#علاقائی
Explore tagged Tumblr posts
topurdunews · 2 months ago
Text
اسحاق ڈار سے اطالوی سفیر کی ملاقات علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال
(انور عباس) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے اطالوی سفیر ماریلینا ارملین نے ملاقات کی جس میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ  اسحاق ڈار نے آج وزارت خارجہ میں اطالوی سفیر ماریلینا ارمیلن کا استقبال کیا، نائب وزیراعظم نے اٹلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے پاک اٹلی باہمی تجارت اور سرمایہ کاری، نقل مکانی اور نقل و حرکت ہر توجہ…
0 notes
dr-jan-baloch · 1 month ago
Text
۔ مقبوضہ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں صحافی غفار نہال رڈ اور اسکے بھائی کو انصاف نہ ملنے اور قابض پنجابی دہشتگرد ریاست کے حمایت یافتہ علاقائی وڈیرہ اور انتظامیہ کے خلاف خواتین اور بچے کوہٹہ کی جانب پیدل ننگے پاوں مارچ کررہے ہیں۔
یہ قابض پنجابی ریاست اور اسکے پالے ہوئے لوگ ہر بلوچ پر ظلم کررہے ہیں اس کالونیل پنجابی دہشتگرد ریاست نے بلوچ کی زندگی عزاب کردی ہے
#ReleaseAllBalochMissingPersons
#StopBalochGenocide
#OccupiedBalochistan
#BalochistanIsNotPakistan
#pakistanaterroristcountry
0 notes
airnews-arngbad · 2 months ago
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 23 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳۲/ نومبر ۴۲۰۲ء؁
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ اسمبلی انتخابات کی ووٹوں کی گنتی کے عمل کا آغاز؛ دوپہر بارہ بجے تک پہلا حتمی نتیجہ اور شام تک انتخابی صورتحال واضح ہونے کے امکانات۔
٭ نتائج کے پیشِ نظر سیاسی جماعتوں کے اجلاس؛ رہنماؤں کے دعوے اور جوابی دعوے۔
٭ پیسے بانٹنے کے مبینہ الزامات پر بی جے پی رہنماء ونود تاؤڑے کی کانگریس کو قانونی نوٹس۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔
اور۔۔۔٭ بارڈر- گاوسکر سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دِن تیز پچ پر 17 وکٹ گرے۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹوں کی گنتی کے عمل کا اب سے کچھ دیر قبل آغاز ہوچکا ہے۔ ابتداء میں صبح آٹھ بجے سے ڈاک ووٹوں کی گنتی کی جارہی ہے۔ جس کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرڈالے گئے ووٹ گنے جائیں گے۔ یہ اطلاع ریاست کے چیف انتخابی کمشنر ایس چوکّ لنگم نے دی۔ انھوں نے بتایا کہ ریاستی اسمبلی کی تمام 288 حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کی جائیگی، جبکہ ناندیڑ لوک سبھا حلقے میں ضمنی انتخاب کیلئے علیحدہ گنتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ دوپہر بارہ بجے پہلا حتمی نتیجہ آنے کا امکان ہے۔ نتائج کی مکمل تصویر شام تک ہی واضح ہوسکے گی۔
***** ***** *****
ووٹوں کی گنتی کے اس عمل کیلئے چھترپتی سمبھاجی نگر میں پریسائیڈنگ آفیسر اور گنتی کیلئے نامزد ملازمین کو کل تربیت دی گئی۔ ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے اس موقع پر بذریعہئ ٹیلی کانفرنسنگ رہنمائی کی۔ انھوں نے کہا کہ آج کسی بھی فاتح امیدوار کو جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی‘کیونکہ نتیجے کا اعلان ہونے کے فوری بعد صورتحال کچھ حد تک کشیدہ ہوتی ہے۔ اس لیے امن و انتظام کی صورتحال کے پیشِ نظر کسی کو بھی جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
چھترپتی سمبھاجی نگر کے پولس کمشنر پروین پوار نے ووٹوں کی گنتی کے پیشِ نظر امن و امان قائم رکھنے کیلئے تعاون کی اپیل شہریوں سے کی ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر شہر کے تین اسمبلی حلقوں کے ووٹوں کی گنتی کے مراک�� کے اطراف و اکناف ٹریفک میں رُکاوٹوں کے پیشِ نظر ٹریفک راستوں میں چ��د تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متبادل راستوں کا استعمال کریں۔
***** ***** *****
پربھنی میں ضلع کلکٹر رگھوناتھ گاؤڑے نے کل ووٹوں کی گنتی کیلئے قائم کردہ مراکز کا دورہ کرکے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ضلع کے تمام چار مراکز پر CCTV کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نیم فوجی دستوں کو مقامی پولس کے ذریعے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں پہلا نتیجے پرلی حلقے کا اور سب سے آخر میں آشٹی حلقے کا نتیجہ ظاہرکیا جائیگا۔ ضلع کلکٹر اویناش پاٹھک نے کل ایک اخباری کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے ضلع میں امن و امان کی برقراری کیلئے بھی اپیل کی۔
***** ***** *****
جالنہ ضلع میں پانچ اسمبلی حلقوں میں ہر حلقے کیلئے 14 میزوں پر ووٹوں کی گنتی کی جائیگی۔ اس کیلئے تمام تر ضروری انتظامات مکمل کرلیے گ��ے ہیں۔
***** ***** *****
لاتور کے ضلع کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر ورشا ٹھاکر گھوگے نے کل گنتی کیلئے قائم کردہ مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ ضلع کے چھ حلقوں میں ہر حلقے کیلئے 14 میزوں پر ووٹو ں کی گنتی ہوگی۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلع کے چار اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کیلئے انتظامیہ نے تیاری مکمل کرلی ہے۔ عمرگہ، تلجاپور، عثمان آباد اور پرانڈا ان چار حلقوں کیلئے کُل 387 ملازمین کو ووٹ شماری کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
اہلیا نگر ضلع کے 12 اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کیلئے ایک ہزار 259 افسران و ملازمین تعینات ہیں۔
***** ***** *****
دریں اثناء ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے پیشِ نظر کل سے ہی ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس جاری ہیں اور رہنماؤں کی جانب سے دعوے اور جوابی دعوے کیے جارہے ہیں۔ نائب وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی رہائش گاہ پر کل بی جے پی قائدین کی بیٹھک ہوئی۔ مرکزی ومیر بھوپیندر یادو نے کل بی جے پی دفتر میں صورتحال کا جائزہ لیا۔
***** ***** *****
کانگریس کے مہاراشٹر کے ذمہ دار رمیش چینّی تھلا کی زیرِ صدارت کانگریس امیدواروں کا کل اجلاس ہوا۔ انھوں نے کہا کہ مہاوِکاس آگھاڑی میں وزارتِ اعلیٰ کے مسئلے پر کوئی تنازع نہیں ہے اور نتائج آنے کے بعد محاذ کی تمام رُکن جماعتوں کے قائدین ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے پر فیصلے کریں گے۔ شیوسینا اُدّھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رہنماء سنجے راؤت نے کہا ہے کہ مہاوِکاس آگھاڑی کے وزیرِ اعلیٰ کے نام کا فیصلہ دہلی میں نہیں بلکہ مہاراشٹر میں ہی ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اُدّھو ٹھاکرے کی زیرِ قیادت حکومت سازی کی کوشش کی جائیگی اور آزاد امیدواروں اور چھوٹی جماعتوں سے رابطے جاری ہیں۔
اسی دوران کانگریس پارٹی نے ووٹوں کی گنتی کیلئے مہاراشٹر میں اشوک گہلوت‘ بھوپیش بگھیل اور جی پرمیشور کو مبصر نامزد کیا ہے۔
***** ***** *****
بی جے پی کے سیکریٹری وِنود تاؤڑے نے کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھرگے‘ کانگریس رہنماء راہل گاندھی اور سپریہ سری نیت کو قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔ دورانِ انتخابات پیسے بانٹنے کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے بدنام کرنے پر بلاشرط معافی مانگی جائے ورنہ قانونی کارروائی کا انتباہ اس نوٹس میں تاؤڑے نے دیا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
وزیرِ اعظم نریندر مودی کل بروز اتوار آکاشوانی پر من کی بات پروگرام کے تحت عوام سے بات چیت کریں گے۔ یہ اس سلسلے کا 116 واں پروگرام ہوگا۔ آکاشوانی اور دوردرشن کے تمام چینلز اسے صبح گیارہ بجے نشر کریں گے۔
***** ***** *****
مرکزی ثانوی تعلیمی بورڈ CBSE نے سنگل گرل چائلڈ اسکالر شپ اسکیم کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ سال 2024 میں سی بی ایس ای کے دسویں جماعت کے امتحانات میں کامیاب ہونے والی طالبات اس اسکیم سے مستفید ہوسکیں گی۔ اس اسکالر شپ کیلئے سی بی ایس ای کی ویب سائٹ پر آئندہ 23 دسمبر تک درخواست دی جاسکتی ہے۔
***** ***** *****
ریاستی ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے جماعت دہم اور بارہویں کے امتحانات کے نظام الاوقات جاری کردئیے گئے ہیں۔ اس کے مطابق بارہویں کے امتحانات آئندہ برس 11 فروری تا 18 مارچ کے دوران اور جماعت دہم کے امتحانات 21 فروری تا 17 مارچ کے دوران منعقد ہوں گے۔ ان امتحانات کا ٹائم ٹیبل بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن نے آئندہ امتحانات کا ممکنہ ٹائم ٹیبل جاری کیا ہے۔ مہاراشٹر سول سروسیز گزیٹیڈ پریلمنری اگزامنیشن یکم دسمبرکو اور مرکزی امتحانات آئندہ برس 26 اپریل کو ہوں گے۔ مرکزی امتحان کیلئے تفصیلی اورمعروضی دونوں طرح کے متبادل موجود ہوں گے۔ آئندہ مہاراشٹر سول سروسیز گزیٹیڈ پریلمز 28 دسمبر 2025 کو ہوں گے اور مرکزی امتحان کی تاریخ کا بعد میں اعلان کیا جائیگا۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔ آج اس پروگرام میں ایتھیلیٹ پدم شری سنیتا رانی‘ سماجی کارکن پدم شری ڈاکٹر اِسمتا اور رویندر کولہے کا انٹرویو ہوگا۔ اس کے علاوہ پدم شری یو ایم پٹھان کا انٹرویو بھی دکھایا جائیگا۔ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں یہ پروگرام ہوگا۔
***** ***** *****
بارڈر-گاوسکر کرکٹ سیریزکے پہلے ٹسٹ میچ کے پہلے دِن کل پرتھ کی تیز گیندبازوں کیلئے مددگار وکٹ پر 17 وکٹ گرے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان جسپریت بمراہ نے کل ٹاس جیت کر پہلے بلّے بازی کا فیصلہ کیا‘ تاہم پہلی اننگ میں بھارت کی پوری ٹیم 150 رن ہی بناسکی۔ اپنا پہلا ٹسٹ کھیلنے والے نتیش ریڈی نے سب سے زیادہ 41 رن بنائے۔ بھارتی گیندبازوں نے بھی جواب میں بہترین کارکردگی پیش کی۔ کپتان جسپریت بمراہ آسٹریلیاء کی پہلی اننگ میں اب تک پانچ کھلاڑی آؤٹ کرچکے ہیں۔ تازہ ترین خبریں آنے تک آسٹریلیاء نے نو وکٹ پر 83 رن بنالیے ہیں اور بھارت کو اب بھی پہلی اننگ میں 67 رنوں کی برتری حاصل ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ اسمبلی انتخابات کی ووٹوں کی گنتی کے عمل کا آغاز؛ دوپہر بارہ بجے تک پہلا حتمی نتیجہ اور شام تک انتخابی صورتحال واضح ہونے کے امکانات۔
٭ نتائج کے پیشِ نظر سیاسی جماعتوں کے اجلاس؛ رہنماؤں کے دعوے اور جوابی دعوے۔
٭ پیسے بانٹنے کے مبینہ الزامات پر بی جے پی رہنماء ونود تاؤڑے کی کانگریس کو قانونی نوٹس۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔
اور۔۔۔٭ بارڈر- گاوسکر ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے پہلے دن تیز پچ پر 17 وکٹ گرے۔
***** ***** *****
0 notes
googlynewstv · 2 months ago
Text
آرمی چیف سے آسٹریلوی ہم منصب کی ملاقات،دفاعی تعاون بڑھانے پراتفاق
آسٹریلوی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل سائمن اسٹیورٹ نےجی ایچ کیو میں پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک نے دفاع اورسیکیورٹی میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال آئی ایس پی آر کےمطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نےباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں عالمی اور علاقائی سیکیورٹی کے ماحول پر گفتگو کی…
0 notes
jehlumjk · 3 months ago
Text
REGIONAL RESEARCH INSTITUTE OF UNANI MEDICINE CCRIUM SRINAGAR WALK-IN-INTERVIEW NOTIFICATION 2024
REGIONAL RESEARCH INSTITUTE OF UNANI MEDICINE CCRIUM SRINAGAR WALK-IN-INTERVIEW NOTIFICATION 2024. केयूचि अप   CCRIUM   क्षेत्रीय यूनानी चिकित्सा अनुसंधान संस्थान श्रीनगर علاقائی تحقیقاتی ادارہ برائے طب یونانی، سرینگر   REGIONAL RESEARCH INSTITUTE OF UNANI MEDICINE, SRINAGAR   (Central Council for Research in Unani Medicine (Ministry of AYUSH, Government of India)   WALK-IN-INTERVIEW   Eligible…
0 notes
online-urdu-news · 9 months ago
Text
روس کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کی جانب سے لانچ کیے گئے 17 ڈرونز کو تباہ کر دیا ہے۔
26 اپریل 2024 کو یوکرین کے ڈونیٹسک کے علاقے میں، یوکرین پر روس کے حملے کے درمیان، 10 ویں ایڈلوائس سیپریٹ ماؤنٹین اسالٹ بریگیڈ کا ایک یوکرائنی سروس مین ایک لیلیکا جاسوسی بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑی (UAV) لے کر جا رہا ہے۔ فوٹو کریڈٹ: رائٹرز روس کا فضائی دفاعی نظام روس کی وزارت دفاع نے 28 اپریل کو کہا کہ یوکرین کی طرف سے اپنی سرزمین پر لانچ کیے گئے 17 ڈرونز کو تباہ کر دیا گیا، ایک علاقائی اہلکار نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
allservices1 · 9 months ago
Text
وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی وفد کے ہمراہ ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی وفد کے ہمراہ ملاقات ۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور، اور دو طرفہ تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Tumblr media
0 notes
rising-gwadar · 10 months ago
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media
پاکستان چین کا 5 نئی اقتصادی راہداریوں کے لیے کوششیں تیز، ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق_
ان رہداریوں کو 5 ایز فریم ورک سے منسلک کیا جائے گا_ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور چینی سفیر کا ملاقات میں اتفاق
یہ اتفاق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال اور چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان وزارت منصوبہ بندی میں ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں کیا گیا_
چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے پروفیسر احسن اقبال کو چوتھی بار وزیر منصوبہ بندی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی_
واضح رہے کہ ان پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جاہے گا ان راہداریوں ملازمتوں کی تخلیق کی راہداری، اختراع کی راہداری، گرین انرجی کی راہداری، اور جامع علاقائی ترقی شامل ہیں_
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ چین کی وزارت منصوبہ بندی اور قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) اور وزرات منصوبہ بندی اقتصادی راہدریوں پر الگ الگ Concept Paper مرتب کریں گے، جو مستقبل میں ہر شعبے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کریں گے_
جبکہ بعدآزں یہ Concept Paper جے سی سی میں پیش کی جاہیں گی_
یاد رہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے پہلے ہی 5Es فریم ورک پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جس میں ایکسپورٹ، انرجی، ایکویٹی، ای پاکستان اور ماحولیات شامل ہیں_
وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت ہر شعبے میں پاکستان کی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے یہ فریم ورک پانچ نئے اقتصادی راہداریوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا_
ملاقات میں وفاقی وزیر نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ذریعے پاکستان کی برآمدی صلاحیتوں کو تیز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کے اندر خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی کامیابی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے ایک حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا_
انہوں نے ایک "ون پلس فور" ماڈل تجویز کیا، جس کے تحت پاکستان میں ہر SEZ کو چین کے ایک صوبے کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی، SEZs کے اندر خصوصی کلسٹرز تیار کرنے کے لیے ایک صنعتی گروپ، تکنیکی مہارت فراہم کرنے کے لیے چین سے ایک SEZ، اور ایک سرکاری کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی_
جبکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زور اشتراکی فریم ورک پاکستان میں SEZs کے قیام اور ترقی کو تیز کرے گا، ان کی مسابقت اور سرمایہ کاروں کے لیے کشش میں اضافہ کرے گا_
اس موقع پر چین کے سفیر کے سی پیک کے فیز ٹو پر عمل دررامد تیز کرنے پر پاکستان کی کاوشوں کو سراہا_
انہوں نے خصوصی طور پر وفاقی وزیر کی سی پیک کے منصوبوں پر دلچسبیبی لینے اور منصوبوں کو تیز کرنے پر کوششوں کو سراہا_
جبکہ وفاقی وزیر کو خصوصی طور پر مسٹر سی پیک کے لقب سے مخاطب کرتے ہوے کہا چینی قیادت اپکی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے_
مزید براں، پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ SEZs کی کامیابی کا انحصار ان کی مخصوص صنعتوں کے کلسٹر بننے، پیمانے کی معیشتوں کو فروغ دینے، اور جدت اور ترقی کے لیے سازگار ایک متحرک ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر ہے_
ملاقات میں بات گوادر پورٹ اور M-8 موٹروے جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر خصوصی زور دینے کے ساتھ علاقائی روابط بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، جو تجارتی روابط کو مضبوط کریں گے اور علاقائی انضمام کو آسان بنائیں گے_
ملاقات میں وفاقی وزیر نے چینی سفیر کو یقین دلایا کہ حکومت چینی حکام کی سیکورٹی کے کیے بھر پور اقدامات اٹھا رہئ ہے_
1 note · View note
dpr-lahore-division · 10 months ago
Text
Please see Attachment
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور، فون نمبر:99201390
ڈی این/ آصف
ٹیکرز نمبر341
دفتر محتسب پنجاب کی 2023کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری
لاہور11 مارچ:
٭ دفتر محتسب پنجاب نے صوبائی محتسب میجر(ر)اعظم سلیمان خان کی سربراہی میں سال 2023 میں کل 35202 شکایات نمٹا دیں -ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ عوامی شکایات پر موثرکارروائی کے نتیجے میں شکایت کنندگان اور صوبائی حکومت کو مجموعی طورپر 22.5بلین روپے کا ریلیف ملا-ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ 2023 میں 15.8بلین روپے مالیت کی 26,229کنال سرکاری اور نجی اراضی کو واگزار کروایا گیا-ترجمان
٭ 2023 میں شکایت کنندگان کو حاصل ہونے والے مالی ریلیف کی کل مالیت 6.7بلین روپے ہے۔ ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ 2023 میں موصولہ اور نمٹائی جانے والی شکایات کی تعدادگزشتہ کسی بھی سال کی شکایات کی تعداد سے زیادہ ہے جو دفتر محتسب پنجاب پر عوام کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ 2023 میں پولیس کے خلاف7212،لوکل گورنمنٹ 5980،ریونیو 5678، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر 2531، سکول ایجوکیشن1961 اورڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے خلاف 1563 شکایات موصول ہوئیں۔ترجمان
٭ دفتر محتسب پنجاب کے حکم پر 2023 میں 119 سائلین کو پنجاب سول سرونٹس (تقرری و شرائط ملازمت)رولز مجریہ 1974 کے قاعدہ 17 اے کے تحت سرکاری محکموں میں ملازمتیں فراہم کی گئیں۔ترجمان
٭ 1996 سے2023 تک کل 415,345 شکایات میں سے 541،412کو نمٹایا گیا جس سے مجموعی ڈسپوزل ریٹ 99.32فیصد رہا۔ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ گذشتہ چار سالوں کے دوران کل 96,401شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 94,643شکایات کو نمٹا یا گیا، اس طرح ڈسپوزل کی مجموعی شرح 98فیصد رہی۔ترجمان دفتر محتسب پنجاب
٭ گذشتہ چار سالوں کے دوران شکایت کنندگان اور حکومت کو مجموعی طورپر 38.2بلین روپے کا ریلیف فراہم ہو ا جس میں سے 25.9بلین روپے مالیت کی 73,072کنال سرکاری اور نجی اراضی کو واگزار کروایا گیا -ترجمان
٭ گزشتہ چارسالوں کے دوران شکایت کنندگان کو حاصل ہونے والے مالی ریلیف کی کل مالیت 12.2بلین روپے ہے۔ترجمان
٭ اسی طرح 475شکایت کنندگان کوقاعدہ 17-Aکے تحت ملازمتیں حاصل ہوئیں۔ترجمان
٭ محتسب پنجاب کے 5اضلاع میں علاقائی دفاتر کی نئی عمارتیں تعمیر ہونے کے بعد دفاتر فنکشنل-ترجما ن
٭ 6اضلاع میں دفاتر کی تعمیر کے لئے زمین حاصل کر لی گئی -ترجمان
٭ بدعنوانی اور ناانصافی کی وجوہات کا پتہ لگانے اور اصلاحی اقدامات کی سفارش کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ ونگ قائم۔ ترجمان
٭ محتسب پنجاب کے دفتر کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کردیا گیا ہے -ترجمان
٭ عوامی رہنمائی اور شکایات کے ٹیلیفونک اندراج کیلئے24/7 ڈیجیٹل ہیلپ لائن 1050 قائم۔
٭ بیرون ملک مقیم پاکستانی صوبائی محکموں سے متعلق مسائل کے حل کیلئے دفتر محتسب پنجاب کو اپنی شکایت موبائل ایپ یا ویب سائٹ پر بھی درج کروا سکتے ہیں۔ترجمان دفتر محتسب پنجاب
0 notes
urduchronicle · 11 months ago
Text
امریکی صدارتی الیکشن سے پہلے دفاعی معاہدے کی سعودی کوششیں
خبر ایجنسی روئٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی عرب امریکی صدارتی انتخابات سے قبل واشنگٹن کے ساتھ دفاعی معاہدہ کی منظوری کے لیے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی ریاست کے قیام کے سیاسی عزم کو قبول کرنے کے لیے تیار ہو گا۔ سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور اس ملک کو تسلیم کرنے کی امریکی سفارت کاری میں غزہ جنگ آڑے آ گئی تھی۔ لیکن دو علاقائی ��رائع نے بتایا کہ سعودی عرب…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 1 year ago
Text
ایں جہالت بزورِ بازو نیست
Tumblr media
جو جو تاریخ و جغرافیے سے عاری اینکرز اور ’’سینئر جونیئر ‘‘ تجزیہ کار چابی بھرے بھالو کی طرح پاک ایران تعلقات کو پاک بھارت اور پاک افغان تعلقات کے روایتی بھاشنیے پلڑے میں رکھ کے ’’ منہ توڑ ، دندان شکن ‘‘ جیسی لفظیات استعمال کر رہے ہیں انھیں شاید اندازہ ہی نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ انھیں شاید یہ اندازہ بھی نہیں کہ افغان، بھارت پاکستان تعلقات اور ایران پاک تعلقات کے بارے میں ریاستی بیانیہ بالکل مختلف اور مبنی بر احتیاط ہے۔ انھیں شاید یہ بھی اندازہ نہیں کہ ہر بحران پوائنٹ اسکورنگ اور بڑھ چڑھ کے موسمی وفاداریاں ظاہر کرنے کا نہیں ہوتا بلکہ ہر مناقشے کو اس کے اپنے تناظر میں کامن سنس کے ساتھ پرکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر ایں جہالت بزورِ بازو نیست۔ کتنے لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان قائم ہوتے ہی سب سے پہلے جس ملک نے اس کے وجود کو پہلے ہی روز سفارتی طور پر تسلیم کیا وہ ایران تھا۔ پاکستان نے سب سے پہلے جس ملک میں اپنا سفیر ( راجہ غضنفر علی خان ) مقرر کیا اور مئی انیس سو اڑتالیس میں سفارتی دفتر کھولا وہ تہران تھا۔ پہلے وزیرِ اعظم لیاقت علی خان نے مئی انیس سو انچاس میں جس ملک کا پہلا اسٹیٹ وزٹ کیا وہ ایران تھا۔
رضا شاہ پہلوی پہلے حکمران تھے جنھوں نے مارچ انیس سو پچاس میں پاکستان کا دورہ کیا اور دو طرفہ دوستی معاہدہ طے پایا۔ (جب کہ بھارت سے ایران کے رسمی سفارتی تعلقات مارچ انیس سو پچاس میں یعنی تقسیم کے تین برس بعد قائم ہوئے۔ شاہ ایران نے دلی کا پہلا دورہ فروری انیس سو چھپن میں کیا۔ مسز اندرا گاندھی پہلی بھارتی حکمران تھیں جنھوں نے انیس سو چوہتر میں ایران کا سرکاری دورہ کیا)۔ پچاس کی دہائی میں پاکستان اور ایران امریکی حمایت یافتہ سیٹو اور سینٹو میں شامل رہے۔ انیس سو چونسٹھ میں ایوب خان کی تجویز پر ایران اور ترکی نے سہ طرفہ علاقائی تعاون کا سمجھوتہ آر سی ڈی کیا۔ اس کی افادیت کو پاکستانی تعلیمی نصاب میں بھی شامل کیا گیا ( یہ تجربہ سارک، روڈ اینڈ بیلٹ، شنگھائی کوآپریشن کاؤنسل، ہارٹ آف ایشیا سے بہت پہلے کا ہے)۔ ایران میں بھلے شاہی دور رہا یا انقلابی۔ مسئلہ کشمیر پر ایرانی موقف کبھی بھی بھارت کے حق میں نہیں رہا۔ 
Tumblr media
انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں جن ممالک نے پاکستان کا کھل کے ساتھ دیا وہ چین ، ایران اور انڈونیشیا تھے۔ اس جنگ کے دوران ایران نے پاک فضائیہ کو لاجسٹک سہولتیں بھی فراہم کیں۔ انیس سو اکہتر کی خانہ جنگی کے دوران بھی ایران نے اسے پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے غیر جانبدار رویہ برتا نیز مشرقی و مغربی پاکستان کی قیادت کے درمیان ثالثی کی بھی پیش کش کی۔ بھٹو صاحب کے دور میں خلیجی ممالک سے پاکستان کے اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوا۔ مگر پاکستان کے صنعتی سیکٹر میں ایرانی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔ انیس سو تہتر میں بلوچستان میں بدامنی سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے جو آپریشن شروع کیا۔اس میں بھی ایرانی حکومت نے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی اسٹرٹیجک مدد کی تاکہ بے چینی کا دائرہ وسیع ہو کر ایرانی بلوچستان اور سیستان تک نہ پھیل جائے۔ مگر بلوچستان کے دونوں اطراف آباد قبائل کے رابطوں اور آمدو رفت اور غیر رسمی تجارتی لین دین میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی۔
بھارت اور افغانستان کے برعکس پاکستان اور ایران کا سرحدی حد بندی پر کبھی کوئی جھگڑا یا دعویٰ نہیں رہا۔ انقلاب کے بعد مجاہدینِ ِ خلق سمیت متعدد ایرانی منحرفین نے پاکستان میں پناہ لی۔ نئی مذہبی قیادت چہار جانب انقلاب ایکسپورٹ کرنے کی حامی تھی۔ چنانچہ پاکستان کے اندر بھی اسے فرقہ وارانہ زاویے سے دیکھا جانے لگا اور اس کے منفی اثرات بھی سامنے آئے (پراکسیوں کے جواب میں پراکسیاں پیدا کی گئیں جو اپنے ہی سماجی دھاگے کو چبانے لگیں)۔ انیس سو اناسی میں افغانستان میں براہ ِ راست سوویت مداخلت کے سبب پاکستان، خلیجی ممالک اور امریکا کا جو اسٹرٹیجک اتحاد ابھر کے سامنے آیا اس کے سبب بھی ایران نے خود کو علاقائی گھیراؤ میں محسوس کیا۔ تناؤ طرح طرح سے ظاہر ہونے لگا۔ حتی کہ ایرانی عدالتی نظام کے سربراہ آیت اللہ خلخالی نے اپنے بیان میں یہ تک کہا کہ پاکستانی عوام کو چاہیے ک�� وہ امریکا نواز فوجی حکومت کا تختہ الٹ دیں۔ مگر پاکستانی حکومت کو یہ بھی بتا دیا گیا کہ یہ ایران کی ریاستی پالیسی ہرگز نہیں۔
جب مجاہدینِ خلق کے خلاف ایرانی حکومت نے بیرونِ ملک کارروائیاں شروع کیں تو پاکستان بھی اس کی زد میں آیا۔ کوئٹہ اور کراچی میں انیس سو ستاسی میں فریقین کی مسلح جھڑپوں میں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ پاکستان نے تہران پر واضح کر دیا کہ اس سطح کی کارروائیاں ہرگز قابلِ قبول نہیں۔ اسی عرصے میں جنرل ضیا الحق نے ایران عراق جنگ کے خاتمے کے لیے اسلامی کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ثالثی کی بھی ناکام کوشش کی۔ ایران گیس کے ذخائر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرا بڑا اور تیل کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھا بڑا ملک ہے۔ مگر پاکستان ہمسائیگی کے باوجود اس سے کماحقہ فائدہ نہیں اٹھا پایا۔ اس بابت امریکی دباؤ اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقاتی نزاکتیں ہمیشہ آڑے آتی رہیں۔ اس کی ایک مثال پاک ایران گیس پائپ لائن ہے جو پاکستان کو توانائی کے بحران سے خاصی حد تک نجات دلا سکتی تھی مگر دو ہزار بارہ سے اب تک یہ منصوبہ ٹھپ ہے۔ البتہ مکران ریجن کے لیے ایرانی بجلی کی فراہمی کا منصوبہ مقامی سطح پر خاصی حد تک کامیاب ہے اگرچہ پاک ایران سرحد پر حفاظتی باڑھ بھی لگ چکی ہے۔
اس کے باوجود منشیات، تیل اور مسلح افراد کی غیر قانونی آمد و رفت کے مسئلے پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ اگر دونوں ریاستیں چاہیں تو طے شدہ مقامی سیکیورٹی میکنزم پر عمل پیرا ہو کے ان مسائل کا سدِ باب بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ مگر علاقائی اسٹرٹیجک گیم میں ریاستوں کو اپنے قلیل اور طویل مفادات کے لیے ایک دوسرے کو حد میں رکھنے اور چیک کرنے کے لیے پیادوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کروڑوں ڈالر پیدا کرنے والی غیر قانونی معیشت سے بھی سرحد کے آر پار بہت سے طاقتوروں کی روزی روٹی وابستہ ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ مفاداتی تضادات اچھل کے سامنے آ جاتے ہیں اور بیچ چوراہے میں بھانڈا بھی پھوٹ جاتا ہے۔  افغانستان جو پاکستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن کے تنازعے میں مسلسل تاریخی فریق ہے اور بھارت جس کے ساتھ تعلقات نارمل رکھنے کا عمل ایک ٹیڑھی کھیر ہے۔ ان دونوں کے برعکس ایران پاکستان کے درمیان ایسا کوئی تاریخی یا جغرافیائی تنازعہ نہیں جسے جواز بنا کے دونوں ممالک ایک دوسرے کے مسلسل درپے ہوں۔ 
چین دونوں کا مشترکہ دوست ہے اور دونوں ممالک میں اس کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔ چین کبھی نہیں چاہے گا کہ کسی ایک فریق کی وقتی جذباتیت اور بے وقوفی سے اس کے علاقائی مفادات میں وہ آگ لگ جائے جس پر ہاتھ تاپنے کو بھارت اور مغربی دنیا سمیت کئی شکاری تیار بیٹھے ہیں۔ لہٰذا پاکستان ایران کے مابین جو بھی گرم سرد ہے وہ بقول ایک سفارت کار بہت آسانی سے مینیج ایبل ہے۔ چنانچہ ��یری اپنی میڈیا برادری سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو حق و باطل کی لڑائی اور دندان شکن اور منہ توڑ قرار دینے سے پرہیز کریں۔ ضروری نہیں کہ ہر خواہش پوری بھی ہو جائے۔ ریاستیں اپنے حساب سے چلتی ہیں تیرے میرے موڈ سے نہیں۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
topurdunews · 1 month ago
Text
  دفاعی تعاون پاک ترک تعلقات کا ایک اہم پہلو ہے: خواجہ آصف
 (احمد منصور)وزیر دفاع و دفاعی پیداوار خواجہ محمد آصف سے ��رک سفیر عرفان نذیروگلو کی ملاقات، خواجہ آصف نے کہا کہ دفاعی تعاون پاک ترک تعلقات کا اہم پہلو ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع اور ترک سفیر نےوزیر دفاع و دفاعی پیداور خواجہ آصف سے ملاقات کی ، ملاقات میں علاقائی اور عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر مشترکہ افہام و تفہیم پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ   پاکستان اور ترکیہ کے…
0 notes
shiningpakistan · 1 year ago
Text
چین کے افغانستان میں بڑھتے ہوئے قدم، امکانات اور چیلنج
Tumblr media
اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلا کے دو سال بعد، چین افغانستان میں سب سے بااثرملک کے طور پر ابھرا ہے۔ چین واشنگٹن کے افغانستان سے نکلنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلا سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے سفارتی اور سٹریٹجک اثررسوخ کو بڑھا رہا ہے۔ چین خطے میں ایک نجات دہندہ اور علاقائی شراکت دار کے طور پر اپنی اہمیت اجاگر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ چین کا موجودہ نقطہ نظر بنیادی طور پر نایاب زمینی معدنیات کی تلاش، یوریشیا کے ساتھ علاقائی روابط کے کوششیں اور سلامتی کے خدشات کے گرد گھومنے والے اس کے معاشی مفادات پر مبنی ہے۔ سفارتی سطح پر بیجنگ اور کابل دونوں نے ایک دوسرے کے ممالک میں اپنے سفیر تعینات کیے ہیں۔ دنیا میں چین پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے نامزد سفیر کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ کابل میں اپنا سفیر بھی مقرر کیا ہے۔ تاہم بیجنگ نے احتیاط برتتے ہوئے طالبان کی حکومت کو سفارتی طور پر تسلیم نہیں کیا۔ چین طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اس سطح تک مضبوط کرنے کا سوچ رہا ہے جہاں سب پہلے اقتصادی، معدنی اور قدرتی وسائل تک رسائی کے ساتھ مغربی ممالک کی موجودگی بہت کم ہو۔ 
طالبان کے لیے، چینی پیسہ اہمیت کا عامل ہے اور یہ طالبان کی حکومت کی معیشت کو پائیدار طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت میں عام افغانوں کا اعتماد بحال کرنے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔ اقتصادی محاذ پر، چینی کمپنیاں سکیورٹی خدشات کے باوجود خاص طور پر کان کنی کے شعبے میں کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے افغانستان کا دورہ کرتی رہتی ہیں۔ افغانستان میں چین کے سفیر واگ یو طالبان کے وزرا اور دیگر سرکاری حکام سے باقاعدہ ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں۔ جولائی 2023 میں، طالبان نے ا��لان کیا کہ فین چائنا افغان مائننگ پروسیسنگ اینڈ ٹریڈنگ کمپنی بجلی کی پیداوار، سیمنٹ، مینوفیکچرنگ اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں میں 350 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اسی طرح، جنوری 2023 میں، طالبان نے شمالی افغانستان میں دریائے آمو کے آس پاس تیل کی تلاش کے لیے سنکیانگ سینٹرل ایشیا پیٹرولیم اینڈ گیس کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا۔ اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد یہ طالبان کا پہلا اہم اقتصادی معاہدہ تھا اور اس کا آغاز 150 ملین ڈالر کے سالانہ سرمایہ کاری سے ہوا، جس کا حجم تین سال میں 540 ملین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
Tumblr media
آمو دریا وسط ایشیائی ممالک اور افغانستان کے درمیان پھیلا ہوا ہے جو 4.5 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ معاہدے کے مطابق طالبان کو تیل اور گیس کی تلاش کا 20 فیصد حصہ ملے گا، جو مستقبل میں 75 فیصد تک بڑھ جائے گا۔ جولائی 2022 کے بعد سے، چین نے 98 فیصد افغان اشیا پر صفر ٹیرف عائد کیا ہے اور افغان پائن نٹ کی درآمد میں اضافہ کیا ہے۔ ٹیرف میں کمی افغان معیشت کو چین کی معیشت کے ساتھ ہم آہنگ کرتی ہے۔ افغانستان میں لیتھیم، تانبے اور نایاب زمینی معدنیات کے وسیع ذخائر میں بھی چین کو بہت دلچسپی ہے۔ خام مال کے دنیا کے سب سے بڑے خریدار کے طور پر، چین افغانستان کے غیر استعمال شدہ قدرتی وسائل کو اس کی اقتصادی توسیع اور تکنیکی ترقی کے لیے اہم سمجھتا ہے۔ چین سے عالمی سپلائی لائن کو الگ کرنے اور چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نینو چِپس تک رسائی کو محدود کرنے کی امریکی کوششوں کی وجہ سے یہ قدرتی وسائل تک رسائی چین کی اقتصادی استحکام اور عالمی سطح پر توسیع کے لیے اور بھی اہم ہو گئی ہے۔ یہ نایاب زمینی معدنیات برقی گاڑیوں، سمارٹ فونز اور الیکٹرانک بیٹریوں میں استعمال ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ، چین کو ترکستان اسلامک پارٹی (ٹی آئی پی) جسے چین مخالف عسکریت پسند گروپوں جسے مشرقی ترکستان اسلامک پارٹی بھی کہا جاتا ہے اور داعش خراسان کی موجودگی سے تشویش ہے۔ طالبان حکومت نے (ٹی آئی پی) کو کنٹرول کرنے اور چین کے خلاف حملوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے میں چین کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اس کے باوجود اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق، گروپ کی تعداد 300 سے بڑھ کر 1,200 تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح، ٹی آئی پی نے اپنے آپریشنل اڈوں کی تشکیل نو کے ساتھ داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ آپریشنل تعلقات قائم کر کے ہتھیار بھی حاصل کیے ہیں۔ اگرچہ طالبان نے (ٹی آئی پی) عسکریت پسندوں کو شمالی صوبہ بدخشاں سے چین کی سرحد کے ��ریب منتقل کیا، لیکن وہ واپس بدخشاں چلے گئے ہیں۔ اب، چین طالبان سے کہہ رہا ہے کہ وہ ٹی آئی پی کے عسکریت پسندوں کو گرفتار کر کے ان کے حوالے کریں۔ تاہم طالبان اس مطالبے کو پورا کرنے سے گریزاں ہیں۔ 
ٹی آئی پی عسکریت پسند ایک دوراہے پر ہیں انہوں نے طالبان کے ساتھ اس کے بنیادی مقصد ایک خود مختار مشرقی ترکستان ریاست کا قیام کے لیے مدد حاصل کرنے کی امید میں تعاون کیا۔ طالبان نے چین کے کہنے پر ٹی آئی پی پر دباؤ ڈالا ہے۔ تاہم، دو سال کی خاموشی کے بعد ٹی آئی پی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور اس کے کچھ عسکریت پسند پہلے ہی داعش خراسان میں شامل ہو چکے ہیں اور اگر طالبان نے اپنی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی نہیں ہٹائی تو اسے مزید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے پہلے ہی اس کے متبادل کے طور پر ٹی ٹی پی اور داعش خراسان کے ساتھ قریبی آپریشنل روابط قائم کر لیے ہیں۔ مختصراً، بڑھتے ہوئے تعلقات کے باوجود اففانستان میں چین کی سلامتی کے لیے خطرات بدستور برقرار ہیں، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات ایک حد سے زیادہ مستحکم نہیں۔ آنے والے برسوں میں طالبان چین کے مستقبل کے تعلقات کا رخ یہی سکیورٹی مسائل متعین کریں گے۔
عبدالباسط خان  
مصنف ایس راجارتنم سکول آف انٹرنیشنل سٹڈیز، سنگاپور میں سینیئر ایسوسی ایٹ فیلو ہیں۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
airnews-arngbad · 2 months ago
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 20 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۰؍ نومبر ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
                ٭             ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کرکے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
                ٭               ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
                ٭               امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭       خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                ریاستی اسمبلی کی  288نشستوں سمیت ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے ر ائے دہی کا عمل جاری ہے۔ ریاست میں نو کروڑ 70 لاکھ 25 ہزار 119 ر ائے دہندگان کیلئے ایک لاکھ 427 را ئے دہی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ شام چھ بجے تک ر ائے دہی کا عمل جار ی رہے گا۔
                دریں اثنا‘ ریاستی گورنر سی پی رادھا کرشنن‘ چیف الیکشن آفیسر ایس چوکّ لنگم‘ چیف سیکریٹری سجاتا سَونِک‘ معروف کرکٹر بھارت رَتن سچن تنڈولکر نے ممبئی میں اپنے پولنگ مرکز پر جاکر ووٹ د یا۔
                چھترپتی سمبھاجی نگر میں رائے دہی کا عمل بہتر طور پر جاری ہے۔ ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے و یب کاسٹنگ کے ذریعے ضلع کے ووٹنگ مراکز کا مشاہدہ کیا۔ پربھنی شہر میں سخت سردی میں را ئے دہی کا عمل ہورہا ہے ا ور ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں۔
                ہنگولی شہر میں صبح سے ہی رائے دہی کیلئے عو ام کا بہتر ردّ عمل دکھائی دے رہا ہے۔
                بارامتی اسمبلی حلقے کے مہایوتی کے اُمیدوار اجیت پوار نے کاٹے واڑی کے مرکز پر ووٹ د یا۔
                عثمان آباد اسمبل ی حلقے کے مہاوِکاس آگھاڑی کے امید وار کیلاش گھاڑگے ا ور لا تور شہر حلقے سے مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدو ار امیت دیشمکھ نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا۔
                دریں اثنا‘ رائے دہی مراکز پر ر ائے دہندگان کی تصدیق کیلئے ووٹر شناختی کارڈ کے ساتھ 12 دیگر دستاویزات میں سے کوئی بھی ایک دستاویز قبول کیا جائے گا۔ ان دستاو یزات میں ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، آدھار کارڈ، پاسپورٹ، منریگا جاب کارڈ، بینک یا ڈاک محکمے کی تصویر والی پاس بک، ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، قومی آبادی رجسٹر کے تحت حاصل کردہ اسمارٹ کارڈ، خصوصی معذوری شناختی کارڈ وغیرہ دستاو یزات قابلِ قبول ہوں گے۔
                 وزیرِ اعظم نریندر مودی نے تمام ر ائے دہند گان سے اپنی شناخت کی تصدیق کرکےر ائے دہی کر نے کی اپیل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ جمہوریت کے اس جشن میں سبھی کو شرکت کرنی چاہیے۔
                چیف انتخابی افسر ایس چو کّ لنگم نے ریاست کے سبھی ر ائے دہندگان سے کثیر تعداد میں اپنا حقِ ر ائے دہی ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔
***** ***** *****
                اسمبلی انتخابات میں مجموعی طور پر چار ہزار 136  امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین ہزار 771 مرد امیدواروں کے علاوہ، 363 خواتین اور تیسری جنس کے دو امید وار ہیں۔ پونے ضلعے میں سب سے زیادہ 303  امیدوار ، جبکہ سندھو دُرگ ضلعے میں سب سے کم 17 امیدوار مید ان میں ہیں۔
                چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 183  امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں 109  امیدوار، بیڑ ضلع کے چھ اسمبلی حلقوں میں 139  امیدوار، پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 58  امیدوار، ہنگولی ضلعے کے تین حلقوں میں 53  امیدوار میدان میں ہیں۔ اسی طرح لاتور ضلعے کے چھ انتخابی حلقوں میں 106 امیدوار، دھا را شیو ضلعے کے چار حلقوں میں 66   امیدوار اور ناندیڑ ضلعے کے نو اسمبلی حلقوں میں 165 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
                ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب میں ر ائے دہندگان 19 امیدواروں میں سے کسی ایک امیدو ار کو اپنا نمائندہ منتخب کریں گے۔ اس لوک سبھا حلقہ کے ناندیڑ شمال، ناندیڑ جنوب، بھوکر، نائیگاؤں، دیگلور اور مکھیڑ اسمبلی حلقوں کے ر ائے دہندگان دو بار ووٹ دے رہے ہیں۔ لوک سبھا ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ مشین پر سفید اسٹیکر، جبکہ اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ووٹنگ مشین پر گلابی اسٹیکرز چسپاں کیے گئے ہیں۔ پولنگ مرکز پر رائے دہندگان اپنی شناخت کی تصدیق کے بعد پہلے لوک سبھا اور پھر اسمبلی کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
                مرکزی انتخابی کمیشن کے حکم کے مطابق ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے 'خواتین پولنگ عملے کے ماتحت  426رائے دہی مر اکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان تمام مراکز پر خواتین افسران و ملازمین انتخابی اُمور انجام دے رہی ہیں۔
***** ***** *****
                رائے دہی کے عمل کی تکمیل کیلئے گزشتہ روز ہی پولنگ عملے اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئے ہیں۔ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے میں تین ہزار 273 ر ائے دہی مر اکز پر پولنگ اُمور کی انجام دہی کیلئے  18 ہزار 178  افسران اور ملا زمین کو تعینات کیا گیا ہے۔
                جالنہ ضلعے کے پانچ حلقوں میں جملہ ایک ہزار 775  پولنگ مراکز پر ر ائے دہی ہو رہی ہے‘ جبکہ بیڑ ضلعے کے چھ حلقوں میں دو ہزار 416 پولنگ اسٹیشنوں پر 11 ہزار  469   افسران و ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔
                ناندیڑ ضلع میں تین ہزار 88  پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور پولنگ عملے کی نگرانی میں ان تمام مراکز پر صبح سات بجے سے ر ائے دہی شروع ہو چکی ہے۔
                دھاراشیو ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں 14 لاکھ چار ہزار ووٹر ایک ہزار 523 ر ائے دہی مراکز پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
***** ***** *****
                اسمبلی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے دوران 15 اکتوبر سے گذشتہ کل تک ریاست بھر میں سی ویجل ایپ پر نو ہزار 293 شکایات موصول ہوئیں ہیں‘ جن میں سے نو ہزار 265 شکایات کا ازالہ کرنے کی اطلاع چیف الیکشن آفیسر دفتر نے دی ہے۔ اس دوران جملہ 673 کروڑ 22 لاکھ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
                بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تائوڑے کے خلاف پال گھر ضلع کے نالاسوپارہ کے تُڑِنج پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انتخابات کی تشہیری مہم ختم ہونے کے بعد قائدین و کارکنان کے انتخابی حلقے میں نہ رہنے کے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پرتاوڑے سمیت مہایوتی کے امیدوار راجن نائیک اور تقریباً   250 کارکنان پر مقدمہ درج کیا گیا۔
                اس کے ساتھ ہی ر ائے دہی سے قبل تشہیری مہم کے اختتام کے بعد صحافتی کانفرنس منعقد کرنے او ر ہوٹل کے کمروں کی تلاشی کے دو ر ان نقد رقم ملنے کے دو دیگر مقدمے بھی پولس نے درج کیے ہیں۔
                دریں اثنا‘ بہوجن وکاس آگھاڑی پارٹی نے ونود تائوڑے پر نالاسوپارہ کی ایک ہوٹل میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تائوڑے سمیت بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے معاملے کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
                صحت و خاند انی بہبودمحکمے نے ریاست اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کو موسم کی تبد یلی اور صحت پر اسکے اثرات کیلئے ضلع اور شہری سطح پر ضروری منصوبہ بندی کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ مرکزی صحت سیکریٹری پنیہ سلیلا شریواستو نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریوں کو اس سلسلے میں ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ جس میں فضائی آلودگی کا سامنا کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ آلودگی سے ہونے والی بیماریوں اور اس کے مطابق طبّی پالیسیاں تبد یل کرنے جیسی ہدایات اس میں شامل ہیں۔
***** ***** *****
                بہار کے راجگیر میں جاری خواتین کے ایشیائی چیمپئن شپ ٹو رنامنٹ کا فائنل مقابلہ آج بھارت اور چین کے درمیان ہوگا۔ شام پونے پانچ بجے سے میچ کا آغاز ہوگا۔ کل کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلے میں بھارت نے جاپان کو دو۔ صفر سے جبکہ چین نے ملائیشیا کوتین ۔ ایک سے شکست دی تھی۔
***** ***** *****
                پربھنی ضلعے کے چار اسمبلی حلقوں میں رائے دہی کے د وران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رو کنے او ر رائے دہندگان کو لبھانے جیسے غیر قانونی کاموں پر نظر رکھنے کیلئے پولس انتظامیہ کی جانب سے ڈرون پیٹرولنگ کی جارہی ہے۔ جن علاقوں میں پہنچنا ممکن نہ ہو‘ وہاں پر ڈرون پیٹرولنگ مؤـثر ثابت ہونے کی اطلاع پولس سپرنٹنڈنٹ نے د ی ہے۔
                بیڑ ضلعے میں رائے دہی کا عمل پُرامن طریقے سے مکمل کرنے کیلئے ایک ہزار 209 رائے دہی مراکز پر منظر کشی کی جارہی ہے۔
                جالنہ ضلعے کے پانچ اسمبلی حلقوں میں چار ہزار پولس ملازمین کو بندوبست پر تعینا ت کیا گیا ہے۔ چار حساس ر ائے دہی مراکز کیلئے سی اے پی ایف دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ویب کاسٹنگ او ر مائیکرو آبزرورس کے ذریعے نگرانی کرو ائی جارہی ہے۔
***** ***** *****
                 55و اں بھارتی بین ا لاقو امی فلم فیسٹیول یعنی IFFI کا آج سے گوا میں آغاز ہورہا ہے۔ اس فلم فیسٹیول میں 81 ممالک کی تقریباً 18 فلمیں دکھائی جائیں گی۔ آئندہ 28  نومبر تک یہ فیسٹیول جا ری رہے گا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے ریاست کے 288 حلقوں میں ر ائے دہی کا عمل جاری؛ سیاسی قائدین اور رہنمائوں کی جانب سے حقِ رائے دہی کی اد ائیگی۔
                ٭             ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر 12 دستاو یزات میں سے کوئی ایک دستاویز بتاکر اپنی شناخت کی تصدیق کرکے رائے دہی کرنے کی اپیل۔
                ٭               ناندیڑ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کیلئے بھی آج ر ائے دہی- ضلعے کے چھ اسمبلی حلقوں کے را ئے دہندگان کو ایک ہی مرکز پر دو بار ووٹ ڈالنے کے ذمہ داری۔
                ٭               امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں بی جے پی رہنما ونود تائوڑے کے خلاف مقدمہ درج ۔
اور۔۔۔٭       خواتین کے ایشیائی ہاکی چمپئن شپ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت فائنل میں داخل - آج چین سے مقابلہ۔
***** ***** *****
0 notes
googlynewstv · 2 months ago
Text
آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روس کے نائب وزیر دفاع کی ملاقات
آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روس کے نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزنڈر فومن نے ملاقات کی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ہونے والی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی، دوطرفہ امور، دفاعی اور سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے روس کے ساتھ دفاعی روابط مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ کرنل جنرل الیگزنڈر فومن نے دہشت گردی کے سلسلے میں پاک فوج کی…
0 notes
risingpakistan · 1 year ago
Text
’فلسطینیوں کے لیے تو مزاحمت فرض بن چکی ہے‘
Tumblr media
ماہرین تعلیم اور سیاست دان یکساں طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ حماس کی 7 اکتوبر کی کارروائی نے نہ صرف اسرائیل کو فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے پر اکسایا بلکہ اس سے امن عمل کو بھی نقصان پہنچا۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں جتنے فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں ات��ے پہلے کبھی نہیں ہوئے حتیٰ کہ انتفاضہ میں بھی نہیں۔ تاہم حماس کے حملے کو ایک الگ تھلگ کارروائی کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا، یہ اس منظم ریاستی دہشت گردی کے خلاف مزاحمتی کارروائی تھی جس کا ارتکاب اسرائیل کئی دہائیوں سے فلسطینی عوام کے خلاف کر رہا ہے۔ گزشتہ سات دہائیوں سے اسرائیل نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت کی ضمانت اقوام متحدہ کی 1947ء کی قرارداد نمبر 181 میں دی گئی ہے جس نے فلسطین کو دو ریاستوں یعنی ایک عرب ریاست اور ایک یہودی ریاست میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب 1947ء میں نو تشکیل شدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس قرارداد کے مسودے پر بحث کر رہی تھی تو پاکستان کے نمائندے سر ظفر اللہ خان نے فلسطینیوں کے اس حق کے لیے ایک مضبوط مقدمہ پیش کیا تاکہ وہ ان سرزمینوں پر ایک آزاد جدید ریاست کی تشکیل کر سکیں جہاں وہ صدیوں سے رہ رہے ہیں۔
اس پورے معاملے میں مرکزی حیثیت برطانوی حکومت کے اعلان بالفور کی تھی جس نے 2 نومبر 1917ء کو فلسطین میں ’یہودیوں کے لیے ایک قومی ریاست‘ قائم کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ ’۔۔۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جائے گا جس سے فلسطین میں موجودہ غیر یہودیوں کے شہری اور مذہبی حقوق کو نقصان پہنچے۔۔۔‘ تاہم اس وعدے کو کبھی پورا نہیں کیا گیا۔ کشمیریوں کی طرح فلسطینی بھی آج تک اپنی سرزمین پر عزت اور وقار کے ساتھ جینے کے حق کے لیے لڑ رہے ہیں جبکہ یہ حق زیادہ تر لوگوں کو آسانی سے مل جاتا ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے قضیے کو علاقائی، نظریاتی اور جغرافیائی و سیاسی جہتوں سے سمجھا جاسکتا ہے۔ علاقائی طور پر دیکھا جائے تو عرب فلسطینیوں کا ماننا ہے کہ وہ اس سرزمین میں ہزاروں سال سے رہتے آئے ہیں اور یہ اس وقت بھی یہاں رہتے تھے جب فلسطین کو کنعان کہا جاتا تھا، یا جب داؤدؑ اور ان سے پہلے یعقوبؑ جن کو بعد میں اسرائیل کہا گیا، ان علاقوں میں رہتے تھے۔ حالیہ تاریخ میں دیکھا جائے تو یہ علاقہ دیگر کے علاوہ رومیوں، عربوں، عثمانیوں اور پھر انگریزوں کے زیر تسلط رہا ہے۔
Tumblr media
یہ صہیونی (وہ یہودی جنہوں نے ایک آزاد وطن کے لیے جدوجہد کی تھی) تحریک تھی جو یورپ سے یہودیوں کو عرب سرزمین پر قبضہ کرنے کے لیے لائی، جس نے 7 لاکھ مقامی فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے��خل کیا جس کو نکبہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ وہ تباہی تھی جس کے بعد 14 مئی 1948ء کو اسرائیل کی ریاست وجود میں آئی۔ نظریاتی طور پر یہ سرزمین یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لیے مذہبی اہمیت رکھتی ہے۔ مسلمان مسجد اقصیٰ کا احترام کرتے ہیں جب کہ یہودیوں کے لیے یہ سرزمین ان کے روایتی آباؤ اجداد کا گھر تھی۔ جغرافیائی طور پر دیکھا جائے تو یہ برطانیہ ہی تھا جس نے فلسطین میں یہودی ریاست بنانے، یورپ سے یہودیوں کو نکال کر یہاں بسانے اور مقامی آبادی کو بے گھر کرنے کا عمل شروع کیا۔ پچھلے 70 سالوں میں امریکا اور برطانیہ نے اسرائیل کو اپنی مشرق وسطیٰ کی پالیسی کا محور رکھا ہے۔ یہ مندرجہ بالا علاقائی، نظریاتی، اور جغرافیائی و سیاسی عوامل ہیں جن کے باعث ارض فلسطین سے امن جاتا رہا۔ 1948ء، 1967ء اور 1973ء کی عرب اسرائیل جنگیں اورنہ ہی فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف مقامی مزاحمت جو پہلی انتفاضہ (1987-1992) اور پھر دوسری انتفاضہ (2000-2005) کے طور پر سامنے آئیں دونوں ہی تنازع کے حل میں معاون ثابت نہیں ہوئیں۔ پھر فلسطینی صفوں یعنی الفتح اور حماس کے درمیان اختلاف نے بھی ان کے مقصد کو نقصان پہنچایا ہے۔
قیام امن کی کوشش کی گئی لیکن اس کے نتیجے میں دو ریاستی حل پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ مصر نے اسرائیل کو 1979ء میں اور اردن نے 1994ء میں تسلیم کر لیا تھا۔ 1990ء کی دہائی کے اوسلو معاہدے سے فلسطینیوں کو معمولی خودمختاری ہی مل سکی۔ ابھی حال ہی میں، معاہدات ابراہیمی کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب بھی ایک معاہدے پر امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا جس سے فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کے حق کو یقینی بنایا جا سکتا تھا۔ لیکن اب یہ بات واضح ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حالیہ حملے نے عرب اسرائیل تعلقات کو معمول پر آنے سے روک دیا ہے۔ تمام مسلم ممالک، یورپ اور یہاں تک کہ امریکا میں ہونے والے مظاہروں سے لگتا ہے کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا غیر متناسب ردعمل اور غزہ میں شہریوں پر بے دریغ بمباری نے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس، چین اور دیگر نے جنگ بندی اور غزہ تک امداد پہچانے کے انتظام کی کوشش کی تاہم امریکی ویٹو نے اقوام متحدہ کے کسی بھی اقدام کو عملی طور پر روک دیا۔
اسرائیل کو امریکا کی طرف سے ملنے والی کھلی حمایت نے اسے تمام انسانی حقوق کو نظر انداز کرنے کی شہ دی ہے۔ غزہ کو خوراک، پانی، ایندھن یا ادویات کے بغیر ہفتوں تک محاصرے میں رکھنا، معصوم شہریوں کو ہلاک کرنا، جن میں بچے بھی شامل ہیں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کرنا اور محصورینِ غزہ کے لیے انسانی امداد کو روکنا جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ فلسطینیوں کے لیے تو مزاحمت فرض بن چکی ہے۔
عزاز احمد چوہدری  
یہ مضمون 29 اکتوبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
1 note · View note