#جموں
Explore tagged Tumblr posts
urduchronicle · 1 year ago
Text
مقبوضہ کشمیر میں برفباری نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں نے بکنگز منسوخ کردیں
برف باری کی کمی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں سکی ریزورٹس خالی ہیں اور چھٹیاں منسوخ ہو گئی ہیں، سائنسدانوں نے “غیر معمولی” موسم سرما کو ایل نینو موسمی رجحان سے جوڑ دیا ہے۔ کشمیر میں خشک موسم نے اسکائیرز کو گلمرگ کے مشہور ریزورٹ کو چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے، جو دنیا کے بلند ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ سائنس دانوں نے کہا کہ شمالی ہندوستان میں اس موسم سرما کے حالات تقریباً ایک دہائی سے نہیں دیکھے گئے،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewskanpur · 8 months ago
Text
جموں کشمیر کی سیاست
Tumblr media
2 notes · View notes
azmathfan · 2 years ago
Text
یومِ یکجہتی  کشمیر
تُو  ہے وکیل میرا، اب یہ گمان چھوڑ  دے جموں کشمیر ،پہ یہ دوغلا بیان چھوڑ  دے تُو  رہے شاد  و آباد  ملے تجھے منزلِ مراد نیکی سمجھ کے اب میرا گریباں چھوڑ  دے تُو شاہین ہے اقبال کا مردِ مجاہد غازی بھی تُو اور اس پہ تُو ہے صاحبِ ایمان چھوڑ  دے پیرِ مغاں کی کرامات سے آباد تھا گھر تیرا اور کرامات کا نہیں اب امکان چھوڑ  دے لُہو میں ڈوبا ہے پشاور پنجاب ڈوب رہا ہے اب تو میری جّان میری جان چھوڑ دے مملکتِ جموں کشمیر کا تو دھیان چھوڑ  دے لے سبق بنگال سے بلوچوں کی فریاد سُن کشمیر بنے گا پاکستان یہ فرمان چھوڑ دے گلگت چھوڑ دے بلتستان چھوڑ دے عظمت حسین  فروری ۲۳ء ۵
9 notes · View notes
googlynewstv · 1 month ago
Text
صدارتی آرڈیننس پر مذاکرات تعطل کا شکار، مظاہرین کی اسلام آباد کی جانب مارچ کی دھمکی
آزاد جموں وکشمیر میں شہری تنظیموں کےاتحاد جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جے کے جے اے اے سی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کےساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وہ ہفتہ کو علاقےکےداخلی راستوں کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ متنازع صدارتی آرڈیننس کی منسوخی کےلیے شہری تنظیموں کے اتحاد کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن اورپہیہ جام ہڑتال نے جمعرات کو آزاد جموں و کشمیر کومفلوج کر دیا۔ آزاد کشمیرحکومت کی جانب سےرات گئے مظفر…
0 notes
topurdunews · 2 months ago
Text
یاسین ملک کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی
راولپنڈی ،سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک)جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق  نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پانچویں دن بھی جاری ہے اور بھوک ہڑتال کی وجہ سے ان کی طبیعت تیزی سے بگڑ رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک 5 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہیں اور انہیں علاج…
0 notes
urduweb · 2 months ago
Text
کشمیری آج یوم شہدا جموں منا رہے ہیں
مظفرآباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں اطراف کشمیری آض یوم شہدا جموں منا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 6 نومبر 1947 کو ڈوگرہ فوج نے جموں کٹھوا، ادہم پور اور ریاسی کے اصلاح میں منظم انداز سے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کی۔ کثیر تعداد میں کشمیری مسلمان پولیس اسٹیشنوں میں پاکستان کی جانب نقل مکانی کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، قتل عام سے قبل ڈوگرہ فوج کے مسلمان سپاہیوں کو برطرف جبکہ جموں کینٹ کے…
0 notes
pnewslive · 3 months ago
Video
youtube
Who will form the government in Jammu and Kashmir?| کون بنائے گا جموں کش...
0 notes
airnews-arngbad · 8 months ago
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 24 May-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۴؍مئی  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             مر اٹھواڑہ میں قحط سالی کے تد ارک کیلئے انتظامیہ تیار: علاقائی سطح کے جائزاتی اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کا دلاسہ۔
                ٭             خریف ہنگام میں جعلی کھاد اور بیج فرو خت کرنے و الوںکو گرفتار کرنے کی انتظامیہ کو ہد ایات۔
                ٭             ڈومبیولی دھماکہ اور احمد نگر میں کشتی اُلٹنے سمیت ریاست میں مختلف حادثات میں 23 افراد کی موت ۔
اور۔۔۔٭     مراٹھواڑہ اور ودربھ کے متعدد حصوں میں گرمی کی لہر جاری ۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                قحط سالی کے ��ثرات کے تد ارک کیلئے انتظامیہ پوری طرح تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے یہ یقین دہانی کروائی۔ مراٹھواڑہ میں خشک سالی اور پانی کی قلّت کے پیش نظر وزیرِ اعلیٰ شندے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک جائزاتی اجلاس لیا۔ اس موقع پر انہوں نے پینے کے پانی اور مویشیوں کے چارے کی دستیابی کے اقدامات اور آئندہ موسمِ باراں کیلئے احتیاطی اقدامات کرنےکو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے سبھی ضلع کلکٹرس کو ضرورت کے مطابق پانی کے ٹینکرس فراہم کرنے اور آبرسانی منصوبوں کی بجلی کی فرا ہمی بند نہ کرنے کا حکم بھی دیا۔ اجلاس کے بعد صحیفہ نگار وں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے زیرِ زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کیلئے مختلف این جی اوز کے تعاون سے گال سے پاک پشتے اور گال سے پاک تالاب بنانے کی کوشش کرنے کی بات بھی کہی۔
                وزیرِ اعلیٰ نے مزید بتایا کہ نام فاؤنڈیشن‘ شری شری روی شنکر کی آرٹ آف لیونگ اور اپا صا حب دھرم ادھیکاری پرتشٹھان جیسے مختلف این جی اوز کے تعاون سے زیرِ زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کیلئےاقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ان این جی اوز کے تعاون سے گال سے پاک پشتے اور گال سے لیس کھیتوں کی مہم پر عمل درآمد کرکے پشتوں میں آبی ذخیرے کی گنجائش بڑھانے کی ہد ایت بھی دی گئی ہے۔
                 اس جائزاتی اجلاس میں دیہی ترقی کے وزیر گریش مہاجن، پانی فراہمی کے وزیر گلاب راؤ پاٹل، وزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت، قانون ساز کونسل میں حزبِ اختلاف کے رہنما امباداس دانوے، ڈویژنل کمشنر مدھوکرراجے آردڑ سمیت مراٹھواڑہ کے سبھی اضلاع کے ضلع کلکٹرس بھی موجود تھے۔
                دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نے شندے نے بتایا کہ ،اس سال خریف ہنگام میں جعلی بیج اور جعلی کھاد پائے جانےپر متعلقہ افراد کو گرفتار کرنے اور اہم ڈسٹری بیوٹرز کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن میں غیر موسمی بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا پنچ نامہ کرنے اور متاثرین کو نقصا ن بھرپائی د ینے سے متعلق گزشتہ دنوں ضلع کلکٹر ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔
***** ***** *****
                لاتور میں بھی پانی کی قلّت سے نمٹنے کے اقدامات کے سلسلے میںضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر-گھوگے نے کل ایک جائزاتی اجلاس لیا۔ اس اجلاس میں پانی کی قلت سے پیدا شدہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے، پانی کی قلت کے ایکشن پلان کو منظوری دی گئی ‘ جس میں دیہاتوں، قصبوں اور بستیوں میں پانی  فراہمی کیلئے کنوؤں کو تحویل میں لینے ، عارضی اضافی نل اسکیم، ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہمی سمیت مختلف اقد امات شامل ہیں۔ پانی کی قلت سے متعلق کسی بھی شکایت کو دور کرنے کیلئے کلکٹر دفتر میں ایک ’’وار روم‘‘ بھی قائم کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
                پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے کی تشہیری مہم کل ختم ہوگئی۔ اس مرحلے میں کل 25 تاریخ کو آٹھ ریاستوں کے 58 انتخابی حلقوں میں را��ے دہی ہوگی۔ ان میں اُتر پردیش کے 14، ہریانہ کے دس، بہار اور مغربی بنگال کے فی کس آٹھ۔ آٹھ، دہلی کے سات، اوڈیشہ کے چھ، جھارکھنڈ کے چار اور جموں و کشمیر کا ایک انتخابی حلقہ شامل ہے۔ ان تمام حلقوں میں 89 امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔
***** ***** *****
                دریں اثنا ‘ انتخابی کمیشن نے پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے کاحتمی ر ائے دہی فیصد کل جا ری کردیا۔اس مرحلے میں، مہاراشٹر کے 13 انتخابی حلقوں سمیت ملک کے کل 49 پارلیمانی حلقوں میں 62 اعشاریہ دو فیصد ر ائے دہی کی گئی۔
***** ***** *****
                مہاراشٹر پردیش کانگریس کے نائب صدر اور بزرگ رہنما و کرویر کے رکنِ اسمبلی پی۔این پاٹل کی آخری رسومات کل کرویر تعلقے میں ان کے آبائی گاؤں ساڈولی خالصہ میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئیں۔ پی این پاٹل کا کل کولہاپور میں انتقال ہوگیاتھا، وہ 71 برس کے تھے۔
***** ***** *****
                ریاست میں کل مختلف حادثات میں 23 افراد ہلاک ہو گئے۔تھانے ضلعے میں ڈومبیولی کے صنعتی علاقے میں واقع امودان کیمیکل کمپنی میں بوائلر پھٹ جانے سے ہوئی آتشزدگی میں دو خواتین سمیت آٹھ مزدوروں کی موت واقع ہوگئی جبکہ 56 افراد زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل جائے حادثہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس پانچ لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا۔ وزیرِ اعلیٰ نے بتایا کہ ضلع کلکٹر کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فی الحال راحت رسانی کے کاموں کو ترجیح دی جارہی ہے‘ تاہم اس حادثے کیلئے جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف ہر صورت میں کارروائی کی جائے گی۔
***** ***** *****
                ریاست کے مختلف مقامات پر کل پانی میں غرقا ب ہوکر گیارہ افراد کی موت ہوگئی۔ احمدنگر ضلعے کی پرورا ندی میں بچائو کا موں کے دو ر ان ریاستی انسدادِ آفات دستے کے تین جوان‘ دیگر دو نوجوانوں سمیت ایک مقامی باشندے کی موت ہوگئی۔ پرسوں بدھ کو پرورا ندی میں دو لڑکے غرقاب ہوجانے کے بعد انکی تلاش اور بچائو کے کام جاری تھے‘ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔ مہلوکین میں دھولیہ کے ر یاستی انسدادِ آفات دستے کے پولس سب انسپکٹر پرکاش شندے‘ ر اہل پائورا اور وَیبھو و اگھ شامل ہیں۔
                دریں اثنا‘ وزیرِ محصول اور احمد نگر ضلعے کے رابطہ وزیر ر ادھا کرشن وِکھے پاٹل نے اس حادثے میں جان گنوانے والے جو انوں کے ورثا کو دس لاکھ رو پئوں کی امداد دینے کی اطلاع دی ہے۔ ریاستی وزیر وِکھے پاٹل او ر دیگر افسرا ن نے مہلوکین کے جسد ِ خاکی پر پھول نچھاور کرکے انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا‘ جبکہ پولس دستے کی جانب سے سلامی دیکر مہلوکین کے جسد ِ خاکی ان کے گائوں روانہ کیے گئے۔
***** ***** *****
                ناسک ضلعے کے سِنّر تعلقے کے دیو ندی پر کُنڈے واڑی کے باندھ پر دوستوں کے ساتھ تیراکی کیلئے جا نے و الے دو سولہ سالہ اسکولی طلبہ کی پانی میں ڈوبنے سے موت ہوگئی۔ گذشتہ ہفتے سِنّر علاقے میں بارش ��ونے کے بعد آبی پشتے میں پانی جمع ہوا ہے اور گہرائی کا اندازہ نہ ہونے کی وجہ سے دو نوں طلبہ ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
                دیگر ایک حادثے میں نندوربار ضلعے کے نو اپور تعلقے کے بوپاڑا آبی پشتے میں دو سولہ سالہ لڑکیاں غرقاب ہوگئیں۔ فوت شدہ لڑکیوں کے نام اُجولا گاوِت اور مِکھا گاوِت بتائے گئے ہیں۔ گائوں سے متصل بورپاڑا آبی پشتے کے کنارے دو لڑکیاں کل صبح نہانے کیلئے گئی تھیں۔ اسی دو ر ان یہ حادثہ پیش آیا۔
***** ***** *****
                بیڑ ضلعے کے کیج تعلقے میں واقع جیواچی واڑ ی آبی پشتے میں ڈوب کر ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔ مہلوک نوجوان کا نام نِتن کاڑے ہے۔ تالاب میں مچھلیاں پکڑنے کیلئے بچھائے گئے جال میں پھنس کر غرقاب ہوجانے سے اس کی موت واقع ہوئی۔
***** ***** *****
                ناندیڑ ضلعے کے مُکھیڑ تعلقے کے مُکرم آباد کے قریب دو پہیہ گاڑی کے راستے کے کنارے کھڑے ٹریکٹر کی ٹرالی سے ٹکرا جانے کے سبب پیش آئے حادثے میں دو پہیہ سوار میاں بیو ی او ر ایک لڑکا ہلاک ہوگیا۔ کل دو پہر کے قریب یہ حادثہ پیش آیا۔
***** ***** *****
                شو لاپور ضلعےکے اُجنی آبی پشتے میں نائو پلٹنے سے پیش آئے حادثے میں تمام چھ افراد کی نعشیں کل قومی ڈیزاسٹر دستے کو مل گئیں۔ ان میں تین مرد اور ایک خاتون سمیت دو چھوٹے بچے شامل ہیں۔ گذشتہ 21 تاریخ کو یہ حا دثہ پیش آیا تھا۔
***** ***** *****
                ممبئی کے گھاٹ کوپر میں اشتہاری ہورڈنگ گرنے کے حادثے میں زخمی ہونے والا ایک شخص کل دورانِ علاج فوت ہوگیا۔ جس کے بعد اس حادثے میں مہلوکین کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔
***** ***** *****
                مراٹھو اڑہ او ر و ِدربھ کے کئی علاقوں میں گرمی کی لہر قا ئم ہے۔ ر یاست میں کل سب سے زیادہ درجۂ حرارت 45 اعشاریہ پانچ ڈگری آکولہ میں درج کیا گیا۔ ایوت محل�� چندرپور، وردھا، برہما پوری، امراوتی سمیت مر اٹھواڑہ کے چھترپتی سمبھاجی نگر اور بیڑ میں کل 43 ڈگری سے زیادہ درجۂ حرارت درج کیا گیا۔ اسی طرح پربھنی میں 41 اور دھاراشیو میں 39 اعشاریہ نو درجۂ حرارت درج کیا گیا۔
***** ***** *****
                ویشاکھ پورنیما یعنی بدھ پورنیما کل ہر طرف عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ ناگپور میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یادگاری کمیٹی کی جانب سے دِکشا بھومی میں تتھاگت بدھ اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں پر گلہائے عقیدت نچھاور کرکے خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
                ایوت محل کے رالےگاؤں تعلقے میں واقع جاگجئی میںبودھ پورنیما کی مناسبت سے گونڈوانا برادری کی جانب سے ایک میلہ لگایا گیا تھا‘ جبکہ چھترپتی سمبھاجی نگر شہر میں بھکو سنگھ کی جانب سے پیدل پھیری نکالی گئی ۔
                دریں اثناء بیساکھ پورنیما کے موقع پر کل مختلف مقامات کے جنگلات میں جا حیوانات شماری بھی کی گئی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             مر اٹھواڑہ میں قحط سالی کے تد ارک کیلئے انتظامیہ تیار: علاقائی سطح کے جائزاتی اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کا دلاسہ۔
                ٭             خریف ہنگام میں جعلی کھاد  اور بیج فرو خت کرنے و الوںکو گرفتار کرنے کی انتظامیہ کو ہد ایات۔
                ٭             ڈومبیولی دھماکہ اور احمد نگر میں کشتی اُلٹنے سمیت ریاست میں مختلف حادثات میں 23 افراد کی موت ۔
اور۔۔۔٭     مراٹھواڑہ اور ودربھ کے متعدد حصوں میں گرمی کی لہر جاری ۔
***** ***** *****
0 notes
urduintl · 9 months ago
Text
0 notes
learnjkbose · 11 months ago
Text
Baharistan Urdu Class 4 Chapter 7 Question Answer
سبق “شیخ العالم” جموں کشمیر بورڈ کے چوتھی جماعت کے طلباء کے لیے بہارستان اردو کتاب کا ساتواں سبق ہے۔ یہ پوسٹ سبق نمبر 7 “شیخ العالم” کےمتعلق ہے Baharistan Urdu Class 4 Chapter 7 Question Answer اس پوسٹ میں آپ کو سبق “شیخ العالم” کے الفاظ معنی ، تشری، اور سوالات و جوابات پڑھنے کو ملیں گے۔ پچھلی پوسٹ میں آپ نے سبق نمبر 6 مٹی کا تیل کے کے الفاظ معنی ، اور سوالات و جوابات کے بارے میں پڑھا تھا۔ تو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 11 months ago
Text
نئی حکومت کو کون سی نئی اصلاحات لانے کی ضرورت ہے؟
Tumblr media
نئی حکومت ایک ایسے وقت میں چارج سنبھالے گی کہ جب ہمارا ملک مختلف بحرانوں کی لپیٹ میں ہے۔ معاشی اعتبار سے بات کریں تو ہمارے ملک میں افراطِ زر کی شرح 25 فیصد سے زائد ہے، بجٹ خسارہ قومی آمدنی کا 7 فیصد ہے، توانائی کی قیمتیں اور اس کی عدم دستیابی صنعتوں اور صارفین کے لیے اہم مسئلہ ہے، مقامی اور غیرملکی قرضوں کی واپسی کی مہلت بھی ہمارے سر پر تلوار کی مانند لٹک رہی ہے جبکہ ملکی برآمدات کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔ عوامی ترقی کے اعتبار سے دیکھیں تو دیگر ترقی پذیر ممالک کی نسبت ہمارے ملک میں نومولود بچوں کی اموات کی شرح اور خواتین کا فرٹیلیٹی ریٹ انتہائی بلند ہے، 5 سال سے کم عمر 58 فیصد بچے نشونما کی کمی کا شکار ہیں، 26 لاکھ (40 فیصد) بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، ہر سال 80 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں جن کے لیے ہمارے پاس نہ اسکول ہیں اور نہ ہی اساتذہ جبکہ سب سے بدتر تو یہ ہے کہ 39 فیصد عوام غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ گورننس کے اعتبار سے بات کریں تو ہمارا بلدیاتی نظام، جو عوام کی بڑی تعداد کو حکومتی معاملات سے منسلک کرتا ہے اور انہیں سہولیات فراہم کرتا ہے لیکن غیرمؤثر بلدیاتی نظام ہونے کی وجہ سے ہمارے شہری صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
درحقیقت گورننس کے تمام شعبہ جات میں ہی عوام کو سہولیات کی فراہمی کا فقدان ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال ہمارے سرکاری اداروں کو 700 ارب روپے کا خسارہ ہوا، ہمارے پاس ایک ایسی بیوروکریسی ہے جہاں میرٹ موجود نہیں، عدالتوں میں موجود مقدمات دہائیوں سے حل طلب ہیں اور ہماری پولیس خدمات فراہم نہیں کرتی بلکہ انہیں شہریوں پر ایک بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ ان تمام مسائل کو دیکھتے ہوئے، مندرجہ ذیل وہ اصلاحات ہیں جو نئی حکومت کو کرنی چاہئیں۔ اگر آبادی کا 40 فیصد لوگ غریب اور ناخواندہ ہوں تو ایسے ملک کی معیشت کبھی بھی ترقی نہیں کر پائے گی جبکہ ناخواندہ افراد تعلیم اور ہنر سے محروم رہیں گے۔ اس کے بعد ہمیں حکومت کی مالی اعانت سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد تمام وفاقی ٹیکسس کا تقریباً 63 فیصد صوبوں (آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور سابقہ فاٹا بھی شامل ہیں) کو ملتا، اس سے صوبوں کو بہت سی رقم ملی لیکن وفاق کے پاس اتنی دولت نہیں تھی کہ وہ سود کی ادائیگیاں کر سکتا۔
Tumblr media
اگلے این ایف سی ایوارڈ یعنی پانچ برس میں وفاق کا حصہ 55 فیصد تک بڑھانا چاہیے اور صوبوں، اضلاع اور ڈویژن سے بھی کہا جائے کہ وہ اپنی ٹیکس وصولی خود کریں۔ یہ خیال کہ ایک حکومت ٹیکس جمع کرتی ہے اور دوسری حکومت اسے خرچ کرتی ہے، اس سے مالی بے ضابطگی ہوتی ہے۔ ذمہ دار وفاق کو صرف خرچ کرنے کا اختیار ہی نہیں بلکہ ٹیکس کی ذمہ داری بھی صوبوں تک منتقل کرنی چاہیے۔ مزید اصلاحات میں آئینی اعتبار سے مقامی حکومت کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے اور اس حد تک بااختیار کہ صوبائی انتظامیہ اسے کمزور نہ کرسکے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تعلیم اور صحت کو ضلع یا شہر کی سطح پر جبکہ پولیس اور انفرااسٹرکچر کو ڈویژن اور شہری سطح پر منتقل کیا جانا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ بھی لیا جا سکتا ہے کہ منتخب کردہ تحصیل، ضلع، شہر اور ڈویژن کے ناظم کو اس وقت تک اپنے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہیے جب تک ان کی جگہ کوئی اور منتخب نہ ہوجائے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان اداروں کو پہلے سے طے شدہ فارمولے پر براہِ راست وفاقی تقسیم شدہ پول سے فنڈز دیے جائیں تاکہ انہیں صرف صوبائی انتظامیہ پر انحصار کرنے کی ضرورت نہ ہو۔
حکومت کا نجی شعبے کو اختیارات کی منتقلی بھی ایجنڈا میں شامل ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب تمام سرکاری اداروں کی نجکاری اور مضبوط ضابطے بنانا ہے۔ یہ عمل سب سے پہلے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز سے شروع کرنا ہو گا جوکہ پہلے ہی ایجنڈے میں شامل ہیں لیکن اس فہرست میں تمام توانائی، گیس کے پیداواری و تقسیم کار اور تیل کی پیداواری اور تقسیم کے اداروں کو بھی شامل کرنا ہو گا۔ فوری نجکاری کی اجازت دینے کے لیے قانون میں ضروری تبدیلیاں کی جانی چاہئیں (فی الحال اسے مکمل کرنے کے لیے کم از کم 460 دن درکار ہیں)۔ ہماری بجلی اور گیس کے تقسیم کار کمپنیز کو اپنے کُل اثاثوں پر منافع کی اجازت ہے جبکہ نجکاری کے بعد اس فارمولے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ نجکاری کے بعد ان کمپنیز کی قیمتوں کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ انہیں کتنا منافع لینے کی اجازت ہے۔ حکومت کو احتیاط سے نیا فارمولا سوچنے کی ضرورت ہے تاکہ اضافی منافع کو تقسیم کیا جا سکے، بلوں کی وصولی میں بہتری کے بعد اور ترسیل اور تقسیم کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ بھی نجکاری کے بعد، صارفین اور کمپنیز کے درمیان طے ہونا چاہیے۔ اس نجکاری کا حتمی مقصد بجلی اور گیس کے لیے ہول سیل مارکیٹ کا قیام اور صارفین کے لیے قیمتوں میں خاطر خواہ کمی اور خدمات میں بہتری ہونا چاہیے۔
سرکاری اداروں کی نجکاری کے علاوہ بھی دیگر راستوں سے ہمیں حکومتی دائرہ اختیار کو محدود کرنا ہو گا۔ مثال کے طور پر وزارتوں اور ڈویژن میں کمی بالخصوص 18ویں ترمیم کے بعد جن علاقوں میں اقتدار منتقل ہوا وہاں کچھ اختیارات نجی شعبے کے سپرد کرنا ہوں گے۔ مثال کے طور پر ف��ڈ سیکیورٹی کی وزارت کا دفتر کامرس کی وزارت کی عمارت میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔ یا پھر اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے اسکولز چلانے والی وزارتِ تعلیم کو مقامی اختیارات میں دے کر پورے ملک میں قومی نصاب کے معیارات نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ختم کردینا چاہیے اور نجی سیکٹر کو اجناس کی برآمدات کرنے کی ذمہ داری دے دینی چاہیے۔ دنیا کے بیشتر ممالک اپنے لوگوں کی فوڈ سیکیورٹی کا کام ذمہ دارانہ طریقے سے کرتے ہیں لیکن اس کام میں کوئی بھی سرکاری کمپنی براہ راست تجارت اور درآمدات میں ان کا ساتھ نہیں دیتی۔ حکومت کی جانب سے گندم اور کھاد کا اسٹریٹجک ذخیرہ بنایا جاتا ہے۔ اگر حکومت نجی شعبے پر انحصار کرتی ہے تو اقتصادی طور پر وہ گندم اور کھاد کی زیادہ خریداری اور ذخیرہ کر سکے گی۔
پاکستان کی سخت معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ترقیاتی پروگرامز ختم کرنا ہوں گے۔ بچنے والی رقم شاید بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا صوبے کے ماتحت چلنے والے پروگرامز کے ذریعے تقسیم کر دینی چاہیے اور ان پروگرامز کو جی ڈی پی کے ایک فیصد تک بڑھانا چاہیے۔ میری پسندیدہ اصلاح غریب بچوں کو نجی اسکولز میں تعلیم دلوانے کے لیے واؤچر فراہم کرنا ہے۔ سندھ اور پنجاب نے اس حوالے سے کامیاب پائلٹ پروگرامز بھی شروع کیے ہیں اور اب ان پروگرامز کو ملک بھر کے غریب بچوں تک رسائی دینی چاہیے ۔ طویل المدتی اقتصادی ترقی کے لیے شاید قانونی اصلاحات سے زیادہ اہم کچھ نہیں ہے کیونکہ ان کے نتیجے میں عدالتوں کی طرف سے بروقت اور متوقع فیصلے ہوں گے۔ اس سے حکومت کی زیادتیوں کو روکا جائے گا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت ملے گی اور اشرافیہ کے مفادات کو عدالتی مقدمات کو اپنے فائدے کے لیے طول دینے سے منع کیا جائے گا۔ اختتام میں گورننس کا نظام بہتر بنانے کا سب سے مؤثر طریقہ بیوروکریٹس کی اہلیت کو بہتر بنانا ہے۔ اس حوالے سے عوامی خدمت کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں جن میں اسپیشلائزیشن، میرٹ پر ترقی اور ایسے عہدیداران کی ریٹائرمنٹ شامل ہونی چاہیے جو معیارات پر پورا نہ اترتے ہوں۔ اگر پاکستان کو دیگر ممالک سے مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں اپنے لوگوں کو غربت سے نکالنا ہو گا، اس لیے یہ تمام اصلاحات انتہائی ضروری ہیں۔ بصورتِ دیگر ہم بحیثیت قوم یونہی بھٹکتے رہیں گے۔
مفتاح اسمٰعیل  
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
urduchronicle · 1 year ago
Text
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی ٹرک پر عسکریت پسندوں کا حملہ، ہلاکتوں کا امکان
مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں عسکریت پسندوں نے بھارتی فوج کے ایک ٹرک پر حملہ کیا ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں خطے میں بھارتی فوج پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کمک اس علاقے میں بھیج دی گئی ہے جہاں بھارتی فوج کے ٹرک پر حملہ ہوا، اطلاعات کے مطابق فائرنگ جاری ہے، ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا نے بتایا کہ پونچھ کے سورنکوٹ علاقے میں ڈیرہ کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewskanpur · 10 months ago
Text
لوک سبھا کے بعد جموں کشمیر میں ھونگے اسمبلی چنائو
Tumblr media
0 notes
kanpururdunews · 11 months ago
Text
جموں وکشمیر اورہماچل پردیش میں برف باری سے عام زندگی مفلوج،ٹریفک نظام درہم برہم
Tumblr media
0 notes
googlynewstv · 3 months ago
Text
کشمیر پر بھارتی قبضے کے 77سال مکمل،کشمیریوں کا یوم سیاہ
مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 77 سال مکمل ہونے پر کنٹرول لائن کے اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کل جماعتی حریت کانفرنس کی ’یوم سیاہ “ اور ہرتال کی کال پر آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے 27اکتوبر 1947کو تقسیم برصغیر کے فارمولے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کشمیری عوام کی مرضی کے برخلاف جموں…
0 notes
topurdunews · 2 months ago
Text
حق اورسچ کی آواز اُٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
(24نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ حق اور سچ کی آواز اٹھانے والےصحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔ صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کاکہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ، فلسطین سمیت ہر ملک میں صحافیوں پر تشدد قابل مذمت ہے ، احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کیلئے آزاد صحافت کا ہونا…
0 notes