#دشنام
Explore tagged Tumblr posts
Text
یک نفر آن بالا
با وقاحت میگفت:
شکر باید بگزارید همه…!
و چه کفاره ی سنگینی داد
آنکه نادیده ،
دهن باز به دشنام نمود
“مرگ”:
ارزانتر از آن است که نایاب شود
“درد”:
همسایه ی قانونی ادراک همه!
پدر کودک شعرم می گفت:
“زندگی” تلختر از
“مرگ ” در ابعاد من است!
2 notes
·
View notes
Text
”بنیاد کچھ تو ہو“
کوئے ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو
کچھ تو کہو ستم کشو ، فریاد کچھ تو ہو
بیداد گر سے شکوۂ بیداد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
مرنے چلے، تو سطوتِ قاتل کا خوف کیا
اتنا تو ہو کہ باندھنے پائے نہ دست و پا
مقتل میں کچھ تو رنگ جمے جشنِ رقص کا
رنگیں لہو سے پنجۂ صیّاد کچھ تو ہو
خوں پر گواہ دامنِ جلاّد کچھ تو ہو
جب خوں بہا طلب کریں بنیاد کچھ تو ہو
گر تن نہیں ، زباں سہی ، آزاد کچھ تو ہو
دشنام ، نالہ ، ہاؤ ہو ، فریاد ، کچھ تو ہو
چیخے ہے درد ، اے دلِ برباد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
بولو ، کہ روزِ عدل کی بنیاد کچھ تو ہو
شاعر : فیض احمد فیضؔ
#faiz#faiz ahmed faiz#faiz ahmed#urdu#urdu poetry#urdu shayari#urdu ghazal#hindi shayari#urdu literature#urduadab#urdu quote
21 notes
·
View notes
Text
ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے
دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے
کرتے ہیں جس پہ طعن کوئی جرم تو نہیں
شوق فضول و الفت ناکام ہی تو ہے
دل مدعی کے حرف ملامت سے شاد ہے
اے جانِ جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے
دل نا امید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
دست فلک میں گردشِ تقدیر تو نہیں
دستِ فلک میں گردشِ ایام ہی تو ہے
آخر تو ایک روز کرے گی نظر وفا
وہ یار خوش خصال سر بام ہی تو ہے
بھیگی ہے رات فیض غزل ابتدا کرو
وقت سرود درد کا ہنگام ہی تو ہے
-فیض احمد فیض

#desi stuff#aesthetic#desi tumblr#urdu literature#desi tag#urdu lines#urdu poetry#desi aesthetic#urdu shayari#faiz ahmed faiz#pakistan#Pakistani aesthetics
3 notes
·
View notes
Text
کوئے ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو
کچھ تو کہو ستم کشو ، فریاد کچھ تو ہو
بیداد گر سے شکوۂ بیداد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
مرنے چلے، تو سطوتِ قاتل کا خوف کیا
اتنا تو ہو کہ باندھنے پائے نہ دست و پا
مقتل میں کچھ تو رنگ جمے جشنِ رقص کا
رنگیں لہو سے پنجۂ صیّاد کچھ تو ہو
خوں پر گواہ دامنِ جلاّد کچھ تو ہو
جب خوں بہا طلب کریں بنیاد کچھ تو ہو
گر تن نہیں ، زباں سہی ، آزاد کچھ تو ہو
دشنام ، نالہ ، ہاؤ ہو ، فریاد ، کچھ تو ہو
چیخے ہے درد ، اے دلِ برباد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
بولو ، کہ روزِ عدل کی بنیاد کچھ تو ہو
فیض احمد فیضؔ
1 note
·
View note
Text
ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے
دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے
کرتے ہیں جس پہ طعن کوئی جرم تو نہیں
شوق فضول و الفت ناکام ہی تو ہے
دل مدعی کے حرف ملامت سے شاد ہے
اے جان جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
فیض احمد فیض
0 notes
Text
عرضِ ہنر بھی وجہِ شکایات ہو گئی
چھوٹا سا منہ تھا مجھ سے بڑی بات ہو گئی
دشنام کا جواب نہ سوجھا بجُز سلام
ظاہر مرے کلام کی اوقات ہو گئی
دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
حفیظ جالندھری
0 notes
Text
وزیراعلی پنجاب مریم نواز دشنام ترازیوں کی زد میں کیوں ہیں؟
معروف صحافی اور کالم نگار عطاء الحق قاسمی نے کہا ہے کہ ان دنوں پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلی مریم نواز اپنے سیاسی مخالفین کی جانب سے دشنام طرازیوں کی زد میں ہے لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ کتوں کے بھونکنے سے قافلے رکا نہیں کرتے۔ اپنی تازہ تحریر میں عطااللہ قاسمی کہتے ہیں کہ اگر کوئی کسی حکمران کی خامیاں نکالنے پر ارر آئے تو اسے ایک نہیں بہت سی غلطیاں باآسانی مل جائیں گی لیکن اگر آپ اس مشن پر…
0 notes
Text
"به نام جان"
پادکست به نام جان
قسمت پنجاه و پنج : دشنام جنسی
پادکست به نام جان به صورت ویژه برنامه با موضوعات مختلف و همچنین به صورت قسمتهای پادکست به نام جان پیرامون مرام آرمانی منتشر میشود
دشنام جنسی
در کدام دنیای آلوده گام نهادهایم که به تحقیر جنسیت و آلودگی عشق زبان به دشنام باز میکنیم و دنیا را زشت به این فرهنگ اشتباه میکنیم
برنامهی به نام جان قصد دارد تا درباب مباحث مهم باورها و دغدغههای دنیایمان به زبان ساده و بداهه سخن بگوید
این برنامه به صورت هفتگی منتشر خواهد شد
برای دریافت و گوش دادن به کامل اثر و دیگر آثار نیما شهسواری میتوانید از صفحات رسمی نیما شهسواری در شبکههای اجتماعی استفاده کنید
دسترسی به آثار نیما شهسواری اعم از ��تب و اشعار آثار صوتی و تصویری در
وبسایت جهان آرمانی، یوتیوب، تلگرام، فیسبوک و در برنامههای پادکستگیر اعم از
گوگلپادکست، آمازون موزیک، اپل پادکست، رادیو پابلیک، ناملیک، کستباکس و ...
وبسایت جهان آرمانی
https://idealistic-world.com
صفحات رسمی نیما شهسواری در شبکههای اجتماعی
https://zil.ink/nima_shahsavari
پادکست جهان آرمانی در فضای مجازی
https://zil.ink/Nimashahsavari
پرتال دسترسی به آثار
https://zil.ink/nima.shahsavari
صفحه رسمی اینستاگرام نیما شهسواری
@nima_shahsavarri
#نیماشهسواری
#پادکست
#کتاب
#کتابخوانی
#کتاب_صوتی
#کتاب_گویا
#پادکست_فارسی
#به_نام_جان
#هنرمند
#پادکست_اجتماعی
#پادکست_فلسفی
#پادکست_سیاسی
#آزادی
#برابری
#مالکیت
youtube
0 notes
Text
نواز شریف کے پاس کیا آپشنز ہیں؟

نواز شریف 2019 کے گئے ہوئے 2023 میں لوٹ آئے ہیں۔ اس عرصے میں ان کا اپنا علاج بھی ہو گیا اور ہائی برڈ نظام والوں کی طبیعت بھی صاف ہو گئی۔ اس نظام کی بساط بچھانے والوں کا اپنی ہی دوا سے کافی حد تک علاج ہو گیا۔ مرض جانے مکمل طور پر ختم ہوا یا نہیں مگر ان برسوں میں مرض کی کم از کم تشخیص ہو گئی اس قوم کی ناکامی و نامرادی کی وجوہات اب بچے بچے کو سمجھ آ چکی ہیں۔ جو کہتے ہیں کہ انہیں اصل مرض کا پتہ نہیں وہ خوفزدہ ہیں یا حقیقت کو تسلیم کرنے سے قاصر ہیں۔ اب اصل معاملہ نوشتہ دیوار بن چکا ہے۔ اب لوگ سرگوشیاں نہیں کر رہے، اب نعرے لگ رہے ہیں۔ اب لوگ اپنی شناخت چھپا نہیں رہے بلکہ اپنی شناخت اصل مرض کے حوالے سے بنا رہے ہیں۔ اس ملک میں سب قوتوں کو سبق مل چکا ہے۔ سب اپنی غلطیوں کا آموختہ دہرا چکے ہیں۔ کسی کا کسی سے حجاب نہیں رہا۔ اب کوئی نہیں کہہ رہا کہ ہماری غلطی نہیں ہے۔ اب کوئی نہیں لیکچر دے رہا کہ ہم مقدس ہیں۔ اب کسی کے سر پر عظمت رفتہ کی دستار نہیں ہے۔ اب کوئی سوشل میڈیا کے دشنام سے محفوظ نہیں۔ اب سب کچھ سرعام درپیش ہے، اب جنگ اداروں کی نہیں رہی، اب بات افراد تک آ گئی ہے۔ اب مرحلہ جان بچانے کا ہے۔ اب کوشش عزت کو تار تار ہونےسے محفوظ رکھنے کی ہے۔ ماضی کے سب مینار ڈھے چکے ہیں۔ اب کسی کے پاس اپنے دفاع کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اب ایک نیا زمانہ سب کو درپیش ہے اور اس زمانے میں نواز شریف واپس آ ئے ہیں۔
نواز شریف کے پاس اب بھی بہت آپشن ہیں۔ ایک رستہ تو سامنے کا ہے کہ سیدھا سیدھا اسٹیبلشمنٹ سے ٹکر لے لیں ۔ اسی دیوار کو ٹکر ماریں جس دیوار سے عمران خان نے اپنا سر پھوڑا ہے۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ مفاہمت کر لیں۔ عمران خان سے انتقام لیں اور عمران خان کو لانے والوں کے نام بھول جائیں۔ عمران خان کو عقوبت خانے میں مزید ایذا پہنچائیں۔ ان کے سارے ساتھیوں کو گرفتار کروا دیں، اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کا بدلہ لیں۔ ان کی مزید فائلیں کھلوا دیں۔ ان پر مقدمات کی لائنیں لگا دیں، انہیں عبرت کا نشان بنا دیں۔ ان سے وہی سلوک کریں جو بے نظیر کے ساتھ کیا تھا۔ ان کے خلاف بھی ایسے بندے بھرتی کریں جو ان سے بڑھ کر گالی دیں لیکن اس سارے عمل میں احتیاط رہے کہ نہ ہائی برڈ نظام کی بزم سجانے والوں کے نام آئیں نہ جنرل باجوہ پر کوئی الزام آئے نہ فیض حمید کا کوئی ذکر ہو۔ بس ایک سیاستدان دوسرے سے انتقام لے۔ یہ رسم ہمارے ہاں مباح ہے، اس کے پرستار بھی بہت ہیں، اس کا اجر بھی اس سماج میں زیادہ ہے۔

نواز شریف کے پاس تیسرا آپشن یہ کہ عمران خان سے مفاہمت کر لیں۔ جس طرح بے نظیر کے ساتھ میثاق کیا تھا وہی معاہدہ دہرا دیں۔ عمران خان سے تصادم کے بجائے تعاون کا رستہ اختیار کریں۔ اگرچہ عمران سے توقع نہیں کہ وہ بات سمجھیں گے مگر بات کرنے میں کیا حرج ہے۔ عمران خان کو بتائیں کہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہونا اتنا آسان نہیں۔ اس کے لیے کبھی ’’میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا‘‘ کا نعرہ لگانا پڑتا ہے کبھی کاکڑ فارمولا اپنانا پڑتا ہے اور کبھی ووٹ کی حرمت کا علم بلند کرنا پڑتا ہے۔ کبھی وطن بدر ہونا پڑتا ہے، کبھی طیارہ سازش کیس بھگتنا پڑتا ہے، کبھی بستر مرگ پر بیوی کو چھوڑ کر بے بنیاد مقدمات میں آکر گرفتاری دینا پڑتی ہے۔ کبھی اپنے ساتھیوں کو قربان کرنا پڑتا ہے۔ عمران خان کو بتائیں’’گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا ... گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں ‘‘ نواز شریف کے پاس ایک آپشن اور بھی ہے۔ وہ 25 کروڑ لوگوں کی فلاح کا رستہ ہے۔ اس کے لیے بڑے دل گردے کی ضرورت ہے۔
ایک بے لوث اور بے لاگ گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، جس میں الزام لگانا مقصود نہ ہو بلکہ اس دشوار صورت حال سے نکلنا مقصد ہو۔ جس سے فساد مقصود نہ ہو فلاح کاارادہ ہو۔ ایک دفعہ سب قوتوں کے ساتھ بیٹھیں۔ فیصلہ کریں۔ ماضی کی غلطیوں کو طشت از بام کریں یا انہیں بھلا دیں لیکن اب مستقبل کی جانب دیکھیں ۔ پچیس کروڑ زندگیوں کے متعلق سوچیں۔ اس وقت قوم کو ایک بڑے مباحثے کی ضرورت ہے، جہاں اختلاف کی تمام صورتوں کو ختم کیا جائے، جہاں اچھے مستقبل کی راہ تلاش کی جائے، جہاں ماضی کے زخموں کی ادھیڑنا بند کیا جائے۔ 25 کروڑ لوگ بہت ہوتے ہیں۔ 25 کروڑ لوگوں کے سینے پر لگے زخم بھی بہت ہوتے ہیں، ان زخموں کا علاج بہت دور کی بات ہے ابھی تک تو مرحلہ شمار تک نہیں پہنچا۔ نواز شریف اس وقت دنیا کے سب سے تجربہ کار سیاستدانوں میں سے ایک ہیں۔ کتنے ہی لوگ ہیں جو تین دفعہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں اور چوتھی دفعہ وزیر اعظم بننے کا امکان ہے۔ وہ عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں عہدے کی طمع دل میں نہیں رہتی البتہ تاریخ میں تابندہ رہنے کی خواہش ضرور ہوتی ہے۔ اب یہ نواز شریف پر منحصر ہے کہ وہ تاریخ میں اپنا نام رقم کرنے کے لیے کس راستے کا انتخاب کرتے ہیں، ان کے لیے سب آپشنز کھلے ہیں۔
عمار مسعود
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
با سلام خدمت شما دوستان و همراهان همیشگی سایت دکتر شیرین ولیزاده بسیار خوشحال و خرسندیم که میتوانیم با یک مقاله تخصصی دیگر در خدمت شما خوبان باشیم، این روزها به خاطر مشکلات معیشتی ،وضعیت آب و هوایی و اتفاقات روزمره شدت و میزان عصبانیت بین مردم بسیار زیاد شده است ،مخصوصاً در شهر بزرگ تهران.همین امر باعث شده تا به بهترین روانشناس تهران و تیم تخصصی ایشان در مورد این موضوع وارد عمل شوند و تصمیم بگیرند تا مقالهای در باب کنترل خشم برای شما تهیه کنند تا ما آن را خدمت شما سروران ارائه دهیم ، تا پایان این مقاله با ما همراه باشید . شاید یکی از اصلی ترین دغدغه های هر انسانی کنترل کردن خشم و عصبانیت خود باشد چرا که در صورت عدم کنترل خشم ممکن است اتفاقات جبران ناپذیری به وجود بیاید و حتی در غیر این صورت نیز اثرات و تبعات بسیار بدی در زندگی روزمره ما خواهد گذاشت برای همین ما باید از تکنیک هایی استفاده کنیم تا بتوانیم در بزنگا�� خشم خود را کنترل کرده و به آرامش برسیم ، بیایید با هم به برخی از این تکنیکها نگاه ویژه کنیم و در موردشان صحبت کنیم. ابتدا باید علت عصبانیت را پیدا کرد اولین سوالی که باید به آن پاسخ بدهید این است که چرا عصبانی شدهاید؟ چرا به پرخاشگری روی آوردهاید؟ و چرا نمیتوانید خود را کنترل کنید؟ و باید متوجه این بشوید که تحت تاثیر عوامل خارجی اعصابتان خورد شده است یا عوامل داخلی؟ بگذارید برایتان کمی شفاف تر این مسئله را عنوان کنیم ، مثلاً باید بفهمید که علت عصبانیتتان به خاطر خستگی زیاد است یا از مسئله خاصی ناراحت هستید یا شب نتوانستید خوب بخوابید یا رفتار کسی شما را اذیت کرده . عوامل خارجی میشوند کسانی که شما را اذیت کرده اند و نخوابیدن و خستگی عوامل داخلی به حساب میآیند ما باید ابتدا محرک های عصبانیت را بشناسیم تا نسبت با آن بتوانیم برای آرام کردن خود اقدام کنیم هرچند که با رفتن پیش بهترین روانشناس تهران یا شهر محل زندگی خود میتوانید به صورت تخصصی تر در باب این مسئله گفتگو کنید و راهحل های مختلف و کاربردی را پیدا کنید. یک جایگزین مناسب برای عصبانیتتان پیدا کنید زمانی که میتوانید علت را شناسایی کنید و متوجه میشوید که از چه چیزی ناراحت هستید وقت آن می رسد تا راه های رسیدن به آرامش را پیدا کنید،حالا باید تصمیم بگیرید که این حالت منفی را به یک حالت مثبت تغییر دهید در واقع باید یک جایگزین مناسب برای عصبانیت خود پیدا کنید تا حالتان دگرگون شود شما میتوانید با فکر کردن به نکات مثبت زندگی خود و هر چیزی که در زندگی شما را به آرامش میرساند فکر کنید و حال خود را مثبت کنید، ممکن است یادآوری یک خاطره یا تمرکز کردن بر روی یک فرد خاص مثل مادر یا پدر انسان را به آرامش برساند فرقی نمیکند هر چیزی که حال شما را به آرامش میرساند روی آن تمرکز کنیم البته با رفتن پیش بهترین روانشناس تهران یا بهترین روانشناس در شهر خودتان میتوانید راه حل ها و جایگزین های دیگری نیز پیدا کنید. قدرت کلمات را جدی بگیرید در واقع افکار منفی است که باعث میشود شما از درون احساس خشم کنید، شاید این اتفاق برای شما بار ها افتاده باشد که در لحظهای به خاطر یک علت خاص به قدری عصبانی شدهاید که نتوانستید خود را کنترل کنید اما یک ساعت بعد وقتی به ماجرا نگاه کردهاید و کمی فکر کردهاید دیدهاید که این همه عصبانیت کاملاً بی دلیل بوده است، در پروسه این تفکر شما نگاه میکنید که از شروع عصبانیتتان تا پایان آن از کلمات بسیار ��نفیای استفاده کردهاید، مثلاً به طرف مقابلتان دشنام دادهاید یا به خودتان و بخت و شانس آن لحظهی خودتان کلمات بسیار بدی را به کار بردهاید ، کلمات قدرت بسیار بالایی دارند که میتوانند شما را در صورت ناراحت بودن شاد و یا در صورت شاد بودند ناراحت کنند پس قدرت کلمات را جدی بگیریم. به طور مثال میتوانیم در مورد راننده ای صحبت کنیم که میخواهد ماشین خود روا پارک کند اما در همان لحظه فرد دیگری جای پارک او ماشینش را پارک میکند ابتدا فرد در صورت خشم بسیار زیاد به طرف مقابل حرف های ��وبی نمیزند و سپس از بخت و اقبال بدش به خود ناسزا می گوید ،حالا شما فکر کنید کلمات بدی که به خودتان میگویید را به یک دوست بگویید قطعا او دوستیش را با شما قطع میکند پس چرا این کلمات را برای خود به کار میبرید؟ سعی کنید از کلمات بسیار مثبت برای انرژی دادن به خود استفاده کنید و از سرزنش کردن و استفاده از جملاتی که شما رو فقط نا امید میکند و افکار منفی را در شما پرورش میدهد جداً دوری کنید برای اینکار میتوانید به بهترین روانشناس تهران یا بهترین روانشناس منطقه زندگی خود در هر شهری که هستید مراجعه کنید و از تکنیک های خاص استفاده از کلمات مثبت بهرهمند شوید .
دیروز را فراموش کنید به یاد داشته باشید که روز گذشته همان طور که از اسمش پیداست گذشته است پس اگر در روز گذشته اتفاق تلخی برای شما افتاده که باعث عصبانیت شما شده آن را به فردای خود و حال خود منتقل نکنید چرا که این کار فقط باعث میشود تا افکار شما دچار خشم بسیار زیاد شود و این خشم در وجود شما کهنه شود که میتواند در دراز مدت آسیب های جدی به سلامت روان شما بزند. پس دیروز را فراموش کنید و در طول روز جدید به اتفاقات خوب و مثبت فکر کنید شما هر کاری که کنید نمیتوانید روز گذشته را بازگردانید و آن اتفاق را جبران یا برخلاف آن عمل کنید پس در حال زندگی کنید و از در لحظه زندگی کردن لذت ببرید برای این که بتوانید راحت تر این کار را انجام دهید میتوانید به بهترین روانشناس تهران یا روانشناس معتمد خود در هر شهری که زندگی میکنید مراجعه کنید و از تکنیک های خاص زندگی در لحظه استفاده کنید. نفس عمیق بکشید تا آرام شوید به جای این که عصبانی باشید و از الفاظ نادرست استفاده کنید و خشم خود را در طول روز با خود به همراه داشته باشید در لحظهی عصبانیت چند نفس عمیق بکشید اجازه دهید تا اکسیژن تازه در ریه های شما به گردش بیفتد و این کار به مرور زمان شما را به آرامش میرساند ، در طول نفس عمیق کشیدن در ذهن خود کلماتی همچون "آرام باش" " بیخیال گذشت" " بهش فکر نکن " و از این کلمات و جمله ها استفاده کنید و اجازه دهید تا آرامش سرتاسر وجود شما را بگیرد. پیادهروی کنید و موسیقی مورد علاقه خود را در هنگام پیادهروی گوش کنید پیاده روی کردند و اصولاً تحرک داشتن باعث میشود تا کمی آدرنالین خون شما کاهش یابد و عصبانیت در شما فروکش کند و چقدر بهتر است که در هنگام پیاده روی موسیقی که دوست دارید را گوش کنید تا ذهنتان به طور کل علت عصبانیتی که دارید را فراموش کند و به نکات مثبت زندگی فکر کند این کار باعث می شود تا حال خوب در شما شکل بگیرد و آرامش در سراسر وجودتان بنشیند. با اعداد بازی کنید یکی از روش هایی که میتواند ذهن شما را به لحظه برگرداند و عصبانیت را از شما دور کند و آرامش را به مغزتان تزریق کند این است که شما با اعداد بازی کنید مثلاً میتوانید اعداد را معکوس بشماری یا از یک تا صد را شمرده شمرده بشمارید، این عمل باعث میشود تا ذهن شما درگیری مورد نظر را فراموش کرده و آرامش به شما حکم فرما شود،اعداد این قدرت را دارند تا تمرکز شما را بالا ببرند واین امر باعث میشود تا شما در برابر عصبانیت راحت تر تمرکز کرده و خود را کنترل کنید. از نوشتن غافل نشوید یکی از راه هایی که میتواند شما را از ��صبانیت دور کند و آرامش به شما هدیه به دهد نوشتن است ، نوشتن باعث میشود تا شما تمام اتفاقات تلخ را بر روی یک کاغذ نوشته و آن را با مچاله کردن و به سطل زباله انداختند برای همیشه فراموش کنید ،در واقع این کار باعث میشود تا شما اثر منفی که بر ذهنتان در حال اذیت کردن شما است را بر روی کاغذ آورده و سپس با مچاله کردن و به سطل زباله انداختن به خود بفهمانید که آن اتفاق گذشته و دیگر در ذهن شما جایی ندارد و این هم یکی از تمرینات بسیار مثبت برای داشتن آرامش است که شما میتوانید آن را انجام دهید و در کل نوشتن باعث می شود تا شما انرژی های بد را از خود دور کنید و ذهن خود را به سوی مثبت اندیشیدن سوق دهید. از مکانی که باعث عصبانیت شما شده فاصله بگیرید یکی از بهترین روش ها برای کنترل خشم این است که از مکانی که باعث عصبانیت شما شده دوری کنید ، مثلاً اگر در خانه جر و بحثی برای شما به وجود آمده از خانه برای ساعتی دور شوید و به مکانی بروید تا آرامش بر شما حکم فرما شود. قطعا دور شدن از مکانی که باعث استرس و عصبانیت شما شده است میتواند در تسکین حال شما تاثیر بسیار مثبتی داشته باشد . سعی کنید لبخند بزنید! مغز قابلیت تشخیص خنده ی واقی و مصنوعی را ندارد در نتیجه هورمون های شادی آور در بدن شما ترشح می شود پس سعی کنید حتی مصنوعی هم که شده لبخند بزنید. حرکات کششی انجام دهید این حرکات که در ورزش یوگا نیز به شدت مورد استفاده قرار میگیرد باعث این امر می شود که بتوانید بهتر رفتار و احساسات خود را کنترل کنید مخصوصا حرکات کششی که سر و گردن را درگیر می کند در این رابطه موثر تر می باشد. سکوت کنید تا آرام شوید گاهی اوقات فقط لازم است تا شما سکوت کنید و هیچ کلامی را بر زبان نیاورید مخصوصا وقتی اعصابنی هستید و حرارت و فشار بدنتان بالا رفته ممکن است حرف های ناخوشایندی را بر سر زبان بیاورید که باعث رنجش اطرافیانتان شود پس سکوت کنید و اجازه دهید تا آرامش وجودتان را فرا بگیرد. ابتکار به خرج دهید! گاهی اوقات باید برای مهار خشم شما ابتکار و خلاقیت خرج دهید مثلاً زمان که به اوج عصبانیت خود میرسید بو
کردن یک شاخه گل شاید شما را آرام کند و یا شاید آواز خواندن بتواند این کار را برای شما انجام دهد ، هر کسی نسبت به شخصیت خود باید راه حلی خلاقانه برای کنترل خشم خود داشته باشد که می تواند باعث فروکش کردن عصبانیت وی شود. در روزمرگی خود تغیر به وجود آورید! اکثر روانشناسان از جمله یکی از بهترین روانشناس تهران بر این باور هستند که تغیر در کار روزانه در هنگام عصبانیت میتواند حال شما را آرام کند ، به این شکل که در روزی که عصبانی هستید از راه همیشگی به منزل باز نگردید! این به آن معنا است که به خود فرصت دهید ، با مناظر جدید روبه رو شوید ، اتفاقات جدید را تجربه کنید و با یک دید دیگر به اطراف خود نگاه کنید تا از عصبانیت شما کاسته شود. روش های مختلفی وجود دارد تا شما بتوانید خشم خود را کنترل کنید که بعضی از آن ها به شخصیت شما برمیگردد که شما میتوانید با مراجعه به بهترین روانشناس تهران و یا روانشناس معتمد و مورد علاقه خود در هر شهری که زندگی میکنید رفته و با انجام دادن تست های مختلف ، راهکار های گوناگونی را برای کنترل خشم خود بیابید.بیاد داشته باشید که تمام انسان ها نیاز به یک ��شاور و روانشناس دارند تا بتوانند بر ترس ها و عصابانیت های خود غلبه کنند و همچنین تصمیم های مهم زندگی خود را به بهترین شکل بگیرند. بهترین روانشناس تهران و هر نقطه از این سرزمین کسی است که بتواند بهترین مشاوره و راه را برای شما فراهم سازد تا در پیچ و خم زندگی دچار گرفتاری نشوید و در این مسیر به موفقیت برسید. شما عزیزان میتوانید با رفتن به صفحه اینستاگرام دکتر شیرین ولی زاده پست های مربوط به کنترل خشم ایشان را نگاه کرده و نقطه نظرات خود را با ما به اشتراک بگذارید. امیدواریم توانسته باشیم شما را با برخی از راه حل های کنترل خشم آشنا کرده باشیم و سطح آگاهی شما را نسبت به این موضوع بسیار مهم و گاهاً روزمره بیش از پیش کرده باشیم. سپاس که تا پایان این مقاله با ما همراه بودید. ویدئوهای آموزشی Playlist 4 Videos طلاق 7:09 طلاق قسمت دوم 5:36 شخصیت های خودشیفته 8:12 شخصیت های خودشیفته 2 10:22 [metform form_id="13057"]آدرس :تهران , خیابان کوی نصر, پلاک 334, طبقه سوم ,کلینیک روانشناسی خانه شیرینتماس : 02188276904[njwa_button id="13094"]
0 notes
Photo

. تهدید یعنی این 😎 . . چه کرده جناب سعدی 🥹😂 . . بفرست براش بفهمه، الکی نیست 🥹 . . #سعدی #سعدی_شیرازی #لب #دشنام #شعر_عاشقانه #تک_بیتی #شاه_بیت #دلبرانه #تک_بیت https://www.instagram.com/p/CknvEKwKYmy/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Photo

. من خوش ندارم که شما دشنامدهنده باشید. اگر شما رفتارِ آنان را افشا کنید و حالشان را بازگو نمایید گفتارتان صوابتر و عذرتان پذیرفتهتر خواهد بود. بهتر است به جای ناسزا گفتن بگویید: خداوندا، خونهای ما و خونهای ایشان را از اینکه بر زمین بریزد حفظ کن و روابط میانِ ما و آنان را اصلاح فرما. این گروه را هدایت کن و از گمراهی، رهایی بخش، تا کسی که جاهل به حق است آن را بشناسد و کسی که شیفتهی گمراهیاست از آن باز ایستد. . . . #امام_علی (در جنگ صفین، وقتی شنید که یارانش، شامیان را دشنام میدهند.) #نهج_البلاغه ، خطبهٔ ۲۰۶ برگردان #علی_شیروانی #نشر_معارف 🔻 به مناسبت #عید_غدیر_خم (۱۸ ذیالحجه) . ۱۸ / #مرداد / ۹۹ . . . #دشنام #فحش #فحاشی #دشنام_گویی #بددهنی #بدگویی #ناسزا #ناسزاگویی #گمراهی #هدایت #جنگ #حقوق_بشردوستانه #صفین #صفين #علی #علي #علی_بن_ابیطالب #علي_بن_ابيطالب #نهج_البلاغة https://www.instagram.com/p/CDoUqmjDyE7/?igshid=4wzj5rgaslnc
#امام_علی#نهج_البلاغه#علی_شیروانی#نشر_معارف#عید_غدیر_خم#مرداد#دشنام#فحش#فحاشی#دشنام_گویی#بددهنی#بدگویی#ناسزا#ناسزاگویی#گمراهی#هدایت#جنگ#حقوق_بشردوستانه#صفین#صفين#علی#علي#علی_بن_ابیطالب#علي_بن_ابيطالب#نهج_البلاغة
0 notes
Photo

#کلام_مرجعيت مرجع عاليقدر حضرت آيت الله العظمی #سيد_صادق #حسينی #شيرازی دام ظله: در روايتی از #امام_صادق عليه السلام آمده است که فرمودند: «فَمَنْ قالَ لَکَ إنْ قُلتَ واحدةً سَمِعْتَ عشراً [فقلْ لهُ] إنْ قلتَ عشراً لمْ تسمعْ واحدةً؛ وقتی شخص نابردباری به تو گفت: اگر يک #دشنام يا سخن تند به من بگويی ده تا خواهی شنيد به او بگو: اگر ده سخن ناروا به من بگويی يک سخن ناروا از من نخواهی شنيد» يکی از اموری که هر کس با هر مقدار درک وفهمی که دارد، به درستی آن واقف است #خوش_اخلاقی و خوش برخوردی با همگان است؛ بدين معنا که انسان تلاش کند با #پدر، #مادر، #همکار، #بستگان، #بيگانگان وحتی کسانی که برخورد نامناسبی با او دارند، به نيکی وگشادگی رفتار کند. شخصی عليه اخوی اعلی الله مقامه سخنان ناروايی زده وجسارت کرده بود. يک روز نزد ايشان آمد واظهار #پشيمانی و #معذرت خواهی کرد وگفت: من شما را نمی شناختم واز سر #نادانی آن سخنان را گفتم. مرحوم اخوی (مرجع راحل آیت الله العظمی سید محمد حسینی شیرازی قدس سره) تبسم کردند وفرمودند: گذشته را بخشيدم، اگر در آينده هم چنين سخنانی بگويی از هم اکنون آن سخنان را بخشيده ام!» چنين کسانی هيچ گاه در #زندگی ناراحتی شخصی نخواهند داشت وناراحتی آنان فقط برای #خدا و #دين است. از اين رو حتی در اوج #مشکلات و #محروميت ها خُرد نمی شوند و نخواهند شکست». #سيد_صادق_شيرازى #صادق_شيرازى #صادق_شيرازي #آیت_الله_شیرازی #آیت_الله_العظمی_شیرازی #المرجع_الشيرازي #المرجعية #السيد_الشيرازي #آية_الله_الشيرازي #فقیه_شیعه (at ایران قم دفتر آیت الله العظمی سید صادق حسینی شیرازی) https://www.instagram.com/p/B5k6VBVpgbI/?igshid=12tz4jan5242k
#کلام_مرجعيت#سيد_صادق#حسينی#شيرازی#امام_صادق#دشنام#خوش_اخلاقی#پدر#مادر#همکار#بستگان#بيگانگان#پشيمانی#معذرت#نادانی#زندگی#خدا#دين#مشکلات#محروميت#سيد_صادق_شيرازى#صادق_شيرازى#صادق_شيرازي#آیت_الله_شیرازی#آیت_الله_العظمی_شیرازی#المرجع_الشيرازي#المرجعية#السيد_الشيرازي#آية_الله_الشيرازي#فقیه_شیعه
0 notes
Text
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں آج بازار میں پا بہ جولاں چلو دست افشاں چلو مست و رقصاں چلو خاک بر سر چلو خوں بداماں چلو راہ تکتا ہے سب شہر جاناں چلو حاکم شہر بھی مجمع عام بھی تیر الزام بھی سنگ دشنام بھی صبح ناشاد بھی روز ناکام بھی ان کا دم ساز اپنے سوا کون ہے شہر جاناں میں اب با صفا کون ہے دست قاتل کے شایاں رہا کون ہے رخت دل باندھ لو دل فگارو چلو پھر ہمیں قتل ہو آئیں یارو چلو
0 notes
Text
آج بازار میں پابجولاں چلو
چشمِ نم ، جانِ شوریدہ کافی نہیں
تہمتِ عشق پوشیدہ کافی نہیں
آج بازار میں پابجولاں چلو
دست افشاں چلو ، مست و رقصاں چلو
خاک بر سر چلو ، خوں بداماں چلو
راہ تکتا ہے سب شہرِ جاناں چلو
حاکم شہر بھی ، مجمعِ عام بھی
تیرِ الزام بھی ، سنگِ دشنام بھی
صبحِ ناشاد بھی ، روزِ ناکام بھی
ان کا دم ساز اپنے سوا کون ہے
شہرِ جاناں میں اب باصفا کون ہے
دستِ قاتل کے شایاں رہا کون ہے
رختِ دل باندھ لو دل فگارو چلو
پھر ہمیں قتل ہو آئیں یار چلو
فیض احمد فیض
1 note
·
View note
Text
عمران خان جیل میں کس اعلی ترین افسر کو گالیاں بک رہے ہیں؟
معروف لکھاری اور تجزیہ کار حماد غزنوی نے انکشاف کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان اپنے اکثر ملاقاتیوں سے گفتگو میں ایک طاقت ور ترین ادارے کے اعلیٰ ترین عہدے دار کے بارے مسلسل مغلظات بکتے ہیں، اور دشنام طرازی پر اتر آتے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ خان صاحب کی یہ بیہودہ بات چیت ریکارڈ کی جاتی ہے، اور اس کا ٹرانس کرپٹ متعلقہ اداروں اور افسران تک پہنچایا جاتا ہے۔ اس گفتگو میں عمران خان اپنی رہائی…
youtube
View On WordPress
0 notes