#الیکٹرانک
Explore tagged Tumblr posts
Text
الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹا دی گئی
(24نیوز)سپریم کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق متفرق درخواست غیر موثر ہونے کے باعث نمٹا دی۔ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کی طرف دیکھنے کے بجائے پارلیمنٹ جائیں،جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں مزید کہا ہے کہ حامد خان صاحب! آپ سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کے معاملے کو اٹھائیں، کیس ختم…
0 notes
Text
عمران خان کا وزیراطلاعات صحافیوں کو تھپڑ مارتا تھا، ملک میں 4 سال میڈیا سنسرشپ رہی، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کا وزیراطلاعات صحافیوں کو تھپڑ مارتا تھا، پیمرا کی ایک جنبش سے چینل بند ہو جاتے تھ��، ملک پر 4 سال میڈیا سنسر شپ نافذ رہی۔ اسلام آباد میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ترمیمی بل سے متعلق پریس بریفنگ میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت پیمرا لائسنس یافتہ 140 چینلز ہیں، سوشل میڈیا کا نیا دور ہے جس سے ہم سب گزر رہے ہیں، ملک میں 4 سال میڈیا…
View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 23 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳۲/ نومبر ۴۲۰۲ء
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ اسمبلی انتخابات کی ووٹوں کی گنتی کے عمل کا آغاز؛ دوپہر بارہ بجے تک پہلا حتمی نتیجہ اور شام تک انتخابی صورتحال واضح ہونے کے امکانات۔
٭ نتائج کے پیشِ نظر سیاسی جماعتوں کے اجلاس؛ رہنماؤں کے دعوے اور جوابی دعوے۔
٭ پیسے بانٹنے کے مبینہ الزامات پر بی جے پی رہنماء ونود تاؤڑے کی کانگریس کو قانونی نوٹس۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔
اور۔۔۔٭ بارڈر- گاوسکر سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دِن تیز پچ پر 17 وکٹ گرے۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹوں کی گنتی کے عمل کا اب سے کچھ دیر قبل آغاز ہوچکا ہے۔ ابتداء میں صبح آٹھ بجے سے ڈاک ووٹوں کی گنتی کی جارہی ہے۔ جس کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرڈالے گئے ووٹ گنے جائیں گے۔ یہ اطلاع ریاست کے چیف انتخابی کمشنر ایس چوکّ لنگم نے دی۔ انھوں نے بتایا کہ ریاستی اسمبلی کی تمام 288 حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کی جائیگی، جبکہ ناندیڑ لوک سبھا حلقے میں ضمنی انتخاب کیلئے علیحدہ گنتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ دوپہر بارہ بجے پہلا حتمی نتیجہ آنے کا امکان ہے۔ نتائج کی مکمل تصویر شام تک ہی واضح ہوسکے ��ی۔
***** ***** *****
ووٹوں کی گنتی کے اس عمل کیلئے چھترپتی سمبھاجی نگر میں پریسائیڈنگ آفیسر اور گنتی کیلئے نامزد ملازمین کو کل تربیت دی گئی۔ ضلع کلکٹر دلیپ سوامی نے اس موقع پر بذریعہئ ٹیلی کانفرنسنگ رہنمائی کی۔ انھوں نے کہا کہ آج کسی بھی فاتح امیدوار کو جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی‘کیونکہ نتیجے کا اعلان ہونے کے فوری بعد صورتحال کچھ حد تک کشیدہ ہوتی ہے۔ اس لیے امن و انتظام کی صورتحال کے پیشِ نظر کسی کو بھی جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
چھترپتی سمبھاجی نگر کے پولس کمشنر پروین پوار نے ووٹوں کی گنتی کے پیشِ نظر امن و امان قائم رکھنے کیلئے تعاون کی اپیل شہریوں سے کی ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر شہر کے تین اسمبلی حلقوں کے ووٹوں کی گنتی کے مراکز کے اطراف و اکناف ٹریفک میں رُکاوٹوں کے پیشِ نظر ٹریفک راستوں میں چند تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متبادل راستوں کا استعمال کریں۔
***** ***** *****
پربھنی میں ضلع کلکٹر رگھوناتھ گاؤڑے نے کل ووٹوں کی گنتی کیلئے قائم کردہ مراکز کا دورہ کرکے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ضلع کے تمام چار مراکز پر CCTV کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نیم فوجی دستوں کو مقامی پولس کے ذریعے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں پہلا نتیجے پرلی حلقے کا اور سب سے آخر میں آشٹی حلقے کا نتیجہ ظاہرکیا جائیگا۔ ضلع کلکٹر اویناش پاٹھک نے کل ایک اخباری کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے ضلع میں امن و امان کی برقراری کیلئے بھی اپیل کی۔
***** ***** *****
جالنہ ضلع میں پانچ اسمبلی حلقوں میں ہر حلقے کیلئے 14 میزوں پر ووٹوں کی گنتی کی جائیگی۔ اس کیلئے تمام تر ضروری انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
لاتور کے ضلع کلکٹر اور ضلع انتخابی افسر ورشا ٹھاکر گھوگے نے کل گنتی کیلئے قائم کردہ مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ ضلع کے چھ حلقوں میں ہر حلقے کیلئے 14 میزوں پر ووٹو ں کی گنتی ہوگی۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلع کے چار اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کیلئے انتظامیہ نے تیاری مکمل کرلی ہے۔ عمرگہ، تلجاپور، عثمان آباد اور پرانڈا ان چار حلقوں کیلئے کُل 387 ملازمین کو ووٹ شماری کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
اہلیا نگر ضلع کے 12 اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کیلئے ایک ہزار 259 افسران و ملازمین تعینات ہیں۔
***** ***** *****
دریں اثناء ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے پیشِ نظر کل سے ہی ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس جاری ہیں اور رہنماؤں کی جانب سے دعوے اور جوابی دعوے کیے جارہے ہیں۔ نائب وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی رہائش گاہ پر کل بی جے پی قائدین کی بیٹھک ہوئی۔ مرکزی ومیر بھوپیندر یادو نے کل بی جے پی دفتر میں صورتحال کا جائزہ لیا۔
***** ***** *****
کانگریس کے مہاراشٹر کے ذمہ دار رمیش چینّی تھلا کی زیرِ صدارت کانگریس امیدواروں کا کل اجلاس ہوا۔ انھوں نے کہا کہ مہاوِکاس آگھاڑی میں وزارتِ اعلیٰ کے مسئلے پر کوئی تنازع نہیں ہے اور نتائج آنے کے بعد محاذ کی تمام رُکن جماعتوں کے قائدین ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے پر فیصلے کریں گے۔ شیوسینا اُدّھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے رہنماء سنجے راؤت نے کہا ہے کہ مہاوِکاس آگھاڑی کے وزیرِ اعلیٰ کے ��ام کا فیصلہ دہلی میں نہیں بلکہ مہاراشٹر میں ہی ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اُدّھو ٹھاکرے کی زیرِ قیادت حکومت سازی کی کوشش کی جائیگی اور آزاد امیدواروں اور چھوٹی جماعتوں سے رابطے جاری ہیں۔
اسی دوران کانگریس پارٹی نے ووٹوں کی گنتی کیلئے مہاراشٹر میں اشوک گہلوت‘ بھوپیش بگھیل اور جی پرمیشور کو مبصر نامزد کیا ہے۔
***** ***** *****
بی جے پی کے سیکریٹری وِنود تاؤڑے نے کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھرگے‘ کانگریس رہنماء راہل گاندھی اور سپریہ سری نیت کو قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔ دورانِ انتخابات پیسے بانٹنے کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے بدنام کرنے پر بلاشرط معافی مانگی جائے ورنہ قانونی کارروائی کا انتباہ اس نوٹس میں تاؤڑے نے دیا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
وزیرِ اعظم نریندر مودی کل بروز اتوار آکاشوانی پر من کی بات پروگرام کے تحت عوام سے بات چیت کریں گے۔ یہ اس سلسلے کا 116 واں پروگرام ہوگا۔ آکاشوانی اور دوردرشن کے تمام چینلز اسے صبح گیارہ بجے نشر کریں گے۔
***** ***** *****
مرکزی ثانوی تعلیمی بورڈ CBSE نے سنگل گرل چائلڈ اسکالر شپ اسکیم کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ سال 2024 میں سی بی ایس ای کے دسویں جماعت کے امتحانات میں کامیاب ہونے والی طالبات اس اسکیم سے مستفید ہوسکیں گی۔ اس اسکالر شپ کیلئے سی بی ایس ای کی ویب سائٹ پر آئندہ 23 دسمبر تک درخواست دی جاسکتی ہے۔
***** ***** *****
ریاستی ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے جماعت دہم اور بارہویں کے امتحانات کے نظام الاوقات جاری کردئیے گئے ہیں۔ اس کے مطابق بارہویں کے امتحانات آئندہ برس 11 فروری تا 18 مارچ کے دوران اور جماعت دہم کے امتحانات 21 فروری تا 17 مارچ کے دوران منعقد ہوں گے۔ ان امتحانات کا ٹائم ٹیبل بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن نے آئندہ امتحانات کا ممکنہ ٹائم ٹیبل جاری کیا ہے۔ مہاراشٹر سول سروسیز گزیٹیڈ پریلمنری اگزامنیشن یکم دسمبرکو اور مرکزی امتحانات آئندہ برس 26 اپریل کو ہوں گے۔ مرکزی امتحان کیلئے تفصیلی اورمعروضی دونوں طرح کے متبادل موجود ہوں گے۔ آئندہ مہاراشٹر سول سروسیز گزیٹیڈ پریلمز 28 دسمبر 2025 کو ہوں گے اور مرکزی امتحان کی تاریخ کا بعد میں اعلان کیا جائیگا۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔ آج اس پروگرام میں ایتھیلیٹ پدم شری سنیتا رانی‘ سماجی کارکن پدم شری ڈاکٹر اِسمتا اور رویندر کولہے کا انٹرویو ہوگا۔ اس کے علاوہ پدم شری یو ایم پٹھان کا انٹرویو بھی دکھایا جائیگا۔ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں یہ پروگرام ہوگا۔
***** ***** *****
بارڈر-گاوسکر کرکٹ سیریزکے پہلے ٹسٹ میچ کے پہلے دِن کل پرتھ کی تیز گیندبازوں کیلئے مددگار وکٹ پر 17 وکٹ گرے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان جسپریت بمراہ نے کل ٹاس جیت کر پہلے بلّے بازی کا فیصلہ کیا‘ تاہم پہلی اننگ میں بھارت کی پوری ٹیم 150 رن ہی بناسکی۔ اپنا پہلا ٹسٹ کھیلنے والے نتیش ریڈی نے سب سے زیادہ 41 رن بنائے۔ بھارتی گیندبازوں نے بھی جواب میں بہترین کارکردگی پیش کی۔ کپتان جسپریت بمراہ آسٹریلیاء کی پہلی اننگ میں اب تک پانچ کھلاڑی آؤٹ کرچکے ہیں۔ تازہ ترین خبریں آنے تک آسٹریلیاء نے نو وکٹ پر 83 رن بنالیے ہیں اور بھارت کو اب بھی پہلی اننگ میں 67 رنوں کی برتری حاصل ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ اسمبلی انتخابات کی ووٹوں کی گنتی کے عمل کا آغاز؛ دوپہر بارہ بجے تک پہلا حتمی نتیجہ اور شام تک انتخابی صورتحال واضح ہونے کے امکانات۔
٭ نتائج کے پیشِ نظر سیاسی جماعتوں کے اجلاس؛ رہنماؤں کے دعوے اور جوابی دعوے۔
٭ پیسے بانٹنے کے مبینہ الزامات پر بی جے پی رہنماء ونود تاؤڑے کی کانگریس کو قانونی نوٹس۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر میں جاری پدم فیسٹیول آج اختتام پذیر ہوگا۔
اور۔۔۔٭ بارڈر- گاوسکر ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے پہلے دن تیز پچ پر 17 وکٹ گرے۔
***** ***** *****
0 notes
Text
گنڈا پور کا الٹی میٹم حکومت کی الٹی گنتی شروع
آپ نے کبھی پٹھان سے قالین یا الیکٹرانک کی کوئی چیز خریدی ہے؟ اگر نہیں تو یہ تجربہ ضرور کریں اس سے آپ کو پٹھان کاروباری د��اغ کو سمجھنے میں آسانی ہوگی کسی پٹھان بھائی کو روکیں اور پوچھیں قالین کتنے کا ہے وہ آپ بتائے گا 5 لاکھ اور اس کے ساتھ ہی وہ قالین کی تعریف شروع کردے گا اس کے گُن بتائے گا اسے ایران سے آگے ترکی سے ذراسا پیچھے کسی ملک کی کاریگری بتائے گا جس کے بعد وہ یہ بتائے گا کہ کہ اسے ی��…
0 notes
Text
باتسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس قصور
محکمہ تعلقات عامہ حکومت پنجاب
تاریخ 02 اکتوبر2024 ء ہینڈ آؤٹ نمبر (574)
٭٭٭٭٭٭
ٹیکرز برائے الیکٹرانک میڈیا
قصور۔ ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر پتوکی رانا امجد محمود کی قبضہ مافیاکے خلاف بڑی کاروائی۔
قصور۔پتوکی شوگر مل کے قبضہ سے 50کروڑ مالیت کی 301کنال سرکاری زمین واگزار۔
قصور۔اسسٹنٹ کمشنر کی ریونیو اور متعلقہ پولیس افسران کے ہمراہ چک 68پتوکی میں کاروائی۔
قصور۔ واگزا کروائی گئی زمین پر پتوکی شوگر مل کا گزشتہ 30سال سے قبضہ تھا۔اسسٹنٹ کمشنر پتوکی
قصور۔ واگزار کروائی گئی زمین پر لگائی گئی فصل بحق سرکار ضبط کر کے تقریباً 1کروڑ روپے تاوان عائد۔رانا امجد محمود
قصور۔واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر پتوکی
قصور۔ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنیوالوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری ہیں۔رانا امجد محمود
قصور۔قبضہ مافیا کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی۔اسسٹنٹ کمشنر پتوکی
٭٭٭٭٭
0 notes
Text
ہائ رسک مرچنٹ اکاؤنٹس ایسے کاروباروں کے لیے ہوتے ہیں جو زیادہ مالی نقصان، دھوکہ دہی یا چارج بیکس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ کاروبار مختلف صنعتوں جیسے بالغ تفریح، آن لائن گیمنگ، سفر، سی بی ڈی مصنوعات، اور الیکٹرانک سگریٹ میں سرگرم ہوتے ہیں جنہیں مخصوص مرچنٹ اکاؤنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان اکاؤنٹس کے ذریعے کاروبار ادائیگیوں کو منظم کر سکتے ہیں، دھوکہ دہی سے بچاؤ اور چارج بیکس کا انتظام کر سکتے ہیں۔ ہائ رسک مرچنٹ اکاؤنٹس عام طور پر زیادہ فیس، طویل ہولڈنگ ٹائمز اور اضافی سیکیورٹی اقدامات کے ساتھ آتے ہیں۔
1 note
·
View note
Text
ٹی وی پروگراموں میں پولیس کا مذاق اڑانے پر پابندی عائد
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے شوز میں پولیس کو طنزیہ انداز میں پیش نہ کریں۔پیمرا کے ایک حالیہ ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز مزاحیہ اسکٹس اور طنزیہ پروگراموں کے دوران پولیس یونیفارم میں کرداروں کو توہین آمیز انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ بات انتہائی تشویش کے ساتھ دیکھی گئی ہے کہ سیٹلائٹ ٹی…
0 notes
Text
نوکیا فونز کا عہد ختم ہونے کے قریب
کئی سال تک دنیا بھر میں مقبول فون برانڈ کا درجہ رکھنے والے برانڈ نوکیا کے اسمارٹ فونز بند ہونے کے قریب ہیں اور ممکنہ طور پر دو سال بعد اس کے اسمارٹ فونز نہیں بنائے جائیں گے۔ نوکیا کے اسمارٹ فونز کا لائسنس رکھنے والی کمپنی ہیومن موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنے نام سے فونز متعارف کرائے گی جب کہ نوکیا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تصدیق کی گئی کہ اس کے اکاوؕنٹس اگلے ہفتے سے بند کر دیے جائیں گے۔ ایچ ایم ڈی کی جانب سے اپنے نام سے اسمارٹ فونز کو متعارف کرائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نوکیا کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف نہیں کرائے گی۔ مذکورہ کمپنی نے نوکیا کے نام سے اسمارٹ موبائل متعارف کرانے کا لائسنس 2016 میں حاصل کیا تھا اور ان کے پاس لائسنس کے حقوق 2026 تک ہوں گے، اس وقت تک کمپنی موبائل فونز متعارف کرا سکتی ہے لیکن 2026 کے بعد کمپنی نوکیا کے فون بنانا بند کرے گی اور ممکنہ طور پر کوئی دوسری کمپنی بھی نوکیا کے برانڈ کے فونز نہیں بنائے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
عین ممکن ہے کہ کوئی دوسری کمپنی نوکیا کے اسمارٹ فونز بنانے کا لائسنس حاصل کرے اور وہ برانڈ کو اپنائے لیکن فوری طور پر اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ اسمارٹ موبائلز کے علاوہ نوکیا کے فیچر یعنی سادہ موبائلز مختلف کمپنیاں متعارف کراتی رہیں گی اور نوکیا کے سادہ فونز کو متعارف کرانے کے لائسنس بھی مختلف کمپنیوں نے حاصل کر رکھے ہیں۔ نوکیا فن لینڈ کی ایک ملٹی نیشنل موبائل، کمیونی کیشن اینڈ الیکٹرانک ڈیوائسز مینوفیکچرنگ کمپنی ہے جو مختلف کمپنیوں کو اپنی ڈیوائسز بنانے کے لائسنس فراہم کرتی ہے۔ مذکورہ کمپنی اگرچہ 1850 میں بنائی گئی تھی لیکن نوکیا نے موبائل فونز بنانے کا آغاز 1990 میں کیا تھا اور ابتدائی طور پر کمپنی نے سادہ فونز متعارف کرائے تھے، جنہوں نے بہت مقبولیت حاصل کی اور نوکیا فونز 2010 تک مقبول رہے۔ اسمارٹ فونز کے دور کے بعد حیران کن طور پر نوکیا اپنا نام برقرار نہ رکھ سکی اور اس کے اسمارٹ فونز بھی وہ توجہ حاصل نہ کر سکے جو دیگر کمپنیوں نے حاصل کی۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
Text
ہمیں افسوس ہے کہ ہم نے آپ کے پورے خاندان کا خاتمہ کر دیا
میری نسل کے لوگوں نے ٹیلی ویژن پر پہلی جنگ تب دیکھی تھی جب سنہ 1990 میں امریکہ اور اس کی اتحادی فوجوں نے عراق پر حمل�� کیا تھا۔ بغداد پر بموں کی بارش شروع ہوئی تو دنیا کے پہلے عالمی نیوز چینل نے لائیو دکھایا اور غالباً ہیڈلائن اسی طرح کی تھی کہ ’بغداد کا آسمان بمباری سے جگمگا اٹھا ہے‘۔ خبریں پڑھنے والے نے ہیڈلائن کچھ اس طرح پڑھی تھی جیسے فٹ بال میچوں پر کمنٹری کرنے والے جوش میں آ کر کسی گول کا منظر بیان کرتے ہیں۔ اسی دن سے عالمی جنگیں ہمارے گھروں میں گھس آئی ہیں۔ آپ کسی بھی دن، رات کے کھانے کے وقت ٹی وی لگائیں تو دنیا میں کہیں نہ کہیں کسی شہر کا آسمان بمباری سے جگمگا رہا ہو گا اور گورے صحافیوں کو اس شہر کا درست نام لینا کبھی نہیں آئے گا۔ آہستہ آہستہ لائیو کوریج اور میڈیا جنگ کا لازمی حصہ بن گئے جس طرح کسی زمانے فوج کے ساتھ طبل اور نقارے بجانے والے چلتے تھے، جو اپنی سپاہ کا خون گرماتے تھے۔ اسی طرح نیویارک ٹائمز اور وال سٹریٹ جرنل جیسے اخبارات کے مدبر صحافی پہلے جنگ کا جواز سمجھاتے تھے پھر الیکٹرانک میڈیا میں ان کے بھائی بہن حملہ آور فوجوں کے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کر جنگ کی کوریج کے لیے پہنچ جاتے تھے۔
ان جنگوں میں بندوق کی نالی اور ان کی آنکھ دشمن کو ایک ہی نظر سے دیکھتے تھے۔ جب ہنستی بستی آبادیاں تباہ کر دی جاتیں اور لوگ اپنے گھروں کے ملبوں سے اپنے پیاروں کی لاشیں اور کھانے کے برتن ڈھونڈ رہے ہوتے تو مغرب سے مغربی ضمیر کے رحم دل دستے سوکھا راشن اور بچوں کے کھلونے لے کر پہنچ جاتے۔ ان کے امدادی ٹرکوں پر بھی کیمرے والے صحافی موجود ہوتے جو راشن کے لیے اٹھے ہاتھوں اور بے کس چہروں کی تصویریں دنیا تک پہنچاتے اور داد پاتے۔ جدید جنگ تقریباً ایک مکمل سا پیکج بن گئی تھی جس میں اسلحے کا کاروبار بھی خوب پھلتا پھولتا اور جنگ زدہ لوگوں کے لیے خیموں اور کمبلوں کی مانگ بھی ہمیشہ ضرور رہتی۔ جن کو ازلی خون کی پیاس تھی انھیں بھی خوراک مل جاتی اور جن کے دل انسانیت سے بھرپور تھے ان کا دھندہ بھی چلتا رہتا۔ پہلے آسمانوں سے بمباری، پھر بستیاں روندتے ہوئے ٹینک، اس کے بعد جنگ بندی کے مطالبے اور پھر امدادی ٹرکوں کے قافلے۔ اسلحے کی فیکٹریاں بھی تین شفٹوں میں چلتیں اور انسانی ہمدری سے لبریز مغربی ضمیر کی دیہاڑیاں بھی لگتی رہتیں۔
جب اسرائیل نے غزہ پر وحشت ناک بمباری شروع کی (اور چونکہ ایڈیٹوریل گائیڈ لائن کی ضرورت ہے اس لیے بتاتے چلیں کہ یہ لڑائی سات اکتوبر کے حماس حملوس سے شروع نہیں ہوئی 70 سال پہلے شروع ہوئی تھی) تو موسمی دفاعی تجزیہ نگاروں کا بھی خیال تھا کہ امریکہ اور اس کی باقی نام نہاد برادری چند دن اسرائیل کو کھلا ہاتھ دے گی، ایک کے بدلے دس مارو، اگر کسی نے غزہ میں گھر، سکول، ہسپتال، میوزیم بنا لیا ہے تو اسے نیست و نابود کر دو۔ بچے مریں گے مارو لیکن پھر مغربی ضمیر انگڑائی لے کر بیدار ہو گا اور کہے گا ہم نے بہت ہزار بچوں کی لاشوں کی تصویریں دیکھی ہیں اب یہ کام بند کرو۔ لیکن مغربی ضمیر کی گنتی ابھی پوری نہیں ہوئی۔ ہم تک ننھے بچوں کی تصویریں اور کہانیاں دنیا تک پہنچانے والے 70 صحافی بھی مار دیے ہیں۔ ان میں سے کئی پورے خاندان کے ساتھ۔ لیکن مغربی ضمیر اسرائیل سے صرف یہ کہلوا سکا ہے کہ ہم نے غلط بم مار دیا۔ چند دن پہلے کرسمس منایا گیا، دنیا میں سب سے زیادہ آبادی حضرت عیسٰی کے پیروکاروں کی ہے۔
حضرت عیسیٰ بھی فلسطینی ہیں لیکن مغرب نے انھیں گورا، نیلی آنکھوں اور سنہری بالوں والا بنا لیا۔ ان کی جائے پیدائش بیت اللحم ہے، وہاں بھی اسرائیل کئی دفعہ گولے چلا چکا ہے۔ اس مرتبہ کرسمس پر وہاں حضرت عیسیٰ کے بچپن کے مجسمے کو ایک ملبے کے ڈھیر میں پڑا ہوا دکھایا گیا اور محترم پادری منتھر آئزیک نے اپنے کرسمس کے خطبے میں فرمایا: ’اور آج کے بعد ہمارا کوئی یورپی دوست ہمیں انسانی حقوق یا عالمی قانون پر لیکچر نہ دے کیونکہ ہم گورے نہیں ہیں اور تمہاری اپنی ہی منطق کے مطابق انسانی حقوق اور عالمی قانون ہم پر لاگو نہیں ہوتے۔‘
محمد حنیف
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
Text
فلسطین-اسرائیل جنگ : مغربی میڈیا جنگ کے خواہش مند افراد کا آلہ کار بن رہا ہے
غزہ کی پٹی میں مقیم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے اسرائیل کے وحشیانہ مظالم پر مغربی مین اسٹریم میڈیا کی یکطرفہ رپورٹنگ نے اس کی معروضیت کے دعووں کو بےنقاب کیا ہے۔ حماس-اسرائیل تنازع میں سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ ایک جانب جہاں مغربی میڈیا حماس کے حملے کی کوریج زیادہ کر رہا ہے وہیں دوسری جانب غزہ میں بمباری سے ہونے والی تباہی اور ہزاروں مظلوم فلسطینیوں کی اموات جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، کو انتہائی کم کوریج دی جارہی ہے اسرائیل کے جنگی جرائم کا دفاع اس جملے سے کیا جارہا ہے کہ ’اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے‘۔ غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دینے والی اس وحشیانہ بمباری کے دوران مارے جانے والے درجن سے زائد عرب صحافیوں کی ہلاکت پر ��ھی مغربی میڈیا کی جانب سے کوئی احتجاج سامنے نہیں آیا۔ آزادی اور جمہوریت کے علمبردار ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کا یہ دوہرا رویہ چونکا دینے والا ہے۔ جہاں مغربی صحافیوں کی بڑی تعداد اسرائیل سے کوریج کر رہی ہے وہیں گنتی کے صحافی غزہ میں جنم لینے والے انسانی المیے کی فیلڈ رپورٹنگ کر رہے ہیں۔ میڈیا تصویر کا ایک ہی رخ دنیا کو دکھا رہا ہے۔
اسرائیل-فلسطین تنازع کی میڈیا رپورٹنگ کا بڑا حصہ متعصبانہ طور پر صیہونی غاصبوں کی طرف داری ہے۔ مغربی میڈیا کی جانب سے 7 اکتوبر کے واقعات کی صرف حماس کے حملے کے طور پر منظر کشی کی جارہی ہے جبکہ اس حملے کے پیچھے موجود اصل وجہ یعنیٰ فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد کے پہلو کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے۔ اسرائیلی بچوں کے سر قلم کرنے کی غیرمصدقہ خبروں سے مغرب کے جذبات کو بھڑکایا گیا اور غزہ کی پٹی پر بسنے والے 22 لاکھ لوگوں کو ختم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اس جھوٹے جواز کو استعمال کیا گیا۔ کچھ اسرائیلی رہنماؤں اور مغربی میڈیا کے تجزیہ کاروں نے حماس کے حملے کو 9 ستمبر کے حملوں سے تشبیہہ دی ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ دونوں جانب ہونے والی بےگناہ لوگوں کی اموات کی مذمت کی جانی چاہیے لیکن غزہ میں اس وقت جو قیامت ڈھائی جارہی ہے، ماضی قریب میں ہمیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ نوآبادیاتی قوت کی جانب سے مظلوم اور محکوم آبادی کی نسل کشی سے بدتر کوئی امر نہیں ہے۔
اپنی حالیہ رپورٹ میں ہیومن رائٹس واچ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل، غزہ اور لبنان میں اپنی عسکری کارروائیوں میں وائٹ فاسفورس کا استعمال کر رہا ہے جس سے عام شہری سنگین اور دیر تک رہنے والے زخموں سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ ��پورٹ کے مطابق ’دنیا کی گنجان ترین آبادیوں میں سے ایک، غزہ پر وائٹ فاسفورس کے استعمال سے وہاں کی آبادی کے لیے خطرات بڑھ جاتے ہیں جبکہ یہ شہریوں کو غیرضروری طور پر خطرے میں نہ ڈالنے کے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے‘۔ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حالیہ فضائی بمباری سے سیکڑوں بچے ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ’تصاویر اور خبروں سے صورتحال واضح ہے، بچوں پر جلنے کے خوفناک نشانات ہیں، وہ بمباری سے زخمی ہوئے ہیں اور اعضا سے محروم ہوئے ہیں‘۔ ان کیسز کی تعداد میں ہر لمحے اضافہ ہورہا ہے جبکہ اسپتالوں میں ج��ہ نہ ہونے کے باعث وہ علا�� سے بھی محروم ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والی ہر قیمتی جان، غزہ میں جنم لینے والے انسانی المیے کی نشاندہی کرتی ہے۔
لیکن غزہ کے انسانی المیے کو نظرانداز کرتے ہوئے مغربی میڈیا اسرائیل کے ملٹری ایکشن کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ حقائق کو مسخ کر کے مغربی میڈیا پروپیگنڈا پھیلانے میں ان لوگوں کا آلہ کار بن رہا ہے جو جنگ کے خواہش مند ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ان کی معروضی صحافت کا مقصد صرف اپنے حکمرانوں کی اسرائیلی حمایت کی غیرمبہم پالیسی کی حمایت کرنا ہے۔ گویا الیکٹرانک میڈیا پر جیسے کوئی ورچول سنسرشپ لاگو ہے اور یہاں منطقی خیالات کے لیے جگہ تنگ ہوتی جارہی ہے۔ مثال کے طور پر امریکا کے معروف ٹی وی نیٹ ورک ایم ایس این بی سی نے مبینہ طور پر 3 مسلمان اینکرز کو معطل کر دیا کیونکہ وہ غزہ میں محصور عوام کی پبتا اپنے شو کے ذریعے دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کررہے تھے۔ عرب نیوز کے مطابق ایک صحافی نے کہا کہ ’یہ بالکل 9 ستمبر کے بعد کا دور لگ رہا ہے کہ یا تو اس بحث میں آپ ہمارے ساتھ ہیں یا پھر ہمارے خلاف‘۔ جس طرح چند مغربی میڈیا گروپس اسرائیلی بربریت اور فلسطینیوں کے بےرحمانہ قتلِ عام کے خلاف مظاہروں کی رپورٹنگ کررہے ہیں، اس سے ان کی سوچ کا اندازہ ہورہا ہے۔
بی بی سی ٹی وی کی رپورٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں کیے جانے والے مظاہرے کو ’حماس کی حمایت میں مظاہرے‘ کے طور پر بیان کیا گیا۔ بعدازاں ادارے نے عوام کو گمراہ کرنے کا اعتراف کیا لیکن اس پر معذرت نہیں کی۔ بہت سے یورپی ممالک بشمول فرانس، جرمنی اور اٹلی نے مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے لیکن پابندی کے باوجود لوگ جنگی جرائم کا شکار ہونے والے فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں نکال رہے ہیں اور ان سے اظہارِ یکجہتی کررہے ہیں۔ غزہ میں خراب ہوتی صورتحال سے عوام کے غم و غصے میں مزید اضافہ ہو گا۔ اگرچہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے ظلم پر مغربی مین اسٹریم میڈیا آنکھیں بند کیے ہوئے ہے لیکن اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کی سوشل میڈیا اور الجزیرہ جیسے چند میڈیا نیٹ ورکس بھرپور کوریج کررہے ہیں۔ مگر اب ان پلیٹ فارمز کو بھی غزہ میں قتلِ عام کی رپورٹنگ اور تبصرے کرنے سے روکنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کی پلٹزر انعام یافتہ تحقیقاتی رپورٹر اور کولمبیا یونیورسٹی کی پروفیسر عظمت خان نے بتایا کہ انسٹاگرام اسٹوری پر غزہ میں جنگ کے حوالے سے پوسٹ کرنے پر ان کے اکاؤنٹ کو ’شیڈوبین‘ کر دیا گیا۔ وہ ایکس پر لکھتی ہیں کہ ’یہ جنگ میں معتبر صحافت اور معلومات کے تبادلے کے لیے غیرمعمولی خطرہ ہے‘۔
غزہ پر اسرائیل کی بلاتعطل بمباری، اسے فلسطینی بچوں کا مقتل بنانے اور لاکھوں لوگوں کو بےگھر کرنے کے دوران نیو یارک ٹائمز کے اداریے میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی کہ ’اسرائیل جس کے دفاع کے لیے لڑ رہا ہے وہ ایک ایسا معاشرہ ہے جو انسانی زندگی اور قانون کی حکمرانی کو اہمیت دیتا ہے‘۔ ایک ایسا اخبار جو جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کرنے پر فخر محسوس کرتا ہے، اس کے ایڈیٹرز کی جانب سے جرائم کی مرتکب نسل پرست حکومت کے دفاع سے زیادہ عجیب کچھ نہیں ہوسکتا۔ اس اداریے میں اسرائیلیوں کی طرف سے فلسطینی سرزمین کو نوآبادی بنانے اور وہاں کے باشندوں کو بےگھر کرنے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ اور نیو یارک ٹائمز آخر کس قانون کی حکمرانی کی بات کررہا ہے؟ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے اور اسرائیلی خواتین اور بچوں کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرز نے جان بوجھ کر اس حقیقت کو نظرانداز کیا کہ اسرائیل کے پاس 5 ہزار فلسطینی قیدی ہیں۔ شہری آبادی پر فاسفورس بمبوں کا استعمال اور لاکھوں لوگوں کو خوراک سے محروم رکھنا، کیا یہ ایک ایسے ملک کی روش ہو سکتی ہے جو انسانی زندگی کو اہمیت دیتا ہے؟ اس طرح کے دوغلے پن اور مغرب کی حمایت نے اسرائیل کی مزید حوصلہ افزائی کی ہے اور حالات کو پہلے سے زیادہ غیر مستحکم کیا ہے۔
زاہد حسین یہ مضمون 18 اکتوبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
Text
بہتان تراشی کا عذاب
کسی پر بہتان لگانا شرعاً انتہائی سخت گناہ اور حرام ہے۔ ایک روایت کا مفہوم ہے: ’’جس نے کسی کے بارے میں ایسی بات کہی (الزام لگایا، تہمت، یا جھوٹی بات منسوب کی) جو اس میں حقیقت میں تھی ہی نہیں، تو ﷲ اسے (الزام لگانے والے، تہمت لگانے والے، جھوٹی بات منسوب کرنے والے کو) دوزخ کی پیپ میں ڈالے گا (وہ آخرت میں اِسی کا مستحق رہے گا) یہاں تک کہ اگر وہ اپنی اِس حرکت سے (دنیا میں) باز آ جائے۔‘‘ (رک جائے، توبہ کر لے تو پھر نجات ممکن ہے) (مسند احمد، سنن ابی داؤد، مشکوۃ المصابیح ) کسی آدمی میں ایسی برائی بیان کرنا جو اس کے اندر نہیں یا کسی ایسے بُرے عمل کی اس کی طرف نسبت کرنا جو اس نے کیا ہی نہیں ہے، افترا اور بہتان کہلاتا ہے۔ مسلمان پر بہتان باندھنے یا اس پر بے بنیاد الزامات لگانے پر بڑی وعیدیں آئی ہیں، اِس لیے اِس عمل سے باز آنا چاہیے اور جس پر تہمت لگائی ہے اس سے معافی مانگنی چاہیے، تاکہ آخرت میں گرفت نہ ہو۔ اگر کوئی شخص کسی پر بغیر تحقیق و ثبوت الزام یا بہتان لگاتا ہے تو شرعاً یہ گناہِ کبیرہ ہے۔
ہمارے یہاں معاشرے کا مزاج بن گیا ہے کہ وہ الزام تراشی اور بہتان کو تیزی سے پھیلانے کا کام کرتے ہیں، اس میں ان کو ایک خاص لذت محسوس ہوتی ہے، کیوں کہ شیطان ان کو اس کام پر ابھارتا ہے اور لایعنی باتوں اور کاموں میں مشغول کر دیتا ہے، شریعت کے نزدیک یہ عمل انتہائی بُرا، ناپسندیدہ اور انسانیت سے گری ہوئی بات ہے۔ اس معاملہ میں شریعت کا حکم دوٹوک اور واضح ہے کہ اگر کوئی شخص تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو اس کی تحقیق کر لو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم جہالت کی وجہ سے کچھ ایسا کر بیٹھو جو بعد میں تمہارے لیے ندامت کا سبب بن جائے۔ ہمیں چاہیے کہ اس بات کے پیچھے نہ پڑیں جس کا ہمیں علم نہیں، بے شک! کان، آنکھ اور دل سب کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’مسلمانوں کی بدگوئی نہ کیا کرو اور نہ ان کے عیوب کے پیچھے پڑا کرو، جو شخص ان کے عیوب کے درپے ہو گا، ﷲ اس کے عیوب کے درپے ہوں گے، اور ﷲ جس کے عیوب کے درپے ہوں گے تو اسے اس کے گھر کے اندر رسوا کر دیں گے۔‘‘ ( ابو داؤد)
تہمت کا تعلق کسی کی عزت و آبرو سے ہو تو دنیا و آخرت میں ان کے لیے درد ناک عذاب ہے، معاشرہ میں تہمت لگانا لوگوں کے معمول کا حصہ بن گیا ہے، اس میں بدگمانی عام ہو جاتی ہے، جو خود ایک گناہ ہے، تجسس کا مزاج پیدا ہو جاتا ہے، جس سے قرآن کریم میں منع کیا گیا ہے، تہمت اور بہتان کو پھیلانے کی وجہ سے غیبت کا بھی صدور ہوتا ہے۔ جسے اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانے سے تعبیر کیا گیا ہے، اس بُرے عمل کی وجہ سے اعتماد میں کمی آتی ہے اور لوگ شکوک و شبہات میں مبتلا ہو جاتے ہیں، گویا تہمت ایک ایسی نفسیاتی بیماری ہے جو بے شمار گناہوں میں مبتلا کرتی ہے، اس لیے اس سے حد درجہ بچنے کی ضرورت ہے۔ آج کل پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے زیادہ سوشل میڈیا نے اپنی جگہ بنا لی ہے، پہلے خبروں کی ترسیل ایڈیٹر کی مرضی پر منحصر ہوتی تھی، وہ اس کو جانچتے، پرکھتے اور سوچ سمجھ کر شایع کرتے تھے کہ کیا بات حقیقی اور معاشرے کے لیے درست ہے اور کیا نہیں، لیکن سوشل میڈیا نے لکھنے والے کو آزاد کر دیا ہے، جو چاہے لکھے اور جس پر چاہے کیچڑ اچھال دے، پھر اس پر بحث شروع ہوتی ہے اور ایسی ایسی بدکلامی اور ایسے ایسے نامناسب نکتے پوسٹ کیے جانے لگتے ہیں کہ الامان و الحفیظ۔
قرآن حکیم میں ارشاد باری تعالی کا مفہوم ہے: ’’جو لوگ بدکاری کا چرچا چاہتے ہیں ایمان والوں میں سے، ان کے لیے دنیا و آخرت میں درد ناک عذاب ہے، ﷲ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘ (النور) شریعت میں عزت و آبرو پر تہمت کے معاملہ میں شہادت کے بھی اصول سخت ہیں۔ ابُوداؤد شریف کی روایت ہے کہ جس نے کسی کے بارے میں ایسی بات کہی جو اس میں حقیقت میں تھی ہی نہیں تو ﷲ اسے دوزخ کی پیپ میں ڈالے گا۔ ان آیات و روایات کا حاصل یہ ہے کہ صرف شبہہ کی بنیاد پر کسی کو کوئی شخص طعنہ نہیں دے سکتا، اب اگر کسی شخص سے ان امور میں کوتاہی ہو رہی ہے تو اس کو سمجھایا جائے گا، مگر اسے سرِعام رسوا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور بغیر ثبوت شرعی کے کسی کے بارے میں کوئی بات نہیں پھیلانا چاہیے۔ شریعت کی منشاء یہ ہے کہ کوئی شخص بغیر ثبوت شرعی کے کسی پر الزام یا تہمت نہ لگائے، اگر ایسا کرتا ہے تو اس کی سزا بھی حکومت کی طرف سے ملنی چاہیے، گو یہ سزا ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے بعد دی جاسکے گی۔
کیوں کہ اصل معاملہ اس شخص کا ہے جس پر تہمت لگائی گئی ہے، وہ اگر تہمت لگانے والے پر کوئی دعویٰ نہیں کرتا تو ��ہمت لگانے والا سزا سے محفوظ رہے گا۔ اﷲ رب العزت نے ہدایت دی کہ افواہ سنی سنائی باتوں کو بنا تحقیق زبان سے نکالنا جائز نہیں ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ ایسی خبروں کے سننے کے بعد مسلمانوں کا کیا رد عمل ہونا چاہیے۔ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے بارے میں حسن ظن کی تاکید کی گئی ہے، کسی انسان پر بغیر کسی شرعی دلیل کے الزام لگانا بہتان ہے۔ جہاں ثبوت نہ ہو وہاں اس طرح کی بے حیائی کی خبروں کو شہرت دینا جس کا مشاہدہ آج کل سوشل میڈیا پر روزانہ ہوتا ہے، سنگین گناہ ہے۔ یہاں یہ بات بھی ذہن میں رہنی چاہیے، قرآن کریم میں بہتان سے متعلق آیات و احکام کا تعلق خاص واقعہ سے ہے، لیکن اس میں جو احکام بیان کیے گئے ہیں وہ عام ہیں، کیوں کہ بعض مخصوص آیتوں کو چھوڑ کر احکام شان نزول کے ساتھ خاص نہیں ہوتے بل کہ حکم عام ہوتا ہے۔ اس لیے واقعہ افک کی وجہ سے جو احکام نازل ہوئے وہ بھی تہمت و بہتان کے باب میں عام ہوں گے۔
تہمت کے ایک جملے اور ذرا سی بات کی وجہ سے عبرت ناک انجام ہو سکتا ہے۔ کسی پر بہتان لگانا ﷲ تعالیٰ اس کے رسول ﷺ اور ملائکہ مقربین کی ناراضی کا سبب ہے۔ لوگوں پر بہتان لگانے والے کو معاشرے میں ناپسندیدہ اور بے وقعت سمجھا جاتا ہے۔ یہ عبرت ناک واقعہ ان لوگوں کو نصیحت کے لیے کافی ہونا چاہیے، جو آج کل سوشل میڈیا کو علم اور ترقی کے استعمال کے بہ جائے، کسی مرد کی، کسی بھی نامحرم عورت کے ساتھ تصویریں جوڑتے ہیں، اس پر گانے لگا دیتے ہیں، دیکھنے والے لطف اندوز ہوتے ہیں، آگے اسے پھیلایا جاتا ہے، اس بات کی ذرہ برابر فکر نہیں ہوتی کہ اس کا انجام کیا ہو گا۔ مفہوم: ’’اور جو شخص کوئی گناہ کر گزرے یا اپنی جان پر ظلم کر بیٹھے، پھر ﷲ سے معافی مانگ لے تو وہ ﷲ کو بہت بخشنے والا، بڑا مہربان پائے گا۔‘‘ (سورۃ النساء) اس آیت کی روشنی میں، ہم سب کو توبہ کرنی چاہیے، دانستہ یا نادانستہ ہم سے یہ گناہ ہو گیا ہے تو ﷲ رب العزت سے سچے دل سے معافی مانگنی چاہیے اور آئندہ ایسی باتوں کو پھیلانے کا سبب نہ بننے کی کوشش کی جائے۔
عالیہ اظہر
1 note
·
View note
Text
امریکا میں آج تاریخ بدل جائے گی؟
(اظہر تھراج)امریکا میں انتخابات کیلئے میدان سج گیا ہے،سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بار پھر ایک خاتون سے مقابلہ ہے،کیا امریکا کی صدر ایک خاتون بن پائیں گی؟ امریکا پرکون حکمرانی کرے گا؟آج امریکی صدارتی الیکشن کے حوالے سےبڑا دن ہے،امریکا میں الیکشن کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں ۔بیلٹ پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سنٹرزمیں پہنچادی گئیں ہیں۔ 24 کروڑ سے زائد امریکی حق رائے دہی استعمال کریں…
0 notes
Text
پولنگ سٹیشنز پر کسی قسم کا سروے نہ کیا جائے، فیک نیوز نشر نہ کی جائے، الیکشن کمیشن کا پیمرا کو خط
قومی میڈیا میں ضابطہ اخلاق پر عمل یقینی بنانے کےلئے الیکشن کمیشن نے چیئرمین پیمرا کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پیمرا میڈیا کو آگاہ کرے کہ پاکستان کے نظریہ، خودمختاری اور سلامتی کے خلاف کوئی مواد نشر نہ کیا جائے، عدلیہ کی آزادی اور قومی اداروں کے خلاف کسی قسم کا مواد نشر نہ کیا جائے، قومی یکجہتی کے خلاف کوئی الزام یا بیان الیکٹرانک، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر نشر نہ کیا جائ��۔ الیکشن کمیشن نے…
View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 18 November-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۱۸؍ نومبر ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاست میں اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم آج ختم ہو گی-رائے دہی کے عمل کیلئےانتظامیہ پوری طرح تیار۔
٭ الزام تر اشی اور نکتہ چینی کے ساتھ انتخابی تشہیری مہم عروج پر - ر ائے دہند گان سے راست ملاقاتوں کو امیدواروں کی ترجیح۔
٭ فلمساز و ہدایت کا ر آشوتوش گواریکر IFFI کے بین الاقو امی انتخابی بورڈ کے چیئرمین منتخب۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت کی سیمی فائنل میں رسائی۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاست میں اسمبلی کے عام انتخابات کی تشہیری مہم آج ختم ہو جائے گی۔ آئندہ بدھ 20 نومبر کورائے دہی ہوگی ‘ جس میں 363 خواتین امیدواروں سمیت مجموعی طور پر چار ہزار 136 امیدواروں کی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں بندہو جائے گی۔ گڈچرولی ضلعےکے اہیری حلقے کے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ر ائے دہی عملے کو ووٹنگ مشینوں اور دیگر سامان کے ساتھ کل بذریعہ ہیلی کاپٹر روانہ کیا گیا۔ اسمبلی کے عام انتخابات کے ساتھ ہی ناندیڑ لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں اور تمام ر ائے دہندگان سے اپنا حقِ ر ائے دہی ادا کرنے کی اپیل ریاستی انتخابی افسر ایس چوکّ لنگم نے کی ہے۔
***** ***** *****
انتخابات کی تشہیری مہم کے اختتام کی مناسبت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور امیدواروں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات ا ور نکتہ چینی میں شدت آتی دکھائی دے رہی ہے۔
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کل ناگپور کے قریب عمریڈ میں انتخابی تشہیر ی اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے حزبِ اختلاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو اور بابا صاحب امبیڈکر جیسے رہنمائوں نے جمہوریت کے تحفظ کیلئے اپنی زندگیاں قربان کیں، لیکن بی جے پی نے ملک کو تقسیم کرنے کا کام کیا۔
کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کل گڈچرولی میں تشہیری جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے مہایوتی حکومت پر اپنے دورِ اقتدار میں مہاراشٹر کی صنعتیں گجرات میں منتقل کرنے کا الزام عائد کیا۔ بعد ازاں‘پرینکا گاندھی نے ناگپور میں کانگریس امیدوار وکاس ٹھاکرے کی تشہیر کیلئے ایک روڈ شو میں بھی حصہ لیا۔
مہاوِکاس آگھاڑی کا اختتامی تشہیری جلسۂ عام کل ممبئی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نےریاست میں مہا وکاس آگھاڑی حکومت برسرِ اقتدار آنے پرسویابین کو سات ہزار رو پئے نرخ د ینے تک چین سے نہ بیٹھنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے انتخابی منشور میں کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے سمیت دیگر وعدوں کو بھی دہرایا ۔ اس جلسۂ عام میں کانگریس رہنما ورشا گائیکواڑ، رُکنِ پارلیمان سنجے رائوت بھی موجود تھے۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کل ناگپور میں ایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ مرکزی حکومت کی رہنمائی میں ریاست میں مہایوتی حکومت کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے رائے دہندگان مہایوتی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
***** ***** *****
گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کل آکولہ میں، جبکہ آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے چندر پور ضلع کے بلار پور میں اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو نے چھترپتی سمبھاجی نگر میں کل ر ائے دہندگان سے ملاقاتیں کیں۔
اسی طرح وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل نندوربار ضلعے کے دھڑگاؤں اور ��ھولیہ ضلعے کے ساکری حلقہ کے دہی ویل میں تشہیری مہم میں حصہ لیا۔ بی جے پی قائد اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے کل ناگپور جنوبی حلقے میں روڈ شو کیا، جبکہ دوپہر کو چاندوڑ میں ایک انتخابی اجتماع میں بھی شرکت کی۔
***** ***** *****
بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کل پونے میں انتخابی تشہیر میں شریک ہوئیں۔ انھوں نے یقین دلایا کہ بی ایس پی اپنے بل بوتے پر حکومت میں آنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن مناسب نشستیں حاصل نہ ہونے پر وہ حکومت سازی کی اہل پارٹی کی حمایت کرکے حکومت میں شامل ہو کر عوام کو انصاف دلائے گی۔
***** ***** *****
تشہیری مہم کی مہلت ختم ہونے سے قبل سبھی امیدو ار عوام سے راست ملاقاتوں‘ تشہیری جلسوں اور روڈ شوز سمیت ریلیوں کے علاوہ گھر گھر جاکر رائے دہندگان سے ملاقاتیں کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
جالنہ ضلعے کے بھوکردن حلقے سے بی جے پی و مہایوتی کے امیدوار سنتوش دانوے نے کل والسا وڈالا، ڈون گاؤں، نیو ڈُنگا‘ پوکھری ا ور بوٹ کھیڑا میں تشہیری ریلی نکال کر عو ام سے ملاقاتیں کیں۔ جالنہ حلقہ انتخاب سے مہاوِکاس آگھاڑی کے امیدوار کیلاش گورنٹیال کی حمایت میں کل جالنہ شہر کے مختلف علاقوں میں تشہیری ریلیاں نکالی گئیں۔ جبکہ سابق مرکزی وزیرِ مملکت راؤ صاحب دانوے نے کل جالنہ میں مہایوتی امیدوار ارجن کھوتکر کیلئے ایک تشہیری ریلی میں حصہ لیا۔ گھن ساونگی اسمبلی حلقہ سے راشٹروادی کانگریس مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار راجیش ٹوپے نے کل اپنے انتخابی حلقے کے نالے واڑی، شاہ گڑھ، والکیشور، انتروالی سراٹی سمیت مختلف دیہاتوں کا تشہیری دورہ کیا اور رائے دہند گان سے بات چیت کی۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
ریاستی زرعی پید اوارویلیو کمیشن کے صدر پاشا پٹیل نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں برسرِ اقتدار رہتے ہوئے سویابین کو ملک میں سب سے زیادہ پانچ ہزار روپے فی کوئنٹل کے ضمانتی نرخ دئیے گئےہیںاور فصل کی نمی کی شرط 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردی گئی ہے۔ وہ گزشتہ روز ناگپور میں ایک اطلاعی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ پاشا پٹیل نے کانگریس رہنما‘ رندیپ سُرجے والا کی جانب سے سویابین کے ضمانتی نرخ کے بارے میں دی گئی معلومات کو بھی غلط قرار دیا۔
***** ***** *****
ہد ایت کار اور فلمساز آشوتوش گواریکر کو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا 2024یعنی IFFI کے بین الاقو امی انتخابی بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔ اس تقرری پر گواریکر نےخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ تیار ہونے والی فلمیں دیکھنے کیلئے اس فلم فیسٹیول سے بہتر دوسرا کوئی موقع نہیں ہے۔ یہ فیسٹیول 20 نومبرسے 28 نومبر کے درمیان گوا میں منعقد ہوگا۔
***** ***** *****
خواتین کے ایشیائی کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں کل بھارت نے جاپان کو تین ۔صفر سے شکست دے کر اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا۔ بہار کے راجگیر میں یہ مقابلہ کھیلا گیا۔ بھارت کی نونیت کور اور دیپیکا کماری نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اس ٹورنامنٹ میں منگل کو سیمی فائنل مقا بلے میں بھارت کا مقابلہ پھر ایک بار جاپان سے ہوگا۔
***** ***** *****
دوردر��ن سماچار کے سابق ڈائریکٹر جنرل ایس ایم خان کل نئی دہلی میں انتقال کرگئے، وہ 67 برس کے تھے۔ انہوں نے سابق صدر ِ جمہوریہ بھارت رتن ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے پریس سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دی تھیں۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات میں رائے دہی فیصد بڑھانے کیلئے کئی بیداری مہمیں چلائی جارہی ہیں۔
پربھنی ضلع کلکٹر دفتر او ر ر ائے دہندگان بیداری شعبہ ا ور پربھنی سائیکل تنظیم کی جانب سے کل شہر میں سائیکل ریلی نکالی گئی۔ اس سے پہلے ضلع کلکٹر رگھوناتھ گائوڑے نے سبھی شرکا‘ کو ووٹ د ینے کا حلف دلا یا۔ بعد ازاں سائیکل سو ارو ں کو اسنادات دیکر ان کی ستائش کی گئی۔ اس ریلی میں آٹھ سال سے لیکر ساٹھ سال تک کے سائیکل سوارو ں نے شرکت کی۔
دھاراشیو میں قومی خدمت اسکیم اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھو اڑہ یونیورسٹی کے ذ یلی مرکز کے شعبۂ ڈرامہ کی جانب سے شہر میں رائے دہی کے پیغام پر مبنی ڈرامہ پیش کرکے بیداری پید ا کی گئی۔
***** ***** *****
اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم ختم ہونے کے بعد 72 گھنٹوں میں امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے سے متعلق کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں ضلع کلکٹر دلیپ سوامی کی موجودگی میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس دور ان رائے دہی سے قبل کے 72 گھنٹوں کے دو ر ان گاڑیوں کی جانچ‘ مخفی طور پر کی جانے والی تشہیر‘ رائے دہندگان کو لبھانے کی کوششوں سے متعلق انتخابی مشنریوں کو چوکنا رہنے کی ہدا یا ت د ی گئیں۔
ناند یڑ ضلعے میں بھی ہر طرف سخت بندوبست کیا گیا ہے ا ور ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت نے عوام سے کثیر تعداد میں رائے دہی کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے اورنگ آباد مغربی اسمبلی حلقے میں 404 بزرگ شہریوں ا ور معذور افراد نے گھر سے رائے دہی کی۔ اس حلقے میں 95 فیصد معمر شہریوں نے گھر سے ووٹنگ کی ہے‘ جبکہ اورنگ آباد مشرقی حلقے میں 176 افراد نے گھر سے رائے دہی کا حق ادا کیا ‘ اس انتخابی حلقے میں گھر سے 96 فیصد رائے دہی ہوچکی ہے۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے بسمت تعلقے کے چکھلی پھاٹے پر بیٹھک نگرانی دستے نے ا یک ٹراویلس بس سے تقریباً 90 لاکھ روپئے نقد رقم ضبط کی۔ یہ بس ممبئی سے ناندیڑ کی جانب جارہی تھی۔
***** ***** *****
ناند یڑ ضلع کے کنوٹ‘ پانگر پاڑ‘ حد گائوں کے چو رمبا‘ بھوکر کے پاکی تانڈا‘ دیگلور کے رام تیرتھ اور مکھیڑ کے کولے گائوں کے رائے دہی مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان مقامات پر مرکزی ریزرو دستے کے ملازمین کو بندوبست پر مامور کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاست میں اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم آج ختم ہو گی-رائے دہی کے عمل کیلئےانتظامیہ پوری طرح تیار۔
٭ الزام تر اشی اور نکتہ چینی کے ساتھ انتخابی تشہیری مہم عروج پر - ر ائے دہند گان سے راست ملاقاتوں کو امیدواروں کی ترجیح۔
٭ فلمساز و ہدایت کا ر آشوتوش گواریکر IFFI کے بین الاقو امی انتخابی بورڈ کے چیئرمین منتخب۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں جاپان کو شکست دے کر بھارت کی سیمی فائنل میں رسائی۔
***** ***** *****
0 notes
Text
سیاحت کے فروغ کیلئے وزیراعلی یوگی پرعزم عید میلادالنبی کے موقع پر وزیر اعلیٰ نے عوام کو دی مبارکباد لکھنو، ۔ اتر اہم سیاحی مقامات پر ملے گی الیکٹرانک گاڑیوں کی سہولیت
0 notes
Text
باتسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس قصور
محکمہ تعلقات عامہ حکومت پنجاب
تاریخ18ستمبر2024 ہینڈ آؤٹ نمبر (525)
٭٭٭٭٭٭
ٹیکرز برائے الیکٹرانک میڈیا
قصور۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان کے حکم پر کھڈیاں خاص میں تجاوزت کیخلاف آپریشن۔
قصور۔اسسٹنٹ کمشنرقصور عطیہ عنایت مدنی نے تجاوزات کیخلاف آپریشن کی نگرانی کی۔
قصور۔ دوکانوں کے آگے تعمیر پختہ تھڑے مسمار اور عارضی رکاوٹیں ہٹاکر سامان ضبط کیا گیا۔
قصور۔ ناجائز تجاوزات کو ختم کرکے بازاروں اور راستوں کو کشادہ کر دیا گیا۔
قصور۔تین دن پہلے متعلقہ بازاروں میں انکروچمنٹ کیخلاف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بینرز اور اعلانات کروائے گے تھے۔
قصور۔ شہریوں کیطرف سے تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن کرنے پر ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو خراج تحسین۔
قصور۔ بازاروں و سڑکوں پر ناجائز تجاوزات قائم کرنیوالوں کیساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔اسسٹنٹ کمشنر عطیہ عنایت مدنی
قصور۔ شہر کی خوبصورتی میں اضافہ میری اولین ترجیح ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر
قصور۔ شہر کا حسن بحال رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ عطیہ عنایت مدنی
٭٭٭٭٭
0 notes