#کمی کا اعلان
Explore tagged Tumblr posts
Text
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف کا عوام کو بڑا ریلیف، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ وزارت خزانہ کے نوٹیکفیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 1.86 روپے فی لیٹر کمی،پٹرول کی قیمت 260.96 روپے سے کم ہو کر 259.10 روپے ہوگئی۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.32 روپے کمی،ڈیزل کی قیمت 266.07 روپے سے کم ہو کر 262.75 روپے ہو گئی۔مٹی کے تیل کی قیمت میں 2.15 روپے فی لیٹر کمی،مٹی کے تیل کی قیمت 171.77 روپے فی…
0 notes
Text
گاڑیوں کے شوقین کیلئے اچھی خبرمعروف کمپنی کا قیمتوں میں لاکھوں روپے کمی کا اعلان
(اشرف خان) ایم جی پاکستان نے اپنی 100 ویں سالگرہ کے موقع دسمبر تک مختلف ما��لز کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ کمپنی کی جانب سے 100 ویں سالگرہ پر یہ رعایتی آفر سامنے آئی ہےجس کا اعلان ایم جی کمپنی کے سوشل میڈیا کے ذریعے کی ہےاور اس کو رواں سال کی سب سے بڑی خوشی بھی قرار دی ہے جبکہ ایم جی ایچ ایس اب قسطوں پربھی لی جاسکتی ہے ، ایم جی ایچ ایس، ایم جی 4، ایم جی زیڈ ایس اور ایم جی 5 سمیت مختلف…
0 notes
Text
آئیں اسرائیل سے بدلہ لیں
اسلامی ممالک کی حکومتوں اور حکمرانوں نے دہشت گرد اور ظالم سرائیل کے حوالے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑا مایوس کیا۔ تاہم اس کے باوجود ہم مسلمان اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسرائیل کی طرف سے اُن کی نسل کشی کا بدلہ لے سکتے ہیں بلکہ ان شاء اللہ ضرور لیں گے۔ بے بس محسوس کرنے کی بجائے سب یہودی اور اسرائیلی مصنوعات اور اُن کی فرنچائیزز کا بائیکاٹ کریں۔ جس جس شے پر اسرائیل کا نام لکھا ہے، کھانے پینے اور استعمال کی جن جن اشیاء کا تعلق اس ظالم صہیونی ریاست اور یہودی کمپنیوں سے ہے، اُن کو خریدنا بند کر دیں۔ یہ بائیکاٹ دنیا بھر میں شروع ہو چکا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بائیکاٹ کو مستقل کیا جائے۔ یہ بائیکاٹ چند دنوں، ہفتوں یا مہینوں کا نہیں ہونا چاہیے۔ بہت اچھا ہوتا کہ اسلامی دنیا کے حکمران کم از کم اپنے اپنے ممالک میں اس بائیکاٹ کا ریاستی سطح پر اعلان کرتے لیکن اتنا بھی مسلم امہ کے حکمران نہ کر سکے۔ بہرحال مسلمان (بلکہ بڑی تعداد میں غیر مسلم بھی) دنیا بھر میں اس بائیکاٹ میں شامل ہو رہے ہیں۔
پاکستان کی ��ات کی جائے تو یہاں بھی سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کے حق میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسرائیلی مصنوعات، اشیاء، مشروبات اور فرنچائیزز سے خریداری میں کافی کمی آ چکی ہے۔ ان اشیاء کو بیچنے کیلئے متعلقہ کمپنیاں رعایتی آفرز دے رہی ہیں، قیمتیں گرائی جا رہی ہیں لیکن بائیکاٹ کی کمپین جاری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقہ اورتاجر تنظیمیں بھی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اس بائیکاٹ کے متعلق یہ سوال بھی اُٹھایا جا رہا ہے کہ ایسے تو ان پاکستانیوں کا، جو اسرائیلی مصنوعات فروخت کر رہے ہیں یا اُنہوں نے اسرائیلی فرنچائیزز کو یہاں خریدا ہوا ہے، کاروبار تباہ ہو رہا ہے۔ اس متعلق محترم مفتی تقی عثمانی نے اپنے ایک حالیہ بیان میں بہت اہم بات کی۔ تقی صاحب کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کچھ مسلمانوں نے یہودی اور امریکی مصنوعات کی خریدوفروخت کیلئے ان سے فرنچائیزز خرید رکھی ہیں جس کی وجہ سے آمدنی کا پانچ فیصد ان کمپنی مالکان کو جاتا ہے جو کہ یہودی و امریکی ہیں یا پھر کسی اور طریقہ سے اسرائیل کےحامی ہیں تو اگر کاروبار بند ہوتا ہے تو مسلمانوں کا کاروبار بھی بند ہوتا ہے۔
مفتی تقی صاحب کا کہنا تھا کہ یہ فتوے کا سوال نہیں بلکہ اس مسئلہ کا تعلق غیرت ایمانی سے ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کیا ایک مسلمان کی غیرت یہ برداشت کرتی ہے کہ اس کی آمدنی کا ایک فیصد حصہ بھی مسلم امہ کے دشمنوں کو جائے اور خاص طور پر اس وقت جب امت مسلمہ حالت جنگ میں ہو اور ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہو۔ مفتی صاحب نے کہا کہ یہ بات مسلمان کی ایمانی غیرت کے خلاف ہےکہ اس کی آمدنی سے کسی بھی طرح امت مسلمہ کے دشمنوں کو فائدہ پہنچے۔ اُنہوں نے ایک مثال سے اس مسئلہ کو مزید واضح کیا کہ کیا آپ ایسے آدمی کو اپنی آمدنی کا ایک فیصد بھی دینا گوارا کریں گے جو آپ کے والد کو قتل کرنے کی سازش کر رہا ہو۔ مفتی صاحب نے زور دیا کہ غیرت ایمانی کا تقاضہ ہے کہ ان مصنوعات اور فرنچائیزز کا مکمل بائیکاٹ کر کے اپنا کاروبار شروع کیا جائے۔ اسرائیلی و یہودی مصنوعات اور فرنچائیزز کے منافع سے خریدا گیا اسلحہ مظلوم فلسطینیوں کو شہید کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، چھوٹے چھوے بچوں، جن کی تعداد ہزاروں میں ہے، کو بھی بے دردی سے مارا جا رہا ہے جس پر دنیا بھر کے لوگوں کا دل دکھا ہوا ہے۔
ایک عام مسلمان اسرائیل سے لڑ نہیں سکتا لیکن اُس کا کاروبار اور اُس کی معیشت کو بائیکاٹ کے ذریعے زبردست ٹھیس پہنچا کر بدلہ ضرور لے سکتا ہے۔ بائیکاٹ کا یہ سارا عمل پر امن ہونا چاہیے۔ میری تمام پاکستانیوں اور یہ کالم پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ اسرائیل سے بدلہ لینے میں بائیکاٹ کی اس مہم کو آگے بڑھائیں، اس میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں لیکن ہر حال میں پرامن رہیں اور کسی طور پر بھی پرتشدد نہ ہوں۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
#Boycott Israel#Boycott Israel Products#Gaza#Gaza war#Israel#Middle East#Palestine#Palestine Conflict#Wars#World
2 notes
·
View notes
Text
ٹیکس نیٹ بڑھنے میں رکاوٹ؟
پاکستان اس وقت جن معاشی مسائل کا سامنا کررہا ہے اسکی بنیادی وجہ وسائل کی کمی اور اخراجات میں مسلسل اضافہ ہے۔ اسی بنیادی خرابی کے سبب ہر حکومت کو مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے نجی بینکوں اور عالمی مالیاتی اداروں سے بلند شرح سود اور سخت شرائط پر قرضے لینا پڑتے ہیں جس کا خمیازہ حتمی طور پر عام آدمی کو مہنگائی اور معاشی بدحالی کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔ یہ ایک ایسے ملک میں ہو رہا ہے جہاں عام آدمی تو ماچس کی ڈبیا خریدنے پر بھی ٹیکس دینے پر مجبور ہے جبکہ بہت سے شعبے ایسے ہیں جہاں ٹیکس دینے کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وہ طبقہ جس پر ٹیکس قوانین لازمی طور پر لاگو ہونے چاہئیں انہیں بھی نان فائلر کے نام پر ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے کی سہولت دستیاب ہے۔ اس وقت پاکستان کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کے حوالے سے جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں غیر دستاویزی معیشت سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس سے ایک طرف حکومت کی ٹیکس مشینری کی بدانتظامی ظاہر ہوتی ہے جس کی وجہ سے بہت سے کاروباری افراد غیر رسمی معیشت کا حصہ رہتے ہوئے ٹیکس کی ادائیگی سے بچ جاتے ہیں۔ اس حوالے سے لوگوں میں حکومت کی ٹیکس مشینری پر عدم اعتماد بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ رضاکارانہ طور پر ٹیکس نیٹ کا حصہ بنیں گے تو انہیں ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے عملے کی طرف سے بلا جواز تنگ کرنے کا اندیشہ بڑھ جائے گا۔
ٹیکس پالیسیوں میں متواتر تبدیلیاں اور ٹیکس قوانین میں وضاحت کی کمی بھی ٹیکس دہندگان کے لیے سمجھ بوجھ اور تعمیل کو مزید پیچیدہ بناتی ہے۔ پاکستان میں ٹیکس وصولی کا نظام بنیادی طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے تحت کام کرتا ہے۔ تاہم اس محکمے کو بھی عملے کی مبینہ نااہلیوں، بدعنوانیوں اور ناکافی وسائل کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے حال ہی میں ایف بی آر اور کسٹم کے بعض افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی ہے۔ تاہم ٹیکس وصولیوں میں اضافے اور ٹیکس نیٹ میں توسیع کے حوالے سے ایک اور اہم فیکٹر سیاسی قیادت یا حکومت کا عزم ہے کیونکہ زراعت، پراپرٹی اور ریٹیل سیکٹر اپنے سیاسی اثرورسوخ کے باعث ہی طویل عرصے سے عملی طور پر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔ ان طبقات کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے جب بھی حکومت کی طرف سے کوئی پالیسی بنائی جاتی ہے تو اسے اندر سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آخر میں یہ کوشش سیاسی سمجھوتوں کی نذر ہو جاتی ہے۔ حال ہی میں حکومت کی طرف سے متعارف کروائی گئی ’’تاجر دوست اسکیم‘‘ کی ناکامی اس کی ایک مثال ہے۔
تاجر طبقے سے متعلق حکومت کے اپنے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں کاروبار کرنے والے 35 لاکھ تاجروں میں سے صرف تین لاکھ باقاعدگی سے ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے یکم اپریل کو شروع کی گئی ’’تاجر دوست اسکیم‘‘ کے تحت 32 لاکھ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن ایک ماہ میں اس اسکیم کے تحت سو سے بھی کم تاجروں نے رضاکارانہ رجسٹریشن کروائی ہے۔ یہ صورتحال اس لحاظ سے افسوسناک ہے کہ جی ڈی پی میں ہول سیل اور ریٹیل سیکٹر کا حصہ 18 فیصد ہونے کے باوجود اس شعبے کا محصولات میں حصہ چار فیصد سے بھی کم ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق تاجر دوست اسکیم ناکام ہونے کے بعد ایف بی آر نے نان فائلر تھوک اور خوردہ فروشوں کی سپلائز پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ نئے ٹیکس ریٹس کا اعلان بجٹ 25-2024ء میں کیا جائے گا اور اس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔ ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے مجوزہ منصوبے کے مطابق تاجر دوست اسکیم کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونے والے ڈسٹری بیوٹرز کی مینوفیکچرر زکو سپلائز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھا کر 10 فیصد کر دی جائے گی جو اس وقت 0.2 فیصد ہے، جس کا اثر ریٹیلرز کو منتقل کیا جائے گا۔
مینوفیکچرر سپلائی کرنے والوں سے ڈسٹری بیوٹرز کے 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس منہا کریں گے جسے نیچے سپلائی چین میں منتقل کیا جائے گا اسی طرح درآمد کنندگان بھی سپلائرز پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کاٹیں گے۔ اس وقت فائلر تاجروں پر 0.1 فیصد اور نان فائلرز پر 0.2 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہے۔ ایف بی آر کے تخمینے کے مطابق اس اقدام سے تقریباً 400 سے 500 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہو گا۔ اگرچہ اس اقدام سے حکومت کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہو جائے گا لیکن طویل المدت بنیادوں پر دیکھا جائے تو یہ کہنا بیجا نہیں ہو گا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کی حکومتی کوششوں کو ایک مرتبہ پھر دھچکا لگا ہے۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے یہ بھی امکان ہے کہ تاجروں کے متوقع احتجاج کے بعد ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ واپس لے لیا جائے یا اس کی شرح میں اتنی کمی کر دی جائے کہ تاجروں کو اس پر اعتراض نہ رہے۔ اس طرح لامحالہ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے لئے تمام تر بوجھ یا تو عام عوام پر ڈالا جائے گا یا پھر ان سیکٹرز پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی جائے گی جو پہلے سے ٹیکس نیٹ کا حصہ ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ اس فرسودہ ��وچ کو تبدیل کر کے ٹیکس نیٹ میں توسیع کو ٹیکس اصلاحات کا بنیادی نکتہ بنائے اس سے ٹیکس ریونیو میں خودبخود اضافہ ہو جائے گا۔ اس کے لئے فوری طور پر ہر شہری کے شناختی کارڈ نمبر کو ٹیکس نمبر قرار دیا جائے اور ایسے نان فائلرز کے خلاف فوری کریک ڈائون کیا جائے جو ماہانہ لاکھوں روپے کے اخراجات کرنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔
چوہدری سلامت علی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر علاقائی خبریں تاریخ : 20 ؍ستمبر 2024 ء وقت : صبح 09.00 سے 09.10 بجے
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar Date: 20 September 2024 Time: 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی چھترپتی سنبھاجی نگر علاقائی خبریں تاریخ: ۰۲ /ستمبر ۴۲۰۲ء وقت: 09.00 سے 09.10/ بجےسب سے پہلے خاص خبروں کی سرخیاں
٭ صاف ‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنا نے کی صدر جمہوریہ کی اپیل ٭ وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا کے دورے پر ٭ ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کو پانے کے لیے بینکوں کا اہم کر دار‘ مرکزی وزیر خزانہ کا بیان ٭ وزیر اعظم نریندر مودی کی سر پر ستی میں حکو مت کی تیسری معیاد میں اب تک 15/ لاکھ کروڑ روپیوں کی اسکیموں کی شروعات اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ مقابلہ میں بھارت کے پہلے دِن کے اخیر تک 6/ وکٹ پر339/ رناب خبریں تفصیل سے... صدر جمہوریہ درو پدی مُر مو نے اپیل کی ہے کہ صاف سُتھرا بھارت‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنائیں۔ وہ کل مدھیہ پر دیش کے اُجین میں صفائی مِتر اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ سوچھ بھارت مِشن کے ذریعے ملک کے عوام میں صفائی سے متعلق بیداری بڑھی ہے اور اُن کے بر تاؤ میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ 2025ء تک چلنے والے سوچھ بھارت مِشن کے دوسرے مر حلے میں ہمیں مکمل صفائی کا عہد کرنا ہے۔ اِس موقعے پر اُنھوں نے عظیم شاعر کالی داس کو یاد کیا اور اُجین کی قابل رشک تاریخ کا جائزہ لیا۔ دریں اثناء صدر جمہوریہ نے اِندور کے مُرگنینی ریاستی آرٹ گیلر ی کا دورہ کیا۔ اِس موقعے پر انھوں نے خریدی کر کے UPI سے بل ادا کیا۔ اِندور کی دیوی اہلیہ یو نیور سٹی کے ڈائمند جُبلی فیسٹیول سے بھی صدر جمہوریہ نے خطاب کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا ضلعے کیا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ قو می پر وگرام ” پی ایم وشو کر ما “ میں شر کت کریں گے۔ وشو کر ما اسکیم کے استفا دہ کنندگان کو صداقت نا مے اور قر ض کی تقسیم وزیر اعظم کریں گے۔ اِس اسکیم کے ایک سال مکمل ہونے پر اُن کی طرف سے ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ بھی جا ری کیا جائے گا۔ مودی اَمرا وتی میں پی ایم مِترا ایک عظیم مر بوط ٹیکسٹائل کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ یہ منصوبہ جو ایک ہزار ایکر ر قبے پر بنا یا جا رہا ہے۔ MIDC تیار کر ے گا۔ مہا راشٹر حکو مت کی ” آ چاریہ چانکیہ اِسکِل ڈیو لپمنٹ مرکز اسکیم کا افتتاح بھی وزیر اعظم کے ہاتھوں ہو گا۔مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا ستیا رمن نے کہا ہے کہ ملک میں بینکنگ شعبہ کو تر قی یافتہ بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بہت اہم رول ادا کرنا ہو گا۔ وہ کل پونا میں بینک آف مہاراشٹر کے 90/ ویں یوم ِ تاسیس کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنے فائدے کے لیے ٹیکنا لو جی کا استعمال کرتے ہوئے خطرے کو کم کر نے کے لیے ہمیں ٹیکنا لو جی سے لیس ہونے کی ضرورت ہے۔ آج کل ہونے والی ڈِجیٹل لین دین میں سے تقریباً 45/ فیصد ہندوستان میں ہو تے ہیں۔ سیتا رمن نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اِس تنا سب کو بڑھا نے کی کوشش کریں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکو مت نے اپنی تیسری میعاد کے ابھی100/ دِن مکمل کیے ہیں۔ حکو مت نے تمام شعبوں جیسے بنیادی ڈھانچے ‘ کسانوں ‘ متوسط طبقے ‘ خواتین اور نوجوانوں کے لیے15/ لاکھ کروڑ روپئے کی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ حکو مت نے ملک میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو مضبوط بنا نے کے لیے نئے نئے اقدامات کیے ہیں۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے یقین دلا یا ہے کہ حکومت خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم کے مجرموں کو سزائے موت دینے پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کل بلڈھا نہ میں وزیر اعلی خواتین خود مختاری مہم کے تحت وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن اسکیم کے مستفیدین کے اعزازی اجلا س سے مخاطب تھے۔ اِس موقع پر ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس و اجیت پوار ‘ وزیر تعاون دلیپ ولسے پاٹل‘ مرکزی وزیر مملکت آیوش پر تاپ راؤ جا دھو ‘ رُکن اسمبلی سنجئے گائیکواڑ سمیت دیگر موجود تھے۔سابق رکن پارلیمنٹ سنبھا جی راجے چھتر پتی ‘ سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا کے صدر راجو شیٹی اور پر ہار کے رکن اسمبلی بچو کڑو نے کل پو نا میں پریورتن مہا شکتی کا اعلان کیا۔ اِس میں منسے صدر راج ٹھاکرے‘ مراٹھا ریزر ویشن احتجاجی منوج جرانگے اور وِنچت بہو جن آ گھاری کے پر کاش امبیڈ کر کو ساتھ لے کر بات چیت کی جائے گی۔صفائی ہی خدمت اِس ریاستی سطح کی مہم کا آغاز وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل ممبئی کے گیر گاؤں چو پاٹی سے کیا۔ ممبئی میں ڈیپ کلین ڈرائیو کے ذریعے سڑ کوں کو صاف کیا جا تا ہے اور پانی سے دھو یا جا تا ہے جس کی وجہ سے ممبئی کی آلو دگی میں کمی آتی ہے۔ اِس پر فخر کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صفائی کرنے والا عملہ ہی ممبئی کے اصل ہیرو ہیں۔
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جارہی ہیں صفائی ہی خدمت 2024ء کے تحت کل ناندیڑ ریلوے اسٹیشن پر سنگل یوز پلاسٹِک کے خلاف عوامی بیداری کا اہتمام کیا گیا۔ اِس موقع پر سینئر ڈیویژنل کمر شل منیجر ڈاکٹر وِجئے کرشنا کی رہنمائی میں ایک بیداری راؤنڈ کا انعقاد کیا گیا۔ اِس راؤنڈ میں ریلوے کے افسران اور محکمہ تجارت کے دیگر ملازمین نے شر کت کی۔چھتر پتی شیواجی مہاراج کے قلعوں کو عالمی ثقا فتی ورثے میں شامل کرنے کے سلسلے میں یو نِسکو کی ایک ٹیم6/ اور 7/ اکتوبر کو وِجئے دُرگ اور سندھ درگ قلعوں کا دورہ کرے گی۔ اِسی منا سبت سے کلکٹر انیل پاٹل نے اِن دو نوں قلعوں کے علاقوں میں صفائی مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔کل ناندیڑ ضلعے کے بِلو لی تعلقہ کے شنکر نگر میں SBI بینک کے ATM کو توڑ کر 20/ لاکھ 43/ ہزار روپئے لوٹنے کا واقعہ پیش آ یا۔ ATM منیجر کیلاش کامبرے کی شکایت پر رام تیرتھ تھا نے میں مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ناندیڑ ضلعے کے قندھار تعلقہ میں ��یک گرام سیوک ساڑھے تین ہزار روپئے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیاگیا۔ گرام سیوک ایشور ڈفڑے نے شکایت کنند ہ سے نمو نہ 8A کے لیے ساڑھے تین ہزار روپئے کی رشوت طلب کی تھی۔ ڈفڑے کے خلاف قندھار پولس اسٹیشن میں مقد مہ درج کیاگیا ہے۔ساہتیہ رتن لوک شاہیر اننا بھاؤ ساٹے وِکاس مہا منڈل کی جانب سے لاتور ضلعے کے ماتنگ سماج اور اُس جیسی ذاتوں کے طلباء کو مقابلے کے ذریعے خود انحصاری کے لیے 3/ ماہ کی مفت پیشہ وارانہ تر بیت دی جائے گی۔ کارپوریشن کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ اِس کے لیے صداقت ناموں کی نقل کارپوریشن کے لاتور دفتر میں جمع کر ائیں۔بھارت اور بانگلہ دیش کے ما بین کھیلی جا رہی دو ٹیسٹ کرکٹ میچوں کی سیریز کے چنئی میں کھیلے جار ہے ٹیسٹ میچ کے پہلے دِن کل بھارت نے 6/ وکٹوں کے نقصان پر 339/ رنز بنائے تھے۔ پہلے دِن کا کھیل ختم ہونے پر بلّے باز روی چندرن اشوِن 102/ اور روِندر جڈیجہ86/ رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔ بانگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ لیتے ہوئے صرف34/ رنوں پر بھارت کے تین بلّے باز کو آؤٹ کر دیا تھا۔ بلّے باز شُبھمن گِل صفر جبکہ روہت شر ما اور وِراٹ کوہلی فی کس 6/ رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ بانگلہ دیشی گیند بازحسن محمود نے 4/ اور ناہید رانا اور مہدی حسن معراج نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔رکن اسمبلی سنجئے شِر ساٹ نے کل نئی ممبئی کے سِڈ کو بھون میں سِڈ کو کا ر ہپوریشن کے چیئر مین عہدے کی ذمہ داریاں سنبھا لی لیں۔ اِس موقعے پر سڈکو کے منیجنگ ڈائریکٹر وِجئے سنگھل سمتی دیگر افسران موجود تھے۔ شہری تر قیات اور تر قیاتی اِدارہ کے طور پر سڈ کو کی شناخت کو باقی رکھنے اور نئی ممبئی میں سڈکو کی معرفت قائم کیے جا رہے ہوائی اڈے سمیت اِدارہ کے مقررہ اہداف معیاد میں مکمل کرنے کا عزم سنجئے شِر ساٹ نے اِس موقع پر ظاہر کیا۔ناندیڑ شہر میں کل عید میلاد النبی ﷺ کے ضمن میں جلوس محمدیﷺ نکا لا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکال کر مرکزی جلوس میں شامل ہوئیں۔ شہر کے نظام کا لو نی سے نکا لا گیا جلوس حبیب ٹاکیز علاقے میں اختتام پذیر ہوا۔ اِس جلوس میں نو جوانوں سمیت بچے بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ریاستی خواتین کمیشن کی جانب سے کل جلگاؤں میں ”خواتین کمیشن آپ کے دروازے پر “ پہل کے تحت عام خواتین کے مسائل کی سنوائی کی گئی۔ ضلعے میں درج شدہ خواتین سے متعلق 94/ معاملات کی 3/ پینلس نے سماعت کی۔ کمیشن کی چیئر مین روپالی چاکنکر اِس موقع پر موجود تھیں۔کانگریس رہنما راہل گاندھی سے متعلق شیو سینا اور بی جے پی عہدیداران کی جانب سے حال ہی میں دیے گئے متنازعہ بیا نات کے خلاف بی جے پی کی طرف سے کوئی کارروائی نہ کیے جانے کی مذمت میں کل دھا را شیو میں کانگریس پارٹی نے شدید احتجاج کیا۔چھتر پتی سنبھا جی نگر میونسپل کارپوریشن میں طویل عرصے تک خدمات انجام دے کر سبک دوش ہونے والے اِنجینئرس کا استقبال کیاگیا۔ یہ استقبالیہ تقریب میں میونسپل کمشنر و ایڈ مِنسٹریٹر جی شریکانت کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اِس موقعے پر سبک دوش انجینئرس نے اپنے خیا لات کا اظہار کر تے ہوئے نئے رجوع ہونے والے اِنجینئرس کی رہنمائی کی۔ہنگولی ضلعے میں بکر یاں لے کر جانے والا ٹرک پلٹ جانے سے 85/ بکر یاں فوت ہو گئیں۔ ہنگولی کے کنیئر گاؤں نا کے پر کل صبح یہ حادثہ پیش آ یا۔
آخرمیں خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سُن لیجیے… ٭ صاف ‘ صحت مند اور تر قی یافتہ بھارت بنا نے کی صدر جمہوریہ کی اپیل ٭ وزیر اعظم نریندر مودی آج ور دھا کے دورے پر ٭ ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کو پانے کے لیے بینکوں کا اہم کر دار‘ مرکزی وزیر خزانہ کا بیان ٭ وزیر اعظم نریندر مودی کی سر پر ستی میں حکو مت کی تیسری معیاد میں اب تک 15/ لاکھ کروڑ روپیوں کی اسکیموں کی شروعات اور ٭ بانگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ مقابلہ میں بھارت کے پہلے دِن کے اخیر تک 6/ وکٹ پر339/ رن
علاقائی خبریں ختم ہوئیں آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سُن سکتے ہیں۔ ٭٭٭٭
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 1004
وزیر اعلیٰ مریم نوازنے پنجاب بھر میں روایتی میلے بحال کرنیکا حکم دیدیا، انتظامیہ میلوں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی اور سہولت کاری کرے
تمام نمایاں شہروں کی بیوٹیفکیشن کیلئے پی ایچ اے بنانے کا اعلان،ہر شہر میں ڈولفن فورس قائم کی جائے، ساہیوال ڈویژن میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایت
ساہیوال میں کارڈیالوجی بلاک جلد از جلد فنکشنل کرنے کا حکم،ساہیوال میڈیکل کالج میں فکیلٹی کی کمی پوری کرنے کی ہدایت
پاکپتن میں مذہبی سیاحت کے فرو غ کیلئے جامع پلان طلب،بابا فرید گنج شکر کے مزار کی تعمیر و مرمت اورتزین و آرائش جلد مکمل کرنے کی ہدایت
ہڑپہ میں آثار قدیمہ کی حفاظت اور سیاحوں کے سہولت کیلئے پلاننگ کا جائزہ،ساہیوال اور اوکاڑہ میں ماڈل ایگری مال بنانے کی ہدایت
پچھلے چار پانچ سال کی خرابیاں دور کررہے ہیں،سب کچھ ٹھیک نہیں ہوچکا لیکن تیزی سے بہتری آرہی ہے:مریم نوازشریف
حلفاً اقرار کرتی ہوں کہ آج تک کوئی بندہ سفارش پر نہیں لگایا،پنجاب میں پوسٹنگ ٹرانسفر میرٹ پر ہورہی ہے
مہنگائی پہلی مرتبہ نیچے آئی ہے،یہ خود بخو دنہیں ہوا،اسکے پس منظر میں ہماری کاوشیں ہیں،پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 12،13اور14 روپے کی روٹی مل رہی ہے
حکومتی نرخوں پر یقین نہیں بلکہ زمینی حقائق کو خود چیک کرتی ہوں،ڈپٹی کمشنر کے پی آئی سکور کارڈبننے سے سختی کا سامنا کررہے ہیں
کسان کارڈ کیلئے 9لاکھ درخواستیں آئیں،چند دنوں میں کارڈ ایکٹو ہوگا اور ڈیڑھ لاکھ روپے تک قرض ملے گا
ہمت کارڈ پر ہر چار ماہ بعد 15ہزار روپے ملیں گے،بیواؤں اور غریب اقلیتی بھائیوں کیلئے منیارٹی کارڈ بھی ایشو کریں گے
پورے پنجاب میں صفائی کا نظام نہیں تھا،کمشنر کو زیرو ویسٹ کرنے کا ٹارگٹ دے دیا،گلی محلوں میں 10،10سال سے پڑی گندگی اٹھا رہے ہیں:وزیراعلیٰ
مہنگائی کم ہورہی ہے،وزیراعلیٰ مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں،پہلی مرتبہ عوام کا پیسہ عوام کے پراجیکٹ پر لگتا دیکھ رہے ہیں:ارکان اسمبلی
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات،عوامی فلاحی پراجیکٹ لانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین
لاہور19ستمبر:…… وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی،جس میں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ہر شہر کی بیوٹیفیکشن کیلئے پی ایچ اے بنانے کا اعلان کیاہے-وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب بھر میں روایتی میلے بحال کرنے کا حکم دیا ہے-وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ہدایت کی کہ ہر شہر میں انتظامیہ مقامی میلوں کی حوصلہ افزائی اورسہولت کاری کرے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ ہر شہر میں ڈولفن فورس قائم کی جائے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے ساہیوال میں کارڈیالوجی بلاک جلد از جلد فنکشنل کرنے کا حکم دیااور ساہیوال میڈیکل کالج میں فکیلٹی کی کمی پوری کرنے کی ہدایت کی-وزیراعلی مریم نوازشریف نے پاکپتن میں مذہبی سیاحت کے فرو غ کے لئے جامع پلان طلب کرلیا-وزیراعلی مریم نوازشریف نے بابا فرید گنج شکر کے مزار کی تعمیر و مرمت اورتزین و آرائش جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی -وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ساہیوال ڈویژن میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایت کی -ہڑپہ میں آثار قدیمہ کی حفاظت اور سیاحوں کے سہولت کیلئے پلاننگ کا جائزہ لیاگیا- وزیراعلی مریم نوازشریف نے ساہیوال اور اوکاڑہ میں ماڈل ایگری مال بنانے کی ہدایت کی او رکہاکہ پچھلے چار پانچ سال کی خرابیاں دور کررہے ہیں۔سب کچھ ٹھیک نہیں ہوچکا لیکن تیزی سے بہتری آرہی ہے۔حلفاً اقرار کرتی ہوں کہ آج تک کوئی بندہ سفارش پر نہیں لگایا۔پنجاب میں پوسٹنگ ٹرانسفر میرٹ پر ہورہی ہے۔پنجاب میں پہلی مرتبہ پرائس کنٹرو ل کیلئے باقاعدہ نیا ڈیپارٹمنٹ بنا رہے ہیں۔مہنگائی کے کنٹرول کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیاں دوبارہ تشکیل دی جاری ہیں۔انہو ں نے کہاکہ لائیو ڈیش بورڈ پراشیاء خوردونوش کے روزانہ ریٹ چیک کرتی ہوں۔مہنگائی پہلی مرتبہ نیچے آئی ہے،یہ خود بخو دنہیں ہوا،اس کے پس منظر میں ہماری کاوشیں ہیں۔گندم خریداری نہ کرنا غیر مقبول فیصلہ سمجھا گیا لیکن آٹے اورروٹی کی نیچے آگئی۔گندم کی قیمت بڑھنے سے کاشتکار کو فائدہ نہیں ہوتالیکن عوام کو روٹی مہنگی ملتی تھی۔عوامی پذیرائی نہیں چاہتی لیکن ایسے فیصلے کررہی ہوں جس سے عوام پر کم از کم بوجھ پڑے۔حکومتی نرخوں پر یقین نہیں بلکہ زمینی حقائق کو خود چیک کرتی ہوں۔پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 12،13اور14 روپے کی روٹی مل رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر کے پی آئی سکور کارڈبننے سے سختی کا سامنا کررہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے پی آئی میں عوام کی سہولت کیلئے چھوٹی بڑی ہر چیز شامل کی گئی ہیں۔ایڈمنسٹریشن صبح 6،7بجے سے رات گئے تک فیلڈ میں ہوتی ہے۔کسان کارڈ کیلئے 9لاکھ درخواستیں آئیں،چند دنوں میں کارڈ ایکٹو ہوگا اور ڈیڑھ لاکھ روپے تک قرض ملے گا۔آڑھتی کسان کو بلیک میل کرتا تھا،اس عذاب سے کسانوں کی جان چھوٹی۔انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو مشورے دینے کیلئے ہزار زرعی گرایجویٹ انٹرن شپ پروگرام شروع کررہے ہیں۔اپنی چھت ……اپنا گھرپروگرام میں گھروں کی تعداد بڑھائیں گے،پانچ لاکھ سے زیادہ گھر دیں گے۔ محض ملکیتی کاغذات اورشناختی کارڈ پر ہاؤسنگ قرض فراہم کرنے کی پہلی اوربڑی سکیم لارہے ہیں۔اپنی چھت……اپنا گھر پروگرام کی ماہانہ قسط 14ہزا ر سے بڑھانے سے روک دیا۔چلڈرن ہارٹ سرجری کارڈ میں پرائیویٹ ہسپتال اورسرجن شامل کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمت کارڈ پر ہر چار ماہ بعد 15ہزار روپے ملیں گے۔بیواؤں اور غریب اقلیتی بھائیوں کیلئے منیارٹی کارڈ بھی ایشو کریں گے۔تیل کی قیمت گرنے سے صرف پنجاب کرائے کم کرا رہا ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب بھر میں 600روڈز بحال کررہے ہیں،ہر شہر میں سڑکوں کی حالت چند ماہ میں بدل جائے گی۔پورے پنجاب میں صفائی کا نظام نہیں تھا،کمشنر کو زیرو ویسٹ کرنے کا ٹارگٹ دے دیا۔گلی محلوں میں 10،10سال سے پڑی گندگی اٹھا رہے ہیں۔پولیس افسران کو عوام کی سہولت کیلئے مساجد میں جانے کی ہدایت کی ہے۔ارکان اسمبلی نے کہاہے کہ مہنگائی کم ہورہی ہے،وزیراعلیٰ مریم نوازشریف بہترین کام کررہی ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کاشتکاروں کی حقیقی ہمدرد اورخیر خواہ ہے۔پہلی مرتبہ عوام کا پیسہ عوام کے پراجیکٹ پر لگتا دیکھ رہے ہیں۔ارکان اسمبلی نے عوامی فلاحی پراجیکٹ لانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا-ارکان اسمبلی نے ساہیوال ڈویژن کی سڑکیں بنانے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ بھی ادا کیا-سینیٹر پرویز رشید،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقاف عظمی زاہد بخاری،معاون خصوصی ذیشان ملک،ارکان اسمبلی، چیف سیکرٹری،آئی جی،چیئرمین پی اینڈ ڈی کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید، آر پی او، ڈی سی اوردیگر حکام بھی موجود تھے-
٭٭٭٭
0 notes
Text
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما محمود مولوی نے کہا کہ ہے کہ قوم کیلئے خوشخبری، بجلی کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کا اعلان جلد ہونیوالا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی اور وزیراعظم عمران خان کے سابق مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کررہی ہے، جلد خوشخبری ملے گی۔ قوم کو جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری ملے گی، وزیر اعظم محمود مولوی نے کہا کہ بجلی بلوں میں کمی سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ساتھ ہی عوام اور تاجروں کے مسائل میں کمی آئے…
View On WordPress
0 notes
Text
ذمہ دارانہ صحافت کو اصل خطرہ کس سے؟
چلیں مان لیتے ہیں کہ پنجاب حکومت کا میڈیا کے متعلق بنایا گیا قانون کالا ہے اور اسی بنیاد پر صحافتی تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا۔ لیکن کیا یہ حقیقت نہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ہاتھوں کسی کی عزت محفوظ نہیں، جھوٹ بہتان تراشی اور فیک نیوز ہمارے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کا معمول بن چکا۔ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر جھوٹے الزامات لگانا، کسی کی پگڑی اچھالنا، دوسروں پر غداری اور گستاخی تک کے سنگین الزامات لگانا، دوسروں کی زندگیوں تک کو خطرہ میں ڈالنا کیا یہ ہم نہیں کرتے رہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر فتنہ انگیزی کرنے والے کتنوں کو سزائیں دی گئیں؟ کس طرح ٹی وی چینلز نے دوسرے ٹی وی چینلز اور صحافیوں کے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر مہمات چلائیں، صحافیوں نے صحافیوں پر غداری کے فتوے لگائے، گستاخی تک کے الزامات لگائے لیکن کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہوا۔ ایسا کیوں ہے کہ برطانیہ میں انہی الزامات پر ہمارے ہی ٹی وی چینلز اور صحافیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جس پر نہ کسی نے آزادی رائے کی بات کی اور نہ ہی آزادی صحافت کیلئے خطرہ محسوس کیا۔
جہاں تک سوشل میڈیا کا تعلق ہے تو اُس نے تو تمام حدیں پار کر دیں۔ کسی کو گالی دینا ہی اس کی آزادی ہے؟ کسی پر سنگین سے سنگین الزام لگایا جائے تو اس پر بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں؟جو دل میں آئے کہہ دو چاہے کسی کے بھی متعلق ہو۔ جھوٹی اطلاعات یعنی فیک نیوز بنا بنا کر پھیلائی جاتی ہیں، ٹرولنگ اور بہتان تراشی کی بنیاد پر ٹرینڈز چلانا کھیل بن چکا ہے۔ گستاخانہ مواد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے، ملک دشمنی کی بھی حدیں پار کی جاتی ہیں لیکن جب کسی کے خلاف حکومت ایکشن لیتی ہے تو شور مچ جاتا ہے کہ آزادی رائے پر حملہ ہو گیا۔ صحافتی تنظیموں سے میرا سوال ہے کہ جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق میں نے اوپر لکھا کیا ایسا ہی نہیں ہو رہا یا ہوتا رہا؟ اگر یہ سچ ہے تو پھر صحافتی تنظیموں نے جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط ہو رہا ہے اور جس کا شکار میڈیا کے افراد خود بھی ہیں، اسے روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے؟
جب ہم ذمہ دارانہ صحافت کو پروموٹ کرنے کیلئے خود اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے، جب ہم سوشل میڈیا یا میڈیا کو استعمال کر کے بہتان تراشی اور فتنہ انگیزی کرنے والوں کے احتساب کی بجائے اگر خود قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو ہم اسے آزادی رائے اور آزادی صحافت کا مقدمہ بنا کر پیش کریں گے تو پھر جو کچھ غلط ہو رہا ہے وہ درست کیسے ہو گا۔ جب ہم اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے تو پھر حکومتوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق قوانین بنا دیں۔ اور پھر جب کوئی بھی حکومت میڈیا سے متعلق کوئی قانون بناتی ہے یا بنانے پر غور کرتی ہے تو اُسے آزادی صحافت اور آزادی رائے پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔ سیاستدانوں کا تو یہ وطیرہ رہا ہے کہ جو حکومت میں ہو ں تووہ میڈیا کے متعلق قانون میں تبدیلی چاہتے ہیں جبکہ وہی جب اپوزیشن میں ہوں تو میڈیا کے ساتھ یکجہتی کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت میڈیا پر قدغنیں لگانا چاہ رہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند سال پہلے تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں بنائے جانے والے میڈیا سے متعلق قانون کے حوالے سے جو کہا تھا اُس کی وڈیو ٹی وی چینلز پر چلائی گئی۔ کل جو وہ کہہ رہی تھیں آج وہ اُس کا الٹ کر رہی ہیں جبکہ تحریک انصاف اب اپوزیشن میں ہونے کی بنیاد پر میڈیا تنظیموں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہی ہے۔ سیاست کے اس کھیل پر اعتراض اپنی جگہ لیکن میری صحافتی تنظیموں سے درخواست ہے کہ وہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانے والے جھوٹ، فیک نیوز، فتنہ انگیزی وغیرہ کے خلاف نہ صرف اپنی آواز اُٹھائیں بلکہ موجودہ قوانین میں اگر کوئی کمی کسر ہے تو اُسے دور کرنے کا مطالبہ کریں تاکہ ذمہ دارانہ صحافت کو جو خطرہ فیک نیوز اور فتنہ پھیلانے والوں کی طرف سے ہے اُس کے آگے بند باندھا جا سکے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Link
0 notes
Text
کینیڈا سٹوڈنٹ پرمٹس کم کیوں کر رہا ہے اور اس سے کون کون متاثر ہو گا؟
کینیڈا نے غیرملکی طلبہ کو دو سال کے لیے ویزوں کے اجرا کو محدود کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی وجہ سے ملک کے اندر رہائشی سہولتوں کی کمی بتائی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے حکومتی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پچھلے برس کینیڈا نے 10 لاکھ سٹوڈنٹ پرمٹ جاری کیے جو عشرے کے دوران جاری ہونے والے پرمٹس کے مقابلے میں تقریباً تین گنا تھے اور تازہ اعلان سے پرمٹس میں تین گنا تک کمی آنے کا امکان ہے۔ کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن مارک ملر کا کہنا ہے کہ حکومت طلبہ کے لیے جاری ہونے والے پرمٹس میں دو سال کے لیے کمی لا رہی ہے اور 2024 میں تقریباً تین لاکھ 64 ہزار ویزے جاری کیے جائیں گے۔ اس نئے اقدام سے غیرملکی طلبہ کے پوسٹ گریجویٹ ورک پرمٹ میں بھی کمی آئے گی اور اس میں ایسی تجاویز بھی شامل ہیں جو انہیں اپنے ملک واپسی کی ترغیب دلائیں گی۔ کینیڈا میں مستقل رہائش اختیار کرنے کے لیے سٹوڈنٹ پرمٹس کو ایک آسان راستے کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ اب ماسٹرز یا پوسٹ ڈاکٹریٹ پروگرامز میں حصہ لینے والے افراد تین سال کے ورک پرمٹ کے اہل ہوں گے۔ مارک ملر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے شریک حیات، جنہوں نے انڈرگریجویٹ اور دوسرے کالج پروگرامز میں داخلہ لیا ہے، وہ مزید اس کے اہل نہیں رہیں گے۔‘ ان کے مطابق ’2025 میں سٹڈی پرمٹ کی منظوری رواں سال کے آخری میں جانچ پڑتال سے مشروط ہو گی۔‘
حکومت نے یہ قدم کیوں اٹھایا؟ کینیڈا گزرے چند برس کے دوران ایک ایسے ملک کے طور پر ابھر کر سامنے آیا اور مقبول ہوا جہاں پڑھائی کے بعد ورک پرمنٹ نسبتاً آسانی سے مل جاتا جاتا ہے۔ تاہم دوسرے ممالک کے طلبہ کی بہت زیادہ آمد کے بعد وہاں کرائے کے اپارٹمنٹس کی قلت پیدا ہوئی ہے اور دسمبر کے دوران پچھلے برس کی نسبت کرایوں میں سات اعشاریہ سات فیصد دیکھنے میں آیا۔ ملک میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی مقبولیت بھی متاثر ہوئی ہے اور حزب اختلاف کنزرویٹیو کے رہنما پیئررے پائلیور اگلے برس ہونے والے انتخابات سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں ان پر سبقت حاصل کر چکے ہیں۔ رہائشی مقامات کے کرایوں کے بحران کے علاوہ حکومت کی جانب سے کچھ اداروں کے تعلیمی معیار پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کون متاثر ہو گا؟ بین الاقوامی طلبہ کینیڈا کی معیشت میں ہر سال تقریباً 16 ارب 40 کروڑ کا حصہ ڈالتے ہیں اور تازہ اقدام سے ان تعلیمی اداروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہوں نے ملک کے کئی علاقوں میں طلبہ کی آمد کی امید پر کیمپس کھول رکھے ہیں۔ سب سے زیادہ طلبہ ملک کے سب سے زیادہ گنجان آباد صوبے اونتاریو کا رخ کرتے رہے ہیں اور حکومت کے تازہ اقدام سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ وہاں ریستورانوں اور خوراک سے متعلق دوسرے کاروباروں کے لیے عارضی کارکنوں کی کمی درپیش ہو گی۔ ایک لابی گروپ نے پچھلے ہفتے روئٹرز کو بتایا تھا کہ کینیڈا بھر میں ریستوران مجموعی طور پر ایک لاکھ کے قریب کارکنوں کی کمی سے دوچار ہیں اور 2023 کے دوران فوڈ سروس انڈسٹری میں تقریباً 11 لاکھ کارکنوں میں سے چار اعشایہ چھ فیصد دوسرے ممالک کے طلبہ تھا۔ نئے طلبہ کی آمد سے کینیڈین بینکوں کو بھی فائدہ ہوتا رہا ہے کیونکہ ہر طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ اس کے پاس کے پاس 20 ہزار کا گارنٹیڈ انویسٹمنٹ سرٹیفکیٹ ہو، جو طالب علم کے اخراجات کے لیے جمع کرانا ضروری ہوتا ہے۔ غیرملکی طلبہ میں سب سے زیادہ تعدداد 40 فیصد کے ساتھ انڈیا کی رہی ہے جبکہ چین دوسرے نمبر پر آتا ہے اور اس کے طلبہ کی تعداد 12 فیصد تک ہوتی ہے۔ ٹورنٹو یونیورسٹی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ہر مرحلے پر حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے کہ سٹڈی پرمٹ سے متعلق مسائل کو حل کیا جا سکے۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Text
پاک ایران کشیدگی کم لیکن پاکستانی ایئر لائنز کا ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے گریز، پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا
پاک ایران کشیدگی میں کمی آگئی تاہم دونوں ممالک کے محکمہ شہری ہوا بازی کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کا کوئی اعلان نہ کیے جانے کے باوجود ایرانی فضائی حدود کا استعمال ترک کرنے سے پاکستانی پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا،ایرانی فضائی کمپنیوں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال جاری ہے۔ ایرانی فضائی حدود ترک کرنے کے باعث کراچی ٹورنٹو کی پرواز متاثر ہے، کراچی سے ٹورنٹو کی پرواز پی کے 783 اور واپسی کی…
View On WordPress
0 notes
Text
10 روپے بجلی سستی کرنے کی بجائے حکومت نے 2 روپے اضافہ کر دیا
وفاقی حکومت کی جانب سے 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا علان کرتے ہوئے اگلے چند مہینوں میں بجلی 10 سے 15 روپے یونٹ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم معاشی ماہرین کے مطابق حکومت عوام مو مسلسل ماموں بنا رہی ہے وفاقی حکومت کے حالیہ اقدامات سے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی ہونا تو کجا بجلی کی قیمت میں 72 پیسے فی یونٹ کمی آئے گی جبکہ عوام کو اسی ماہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دو روپے فی یونٹ…
0 notes
Text
ایم جی موٹرز نے الیکٹرک کار کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا
(24نیوز) ایم جی موٹرز پاکستان نے نئی ایم جی ایچ ایس پی ایچ ای وی لانچ کر دی ہے جس کی تعارفی قیمت بھی رعایتی رکھی گئی ہے جس کے تحت صارفین کو تقریبا 4 لاکھ روپے کی بچت ہو گی ۔ ایم جی موٹرز پاکستان نے آٹو شو 2024 میں اپنی تازہ ترین ہائبرڈ الیکٹرک کراس اوور ایس یو وی، ایم جی ایچ ایس پی ایچ ای وی (پلاگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل)متعارف کرا دی ہے،کمپنی کی جانب سے یہ ماڈل مکمل طور پر مقامی سطح پر اسمبل…
0 notes
Text
پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان
اسلام آباد: حکومت نے آئندہ پندرہ روز کیلیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے تک کمی کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش پر آئندہ 15 روز کیلیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کردیا۔ حالیہ کمی کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 259.34 پیسے ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی کمی یا…
View On WordPress
0 notes
Text
بدنام سیاست میں چھپے خوبصورت چہرے
پاکستانی سیاست میں سچ، اصول اور کردار کی بہت کمی ہے۔ سیاست کا جب نام لیا جاتا ہے تو دماغ میں فوری طور پر ایک منفی تاثر ابھرتا ہے۔ اکثر جب کسی کو جھوٹ نہیں بلکہ سیدھی اور صحیح بات کرنے کیلئے کہنا مقصد ہوتا ہے تو اُسے کہا جاتا ہے کہ ’’مجھ سے سیاست نہ کرو، سیدھی اور سچی بات کرو‘‘۔ ہمارے ہاں سیاست بہت بدنام ہو چکی اور اس میں سیاستدانوں کا اپنا بہت بڑا کردار ہے۔ ایک دن حلف دے کر جو بات کی جاتی ہے، دوسرے دن اُس سے کھلے عام مکر کر بالکل الٹ بات کر دی جاتی ہے۔ اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کیلئے اپنی ہی کی گئی باتوں ، وعدوں اور اصولوں سے پھرنا سیاستدانوں کیلئے بہت عام ہے۔ گزشتہ چند سال سے اس سیاست کو نفرت اور گالم گلوچ نے مزید خراب کر دیا اور سیاسی اختلاف کو دشمنی میں بدل کے رکھ دیا۔ ایسے ماحول میں حال ہی میں ہماری سیاست میں کچھ ایسے مثالیں سامنے آئی ہیں جن کو دیکھ اور سن کر دل خوش ہوا اور سیاست کا وہ خوبصورت چہرہ سامنے آیا جسے سراہنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری سیاست کا یہ خوبصورت چہرہ عام ہو اور اُس بدصورتی کو ختم کرنے میں مددگار ہو جو پاکستانی سیاست کی بدنامی کا سبب بنا ہوا ہے۔
جن خوبصورت مثالوں کی میں بات کرنا چا ہ رہا ہوں اُن میں ایک کراچی سے جماعت اسلامی کے رہمنا حافظ نعیم الرحمن کی طرف سے سندھ اسمبلی کی سیٹ پر اپنی جیت سے اس وجہ سے دستبرداری کا اعلان کرنا کہ فارم 45 کے تحت تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے اُن سے زیادہ ووٹ لیے اس لیے وہ نہیں بلکہ اُن کا مخالف الیکشن جیتا، شامل ہے۔ اُنہوں نے الیکشن کمیشن کے اپنے حق میں فیصلہ کو رد کرتے ہوے کہا کہ وہ خیرات میں اسمبلی سیٹ نہیں لینا چاہتے۔ مبینہ طور پر نجانے کتنے ہارے ہوئوں کو جتوایا گیا لیکن پورے پاکستان میں صرف حافظ نعیم صاحب ہی وہ واحد فرد ہیں جنہوں نے جھوٹ کی بنیاد پر جیت کو قبول کرنے سے انکار کر کے بہترین کردار کا مظاہرہ کیا۔ ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے یہ بات کی جا رہی ہے کہ الیکشن کمیشن کا آر ٹی ایس (یعنی ایم ای ایس) خواجہ صاحب کو بھی مبینہ طور پر جتوانا چاہ رہا تھا لیکن اُنہوں نے ایسی جیت قبول کرنے سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اپنے مخالف لطیف کھوسہ کو جیت پر مبارکباد بھی دی۔
کھوسہ صاحب نے البتہ یہ کہہ کر کہ سعد رفیق نے اُنہیں مبارکباد دینے میں بڑی دیر کر دی، اپنے بارے میں کوئی اچھا تاثر نہیں چھوڑا۔ اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما ثمر ہارون بلور صاحبہ نے الیکشن ہارنے کے بعد اپنے مخالف کی جیت پر اُن کے گھر جا کر مبارکباد دی۔ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے الیکشن میں کامیابی کے بعد جو بیان دیا وہ بھی انتہائی قابل تعریف ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے دیے گئے اپنے بیان میں علی محمد خان نے اپنے مقابلے میں الیکشن لڑنے والے ایک ایک امیدوار کا احترام کے ساتھ نام لکھ کر کہا کہ الیکشن ہو گیا، ایک جمہوری عمل مکمل ہو چکا، جہاں تحریک انصاف کے لوگوں کا شکرگزار ہوں وہیں اپنے مدمقابل امیدواروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ سب میرے لئے قابل احترام ہیں اور میرے بھائی ہیں، یہ میری نہیں بلکہ اُن سب کی جیت ہے اور میری طرف سے علاقہ کی ترقی کیلئے ہمیشہ اُن کی طرف تعاون اور دوستی کا ہاتھ بڑھے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ علی محمد خان نے مخالف سیاسی جماعتوں کے ووٹرز، سپورٹرز کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ وہ سب میرے لیے جھوٹے بھائیوں جیسے ہیں اور علاقہ کی ترقی میں ہمیشہ اُن کی رائے کو قدر کی نگاہ سے دیکھوں گا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے ووٹرز، سپورٹرز کسی بھی کام کیلئے مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں، میرے حجرے اور میرے دل کے دروازے سب کو ہمیشہ کھلے ملیں گے، سب مل کر علاقہ کو ترقی اور اخلاق کا گہوارا بنائیں گے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
#Hafiz Naeem ur Rehman#Khawaja Saad Rafique#Pakistan#Pakistan Election 2024#Pakistan Politics#Politics#World
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 24 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۲۴ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت ‘ روز گار ‘ سماجی انصاف ‘ سمیت بدلتے وقت کے ساتھ
اصلاحات کو تر جیح
٭ تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی کی حد 75؍ ہزار روپئے اور فیمیلی پینشنرس کے لیے 25؍ ہزار
روپئےکی حد مقرر
٭ مہاراشٹر کے لیے تقریباً 4؍ ہزار 545؍ کروڑ روپئے مختص ‘ جبکہ ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کی اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید
٭ ریاستی کا بینہ کا آشا رضاکاروں ‘ آنگن واڑی کارکنوں ‘ گروپ پر موٹروں کو حادثاتی موت کے لیے 10 لاکھ روپئے اور معذوروں کےلیے 5 لاکھ روپئے دینے کا فیصلہ
اور
٭ خواتین ایشیاء کپ T-20؍ کر کٹ ٹور نا منٹ میں نیپال کو ہرا کر بھارت سیمی فائنل میں داخل
اب خبریں تفصیل سے...
ٹیکس دہندہ گان کو راحت ‘ صنعتی شعبہ کو بڑھوتری ‘ مدہبی سیاحت کی تر قی اور قدرتی کھیتی کو برھا وا دینےوالا رواں مالی سال کا بجٹ مرکزی وزیر مالیات نِر ملا سیتا رمن نے کل پارلیمنٹ میں پیش کیا ۔ پیدا وار ‘ روز گار ‘ سماجی انصاف ‘ شہری تر قی ‘ توا نائی ‘ سکیو ریٹی ‘ بنیاد ی سہو لیات سمیت یہ بجٹ دیگر 9؍ تر جیحات پر مبنی ہے ۔ اِس بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی کی حد 75؍ ہزار روپئے اور فیمیلی پینشنرس کے لیے 25؍ ہزار روپئے کرنے کی تجویز ہے ۔
3؍ لاکھ روپئے تک کی سالا نہ آمد نی پر مکمل چھوٹ ہے ۔ 3؍ سے 7؍ لاکھ رو پئے کے در میان آمدنی پر 5؍ فیصد ‘ 7؍ سے 10؍ لاکھ روپئے تک 10؍ فیصد ‘ 10؍ سے 12؍ لاکھ تک 15؍ فیصد ‘ 12؍ لاکھ تا 15؍ لاکھ روپئے تک 20؍ فیصد جبکہ 15؍ لاکھ روپئے سے زائد سالانہ آمدنی پر 30؍ فیصد انکم ٹیکس لگا یا جائے گا ۔ یہ دفعات نئے ٹیکس ریٹرن کے طریقہ کار کے تحت ٹیکس کی تشخیص کے لیے لاگو ہو گی ۔ اِن تبدیلیوں سے تنخواہ دار ملازمین کے انکم ٹیکس میں ساڑھے سترہ ہزار روپئے کی بچت ہو گی اور 4؍ کروڑ سے زائد تنخواہ دار ملازمین اِس سے مستفید ہوں گے ۔
***** ***** *****
اِس بجٹ میں کینسر مرض کی 3؍ دوائیں اور طبی آلات ‘ مو بائیل فون اور الیکٹرک گاڑیوں کےکَل پُرزے ‘ چمڑے کے سامان ‘ جوہری توانائی کے آلات بشمول پلاٹینم ‘ سونا ‘ چاندی ‘ تانبا اور دیگر 25؍ دھاتوں پر کسٹم ڈیو ٹی میں کمی کی گئی ہے جبکہ پلاسٹک ‘ فلیکس و دیگر پر کسٹم ڈیوٹی میں اضا فہ کی تجویز ہے ۔
***** ***** *****
پی ایم آواس اسکیم کے تحت 3؍ کروڑ اضا فی گھر بنا ئے جا ئیں گے ۔ شہری علاقوں میں غریبوں کی رہائش کے لیے 10؍ لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں ۔ جبکہ خواتین اور لڑ کیوں کی تر قی کے لیے 3؍ لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں ۔ روز گار اور ہنر کی تر بیت کے لیے 5؍ اسکیموں کے پیکیج کا اعلان کیاگیا ۔پہلی مرتبہ نو کری تلاش کرنے والوں کو کام پر لینے کی مد دکے لیے اَجروں کو ایک ماہ کی تنخواہ بطور سبسیڈی دی جائے گی ۔ اِس اسکیم کےلیے اہلیت کی حد ایک لاکھ روپئے ما ہانہ تنخواہ ہے اور اسکیم کی مدت 2؍ سال ہو گی ۔
***** ***** *****
نوجوانوں کے لیے انٹر ن شپ اسکیم کا نِر ملا سیتا رمن نے اعلان کیا ۔ اِس میں آئندہ 5؍ سالوں میں 500؍ کمپنیوں میں نو جوانوں کو 12؍مہینے انٹرن شپ کی تجربہ ملے گا ۔ اِس کے لیے ہر مہینہ 5؍ ہزار روپئے اسکا لر شپ اور میعاد مکمل ہونے پر 6؍ ہزار روپ��ے کی مالی امداد کی جائے گی ۔ مُدرا اسکیم کی قرض کی حد 20؍ لاکھ روپئے تک بڑھائی گئی ہے ۔
ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کھیتی کی تر غیب دینے کے لیے زائد پیداوار دینے والی مختلف 32؍ اقسام اور باغبانی فصلوں کے لیے 100؍ نئے اقسام دستیاب کر وائی جا ئیں گی ۔
***** ***** *****
زرعی شعبہ کی تر قی کے لیے ایک لاکھ 52؍ ہزار کروڑ روپئے ‘ دیہی تر قی کے لیے 2؍ لاکھ 66؍ہزار کروڑ روپئے جبکہ تعلیم ‘ روزگار اور ہنر کی تر قی کے لیے ایک لاکھ 48؍ ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم قبائلی ترقی مشن کا اعلان اِس بجٹ میں کیاگیا ہے ۔ اِس کے ذریعے 63؍ ہزار گائوں کے 5؍ کروڑ آدی واسیوں کو فائدہ ہو گا ۔
***** ***** *****
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ یہ بجٹ سماج کے تمام طبقات کو خود مختار کرنے والا ہے ۔ اِس سے معا شی ترقی کو نئی رفتار ملے گی اور یہ رفتار مسلسل رہے گی ۔ صنعت اور معاشی شعبہ میں کام کرنے والی بھارتی صنعتی تنظیم CII ‘ بھارتی معاشی و صنعت تنظیم FICCI اسو چیم و دیگر تنظیموں نے اِس بجٹ کا خیر مقدم کیا ہے ۔
***** ***** *****
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ یہ بجٹ تر قی یافتہ بھارت کے تصور کو تقویت دے گا جبکہ نائب وزیر اعلیٰ و وزیر خزانہ اجیت پوار نے کہا کہ یہ بجٹ عوامی بہبود کا بجٹ ہے جس میں کمزور ‘ پسماندہ اقلیتی گروہ کی ترقی پر زور دیاگیا ہے ۔
***** ***** *****
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
اپوزیشن جماعتوں نے اِس بجٹ پر تنقید کی ہے ۔ ودھان پریشد کے قائد حزب اختلاف امبا داس دانوے نے تنقید کی ہے کہ مرکزی حکو مت ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی مہا راشٹر ریاست کےساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے ۔ ودھان سبھا کے قائد حزب اختلاف وجئے وڈیٹی وار نے کہا کہ بہار اور آندھرا پر دیش کو مرکز میں حکو مت سازی کی حمایت کی وجہ سے فنڈ دیا جا رہاہے ۔
دریں اثناء اِس بجٹ میں مہاراشٹر کے لیے تقریباً 7؍ ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی ہونے کی اطلاع نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے دی ۔ انھوں نے کہا کہ ابتدائی جائزہ کے مطا بق اِس میں وِدربھ اور مراٹھواڑہ میں آبپاشی کے منصوبوں کے لیے 600؍ کروڑ روپئے ۔ دیہی سڑ کوں کی بہتری کے لیے 400؍ کروڑ روپئے زرعی منصبوں کے لیے 598؍ کروڑ روپئے ‘ صنعتوں کے لیے 466؍ کروڑ روپئے شامل ہیں ۔
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے چار ٹرڈ اکائو نٹنٹ نند کشور مالپانی کے اِس بجٹ کا تجزیہ آج صبح 11؍ بجے ہمارے مرکز سے نشر کیے جانے والے پروگرام ’’ پراسنگک ‘‘ میں سنا جا سکتا ہے ۔
***** ***** *****
طبی نصاب داخلہ امتحان NEET-UG کو منسوخ کرکے دوبارہ امتحان منعقد کیے جانے کی در خواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ۔ اِس معاملہ میں داخل کر دہ کئی عرضیوں پر ہوئی سماعت میں چیف جسٹِس کی سربراہی والی بینچ نے فیصلہ سنا تے ہوئے کہا کہ پر چہ افشاء ہونے اور امتحانی نظام میں خرابی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔ اگر دوبارہ امتحان لیاجا تا ہے تو عدالت نے امکان ظاہر کیا کہ 23؍ لاکھ سے زائد امتحانی اور تعلیمی پروگرام متاثر ہوں گے ۔
***** ***** *****
مہا راشٹر پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ2023ء کے ریاستی خدمات کے مین امتحان کے انٹر ویو کے لیے اہل امید واروں کا طبی معائنہ چھتر پتی سنبھا جی نگر ‘ ممبئی ‘ پونے اور ناگپور میں کیا جائے گا ۔ امید واروں کو تاریخ اور مقام علیحدہ طور پر بتلا یا جائے گا ۔
***** ***** *****
آشا کار کنان اور آنگن واری خد مت گاروں سمیت گروپ صدور کو ہمدر دانہ امداد دینے کافیصلہ ریاستی مجلس وزراء نے لیا ہے ۔ حادثاتی موت والوں کے لیے 10؍ لاکھ روپئے اور معذوری کے لیے 5؍ لاکھ روپئے امدا فراہمی کا فیصلہ بھی کل کا بینہ نے لیا ۔ معذور ملازمین کے لیے 30؍ جو ن 2016ء سے عہدہ پر تر قی کے لیے تحفظات ‘ زرعی پیدا وار کے نقصا نات طئے کرنے کے لیے جدید طریقے کار وضع کرنے ‘ یشونت رائو ہولکر اسکیم مستقل جاری رکھنے جیسے فیصلے بھی کل منعقدہ اجلاس میں لیے گئے ۔ ریاست میں بارش کی صورتحال اور سبھی آبی ذخائر میں موجود پانی کے ذخیرے کا جائزہ بھی وزیر اعلیٰ نے اِس اجلاس میں لیا ۔
***** ***** *****
خواتین کے ایشیاء کپ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹور نا منٹ میں کل نیپال کو 82؍ رنوں سے شکست دے کر بھارت نے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا ۔ سری لنکا کے دامبو لہ میں کل کھیلے گئے مقابلے میں بھارت نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے 3؍ وکٹوں کے نقصان پر 178؍ رنز اسکور کیے ۔ تاہم اِس ہدف کا تعاقب کر تے ہوئے نیپال کی ٹیم 20؍ اوور وں میں صرف 96؍ رنز ہی بنا پائی ۔ اِس جیت کے ساتھ ہی بھارت نے سیمی فائنل میں ا پنی جگہ پکی کر لی ہے ۔
***** ***** *****
ریاستی وزیر محصول رادھا کرشن وِکھے پاٹل سے ملا قات کے بعد محکمہ ٔ محصول کے تمام شعبہ جات کے ملازمین نے اپنی ہڑتال ختم کر دی ۔ وکھے پاٹل نے ملازمین سے ہڑ تال ختم کر کےاعلیٰ سطحی انتظامی افسر اور ملازمین یو نین کے عہدیداروں کی مشتر کہ میٹنگ لے کر مطالبات کا حل نکالنے کے احکامات دیے ۔ جس کے بعد محصول ملازمین کی تنظیموں نے ہڑ تال واپس لینے کا ا علان کیا ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلع ا سپتال کے شعبہ امراض اطفال کو ریاست کے اولین ’’ قو می معیاری ایوارڈ ‘‘ کے لیے منتخب کر لیاگیا ہے ۔ شعبہ امراض اطفال کے سر براہ ڈاکٹر گوپال کدم اور اُن کے معاونین کی بہتر و معیاری خدمات کے اعتراف میں یہ ایوارڈ دیا جارہا ہے ۔ آئندہ یوم آزادی کے موقع پر سبھی کو ایوارڈس سے نوازا جائے گا ۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے میں کمسنی کی شادی مخالف مہم کے تحت پالی ضلع پریشد اسکول میں بیداری پروگرام منعقد کیاگیا ۔ اِس موقعے پر طلباء کو کم عمری کی شادی سے متعلق آگا ہی حاصل کرنے کے لیے 1098 ؍ چائلڈ ہیلپ لائن سے رابطہ کرنے کی معلو مات دی گئی ۔
***** ***** *****
تر میم شدہ فوجداری قوانین سے متعلق عوامی بیداری کے مقصد سے دھاراشیو میں ملٹی میڈیا نمائش کا کل سے آغاز ہوا ۔ دھارا شیو ضلعے کے پولس سپرنٹنڈنٹ اتل کلکر نی اور ضلع وکیل تنظیم کے صدر پر ساد جو شی کےہاتھوں اِس معلو ماتی نمائش کا افتتاح عمل میں آیا ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت ‘ روز گار ‘ سماجی انصاف ‘ سمیت بدلتے وقت کے ساتھ
اصلاحات کو تر جیح
٭ مرکزی بجٹ میں پید واری صلاحیت ‘ روز گار ‘ سماجی انصاف ‘ سمیت بدلتے وقت کے ساتھ اصلاحات کو تر جیح
٭ تنخواہ دار ملازمین کے لیے معیاری کٹو تی کی حد 75؍ ہزار روپئے اور فیمیلی پینشنرس کے لیے 25؍ ہزار روپئےکی حد مقرر
٭ مہاراشٹر کے لیے تقریباً 4؍ ہزار 545؍ کروڑ روپئے مختص ‘ جبکہ ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کی اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید
٭ ریاستی کا بینہ کا آشا رضاکاروں ‘ آنگن واڑی کارکنوں ‘ گروپ پر موٹروں کو حادثاتی موت کے لیے 10 لاکھ روپئے اور معذوروں کےلیے 5 لاکھ روپئے دینے کا فیصلہ
اور
٭ خواتین ایشیاء کپ T-20؍ کر کٹ ٹور نا منٹ میں نیپال کو ہرا کر بھارت سیمی فائنل میں داخل
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes