#فونز
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 2 months ago
Text
پرانے آئی فونز پر بہت جلد واٹس ایپ بند ہو جائے گا
(ویب ڈیسک)اگر آپ 10 یا 11 سال پرانے آئی فون کو استعمال کررہے ہیں تو بہتر ہے کہ اسے بدل لیں ، ورنہ بہت جلد واٹس ایپ استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا۔   رپورٹ کے مطابق مئی 2025 سے چند پرانے آئی فونز کے لیے واٹس ایپ سپورٹ ختم کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ واٹس ایپ کو مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے اور رپورٹ کے مطابق چند پرانے آئی فون ماڈلز پر مئی 2025 سے واٹس ایپ کو استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ ابھی آئی فونز…
0 notes
pinoytvlivenews · 3 months ago
Text
کیا آپ آئی فونز سکرین پر نظر آنے والے اورنج ڈاٹ کا مقصد جانتے ہیں؟
(24 نیوز )اگر آپ آئی فون استعمال کرتے ہیں تو کیا کبھی آپ نے سوچا کہ اس کی اسکرین پر کئی بار ایک نارنجی یا اورنج ڈاٹ کیوں نظر اتا ہے؟ یہ اورنج ڈاٹ فون کوریج کا عندیہ دینے والی لائنز کے اوپر ہوتا ہے،اس کا مقصد آپ کو ایک ڈیوائس کی ایک اہم تفصیل سے آگاہ کرنا ہوتا ہے مگر بیشتر افراد کو اس کا مقصد ہی معلوم نہیں ہوتا،اگر آپ کو بھی اس کا مقصد معلوم نہیں تو یہ جان لیں کہ یہ اس وقت اسکرین پر نظر آتا ہے جب…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
الیکشن کمیشن نے پولنگ سٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی لگادی
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے دوران پولنگ سٹیشن میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی۔۔ الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلے ارسال کردیئے۔ الیکشن کمیشن کے مراسلے میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فروری کو منعقد کیے جائیں گے،پولنگ کے دوران پولنگ سٹیشن کے اندر موبائل فون لے جانے پر سختی سے پابندی ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ پریذائیڈنگ افسر کے علاوہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
veiled-writer · 2 years ago
Text
Tumblr media Tumblr media
آج بہت عرصے بعد وہ لکھنے بیٹھی تھی۔ ہیڈ فونز سے آتی آواز مسلسل اس کا دھیان بھٹکا رہی تھی۔ آخر تنگ آ کر اس نے ڈائری بند کر کے ایک جانب رکھی اور وہیں ٹیبل پر سر ٹکا کر ان الفاظ پر غور کرنے لگی جو کوئی گلوکارا بہت خوبصورت انداز میں سماعتوں کی نظر کر رہی تھی۔
"نہ ہو کے بھی قریب تو، ہمیشہ پاس تھا
کہ سو جنم بھی دیکھتی، میں تیرا راستہ"
اس کے دل کو اداسی نے گھیرنا شروع کیا۔ اسے وہ سب وعدے یاد آنے لگے جو اس نے کبھی کسی کو لے کر خود سے کئے تھے اور وہ خواب۔۔۔جو وہ کھلی آنکھیں سے بھی دیکھا کرتی تھی، کہ جن کی تعبیر صرف اسی شخص کے ہمراہ ہی ممکن تھی جو اب محض خواب و خیال تک محدود ہو کر رہ گیا تھا۔ ضروری تھوڑی ہے جس کی خواہش آپ کرو وہ آپ کو مل بھی جائے۔ ایسا ہونے لگے تو شاید صبر کا تصور ہی ختم ہو جائے۔ اور ویسے بھی زندگی باپ جیسی شفیق تھوڑی ہے کہ ادھر منہ سے بات نکلے اور مطلوبہ چیز حاضر ہو جائے۔ مگر پھر بھی یہ دل۔۔۔۔کہاں سمجھتا ہے۔۔۔
خلوت ہو یا جلوت ہو، بیداری یا پھر بے خودی
تجھ ہی کو بس ڈھونڈا کریں یہ نگاہیں چار سو
سیدہ امل
4 notes · View notes
nuktaguidance · 2 days ago
Text
مشہور کمپنیوں کا آغاز
مشہور کمپنیوں کا آغاز وہ کمپنیاں جو شروع میں کچھ اور کام کرتی تھیں لیکن بعد میں کسی اور شعبے میں مشہور ہو گئیں۔ مشہور کمپنیوں کا آغاز کیسے ہوا؟ 1. سام سنگ (Samsung) آغاز: 1938 میں ایک ٹریڈنگ کمپنی تھی جو خشک مچھلی، سبزیوں، اور نوڈلز کی تجارت کرتی تھی۔ اب: الیکٹرانکس، سیمی کنڈکٹرز، موبائل فونز، اور دیگر ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی رہنما ہے۔ 2. نیٹ فلکس (Netflix) آغاز: 1997 میں ڈی وی ڈی رینٹل سروس…
0 notes
sunonews · 2 months ago
Text
0 notes
shiningpakistan · 2 months ago
Text
ہواوے کا چینی آپریٹنگ سسٹم ’ہارمنی‘ کے ساتھ نیا سمارٹ فون متعارف
Tumblr media
چینی ٹیکناجی کمپنی ہواوے نے مکمل طور پر چین میں بنے آپریٹنگ سسٹم سے لیس اپنا پہلا سمارٹ فون متعارف کرا دیا ہے۔ یہ ہوواوے کا اپنے مغربی مسابقتی اداروں کے غلبے کو چیلنج کرنے کی لڑائی میں ایک اہم امتحان ہے۔ ایپل کا آئی او ایس اور گوگل کا اینڈرائیڈ اس وقت زیادہ تر موبائل فونز میں استعمال ہوتا ہے، لیکن ہواوے اپنے جدید ترین میٹ 70 ڈیوائسز کے ساتھ اسے تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو کمپنی کے اپنے ہارمونی او ایس نیکسٹ پر چلتے ہیں۔ یہ لانچ ہواوے کے لیے بڑی کامیابی کا نقطہ عروج ہے، جو حالیہ برسوں میں سخت امریکی پابندیوں کا شکار رہی لیکن اب اپنی فروخت میں زبردست اضافے کے ساتھ دوبارہ ابھر رہی ہے۔ کنسلٹنگ فرم البرائٹ سٹون برج گروپ کے چین اور ٹیکنالوجی پالیسی کے سربراہ پال ٹریولو نے بتایا کہ ’قابل عمل اور وسیع پیمانے پر قابل استعمال موبائل آپریٹنگ سسٹم کی تلاش، جو مغربی کمپنیوں کے کنٹرول سے آزاد ہو، چین میں ایک طویل عرصے سے جاری ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ لیکن یہ نیا سمارٹ فون جو اندرون ملک تیارکردہ جدید چپ سے بھی لیس ہے، ظاہر کرتا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں ’ڈٹی رہ سکتی ہیں۔‘
Tumblr media
میٹ 70 شینزین میں ہواوے کے ہیڈکوارٹر میں ایک کمپنی لانچ ایونٹ میں پیش کیا گیا۔ ہواوے کے آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم کے مطابق 30 لاکھ سے زیادہ یونٹس کی پہلے ہی بکنگ ہو چکی ہے، البتہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ تمام خریدے بھی جائیں گے۔ پچھلے ورژن کے برعکس جو اینڈروئڈ کے اوپن سورس کوڈ پر مبنی تھا، آپریٹنگ سسٹم ہارمونی نیکسٹ ان تمام ایپس کی مکمل طور پر نئے سرے سے پروگرامنگ کا تقاضا کرتا ہے جو یہ سمارٹ فونز چلاتا ہے۔ گیری نگ، نیٹکسز کے سینیئر ماہر معیشت، نے بتایا کہ ’ہارمنی نیکسٹ پہلا مکمل مقامی طور پر تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم ہے جو چین کے لیے مغربی ٹیکنالوجیز پر انحصار کم کرنے اور سافٹ ویئر کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے ایک سنگ میل ہے۔‘ تاہم نگ کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ چینی کمپنیاں ہواوے کے ایکوسسٹم میں حصہ ڈالنے کے لیے وسائل مختص کرنے پر آمادہ ہو سکتی ہیں، یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا ہارمونی نیکسٹ عالمی صارفین کو اتنی ہی ایپس اور فیچرز فراہم کر سکتا ہے۔‘
بلند توقعات ہواوے بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان شدید تکنیکی مسابقت کا محور ہے۔ امریکی حکام نے خبردار کیا کہ اس کے آلات چینی حکام کی جانب سے جاسوسی کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ہواوے ان الزامات کو وہ مسترد کرتے ہی۔ 2019 سے امریکی پابندیوں نے ہواوے کو عالمی ٹیکنالوجی سپلائی چینز اور امریکی ساختہ اجزا سے کاٹ دیا، جس کے نتیجے میں اس کی سمارٹ فونز کی پیداوار پر ابتدائی طور پر سخت منفی اثر پڑا۔ یہ تنازع مزید شدت اختیار کرنے والا ہے، کیونکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر بڑے ٹیرف لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔ ٹیکنالوجی ریسرچ فرم کینالیس کے سینیئر تجزیہ کار ٹوبی ژو کے مطابق: ’ہواوے کی ٹیک انڈسٹری کو متاثر کرنے کی بجائے، چینی ٹیک انڈسٹری کے خود انحصاری کے رجحان نے ہواوے کی ترقی کو ممکن بنایا۔‘
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
googlynewstv · 3 months ago
Text
کار حادثے میں شہری کی 39 سال کی یاداشت چلی گئی
اٹلی میں ایک افسوسناک واقعے میں کار حادثے کے شکار شہری کی 39 سالہ یادداشت چلی گئی۔ اٹلی میں ایک 60 سالہ شہری ہٹ اینڈ رن حادثےکےبعد اپنی زندگی کو معمول پر لانے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے جس نے کوما میں جانے کے بعد خود اپنے آپ سے متعلق اور اہلخانہ سے متعلق سمیت 39 سالہ تمام یادداشت گنوادی۔ ذرا آپ1980 کی دہائی میں رہنے کا تصور کریں اور پھر اچانک آج کے دور میں اپنی آنکھ کھولیں۔ اسمارٹ فونز، خودکار…
0 notes
emergingpakistan · 5 months ago
Text
انٹرنیٹ ہماری زندگی تباہ کر رہا ہے؟
Tumblr media
جب میری عمر کم تھی تو والدہ اس بات پر فکرمند ہوتی تھیں کہ میں انٹرنیٹ کی لت میں مبتلا ہوں۔ ذہن میں رہے کہ یہ 2000 کی دہائی کے وسط کی بات ہے جب انٹرنیٹ عام طور پر گھر کے ایک خاص کمرے تک محدود ہوتا تھا۔ اگر آپ ایم ایس این میسنجر یا جاپانی اینیمیٹڈ ٹیلی ویژن سیریز ڈریگن بال زیڈ پر اپنی شام ضائع کرنا چاہتے تھے تو آپ کو ساکن مانیٹر کے سامنے بیٹھنا پڑتا تھا اور کوئی بھی آپ کی سرگرمی دیکھ سکتا تھا۔ تیزی سے موجودہ دور میں آئیں۔ سمارٹ فونز کی بدولت میں جب بھی چاہوں ڈریگن بال زیڈ دیکھ سکتا ہوں۔ درحقیقت اگر مجھے اندازہ لگانا پڑے تو میں شاید اس مضمون کو لکھنے سے پہلے اپنے فون کو پانچ سے 10 بار چیک کروں گا۔ اگر میں 2005 میں انٹرنیٹ کا عادی تھا تو مجھے نہیں معلوم کہ اب آپ میرے رویے کو کیا کہیں گے۔ سخت قسم کی لت؟ یا جنون؟ مجھے لگتا ہے کہ اس مرتبہ آپ اسے صرف ’21 ویں صدی کی دنیا میں رہنا‘ کہیں گے کیوں کہ ہمیشہ آن لائن رہنے کی میری لازمی ضرورت وہ ہے، جو زمین پر تقریباً ہر شخص کی ہے۔ خاصی ستم ظریفی یہ ہے کہ اس میں میری والدہ بھی شامل ہیں (یہ درست ہے دوستو انہیں بھی آن لائن رہنا ہو گا) پھر اصل سوال یہ ہے کہ ویب کی ہماری اجتماعی لت کتنا نقصان پہنچا رہی ہے؟ ٹھیک ہے، ایلون مسک کا شکریہ کہ ان کی بدولت ہمیں ایک جواب مل سکتا ہے۔
کار ساز کمپنی ٹیسلا کے ممتاز چیف ایگزیکٹیو افسر اور سوشل میڈیا پلیٹ فار ٹوئٹر پر ہلچل مچانے والے ایلون مسک نے اپنے سٹار لنک سیٹلائٹ سسٹم کے ذریعے ایک نیم الگ تھلگ ایمازون قبیلے کو نیٹ سے جوڑنے میں مدد کی۔ اس نظام کی مدد سے زمین کے دور دراز علاقوں میں بھی تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس ویڈیو گریب میں ایلون مسک کو نیورالنک پریزنٹیشن کے دوران سرجیکل روبوٹ کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) ماروبو قبیلے نے گذشتہ نو ماہ انسانی علم کے ہمارے اجتماعی ذخیرے کے عجائبات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارے اور نتائج کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔ اس موضوع پر اخبار نیویارک ٹائمز کے ایک مضمون کے مطابق قبیلے کے ارکان جلد ہی سوشل میڈیا اور فلموں کے عادی ہو گئے اور وہ اپنے دن کا زیادہ تر حصہ ویڈیوز دیکھنے اور پرتشدد ویڈیو گیمز کھیلنے میں گزارتے ہیں۔ خاص طور پر نوجوان اپنے فون میں اس قدر مشغول ہو گئے ہیں کہ انہوں نے قبیلے کے شکار کرنے اور ماہی گیری کے معمولات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ ایسی سرگرمیاں ہیں جو برادری کی بقا کے لیے اہم ہیں۔
Tumblr media
بے لگام انٹرنیٹ کے استعمال کے خطرات کے بارے میں کیس سٹڈی کے طور پر، نتائج بہت خوفناک ہیں۔ ایک سال سے بھی کم عرصے میں بلیوں کی ویڈیوز اور  فلموں کی کشش قبیلے میں وائرس کی طرح پھیل گئی، جس کے نتیجے میں قبیلے کی عادات اور رویے مکمل طور پر تبدیل ہو کر رہ گئے۔ اس بارے میں ایک دلیل پیش کی جا سکتی ہے کہ شاید وہ اس لیے بہت زیادہ متاثر ہوئے کیوں کہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی تیاری نہیں کی تھی لیکن اگر ہم ایمانداری سے بات کریں تو ریڈاِٹ تک رسائی کے بعد کا ان کا معاشرہ ہمارے معاشرے سے کتنا مختلف دکھائی دیتا ہے؟ مجھے غلط مت سمجھیں۔ یقیناً کچھ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ سٹار لنک سسٹم کو ماروبو میں لانے کا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ وہ ہنگامی صورت حال کی صورت میں بیرونی دنیا اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے کے قابل ہوں گے، جو ایک اچھا خیال ہے، چاہے آپ نئی ٹیکنالوجی کے کتنے ہی بے مخالف کیوں نہ ہوں۔ قبیلے کے لوگ زیادہ تر دنوں میں صرف صبح اور شام کو اپنا انٹرنیٹ آن کرتے ہیں (اگرچہ اتوار سب کے لیے مفت ہوتا ہے) جو آن لائن دنیا تک نیم محدود رسائی کے میرے کم عمری کے تجربات کے تھوڑا سا قریب عمل ہے۔
لیکن مجموعی طور پر، ایمازون (مقام کا نام، ویب سائٹ نہیں) کو ایمازون (ویب سائٹ، جگہ نہیں) تک رسائی دینا تھوڑا سا خطرناک ہے۔ یہ آپ کے اس بات پر غور کرنے کے لیے کافی ہے کہ آپ کی جیب میں موجود چھوٹا سا باکس واقعی آپ کے رویے پر کتنا اثر انداز ہوتا ہے۔ سچی کہانی۔ میں نے 2016 تک سمارٹ فون نہیں لیا حالاںکہ میری زندگی میں شامل زیادہ تر لوگوں کے پاس پہلے سے ہی سمارٹ فون تھا۔ بات یہ ہے کہ میں غیرروایتی نہیں تھا۔ میں واقعی 26 سال کی عمر تک فون لینے کے معاہدے کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، اس لیے اس وقت تک میں نے ایک پرانا نوکیا فون استعمال کیا جس کا کوئی ماہانہ بل نہیں تھا۔ فون کے آدھے بٹن غائب تھے۔ مجھے یاد ہے کہ میں اپنے دوستوں سے بہت مایوس تھا جو رات کے وقت تفریح کے لیے گھر سے نکلنے کے بعد اپنے فون سے چپکے رہتے تھے یا بات چیت کے دوران اپنے نوٹیفیکیشن چیک کرتے رہتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ جیسے ہی مجھے اپنا فون ملا میں کتنی جلدی ان لوگوں میں سے ایک بن گیا۔ ہم فون اور انٹرنیٹ کی ’لت‘ کے بارے میں مذاق کرتے ہیں لیکن شاید ہمیں مذاق کرنا بند کر کے واقعی جائزہ لینا شروع کرنا چاہیے کہ یہ اصل میں کس قدر حقیقی لت کی طرح ہے۔
خاص طور پر نوجوانوں کے لیے، ایک ایسے آلے تک رسائی جو دن میں 24 گھنٹے فوری تسکین فراہم کرسکتا ہے، بہترین خیال نہیں ہوسکتا۔ حتیٰ کہ ماروبو کو بھی کام کے اوقات کے دوران اپنے انٹرنیٹ کو بند رکھنے کی سمجھ تھی۔ سچی بات یہ ہے کہ یہ معجزہ ہی ہو گا کہ اگر ہم کبھی کچھ اور کر پائیں، کام ہی کیوں، جب میں اپنے جالی دار جھولے میں لیٹ کر لوگوں یا گرتے ہوئے لوگوں کی پرمزاح ویڈیوز دیکھ سکتا ہوں؟ لوگوں سے بالمشافہ بات کیوں کی جائے جب وٹس ایپ مجھے زیادہ پرمزاح یا زیادہ ذہانت پر مبنی ردعمل کی منصوبہ بندی کرنے کا وقت دیتا ہے؟ زندگی میں کیا پریشانی ہے جب فون موجود ہو تو؟ مجھے یہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے کہ میں نے اس مضمون کو لکھنے سے پہلے 12 بار اپنا فون دیکھا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ میں اسے مکمل کرنے میں کامیاب رہا۔ شاید ابھی تک ہمارے لیے امید باقی ہے۔
رائن کوگن
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note · View note
risingpakistan · 5 months ago
Text
مہنگے ریلوے سفر میں بدحال مسافر
Tumblr media
پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان ریلوے نے مسافر ٹرینوں اور مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا سلسلہ شروع کیا تھا، وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود برقرار ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی و بیشی ہوتی رہی مگر پاکستان ریلوے کے کرایوں میں کمی نہیں ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت نے ریلوے کے اہم محکمے کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے، جہاں کوئی وزیر موجود نہیں اور اویس لغاری کو چند روز کے لیے ریلوے کا وزیر بنایا گیا تھا جس کے بعد سے ریلوے افسران ہی فیصلے کر رہے ہیں۔ جنھیں مسافروں کا کوئی احساس نہیں جس کی وجہ سے ریلوے مسافر لاوارث ہو کر سفر کر رہے ہیں جب کہ ریلوے کے بڑے افسروں کے سفر کے لیے ریلوے کے خصوصی اور شاہانہ سہولتوں سے آراستہ سیلون موجود ہیں جو مسافروں کا سفر ان کی بوگیوں میں جا کر دیکھیں تو شاید انھیں احساس ہو جائے کہ ریلوے مسافر کس بدحالی میں سفر کرتے آ رہے ہیں مگر وہ ایسا کیوں کریں گے ریلوے ٹرینوں میں بزنس کلاس اور اسٹینڈرڈ اے سی ہیں جب کہ اکنامی کلاس تیسرے درجے کی کلاس ہے۔ تیز رفتار ٹرینوں جن کے کرائے بھی کچھ زیادہ ہیں ان میں کچھ بہتر بوگیاں اکنامی میں لگا دی جاتی ہیں مگر بعض دفعہ قراقرم اور بزنس ٹرین میں بھی پرانی اور خستہ بوگیاں جو سفر کے اب قابل نہیں مگر وہ بھی لگا دی جاتی ہیں جب کہ باقی ٹرینوں میں لگائی جانے والی اکنامی بوگیاں انتہائی خستہ حال اور ناقابل سفر ہوتی ہیں۔ 
Tumblr media
جن کے پنکھے خراب، بلب غائب، واش روم گندے اور بعض میں اندر سے بند کرنے کے لاک تک نہیں ہوتے۔ اے سی کلاسز میں تو لوٹے اور ٹشو رول اور ہاتھ دھونے کا لیکوڈ ضرور ہوتا ہے مگر اکنامی کے لاوارث مسافر لوٹوں تک سے محروم ہوتے ہیں اور مسافر خریدے ہوئے پانی کو پینے کے بعد وہ خالی بوتلیں واش روم میں رکھ دیتے ہیں جو دوسروں کے بھی کام آ جاتی ہیں۔ اے سی بوگیوں میں مسافر کم اور سہولتیں موجود ہوتی ہیں۔ جہاں فاصلے کے بعد صفائی کرنے والے دوران سفر آ جاتے ہیں یا کوئٹہ سے پشاور یا کراچی سے لاہور، روہڑی اور راولپنڈی و پشاور تک کی گاڑیوں میں صفائی کا عملہ مقرر ہے جو پورے سفر میں ایک دو اسٹیشنوں پر اے سی کوچز کی صفائی کر دیتے ہیں مگر اکنامی کلاس کے مسافروں کو رفع حاجت کے لیے پانی کی معقول فراہمی، صفائی اور روشنی اور پنکھوں کی ہوا سے مکمل محروم رکھا جاتا ہے جہاں گرمی میں پنکھے چلتے ہیں تو لائٹ نہیں ہوتی۔ واش رومز بدتر اور پانی سے محروم ہوتے ہیں۔ اکنامی کلاس میں بہت سے مسافر سیٹ ریزرو نہ ہونے کی وجہ سے مجبوری میں فرش پر بھی سفر کر لیتے ہیں۔ اکنامی کلاسز میں مسافر بھی زیادہ ہوتے ہیں اور ان بوگیوں میں پانی جلد ختم ہو جاتا ہے۔
کراچی سے چلنے والی ٹرینوں میں روہڑی، ملتان اور لاہور میں پانی بھرا جاتا ہے اور دوران سفر واش رومز کا پانی ختم ہو جائے تو مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے یا ضرورت پر خود ہی متبادل انتظام کرنا پڑتا ہے۔ ایئرپورٹس کی طرح تمام ریلوے اسٹیشنوں پر فراہم کردہ کھانا اور غیر معیاری ہوتا ہے جب کہ دوران سفر خوردنی اشیا، پانی کی بوتلوں اور کنفیکیشنری کے نرخ اسٹیشنوں سے بھی زیادہ ہوتے ہیں اور چائے و کھانا فروخت کرانے والوں کے ٹھیکیدار ریلوے عملے اور افسروں کو مفت کھانا اور چائے فراہم کرتے ہیں اور قیمت مسافروں سے وصول کر لیتے ہیں۔ ٹرینوں میں دوران سفر مسافروں کو تکیے اور چادریں مہنگے کرائے پر دی جاتی ہیں جو صاف نہیں ہوتے اور پرانے ہوتے ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں اور دوران سفر فروخت ہونے والی اشیائے ضرورت اور خوردنی کے سرکاری طور پر نرخ مقرر نہیں ہوتے اور مسافروں کو بازار سے کافی مہنگے ملتے ہیں جن کا کوئی معیار نہیں ہوتا۔ ریلوے کے سفر سڑکوں کے سفر کے مقابلے میں آسان اور آرام دہ کہا جاتا ہے مگر لمبے سفر کی ٹرینوں کی بعض بوگیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کی اوپر کی نشست پر صرف لیٹا جا سکتا ہے بیٹھا نہیں جا سکتا۔ دوران سفر سامان کی حفاظت خود مسافروں کی ذمے داری ہے مگر رات کو بوگی میں روشنی کی فراہمی ریلوے اپنی ذمے داری نہیں سمجھتی اور مسافروں کو کھانا کھانے اور ضرورت پر اپنے موبائل فونز سے روشنی کرنا پڑتی ہے۔
محمد سعید آرائیں 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
topurdunews · 3 months ago
Text
ایران نے معروف کمپنی کے موبائل فونز استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے اپنے معروف موبائل ساز کمپنی موٹرولا کے موبائل فون کے استعمال اور خرید وفروخت پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے یہ فیصلہ حالیہ اسرائیلی پیجر دھماکوں کے بعد کیا۔ ایرانی وزیر محمد مہدی برادران کے مطابق حکومت نے موٹرولا موبائل فونز کی درآمد، خرید وفروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر محمد مہدی برادران نے…
0 notes
pinoytvlivenews · 3 months ago
Text
کیا موبائل فونز یا ریڈیوویوز سے کنسر ہوتا ہے؟ محقیقن نے بتادیا
(ویب ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے کمیشن کی جانب سے کی جانے والی طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موبائل فونز یا ریڈیو ویوز سے کسی طرح کا کوئی کینسر نہیں ہوتا۔  امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے قائم کیے گئے کمیشن نے طویل عرصے تک ریڈیو ویوز اور موبائل فونز کی ٹیکنالوجی کا انسانی صحت اور خصوصی طور پر کینسر کا باعث بننے پر تحقیق کی۔  کمیشن نے 28 سال تک 500…
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
ایپل نے چین میں آئی فونز کے نئے ایڈیشنز کی قیمت میں کمی کردی
ایپل چین میں اپنے آئی فونز پر غیر معمولی رعایتیں پیش کر رہا ہے،  دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون مارکیٹ چین میں بڑھتے ہوئے مسابقتی دباؤ کی وجہ سے ایپل اپنے آئی فونز پر قیمتوں میں غیرمعمولی طور پر 500 یوآن ($70) تک کمی کر رہا ہے۔ امریکی ٹیک کمپنی کی چینی ویب سائٹ کے مطابق قمری سال کے موقع پر 18 جنوری سے 21 جنوری تک کمپنی نے کچھ آئی فونز کی قیمتوں میں 5 فیصد کمی کی ہے۔ ایپل کے تازہ ترین آئی فون 15…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mediazanewshd · 8 months ago
Link
0 notes
apnabannu · 10 months ago
Text
آئی فون سے ’چار گنا وزنی‘: دنیا کا پہلا موبائل فون آج کے جدید سمارٹ فونز سے کتنا مختلف تھا؟
http://dlvr.it/T511KG
0 notes
mobilephone2 · 1 year ago
Text
کیا موبائل فون کی رات بھر چارجنگ سے بیٹری کمزور ہو جاتی ہے؟
Tumblr media
موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین اکثر بیٹری کی لائف کم ہونے پر نالاں نظر آتے ہیں اور کچھ لوگ تو بیٹری کی لائف کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہی موبائل فون خریدتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت موبائل فون چارج کیے بغیر گزارا جا سکے۔ تاہم اس کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے کیونکہ موبائل فون کی بیٹری کی عمر کو کم کرنے کے متعدد عوامل ہیں۔ العربیہ کے مطابق بیٹری تیار کرنے والوں کی جانب سے اس کی زیادہ سے زیادہ لائف کا بھی تعین کیا جاتا ہے جبکہ بیٹری کی کیمیائی ساخت اور استعمال کے حوالے سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے جس کے حوالے سے کچھ اہم معلومات پیشِ خدمت ہیں۔ ایپل کمپنی کے مطابق ایک آئی فون کی بیٹری کو اس طرح مینوفیکچر کیا جاتا ہے کہ اسے عام حالات میں چارج کرنے پر اس کی 80 فیصد صلاحیت برقرار رہتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنہ 2019 کے سمارٹ فونز میں دو برس بعد اس کی بیٹری کی عمر تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔
جدید سمارٹ فونز میں چارجنگ کی رفتار کو بڑھایا گیا ہے اس اعتبار سے 30 منٹ سے دو گھنٹے کے اندر بیٹری مکمل طور پر چارج ہو جاتی ہے۔ بیٹری کی چارجنگ کا دورانیہ اس کے سائز اور ایمپیئر کے مطابق ہوتا ہے۔ زیادہ گنجائش والی بیٹری کی چارجنگ میں زیادہ وقت لگتا ہے تاہم اس کے استعمال کا دورانیہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ساری رات موبائل کو چارج پر لگا کر رکھنا کسی طور پر مناسب نہیں اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا کرنے سے بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جاتی ہے۔ بیٹری کو طویل عرصے تک چلانے کے لیے اسے سو فیصد ہونے پر چارجنگ کیبل سے الگ کر دینا چاہیے۔ یہ بھی بہتر ہے کہ بیٹری کو سو فیصد تک چارج کرنے کے بجائے 80 فیصد چارج کیا جائے اور کم سے کم 20 فیصد چارجنگ رہ جانے پر اسے چارجنگ کے لیے لگایا جائے۔
Tumblr media
’سائنس الرٹ‘ کے مطابق لیتھیم آئن بیٹری کی کیمیائی عمر وقت گزرنے کے ساتھ رفتہ رفتہ کم ہونے لگتی ہے اور اس کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ جہاں تک لیتھیم آئن بیٹری کے زیادہ چارج کرنے کا تعلق ہے تو ایسا کرنا بعض اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے، زیادہ دیر چارج کرنے سے یہ گرم ہو کر پھٹ بھی سکتی ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ زیادہ تر جدید سمارٹ فونز میں بلٹ اِن حفاظتی نظام ہوتا ہے جو خود کار طریقے سے بیٹری کو 100 فیصد چارج ہونے کے بعد چارجنگ کے عمل کو منقطع کر دیتا ہے۔ بہتر ہے کہ بیٹری کو بار بار چارج نہ کیا جائے اور ایک ہی بار فل ہونے کے بعد موبائل استعمال کریں کیونکہ موبائل فون بار بار چارجنگ پر لگانے سے بیٹری کی لائف متاثر ہوتی ہے۔
چارجنگ کے دوران فون پھٹ سکتا ہے؟ پہلے کی بات اور تھی تاہم اب جتنے موبائل فونز مینوفیکچر کیے جا رہے ہیں ان میں خود کار حفاظتی سسٹم موجود ہے جس سے چارجنگ کے دوران موبائل فون کے پھٹنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔ ماضی میں یہ بھی سننے میں آتا رہا ہے کہ موبائل فون چارجنگ کے دوران پھٹ گیا تاہم یہ موبائل کے نقص کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ جب بیٹری کا درجہ حرارت بڑھتا تو وہ گرم ہوکر پھٹ جاتی تھی۔ موجودہ موبائل فونز کی بیٹریاں اس انداز سے ڈیزائن کی گئی ہیں کہ یہ صفر سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی بہتر طور پر کام کر سکتی ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes