#لیاقت آباد
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 3 months ago
Text
پی ٹی آئی احتجاج راولپنڈی کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں
( ارشاد قریشی)پاکستان تحریک انصاف کی بعد نماز جمعہ ملک بھر میں ضلعی سطح پر احتجاج کی کال کے معاملے پر راولپنڈی میں مختلف شاہراؤں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دی گئیں۔ پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب اور نال روڈ پر ایم ایچ کے قریب سڑک کے دونوں جانب رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، شاہراؤں پر ایک لائن ٹریفک گزرنے کیلئے فی الحال کھلی رکھی گئی ہے،لیاقت باغ سے فیض آباد تک مری روڈ پر کنٹینرز پہنچا دیئے گئے…
0 notes
alhaqnews12 · 6 months ago
Text
جماعت اسلامی کا پلان بی سامنے آ گیا رکاوٹوں اور گرفتاریوں کے بعد جماعت اسلامی کا تین مقامات پر دھرنے دینے کا فیصلہزیروپوائنٹ اسلام آباد دھرنا دیا جائے گا، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن قیادت کریں گے۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم، صوبائی اور اسلام آباد کی قیادت شریک ہوگیمری روڈ راولپنڈی پر دھرنا دیا جائے گا، مرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم قیادت کریں گے۔ مرکزی نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، صوبائی اور ضلعی قیادت لیڈ کرے گی تیسرا دھرنا 26 نمبر چونگی پر ہو گا، مرکزی نائب امیر ڈاکٹر عطاءالرحمن ، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان اور صوبائی قیادت لیڈ کریں گی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر جہاں رکاوٹ ہوگی، وہیں دھرنا ہوگا، اب جماعت اسلامی کا ایک نہیں کئی دھرنے ہوں گے۔ مطالبات کی منظوری تک دھرنے جاری رہیں گےمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کا بیان‎#دھرناہونےدو_ورنہ ‎#اب_فیصلہ_دھرنےمیں_ہوگا
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 6 months ago
Text
فلسطین بارے مطالبات، تحریک لبیک کا فیض آباد پر ایک اور دھرنا
تحریک لبیک پاکستان نے ایک بار پھر فلسطین سے متعلق اپنے تین مطالبات کی منظوری تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راول پنڈی کے سنگم فیض آباد کے مقام پر دھرنا دے دیا۔ ٹی ایل پی نے آج فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے راولپنڈی کے لیاقت باغ سے فیض آباد تک مارچ کیا جس کے بعد دھرنے کا اعلان کیا گیا۔ٹی ایل پی کے شعبہ نشرواشاعت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تنظیم کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے کہا…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
کراچی میں ہلکی بارش، ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری
کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہلکی بارش سے سردی بڑھ گئی۔ ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، لیاقت آباد سمیت دیگر علاقوں میں بارش ہوئی جس کے بعد پہلے سے سرد موسم میں مزید تیزی آگئی۔ ملک کے بالائی علاقوں میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔، مالم جبہ میں ایک فٹ برف پڑی، کالام ،استور مری، مظفر آباد میں بھی ہرطرف برف کی سفیدی دکھائی دے رہی ہے۔ بالائی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingkarachi · 1 year ago
Text
قصہ سرکلر ریلوے کی بحالی کا
Tumblr media
سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا بیڑا اٹھا لیا۔ جسٹس مقبول باقر بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے وفد میں شامل تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کے سی آر کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا بنیادی مقصد تجارت و صنعت کو فروغ دینا ہے اور کے سی آر صرف ٹریکس اور اسٹیشنوں کا قیام ہی نہیں بلکہ معاشی فوائد کو کراچی سے پاکستان کے اہم شہروں تک پہنچانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر سرکلر ریلوے بحال ہو گئی تو روزانہ لاکھ سے زیادہ مسافر ان ریل گاڑیوں میں سفر کریں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے فورم کے شرکاء کو بتایا کہ اس منصوبہ پر 2 بلین ڈالر کی لاگت آئے گی اور سرکلر ریلوے کی لائن 43 کلومیٹر طویل ہو گی۔ کے سی آر شہر کے خاصے علاقوں سے گزرے گی۔ پھر یہ بھی کہا کہ سندھ کی نگراں حکومت اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔ جب میاں نواز شریف کے دور اقتدار میں سی پیک منصوبہ پر دستخط کرنے کی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی تو اس وقت کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بھی وزیر اعظم کے وفد میں شامل تھے۔ انھوں نے واپسی پر کراچی آکر اعلان کیا کہ چین کے سی آر کی بحالی کے لیے تیار ہے۔
میاں نواز شریف کے اس وفد میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی شامل تھے، انھوں نے لاہور پہنچنے پر اعلان کیا کہ سی پیک کے منصوبہ میں لاہور کی اورنج ٹرین کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، یوں لاہور میں اورنج ٹرین کی تعمیر شروع ہوئی۔ یہ منصوبہ تکمیل کے قریب تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت وفاق اور پنجاب میں قائم ہوئی تو منصوبہ کئی مہینوں کے لیے التواء کا شکار ہوا، مگر یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ پھر تحریک انصاف کے وزیر اعظم کے ساتھ بیجنگ گئے اور واپسی پر یہ بری خبر سنائی کہ چین کو اس منصوبے میں دلچسپی نہیں رہی۔ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی بد امنی کیس میں سماعت کے دوران ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کے خاتمہ کا حکم دیا۔ ان کی توجہ کے سی آر کے التواء کے منصوبہ پڑ گئی۔ انھوں نے اس منصوبے کی عدم تکمیل پر سندھ حکومت کی کارکردگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس وقت کے بلدیہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کو طلب کیا گیا اور یہ احکامات جاری کیے گئے کہ سرکلر ریلوے پر قائم تجاوزات کو ہنگامی طور پر ہٹایا جائے، یہ رمضان کا مہینہ تھا۔ سرکاری مشینری نے فوری طور پر آپریشن شروع کیا۔ سرکلر ریلوے کی لائن پر سیکڑوں بستیاں، اسپتال اور سرکاری دفاتر حتیٰ کہ تھانے قائم تھے۔
Tumblr media
حکومتی عملے نے سپریم کورٹ کے طے شدہ وقت کے مطابق کام مکمل کیا۔ اس وقت کے ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید نے یہ فیصلہ صادر کیا کہ پاکستان ریلوے زبوں حالی کا شکار ہے اس بناء پر حکومت سندھ کو کے سی آر کی بحالی کا فریضہ انجام دینا چاہیے۔ میاں شہباز شریف کی قیادت میں وفاق میں مختلف جماعتوں پر مشتمل مخلوط حکومت قائم ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے احسن اقبال کو پلاننگ کی وزارت کی سربراہی سونپی گئی۔ احسن اقبال کی قیادت میں اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے دوسری فزیبلٹی تیار کی گئی جس پر 2.027 ملین ڈالرکا تخمینہ لگایا گیا۔ اس فزیبلٹی کے مطابق یہ منصوبہ 38 مہینوں میں مکمل ہونا تھا۔ احسن اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ چین کی حکومت پھر اس منصوبہ میں دلچسپی لے رہی ہے اس بناء پر نئی فزیبلٹی تیار کرنا ضروری ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سرکلر ریلوے 43.13 کلومیٹر طویل ہو گی، جس میں سے 17.74 کلومیٹر ریلوے لائن زمین پر تعمیر ہو گی اور 25.51 کلومیٹر ایلی ویٹر پر تعمیر ہو گی۔
اس فزیبلٹی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پہلے کے سی آر کی ملکیت وفاقی حکومت ہو گی اور پھر یہ بتدریج حکومت سندھ کو منتقل ہو جائے گی مگر یہ معاملہ محض فزیبلٹی تک محدود ہو گیا۔ یہ خبریں بھی ذرایع ابلاغ کی زینت بنیں کہ چین کی حکومت پشاور سے کراچی کے لیے تعمیر ہونے والی نئی ریلوے لائن ایم۔ ون پر فوری طور پر سرمایہ کاری نہیں کرے گی۔ اب نگراں وزیر اعظم بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے چین کے دار الحکومت بیجنگ گئے تو پھر دونوں منصوبوں کی تجدید ہوئی۔ سرکلر ریلوے جنرل ایوب خان کے دورِ اقتدار میں تعمیرکی گئی، اس وقت شہر میں کئی نئی بستیاں آباد ہوئیں۔ S.I.T.S میں بہت سے کارخانے قائم ہوئے یوں سرکلر ریلوے ایک نیم دائرہ کی شکل میں چلنے لگی۔ یہ سرکلر ریلوے پپری سے کراچی آنے کے لیے کم وقت میں سب سے زیادہ مناسب سواری تھی۔ اسی طرح وزیر منشن کیماڑی سے سائٹ، ناظم آباد، لیاقت آباد، یونیورسٹی روڈ سے سی او ڈی تک کے علاوہ سے ہوتی ہوئی مرکزی ریلوے سے منسلک ہوجاتی تھی۔ پھر مضافات کے علاقوں سے روزانہ علیٰ الصبح ہزاروں مسافر آدھے گھنٹہ میں (لانڈھی اور ملیر سٹی سے ) سٹی اسٹیشن پہنچ جاتے تھے۔
اس وقت تمام مالیاتی ادارے سرکاری ادارے، اسکول اور دیگر کاروباری اداروں کے دفاتر میکلوروڈ، آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے علاقوں میں پھیلے ہوئے تھے۔ یہ مسافر سرکلر ریلوے کے ذریعے اپنے گھروں تک آرام دہ سفر کے ذریعے واپس پہنچ جاتے تھے۔ اس زمانے میں اندرون شہر میں ٹرام وے چلتی تھی۔ سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن، سولجر بازار اور چاکیواڑہ تک ٹرام سفر کے لیے بہترین سواری تھی مگر پیپلز پارٹی کی حکومت میں ٹرانسپورٹ مافیا ارتقاء پذیر ہوئی۔  بیوروکریسی نے ساری دنیا کی طرح الیکٹرک ٹرام میں تبدیلی کرنے کے بجائے اس بناء پر بند کرنے کا فیصلہ کیا کہ ٹرام کی پٹری ٹریفک میں رکاوٹ بنتی ہے۔ ٹرام کی جگہ چھوٹی منی بسوں نے لے لی جن میں مسافر مرغا بن کر سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ سرکلر ریلوے 1984 میں بند ہو گئی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں سندھ کے گورنر عشرت العباد نے اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کو کراچی بلا کر سرکلر ریلوے کے افتتاح کی تقریب منعقد کی۔
یہ سرکلر ریلوے چنیسر ہالٹ تک جاتی تھی مگر کچھ عرصے بعد یہ بھی بند ہو گئی، بعد ازاں شیخ رشید کے پاس ریلوے کا محکمہ آگیا۔ انھوں نے ریلوے کے ملازمین کو صبح پپری مارشلنگ یارڈ لے جانے والی ریل گاڑی کو سرکلر ریلوے کا نام دیا مگر یہ تجربہ ناکام ہوا۔ ناقص پبلک ٹرانسپورٹ کی بناء پر 80ء کی دہائی میں کراچی خون ریز ہنگاموں کا شکار ہوا مگر کسی حکومت نے کراچی میں جدید ماس ٹرانزٹ منصوبہ پر کام نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گزشتہ سال کراچی والوں پر ایک احسان کیا۔ پیپلز بس سروس کے نام پر 250 بسیں چلنے لگیں۔ اس سروس سے مسافروں کو خاصا فائدہ ہوا مگر نگران صوبائی وزیر منصوبہ بندی کے وزیر یونس دھاگہ کا تجزیہ ہے کہ شہر میں کم از کم 5 ہزار بسیں چلنی چاہئیں۔ اب نگران وزیر اعلیٰ نے سرکلر ریلوے کو متحرک کرنے کا عزم کیا ہے مگر کوئی شہری اس خبر پر توجہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ کراچی کے شہریوں کو ممبئی، کلکتہ، دہلی اور ڈھاکا کی طرز پر انڈر گراؤنڈ ٹرین، الیکٹرک ٹرام اور جدید سفر کی سہولتیں سے اس صدی میں مستفید ہونے کا موقع ملے گا؟ اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
قرضوں میں جکڑا ہوا ملک اور ہمارے حکمران
Tumblr media
ہمارا ملک ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے بھاری قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جکڑا ہوا ہے۔ اخبارات اور ٹی وی چینلز کی خبروں کے بارے میں ��حقیق کے مطابق اب تک قرضہ 62 ہزار 880 ارب روپے ہو گیا ہے۔ رپورٹ بھی آئی ایم ایف کو پیش کر دی گئی ہے۔ ملکی قرضہ 38 ہزار 809 ارب جب کہ غیر ملکی قرض 24 ہزار 71 ارب ہو گیا ہے۔ گزشتہ مالی سال میں 13 ہزار 638 ارب اضافہ ہوا ہے جب کہ قرض پر سود کا حجم 3 ہزار 182 ارب سے بڑھ کر 5 ہزار 671 ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔ وفاقی حکومت کے ذمے 72 ارب ڈالر واجب ہے۔ اس دوران پاکستان کی کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 204.4 سے گر کر 286.4 روپے تک ہو گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ڈیٹ کی جانب سے تیارکردہ رپورٹ میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں ملکی قرض 7 ہزار 724 ارب روپے بڑھ کر 31 ہزار 685 ارب سے 38 ہزار 809 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ غیر ملکی قرض 5 ہزار 914 ارب سے بڑھ کر 18 ہزار 157 ارب سے 24 ہزار 71 ارب روپے ہو گیا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں ملکی قرضہ جی ڈی پی کے 46.7 فی صد سے بڑھ کر 45.8 فیصد تک پہنچا ہے اور غیر ملکی قرض 27.3 فی صد سے بڑھ کر 28.4 فی صد پہنچا ہے، ملک پر واجب الادا قرض پر سود کی ادائیگی 3 ہزار 182 ارب سے بڑھ کر 5 ہزار 671 ارب ڈالر تک آگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کے لیے ریاستی گارنٹی پر لگائے گئے قرض کا حجم 14 ارب 60 کروڑ ڈالر تک ہے۔ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض 37 ارب 91 کروڑ ڈالر اور دیگر ملکوں کا قرض 17 ارب 57 کروڑ ڈالر تک آگیا ہے جب کہ پنجاب کے لیے 5 ارب 95 کروڑ ڈالر، سندھ کے لیے 3 ارب 12 کروڑ ڈالر، کے پی کے لیے 2 ارب 5 کروڑ ڈالر، بلوچستان کے لیے 30 کروڑ ڈالر، گلگت بلتستان کے ذمے 5 کروڑ 93 لاکھ اور وفاقی حکومت کے ملکی قرضے کا حجم 72 ارب 34 کروڑ ڈالر۔ اس کا پریس کلب کا قرض ایک گورکھ دھندا جاری ہے۔ دوسری طرف ہمارے حکمران مرکزی ہوں یا صوبائی، سینیٹ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سابق ہوں یا موجودہ وزیر ہوں، سفیر ہوں، مشیر ہوں یا پھر اشرافیہ سب ہی مراعات یافتہ ہیں۔ ان کی تنخواہیں یا پھر الاؤنسز سب کچھ مفت ہے۔ پٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس، اسپتال اور میڈیکل کی مفت سپلائی ساتھ بھی ملازمین کی بھاری تعداد بڑی گاڑیاں بڑے بڑے بنگلے مفت کی پروٹوکول سب کچھ فری اور مفت میں مل رہا ہے۔ بڑی بڑی جاگیریں ہیں زمینوں پر کاشت کاری سے لے کر شوگر مل مالکان، فیکٹری مالکان، بینکوں اور انشورنس کمپنی کے مالکان، دواؤں کی فیکٹریاں، بڑے شاپنگ مالزکے مالکان، شادی ہالوں کے مالکان، ہوائی جہاز اور فوکر طیاروں کے مالکان، بڑی بڑی گدی کے پیر اورسب ہی بلکہ ہمارے ملک اور صوبوں کے مالکان کہاں تک لکھوں بلکہ ہماری غربت، جہالت، بیماری اور اسپتالوں کے مالکان۔ 
Tumblr media
اب تو ملک کے ہوائی اڈے فروخت ہو رہے ہیں۔ پی آئی اے، ریلوے، اسٹیل مل اور ہمارے ہائی ویز بھی گروی رکھ دیے گئے ہیں۔ سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین کی کم ازکم تنخواہ جو کہ آپ کے اعلان کے مطابق 32 ہزار مقرر کی گئی کم ازکم اس پر تو عمل درآمد کرا دو۔ تمام ٹی ایل اے اور کچے ملازمین کو مستقل ملازمت دے دو سیلاب زدگان کے گھر تو بنا دو۔ تعلیمی ادارے ہی ٹھیک کر دو، اپنے اسپتالوں میں دوائیں تو دے دو۔ ایک ایک گھر تو انھیں دے دو۔ ملک کو بنے ہوئے 76 سال ہو گئے ہیں۔ 50 سال پہلے تو ایسا پاکستان نہیں تھا۔ اتنی غربت اتنی بھوک اور اتنی لوٹ مار اور کرپشن تو نہ تھی۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور لیاقت علی خان شہید تو ایسے نہیں تھے، ان کی اتنی جائیدادیں تو نہیں تھیں اتنی رشوت اور کرپشن تو نہیں تھی۔ ذوالفقارعلی بھٹو کے پاس اسلام آباد میں کوئی رہائشی پلاٹ تو نہیں تھا، صرف پاکستان کی قومی اسمبلی کی بنیاد ہی اسلام آباد میں رکھی تھی، بس کراچی میں ایک 70 کلفٹن کا بنگلہ تھا یا پھر گڑھی خدا بخش میں اپنی پہلی بیوی کی زمینیں ورثے میں ملی تھیں۔ خیر اب تو ایک طرف جاتی عمرہ رائے ونڈ ہے اور دوسری طرف بلاول ہاؤسز ہیں۔
بے چارے بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ عبدالمالک بلوچ کے پاس شاید اتنی جائیداد نہ ہو۔ خیر اب تو ایم کیو ایم سے لے کر پاکستان کی ہر سیاسی پارٹی کے پاس ایم این اے اور ایم پی اے بڑے مالدار ہیں لیکن غریب ہاری، کسان اور مزدور کو تو کوئی اسمبلی کا ٹکٹ بھی نہیں دیتا۔ وہ روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ سوشل ازم کا نعرہ طاقت کا سرچشمہ عوام اور اسلام ہمارا دین ہو گا، کیا ہوا؟ آج اسرائیل نے 11 ہزار فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی پر گولیاں اور بم برسا کر تباہ اور برباد کر کے رکھ دیا ہے، یورپ سمیت دنیا بھر کے عوام سڑکوں پر نکل کر اسرائیل کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، خود بعض یہودی بھی اس کی مذمت کر رہے ہیں مگر ہمارے 57 اسلامی ممالک کے سربراہ اور ڈھائی ارب مسلمان کیا کر رہے ہیں؟  ہمارے جیسے دکھی انسان خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں اب چار ایشوز پر ٹی وی اور اخبارات میں خبریں آ رہی ہیں، الیکشن 8 فروری کو ہو گا جلسے جلوس جاری ہیں۔ 
ملک بھر میں ورلڈ کرکٹ کا زور شور جاری ہے۔ کراچی، سکھر، لاہور، اسلام آباد میں ہسٹری فیسٹیول ہو رہے ہیں، گانے بجانے اور قوالیاں ہو رہی ہیں، قانون کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں کچھ اچھے فیصلے ہو رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن الیکشن کرانے کے انتظامات میں لگا ہوا ہے۔ خیر شکر ہے کہ الیکشن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ملک میں شفاف الیکشن کرا کے منتخب نمایندوں کے حوالے کیا جائے گا اور تمام سیاسی جماعتوں جن میں تحریک انصاف بھی شامل ہو، الیکشن لڑنے کا اختیار دیا جائے تو ہی اس الیکشن میں مزہ آئے گا۔ ہمیں امید ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا جلد خاتمہ ہو سکے، ملک ام�� کی طرف روانہ ہو سکے ملک میں تھوڑی بہت بہتر جمہوریت آ سکے اور پاکستان کے عوام کو عدالتوں سے کچھ انصاف مل سکے۔ منظر بھوپالی کا اشعار یاد آگئے۔
اونچے اونچے ناموں کی تختیاں جلا دینا ظلم کرنے والوں کی وردیاں جلا دینا
در بدر بھٹکنا کیا دفتروں کے جنگل میں بیلچے اٹھا لینا ڈگریاں جلا دینا
پھر بہو جلانے کا حق تمہیں پہنچتا ہے پہلے اپنے آنگن میں بیٹیاں جلا دینا
منظور رضی  
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urdunewsfunplannetblog · 1 year ago
Text
لاہور؛ جائیداد کیلیے تین کم سن سوتیلے بھائیوں کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
ملزم ��ھ سال سے مفرور تھا جسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈیفنس سے گرفتار کیا گیا، پولیس (فوٹو: اسکرین گریب )  لاہور: جائیداد کے تنازع پر تین کم سن  سوتیلے بھائیوں کو قتل کرنے والے درندہ صفت ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔  ایس پی ماڈل ٹاؤن  عمارہ شیرازی کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد پولیس  نے کارروائی کرتے ہوئے تین سوتیلے بھائیوں کو قتل کرنے والے سفاک ملزم  ہارون کو گرفتا کیا۔ پولیس کے مطابق  چھ سال قبل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years ago
Text
لیاقت آباد میں سیوریج کے پانی کا راج، شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی
سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے (فوٹو: ایکسپریس)   کراچی: ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی سڑکیں سیوریج کے پانی میں ڈوبنے سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی۔ لیاقت آباد دو نمبر سپر مارکیٹ کے عقب سے لیکر جھنڈا چوک 3 نمبر اور چار نمبر اسکول تک کی تمام گلیوں اور مرکزی راستوں پر سیوریج کا پانی اور غلاظت کے ڈھیر تعفن پھیلا رہے ہیں، خواتین اور بزرگ سیوریج زدہ پانی سے گزرنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years ago
Text
گرفتار اسٹریٹ کرمنلز کا 400 وارداتوں کا اعتراف
کراچی : لیاقت آباد سے دو اسٹریٹ کرمنلز گرفتار کر لئے گئے ، دونوں ملزمان نے400 کے قریب وارداتوں کا اعتراف کیا اور بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دونوں روپوش ہوگئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار اسٹریٹ کرمنلز خصوصی ویڈیو بیان سامنے آگیا۔ شہری کو گولی مارنے والا مرکزی ملزم نور انٹرمیڈیٹ میں ہے ، ملزم نے انکشاف کیا کہ ندی کنارے شخص سے 7 ہزار میں پستول…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nowpakistan · 4 years ago
Photo
Tumblr media
کراچی میں بھاری نذرانوں کے عوض بلڈر مافیا کو کھلی چھوٹ دیکھئیے اسپیشل رپورٹ
0 notes
googlynewstv · 7 months ago
Text
عیدالاضحی مذہبی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے
پاکستان بھر میں  عید قربان مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ ملک میں مسلمان جانوروں کو اللہ کی راہ میں قربان کر کے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے فرزند حضرت اسماعیل علیہ السلام کی سنت کو تازہ کر رہے ہیں۔ فیصل مسجد اسلام آباد، بادشاہی مسجد لاہور، لیاقت پارک کوئٹہ اور عید گاہ کراچی سمیت ملک کے مختلف مقامات پر عیدالاضحی کی نماز ادا کر دی گئی جس کے بعد ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خصوصی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
theelitefashiongurusblog · 4 years ago
Video
instagram
اہم معلومات برائے طلباء (1) سال 2020 کے خزاں سیمسٹر میں داخلے فرسٹ ایئر اور تھرڈ ایئر کی بنیاد پر ہونگے۔ (2) ایسے تمام طلباء وطالبات جو کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہونے کے باعث سیکنڈ ائیر اور فورتھ ائیر کے نتائج کے منتظر ہیں وہ بھی داخلے کے اہل ہونگے۔ (3) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے آپ کی سہولت کے لیے صادق آباد،رحیم یار خان،خانپور، لیاقت پور، ظاہر پیر، احمد پور، لودھراں،حاصل پور، چشتیاں، بہاولنگر، منچن آباد، ہارون آباد اور فورٹ عباس میں داخلہ سینٹر قائم کیے ھیں جہاں آپ کی رہنمائی اور آن لائن داخلہ فارم جمع کرانے کی سہولت موجود ہے براے رابطہ 062-9250380 https://www.iub.edu.pk/undergraduate-admissions-fall-2020 #iub #admission2020 #matric #bisebwp #result #admissionOpen #nts #islamiauniversty #bahawalpur #iubbwp #iubians #bahawalpuri #bwpnawabs #emmnauman (at The Islamia University of Bahawalpur Pakistan) https://www.instagram.com/p/CCtRhJipoNO/?igshid=19lvzzmtssfcd
1 note · View note
urduchronicle · 1 year ago
Text
کنگ آف کامیڈی عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے دو سال ہو گئے
پاکستان کے معروف کامیڈین و اداکارعمرشریف کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے۔ عمر شریف 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے تھے،ان کا اصل نام محمد عمر تھا،،فنون لطیفہ میں وہ عمر شریف کے نام معروف تھے اور اسی نام سے انہوں نے شہرت پائی۔ پاکستان کے علاوہ ان ممالک میں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے،وہاں عمرشریف کے اسٹیج ڈراموں کو پذیرائی حاصل تھی،پاکستان میں انھیں کامیڈی کنگ کا لقب…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cmujoiya · 2 years ago
Photo
Tumblr media
ملتان: زکریا یونیورسٹی ملتان کے ڈین (گریڈ 22) کے عہدہ پر ترقی حاصل کرنے والے پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر شیخ ڈین فیکلٹی آف فوڈ سائنسز کے اعزاز میں چوہدری احمد جوئیہ چوہدری عثمان جوئیہ (القائم انڈسٹریز ملتان) کی جانب سے ظہرانہ کا اہتمام ، 1۔ محترم لیاقت بلوچ (نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان)، 2۔ مخدوم جاوید ہاشمی، 3۔ وائس چانسلر بہاوالدین زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی ، 4۔ معروف سیاسی و سماجی شخصیت امیراللہ شیخ ، 5۔ وزیر مملکت و معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان ملک عبدالغفار ڈوگر ، 6۔ وولکا فوڈز انڈسٹریز و گبز بسکٹ کے چیئرمین چوہدری ذوالفقار انجم ، 7۔ سابق MNA شیخ محمد طارق رشید ، 8۔ وفاقی محتسب ملتان ریجن محمود جاوید بھٹی (سابق کمشنر فیصل آباد ) ، 9۔ ریجنل ڈائریکٹر نیشنل سیونگز ارسلان اسلم ملک ، 10۔ اسسٹنٹ کمشنر ملتان سٹی خواجہ محمد عمیر ، 11۔ DMS سوشل سیکیورٹی ہسپتال ملتان ڈاکٹر فراز بلال 12۔ DSP صدر ملتان مرتضی'سیال ، 13۔ چئرمین اسلامیات ڈیپارٹمنٹ زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب، 14۔ صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد ، 15۔ فوڈ سائنس ڈیپارٹمنٹ زکریا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر خرم افضل 16۔ رہنما مسلم لیگ ن زوہیب ذوالفقار ڈوگر ، 17۔ وائس چئرمین مارکیٹ کمیٹی ملتان ملک اعجاز کھوکھر ، 18۔ امیدوار صوبائی اسمبلی رانا طاہر رزاق ای��ووکیٹ و دیگر کی جوئیہ ہاوس ملتان آمد۔ (at Joiya House Multan) https://www.instagram.com/p/CkoRXSHNtzP/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
apnibaattv · 2 years ago
Text
کے الیکٹرک نے 5000 سے زائد غیر قانونی کنکشن ہٹا دیے، بجلی چوری کے خلاف انتباہ
کے الیکٹرک نے 5000 سے زائد غیر قانونی کنکشن ہٹا دیے، بجلی چوری کے خلاف انتباہ
K-Electric کے تکنیکی ماہرین بجلی کے غیر قانونی کنکشن ہٹانے کے لیے زمین پر کام کر رہے ہیں۔ KE/فائل کراچی: اگست کے پہلے دو ہفتوں کے دوران، K-Electric (KE) نے شہر بھر میں بجلی چوری کے خلاف اپنی 762 مہموں کے حصے کے طور پر 5,384 غیر قانونی کنکشن ہٹائے۔ دی کنڈاسرجانی، نیو کراچی، گلستان جوہر، اورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد، بن قاسم اور ملیر سمیت علاقوں میں ہٹانے کی مہم چلائی گئی۔ کمپنی کے تکنیکی ماہرین…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years ago
Text
مدرسے کے معلم کا چھٹی کرنے پر 10 سالہ طالبعلم پر بہیمانہ تشدد
ملزم طاہر نے چھٹی کرنے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا  لاہور: مدرسے کے معلم نے چھٹی کرنے پر سزا دیتے ہوئے 10 سالہ طالب علم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا دیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق لیاقت آباد تھانے کی پولیس نے تشدد میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم طاہر نے طالب علم کو مدرسے سے چھٹی کرنے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 10 سالہ طیب کی کمر اور دیگر حصے زخمی ہو گئے اور جسم پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes