایک بڑی فوجی و معاشی طاقت بن کر ابھرے گا۔
ہمارے تعلقات امریکا سے بہت گہرے تھے۔ پاکستان پر مسلط تمام آمروں پر امریکا کا ہاتھ تھا اور جب بھی اس ملک میں جمہوریت یا ایسا کہیے کہ معذور جمہوریت کا نفاذ ہوا، اس جمہوریت کو بھی امریکا کا گرین سگنل ہوتا تھا، لیکن جب جب اس ملک میں جمہوریت آئی، وہ عوام کی طاقت سے آئی اور جب اس ملک پر آمریت مسلط ہوئی، اس کی بنیادی وجہ بھی ہماری سماجی پسماندگی تھی۔ امریکا و پاکستان کے منسلک مفادات میں کہیں بھی جمہوریت کا نفاذ نہ تھا۔ افغانستان سے روس کے انخلاء کے بعد جب شمالی ہند اور وسط ایشیا میں امریکا کے اسٹرٹیجک مفادات میں تبدیلی آئی تو پاکستان میں جنرل ضیاء الحق کے C-130 کو گرتے بھی دیکھا گیا اور بارہا آئین کے آرٹیکل 58 (2) (b) کا اطلاق بھی، اسامہ بن لادن کی موت بھی۔ 9/11 کے بعد جب ان کو ہماری ضرورت پڑی، جنرل مشرف دس سال کے لیے مسلط کیے گئے۔ اس خطے میں چین کی ابھرتی طاقت نے امریکا کو پریشان کر دیا اور اس طاقت کو کاؤنٹر کرنے کے لیے امریکا نے ہندوستان سے اپنے تعلقات کو فروغ دیا۔ہم نے اپنی خارجہ پالیسی ، ہندوستان کی طاقت اور اثر ورسوخ کے ��س منظر میں دیکھی، یہ ہماری غلط پالیسی تھی۔
اس زمانے میں میاں نواز شریف کی سوچ یہ تھی پاکستان کے بارڈر کم از کم باہمی تجارت کے لیے کھول دیے جائیں۔ نوازشریف صاحب نے ہندو ستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات بڑھائے۔ ہندوستان کے وزیر ِ اعظم باجپائی صاحب نے پاکستان کا دورہ کیا۔ مینار پاکستان آئے اور اس زمرے میں باجپائی صاحب نے یہ مانا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے۔ پھر کیا ہوا؟ کارگل کا محا ذ کھل گیا اور میاں صاحب کی حکومت چلی گئی۔ اگر امریکا میں 9/11 کا واقعہ نہ ہوتا اور امریکا کے صدر بش جونیئر نہ ہوتے تو یہاں جنرل مشرف مشکل سے دو سال ہی حکومت کرتے۔ میاں صاحب نے جب دوبارہ اقتدار حاصل کیا تو ان کا یہ ایجنڈا بھی تھا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کا پنجاب سے مکمل صفایا کریں، میاں صاحب کالا کوٹ پہن کے سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ میمو گیٹ کھلا۔ یوسف رضا گیلانی کو وزیرِ اعظم کے عہدے سے فارغ کیا گیا، یوں چارٹر آف ڈیموکریسی کے پرخچے اڑا دیے گئے۔ اس وقت تک خان صاحب میدان میں اتر چکے تھے۔ جب خان صاحب نے نواز شریف کی حکومت میں ڈی چوک پر دھرنا دیا تو پیپلز پارٹی اس مشکل وقت میں اگرمیاں صاحب کے ساتھ کھڑی نہ ہوتی تو صو رتحال مختلف ہوتی۔
پھر امریکا میں فسطائیت سوچ کی حامی ٹرمپ حکومت آگئی۔ ادھر یوسف رضا گیلانی کے بعد ایک اور منتخب وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو چلتا کر دیا گیا۔ جس طرح خان صاحب کو اقتدار میں لایا گیا وہ بھی لاجواب ہے۔ خان صاحب نے ملکی سیاست کو ٹی ٹو نٹی میچ بنا دیا۔ پتا یہ چلا کہ خان صاحب کے پیچھے ایک بین الاقوامی لابی تھی لیکن یہاں جو ان کے لوکل ہینڈلرز تھے انھوں نے ان کا ساتھ نہ دیا اور وہاں ٹرمپ صاحب کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔ پاکستان میں دو نظرئیے ہیں۔ ایک پارلیمنٹ کی برتری اورآئین کی پاسداری کی سوچ اور دوسری اسٹبلشمنٹ اور ارسٹوکریسی کی سوچ جس میں جمہوریت کو ملک کے لیے بہتر سمجھا نہیں جاتا۔ ان دونوں نظریوں میں جو تضاد ہے، اس تضاد کو ہمارے دشمنوں نے ہمارے خلاف استعمال کیا۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کی ساکھ اور سالمیت کے لیے ان دونوں سوچوں کو قریب لایا جائے۔ بہت دیر ہوچکی اب! ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مستقبل میں ہمیں بہت سے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ جس کی وجہ سے نقل مکانی کرنی پڑے تو اس ملک میں خانہ جنگی جنم لے سکتی ہے۔
ہمارے ملک کی صوبائی حکومتوں، عدالتوں اور تمام اداروں اس بات کا علم ہونا چاہیے۔ ہم نے جو ٹرینڈ شروع سے اپنائے تاریخ کو مسخ کرنے کے، فیک نیوز، سیاستدانوں کو بدنام کرنا، جمہوریت کے خلاف سازشیں جوڑنا ان کو ختم کرنا ہو گا۔سول و فوجی تعلقات میں دوریاں ختم کرنی ہوں گی۔ خیبر پختونخوا کی حکومت کیسے آگے بڑھتی ہے اس کو دیکھنا ہو گا۔ اچھا ہوا کہ ان کے مینڈیٹ کا احترام کیا گیا اور ان کی حکومت بنی۔ لیکن ان کے رحجانات جو ملکی انارکی کی طرف زیادہ ہیں، ان سے ملک کی معیشت کو خطرات ہو سکتے ہیں، اب افہام و تفہیم سے آگے بڑھنا ہو گا۔ اس قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے ممبران نے جس طرح کا رویہ اختیار کیا، خان صاحب کے ماسک پہن کر اجلاس میں بد نظمی پھیلائی، ان کے ان رویوں نے اچھا تاثر نہیں چھوڑا ہے۔ نگراں حکومت نے بڑی خوبصورتی سے ملکی بحرانوں کا سامنا کیا۔ معیشت کو سنبھالا، عدلیہ نے اپنا پازیٹو کردار ادا کیا۔ انتخابات کا وقت مقررہ پر کرائے جو ایک ناممکن ٹاسک تھا۔ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کی بنیادیں تبدیل کرنی ہوںگی۔ خارجہ پالیسی کی اول بنیاد ہماری معاشی پالیسی ہونی چاہیے۔ ہمیں اپنی اکانومی کو ڈاکیومنٹڈ بنانا ہے۔ بلیک اکانومی کو زیادہ سے زیادہ مارجنلئز کرنا ہے۔ اہم بات ہے سول ملٹری تعلقات، بین الاقوامی طاقتیں، پاکستان ان دونوں حقیقتوں کو ایک دوسرے کے مخالف کھڑا کر کے اپنا الو سیدھا کرتی رہی ہیں۔ اس میں نقصان صرف اس ملک کا ہوا ہے۔
جاوید قاضی
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
با تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس قصور
محکمہ تعلقات عامہ حکومت پنجاب
٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنر کی ہدایات‘اسسٹنٹ کمشنر عطیہ عنایت مدنی کی سموگ کی روک تھام کیلئے بھرپور کاروائیاں جاری
فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر 14افراد کیخلاف مقدمات درج‘خلاف ورزی پر 3پٹرول پمپس کو ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد
قصور(02 اکتوبر 2024ء)ڈپٹی کمشنر قصور کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی کی سموگ کی روک تھام کیلئے بھرپور کاروائیاں جاری‘فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر 14افراد کیخلاف مقدمات درج‘پٹرول پمپس کے پیمانوں میں ہیرا پھیری پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی کا سموگ کی روک تھام کیلئے مختلف علاقوں کا دورہ۔نور پور، تارا گڑھ اورجگیاں گاؤں میں فضلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر 14افراد واجد علی ولد حاجی اکبر علی ڈوگر‘سردار محمد منور ولد حاکم علی ڈوگر، محمود حسین ولد محمد انور ڈوگر، سردار رشید احمد ولد محمد دین ڈوگر، عمیر ولد یوسف، شفیق ولد قدیر احمد، محمد عباس ولد ظہیر علی، شکور ولد ہستا ڈوگر، نعیم علی ولد نذیر احمد اور دیگر کیخلاف متعلقہ تھانو ں میں مقدمات درج کروا دیئے گئے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ سموگ سے بچاؤ کے لئے عوام الناس کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کر کے اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔سموگ کے پیش نظرحکومتی احکامات پر سوفیصد مکمل عملدرآمد کروایا جائے گا۔فصلوں کی باقیات کو جلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا تا ہم ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف بھرپور کاروئیاں عمل میں لائی جائینگی اور اس سلسلے میں زیر و ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی نے مختلف علاقوں میں پٹرول پمپس کے پیمانوں کی چیکنگ کی۔ خلاف ورزی کرنیوالے 3پٹرول پمپس کو 1لاکھ 20ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔
٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت‘ اسسٹنٹ کمشنر پتوکی رانا امجد محمود کی قبضہ مافیاکے خلاف بڑی کاروائی‘
پتوکی شوگر مل کے قبضہ سے 50کروڑ مالیت کی 301کنال سرکاری زمین واگزار
قصور(02 اکتوبر 2024ء)ڈپٹی کمشنر قصور کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تحصیل پتوکی رانا امجد محمود کی قبضہ مافیاکے خلاف بڑی کاروائی‘پتوکی شوگر مل کے قبضہ سے 50کروڑ روپے مالیت کی 301کنال سرکاری زمین واگزار۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر تحصیل پتوکی رانا امجد محمود نے ریونیو اور متعلقہ پولیس افسران کے ہمراہ چک 68پتوکی سے شوگر مل پتوکی کے قبضہ سے 301کنال سرکاری زمین واگزار کروا لی ہے۔ واگزا کروائی گئی زمین پر پتوکی شوگر مل کا گزشتہ 30سال سے قبضہ تھا۔ واگزار کروائی گئی زمین پر لگائی گئی فصل بحق سرکار ضبط کر کے تقریباً 1کروڑ روپے تاوان عائد کر دیا ہے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنیوالوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری ہیں اور قبضہ مافیا کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی
٭٭٭٭٭
اسسٹنٹ کمشنر عطیہ عنایت مدنی کا بے نظیر انکم سپورٹ سینٹرکا دورہ‘خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا
قصور(02 اکتوبر 2024ء)ڈپٹی کمشنر قصور کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر زقصور عطیہ عنایت مدنی کا بے نظیر انکم سپورٹ سینٹرکا دورہ‘مستحقین خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی نے شہبازشریف سپورٹس کمپلیکس میں قائم بی آئی ایس پی سینٹر کادورہ کر کے وہاں پر مستحق خواتین میں رقوم کی تقسیم سمیت دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے سینٹر انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ سینٹر پر مستحقین میں منظم و شفاف انداز میں رقوم کی تقسیم کا عمل جاری رکھیں اور سینٹر پر پینے کے ٹھنڈے پانی، سائے اور بیٹھنے کیلئے مناسب انتظامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت‘اسسٹنٹ کمشنرز کے عام مارکیٹوں اور ہسپتالوں کے دورے
عام مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور ہسپتالوں میں طبی سہولیات کو چیک کیا
قصور(02 اکتوبر 2024ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نوازشریف کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر قصور کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنرز کے عام مارکیٹوں اور ہسپتالوں کے دورے‘اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور ہسپتالوں میں طبی سہولیات کو چیک کیا۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ز قصور عطیہ عنایت، پتوکی رانا امجد محمود، چونیاں طلحہ انور اور کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید نے اپنی اپنی تحصیلوں میں عام مارکیٹوں کا دورہ کر کے پھلوں، سبزیوں، روٹی و نان، بریڈ اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور ریٹ لسٹوں کی نمایاں جگہوں پر موجودگی کو چیک کیا تا ہم ناجائز منافع خوری پر بھاری جرمانے عائد کئے۔ اسسٹنٹ کمشنر قصور عطیہ عنایت مدنی نے بنیادی مرکزصحت تارا گڑھ اور اسسٹنٹ کمشنر پتوکی رانا امجد محمود نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کر کے وہاں پر ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری، صفائی ستھرائی، میڈیسن کی دستیابی سمیت دیگر طبی سہولیات کو چیک کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے گورنمنٹ بوائز سکول پتوکی کا بھی دورہ کر کے وہاں پر صفائی ستھرائی، اساتذہ کی حاضری اور تدریس کے عمل کو چیک کیا۔
٭٭٭٭٭
اسسٹنٹ کمشنر تحصیل کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید کے زیر صدارت انسداد ڈینگی کے حوالے سے اجلاس
قصور(02 اکتوبر 2024ء)ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تحصیل کوٹ رادھاکشن ڈاکٹر محمد انس سعید کے زیر صدارت تحصیل ایمرجنسی رسپانس کمیٹی برائے انسداد ڈینگی کا اجلاس انکے آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام متعلقہ محکموں کے تحصیل افسران نے شرکت کی۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر محمد انس سعید نے تمام محکموں کی کارکردگی کا تفصیلاً جائزہ لیا۔ انہو ں نے ہدایت کی کہ موجودہ موسم میں ڈینگی لاروا کی افزائش گاہوں کا صفایا ناگزیر ہے۔ڈینگی ٹیمیں فیلڈ میں نکلیں اور سازگار مقامات کو باربار چیک کرکے کیمیکل ٹریٹمنٹ کریں۔انہوں نے ہدایت کی کہ اینٹی ڈینگی ٹیمیں ہاٹ سپارٹس کی چیکنگ کے عمل کو سو فیصد یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی سستی و غفلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
پاکستانی دوسری بار کیوں ہجرت کر رہے ہیں ؟
اس برس کے پہلے دو ماہ میں پی آئی اے کے تین فضائی میزبان کینیڈا پہنچ کے غائب ہو گئے۔ ان میں سے دو پچھلے ہفت�� ہی ’سلپ‘ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ برس پی آئی اے کے سات فضائی میزبان پاکستان سے ٹورنٹو کی پرواز پر گئے مگر واپس نہیں لوٹے۔ یہ سلسلہ 2018 کے بعد سے بالخصوص بڑھ گیا ہے۔ پی آئی اے کے اندرونی ذرائع کہتے ہیں کہ جب سے اس ادارے کی نج کاری کا فیصلہ ہوا ہے ہر کوئی مسلسل بے یقینی کے سبب اپنے معاشی مستقبل سے پریشان ہے۔ اگر بس میں ہو تو آدھے ملازم ملک چھوڑ دیں۔ تین ماہ پہلے گیلپ پاکستان کے ایک سروے میں یہ رجہان سامنے آیا کہ 94 فیصد پاکستانی ملک سے جانا چاہتے ہیں۔ 56 فیصد معاشی تنگی کے سبب، 24 فیصد امن و امان اور جان و مال کے خوف سے اور 14 فیصد مستقبل سے مایوس ہو کے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ اگر گیلپ سروے کے نتائج کی صحت پر آپ میں سے بہت سوں کو یقین نہ آئے تو آپ خود اپنے اردگرد متوسط اور نیم متوسط خاندانوں کو کرید کر دیکھ لیں۔ ان میں سے کتنے ہر حال میں یہاں رہنا چاہتے یا پھر چاہتے ہیں کہ کم ازکم ان کے بچے کہیں اور اپنا مستقبل ڈھونڈیں ؟
کیا ستم ظریفی ہے کہ 76 برس پہلے جس پیڑھی نے ایک محفوظ اور آسودہ زندگی کی آس میں گھر بار چھوڑا یا نہیں بھی چھوڑا۔ آج اسی پیڑھی کی تیسری اور چوتھی نسل بھی ایک محفوظ اور آسودہ زندگی کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ جو لوگ ماحولیاتی تبدیلیوں، اقتصادی و روزگاری بحران یا امن و امان کی ابتری کے باوجود بیرونِ ملک نہیں جا سکتے وہ اندرونِ ملک بڑے شہروں کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں یا کم ازکم اس بارے میں سوچتے ضرور ہیں۔ سٹیٹ بینک کے اپنے آنکڑوں کے مطابق 2018 تک ترقی کی شرحِ نمو ڈیڑھ فیصد سالانہ تک رہے گی جبکہ آبادی بڑھنے کی رفتار لگ بھگ دو فیصد سالانہ ہے۔ گویا معاشی ترقی کی شرح آبادی بڑھنے کی شرح یعنی دو فیصد کے برابر بھی ہو جائے تب بھی معیشت کی بڑھوتری کی شرح صفر رہے گی۔ اس تناظر میں مجھ جیسوں کو ایسی خبریں سن سن کے کوئی حیرت نہیں کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ بیورو کے مطابق پچھلے پانچ برس میں لگ بھگ 28 لاکھ پاکستانی قانونی ذرائع سے بیرونِ ملک چلے گئے۔
اس تعداد میں وہ لوگ شامل نہیں جو اوورسیز ایمپلائمنٹ بیورو میں رجسٹر ہوئے بغیر ملازمتی یا تعلیمی مقصد کے لیے براہِ راست بیرون ملک چلے گئے اور وہ لاکھوں بھی شامل نہیں جو جان جوکھوں میں ڈال کر غیر قانونی راستوں سے جا رہے ہیں۔ اگر ان سب کو بھی ملا لیا جائے تو پچھلے پانچ برس میں چالیس سے پچا�� لاکھ کے درمیان پاکستانیوں نے ملک چھوڑا۔ نقل مکانی کرنے والے صرف متوسط، نیم متوسط یا غریب طبقات ہی نہیں۔ فیصلہ ساز اشرافیہ کو بھی اس ملک کے روشن مستقبل پر یقین نہیں ہے۔ چند برس پہلے عدالتِ عظمی نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ہدایت کی کہ ان بیوروکریٹس کی فہرست مرتب کی جائے جن کی دوہری شہریت ہے۔ اس کے بعد کوئی خبر نہ آئی کہ اس ہدایت پر کتنا عمل ہوا۔ البتہ اسلام آباد میں یہ تاثر ہر طبقے میں پایا جاتا ہے کہ بہت کم سیاستدان، حساس و نیم حساس و غیر حساس اداروں کے افسر، جرنیل، جج اور سہول�� کار ہیں جن کی دوہری شہریت نہ ہو یا بیرونِ ملک رہائش کا بندوبست، سرمایہ کاری یا بینک اکاؤنٹ نہ ہو یا کم ازکم ان کے اہلِ خانہ بیرونِ ملک مقیم نہ ہوں۔
کئی ’ریٹائرینِ کرام‘ کی تو پنشنیں بھی ڈالرز میں ادا ہوتی ہیں حالانکہ ان کے پاس اللہ کا دیا بہت کچھ ہے اور بہتوں کے پاس تو جتنا اللہ نے دیا اس سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔ اور کروڑوں سے وہ بھی چھن رہا ہے جو اوپر والے نے انھیں دیا ہو گا۔ اور پھر یہی بندوبستی اشرافیہ عوام کو سادگی، اسلامی و مشرقی اقدار، نظریہِ پاکستان، ایمان، اتحاد، یقینِ محکم، قربانی اور اچھے دن آنے والے ہیں کا منجن بھی بیچتی ہے اور ان کا مستقبل بھی بار بار بیچتی ہے۔ میرے ہمسائے ماسٹر برکت علی کے بقول ’انگریز میں کم ازکم اتنی غیرت ضرور تھی کہ ایک بار لوٹ مار کر کے واپس جو گیا تو پھر اپنی شکل نہیں دکھائی‘ ۔ ایسے میں اگر محکوم اپنی زمین چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں تو انھیں کیوں الزام دیں۔ ویسے بھی ان کے پاؤں تلے زمین کھسک ہی رہی ہے۔ کچھ عرصے پہلے تک جو کروڑوں نارسا ہاتھ کسی امیدِ موہوم کے آسرے پر ووٹ دیتے تھے، اب ان کے پاؤں ووٹ دے رہے ہیں۔
سفر درپیش ہے اک بے مسافت مسافت ہو تو کوئی فاصلہ نہیں ( جون ایلیا )
صرف گذشتہ برس آٹھ لاکھ ساٹھ ہزار پاکستانیوں نے بیرونِ ملک نقل مکانی کی۔ یہ تعداد 2015 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ ان میں آٹھ ہزار آٹھ سو انجینیرز، مالیاتی شعبوں سے وابستہ سات ہزار چار سو افراد ، ساڑھے تین ہزار ڈاکٹر اور لگ بھگ ڈیڑھ ہزار اساتذہ، تین لاکھ پندرہ ہزار دیگر ہنرمند، چھیاسی ہزار نیم ہنرمند اور چار لاکھ سے کچھ کم غیر ہنرمند مزدور شامل ہیں۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes