#کہاوت
Explore tagged Tumblr posts
Text
نالی کے َڈنڑ پیلنا
نالی پر ڈنڑوں کی کسرت کرنا ؛ بازاری عورت سے مجامعت کرنا ، رنڈی بازی کرنا
#نالی کے َڈنڑ پیلنا#نالی#بازاری عورت#رنڈی بازی#مجامعت#ڈنڑوں#urdu#اردو#saying#urdu saying#اردو کہاوت#کہاوت
0 notes
Text
Arabian proverb : "Behind every delay, there's khayr (goodness)".
عربی کہاوت: "ہر تاخیر کے پیچھے خیر ہے۔".
32 notes
·
View notes
Text
عالمی کہاوتیں
1. آئرش کہاوت
کنویں میں تھوک مت ڈالو، ہو سکتا ہے کسی دن تمہیں اسی سے پانی پینا پڑے۔
2. فرانسیسی کہاوت
اپنا پیار اپنی بیوی کو دو اور اپنا راز اپنی ماں کو۔
3. اطالوی کہاوت
پیار اور خوشبو کو چھپایا نہیں جا سکتا۔
4. سوئس کہاوت
جب آدمی پیٹ بھر لیتا ہے تو اسے روٹی کا ذائقہ نہیں محسوس ہوتا۔
5. اسکاٹش کہاوت
اگر تم مسکرانا نہیں جانتے تو دکان مت کھولو۔
6. ہسپانوی کہاوت
پیار جو تحفوں پر پلتا ہے، ہمیشہ بھوکا ��ہتا ہے۔
7. جاپانی کہاوت
خدا پرندوں کو ان کا کھانا دیتا ہے، لیکن انہیں اسے حاصل کرنے کے لیے اڑنا پڑتا ہے۔
8. ڈچ کہاوت
پیار اسی وقت تک رہتا ہے جب تک پیسہ رہتا ہے۔
9. انڈونیشی کہاوت
جو اپنے دوست کو قرض دیتا ہے وہ دونوں کو کھو دیتا ہے۔
10. بیلجیئن کہاوت
جو شخص خوبصورت عورت سے شادی کرتا ہے اسے دو آنکھوں سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے.
7 notes
·
View notes
Text
بے بسی کی انتہاوں میں ایک عربی کہاوت یاد آجاتی ہے بس ۔ کیا یہ ہے وہ زندگی جس کے لیے میں ماں کے پیٹ میں لات مارا کرتا تھا-
In the extremes of helplessness, I just remember an Arabic proverb.
Is this the life I used to kick in the mother's womb for-
41 notes
·
View notes
Text
ٹرمپ شہزادہ آگیا عمران کو باہر لائے گا وزیر اعظم بنائے گا
اردو کی مشہور کہاوت ہے “بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ ” مجھے اس کہاوت کا اصل مقصد اس سے پہلے کبھی ایسے سمجھ نا آیا جیسے آج آرہا ہے ، امریکی الیکشن پاکستان تحریک انصاف کے چاہنے والوں نے جس طرح دھمال ڈالی ہے، اُس سے اس کہاوت کا مفہوم صحیع معنوں میں سمجھ آیا ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔۔ اوہ یہ تو کھلا دھوکہ ہے، پاکستان میں امریکی ویزوں کے منتظر افراد میں عمران خان بھی شامل ہیں اور اسی لیے الیکشن امریکہ میں…
0 notes
Text
یہ صرف کہاوت ہے کہ آپ اگر اچھے ہیں تو آپ کے ساتھ بھی اچھا ہوگا۔۔۔
0 notes
Text
روسی کہاوت ہے،
تعلقات کے دو ہی اصول ہوتے ہیں،
خون ملتا ہو یا خیالات ملتے ہوں🏷🥀
💙🖤
0 notes
Text
امریکی نے گاڑی کی نمبر پلیٹ سے ڈالر جیت لئے
امریکی نے اپنی گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ہندوں کی مدد سے ڈالر جیت لئے۔ کہاوت مشہور ہے کہ جب ملتاہے چھپڑ پھاڑ کر ملتاہے ایسا ہی کچھ ہوا امریکی شہری کے ساتھ جب اس نے اپنی گاڑی کی نمبر پلیٹ کی مدد سے 50ہزار ڈالر کی لاٹری جیت لی۔ میری لینڈ کے شہر ہیٹس وِل کے رہنے والے شہری نے بتایا کہ اکثرراہ چلتی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ پڑھ کر لاٹری لگاکر جیت لیتا ہوں۔اس ہی طرح کے ہندسوں کے ایک سیٹ نے گزشتہ ہفتے ان کی…
0 notes
Text
الیکشن ہو رہے ہیں یا منہ پہ مارے جا رہے ہیں؟
سپریم کورٹ کو الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کے لیے پہلے تو متعلقہ اداروں کے سر آپس میں ٹکرانے پڑے۔ جب عدالتِ عظمیٰ کے بے حد اصرار پر آٹھ فروری کی تاریخ کا اعلان ہو گیا تب بھی آنا کانی ہیرا پھیری کی کوشش جاری رہی اور معزز عدالت کو ایک بار پھر آٹھ تاریخ کو کھونٹے سے باندھنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی چنانچہ مرتا کیا نہ کرتا۔ بالکل نوے نکور ناتجربہ کار دو کروڑ پینتیس لاکھ فرسٹ ٹائمر ووٹروں سے خائف اسٹیبلشمنٹ الیکشن کروانے پر آمادہ تو ہے مگر اب تک کی حرکتیں بتا رہی ہیں کہ گویا یہ الیکشن منعقد نہیں ہو رہے قوم کے منہ پہ مارے جا رہے ہیں ’لے مر ٹھونس لے۔‘ کسی ستم ظریف نے سوشل میڈیا پر پوسٹ لگائی ’آج مورخہ چوبیس دسمبر کاغذاتِ نامزدگی چھیننے کا آخری دن ہے۔‘ اسٹیبلشمنٹ کی ذہنی کیفیت کو پڑھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ آٹھ فروری کو (خدانخواستہ ) الیکشن ہوا تو اتنا شفاف ہو گا کہ سب اس میں اپنا سا منہ دیکھتے رہ جائیں گے۔ ہمیں اور آپ کو گذشتہ الیکشنز کی قدر و قیمت بھی تب ہی معلوم ہو گی جب آٹھ فروری کے بعد بھی زنجیربکف پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھنے اور وعدوں کے تازہ خربوزے پھوڑنے کے کام کے لیے ایک اور منتخب ’نگراں حکومت‘ حجلہِ عروسی میں داخل ہو گی۔
شیر، مگرمچھ، بھیڑیے اور باز پر مشتمل چار رکنی کمیٹی کی نگرانی میں تیندوے، بکری، طوطے، گرگٹ، ہرن، مینڈک، بارہ سینگے، سانپ، کوّے، اور لگڑبگے پر مشتمل مخلوط سرکار جنگل کا نظام چلائے گی۔ یعنی ایک اور ہزمیجسٹیز لائل گورنمنٹ اور ہز میجسٹیز لائل اپوزیشن۔ شکار آدھا آدھا۔ نظام کی گرفت اس قدر سخت ہے کہ ہمارے مہربان ژوب کے انوار الحق کاکڑ جو ہم صحافیوں سے ایک برس پہلے تک اس بات پر خفا ہو جاتے تھے کہ یار تم لوگ کوئٹہ آ کے ملے بغیر کیسے چلے جاتے ہو۔ آج انہی کے صوبے کے کچھ مہمان ان کے سرکاری گھر سے محض دو کلومیٹر پرے پڑے ہیں۔ مگر کاکڑ صاحب شاید ان سے کبھی بھی نظریں ملا کے گلہ نہ کر سکیں گے کہ تم میرے صوبے سے آئے ہو۔ میرے لوگ ہو۔ اس موسم میں یہاں کیوں پڑے ہو۔ اتنا بڑا وزیرِ اعظم ہاؤس اور وہاں کے تمام روپہلے آتش دان حاضر ہیں۔ چل کے آرام کرو، بھلے دھرنا دو اور پھر بتاؤ کہ میں تمہاری کیا خدمت کروں۔
کاکڑ صاحب کا مطالعہ خاصا وسیع ہے اور منطق کا سویٹر بننے کے لیے بھی ہمیشہ اچھی کوالٹی کا اون استعمال کرتے ہیں لہٰذا یہ گمان بھی ممکن نہیں کہ انھوں نے یہ بلوچی کہاوت سنی ہی نہ ہو کہ ’ایک پیالہ پانی کی قیمت سو برس کی وفاداری ہے‘۔ جو آدمی گھر آئے مہمانوں کو ایک کٹورہ پانی بھی نہ بجھوا سکے۔ اس کی بے چارگی کا عالم اللہ اللہ۔ سوری سوری سوری۔۔۔ شاید میں کچھ غلط کہہ گیا۔ اسلام آباد نے ان مہمانوں کو کٹورہ بھر پانی نہیں بھجوایا بلکہ ان پر ٹھنڈے پانی سے بھرا پورا ٹینکر برسا کے والہانہ سواگت کیا۔ تاکہ کل کوئی یہ طعنہ نہ دے سکے کہ گھر آئے مہمان کو پانی تک نہ پوچھا۔ کچھ حاسدوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ مہمان کوئی مسلح بلوچ سرمچار یا طالبان ہوتے اور ہتھیار ڈالنے پر آمادہ ہوتے یا پھر 2014 کے دھرنے کی طرز پر پارلیمنٹ کے جنگلوں پر اپنے کپڑے سکھا رہے ہوتے اور وزیرِ اعظم ہاؤس کے گیٹ پھلانگنے کی کوشش کر رہے ہوتے اور مسلسل الٹی میٹم دے رہے ہوتے اور کچھ نادیدہ سائے ان کے آگے پیچھے متحرک ہوتے تو شاید وزیرِ اعظم ان کا خیرمقدم ذاتی طور پر کرتے۔
مگر وفاق سے آخری امید رکھنے والے یہ مسلسل بے آرام بچے اور بوڑھے ایک دن جب اتمامِ حجت کے بعد خالی ہاتھ گھر لوٹیں گے تو ہو سکتا ہے کوئی وطن دشمن انھیں ایسی حرکتوں سے اکسانے کی کوشش کرے۔
کبھی لوٹ آئیں تو پوچھنا نہیں، دیکھنا انھیں غور سے جنہیں راستے میں خبر ہوئی کہ یہ راستہ کوئی اور ہے (سلیم کوثر) اور جنہیں آٹھ فروری کے بعد بلوچستان میں بھی حکمرانی کی اداکاری کرنی ہے وہ کیا ہوئے؟ کوئی وفاق پرست بلاول یا مریم جو کوئٹہ جا کر بلوچ بچے بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھ کے اور گلے لگا کے فوٹو سیشن کرتے ہیں اب تک اسلام آباد پریس کلب کے اطراف میں بھی نہیں پھٹکے۔ منافقت اور دنیا دکھاوے میں بھی اس قدر احتیاط پسندی؟ ممکنہ خیرات چھن جانے کا اتنا خوف؟ استغفراللہ۔۔۔
برہنہ ہیں سرِ بازار تو کیا بھلا اندھوں سے پردہ کیوں کریں ہم
چبا لیں کیوں نہ خود ہی اپنا ڈھانچہ تمہیں راتب مہیا کیوں کریں ہم ( جون ایلیا )
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
#Anwar Ul Haq Kakar#Pakistan#Pakistan Elections#Pakistan Elections 2024#Pakistan Politics#Politics#World
0 notes
Text
🌹🌹 🆆🅸🆂🅳🅾🅼
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL LIVING**🔹
2️⃣1️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *WISDOM :*
*The companion of the Prophet ﷺ , Umar ibn alKhattab r.a., said, “Kill falsehood by remaining silent about it.”*
(Hilyatul Awliya, Vol. 1, p. 55)
This statement shows the power of silence.
There is a well-known saying that it takes two hands to clap.
If you retaliate falsehood with falsehood, it will gain more support.
On the contrary, if you adopt the method of silence, the falsehood will vanish on its own.
*If you refrain from retaliation, the forces of nature will mobilize in your support. They will accomplish your job better than you.*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو ��ریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *حکمت :*
*صحابی رسول ﷺ، حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ، فرماتے ہیں، " غلط بات کو اس پر خاموش (صابر) رہ کر مار ڈالو۔"*
(ہلیۃ الاولیاء، جلد 1، صفحہ 55)
*اس بیان سے خاموشی کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے۔*
ایک مشہور کہاوت ہے کہ تالی بجانے کے لیے ہمیشہ دو ہاتھوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر ہم غلط بات کا جواب غلط بات سے دیں گے تو ، بات ( مسئلہ ) اور بھی بڑھتی ہی چلے جائے گی.
اس کے برعکس، اگر ہم خاموشی کا طریقہ اختیار کرتے ہیں تو ، غلط بات (مسئلہ) اپنے آپ ہی ختم ہو جائے گی۔
*اگر ہم انتقامی کارروائیوں سے باز رہتے ہیں ، تب فطرت کی قوتیں ہماری حمایت میں متحرک ہوجاتی ہیں۔ اور وہ ہمارا کام ہم سے بہتر طریقے سے انجام دیتی ہیں۔*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
Text
وہ جنگجو جس کی فتوحات کا راستہ جسمانی معذوری نہ روک سکی -
مشہور ہے کہ امیر تیمور بیک وقت اپنے دونوں ہاتھوں کی قوّت سے کام لے سکتا تھا۔ اگر وہ ایک ہاتھ میں تلوار اٹھاتا تو دوسرے میں کلہاڑا تھام لیتا تھا۔ نوجوانی میں اس کا اعتقاد اس کہاوت پر پختہ ہوچکا تھا کہ ’جو ہاتھ تلوار اٹھانا جانتا ہے، تخت و تاج کا حق دار بھی ہوتا ہے۔‘ امیر تیمور سلطنت و فرماں روائی میں اس کہاوت کی نظیر بن گیا۔ چودہویں صدی عیسوی میں امیر تیمور کو اس کی سلطنت اور فتوحات کی بنیاد پر…
View On WordPress
0 notes
Text
چُونا اَور چَمار کُوٹے ہی ٹِھیک رَہْتا ہے
چونے کو جتنا زیادہ کوٹیں اتنا ہی مضبوط ہوتا ہے چمار کو جوتے لگتے رہیں تو درست رہتا ہے.
#چُونا اَور چَمار کُوٹے ہی ٹِھیک رَہْتا ہے#urdu#اردو#saying#کہاوت#urdu saying#اردو کہاوت#زرب المثل#racism
0 notes
Text
دوست وہ ہوتے ہیں جو ضرورت کے وقت کام آتے ہیں: ترکی نے شدید زلزلے کی وجہ سے تباہی کے بعد امداد بھیجنے پر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا - Siasat Daily
انقرہ: ترکی نے 24 گھنٹوں کے اندر یکے بعد دیگرے تین زلزلوں سے لرزنے والے ترکی کو امداد فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کو ‘دوست’ قرار دیا۔ ہندوستان میں ترکی کے سفیر فرات سنیل نے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا، “دوست صرف وہی جو ضرورت مند ہیں فرات سنیل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا، “ترکی اور ہندی دونوں زبانوں میں لفظ ‘دوست’ ہے ہمارے ہاں ایک ترکی کہاوت ہے دوست کارا گندے بیلی اولور” (دوست جو…
View On WordPress
0 notes
Text
سکون مطلوب نہیں
ایک کہاوت ہے کہ جہاز بندر گاه میں زیاده محفوظ رہتے ہیں- مگر جہاز اس لئے نہیں بنائے گئے کہ وه بندر گاه میں کهڑے رہیں :
Ships are safer in the harbour , but they are not meant for that purpose.
انسان اگر اپنے ٹهکانے پر بیٹها رہے، وه نہ سفر کرے، نہ کوئی کام شروع کرے، نہ کسی سے معاملہ کرے، تو ایسا آدمی بظاہر محفوظ اور پر سکون هو گا- مگر انسان کو پیدا کرنے والے نے اس کو اس لئے پیدا نہیں کیا ہے کہ وه پر سکون طور پر ایک جگہ رہے اور پهر وه قبر میں چلا جائے-
انسان کو اس لیے پیدا کیا گیا ہے کہ وه کام کرے- وه دنیا میں ایک زندگی کی ��عمیر کرے- اس مقصد کے لیے اس کو دنیا کے ہنگاموں میں داخل هونا پڑے گا- وه ہارنے اور جیتنے کے تجربات اٹهائے گا- اس کو کبهی نقصان هو گا اور کبهی فائده- اس قسم کے واقعات کا پیش آنا عین فطری ہے- اور ایسے واقعات و حوادث کا اندیشہ هونے کے باوجود انسان کے لئے یہ مطلوب ہے کہ وه زندگی کے سمندر میں داخل هو اور اپنی جدوجہد میں کمی نہ کرے-
مزید یہ کہ پر سکوں زندگی کوئی مطلوب زندگی نہیں- کیونکہ جو آدمی مستقل طور پر سکوں کی حالت میں هو اس کا ارتقاء روک جائے گا- ایسے آدمی کے امکانات بیدار نہیں هوں گے- ایسے آدمی کی فطرت میں چهپے هوئے خزانے باہر آنے کا موقع نہ پا سکیں گے-
اس کے برعکس ایک آدمی جب زندگی کے طوفان میں داخل هوتا ہے تو اس کی چهپی هوئی صلاحیتیں جاگ اٹهتی ہیں- وه معمولی انسان سے اوپر اٹهہ کر غیر معمولی انسان بن جاتا ہے- پہلے اگر وه چهوٹا سا بیج تها تو اب وه ایک عظیم الشان درخت بن جاتا ہے-
زندگی جدوجہد کا نام ہے- زندگی یہ ہے کہ آدمی مقابلہ کر کے آگے بڑهے- زندگی وه ہے جو سیلاب بن جائے نہ کہ وه جو ساحل پر ٹهہری رہے-
الرسالہ، جون 2000
مولانا وحیدالدین خان
7 notes
·
View notes
Text
دوست وہ ہوتے ہیں جو ضرورت کے وقت کام آتے ہیں: ترکی نے شدید زلزلے کی وجہ سے تباہی کے بعد امداد بھیجنے پر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا - Siasat Daily
انقرہ: ترکی نے 24 گھنٹوں کے اندر یکے بعد دیگرے تین زلزلوں سے لرزنے والے ترکی کو امداد فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کو ‘دوست’ قرار دیا۔ ہندوستان میں ترکی کے سفیر فرات سنیل نے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا، “دوست صرف وہی جو ضرورت مند ہیں فرات سنیل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا، “ترکی اور ہندی دونوں زبانوں میں لفظ ‘دوست’ ہے ہمارے ہاں ایک ترکی کہاوت ہے دوست کارا گندے بیلی اولور” (دوست جو…
View On WordPress
0 notes
Text
بھارتی سپریم کورٹ میں انصاف کی دیوی کا مجسمہ تبدیل
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)قانون اندھا ہوتا ہے، قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں، اس طرح کی کئی کہاوتیں بھارتی قانون سے منسوب ہیں تاہم بھارت میں اب اس کہاوت کو غلط تصور کرتے ہوئے انصاف کی علامت سے منصوب مجسمہ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی سپریم کورٹ میں انصاف کی علامت سمجھے جانے والے مجسمے کو تبدیل کر کے نیا مجسمہ نصب کردیا گیا ہے جو پہلے سے کچھ مختلف ہے۔ بھارتی…
0 notes