Tumgik
#کمی کا اعلان
googlynewstv · 24 days
Text
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف کا عوام کو بڑا ریلیف، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ وزارت خزانہ کے نوٹیکفیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 1.86 روپے فی لیٹر کمی،پٹرول کی قیمت 260.96 روپے سے کم ہو کر 259.10 روپے ہوگئی۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.32 روپے کمی،ڈیزل کی قیمت 266.07 روپے سے کم ہو کر 262.75 روپے ہو گئی۔مٹی کے تیل کی قیمت میں 2.15 روپے فی لیٹر کمی،مٹی کے تیل کی قیمت 171.77 روپے فی…
0 notes
pakistantime · 10 months
Text
آئیں اسرائیل سے بدلہ لیں
Tumblr media
اسلامی ممالک کی حکومتوں اور حکمرانوں نے دہشت گرد اور ظالم سرائیل کے حوالے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑا مایوس کیا۔ تاہم اس کے باوجود ہم مسلمان اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسرائیل کی طرف سے اُن کی نسل کشی کا بدلہ لے سکتے ہیں بلکہ ان شاء اللہ ضرور لیں گے۔ بے بس محسوس کرنے کی بجائے سب یہودی اور اسرائیلی مصنوعات اور اُن کی فرنچائیزز کا بائیکاٹ کریں۔ جس جس شے پر اسرائیل کا نام لکھا ہے، کھانے پینے اور استعمال کی جن جن اشیاء کا تعلق اس ظالم صہیونی ریاست اور یہودی کمپنیوں سے ہے، اُن کو خریدنا بند کر دیں۔ یہ بائیکاٹ دنیا بھر میں شروع ہو چکا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بائیکاٹ کو مستقل کیا جائے۔ یہ بائیکاٹ چند دنوں، ہفتوں یا مہینوں کا نہیں ہونا چاہیے۔ بہت اچھا ہوتا کہ اسلامی دنیا کے حکمران کم از کم اپنے اپنے ممالک میں اس بائیکاٹ کا ریاستی سطح پر اعلان کرتے لیکن اتنا بھی مسلم امہ کے حکمران نہ کر سکے۔ بہرحال مسلمان (بلکہ بڑی تعداد میں غیر مسلم بھی) دنیا بھر میں اس بائیکاٹ میں شامل ہو رہے ہیں۔ 
Tumblr media
پاکستان کی بات کی جائے تو یہاں بھی سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کے حق میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسرائیلی مصنوعات، اشیاء، مشروبات اور فرنچائیزز سے خریداری میں کافی کمی آ چکی ہے۔ ان اشیاء کو بیچنے کیلئے متعلقہ کمپنیاں رعایتی آفرز دے رہی ہیں، قیمتیں گرائی جا رہی ہیں لیکن بائیکاٹ کی کمپین جاری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقہ اورتاجر تنظیمیں بھی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اس بائیکاٹ کے متعلق یہ سوال بھی اُٹھایا جا رہا ہے کہ ایسے تو ان پاکستانیوں کا، جو اسرائیلی مصنوعات فروخت کر رہے ہیں یا اُنہوں نے اسرائیلی فرنچائیزز کو یہاں خریدا ہوا ہے، کاروبار تباہ ہو رہا ہے۔ اس متعلق محترم مفتی تقی عثمانی نے اپنے ایک حالیہ بیان میں بہت اہم بات کی۔ تقی صاحب کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کچھ مسلمانوں نے یہودی اور امریکی مصنوعات کی خریدوفروخت کیلئے ان سے فرنچائیزز خرید رکھی ہیں جس کی وجہ سے آمدنی کا پانچ فیصد ان کمپنی مالکان کو جاتا ہے جو کہ یہودی و امریکی ہیں یا پھر کسی اور طریقہ سے اسرائیل کےحامی ہیں تو اگر کاروبار بند ہوتا ہے تو مسلمانوں کا کاروبار بھی بند ہوتا ہے۔
مفتی تقی صاحب کا کہنا تھا کہ یہ فتوے کا سوال نہیں بلکہ اس مسئلہ کا تعلق غیرت ایمانی سے ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کیا ایک مسلمان کی غیرت یہ برداشت کرتی ہے کہ اس کی آمدنی کا ایک فیصد حصہ بھی مسلم امہ کے دشمنوں کو جائے اور خاص طور پر اس وقت جب امت مسلمہ حالت جنگ میں ہو اور ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہو۔ مفتی صاحب نے کہا کہ یہ بات مسلمان کی ایمانی غیرت کے خلاف ہےکہ اس کی آمدنی سے کسی بھی طرح امت مسلمہ کے دشمنوں کو فائدہ پہنچے۔ اُنہوں نے ایک مثال سے اس مسئلہ کو مزید واضح کیا کہ کیا آپ ایسے آدمی کو اپنی آمدنی کا ایک فیصد بھی دینا گوارا کریں گے جو آپ کے والد کو قتل کرنے کی سازش کر رہا ہو۔ مفتی صاحب نے زور دیا کہ غیرت ایمانی کا تقاضہ ہے کہ ان مصنوعات اور فرنچائیزز کا مکمل بائیکاٹ کر کے اپنا کاروبار شروع کیا جائے۔ اسرائیلی و یہودی مصنوعات اور فرنچائیزز کے منافع سے خریدا گیا اسلحہ مظلوم فلسطینیوں کو شہید کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، چھوٹے چھوے بچوں، جن کی تعداد ہزاروں میں ہے، کو بھی بے دردی سے مارا جا رہا ہے جس پر دنیا بھر کے لوگوں کا دل دکھا ہوا ہے۔ 
ایک عام مسلمان اسرائیل سے لڑ نہیں سکتا لیکن اُس کا کاروبار اور اُس کی معیشت کو بائیکاٹ کے ذریعے زبردست ٹھیس پہنچا کر بدلہ ضرور لے سکتا ہے۔ بائیکاٹ کا یہ سارا عمل پر امن ہونا چاہیے۔ میری تمام پاکستانیوں اور یہ کالم پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ اسرائیل سے بدلہ لینے میں بائیکاٹ کی اس مہم کو آگے بڑھائیں، اس میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں لیکن ہر حال میں پرامن رہیں اور کسی طور پر بھی پرتشدد نہ ہوں۔
 انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes · View notes
airnews-arngbad · 4 days
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 20 ؍ستمبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 20 September 2024 Time: 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۰۲ /ستمبر ۴۲۰۲ء؁ وقت: 09.00 سے 09.10/ بجےسب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ صاف ‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنا نے کی صدر جمہوریہ کی اپیل ٭ وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا کے دورے پر ٭ ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کو پانے کے لیے بینکوں کا اہم کر دار‘ مرکزی وزیر خزانہ کا بیان ٭ وزیر اعظم نریندر مودی کی سر پر ستی میں حکو مت کی تیسری معیاد میں اب تک 15/ لاکھ کروڑ روپیوں کی اسکیموں کی شروعات اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ مقابلہ میں بھارت کے پہلے دِن کے اخیر تک 6/ وکٹ پر339/ رناب خبریں تفصیل سے... صدر جمہوریہ درو پدی مُر مو نے اپیل کی ہے کہ صاف سُتھرا بھارت‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنائیں۔ وہ کل مدھیہ پر دیش کے اُجین میں صفائی مِتر اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ سوچھ بھارت مِشن کے ذریعے ملک کے عوام میں صفائی سے متعلق بیداری بڑھی ہے اور اُن کے بر تاؤ میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ 2025؁ء تک چلنے والے سوچھ بھارت مِشن کے دوسرے مر حلے میں ہمیں مکمل صفائی کا عہد کرنا ہے۔ اِس موقعے پر اُنھوں نے عظیم شاعر کالی داس کو یاد کیا اور اُجین کی قابل رشک تاریخ کا جائزہ لیا۔ دریں اثناء صدر جمہوریہ نے اِندور کے مُرگنینی ریاستی آرٹ گیلر ی کا دورہ کیا۔ اِس موقعے پر انھوں نے خریدی کر کے UPI سے بل ادا کیا۔ اِندور کی دیوی اہلیہ یو نیور سٹی کے ڈائمند جُبلی فیسٹیول سے بھی صدر جمہوریہ نے خطاب کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا ضلعے کیا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ قو می پر وگرام ” پی ایم وشو کر ما “ میں شر کت کریں گے۔ وشو کر ما اسکیم کے استفا دہ کنندگان کو صداقت نا مے اور قر ض کی تقسیم وزیر اعظم کریں گے۔ اِس اسکیم کے ایک سال مکمل ہونے پر اُن کی طرف سے ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ بھی جا ری کیا جائے گا۔ مودی اَمرا وتی میں پی ایم مِترا ایک عظیم مر بوط ٹیکسٹائل کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ یہ منصوبہ جو ایک ہزار ایکر ر قبے پر بنا یا جا رہا ہے۔ MIDC تیار کر ے گا۔ مہا راشٹر حکو مت کی ” آ چاریہ چانکیہ اِسکِل ڈیو لپمنٹ مرکز اسکیم کا افتتاح بھی وزیر اعظم کے ہاتھوں ہو گا۔مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا ستیا رمن نے کہا ہے کہ ملک میں بینکنگ شعبہ کو تر قی یافتہ بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ب��ت اہم رول ادا کرنا ہو گا۔ وہ کل پونا میں بینک آف مہاراشٹر کے 90/ ویں یوم ِ تاسیس کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنے فائدے کے لیے ٹیکنا لو جی کا استعمال کرتے ہوئے خطرے کو کم کر نے کے لیے ہمیں ٹیکنا لو جی سے لیس ہونے کی ضرورت ہے۔ آج کل ہونے والی ڈِجیٹل لین دین میں سے تقریباً 45/ فیصد ہندوستان میں ہو تے ہیں۔ سیتا رمن نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اِس تنا سب کو بڑھا نے کی کوشش کریں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکو مت نے اپنی تیسری میعاد کے ابھی100/ دِن مکمل کیے ہیں۔ حکو مت نے تمام شعبوں جیسے بنیادی ڈھانچے ‘ کسانوں ‘ متوسط طبقے ‘ خواتین اور نوجوانوں کے لیے15/ لاکھ کروڑ روپئے کی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ حکو مت نے ملک میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو مضبوط بنا نے کے لیے نئے نئے اقدامات کیے ہیں۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے یقین دلا یا ہے کہ حکومت خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم کے مجرموں کو سزائے موت دینے پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کل بلڈھا نہ میں وزیر اعلی خواتین خود مختاری مہم کے تحت وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن اسکیم کے مستفیدین کے اعزازی اجلا س سے مخاطب تھے۔ اِس موقع پر ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس و اجیت پوار ‘ وزیر تعاون دلیپ ولسے پاٹل‘ مرکزی وزیر مملکت آیوش پر تاپ راؤ جا دھو ‘ رُکن اسمبلی سنجئے گائیکواڑ سمیت دیگر موجود تھے۔سابق رکن پارلیمنٹ سنبھا جی راجے چھتر پتی ‘ سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا کے صدر راجو شیٹی اور پر ہار کے رکن اسمبلی بچو کڑو نے کل پو نا میں پریورتن مہا شکتی کا اعلان کیا۔ اِس میں منسے صدر راج ٹھاکرے‘ مراٹھا ریزر ویشن احتجاجی منوج جرانگے اور وِنچت بہو جن آ گھاری کے پر کاش امبیڈ کر کو ساتھ لے کر بات چیت کی جائے گی۔صفائی ہی خدمت اِس ریاستی سطح کی مہم کا آغاز وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل ممبئی کے گیر گاؤں چو پاٹی سے کیا۔ ممبئی میں ڈیپ کلین ڈرائیو کے ذریعے سڑ کوں کو صاف کیا جا تا ہے اور پانی سے دھو یا جا تا ہے جس کی وجہ سے ممبئی کی آلو دگی میں کمی آتی ہے۔ اِس پر فخر کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صفائی کرنے والا عملہ ہی ممبئی کے اصل ہیرو ہیں۔
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں صفائی ہی خدمت 2024؁ء کے تحت کل ناندیڑ ریلوے اسٹیشن پر سنگل یوز پلاسٹِک کے خلاف عوامی بیداری کا اہتمام کیا گیا۔ اِس موقع پر سینئر ڈیویژنل کمر شل منیجر ڈاکٹر وِجئے کرشنا کی رہنمائی میں ایک بیداری راؤنڈ کا انعقاد کیا گیا۔ اِس راؤنڈ میں ریلوے کے افسران اور محکمہ تجارت کے دیگر ملازمین نے شر کت کی۔چھتر پتی شیواجی مہاراج کے قلعوں کو عالمی ثقا فتی ورثے میں شامل کرنے کے سلسلے میں یو نِسکو کی ایک ٹیم6/ اور 7/ اکتوبر کو وِجئے دُرگ اور سندھ درگ قلعوں کا دورہ کرے گی۔ اِسی منا سبت سے کلکٹر انیل پاٹل نے اِن دو نوں قلعوں کے علاقوں میں صفائی مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔کل ناندیڑ ضلعے کے بِلو لی تعلقہ کے شنکر نگر میں SBI بینک کے ATM کو توڑ کر 20/ لاکھ 43/ ہزار روپئے لوٹنے کا واقعہ پیش آ یا۔ ATM منیجر کیلاش کامبرے کی شکایت پر رام تیرتھ تھا نے میں مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ناندیڑ ضلعے کے قندھار تعلقہ میں ایک گرام سیوک ساڑھے تین ہزار روپئے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیاگیا۔ گرام سیوک ایشور ڈفڑے نے شکایت کنند ہ سے نمو نہ 8A کے لیے ساڑھے تین ہزار روپئے کی رشوت طلب کی تھی۔ ڈفڑے کے خلاف قندھار پولس اسٹیشن میں مقد مہ درج کیاگیا ہے۔ساہتیہ رتن لوک شاہیر اننا بھاؤ ساٹے وِکاس مہا منڈل کی جانب سے لاتور ضلعے کے ماتنگ سماج اور اُس جیسی ذاتوں کے طلباء کو مقابلے کے ذریعے خود انحصاری کے لیے 3/ ماہ کی مفت پیشہ وارانہ تر بیت دی جائے گی۔ کارپوریشن کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ اِس کے لیے صداقت ناموں کی نقل کارپوریشن کے لاتور دفتر میں جمع کر ائیں۔بھارت اور بانگلہ دیش کے ما بین کھیلی جا رہی دو ٹیسٹ کرکٹ میچوں کی سیریز کے چنئی میں کھیلے جار ہے ٹیسٹ میچ کے پہلے دِن کل بھارت نے 6/ وکٹوں کے نقصان پر 339/ رنز بنائے تھے۔ پہلے دِن کا کھیل ختم ہونے پر بلّے باز روی چندرن اشوِن 102/ اور روِندر جڈیجہ86/ رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔ بانگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ لیتے ہوئے صرف34/ رنوں پر بھارت کے تین بلّے باز کو آؤٹ کر دیا تھا۔ بلّے باز شُبھمن گِل صفر جبکہ روہت شر ما اور وِراٹ کوہلی فی کس 6/ رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ بانگلہ دیشی گیند بازحسن محمود نے 4/ اور ناہید رانا اور مہدی حسن معراج نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔رکن اسمبلی سنجئے شِر ساٹ نے کل نئی ممبئی کے سِڈ کو بھون میں سِڈ کو کا ر ہپوریشن کے چیئر مین عہدے کی ذمہ داریاں سنبھا لی لیں۔ اِس موقعے پر سڈکو کے منیجنگ ڈائریکٹر وِجئے سنگھل سمتی دیگر افسران موجود تھے۔ شہری تر قیات اور تر قیاتی اِدارہ کے طور پر سڈ کو کی شناخت کو باقی رکھنے اور نئی ممبئی میں سڈکو کی معرفت قائم کیے جا رہے ہوائی اڈے سمیت اِدارہ کے مقررہ اہداف معیاد میں مکمل کرنے کا عزم سنجئے شِر ساٹ نے اِس موقع پر ظاہر کیا۔ناندیڑ شہر میں کل عید میلاد النبی ﷺ کے ضمن میں جلوس محمدیﷺ نکا لا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکال کر مرکزی جلوس میں شامل ہوئیں۔ شہر کے نظام کا لو نی سے نکا لا گیا جلوس حبیب ٹاکیز علاقے میں اختتام پذیر ہوا۔ اِس جلوس میں نو جوانوں سمیت بچے بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ریاستی خواتین کمیشن کی جانب سے کل جلگاؤں میں ”خواتین کمیشن آپ کے دروازے پر “ پہل کے تحت عام خواتین کے مسائل کی سنوائی کی گئی۔ ضلعے میں درج شدہ خواتین سے متعلق 94/ معاملات کی 3/ پینلس نے سماعت کی۔ کمیشن کی چیئر مین روپالی چاکنکر اِس موقع پر موجود تھیں۔کانگریس رہنما راہل گاندھی سے متعلق شیو سینا اور بی جے پی عہدیداران کی جانب سے حال ہی میں دیے گئے متنازعہ بیا نات کے خلاف بی جے پی کی طرف سے کوئی کارروائی نہ کیے جانے کی مذمت میں کل دھا را شیو میں کانگریس پارٹی نے شدید احتجاج کیا۔چھتر پتی سنبھا جی نگر میونسپل کارپوریشن میں طویل عرصے تک خدمات انجام دے کر سبک دوش ہونے والے اِنجینئرس کا استقبال کیاگیا۔ یہ استقبالیہ تقریب میں میونسپل کمشنر و ایڈ مِنسٹریٹر جی شریکانت کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اِس موقعے پر سبک دوش انجینئرس نے اپنے خیا لات کا اظہار کر تے ہوئے نئے رجوع ہونے والے اِنجینئرس کی رہنمائی کی۔ہنگولی ضلعے میں بکر یاں لے کر جانے والا ٹرک پلٹ جانے سے 85/ بکر یاں فوت ہو گئیں۔ ہنگولی کے کنیئر گاؤں نا کے پر کل صبح یہ حادثہ پیش آ یا۔
آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے… ٭ صاف ‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنا نے کی صدر جمہوریہ کی اپیل ٭ وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا کے دورے پر ٭ ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کو پانے کے لیے بینکوں کا اہم کر دار‘ مرکزی وزیر خزانہ کا بیان ٭ وزیر اعظم نریندر مودی کی سر پر ستی میں حکو مت کی تیسری معیاد میں اب تک 15/ لاکھ کروڑ روپیوں کی اسکیموں کی شروعات اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ مقابلہ میں بھارت کے پہلے دِن کے اخیر تک 6/ وکٹ پر339/ رن
علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes
Text
​بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1004
وزیر اعلیٰ مریم نوازنے پنجاب بھر میں روایتی میلے بحال کرنیکا حکم دیدیا، انتظامیہ میلوں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی اور سہولت کاری کرے
تمام نمایاں شہروں کی بیوٹیفکیشن کیلئے پی ایچ اے بنانے کا اعلان،ہر شہر میں ڈولفن فورس قائم کی جائے، ساہیوال ڈویژن میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایت
ساہیوال میں کارڈیالوجی بلاک جلد از جلد فنکشنل کرنے کا حکم،ساہیوال میڈیکل کالج میں فکیلٹی کی کمی پوری کرنے کی ہدایت
پاکپتن میں مذہبی سیاحت کے فرو غ کیلئے جامع پلان طلب،بابا فرید گنج شکر کے مزار کی تعمیر و مرمت اورتزین و آرائش جلد مکمل کرنے کی ہدایت
ہڑپہ میں آثار قدیمہ کی حفاظت اور سیاحوں کے سہولت کیلئے پلاننگ کا جائزہ،ساہیوال اور اوکاڑہ میں ماڈل ایگری مال بنانے کی ہدایت
پچھلے چار پانچ سال کی خرابیاں دور کررہے ہیں،سب کچھ ٹھیک نہیں ہوچکا لیکن تیزی سے بہتری آرہی ہے:مریم نوازشریف
حلفاً اقرار کرتی ہوں کہ آج تک کوئی بندہ سفارش پر نہیں لگایا،پنجاب میں پوسٹنگ ٹرانسفر میرٹ پر ہورہی ہے
مہنگائی پہلی مرتبہ نیچے آئی ہے،یہ خود بخو دنہیں ہوا،اسکے پس منظر میں ہماری کاوشیں ہیں،پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 12،13اور14 روپے کی روٹی مل رہی ہے
حکومتی نرخوں پر یقین نہیں بلکہ زمینی حقائق کو خود چیک کرتی ہوں،ڈپٹی کمشنر کے پی آئی سکور کارڈبننے سے سختی کا سامنا کررہے ہیں
کسان کارڈ کیلئے 9لاکھ درخواستیں آئیں،چند دنوں میں کارڈ ایکٹو ہوگا اور ڈیڑھ لاکھ روپے تک قرض ملے گا
ہمت کارڈ پر ہر چار ماہ بعد 15ہزار روپے ملیں گے،بیواؤں اور غریب اقلیتی بھائیوں کیلئے منیارٹی کارڈ بھی ایشو کریں گے
پورے پنجاب میں صفائی کا نظام نہیں تھا،کمشنر کو زیرو ویسٹ کرنے کا ٹارگٹ دے دیا،گلی محلوں میں 10،10سال سے پڑی گندگی اٹھا رہے ہیں:وزیراعلیٰ
مہنگائی کم ہورہی ہے،وزیراعلیٰ مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں،پہلی مرتبہ عوام کا پیسہ عوام کے پراجیکٹ پر لگتا دیکھ رہے ہیں:ارکان اسمبلی
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات،عوامی فلاحی پراجیکٹ لانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین
لاہور19ستمبر:…… وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی،جس میں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ہر شہر کی بیوٹیفیکشن کیلئے پی ایچ اے بنانے کا اعلان کیاہے-وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب بھر میں روایتی میلے بحال کرنے کا حکم دیا ہے-وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ہدایت کی کہ ہر شہر میں انتظامیہ مقامی میلوں کی حوصلہ افزائی اورسہولت کاری کرے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ ہر شہر میں ڈولفن فورس قائم کی جائے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے ساہیوال میں کارڈیالوجی بلاک جلد از جلد فنکشنل کرنے کا حکم دیااور ساہیوال میڈیکل کالج میں فکیلٹی کی کمی پوری کرنے کی ہدایت کی-وزیراعلی مریم نوازشریف نے پاکپتن میں مذہبی سیاحت کے فرو غ کے لئے جامع پلان طلب کرلیا-وزیراعلی مریم نوازشریف نے بابا فرید گنج شکر کے مزار کی تعمیر و مرمت اورتزین و آرائش جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی -وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ساہیوال ڈویژن میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایت کی -ہڑپہ میں آثار قدیمہ کی حفاظت اور سیاحوں کے سہولت کیلئے پلاننگ کا جائزہ لیاگیا- وزیراعلی مریم نوازشریف نے ساہیوال اور اوکاڑہ میں ماڈل ایگری مال بنانے کی ہدایت کی او رکہاکہ پچھلے چار پانچ سال کی خرابیاں دور کررہے ہیں۔سب کچھ ٹھیک نہیں ہوچکا لیکن تیزی سے بہتری آرہی ہے۔حلفاً اقرار کرتی ہوں کہ آج تک کوئی بندہ سفارش پر نہیں لگایا۔پنجاب میں پوسٹنگ ٹرانسفر میرٹ پر ہورہی ہے۔پنجاب میں پہلی مرتبہ پرائس کنٹرو ل کیلئے باقاعدہ نیا ڈیپارٹمنٹ بنا رہے ہیں۔مہنگائی کے کنٹرول کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیاں دوبارہ تشکیل دی جاری ہیں۔انہو ں نے کہاکہ لائیو ڈیش بورڈ پراشیاء خوردونوش کے روزانہ ریٹ چیک کرتی ہوں۔مہنگائی پہلی مرتبہ نیچے آئی ہے،یہ خود بخو دنہیں ہوا،اس کے پس منظر میں ہماری کاوشیں ہیں۔گندم خریداری نہ کرنا غیر مقبول فیصلہ سمجھا گیا لیکن آٹے اورروٹی کی نیچے آگئی۔گندم کی قیمت بڑھنے سے کاشتکار کو فائدہ نہیں ہوتالیکن عوام کو روٹی مہنگی ملتی تھی۔عوامی پذیرائی نہیں چاہتی لیکن ایسے فیصلے کررہی ہوں جس سے عوام پر کم از کم بوجھ پڑے۔حکومتی نرخوں پر یقین نہیں بلکہ زمینی حقائق کو خود چیک کرتی ہوں۔پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 12،13اور14 روپے کی روٹی مل رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر کے پی آئی سکور کارڈبننے سے سختی کا سامنا کررہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے پی آئی میں عوام کی سہولت کیلئے چھوٹی بڑی ہر چیز شامل کی گئی ہیں۔ایڈمنسٹریشن صبح 6،7بجے سے رات گئے تک فیلڈ میں ہوتی ہے۔کسان کارڈ کیلئے 9لاکھ درخواستیں آئیں،چند دنوں میں کارڈ ایکٹو ہوگا اور ڈیڑھ لاکھ روپے تک قرض ملے گا۔آڑھتی کسان کو بلیک میل کرتا تھا،اس عذاب سے کسانوں کی جان چھوٹی۔انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو مشورے دینے کیلئے ہزار زرعی گرایجویٹ انٹرن شپ پروگرام شروع کررہے ہیں۔اپنی چھت ……اپنا گھرپروگرام میں گھروں کی تعداد بڑھائیں گے،پانچ لاکھ سے زیادہ گھر دیں گے۔ محض ملکیتی کاغذات اورشناختی کارڈ پر ہاؤسنگ قرض فراہم کرنے کی پہلی اوربڑی سکیم لارہے ہیں۔اپنی چھت……اپنا گھر پروگرام کی ماہانہ قسط 14ہزا ر سے بڑھانے سے روک دیا۔چلڈرن ہارٹ سرجری کارڈ میں پرائیویٹ ہسپتال اورسرجن شامل کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمت کارڈ پر ہر چار ماہ بعد 15ہزار روپے ملیں گے۔بیواؤں اور غریب اقلیتی بھائیوں کیلئے منیارٹی کارڈ بھی ایشو کریں گے۔تیل کی قیمت گرنے سے صرف پنجاب کرائے کم کرا رہا ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب بھر میں 600روڈز بحال کررہے ہیں،ہر شہر میں سڑکوں کی حالت چند ماہ میں بدل جائے گی۔پورے پنجاب میں صفائی کا نظام نہیں تھا،کمشنر کو زیرو ویسٹ کرنے کا ٹارگٹ دے دیا۔گلی محلوں میں 10،10سال سے پڑی گندگی اٹھا رہے ہیں۔پولیس افسران کو عوام کی سہولت کیلئے مساجد میں جانے کی ہدایت کی ہے۔ارکان اسمبلی نے کہاہے کہ مہنگائی کم ہورہی ہے،وزیراعلیٰ مریم نوازشریف بہترین کام کررہی ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کاشتکاروں کی حقیقی ہمدرد اورخیر خواہ ہے۔پہلی مرتبہ عوام کا پیسہ عوام کے پراجیکٹ پر لگتا دیکھ رہے ہیں۔ارکان اسمبلی نے عوامی فلاحی پراجیکٹ لانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا-ارکان اسمبلی نے ساہیوال ڈویژن کی سڑکیں بنانے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ بھی ادا کیا-سینیٹر پرویز رشید،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقاف عظمی زاہد بخاری،معاون خصوصی ذیشان ملک،ارکان اسمبلی، چیف سیکرٹری،آئی جی،چیئرمین پی اینڈ ڈی کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید، آر پی او، ڈی سی اوردیگر حکام بھی موجود تھے-
٭٭٭٭
0 notes
alhaqnews12 · 1 month
Text
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما محمود مولوی نے کہا کہ ہے کہ قوم کیلئے خوشخبری، بجلی کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کا اعلان جلد ہونیوالا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی اور  وزیراعظم عمران  خان کے سابق مشیر برائے بحری امور  محمود مولوی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کررہی ہے، جلد خوشخبری ملے گی۔ قوم کو جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری ملے گی، وزیر اعظم محمود مولوی نے کہا کہ بجلی بلوں میں کمی سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ساتھ ہی عوام اور تاجروں کے مسائل میں کمی آئے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shiningpakistan · 4 months
Text
ذمہ دارانہ صحافت کو اصل خطرہ کس سے؟
Tumblr media
چلیں مان لیتے ہیں کہ پنجاب حکومت کا میڈیا کے متعلق بنایا گیا قانون کالا ہے اور اسی بنیاد پر صحافتی تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا۔ لیکن کیا یہ حقیقت نہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ہاتھوں کسی کی عزت محفوظ نہیں، جھوٹ بہتان تراشی اور فیک نیوز ہمارے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کا معمول بن چکا۔ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر جھوٹے الزامات لگانا، کسی کی پگڑی اچھالنا، دوسروں پر غداری اور گستاخی تک کے سنگین الزامات لگانا، دوسروں کی زندگیوں تک کو خطرہ میں ڈالنا کیا یہ ہم نہیں کرتے رہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر فتنہ انگیزی کرنے والے کتنوں کو سزائیں دی گئیں؟ کس طرح ٹی وی چینلز نے دوسرے ٹی وی چینلز اور صحافیوں کے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر مہمات چلائیں، صحافیوں نے صحافیوں پر غداری کے فتوے لگائے، گستاخی تک کے الزامات لگائے لیکن کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہوا۔ ایسا کیوں ہے کہ برطانیہ میں انہی الزامات پر ہمارے ہی ٹی وی چینلز اور صحافیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جس پر نہ کسی نے آزادی رائے کی بات کی اور نہ ہی آزادی صحافت کیلئے خطرہ محسوس کیا۔ 
جہاں تک سوشل میڈیا کا تعلق ہے تو اُس نے تو تمام حدیں پار کر دیں۔ کسی کو گالی دینا ہی اس کی آزادی ہے؟ کسی پر سنگین سے سنگین الزام لگایا جائے تو اس پر بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں؟جو دل میں آئے کہہ دو چاہے کسی کے بھی متعلق ہو۔ جھوٹی اطلاعات یعنی فیک نیوز بنا بنا کر پھیلائی جاتی ہیں، ٹرولنگ اور بہتان تراشی کی بنیاد پر ٹرینڈز چلانا کھیل بن چکا ہے۔ گستاخانہ مواد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے، ملک دشمنی کی بھی حدیں پار کی جاتی ہیں لیکن جب کسی کے خلاف حکومت ایکشن لیتی ہے تو شور مچ جاتا ہے کہ آزادی رائے پر حملہ ہو گیا۔ صحافتی تنظیموں سے میرا سوال ہے کہ جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق میں نے اوپر لکھا کیا ایسا ہی نہیں ہو رہا یا ہوتا رہا؟ اگر یہ سچ ہے تو پھر صحافتی تنظیموں نے جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط ہو رہا ہے اور جس کا شکار میڈیا کے افراد خود بھی ہیں، اسے روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے؟
Tumblr media
جب ہم ذمہ دارانہ صحافت کو پروموٹ کرنے کیلئے خود اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے، جب ہم سوشل میڈیا یا میڈیا کو استعمال کر کے بہتان تراشی اور فتنہ انگیزی کرنے والوں کے احتساب کی بجائے اگر خود قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو ہم اسے آزادی رائے اور آزادی صحافت کا مقدمہ بنا کر پیش کریں گے تو پھر جو کچھ غلط ہو رہا ہے وہ درست کیسے ہو گا۔ جب ہم اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے تو پھر حکومتوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق قوانین بنا دیں۔ اور پھر جب کوئی بھی حکومت میڈیا سے متعلق کوئی قانون بناتی ہے یا بنانے پر غور کرتی ہے تو اُسے آزادی صحافت اور آزادی رائے پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔ سیاستدانوں کا تو یہ وطیرہ رہا ہے کہ جو حکومت میں ہو ں تووہ میڈیا کے متعلق قانون میں تبدیلی چاہتے ہیں جبکہ وہی جب اپوزیشن میں ہوں تو میڈیا کے ساتھ یکجہتی کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت میڈیا پر قدغنیں لگانا چاہ رہی ہے۔ 
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند سال پہلے تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں بنائے جانے والے میڈیا سے متعلق قانون کے حوالے سے جو کہا تھا اُس کی وڈیو ٹی وی چینلز پر چلائی گئی۔ کل جو وہ کہہ رہی تھیں آج وہ اُس کا الٹ کر رہی ہیں جبکہ تحریک انصاف اب اپوزیشن میں ہونے کی بنیاد پر میڈیا تنظیموں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہی ہے۔ سیاست کے اس کھیل پر اعتراض اپنی جگہ لیکن میری صحافتی تنظیموں سے درخواست ہے کہ وہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانے والے جھوٹ، فیک نیوز، فتنہ انگیزی وغیرہ کے خلاف نہ صرف اپنی آواز اُٹھائیں بلکہ موجودہ قوانین میں اگر کوئی کمی کسر ہے تو اُسے دور کرنے کا مطالبہ کریں تاکہ ذمہ دارانہ صحافت کو جو خطرہ فیک نیوز اور فتنہ پھیلانے والوں کی طرف سے ہے اُس کے آگے بند باندھا جا سکے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
latestnews710 · 5 months
Link
0 notes
risingpakistan · 7 months
Text
بدنام سیاست میں چھپے خوبصورت چہرے
Tumblr media
پاکستانی سیاست میں سچ، اصول اور کردار کی بہت کمی ہے۔ سیاست کا جب نام لیا جاتا ہے تو دماغ میں فوری طور پر ایک منفی تاثر ابھرتا ہے۔ اکثر جب کسی کو جھوٹ نہیں بلکہ سیدھی اور صحیح بات کرنے کیلئے کہنا مقصد ہوتا ہے تو اُسے کہا جاتا ہے کہ ’’مجھ سے سیاست نہ کرو، سیدھی اور سچی بات کرو‘‘۔ ہمارے ہاں سیاست بہت بدنام ہو چکی اور اس میں سیاستدانوں کا اپنا بہت بڑا کردار ہے۔ ایک دن حلف دے کر جو بات کی جاتی ہے، دوسرے دن اُس سے کھلے عام مکر کر بالکل الٹ بات کر دی جاتی ہے۔ اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کیلئے اپنی ہی کی گئی باتوں ، وعدوں اور اصولوں سے پھرنا سیاستدانوں کیلئے بہت عام ہے۔ گزشتہ چند سال سے اس سیاست کو نفرت اور گالم گلوچ نے مزید خراب کر دیا اور سیاسی اختلاف کو دشمنی میں بدل کے رکھ دیا۔ ایسے ماحول میں حال ہی میں ہماری سیاست میں کچھ ایسے مثالیں سامنے آئی ہیں جن کو دیکھ اور سن کر دل خوش ہوا اور سیاست کا وہ خوبصورت چہرہ سامنے آیا جسے سراہنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری سیاست کا یہ خوبصورت چہرہ عام ہو اور اُس بدصورتی کو ختم کرنے میں مددگار ہو جو پاکستانی سیاست کی بدنامی کا سبب بنا ہوا ہے۔
Tumblr media
جن خوبصورت مثالوں کی میں بات کرنا چا ہ رہا ہوں اُن میں ایک کراچی سے جماعت اسلامی کے رہمنا حافظ نعیم الرحمن کی طرف سے سندھ اسمبلی کی سیٹ پر اپنی جیت سے اس وجہ سے دستبرداری کا اعلان کرنا کہ فارم 45 کے تحت تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے اُن سے زیادہ ووٹ لیے اس لیے وہ نہیں بلکہ اُن کا مخالف الیکشن جیتا، شامل ہے۔ اُنہوں نے الیکشن کمیشن کے اپنے حق میں فیصلہ کو رد کرتے ہوے کہا کہ وہ خیرات میں اسمبلی سیٹ نہیں لینا چاہتے۔ مبینہ طور پر نجانے کتنے ہارے ہوئوں کو جتوایا گیا لیکن پورے پاکستان میں صرف حافظ نعیم صاحب ہی وہ واحد فرد ہیں جنہوں نے جھوٹ کی بنیاد پر جیت کو قبول کرنے سے انکار کر کے بہترین کردار کا مظاہرہ کیا۔ ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے یہ بات کی جا رہی ہے کہ الیکشن کمیشن کا آر ٹی ایس (یعنی ایم ای ایس) خواجہ صاحب کو بھی مبینہ طور پر جتوانا چاہ رہا تھا لیکن اُنہوں نے ایسی جیت قبول کرنے سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اپنے مخالف لطیف کھوسہ کو جیت پر مبارکباد بھی دی۔ 
کھوسہ صاحب نے البتہ یہ کہہ کر کہ سعد رفیق نے اُنہیں مبارکباد دینے میں بڑی دیر کر دی، اپنے بارے میں کوئی اچھا تاثر نہیں چھوڑا۔ اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما ثمر ہارون بلور صاحبہ نے الیکشن ہارنے کے بعد اپنے مخالف کی جیت پر اُن کے گھر جا کر مبارکباد دی۔ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے الیکشن میں کامیابی کے بعد جو بیان دیا وہ بھی انتہائی قابل تعریف ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے دیے گئے اپنے بیان میں علی محمد خان نے اپنے مقابلے میں الیکشن لڑنے والے ایک ایک امیدوار کا احترام کے ساتھ نام لکھ کر کہا کہ الیکشن ہو گیا، ایک جمہوری عمل مکمل ہو چکا، جہاں تحریک انصاف کے لوگوں کا شکرگزار ہوں وہیں اپنے مدمقابل امیدواروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ سب میرے لئے قابل احترام ہیں اور میرے بھائی ہیں، یہ میری نہیں بلکہ اُن سب کی جیت ہے اور میری طرف سے علاقہ کی ترقی کیلئے ہمیشہ اُن کی طرف تعاون اور دوستی کا ہاتھ بڑھے گا۔ 
اس کے ساتھ ساتھ علی محمد خان نے مخالف سیاسی جماعتوں کے ووٹرز، سپورٹرز کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ وہ سب میرے لیے جھوٹے بھائیوں جیسے ہیں اور علاقہ کی ترقی میں ہمیشہ اُن کی رائے کو قدر کی نگاہ سے دیکھوں گا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ دوسری سیاسی ��ماعتوں کے ووٹرز، سپورٹرز کسی بھی کام کیلئے مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں، میرے حجرے اور میرے دل کے دروازے سب کو ہمیشہ کھلے ملیں گے، سب مل کر علاقہ کو ترقی اور اخلاق کا گہوارا بنائیں گے۔
انصار عباسی 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
emergingpakistan · 8 months
Text
کینیڈا سٹوڈنٹ پرمٹس کم کیوں کر رہا ہے اور اس سے کون کون متاثر ہو گا؟
Tumblr media
کینیڈا نے غیرملکی طلبہ کو دو سال کے لیے ویزوں کے اجرا کو محدود کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی وجہ سے ملک کے اندر رہائشی سہولتوں کی کمی بتائی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے حکومتی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پچھلے برس کینیڈا نے 10 لاکھ سٹوڈنٹ پرمٹ جاری کیے جو عشرے کے دوران جاری ہونے والے پرمٹس کے مقابلے میں تقریباً تین گنا تھے اور تازہ اعلان سے پرمٹس میں تین گنا تک کمی آنے کا امکان ہے۔ کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن مارک ملر کا کہنا ہے کہ حکومت طلبہ کے لیے جاری ہونے والے پرمٹس میں دو سال کے لیے کمی لا رہی ہے اور 2024 میں تقریباً تین لاکھ 64 ہزار ویزے جاری کیے جائیں گے۔ اس نئے اقدام سے غیرملکی طلبہ کے پوسٹ گریجویٹ ورک پرمٹ میں بھی کمی آئے گی اور اس میں ایسی تجاویز بھی شامل ہیں جو انہیں اپنے ملک واپسی کی ترغیب دلائیں گی۔ کینیڈا میں مستقل رہائش اختیار کرنے کے لیے سٹوڈنٹ پرمٹس کو ایک آسان راستے کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ اب ماسٹرز یا پوسٹ ڈاکٹریٹ پروگرامز میں حصہ لینے والے افراد تین سال کے ورک پرمٹ کے اہل ہوں گے۔ مارک ملر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے شریک حیات، جنہوں نے انڈرگریجویٹ اور دوسرے کالج پروگرامز میں داخلہ لیا ہے، وہ مزید اس کے اہل نہیں رہیں گے۔‘ ان کے مطابق ’2025 میں سٹڈی پرمٹ کی منظوری رواں سال کے آخری میں جانچ پڑتال سے مشروط ہو گی۔‘
Tumblr media
حکومت نے یہ قدم کیوں اٹھایا؟ کینیڈا گزرے چند برس کے دوران ایک ایسے ملک کے طور پر ابھر کر سامنے آیا اور مقبول ہوا جہاں پڑھائی کے بعد ورک پرمنٹ نسبتاً آسانی سے مل جاتا جاتا ہے۔ تاہم دوسرے ممالک کے طلبہ کی بہت زیادہ آمد کے بعد وہاں کرائے کے اپارٹمنٹس کی قلت پیدا ہوئی ہے اور دسمبر کے دوران پچھلے برس کی نسبت کرایوں میں سات اعشاریہ سات فیصد دیکھنے میں آیا۔ ملک میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی مقبولیت بھی متاثر ہوئی ہے اور حزب اختلاف کنزرویٹیو کے رہنما پیئررے پائلیور اگلے برس ہونے والے انتخابات سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں ان پر سبقت حاصل کر چکے ہیں۔ رہائشی مقامات کے کرایوں کے بحران کے علاوہ حکومت کی جانب سے کچھ اداروں کے تعلیمی معیار پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کون متاثر ہو گا؟ بین الاقوامی طلبہ کینیڈا کی معیشت میں ہر سال تقریباً 16 ارب 40 کروڑ کا حصہ ڈالتے ہیں اور تازہ اقدام سے ان تعلیمی اداروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہوں نے ملک کے کئی علاقوں میں طلبہ کی آمد کی امید پر کیمپس کھول رکھے ہیں۔ سب سے زیادہ طلبہ ملک کے سب سے زیادہ گنجان آباد صوبے اونتاریو کا رخ کرتے رہے ہیں اور حکومت کے تازہ اقدام سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ وہاں ریستورانوں اور خوراک سے متعلق دوسرے کاروباروں کے لیے عارضی کارکنوں کی کمی درپیش ہو گی۔ ایک لابی گروپ نے پچھلے ہفتے روئٹرز کو بتایا تھا کہ کینیڈا بھر میں ریستوران مجموعی طور پر ایک لاکھ کے قریب کارکنوں کی کمی سے دوچار ہیں اور 2023 کے دوران فوڈ سروس انڈسٹری میں تقریباً 11 لاکھ کارکنوں میں سے چار اعشایہ چھ فیصد دوسرے ممالک کے طلبہ تھا۔ نئے طلبہ کی آمد سے کینیڈین بینکوں کو بھی فائدہ ہوتا رہا ہے کیونکہ ہر طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ اس کے پاس کے پاس 20 ہزار کا گارنٹیڈ انویسٹمنٹ سرٹیفکیٹ ہو، جو طالب علم کے اخراجات کے لیے جمع کرانا ضروری ہوتا ہے۔ غیرملکی طلبہ میں سب سے زیادہ تعدداد 40 فیصد کے ساتھ انڈیا کی رہی ہے جبکہ چین دوسرے نمبر پر آتا ہے اور اس کے طلبہ کی تعداد 12 فیصد تک ہوتی ہے۔ ٹورنٹو یونیورسٹی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ہر مرحلے پر حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے کہ سٹڈی پرمٹ سے متعلق مسائل کو حل کیا جا سکے۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
پاک ایران کشیدگی کم لیکن پاکستانی ایئر لائنز کا ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے گریز، پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا
پاک ایران کشیدگی میں کمی آگئی تاہم دونوں ممالک کے محکمہ شہری ہوا بازی کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کا کوئی اعلان نہ کیے جانے کے باوجود ایرانی فضائی حدود کا استعمال ترک کرنے سے پاکستانی پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا،ایرانی فضائی کمپنیوں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال جاری ہے۔ ایرانی فضائی حدود ترک کرنے کے باعث کراچی ٹورنٹو کی پرواز متاثر ہے، کراچی سے ٹورنٹو کی پرواز پی کے 783 اور واپسی کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
umeednews · 8 months
Text
پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان
اسلام آباد: حکومت نے آئندہ پندرہ روز کیلیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے تک کمی کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش پر آئندہ 15 روز کیلیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کردیا۔ حالیہ کمی کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 259.34 پیسے ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی کمی یا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 1 month
Text
پی آئی اے کا جدہ اور مدینہ کیلئے کرایوں میں کمی کااعلان
پی آئی اے نے کراچی سے جدہ اور مدینہ کے لئے کرایوں میں 30 فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق کراچی سے جدہ اور مدینہ کے لئے یکطرفہ کرایہ 56 ہزار بشمول ٹیکس کر دیا گیا۔کراچی سے جدہ اور مدینہ کا دو طرفہ کرایہ 88 ہزار بشمول ٹیکس کر دیا گیا۔رعائتی کرایوں کے ٹکٹ 31 اگست 2024  تک جاری کرائے جا سکیں گے۔رعائتی کرائے پر 30 ستمبر 2024 تک سفر کیا جا سکے گا۔رعائتی کرائے فوری طور پر نافذ العمل…
0 notes
emergingkarachi · 9 months
Text
معاشی بحران اور بیوروکریسی کی مراعات
Tumblr media
ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔ عوام مہنگائی کے ہمالیہ پہاڑکے نیچے سسک رہے ہیں۔ ہر مہینہ بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی مزید ایک روپیہ 25 پیسے مہنگی ہونے کے اعلان ہو رہے ہیں، ادھر یہ حقائق عوام کو ریاست سے دور کیے جا رہے ہیں، ملک کو ڈالرکی قلت کا سامنا ہے۔ دوسری طرف ایسے ریٹائرڈ افسروں کو جوغیر ممالک میں اپنی مرضی سے مقیم ہیں انھیں ڈالر اور یورو میں پنشن ادا کی جارہی ہے۔ وزارت خارجہ کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق ایسے پنشنرز کی تعداد 164 کے قریب ہے جنھیں غیر ملکی کرنسی میں ہر ماہ پنشن ادا کی جاتی ہے، جس کی مالیت 200 ملین روپے کے قریب ہے۔ یہ حقائق کبھی سامنے نہیں آتے مگر آئین میں کی گئی 18ویں ترمیم کی شق 19-A کے تحت عوام کو یہ حقائق جاننے کا موقع مل گیا۔ سول سوسائٹی کے متحرک اراکین کی کوششوں سے وفاق اور چاروں صوبوں میں اطلاعات کے حصول کے جامع قوانین نافذ ہیں اور وفاق میں عوام کے اس حق کی تسکین کے لیے کمیشن قائم ہے۔ سول سوسائٹی کے کارکن نعیم صادق نے درخواست کی تھی کہ ان ریٹائرڈ افسروں کے نام افشا کیے جائیں جو بیرون ممالک مقیم ہیں اور ان کو ان کی پسند کی غیر ملکی کرنسی میں رقم ادا کی جاتی ہے۔ انھیں یہ معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
انھوں نے وزارت خارجہ سے رجوع کیا مگر وہاں بھی کچھ نہیں ہوا۔ کسی دانا شخص کے مشورہ پر انھوں نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان کو عرضداشت بھیجی مگر یہاں سے بھی معلومات فراہم نہیں ملی۔ انفارمیشن کمیشن سے یہ معلومات نہ ملی۔ نعیم صادق نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے قانون پر عملدرآمد کے لیے درخواست کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس اہم مسئلہ پر فوری توجہ دی اور وزارت خارجہ نے آخرکار معلومات فراہم کرنی پڑی۔ وزارت خارجہ کی تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ سول اور فوجی افسروں میں جو اپنی مرضی سے بیرونِ ممالک میں مقیم ہیں ان کو 200 ملین روپے کی خطیر رقم فراہم کی جاتی ہے۔ نعیم صادق کا مدعا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کا زیاں آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔ آئین کا آرٹیکل 25 ریاست کو تمام شہریوں کے ساتھ یکساں سلوک کا پابند کرتا ہے۔ گزشتہ مالیاتی سال سے تمام وفاقی وزارتیں اور صوبائی حکومتیں شدید مالیاتی بحران کا شکار ہیں ۔ گزشتہ ایک سال سے شایع ہونے والی خبروں کے مطابق وزارت خارجہ غیر ممالک میں تعینات سفارتی عملہ کو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہیں ادا نہیں کر پا رہی ہے۔
Tumblr media
کئی ممالک میں تعینات عملہ کوکئی ماہ تک تنخواہیں نہیں ملتی ہیں۔ سفارت خانوں میں دیگر اخراجات کے لیے بجٹ دستیاب نہیں ہے، صرف وزارت خارجہ ہی نہیں دیگر وفاقی وزارتوں میں بھی صورتحال خراب ہے۔ اسلام آباد کے 5 سرکاری اسپتالوں اور لاہور کے شیخ زید اسپتال کو متحرک رکھنے کے لیے 11 بلین روپے کی گرانٹ دینے کے لیے رقم دستیاب نہیں ہے۔ ملک کے سب سے بڑے انگریزی کے اخبار میں شایع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کو تنخواہوں کی ادائیگی تو کئی ماہ سے نہیں ہو سکی مگر اب ان اسپتالوں کی لیب، ایکسرے اور دیگر شعبے بھی عملاً بند ہیں۔ اسلام آباد کے سرکاری ملازمین اور عام شہریوں کے لیے یہی وفاق کے پانچ اسپتال علاج کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ وفاقی وزارت تعلیم کی نگرانی میں کام کرنے والے اسکولوں اور کالجوں میں بھی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ایک اہم مسئلہ بن گئی ہے۔ حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے ادارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن HEC گرانٹ کم کر دی۔ایچ ای سی نے پبلک سیکٹر یونیورسٹی کی گرانٹ میں مزید کمی کر دی، یوں صرف وفاق کے زیرِ انتظام یونیورسٹیاں نہیں بلکہ صوبائی یونیورسٹیوں کی گرانٹ کی کمی ہے۔ 
عمارتوں کی مرمت، عمارت کی تعمیر اور ریسرچ کے لیے رقوم موجود نہیں ہیں۔ وفاقی اردو یونیورسٹی تنخواہوں کی ادائیگی اور ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن اور گریجویٹی دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ خیبر پختون خوا کی یونیورسٹیوں میں اساتذہ تنخواہوں کے لیے سڑکوں پر احتجاج پر مجبور ہیں۔ یہی صورتحال بلوچستان اور سندھ کی یونیورسٹیوں میں ہے۔ خیبر پختون خوا کی حکومت کا مالیاتی بحران اتنا بڑھ گیا ہے کہ حکومت تنخواہوں اور پنشنوں میں کٹوتی پر غور کر رہی ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کی بناء پر برآمدات اور درآمدات سست روی کا شکار ہوتی ہیں۔ زرمبادلہ کا بحران ہی ادویات کی قلت کا باعث ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مارکیٹ میں جان بچانے والی ادویات موجود ہی نہیں اور جو ادویات موجود ہیں ان کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ ایک کیمسٹ کا کہنا ہے کہ جب کراچی میں ہی انسولین دستیاب نہیں ہے تو باقی شہروں میں کیا صورتحال ہو گی۔ خون ٹیسٹ کرنے والی لیباریٹریوں کے افسران کہتے ہیں کہ پیچیدہ ٹیسٹوں میں استعمال ہونے والی کٹ اتنی مہنگی ہو گئی ہے کہ ہر ٹیسٹ کے شرح بڑھ گئے ہیں۔ یہی صورتحال ڈائیلاسز میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی ہے۔ یہ بدحالی تو ایک طرف سے دوسری طرف امداد دینے والے مالیاتی ادارہ کے رویے میں سختی کی ایک وجہ ریاستی و سرکاری اداروں کے افسران اوراہلکاروں کی عیاشیاں ہیں۔
عالمی مالیاتی اداروں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے افسران کا خاصے عرصہ سے یہ بیانیہ ہے کہ ریاستی انفرا اسٹرکچر کم کیا جائے۔ ریاستی ٹیکس امیروں اور بالادست طبقات پر لگائے جائیں۔ غریبوں کو ہر ممکن رعایت دی جائے۔ پاکستان کی معاشی صورتحال اتنی خراب ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے دوست ممالک سے امداد لینے کے لیے گارنٹی طلب کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے آئی ایم ایف کے اس رویے کو ریاست کی خود مختاری کے خلاف قرار دیا ہے۔ رضا ربانی کا یہ بیانیہ ہے کہ آئی ایم ایف کے اسٹاف کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ خود مختار ریاستوں کے درمیان وعدوں کی جانچ پڑتال کرے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی افسوس ناک ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ ایسا سلوک کر رہا ہے جس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا مگر بقول ایک معاشیات کے ماہر کے آئی ایم ایف کے رویے کی مذمت کرنے سے زیادہ ریاستی پالیسیوں پر نظر ڈالنا ضروری ہے۔ اس طرح کے حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی اداروں کی بنیادی ترجیح معاشی بحران کا خاتمہ نہیں ہے۔ ان ناجائز مراعات کا تعلق ایک ایسے ملک سے ہے جس کو غیر ملکی زرمبادلہ کے لیے اپنے اداروں کا وقار داؤ پر لگانا پڑ رہا ہے اور ریاست کی خود مختاری پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔ وہاں اشرافیہ کو خصوصی ادائیگی تمام دعوؤں کی نفی کرتی ہے۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
airnews-arngbad · 2 months
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 24 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۲۴ ؍جولائی  ۲۰۲۴؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت  ‘  روز گار  ‘  سماجی انصاف  ‘  سمیت  بدلتے وقت کے ساتھ 
اصلاحات کو تر جیح 
٭ تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی  کی حد   75؍ ہزار  روپئے  اور  فیمیلی  پینشنرس کے لیے 25؍ ہزار 
روپئےکی حد مقرر  
٭ مہاراشٹر کے لیے تقریباً  4؍ ہزار  545؍ کروڑ  روپئے مختص  ‘  جبکہ ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کی اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید
٭ ریاستی کا بینہ کا آشا رضاکاروں ‘  آنگن واڑی کارکنوں ‘  گروپ پر موٹروں کو حادثاتی موت کے لیے  10   لاکھ  روپئے  اور  معذوروں کےلیے 5   لاکھ روپئے دینے کا فیصلہ 
اور
٭ خواتین ایشیاء کپ T-20؍ کر کٹ ٹور نا منٹ میں نیپال کو ہرا کر بھارت سیمی فائنل میں داخل 
اب خبریں تفصیل سے...
ٹیکس دہندہ گان کو راحت  ‘  صنعتی شعبہ کو بڑھوتری  ‘  مدہبی سیاحت کی تر قی  اور  قدرتی کھیتی کو برھا وا دینےوالا  رواں مالی سال کا بجٹ مرکزی وزیر مالیات نِر ملا سیتا رمن نے کل پارلیمنٹ میں پیش کیا ۔ پیدا وار  ‘  روز گار  ‘  سماجی انصاف ‘  شہری تر قی ‘  توا نائی  ‘  سکیو ریٹی   ‘  بنیاد ی سہو لیات  سمیت یہ بجٹ دیگر  9؍ تر جیحات پر مبنی ہے ۔ اِس بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی کی حد   75؍ ہزار  روپئے  اور  فیمیلی پینشنرس کے لیے  25؍ ہزار  روپئے کرنے کی تجویز ہے ۔
3؍ لاکھ روپئے تک کی سالا نہ آمد نی پر مکمل چھوٹ ہے ۔  3؍  سے  7؍ لاکھ رو پئے کے در میان آمدنی پر  5؍ فیصد  ‘  7؍  سے  10؍ لاکھ روپئے تک  10؍ فیصد ‘  10؍ سے  12؍ لاکھ تک  15؍ فیصد  ‘  12؍ لاکھ تا  15؍ لاکھ روپئے تک  20؍ فیصد جبکہ  15؍ لاکھ روپئے سے زائد سالانہ آمدنی پر  30؍ فیصد انکم ٹیکس لگا یا جائے گا ۔ یہ دفعات نئے ٹیکس ریٹرن کے طریقہ کار کے تحت ٹیکس کی تشخیص کے لیے لاگو ہو گی ۔ اِن تبدیلیوں سے تنخواہ دار ملازمین کے انکم ٹیکس میں ساڑھے سترہ ہزار  روپئے کی بچت ہو گی  اور  4؍ کروڑ سے زائد تنخواہ دار ملازمین اِس سے مستفید ہوں گے ۔
***** ***** ***** 
اِس بجٹ میں کینسر مرض کی  3؍ دوائیں  اور  طبی آلات  ‘  مو بائیل فون  اور  الیکٹرک گاڑیوں کےکَل پُرزے   ‘  چمڑے کے سامان ‘ جوہری توانائی کے آلات  بشمول پلاٹینم  ‘  سونا  ‘  چاندی  ‘  تانبا  اور  دیگر  25؍ دھاتوں پر کسٹم ڈیو ٹی میں کمی کی گئی ہے جبکہ پلاسٹک  ‘  فلیکس  و  دیگر پر کسٹم ڈیوٹی میں اضا فہ کی تجویز ہے ۔
***** ***** ***** 
پی  ایم  آواس اسکیم کے تحت 3؍ کروڑ  اضا فی گھر بنا ئے جا ئیں گے ۔ شہری علاقوں میں غریبوں کی رہائش کے لیے  10؍ لاکھ کروڑ  روپئے مختص کیے گئے ہیں ۔ جبکہ خواتین  اور  لڑ کیوں کی تر قی کے لیے 3؍ لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں ۔ روز گار  اور  ہنر کی تر بیت کے لیے  5؍ اسکیموں کے پیکیج کا اعلان کیاگیا ۔پہلی مرتبہ نو کری تلاش کرنے والوں کو کام پر لینے کی مد دکے لیے اَجروں کو ایک ماہ کی تنخواہ بطور سبسیڈی دی جائے گی ۔ اِس اسکیم کےلیے اہلیت کی حد ایک لاکھ روپئے ما ہانہ تنخواہ ہے  اور  اسکیم کی مدت 2؍ سال ہو گی ۔
***** ***** ***** 
  نوجوانوں کے لیے انٹر ن شپ اسکیم کا  نِر ملا سیتا رمن نے اعلان کیا ۔ اِس میں آئندہ 5؍ سالوں میں 500؍ کمپنیوں میں نو جوانوں کو  12؍مہینے انٹرن شپ کی تجربہ ملے گا ۔ اِس کے لیے ہر مہینہ  5؍ ہزار  روپئے اسکا لر شپ  اور  میعاد مکمل ہونے پر 6؍ ہزار  روپئے کی مالی امداد کی جائے گی ۔ مُدرا اسکیم کی قرض کی حد 20؍ لاکھ روپئے تک بڑھائی گئی ہے ۔
ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کھیتی کی تر غیب دینے کے لیے زائد پیداوار دینے والی مختلف  32؍ اقسام  اور  باغبانی فصلوں کے لیے 100؍ نئے اقسام دستیاب کر وائی جا ئیں گی ۔
***** ***** ***** 
زرعی شعبہ کی تر قی کے لیے ایک لاکھ  52؍ ہزار  کروڑ  روپئے  ‘ دیہی تر قی کے لیے  2؍ لاکھ 66؍ہزار  کروڑ  روپئے جبکہ تعلیم  ‘  روزگار  اور  ہنر کی تر قی کے لیے  ایک لاکھ 48؍ ہزار  کروڑ  روپئے کی فراہمی کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم قبائلی ترقی  مشن کا اعلان اِس بجٹ میں کیاگیا ہے ۔ اِس کے ذریعے  63؍ ہزار  گائوں کے  5؍ کروڑ  آدی واسیوں کو فائدہ ہو گا ۔
***** ***** ***** 
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ یہ بجٹ سماج کے تمام طبقات کو خود مختار کرنے والا ہے ۔ اِس سے معا شی ترقی کو نئی رفتار ملے گی  اور  یہ رفتار مسلسل رہے گی ۔ صنعت  اور معاشی شعبہ میں کام کرنے والی بھارتی  صنعتی تنظیم CII      ‘  بھارتی معاشی و صنعت تنظیم  FICCI    اسو چیم  و دیگر تنظیموں نے اِس بجٹ کا خیر مقدم کیا ہے ۔
***** ***** ***** 
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ یہ بجٹ تر قی یافتہ بھارت  کے تصور کو تقویت دے گا جبکہ نائب وزیر اعلیٰ  و  وزیر خزانہ اجیت پوار نے کہا کہ یہ بجٹ عوامی بہبود کا بجٹ ہے جس میں کمزور  ‘  پسماندہ  اقلیتی گروہ کی ترقی پر زور دیاگیا ہے ۔
***** ***** ***** 
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
اپوزیشن جماعتوں نے اِس بجٹ پر تنقید کی ہے ۔ ودھان پریشد کے قائد حزب اختلاف امبا داس دانوے نے تنقید کی ہے کہ مرکزی حکو مت ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی مہا راشٹر ریاست کےساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے ۔ ودھان سبھا کے قائد حزب اختلاف وجئے وڈیٹی وار نے کہا کہ بہار  اور  آندھرا پر دیش کو مرکز میں حکو مت سازی کی حمایت کی وجہ سے فنڈ دیا جا رہاہے ۔
دریں اثناء اِس بجٹ میں مہاراشٹر کے لیے تقریباً 7؍ ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی ہونے کی اطلاع نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے دی ۔ انھوں نے کہا کہ ابتدائی جائزہ کے مطا بق اِس میں وِدربھ  اور  مراٹھواڑہ میں آبپاشی کے منصوبوں کے لیے 600؍ کروڑ  روپئے  ۔ دیہی سڑ کوں کی بہتری کے لیے 400؍ کروڑ  روپئے زرعی منصبوں کے لیے 598؍ کروڑ  روپئے  ‘  صنعتوں کے لیے 466؍ کروڑ  روپئے شامل ہیں ۔
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے چار ٹرڈ اکائو  نٹنٹ  نند کشور مالپانی کے اِس بجٹ کا تجزیہ آج صبح 11؍ بجے ہمارے مرکز سے نشر کیے جانے والے پروگرام  ’’  پراسنگک  ‘‘  میں سنا جا سکتا ہے ۔
***** ***** ***** 
طبی نصاب داخلہ امتحان  NEET-UG   کو منسوخ کرکے دوبارہ امتحان منعقد کیے جانے کی در خواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ۔ اِس معاملہ میں داخل کر دہ کئی عرضیوں پر ہوئی سماعت میں چیف جسٹِس کی سربراہی والی بینچ نے فیصلہ سنا تے ہوئے کہا کہ پر چہ افشاء ہونے اور امتحانی نظام میں خرابی کا کوئی ثبوت نہیں ملا  ۔  اگر  دوبارہ امتحان لیاجا تا ہے تو عدالت نے امکان ظاہر کیا کہ  23؍ لاکھ سے زائد امتحانی  اور  تعلیمی پروگرام متاثر ہوں گے ۔
***** ***** ***** 
مہا راشٹر پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ2023؁ء  کے ریاستی خدمات کے مین امتحان کے انٹر ویو کے لیے اہل امید واروں کا طبی معائنہ چھتر پتی سنبھا جی نگر  ‘  ممبئی   ‘  پونے  اور  ناگپور میں کیا جائے گا ۔ امید واروں کو تاریخ  اور مقام علیحدہ طور پر بتلا یا جائے گا ۔
***** ***** *****
آشا کار کنان  اور  آنگن واری خد مت گاروں سمیت گروپ صدور کو ہمدر دانہ امداد دینے  کافیصلہ ریاستی مجلس وزراء نے لیا ہے ۔ حادثاتی موت والوں کے لیے 10؍ لاکھ روپئے  اور  معذوری کے لیے 5؍ لاکھ روپئے امدا فراہمی کا فیصلہ بھی کل کا بینہ نے لیا ۔ معذور ملازمین کے لیے  30؍ جو ن   2016؁ء سے عہدہ پر تر قی کے لیے تحفظات  ‘  زرعی پیدا وار کے نقصا نات طئے کرنے کے لیے جدید طریقے کار  وضع کرنے ‘  یشونت رائو ہولکر  اسکیم مستقل جاری رکھنے جیسے فیصلے بھی کل منعقدہ اجلاس میں لیے گئے ۔ ریاست میں بارش کی صورتحال  اور  سبھی آبی ذخائر میں موجود پانی کے ذخیرے کا جائزہ بھی وزیر اعلیٰ نے اِس اجلاس میں لیا ۔
***** ***** *****
خواتین کے ایشیاء کپ  ٹی  ٹوئنٹی کرکٹ ٹور نا منٹ میں کل نیپال کو 82؍ رنوں سے شکست دے کر بھارت نے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا ۔ سری لنکا کے دامبو لہ میں کل کھیلے گئے مقابلے میں بھارت نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے 3؍ وکٹوں کے نقصان پر  178؍ رنز اسکور کیے ۔ تاہم اِس ہدف کا تعاقب کر تے ہوئے نیپال کی ٹیم  20؍ اوور وں میں صرف 96؍ رنز ہی بنا پائی ۔ اِس جیت کے ساتھ ہی بھارت نے سیمی فائنل میں ا پنی جگہ پکی کر لی ہے ۔
***** ***** *****
ریاستی وزیر محصول رادھا کرشن وِکھے پاٹل سے ملا قات کے بعد محکمہ ٔ  محصول کے تمام شعبہ جات کے ملازمین نے اپنی ہڑتال ختم کر دی ۔ وکھے پاٹل نے ملازمین سے ہڑ تال ختم کر کےاعلیٰ سطحی انتظامی افسر  اور  ملازمین یو نین کے عہدیداروں کی مشتر کہ میٹنگ لے کر مطالبات کا حل نکالنے کے احکامات دیے ۔ جس کے بعد محصول ملازمین کی تنظیموں نے ہڑ تال واپس لینے کا ا علان کیا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلع ا سپتال کے شعبہ امراض اطفال کو ریاست کے اولین  ’’ قو می معیاری  ایوارڈ  ‘‘ کے لیے منتخب کر لیاگیا ہے ۔ شعبہ امراض اطفال کے سر براہ ڈاکٹر گوپال کدم  اور  اُن کے معاونین کی بہتر و معیاری خدمات کے اعتراف میں یہ ایوارڈ دیا جارہا ہے ۔ آئندہ یوم آزادی کے موقع پر سبھی  کو ایوارڈس سے نوازا جائے گا ۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں کمسنی کی شادی مخالف مہم کے تحت پالی ضلع پریشد اسکول میں بیداری پروگرام منعقد کیاگیا ۔ اِس موقعے پر  طلباء کو کم عمری کی شادی سے متعلق آگا ہی حاصل کرنے کے لیے  1098 ؍ چائلڈ ہیلپ لائن سے رابطہ کرنے کی معلو مات دی گئی ۔
***** ***** *****
تر میم شدہ فوجداری قوانین سے متعلق عوامی بیداری کے مقصد سے دھاراشیو میں ملٹی میڈیا نمائش کا کل سے آغاز ہوا ۔ دھارا شیو ضلعے کے پولس سپرنٹنڈنٹ اتل کلکر نی  اور  ضلع وکیل تنظیم کے صدر پر ساد جو شی کےہاتھوں اِس معلو ماتی  نمائش کا افتتاح عمل میں آیا ۔ 
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت  ‘  روز گار  ‘  سماجی انصاف  ‘  سمیت  بدلتے وقت کے ساتھ
اصلاحات کو تر جیح 
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت  ‘  روز گار  ‘  سماجی انصاف  ‘  سمیت  بدلتے وقت کے ساتھ اصلاحات کو تر جیح 
٭ تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی  کی حد   75؍ ہزار  روپئے  اور  فیمیلی  پینشنرس کے لیے 25؍ ہزار  روپئےکی حد مقرر  
٭ مہاراشٹر کے لیے تقریباً  4؍ ہزار  545؍ کروڑ  روپئے مختص  ‘  جبکہ ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کی اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید
٭ ریاستی کا بینہ کا آشا رضاکاروں ‘  آنگن واڑی کارکنوں ‘  گروپ پر موٹروں کو حادثاتی موت کے لیے  10   لاکھ  روپئے  اور  معذوروں کےلیے 5   لاکھ روپئے دینے کا فیصلہ 
اور
٭ خواتین ایشیاء کپ T-20؍ کر کٹ ٹور نا منٹ میں نیپال کو ہرا کر بھارت سیمی فائنل میں داخل  
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
pakistantime · 1 year
Text
ایف بی آر اور غریب
Tumblr media
عجب تیری سیاست عجب تیرا نظام جاگیرداروں ، مل مالکان کو سلام جبکہ غریبوں کا کردیا ہے تو نے جینا حرام، ہماری ریاست کا کچھ یہ ہی حال ہے، ریاست کے پارلیمان میں بیٹھے ہوئے ہر شخص کا غریب سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا عمران خان کا سچ سے رہا ہے۔ پارلیمان میں بیٹھے ہوئے لوگ ہوں یا اسلام آباد میں بیٹھا بابو، یہ تمام لوگ عوام کے پیسے پر عیاشیاں کر رہے ہیں، ان کی اولادیں بھی عوام کے پیسے پر دنیا بھر گھومتی ہیں، میرے اور آپ کے بچوں کا علاج پاکستان میں مفت نہیں ہو سکتا مگر ہمارے سیاسی لوگوں اور ان کی اولادوں کے علاج کے لیے بیرون ملک میں بھی انسانی ہمدردی کے نام پر گرانٹس جاری کر دی جاتی ہیں۔ لیکن ہمارے پالیسی سازوں کا اگر ٹیکس چیک کیا جائے تو ان کے سر شرم سے جھکیں نہ جھکیں ہمارے سر شرم سے جھک جاتے ہیں کہ یہ ہیں ہمارے پالیسی ساز جو ہر حوالے سے ٹیکس چوری میں کسی سے کم نہیں ہیں مگر وہ کوئی ایسا موقع نہیں چھوڑتے جس سے عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے میں کمی ہو۔ ایسے میں ستم ظریفی تو یہ ہے کہ سینئر سٹیزن کو بھی نہیں بخشتے۔ 
Tumblr media
حال ہی میں حکومت نے بہبود سرٹیفکیٹ ، شہداء فیملی اکاؤنٹ اور پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ کی آمدنی پر پانچ فیصد انکم ٹیکس عائد کر دیا ہے، جو سال 2023ء سے لاگو ہو گا، یعنی شہداء کو بھی ٹیکس دینا ہو گا، جنہوں نے اپنا آج ہمارے کل پر قربان کر دیا ہم نے انھیں بھی نہ بخشا، بنیادی طور پر، اس طرح کی اسکیمیں شہداء کے اہل خانہ کو مالی فوائد فراہم کرنے کے لئے متعارف کروائی گئی تھیں، جنہوں نے قوم اور شہریوں کے لئے اپنی زندگی قربان کر دیں یا پھر وہ سینئر سٹیزن جو تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ایک حصے کے طور پرانکم ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرتا رہے ہیں اور جب ان کے پاس آمدنی کا باقاعدہ ذریعہ ہوتا تھا تو قوم کی ترقی میں حصہ ڈالتے تھے ٹیکس کی صورت میں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی جمع پونجی کو ایسی اسکیموں میں اس لئے لگاتے ہیں کہ بڑھاپا آسانی سے کٹ جائے۔ یہ کلاس اب اس طرح کی اسکیموں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر مکمل طور پر انحصار کرتا ہے،
آرام دہ اور پرسکون زندگی گزارنے کے لیے اس طبقے میں مزید وسائل کی ضرورت ہے مگر ہونا تو چاہے تھا کہ ان کی بچت اسکیموں میں ٹیکس کی شرح صفر رہتی لیکن حکومت نے ان کو بھی نہ بخشا، ٹیکس لگانے سے ان اسکیموں پر منافع کے مارجن میں اضافے کے بعد اکاؤنٹ ہولڈرز کی قلیل زندگی کی خوشی ختم ہو جائے گی فیڈرل بورڈ آف ریونیوپالیسی ونگ کو انسانی بنیادوں پر اس آمرانہ پالیسی کو ختم کرنا چاہئے۔ کیا ایف بی آر مل مالکان، جاگیرداروں یا سرمایہ کاروں سے ٹیکس وصول کرتا ہے ؟ کیا ایف بی آر خود اپنا کام ٹھیک کر رہا ہے، ایف بی آر جیسے ادارے کا تو ملک سے فوری خاتمہ ہونا چاہیے کیوں ک�� سندھ میں 2011 میں قائم ہونے والا ایس آر بی ایف بی آر سے 1000 فیصد بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے۔ نگراں وزیر اعظم اور کابینہ سے گزارش ہے کہ بچت اسکیموں میں غریبوں کو پہنچنے والے فائدے پر دوبارہ سوچ بچار کیا جائے۔ اور پرانے نظام میں واپس آنا چاہئے جہاں اس طرح کی آمدنی سے غربت کا خاتمہ اور ساتھ لوگوں کے وسائل میں اضافہ ہورہا تھا. اور اس آمدنی پر ٹیکس مسلط کر کے یہ چھوٹے پیمانے پر سرمایہ کاروں پر بہت زیادہ بوجھ ثابت ہو رہا ہے۔ موجودہ شرح ٹیکس پر 5 ملین روپے کی سرمایہ کاری پرنئی نافذ شدہ پالیسی کے تحت قابل اطلاق انکم ٹیکس 41 ہزار روپے ہو گا، جبکہ، پرانےنظام کے تحت یہ 11 ہزارروپے ہوتا تھا۔ حکومت سے گزارش ہے کہ بچت اسکیموں میں بیواؤں، سینئر سٹیزن اور شہداء کی فیملیز کی سرمایہ کاری کو تحفظ دے اور فی الفور ٹیکس کی مکمل چھوٹ کا اعلان کرے۔
محمد خان ابڑو
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
alhaqnews12 · 1 year
Text
اسلام آباد : امریکی کمپنی شیل پٹرولیم نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیئر فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی کمپنی شیل پٹرولیم نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کر لیا اور اپنے شیئر فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔اسٹاک اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی کمپنی شیل پیٹرولیم کے شیل پاکستان میں شیئرز ہیں، کمپنی کے شیئر فروخت ٹارگٹ سیلز کے عمل سے مشروط ہوگی۔اعلامیے میں کہنا ہے کہ امریکی کمپنی شیل کےشیئر فروخت کا اطلاق ریگولیٹری منظوریوں کےبعد ہوگا تاہم شیئر فروخت کے عمل سے شیل پاکستان کے بزنس پر اثرنہیں ہو گا۔شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 14 جون 2023 کو ہونے والی بورڈ میٹنگ میں اپنے شیئر ہولڈنگ کو فروخت کرنے کے ارادے سے مطلع کیا تھا۔خیال رہے 4 مئی کو شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مالی سال 2023 کی پہلی سہہ ماہی کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔جس میں بتایا گیا تھا کہ کمپنی نے سہہ ماہی کے دوران 4762 ملین روپے کا بعد از ٹیکس کا نقصان اٹھایا تھا جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے میں کمپنی کو 2076 ملین کا بعد از ٹیکس منافع ہوا تھا۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اسی عرصے میں روپے کی قدر میں کمی ، مہنگائی میں اضافے اور مائیکرواکنامک میں غیر یقینی صورتحال دیکھی گئی، مسلسل اقتصادی چیلنجوں کے نتیجے میں اس شعبے میں بھی سرگرمیوں کی رفتار سست رہنے کے ساتھ طلب میں کمی اور کمپنی کے لیے سیکیورٹی کی فراہمی کو بھی خطرات لاحق ہوئے۔علاوہ ازیں اسی عرصے میں کمپنی کا مالیاتی شعبہ اور منافع بھی متاثر ہوا تاہم شیل پاکستان اپنی مارکیٹ شیئر برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
امریکی کمپنی شیل پٹرولیم کا پاکستان سے جانے کا فیصلہ
Tumblr media
View On WordPress
0 notes