#گھنٹوں
Explore tagged Tumblr posts
Text
دھند کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت میں گھنٹوں تاخیر
(24نیوز)دھند کے باعث کراچی میں کینٹ اسٹیشن پر ٹرینوں کی آمد و رفت گھنٹوں تاخیر کا شکار ہے۔ ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے,ایک مسافر نے بتایا ہے کہ خیبر میل کو رات 10 بجے کینٹ اسٹیشن پہنچنا تھا جو صبح 5 بجے پہنچی ہے، مسافروں کو ٹرینوں سے متعلق معلومات دینے والا بھی کوئی نہیں،مسافر کا کہنا ہے کہ سکھر ایکسپریس اکثر تاخیر سے روانہ ہوتی ہے، ریلوے انتظامیہ کہہ رہی ہے…
0 notes
Text
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں دن اور رات 12 12 گھنٹوں پر مشتمل ہوگا
(24نیوز) آج پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں دن اور رات کا دورانیہ برابر ہوگا، جس کے مطابق دن اور رات دونوں 12 گھنٹے پر مشتمل ہوں گے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق یہ قدرتی مظہر سال میں دو مرتبہ 22 مارچ اور 22 ستمبر کو ہوتا ہے، جب سورج خط استواء کے عین اوپر ہوتا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج سال میں دو بار خط استواء کو عبور کرتا ہے , پہلی مرتبہ 22 مارچ کو جب سورج جنوبی کرہ میں واقع خط جدی سے شمالی…
0 notes
Text
میں دھنوں اور اقتباسات کی تلاش میں گھنٹوں صرف کرتا ہوں صرف ان لفظوں کو ڈھونڈنے کے لیے جو میں کہہ نہیں سکتا۔
I spend hours searching for lyrics and quotes only to find the words I can't say.
35 notes
·
View notes
Text
is it true¿?
ہر چیز سے دِلچسپی ختم ہوتی جا رہی ہے
فون ہاتھ میں پکڑے گھنٹوں سوچتا رہتا ہوں کہ کیا کروں؟
پیج کھول لُوں تو سمجھ نہیں آتا آج کیا پوسٹ کروں؟
جیسے زِندگی کہیں گُم ہو گئی ہے
مُکمل کِنارہ کرنے کو جِی چاہتا ہے
اور جب سہنے کی لت لگ جائے ، تو کُچھ کہنے کی چاہ نہیں رہتی
#urdu ghazal#urdu quote#urdu literature#love#urdu shairi#urdupoetry#unsaid#urdu#poetry#explore#recent#urdu poet#urdu lines
18 notes
·
View notes
Text
تیرا چہرہ کتنا سہانا لگتا ہے
تیرے آگے چاند پرانا لگتا ہے
ترچھے ترچھے تیر نظر کے لگتے ہیں
سیدھا سیدھا دل پہ نشانا لگتا ہے
آگ کا کیا ہے پل دو پل میں لگتی ہے
بجھتے بجھتے ایک زمانا لگتا ہے
پاؤں نا باندھا پنچھی کا پر باندھا
آج کا بچہ کتنا سیانا لگتا ہے
سچ تو یہ ہے پھول کا دل بھی چھلنی ہے
ہنستا چہرہ ایک بہانا لگتا ہے
سننے والے گھنٹوں سنتے رہتے ہیں
میرا فسانہ سب کا فسانا لگتا ہے
کیفؔ بتا کیا تیری غزل میں جادو ہے
بچہ بچہ تیرا دوانا لگتا ہے
2 notes
·
View notes
Text
وہ خوش تھی
جب خاک پہ بیٹھتی تھی
وہ خوش تھی
جب اسے درگاہ کی دہلیز پہ
عشق دکھائی دیتا تھا
نہ کوئی اور آواز تھی
نہ ہی کچھ سنائی دیتا تھا
وہ خوش اپنی روح کے ساتھ
کہ جب جسموں کی سرحدوں پہ کو پہرے نہ تھے
جب اس کے اردگرد رہنے والے بہرے نہ تھے
وہ خوش تھی اس اک شخص کے ساتھ
جو تہی دست تھا مگر
اپنے ساتھ چاند ستارے سب لاتا تھا
جو گھنٹوں جدوجہد کر کے اسے ہنساتاتھا
جو اپنے لمحوں کی ساری بارشیں فقط اس پہ لٹاتا تھا
جو اسکے جسم سے بہت دور روح میں سما جاتا تھا
وہ خوش تھی
کہ جب وہ قید نہ تھی سنگ مرمر کی دیواروں میں
جب وہ تنہا نہ تھی ہزاروں میں
کہ جب کھڑکی کے سرہانے چاند تکتی تھی
آنکھوں کی چمک سے شمع سی چمکتی تھی
جب اندھیروں میں نور ہوتا تھا
اس کے چہرے پہ یار کا نور ہوتا تھا
وہ خوش تھی جب فراق منہ زور نہ تھا
جب وصل بس میں تھا درمیاں کوئی اور نہ تھا
جب ہجر کے ناخن روح کو نہ نوچتے تھے
جب پہروں بیٹھ کے نہ سوچتے تھے
وہ خوش تھی
جب کاجل پانی بن کے نہ بہتا تھا
کوئی ہر پل چاکا و چوبند آنکھوں میں رہتا تھا
خوابوں کی کھڑکیاں جب کھلی تھیں
جب نیندوں پہ نہ کوئی پہرہ تھا
ہاں وہ خوش تھی
جب پگڑیوں نے اسے قربان نہ کیا تھا
جب اسکے دل کی دنیا کو ویران نہ کیا تھا
ہاں وہ خوش تھی
کہ جب رات یوں کالی نہ تھی
کہ جب اسکے کانوں میں غیر کی بالی نہ تھی
کہ جب کھڑکی کی دوسری طرف کوئی جالی نہ تھی
کہ جب کھڑکی کی دوسری طرف کوئی جالی نہ تھی
ازقلم توصیف انیس
3 notes
·
View notes
Text
پی آئی اے کا عروج و زوال
بیرون ملک رہنے والے پاکستانی، ’’پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز‘‘ کے ساتھ ایک رومانس رکھتے تھے۔ جو شخص بھی بیرون ملک روانہ ہوتا یا پاکستان واپس جاتا تو پاکستانی پرچم بردار ائیر لائن کو ترجیح دیتا۔ دیار غیر میں ایئرپورٹ پر کہیں کونے میں بھی پی آئی اے کا کیبن دیکھتے تو وہیں ایک چھوٹا سا پاکستان آباد ہو جاتا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ایک ہی اڑان میں یورپ اور کینیڈا سے مسافروں کو اپنی بانہوں میں بھرتی اور لاہور اسلام آباد یا کراچی میں انکے مطلوبہ ایئرپورٹ پر اتار دیتی۔ اگر کوئی شخص بیرون ملک مزدوری کرتے ہوئے وفات پا جاتا تو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ایک ہمدرد ادار�� کی طرح اسکے سارے فرائض اپنے ذمہ لیتی اور اسکی میت کو پاکستان منتقل کرنے کے تمام انتظامات منٹوں میں طے پا جاتے۔ ایک طویل عرصہ تک پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن بیرون ملک رہنے والوں کیلئے ایک ماں کا کردار ادا کرتی رہی۔ پھر اس ایئرلائن کو نظر لگ گئی۔ محافظ، راہزن بن گئے۔ عروج سے زوال تک کا سفر ایسے بے ڈھنگے طریقے سے طے ہوا کہ آج اسکا نوحہ لکھتے ہوئے قلم بھی رو رہا ہے اور دل بھی بوجھل ہے۔
میں ان دنوں بیرون ملک سفر پر ہوں جس جگہ بیٹھتا ہوں پی آئی اے کا نوحہ شروع ہو جاتا ہے ہر پاکستانی کا دل پی آئی اے کے توہین آمیز اختتام پر انتہائی اداس ہے۔ جو مسافر ایک ہی اڑان میں دنیا کے کسی بھی کونے سے پاکستان پہنچ جاتے تھے آج انہیں پاکستان آنے کیلئے دربدر ہونا پڑتا ہے، پروازیں بدلنا پڑتی ہیں، کئی ملکوں کی خاک چھاننا پڑتی ہے، سامان اتارنا اور چڑھانا پڑتا ہے اور جو کام پی آئی اے سات گھنٹوں میں سر انجام دے دیتی تھی آج وہ 12 گھنٹوں میں بھی بطریق احسن انجام نہیں پاتا۔ دیار غیر میں وفات پانے والوں کی میتیں جو ضروری کارروائی کے بعد پی آئی اے اپنے ذمے لے لیتی تھی آج اس میت کو کئی کئی دن سرد خانے کی نذر ہونا پڑتا ہے۔ اول تو کوئی ائیر لائن میت لانے کیلئے تیار ہی نہیں ہوتی اور اگر کوئی تیار ہو بھی جائے تو اس کے اخراجات اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ مرنے والے کی ساری جمع پونجی بھی لگا دی جائے وہ اخراجات پورے نہ ہو سکیں۔ مجبوراً پاکستانی کمیونٹی سے چندہ کر کے اپنے بھائی کی میت دیار غیر سے وطن بھیجی جاتی ہے اور وہ بھی کارگو کے ذریعے۔
ایک شخص کے خاندان کیلئے اس سے بڑی اذیت کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ جو شخص ساری عمر دیار غیر کی خاک چھانتا رہا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے، انکے گھر بنانے، بچوں کی شادیاں کرنے کیلئے اپنی عمر صرف کر دی جب اسے مردہ حالت میں پاکستان آنا پڑا تو وہ مناسب طریقے کے بجائے ایک کارگو سامان کے ایک حصے کے طور پر پاکستانی ایئرپورٹ پر اترتا ہے۔ اخراجات کی تو بات چھوڑیں اصل بات تو عزت و وقار کی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل کا پرچم دنیا کے ہر ایئرپورٹ پر لہراتا تھا آج وہ پرچم اندرون ملک بھی رسوا ہو رہا ہے، جس کے طیاروں پر غیر ملکی ایئر لائنز تربیت لیا کرتی تھیں آج ان طیاروں کی حالت ایسی ہے کہ شاید انہیں سڑکوں پر بھی نہ چلایا جا سکے۔ جو ادارہ غیر ملکی ایئر لائنوں کو فضائی میزبان تیار کر کے دیتا تھا آج وہاں پر ڈھنگ کے میزبان بھی دستیاب نہیں ، جس کے پائلٹ دنیا بھر کیلئے عزت و فخر کا نشان ہوا کرتے تھے آج ان کے ماتھے پر جعلی ڈگری کا جھوٹا داغ لگا کر پوری دنیا میں ان کا داخلہ ممنوع کر دیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے زوال کا ہر دن پاکستانیوں کے دل زخمی کرنے والی داستان ہے، یہ کہانی لکھتے ہوئے انگلیاں فگار ہیں، کس کے ہاتھ پہ میں پی آئی اے کا لہو تلاش کروں۔ ایک ایسی ائیر لائن جسکے پاس کل 33 طیارے ہیں جن میں 17 اے 320، 12 بوئنگ 777 اور چار اے ٹی آر ہیں۔ جس کے مجموعی اثاثوں کی بک ویلیو (کتابی قیمت) تقریباً 165 ارب روپے اور 60 فیصد شیئرز کی مالیت تقریباً 91 ارب روپے بنتی ہے۔ جبکہ حکومت نے خریداروں کو راغب کرنے کے لیے کم از کم بولی 85 ارب روپے مقرر کر رکھی ہو، اس کی بولی محض دس ارب روپے لگانا بذات خود توہین آمیز اور ناقابل یقین ہے۔ ایک ایسی کمپنی جیسے ہوا بازی کا تجربہ ہی نہیں اس کو نیلامی کی بولی میں شامل کرنا کئی سوالات جنم دے رہا ہے۔ ’’غیر سیاسی‘‘ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف، وزیر نجکاری جناب عبدالعلیم خان، وزیر خزانہ جناب محمد اورنگزیب کی صلاحیتوں کا امتحان ہے۔ انہیں سمجھنا چاہئے کہ ہر قومی اثاثہ برائے فروخت نہیں ہوتا۔
ہم تو یہ توقع لگائے ہوئے تھےکہ ملکی معیشت کے اشاریے بہتر ہوں گے اور اسٹیل مل پی آئی اے جیسے ادارے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔ خدارا ملک کی سلامتی اور ملک کا امتیازی نشان بننے والے اداروں کو فروخت کرنے کے بجائے ان کی بحالی پر توجہ دیں۔ اگر صوبہ خیبرپختونخوا، صوبہ پنجاب اور پلاٹ بیچنے والی کمپنی یہ ادارہ چلانے کا دعویٰ کر سکتی ہے تو خود حکومت کیوں نہیں چلا سکتی۔ پی آئی اے بچائیں اور اسے چلائیں۔ امیگریشن حکام کی بدسلوکی اور بے توقیری کا نشانہ بننے والوں کے زخموں پر مرہم اسی صورت میں رکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن ایک مرتبہ پھر اڑان بھرے اور سبز ہلالی پرچم پوری دنیا میں لہرائے۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
پریس ریلیز
*پنجاب میں کام ہو رہا ہے جبکہ فتنہ پارٹی فتنہ گردی میں مصروف ہے: عظمٰی بخاری*
*ایک صوبے کا ''مولا جٹ'' ہر روز فیڈریشن پر چڑھائی کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے: عظمٰی بخاری*
*میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ کی بنیاد پر کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے: عظمٰی بخاری*
*صحافیوں کے لئے میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، ان کے مسائل کا حل میری پہلی ترجیح ہے: سید طاہر رضا ہمدانی*
*ڈی جی پی آر کو جدید تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا میرا مشن ہے: غلام صغیر شاہد*
لاہور30 ستمبر:- نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز غلام صغیر شاہد کی جانب سے نجی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری اور سیکریٹری انفارمیشن سید طاہر رضا ہمدانی نے خصوصی شرکت کی۔ بیٹ رپورٹرز، بیورو چیفس، کالم نگار اور نیوز ایڈیٹرز بھی ظہرانے میں مدعو تھے۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب میں کام ہو رہا ہے اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز ہر روز عوام کے مسائل کے حل کے لئے گھنٹوں میٹنگز کرتی ہیں۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی آپ سب کے سامنے ہے۔ اس لئے پنجاب کے لوگ فتنہ پارٹی کی فتنہ گردی کا حصہ نہیں بنتے۔ ایک صوبے کا مولا جٹ ہر روز فیڈریشن پر چڑھائی کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ ایک مخصوص جماعت اور اس کے کارندوں نے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ لاہور کے ناکام جلسے اور راولپنڈی کے فلاپ احتجاج کے بعد یہ باولے ہو چکے ہیں۔ان کا اپنا صوبہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے لیکن ان کو فکر صرف پنجاب میں جلسے اور احتجاج کرنے کی ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ خیبر پختون خواہ کے لوگوں کو بھی بجلی کے بلوں میں ریلیف ملے۔جس طرح پنجاب کے بچوں کو لیپ ٹاپس، سکالرشپس اور الیکٹرک بائکس مل رہی ہیں اسی طرح خیبر پختونخواہ کے بچوں کو بھی یہ سب کچھ ملے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ بڑی تیزی سے جاری ہے۔ ہم میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ کی بنیاد پر کرنے کا طریقہ کار وضع کر رہے ہیں اور وزیراعلی پنجاب جلد ڈی جی پی آر کا دورہ کریں گی۔ اس موقع پر سیکریٹری انفارمیشن سید رضا ہمدانی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل حل کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے۔ میرے دروازے صحافیوں کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں۔ صحافی کالونی کے مسائل ہوں یا صحافیوں کی گرانٹ کے، انکے حل کو ترجیح دی جائے گی۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہمیشہ مثبت رول ادا کیا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ ڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد نے کہا کہ وزیر اطلاعات پنجاب نے جو ٹاسکس دیے ہیں انکو جلد از جلد پورا کریں گے۔ وزیراعلٰی پنجاب کے ویژن کے مطابق محکمہ اطلاعات کو چلایا جارہا ہے۔ ڈی جی پی آر کے آپریشنل ہیڈ متحرک اور موثر بنانا میرا مشن ہے۔ ہم نے آتے ہی میڈیا کے التواء شدہ بقایاجات میں سے 20 کروڑ ادا کئے ہیں۔ باقی ادائیگیاں آنے والے دنوں میں کردی جائیں گی۔ ڈی جی پی آر کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا بھی میرے ٹاسکس میں شامل ہے-
٭٭٭
0 notes
Text
موسم کی تبدیلی سے پنجاب میں ڈینگی پرسراٹھانے لگا
موسم کی تبدیلی سے پنجاب میں ڈینگی سراٹھانے لگا ۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں صوبہ میں ڈینگی کے 27 کیسز رپورٹ ہوئے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے پنجاب بھر میں ڈینگی کے اعدادو شمار جاری کردیے۔ ایک ہفتہ میں 81 کیسز جبکہ رواں سال اب تک ڈینگی کے 447 کیسز رپورٹ ہوئے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں راولپنڈی سے 19، لاہور سے 02، بہاولپور سے 01، چکوال سے 02 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے۔ملتان، مظفرگڑھ اور منڈی…
0 notes
Text
گھنٹہ فرق نہیں پڑتا والا ایٹیٹوڈ گھنٹوں فرق پڑنے کے بعد ہی آتا ہے
1 note
·
View note
Text
مہنگے ریلوے سفر میں بدحال مسافر
پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان ریلوے نے مسافر ٹرینوں اور مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا سلسلہ شروع کیا تھا، وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود برقرار ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی و بیشی ہوتی رہی مگر پاکستان ریلوے کے کرایوں میں کمی نہیں ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت نے ریلوے کے اہم محکمے کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے، جہاں کوئی وزیر موجود نہیں اور اویس لغاری کو چند روز کے لیے ریلوے کا وزیر بنایا گیا تھا جس کے بعد سے ریلوے افسران ہی فیصلے کر رہے ہیں۔ جنھیں مسافروں کا کوئی احساس نہیں جس کی وجہ سے ریلوے مسافر لاوارث ہو کر سفر کر رہے ہیں جب کہ ریلوے کے بڑے افسروں کے سفر کے لیے ریلوے کے خصوصی اور شاہانہ سہولتوں سے آراستہ سیلون موجود ہیں جو مسافروں کا سفر ان کی بوگیوں میں جا کر دیکھیں تو شاید انھیں احساس ہو جائے کہ ریلوے مسافر کس بدحالی میں سفر کرتے آ رہے ہیں مگر وہ ایسا کیوں کریں گے ریلوے ٹرینوں میں بزنس کلاس اور اسٹینڈرڈ اے سی ہیں جب کہ اکنامی کلاس تیسرے درجے کی کلاس ہے۔ تیز رفتار ٹرینوں جن کے کرائے بھی کچھ زیادہ ہیں ان میں کچھ بہتر بوگیاں اکنامی میں لگا دی جاتی ہیں مگر بعض دفعہ قراقرم اور بزنس ٹرین میں بھی پرانی اور خستہ بوگیاں جو سفر کے اب قابل نہیں مگر وہ بھی لگا دی جاتی ہیں جب کہ باقی ٹرینوں میں لگائی جانے والی اکنامی بوگیاں انتہائی خستہ حال اور ناقابل سفر ہوتی ہیں۔
جن کے پنکھے خراب، بلب غائب، واش روم گندے اور بعض میں اندر سے بند کرنے کے لاک تک نہیں ہوتے۔ اے سی کلاسز میں تو لوٹے اور ٹشو رول اور ہاتھ دھونے کا لیکوڈ ضرور ہوتا ہے مگر اکنامی کے لاوارث مسافر لوٹوں تک سے محروم ہوتے ہیں اور مسافر خریدے ہوئے پانی کو پینے کے بعد وہ خالی بوتلیں واش روم میں رکھ دیتے ہیں جو دوسروں کے بھی کام آ جاتی ہیں۔ اے سی بوگیوں میں مسافر کم اور سہولتیں موجود ہوتی ہیں۔ جہاں فاصلے کے بعد صفائی کرنے والے دوران سفر آ جاتے ہیں یا کوئٹہ سے پشاور یا کراچی سے لاہور، روہڑی اور راولپنڈی و پشاور تک کی گاڑیوں میں صفائی کا عملہ مقرر ہے جو پورے سفر میں ایک دو اسٹیشنوں پر اے سی کوچز کی صفائی کر دیتے ہیں مگر اکنامی کلاس کے مسافروں کو رفع حاجت کے لیے پانی کی معقول فراہمی، صفائی اور روشنی اور پنکھوں کی ہوا سے مکمل محروم رکھا جاتا ہے جہاں گرمی میں پنکھے چلتے ہیں تو لائٹ نہیں ہوتی۔ واش رومز بدتر اور پانی سے محروم ہوتے ہیں۔ اکنامی کلاس میں بہت سے مسافر سیٹ ریزرو نہ ہونے کی وجہ سے مجبوری میں فرش پر بھی سفر کر لیتے ہیں۔ اکنامی کلاسز میں مسافر بھی زیادہ ہوتے ہیں اور ان بوگیوں میں پانی جلد ختم ہو جاتا ہے۔
کراچی سے چلنے والی ٹرینوں میں روہڑی، ملتان اور لاہور میں پانی بھرا جاتا ہے اور دوران سفر واش رومز کا پانی ختم ہو جائے تو مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے یا ضرورت پر خود ہی متبادل انتظام کرنا پڑتا ہے۔ ایئرپورٹس کی طرح تمام ریلوے اسٹیشنوں پر فراہم کردہ کھانا اور غیر معیاری ہوتا ہے جب کہ دوران سفر خوردنی اشیا، پانی کی بوتلوں اور کنفیکیشنری کے نرخ اسٹیشنوں سے بھی زیادہ ہوتے ہیں اور چائے و کھانا فروخت کرانے والوں کے ٹھیکیدار ریلوے عملے اور افسروں کو مفت کھانا اور چائے فراہم کرتے ہیں اور قیمت مسافروں سے وصول کر لیتے ہیں۔ ٹرینوں میں دوران سفر مسافروں کو تکیے اور چادریں مہنگے کرائے پر دی جاتی ہیں جو صاف نہیں ہوتے اور پرانے ہوتے ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں اور دوران سفر فروخت ہونے والی اشیائے ضرورت اور خوردنی کے سرکاری طور پر نرخ مقرر نہیں ہوتے اور مسافروں کو بازار سے کافی مہنگے ملتے ہیں جن کا کوئی معیار نہیں ہوتا۔ ریلوے کے سفر ��ڑکوں کے سفر کے مقابلے میں آسان اور آرام دہ کہا جاتا ہے مگر لمبے سفر کی ٹرینوں کی بعض بوگیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کی اوپر کی نشست پر صرف لیٹا جا سکتا ہے بیٹھا نہیں جا سکتا۔ دوران سفر سامان کی حفاظت خود مسافروں کی ذمے داری ہے مگر رات کو بوگی میں روشنی کی فراہمی ریلوے اپنی ذمے داری نہیں سمجھتی اور مسافروں کو کھانا کھانے اور ضرورت پر اپنے موبائل فونز سے روشنی کرنا پڑتی ہے۔
محمد سعید آرائیں
بشکریہ ایکسپریس نیوز
#Economy#Pakistan Economy#Pakistan Railway Crisis#Pakistan Railway History#Pakistan Railway Problems#Pakistan Railways#World
0 notes
Text
24 گھنٹوں میں 11 لاکھ سے زائد جرمانے عائد
(فاران یامین)لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈان کے دوران 434 دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 8 لاکھ 68 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب کے حکم پر سموگ تدارک کے لیے کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 434 دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 8 لاکھ 68 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس کے علاوہ 85 گاڑیوں کو بغیر ترپال…
0 notes
Text
گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبہ بھر میں ڈینگی کے109 کیسز رپورٹ
زاہد چودھری:ڈینگی نے پھر سر اٹھا لیا،باغوں کے شہرمیں ڈینگی کے وارجاری ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں لاہور سے ڈینگی کے تین کیسز جبکہ 24گھنٹےمیں صوبہ بھر میں ڈینگی کے109کیسز جبکہ ایک ہفتہ میں859ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔محکمہ صحت کے ترجمان کے نے بتایا ہے کہ رواں سال ابتک ڈینگی کے2ہزار976ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئے، انسداد ڈینگی کے لئے انتظامات مکمل کر رکھے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سمیت…
0 notes
Text
ایک حساس انسان کی زندگی کافی مشکل ہوتی ہے چھوٹی چھوٹی باتوں پر وہ گھنٹوں سوچتا ہے گھنٹوں روتا ہے راستے پر جاتے ہوۓ جب خود سے غریب کو دیکھتا ہے تو رات کے آخری پہر تک اس کے بارے میں سوچتا ہے انٹرنٹ پر سامنے اگر کوئی اداسی کی ویڈیو آجاۓ تو بھری محفل میں رو دیتا ہے کوئی تھوڑا سا پیار دیتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ یہی انسان میری زندگی میں آیا ہے تو اوقات سے زیادہ پیار ہم بدلے میں دے دیتے ہیں تو وه سمجھتا ہے کہ یہ تو میرے پیار کا محتاج ہے اگے سے وہ پل پل تھڑپاتا ہے اور ہم اس پہلے والے پیار کو دیکھنے کی امید میں تھڑپتے ہیں دن کو ہزار باتیں ہم سن کر خاموش رہتے ہیں اور اپنے اندر دفن کرتے ہیں جو ہمیں اندر ہی اندر سے کھاتی ہیں رات کو جب بستر پر جاتے ہیں تو ہزاروں آنسوں باہر انے کے لئے تیار ہوتی ہے دل کرتا ہے بندہ چیخ چیخ کر یہ سب جو غبار ہوتا ہے وہ نکالے لیكن نہیں کرسکتا بس یہی روز کے درد جب اندر دفن ہوتے ہوتے دل بھر جائے تو بندہ یا تو زندہ لاش بن جاتا ہے اور یا خودکشی کو اپنا دوست مان لیتا ہے اور اس کا ہاتھ تھام کر چلا جاتا ہے ۔۔
The life of a sensitive person is very difficult. He thinks for hours over small things. He cries for hours on the way. When he sees the poor from himself, he thinks about him until the end of the night. In front of the internet if someone is sad. When the video comes, he cries in a crowded gathering. If someone gives a little love, they think that this person has come into my life. So, we give more love than we deserve in return, he thinks that he is in need of my love. From the front, he beats every moment and we keep clinging in the hope of seeing that previous love. A thousand words a day we listen and keep silent and bury inside ourselves that eats us from inside. At night when we go to bed. Thousands of tears are ready to come out. The heart wants to scream and blow out all the dust but I can't. That's the only thing that is daily pain. When the heart is filled with tears, the person becomes a living corpse. Yes, or does suicide accept as his friend and walks away holding his hand.
Ahmed's betrayal
9 notes
·
View notes
Text
انڈیا میں مٹی کے تیل پر چلنے والا تھری ڈی پرنٹڈ راکٹ: ’صرف 72 گھنٹوں میں انجن تیار ہو جاتا ہے‘
http://dlvr.it/T7lVDQ
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 21 May-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۱؍مئی ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ملک بھر میں تقریباً 60 فیصد اور مہاراشٹر میں اوسطاً 54 فیصد ر ائے دہی کا اندراج۔
٭ رائے دہی کے بعد پولنگ کیبن کو ہار ڈالنے پر شانتی گیری مہا را ج کیخلاف مقدمہ درج۔
٭ بارہویں بورڈ امتحانات کے نتائج کا آج دو پہر ایک بجے اعلان ہوگا۔
اور۔۔۔٭ قومی صاف ہو ا پر وگرام میں چھترپتی سمبھاجی نگر کو ریاست میں دو سرا اور ملک میں بارہواں مقام حاصل۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
پا رلیمنٹ کے عام انتخابات کے پانچویں مرحلے کی را ئے دہی کا عمل کل چند معمولی واقعات کو چھوڑ کر پُرامن طریقہ سے مکمل ہوگیا۔ ملک بھر میں چھ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 49 حلقوں میں اوسطاً 60 فیصد ر ائے دہی کا اندراج کیا گیا۔ریاست کے 13 حلقوں میں کل شام چھ بجے تک 54 اعشاریہ 33 فیصد شہریوں نے حقِ ر ائے دہی ادا کیا۔شمال ممبئی لوک سبھا حلقہ میں 55 اعشاریہ 21 فیصد، شمال وسطی ممبئی میں 51 اعشاریہ 42 فیصد، جنوب ممبئی میں 47 اعشاریہ 70 فیصد، جنوبی وسطی ممبئی میں 51 اعشاریہ 88 فیصد، شمال مغربی ممبئی میں 53 اعشاریہ 67 فیصد اور شمال مشرقی ممبئی انتخابی حلقہ میں 53 اعشا ریہ 75 فیصد را ئے دہی کا اندرا ج کیا گیا۔دھولیہ انتخابی حلقہ میں 56 اعشاریہ 61 فیصد، دِنڈوری میں 62 اعشاریہ 66، ناسک میں 57 اعشاریہ 10، پال گھر میں 61 اعشاریہ 65، بھیونڈی میں 56 اعشاریہ 41، کلیان میں 47 اعشاریہ صفر آٹھ جبکہ تھانے لوک سبھا حلقہ میںشام چھ بجے تک 49 اعشاریہ81 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
***** ***** *****
ممبئی کے تمام چھ پارلیمانی حلقوں میں رائے دہندگان میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا، بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر صبح کے اوقات میں رائے دہندگان کی لمبی قطاریں نظر آئیں۔تاہم شیو سینا اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر انتظامی مشنری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایاکہ جہاں ٹھاکرے گروپ کے امیدو اروں کو زیادہ ووٹ ملنے کی امید تھی وہاں جان بوجھ کر پولنگ میں تاخیر کی گئی۔وہ گزشتہ روز ممبئی میں ایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ را ئے دہندگان کو گھنٹوں تک دھوپ میں کھڑے رہ کر اپنی باری کا انتظا کرنا پڑا۔ لہٰذا اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کرنے کی اطلاع بھی ٹھاکرے نے صحافیوں کو دی۔
***** ***** *****
ممبئی کے دھاراوی میں واقع ٹرانزٹ کیمپ اسکول کمپلیکس میں 34 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے ۔ ملک میں کسی ایک مقام پر قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنوں میں یہ سب سے زیادہ تعداد تھی۔ ان پولنگ اسٹیشنوں کو مختلف رنگ دئیے گئے تھے او ر پولنگ اسٹیشن کے ر نگ کے لحاظ سے را ئے دہندگان ووٹر سلپ دیئے گئے ‘جبکہ پولنگ اسٹیشن کے داخلی دروازے سے اسٹیشن کے ا ندرونی احاطے تک متعلقہ رنگ کے قالین بچھا ئےگئے۔ جس کے باعث ر ائے دہندگان کو اپنا پولنگ اسٹیشن تلاش کرنے میں سہولت ہوئی۔
***** ***** *****
تھانے انتخابی حلقے میں ایک ر ائے دہند ے کے نام سے دوسرے شخص کے ووٹ ڈالنے کا معا ملہ پیش آیا۔ مذکورہ ووٹر کی شناخت کے بعد انتخابی فیصلہ افسر کی ہدایات کے مطابق اسے بیلٹ پیپر دے کر ووٹ ڈالنے کا موقع دیا گیا۔ تھانے انتخابی حلقہ کی معاون انتخابی فیصلہ افسر ارمیلا پاٹل نے یہ جانکاری دی۔
***** ***** *****
ناسک میں آزاد امیدوار شانتی گیری مہاراج کیخلاف ��رمبکیشور میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ کیبن کو ہارپہنانے کی پاداش میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جبکہ مہسرول کے رائے دہی مرکز پر ’’جئے بابا جی‘‘ تحریر والا زعفرا نی لباس پہن کر ووٹ دینے والے جنیش سورانند مہاراج کے خلاف بھی مقدمہ درج کیے جانے کی اطلاع ہمارے نمائندے نے دی ہے۔
***** ***** *****
مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل آئندہ چار جون سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کر نے کے فیصلے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اپنے موقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ مر اٹھا برادری کو دیگر پسماندہ طبقات یعنی اوبی سی کوٹے سے ریزرویشن دینے اور قریبی رشتے دارو ں سے متعلق مطالبے پر عمل آوری کیلئے یہ احتجاج کیا جارہا ہے۔
***** ***** *****
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ - آئی سی ایم آر نے واضح کیا ہے کہ بنارس ہندو یونیورسٹی کا کووڈ 19 کی ویکسین کے اثرات سے متعلق تحقیقی مقالہ گمراہ کرنے والا ہے۔ اس تحقیق میں کونسل نے کسی بھی طرح سے حصہ لینے اور تحقیق کیلئے کوئی مالی یا تکنیکی مدد فراہم کیے جانے کی تردید بھی کی ہے۔
***** ***** *****
احمد آباد کی سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی طیران گاہ سے گجرات کے انسدادِ دہشت گردی دستے نے کل چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ مقامی پولس نے بتایا کہ یہ چاروں سری لنکا کے رہائشی ہیں اور انہوں نے دولت اسلامیہ تنظیم کیلئے سرگرم ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ وہ چنئی کے راستے سری لنکا سے احمد آباد آئے ہیں اور پولس ان کے سفر سے متعلق مزید تفتیش کر رہی ہے۔
***** ***** *****
سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو آج ان کی برسی پر ہر طرف خر اجِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔1991 میں آج ہی کے دن تمل ناڈو کے شری پیرُمبُدُور میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی ایک بم دھماکے میں مو ت واقع ہوئی تھی۔
***** ***** *****
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ ہیان گزشتہ روز ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ ان کی موت پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے اظہارِ تاسف کیا ہے۔ بھارت نے اس واقعے پرآج ایک دِن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشو انی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں
***** ***** *****
ریاستی ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے ر واں سال فروری ۔ مارچ میںمنعقدہ بارہو یں جماعت کے امتحانات کا نتیجہ آج ظاہر کیا جائےگا۔ آج دو پہر ایک بجے بورڈ کی ویب سائٹ پر یہ نتیجہ دیکھا جاسکے گا۔ بورڈ نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ نمبرات کی جانچ ا ور جوابی بیاض کی فوٹو کاپی کیلئے پانچ جون تک مع فیس ا ٓن لائن درخواست کی جاسکتی ہے۔
***** ***** *****
قومی انسدادِ فضائی آلودگی پر وگرا م میں چھترپتی سمبھاجی نگر شہر کو ریاست میں دوسرا اور ملک میں بارہواں مقام حاصل ہوا ہے۔ ملک بھر میں شہروں کی ہوا کو صاف رکھنے کیلئے نیشنل کلین ایئر پروگرام کے تحت مختلف سرگرمیاں عمل میں لائی گئیں۔ اس میں تھانے شہر نے پہلا مقام حاصل کیا ہے‘ جبکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے بعد نئی ممبئی اور ناگپور شہرکومقا م دیا گیا ہے۔
***** ***** *****
ریاست کی ایک لاکھ 31 ہزار آنگن واڑیوں میں قومی تعلیمی پا لیسی نافذ کی جائےگی۔ اعلیٰ تعلیم میں قومی تعلیمی پالیسی کا نفاذ شر وع ہوچکا ہے اور آئندہ تعلیمی سال میں پرائمری سطح پر بھی اس پالیسی کا نفاذ ہوگا۔ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق تیار کردہ نصاب پر مبنی کتب ریاست کی ایک لاکھ 31 ہزار آنگن واڑیوں کو فراہم کی جائیں گی۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر کے ڈویژنل کمشنر مدھوکر راجے آردڑ نے آئندہ موسمِ باراں کے د وران ممکنہ سماوی آفات سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ انتظامات کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ وہ کل چھترپتی سمبھاجی نگر ڈویژن میں قبل از مانسون تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے مخاطب تھے۔ انھوں نے قدرتی آفات یا سیلابی صورتحال سے جانی یا مالی نقصانات نہ ہونے دینے سے متعلق انتظامیہ کو مکمل خبرداری برتنےکا حکم بھی دیا۔ اس جائزاتی اجلاس میں مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع کے کلکٹر اور ضلع پریشدوں کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز موجود تھے۔
***** ***** *****
ناند یڑ ضلع سپرنٹنڈنٹ زرعی افسر کی جانب سے خریف ہنگام 2024 کی قبل از تیاری کیلئے زرعی محکمے کے افسر ان و ملازمین کو تربیت د ینے ضلعی سطح پر خریف ہنگام کی قبل از جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا۔لاتور کے علاقائی جوائنٹ زرعی ڈائریکٹر صاحب رائو دیویکر نے اس اجلاس میں رہنمائی کرتے ہوئے ضلع کے 16تعلقوں میں قبل از خریف ہنگام کی گئی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
***** ***** *****
ناندیڑ کے ڈاکٹر شنکر رائو چوہان سرکار ی طبّی کالج او ر اسپتال میں آٹھ جدید ترین سماعت کے آپریشن کی مشینیں نصب کی گئی ہیں۔ کل اس مشین کا افتتاح اسپتال کے ڈین ڈاکٹر سدھیر دیشمکھ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر د یشمکھ نے مریضوں کے علاج کے ساتھ ہی یہ مشینیں طلبہ کی تعلیم میں بھی معاون ثابت ہونے کا یقین ظاہر کیا۔
***** ***** *****
لاتور شہر میونسپل کارپو ر یشن نے کل غیر قانونی اشتہاری بورڈ نصب کرنے کے معاملات میں گیارہ مقدمات درج کیے، جبکہ 17 بورڈس نکال لیے گئے۔ نائب میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنجاب کھانسوڑے نے اس معاملے میں میٹنگ لیکر متعلقین کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات دئیے۔
***** ***** *****
انڈین پریمیر لیگ ( آئی پی ایل) کرکٹ ٹورنامنٹ میں آج پلے ا ٓف کیلئے کولکاتہ نائٹ رائیڈرس اور سن رائزرس حیدرآباد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ احمد آباد میں شام ساڑھے سات بجے میچ کا آغاز ہوگا۔ جبکہ ٹورنامنٹ کا دوسرا پلے آف میچ ‘رائل چیلنجرز بنگلورو اور راجستھان رائلز کے درمیان کل کھیلا جائے گا۔
***** ***** *****
جنوب وسطی ریلوے کے ناندیڑ ڈویژن میں مرمت و درستی کے کاموں کی وجہ سے آج دَونڈ۔ نظام آباد۔ پنڈھر پور ر یلوے گاڑیاں مدکھیڑ تا نظام آباد کے درمیان منسوخ کردی گئی ہیں‘ جبکہ ناند یڑ۔ امرتسر سچکھنڈ ایکسپریس کے روٹ میں آج او ر امرتسر۔ ناند یڑ سچکھنڈ ایکسپریس کے روٹ میں کل عارضی تبدیلی کیے جانے کی اطلا ع ناند یڑ زون دفتر نے د ی ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ملک بھر میں تقریباً 60 فیصد اور مہاراشٹر میں اوسطاً 54 فیصد ر ائے دہی کا اندراج۔
٭ رائے دہی کے بعد پولنگ کیبن کو ہار ڈالنے پر شانتی گیری مہا را ج کیخلاف مقدمہ درج۔
٭ بارہویں بورڈ امتحانات کے نتائج کا آج دو پہر ایک بجے اعلان ہوگا۔
اور۔۔۔٭ قومی صاف ہو ا پر وگرام میں چھترپتی سمبھاجی نگر کو ریاست میں دو سرا اور ملک میں بارہواں مقام حاصل۔
***** ***** *****
0 notes